قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )0%

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ ) مؤلف:
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات: متن قرآن اور ترجمہ
صفحے: 609

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف: علامہ السید ذیشان حیدر جوادی قدس سرہ
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات:

صفحے: 609
مشاہدے: 126880
ڈاؤنلوڈ: 4633

تبصرے:

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 609 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 126880 / ڈاؤنلوڈ: 4633
سائز سائز سائز
قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف:
اردو

أَ لَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ سَخَّرَ لَکُمْ مَا فِي الْأَرْضِ وَ الْفُلْکَ تَجْرِي فِي الْبَحْرِ بِأَمْرِهِ وَ يُمْسِکُ السَّمَاءَ أَنْ تَقَعَ عَلَى

(۶۵) کیا تم نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے تمہارے لئے زمین کی تمام چیزوں کو مسخر کردیا ہے اور کشتیاں بھی دریا میں اسی کے حکم سے چلتی ہیں اور وہی آسمانوں کو روکے ہوئے ہے کہ اس کی اجازت

الْأَرْضِ إِلاَّ بِإِذْنِهِ إِنَّ اللَّهَ بِالنَّاسِ لَرَءُوفٌ رَحِيمٌ‌( ۶۵ ) وَ هُوَ الَّذِي أَحْيَاکُمْ ثُمَّ يُمِيتُکُمْ ثُمَّ يُحْيِيکُمْ إِنَّ الْإِنْسَانَ

کے بغیر زمین پر نہیں گر سکتا ہے-اللہ اپنے بندوں پر بڑا شفیق اور مہربان ہے (۶۶) وہی خدا ہے جس نے تم کو حیات دی ہے اور پھر موت دے گا اور پھر زندہ کرے گا مگر انسان بڑا انکار کرنے والا اور

لَکَفُورٌ( ۶۶ ) لِکُلِّ أُمَّةٍ جَعَلْنَا مَنْسَکاً هُمْ نَاسِکُوهُ فَلاَ يُنَازِعُنَّکَ فِي الْأَمْرِ وَ ادْعُ إِلَى رَبِّکَ إِنَّکَ لَعَلَى هُدًى

ناشکرا ہے (۶۷) ہر امّت کے لئے ایک طریقہ عبادت ہے جس پر وہ عمل کررہی ہے لہذا اس امر میں ان لوگوں کو آپ سے جھگڑا نہیں کرنا چاہئے اور آپ انہیں اپنے پروردگار کی طرف دعوت دیں کہ آپ بالکل سیدھی

مُسْتَقِيمٍ‌( ۶۷ ) وَ إِنْ جَادَلُوکَ فَقُلِ اللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا تَعْمَلُونَ‌( ۶۸ ) اللَّهُ يَحْکُمُ بَيْنَکُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِيمَا کُنْتُمْ فِيهِ

ہدایت کے راستہ پر ہیں (۶۸) اور اگر یہ آپ سے جھگڑا کریں تو کہہ دیجئے کہ اللہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے (۶۹) اللہ ہی تمہارے درمیان روزِ قیامت ان باتوں کا فیصلہ کرے گا جن باتوں میں

تَخْتَلِفُونَ‌( ۶۹ ) أَ لَمْ تَعْلَمْ أَنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ مَا فِي السَّمَاءِ وَ الْأَرْضِ إِنَّ ذٰلِکَ فِي کِتَابٍ إِنَّ ذٰلِکَ عَلَى اللَّهِ يَسِيرٌ( ۷۰ )

تم اختلاف کررہے ہو (۷۰) کیا تمہیں نہیں معلوم ہے کہ اللہ زمین اور آسمان کی تمام باتوں کو خوب جانتا ہے اور یہ سب باتیں کتاب میں محفوظ ہیں اور سب باتیں خدا کے لئے بہت آسان ہیں

وَ يَعْبُدُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهِ سُلْطَاناً وَ مَا لَيْسَ لَهُمْ بِهِ عِلْمٌ وَ مَا لِلظَّالِمِينَ مِنْ نَصِيرٍ( ۷۱ ) وَ إِذَا

(۷۱) اور یہ لوگ خدا کو چھوڑ کر ان کی پرستش کرتے ہیں جن کے بارے میں نہ خدا نے کوئی دلیل نازل کی ہے اور نہ خود انہیں کوئی علم ہے اور ظالمین کے لئے واقعا کوئی مددگار نہیں ہے (۷۲) اور جب

تُتْلَى عَلَيْهِمْ آيَاتُنَا بَيِّنَاتٍ تَعْرِفُ فِي وُجُوهِ الَّذِينَ کَفَرُوا الْمُنْکَرَ يَکَادُونَ يَسْطُونَ بِالَّذِينَ يَتْلُونَ عَلَيْهِمْ آيَاتِنَا

ان کے سامنے ہماری واضح آیتیں پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو تم دیکھتے ہو کہ کفر اختیار کرنے والوں کے چہرہ پر ناگواری کے آثار ظاہر ہوجاتے ہیں اور قریب ہوتا ہے کہ وہ ان تلاوت کرنے والوں پر حملہ کربیٹھیں

قُلْ أَ فَأُنَبِّئُکُمْ بِشَرٍّ مِنْ ذٰلِکُمُ النَّارُ وَعَدَهَا اللَّهُ الَّذِينَ کَفَرُوا وَ بِئْسَ الْمَصِيرُ( ۷۲ )

تو کہہ دیجئے کہ میں اس سے بدتر بات کے بارے میں بتلا رہا ہوں اور وہ جہنمّ ہے جس کا خدا نے کافروں سے وعدہ کیا ہے اور وہ بہت برا انجام ہے

۳۴۱

يَا أَيُّهَا النَّاسُ ضُرِبَ مَثَلٌ فَاسْتَمِعُوا لَهُ إِنَّ الَّذِينَ تَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ لَنْ يَخْلُقُوا ذُبَاباً وَ لَوِ اجْتَمَعُوا لَهُ وَ إِنْ

(۷۳) انسانوں تمہارے لئے ایک مثل بیان کی گئی ہے لہذا اسے غور سے سنو-یہ لوگ جنہیں تم خدا کو چھوڑ کر آواز دیتے ہو یہ سب مل بھی جائیں تو ایک مکھی نہیں پیدا کرسکتے ہیں اور اگر مکھی ان سے کوئی

يَسْلُبْهُمُ الذُّبَابُ شَيْئاً لاَ يَسْتَنْقِذُوهُ مِنْهُ ضَعُفَ الطَّالِبُ وَ الْمَطْلُوبُ‌( ۷۳ ) مَا قَدَرُوا اللَّهَ حَقَّ قَدْرِهِ إِنَّ اللَّهَ

چیز چھین لے تو یہ اس سے چھڑا بھی نہیں سکتے ہیں کہ طالب اور مطلوب دونوں ہی کمزور ہیں (۷۴) افسوس کہ ان لوگوں نے خدا کی واقعی قدر نہیں پہچانی اور بیشک اللہ بڑا

لَقَوِيٌّ عَزِيزٌ( ۷۴ ) اللَّهُ يَصْطَفِي مِنَ الْمَلاَئِکَةِ رُسُلاً وَ مِنَ النَّاسِ إِنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ بَصِيرٌ( ۷۵ ) يَعْلَمُ مَا بَيْنَ

قدرت والا اور سب پر غالب ہے(۷۵) اللہ ملائکہ اور انسانوں میں سے اپنے نمائندے منتخب کرتا ہے اوروہ بڑا سننے والا اور خوب دیکھنے والا ہے (۷۶) وہ ان کے

أَيْدِيهِمْ وَ مَا خَلْفَهُمْ وَ إِلَى اللَّهِ تُرْجَعُ الْأُمُورُ( ۷۶ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا ارْکَعُوا وَ اسْجُدُوا وَ اعْبُدُوا رَبَّکُمْ وَ

سامنے اور پشت کی تمام باتوں کو جانتا ہے اور تمام امور اسی کی طرف پلٹ کر جانے والے ہیں (۷۷) ایمان والو ! رکوع کروً سجدہ کرو اور اپنے رب کی عبادت کرو اور

افْعَلُوا الْخَيْرَ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُونَ‌( ۷۷ ) وَجَاهِدُوا فِي اللَّهِ حَقَّ جِهَادِهِ هُوَ اجْتَبَاکُمْ وَ مَا جَعَلَ عَلَيْکُمْ فِي الدِّينِ

کارخیر انجام دو کہ شاید اسی طرح کامیاب ہوجاؤ اور نجات حاصل کرلو (۷۸) اور اللہ کے بارے میں اس طرح جہاد کرو جو جہاد کرنے کا حق ہے کہ اس نے تمہیں منتخب کیا ہے اور دین

مِنْ حَرَجٍ مِلَّةَ أَبِيکُمْ إِبْرَاهِيمَ هُوَ سَمَّاکُمُ الْمُسْلِمِينَ مِنْ قَبْلُ وَ فِي هٰذَا لِيَکُونَ الرَّسُولُ شَهِيداً عَلَيْکُمْ وَ تَکُونُوا

میں کوئی زحمت نہیں قرار دی ہے یہی تمہارے بابا ابراہیم علیہ السّلام کا دین ہے اس نے تمہارا نام پہلے بھی اور اس قرآن میں بھی مسلم اور اطاعت گزار رکھا ہے تاکہ رسول

شُهَدَاءَ عَلَى النَّاسِ فَأَقِيمُوا الصَّلاَةَ وَآتُوا الزَّکَاةَ وَ اعْتَصِمُوا بِاللَّهِ هُوَ مَوْلاَکُمْ فَنِعْمَ الْمَوْلَى وَ نِعْمَ النَّصِيرُ( ۷۸ )

تمہارے اوپر گواہ رہے اور تم لوگوں کے اعمال کے گواہ رہو لہذا اب تم نماز قائم کرو زکات اداکرو اور اللہ سے باقاعدہ طور پر وابستہ ہوجاؤ کہ وہی تمہارا مولا ہے اور وہی بہترین مولا اور بہترین مددگار ہے

۳۴۲

( سورة المؤمنون)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

قَدْ أَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ‌( ۱ ) الَّذِينَ هُمْ فِي صَلاَتِهِمْ خَاشِعُونَ‌( ۲ ) وَ الَّذِينَ هُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُونَ‌( ۳ ) وَ الَّذِينَ

(۱) یقینا صاحبانِ ایمان کامیاب ہوگئے (۲) جو اپنی نمازوں میں گڑگڑانے والے ہیں (۳) اور لغو باتوں سے اعراض کرنے والے ہیں (۴) اور

هُمْ لِلزَّکَاةِ فَاعِلُونَ‌( ۴ ) وَ الَّذِينَ هُمْ لِفُرُوجِهِمْ حَافِظُونَ‌( ۵ ) إِلاَّ عَلَى أَزْوَاجِهِمْ أَوْ مَا مَلَکَتْ أَيْمَانُهُمْ فَإِنَّهُمْ

زکوِ اداکرنے والے ہیں(۵) اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرنے والے ہیں(۶)علاوہ اپنی بیویوں اوراپنے ہاتھوں کی ملکیت کنیزوں کے کہ ان کے معاملہ میں ان پر

غَيْرُ مَلُومِينَ‌( ۶ ) فَمَنِ ابْتَغَى وَرَاءَ ذٰلِکَ فَأُولٰئِکَ هُمُ العَادُونَ‌( ۷ ) وَ الَّذِينَ هُمْ لِأَمَانَاتِهِمْ وَ عَهْدِهِمْ رَاعُونَ‌( ۸ )

کوئی الزام آنے والا نہیں ہے (۷) پھر اس کے علاوہ جو کوئی اور راستہ تلاش کرے گا وہ زیادتی کرنے والا ہوگا (۸) اور جو مومنین اپنی امانتوں اور اپنے وعدوں کا لحاظ رکھنے والے ہیں

وَالَّذِينَ هُمْ عَلَى صَلَوَاتِهِمْ يُحَافِظُونَ‌( ۹ ) أُولٰئِکَ هُمُ الْوَارِثُونَ‌( ۱۰ ) الَّذِينَ يَرِثُونَ الْفِرْدَوْسَ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ‌( ۱۱ )

(۹) اور جو اپنی نمازوں کی پابندی کرنے والے ہیں (۱۰) درحقیقت یہی وہ وارثان جنتّ ہیں (۱۱) جو فردوس کے وارث بنیں گے اور اس میں ہمیشہ ہمیشہ رہنے والے ہیں

وَ لَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنْسَانَ مِنْ سُلاَلَةٍ مِنْ طِينٍ‌( ۱۲ ) ثُمَّ جَعَلْنَاهُ نُطْفَةً فِي قَرَارٍ مَکِينٍ‌( ۱۳ ) ثُمَّ خَلَقْنَا النُّطْفَةَ

(۱۲) اور ہم نے انسان کو گیلی مٹی سے پیدا کیا ہے (۱۳) پھر اسے ایک محفوظ جگہ پر نطفہ بناکر رکھا ہے (۱۴) پھر نطفہ کوعلقہ بنایا ہے اور پھر

عَلَقَةً فَخَلَقْنَا الْعَلَقَةَ مُضْغَةً فَخَلَقْنَا الْمُضْغَةَ عِظَاماً فَکَسَوْنَا الْعِظَامَ لَحْماً ثُمَّ أَنْشَأْنَاهُ خَلْقاً آخَرَ فَتَبَارَکَ اللَّهُ

علقہ سے مضغہ پیدا کیا ہے اور پھر مضغہ سے ہڈیاں پیدا کی ہیں اور پھر ہڈیوں پر گوشت چڑھایا ہے پھر ہم نے اسے ایک دوسری مخلوق بنادیا ہے تو کس قدر بابرکت ہے وہ خدا جو سب سے

أَحْسَنُ الْخَالِقِينَ‌( ۱۴ ) ثُمَّ إِنَّکُمْ بَعْدَ ذٰلِکَ لَمَيِّتُونَ‌( ۱۵ ) ثُمَّ إِنَّکُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ تُبْعَثُونَ‌( ۱۶ ) وَ لَقَدْ خَلَقْنَا

بہتر خلق کرنے والا ہے (۱۵) پھر اس کے بعد تم سب مرجانے والے ہو (۱۶) پھر اس کے بعد تم روز قیامت دوبارہ اٹھائے جاؤ گے (۱۷) اور ہم

فَوْقَکُمْ سَبْعَ طَرَائِقَ وَ مَا کُنَّا عَنِ الْخَلْقِ غَافِلِينَ‌( ۱۷ )

نے تمہارے اوپر تہ بہ تہ سات آسمان بنائے ہیں اور ہم اپنی مخلوقات سے غافل نہیں ہیں

۳۴۳

وَ أَنْزَلْنَا مِنَ السَّمَاءِ مَاءً بِقَدَرٍ فَأَسْکَنَّاهُ فِي الْأَرْضِ وَ إِنَّا عَلَى ذَهَابٍ بِهِ لَقَادِرُونَ‌( ۱۸ ) فَأَنْشَأْنَا لَکُمْ بِهِ جَنَّاتٍ

(۱۸) اور ہم نے آسمان سے ایک مخصوص مقدار میں پانی نازل کیا ہے اور پھر اسے زمین میں ٹھہرا دیا ہے جب کہ ہم اس کے واپس لے جانے پر بھی قادر تھے (۱۹) پھر ہم نے اس پانی سے تمہارے لئے خرمے

مِنْ نَخِيلٍ وَ أَعْنَابٍ لَکُمْ فِيهَا فَوَاکِهُ کَثِيرَةٌ وَ مِنْهَا تَأْکُلُونَ‌( ۱۹ ) وَ شَجَرَةً تَخْرُجُ مِنْ طُورِ سَيْنَاءَ تَنْبُتُ بِالدُّهْنِ وَ

اور انگور کے باغات پیدا کئے ہیں جن میں بہت زیادہ میوے پائے جاتے ہیں اور تم ان ہی میں سے کچھ کھا بھی لیتے ہو (۲۰) اور وہ درخت پیدا کیا ہے جو طور سینا میں پیدا ہوتا ہے اس سے تیل بھی نکلتا ہے اور

صِبْغٍ لِلْآکِلِينَ‌( ۲۰ ) وَإِنَّ لَکُمْ فِي الْأَنْعَامِ لَعِبْرَةً نُسْقِيکُمْ مِمَّافِي بُطُونِهَا وَلَکُمْ فِيهَا مَنَافِعُ کَثِيرَةٌ وَمِنْهَا تَأْکُلُونَ‌( ۲۱ )

وہ کھانے والوں کے لئے سالن بھی ہے (۲۱) اور بیشک تمہارے لئے ان جانوروں میں بھی عبرت کا سامان ہے کہ ہم ان کے شکم میں سے تمہارے سیراب کرنے کا انتظام کرتے ہیںاور تمہارے لئے ان میں بہت سے فوائد ہیں اور ان میں سے بھی تم کھاتے ہو (۲۲)

وَ عَلَيْهَا وَ عَلَى الْفُلْکِ تُحْمَلُونَ‌( ۲۲ ) وَ لَقَدْ أَرْسَلْنَا نُوحاً إِلَى قَوْمِهِ فَقَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُوا اللَّهَ مَا لَکُمْ مِنْ إِلٰهٍ

اور تمہیں ان جانوروں پر اور کشتیوں پر سوار کیا جاتا ہے (۲۳) اور ہم نے نوح کو ان کی قوم کی طرف بھیجا تو انہوں نے کہا کہ قوم والو خدا کی عبادت

کرو کہ تمہارے لئے اس کے علاوہ کوئی خدا

غَيْرُهُ أَ فَلاَ تَتَّقُونَ‌( ۲۳ ) فَقَالَ الْمَلَأُ الَّذِينَ کَفَرُوا مِنْ قَوْمِهِ مَا هٰذَا إِلاَّ بَشَرٌ مِثْلُکُمْ يُرِيدُ أَنْ يَتَفَضَّلَ عَلَيْکُمْ

نہیں ہے تو تم اس سے کیوں نہیں ڈرتے ہو (۲۴) ان کی قوم کے کافر رؤسائ نے کہا کہ یہ نوح تمہارے ہی جیسے انسان ہیں جو تم پر برتری حاصل

کرنا چاہتے ہیںحالانک

وَ لَوْ شَاءَ اللَّهُ لَأَنْزَلَ مَلاَئِکَةً مَا سَمِعْنَا بِهٰذَا فِي آبَائِنَا الْأَوَّلِينَ‌( ۲۴ ) إِنْ هُوَ إِلاَّ رَجُلٌ بِهِ جِنَّةٌ فَتَرَبَّصُوا بِهِ حَتَّى

ہ خدا چاہتا تو ملائکہ کو بھی نازل کرسکتا تھا. یہ تو ہم نے اپنے باپ دادا سے کبھی نہیں سنا ہے (۲۵) درحقیقت یہ ایک ایسے انسان ہیں جنہیں جنون ہوگیا ہ

ہے لہذا چند دن ان کے حالات کا انتظار

حِينٍ‌( ۲۵ ) قَالَ رَبِّ انْصُرْنِي بِمَا کَذَّبُونِ‌( ۲۶ ) فَأَوْحَيْنَا إِلَيْهِ أَنِ اصْنَعِ الْفُلْکَ بِأَعْيُنِنَا وَ وَحْيِنَا فَإِذَا جَاءَ أَمْرُنَا وَ َ

کرو (۲۶) تو نوح نے دعا کی کہ پروردگار ان کی تکذیب کے مقابلہ میں میری مدد فرما (۲۷) تو ہم نے ان کی طرف وحی کی کہ ہماری نگاہ کے سامنے اور ہمارے اشارہ کے

فَارالتَّنُّورُ فَاسْلُکْ فِيهَا مِنْ کُلٍّ زَوْجَيْنِ اثْنَيْنِ وَ أَهْلَکَ إِلاَّ مَنْ سَبَقَ عَلَيْهِ الْقَوْلُ مِنْهُمْ وَ لاَ تُخَاطِبْنِي فِي الَّذِينَ

مطابق کشتی بناؤ اور پھر جب ہمارا حکم آجائے اور تنور ابلنے لگے تو اسی کشتی میں ہر جوڑے میں سے دو دو کو لے لینا اور اپنے اہل کو لے کر روانہ ہوجانا علاوہ ان افراد کے جن کے بارے میں پہلے ہی ہمارا فیصلہ ہوچکا ہے اور مجھ سے ظلم کرنے والوں کے بارے میں گفتگو نہ کرنا کہ

ظَلَمُوا إِنَّهُمْ مُغْرَقُونَ‌( ۲۷ )

یہ سب غرق کردیئے جانے والے ہیں

۳۴۴

فَإِذَا اسْتَوَيْتَ أَنْتَ وَ مَنْ مَعَکَ عَلَى الْفُلْکِ فَقُلِ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي نَجَّانَا مِنَ الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ‌( ۲۸ ) وَ قُلْ رَبِّ

(۲۸) اس کے بعد جب تم اپنے ساتھیوں سمیت کشتی پر اطمینان سے بیٹھ جانا تو کہنا کہ شکر ہے اس پروردگار کا جس نے ہم کو ظالم قوم سے نجات دلادی ہے (۲۹) اور یہ کہنا کہ پروردگار

أَنْزِلْنِي مُنْزَلاً مُبَارَکاً وَ أَنْتَ خَيْرُ الْمُنْزِلِينَ‌( ۲۹ ) إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَاتٍ وَ إِنْ کُنَّا لَمُبْتَلِينَ‌( ۳۰ ) ثُمَّ أَنْشَأْنَا مِنْ

ہم کو بابرکت منزل پر اتارنا کہ تو بہترین اتارنے والا ہے (۳۰) اس امر میں ہماری بہت سی نشانیاں ہیں اور ہم تو بس امتحان لینے والے ہیں (۳۱) اس کے بعد پھر ہم نے

بَعْدِهِمْ قَرْناً آخَرِينَ‌( ۳۱ ) فَأَرْسَلْنَا فِيهِمْ رَسُولاً مِنْهُمْ أَنِ اعْبُدُوا اللَّهَ مَا لَکُمْ مِنْ إِلٰهٍ غَيْرُهُ أَ فَلاَ تَتَّقُونَ‌( ۳۲ )

دوسری قوموں کو پیدا کیا (۳۲) اور ان میں بھی اپنے رسول کو بھیجا کہ تم سب اللہ کی عبادت کرو کہ اس کے علاوہ تمہارا کوئی خدا نہیں ہے تو کیا تم پرہیزگار نہ بنو گے

وَ قَالَ الْمَلَأُ مِنْ قَوْمِهِ الَّذِينَ کَفَرُوا وَ کَذَّبُوا بِلِقَاءِ الْآخِرَةِ وَ أَتْرَفْنَاهُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا مَا هٰذَا إِلاَّ بَشَرٌ مِثْلُکُمْ

(۳۳) تو ان کی قوم کے ان رؤسائ نے جنہوں نے کفر اختیار کیا تھا اور آخرت کی ملاقات کا انکار کردیا تھا اور ہم نے انہیں زندگانی دنیا میں عیش و عشرت کا سامان دے دیا تھا وہ کہنے لگے کہ یہ تو تمہارا ہی جیسا ایک بشر ہے

يَأْکُلُ مِمَّا تَأْکُلُونَ مِنْهُ وَ يَشْرَبُ مِمَّا تَشْرَبُونَ‌( ۳۳ ) وَ لَئِنْ أَطَعْتُمْ بَشَراً مِثْلَکُمْ إِنَّکُمْ إِذاً لَخَاسِرُونَ‌( ۳۴ )

جو تم کھاتے ہو وہی کھاتا ہے اور جو تم پیتے ہو وہی پیتا بھی ہے (۳۴) اور اگر تم نے اپنے ہی جیسے بشر کی اطاعت کرلی تو یقینا خسارہ اٹھانے والے ہوجاؤ گے

أَ يَعِدُکُمْ أَنَّکُمْ إِذَا مِتُّمْ وَ کُنْتُمْ تُرَاباً وَ عِظَاماً أَنَّکُمْ مُخْرَجُونَ‌( ۳۵ ) هَيْهَاتَ هَيْهَاتَ لِمَا تُوعَدُونَ‌( ۳۶ ) إِنْ

(۳۵) کیا یہ تم سے اس بات کا وعدہ کرتا ہے کہ جب تم مرجاؤ گے اور خاک اور ہڈی ہوجاؤ گے تو پھر دوبارہ نکالے جاؤ گے (۳۶) حیف صد حیف تم سے کس بات کا وعدہ کیا جارہا ہے (۳۷) یہ تو صرف ایک

هِيَ إِلاَّ حَيَاتُنَا الدُّنْيَا نَمُوتُ وَ نَحْيَا وَ مَا نَحْنُ بِمَبْعُوثِينَ‌( ۳۷ ) إِنْ هُوَ إِلاَّ رَجُلٌ افْتَرَى عَلَى اللَّهِ کَذِباً وَ مَا نَحْنُ

زندگانی دنیا ہے جہاں ہم مریں گے اور جئیں گے اور دوبارہ زندہ ہونے والے نہیں ہیں (۳۸) یہ ایک ایسا آدمی ہے جو خدا پر بہتان باندھتا ہے اور ہم

لَهُ بِمُؤْمِنِينَ‌( ۳۸ ) قَالَ رَبِّ انْصُرْنِي بِمَا کَذَّبُونِ‌( ۳۹ ) قَالَ عَمَّا قَلِيلٍ لَيُصْبِحُنَّ نَادِمِينَ‌( ۴۰ ) فَأَخَذَتْهُمُ

اس پر ایمان لانے والے نہیں ہیں (۳۹) اس رسول نے کہا کہ پروردگار تو ہماری مدد فرما کہ یہ سب ہماری تکذیب کررہے ہیں (۴۰) ارشاد ہوا کہ عنقریب یہ لوگ پشیمان ہوجائیں گے (۴۱) نتیجہ یہ ہوا کہ

الصَّيْحَةُ بِالْحَقِّ فَجَعَلْنَاهُمْ غُثَاءً فَبُعْداً لِلْقَوْمِ الظَّالِمِينَ‌( ۴۱ ) ثُمَّ أَنْشَأْنَا مِنْ بَعْدِهِمْ قُرُوناً آخَرِينَ‌( ۴۲ )

انہیں ایک برحق چنگھاڑنے اپنی گرفت میں لے لیا اور ہم نے انہیں کوڑا کرکٹ بنادیا کہ ظالم قوم کے لئے ہلاکت اور بربادی ہی ہے (۴۲) پھر اس کے بعد ہم نے دوسری قوموں کو ایجاد کیا

۳۴۵

مَا تَسْبِقُ مِنْ أُمَّةٍ أَجَلَهَا وَ مَا يَسْتَأْخِرُونَ‌( ۴۳ ) ثُمَّ أَرْسَلْنَا رُسُلَنَا تَتْرَى کُلَّ مَا جَاءَ أُمَّةً رَسُولُهَا کَذَّبُوهُ فَأَتْبَعْنَا

(۴۳) کوئی امتّ نہ اپنے مقررہ وقت سے آگے بڑھ سکتی ہے اور نہ پیچھے ہٹ سکتی ہے (۴۴) اس کے بعد ہم نے مسلسل رسول بھیجے اور جب کسی امتّ کے پاس کوئی رسول آیا تو اس نے رسول کی تکذیب کی

بَعْضَهُمْ بَعْضاً وَ جَعَلْنَاهُمْ أَحَادِيثَ فَبُعْداً لِقَوْمٍ لاَ يُؤْمِنُونَ‌( ۴۴ ) ثُمَّ أَرْسَلْنَا مُوسَى وَ أَخَاهُ هَارُونَ بِآيَاتِنَا وَ

اور ہم نے بھی سب کو عذاب کی منزل میں ایک کے پیچھے ایک لگادیا اور سب کو ایک افسانہ بناکر چھوڑ دیا کہ ہلاکت اس قوم کے لئے ہے جو ایمان نہیں لاتی ہے (۴۵) پھر ہم نے موسٰی اور ان کے بھائی ہارون کو

سُلْطَانٍ مُبِينٍ‌( ۴۵ ) إِلَى فِرْعَوْنَ وَ مَلَئِهِ فَاسْتَکْبَرُوا وَ کَانُوا قَوْماً عَالِينَ‌( ۴۶ ) فَقَالُوا أَ نُؤْمِنُ لِبَشَرَيْنِ مِثْلِنَا وَ

اپنی نشانیوں اور واضح دلیل کے ساتھ بھیجا (۴۶) فرعون اور اس کے زعمائ مملکت کی طرف تو ان لوگوں نے بھی استکبار کیا اور وہ تو تھے ہی اونچے قسم کے لوگ (۴۷) تو ان لوگوں نے کہہ دیا کہ کیا ہم اپنے ہی جیسے دو آدمیوں پر ایمان لے آئیں جب کہ

قَوْمُهُمَا لَنَا عَابِدُونَ‌( ۴۷ ) فَکَذَّبُوهُمَا فَکَانُوا مِنَ الْمُهْلَکِينَ‌( ۴۸ ) وَلَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى الْکِتَابَ لَعَلَّهُمْ يَهْتَدُونَ‌( ۴۹ )

ان کی قوم خود ہماری پرستش کررہی ہے (۴۸) یہ کہہ کر دونوں کو جھٹلا دیا اور اس طرح ہلاک ہونے والوں میں شامل ہوگئے (۴۹) اور ہم نے موسٰی کو کتاب دی کہ شاید اس طرح لوگ ہدایت حاصل کرلیں

وَ جَعَلْنَا ابْنَ مَرْيَمَ وَ أُمَّهُ آيَةً وَ آوَيْنَاهُمَا إِلَى رَبْوَةٍ ذَاتِ قَرَارٍ وَ مَعِينٍ‌( ۵۰ ) يَا أَيُّهَا الرُّسُلُ کُلُوا مِنَ الطَّيِّبَاتِ وَ

(۵۰) اور ہم نے ابن مریم اور ان کی والدہ کو بھی اپنی نشانی قرار دیا اور انہیں ایک بلندی پر جہاں ٹھہرنے کی جگہ بھی تھی اور چشمہ بھی تھا پناہ دی

(۵۱) اے میرے رسولو ! تم پاکیزہ غذائیں کھاؤ اور

اعْمَلُوا صَالِحاً إِنِّي بِمَا تَعْمَلُونَ عَلِيمٌ‌( ۵۱ ) وَ إِنَّ هٰذِهِ أُمَّتُکُمْ أُمَّةً وَاحِدَةً وَ أَنَا رَبُّکُمْ فَاتَّقُونِ‌( ۵۲ ) فَتَقَطَّعُوا

نیک کام کرو کہ میں تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہوں (۵۲) اور تمہارا سب کا دین ایک دین ہے اور میں ہی سب کا پروردگار ہوں لہذا بس مجھ سے ڈرو (۵۳) پھر یہ لوگ آپس میں ٹکڑے ٹکڑے ہوگئے

أَمْرَهُمْ بَيْنَهُمْ زُبُراً کُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَدَيْهِمْ فَرِحُونَ‌( ۵۳ ) فَذَرْهُمْ فِي غَمْرَتِهِمْ حَتَّى حِينٍ‌( ۵۴ ) أَ يَحْسَبُونَ أَنَّمَا نُمِدُّهُمْ بِهِ

اور ہر گروہ جو کچھ بھی اس کے پاس ہے اسی پر خوش اور مگن ہے (۵۴) اب آپ انہیں ایک مدتّ کے لئے اسی گمراہی میں چھوڑ دیں (۵۵) کیا ان کا خیال یہ ہے کہ ہم جو کچھ

مِنْ مَالٍ وَبَنِينَ‌( ۵۵ ) نُسَارِعُ لَهُمْ فِي الْخَيْرَاتِ بَلْ لاَ يَشْعُرُونَ‌( ۵۶ ) إِنَّ الَّذِينَ هُمْ مِنْ خَشْيَةِ رَبِّهِمْ مُشْفِقُونَ‌( ۵۷ )

مال اور اولاد دے رہے ہیں (۵۶) یہ ان کی نیکیوں میں عجلت کی جاری ہے نہیں ہرگز نہیں انہیں تو حقیقت کا شعور بھی نہیں ہے (۵۷) بیشک جو لوگ خوف پروردگار سے لرزاں رہتے ہیں

وَ الَّذِينَ هُمْ بِآيَاتِ رَبِّهِمْ يُؤْمِنُونَ‌( ۵۸ ) وَ الَّذِينَ هُمْ بِرَبِّهِمْ لاَ يُشْرِکُونَ‌( ۵۹ )

(۵۸) اور جو اپنے پروردگار کی نشانیوں پر ایمان رکھتے ہیں (۵۹) اور جو کسی کو بھی اپنے رب کا شریک نہیں بناتے ہیں

۳۴۶

وَ الَّذِينَ يُؤْتُونَ مَا آتَوْا وَ قُلُوبُهُمْ وَجِلَةٌ أَنَّهُمْ إِلَى رَبِّهِمْ رَاجِعُونَ‌( ۶۰ ) أُولٰئِکَ يُسَارِعُونَ فِي الْخَيْرَاتِ وَ هُمْ لَهَا

(۶۰) اور وہ لوگ جو بقدر امکان راہ خدا میں دیتے رہتے ہیں اور انہیں یہ خوف لگا رہتا ہے کہ پلٹ کر اسی کی بارگاہ میں جانے والے ہیں (۶۱) یہی وہ لوگ ہیں جو نیکیوں میں سبقت کرنے والے ہیں اور سب کے

سَابِقُونَ‌( ۶۱ ) وَ لاَ نُکَلِّفُ نَفْساً إِلاَّ وُسْعَهَا وَ لَدَيْنَا کِتَابٌ يَنْطِقُ بِالْحَقِّ وَ هُمْ لاَ يُظْلَمُونَ‌( ۶۲ ) بَلْ قُلُوبُهُمْ

آگے نکل جانے والے ہیں (۶۲) اور ہم کسی نفس کو اس کی وسعت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتے ہیں اور ہمارے پاس وہ کتاب ہے جو حق کے ساتھ بولتی ہے اور ان پر کوئی ظلم نہیں کیا جاتا ہے (۶۳) بلکہ ان کے قلوب

فِي غَمْرَةٍ مِنْ هٰذَا وَ لَهُمْ أَعْمَالٌ مِنْ دُونِ ذٰلِکَ هُمْ لَهَا عَامِلُونَ‌( ۶۳ ) حَتَّى إِذَا أَخَذْنَا مُتْرَفِيهِمْ بِالْعَذَابِ إِذَا

اس کی طرف سے بالکل جہالت میں ڈوبے ہوئے ہیں اور ان کے پاس دوسرے قسم کے اعمال ہیں جنہیں وہ انجام دے رہے ہیں (۶۴) یہاں تک کہ جب ہم نے ان کے مالداروں کو عذاب کی گرفت میں لے لیا

هُمْ يَجْأَرُونَ‌( ۶۴ ) لاَ تَجْأَرُوا الْيَوْمَ إِنَّکُمْ مِنَّا لاَ تُنْصَرُونَ‌( ۶۵ ) قَدْ کَانَتْ آيَاتِي تُتْلَى عَلَيْکُمْ فَکُنْتُمْ عَلَى

تو اب سب فریاد کررہے ہیں (۶۵) اب آج واویلا نہ کرو آج ہماری طرف سے کوئی مدد نہیں کی جائے گی (۶۶) جب ہماری آیتیں تمہارے سامنے پڑھی جاتی تھیں

أَعْقَابِکُمْ تَنْکِصُونَ‌( ۶۶ ) مُسْتَکْبِرِينَ بِهِ سَامِراً تَهْجُرُونَ‌( ۶۷ ) أَ فَلَمْ يَدَّبَّرُوا الْقَوْلَ أَمْ جَاءَهُمْ مَا لَمْ يَأْتِ

تو تم الٹے پاؤں واپس چلے جارہے تھے (۶۷) اکڑتے ہوئے اور قصہّ کہتے اور بکتے ہوئے (۶۸) کیا ان لوگوں نے ہماری بات پر غور نہیں کیا یا ان کے پاس کوئی چیز آگئی ہے جو

آبَاءَهُمُ الْأَوَّلِينَ‌( ۶۸ ) أَمْ لَمْ يَعْرِفُوا رَسُولَهُمْ فَهُمْ لَهُ مُنْکِرُونَ‌( ۶۹ ) أَمْ يَقُولُونَ بِهِ جِنَّةٌ بَلْ جَاءَهُمْ بِالْحَقِّ وَ

ان کے باپ دادا کے پاس بھی نہیں آئی تھی (۶۹) یا انہوں نے اپنے رسول کو پہچانا ہی نہیں ہے اور اسی لئے انکار کررہے ہیں (۷۰) یا ان کا کہنا یہ ہے کہ رسول میں جنون پایا جاتا ہے جب کہ وہ ان کے پاس حق لے کر آیا ہے اور

أَکْثَرُهُمْ لِلْحَقِّ کَارِهُونَ‌( ۷۰ ) وَ لَوِ اتَّبَعَ الْحَقُّ أَهْوَاءَهُمْ لَفَسَدَتِ السَّمَاوَاتُ وَ الْأَرْضُ وَ مَنْ فِيهِنَّ بَلْ أَتَيْنَاهُمْ

ان کی اکثریت حق کو ناپسند کرنے والی ہے (۷۱) اور اگر حق ان کی خواہشات کا اتباع کرلیتا تو آسمان و زمین اور ان کے مابین جو کچھ بھی ہے سب برباد ہوجاتا بلکہ ہم نے ان کو

بِذِکْرِهِمْ فَهُمْ عَنْ ذِکْرِهِمْ مُعْرِضُونَ‌( ۷۱ ) أَمْ تَسْأَلُهُمْ خَرْجاً فَخَرَاجُ رَبِّکَ خَيْرٌ وَ هُوَ خَيْرُ الرَّازِقِينَ‌( ۷۲ )

ان ہی کا ذکر عطا کیا ہے اور یہ اپنے ہی ذکر سے اعراض کئے ہوئے ہیں (۷۲) تو کیا آپ ان سے اپنا خرچ مانگ رہے ہیں ہرگز نہیں خدا کا دیا ہوا خراج آپ کے لئے بہت بہتر ہے اور وہ بہترین رزق دینے والا ہے

وَ إِنَّکَ لَتَدْعُوهُمْ إِلَى صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ‌( ۷۳ ) وَ إِنَّ الَّذِينَ لاَ يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ عَنِ الصِّرَاطِ لَنَاکِبُونَ‌( ۷۴ )

(۷۳) اور آپ تو انہیں سیدھے راستہ کی دعوت دینے والے ہیں (۷۴) اور جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں لاتے ہیں وہ سیدھے راستہ سے ہٹے ہوئے ہیں

۳۴۷

وَ لَوْ رَحِمْنَاهُمْ وَ کَشَفْنَا مَا بِهِمْ مِنْ ضُرٍّ لَلَجُّوا فِي طُغْيَانِهِمْ يَعْمَهُونَ‌( ۷۵ ) وَ لَقَدْ أَخَذْنَاهُمْ بِالْعَذَابِ فَمَا

(۷۵) اور اگر ہم ان پر رحم کریں اور ان کی تکلیف کو دور بھی کردیں تو بھی یہ اپنی سرکشی پر اڑے رہیں گے اور گمراہ ہی ہوتے جائیں گے (۷۶) اور ہم نے انہیں عذاب کے ذریعہ پکڑا بھی مگر یہ نہ

اسْتَکَانُوا لِرَبِّهِمْ وَ مَا يَتَضَرَّعُونَ‌( ۷۶ ) حَتَّى إِذَا فَتَحْنَا عَلَيْهِمْ بَاباً ذَا عَذَابٍ شَدِيدٍ إِذَا هُمْ فِيهِ مُبْلِسُونَ‌( ۷۷ )

اپنے پروردگار کے سامنے جھکے اور نہ ہی گڑگڑاتے ہیں (۷۷) یہاں تک کہ ہم نے شدید عذاب کا دروازہ کھول دیا تو اسی میں مایوس ہوکر بیٹھ رہے

وَ هُوَ الَّذِي أَنْشَأَ لَکُمُ السَّمْعَ وَ الْأَبْصَارَ وَ الْأَفْئِدَةَ قَلِيلاً مَا تَشْکُرُونَ‌( ۷۸ ) وَ هُوَ الَّذِي ذَرَأَکُمْ فِي الْأَرْضِ

(۷۸) وہ وہی خدا ہے جس نے تمہارے لئے کان اور آنکھیں اور دل بنائے ہیں مگر تم بہت کم شکریہ ادا کرتے ہو (۷۹) اور اسی نے تمہیں ساری زمین میں پھیلادیا ہے اور اسی کی بارگاہ میں

وَ إِلَيْهِ تُحْشَرُونَ‌( ۷۹ ) وَ هُوَ الَّذِي يُحْيِي وَ يُمِيتُ وَ لَهُ اخْتِلاَفُ اللَّيْلِ وَ النَّهَارِ أَ فَلاَ تَعْقِلُونَ‌( ۸۰ ) بَلْ قَالُوا

تم اکٹھا کئے جاؤ گے (۸۰) وہی وہ ہے جو حیات وموت کا دینے والا ہے اور اسی کے اختیار میں دن اور رات کی آمدورفت ہے تو تم عقل کیوں نہیں استعمال کرتے ہو (۸۱) بلکہ ان لوگوں نے بھی وہی کہہ دیا

مِثْلَ مَا قَالَ الْأَوَّلُونَ‌( ۸۱ ) قَالُوا أَ إِذَا مِتْنَا وَ کُنَّا تُرَاباً وَ عِظَاماً أَ إِنَّا لَمَبْعُوثُونَ‌( ۸۲ ) لَقَدْ وُعِدْنَا نَحْنُ وَ

جو ان کے پہلے والوں نے کہا تھا (۸۲) کہ اگر ہم مرگئے اور مٹی اور ہڈی ہوگئے تو کیا ہم دوبارہ اٹھائے جانے والے ہیں (۸۳) بیشک ایسا ہی وعدہ ہم سے بھی کیا گیا ہے اور ہم سے

آبَاؤُنَا هٰذَا مِنْ قَبْلُ إِنْ هٰذَا إِلاَّ أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ‌( ۸۳ ) قُلْ لِمَنِ الْأَرْضُ وَ مَنْ فِيهَا إِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُونَ‌( ۸۴ )

پہلے والوں سے بھی کیا گیا ہے لیکن یہ صرف پرانے لوگوں کی کہانیاں ہیں (۸۴) تو ذرا آپ پوچھئے کہ یہ زمین اور اس کی مخلوقات کس کے لئے ہے اگر تمہارے پاس کچھ بھی علم ہے

سَيَقُولُونَ لِلَّهِ قُلْ أَ فَلاَ تَذَکَّرُونَ‌( ۸۵ ) قُلْ مَنْ رَبُّ السَّمَاوَاتِ السَّبْعِ وَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ‌( ۸۶ ) سَيَقُولُونَ

(۸۵) یہ فورا کہیں گے کہ اللہ کے لئے ہے تو کہئے کہ پھر سمجھتے کیوں نہیں ہو (۸۶) پھر مزید کہئے کہ ساتوں آسمان اور عرش اعظم کامالک کون ہے

(۸۷) تو یہ پھر کہیں گے

لِلَّهِ قُلْ أَ فَلاَ تَتَّقُونَ‌( ۸۷ ) قُلْ مَنْ بِيَدِهِ مَلَکُوتُ کُلِّ شَيْ‌ءٍ وَ هُوَ يُجِيرُ وَ لاَ يُجَارُ عَلَيْهِ إِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُونَ‌( ۸۸ )

کہ اللہ ہی ہے تو کہئے کہ آخر اس سے ڈرتے کیوں نہیں ہو (۸۸) پھر کہئے کہ ہر شے کی حکومت کس کے اختیار میں ہے کہ وہی پناہ دیتا ہے اور اسی کے عذاب سے کوئی پناہ دینے والا نہیں ہے اگر تمہارا پاس کوئی بھی علم ہے

سَيَقُولُونَ لِلَّهِ قُلْ فَأَنَّى تُسْحَرُونَ‌( ۸۹ )

(۸۹) تو یہ فورا جواب دیں گے کہ یہ سب اللہ کے لئے ہے تو کہئے کہ آخر پھر تم پر کون سا جادو کیا جارہا ہے

۳۴۸

بَلْ أَتَيْنَاهُمْ بِالْحَقِّ وَ إِنَّهُمْ لَکَاذِبُونَ‌( ۹۰ ) مَا اتَّخَذَ اللَّهُ مِنْ وَلَدٍ وَ مَا کَانَ مَعَهُ مِنْ إِلٰهٍ إِذاً لَذَهَبَ کُلُّ إِلٰهٍ بِمَا

(۹۰) بلکہ ہم ان کے پاس حق لے کر آئے ہیں اور یہ سب جھوٹے ہیں (۹۱) یقینا خدا نے کسی کو فرزند نہیں بنایا ہے اور نہ اس کے ساتھ کوئی دوسرا خدا ہے ورنہ ہر خدا اپنی

خَلَقَ وَلَعَلاَ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ سُبْحَانَ اللَّهِ عَمَّا يَصِفُونَ‌( ۹۱ ) عَالِمِ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ فَتَعَالَى عَمَّا يُشْرِکُونَ‌( ۹۲ )

مخلوقات کو لے کر الگ ہوجاتا اور ہر ایک دوسرے پر برتری کی فکر کرتا اور کائنات تباہ و برباد ہوجاتی-اللہ ان تمام باتوں سے پاک و پاکیزہ ہے (۹۲) وہ حاضر و غائب سب کا جاننے والا ہے اور ان سب کے شرک سے بلند و بالاتر ہے

قُلْ رَبِّ إِمَّا تُرِيَنِّي مَا يُوعَدُونَ‌( ۹۳ ) رَبِّ فَلاَ تَجْعَلْنِي فِي الْقَوْمِ الظَّالِمِينَ‌( ۹۴ ) وَ إِنَّا عَلَى أَنْ نُرِيَکَ مَا

(۹۳) اور آپ کہئے کہ پروردگار اگر جس عذاب کا ان سے وعدہ کیا ہے مجھے دکھا بھی دینا (۹۴) تو پروردگار مجھے اس ظالم قوم کے ساتھ نہ قرار دینا

(۹۵) اور ہم جس عذاب کا ان سے وعدہ کررہے ہیں اسے آپ کو دکھادینے کی

نَعِدُهُمْ لَقَادِرُونَ‌( ۹۵ ) ادْفَعْ بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ السَّيِّئَةَ نَحْنُ أَعْلَمُ بِمَا يَصِفُونَ‌( ۹۶ ) وَ قُلْ رَبِّ أَعُوذُ بِکَ مِنْ

قدرت بھی رکھتے ہیں (۹۶) اور آپ برائی کو اچھائی کے ذریعہ رفع کیجئے کہ ہم ان کی باتوں کو خوب جانتے ہیں (۹۷) اور کہئے کہ پروردگار میں شیطانوں کے

هَمَزَاتِ الشَّيَاطِينِ‌( ۹۷ ) وَأَعُوذُ بِکَ رَبِّ أَنْ يَحْضُرُونِ‌( ۹۸ ) حَتَّى إِذَا جَاءَ أَحَدَهُمُ الْمَوْتُ قَالَ رَبِّ ارْجِعُونِ‌( ۹۹ )

وسوسوں سے تیری پناہ چاہتا ہوں (۹۸) اور اس بات سے پناہ مانگتا ہوں کہ شیاطین میرے پاس آجائیں (۹۹) یہاں تک کہ جب ان میں سے کسی کی موت آگئی تو کہنے لگا کہ پروردگار مجھے پلٹا دے

لَعَلِّي أَعْمَلُ صَالِحاً فِيمَا تَرَکْتُ کَلاَّ إِنَّهَا کَلِمَةٌ هُوَ قَائِلُهَا وَ مِنْ وَرَائِهِمْ بَرْزَخٌ إِلَى يَوْمِ يُبْعَثُونَ‌( ۱۰۰ )

(۱۰۰) شاید میں اب کوئی نیک عمل انجام دوں. ہرگز نہیں یہ ایک بات ہے جو یہ کہہ رہا ہے اور ان کے پیچھے ایک عالم برزخ ہے جو قیامت کے دن تک قائم رہنے والا ہے

فَإِذَا نُفِخَ فِي الصُّورِ فَلاَ أَنْسَابَ بَيْنَهُمْ يَوْمَئِذٍ وَ لاَ يَتَسَاءَلُونَ‌( ۱۰۱ ) فَمَنْ ثَقُلَتْ مَوَازِينُهُ فَأُولٰئِکَ هُمُ

(۱۰۱) پھر جب صور پھونکا جائے گا تو نہ رشتہ داریاں ہوں گی اور نہ آپس میں کوئی ایک دوسرے کے حالات پوچھے گا (۱۰۲) پھر جن کی نیکیوں کا پلہّ بھاری ہوگا وہ کامیاب اور

الْمُفْلِحُونَ‌( ۱۰۲ ) وَ مَنْ خَفَّتْ مَوَازِينُهُ فَأُولٰئِکَ الَّذِينَ خَسِرُوا أَنْفُسَهُمْ فِي جَهَنَّمَ خَالِدُونَ‌( ۱۰۳ ) تَلْفَحُ

نجات پانے والے ہوں گے (۱۰۳) اور جن کی نیکیوں کا پلہّ ہلکا ہوگا وہ وہی لوگ ہوں گے جنہوں نے اپنے نفس کو خسارہ میں ڈال دیا ہے اور وہ جہنم ّ میں ہمیشہ ہمیشہ رہنے والے ہیں (۱۰۴) جہنمّ

وُجُوهَهُمُ النَّارُ وَ هُمْ فِيهَا کَالِحُونَ‌( ۱۰۴ )

کی آگ ان کے چہروں کو جھلس دے گی اور وہ اسی میں منہ بنائے ہوئے ہوں گے

۳۴۹

أَلَمْ تَکُنْ آيَاتِي تُتْلَى عَلَيْکُمْ فَکُنْتُمْ بِهَا تُکَذِّبُونَ‌( ۱۰۵ ) قَالُوا رَبَّنَا غَلَبَتْ عَلَيْنَا شِقْوَتُنَا وَ کُنَّا قَوْماً ضَالِّينَ‌( ۱۰۶ )

(۱۰۵) کیا ایسا نہیں ہے کہ جب ہماری آیتیں تمہاری سامنے پڑھی جاتی تھیں تو تم ان کی تکذیب کیا کرتے تھے (۱۰۶) وہ لوگ کہیں گے کہ پروردگار ہم پر بدبختی غالب آگئی تھی اور ہم گمراہ ہوگئے تھے

رَبَّنَا أَخْرِجْنَا مِنْهَا فَإِنْ عُدْنَا فَإِنَّا ظَالِمُونَ‌( ۱۰۷ ) قَالَ اخْسَئُوا فِيهَا وَ لاَ تُکَلِّمُونِ‌( ۱۰۸ ) إِنَّهُ کَانَ فَرِيقٌ مِنْ

(۱۰۷) پروردگار اب ہمیں جہنمّ سے نکال دے اس کے بعد دوبارہ گناہ کریں تو ہم واقعی ظالم ہیں (۱۰۸) ارشاد ہوگا کہ اب اسی میں ذلتّ کے ساتھ پڑے رہو اور بات نہ کرو (۱۰۹) ہمارے بندوں میں ایک گروہ ایسا

عِبَادِي يَقُولُونَ رَبَّنَا آمَنَّا فَاغْفِرْ لَنَا وَ ارْحَمْنَا وَ أَنْتَ خَيْرُ الرَّاحِمِينَ‌( ۱۰۹ ) فَاتَّخَذْتُمُوهُمْ سِخْرِيّاً حَتَّى أَنْسَوْکُمْ

بھی تھا جن کا کہنا تھا کہ پروردگار ہم ایمان لائے ہیں لہذا ہمارے گناہوں کو معاف کردے اور ہم پر رحم فرما کہ تو بہترین رحم کرنے والا ہے (۱۱۰) تو تم لوگوں نے ان کو بالکل مذاق بنالیا تھا یہاں تک کہ اس مذاق نے تمہیں

ذِکْرِي وَ کُنْتُمْ مِنْهُمْ تَضْحَکُونَ‌( ۱۱۰ ) إِنِّي جَزَيْتُهُمُ الْيَوْمَ بِمَا صَبَرُوا أَنَّهُمْ هُمُ الْفَائِزُونَ‌( ۱۱۱ ) قَالَ کَمْ لَبِثْتُمْ

ہماری یاد سے بالکل غافل بنادیا اور تم ان کا مضحکہ ہی اڑاتے رہ گئے (۱۱۱) آج کے دن ہم نے ان کو یہ جزا دی ہے کہ وہ سراسر کامیاب ہیں (۱۱۲) پھر خدا پوچھے گا کہ تم

فِي الْأَرْضِ عَدَدَ سِنِينَ‌( ۱۱۲ ) قَالُوا لَبِثْنَا يَوْماً أَوْ بَعْضَ يَوْمٍ فَاسْأَلِ الْعَادِّينَ‌( ۱۱۳ ) قَالَ إِنْ لَبِثْتُمْ إِلاَّ قَلِيلاً

روئے زمین پر کتنے سال رہے (۱۱۳) وہ جواب دیں گے کہ ایک دن یا اس کا بھی ایک ہی حصہّ اسے تو شمار کرنے والوں سے دریافت کرلے (۱۱۴) ارشاد ہوگا کہ بیشک تم بہت مختصر رہے

لَوْ أَنَّکُمْ کُنْتُمْ تَعْلَمُونَ‌( ۱۱۴ ) أَ فَحَسِبْتُمْ أَنَّمَا خَلَقْنَاکُمْ عَبَثاً وَ أَنَّکُمْ إِلَيْنَا لاَ تُرْجَعُونَ( ۱۱۵ ) فَتَعَالَى اللَّهُ

ہو اور کاش تمہیں اس کا ادراک ہوتا (۱۱۵) کیا تمہارا خیال یہ تھا کہ ہم نے تمہیں بیکار پیدا کیا ہے اور تم ہماری طرف پلٹا کر نہیں لائے جاؤ گے (۱۱۶) پس بلند و بالا ہے وہ خدا

الْمَلِکُ الْحَقُّ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ هُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْکَرِيمِ‌( ۱۱۶ ) وَ مَنْ يَدْعُ مَعَ اللَّهِ إِلٰهاً آخَرَ لاَ بُرْهَانَ لَهُ بِهِ فَإِنَّمَا

جو بادشاہ برحق ہے اور اس کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے اور وہ عرش کریم کا پروردگار ہے (۱۱۷) اور جو اللہ کے ساتھ کسی اور خدا کو پکارے گا جس کی کوئی دلیل بھی نہیں ہے تو

حِسَابُهُ عِنْدَ رَبِّهِ إِنَّهُ لاَ يُفْلِحُ الْکَافِرُونَ‌( ۱۱۷ ) وَ قُلْ رَبِّ اغْفِرْ وَ ارْحَمْ وَ أَنْتَ خَيْرُ الرَّاحِمِينَ‌( ۱۱۸ )

اس کا حساب پروردگار کے پاس ہے اور کافروں کے لئے نجات بہرحال نہیں ہے (۱۱۸) اور پیغمبرعلیہ السّلام آپ کہئے کہ پروردگار میری مغفرت فرما اور مجھ پر رحم کر کہ تو بہترین رحم کرنے والا ہے

۳۵۰

( سورة النور)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

سُورَةٌ أَنْزَلْنَاهَا وَ فَرَضْنَاهَا وَ أَنْزَلْنَا فِيهَا آيَاتٍ بَيِّنَاتٍ لَعَلَّکُمْ تَذَکَّرُونَ‌( ۱ ) الزَّانِيَةُ وَ الزَّانِي فَاجْلِدُوا کُلَّ وَاحِدٍ

(۱) یہ ایک سورہ ہے جسے ہم نے نازل کیا ہے اور فرض کیا ہے اور اس میں کھلی ہوئی نشانیاں نازل کی ہیں کہ شاید تم لوگ نصیحت حاصل کرسکو

(۲) زناکار عورت اور زنا کار مرد دونوں کو

مِنْهُمَا مِائَةَ جَلْدَةٍ وَ لاَ تَأْخُذْکُمْ بِهِمَا رَأْفَةٌ فِي دِينِ اللَّهِ إِنْ کُنْتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَ الْيَوْمِ الْآخِرِ وَ لْيَشْهَدْ عَذَابَهُمَا

سو سوکوڑے لگاؤ اور خبردار دین خدا کے معاملہ میں کسی مروت کا شکار نہ ہوجانا اگر تمہارا ایمان اللہ اور روزآخرت پر ہے اور اس سزا کے وقت

طَائِفَةٌ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ‌( ۲ ) الزَّانِي لاَ يَنْکِحُ إِلاَّ زَانِيَةً أَوْ مُشْرِکَةً وَ الزَّانِيَةُ لاَ يَنْکِحُهَا إِلاَّ زَانٍ أَوْ مُشْرِکٌ وَ حُرِّمَ

مومنین کی ایک جماعت کو حاضر رہنا چاہئے (۳) زانی مرد اور زانیہ یا مشرکہ عورت ہی سے نکاح کرے گا اور زانیہ عورت زانی مرد یا مشرک مرد ہی سے نکاح کرے گی کہ

ذٰلِکَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ‌( ۳ ) وَ الَّذِينَ يَرْمُونَ الْمُحْصَنَاتِ ثُمَّ لَمْ يَأْتُوا بِأَرْبَعَةِ شُهَدَاءَ فَاجْلِدُوهُمْ ثَمَانِينَ جَلْدَةً وَ لاَ

یہ صاحبان ایمان پر حرام ہیں (۴) اور جو لوگ پاک دامن عورتوں پر زنا کی تہمت لگاتے ہیں اور چار گواہ فراہم نہیں کرتے ہیں انہیں اسیّ کوڑے لگاؤ اور پھر

تَقْبَلُوا لَهُمْ شَهَادَةً أَبَداً وَ أُولٰئِکَ هُمُ الْفَاسِقُونَ‌( ۴ ) إِلاَّ الَّذِينَ تَابُوا مِنْ بَعْدِ ذٰلِکَ وَ أَصْلَحُوا فَإِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ

کبھی ان کی گواہی قبول نہ کرنا کہ یہ لوگ سراسر فاسق ہیں (۵) علاوہ ان افراد کے جو اس کے بعد توبہ کرلیں اور اپنے نفس کی اصلاح کرلیں کہ اللہ بہت زیادہ بخشنے والا اور

رَحِيمٌ‌( ۵ ) وَ الَّذِينَ يَرْمُونَ أَزْوَاجَهُمْ وَ لَمْ يَکُنْ لَهُمْ شُهَدَاءُ إِلاَّ أَنْفُسُهُمْ فَشَهَادَةُ أَحَدِهِمْ أَرْبَعُ شَهَادَاتٍ بِاللَّهِ

مہربان ہے (۶) اور جو لوگ اپنی بیویوں پر تہمت لگاتے ہیں اور ان کے پاس اپنے علاوہ کوئی گواہ نہیں ہوتا ہے تو ان کی اپنی گواہی چار گواہیوں کے برابر ہوگی اگر وہ چار مرتبہ قسم کھاکر

إِنَّهُ لَمِنَ الصَّادِقِينَ‌( ۶ ) وَ الْخَامِسَةُ أَنَّ لَعْنَةَ اللَّهِ عَلَيْهِ إِنْ کَانَ مِنَ الْکَاذِبِينَ‌( ۷ ) وَ يَدْرَأُ عَنْهَا الْعَذَابَ أَنْ

کہیں کہ وہ سچےّ ہیں (۷) اور پانچویں مرتبہ یہ کہیں کہ اگر وہ جھوٹے ہیں تو ان پر خدا کی لعنت ہے (۸) پھر عورت سے بھی حد برطرف ہوسکتی ہے اگر وہ

تَشْهَدَ أَرْبَعَ شَهَادَاتٍ بِاللَّهِ إِنَّهُ لَمِنَ الْکَاذِبِينَ‌( ۸ ) وَ الْخَامِسَةَ أَنَّ غَضَبَ اللَّهِ عَلَيْهَا إِنْ کَانَ مِنَ الصَّادِقِينَ‌( ۹ )

چار مرتبہ قسم کھاکر یہ کہے کہ یہ مرد جھوٹوں میں سے ہے (۹) اور پانچویں مرتبہ یہ کہے کہ اگر وہ صادقین میں سے ہے تو مجھ پر خدا کا غضب ہے

وَ لَوْ لاَ فَضْلُ اللَّهِ عَلَيْکُمْ وَ رَحْمَتُهُ وَ أَنَّ اللَّهَ تَوَّابٌ حَکِيمٌ‌( ۱۰ )

(۱۰) اور اگر تم پر خدا کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی اور وہ توبہ قبول کرنے والا صاحب حکمت نہ ہوتا تو اس تہمت کا انجام بہت برا ہوتا

۳۵۱

إِنَّ الَّذِينَ جَاءُوا بِالْإِفْکِ عُصْبَةٌ مِنْکُمْ لاَ تَحْسَبُوهُ شَرّاً لَکُمْ بَلْ هُوَ خَيْرٌ لَکُمْ لِکُلِّ امْرِئٍ مِنْهُمْ مَا اکْتَسَبَ مِنَ

(۱۱) بیشک جن لوگوں نے زنا کی تہمت لگائی وہ تم ہی میں سے ایک گروہ تھا تم اسے اپنے حق میں شر نہ سمجھو یہ تمہارے حق میں خیر ہے اور ہر شخص کے لئے

الْإِثْمِ وَ الَّذِي تَوَلَّى کِبْرَهُ مِنْهُمْ لَهُ عَذَابٌ عَظِيمٌ‌( ۱۱ ) لَوْ لاَ إِذْ سَمِعْتُمُوهُ ظَنَّ الْمُؤْمِنُونَ وَ الْمُؤْمِنَاتُ بِأَنْفُسِهِمْ

اتنا ہی گناہ ہے جو اس نے خود کمایا ہے اور ان میں سے جس نے بڑا حصہّ لیا ہے اس کے لئے بڑا عذاب ہے (۱۲) آخر ایسا کیوں نہ ہوا کہ جب تم لوگوں نے اس تہمت کو سناُ تھا تو مومنین و مومنات اپنے بارے میں

خَيْراً وَ قَالُوا هٰذَا إِفْکٌ مُبِينٌ‌( ۱۲ ) لَوْ لاَ جَاءُوا عَلَيْهِ بِأَرْبَعَةِ شُهَدَاءَ فَإِذْ لَمْ يَأْتُوا بِالشُّهَدَاءِ فَأُولٰئِکَ عِنْدَ اللَّهِ

خیر کا گمان کرتے اور کہتے کہ یہ تو کھلا ہوا بہتان ہے (۱۳) پھر ایسا کیوں نہ ہوا کہ یہ چار گواہ بھی لے آتے اور جب گواہ نہیں لے آئے تو یہ اللہ کے نزدیک

هُمُ الْکَاذِبُونَ‌( ۱۳ ) وَ لَوْ لاَ فَضْلُ اللَّهِ عَلَيْکُمْ وَ رَحْمَتُهُ فِي الدُّنْيَا وَ الْآخِرَةِ لَمَسَّکُمْ فِي مَا أَفَضْتُمْ فِيهِ عَذَابٌ

بالکل جھوٹے ہیں (۱۴) اور اگر خدا کا فضل دنیا و آخرت میں اور اس کی رحمت نہ ہوتی تو جو چرچا تم نے کیا تھا اس میں تمہیں بہت بڑا

عَظِيمٌ‌( ۱۴ ) إِذْ تَلَقَّوْنَهُ بِأَلْسِنَتِکُمْ وَ تَقُولُونَ بِأَفْوَاهِکُمْ مَا لَيْسَ لَکُمْ بِهِ عِلْمٌ وَ تَحْسَبُونَهُ هَيِّناً وَ هُوَ عِنْدَ اللَّهِ

عذاب گرفت میں لے لیتا (۱۵) جب تم اپنی زبان سے چرچا کررہے تھے اور اپنے منہ سے وہ بات نکال رہے تھے جس کا تمہیں علم بھی نہیں تھا اور تم اسے بہت معمولی بات سمجھ رہے تھے حالانکہ اللہ کے نزدیک وہ بہت

عَظِيمٌ‌( ۱۵ ) وَ لَوْ لاَ إِذْ سَمِعْتُمُوهُ قُلْتُمْ مَا يَکُونُ لَنَا أَنْ نَتَکَلَّمَ بِهٰذَا سُبْحَانَکَ هٰذَا بُهْتَانٌ عَظِيمٌ‌( ۱۶ )

بڑی بات تھی (۱۶) اور کیوں نہ ایسا ہوا کہ جب تم لوگوں نے اس بات کو سنا تھا تو کہتے کہ ہمیں ایسی بات کہنے کا کوئی حق نہیں ہے خدایا تو پاک و بے نیاز ہے اور یہ بہت بڑا بہتان ہے

يَعِظُکُمُ اللَّهُ أَنْ تَعُودُوا لِمِثْلِهِ أَبَداً إِنْ کُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ‌( ۱۷ ) وَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَکُمُ الْآيَاتِ وَ اللَّهُ عَلِيمٌ حَکِيمٌ‌( ۱۸ )

(۱۷) اللہ تم کو نصیحت کرتا ہے کہ اگر تم صاحبِ ایمان ہو تو اب ایسی حرکت دوبارہ ہرگز نہ کرنا (۱۸) اور اللہ تمہارے لئے اپنی نشانیوں کو واضح کرکے بیان کرتا ہے اور وہ صاحبِ علم بھی ہے اور صاحبِ حکمت بھی ہے

إِنَّ الَّذِينَ يُحِبُّونَ أَنْ تَشِيعَ الْفَاحِشَةُ فِي الَّذِينَ آمَنُوا لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ فِي الدُّنْيَا وَ الْآخِرَةِ وَ اللَّهُ يَعْلَمُ وَ أَنْتُمْ لاَ

(۱۹) جو لوگ یہ چاہتے ہیں کہ صاحبانِ ایمان میں بدکاری کا چرچا پھیل جائے ان کے لئے بڑا دردناک عذاب ہے دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی اور اللہ سب کچھ جانتا ہے صرف تم

تَعْلَمُونَ‌( ۱۹ ) وَ لَوْ لاَ فَضْلُ اللَّهِ عَلَيْکُمْ وَ رَحْمَتُهُ وَ أَنَّ اللَّهَ رَءُوفٌ رَحِيمٌ‌( ۲۰ )

نہیں جانتے ہو (۲۰) اور اگر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت تمہارے شامل حال نہ ہوتی اور وہ شفیق اور مہربان نہ ہوتا

۳۵۲

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تَتَّبِعُوا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ وَ مَنْ يَتَّبِعْ خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ فَإِنَّهُ يَأْمُرُ بِالْفَحْشَاءِ وَ الْمُنْکَرِ

(۲۱) ایمان والو شیطان کے نقش قدم پر نہ چلنا کہ جو شیطان کے قدم بہ قدم چلے گا اسے شیطان ہر طرح کی برائی کا حکم دے گا

وَ لَوْ لاَ فَضْلُ اللَّهِ عَلَيْکُمْ وَ رَحْمَتُهُ مَا زَکَا مِنْکُمْ مِنْ أَحَدٍ أَبَداً وَ لٰکِنَّ اللَّهَ يُزَکِّي مَنْ يَشَاءُ وَ اللَّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ‌( ۲۱ )

اور اگر تم پر اللہ کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی تو تم میں کوئی بھی پاکباز نہ ہوتا لیکن اللہ جسے چاہتا ہے پاک و پاکیزہ بنادیتا ہے اور وہ ہر ایک کی سننے والا اور ہر ایک کے حال دل کا جاننے والا ہے

وَ لاَ يَأْتَلِ أُولُوا الْفَضْلِ مِنْکُمْ وَ السَّعَةِ أَنْ يُؤْتُوا أُولِي الْقُرْبَى وَ الْمَسَاکِينَ وَ الْمُهَاجِرِينَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَ لْيَعْفُوا

(۲۲) اور خبردار تم میں سے کوئی شخص بھی جسے خدا نے فضل اور وسعت عطا کی ہے یہ قسم نہ کھالے کہ قرابتداروں اور مسکینوں اور راہ خدا میں ہجرت کرنے والوں کے ساتھ کوئی سلوک نہ کرے گا.

وَ لْيَصْفَحُوا أَ لاَ تُحِبُّونَ أَنْ يَغْفِرَ اللَّهُ لَکُمْ وَ اللَّهُ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۲۲ ) إِنَّ الَّذِينَ يَرْمُونَ الْمُحْصَنَاتِ الْغَافِلاَتِ

ہر ایک کو معاف کرنا چاہئے اور درگزر کرنا چاہئے کیا تم یہ نہیں چاہتے ہو کہ خدا تمہارے گناہوں کو بخش دے اور اللہ بیشک بڑا بخشنے والا اور مہربان ہے

(۲۳) یقینا جو لوگ پاکباز اور بے خبر

الْمُؤْمِنَاتِ لُعِنُوا فِي الدُّنْيَا وَ الْآخِرَةِ وَ لَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ‌( ۲۳ ) يَوْمَ تَشْهَدُ عَلَيْهِمْ أَلْسِنَتُهُمْ وَ أَيْدِيهِمْ وَ

مومن عورتوں پر تہمت لگاتے ہیں ان پر دنیا اور آخرت دونوں جگہ لعنت کی گئی ہے اور ان کے لئے عذابِ عظیم ہے (۲۴) قیامت کے دن ان کے خلاف ان کی زبانیں اور ان کے ہاتھ

أَرْجُلُهُمْ بِمَا کَانُوا يَعْمَلُونَ‌( ۲۴ ) يَوْمَئِذٍ يُوَفِّيهِمُ اللَّهُ دِينَهُمُ الْحَقَّ وَ يَعْلَمُونَ أَنَّ اللَّهَ هُوَ الْحَقُّ الْمُبِينُ‌( ۲۵ )

پاؤں سب گواہی دیں گے کہ یہ کیا کررہے تھے (۲۵) اس دن خدا سب کو پورا پورا بدلہ دے گا اور لوگوں کو معلوم ہوجائے گا کہ خدا یقینا برحق اور حق کا ظاہر کرنے والا ہے

الْخَبِيثَاتُ لِلْخَبِيثِينَ وَ الْخَبِيثُونَ لِلْخَبِيثَاتِ وَ الطَّيِّبَاتُ لِلطَّيِّبِينَ وَ الطَّيِّبُونَ لِلطَّيِّبَاتِ أُولٰئِکَ مُبَرَّءُونَ مِمَّا يَقُولُونَ

(۲۶) خبیث چیزیں خبیث لوگوں کے لئے ہیں اور خبیث افراد خبیث باتوں کے لئے ہیں اور پاکیزہ باتیں پاکیزہ لوگوں کے لئے ہیں اور پاکیزہ افراد پاکیزہ باتوں کے لئے ہیں یہ پاکیزہ لوگ خبیث لوگوں کے اتہامات سے پاک و پاکیزہ ہیں

لَهُمْ مَغْفِرَةٌ وَ رِزْقٌ کَرِيمٌ‌( ۲۶ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تَدْخُلُوا بُيُوتاً غَيْرَ بُيُوتِکُمْ حَتَّى تَسْتَأْنِسُوا وَ تُسَلِّمُوا عَلَى

اور ان کے لئے مغفرت اور باعزّت رزق ہے (۲۷) ایمان والو خبردار اپنے گھروں کے علاوہ کسی کے گھر میں داخل نہ ہونا جب تک کہ صاحبِ خانہ سے اجازت نہ لے لو اور انہیں سلام نہ کرلو

أَهْلِهَا ذٰلِکُمْ خَيْرٌ لَکُمْ لَعَلَّکُمْ تَذَکَّرُونَ‌( ۲۷ )

یہی تمہارے حق میں بہتر ہے کہ شاید تم اس سے نصیحت حاصل کرسکو

۳۵۳

فَإِنْ لَمْ تَجِدُوا فِيهَا أَحَداً فَلاَ تَدْخُلُوهَا حَتَّى يُؤْذَنَ لَکُمْ وَ إِنْ قِيلَ لَکُمُ ارْجِعُوا فَارْجِعُوا هُوَ أَزْکَى لَکُمْ وَ اللَّهُ بِمَا

(۲۸) پھر اگر گھر میں کوئی نہ ملے تو اس وقت تک داخل نہ ہونا جب تک اجازت نہ مل جائے اور اگر تم سے کہا جائے کہ واپس چلے جاؤ تو واپس چلے جانا کہ یہی تمہارے لئے زیادہ پاکیزہ امر ہے اور اللہ

تَعْمَلُونَ عَلِيمٌ‌( ۲۸ ) لَيْسَ عَلَيْکُمْ جُنَاحٌ أَنْ تَدْخُلُوا بُيُوتاً غَيْرَ مَسْکُونَةٍ فِيهَا مَتَاعٌ لَکُمْ وَ اللَّهُ يَعْلَمُ مَا تُبْدُونَ

تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے (۲۹) تمہارے لئے کوئی حرج نہیں ہے کہ تم ایسے مکانات میں جو غیر آباد ہیں اور جن میں تمہارا کوئی سامان ہے داخل ہوجاؤ اور اللہ اس کو بھی جانتا ہے جس کا تم اظہار کرتے ہو اور اس کو بھی جانتا ہے

وَ مَا تَکْتُمُونَ‌( ۲۹ ) قُلْ لِلْمُؤْمِنِينَ يَغُضُّوا مِنْ أَبْصَارِهِمْ وَ يَحْفَظُوا فُرُوجَهُمْ ذٰلِکَ أَزْکَى لَهُمْ إِنَّ اللَّهَ خَبِيرٌ بِمَا

جس کی تم پردہ پوشی کرتے ہو (۳۰) اور پیغمبرعلیہ السّلام آپ مومنین سے کہہ دیجئے کہ اپنی نگاہوں کو نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں کہ یہی زیادہ پاکیزہ بات ہے اور بیشک اللہ ان کے

يَصْنَعُونَ‌( ۳۰ ) وَقُلْ لِلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا

کاروبار سے خوب باخبر ہے (۳۱) اور مومنات سے کہہ دیجئے کہ وہ بھی اپنی نگاہوں کو نیچا رکھیں اور اپنی عفت کی حفاظت کریں اور اپنی زینت کا اظہار نہ کریں علاوہ اس کے جو ازخود ظاہر ہے

وَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَىٰ جُيُوبِهِنَّ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا لِبُعُولَتِهِنَّ أَوْ آبَائِهِنَّ أَوْ آبَاءِ بُعُولَتِهِنَّ أَوْ أَبْنَائِهِنَّ أَوْ

اور اپنے دوپٹہ کو اپنے گریبان پر رکھیں اور اپنی زینت کو اپنے باپ دادا.شوہر. شوہر کے باپ دادا .اپنی اولاد ,اور

أَبْنَاءِ بُعُولَتِهِنَّ أَوْ إِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِي إِخْوَانِهِنَّ أَوْ بَنِي أَخَوَاتِهِنَّ أَوْ نِسَائِهِنَّ أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُنَّ أَوِ التَّابِعِينَ غَيْرِ

اپنے شوہر کی اولاد اپنے بھائی اوربھائیوں کی اولاد اور بہنوں کی اولاد اور اپنی عورتوں اور اپنے غلام اور کنیزوں اور ایسے تابع افراد جن میں عورت کی طرف سے کوئی

أُولِي الْإِرْبَةِ مِنَ الرِّجَالِ أَوِ الطِّفْلِ الَّذِينَ لَمْ يَظْهَرُوا عَلَىٰ عَوْرَاتِ النِّسَاءِ وَلَا يَضْرِبْنَ بِأَرْجُلِهِنَّ لِيُعْلَمَ مَا يُخْفِينَ

خواہش نہیں رہ گئی ہے اور وہ بچےّ جو عورتوں کے پردہ کی بات سے کوئی سروکار نہیں رکھتے ہیں ان سب کے علاوہ کسی پر ظاہر نہ کریں اور خبردار اپنے پاؤں پٹک کر نہ چلیں کہ جس زینت کو چھپائے

مِنْ زِينَتِهِنَّ وَتُوبُوا إِلَى اللَّهِ جَمِيعًا أَيُّهَ الْمُؤْمِنُونَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ( ۳۱ )

ہوئے ہیں اس کا اظہار ہوجائے اور صاحبانِ ایمان تم سب اللہ کی بارگاہ میں توبہ کرتے رہو کہ شاید اسی طرح تمہیں فلاح اور نجات حاصل ہوجائے

۳۵۴

وَ أَنْکِحُوا الْأَيَامَى مِنْکُمْ وَ الصَّالِحِينَ مِنْ عِبَادِکُمْ وَ إِمَائِکُمْ إِنْ يَکُونُوا فُقَرَاءَ يُغْنِهِمُ اللَّهُ مِنْ فَضْلِهِ وَ اللَّهُ وَاسِعٌ

(۳۲) اور اپنے غیر شادی شدہ آزاد افراد اور اپنے غلاموں اور کنیزوں میں سے باصلاحیت افراد کے نکاح کا اہتمام کرو کہ اگر وہ فقیر بھی ہوں گے تو خدا اپنے فضل و کرم سے انہیں مالدار بنادے گا کہ خدا بڑی وسعت والا اور صاحب

عَلِيمٌ‌( ۳۲ ) وَ لْيَسْتَعْفِفِ الَّذِينَ لاَ يَجِدُونَ نِکَاحاً حَتَّى يُغْنِيَهُمُ اللَّهُ مِنْ فَضْلِهِ وَ الَّذِينَ يَبْتَغُونَ الْکِتَابَ مِمَّا

علم ہے (۳۳) اور جو لوگ نکاح کی وسعت نہیں رکھتے ہیں وہ بھی اپنی عفت کا تحفظ کریں یہاں تک کہ خدا اپنے فضل سے انہیں غنی بنا دے اور جو

مَلَکَتْ أَيْمَانُکُمْ فَکَاتِبُوهُمْ إِنْ عَلِمْتُمْ فِيهِمْ خَيْراً وَ آتُوهُمْ مِنْ مَالِ اللَّهِ الَّذِي آتَاکُمْ وَ لاَ تُکْرِهُوا فَتَيَاتِکُمْ عَلَى

غلام و کنیز مکاتبت کے طلبگار ہیں ان میں خیر دیکھو تو ان سے مکاتبت کرلو بلکہ جو مال خدا نے تمہیں دے رکھا ہے اس میں سے کچھ انہیں بھی دے دو اور خبردار اپنی کنیزوں کو اگر وہ پاکدامنی کی خواہشمند ہیں

الْبِغَاءِ إِنْ أَرَدْنَ تَحَصُّناً لِتَبْتَغُوا عَرَضَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَ مَنْ يُکْرِهْهُنَّ فَإِنَّ اللَّهَ مِنْ بَعْدِ إِکْرَاهِهِنَّ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۳۳ )

تو زنا پر مجبور نہ کرنا کہ ان سے زندگانی دنیا کا فائدہ حاصل کرنا چاہو کہ جو بھی انہیں مجبور کرے گا خدا مجبوری کے بعد ان عورتوں کے حق میں بہت زیادہ بخشنے والا اور مہربان ہے

وَ لَقَدْ أَنْزَلْنَا إِلَيْکُمْ آيَاتٍ مُبَيِّنَاتٍ وَ مَثَلاً مِنَ الَّذِينَ خَلَوْا مِنْ قَبْلِکُمْ وَ مَوْعِظَةً لِلْمُتَّقِينَ‌( ۳۴ ) اللَّهُ نُورُ

(۳۴) اور ہم نے تمہاری طرف اپنی کھلیِ ہوئی نشانیاں اور تم سے پہلے گزر جانے والوں کی مثال اور صاحبانِ تقویٰ کے لئے نصیحت کا سامان نازل کیا ہے

(۳۵) اللہُ

السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ مَثَلُ نُورِهِ کَمِشْکَاةٍ فِيهَا مِصْبَاحٌ الْمِصْبَاحُ فِي زُجَاجَةٍ الزُّجَاجَةُ کَأَنَّهَا کَوْکَبٌ دُرِّيٌّ يُوقَدُ

آسمانوں اور زمین کا نور ہے .اس کے نور کی مثال اس طاق کی ہے جس میں چراغ ہو اور چراغ شیشہ کی قندیل میں ہو اور قندیل ایک جگمگاتے ستارے کے مانند ہو جو زیتون کے بابرکت

مِنْ شَجَرَةٍ مُبَارَکَةٍ زَيْتُونَةٍ لاَ شَرْقِيَّةٍ وَ لاَ غَرْبِيَّةٍ يَکَادُ زَيْتُهَا يُضِي‌ءُ وَ لَوْ لَمْ تَمْسَسْهُ نَارٌ نُورٌ عَلَى نُورٍ يَهْدِي اللَّهُ

درخت سے روشن کیا جائے جو نہ مشرق والا ہو نہ مغرب والا اور قریب ہے کہ اس کا روغن بھڑک اٹھے چاہے اسے آگ مس بھی نہ کرے یہ نور بالائے نور ہے اور اللہ اپنے نور کے لئے جسے چاہتا ہے

لِنُورِهِ مَنْ يَشَاءُ وَ يَضْرِبُ اللَّهُ الْأَمْثَالَ لِلنَّاسِ وَ اللَّهُ بِکُلِّ شَيْ‌ءٍ عَلِيمٌ‌( ۳۵ ) فِي بُيُوتٍ أَذِنَ اللَّهُ أَنْ تُرْفَعَ وَ يُذْکَرَ

ہدایت دے دیتا ہے اور اسی طرح مثالیں بیان کرتا ہے اور وہ ہر شے کا جاننے والا ہے (۳۶) یہ چراغ ان گھروں میں ہے جن کے بارے میں خدا کا حکم ہے کہ ان کی بلندی کا اعتراف کیا جائے اور ان میں اس کے نام کا ذکر

فِيهَا اسْمُهُ يُسَبِّحُ لَهُ فِيهَا بِالْغُدُوِّ وَ الْآصَالِ‌( ۳۶ )

کیا جائے کہ ان گھروں میں صبح و شام اس کی تسبیح کرنے والے ہیں

۳۵۵

رِجَالٌ لاَ تُلْهِيهِمْ تِجَارَةٌ وَ لاَ بَيْعٌ عَنْ ذِکْرِ اللَّهِ وَ إِقَامِ الصَّلاَةِ وَ إِيتَاءِ الزَّکَاةِ يَخَافُونَ يَوْماً تَتَقَلَّبُ فِيهِ الْقُلُوبُ وَ

(۳۷) وہ مرد جنہیں کاروبار یا دیگر خرید و فروخت ذکر خدا, قیام نماز اور ادائے زکٰوِ سے غافل نہیں کرسکتی یہ اس دن سے ڈرتے ہیں جس دن کے ہول سے دل اور

الْأَبْصَارُ( ۳۷ ) لِيَجْزِيَهُمُ اللَّهُ أَحْسَنَ مَا عَمِلُوا وَ يَزِيدَهُمْ مِنْ فَضْلِهِ وَ اللَّهُ يَرْزُقُ مَنْ يَشَاءُ بِغَيْرِ حِسَابٍ‌( ۳۸ )

نگاہیں سب الٹ جائیں گی (۳۸) تاکہ خدا انہیں ان کے بہترین اعمال کی جزا دے سکے اور اپنے فضل سے مزید اضافہ کرسکے اور خدا جسے چاہتا ہے رزق بے حساب عطا کرتا ہے

وَ الَّذِينَ کَفَرُوا أَعْمَالُهُمْ کَسَرَابٍ بِقِيعَةٍ يَحْسَبُهُ الظَّمْآنُ مَاءً حَتَّى إِذَا جَاءَهُ لَمْ يَجِدْهُ شَيْئاً وَ وَجَدَ اللَّهَ عِنْدَهُ فَوَفَّاهُ

(۳۹) اور جن لوگوں نے کفر اختیار کرلیا ان کے اعمال اس ریت کے مانند ہیں جو چٹیل میدان میں ہو اور پیاسا اسے دیکھ کر پانی تصور کرے اور جب اس کے قریب پہنچے تو کچھ نہ پائے بلکہ اس خدا کو پائے جو اس کا پورا پورا

حِسَابَهُ وَ اللَّهُ سَرِيعُ الْحِسَابِ‌( ۳۹ ) أَوْ کَظُلُمَاتٍ فِي بَحْرٍ لُجِّيٍّ يَغْشَاهُ مَوْجٌ مِنْ فَوْقِهِ مَوْجٌ مِنْ فَوْقِهِ سَحَابٌ

حساب کردے کہ اللہ بہت جلد حساب کرنے والا ہے (۴۰) یا ان اعمال کی مثال اس گہرے دریا کی تاریکیوں کی ہے جسے ایک کے اوپر ایک لہر ڈھانک لے اور اس کے اوپر تہ بہ تہ بادل بھی ہوں کہ جب وہ اپنے ہاتھ کو نکالے

ظُلُمَاتٌ بَعْضُهَا فَوْقَ بَعْضٍ إِذَا أَخْرَجَ يَدَهُ لَمْ يَکَدْ يَرَاهَا وَ مَنْ لَمْ يَجْعَلِ اللَّهُ لَهُ نُوراً فَمَا لَهُ مِنْ نُورٍ( ۴۰ ) أَ لَمْ

تو تاریکی کی بنا پر کچھ نظر نہ آئے اور جس کے لئے خدا نور نہ قرار دے اس کے لئے کوئی نور نہیں ہے (۴۱) کیا تم نے

تَرَ أَنَّ اللَّهَ يُسَبِّحُ لَهُ مَنْ فِي السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ الطَّيْرُ صَافَّاتٍ کُلٌّ قَدْ عَلِمَ صَلاَتَهُ وَ تَسْبِيحَهُ وَ اللَّهُ عَلِيمٌ

نہیں دیکھا کہ اللہ کے لئے زمین و آسمان کی تمام مخلوقات اور فضا کے صف بستہ طائر سب تسبیح کررہے ہیں اور سب اپنی اپنی نماز اور تسبیح سے باخبر ہیں اور اللہ بھی ان کے

بِمَا يَفْعَلُونَ‌( ۴۱ ) وَ لِلَّهِ مُلْکُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ إِلَى اللَّهِ الْمَصِيرُ( ۴۲ ) أَ لَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ يُزْجِي سَحَاباً ثُمَّ

اعمال سے خوب باخبر ہے (۴۲) اور اللہ ہی کے لئے زمین و آسمان کی ملکیت ہے اور اسی کی طرف سب کی بازگشت ہے (۴۳) کیا تم نے نہیں دیکھا کہ خدا ہی ابر کو چلاتا ہے اور پھر

يُؤَلِّفُ بَيْنَهُ ثُمَّ يَجْعَلُهُ رُکَاماً فَتَرَى الْوَدْقَ يَخْرُجُ مِنْ خِلاَلِهِ وَ يُنَزِّلُ مِنَ السَّمَاءِ مِنْ جِبَالٍ فِيهَا مِنْ بَرَدٍ فَيُصِيبُ

انہیں آپس میں جوڑ کر تہ بہ تہ بنا دیتاہے پھر تم دیکھو گے کہ اس کے درمیان سے بارش نکل رہی ہے اور وہ اسے آسمان سے برف کے پہاڑوں کے درمیان سے برساتا ہے پھر جس تک

بِهِ مَنْ يَشَاءُ وَ يَصْرِفُهُ عَنْ مَنْ يَشَاءُ يَکَادُ سَنَا بَرْقِهِ يَذْهَبُ بِالْأَبْصَارِ( ۴۳ )

چاہتا ہے پہنچادیتا ہے اور جس کی طرف سے چاہتا ہے موڑ دیتا ہے اس کی بجلی کی چمک اتنی تیز ہے کہ قریب ہے کہ آنکھوں کی بینائی ختم کردے

۳۵۶

يُقَلِّبُ اللَّهُ اللَّيْلَ وَ النَّهَارَ إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَعِبْرَةً لِأُولِي الْأَبْصَارِ( ۴۴ ) وَ اللَّهُ خَلَقَ کُلَّ دَابَّةٍ مِنْ مَاءٍ فَمِنْهُمْ مَنْ

(۴۴) اللہ ہی رات اور دن کو الٹ پلٹ کرتا رہتا ہے اور یقینا اس میں صاحبانِ بصارت کے لئے سامانِ عبرت ہے (۴۵) اور اللہ ہی نے ہر زمین پر چلنے والے کو پانی سے پیدا کیا ہے پھر ان میں سے بعض

يَمْشِي عَلَى بَطْنِهِ وَ مِنْهُمْ مَنْ يَمْشِي عَلَى رِجْلَيْنِ وَ مِنْهُمْ مَنْ يَمْشِي عَلَى أَرْبَعٍ يَخْلُقُ اللَّهُ مَا يَشَاءُ إِنَّ اللَّهَ عَلَى

پیٹ کے بل چلتے ہیں اور بعض دو پیروں میں چلتے ہیں اور بعض چاروں ہاتھ پیر سے چلتے ہیں اور اللہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے کہ وہ ہر شے پر

کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۴۵ ) لَقَدْ أَنْزَلْنَا آيَاتٍ مُبَيِّنَاتٍ وَ اللَّهُ يَهْدِي مَنْ يَشَاءُ إِلَى صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ‌( ۴۶ ) وَ يَقُولُونَ

قدرت رکھنے والا ہے (۴۶) یقینا ہم نے واضح کرنے والی آیتیں نازل کی ہیں اور اللہ جسے چاہتا ہے صراظُ مستقیم کی ہدایت دیدیتا ہے (۴۷) اور یہ لوگ کہتے

آمَنَّا بِاللَّهِ وَ بِالرَّسُولِ وَ أَطَعْنَا ثُمَّ يَتَوَلَّى فَرِيقٌ مِنْهُمْ مِنْ بَعْدِ ذٰلِکَ وَ مَا أُولٰئِکَ بِالْمُؤْمِنِينَ‌( ۴۷ ) وَ إِذَا دُعُوا

ہیں کہ ہم اللہ اور رسول پر ایمان لے آئے ہیں اور ان کی اطاعت کی ہے اور اس کے بعد ان میں سے ایک فریق منہ پھیرلیتا ہے اور یہ واقعا صاحبانِ ایمان نہیں ہیں (۴۸) اور جب انہیں خدا

إِلَى اللَّهِ وَ رَسُولِهِ لِيَحْکُمَ بَيْنَهُمْ إِذَا فَرِيقٌ مِنْهُمْ مُعْرِضُونَ‌( ۴۸ ) وَ إِنْ يَکُنْ لَهُمُ الْحَقُّ يَأْتُوا إِلَيْهِ مُذْعِنِينَ‌( ۴۹ )

و رسول کی طرف بلایا جاتا ہے کہ وہ ان کے درمیان فیصلہ کردیں تو ان میں سے ایک فریق کنارہ کش ہوجاتا ہے (۴۹) حالانکہ اگر حق ان کے ساتھ ہوتا تو یہ سر جھکائے ہوئے چلے آتے

أَ فِي قُلُوبِهِمْ مَرَضٌ أَمِ ارْتَابُوا أَمْ يَخَافُونَ أَنْ يَحِيفَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ وَ رَسُولُهُ بَلْ أُولٰئِکَ هُمُ الظَّالِمُونَ‌( ۵۰ ) إِنَّمَا کَانَ

(۵۰) تو کیا ان کے دلوں میں کفر کی بیماری ہے یا یہ شک میں مبتلا ہوگئے ہیں یا انہیں یہ خوف ہے کہ خدا اور رسول ان پر ظلم کریں گے حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ خود ہی ظالمین ہیں (۵۱) مومنین

قَوْلَ الْمُؤْمِنِينَ إِذَا دُعُوا إِلَى اللَّهِ وَ رَسُولِهِ لِيَحْکُمَ بَيْنَهُمْ أَنْ يَقُولُوا سَمِعْنَا وَ أَطَعْنَا وَ أُولٰئِکَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ‌( ۵۱ )

کو تو خدا اور رسول کی طرف بلایا جاتا ہے کہ وہ فیصلہ کریں گے تو ان کا قول صرف یہ ہوتا ہے کہ ہم نے سنا اور اطاعت کی اور یہی لوگ درحقیقت فلاح پانے والے ہیں

وَ مَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَ رَسُولَهُ وَ يَخْشَ اللَّهَ وَ يَتَّقْهِ فَأُولٰئِکَ هُمُ الْفَائِزُونَ‌( ۵۲ ) وَ أَقْسَمُوا بِاللَّهِ جَهْدَ أَيْمَانِهِمْ لَئِنْ

(۵۲) اور جو بھی اللہ اور رسول کی اطاعت کرے گا اور اس کے دل میں خوف خدا ہوگا اور وہ پرہیزگاری اختیار کرے گا تو وہی کامیاب کہا جائے گا (۵۳) اور ان لوگوں نے باقاعدہ قسم کھائی ہے کہ آپ حکم دے دیں گے

أَمَرْتَهُمْ لَيَخْرُجُنَّ قُلْ لاَ تُقْسِمُوا طَاعَةٌ مَعْرُوفَةٌ إِنَّ اللَّهَ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ‌( ۵۳ )

تو یہ گھر سے باہر نکل جائیں گے تو آپ کہہ دیجئے کہ قسم کی ضرورت نہیں ہے عمومی قانون کے مطابق اطاعت کافی ہے کہ یقینا اللہ ان اعمال سے باخبر ہے جو تم لوگ انجام دے رہے ہو

۳۵۷

قُلْ أَطِيعُوا اللَّهَ وَ أَطِيعُوا الرَّسُولَ فَإِنْ تَوَلَّوْا فَإِنَّمَا عَلَيْهِ مَا حُمِّلَ وَ عَلَيْکُمْ مَا حُمِّلْتُمْ وَ إِنْ تُطِيعُوهُ تَهْتَدُوا وَ مَا

(۵۴) آپ کہہ دیجئے کہ اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو پھر اگر انحراف کرو گے تو رسول پر وہ ذمہ داری ہے جو اس کے ذمہ رکھی گئی ہے اور تم پر وہ مسئولیت ہے جو تمہارے ذمہ رکھی گئی ہے اور اگر تم اطاعت کرو گے تو ہدایت پاجاؤ گے اور

عَلَى الرَّسُولِ إِلاَّ الْبَلاَغُ الْمُبِينُ‌( ۵۴ ) وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْکُمْ وَ عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الْأَرْضِ

رسول کے ذمہ واضح تبلیغ کے سوا اور کچھ نہیں ہے (۵۵) اللہ نے تم میں سے صاحبان ایمان و عمل صالح سے وعدہ کیا ہے کہ انہیں روئے زمین میں اسی طرح اپنا خلیفہ بنائے گا جس

کَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَ لَيُمَکِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضَى لَهُمْ وَ لَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْناً

طرح پہلے والوں کو بنایاہے اور ان کے لئے اس دین کو غالب بنائے گا جسے ان کے لئے پسندیدہ قرار دیا ہے اور ان کے خوف کو امن سے تبدیل کردے گا

يَعْبُدُونَنِي لاَ يُشْرِکُونَ بِي شَيْئاً وَ مَنْ کَفَرَ بَعْدَ ذٰلِکَ فَأُولٰئِکَ هُمُ الْفَاسِقُونَ‌( ۵۵ ) وَ أَقِيمُوا الصَّلاَةَ وَ آتُوا

کہ وہ سب صرف میری عبادت کریں گے اور کسی طرح کا شرک نہ کریں گے اور اس کے بعد بھی کوئی کافر ہوجائے تو درحقیقت وہی لوگ فاسق اور بدکردار ہیں (۵۶) اور نماز قائم کرو

الزَّکَاةَ وَ أَطِيعُوا الرَّسُولَ لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُونَ‌( ۵۶ ) لاَ تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ کَفَرُوا مُعْجِزِينَ فِي الْأَرْضِ وَ مَأْوَاهُمُ النَّارُ وَ

زکٰات ادا کرو اور رسول کی اطاعت کرو کہ شاید اسی طرح تمہارے حال پر رحم کیا جائے (۵۷) خبردار یہ خیال نہ کرنا کہ کفر اختیار کرنے والے زمین میں ہم کو عاجز کردینے والے ہیں ان کا ٹھکانا جہنمّ ہے

لَبِئْسَ الْمَصِيرُ( ۵۷ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لِيَسْتَأْذِنْکُمُ الَّذِينَ مَلَکَتْ أَيْمَانُکُمْ وَ الَّذِينَ لَمْ يَبْلُغُوا الْحُلُمَ مِنْکُمْ

اور وہ بدترین انجام ہے (۵۸) ایمان والو تمہارے غلام و کنیز اور وہ بچے ّجو ابھی سن بلوغ کو نہیں پہنچے ہیں ان سب کو چاہئے کہ تمہارے پاس داخل ہونے کے لئے

ثَلاَثَ مَرَّاتٍ مِنْ قَبْلِ صَلاَةِ الْفَجْرِ وَ حِينَ تَضَعُونَ ثِيَابَکُمْ مِنَ الظَّهِيرَةِ وَ مِنْ بَعْدِ صَلاَةِ الْعِشَاءِ ثَلاَثُ

تین اوقات میں اجازت لیں نماز صبح سے پہلے اور دوپہر کے وقت جب تم کپڑے اتار کر آرام کرتے ہو اور نماز عشائ کے بعد یہ تین اوقات پردے کے ہیں اس کے بعد تمہارے لئے

عَوْرَاتٍ لَکُمْ لَيْسَ عَلَيْکُمْ وَ لاَ عَلَيْهِمْ جُنَاحٌ بَعْدَهُنَّ طَوَّافُونَ عَلَيْکُمْ بَعْضُکُمْ عَلَى بَعْضٍ کَذٰلِکَ يُبَيِّنُ اللَّهُ

یا ان کے لئے کوئی حرج نہیں ہے کہ ایک دوسرے کے پاس چکر لگاتے رہیں کہ اللہ اسی طرح اپنی آیتوں کو واضح کرکے بیان کرتا ہے اور بیشک اللہ ہر

لَکُمُ الْآيَاتِ وَ اللَّهُ عَلِيمٌ حَکِيمٌ‌( ۵۸ )

شے کا جاننے والا اور صاحبِ حکمت ہے

۳۵۸

وَ إِذَا بَلَغَ الْأَطْفَالُ مِنْکُمُ الْحُلُمَ فَلْيَسْتَأْذِنُوا کَمَا اسْتَأْذَنَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ کَذٰلِکَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَکُمْ آيَاتِهِ وَ اللَّهُ

(۵۹) اور جب تمہارے بّچے حد بلوغ کو پہنچ جائیں تو وہ بھی اسی طرح اجازت لیں جس طرح پہلے والے اجازت لیا کرتے تھے پروردگار اسی طرح تمہارے لئے اپنی آیتوں کو واضح کرکے بیان کرتا ہے کہ وہ

عَلِيمٌ حَکِيمٌ‌( ۵۹ ) وَ الْقَوَاعِدُ مِنَ النِّسَاءِ اللاَّتِي لاَ يَرْجُونَ نِکَاحاً فَلَيْسَ عَلَيْهِنَّ جُنَاحٌ أَنْ يَضَعْنَ ثِيَابَهُنَّ غَيْرَ

صاحب علم بھی ہے اور صاحبِ حکمت بھی ہے (۶۰) اور ضعیفی سے بیٹھ رہنے والی عورتیں جنہیں نکاح سے کوئی دلچسپی نہیں ہے ان کے لئے کوئی حرج نہیں ہے کہ وہ اپنے ظاہری کپڑوں کو الگ کردیں بشرطیکہ

مُتَبَرِّجَاتٍ بِزِينَةٍ وَ أَنْ يَسْتَعْفِفْنَ خَيْرٌ لَهُنَّ وَ اللَّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ‌( ۶۰ ) لَيْسَ عَلَى الْأَعْمَى حَرَجٌ وَ لاَ عَلَى الْأَعْرَجِ

زینت کی نمائش نہ کریں اور وہ بھی عفت کا تحفظ کرتی رہیں کہ یہی ان کے حق میں بھی بہتر ہے اور اللہ سب کی سننے والا اور سب کا حال جاننے والا ہے (۶۱) نابینا کے لئے کوئی حرج نہیں ہے اور لنگڑے آدمی کے لئے بھی کوئی

حَرَجٌ وَ لاَ عَلَى الْمَرِيضِ حَرَجٌ وَ لاَ عَلَى أَنْفُسِکُمْ أَنْ تَأْکُلُوا مِنْ بُيُوتِکُمْ أَوْ بُيُوتِ آبَائِکُمْ أَوْ بُيُوتِ أُمَّهَاتِکُمْ

حرج نہیں ہے اور مریض کے لئے بھی کوئی عیب نہیں ہے اور خود تمہارے لئے بھی کوئی گناہ نہیں ہے کہ اپنے گھروں سے یا اپنے باپ دادا کے گھروں سے یا اپنی ماں اور نانی دادی کے

أَوْ بُيُوتِ إِخْوَانِکُمْ أَوْ بُيُوتِ أَخَوَاتِکُمْ أَوْ بُيُوتِ أَعْمَامِکُمْ أَوْ بُيُوتِ عَمَّاتِکُمْ أَوْ بُيُوتِ أَخْوَالِکُمْ أَوْ بُيُوتِ

گھروں سے یا اپنے بھائیوں کے گھروں سے یا اپنی بہنوں کے گھروں سے یا اپنے چچاؤں کے گھروں سے یا اپنی پھوپھیوں کے گھروں سے یا اپنے ماموؤں کے گھروں سے یا اپنی خالاؤں کے

خَالاَتِکُمْ أَوْ مَا مَلَکْتُمْ مَفَاتِحَهُ أَوْ صَدِيقِکُمْ لَيْسَ عَلَيْکُمْ جُنَاحٌ أَنْ تَأْکُلُوا جَمِيعاً أَوْ أَشْتَاتاً فَإِذَا دَخَلْتُمْ بُيُوتاً

گھروں سے یا جن گھروں کی کنجیاں تمہارے اختیار میں ہیں یا اپنے دوستوں کے گھروں سے کھانا کھالو اور تمہارے لئے اس میں بھی کوئی حرج نہیں ہے کہ سب مل کر کھاؤ یا متفرق طریقہ سے کھاؤ بس جب گھروں میں داخل ہو تو کم از کم اپنے ہی

فَسَلِّمُوا عَلَى أَنْفُسِکُمْ تَحِيَّةً مِنْ عِنْدِ اللَّهِ مُبَارَکَةً طَيِّبَةً کَذٰلِکَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَکُمُ الْآيَاتِ لَعَلَّکُمْ تَعْقِلُونَ‌( ۶۱ )

اوپر سلام کرلو کہ یہ پروردگار کی طرف سے نہایت ہی مبارک اور پاکیزہ تحفہ ہے اور پروردگار اسی طرح اپنی آیتوں کو واضح طریقہ سے بیان کرتا ہے کہ شاید تم عقل سے کام لے سکو

۳۵۹

إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ الَّذِينَ آمَنُوا بِاللَّهِ وَ رَسُولِهِ وَ إِذَا کَانُوا مَعَهُ عَلَى أَمْرٍ جَامِعٍ لَمْ يَذْهَبُوا حَتَّى يَسْتَأْذِنُوهُ إِنَّ الَّذِينَ

(۶۲) مومنین صرف وہ افراد ہیں جو خدا اور رسول پر ایمان رکھتے ہوں اور جب کسی اجتماعی کام میں مصروف ہوں تو اس وقت تک کہیں نہ جائیں جب تک اجازت حاصل نہ ہوجائے بیشک جو لوگ

يَسْتَأْذِنُونَکَ أُولٰئِکَ الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَ رَسُولِهِ فَإِذَا اسْتَأْذَنُوکَ لِبَعْضِ شَأْنِهِمْ فَأْذَنْ لِمَنْ شِئْتَ مِنْهُمْ وَ

آپ سے اجازت حاصل کرتے ہیں وہی اللہ اور رسول پر ایمان رکھتے ہیں لہذا جب آپ سے کسی خاص حالت کے لئے اجازت طلب کریں تو آپ جس کو چاہیں اجازت دے دیں اور

اسْتَغْفِرْ لَهُمُ اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۶۲ ) لاَ تَجْعَلُوا دُعَاءَ الرَّسُولِ بَيْنَکُمْ کَدُعَاءِ بَعْضِکُمْ بَعْضاً قَدْ يَعْلَمُ اللَّهُ الَّذِينَ

ان کے حق میں اللہ سے استغفار بھی کریں کہ اللہ بڑا غفور اور رحیم ہے (۶۳) مسلمانو ! خبردار رسول کو اس طرح نہ پکارا کرو جس طرح آپس میں ایک دوسرے کو پکارتے ہو اللہ

يَتَسَلَّلُونَ مِنْکُمْ لِوَاذاً فَلْيَحْذَرِ الَّذِينَ يُخَالِفُونَ عَنْ أَمْرِهِ أَنْ تُصِيبَهُمْ فِتْنَةٌ أَوْ يُصِيبَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۶۳ ) أَلاَ إِنَّ لِلَّهِ مَا

ان لوگوں کو خوب جانتا ہے جو تم میں سے خاموشی سے کھسک جاتے ہیں لہذا جو لوگ حکم خدا کی مخالفت کرتے ہیں وہ اس امر سے ڈریں کہ ان تک کوئی فتنہ پہنچ جائے یا کوئی دردناک عذاب نازل ہوجائے (۶۴) اور یاد رکھو

فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ قَدْ يَعْلَمُ مَا أَنْتُمْ عَلَيْهِ وَيَوْمَ يُرْجَعُونَ إِلَيْهِ فَيُنَبِّئُهُمْ بِمَا عَمِلُوا وَ اللَّهُ بِکُلِّ شَيْ‌ءٍ عَلِيمٌ‌( ۶۴ )

کہ اللہ ہی کے لئے زمین و آسمان کی کل کائنات ہے اور وہ تمہارے حالات کو خوب جانتا ہے اور جس دن سب اس کی بارگاہ میں پلٹا کر لائے جائیں گے وہ سب کو ان کے اعمال کے بارے میں بتادے گا کہ وہ ہر شے کا جاننے والا ہے

( سورة الفرقان)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

تَبَارَکَ الَّذِي نَزَّلَ الْفُرْقَانَ عَلَى عَبْدِهِ لِيَکُونَ لِلْعَالَمِينَ نَذِيراً( ۱ ) الَّذِي لَهُ مُلْکُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ لَمْ

(۱) بابرکت ہے وہ خدا جس نے اپنے بندے پر فرقان نازل کیا ہے تاکہ وہ سارے عالمین کے لئے عذاب الٰہی سے ڈرانے والا بن جائے (۲) آسمان و زمین کا سارا ملک اسی کے لئے ہے اور اس نے نہ کوئی

يَتَّخِذْ وَلَداً وَ لَمْ يَکُنْ لَهُ شَرِيکٌ فِي الْمُلْکِ وَ خَلَقَ کُلَّ شَيْ‌ءٍ فَقَدَّرَهُ تَقْدِيراً( ۲ )

فرزند بنایا ہے اور نہ کوئی اس کے ملک میں شریک ہے اس نے ہر شے کو خلق کیا ہے اور صحیح اندازے کے مطابق درست بنایا ہے

۳۶۰