قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )0%

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ ) مؤلف:
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات: متن قرآن اور ترجمہ
صفحے: 609

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف: علامہ السید ذیشان حیدر جوادی قدس سرہ
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات:

صفحے: 609
مشاہدے: 128871
ڈاؤنلوڈ: 4802

تبصرے:

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 609 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 128871 / ڈاؤنلوڈ: 4802
سائز سائز سائز
قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف:
اردو

۱

( سورة الفاتحة)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۱ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے (۱)

الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ‌ ( ۲ ) الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌ ( ۳ ) مَالِکِ يَوْمِ الدِّينِ‌ ( ۴ ) إِيَّاکَ نَعْبُدُوَإِيَّاکَ نَسْتَعِينُ‌ ( ۵ )

ساری تعریف اللہ کے لئے ہے جو عالمین کا پالنے والا ہے (۲) وہ عظیم اوردائمی رحمتوں والا ہے (۳)روزِقیامت کا مالک و مختار ہے (۴) پروردگار! ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں ا ور تجھی سے مدد چاہتے ہیں (۵)

اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ‌ ( ۶ ) صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَ لاَ الضَّالِّينَ‌ ( ۷ )

ہمیں سیدھے راستہ کی ہدایت فرماتا رہیں (۶) جو اُن لوگوں کا راستہ ہے جن پر تو نے نعمتیں نازل کی ہیں ان کا راستہ نہیں جن پر غضب نازل ہوا ہے یا جو بہکے ہوئے ہیں(۷)

۲

( سورة البقرة)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے (۰)

الم‌( ۱ ) ذٰلِکَ الْکِتَابُ لاَ رَيْبَ فِيهِ هُدًى لِلْمُتَّقِينَ‌( ۲ ) الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْغَيْبِ وَ يُقِيمُونَ الصَّلاَةَ وَ مِمَّا

(۱)الم (۲) یہ وہ کتاب ہے جس میں کسی طرح کے شک و شبہ کی گنجائش نہیں ہے. یہ صاحبانِ تقویٰ اور پرہیزگار لوگوں کے لئے مجسم ہدایت ہے (۳)جو غیب پر ایمان رکھتے ہیں پابندی سے پورے اہتمام کے ساتھ نماز ادا کرتے ہیں اور جو کچھ ہم نے رزق دیا ہے اس میں سے

رَزَقْنَاهُمْ يُنْفِقُونَ‌( ۳ ) وَ الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِمَا أُنْزِلَ إِلَيْکَ وَ مَا أُنْزِلَ مِنْ قَبْلِکَ وَ بِالْآخِرَةِ هُمْ يُوقِنُونَ‌( ۴ )

ہماری راہ میں خرچ بھی کرتے ہیں (۴) وہ ان تمام باتوں پر بھی ایمان رکھتے ہیں جنہیں (اے رسول) ہم نے آپ پر نازل کیا ہے اور جو آپ سے پہلے نازل کی گئی ہیں اور آخرت پر بھی یقین رکھتے ہیں

أُولٰئِکَ عَلَى هُدًى مِنْ رَبِّهِمْ وَ أُولٰئِکَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ‌( ۵ )

(۵)یہی وہ لوگ ہیں جو اپنے پروردگار کی طرف سے ہدایت کے حامل ہیں اور فلاح یافتہ اور کامیاب ہیں

۳

إِنَّ الَّذِينَ کَفَرُوا سَوَاءٌ عَلَيْهِمْ أَ أَنْذَرْتَهُمْ أَمْ لَمْ تُنْذِرْهُمْ لاَيُؤْمِنُونَ‌( ۶ ) خَتَمَ اللَّهُ عَلَى قُلُوبِهِمْ وَ عَلَى سَمْعِهِمْ وَ عَلَى

(۶) اے رسول! جن لوگوں نے کفر اختیار کرلیا ہے ان کے لئے سب برابر ہے. آپ انہیں ڈرائیں یا نہ ڈرائیں یہ ایمان لانے والے نہیں ہیں (۷) خدا نے ان کے دلوں اور کانوں پر گویا مہر لگا دی ہے کہ نہ کچھ سنتے ہیں اور نہ سمجھتے ہیں اور

أَبْصَارِهِمْ غِشَاوَةٌ وَ لَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ‌( ۷ ) وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَقُولُ آمَنَّا بِاللَّهِ وَبِالْيَوْمِ الْآخِرِ وَ مَا هُمْ بِمُؤْمِنِينَ‌( ۸ )

آنکھوں پر بھی پردے پڑ گئے ہیں. ان کے واسطےآخرت میں عذابِ عظیم ہے (۸) کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو یہ کہتے ہیں کہ ہم خدا اور آخرت پر ایمان لائے ہیں حالانکہ وہ صاحب ایمان نہیں ہیں

يُخَادِعُونَ اللَّهَ وَ الَّذِينَ آمَنُوا وَ مَا يَخْدَعُونَ إِلاَّ أَنْفُسَهُمْ وَ مَا يَشْعُرُونَ‌( ۹ ) فِي قُلُوبِهِمْ مَرَضٌ فَزَادَهُمُ اللَّهُ مَرَضاً وَ

(۹) یہ خدا اور صاحبان ایمان کو دھوکہ دینا چاہتے ہیں حالانکہ اپنے ہی کو دھوکہ دے رہے ہیں اور سمجھتے بھی نہیں ہیں (۱۰) ان کے دلوں میں بیماری ہے اور خدا نے نفاق کی بنا پر اسے اور بھی بڑھا دیا ہے. اب

لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ بِمَا کَانُوا يَکْذِبُونَ‌ ( ۱۰ ) وَ إِذَا قِيلَ لَهُمْ لاَ تُفْسِدُوا فِي الْأَرْضِ قَالُوا إِنَّمَا نَحْنُ مُصْلِحُونَ‌ ( ۱۱ )

اس جھوٹ کے نتیجہ میں انہیں درد ناک عذاب ملے گا (۱۱) جب ان سے کہا جاتا ہے کہ زمین میں فساد نہ برپا کرو تو کہتے ہیں کہ ہم تو صرف اصلاح کرنے والے ہیں

أَلاَ إِنَّهُمْ هُمُ الْمُفْسِدُونَ وَ لٰکِنْ لاَ يَشْعُرُونَ‌ ( ۱۲ ) وَ إِذَا قِيلَ لَهُمْ آمِنُوا کَمَا آمَنَ النَّاسُ قَالُوا أَ نُؤْمِنُ کَمَا آمَنَ

(۱۲) حالانکہ یہ سب مفسد ہیں اور اپنے فسادکو سمجھتے بھی نہیں ہیں (۱۳) جب ان سے کہا جاتا ہے کہ دوسرے مومنین کی طرح ایمان لے آؤ تو کہتے ہیں کہ ہم

السُّفَهَاءُ أَلاَ إِنَّهُمْ هُمُ السُّفَهَاءُ وَلٰکِنْ لاَيَعْلَمُونَ‌( ۱۳ ) وَ إِذَا لَقُوا الَّذِينَ آمَنُوا قَالُوا آمَنَّا وَ إِذَا خَلَوْا إِلَى شَيَاطِينِهِمْ

بے وقوفوں کی طرح ایمان اختیار کرلیں حالانکہ اصل میں یہی بے وقوف ہیں اور انہیں اس کی واقفیت بھی نہیں ہے (۱۴) جب یہ صاحبانِ ایمان سے ملتے ہیںتو کہتے ہیں کہ ہم ایمان لے آئے اور جب اپنے شیاطین کی خلوتوں میں جاتے ہیں

قَالُوا إِنَّا مَعَکُمْ إِنَّمَا نَحْنُ مُسْتَهْزِءُونَ‌( ۱۴ ) اللَّهُ يَسْتَهْزِئُ بِهِمْ وَ يَمُدُّهُمْ فِي طُغْيَانِهِمْ يَعْمَهُونَ‌( ۱۵ ) أُولٰئِکَ الَّذِينَ

تو کہتے ہیں کہ ہم تمہاری ہی پارٹی میں ہیں ہم تو صرف صاحبانِ ایمان کا مذاق اڑاتے ہیں (۱۵) حالانکہ خدا خود ان کو مذاق بنائے ہوئے ہے اور انہیںسرکشی میں ڈھیل دیئے ہوئے ہے جو انہیں نظر بھی نہیں آرہی ہے (۱۶) یہی وہ لوگ ہیں

اشْتَرَوُا الضَّلاَلَةَ بِالْهُدَى فَمَا رَبِحَتْ تِجَارَتُهُمْ وَ مَا کَانُوا مُهْتَدِينَ‌ ( ۱۶ )

جنہوں نے ہدایت کو دے کرگمراہی خرید لی ہے جس تجارت سے نہ کوئی فائدہ ہے اور نہ اس میں کسی طرح کی ہدایت ہے

۴

مَثَلُهُمْ کَمَثَلِ الَّذِي اسْتَوْقَدَ نَاراً فَلَمَّا أَضَاءَتْ مَاحَوْلَهُ ذَهَبَ اللَّهُ بِنُورِهِمْ وَتَرَکَهُمْ فِي ظُلُمَاتٍ لاَيُبْصِرُونَ‌( ۱۷ )

(۱۷) ان کی مثال اس شخص کی ہے جس نے روشنی کے لئے آگ بھڑکائی اور جب ہر طرف روشنی پھیل گئی تو خدا نے اس کے نور کو سلب کرلیا اور اب اسے اندھیرے میں کچھ سوجھتا بھی نہیں ہے

صُمٌّ بُکْمٌ عُمْيٌ فَهُمْ لاَ يَرْجِعُونَ‌( ۱۸ ) أَوْ کَصَيِّبٍ مِنَ السَّمَاءِ فِيهِ ظُلُمَاتٌ وَ رَعْدٌ وَ بَرْقٌ يَجْعَلُونَ أَصَابِعَهُمْ فِي

(۱۸) یہ سب بہرےً گونگے اور اندھے ہوگئے ہیں اور اب پلٹ کر آنے والے نہیں ہیں (۱۹) ان کی دوسری مثال آسمان کی اس بارش کی ہے جس میں تاریکی اور گرج چمک سب کچھ ہوکہ موت کے خوف سے کڑک دیکھ کر

آذَانِهِمْ مِنَ الصَّوَاعِقِ حَذَرَ الْمَوْتِ وَاللَّهُ مُحِيطٌ بِالْکَافِرِينَ‌ ( ۱۹ ) يَکَادُالْبَرْقُ يَخْطَفُ أَبْصَارَهُمْ کُلَّمَا أَضَاءَ لَهُمْ مَشَوْا

کانوں میں انگلیاں رکھ لیں. حالانکہ خدا کافروں کا احاطہ کئے ہوئے ہے اور یہ بچ کر نہیں جاسکتے ہیں (۲۰) قریب ہے کہ بجلی ان کی آنکھوں کو چکاچوندھ کردے کہ جب وہ چمک جائے تو چل پڑیں

فِيهِ وَ إِذَا أَظْلَمَ عَلَيْهِمْ قَامُوا وَ لَوْ شَاءَ اللَّهُ لَذَهَبَ بِسَمْعِهِمْ وَ أَبْصَارِهِمْ إِنَّ اللَّهَ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ ( ۲۰ )

اور جب اندھیرا ہوجائے تو ٹھہر جائیں خدا چاہے تو ان کی سماعت و بصارت کو بھی ختم کرسکتا ہے کہ وہ ہر شے پر قدرت و اختیار رکھنے والا ہے

يَاأَيُّهَا النَّاسُ اعْبُدُوا رَبَّکُمُ الَّذِي خَلَقَکُمْ وَالَّذِينَ مِنْ قَبْلِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُونَ‌ ( ۲۱ ) الَّذِي جَعَلَ لَکُمُ الْأَرْضَ فِرَاشاً

(۲۱) اے انسانو! پروردگار کی عبادت کرو جس نے تمہیں بھی پیدا کیا ہے اور تم سے پہلے والوں کو بھی خلق کیاہے. شاید کہ تم اسی طرح متقی اور پرہیزگار بن جاؤ (۲۲) اس پروردگار نے تمہارے لئے زمین کا فرش

وَالسَّمَاءَ بِنَاءً وَأَنْزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءًفَأَخْرَجَ بِهِ مِنَ الثَّمَرَاتِ رِزْقاً لَکُمْ فَلاَ تَجْعَلُوا لِلَّهِ أَنْدَاداً وَأَنْتُمْ تَعْلَمُونَ‌( ۲۲ )

اور آسمان کا شامیانہ بنایا ہے اور پھر آسمان سے پانی برسا کر تمہاری روزی کے لئے زمین سے پھل نکالے ہیں لہذا اس کے لئے جان بوجھ کر کسی کو ہمسر اور مثل نہ بناؤ

وَإِنْ کُنْتُمْ فِي رَيْبٍ مِمَّانَزَّلْنَا عَلَى عَبْدِنَا فَأْتُوا ِسُورَةٍ مِنْ مِثْلِهِ وَادْعُوا شُهَدَاءَکُمْ مِنْ دُونِ اللَّهِ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِينَ‌( ۲۳ )

(۲۳) اگر تمہیں اس کلام کے بارے میں کوئی شک ہے جسے ہم نے اپنے بندے پر نازل کیا ہے تو اس کا جیسا ایک ہی سورہ لے آؤ اور اللہ کے علاوہ جتنے تمہارے مددگار ہیں سب کو بلالو اگر تم اپنے دعوے اور خیال میں سچّے ہو

فَإِنْ لَمْ تَفْعَلُوا وَ لَنْ تَفْعَلُوا فَاتَّقُوا النَّارَ الَّتِي وَقُودُهَا النَّاسُ وَ الْحِجَارَةُ أُعِدَّتْ لِلْکَافِرِينَ‌ ( ۲۴ )

(۲۴) اور اگر تم ایسا نہ کرسکے اور یقینا نہ کرسکوگے تو اس آگ سے ڈرو جس کا ایندھن انسان اور پتھر ہیں اور جسے کافرین کے لئے مہیا کیا گیا ہے

۵

وَبَشِّرِ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ أَنَّ لَهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ کُلَّمَا رُزِقُوا مِنْهَا مِنْ ثَمَرَةٍ رِزْقاً قَالُوا

(۲۵) پیغمبر آپ ایمان اور عمل صالح والوں کو بشارت دے دیں کہ ان کے لئے ایسے باغات ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہیں. انہیں جب بھی وہاں کوئی پھل دیا جائے گا تو وہ یہی کہیں گے

هٰذَا الَّذِي رُزِقْنَا مِنْ قَبْلُ وَأُتُوا بِهِ مُتَشَابِهاً وَلَهُمْ فِيهَا أَزْوَاجٌ مُطَهَّرَةٌ وَ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ‌ ( ۲۵ ) إِنَّ اللَّهَ لاَ يَسْتَحْيِي

کہ یہ تو ہمیں پہلے مل چکا ہے. حالانکہ وہ صرف اس کے مشابہ ہوگا اور ان کے لئے وہاں پاکیزہ بیویاں بھی ہوں گی اور انہیں اس میں ہمیشہ رہنا بھی ہے (۲۶) اللہ اس بات میں کوئی شرم نہیں محسوس کرتا

أَنْ يَضْرِبَ مَثَلاً مَابَعُوضَةً فَمَا فَوْقَهَا فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا فَيَعْلَمُونَ أَنَّهُ الْحَقُّ مِنْ رَبِّهِمْ وَأَمَّاالَّذِينَ کَفَرُوا فَيَقُولُونَ مَا

کہ وہ مچھر یا اس سے بھی کمتر کی مثال بیان کرے. اب جو صاحبانِ ایمان ہیں وہ جانتے ہیں کہ یہ سب پروردگار کی طرف سے بر حق ہے اور جنہوں نے کفر اختیار کیا ہے وہ یہی کہتے ہیں کہ

ذَا أَرَادَ اللَّهُ بِهٰذَا مَثَلاً يُضِلُّ بِهِ کَثِيراً وَ يَهْدِي بِهِ کَثِيراً وَمَا يُضِلُّ بِهِ إِلاَّ الْفَاسِقِينَ‌( ۲۶ ) الَّذِينَ يَنْقُضُونَ عَهْدَ

آخر ان مثالوں سے خدا کا مقصد کیا ہے. خدا اسی طرح بہت سے لوگوں کو گمراہی میں چھوڑ دیتا ہے اور بہت سوں کو ہدایت دے دیتا ہے اور گمراہی صرف انہیں کا حصّہ ہے جو فاسق ہیں (۲۷) جو خدا کے ساتھ مضبوط عہد کرنے کے بعد بھی اسے توڑ دیتے ہیں

اللَّهِ مِنْ بَعْدِ مِيثَاقِهِ وَيَقْطَعُونَ مَا أَمَرَاللَّهُ بِهِ أَنْ يُوصَلَ وَ يُفْسِدُونَ فِي الْأَرْضِ أُولٰئِکَ هُمُ الْخَاسِرُونَ‌( ۲۷ ) کَيْفَ

اور جسے خدا نے جوڑنے کا حکم دیا ہے اسے کاٹ دیتے ہیں اور زمین میں فساد برپا کرتے ہیں یہی وہ لوگ ہیں جو حقیقتا خسارہ والے ہیں (۲۸) آخر تم لوگ کس طرح

تَکْفُرُونَ بِاللَّهِ وَ کُنْتُمْ أَمْوَاتاً فَأَحْيَاکُمْ ثُمَّ يُمِيتُکُمْ ثُمَّ يُحْيِيکُمْ ثُمَّ إِلَيْهِ تُرْجَعُونَ‌ ( ۲۸ ) هُوَ الَّذِي خَلَقَ لَکُمْ مَا فِي

کفر اختیار کرتے ہو جب کہ تم بے جان تھے اور خدا نے تمہیں زندگی دی ہے اور پھرموت بھی دے گا اور پھر زندہ بھی کرے گا اور پھر اس کی بارگاہ میں پلٹا کر لے جائے جاؤگے (۲۹) وہ خدا وہ ہے جس نے زمین کے تمام ذخیروں کو تم ہی لوگوں کے لئے پیدا کیا ہے.

الْأَرْضِ جَمِيعاً ثُمَّ اسْتَوَى إِلَى السَّمَاءِ فَسَوَّاهُنَّ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ وَ هُوَ بِکُلِّ شَيْ‌ءٍ عَلِيمٌ‌ ( ۲۹ )

اس کے بعد اس نے آسمان کا رخ کیا تو سات مستحکم آسمان بنادیئے اور وہ ہر شے کا جاننے والا ہے

۶

وَ إِذْ قَالَ رَبُّکَ لِلْمَلاَئِکَةِ إِنِّي جَاعِلٌ فِي الْأَرْضِ خَلِيفَةً قَالُوا أَ تَجْعَلُ فِيهَا مَنْ يُفْسِدُ فِيهَا وَ يَسْفِکُ الدِّمَاءَ وَ

(۳۰) اے رسول. اس وقت کو یاد کرو جب تمہارے پروردگار نے ملائکہ سے کہا کہ میں زمین میں اپنا خلیفہ بنانے والا ہوں اور انہوں نے کہا کہ کیا اسے بنائے گاجو زمین میں فساد برپا کرے اور خونریزی کرے

نَحْنُ نُسَبِّحُ بِحَمْدِکَ وَ نُقَدِّسُ لَکَ قَالَ إِنِّي أَعْلَمُ مَا لاَ تَعْلَمُونَ‌( ۳۰ ) وَ عَلَّمَ آدَمَ الْأَسْمَاءَ کُلَّهَا ثُمَّ عَرَضَهُمْ عَلَى

جب کہ ہم تیری تسبیح اور تقدیس کرتے ہیں توارشاد ہوا کہ میں وہ جانتا ہوں جو تم نہیں جانتے ہو (۳۱) اور خدا نے آدم علیہ السّلام کو تمام اسمائ کی تعلیم دی اور پھر ان سب کو ملائکہ کے سامنے پیش کرکے فرمایا کہ

الْمَلاَئِکَةِ فَقَالَ أَنْبِئُونِي بِأَسْمَاءِ هٰؤُلاَءِ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِينَ‌( ۳۱ ) قَالُوا سُبْحَانَکَ لاَعِلْمَ لَنَا إِلاَّ مَا عَلَّمْتَنَا إِنَّکَ أَنْتَ

ذرا تم ان سب کے نام تو بتاؤ اگر تم اپنے خیالِ استحقاق میں سچّے ہو (۳۲) ملائکہ نے عرض کی کہ ہم تو اتنا ہی جانتے ہیں جتنا تونے بتایا ہے کہ تو

الْعَلِيمُ الْحَکِيمُ‌ ( ۳۲ ) قَالَ يَا آدَمُ أَنْبِئْهُمْ بِأَسْمَائِهِمْ فَلَمَّا أَنْبَأَهُمْ بِأَسْمَائِهِمْ قَالَ أَ لَمْ أَقُلْ لَکُمْ إِنِّي أَعْلَمُ غَيْبَ

صاحبِ علم بھی ہے اور صاحبِ حکمت بھی (۳۳) ارشاد ہوا کہ آدم علیہ السّلام اب تم انہیں باخبر کردو. تو جب آدم علیہ السّلام نے باخبر کردیا تو خدا نے فرمایا کہ میں نے تم سے نہ کہا تھا کہ میں آسمان و زمین کے غیب کو جانتا ہوں

السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَ أَعْلَمُ مَا تُبْدُونَ وَ مَا کُنْتُمْ تَکْتُمُونَ‌ ( ۳۳ ) وَإِذْ قُلْنَا لِلْمَلاَئِکَةِ اسْجُدُوا لِآدَمَ فَسَجَدُوا إِلاَّ

اور جو کچھ تم ظاہر کرتے ہو یا چھپاتے ہو سب کو جانتا ہوں (۳۴) اور یاد کرو وہ موقع جب ہم نے ملائکہ سے کہا کہ آدم علیہ السّلام کے لئے سجدہ کرو تو ابلیس کے علاوہ سب نے سجدہ کرلیا.

إِبْلِيسَ أَبَى وَ اسْتَکْبَرَ وَ کَانَ مِنَ الْکَافِرِينَ‌( ۳۴ ) وَ قُلْنَا يَا آدَمُ اسْکُنْ أَنْتَ وَ زَوْجُکَ الْجَنَّةَ وَ کُلاَ مِنْهَا رَغَداً

اس نے انکار اور غرور سے کام لیا اور کافرین میں ہوگیا (۳۵) اور ہم نے کہا کہ اے آدم علیہ السّلام ! اب تم اپنی زوجہ کے ساتھ جنّت میں ساکن ہوجاؤ اور جہاں چاہو

حَيْثُ شِئْتُمَا وَ لاَ تَقْرَبَا هٰذِهِ الشَّجَرَةَ فَتَکُونَا مِنَ الظَّالِمِينَ‌( ۳۵ ) فَأَزَلَّهُمَا الشَّيْطَانُ عَنْهَافَأَخْرَجَهُمَا مِمَّا کَانَا فِيهِ

آرام سے کھاؤ صرف اس درخت کے قریب نہ جانا کہ اپنے اوپر ظلم کرنے والوں میں سے ہوجاؤگے (۳۶) تب شیطان نے انہیں فریب دینے کی کوشش کی اور انہیں ان نعمتوں سے باہر نکال لیا

وَ قُلْنَا اهْبِطُوا بَعْضُکُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ وَ لَکُمْ فِي الْأَرْضِ مُسْتَقَرٌّ وَ مَتَاعٌ إِلَى حِينٍ‌ ( ۳۶ ) فَتَلَقَّى آدَمُ مِنْ رَبِّهِ

اور ہم نے کہا کہ اب تم سب زمین پر اترجاؤ وہاں ایک دوسرے کی دشمنی ہوگی اور وہیں تمہارا مرکز ہوگا اور ایک خاص وقت تک کے لئے عیش زندگانی رہےگی (۳۷) پھر آدم علیہ السّلام نے پروردگار سے

کَلِمَاتٍ فَتَابَ عَلَيْهِ إِنَّهُ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ‌ ( ۳۷ )

کلمات کی تعلیم حاصل کی اور ان کی برکت سے خدا نے ان کی توبہ قبول کرلی کہ وہ توبہ قبول کرنے والا اور مہربان ہے

۷

قُلْنَا اهْبِطُوا مِنْهَا جَمِيعاً فَإِمَّا يَأْتِيَنَّکُمْ مِنِّي هُدًى فَمَنْ تَبِعَ هُدَايَ فَلاَ خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَ لاَ هُمْ يَحْزَنُونَ‌ ( ۳۸ )

(۳۸)اور ہم نے یہ بھی کہا کہ یہاں سے اترپڑو پھر اگر ہماری طرف سے ہدایت آجائے تو جو بھی اس کا اتباع کرلے گا اس کے لئے نہ کوئی خوف ہوگا نہ حزن

وَ الَّذِينَ کَفَرُوا وَ کَذَّبُوا بِآيَاتِنَا أُولٰئِکَ أَصْحَابُ النَّارِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ‌( ۳۹ ) يَا بَنِي إِسْرَائِيلَ اذْکُرُوا نِعْمَتِيَ الَّتِي

(۳۹)جولوگ کافر ہوگئے اور انہوں نے ہماری نشانیوں کو جھٹلا دیا وہ جہنمّی ہیں اور ہمیشہ وہیں پڑے رہیں گے(۴۰)اے بنی اسرائیل ہماری نعمتوں کو

أَنْعَمْتُ عَلَيْکُمْ وَ أَوْفُوا بِعَهْدِي أُوفِ بِعَهْدِکُمْ وَ إِيَّايَ فَارْهَبُونِ‌( ۴۰ ) وَآمِنُوا بِمَا أَنْزَلْتُ مُصَدِّقاً لِمَا مَعَکُمْ وَ لاَ

یاد کرو جو ہم نے تم پر نازل کی ہیں اور ہمارے عہد کو پورا کرو ہم تمہارے عہد کو پورا کریں گے اور ہم سے ڈرتے رہو (۴۱) ہم نے جو قرآن تمہاری توریت کی تصدیق کے لئے بھیجا ہے اس پر ایمان لے آؤ اور

تَکُونُوا أَوَّلَ کَافِرٍ بِهِ وَ لاَ تَشْتَرُوا بِآيَاتِي ثَمَناً قَلِيلاً وَ إِيَّايَ فَاتَّقُونِ‌ ( ۴۱ ) وَ لاَ تَلْبِسُوا الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَ تَکْتُمُوا

سب سے پہلے کافر نہ بن جاؤ ہماری آیتوں کو معمولی قیمت پر نہ بیچو اور ہم سے ڈرتے رہو (۴۲) حق کو باطل سے مخلوط نہ کرو اور جان بوجھ کر

الْحَقَّ وَ أَنْتُمْ تَعْلَمُونَ‌ ( ۴۲ ) وَ أَقِيمُوا الصَّلاَةَ وَ آتُوا الزَّکَاةَ وَ ارْکَعُوا مَعَ الرَّاکِعِينَ‌ ( ۴۳ ) أَ تَأْمُرُونَ النَّاسَ بِالْبِرِّ وَ

حق کی پردہ پوشی نہ کرو (۴۳) نماز قائم کرو.زکوٰ ِ ادا کرو اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو (۴۴) کیا تم لوگوں کو نیکیوں کا حکم دیتے ہو اور

تَنْسَوْنَ أَنْفُسَکُمْ وَ أَنْتُمْ تَتْلُونَ الْکِتَابَ أَ فَلاَ تَعْقِلُونَ‌( ۴۴ ) وَاسْتَعِينُوا بِالصَّبْرِ وَ الصَّلاَةِ وَ إِنَّهَا لَکَبِيرَةٌ إِلاَّ عَلَى

خود اپنے کو بھول جاتے ہو جب کہ کتاب خدا کی تلاوت بھی کرتے ہو کیا تمہارے پاس عقل نہیں ہے (۴۵) صبر او ر نماز کے ذریعہ مدد مانگو. نماز بہت مشکل کام ہے مگر ان

الْخَاشِعِينَ‌ ( ۴۵ ) الَّذِينَ يَظُنُّونَ أَنَّهُمْ مُلاَقُو رَبِّهِمْ وَ أَنَّهُمْ إِلَيْهِ رَاجِعُونَ‌ ( ۴۶ ) يَا بَنِي إِسْرَائِيلَ اذْکُرُوا نِعْمَتِيَ الَّتِي

لوگوں کے لئے جو خشوع و خضوع والے ہیں (۴۶) اور جنہیں یہ خیال ہے کہ انہیں اللہ سے ملاقات کرنا ہے اور اس کی بارگاہ میں واپس جانا ہے

(۴۷) اے بنی اسرائیل! ہماری ان نعمتوں کویاد کرو جو

أَنْعَمْتُ عَلَيْکُمْ وَ أَنِّي فَضَّلْتُکُمْ عَلَى الْعَالَمِينَ‌ ( ۴۷ ) وَ اتَّقُوا يَوْماً لاَ تَجْزِي نَفْسٌ عَنْ نَفْسٍ شَيْئاً وَ لاَ يُقْبَلُ

ہم نے تمہیں عنایت کی ہیں اور ہم نے تمہیں عالمین سے بہتر بنایا ہے (۴۸) اس دن سے ڈرو جس دن کوئی کسی کابدل نہ بن سکے گا

مِنْهَا شَفَاعَةٌ وَ لاَ يُؤْخَذُ مِنْهَا عَدْلٌ وَ لاَ هُمْ يُنْصَرُونَ‌ ( ۴۸ )

اور کسی کی سفارش قبول نہ ہوگی. نہ کوئی معاوضہ لیا جائے گا اور نہ کسی کی مدد کی جائے گی

۸

وَإِذْ نَجَّيْنَاکُمْ مِنْ آلِ فِرْعَوْنَ يَسُومُونَکُمْ سُوءَ الْعَذَابِ يُذَبِّحُونَ أَبْنَاءَکُمْ وَ يَسْتَحْيُونَ نِسَاءَکُمْ وَفِي ذٰلِکُمْ بَلاَءٌ مِنْ

(۴۹) اور جب ہم نے تم کوفرعون والوں سے بچالیا جو تمہیں بدترین دکھ دے رہے تھےً تمہارے بچوں کو قتل کررہے تھے اور عورتوں کو زندہ رکھتے تھے اور اس میں تمہارے لئے

رَبِّکُمْ عَظِيمٌ‌ ( ۴۹ ) وَ إِذْ فَرَقْنَا بِکُمُ الْبَحْرَ فَأَنْجَيْنَاکُمْ وَ أَغْرَقْنَا آلَ فِرْعَوْنَ وَ أَنْتُمْ تَنْظُرُونَ‌ ( ۵۰ ) وَ إِذْ وَاعَدْنَا

بہت بڑا امتحان تھا (۵۰) ہمارا یہ احسان بھی یادکرو کہ ہم نے دریا کو شگافتہ کرکے تمہیں بچالیا اور فرعون والوں کو تمہاری نگاہوں کے سامنے ڈبو دیا (۵۱) اور ہم نے موسٰی علیہ السّلام سے چالیس راتوں کا وعدہ لیا

مُوسَى أَرْبَعِينَ لَيْلَةً ثُمَّ اتَّخَذْتُمُ الْعِجْلَ مِنْ بَعْدِهِ وَ أَنْتُمْ ظَالِمُونَ‌ ( ۵۱ ) ثُمَّ عَفَوْنَا عَنْکُمْ مِنْ بَعْدِ ذٰلِکَ لَعَلَّکُمْ

تو تم نے ان کے بعد گو سالہ تیار کرلیا کہ تم بڑے ظالم ہو (۵۲) پھر ہم نے تمہیں معاف کردیا کہ شاید

تَشْکُرُونَ‌( ۵۲ ) وَإِذْ آتَيْنَا مُوسَى الْکِتَابَ وَ الْفُرْقَانَ لَعَلَّکُمْ تَهْتَدُونَ‌( ۵۳ ) وَ إِذْ قَالَ مُوسَى لِقَوْمِهِ يَا قَوْمِ إِنَّکُمْ

شکر گزار بن جاؤ (۵۳) اور ہم نے موسٰی علیہ السّلام کو کتاب اور حق و باطل کو جدا کرنے والا قانون دیا کہ شاید تم ہدایت یافتہ بن جاؤ (۵۴) اور وہ وقت بھی یاد کرو جب موسٰی علیہ السّلام نے اپنی قوم سے کہا کہ تم نے

ظَلَمْتُمْ أَنْفُسَکُمْ بِاتِّخَاذِکُمُ الْعِجْلَ فَتُوبُواإِلَى بَارِئِکُمْ فَاقْتُلُوا أَنْفُسَکُمْ ذٰلِکُمْ خَيْرٌ لَکُمْ عِنْدَ بَارِئِکُمْ فَتَابَ عَلَيْکُمْ

گو سالہ بنا کر اپنے اوپر ظلم کیا ہے. اب تم خالق کی بارگاہ میں توبہ کرو اور اپنے نفسوں کو قتل کر ڈالو کہ یہی تمہارے حق میں خیر ہے. پھر خدا نے تمہاری توبہ قبول کرلی

إِنَّهُ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ‌( ۵۴ ) وَ إِذْ قُلْتُمْ يَا مُوسَى لَنْ نُؤْمِنَ لَکَ حَتَّى نَرَى اللَّهَ جَهْرَةً فَأَخَذَتْکُمُ الصَّاعِقَةُ وَ أَنْتُمْ

کہ وہ بڑا توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے (۵۵) اور وہ وقت بھی یاد کرو جب تم نے موسٰی علیہ السّلام سے کہا کہ ہم اس وقت تک ایمان نہ لائیں گے جب تک خدا کو اعلانیہ نہ دیکھ لیں جس کے بعد بجلی نے تم کو لے ڈالا اور تم

تَنْظُرُونَ‌( ۵۵ ) ثُمَّ بَعَثْنَاکُمْ مِنْ بَعْدِ مَوْتِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُونَ‌( ۵۶ ) وَ ظَلَّلْنَا عَلَيْکُمُ الْغَمَامَ وَ أَنْزَلْنَا عَلَيْکُمُ الْمَنَّ وَ

دیکھتے ہی رہ گئے (۵۶) پھر ہم نے تمہیں موت کے بعد زندہ کردیا کہ شاید اب شکر گزار بن جاؤ (۵۷) اور ہم نے تمہارے سروں پر ابر کا سایہ کیا. تم پر من و

السَّلْوَى کُلُوا مِنْ طَيِّبَاتِ مَا رَزَقْنَاکُمْ وَ مَا ظَلَمُونَا وَ لٰکِنْ کَانُوا أَنْفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ‌ ( ۵۷ )

سلٰوی نازل کیا کہ پاکیزہ رزق اطمینان سے کھاؤ. ان لوگوں نے ہمارا کچھ نہیں بگاڑا بلکہ خود اپنے نفس پر ظلم کیا ہے

۹

وَ إِذْ قُلْنَا ادْخُلُوا هٰذِهِ الْقَرْيَةَ فَکُلُوا مِنْهَا حَيْثُ شِئْتُمْ رَغَداً وَ ادْخُلُوا الْبَابَ سُجَّداً وَ قُولُوا حِطَّةٌ نَغْفِرْ لَکُمْ

(۵۸) اوروہ وقت بھی یاد کروجب ہم نے کہا کہ اس قریہ میں داخل ہوجاؤ اور جہاں چاہو اطمینان سے کھاؤ اور دروازہ سے سجدہ کرتے ہوئے اور حطہ کہتے ہوئے داخل ہو کہ ہم تمہاری خطائیں معاف کردیں گے

خَطَايَاکُمْ وَسَنَزِيدُ الْمُحْسِنِينَ‌( ۵۸ ) فَبَدَّلَ الَّذِينَ ظَلَمُوا قَوْلاً غَيْرَ الَّذِي قِيلَ لَهُمْ فَأَنْزَلْنَا عَلَى الَّذِينَ ظَلَمُوا رِجْزاً

اور ہم نیک عمل والوں کی جزا میں اضافہ بھی کردیتے ہیں (۵۹) مگر ظالموں نے جو بات ان سے کہی گئی تھی اسے بدل دیا تو ہم نے ان ظالموں پر ان کی نافرمانی کی بنا ئ پر

مِنَ السَّمَاءِ بِمَا کَانُوا يَفْسُقُونَ‌( ۵۹ ) وَ إِذِ اسْتَسْقَى مُوسَى لِقَوْمِهِ فَقُلْنَا اضْرِبْ بِعَصَاکَ الْحَجَرَ فَانْفَجَرَتْ مِنْهُ

آسمان سے عذاب نازل کر دیا (۶۰) اور اس موقع کو یاد کرو جب موسٰی علیہ السّلام نے اپنی قوم کے لئے پانی کا مطالبہ کیا تو ہم نے کہا کہ اپنا اعصا پتھر پر مارو جس کے نتیجہ میں

اثْنَتَا عَشْرَةَ عَيْناً قَدْ عَلِمَ کُلُّ أُنَاسٍ مَشْرَبَهُمْ کُلُوا وَ اشْرَبُوا مِنْ رِزْقِ اللَّهِ وَ لاَ تَعْثَوْا فِي الْأَرْضِ مُفْسِدِينَ‌ ( ۶۰ )

بارہ چشمے جاری ہوگئے اور سب نے اپنا اپنا گھاٹ پہچان لیا. اب ہم نے کہا کہ من وسلوٰی کھاؤ اور چشمہ کا پانی پیو اور روئے زمینمیں فساد نہ پھیلاؤ

وَإِذْ قُلْتُمْ يَا مُوسَى لَنْ نَصْبِرَ عَلَى طَعَامٍ وَاحِدٍ فَادْعُ لَنَا رَبَّکَ يُخْرِجْ لَنَا مِمَّا تُنْبِتُ الْأَرْضُ مِنْ بَقْلِهَا وَ قِثَّائِهَا وَ

(۶۱) اور وہ وقت بھی یادکرو جب تم نے موسٰی علیہ السّلام سے کہا کہ ہم ایک قسم کے کھانے پر صبر نہیں کرسکتے. آپ پروردگار سے دعا کیجئے کہ ہمارے لئے زمین سے سبزیً ککڑیً

فُومِهَا وَ عَدَسِهَا وَ بَصَلِهَا قَالَ أَتَسْتَبْدِلُونَ الَّذِي هُوَ أَدْنَى بِالَّذِي هُوَ خَيْرٌ اهْبِطُوا مِصْراً فَإِنَّ لَکُمْ مَا سَأَلْتُمْ وَ

لہسنً مسوراور پیاز وغیرہ پیدا کرے. موسٰی علیہ السّلام نے تمہیں سمجھایا کہ کیا بہترین نعمتوں کے بدلے معمولی نعمت لینا چاہتے ہو تو جاؤ کسی شہر میں اتر پڑو وہاں یہ سب کچھ مل جائے گا.

ضُرِبَتْ عَلَيْهِمُ الذِّلَّةُ وَالْمَسْکَنَةُ وَبَاءُوا بِغَضَبٍ مِنَ اللَّهِ ذٰلِکَ بِأَنَّهُمْ کَانُوا يَکْفُرُونَ بِآيَاتِ اللَّهِ وَ يَقْتُلُونَ النَّبِيِّينَ

اب ان پر ذلّت اور محتاجی کی مار پڑ گئی اور وہ غضب الٰہی میں گرفتار ہوگئے. یہ سب اس لئے ہوا کہ یہ لوگ آیات الٰہی کا انکار کرتے تھے اور ناحق انبیائ خدا کو

بِغَيْرِ الْحَقِّ ذٰلِکَ بِمَا عَصَوْا وَ کَانُوا يَعْتَدُونَ‌ ( ۶۱ )

قتل کردیا کرتے تھے. اس لئے کہ یہ سب نافرمان تھے اور ظلم کیا کرتے تھے

۱۰

إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَ الَّذِينَ هَادُوا وَ النَّصَارَى وَ الصَّابِئِينَ مَنْ آمَنَ بِاللَّهِ وَ الْيَوْمِ الْآخِرِ وَ عَمِلَ صَالِحاً فَلَهُمْ

(۶۲)جو لوگ بظاہر ایمان لائے یا یہودی ً نصاریٰ اورستارہ پرست ہیں ان میں سے جو واقعی اللہ اور آخرت پر ایمان لائے گا اور نیک عمل کرے گا اس کے لئے

أَجْرُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَ لاَ خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَ لاَ هُمْ يَحْزَنُونَ‌( ۶۲ ) وَ إِذْ أَخَذْنَا مِيثَاقَکُمْ وَ رَفَعْنَا فَوْقَکُمُ الطُّورَ خُذُوا

پروردگار کے یہاں اجر و ثواب ہے اور کوئی حزن و خوف نہیں ہے (۶۳) اور اس وقت کو یاد کرو جب ہم نے تم سے توریت پر عمل کرنے کا عہد لیا اور تمہارے سروں پر کوہ طور کو لٹکا دیا کہ اب توریت کو مضبوطی سے پکڑو

مَا آتَيْنَاکُمْ بِقُوَّةٍ وَ اذْکُرُوا مَا فِيهِ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُونَ‌( ۶۳ ) ثُمَّ تَوَلَّيْتُمْ مِنْ بَعْدِ ذٰلِکَ فَلَوْ لاَ فَضْلُ اللَّهِ عَلَيْکُمْ وَ

اور جو کچھ اس میں ہے اسے یاد رکھو شاید اس طرح پرہیز گار بن جاؤ (۶۴) پھر تم لوگوں نے انحراف کیا کہ اگر فضل خدا اور

رَحْمَتُهُ لَکُنْتُمْ مِنَ الْخَاسِرِينَ‌( ۶۴ ) وَلَقَدْعَلِمْتُمُ الَّذِينَ اعْتَدَوْا مِنْکُمْ فِي السَّبْتِ فَقُلْنَا لَهُمْ کُونُوا قِرَدَةً خَاسِئِينَ‌( ۶۵ )

رحمت الٰہی شامل حال نہ ہوتی تو تم خسارہ والوں میں سے ہوجاتے (۶۵) تم ان لوگوں کو بھی جانتے ہو جنہوں نے شنبہ کے معاملہ میں زیادتی سے کام لیا تو ہم نے حکم دے دیا کہ اب ذلّت کے ساتھ بندر بن جائیں

فَجَعَلْنَاهَا نَکَالاً لِمَا بَيْنَ يَدَيْهَا وَ مَا خَلْفَهَا وَ مَوْعِظَةً لِلْمُتَّقِينَ‌( ۶۶ ) وَ إِذْ قَالَ مُوسَى لِقَوْمِهِ إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُکُمْ

(۶۶) اور ہم نے اس جنسی تبدیلی کو دیکھنے والوں او ر بعد والوں کے لئے عبرت اور صاحبانِ تقویٰ کے لئے نصیحت بنا دیا (۶۷) اور وہ موقع بھی یاد کروجب موسٰی علیہ السّلام نے قوم سے کہا کہ خدا کا حکم ہے

أَنْ تَذْبَحُوا بَقَرَةً قَالُوا أَ تَتَّخِذُنَا هُزُواً قَالَ أَعُوذُ بِاللَّهِ أَنْ أَکُونَ مِنَ الْجَاهِلِينَ‌( ۶۷ ) قَالُوا ادْعُ لَنَا رَبَّکَ يُبَيِّنْ لَنَا

کہ ایک گائے ذبح کرو تو ان لوگوں نے کہا کہ آپ ہمیں مذاق بنا رہے ہیں. فرمایا پناہ بخدا کہ میں جاہلوں میں سے ہوجاؤں (۶۸) ان لوگوں نے کہا کہ اچھا خدا سے دعا کیجئے کہ ہمیں اس کی حقیقت بتائے.

مَا هِيَ قَالَ إِنَّهُ يَقُولُ إِنَّهَا بَقَرَةٌ لاَ فَارِضٌ وَ لاَ بِکْرٌ عَوَانٌ بَيْنَ ذٰلِکَ فَافْعَلُوا مَا تُؤْمَرُونَ‌( ۶۸ ) قَالُوا ادْعُ لَنَا

انہوں نے کہا کہ ایسی گائے چاہئے جو نہ بوڑھی ہو نہ بچہ. درمیانی قسم کی ہو. اب حکم خدا پر عمل کرو (۶۹) ان لوگوں نے کہا یہ بھی پوچھئے کہ رنگ

رَبَّکَ يُبَيِّنْ لَنَا مَا لَوْنُهَا قَالَ إِنَّهُ يَقُولُ إِنَّهَا بَقَرَةٌ صَفْرَاءُ فَاقِعٌ لَوْنُهَا تَسُرُّ النَّاظِرِينَ‌( ۶۹ )

کیا ہوگا. کہا کہ حکم خدا ہے کہ زرد بھڑک دار رنگ کی ہو جو دیکھنے میں بھلی معلوم ہو

۱۱

قَالُوا ادْعُ لَنَا رَبَّکَ يُبَيِّنْ لَنَا مَا هِيَ إِنَّ الْبَقَرَ تَشَابَهَ عَلَيْنَا وَ إِنَّا إِنْ شَاءَ اللَّهُ لَمُهْتَدُونَ‌( ۷۰ ) قَالَ إِنَّهُ يَقُولُ

(۷۰) ان لوگوں نے کہا کہ ایسی تو بہت سی گائیں ہیں اب کون سی ذبح کریں اسے بیان کیاجائے ہم انشائ اللہ تلاش کرلیں گے (۷۱) حکم ہوا کہ

إِنَّهَا بَقَرَةٌ لاَ ذَلُولٌ تُثِيرُ الْأَرْضَ وَ لاَ تَسْقِي الْحَرْثَ مُسَلَّمَةٌ لاَ شِيَةَ فِيهَا قَالُوا الْآنَ جِئْتَ بِالْحَقِّ فَذَبَحُوهَا وَ مَا

ایسے گائے جو کاروباری نہ ہونہ زمین جوتے نہ کھیت سینچے ایسی صاف ستھری کہ اس میں کوئی دھبّہ بھی نہ ہو. ان لوگوں نے کہا کہ اب آپ نے ٹھیک بیان کیا ہے. اس کے بعد ان لوگوں نے ذبح کردیا حالانکہ

کَادُوا يَفْعَلُونَ‌( ۷۱ ) وَ إِذْ قَتَلْتُمْ نَفْساً فَادَّارَأْتُمْ فِيهَا وَ اللَّهُ مُخْرِجٌ مَا کُنْتُمْ تَکْتُمُونَ‌( ۷۲ ) فَقُلْنَا اضْرِبُوهُ

وہ ایسا کرنے والے نہیں تھے (۷۲) اور جب تم نے ایک شخص کو قتل کردیا اور اس کے قاتل کے بارے میں جھگڑا کرنے لگے جبکہ خدا اس راز کا واضح کرنے والا ہے جسے تم چھپا رہے تھے (۷۳) تو ہم نے کہا کہ مقتول کو گائے کے ٹکڑے سے مس کردو

بِبَعْضِهَا کَذٰلِکَ يُحْيِي اللَّهُ الْمَوْتَى وَ يُرِيکُمْ آيَاتِهِ لَعَلَّکُمْ تَعْقِلُونَ‌( ۷۳ ) ثُمَّ قَسَتْ قُلُوبُکُمْ مِنْ بَعْدِ ذٰلِکَ فَهِيَ

خدا اسی طرح مردوں کو زندہ کرتا ہے اور تمہیں اپنی نشانیاں دکھلاتا ہے کہ شاید تمہیں عقل آجائے (۷۴) پھر تمہارے دل سخت ہوگئے

کَالْحِجَارَةِ أَوْ أَشَدُّ قَسْوَةً وَ إِنَّ مِنَ الْحِجَارَةِ لَمَا يَتَفَجَّرُ مِنْهُ الْأَنْهَارُ وَ إِنَّ مِنْهَا لَمَا يَشَّقَّقُ فَيَخْرُجُ مِنْهُ الْمَاءُ وَ

جیسے پتھر یا اس سے بھی کچھ زیادہ سخت کہ پتھروں میں سے تو بعض سے نہریں بھی جاری ہوجاتی ہیںاور بعض شگافتہ ہوجاتے ہیں تو ان سے پانی نکل آتا ہے اور

إِنَّ مِنْهَا لَمَا يَهْبِطُ مِنْ خَشْيَةِ اللَّهِ وَ مَا اللَّهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُونَ‌( ۷۴ ) أَ فَتَطْمَعُونَ أَنْ يُؤْمِنُوا لَکُمْ وَ قَدْ کَانَ

بعض خورِ خدا سے گر پڑتے ہیں. لیکن اللہ تمہارے اعمال سے غافل نہیں ہے (۷۵) مسلمانو! کیا تمہیں امید ہے کہ یہ یہودی تمہاری طرح ایمان لے آئیں گے جبکہ ان کے

فَرِيقٌ مِنْهُمْ يَسْمَعُونَ کَلاَمَ اللَّهِ ثُمَّ يُحَرِّفُونَهُ مِنْ بَعْدِ مَا عَقَلُوهُ وَ هُمْ يَعْلَمُونَ‌( ۷۵ ) وَ إِذَا لَقُوا الَّذِينَ آمَنُوا قَالُوا

اسلاف کا ایک گروہ کلام خدا کو سن کر تحریف کردیتا تھا حالانکہ سب سمجھتے بھی تھے اور جانتے بھی تھے (۷۶) یہ یہودی ایمان والوںسے ملتے ہیں تو کہتے ہیں

آمَنَّاوَإِذَاخَلاَ بَعْضُهُمْ إِلَى بَعْضٍ قَالُواأَتُحَدِّثُونَهُمْ بِمَا فَتَحَ اللَّهُ عَلَيْکُمْ لِيُحَاجُّوکُمْ بِهِ عِنْدَرَبِّکُمْ أَفَلاَ تَعْقِلُونَ‌( ۷۶ )

کہ ہم بھی ایمان لے آئے اور آپس میں ایک دوسرے ملتے ہیں توکہتے ہیں کہ کیا تم مسلمانوںکو توریت کے مطالب بتادوگے کہ وہ اپنے نبی کے اوصاف سے تمہارے اوپر استدلال کریں کیا تمہیں عقل نہیں ہے کہ ایسی حماقت کروگے

۱۲

أَ وَ لاَ يَعْلَمُونَ أَنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ مَا يُسِرُّونَ وَ مَا يُعْلِنُونَ‌( ۷۷ ) وَ مِنْهُمْ أُمِّيُّونَ لاَ يَعْلَمُونَ الْکِتَابَ إِلاَّ أَمَانِيَّ وَ إِنْ

(۷۷) کیا تمہیں نہیں معلوم کہ خدا سب کچھ جانتا ہے جس کا یہ اظہار کررہے ہیں اورجس کی یہ پردہ پوشی کررہے ہیں (۷۸) ان یہودیوں میں کچھ ایسے جاہل بھی ہیں جو توریت کو یاد کئے ہوئے ہیں اور اس کے بارے میں سوائے امیدوں کے کچھ نہیں جانتے ہیں

هُمْ إِلاَّ يَظُنُّونَ‌( ۷۸ ) فَوَيْلٌ لِلَّذِينَ يَکْتُبُونَ الْکِتَابَ بِأَيْدِيهِمْ ثُمَّ يَقُولُونَ هٰذَا مِنْ عِنْدِ اللَّهِ لِيَشْتَرُوا بِهِ ثَمَناً قَلِيلاً

حالانکہ یہ ا ن کا فقط خیالِ خام ہے (۷۹) وائے ہو ان لوگوںپر جو اپنے ہاتھ سے کتاب لکھ کر یہ کہتے ہیں کہ یہ خدا کی طرف سے ہے تاکہ اسے تھوڑے دام میں بیچ لیں

فَوَيْلٌ لَهُمْ مِمَّا کَتَبَتْ أَيْدِيهِمْ وَ وَيْلٌ لَهُمْ مِمَّا يَکْسِبُونَ‌( ۷۹ ) وَ قَالُوا لَنْ تَمَسَّنَا النَّارُ إِلاَّ أَيَّاماً مَعْدُودَةً قُلْ أَتَّخَذْتُمْ

.ان کے لئے اس تحریر پر بھی عذاب ہے اور اس کی کمائی پر بھی (۸۰) یہ کہتے ہیں کہ ہمیں آتش جہّنم چند دن کے علاوہ چھو بھی نہیں سکتی. ان سے پوچھئے کہ کیا تم نے اللہ سے کوئی عہد لے لیا ہے

عِنْدَ اللَّهِ عَهْداً فَلَنْ يُخْلِفَ اللَّهُ عَهْدَهُ أَمْ تَقُولُونَ عَلَى اللَّهِ مَا لاَ تَعْلَمُونَ‌( ۸۰ ) بَلَى مَنْ کَسَبَ سَيِّئَةً وَ

جس کی وہ مخالفت نہیں کرسکتا یا اس کے خلاف جہالت کی باتیں کررہے ہو (۸۱) یقینا جس نے کوئی برائی حاصل کی اور

أَحَاطَتْ بِهِ خَطِيئَتُهُ فَأُولٰئِکَ أَصْحَابُ النَّارِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ‌( ۸۱ ) وَ الَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ

اس کی غلطی نے اسے گھیر لیا وہ لوگ اہلِ جہّنم ہیں اور وہیں ہمیشہ رہنے والے ہیں (۸۲) اور جو ایمان لائے اور انہوں نے نیک عمل کئے

أُولٰئِکَ أَصْحَابُ الْجَنَّةِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ‌( ۸۲ ) وَ إِذْ أَخَذْنَا مِيثَاقَ بَنِي إِسْرَائِيلَ لاَ تَعْبُدُونَ إِلاَّ اللَّهَ وَ بِالْوَالِدَيْنِ

وہ اہل جنّت ہیں اور وہیں ہمیشہ رہنے والے ہیں (۸۳) اس وقت کو یاد کرو جب ہم نے بنی اسرائیل سے عہد لیا کہ خبردار خدا کے علاوہ کسی کی عبادت نہ کرنا اور ماں باپً قرابتداروںً

إِحْسَاناً وَ ذِي الْقُرْبَى وَ الْيَتَامَى وَ الْمَسَاکِينِ وَ قُولُوا لِلنَّاسِ حُسْناً وَ أَقِيمُوا الصَّلاَةَ وَ آتُوا الزَّکَاةَ ثُمَّ تَوَلَّيْتُمْ إِلاَّ

یتیموں اور مسکینوں کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنا. لوگوں سے اچھی باتیں کرناً نماز قائم کرناًزکات ادا کرنا لیکن اس کے بعد تم میں سے چند کے علاوہ سب منحرف ہوگئے

قَلِيلاً مِنْکُمْ وَ أَنْتُمْ مُعْرِضُونَ‌( ۸۳ )

اور تم لوگ تو بس اعراض کرنے والے ہی

۱۳

وَ إِذْ أَخَذْنَا مِيثَاقَکُمْ لاَ تَسْفِکُونَ دِمَاءَکُمْ وَ لاَ تُخْرِجُونَ أَنْفُسَکُمْ مِنْ دِيَارِکُمْ ثُمَّ أَقْرَرْتُمْ وَ أَنْتُمْ تَشْهَدُونَ‌( ۸۴ )

(۸۴) اور ہم نے تم سے عہد لیا کہ آپس میں ایک دوسرے کا خون نہ بہانا اور کسی کواپنے وطن سے نکال باہر نہ کرنا اور تم نے اس کا اقرار کیا اور تم خود ہی اس کے گواہ بھی ہو

ثُمَّ أَنْتُمْ هٰؤُلاَءِ تَقْتُلُونَ أَنْفُسَکُمْ وَ تُخْرِجُونَ فَرِيقاً مِنْکُمْ مِنْ دِيَارِهِمْ تَظَاهَرُونَ عَلَيْهِمْ بِالْإِثْمِ وَ الْعُدْوَانِ وَ إِنْ

(۸۵) لیکن اس کے بعد تم نے قتل و خون شروع کردیا. لوگوں کو علاقہ سے باہر نکالنے لگے اور گناہ وتعدی میں ظالموںکی مدد کرنے لگے

يَأْتُوکُمْ أُسَارَى تُفَادُوهُمْ وَ هُوَ مُحَرَّمٌ عَلَيْکُمْ إِخْرَاجُهُمْ أَ فَتُؤْمِنُونَ بِبَعْضِ الْکِتَابِ وَ تَکْفُرُونَ بِبَعْضٍ فَمَا جَزَاءُ

حالانکہ کوئی قیدی بن کر آتا ہے تو فدیہ دے کر آزاد بھی کرالیتے ہو جبکہ شروع سے ان کا نکالنا ہی حرام تھا. کیا تم کتاب کے ایک حصّہ پر ایمان رکھتے ہو اور ایک کا انکار کردیتے ہو. ایسا کرنے والوں کی کیا سزاہے

مَنْ يَفْعَلُ ذٰلِکَ مِنْکُمْ إِلاَّ خِزْيٌ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يُرَدُّونَ إِلَى أَشَدِّ الْعَذَابِ وَ مَا اللَّهُ بِغَافِلٍ عَمَّا

سوائے اس کے کہ زندگانی دنیا میں ذلیل ہوں اور قیامت کے دن سخت ترین عذاب کی طرف پلٹاد یئے جائیں گے اور اللہ

تَعْمَلُونَ‌( ۸۵ ) أُولٰئِکَ الَّذِينَ اشْتَرَوُا الْحَيَاةَ الدُّنْيَا بِالْآخِرَةِ فَلاَ يُخَفَّفُ عَنْهُمُ الْعَذَابُ وَ لاَ هُمْ يُنْصَرُونَ‌( ۸۶ )

تمہارے کرتوت سے بے خبر نہیں ہے (۸۶) یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے آخر کو دے کر دنیا خریدلی ہے اب نہ ان کے عذاب میں تخفیف ہوگی اور نہ ان کی مدد کی جائے گی

وَ لَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى الْکِتَابَ وَ قَفَّيْنَا مِنْ بَعْدِهِ بِالرُّسُلِ وَ آتَيْنَا عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ الْبَيِّنَاتِ وَ أَيَّدْنَاهُ بِرُوحِ الْقُدُسِ

(۸۷) ہم نے موسٰی علیہ السّلام کو کتاب دی ان کے پیچھے رسولوںکا سلسلہ قائم کیا. عیسٰی علیہ السّلام بن مریم کو واضح معجزات عطا کئےً روح القدس سے ان کی تائید کرادی لیکن کیا تمہارا مستقل طریقہ یہی ہے

أَ فَکُلَّمَا جَاءَکُمْ رَسُولٌ بِمَا لاَ تَهْوَى أَنْفُسُکُمُ اسْتَکْبَرْتُمْ فَفَرِيقاً کَذَّبْتُمْ وَ فَرِيقاً تَقْتُلُونَ‌( ۸۷ ) وَ قَالُوا قُلُوبُنَا

کہ جب کوئی رسول علیہ السّلام تمہاری خواہش کے خلاف کوئی پیغام لے کر آتا ہے تو اکڑ جاتے ہو اور ایک جماعت کو جھٹلا دیتے ہو اور ایک کو قتل کردیتے ہو (۸۸) اور یہ لوگ کہتے ہیں کہ

غُلْفٌ بَلْ لَعَنَهُمُ اللَّهُ بِکُفْرِهِمْ فَقَلِيلاً مَا يُؤْمِنُونَ‌( ۸۸ )

ہمارے دلوں پر پردے پڑے ہوئے ہیں ہماری کچھ سمجھ میں نہیں آتا بے شک ان کے کفر کی بنا پر ان پر خدا کی مار ہے اور یہ بہت کم ایمان لے آئیں گے

۱۴

وَ لَمَّا جَاءَهُمْ کِتَابٌ مِنْ عِنْدِ اللَّهِ مُصَدِّقٌ لِمَا مَعَهُمْ وَ کَانُوا مِنْ قَبْلُ يَسْتَفْتِحُونَ عَلَى الَّذِينَ کَفَرُوا فَلَمَّا

(۸۹) اور جب ان کے پاس خدا کی طرف سے کتاب آئی ہے جو ان کی توریت وغیرہ کی تصدیق بھی کرنے والی ہے اور اس کے پہلے وہ دشمنوںکے مقابلہ میں اسی کے ذریعہ طلب فتح بھی کرتے تھے لیکن اس کے آتے ہی منکر ہوگئے

جَاءَهُمْ مَا عَرَفُوا کَفَرُوا بِهِ فَلَعْنَةُ اللَّهِ عَلَى الْکَافِرِينَ‌( ۸۹ ) بِئْسَمَا اشْتَرَوْا بِهِ أَنْفُسَهُمْ أَنْ يَکْفُرُوا بِمَا أَنْزَلَ اللَّهُ

حالانکہ اسے پہچانتے بھی تھے تو اب کافروں پر خدا کی لعنت ہے (۹۰) ان لوگوں نے اپنے نفس کا کتنا برا سودا کیا ہے کہ زبردستی خدا کے نازل کئے کا انکار کر بیٹھے

بَغْياً أَنْ يُنَزِّلَ اللَّهُ مِنْ فَضْلِهِ عَلَى مَنْ يَشَاءُ مِنْ عِبَادِهِ فَبَاءُوا بِغَضَبٍ عَلَى غَضَبٍ وَ لِلْکَافِرِينَ عَذَابٌ مُهِينٌ‌( ۹۰ )

اس ضد میں کہ خدا اپنے فضل و کر م سے اپنے جس بندے پر جو چاہے نازل کردیتا ہے. اب یہ غضب بالائے غضب کے حقدار ہیں اور ان کے لئے رسوا کن عذاب بھی ہے

وَ إِذَا قِيلَ لَهُمْ آمِنُوا بِمَا أَنْزَلَ اللَّهُ قَالُوا نُؤْمِنُ بِمَا أُنْزِلَ عَلَيْنَا وَ يَکْفُرُونَ بِمَا وَرَاءَهُ وَ هُوَ الْحَقُّ مُصَدِّقاً لِمَا مَعَهُمْ

(۹۱) جب ان سے کہا جاتا ہے کہ خدا کے نازل کئے ہوئے پر ایمان لے آؤ تو کہتے ہیں کہ ہم صرف اس پر ایمان لے آئیں گے جو ہم پر نازل ہوا ہے اور اس کے علاوہ سب کا انکار کردیتے ہیں. اگرچہ وہ بھی حق ہے اور ان کے پاس جو کچھ ہے

قُلْ فَلِمَ تَقْتُلُونَ أَنْبِيَاءَ اللَّهِ مِنْ قَبْلُ إِنْ کُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ‌( ۹۱ ) وَ لَقَدْ جَاءَکُمْ مُوسَى بِالْبَيِّنَاتِ ثُمَّ اتَّخَذْتُمُ الْعِجْلَ

اس کی تصدیق کرنے والا بھی ہے. اب آپ ان سے کہئے کہ اگر تم مومن ہو تو اس سے پہلے انبیائ خدا کو قتل کیوں کرتے تھے (۹۲) یقینا موسٰی علیہ السّلام تمہارے پاس واضح نشانیاں لے کر آئے لیکن تم نے ان کے بعد گو سالہ کو اختیار کرلیا

مِنْ بَعْدِهِ وَ أَنْتُمْ ظَالِمُونَ‌( ۹۲ ) وَ إِذْ أَخَذْنَا مِيثَاقَکُمْ وَ رَفَعْنَا فَوْقَکُمُ الطُّورَ خُذُوا مَا آتَيْنَاکُمْ بِقُوَّةٍ وَ اسْمَعُوا

اور تم واقعی ظالم ہو (۹۳) اور اس وقت کو یاد کرو جب ہم نے تم سے توریت پر عمل کرنے کا عہد لیا اور تمہارے سروں پر کوسِ طور کو معلق کردیا کہ توریت کو مضبوطی سئے پکڑلو تو انہوں نے ڈر کے مارے

قَالُوا سَمِعْنَا وَ عَصَيْنَا وَ أُشْرِبُوا فِي قُلُوبِهِمُ الْعِجْلَ بِکُفْرِهِمْ قُلْ بِئْسَمَا يَأْمُرُکُمْ بِهِ إِيمَانُکُمْ إِنْ کُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ‌( ۹۳ )

فورا اقرار کرلیا کہ ہم نے سن تو لیا لیکن پھر نافرمانی بھی کریں گے کہ ان کے دلوں میں گو سالہ کی محبت گھول کر پلادی گئی ہے. پیغمبر ان سے کہہ دو کہ اگر تم ایماندار ہو تو تمہارا ایمان بہت برے احکام دیتا ہے

۱۵

قُلْ إِنْ کَانَتْ لَکُمُ الدَّارُ الْآخِرَةُ عِنْدَ اللَّهِ خَالِصَةً مِنْ دُونِ النَّاسِ فَتَمَنَّوُا الْمَوْتَ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِينَ‌( ۹۴ ) وَ لَنْ

(۹۴) ان سے کہو کہ اگر سارے انسانوں میں دار آخرت فقط تمہارے لئے ہے اور تم اپنے دعوے میں سچّے ہو تو موت کی تمّنا کرو (۹۵) اور یہ اپنے

يَتَمَنَّوْهُ أَبَداً بِمَا قَدَّمَتْ أَيْدِيهِمْ وَ اللَّهُ عَلِيمٌ بِالظَّالِمِينَ‌( ۹۵ ) وَ لَتَجِدَنَّهُمْ أَحْرَصَ النَّاسِ عَلَى حَيَاةٍ وَ مِنَ

پچھلے اعمال کی بنا پر ہرگز موت کی تمّنا نہیں کریں گے کہ خدا ظالموں کے حالات سے خوب واقف ہے (۹۶) اے رسول آپ دیکھیں گے کہ یہ زندگی کے سب سے زیادہ حریص ہیں اور بعض

الَّذِينَ أَشْرَکُوا يَوَدُّ أَحَدُهُمْ لَوْ يُعَمَّرُ أَلْفَ سَنَةٍ وَمَا هُوَ بِمُزَحْزِحِهِ مِنَ الْعَذَابِ أَنْ يُعَمَّرَ وَاللَّهُ بَصِيرٌ بِمَا يَعْمَلُونَ‌( ۹۶ )

مشرکین تو یہ چاہتے ہیں کہ انہیں ہزار برس کی عمر دے دی جائے جبکہ یہ ہزار برس بھی زندہ رہیں تو طول حیات انہیں عذابِ الٰہی سے نہیں بچا سکتا. اللہ ان کے اعمال کو خوب دیکھ رہا ہے

قُلْ مَنْ کَانَ عَدُوّاً لِجِبْرِيلَ فَإِنَّهُ نَزَّلَهُ عَلَى قَلْبِکَ بِإِذْنِ اللَّهِ مُصَدِّقاً لِمَابَيْنَ يَدَيْهِ وَهُدًى وَبُشْرَى لِلْمُؤْمِنِينَ‌( ۹۷ )

(۹۷) اے رسول کہہ دیجئے کہ جو شخص بھی جبریل کا دشمن ہے اسے معلوم ہونا چاہئے کہ جبریل نے آپ کے دل پر قرآن حکم خدا سے اتارا ہے جو سابق کتابوں کی تصدیق کرنے والاً ہدایت اور صاحبانِ ایمان کے لئے بشارت ہے

مَنْ کَانَ عَدُوّاً لِلَّهِ وَ مَلاَئِکَتِهِ وَ رُسُلِهِ وَ جِبْرِيلَ وَ مِيکَالَ فَإِنَّ اللَّهَ عَدُوٌّ لِلْکَافِرِينَ‌( ۹۸ ) وَلَقَدْ أَنْزَلْنَا إِلَيْکَ آيَاتٍ

(۹۸) جو بھی اللہً ملائکہً مرسلین اور جبریل و میکائیکل کا دشمن ہوگا اسے معلوم رہے کہ خدا بھی تمام کافروں کا دشمن ہے (۹۹) ہم نے آپ کی طرف روشن نشانیاں نازل کی ہیں

بَيِّنَاتٍ وَمَا يَکْفُرُ بِهَا إِلاَّ الْفَاسِقُونَ‌( ۹۹ ) أَوَ کُلَّمَا عَاهَدُوا عَهْداً نَبَذَهُ فَرِيقٌ مِنْهُمْ بَلْ أَکْثَرُهُمْ لاَ يُؤْمِنُونَ‌( ۱۰۰ )

اور ان کا انکار فاسقوں کے سوا کوئی نہ کرے گا (۱۰۰) ان کا حال یہ ہے کہ جب بھی انہوں نے کوئی عہد کیا تو ایک فریق نے ضرور توڑ دیا بلکہ ان کی اکثریت بے ایمان ہی ہے

وَلَمَّا جَاءَهُمْ رَسُولٌ مِنْ عِنْدِ اللَّهِ مُصَدِّقٌ لِمَا مَعَهُمْ نَبَذَ فَرِيقٌ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْکِتَابَ کِتَابَ اللَّهِ وَرَاءَ ظُهُورِهِمْ

(۱۰۱) اور جب ان کے پاس خدا کی طرف سے سابق کی کتابوں کی تصدیق کرنے والا رسول آیا تو اہلِ کتاب کی ایک جماعت نے کتابِ خدا کو پبُ پشت ڈال دیا

کَأَنَّهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۱۰۱ )

جیسے وہ اسے جانتے ہی نہ ہوں

۱۶

وَ اتَّبَعُوا مَا تَتْلُو الشَّيَاطِينُ عَلَى مُلْکِ سُلَيْمَانَ وَ مَا کَفَرَ سُلَيْمَانُ وَ لٰکِنَّ الشَّيَاطِينَ کَفَرُوا يُعَلِّمُونَ النَّاسَ

(۱۰۲) اور ان باتوں کا اتباع شروع کردیا جو شیاطین سلیمان علیہ السّلام کی سلطنت میں جپا کرتے تھے حالانکہ سلیمان علیہ السّلام کافر نہیں تھے. کافر یہ شیاطین تھے جو لوگوں کو جادو کی تعلیم دیتے تھے

السِّحْرَ وَ مَا أُنْزِلَ عَلَى الْمَلَکَيْنِ بِبَابِلَ هَارُوتَ وَ مَارُوتَ وَ مَا يُعَلِّمَانِ مِنْ أَحَدٍ حَتَّى يَقُولاَ إِنَّمَا نَحْنُ فِتْنَةٌ فَلاَ

اور پھر جو کچھ دو فرشتوں ہاروت ماروت پر بابل میں نازل ہوا ہے. وہ اس کی بھی تعلیم اس وقت تک نہیںدیتے تھے جب تک یہ کہہ نہیں دیتے تھے کہ ہم ذریعہ امتحان ہیں.

تَکْفُرْ فَيَتَعَلَّمُونَ مِنْهُمَا مَا يُفَرِّقُونَ بِهِ بَيْنَ الْمَرْءِ وَ زَوْجِهِ وَ مَا هُمْ بِضَارِّينَ بِهِ مِنْ أَحَدٍ إِلاَّ بِإِذْنِ اللَّهِ وَ

خبردار تم کافر نہ ہوجانا .لیکن وہ لوگ ان سے وہ باتیں سیکھتے تھے جس سے میاں بیوی کے درمیان جھگڑاکرادیں حالانکہ اذنِ خدا کے بغیر وہ کسی کو نقصان نہیں پہنچا سکتے.

يَتَعَلَّمُونَ مَا يَضُرُّهُمْ وَ لاَ يَنْفَعُهُمْ وَ لَقَدْ عَلِمُوا لَمَنِ اشْتَرَاهُ مَا لَهُ فِي الْآخِرَةِ مِنْ خَلاَقٍ وَ لَبِئْسَ مَا شَرَوْا بِهِ

یہ ان سے وہ سب کچھ سیکھتے تھے جو ان کے لئے مضر تھا اور اس کا کوئی فائدہ نہیںتھا یہ خوب جانتے تھے کہ جو بھی ان چیزوں کو خریدے گا اس کا آخرت میں کوئی حصہّ نہ ہوگا. انہوں نے اپنے نفس کا بہت برا سو دا کیا ہے

أَنْفُسَهُمْ لَوْ کَانُوا يَعْلَمُونَ‌( ۱۰۲ ) وَ لَوْ أَنَّهُمْ آمَنُوا وَ اتَّقَوْا لَمَثُوبَةٌ مِنْ عِنْدِ اللَّهِ خَيْرٌ لَوْ کَانُوا يَعْلَمُونَ‌( ۱۰۳ )

اگر یہ کچھ جانتے اور سمجھتے ہوں (۱۰۳) اگر یہ لوگ ایمان لے آتے اور متقی بن جاتے تو خدائی ثواب بہت بہتر تھا. اگر ان کی سمجھ میں آجاتا

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تَقُولُوا رَاعِنَا وَ قُولُوا انْظُرْنَا وَ اسْمَعُوا وَ لِلْکَافِرِينَ عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۱۰۴ ) مَا يَوَدُّ الَّذِينَ

(۱۰۴) ایمان والو! راعنا (ہماری رعایت کرو) نہ کہا کرو انظرنا کہا کرو اور غور سے سنا کرو اور یاد رکھو کہ کافرین کے لئے بڑا دردناک عذاب ہے

(۱۰۵) کافر اہلِ کتاب یہود و نصارٰی اور عام مشرکین یہ نہیں چاہتے

کَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْکِتَابِ وَ لاَ الْمُشْرِکِينَ أَنْ يُنَزَّلَ عَلَيْکُمْ مِنْ خَيْرٍ مِنْ رَبِّکُمْ وَ اللَّهُ يَخْتَصُّ بِرَحْمَتِهِ مَنْ يَشَاءُ وَ

کہ تمہارے او پر پروردگار کی طرف سے کوئی خیر نازل ہو حالانکہ اللہ جسے چاہتاہے اپنی رحمت کے لئے مخصوص کرلیتا ہے اور

اللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ‌( ۱۰۵ )

اللہ بڑے فضل و کرم کا مالک ہے

۱۷

مَا نَنْسَخْ مِنْ آيَةٍ أَوْ نُنْسِهَا نَأْتِ بِخَيْرٍ مِنْهَا أَوْ مِثْلِهَا أَ لَمْ تَعْلَمْ أَنَّ اللَّهَ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۱۰۶ ) أَ لَمْ تَعْلَمْ

(۱۰۶) اور اے رسول ہم جب بھی کسی آیت کو منسوخ کرتے ہیں یا دلوں سے محو کردیتے ہیں تو اس سے بہتر یا اس کی جیسی آیت ضرور لے آتے ہیں. کیا تم نہیں جانتے کہ اللہ ہر شے پر قادر ہے (۱۰۷) کیا تم نہیں جانتے

أَنَّ اللَّهَ لَهُ مُلْکُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ مَا لَکُمْ مِنْ دُونِ اللَّهِ مِنْ وَلِيٍّ وَ لاَ نَصِيرٍ( ۱۰۷ ) أَمْ تُرِيدُونَ أَنْ

کہ آسمان و زمین کی حکومت صرف اللہ کے لئے ہے اور اس کے علاوہ کوئی سرپرست ہے نہ مددگار (۱۰۸) اے لوگو! کیا تم یہ چاہتے ہو

تَسْأَلُوا رَسُولَکُمْ کَمَا سُئِلَ مُوسَى مِنْ قَبْلُ وَ مَنْ يَتَبَدَّلِ الْکُفْرَ بِالْإِيمَانِ فَقَدْ ضَلَّ سَوَاءَ السَّبِيلِ‌( ۱۰۸ )

کہ اپنے رسول سے ویسا ہی مطالبہ کرو جیسا کہ موسٰی علیہ السّلام سے کیاگیا تھا تویاد رکھو کہ جس نے ایمان کو کفر سے بدل لیا وہ بدترین راستہ پر گمراہ ہوگیا ہے

وَدَّ کَثِيرٌ مِنْ أَهْلِ الْکِتَابِ لَوْ يَرُدُّونَکُمْ مِنْ بَعْدِ إِيمَانِکُمْ کُفَّاراً حَسَداً مِنْ عِنْدِ أَنْفُسِهِمْ مِنْ بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُمُ

(۱۰۹) بہت سے اہلِ کتاب یہ چاہتے ہیں کہ تمہیں بھی ایمان کے بعد کافر بنالیں وہ تم سے حسد رکھتے ہیں ورنہ حق ان پر بالکل واضح ہے

الْحَقُّ فَاعْفُوا وَ اصْفَحُوا حَتَّى يَأْتِيَ اللَّهُ بِأَمْرِهِ إِنَّ اللَّهَ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۱۰۹ ) وَ أَقِيمُوا الصَّلاَةَ وَ آتُوا الزَّکَاةَ

تو اب تم انہیں معاف کردو اور ان سے درگزر کرو یہاں تک کہ خدا اپنا کوئی حکم بھیج دے اور اللہ ہر شے پر قادر ہے (۱۱۰) اور تم نماز قائم کرو اور زکات ادا کرو

وَ مَا تُقَدِّمُوا لِأَنْفُسِکُمْ مِنْ خَيْرٍ تَجِدُوهُ عِنْدَ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ( ۱۱۰ ) وَ قَالُوا لَنْ يَدْخُلَ الْجَنَّةَ إِلاَّ

کہ جو کچھ اپنے واسطے پہلے بھیج دو گے سب خدا کے یہاں مل جائے گا. خدا تمہارے اعمال کو خوب دیکھنے والا ہے (۱۱۱) یہ یہودی کہتے ہیں کہ جنّت میں یہودیوں اور عیسائیوں

مَنْ کَانَ هُوداً أَوْ نَصَارَى تِلْکَ أَمَانِيُّهُمْ قُلْ هَاتُوا بُرْهَانَکُمْ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِينَ‌( ۱۱۱ ) بَلَى مَنْ أَسْلَمَ وَجْهَهُ لِلَّهِ

کے علاوہ کوئی داخل نہ ہوگا. یہ صرف ان کی امیدیں ہیں. ان سے کہہ دیجئے کہ اگر تم سچّے ہو تو کوئی دلیل لے آؤ (۱۱۲) نہیں جو شخص اپنا رخ خدا کی طرف کردے گا

وَ هُوَ مُحْسِنٌ فَلَهُ أَجْرُهُ عِنْدَ رَبِّهِ وَ لاَ خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَ لاَ هُمْ يَحْزَنُونَ‌( ۱۱۲ )

اور نیک عمل کرے گا اس کے لئے پروردگار کے یہاں اجر ہے اور نہ کوئی خوف ہے نہ حزن

۱۸

وَ قَالَتِ الْيَهُودُ لَيْسَتِ النَّصَارَى عَلَى شَيْ‌ءٍ وَ قَالَتِ النَّصَارَى لَيْسَتِ الْيَهُودُ عَلَى شَيْ‌ءٍ وَ هُمْ يَتْلُونَ الْکِتَابَ

(۱۱۳) اور یہودی کہتے ہیں کہ نصاریٰ کا مذہب کچھ نہیں ہے اور نصاریٰ کہتے ہیں کہ یہودیوں کی کوئی بنیاد نہیں ہے حالانکہ دونوں ہی کتاب الٰہی کی تلاوت کرتے ہیں

کَذٰلِکَ قَالَ الَّذِينَ لاَ يَعْلَمُونَ مِثْلَ قَوْلِهِمْ فَاللَّهُ يَحْکُمُ بَيْنَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِيمَا کَانُوا فِيهِ يَخْتَلِفُونَ‌( ۱۱۳ ) وَ مَنْ

اور اس کے پہلے جاہل مشرکین عرب بھی یہی کہا کرتے تھے. خدا ان سب کے درمیان روزِ قیامت فیصلہ کرنے والا ہے (۱۱۴) اور اس سے

أَظْلَمُ مِمَّنْ مَنَعَ مَسَاجِدَ اللَّهِ أَنْ يُذْکَرَ فِيهَا اسْمُهُ وَ سَعَى فِي خَرَابِهَا أُولٰئِکَ مَا کَانَ لَهُمْ أَنْ يَدْخُلُوهَا إِلاَّ خَائِفِينَ

بڑھ کر ظالم کون ہوگا جو مساجد خدا میں اس کا نام لینے سے منع کرے اور ان کی بربادی کی کوشش کرے. ان لوگوں کا حصّہ صرف یہ ہے کہ مساجد میں خوفزدہ

لَهُمْ فِي الدُّنْيَا خِزْيٌ وَ لَهُمْ فِي الْآخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيمٌ‌( ۱۱۴ ) وَ لِلَّهِ الْمَشْرِقُ وَ الْمَغْرِبُ فَأَيْنَمَا تُوَلُّوا فَثَمَّ وَجْهُ

ہوکر داخل ہوں اور ان کے لئے دنیا میں رسوائی ہے اور آخرت میں عذاب عظیم (۱۱۵) اور اللہ کے لئے مشرق بھی ہے اور مغرب بھی لہٰذا تم جس جگہ بھی قبلہ کا رخ کرلو گے سمجھو وہیں خدا موجود ہے

اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ وَاسِعٌ عَلِيمٌ‌( ۱۱۵ ) وَقَالُوا اتَّخَذَ اللَّهُ وَلَداًسُبْحَانَهُ بَلْ لَهُ مَافِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ کُلٌّ لَهُ قَانِتُونَ‌( ۱۱۶ )

وہ صاحبِ وسعت بھی ہے اور صاحبِ علم بھی ہے (۱۱۶) اور یہودی کہتے ہیں کہ خدا کے اولاد بھی ہے حالانکہ وہ پاک و بے نیاز ہے. زمین و آسمان میں جو کچھ بھی ہے سب اسی کا ہے اور سب اسی کے فرمانبردار ہیں

بَدِيعُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ إِذَا قَضَى أَمْراً فَإِنَّمَا يَقُولُ لَهُ کُنْ فَيَکُونُ‌( ۱۱۷ ) وَ قَالَ الَّذِينَ لاَ يَعْلَمُونَ لَوْ لاَ

(۱۱۷) وہ زمین و آسمان کا موجد ہے اور جب کسی امر کا فیصلہ کرلیتا ہے تو صرف کن کہتا ہے اور وہ چیز ہوجاتی ہے (۱۱۸) یہ جاہل مشرکین کہتے ہیں کہ

يُکَلِّمُنَا اللَّهُ أَوْ تَأْتِينَا آيَةٌ کَذٰلِکَ قَالَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ مِثْلَ قَوْلِهِمْ تَشَابَهَتْ قُلُوبُهُمْ قَدْ بَيَّنَّا الْآيَاتِ لِقَوْمٍ

خدا ہم سے کلام کیوں نہیں کرتا اور ہم پر آیت کیوں نازل نہیں کرتا. ان کے پہلے والے بھی ایسی ہی جہالت کی باتیں کرچکے ہیں. ان سب کے دل ملتے جلتے ہیں اور ہم نے

يُوقِنُونَ‌( ۱۱۸ ) إِنَّا أَرْسَلْنَاکَ بِالْحَقِّ بَشِيراً وَ نَذِيراً وَ لاَ تُسْأَلُ عَنْ أَصْحَابِ الْجَحِيمِ‌( ۱۱۹ )

تو اہلِ یقین کے لئے آیات کو واضح کردیا ہے (۱۱۹) اے پیغمبر ہم نے آپ کو حق کے ساتھ بشارت دینے والا اور ڈرانے والا بناکر بھیجا ہے اور آپ سے اہلِ جہنّم کے بارے میں کوئی سوال نہ کیا جائے گا

۱۹

وَ لَنْ تَرْضَى عَنْکَ الْيَهُودُ وَ لاَ النَّصَارَى حَتَّى تَتَّبِعَ مِلَّتَهُمْ قُلْ إِنَّ هُدَى اللَّهِ هُوَ الْهُدَى وَ لَئِنِ اتَّبَعْتَ

(۱۲۰) یہود و نصاریٰ آپ سے اس وقت تک راضی نہ ہوں گے جب تک آپ ان کی ملّت کی پیروی نہ کرلیں تو آپ کہہ دیجئے کہ ہدایت صرف ہدایت پروردگار ہے--- اور اگر آپ علم کے آنے کے بعد ان کی خواہشات کی پیروی کریں گ

أَهْوَاءَهُمْ بَعْدَ الَّذِي جَاءَکَ مِنَ الْعِلْمِ مَا لَکَ مِنَ اللَّهِ مِنْ وَلِيٍّ وَ لاَ نَصِيرٍ( ۱۲۰ ) الَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْکِتَابَ

ے تو پھر خدا کے عذاب سے بچانے والا نہ کوئی سرپرست ہوگا نہ مددگار (۱۲۱) اور جن لوگوں کو ہم نے قرآن دیا ہے

يَتْلُونَهُ حَقَّ تِلاَوَتِهِ أُولٰئِکَ يُؤْمِنُونَ بِهِ وَ مَنْ يَکْفُرْ بِهِ فَأُولٰئِکَ هُمُ الْخَاسِرُونَ‌( ۱۲۱ ) يَا بَنِي إِسْرَائِيلَ اذْکُرُوا

وہ اس کی باقاعدہ تلاوت کرتے ہیں اور ان ہی کا اس پر ایمان بھی ہے اور جو اس کا انکار کرے گااس کاشمار خسارہ والوں میں ہوگا (۱۲۲) اے بنی اسرائیل ان نعمتوں کو یاد کرو

نِعْمَتِيَ الَّتِي أَنْعَمْتُ عَلَيْکُمْ وَ أَنِّي فَضَّلْتُکُمْ عَلَى الْعَالَمِينَ‌( ۱۲۲ ) وَ اتَّقُوا يَوْماً لاَ تَجْزِي نَفْسٌ عَنْ نَفْسٍ شَيْئاً

جو ہم نے تمہیں عنایت کی ہیں اور جن کے طفیل تمہیں سارے عالم سے بہتر بنا دیا ہے (۱۲۳) اور اس دن سے ڈرو جس دن کوئی کسی کا فدیہ نہ ہوسکے گا

وَ لاَ يُقْبَلُ مِنْهَا عَدْلٌ وَ لاَ تَنْفَعُهَا شَفَاعَةٌ وَ لاَ هُمْ يُنْصَرُونَ‌( ۱۲۳ ) وَ إِذِ ابْتَلَى إِبْرَاهِيمَ رَبُّهُ بِکَلِمَاتٍ فَأَتَمَّهُنَّ

اور نہ کوئی معاوضہ کام آئے گا نہ کوئی سفارش ہوگی اور نہ کوئی مدد کی جاسکے گی (۱۲۴) اور اس وقت کو یاد کرو جب خدانے چند کلمات کے ذریعے ابراہیم علیہ السّلام کا امتحان لیا اور انہوں نے پورا کردیا

قَالَ إِنِّي جَاعِلُکَ لِلنَّاسِ إِمَاماً قَالَ وَ مِنْ ذُرِّيَّتِي قَالَ لاَ يَنَالُ عَهْدِي الظَّالِمِينَ‌( ۱۲۴ ) وَ إِذْ جَعَلْنَا الْبَيْتَ

تو اس نے کہا کہ ہم تم کو لوگوں کا امام اور قائد بنا رہے ہیں. انہوں نے عرض کی کہ میری ذریت? ارشاد ہوا کہ یہ عہدئہ امامت ظالمین تک نہیں جائے گا (۱۲۵) اور اس وقت کو یاد کرو جب ہم نے خانہ کعبہ کو

مَثَابَةً لِلنَّاسِ وَ أَمْناً وَ اتَّخِذُوا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى وَ عَهِدْنَا إِلَى إِبْرَاهِيمَ وَ إِسْمَاعِيلَ أَنْ طَهِّرَا بَيْتِيَ لِلطَّائِفِينَ

ثواب اور امن کی جگہ بنایا اور حکم دے دیا کہ مقام ابراہیم کو مصّلی بناؤ اور ابراہیم علیہ السّلام و اسماعیل علیہ السّلام سے عہد لیا کہ ہمارے گھر کو طواف

وَ الْعَاکِفِينَ وَ الرُّکَّعِ السُّجُودِ( ۱۲۵ ) وَ إِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ رَبِّ اجْعَلْ هٰذَا بَلَداً آمِناً وَ ارْزُقْ أَهْلَهُ مِنَ الثَّمَرَاتِ

اور اعتکاف کرنے والوںاو ر رکوع و سجدہ کرنے والوں کے لئے پاک و پاکیزہ بنائے رکھو (۱۲۶) اور اس وقت کویاد کرو جب ابراہیم علیہ السّلام نے دعا کی کہ پروردگار اس شہر کو امن کاشہر قرار دے دے اور اس کے ان اہلِ شہر کو جو اللہ اور آخرت پر ایمان رکھتے ہوں پھلوں کا رزق عطا فرما.

مَنْ آمَنَ مِنْهُمْ بِاللَّهِ وَ الْيَوْمِ الْآخِرِ قَالَ وَ مَنْ کَفَرَ فَأُمَتِّعُهُ قَلِيلاً ثُمَّ أَضْطَرُّهُ إِلَى عَذَابِ النَّارِ وَبِئْسَ الْمَصِيرُ( ۱۲۶ )

ارشاد ہوا کہ پھر جو کافر ہوجائیں گے انہیں دنیا میں تھوڑی نعمتیں دے کر آخرت میں عذابِ جہّنم میں زبردستی ڈھکیل دیا جائے گا جو بدترین انجام ہے

۲۰