قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )0%

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ ) مؤلف:
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات: متن قرآن اور ترجمہ
صفحے: 609

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف: علامہ السید ذیشان حیدر جوادی قدس سرہ
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات:

صفحے: 609
مشاہدے: 128822
ڈاؤنلوڈ: 4800

تبصرے:

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 609 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 128822 / ڈاؤنلوڈ: 4800
سائز سائز سائز
قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف:
اردو

فَتَعَالَى اللَّهُ الْمَلِکُ الْحَقُّ وَ لاَ تَعْجَلْ بِالْقُرْآنِ مِنْ قَبْلِ أَنْ يُقْضَى إِلَيْکَ وَحْيُهُ وَ قُلْ رَبِّ زِدْنِي عِلْماً( ۱۱۴ ) وَ

(۱۱۴) پس بلند و برتر ہے وہ خدا جو بادشاہ برحق ہے اور آپ وحی کے تمام ہونے سے پہلے قرآن کے بارے میں عجلت سے کام نہ لیا کریں اور یہ کہتے رہیں کہ پروردگار میرے علم میں اضافہ فرما (۱۱۵) اور

لَقَدْ عَهِدْنَا إِلَى آدَمَ مِنْ قَبْلُ فَنَسِيَ وَ لَمْ نَجِدْ لَهُ عَزْماً( ۱۱۵ ) وَ إِذْ قُلْنَا لِلْمَلاَئِکَةِ اسْجُدُوا لِآدَمَ فَسَجَدُوا إِلاَّ

ہم نے آدم سے اس سے پہلے عہد لیا مگر انہوں نے اسے ترک کردیا اور ہم نے ان کے پاس عزم و ثبات نہیں پایا (۱۱۶) اور جب ہم نے ملائکہ سے کہا کہ تم سب آدم کے لئے سجدہ کرو تو ابلیس کے علاوہ سب نے سجدہ کرلیا اور

إِبْلِيسَ أَبَى‌( ۱۱۶ ) فَقُلْنَا يَا آدَمُ إِنَّ هٰذَا عَدُوٌّ لَکَ وَ لِزَوْجِکَ فَلاَ يُخْرِجَنَّکُمَا مِنَ الْجَنَّةِ فَتَشْقَى‌( ۱۱۷ ) إِنَّ

اس نے انکار کردیا (۱۱۷) تو ہم نے کہا کہ آدم یہ تمہارا اور تمہاری زوجہ کا دشمن ہے کہیں تمہیں جنت ّسے نکال نہ دے کہ تم زحمت میں پڑجاؤ (۱۱۸) بیشک

لَکَ أَلاَّ تَجُوعَ فِيهَا وَ لاَ تَعْرَى‌( ۱۱۸ ) وَ أَنَّکَ لاَ تَظْمَأُ فِيهَا وَ لاَ تَضْحَى‌( ۱۱۹ ) فَوَسْوَسَ إِلَيْهِ الشَّيْطَانُ

یہاں جنتّ میں تمہارا فائدہ یہ ہے کہ نہ بھوکے رہو گے اور نہ برہنہ رہو گے (۱۱۹) اور یقینا یہاں نہ پیاسے رہو گے اور نہ دھوپ کھاؤ گے (۱۲۰) پھر شیطان نے انہیں وسوسہ میں مبتلا کرنا چاہا

قَالَ يَا آدَمُ هَلْ أَدُلُّکَ عَلَى شَجَرَةِ الْخُلْدِ وَ مُلْکٍ لاَ يَبْلَى‌( ۱۲۰ ) فَأَکَلاَ مِنْهَا فَبَدَتْ لَهُمَا سَوْآتُهُمَا وَ طَفِقَا

اور کہا کہ آدم میں تمہیں ہمیشگی کے درخت کی طرف رہنمائی کردوں اور ایسا لَلک بتادوں جو کبھی زائل نہ ہو (۱۲۱) تو ان دونوں نے درخت سے کھالیا اور اور ان کے لئے ان کا آ گا پیچھا ظاہر ہوگیا

يَخْصِفَانِ عَلَيْهِمَا مِنْ وَرَقِ الْجَنَّةِ وَ عَصَى آدَمُ رَبَّهُ فَغَوَى‌( ۱۲۱ ) ثُمَّ اجْتَبَاهُ رَبُّهُ فَتَابَ عَلَيْهِ وَ هَدَى‌( ۱۲۲ )

اور وہ اسے جنتّ کے پتوں سے چھپانے لگے اور آدم نے اپنے پروردگار کی نصیحت پر عمل نہ کیا تو راحت کے راستہ سے بے راہ ہوگئے (۱۲۲) پھر خدا نے انہیں چن لیا اور ان کی توبہ قبول کرلی اور انہیں راستہ پر لگادیا

قَالَ اهْبِطَا مِنْهَا جَمِيعاً بَعْضُکُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ فَإِمَّايَأْتِيَنَّکُمْ مِنِّي هُدًى فَمَنِ اتَّبَعَ هُدَايَ فَلاَ يَضِلُّ وَلاَيَشْقَى‌( ۱۲۳ )

(۱۲۳) اور حکم دیا کہ تم دونوں یہاں سے نیچے اتر جاؤ سب ایک دوسرے کے دشمن ہوں گے اس کے بعد اگر میری طرف سے ہدایت آجائے تو جو میری ہدایت کی پیروی کرے گا وہ نہ گمراہ ہوگا اور نہ پریشان

وَ مَنْ أَعْرَضَ عَنْ ذِکْرِي فَإِنَّ لَهُ مَعِيشَةً ضَنْکاً وَ نَحْشُرُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَعْمَى‌( ۱۲۴ ) قَالَ رَبِّ لِمَ حَشَرْتَنِي أَعْمَى

(۱۲۴) اور جو میرے ذکر سے اعراض کرے گا اس کے لئے زندگی کی تنگی بھی ہے اور ہم اسے قیامت کے دن اندھا بھی محشور کریں گے (۱۲۵) وہ کہے گا کہ پروردگار یہ تو نے مجھے اندھا کیوں محشور کیا ہے جب کہ میں دار دنیا

وَ قَدْ کُنْتُ بَصِيراً( ۱۲۵ )

میں صاحبِ بصارت تھا

۳۲۱

قَالَ کَذٰلِکَ أَتَتْکَ آيَاتُنَا فَنَسِيتَهَا وَ کَذٰلِکَ الْيَوْمَ تُنْسَى‌( ۱۲۶ ) وَ کَذٰلِکَ نَجْزِي مَنْ أَسْرَفَ وَ لَمْ يُؤْمِنْ

(۱۲۶) ارشاد ہوگا کہ اسی طرح ہماری آیتیں تیرے پاس آئیں اور تونے انہیں بھلا دیا تو آج تو بھی نظر انداز کردیا جائے گا (۱۲۷) اور ہم زیادتی کرنے والے اور اپنے رب کی نشانیوں پر ایمان نہ لانے والوں کو اسی طرح سزا دیتے ہیں

بِآيَاتِ رَبِّهِ وَ لَعَذَابُ الْآخِرَةِ أَشَدُّ وَ أَبْقَى‌( ۱۲۷ ) أَ فَلَمْ يَهْدِ لَهُمْ کَمْ أَهْلَکْنَا قَبْلَهُمْ مِنَ الْقُرُونِ يَمْشُونَ فِي

اور آخرت کا عذاب یقینا سخت ترین اور ہمیشہ باقی رہنے والا ہے (۱۲۸) کیا انہیں اس بات نے رہنمائی نہیں دی کہ ہم نے ان سے پہلے کتنی نسلوں کو ہلاک کردیا

مَسَاکِنِهِمْ إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَاتٍ لِأُولِي النُّهَى‌( ۱۲۸ ) وَ لَوْ لاَ کَلِمَةٌ سَبَقَتْ مِنْ رَبِّکَ لَکَانَ لِزَاماً وَ أَجَلٌ

جو اپنے علاقہ میں نہایت اطمینان سے چل پھر رہے تھے بیشک اس میں صاحبان عقل کے لئے بڑی نشانیاں ہیں (۱۲۹) اور اگر آپ کے رب کی طرف سے بات طے نہ ہوچکی ہوتی اور وقت مقرر نہ ہوتا تو عذاب لازمی

مُسَمًّى‌( ۱۲۹ ) فَاصْبِرْ عَلَى مَا يَقُولُونَ وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَقَبْلَ غُرُوبِهَا وَمِنْ آنَاءِ اللَّيْلِ فَسَبِّحْ

طور پر آچکا ہوتا (۱۳۰) لہذا آپ ان کی باتوں پر صبر کریں اور آفتاب نکلنے سے پہلے اور اس کے ڈوبنے کے بعد اپنے رب کی تسبیح کرتے رہیں اور رات کے اوقات میں اور دن کے اطراف میں بھی

وَ أَطْرَافَ النَّهَارِ لَعَلَّکَ تَرْضَى‌( ۱۳۰ ) وَلاَ تَمُدَّنَّ عَيْنَيْکَ إِلَى مَا مَتَّعْنَا بِهِ أَزْوَاجاً مِنْهُمْ زَهْرَةَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا لِنَفْتِنَهُمْ

تسبیح پروردگار کریں کہ شاید آپ اس طرح راضی اور خوش ہوجائیں (۱۳۱) اور خبردار ہم نے ان میں سے بعض لوگوں کو جو زندگانی دنیا کی رونق سے مالا مال کردیا ہے اس کی طرف آپ نظر اٹھا کر بھی نہ دیکھیں کہ یہ ان کی آزمائش کا ذریعہ ہے

فِيهِ وَ رِزْقُ رَبِّکَ خَيْرٌ وَ أَبْقَى‌( ۱۳۱ ) وَ أْمُرْ أَهْلَکَ بِالصَّلاَةِ وَ اصْطَبِرْ عَلَيْهَا لاَ نَسْأَلُکَ رِزْقاً نَحْنُ نَرْزُقُکَ

اور آپ کے پروردگار کا رزق اس سے کہیں زیادہ بہتر اور پائیدار ہے (۱۳۲) اور اپنے اہل کو نماز کا حکم دیں اور اس پر صبر کریں ہم آپ سے رزق کے طلبگار نہیں ہیں ہم تو خود ہی رزق دیتے ہیں

وَ الْعَاقِبَةُ لِلتَّقْوَى‌( ۱۳۲ ) وَ قَالُوا لَوْ لاَ يَأْتِينَا بِآيَةٍ مِنْ رَبِّهِ أَ وَ لَمْ تَأْتِهِمْ بَيِّنَةُ مَا فِي الصُّحُفِ الْأُولَى‌( ۱۳۳ )

اور عاقبت صرف صاحبانِ تقویٰ کے لئے ہے (۱۳۳) اور یہ لوگ کہتے ہیں کہ یہ اپنے رب کی طرف سے کوئی نشانی کیوں نہیں لاتے ہیں تو کیا ان کے پاس اگلی کتابوں کی گواہی نہیں آئی ہے

وَ لَوْ أَنَّا أَهْلَکْنَاهُمْ بِعَذَابٍ مِنْ قَبْلِهِ لَقَالُوا رَبَّنَا لَوْ لاَ أَرْسَلْتَ إِلَيْنَا رَسُولاً فَنَتَّبِعَ آيَاتِکَ مِنْ قَبْلِ أَنْ

(۱۳۴) اور اگر ہم نے رسول سے پہلے انہیں عذاب کرکے ہلاک کردیا ہوتا تو یہ کہتے پروردگار تو نے ہماری طرف رسول کیوں نہیں بھیجا کہ

نَذِلَّ وَ نَخْزَى‌( ۱۳۴ ) قُلْ کُلٌّ مُتَرَبِّصٌ فَتَرَبَّصُوا فَسَتَعْلَمُونَ مَنْ أَصْحَابُ الصِّرَاطِ السَّوِيِّ وَ مَنِ اهْتَدَى‌( ۱۳۵ )

ہم ذلیل اور رسوا ہونے سے پہلے ہی تیری نشانیوں کا اتباع کرلیتے (۱۳۵) آپ کہہ دیجئے کہ سب اپنے اپنے وقت کا انتظار کررہے ہیں تم بھی انتظار کرو عنقریب معلوم ہوجائے گا کہ کون لوگ سیدھے راستہ پر چلنے والے اور ہدایت یافتہ ہیں

۳۲۲

( سورة الأنبياء)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

اقْتَرَبَ لِلنَّاسِ حِسَابُهُمْ وَ هُمْ فِي غَفْلَةٍ مُعْرِضُونَ‌( ۱ ) مَا يَأْتِيهِمْ مِنْ ذِکْرٍ مِنْ رَبِّهِمْ مُحْدَثٍ إِلاَّ اسْتَمَعُوهُ وَ هُمْ

(۱) لوگوں کے لئے حساب کا وقت آپہنچا ہے اور وہ ابھی غفلت ہی میں پڑے ہوئے ہیں اور کنارہ کشی کئے جارہے ہیں (۲) ان کے پاس ان کے پروردگار کی طرف سے کوئی نئی یاد دہانی نہیں آتی مگر یہ کہ کان لگا کر سوُ لیتے ہیں اور پھر

يَلْعَبُونَ‌( ۲ ) لاَهِيَةً قُلُوبُهُمْ وَ أَسَرُّوا النَّجْوَى الَّذِينَ ظَلَمُوا هَلْ هٰذَا إِلاَّ بَشَرٌ مِثْلُکُمْ أَ فَتَأْتُونَ السِّحْرَ وَ أَنْتُمْ

کھیل تماشے میں لگ جاتے ہیں (۳) ان کے دل بالکل غافل ہوگئے ہیں اور یہ ظالم اس طرح آپس میں راز و نیاز کی باتیں کیا کرتے ہیں کہ یہ بھی تو تمہارے ہی طرح کے ایک انسان ہیں کیا تم

تُبْصِرُونَ‌( ۳ ) قَالَ رَبِّي يَعْلَمُ الْقَوْلَ فِي السَّمَاءِ وَ الْأَرْضِ وَ هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ‌( ۴ ) بَلْ قَالُوا أَضْغَاثُ أَحْلاَمٍ

دیدہ و دانستہ ان کے جادو کے چکر میں آرہے ہو (۴) تو پیغمبر نے جواب دیا کہ میرا پروردگار آسمان و زمین کی تمام باتوں کو جانتا ہے وہ خوب سننے والا اور جاننے والا ہے (۵) بلکہ یہ لوگ کہتے ہیں کہ یہ تو سب خواب پریشاں کا مجموعہ ہے

بَلِ افْتَرَاهُ بَلْ هُوَ شَاعِرٌ فَلْيَأْتِنَا بِآيَةٍ کَمَا أُرْسِلَ الْأَوَّلُونَ‌( ۵ ) مَاآمَنَتْ قَبْلَهُمْ مِنْ قَرْيَةٍ أَهْلَکْنَاهَا أَفَهُمْ يُؤْمِنُونَ‌( ۶ )

بلکہ یہ خود پیغمبر کی طرف سے افترائ ہے بلکہ یہ شاعر ہیں اور شاعری کررہے ہیں ورنہ ایسی نشانی لے کر آتے جیسی نشانی لے کر پہلے پیغمبر علیہ السّلام بھیجے گئے تھے (۶) ان سے پہلے ہم نے جن بستیوں کو سرکشی کی بنا پر تباہ کر ڈالا وہ تو ایمان لائے نہیں یہ کیا ایمان لائیں گے

وَ مَا أَرْسَلْنَا قَبْلَکَ إِلاَّ رِجَالاً نُوحِي إِلَيْهِمْ فَاسْأَلُوا أَهْلَ الذِّکْرِ إِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُونَ‌( ۷ ) وَ مَا جَعَلْنَاهُمْ جَسَداً

(۷) اور ہم نے آپ سے پہلے بھی جن رسولوں علیہ السّلام کو بھیجا ہے وہ سب مرد ہی تھے جن کی طرف ہم وحی کیا کرتے تھے-تو تم لوگ اگر نہیں جانتے ہو تو جاننے والوں سے دریافت کرلو (۸) اور ہم نے ان لوگوں کے لئے بھی کوئی ایسا جسم نہیں بنایا تھا

لاَ يَأْکُلُونَ الطَّعَامَ وَ مَا کَانُوا خَالِدِينَ‌( ۸ ) ثُمَّ صَدَقْنَاهُمُ الْوَعْدَ فَأَنْجَيْنَاهُمْ وَ مَنْ نَشَاءُ وَ أَهْلَکْنَا الْمُسْرِفِينَ‌( ۹ )

جو کھانا نہ کھاتا ہو اور وہ بھی ہمیشہ رہنے والے نہیں تھے (۹) پھر ہم نے ان کے وعدہ کو سچ کر دکھایا اور انہیں اور ان کے ساتھ جن کو چاہا بچالیا اور زیادتی کرنے والوں کو تباہ و برباد کردیا

لَقَدْ أَنْزَلْنَا إِلَيْکُمْ کِتَاباً فِيهِ ذِکْرُکُمْ أَ فَلاَ تَعْقِلُونَ‌( ۱۰ )

(۱۰) بیشک ہم نے تمہاری طرف وہ کتاب نازل کی ہے جس میں خود تمہارا بھی ذکر ہے تو کیا تم اتنی بھی عقل نہیں رکھتے ہو

۳۲۳

وَ کَمْ قَصَمْنَا مِنْ قَرْيَةٍ کَانَتْ ظَالِمَةً وَ أَنْشَأْنَا بَعْدَهَا قَوْماً آخَرِينَ‌( ۱۱ ) فَلَمَّا أَحَسُّوا بَأْسَنَا إِذَا هُمْ مِنْهَا

(۱۱) اور ہم نے کتنی ہی ظالم بستیوں کو تباہ کردیا اور ان کے بعد ان کی جگہ پر دوسری قوموں کو ایجاد کردیا (۱۲) پھر جب ان لوگوں نے عذاب کی آہٹ محسوس کی تو اسے دیکھ کر

يَرْکُضُونَ‌( ۱۲ ) لاَ تَرْکُضُوا وَ ارْجِعُوا إِلَى مَا أُتْرِفْتُمْ فِيهِ وَ مَسَاکِنِکُمْ لَعَلَّکُمْ تُسْأَلُونَ‌( ۱۳ ) قَالُوا يَا وَيْلَنَا إِنَّا کُنَّا

بھاگنا شروع کردیا (۱۳) ہم نے کہا کہ اب بھاگو نہیں اور اپنے گھروں کی طرف اور اپنے سامان عیش و عشرت کی طرف پلٹ کر جاؤ کہ تم سے اس کے بارے میں پوچھ گچھ کی جائے گی (۱۴) ان لوگوں نے کہا کہ ہائے افسوس ہم واقعا

ظَالِمِينَ‌( ۱۴ ) فَمَا زَاَلَتْ تِلْکَ دَعْوَاهُمْ حَتَّى جَعَلْنَاهُمْ حَصِيداً خَامِدِينَ‌( ۱۵ ) وَ مَا خَلَقْنَا السَّمَاءَ وَ الْأَرْضَ

ظالم تھے (۱۵) اور یہ کہہ کر فریاد کرتے رہے یہاں تک کہ ہم نے انہیں کٹی ہوئی کھیتی کی طرح بنا کر ان کے سارے جوش کو ٹھنڈا کردیا (۱۶) اور ہم نے آسمان و زمین

وَ مَا بَيْنَهُمَا لاَعِبِينَ‌( ۱۶ ) لَوْ أَرَدْنَا أَنْ نَتَّخِذَ لَهْواً لاَتَّخَذْنَاهُ مِنْ لَدُنَّا إِنْ کُنَّا فَاعِلِينَ‌( ۱۷ ) بَلْ نَقْذِفُ بِالْحَقِّ

اور ان کے درمیان کی تمام چیزوں کو کھیل تماشے کے لئے نہیں بنایا ہے (۱۷) ہم کھیل ہی بنانا چاہتے تو اپنی طرف ہی سے بنالیتے اگر ہمیں ایسا کرنا ہوتا (۱۸) بلکہ ہم تو حق کو باطل کے سر پر دے مارتے ہیں

عَلَى الْبَاطِلِ فَيَدْمَغُهُ فَإِذَا هُوَ زَاهِقٌ وَ لَکُمُ الْوَيْلُ مِمَّا تَصِفُونَ‌( ۱۸ ) وَ لَهُ مَنْ فِي السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ مَنْ

اور اس کے دماغ کو کچل دیتے ہیں اور وہ تباہ و برباد ہوجاتا ہے اور تمہارے لئے ویل ہے کہ تم ایسی بے ربط باتیں بیان کررہے ہو (۱۹) اور اسی خدا کے لئے زمین و آسمان کی کل کائنات ہے اور

عِنْدَهُ لاَ يَسْتَکْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِهِ وَ لاَ يَسْتَحْسِرُونَ‌( ۱۹ ) يُسَبِّحُونَ اللَّيْلَ وَ النَّهَارَ لاَ يَفْتُرُونَ‌( ۲۰ ) أَمِ اتَّخَذُوا

جو افراد اس کی بارگاہ میں ہیں وہ نہ اس کی عبادت سے اکڑ کر انکار کرتے ہیں اور نہ تھکتے ہیں (۲۰) دن رات اسی کی تسبیح کرتے ہیں اور سستی کا بھی شکار نہیں ہوتے ہیں (۲۱) کیا ان لوگوں

آلِهَةً مِنَ الْأَرْضِ هُمْ يُنْشِرُونَ‌( ۲۱ ) لَوْ کَانَ فِيهِمَا آلِهَةٌ إِلاَّ اللَّهُ لَفَسَدَتَا فَسُبْحَانَ اللَّهِ رَبِّ الْعَرْشِ عَمَّا يَصِفُونَ‌( ۲۲ )

نے زمین میں ایسے خدا بنا لئے ہیں جو ان کو زندہ کرنے والے ہیں (۲۲) یاد رکھو اگر زمین و آسمان میں اللہ کے علاوہ اور خدا بھی ہوتے تو زمین و آسمان دونوں برباد ہوجاتے عرش کا مالک پروردگار ان کے بیانات سے بالکل پاک و پاکیزہ ہے

لاَ يُسْأَلُ عَمَّا يَفْعَلُ وَ هُمْ يُسْأَلُونَ‌( ۲۳ ) أَمِ اتَّخَذُوا مِنْ دُونِهِ آلِهَةً قُلْ هَاتُوا بُرْهَانَکُمْ هٰذَا ذِکْرُ مَنْ مَعِيَ وَ

(۲۳) اس سے باز پرس کرنے والا کوئی نہیں ہے اور وہ ہر ایک کا حساب لینے والا ہے (۲۴) کیا ان لوگوں نے اس کے علاوہ اور خدا بنالئے ہیں تو آپ کہہ دیجئے کہ ذرا اپنی دلیل تو لاؤ-یہ میرے ساتھ والوں کا ذکر اور مجھ سے پہلے والوں کا

ذِکْرُ مَنْ قَبْلِي بَلْ أَکْثَرُهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ الْحَقَّ فَهُمْ مُعْرِضُونَ‌( ۲۴ )

ذکر سب موجود ہے لیکن ان کی اکثریت حق سے ناواقف ہے اور اسی لئے کنارہ کشی کررہی ہے

۳۲۴

وَ مَا أَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِکَ مِنْ رَسُولٍ إِلاَّ نُوحِي إِلَيْهِ أَنَّهُ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ أَنَا فَاعْبُدُونِ‌( ۲۵ ) وَ قَالُوا اتَّخَذَ الرَّحْمٰنُ وَلَداً

(۲۵) اور ہم نے آپ سے پہلے کوئی رسول نہیں بھیجا مگر یہ کہ اس کی طرف یہی وحی کرتے رہے کہ میرے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے لہذا سب لوگ میری ہی عبادت کرو (۲۶) اور لوگوں نے یہ کہنا شروع کردیا کہ اللہ نے کسی کو بیٹا بنالیا ہے

سُبْحَانَهُ بَلْ عِبَادٌ مُکْرَمُونَ‌( ۲۶ ) لاَ يَسْبِقُونَهُ بِالْقَوْلِ وَ هُمْ بِأَمْرِهِ يَعْمَلُونَ‌( ۲۷ ) يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَ مَا

حالانکہ وہ اس امر سے پاک و پاکیزہ ہے بلکہ وہ سب اس کے محترم بندے ہیں (۲۷) جو کسی بات پر اس پر سبقت نہیں کرتے ہیں اور اس کے احکام پر برابر عمل کرتے رہتے ہیں (۲۸) وہ ان کے سامنے اور ان کے پس پشت کی تمام باتوں کو جانتا ہے اور فرشتے کسی کی سفارش بھی نہیں

خَلْفَهُمْ وَ لاَ يَشْفَعُونَ إِلاَّ لِمَنِ ارْتَضَى وَ هُمْ مِنْ خَشْيَتِهِ مُشْفِقُونَ‌( ۲۸ ) وَ مَنْ يَقُلْ مِنْهُمْ إِنِّي إِلٰهٌ مِنْ دُونِهِ

کرسکتے مگر یہ کہ خدا اس کو پسند کرے اور وہ اس کے خوف سے برابر لرزتے رہتے ہیں (۲۹) اور اگر ان میں سے بھی کوئی یہ کہہ دے کہ خدا کے علاوہ میں بھی خدا ہوں

فَذٰلِکَ نَجْزِيهِ جَهَنَّمَ کَذٰلِکَ نَجْزِي الظَّالِمِينَ‌( ۲۹ ) أَ وَ لَمْ يَرَ الَّذِينَ کَفَرُوا أَنَّ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضَ کَانَتَا رَتْقاً

تو ہم اس کو بھی جہنّم کی سزا دیں گے کہ ہم اسی طرح ظالموں کو سزا دیا کرتے ہیں (۳۰) کیا ان کافروں نے یہ نہیں دیکھا کہ یہ زمین و آسمان آپس میں جڑے ہوئے تھے

فَفَتَقْنَاهُمَا وَ جَعَلْنَا مِنَ الْمَاءِ کُلَّ شَيْ‌ءٍ حَيٍّ أَ فَلاَ يُؤْمِنُونَ‌( ۳۰ ) وَ جَعَلْنَا فِي الْأَرْضِ رَوَاسِيَ أَنْ تَمِيدَ بِهِمْ وَ

اور ہم نے ان کو الگ کیا ہے اور ہر جاندار کو پانی سے قرار دیا ہے پھر کیا یہ لوگ ایمان نہ لائیں گے (۳۱) اور ہم نے زمین میں پہاڑ قرار دیئے ہیں کہ وہ ان لوگوں کو لے کر کسی طرف جھک نہ جائے اور

جَعَلْنَا فِيهَا فِجَاجاً سُبُلاً لَعَلَّهُمْ يَهْتَدُونَ‌( ۳۱ ) وَ جَعَلْنَا السَّمَاءَ سَقْفاً مَحْفُوظاً وَ هُمْ عَنْ آيَاتِهَا مُعْرِضُونَ‌( ۳۲ )

پھر اس میں وسیع تر راستے قرار دیئے ہیں کہ اس طرح یہ منزل مقصود تک پہنچ سکیں (۳۲) اور ہم نے آسمان کو ایک محفوظ چھت کی طرح بنایا ہے اور یہ لوگ اس کی نشانیوں سے برابر اعراض کررہے ہیں

وَ هُوَ الَّذِي خَلَقَ اللَّيْلَ وَ النَّهَارَ وَ الشَّمْسَ وَ الْقَمَرَ کُلٌّ فِي فَلَکٍ يَسْبَحُونَ‌( ۳۳ ) وَ مَا جَعَلْنَا لِبَشَرٍ مِنْ

(۳۳) وہ وہی خدا ہے جس نے رات دن اور آفتاب و ماہتاب سب کو پید اکیا ہے اور سب اپنے اپنے فلک میں تیر رہے ہیں (۳۴) اور ہم نے آپ سے پہلے بھی کسی بشر کے لئے

قَبْلِکَ الْخُلْدَ أَ فَإِنْ مِتَّ فَهُمُ الْخَالِدُونَ‌( ۳۴ )

ہمیشگی نہیں قرار دی ہے تو کیا اگر آپ مرجائیں گے تو یہ لوگ ہمیشہ رہنے والے ہیں

۳۲۵

کُلُّ نَفْسٍ ذَائِقَةُ الْمَوْتِ وَ نَبْلُوکُمْ بِالشَّرِّ وَ الْخَيْرِ فِتْنَةً وَ إِلَيْنَا تُرْجَعُونَ‌( ۳۵ ) وَ إِذَا رَآکَ الَّذِينَ کَفَرُوا إِنْ

(۳۵) ہر نفس موت کا مزہ چکھنے والا ہے اور ہم تو اچھائی اور برائی کے ذریعہ تم سب کو آزمائیں گے اور تم سب پلٹا کر ہماری ہی بارگاہ میں لائے جاؤ گے (۳۶) اور جب بھی یہ کفّار آپ کو دیکھتے ہیں

يَتَّخِذُونَکَ إِلاَّ هُزُواً أَ هٰذَا الَّذِي يَذْکُرُ آلِهَتَکُمْ وَ هُمْ بِذِکْرِ الرَّحْمٰنِ هُمْ کَافِرُونَ‌( ۳۶ ) خُلِقَ الْإِنْسَانُ مِنْ عَجَلٍ

تو اس بات کا مذاق اُڑاتے ہیں کہ یہی وہ شخص ہے جو تمہارے خداؤں کا ذکر کیا کرتا ہے اور یہ لوگ خود تو رحمان کے ذکر سے انکار ہی کرنے والے ہیں

(۳۷) انسان کے خمیر میں عِجلت شامل ہوگئی ہے اور عنقریب ہم

سَأُرِيکُمْ آيَاتِي فَلاَ تَسْتَعْجِلُونِ‌( ۳۷ ) وَ يَقُولُونَ مَتَى هٰذَا الْوَعْدُ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِينَ‌( ۳۸ ) لَوْ يَعْلَمُ الَّذِينَ کَفَرُوا

تمہیں اپنی نشانیاں دکھائیں گے تو پھر تم لوگ جلدی نہیں کرو گے (۳۸) اور یہ لوگ کہتے ہیں کہ اگر تم سچے ّ ہو تو اس وعدہ قیامت کا وقت آخر کب آئے گا (۳۹) کاش یہ کافر یہ جانتے کہ وہ ایسا وقت ہوگا جب

حِينَ لاَ يَکُفُّونَ عَنْ وُجُوهِهِمُ النَّارَ وَ لاَ عَنْ ظُهُورِهِمْ وَ لاَ هُمْ يُنْصَرُونَ‌( ۳۹ ) بَلْ تَأْتِيهِمْ بَغْتَةً فَتَبْهَتُهُمْ فَلاَ

یہ جہنمّ کی آگ کو نہ اپنے سامنے سے ہٹاسکیں گے اور نہ پشت سے اور نہ ان کی کوئی مدد کی جاسکے گی (۴۰) بلکہ یہ قیامت ان تک اچانک آجائے گی اور انہیں مبہوت کردے گی پھر یہ

يَسْتَطِيعُونَ رَدَّهَا وَ لاَ هُمْ يُنْظَرُونَ‌( ۴۰ ) وَ لَقَدِ اسْتُهْزِئَ بِرُسُلٍ مِنْ قَبْلِکَ فَحَاقَ بِالَّذِينَ سَخِرُوا مِنْهُمْ مَا

نہ اسے رد کرسکیں گے اور نہ انہیں کوئی مہلت دی جائے گی (۴۱) اور پیغمبر آپ سے پہلے بھی بہت سے رسولوں کا مذاق اڑایا گیا ہے جس کے بعد ان کفاّر کو اس عذاب نے

کَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِءُونَ‌( ۴۱ ) قُلْ مَنْ يَکْلَؤُکُمْ بِاللَّيْلِ وَ النَّهَارِ مِنَ الرَّحْمٰنِ بَلْ هُمْ عَنْ ذِکْرِ رَبِّهِمْ مُعْرِضُونَ‌( ۴۲ )

گھیر لیا جس کا یہ مذاق اُڑارہے تھے (۴۲) آپ ان سے کہہ دیجئے کہ انہیں رات یا دن میں رحمان کے عذاب سے بچانے کے لئے کون پہرہ دے سکتا ہے مگر یہ ہیں کہ رحمان کی یاد سے مسلسل منہ موڑے ہوئے ہیں

أَمْ لَهُمْ آلِهَةٌ تَمْنَعُهُمْ مِنْ دُونِنَا لاَ يَسْتَطِيعُونَ نَصْرَ أَنْفُسِهِمْ وَ لاَ هُمْ مِنَّا يُصْحَبُونَ‌( ۴۳ ) بَلْ مَتَّعْنَا هٰؤُلاَءِ وَ

(۴۳) کیا ان کے پاس ایسے خدا موجود ہیں جو ہمارے بغیر انہیں بچا سکیں گے یہ بیچارے تو خود اپنی بھی مدد نہیں کرسکتے ہیں اور نہ انہیں خود بھی عذاب سے پناہ دی جائے گی (۴۴) بلکہ ہم نے انہیں اور ان کے باپ دادا کو تھوڑی سی لّذت دنیا دے دی ہے یہاں تک کہ ان کا زمانہ طویل ہوگیا

آبَاءَهُمْ حَتَّى طَالَ عَلَيْهِمُ الْعُمُرُ أَ فَلاَ يَرَوْنَ أَنَّا نَأْتِي الْأَرْضَ نَنْقُصُهَا مِنْ أَطْرَافِهَا أَ فَهُمُ الْغَالِبُونَ‌( ۴۴ )

تو کیا یہ نہیں دیکھتے ہیں کہ ہم برابر زمین کی طرف آتے جارہے ہیں اور اس کو چاروں طرف سے کم کرتے جارہے ہیں کیا اس کے بعد بھی یہ ہم پر غالب آجانے والے ہیں

۳۲۶

قُلْ إِنَّمَا أُنْذِرُکُمْ بِالْوَحْيِ وَ لاَ يَسْمَعُ الصُّمُّ الدُّعَاءَ إِذَا مَا يُنْذَرُونَ‌( ۴۵ ) وَ لَئِنْ مَسَّتْهُمْ نَفْحَةٌ مِنْ عَذَابِ رَبِّکَ

(۴۵) آپ کہہ دیجئے کہ میں تم لوگوں کو وحی کے مطابق ڈراتا ہوں اور بہرہ کو جب بھی ڈرایا جاتا ہے وہ آواز کو سنتا ہی نہیں ہے (۴۶) حالانکہ انہیں عذاب الٰہی کی ہوا بھی چھوجائے

لَيَقُولُنَّ يَا وَيْلَنَا إِنَّا کُنَّا ظَالِمِينَ‌( ۴۶ ) وَ نَضَعُ الْمَوَازِينَ الْقِسْطَ لِيَوْمِ الْقِيَامَةِ فَلاَ تُظْلَمُ نَفْسٌ شَيْئاً وَ إِنْ کَانَ

تو کہہ اُٹھیں گے کہ افسوس ہم واقعی ظالم تھے (۴۷) اور ہم قیامت کے دن انصاف کی ترازو قائم کریں گے اور کسی نفس پر ادنیٰ ظلم نہیں کیا جائے گا اور

مِثْقَالَ حَبَّةٍ مِنْ خَرْدَلٍ أَتَيْنَا بِهَا وَ کَفَى بِنَا حَاسِبِينَ‌( ۴۷ ) وَ لَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى وَ هَارُونَ الْفُرْقَانَ وَ ضِيَاءً وَ

کسی کا عمل رائی کے دانہ کے برابر بھی ہے تو ہم اسے لے آئیں گے اور ہم سب کا حساب کرنے کے لئے کافی ہیں (۴۸) اور ہم نے موسٰی علیہ السّلام اور ہارون علیہ السّلام کو حق و باطل میں فرق کرنے والی وہ کتاب عطا کی ہے جو ہدایت کی روشنی اور ان

ذِکْراً لِلْمُتَّقِينَ‌( ۴۸ ) الَّذِينَ يَخْشَوْنَ رَبَّهُمْ بِالْغَيْبِ وَ هُمْ مِنَ السَّاعَةِ مُشْفِقُونَ‌( ۴۹ ) وَ هٰذَا ذِکْرٌ مُبَارَکٌ أَنْزَلْنَاهُ

صاحبانِ تقویٰ کے لئے یاد الٰہی کا ذریعہ ہے (۴۹) جو ازغیب اپنے پروردگار سے ڈرنے والے ہیں اور قیامت کے خوف سے لرزاں ہیں (۵۰) اور یہ قرآن ایک مبارک ذکر ہے جسے ہم نے نازل کیا ہے تو کیا

أَ فَأَنْتُمْ لَهُ مُنْکِرُونَ‌( ۵۰ ) وَ لَقَدْ آتَيْنَا إِبْرَاهِيمَ رُشْدَهُ مِنْ قَبْلُ وَ کُنَّا بِهِ عَالِمِينَ‌( ۵۱ ) إِذْ قَالَ لِأَبِيهِ وَ قَوْمِهِ مَا

تم لوگ اس کا بھی انکار کرنے والے ہو (۵۱) اور ہم نے ابراہیم علیہ السّلام کو اس سے پہلے ہی عقل سلیم عطا کردی تھی اور ہم ان کی حالت سے باخبر تھے (۵۲) جب انہوں نے اپنے مربی باپ اور اپنی قوم سے کہا

هٰذِهِ التَّمَاثِيلُ الَّتِي أَنْتُمْ لَهَا عَاکِفُونَ‌( ۵۲ ) قَالُوا وَجَدْنَا آبَاءَنَا لَهَا عَابِدِينَ‌( ۵۳ ) قَالَ لَقَدْ کُنْتُمْ أَنْتُمْ وَ آبَاؤُکُمْ

کہ یہ مورتیاں کیا ہیں جن کے گرد تم حلقہ باندھے ہوئے ہو (۵۳) ان لوگوں نے کہا کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو بھی ان ہی کی عبادت کرتے ہوئے دیکھا ہے (۵۴) ابراہیم علیہ السّلام نے کہا کہ یقینا تم اور تمہارے باپ دادا سب

فِي ضَلاَلٍ مُبِينٍ‌( ۵۴ ) قَالُوا أَ جِئْتَنَا بِالْحَقِّ أَمْ أَنْتَ مِنَ اللاَّعِبِينَ‌( ۵۵ ) قَالَ بَلْ رَبُّکُمْ رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَ

کھلی ہوئی گمراہی میں ہو (۵۵) ان لوگوں نے کہا کہ آپ کوئی حق بات لے کر آئے ہیں یا خالی کھیل تماشہ ہی کرنے والے ہیں (۵۶) ابراہیم علیہ السّلام نے کہا کہ تمہارا واقعی رب وہی ہے جو آسمان و

الْأَرْضِ الَّذِي فَطَرَهُنَّ وَ أَنَا عَلَى ذٰلِکُمْ مِنَ الشَّاهِدِينَ‌( ۵۶ ) وَتَاللَّهِ لَأَکِيدَنَّ أَصْنَامَکُمْ بَعْدَأَنْ تُوَلُّوا مُدْبِرِينَ‌( ۵۷ )

زمین کا رب ہے اور اسی نے ان سب کو پیدا کیا ہے اور میں اسی بات کے گواہوں میں سے ایک گواہ ہوں (۵۷) اور خدا کی قسم میں تمہارے بتوں کے بارے میں تمہارے چلے جانے کے بعد کوئی تدبیر ضرور کروں گا

۳۲۷

فَجَعَلَهُمْ جُذَاذاً إِلاَّ کَبِيراً لَهُمْ لَعَلَّهُمْ إِلَيْهِ يَرْجِعُونَ‌( ۵۸ ) قَالُوا مَنْ فَعَلَ هٰذَا بِآلِهَتِنَا إِنَّهُ لَمِنَ الظَّالِمِينَ‌( ۵۹ )

(۵۸) پھر ابراہیم علیہ السّلام نے ان کے بڑے کے علاوہ سب کو حُور چوِر کردیا کہ شاید یہ لوگ پلٹ کر اس کے پاس آئیں (۵۹) ان لوگوں نے کہا کہ ہمارے خداؤں کے ساتھ یہ برتاؤ کس نے کیا ہے وہ یقینا ظالمین میں سے ہے

قَالُوا سَمِعْنَا فَتًى يَذْکُرُهُمْ يُقَالُ لَهُ إِبْرَاهِيمُ‌( ۶۰ ) قَالُوا فَأْتُوا بِهِ عَلَى أَعْيُنِ النَّاسِ لَعَلَّهُمْ يَشْهَدُونَ‌( ۶۱ ) قَالُوا أَ

(۶۰) لوگوں نے بتایا کہ ایک جو ان ہے جوان کا ذکر کیا کرتا ہے اور اسے ابراہیم کہا جاتا ہے (۶۱) ان لوگوں نے کہا کہ اسے لوگوں کے سامنے لے آؤ شاید لوگ گواہی دے سکیں (۶۲) پھر ان لوگوں نے ابراہیم علیہ السّلام سے کہا

أَنْتَ فَعَلْتَ هٰذَا بِآلِهَتِنَا يَا إِبْرَاهِيمُ‌( ۶۲ ) قَالَ بَلْ فَعَلَهُ کَبِيرُهُمْ هٰذَا فَاسْأَلُوهُمْ إِنْ کَانُوا يَنْطِقُونَ‌( ۶۳ ) فَرَجَعُوا

کہ کیا تم نے ہمارے خداؤں کے ساتھ یہ برتاؤ کیا ہے (۶۳) ابراہیم علیہ السّلام نے کہا کہ یہ ان کے بڑے نے کیا ہے تم ان سے دریافت کرکے دیکھو اگر یہ بول سکیں (۶۴) اس پر ان لوگوں نے

إِلَى أَنْفُسِهِمْ فَقَالُوا إِنَّکُمْ أَنْتُمُ الظَّالِمُونَ‌( ۶۴ ) ثُمَّ نُکِسُوا عَلَى رُءُوسِهِمْ لَقَدْ عَلِمْتَ مَا هٰؤُلاَءِ يَنْطِقُونَ‌( ۶۵ )

اپنے دلوں کی طرف رجوع کیا اور آپس میں کہنے لگے کہ یقینا تم ہی لوگ ظالم ہو (۶۵) اس کے بعد ان کے سر شرم سے جھکا دئیے گئے اور کہنے لگے ابراہیم تمہیں تو معلوم ہے کہ یہ بولنے والے نہیں ہیں

قَالَ أَ فَتَعْبُدُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ مَا لاَ يَنْفَعُکُمْ شَيْئاً وَ لاَ يَضُرُّکُمْ‌( ۶۶ ) أُفٍّ لَکُمْ وَ لِمَا تَعْبُدُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ أَ

(۶۶) ابراہیم نے کہا کہ پھر تم خدا کو چھوڑ کر ایسے خداؤں کی عبادت کیوں کرتے ہو جو نہ کوئی فائدہ پہنچاسکتے ہیں اور نہ نقصان (۶۷) حیف ہے تمہارے اوپر اور تمہارے ان خداؤں پر جنہیں تم نے خدائے برحق کو چھوڑ کر اختیار کیا ہے

فَلاَ تَعْقِلُونَ‌( ۶۷ ) قَالُوا حَرِّقُوهُ وَ انْصُرُوا آلِهَتَکُمْ إِنْ کُنْتُمْ فَاعِلِينَ‌( ۶۸ ) قُلْنَا يَا نَارُ کُونِي بَرْداً وَ سَلاَماً عَلَى

کیا تم اتنا بھی نہیں سمجھتے ہو (۶۸) ان لوگوں نے کہا کہ ابراہیم کو آگ میں جلادو اور اگر کچھ کرنا چاہتے ہو تو اس طرح اپنے خداؤں کی مدد کرو (۶۹) تو ہم نے بھی حکم دیا کہ اے آگ

إِبْرَاهِيمَ‌( ۶۹ ) وَ أَرَادُوا بِهِ کَيْداً فَجَعَلْنَاهُمُ الْأَخْسَرِينَ‌( ۷۰ ) وَ نَجَّيْنَاهُ وَ لُوطاً إِلَى الْأَرْضِ الَّتِي بَارَکْنَا فِيهَا

ابراہیم علیہ السّلام کے لئے سرد ہوجا اور سلامتی کاسامان بن جا (۷۰) اور ان لوگوں نے ایک مکر کا ارادہ کیا تھا تو ہم نے بھی انہیں خسارہ والا اور ناکام قرار دے دیا (۷۱) اور ابراہیم علیہ السّلام اور لوط علیہ السّلام کو نجات دلاکر اس سرزمین کی طرف لے آئے جس میں

لِلْعَالَمِينَ‌( ۷۱ ) وَ وَهَبْنَا لَهُ إِسْحَاقَ وَ يَعْقُوبَ نَافِلَةً وَ کُلاًّ جَعَلْنَا صَالِحِينَ‌( ۷۲ )

عالمین کے لئے برکت کا سامان موجود تھا (۷۲) اور پھر ابراہیم علیہ السّلام کو اسحاق علیہ السّلام اور ان کے بعد یعقوب علیہ السّلام عطا کئے اور سب کو صالح اور نیک کردار قرار دیا

۳۲۸

وَجَعَلْنَاهُمْ أَئِمَّةً يَهْدُونَ بِأَمْرِنَا وَأَوْحَيْنَا إِلَيْهِمْ فِعْلَ الْخَيْرَاتِ وَ إِقَامَ الصَّلاَةِ وَ إِيتَاءَ الزَّکَاةِ وَ کَانُوا لَنَا عَابِدِينَ‌( ۷۳ )

(۷۳) اور ہم نے ان سب کو پیشوا قرار دیا جو ہمارے حکم سے ہدایت کرتے تھے اور ان کی طرف کارخیر کرنے نماز قائم کرنے اور زکات ادا کرنے کی وحی کی اور یہ سب کے سب ہمارے عبادت گزار بندے تھے

وَ لُوطاً آتَيْنَاهُ حُکْماً وَ عِلْماً وَ نَجَّيْنَاهُ مِنَ الْقَرْيَةِ الَّتِي کَانَتْ تَعْمَلُ الْخَبَائِثَ إِنَّهُمْ کَانُوا قَوْمَ سَوْءٍ فَاسِقِينَ‌( ۷۴ )

(۷۴) اور لوط علیہ السّلام کو یاد کرو جنہیں ہم نے قوت فیصلہ اور علم عطا کیا اور اس بستی سے نجات دلادی جو بدکاریوں میں مبتلا تھی کہ یقینا یہ لوگ بڑے بڑے اور فاسق تھے

وَ أَدْخَلْنَاهُ فِي رَحْمَتِنَا إِنَّهُ مِنَ الصَّالِحِينَ‌( ۷۵ ) وَ نُوحاً إِذْ نَادَى مِنْ قَبْلُ فَاسْتَجَبْنَا لَهُ فَنَجَّيْنَاهُ وَ أَهْلَهُ مِنَ

(۷۵) اور ہم نے انہیں اپنی رحمت میں داخل کرلیا کہ وہ یقینا ہمارے نیک کردار بندوں میں سے تھے (۷۶) اور نوح علیہ السّلام کو یاد کرو کہ جب انہوں نے پہلے ہی ہم کو آواز دی اور ہم نے ان کی گزارش قبول کرلی اور انہیں اور ان کے اہل کو

الْکَرْبِ الْعَظِيمِ‌( ۷۶ ) وَ نَصَرْنَاهُ مِنَ الْقَوْمِ الَّذِينَ کَذَّبُوا بِآيَاتِنَا إِنَّهُمْ کَانُوا قَوْمَ سَوْءٍ فَأَغْرَقْنَاهُمْ أَجْمَعِينَ‌( ۷۷ )

بہت بڑے کرب سے نجات دلادی (۷۷) اور ان لوگوں کے مقابلہ میں ان کی مدد کی جو ہماری آیتوں کی تکذیب کیا کرتے تھے کہ یہ لوگ بہت بری قوم تھے تو ہم نے ان سب کو غرق کردیا

وَ دَاوُدَ وَ سُلَيْمَانَ إِذْ يَحْکُمَانِ فِي الْحَرْثِ إِذْ نَفَشَتْ فِيهِ غَنَمُ الْقَوْمِ وَ کُنَّا لِحُکْمِهِمْ شَاهِدِينَ‌( ۷۸ ) فَفَهَّمْنَاهَا

(۷۸) اور داؤد علیہ السّلام اور سلیمان علیہ السّلام کو یاد کرو جب وہ دونوں ایک کھیتی کے بارے میں فیصلہ کررہے تھے جب کھیت میں قوم کی بکریاں گھصَ گئی تھیں اور ہم ان کے فیصلہ کو دیکھ رہے تھے (۷۹) پھر ہم نے سلیمان علیہ السّلام کو صحیح فیصلہ سمجھا دیا

سُلَيْمَانَ وَ کُلاًّ آتَيْنَا حُکْماً وَ عِلْماً وَ سَخَّرْنَا مَعَ دَاوُدَ الْجِبَالَ يُسَبِّحْنَ وَ الطَّيْرَ وَ کُنَّا فَاعِلِينَ‌( ۷۹ )

اور ہم نے سب کو قوت فیصلہ اور علم عطا کیا تھا اور داؤدعلیہ السّلام کے ساتھ پہاڑوں کو مسخر کردیا تھا کہ وہ تسبیح پروردگار کریں اور طیور کو بھی مسخر کردیا تھا اور ہم ایسے کام کرتے رہتے ہیں

وَ عَلَّمْنَاهُ صَنْعَةَ لَبُوسٍ لَکُمْ لِتُحْصِنَکُمْ مِنْ بَأْسِکُمْ فَهَلْ أَنْتُمْ شَاکِرُونَ‌( ۸۰ ) وَ لِسُلَيْمَانَ الرِّيحَ عَاصِفَةً تَجْرِي

(۸۰) اور ہم نے انہیں زرہ بنانے کی صنعت تعلیم دے دی تاکہ وہ تم کو جنگ کے خطرات سے محفوظ رکھ سکے تو کیا تم ہمارے شکر گزار بندے بنو گے (۸۱) اور سلیمان کے لئے تیز و تند ہواؤں کو مسخر کردیا جو ان کے حکم سے

بِأَمْرِهِ إِلَى الْأَرْضِ الَّتِي بَارَکْنَا فِيهَا وَ کُنَّا بِکُلِّ شَيْ‌ءٍ عَالِمِينَ‌( ۸۱ )

اس سرزمین کی طرف چلتی تھیں جس میں ہم نے برکتیں رکھی تھیں اور ہم ہر شے کے جاننے والے ہیں

۳۲۹

وَ مِنَ الشَّيَاطِينِ مَنْ يَغُوصُونَ لَهُ وَ يَعْمَلُونَ عَمَلاً دُونَ ذٰلِکَ وَ کُنَّا لَهُمْ حَافِظِينَ‌( ۸۲ ) وَ أَيُّوبَ إِذْ نَادَى رَبَّهُ

(۸۲) اور بعض جناّت کو بھی مسّخر کردیا جو سمندر میں غوطے لگایا کرتے تھے اور اس کے علاوہ دوسرے کام بھی انجام دیا کرتے تھے اور ہم ان سب کے نگہبان تھے (۸۳) اور ایوب علیہ السّلام کو یاد کرو جب انہوں نے اپنے پروردگار کو پکارا

أَنِّي مَسَّنِيَ الضُّرُّ وَ أَنْتَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِينَ‌( ۸۳ ) فَاسْتَجَبْنَا لَهُ فَکَشَفْنَا مَا بِهِ مِنْ ضُرٍّ وَ آتَيْنَاهُ أَهْلَهُ وَ مِثْلَهُمْ

کہ مجھے بیماری نے چھولیا ہے اور تو بہترین رحم کرنے والا ہے (۸۴) تو ہم نے ان کی دعا کو قبول کرلیا اور ان کی بیماری کو دور کردیا اور انہیں ان کے اہل وعیال دے دیئے اور ویسے ہی اور بھی دے دیئے کہ

مَعَهُمْ رَحْمَةً مِنْ عِنْدِنَا وَ ذِکْرَى لِلْعَابِدِينَ‌( ۸۴ ) وَ إِسْمَاعِيلَ وَ إِدْرِيسَ وَ ذَا الْکِفْلِ کُلٌّ مِنَ الصَّابِرِينَ‌( ۸۵ )

یہ ہماری طرف سے خاص مہربانی تھی اور یہ عبادت گزار بندوں کے لئے ایک یاد دہانی ہے (۸۵) اور اسماعیل علیہ السّلام و ادریس علیہ السّلام و ذوالکفل علیہ السّلام کو یاد کرو کہ یہ سب صبر کرنے والوں میں سے تھے

وَ أَدْخَلْنَاهُمْ فِي رَحْمَتِنَا إِنَّهُمْ مِنَ الصَّالِحِينَ‌( ۸۶ ) وَ ذَا النُّونِ إِذْ ذَهَبَ مُغَاضِباً فَظَنَّ أَنْ لَنْ نَقْدِرَ عَلَيْهِ فَنَادَى

(۸۶) اور سب کو ہم نے اپنی رحمت میں داخل کرلیا تھا اور یقینا یہ سب ہمارے نیک کردار بندوں میں سے تھے (۸۷) اور یونس علیہ السّلام کو یاد کرو کہ جب وہ غصّہ میں آکر چلے اور یہ خیال کیا کہ ہم ان پر روزی تنگ نہ کریں گے اور پھر تاریکیوں میں جاکر آواز دی

فِي الظُّلُمَاتِ أَنْ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ أَنْتَ سُبْحَانَکَ إِنِّي کُنْتُ مِنَ الظَّالِمِينَ‌( ۸۷ ) فَاسْتَجَبْنَا لَهُ وَ نَجَّيْنَاهُ مِنَ الْغَمِّ وَ

کہ پروردگار تیرے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے تو پاک و بے نیاز ہے اور میں اپنے نفس پر ظلم کرنے والوں میں سے تھا (۸۸) تو ہم نے ان کی دعا کو قبول کرلیا اور انہیں غم سے نجات دلادی

کَذٰلِکَ نُنْجِي الْمُؤْمِنِينَ‌( ۸۸ ) وَ زَکَرِيَّا إِذْ نَادَى رَبَّهُ رَبِّ لاَ تَذَرْنِي فَرْداً وَ أَنْتَ خَيْرُ الْوَارِثِينَ‌( ۸۹ ) فَاسْتَجَبْنَا

کہ ہم اسی طرح صاحبان ایمان کو نجات دلاتے رہتے ہیں (۸۹) اور زکریا علیہ السّلام کو یاد کرو کہ جب انہوں نے اپنے رب کو پکارا کہ پروردگار مجھے اکیلا نہ چھوڑ دینا کہ تو تمام وارثوں سے بہتر وارث ہے (۹۰) تو ہم نے ان کی دعا کو بھی قبول کرلیا

لَهُ وَ وَهَبْنَا لَهُ يَحْيَى وَ أَصْلَحْنَا لَهُ زَوْجَهُ إِنَّهُمْ کَانُوا يُسَارِعُونَ فِي الْخَيْرَاتِ وَ يَدْعُونَنَا رَغَباً وَ رَهَباً وَ کَانُوا لَنَا

اور انہیں یحیٰی علیہ السّلام جیسا فرزند عطا کردیا اور ان کی زوجہ کو صالحہ بنادیا کہ یہ تمام وہ تھے جو نیکیوں کی طرف سبقت کرنے والے تھے اور رغبت اور خوف کے ہر عالم میں ہم ہی کو پکارنے والے تھے اور ہماری بارگاہ میں

خَاشِعِينَ‌( ۹۰ )

گڑ گڑا کر الِتجا کرنے والے بندے تھے

۳۳۰

وَ الَّتِي أَحْصَنَتْ فَرْجَهَا فَنَفَخْنَا فِيهَا مِنْ رُوحِنَا وَ جَعَلْنَاهَا وَ ابْنَهَا آيَةً لِلْعَالَمِينَ‌( ۹۱ ) إِنَّ هٰذِهِ أُمَّتُکُمْ أُمَّةً

(۹۱) اور اس خاتون کو یاد کرو جس نے اپنی شرم کی حفاظت کی تو ہم نے اس میں اپنی طرف سے روح پھونک دی اور اسے اور اس کے فرزند کو تمام عالمین کے لئے اپنی نشانی قرار دے دیا (۹۲) بیشک یہ تمہارا دین ایک ہی دین اسلام ہے

وَاحِدَةً وَ أَنَا رَبُّکُمْ فَاعْبُدُونِ‌( ۹۲ ) وَ تَقَطَّعُوا أَمْرَهُمْ بَيْنَهُمْ کُلٌّ إِلَيْنَا رَاجِعُونَ‌( ۹۳ ) فَمَنْ يَعْمَلْ مِنَ

اور میں تم سب کا پروردگار ہوں لہذا میری ہی عبادت کیا کرو (۹۳) اور ان لوگوں نے تو اپنے دین کو بھی آپس میں ٹکڑے ٹکڑے کرلیا ہے حالانکہ یہ سب پلٹ کر ہماری ہی بارگاہ میں آنے والے ہیں (۹۴) پھر جو شخص صاحب ایمان رہ کر

الصَّالِحَاتِ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَلاَ کُفْرَانَ لِسَعْيِهِ وَإِنَّا لَهُ کَاتِبُونَ‌( ۹۴ ) وَ حَرَامٌ عَلَى قَرْيَةٍ أَهْلَکْنَاهَا أَنَّهُمْ لاَ يَرْجِعُونَ‌( ۹۵ )

نیک عمل کرے گا اس کی کوشش برباد نہ ہوگی اور ہم اس کی کوشش کو برابر لکھ رہے ہیں (۹۵) اور جس بستی کو ہم نے تباہ کردیا ہے اس کے لئے بھی ناممکن ہے کہ قیامت کے دن ہمارے پاس پلٹ کر نہ آئے

حَتَّى إِذَا فُتِحَتْ يَأْجُوجُ وَ مَأْجُوجُ وَ هُمْ مِنْ کُلِّ حَدَبٍ يَنْسِلُونَ‌( ۹۶ ) وَ اقْتَرَبَ الْوَعْدُ الْحَقُّ فَإِذَا هِيَ

(۹۶) یہاں تک کہ یاجوج ماجوج آزاد کردیئے جائیں گے اور زمین کی ہر بلندی سے دوڑتے ہوئے نکل پڑیں گے (۹۷) اور اللہ کا سچا وعدہ قریب آجائے گا تو سب دیکھیں گے کہ

شَاخِصَةٌ أَبْصَارُ الَّذِينَ کَفَرُوا يَا وَيْلَنَا قَدْ کُنَّا فِي غَفْلَةٍ مِنْ هٰذَا بَلْ کُنَّا ظَالِمِينَ‌( ۹۷ ) إِنَّکُمْ وَ مَا تَعْبُدُونَ مِنْ

کفار کی آنکھیں پتھرا گئی ہیں اور وہ کہہ رہے ہیں کہ وائے بر حال ماہم اس طرف سے بالکل غفلت میں پڑے ہوئے تھے بلکہ ہم اپنے نفس پر ظلم کرنے والے تھے (۹۸) یاد رکھو کہ تم لوگ خود اور جن چیزوں کی تم پرستش کررہے

دُونِ اللَّهِ حَصَبُ جَهَنَّمَ أَنْتُمْ لَهَا وَارِدُونَ‌( ۹۸ ) لَوْ کَانَ هٰؤُلاَءِ آلِهَةً مَا وَرَدُوهَا وَ کُلٌّ فِيهَا خَالِدُونَ‌( ۹۹ ) لَهُمْ

ہو سب کو جہنمّ کا ایندھن بنایا جائے گا اور تم سب اسی میں وارد ہونے والے ہو (۹۹) اگر یہ سب واقعا خدا ہوتے تو کبھی جہنمّ میں وارد نہ ہوتے حالانکہ یہ سب اسی میں ہمیشہ ہمیشہ رہنے والے ہیں (۱۰۰) جہنمّ میں ان کے لئے

فِيهَا زَفِيرٌ وَ هُمْ فِيهَا لاَ يَسْمَعُونَ‌( ۱۰۰ ) إِنَّ الَّذِينَ سَبَقَتْ لَهُمْ مِنَّا الْحُسْنَى أُولٰئِکَ عَنْهَا مُبْعَدُونَ‌( ۱۰۱ )

چیخ پکار ہوگی اور وہ کسی کی بات سننے کے قابل نہ ہوں گے (۱۰۱) بیشک جن لوگوں کے حق میں ہماری طرف سے پہلے ہی نیکی مقدر ہوچکی ہے وہ اس جہنمّ سے دور رکھے جائیں گے

۳۳۱

لاَ يَسْمَعُونَ حَسِيسَهَا وَ هُمْ فِي مَا اشْتَهَتْ أَنْفُسُهُمْ خَالِدُونَ‌( ۱۰۲ ) لاَ يَحْزُنُهُمُ الْفَزَعُ الْأَکْبَرُ وَ تَتَلَقَّاهُمُ

(۱۰۲) اور اس کی بھنک بھی نہ سنیں گے اور اپنی حسب خواہش نعمتوں میں ہمیشہ ہمیشہ آرام سے رہیں گے (۱۰۳) انہیں قیامت کا بڑے سے بڑا ہولناک منظر بھی رنجیدہ نہ کرسکے گا اور ان سے ملائکہ اس طرح ملاقات کریں گے کہ

الْمَلاَئِکَةُ هٰذَا يَوْمُکُمُ الَّذِي کُنْتُمْ تُوعَدُونَ‌( ۱۰۳ ) يَوْمَ نَطْوِي السَّمَاءَ کَطَيِّ السِّجِلِّ لِلْکُتُبِ کَمَا بَدَأْنَا أَوَّلَ

یہی وہ دن ہے جس کا تم سے وعدہ کیا گیا تھا (۱۰۴) اس دن ہم تمام آسمانوں کو اس طرح لپیٹ دیں گے جس طرح خطوں کا طومار لپیٹا جاتا ہے اور جس طرح ہم نے

خَلْقٍ نُعِيدُهُ وَعْداً عَلَيْنَا إِنَّا کُنَّا فَاعِلِينَ‌( ۱۰۴ ) وَ لَقَدْ کَتَبْنَا فِي الزَّبُورِ مِنْ بَعْدِ الذِّکْرِ أَنَّ الْأَرْضَ يَرِثُهَا عِبَادِيَ

تخلیق کی ابتدائ کی ہے اسی طرح انہیں واپس بھی لے آئیں گے یہ ہمارے ذمہ ایک وعدہ ہے جس پر ہم بہرحال عمل کرنے والے ہیں (۱۰۵) اور ہم نے ذکر کے بعد زبور میں بھی لکھ دیا ہے کہ ہماری زمین کے وارث ہمارے

الصَّالِحُونَ‌( ۱۰۵ ) إِنَّ فِي هٰذَا لَبَلاَغاً لِقَوْمٍ عَابِدِينَ‌( ۱۰۶ ) وَ مَا أَرْسَلْنَاکَ إِلاَّ رَحْمَةً لِلْعَالَمِينَ‌( ۱۰۷ ) قُلْ إِنَّمَا

نیک بندے ہی ہوں گے (۱۰۶) یقینا اس میں عبادت گزار قوم کے لئے ایک پیغام ہے (۱۰۷) اور ہم نے آپ کو عالمین کے لئے صرف رحمت بناکر بھیجا ہے (۱۰۸) آپ کہہ دیجئے کہ

يُوحَى إِلَيَّ أَنَّمَا إِلٰهُکُمْ إِلٰهٌ وَاحِدٌ فَهَلْ أَنْتُمْ مُسْلِمُونَ‌( ۱۰۸ ) فَإِنْ تَوَلَّوْا فَقُلْ آذَنْتُکُمْ عَلَى سَوَاءٍ وَ إِنْ أَدْرِي أَ

ہماری طرف صرف یہ وحی آتی ہے کہ تمہارا خدا ایک ہے تو کیا تم اسلام لانے والے ہو (۱۰۹) پھر اگر یہ منہ موڑ لیں تو کہہ دیجئے کہ ہم نے تم سب کو برابر سے آگاہ کردیا ہے .اب مجھے نہیں معلوم کہ

قَرِيبٌ أَمْ بَعِيدٌ مَا تُوعَدُونَ‌( ۱۰۹ ) إِنَّهُ يَعْلَمُ الْجَهْرَ مِنَ الْقَوْلِ وَ يَعْلَمُ مَا تَکْتُمُونَ‌( ۱۱۰ ) وَ إِنْ أَدْرِي لَعَلَّهُ

جس عذاب کا وعدہ کیا گیا ہے وہ قریب ہے یا دور ہے (۱۱۰) بیشک وہ خدا ان باتوں کو بھی جانتا ہے جن کا اظہار کیا جاتا ہے اور ان باتوں کو بھی جانتا ہے جن کو یہ لوگ چھپارہے ہیں (۱۱۱) اور میں کچھ نہیں جانتا شاید

فِتْنَةٌ لَکُمْ وَ مَتَاعٌ إِلَى حِينٍ‌( ۱۱۱ ) قَالَ رَبِّ احْکُمْ بِالْحَقِّ وَ رَبُّنَا الرَّحْمٰنُ الْمُسْتَعَانُ عَلَى مَا تَصِفُونَ‌( ۱۱۲ )

یہ تاخیر عذاب بھی ایک طرح کا امتحان ہو یا ایک مدّت معین تک کا آرام ہو (۱۱۲) پھر پیغمبر نے دعا کی کہ پروردگار ہمارے درمیان حق کے ساتھ فیصلہ کردے اور ہمارا رب یقینا مہربان اور تمہاری باتوں کے مقابلہ میں قابل استعانت ہے

۳۳۲

( سورة الحج)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّکُمْ إِنَّ زَلْزَلَةَ السَّاعَةِ شَيْ‌ءٌ عَظِيمٌ‌( ۱ ) يَوْمَ تَرَوْنَهَا تَذْهَلُ کُلُّ مُرْضِعَةٍ عَمَّا أَرْضَعَتْ وَ

(۱) لوگو ! اپنے پروردگار سے ڈرو کہ قیامت کا زلزلہ بہت بڑی شے ہے (۲) جس دن تم دیکھو گے کہ دودھ پلانے والی عورتیں اپنے دودھ پیتے بچوّں سے غافل ہوجائیں گی اور

تَضَعُ کُلُّ ذَاتِ حَمْلٍ حَمْلَهَا وَ تَرَى النَّاسَ سُکَارَى وَ مَا هُمْ بِسُکَارَى وَ لٰکِنَّ عَذَابَ اللَّهِ شَدِيدٌ( ۲ ) وَ مِنَ

حاملہ عورتیں اپنے حمل کو گرادیں گی اور لوگ نشہ کی حالت میں نظر آئیں گے حالانکہ وہ بدمست نہیں ہوں گے بلکہ اللہ کا عذاب ہی بڑا سخت ہوگا (۳) اور لوگوں میں

النَّاسِ مَنْ يُجَادِلُ فِي اللَّهِ بِغَيْرِ عِلْمٍ وَ يَتَّبِعُ کُلَّ شَيْطَانٍ مَرِيدٍ( ۳ ) کُتِبَ عَلَيْهِ أَنَّهُ مَنْ تَوَلاَّهُ فَأَنَّهُ يُضِلُّهُ وَ يَهْدِيهِ

کچھ ایسے بھی ہیں جو بغیر جانے بوجھے خدا کے بارے میں جھگڑا کرتے ہیں اور ہر سرکش شیطان کا اتباع کرلیتے ہیں (۴) ان کے بارے میں یہ لکھ دیا گیا ہے کہ جو شیطان کو اپنا دوست بنائے گا شیطان اسے گمراہ کردے گا اور

إِلَى عَذَابِ السَّعِيرِ( ۴ ) يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنْ کُنْتُمْ فِي رَيْبٍ مِنَ الْبَعْثِ فَإِنَّا خَلَقْنَاکُمْ مِنْ تُرَابٍ ثُمَّ مِنْ نُطْفَةٍ ثُمَّ

پھر جہنمّ کے عذاب کی طرف رہنمائی کردے گا (۵) اے لوگو اگر تمہیں دوبارہ اٹھائے جانے میں شبہ ہے تو یہ سمجھ لو کہ ہم نے ہی تمہیں پہلے خاک سے بنایا ہے پھر نطفہ سے

مِنْ عَلَقَةٍ ثُمَّ مِنْ مُضْغَةٍ مُخَلَّقَةٍ وَ غَيْرِ مُخَلَّقَةٍ لِنُبَيِّنَ لَکُمْ وَ نُقِرُّ فِي الْأَرْحَامِ مَا نَشَاءُ إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى ثُمَّ نُخْرِجُکُمْ

پھر جمے ہوئے خون سے پھر گوشت کے لوتھڑے سے جس میں سے کوئی مکمل ہوجاتا ہے اور کوئی ناقص ہی رہ جاتا ہے تاکہ ہم تمہارے اوپر اپنی قدرت کو واضح کردیں ہم جس چیز کو جب تک چاہتے ہیں رحم میں رکھتے ہیں اس کے بعد تم

طِفْلاً ثُمَّ لِتَبْلُغُوا أَشُدَّکُمْ وَ مِنْکُمْ مَنْ يُتَوَفَّى وَ مِنْکُمْ مَنْ يُرَدُّ إِلَى أَرْذَلِ الْعُمُرِ لِکَيْلاَ يَعْلَمَ مِنْ بَعْدِ عِلْمٍ شَيْئاً وَ

کو بچہ بناکر باہر لے آتے ہیں پھر زندہ رکھتے ہیں تاکہ جوانی کی عمر تک پہنچ جاؤ اور پھر تم میں سے بعض کو اٹھالیا جاتا ہے اور بعض کو پست ترین عمر تک باقی رکھا جاتا ہے تاکہ علم کے بعد پھر کچھ جاننے کے قابل نہ رہ جائے اور

تَرَى الْأَرْضَ هَامِدَةً فَإِذَا أَنْزَلْنَا عَلَيْهَا الْمَاءَ اهْتَزَّتْ وَ رَبَتْ وَ أَنْبَتَتْ مِنْ کُلِّ زَوْجٍ بَهِيجٍ‌( ۵ )

تم زمین کو مردہ دیکھتے ہو پھر جب ہم پانی برسادیتے ہیں تو وہ لہلہانے لگتی ہے اور ابھرنے لگتی ہے اور ہر طرح کی خوبصورت چیز اگانے لگتی ہے

۳۳۳

ذٰلِکَ بِأَنَّ اللَّهَ هُوَ الْحَقُّ وَ أَنَّهُ يُحْيِي الْمَوْتَى وَ أَنَّهُ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۶ ) وَ أَنَّ السَّاعَةَ آتِيَةٌ لاَ رَيْبَ فِيهَا وَ

(۶) یہ اس لئے ہے کہ وہ اللہ خدائے برحق ہے اور وہی مردوں کو زندہ کرتا ہے اور وہی ہر شے پر قدرت رکھنے والا ہے (۷) اور قیامت یقینا آنے والی ہے اس میں کسی شک کی گنجائش نہیں ہے اور

أَنَّ اللَّهَ يَبْعَثُ مَنْ فِي الْقُبُورِ( ۷ ) وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ يُجَادِلُ فِي اللَّهِ بِغَيْرِ عِلْمٍ وَ لاَ هُدًى وَ لاَ کِتَابٍ مُنِيرٍ( ۸ )

اللہ قبروں سے مردوں کو اٹھانے والا ہے (۸) اور لوگوں میں ایسے بھی ہیں جو علم و ہدایت اور کتابِ لَنیر کے بغیر بھی خدا کے بارے میں بحث کرتے ہیں

ثَانِيَ عِطْفِهِ لِيُضِلَّ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ لَهُ فِي الدُّنْيَا خِزْيٌ وَ نُذِيقُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَذَابَ الْحَرِيقِ‌( ۹ ) ذٰلِکَ بِمَا قَدَّمَتْ

(۹) وہ غرور سے منہ پھرائے ہوئے ہیں تاکہ دوسرے لوگوں کو بھی راہ خدا سے گمراہ کرسکیں تو ایسے اشخاص کے لئے دنیا میں رسوائی ہے اور آخرت میں ہم انہیں جہنمّ کا مزہ چکھائیں گے (۱۰) یہ اس بات کی سزا ہے جو تم پہلے کرچکے ہو

يَدَاکَ وَ أَنَّ اللَّهَ لَيْسَ بِظَلاَّمٍ لِلْعَبِيدِ( ۱۰ ) وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ يَعْبُدُ اللَّهَ عَلَى حَرْفٍ فَإِنْ أَصَابَهُ خَيْرٌ اطْمَأَنَّ بِهِ

اور خدا اپنے بندوں پر ہرگز ظلم کرنے والا نہیں ہے (۱۱) اور لوگوں میں کچھ ایسے بھی ہیں جو خدا کی عبادت ایک ہی رخ پراور مشروط طریقہ سے کرتے ہیں کہ اگر ان تک خیر پہنچ گیا تو مطمئن ہوجاتے ہیں

وَ إِنْ أَصَابَتْهُ فِتْنَةٌ انْقَلَبَ عَلَى وَجْهِهِ خَسِرَ الدُّنْيَا وَ الْآخِرَةَ ذٰلِکَ هُوَ الْخُسْرَانُ الْمُبِينُ‌( ۱۱ ) يَدْعُو مِنْ دُونِ

اور اگر کوئی مصیبت چھوگئی تو دین سے پلٹ جاتے ہیں یہ دنیا اور آخرت دونوں میں خسارہ میں ہیں اور یہی خسارہ کھلا ہوا خسارہ ہے (۱۲) یہ اللہ کو چھوڑ

اللَّهِ مَا لاَ يَضُرُّهُ وَ مَا لاَ يَنْفَعُهُ ذٰلِکَ هُوَ الضَّلاَلُ الْبَعِيدُ( ۱۲ ) يَدْعُو لَمَنْ ضَرُّهُ أَقْرَبُ مِنْ نَفْعِهِ لَبِئْسَ الْمَوْلَى

کر انہیں پکارتے ہیں جو نہ انہیں نقصان پہنچاسکتے ہیں اور نہ فائدہ اور یہی دراصل بہت دور تک پھیلی ہوئی گمراہی ہے (۱۳) یہ ان کو پکارتے ہیں جن کا نقصان ان کے فائدے سے زیادہ قریب تر ہے وہ ان کے

وَ لَبِئْسَ الْعَشِيرُ( ۱۳ ) إِنَّ اللَّهَ يُدْخِلُ الَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ إِنَّ اللَّهَ

بدترین سرپرست اوربدترین ساتھی ہیں(۱۴)بیشک اللہ ایمان والوں اورنیک عمل کرنے والوں کوان جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی

يَفْعَلُ مَا يُرِيدُ( ۱۴ ) مَنْ کَانَ يَظُنُّ أَنْ لَنْ يَنْصُرَهُ اللَّهُ فِي الدُّنْيَا وَ الْآخِرَةِ فَلْيَمْدُدْ بِسَبَبٍ إِلَى السَّمَاءِ ثُمَّ لْيَقْطَعْ

کہ اللہ جو چاہتا ہے انجام دیتا ہے (۱۵) جس شخص کا خیال یہ ہے کہ اللہ دنیا اور آخرت میں اس کی مدد نہیں کرے گا اسے چاہئے کہ ایک رسی کے ذریعہ

فَلْيَنْظُرْ هَلْ يُذْهِبَنَّ کَيْدُهُ مَا يَغِيظُ( ۱۵ )

آسمان کی طرف بڑھے اور پھر اس رسی کو کاٹ دے اور پھر دیکھے کہ اس کی ترکیب اس چیز کو دور کرسکتی ہے یا نہیں جس کے غصّہ میں وہ مبتلا تھا

۳۳۴

وَ کَذٰلِکَ أَنْزَلْنَاهُ آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ وَ أَنَّ اللَّهَ يَهْدِي مَنْ يُرِيدُ( ۱۶ ) إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَ الَّذِينَ هَادُوا وَ الصَّابِئِينَ وَ

(۱۶) اور اسی طرح ہم نے اس قرآن کو واضح نشانیوں کی شکل میں نازل کیا ہے اور اللہ جس کو چاہتاہے ہدایت دے دیتا ہے (۱۷) بیشک جو لوگ ایمان لائے اور جنہوں نے یہودیت اختیار کی یا ستارہ پرست ہوگئے یا نصرانی اور

النَّصَارَى وَ الْمَجُوسَ وَ الَّذِينَ أَشْرَکُوا إِنَّ اللَّهَ يَفْصِلُ بَيْنَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِنَّ اللَّهَ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ شَهِيدٌ( ۱۷ )

آتش پرست ہوگئے یا مشرک ہوگئے ہیں خدا قیامت کے دن ان سب کے درمیان یقینی فیصلہ کردے گا کہ اللہ ہر شے کا نگراں اور گواہ ہے

أَ لَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ يَسْجُدُ لَهُ مَنْ فِي السَّمَاوَاتِ وَ مَنْ فِي الْأَرْضِ وَ الشَّمْسُ وَ الْقَمَرُ وَ النُّجُومُ وَ الْجِبَالُ وَ

(۱۸) کیا تم نے نہیں دیکھا کہ زمین و آسمان میں جس قدر بھی صاحبانِ عقل و شعور ہیں اور آفتاب و ماہتاب اور ستارے ,پہاڑ ,درخت ,چوپائے اور انسانوں

الشَّجَرُ وَ الدَّوَابُّ وَ کَثِيرٌ مِنَ النَّاسِ وَ کَثِيرٌ حَقَّ عَلَيْهِ الْعَذَابُ وَ مَنْ يُهِنِ اللَّهُ فَمَا لَهُ مِنْ مُکْرِمٍ إِنَّ اللَّهَ يَفْعَلُ

کی ایک کثرت سب ہی اللہ کے لئے سجدہ گزار ہیں اور ان میں سے بہت سے ایسے بھی ہیں جن پر عذاب ثابت ہوچکا ہے اور ظاہر ہے کہ جسے خدا ذلیل کرنا چاہے اسے کوئی عزّت دینے والا نہیں ہے کہ یقینا اللہ جو

مَا يَشَاءُ( ۱۸ ) هٰذَانِ خَصْمَانِ اخْتَصَمُوا فِي رَبِّهِمْ فَالَّذِينَ کَفَرُوا قُطِّعَتْ لَهُمْ ثِيَابٌ مِنْ نَارٍ يُصَبُّ مِنْ فَوْقِ

چاہتا ہے وہ کرسکتا ہے (۱۹) یہ مومن و کافر دو باہمی دشمن ہیں جنہوں نے پروردگار کے بارے میں آپس میں اختلاف کیا ہے پھر جو لوگ کافر ہیں ان کے واسطے آگ کے کپڑے قطع کئے جائیں گے اور

رُءُوسِهِمُ الْحَمِيمُ‌( ۱۹ ) يُصْهَرُ بِهِ مَا فِي بُطُونِهِمْ وَ الْجُلُودُ( ۲۰ ) وَ لَهُمْ مَقَامِعُ مِنْ حَدِيدٍ( ۲۱ ) کُلَّمَا أَرَادُوا

ان کے سروں پر گرما گرم پانی انڈیلا جائے گا (۲۰) جس سے ان کے پیٹ کے اندر جو کچھ ہے اور ان کی جلدیں سب گل جائیں گی (۲۱) اور ان کے لئے لوہے کے گرز مہیاّ کئے گئے ہیں (۲۲) جب یہ جہنمّ کی تکلیف سے نکل بھاگنا چاہیں

أَنْ يَخْرُجُوا مِنْهَا مِنْ غَمٍّ أُعِيدُوا فِيهَا وَ ذُوقُوا عَذَابَ الْحَرِيقِ‌( ۲۲ ) إِنَّ اللَّهَ يُدْخِلُ الَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا

گے تو دوبارہ اسی میں پلٹا دیئے جائیں گے کہ ابھی اورجہنمّ کا مزہ چکّھو(۲۳) بیشک اللہ صاحبانا یمان اورنیک عمل کرنے والوں کو ان جنتوں میں داخل کرتا ہے

الصَّالِحَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ يُحَلَّوْنَ فِيهَا مِنْ أَسَاوِرَ مِنْ ذَهَبٍ وَ لُؤْلُؤاً وَ لِبَاسُهُمْ فِيهَا حَرِيرٌ( ۲۳ )

جن کے نیچے نہریں جاری ہوتی ہیں انہیں ان جنتوں میں سونے کے کنگن اور موتی پہنائے جائیں گے اور ان کا لباس اس جنّت میں ریشم کا لباس ہوگا

۳۳۵

وَ هُدُوا إِلَى الطَّيِّبِ مِنَ الْقَوْلِ وَ هُدُوا إِلَى صِرَاطِ الْحَمِيدِ( ۲۴ ) إِنَّ الَّذِينَ کَفَرُوا وَ يَصُدُّونَ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ وَ

(۲۴) اور انہیں پاکیزہ قول کی طرف ہدایت دی گئی ہے اور انہیں خدائے حمید کے راستہ کی طرف رہنمائی کی گئی ہے (۲۵) بیشک جن لوگوں نے کفر اختیار کیا اور لوگوں کو اللہ کے راستے اور مسجد الحرام

الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ الَّذِي جَعَلْنَاهُ لِلنَّاسِ سَوَاءً الْعَاکِفُ فِيهِ وَ الْبَادِ وَ مَنْ يُرِدْ فِيهِ بِإِلْحَادٍ بِظُلْمٍ نُذِقْهُ مِنْ عَذَابٍ

سے روکتے ہیں جسے ہم نے تمام انسانوں کے لئے برابر سے قرار دیا ہے چاہے وہ مقامی ہوں یا باہر والے اور جو بھی اس مسجد میں ظلم کے ساتھ الحاد کا ارادہ کرے گا ہم اسے

أَلِيمٍ‌( ۲۵ ) وَ إِذْ بَوَّأْنَا لِإِبْرَاهِيمَ مَکَانَ الْبَيْتِ أَنْ لاَ تُشْرِکْ بِي شَيْئاً وَ طَهِّرْ بَيْتِيَ لِلطَّائِفِينَ وَ الْقَائِمِينَ وَ الرُّکَّعِ

دردناک عذاب کا مزہ چکھائیں گے (۲۶) اور اس وقت کو یاد دلائیں جب ہم نے ابراہیم علیہ السّلام کے لئے بیت اللہ کی جگہ مہیا کی کہ خبردار ہمارے بارے میں کسی طرح کا شرک نہ ہونے پائے اور تم ہمارے گھر کو طواف کرنے والے ,قیام کرنے والے اور رکوع و سجود کرنے والوں کے لئے پاک

السُّجُودِ( ۲۶ ) وَ أَذِّنْ فِي النَّاسِ بِالْحَجِّ يَأْتُوکَ رِجَالاً وَ عَلَى کُلِّ ضَامِرٍ يَأْتِينَ مِنْ کُلِّ فَجٍّ عَمِيقٍ‌( ۲۷ )

و پاکیزہ بنادو (۲۷) اور لوگوں کے درمیان حج کا اعلان کردو کہ لوگ تمہاری طرف پیدل اور لاغر سواریوں پر دور دراز علاقوں سے سوار ہوکر آئیں گے

لِيَشْهَدُوا مَنَافِعَ لَهُمْ وَ يَذْکُرُوا اسْمَ اللَّهِ فِي أَيَّامٍ مَعْلُومَاتٍ عَلَى مَا رَزَقَهُمْ مِنْ بَهِيمَةِ الْأَنْعَامِ فَکُلُوا مِنْهَا وَ

(۲۸) تاکہ اپنے منافع کا مشاہدہ کریں اور چند معین دنوں میں ان چوپایوں پر جو خدا نے بطور رزق عطا کئے ہیں خدا کا نام لیں اورپھر تم اس میں سے کھاؤ اور

أَطْعِمُوا الْبَائِسَ الْفَقِيرَ( ۲۸ ) ثُمَّ لْيَقْضُوا تَفَثَهُمْ وَ لْيُوفُوا نُذُورَهُمْ وَ لْيَطَّوَّفُوا بِالْبَيْتِ الْعَتِيقِ‌( ۲۹ ) ذٰلِکَ وَ مَنْ

بھوکے محتاج افراد کو کھلاؤ (۲۹) پھر لوگوں کو چاہئے کہ اپنے بدن کی کثافت کو دور کریں اور اپنی نذروں کو پورا کریں اور اس قدیم ترین مکان کا طواف کریں (۳۰) یہ ایک حکم خدا ہے اور

يُعَظِّمْ حُرُمَاتِ اللَّهِ فَهُوَ خَيْرٌ لَهُ عِنْدَ رَبِّهِ وَ أُحِلَّتْ لَکُمُ الْأَنْعَامُ إِلاَّ مَا يُتْلَى عَلَيْکُمْ فَاجْتَنِبُوا الرِّجْسَ مِنَ

جو شخص بھی خدا کی محترم چیزوں کی تعظیم کرے گا وہ اس کے حق میں پیش پروردگار بہتری کا سبب ہوگی اور تمہارے لئے تمام جانور حلال کردیئے گئے ہیں علاوہ ان کے جن کے بارے میں تم سے بیان کیا جائے گا لہذا تم ناپاک

الْأَوْثَانِ وَ اجْتَنِبُوا قَوْلَ الزُّورِ( ۳۰ )

بتوں سے پرہیز کرتے رہو اور لغو اور مہمل باتوں سے اجتناب کرتے رہو

۳۳۶

حُنَفَاءَ لِلَّهِ غَيْرَ مُشْرِکِينَ بِهِ وَ مَنْ يُشْرِکْ بِاللَّهِ فَکَأَنَّمَا خَرَّ مِنَ السَّمَاءِ فَتَخْطَفُهُ الطَّيْرُ أَوْ تَهْوِي بِهِ الرِّيحُ فِي

(۳۱) اللہ کے لئے مخلص اور باطل سے کترا کر رہو اور کسی طرح کا شرک اختیار نہ کرو کہ جو کسی کو اس کا شریک بناتا ہے وہ گویا آسمان سے گر پڑتا ہے اور اسے پرندہ اچک لیتا ہے یا ہوا کسی دور

مَکَانٍ سَحِيقٍ‌( ۳۱ ) ذٰلِکَ وَ مَنْ يُعَظِّمْ شَعَائِرَ اللَّهِ فَإِنَّهَا مِنْ تَقْوَى الْقُلُوبِ‌( ۳۲ ) لَکُمْ فِيهَا مَنَافِعُ إِلَى أَجَلٍ

دراز جگہ پر لے جاکر پھینک دیتی ہے (۳۲) یہ ہمارا فیصلہ ہے اور جو بھی اللہ کی نشانیوں کی تعظیم کرے گا یہ تعظیم اس کے دل کے تقویٰ کا نتیجہ ہوگی (۳۳) تمہارے لئے ان قربانی کے جانوروں میں ایک مقررہ

مُسَمًّى ثُمَّ مَحِلُّهَا إِلَى الْبَيْتِ الْعَتِيقِ‌( ۳۳ ) وَ لِکُلِّ أُمَّةٍ جَعَلْنَا مَنْسَکاً لِيَذْکُرُوا اسْمَ اللَّهِ عَلَى مَا رَزَقَهُمْ مِنْ بَهِيمَةِ

مدّت تک فائدے ہی فائدے ہیں اس کے بعد ان کی جگہ خانہ کعبہ کے پاس ہے (۳۴) اور ہم نے ہر قوم کے لئے قربانی کا طریقہ مقرر کردیا ہے تاکہ جن

الْأَنْعَامِ فَإِلٰهُکُمْ إِلٰهٌ وَاحِدٌ فَلَهُ أَسْلِمُوا وَ بَشِّرِ الْمُخْبِتِينَ‌( ۳۴ ) الَّذِينَ إِذَا ذُکِرَ اللَّهُ وَجِلَتْ قُلُوبُهُمْ وَ الصَّابِرِينَ

جانوروں کا رزق ہم نے عطا کیا ہے ان پر نام خدا کا ذکر کریں پھر تمہارا خدا صرف خدائے واحد ہے تم اسی کے اطاعت گزار بنو اور ہمارے گڑگڑانے والے بندوں کو بشارت دے دو (۳۵) جن کے سامنے ذکر خدا آتا ہے تو ان کے دل لرز جاتے ہیں اور وہ جو مصیبت پر صبر کرنے والے

عَلَى مَا أَصَابَهُمْ وَ الْمُقِيمِي الصَّلاَةِ وَ مِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنْفِقُونَ‌( ۳۵ ) وَ الْبُدْنَ جَعَلْنَاهَا لَکُمْ مِنْ شَعَائِرِ اللَّهِ لَکُمْ

اور نماز قائم کرنے والے ہیں اور ہم نے جو رزق دیا ہے اس میں سے ہماری راہ میں خرچ کرنے والے ہیں (۳۶) اور ہم نے قربانیوں کے اونٹ کو بھی اپنی نشانیوں میں سے قرار دیا ہے اس

فِيهَا خَيْرٌ فَاذْکُرُوا اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهَا صَوَافَّ فَإِذَا وَجَبَتْ جُنُوبُهَا فَکُلُوا مِنْهَا وَ أَطْعِمُوا الْقَانِعَ وَ الْمُعْتَرَّ کَذٰلِکَ

میں تمہارے لئے خیر ہے لہذا اس پر کھڑے ہونے کی حالت ہی میں نام خدا کا ذکر کرو اور اس کے بعد جب اس کے تمام پہلو گر جائیں تو اس میں سے خود بھی کھاؤ اور قناعت کرنے والے اور مانگنے والے سب غریبوں کو کھلاؤ کہ

سَخَّرْنَاهَا لَکُمْ لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُونَ‌( ۳۶ ) لَنْ يَنَالَ اللَّهَ لُحُومُهَا وَ لاَ دِمَاؤُهَا وَ لٰکِنْ يَنَالُهُ التَّقْوَى مِنْکُمْ کَذٰلِکَ

ہم نے انہیں تمہارے لئے مسخر کردیا ہے تاکہ تم شکر گزار بندے بن جاؤ (۳۷) خدا تک ان جانوروں کا گوشت جانے والا ہے اور نہ خون اس کی بارگاہ میں صرف تمہارا تقویٰ جاتا

سَخَّرَهَا لَکُمْ لِتُکَبِّرُوا اللَّهَ عَلَى مَا هَدَاکُمْ وَ بَشِّرِ الْمُحْسِنِينَ‌( ۳۷ ) إِنَّ اللَّهَ يُدَافِعُ عَنِ الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ اللَّهَ لاَ

ہے اور اسی طرح ہم نے ان جانوروں کو تمہارا تابع بنادیا ہے کہ خدا کی دی ہوئی ہدایت پر اس کی کبریائی کا اعلان کرو اور نیک عمل والوں کو بشارت دے دو (۳۸) بیشک اللہ صاحبانِ ایمان کی طرف سے دفاع کرتا ہے اور یقینا اللہ

يُحِبُّ کُلَّ خَوَّانٍ کَفُورٍ( ۳۸ )

خیانت کرنے والے کافروں کو ہرگز دوست نہیں رکھتا ہے

۳۳۷

أُذِنَ لِلَّذِينَ يُقَاتَلُونَ بِأَنَّهُمْ ظُلِمُوا وَ إِنَّ اللَّهَ عَلَى نَصْرِهِمْ لَقَدِيرٌ( ۳۹ ) الَّذِينَ أُخْرِجُوا مِنْ دِيَارِهِمْ بِغَيْرِ حَقٍّ إِلاَّ

(۳۹) جن لوگوں سے مسلسل جنگ کی جارہی ہے انہیں ان کی مظلومیت کی بنائ پر جہاد کی اجازت دے دی گئی ہے اور یقینا اللہ ان کی مدد پر قدرت رکھنے والا ہے (۴۰) یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے گھروں سے بلا کسی حق کے نکال دیئے گئے ہیں علاوہ

أَنْ يَقُولُوا رَبُّنَا اللَّهُ وَ لَوْ لاَ دَفْعُ اللَّهِ النَّاسَ بَعْضَهُمْ بِبَعْضٍ لَهُدِّمَتْ صَوَامِعُ وَ بِيَعٌ وَ صَلَوَاتٌ وَ مَسَاجِدُ يُذْکَرُ

اس کے کہ وہ یہ کہتے ہیں کہ ہمارا پروردگار اللہ ہے اور اگر خدا بعض لوگوں کو بعض کے ذریعہ نہ روکتا ہوتا تو تمام گرجے اور یہودیوں کے عبادت خانے اور مجوسیوں کے عبادت خانے اور مسجدیں سب منہدم کردی جاتیں ا

فِيهَا اسْمُ اللَّهِ کَثِيراً وَ لَيَنْصُرَنَّ اللَّهُ مَنْ يَنْصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِيٌّ عَزِيزٌ( ۴۰ ) الَّذِينَ إِنْ مَکَّنَّاهُمْ فِي الْأَرْضِ أَقَامُوا

ور اللہ اپنے مددگاروں کی یقینا مدد کرے گا کہ وہ یقینا صاحبِ قوت بھی ہے اور صاحبِ عزّت بھی ہے (۴۱) یہ وہ لوگ ہیں جنہیں ہم نے زمین میں اختیار دیا تو انہوں نے

الصَّلاَةَ وَ آتَوُا الزَّکَاةَ وَ أَمَرُوا بِالْمَعْرُوفِ وَ نَهَوْا عَنِ الْمُنْکَرِ وَ لِلَّهِ عَاقِبَةُ الْأُمُورِ( ۴۱ ) وَ إِنْ يُکَذِّبُوکَ فَقَدْ

نماز قائم کیً اور زکات ادا کی اور نیکیوں کا حکم دیا اور برائیوں سے روکا اور یہ طے ہے کہ جملہ امور کا انجام خدا کے اختیار میں ہے (۴۲) اور پیغمبرعلیہ السّلام اگر یہ لوگ آپ کو جھٹلاتے

کَذَّبَتْ قَبْلَهُمْ قَوْمُ نُوحٍ وَ عَادٌ وَ ثَمُودُ( ۴۲ ) وَ قَوْمُ إِبْرَاهِيمَ وَ قَوْمُ لُوطٍ( ۴۳ ) وَ أَصْحَابُ مَدْيَنَ وَ کُذِّبَ

ہیں تو ان سے پہلے قوم نوح ,قوم عاد اور قوم ثمود نے یہی کام کیا تھا (۴۳) اور قوم ابراہیم اور قوم لوط نے بھی (۴۴) اور اصحاب مدین نے بھی اور

مُوسَى فَأَمْلَيْتُ لِلْکَافِرِينَ ثُمَّ أَخَذْتُهُمْ فَکَيْفَ کَانَ نَکِيرِ( ۴۴ ) فَکَأَيِّنْ مِنْ قَرْيَةٍ أَهْلَکْنَاهَا وَ هِيَ ظَالِمَةٌ فَهِيَ

موسٰی کو بھی جھٹلایا گیا ہے تو ہم نے کفار کو مہلت دے دی اور پھر اس کے بعد انہیں اپنی گرفت میں لے لیا تو سب نے دیکھ لیا کہ ہمارا عذاب کیسا ہوتا ہے (۴۵) غرض کتنی ہی بستیاں ہیں جنہیں ہم نے تباہ و برباد کردیا کہ وہ ظالم تھیں

خَاوِيَةٌ عَلَى عُرُوشِهَا وَ بِئْرٍ مُعَطَّلَةٍ وَ قَصْرٍ مَشِيدٍ( ۴۵ ) أَ فَلَمْ يَسِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَتَکُونَ لَهُمْ قُلُوبٌ يَعْقِلُونَ

تو اب وہ اپنی چھتوں کے بل الٹی پڑی ہیں اور ان کے کنویں معطل پڑے ہیں اور ان کے مضبوط محل بھی مسمار ہوگئے ہیں (۴۶) کیا ان لوگوں نے زمین میں سیر نہیں کی ہے کہ ان کے پاس ایسے دل ہوتے جو سمجھ سکتے

بِهَا أَوْ آذَانٌ يَسْمَعُونَ بِهَا فَإِنَّهَا لاَ تَعْمَى الْأَبْصَارُ وَ لٰکِنْ تَعْمَى الْقُلُوبُ الَّتِي فِي الصُّدُورِ( ۴۶ )

اور ایسے کان ہوتے جو سن سکتے اس لئے کہ درحقیقت آنکھیں اندھی نہیں ہوتی ہیں بلکہ وہ دل اندھے ہوتے ہیں جو سینوں کے اندر پائے جاتے ہیں

۳۳۸

وَ يَسْتَعْجِلُونَکَ بِالْعَذَابِ وَ لَنْ يُخْلِفَ اللَّهُ وَعْدَهُ وَ إِنَّ يَوْماً عِنْدَ رَبِّکَ کَأَلْفِ سَنَةٍ مِمَّا تَعُدُّونَ‌( ۴۷ ) وَ کَأَيِّنْ

(۴۷) پیغمبرعلیہ السّلام یہ لوگ آپ سے عذاب میں عجلت کا تقاضا کررہے ہیں حالانکہ خدا اپنے وعدہ کے خلاف ہرگز نہیں کرسکتا ہے اور آپ کے پروردگار کے نزدیک ایک دن بھی ان کے شمار کے ہزار سال کے برابر ہوتا ہے (۴۸) اور کتنی ہی بستیاں تھیں

مِنْ قَرْيَةٍ أَمْلَيْتُ لَهَا وَهِيَ ظَالِمَةٌ ثُمَّ أَخَذْتُهَا وَ إِلَيَّ الْمَصِيرُ( ۴۸ ) قُلْ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّمَا أَنَا لَکُمْ نَذِيرٌ مُبِينٌ‌( ۴۹ )

جنہیں ہم نے مہلت دی حالانکہ وہ ظالم تھیں پھر ہم نے انہیں اپنی گرفت میں لے لیا اور بالآخر سب کی بازگشت ہماری ہی طرف ہے (۴۹) آپ کہہ دیجئے کہ انسانو ! میں تمہارے لئے صرف واضح طور پر ڈرانے والا ہوں

فَالَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَهُمْ مَغْفِرَةٌ وَ رِزْقٌ کَرِيمٌ‌( ۵۰ ) وَ الَّذِينَ سَعَوْا فِي آيَاتِنَا مُعَاجِزِينَ أُولٰئِکَ

(۵۰) پھر جو لوگ ایمان لے آئے اور انہوں نے نیک اعمال کئے ہیں ان کے لئے مغفرت اور بہترین رزق ہے (۵۱) اور جن لوگوں نے ہماری نشانیوں کے بارے میں کوشش کی کہ ہم کو عاجز کردیں وہ سب کے

أَصْحَابُ الْجَحِيمِ‌( ۵۱ ) وَ مَا أَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِکَ مِنْ رَسُولٍ وَ لاَ نَبِيٍّ إِلاَّ إِذَا تَمَنَّى أَلْقَى الشَّيْطَانُ فِي أُمْنِيَّتِهِ

سب جہنمّ میں جانے والے ہیں (۵۲) اور ہم نے آپ سے پہلے کوئی ایسا رسول یا نبی نہیں بھیجا ہے کہ جب بھی اس نے کوئی نیک آرزو کی تو شیطان نے اس کی آرزو کی راہ میں رکاوٹ ڈال دی

فَيَنْسَخُ اللَّهُ مَا يُلْقِي الشَّيْطَانُ ثُمَّ يُحْکِمُ اللَّهُ آيَاتِهِ وَ اللَّهُ عَلِيمٌ حَکِيمٌ‌( ۵۲ ) لِيَجْعَلَ مَا يُلْقِي الشَّيْطَانُ فِتْنَةً

تو پھر خدا نے شیطان کی ڈالی ہوئی رکاوٹ کو مٹا دیا اور پھر اپنی آیات کو مستحکم بنادیا کہ وہ بہت زیادہ جاننے والا اور صاحبِ حکمت ہے (۵۳) تاکہ وہ شیطانی القائ کو ان لوگوں کے لئے آزمائش بنادے

لِلَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ مَرَضٌ وَ الْقَاسِيَةِ قُلُوبُهُمْ وَ إِنَّ الظَّالِمِينَ لَفِي شِقَاقٍ بَعِيدٍ( ۵۳ ) وَ لِيَعْلَمَ الَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ

جن کے قلوب میں مرض ہے اور جن کے دل سخت ہوگئے ہیں اور ظالمین یقینا بہت دور رس نافرمانی میں پڑے ہوئے ہیں (۵۴) اور اس لئے بھی کہ صاحبانِ علم کو معلوم ہوجائے

أَنَّهُ الْحَقُّ مِنْ رَبِّکَ فَيُؤْمِنُوا بِهِ فَتُخْبِتَ لَهُ قُلُوبُهُمْ وَ إِنَّ اللَّهَ لَهَادِ الَّذِينَ آمَنُوا إِلَى صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ‌( ۵۴ ) وَ لاَ

کہ یہ وحی پروردگار کی طرف سے برحق ہے اور اس طرح وہ ایمان لے آئیں اور پھر ان کے دل اس کی بارگاہ میں عاجزی کا اظہار کریں اور یقینا اللہ ایمان لانے والوں کو سیدھے ر استہ کی طرف ہدایت کرنے والا ہے (۵۵) اور یہ

يَزَالُ الَّذِينَ کَفَرُوا فِي مِرْيَةٍ مِنْهُ حَتَّى تَأْتِيَهُمُ السَّاعَةُ بَغْتَةً أَوْ يَأْتِيَهُمْ عَذَابُ يَوْمٍ عَقِيمٍ‌( ۵۵ )

کفر اختیار کرنے والے ہمیشہ اس کی طرف سے شبہ ہی میں رہیں گے یہاں تک کہ اچانک ان کے پاس قیامت آجائے یا کسی منحوس دن کا عذاب وارد ہوجائے

۳۳۹

الْمُلْکُ يَوْمَئِذٍ لِلَّهِ يَحْکُمُ بَيْنَهُمْ فَالَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فِي جَنَّاتِ النَّعِيمِ‌( ۵۶ ) وَ الَّذِينَ کَفَرُوا وَ

(۵۶) آج کے دن ملک اللہ کے لئے ہے اور وہی ان سب کے درمیان فیصلہ کرے گا پھر جو لوگ ایمان لے آئے اور انہوں نے نیک اعمال کئے وہ نعمتوں والی جنّت میں رہیں گے (۵۷) اور جن لوگوں نے کفر اختیار کیا اور

کَذَّبُوا بِآيَاتِنَا فَأُولٰئِکَ لَهُمْ عَذَابٌ مُهِينٌ‌( ۵۷ ) وَ الَّذِينَ هَاجَرُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ ثُمَّ قُتِلُوا أَوْ مَاتُوا لَيَرْزُقَنَّهُمُ اللَّهُ

ہماری آیتوں کی تکذیب کی ان کے لئے نہایت درجہ کا رسوا کن عذاب ہے (۵۸) اور جن لوگوں نے راہ خدا میں ہجرت کی اور پھر قتل ہوگئے یا انہیں موت آگئی تو یقینا خدا انہیں

رِزْقاً حَسَناً وَ إِنَّ اللَّهَ لَهُوَ خَيْرُ الرَّازِقِينَ‌( ۵۸ ) لَيُدْخِلَنَّهُمْ مُدْخَلاً يَرْضَوْنَهُ وَ إِنَّ اللَّهَ لَعَلِيمٌ حَلِيمٌ‌( ۵۹ ) ذٰلِکَ وَ

بہترین رزق عطا کرے گا کہ وہ بیشک بہترین رزق دینے والا ہے (۵۹) وہ انہیں ایسی جگہ پہنچائے گا جسے وہ پسند کرتے ہوں گے اور اللہ بہت زیادہ جاننے والا اور برداشت کرنے والا ہے (۶۰) یہ سب اپنے

مَنْ عَاقَبَ بِمِثْلِ مَا عُوقِبَ بِهِ ثُمَّ بُغِيَ عَلَيْهِ لَيَنْصُرَنَّهُ اللَّهُ إِنَّ اللَّهَ لَعَفُوٌّ غَفُورٌ( ۶۰ ) ذٰلِکَ بِأَنَّ اللَّهَ يُولِجُ اللَّيْلَ فِي

مقام پر ہے لیکن اس کے بعد جو دشمن کو اتنی ہی سزادے جتنا کہ اسے ستایا گیا ہے اور پھربھی اس پر ظلم کیا جائے تو خدا اس کی مدد ضرور کرے گا کہ وہ یقینا بہت معاف کرنے والا اور بخشنے والا ہے (۶۱) یہ سب اس لئے ہے کہ خدا رات کو دن میں داخل کرتا ہے

النَّهَارِ وَ يُولِجُ النَّهَارَ فِي اللَّيْلِ وَ أَنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ بَصِيرٌ( ۶۱ ) ذٰلِکَ بِأَنَّ اللَّهَ هُوَ الْحَقُّ وَ أَنَّ مَا يَدْعُونَ مِنْ دُونِهِ

اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے اور اللہ بہت زیادہ سننے والا اور دیکھنے والا ہے (۶۲) یہ اس لئے ہے کہ خدا ہی یقینا برحق ہے اور اس کے علاوہ جس کو بھی یہ لوگ پکارتے ہیں

هُوَ الْبَاطِلُ وَ أَنَّ اللَّهَ هُوَ الْعَلِيُّ الْکَبِيرُ( ۶۲ ) أَ لَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ أَنْزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَتُصْبِحُ الْأَرْضُ مُخْضَرَّةً إِنَّ

وہ سب باطل ہیں اور اللہ بہت زیادہ بلندی والا اور بزرگی اور عظمت والا ہے (۶۳) کیا تم نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے آسمان سے پانی برسایا تو اس سے زمین سرسبز وشاداب ہوجاتی ہے یقینا

اللَّهَ لَطِيفٌ خَبِيرٌ( ۶۳ ) لَهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ مَا فِي الْأَرْضِ وَ إِنَّ اللَّهَ لَهُوَ الْغَنِيُّ الْحَمِيدُ( ۶۴ )

اللہ بہت زیادہ مہربان اور حالات کی خبر رکھنے والا ہے (۶۴) آسمانوں اور زمین میں جو کچھ بھی ہے سب اسی کے لئے ہے اور یقینا وہ سب سے بے نیاز اور قابلِ حمد و ستائش ہے

۳۴۰