قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )0%

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ ) مؤلف:
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات: متن قرآن اور ترجمہ
صفحے: 609

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف: علامہ السید ذیشان حیدر جوادی قدس سرہ
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات:

صفحے: 609
مشاہدے: 128874
ڈاؤنلوڈ: 4802

تبصرے:

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 609 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 128874 / ڈاؤنلوڈ: 4802
سائز سائز سائز
قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف:
اردو

وَ اتَّخَذُوا مِنْ دُونِهِ آلِهَةً لاَ يَخْلُقُونَ شَيْئاً وَ هُمْ يُخْلَقُونَ وَ لاَ يَمْلِکُونَ لِأَنْفُسِهِمْ ضَرّاً وَ لاَ نَفْعاً وَ لاَ يَمْلِکُونَ مَوْتاً

(۳) اور ان لوگوں نے خدا کو چھوڑ کر ایسے خدا بنالئے ہیں جو کسی بھی شے کے خالق نہیں ہیں بلکہ خود ہی مخلوق ہیں اور خود اپنے واسطے بھی کسی نقصان یا نفع کے مالک نہیں ہیں اور نہ ان کے

وَ لاَ حَيَاةً وَ لاَ نُشُوراً( ۳ ) وَ قَالَ الَّذِينَ کَفَرُوا إِنْ هَذَا إِلاَّ إِفْکٌ افْتَرَاهُ وَ أَعَانَهُ عَلَيْهِ قَوْمٌ آخَرُونَ فَقَدْ جَاءُوا

اختیار میں موت و حیات یا حشر و نشر ہی ہے (۴) اور یہ کفار کہتے ہیں کہ یہ قرآن صرف ایک جھوٹ ہے جسے انہوں نے گڑھ لیا ہے اور ایک دوسری قوم نے اس کام میں ان کی مدد کی ہے حالانکہ ان لوگوں نے

ظُلْماً وَ زُوراً( ۴ ) وَ قَالُوا أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ اکْتَتَبَهَا فَهِيَ تُمْلَى عَلَيْهِ بُکْرَةً وَ أَصِيلاً( ۵ ) قُلْ أَنْزَلَهُ الَّذِي يَعْلَمُ

خود ہی بڑا ظلم اور فریب کیا ہے (۵) اور یہ لوگ کہتے ہیں کہ یہ تو صرف اگلے لوگوں کے افسانے ہیں جسے انہوں نے لکھوالیا ہے اور وہی صبح و شام ان کے سامنے پڑھے جاتے ہیں (۶) آپ کہہ دیجئے کہ اس قرآن کو اس نے نازل کیا ہے جو

السِّرَّ فِي السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ إِنَّهُ کَانَ غَفُوراً رَحِيماً( ۶ ) وَ قَالُوا مَا لِهٰذَا الرَّسُولِ يَأْکُلُ الطَّعَامَ وَ يَمْشِي فِي

آسمانوں اور زمین کے رازوں سے باخبر ہے اور یقینا وہ بڑا بخشنے والا اور مہربان ہے (۷) اور یہ لوگ کہتے ہیں کہ اس رسول کو کیا ہوگیا ہے کہ یہ کھانا بھی کھاتا ہے اور

الْأَسْوَاقِ لَوْ لاَ أُنْزِلَ إِلَيْهِ مَلَکٌ فَيَکُونَ مَعَهُ نَذِيراً( ۷ ) أَوْ يُلْقَى إِلَيْهِ کَنْزٌ أَوْ تَکُونُ لَهُ جَنَّةٌ يَأْکُلُ مِنْهَا وَ قَالَ

بازاروں میں چکر بھی لگاتا ہے اور اس کے پاس کوئی ملک کیوں نہیں نازل کیا جاتا جو اس کے ساتھ مل کر عذاب الٰہی سے ڈرانے والا ثابت ہو (۸) یا اس کی طرف کوئی خزانہ ہی گرادیا جاتا یا اس کے پاس کوئی باغ ہی ہوتا جس سے کھاتا پیتا اور

الظَّالِمُونَ إِنْ تَتَّبِعُونَ إِلاَّ رَجُلاً مَسْحُوراً( ۸ ) انْظُرْ کَيْفَ ضَرَبُوا لَکَ الْأَمْثَالَ فَضَلُّوا فَلاَ يَسْتَطِيعُونَ سَبِيلاً( ۹ )

پھر یہ ظالم کہتے ہیں کہ تم لوگ تو ایک جادو زدہ آدمی کا اتباع کررہے ہو (۹) دیکھو ان لوگوں نے تمہارے لئے کیسی کیسی مثالیں بیان کی ہیں یہ تو بالکل گمراہ ہوگئے ہیں اور اب راستہ نہیں پاسکتے ہیں

تَبَارَکَ الَّذِي إِنْ شَاءَ جَعَلَ لَکَ خَيْراً مِنْ ذٰلِکَ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ وَ يَجْعَلْ لَکَ قُصُوراً( ۱۰ )

(۱۰) بابرکت ہے وہ ذات جو اگر چاہے تو تمہارے لئے اس سے بہتر سامان فراہم کردے ایسی جنتیں جن کے نیچے نہریں جاری ہوں اور پھر تمہارے لئے بڑے بڑے محل بھی بنادے

بَلْ کَذَّبُوا بِالسَّاعَةِ وَ أَعْتَدْنَا لِمَنْ کَذَّبَ بِالسَّاعَةِ سَعِيراً( ۱۱ )

(۱۱) حقیقت یہ ہے کہ ان لوگوں نے قیامت کا انکار کیا ہے اور ہم نے قیامت کا انکار کرنے والوں کے لئے جہنم ّمہیاّ کردیا ہے

۳۶۱

إِذَا رَأَتْهُمْ مِنْ مَکَانٍ بَعِيدٍ سَمِعُوا لَهَا تَغَيُّظاً وَ زَفِيراً( ۱۲ ) وَ إِذَا أُلْقُوا مِنْهَا مَکَاناً ضَيِّقاً مُقَرَّنِينَ دَعَوْا هُنَالِکَ

(۱۲) جب آتش جہنم ان لوگوں کو دور سے دیکھے گی تو یہ لوگ اس کے جوش و خروش کی آوازیں سنیں گے (۱۳) اور جب انہیں زنجیروں میں جکڑ کر کسی تنگ جگہ میں ڈال دیا جائے تو وہاں موت کی

ثُبُوراً( ۱۳ ) لاَ تَدْعُوا الْيَوْمَ ثُبُوراً وَاحِداً وَ ادْعُوا ثُبُوراً کَثِيراً( ۱۴ ) قُلْ أَ ذٰلِکَ خَيْرٌ أَمْ جَنَّةُ الْخُلْدِ الَّتِي وُعِدَ

رَہائی دیں گے (۱۴) اس وقت ان سے کہا جائے گا کہ ایک موت کو نہ پکارو بلکہ بہت سی موتوں کو آواز دو (۱۵) پیغمبر علیہ السّلام آپ ان سے پوچھئے کہ یہ عذاب زیادہ بہتر ہے یا وہ ہمیشگی کی جنت ّجس کا

الْمُتَّقُونَ کَانَتْ لَهُمْ جَزَاءً وَ مَصِيراً( ۱۵ ) لَهُمْ فِيهَا مَا يَشَاءُونَ خَالِدِينَ کَانَ عَلَى رَبِّکَ وَعْداً مَسْئُولاً( ۱۶ )

صاحبان تقویٰ سے وعدہ کیا گیا ہے اور وہی ان کی جزا بھی ہے اور ان کا ٹھکانا بھی (۱۶) ان کے لئے وہاں ہر خواہش کا سامان موجود ہے اور وہ اس میں ہمیشہ رہنے والے ہیں اور یہ پروردگار کے ذمہ ایک لازمی وعدہ ہے

وَ يَوْمَ يَحْشُرُهُمْ وَ مَا يَعْبُدُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ فَيَقُولُ أَ أَنْتُمْ أَضْلَلْتُمْ عِبَادِي هٰؤُلاَءِ أَمْ هُمْ ضَلُّوا السَّبِيلَ‌( ۱۷ )

(۱۷) اور جس دن بھی خدا ان کو اور ان کے خداؤں کو جنہیں یہ خدا کو چھوڑ کر پکارا کرتے تھے سب کو ایک منزل پر جمع کرے گا اور پوچھے گا کہ تم نے میرے بندوں کو گمراہ کیا تھا یا یہ ازخود بھٹک گئے تھے

قَالُوا سُبْحَانَکَ مَا کَانَ يَنْبَغِي لَنَا أَنْ نَتَّخِذَ مِنْ دُونِکَ مِنْ أَوْلِيَاءَ وَ لٰکِنْ مَتَّعْتَهُمْ وَ آبَاءَهُمْ حَتَّى نَسُوا الذِّکْرَ

(۱۸) تو یہ سب کہیں گے کہ تو پاک اور بے نیاز ہے اور ہمیں کیا حق ہے کہ تیرے علاوہ کسی اور کو اپنا سرپرست بنائیں اصل بات یہ ہے کہ تو نے انہیں اور ان کے بزرگوں کو عزّت دنیا عطا کردی تو یہ تیری یاد سے غافل ہوگئے

وَ کَانُوا قَوْماً بُوراً( ۱۸ ) فَقَدْ کَذَّبُوکُمْ بِمَا تَقُولُونَ فَمَا تَسْتَطِيعُونَ صَرْفاً وَ لاَ نَصْراً وَ مَنْ يَظْلِمْ مِنْکُمْ نُذِقْهُ

اس لئے کہ یہ ہلاک ہونے والے لوگ ہی تھے (۱۹) دیکھا تم لوگوں نے کہ تمہیں وہ بھی جھٹلا رہے ہیں جنہیں تم نے خدا بنایا تھا تو اب نہ تم عذاب کو ٹال سکتے ہو اور نہ اپنی مدد کرسکتے ہو اور جو بھی تم میں سے ظلم کرے گا اسے ہم

عَذَاباً کَبِيراً( ۱۹ ) وَ مَا أَرْسَلْنَا قَبْلَکَ مِنَ الْمُرْسَلِينَ إِلاَّ إِنَّهُمْ لَيَأْکُلُونَ الطَّعَامَ وَ يَمْشُونَ فِي الْأَسْوَاقِ وَ جَعَلْنَا

بڑے سخت عذاب کا مزہ چکھائیں گے (۲۰) اور ہم نے آپ سے پہلے بھی جن رسولوں کو بھیجا ہے وہ بھی کھانا کھایا کرتے تھے اور بازاروں میں چلتے تھے اور ہم نے

بَعْضَکُمْ لِبَعْضٍ فِتْنَةً أَ تَصْبِرُونَ وَ کَانَ رَبُّکَ بَصِيراً( ۲۰ )

بعض افراد کو بعض کے لئے وجہ آزمائش بنادیا ہے تو مسلمانو ! کیا تم صبر کرسکو گے جب کہ تمہارا پروردگار بہت بڑی بصیرت رکھنے والا ہے

۳۶۲

وَ قَالَ الَّذِينَ لاَ يَرْجُونَ لِقَاءَنَا لَوْ لاَ أُنْزِلَ عَلَيْنَا الْمَلاَئِکَةُ أَوْ نَرَى رَبَّنَا لَقَدِ اسْتَکْبَرُوا فِي أَنْفُسِهِمْ وَ عَتَوْا عُتُوّاً

(۲۱) اور جو لوگ ہماری ملاقات کی امید نہیں رکھتے وہ کہتے ہیں کہ آخر ہم پر فرشتے کیوں نہیں نازل ہوتے یا ہم خدا کو کیوں نہیں دیکھتے درحقیقت یہ لوگ اپنی جگہ پر بہت مغرور ہوگئے ہیں اور

کَبِيراً( ۲۱ ) يَوْمَ يَرَوْنَ الْمَلاَئِکَةَ لاَ بُشْرَى يَوْمَئِذٍ لِلْمُجْرِمِينَ وَ يَقُولُونَ حِجْراً مَحْجُوراً( ۲۲ ) وَ قَدِمْنَا إِلَى مَا

انتہائی درجہ کی سرکشی کررہے ہیں (۲۲) جس دن یہ ملائکہ کو دیکھیں گے اس دن مجرمین کے لئے کوئی بشارت نہ ہوگی اور فرشتے کہیں گے کہ تم لوگ دور ہوجاؤ (۲۳) پھر ہم ان کے اعمال کی طرف توجہ کریں گے

عَمِلُوا مِنْ عَمَلٍ فَجَعَلْنَاهُ هَبَاءً مَنْثُوراً( ۲۳ ) أَصْحَابُ الْجَنَّةِ يَوْمَئِذٍ خَيْرٌ مُسْتَقَرّاً وَ أَحْسَنُ مَقِيلاً( ۲۴ ) وَ يَوْمَ

اور سب کو اڑتے ہوئے خاک کے ذرّوں کے مانند بنا دیں گے (۲۴) اس دن صرف جنت ّ والے ہوں گے جن کے لئے بہترین ٹھکانہ ہوگا اور بہترین آرام کرنے کی جگہ ہوگی (۲۵) اور جس دن

تَشَقَّقُ السَّمَاءُ بِالْغَمَامِ وَ نُزِّلَ الْمَلاَئِکَةُ تَنْزِيلاً( ۲۵ ) الْمُلْکُ يَوْمَئِذٍ الْحَقُّ لِلرَّحْمٰنِ وَ کَانَ يَوْماً عَلَى الْکَافِرِينَ

آسمان بادلوں کی وجہ سے پھٹ جائے گا اور ملائکہ جوق درجوق نازل کئے جائیں گے (۲۶) اس دن درحقیقت حکومت پروردگار کے ہاتھ میں ہوگی اور وہ دن کافروں کے لئے بڑا

عَسِيراً( ۲۶ ) وَ يَوْمَ يَعَضُّ الظَّالِمُ عَلَى يَدَيْهِ يَقُولُ يَا لَيْتَنِي اتَّخَذْتُ مَعَ الرَّسُولِ سَبِيلاً( ۲۷ ) يَا وَيْلَتَا لَيْتَنِي لَمْ

سخت دن ہوگا (۲۷) اس دن ظالم اپنے ہاتھوں کو کاٹے گا اور کہے گا کہ کاش میں نے رسول کے ساتھ ہی راستہ اختیار کیا ہوتا (۲۸) ہائے افسوس-کاش

أَتَّخِذْ فُلاَناً خَلِيلاً( ۲۸ ) لَقَدْ أَضَلَّنِي عَنِ الذِّکْرِ بَعْدَ إِذْ جَاءَنِي وَ کَانَ الشَّيْطَانُ لِلْإِنْسَانِ خَذُولاً( ۲۹ ) وَ قَالَ

میں نے فلاں شخص کو اپنا دوست نہ بنایا ہوتا (۲۹) اس نے تو ذکر کے آنے کے بعد مجھے گمراہ کردیا اور شیطان تو انسان کا رسوا کرنے والا ہے ہی (۳۰) اور

الرَّسُولُ يَا رَبِّ إِنَّ قَوْمِي اتَّخَذُوا هٰذَا الْقُرْآنَ مَهْجُوراً( ۳۰ ) وَ کَذٰلِکَ جَعَلْنَا لِکُلِّ نَبِيٍّ عَدُوّاً مِنَ الْمُجْرِمِينَ وَ

اس دن ر سول آواز دے گا کہ پروردگار اس میری قوم نے اس قرآن کو بھی نظر انداز کردیا ہے (۳۱) اور اسی طرح ہم نے ہر نبی کے لئے مجرمین میں سے کچھ دشمن قرار دیدیئے ہیں اور

کَفَى بِرَبِّکَ هَادِياً وَ نَصِيراً( ۳۱ ) وَ قَالَ الَّذِينَ کَفَرُوا لَوْ لاَ نُزِّلَ عَلَيْهِ الْقُرْآنُ جُمْلَةً وَاحِدَةً کَذٰلِکَ لِنُثَبِّتَ بِهِ

ہدایت اور امداد کے لئے تمہارا پروردگار بہت کافی ہے (۳۲) اور یہ کافر یہ بھی کہتے ہیں کہ آخر انِ پر یہ قرآن ایک دفعہ کِل کاکِل کیوں نہیں نازل ہوگیا-ہم اسی طرح تدریجا نازل کرتے ہیں تاکہ تمہارے دل کو

فُؤَادَکَ وَ رَتَّلْنَاهُ تَرْتِيلاً( ۳۲ )

مطمئن کرسکیں اور ہم نے اسے ٹھہر ٹھہر کر نازل کیا ہے

۳۶۳

وَ لاَ يَأْتُونَکَ بِمَثَلٍ إِلاَّ جِئْنَاکَ بِالْحَقِّ وَ أَحْسَنَ تَفْسِيراً( ۳۳ ) الَّذِينَ يُحْشَرُونَ عَلَى وُجُوهِهِمْ إِلَى جَهَنَّمَ أُولٰئِکَ

(۳۳) اوریہ لوگ کوئی بھی مثال نہ لائیں گے مگر یہ کہ ہم اس کے جواب میں حق اور بہترین بیان لے آئیں گے (۳۴) وہ لوگ جو جہنم ّکی طرف منہ کے بل کھینچ کر لائے جائیں گے

شَرٌّ مَکَاناً وَ أَضَلُّ سَبِيلاً( ۳۴ ) وَ لَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى الْکِتَابَ وَ جَعَلْنَا مَعَهُ أَخَاهُ هَارُونَ وَزِيراً( ۳۵ ) فَقُلْنَا

ان کا ٹھکانا بدترین ہے اور وہ بہت زیادہ بہکے ہوئے ہیں (۳۵) اور ہم نے موسیٰ کو کتاب عطا کی اور ان کے ساتھ ان کے بھائی ہارون کو ان کا وزیر بنادیا

(۳۶) پھر ہم نے کہا

اذْهَبَا إِلَى الْقَوْمِ الَّذِينَ کَذَّبُوا بِآيَاتِنَا فَدَمَّرْنَاهُمْ تَدْمِيراً( ۳۶ ) وَ قَوْمَ نُوحٍ لَمَّا کَذَّبُوا الرُّسُلَ أَغْرَقْنَاهُمْ وَ جَعَلْنَاهُمْ

کہ اب تم دونوں اس قوم کی طرف جاؤ جس نے ہماری آیتوں کی تکذیب کی ہے اور ہم نے انہیں تباہ و برباد کردیا ہے (۳۷) اور قوم نوح کو بھی جب انہوں نے رسولوں کو جھٹلایا تو ہم نے انہیں بھی غرق کردیا

لِلنَّاسِ آيَةً وَ أَعْتَدْنَا لِلظَّالِمِينَ عَذَاباً أَلِيماً( ۳۷ ) وَ عَاداً وَ ثَمُودَ وَ أَصْحَابَ الرَّسِّ وَ قُرُوناً بَيْنَ ذٰلِکَ کَثِيراً( ۳۸ )

اور لوگوں کے لئے ایک نشانی بنا دیا اور ہم نے ظالمین کے لئے بڑا دردناک عذاب مّہیا کررکھا ہے (۳۸) اور عاد و ثمود اور اصحاب رس اور ان کے درمیان بہت سی نسلوں اور قوموں کو بھی تباہ کردیا ہے

وَ کُلاًّ ضَرَبْنَا لَهُ الْأَمْثَالَ وَ کُلاًّ تَبَّرْنَا تَتْبِيراً( ۳۹ ) وَ لَقَدْ أَتَوْا عَلَى الْقَرْيَةِ الَّتِي أُمْطِرَتْ مَطَرَ السَّوْءِ أَ فَلَمْ

(۳۹) اور ان سب کے لئے ہم نے مثالیں بیان کیں اور سب کو ہم نے نیست و نابود کردیا (۴۰) اور یہ لوگ اس بستی کی طرف آئے جس پر ہم نے پتھروں کی بوچھار کی تھی تو کیا

يَکُونُوا يَرَوْنَهَا بَلْ کَانُوا لاَ يَرْجُونَ نُشُوراً( ۴۰ ) وَ إِذَا رَأَوْکَ إِنْ يَتَّخِذُونَکَ إِلاَّ هُزُواً أَ هٰذَا الَّذِي بَعَثَ اللَّهُ

ان لوگوں نے اسے نہیں دیکھاحقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ قیامت کی امید ہی نہیں رکھتے (۴۱) اور جب آپ کو دیکھتے ہیں تو صرف مذاق بنانا چاہتے ہیں کہ کیا یہی وہ ہے جسے خدا نے

رَسُولاً( ۴۱ ) إِنْ کَادَ لَيُضِلُّنَا عَنْ آلِهَتِنَا لَوْ لاَ أَنْ صَبَرْنَا عَلَيْهَا وَ سَوْفَ يَعْلَمُونَ حِينَ يَرَوْنَ الْعَذَابَ مَنْ أَضَلُّ

رسول بناکر بھیجا ہے (۴۲) قریب تھا کہ یہ ہمیں ہمارے خداؤں سے منحرف کردے اگر ہم لوگ ان خداؤں پر صبر نہ کرلیتے اور عنقریب ان لوگوں کو معلوم ہوجائے گا جب یہ عذاب کو دیکھیں گے کہ زیادہ

سَبِيلاً( ۴۲ ) أَ رَأَيْتَ مَنِ اتَّخَذَ إِلٰهَهُ هَوَاهُ أَ فَأَنْتَ تَکُونُ عَلَيْهِ وَکِيلاً( ۴۳ )

بہکاہوا کون ہے (۴۳) کیا آپ نے اس شخص کو دیکھا ہے جس نے اپنی خواہشات ہی کو اپنا خدا بنالیا ہے کیا آپ اس کی بھی ذمہ داری لینے کے لئے تیار ہیں

۳۶۴

أَمْ تَحْسَبُ أَنَّ أَکْثَرَهُمْ يَسْمَعُونَ أَوْ يَعْقِلُونَ إِنْ هُمْ إِلاَّ کَالْأَنْعَامِ بَلْ هُمْ أَضَلُّ سَبِيلاً( ۴۴ ) أَ لَمْ تَرَ إِلَى رَبِّکَ

(۴۴) کیا آپ کا خیال یہ ہے کہ ان کی اکثریت کچھ سنتی اور سمجھتی ہے ہرگز نہیں یہ سب جانوروں جیسے ہیں بلکہ ان سے بھی کچھ زیادہ ہی گم کردہ راہ ہیں (۴۵) کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ آپ کے پروردگار

کَيْفَ مَدَّ الظِّلَّ وَ لَوْ شَاءَ لَجَعَلَهُ سَاکِناً ثُمَّ جَعَلْنَا الشَّمْسَ عَلَيْهِ دَلِيلاً( ۴۵ ) ثُمَّ قَبَضْنَاهُ إِلَيْنَا قَبْضاً يَسِيراً( ۴۶ )

نے کس طرح سایہ کو پھیلا دیا ہے اور وہ چاہتا تو ایک ہی جگہ ساکن بنا دیتا پھر ہم نے آفتاب کو اس کی دلیل بنادیا ہے (۴۶) پھر ہم نے تھوڑا تھوڑا کرکے اسے اپنی طرف کھینچ لیا ہے

وَ هُوَ الَّذِي جَعَلَ لَکُمُ اللَّيْلَ لِبَاساً وَ النَّوْمَ سُبَاتاً وَ جَعَلَ النَّهَارَ نُشُوراً( ۴۷ ) وَ هُوَ الَّذِي أَرْسَلَ الرِّيَاحَ بُشْراً

(۴۷) اور وہی وہ خدا ہے جس نے رات کو تمہارا پردہ اور نیند کو تمہاری راحت اور دن کو تمہارے اٹھ کھڑے ہونے کا وقت قرار دیا ہے (۴۸) اور وہی وہ ہے جس نے ہواؤں کو

بَيْنَ يَدَيْ رَحْمَتِهِ وَ أَنْزَلْنَا مِنَ السَّمَاءِ مَاءً طَهُوراً( ۴۸ ) لِنُحْيِيَ بِهِ بَلْدَةً مَيْتاً وَ نُسْقِيَهُ مِمَّا خَلَقْنَا أَنْعَاماً وَ

رحمت کی بشارت کے لئے رواں کردیا ہے اور ہم نے آسمان سے پاک و پاکیزہ پانی برسایا ہے (۴۹) تاکہ اس کے ذریعہ مردہ شہر کو زندہ بنائیں اور اپنی مخلوقات میں سے جانوروں اور

أَنَاسِيَّ کَثِيراً( ۴۹ ) وَ لَقَدْ صَرَّفْنَاهُ بَيْنَهُمْ لِيَذَّکَّرُوا فَأَبَى أَکْثَرُ النَّاسِ إِلاَّ کُفُوراً( ۵۰ ) وَ لَوْ شِئْنَا لَبَعَثْنَا فِي کُلِّ

انسانوں کی ایک بڑی تعداد کو سیراب کریں (۵۰) اور ہم نے ان کے درمیان پانی کو طرح طرح سے تقسیم کیا ہے تاکہ یہ لوگ نصیحت حاصل کریں لیکن انسانوں کی اکثریت نے ناشکری کے علاوہ ہر بات سے انکار کردیا ہے (۵۱) اور ہم چاہتے تو ہر

قَرْيَةٍ نَذِيراً( ۵۱ ) فَلاَ تُطِعِ الْکَافِرِينَ وَ جَاهِدْهُمْ بِهِ جِهَاداً کَبِيراً( ۵۲ ) وَ هُوَ الَّذِي مَرَجَ الْبَحْرَيْنِ هٰذَا عَذْبٌ

قریہ میں ایک ڈرانے والا بھیج دیتے (۵۲) لہذا آپ کافروں کے کہنے میں نہ آئیں اور ان سے آخر دم تک جہاد کرتے رہیں (۵۳) اور وہی خدا ہے جس نے دونوں دریاؤں کو جاری کیا ہے اس کا

فُرَاتٌ وَ هٰذَا مِلْحٌ أُجَاجٌ وَ جَعَلَ بَيْنَهُمَا بَرْزَخاً وَ حِجْراً مَحْجُوراً( ۵۳ ) وَ هُوَ الَّذِي خَلَقَ مِنَ الْمَاءِ بَشَراً

پانی مزیدار اور میٹھا ہے اور یہ نمکین اور کڑواہے اور دونوں کے درمیان حدُ فاصل اور مضبوط رکاوٹ بنا دی ہے (۵۴) اور وہی وہ ہے جس نے پانی سے انسان کو پیدا کیا ہے

فَجَعَلَهُ نَسَباً وَ صِهْراً وَ کَانَ رَبُّکَ قَدِيراً( ۵۴ ) وَ يَعْبُدُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ مَا لاَ يَنْفَعُهُمْ وَ لاَ يَضُرُّهُمْ وَ کَانَ

اور پھر اس کو خاندان اور سسرال والا بنا دیا ہے اور آپ کا پروردگار بہت زیادہ قدرت والا ہے (۵۵) اور یہ لوگ پروردگار کو چھوڑ کر ایسوں کی عبادت کرتے ہیں جو نہ فائدہ پہنچا سکتے ہیں اور نہ نقصان

الْکَافِرُ عَلَى رَبِّهِ ظَهِيراً( ۵۵ )

اور کافر تو ہمیشہ پروردگار کے خلاف ہی پشت پناہی کرتا ہے

۳۶۵

وَ مَا أَرْسَلْنَاکَ إِلاَّ مُبَشِّراً وَنَذِيراً( ۵۶ ) قُلْ مَا أَسْأَلُکُمْ عَلَيْهِ مِنْ أَجْرٍ إِلاَّ مَنْ شَاءَ أَنْ يَتَّخِذَ إِلَى رَبِّهِ سَبِيلاً( ۵۷ )

(۵۶) اور ہم نے آپ کو صرف بشارت دینے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے (۵۷) آپ کہہ دیجئے کہ میں تم لوگوں سے کوئی اجر نہیں چاہتا مگر یہ کہ جو چاہے وہ اپنے پروردگار کا راستہ اختیار کرے

وَ تَوَکَّلْ عَلَى الْحَيِّ الَّذِي لاَ يَمُوتُ وَ سَبِّحْ بِحَمْدِهِ وَ کَفَى بِهِ بِذُنُوبِ عِبَادِهِ خَبِيراً( ۵۸ ) الَّذِي خَلَقَ

(۵۸) اور آپ اس خدائے حق و قیوم پر اعتماد کریں جسے موت آنے والی نہیں ہے اور اسی کی حمد کی تسبیح کرتے رہیں کہ وہ اپنے بندوں کے گناہوں کی اطلاع کے لئے خود ہی کافی ہے (۵۹) اس نے

السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضَ وَ مَا بَيْنَهُمَا فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ ثُمَّ اسْتَوَى عَلَى الْعَرْشِ الرَّحْمٰنُ فَاسْأَلْ بِهِ خَبِيراً( ۵۹ ) وَ إِذَا

آسمان و زمین اور اس کے درمیان کی مخلوقات کو چھ دنوں کے اندر پیدا کیا ہے اور اس کے بعد عرش پر اپنا اقتدار قائم کیا ہے وہ رحمان ہے اس کی تخلیق کے بارے میں اسی باخبر سے دریافت کرو (۶۰) اور جب

قِيلَ لَهُمُ اسْجُدُوا لِلرَّحْمٰنِ قَالُوا وَ مَا الرَّحْمٰنُ أَ نَسْجُدُ لِمَا تَأْمُرُنَا وَ زَادَهُمْ نُفُوراً( ۶۰ ) تَبَارَکَ الَّذِي جَعَلَ فِي

ان سے کہا جاتا ہے کہ رحمان کو سجدہ کرو تو کہتے ہیں کہ یہ رحمان کیا ہے کیا ہم اسے سجدہ کرلیں جس کے بارے میں تم حکم دے رہو اور اس طرح ان کی نفرت میں اور اضافہ ہوجاتا ہے (۶۱) بابرکت ہے وہ ذات جس نے

السَّمَاءِ بُرُوجاً وَ جَعَلَ فِيهَا سِرَاجاً وَ قَمَراً مُنِيراً( ۶۱ ) وَ هُوَ الَّذِي جَعَلَ اللَّيْلَ وَ النَّهَارَ خِلْفَةً لِمَنْ أَرَادَ أَنْ

آسمان میں برج بنائے ہیں اور اس میں چراغ اور چمکتا ہوا چاند قرار دیا ہے (۶۲) اور وہی وہ ہے جس نے رات اور دن میں ایک کو دوسرے کاجانشین بنایا ہے اس انسان کے لئے جو

يَذَّکَّرَ أَوْ أَرَادَ شُکُوراً( ۶۲ ) وَ عِبَادُ الرَّحْمٰنِ الَّذِينَ يَمْشُونَ عَلَى الْأَرْضِ هَوْناً وَ إِذَا خَاطَبَهُمُ الْجَاهِلُونَ قَالُوا

عبرت حاصل کرنا چاہے یا شکر پروردگار ادا کرنا چاہے (۶۳) اور اللہ کے بندے وہی ہیں جو زمین پر آہستہ چلتے ہیں اور جب جاہل ان سے خطاب کرتے ہیں

سَلاَماً( ۶۳ ) وَ الَّذِينَ يَبِيتُونَ لِرَبِّهِمْ سُجَّداً وَ قِيَاماً( ۶۴ ) وَ الَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا اصْرِفْ عَنَّا عَذَابَ جَهَنَّمَ إِنَّ

توسلامتی کا پیغام دے دیتے ہیں (۶۴) یہ لوگ راتوں کو اس طرح گزارتے ہیں کہ اپنے رب کی بارگاہ میں کبھی سربسجود رہتے ہیں اور کبھی حالت قیام میں رہتے ہیں (۶۵) اور یہ کہتے ہیں کہ پروردگار ہم سے

عَذَابَهَا کَانَ غَرَاماً( ۶۵ ) إِنَّهَا سَاءَتْ مُسْتَقَرّاً وَ مُقَاماً( ۶۶ ) وَ الَّذِينَ إِذَا أَنْفَقُوا لَمْ يُسْرِفُوا وَ لَمْ يَقْتُرُوا وَ کَانَ

عذاب جہنمّ کو پھیر دے کہ اس کا عذاب بہت سخت اور پائیدار ہے (۶۶) وہ بدترین منزل اور محل اقامت ہے (۶۷) اور یہ لوگ جب خرچ کرتے ہیں تو نہ اسراف کرتے ہیں اور نہ کنجوسی سے کام لیتے ہیں بلکہ ان دونوں کے

بَيْنَ ذٰلِکَ قَوَاماً( ۶۷ )

درمیان اوسط درجے کا راستہ اختیار کرتے ہیں

۳۶۶

وَ الَّذِينَ لاَ يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلٰهاً آخَرَ وَ لاَ يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلاَّ بِالْحَقِّ وَ لاَ يَزْنُونَ وَ مَنْ يَفْعَلْ

(۶۸) اور وہ لوگ خدا کے ساتھ کسی اور خدا کو نہیں پکارتے ہیں اور کسی بھی نفس کو اگر خدا نے محترم قرار دیدیا ہے تو اسے حق کے بغیر قتل نہیں کرتے اور زنا بھی نہیں کرتے ہیں کہ جو ایسا عمل کرے گا

ذٰلِکَ يَلْقَ أَثَاماً( ۶۸ ) يُضَاعَفْ لَهُ الْعَذَابُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَ يَخْلُدْ فِيهِ مُهَاناً( ۶۹ ) إِلاَّ مَنْ تَابَ وَ آمَنَ وَ عَمِلَ

وہ اپنے عمل کی سزا بھی برداشت کرے گا (۶۹) جسے روز قیامت رَگنا کردیا جائے گا اور وہ اسی میں ذلّت کے ساتھ ہمیشہ ہمیشہ پڑا رہے گا (۷۰) علاوہ اس شخص کے جو توبہ کرلے اور ایمان لے آئے اور نیک عمل

عَمَلاً صَالِحاً فَأُولٰئِکَ يُبَدِّلُ اللَّهُ سَيِّئَاتِهِمْ حَسَنَاتٍ وَ کَانَ اللَّهُ غَفُوراً رَحِيماً( ۷۰ ) وَ مَنْ تَابَ وَ عَمِلَ صَالِحاً

بھی کرے کہ پروردگار اس کی برائیوں کو اچھائیوں سے تبدیل کردے گا اور خدا بہت زیادہ بخشنے والا اور مہربان ہے (۷۱) اور جو توبہ کرلے گا اور عمل صالح انجام دے گا

فَإِنَّهُ يَتُوبُ إِلَى اللَّهِ مَتَاباً( ۷۱ ) وَ الَّذِينَ لاَ يَشْهَدُونَ الزُّورَ وَ إِذَا مَرُّوا بِاللَّغْوِ مَرُّوا کِرَاماً( ۷۲ ) وَ الَّذِينَ إِذَا

وہ اللہ کی طرف واقعا رجوع کرنے والا ہے (۷۲) اور وہ لوگ جھوٹ اور فریب کے پاس حاضر بھی نہیں ہوتے ہیں اور جب لغو کاموں کے قریب سے گزرتے ہیں تو بزرگانہ انداز سے گزرجاتے ہیں (۷۳) اور ان لوگوں کوجب

ذُکِّرُوا بِآيَاتِ رَبِّهِمْ لَمْ يَخِرُّوا عَلَيْهَا صُمّاً وَ عُمْيَاناً( ۷۳ ) وَ الَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَ ذُرِّيَّاتِنَا

آیات الہٰیہ کی یاد دلائی جاتی ہے توبہرے اوراندھے ہوکر گر نہیں پڑتے ہیں (۷۴) اور وہ لوگ برابر دعا کرتے رہتے ہیں کہ خدایا ہمیں ہماری ازواج اور اولاد کی طرف سے

قُرَّةَ أَعْيُنٍ وَ اجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِينَ إِمَاماً( ۷۴ ) أُولٰئِکَ يُجْزَوْنَ الْغُرْفَةَ بِمَا صَبَرُوا وَ يُلَقَّوْنَ فِيهَا تَحِيَّةً وَ سَلاَماً( ۷۵ )

خنکی چشم عطا فرما اور ہمیں صاحبان تقویٰ کا پیشوا بنا دے (۷۵) یہی وہ لوگ ہیں جنہیں ان کے صبر کی بنائ پر جنتّ کے بالا خانے عطا کئے جائیں گے اور وہاں انہیں تعظیم اور سلام کی پیشکش کی جائے گی

خَالِدِينَ فِيهَا حَسُنَتْ مُسْتَقَرّاً وَمُقَاماً( ۷۶ ) قُلْ مَايَعْبَأُبِکُمْ رَبِّي لَوْلاَ دُعَاؤُکُمْ فَقَدْ کَذَّبْتُمْ فَسَوْفَ يَکُونُ لِزَاماً( ۷۷ )

(۷۶) وہ انہی مقامات پرہمیشہ ہمیشہ رہیں گے کہ وہ بہترین مستقر اور حسین ترین محلِ اقامت ہے (۷۷) پیغمبر آپ کہہ دیجئے کہ اگر تمہاری دعائیں نہ ہوتیں تو پروردگار تمہاری پروا بھی نہ کرتا تم نے اس کے رسول کی تکذیب کی ہے تو عنقریب اس کا عذاب بھی برداشت کرنا پڑے گ

۳۶۷

( سورة الشعراء)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

طسم‌( ۱ ) تِلْکَ آيَاتُ الْکِتَابِ الْمُبِينِ‌( ۲ ) لَعَلَّکَ بَاخِعٌ نَفْسَکَ أَلاَّ يَکُونُوا مُؤْمِنِينَ‌( ۳ ) إِنْ نَشَأْ نُنَزِّلْ عَلَيْهِمْ

(۱) طسم (۲) یہ ایک واضح کتاب کی آیتیں ہیں (۳) کیا آپ اپنے نفس کو ہلاکت میں ڈال دیں گے کہ یہ لوگ ایمان نہیں لارہے ہیں (۴) اگر ہم چاہتے تو آسمان سے ایسی آیت نازل کردیتے

مِنَ السَّمَاءِ آيَةً فَظَلَّتْ أَعْنَاقُهُمْ لَهَا خَاضِعِينَ‌( ۴ ) وَمَا يَأْتِيهِمْ مِنْ ذِکْرٍمِنَ الرَّحْمٰنِ مُحْدَثٍ إِلاَّ کَانُوا عَنْهُ مُعْرِضِينَ‌( ۵ )

کہ ان کی گردنیں خضوع کے ساتھ جھک جاتیں (۵) لیکن ان کی طرف جب بھی خدا کی طرف سے کوئی نیا ذکر آتاہے تو یہ اس سے اعراض ہی کرتے ہیں

فَقَدْ کَذَّبُوا فَسَيَأْتِيهِمْ أَنْبَاءُ مَا کَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِءُونَ‌( ۶ ) أَ وَلَمْ يَرَوْا إِلَى الْأَرْضِ کَمْ أَنْبَتْنَا فِيهَا مِنْ کُلِّ زَوْجٍ کَرِيمٍ‌( ۷ )

(۶) یقینا انہوں نے تکذیب کی ہے تو عنقریب ان کے پاس اس بات کی خبریں آجائیں گی جس کا یہ لوگ مذاق اڑا رہے تھے (۷) کیا ان لوگوں نے زمین کی طرف نہیں دیکھا کہ ہم نے کس طرح عمدہ عمدہ چیزیں اُگائی ہیں

إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَةً وَ مَا کَانَ أَکْثَرُهُمْ مُؤْمِنِينَ‌( ۸ ) وَإِنَّ رَبَّکَ لَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ‌( ۹ ) وَإِذْ نَادَى رَبُّکَ مُوسَى أَنِ ائْتِ

(۸) اس میں ہماری نشانی ہے لیکن ان کی اکثریت ایمان لانے والی نہیں ہے (۹) اور آپ کاپروردگار صاحبِ عزت بھی ہے اور صاحب حکمت بھی ہے (۱۰) اور اس وقت کو یاد کرو جب آپ کے پروردگار نے موسیٰ کو آواز دی کہ

الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ‌( ۱۰ ) قَوْمَ فِرْعَوْنَ أَلاَ يَتَّقُونَ‌( ۱۱ ) قَالَ رَبِّ إِنِّي أَخَافُ أَنْ يُکَذِّبُونِ‌( ۱۲ ) وَيَضِيقُ صَدْرِي وَلاَ يَنْطَلِقُ

اس ظالم قوم کے پاس جاؤ (۱۱) یہ فرعون کی قوم ہے کیا یہ متقی نہ بنیں گے (۱۲) موسیٰ نے کہا کہ پروردگار میں ڈرتا ہوں کہ یہ میری تکذیب نہ کریں (۱۳) میرا دل تنگ ہورہا ہے اور میری زبان رواں نہیں ہے یہ پیغام

لِسَانِي فَأَرْسِلْ إِلَى هَارُونَ‌( ۱۳ ) وَ لَهُمْ عَلَيَّ ذَنْبٌ فَأَخَافُ أَنْ يَقْتُلُونِ‌( ۱۴ ) قَالَ کَلاَّ فَاذْهَبَا بِآيَاتِنَا إِنَّا مَعَکُمْ

ہارون کے پاس بھیج دے (۱۴) اور میرے اوپر ان کاایک جرم بھی ہے تو مجھے خوف ہے کہ یہ مجھے قتل نہ کردیں (۱۵) ارشاد ہوا کہ ہرگز نہیںتم دونوں ہی ہماری نشانیوں کو لے کر جاؤ اور ہم بھی تمہارے

مُسْتَمِعُونَ‌( ۱۵ ) فَأْتِيَا فِرْعَوْنَ فَقُولاَ إِنَّا رَسُولُ رَبِّ الْعَالَمِينَ‌( ۱۶ ) أَنْ أَرْسِلْ مَعَنَا بَنِي إِسْرَائِيلَ‌( ۱۷ ) قَالَ أَ لَمْ نُرَبِّکَ

ساتھ سب سن رہے ہیں (۱۶) فرعون کے پاس جاؤ اور کہو کہ ہم دونوں رب العالمین کے فرستادہ ہیں (۱۷) کہ بنی اسرائیل کو میرے ساتھ بھیج دے (۱۸) اس نے کہا کیا

فِينَا وَلِيداً وَ لَبِثْتَ فِينَا مِنْ عُمُرِکَ سِنِينَ‌( ۱۸ ) وَ فَعَلْتَ فَعْلَتَکَ الَّتِي فَعَلْتَ وَ أَنْتَ مِنَ الْکَافِرِينَ‌( ۱۹ )

ہم نے تمہیں بچپنے میں پالا نہیں ہے اور کیا تم نے ہمارے درمیان اپنی عمر کے کئی سال نہیں گزارے ہیں (۱۹) اور تم نے وہ کام کیا ہےجو تم کرگئے ہو اور تم شکریہ ادا کرنے والوں میں سے نہیں ہو

۳۶۸

قَالَ فَعَلْتُهَا إِذاً وَ أَنَا مِنَ الضَّالِّينَ‌( ۲۰ ) فَفَرَرْتُ مِنْکُمْ لَمَّا خِفْتُکُمْ فَوَهَبَ لِي رَبِّي حُکْماً وَ جَعَلَنِي مِنَ

(۲۰) موسیٰ نے کہا کہ وہ قتل میں نے اس وقت کیا تھا جب میں قتل سے غافل تھا (۲۱) پھر میں نے تم لوگوں کے خوف سے گریز اختیار کیا تو میرے رب نے مجھے نبوت عطا فرمائی اور مجھے اپنے

الْمُرْسَلِينَ‌( ۲۱ ) وَ تِلْکَ نِعْمَةٌ تَمُنُّهَا عَلَيَّ أَنْ عَبَّدْتَ بَنِي إِسْرَائِيلَ‌( ۲۲ ) قَالَ فِرْعَوْنُ وَ مَا رَبُّ الْعَالَمِينَ‌( ۲۳ )

نمائندوں میں سے قرار دے دیا (۲۲) یہ احسان جو تربیت کے سلسلہ میں تو جتا رہا ہے تو تونے بڑا غضب کیا تھاکہ بنی اسرائیل کو غلام بنا لیا تھا

(۲۳) فرعون نے کہا کہ یہ ربّ العالمین کیا چیز ہے

قَالَ رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ مَا بَيْنَهُمَا إِنْ کُنْتُمْ مُوقِنِينَ‌( ۲۴ ) قَالَ لِمَنْ حَوْلَهُ أَ لاَ تَسْتَمِعُونَ‌( ۲۵ )

(۲۴) موسیٰ نے کہا کہ زمین و آسمان اور اس کے مابین جو کچھ ہے سب کا پروردگار اگر تم یقین کرسکو (۲۵) فرعون نے اپنے اطرافیوں سے کہا کہ تم کچھ سن رہے ہو

قَالَ رَبُّکُمْ وَ رَبُّ آبَائِکُمُ الْأَوَّلِينَ‌( ۲۶ ) قَالَ إِنَّ رَسُولَکُمُ الَّذِي أُرْسِلَ إِلَيْکُمْ لَمَجْنُونٌ‌( ۲۷ ) قَالَ رَبُّ الْمَشْرِقِ

(۲۶) موسیٰ نے کہا کہ وہ تمہارا بھی رب ہے اور تمہارے باپ دادا کا بھی رب ہے (۲۷) فرعون نے کہا کہ یہ رسول جو تمہاری طرف بھیجا گیا ہے یہ بالکل دیوانہ ہے (۲۸) موسیٰ نے کہا

وَ الْمَغْرِبِ وَ مَا بَيْنَهُمَا إِنْ کُنْتُمْ تَعْقِلُونَ‌( ۲۸ ) قَالَ لَئِنِ اتَّخَذْتَ إِلٰهاً غَيْرِي لَأَجْعَلَنَّکَ مِنَ الْمَسْجُونِينَ‌( ۲۹ )

وہ مشرق و مغرب اور جو کچھ اس کے درمیان ہے سب کا پرودگار ہے اگر تمہارے پاس عقل ہے (۲۹) فرعون نے کہا کہ تم نے میرے علاوہ کسی خدا کو بھی اختیار کیا تو تمہیں قیدیوں میں شامل کردوں گا

قَالَ أَ وَ لَوْ جِئْتُکَ بِشَيْ‌ءٍ مُبِينٍ‌( ۳۰ ) قَالَ فَأْتِ بِهِ إِنْ کُنْتَ مِنَ الصَّادِقِينَ‌( ۳۱ ) فَأَلْقَى عَصَاهُ فَإِذَا هِيَ ثُعْبَانٌ

(۳۰) موسیٰ نے جواب دیا کہ چاہے میں کھلی ہوئی دلیل ہی پیش کردوں (۳۱) فرعون نے کہا وہ دلیل کیا ہے اگر تم سچےّ ہو تو پیش کرو (۳۲) موسیٰ نے اپنا عصا ڈال دیا اور وہ سانپ بن کر

مُبِينٌ‌( ۳۲ ) وَ نَزَعَ يَدَهُ فَإِذَا هِيَ بَيْضَاءُ لِلنَّاظِرِينَ‌( ۳۳ ) قَالَ لِلْمَلَإِ حَوْلَهُ إِنَّ هٰذَا لَسَاحِرٌ عَلِيمٌ‌( ۳۴ )

رینگنے لگا (۳۳) اور گریبان سے ہاتھ نکالا تو وہ سفید چمک دار نظرآنے لگا (۳۴)فرعون نے اپنے اطراف والوں سے کہا کہ یہ تو بڑا ہوشیار جادوگر معلوم ہوتا ہے

يُرِيدُ أَنْ يُخْرِجَکُمْ مِنْ أَرْضِکُمْ بِسِحْرِهِ فَمَا ذَا تَأْمُرُونَ‌( ۳۵ ) قَالُوا أَرْجِهْ وَ أَخَاهُ وَ ابْعَثْ فِي الْمَدَائِنِ حَاشِرِينَ‌( ۳۶ )

(۳۵) اس کا مقصد یہ ہے کہ جادو کے زور پر تمہیں تمہاری زمین سے نکال باہر کردے تو اب تمہاری رائے کیا ہے (۳۶) لوگوں نے کہا کہ انہیں اور ان کے بھائی کو روک لیجئے اور شہروں میں جادوگروں کو اکٹھاکرنے والوں کو روانہ کردیجئے

يَأْتُوکَ بِکُلِّ سَحَّارٍ عَلِيمٍ‌( ۳۷ ) فَجُمِعَ السَّحَرَةُ لِمِيقَاتِ يَوْمٍ مَعْلُومٍ‌( ۳۸ ) وَ قِيلَ لِلنَّاسِ هَلْ أَنْتُمْ مُجْتَمِعُونَ‌( ۳۹ )

(۳۷) وہ لوگ ایک سے ایک ہوشیار جادوگرلے آئیں گے (۳۸) غرض وقت مقرر پر تمام جادوگر اکٹھا کئے گئے (۳۹) اور ان لوگوں سے کہا گیا کہ تم سب اس بات پر اجتماع کرنے والے ہو

۳۶۹

لَعَلَّنَا نَتَّبِعُ السَّحَرَةَ إِنْ کَانُوا هُمُ الْغَالِبِينَ‌( ۴۰ ) فَلَمَّا جَاءَ السَّحَرَةُ قَالُوا لِفِرْعَوْنَ أَ إِنَّ لَنَا لَأَجْراً إِنْ کُنَّا نَحْنُ

(۴۰) شاید ہم لوگ ان ساحروں کا اتباع کرلیں اگر وہ غالب آگئے (۴۱) اس کے بعد جب جادوگر اکٹھا ہوئے تو انہوں نے فرعون سے کہا کہ اگر ہم غالب آگئے تو کیا ہماری کوئی اجرت

الْغَالِبِينَ‌( ۴۱ ) قَالَ نَعَمْ وَ إِنَّکُمْ إِذاً لَمِنَ الْمُقَرَّبِينَ‌( ۴۲ ) قَالَ لَهُمْ مُوسَى أَلْقُوا مَا أَنْتُمْ مُلْقُونَ‌( ۴۳ ) فَأَلْقَوْا حِبَالَهُمْ

ہوگی (۴۲) فرعون نے کہا کہ بے شک تم لوگ میرے مقربین میں شمار ہوگے (۴۳) موسیٰ نے ان لوگوں سے کہا کہ جو کچھ پھینکنا چاہتے ہو پھینکو (۴۴) تو ان لوگوں نے اپنی رسیوں

وَ عِصِيَّهُمْ وَ قَالُوا بِعِزَّةِ فِرْعَوْنَ إِنَّا لَنَحْنُ الْغَالِبُونَ‌( ۴۴ ) فَأَلْقَى مُوسَى عَصَاهُ فَإِذَا هِيَ تَلْقَفُ مَا يَأْفِکُونَ‌( ۴۵ )

اور چھڑیوں کو پھینک دیا اور کہا کہ فرعون کی عزّت و جلال کی قسم ہم لوگ غالب آنے والے ہیں (۴۵) پھر موسیٰ نے بھی اپنا عصا ڈال دیا تو لوگوں نے اچانک کیا دیکھا کہ وہ سب کے جادو کو نگلے جارہا ہے

فَأُلْقِيَ السَّحَرَةُ سَاجِدِينَ‌( ۴۶ ) قَالُوا آمَنَّا بِرَبِّ الْعَالَمِينَ‌( ۴۷ ) رَبِّ مُوسَى وَ هَارُونَ‌( ۴۸ ) قَالَ آمَنْتُمْ لَهُ قَبْلَ

(۴۶) یہ دیکھ کر جادوگر سجدہ میں گر پڑے (۴۷) اور ان لوگوں نے کہا کہ ہم تو رب العالمین پر ایمان لے آئے (۴۸) جو موسیٰ اور ہارون دونوں کا رب ہے (۴۹) فرعون نے کہا کہ تم لوگ میری اجازت سے پہلے

أَنْ آذَنَ لَکُمْ إِنَّهُ لَکَبِيرُکُمُ الَّذِي عَلَّمَکُمُ السِّحْرَ فَلَسَوْفَ تَعْلَمُونَ لَأُقَطِّعَنَّ أَيْدِيَکُمْ وَ أَرْجُلَکُمْ مِنْ خِلاَفٍ وَ

ہی ایمان لے آئے یہ تم سے بھی بڑا جادوگر ہے جس نے تم لوگوں کو جادو سکھایا ہے میں تم لوگوں کے ہاتھ پاؤں مختلف سمتوں سے کاٹ دوں گا اور

لَأُصَلِّبَنَّکُمْ أَجْمَعِينَ‌( ۴۹ ) قَالُوا لاَ ضَيْرَ إِنَّا إِلَى رَبِّنَا مُنْقَلِبُونَ‌( ۵۰ ) إِنَّا نَطْمَعُ أَنْ يَغْفِرَ لَنَا رَبُّنَا خَطَايَانَا أَنْ کُنَّا

تم سب کو سولی پر لٹکا دوں گا (۵۰) ان لوگوں نے کہا کہ کوئی حرج نہیں ہم سب پلٹ کر اپنے رب کی بارگاہ میں پہنچ جائیں گے (۵۱) ہم تو صرف یہ چاہتے ہیں کہ ہمارا پروردگار ہماری خطاؤں کو معاف کردے کہ ہم سب سے

أَوَّلَ الْمُؤْمِنِينَ‌( ۵۱ ) وَأَوْحَيْنَاإِلَى مُوسَى أَنْ أَسْرِ بِعِبَادِي إِنَّکُمْ مُتَّبَعُونَ‌( ۵۲ ) فَأَرْسَلَ فِرْعَوْنُ فِي الْمَدَائِنِ حَاشِرِينَ‌( ۵۳ )

پہلے ایمان لانے والے ہیں (۵۲) اور ہم نے موسیٰ کی طرف وحی کی کہ میرے بندوں کو لے کر راتوں رات نکل جاؤ کہ تمہارا پیچھا کیا جانے والا ہے (۵۳) پھر فرعون نے مختلف شہروں میں لشکر جمع کرنے والے روانہ کردیئے

إِنَّ هٰؤُلاَءِ لَشِرْذِمَةٌ قَلِيلُونَ‌( ۵۴ ) وَ إِنَّهُمْ لَنَا لَغَائِظُونَ‌( ۵۵ ) وَ إِنَّا لَجَمِيعٌ حَاذِرُونَ‌( ۵۶ ) فَأَخْرَجْنَاهُمْ

(۵۴) کہ یہ تھوڑے سے افراد کی ایک جماعت ہے (۵۵) اور ان لوگوں نے ہمیں غصہ دلا دیا ہے (۵۶) اور ہم سب سارے سازوسامان کے ساتھ ہیں

مِنْ جَنَّاتٍ وَعُيُونٍ‌( ۵۷ ) وَکُنُوزٍ وَمَقَامٍ کَرِيمٍ‌( ۵۸ ) کَذٰلِکَ وَ أَوْرَثْنَاهَا بَنِي إِسْرَائِيلَ‌( ۵۹ ) فَأَتْبَعُوهُمْ مُشْرِقِينَ‌( ۶۰ )

(۵۷) نتیجہ میں ہم نے ان کو باغات اور چشموں سے نکال باہر کردیا (۵۸) اور خزانوں اور باعزّت جگہوں سے بھی (۵۹) اور ہم اسی طرح سزا دیتے ہیں اور ہم نے زمین کا وارث بنی اسرائیل کو بنادیا (۶۰) پھر ان لوگوں نے موسیٰ اور ان کے ساتھیوں کا صبح سویرے پیچھا کیا

۳۷۰

فَلَمَّا تَرَاءَى الْجَمْعَانِ قَالَ أَصْحَابُ مُوسَى إِنَّا لَمُدْرَکُونَ‌( ۶۱ ) قَالَ کَلاَّ إِنَّ مَعِيَ رَبِّي سَيَهْدِينِ‌( ۶۲ ) فَأَوْحَيْنَا

(۶۱) پھر جب دونوں ایک دوسرے کو نظر آنے لگے تو اصحاب موسیٰ نے کہا کہ اب تو ہم گرفت میںآجائیں گے (۶۲) موسیٰ نے کہا کہ ہرگز نہیں ہمارے ساتھ ہمارا پروردگار ہے وہ ہماری راہنمائی کرے گا (۶۳) پھر ہم نے موسیٰ کی طرف وحی کی

إِلَى مُوسَى أَنِ اضْرِبْ بِعَصَاکَ الْبَحْرَ فَانْفَلَقَ فَکَانَ کُلُّ فِرْقٍ کَالطَّوْدِ الْعَظِيمِ‌( ۶۳ ) وَ أَزْلَفْنَا ثَمَّ الْآخَرِينَ‌( ۶۴ )

کہ اپنا عصا دریا میں مار دیں چنانچہ دریا شگافتہ ہوگیا اور ہر حصہّ ایک پہاڑ جیسا نظر آنے لگا (۶۴) اور دوسرے فریق کو بھی ہم نے قریب کردیا

وَ أَنْجَيْنَا مُوسَى وَ مَنْ مَعَهُ أَجْمَعِينَ‌( ۶۵ ) ثُمَّ أَغْرَقْنَا الْآخَرِينَ‌( ۶۶ ) إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَةً وَ مَا کَانَ أَکْثَرُهُمْ

(۶۵) اور ہم نے موسیٰ اور ان کے تمام ساتھیوں کو نجات دے دی (۶۶) پھر باقی لوگوں کو غرق کردیا (۶۷) اس میں بھی ہماری ایک نشانی ہے اور بنی اسرائیل کی اکثریت

مُؤْمِنِينَ‌( ۶۷ ) وَ إِنَّ رَبَّکَ لَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ‌( ۶۸ ) وَ اتْلُ عَلَيْهِمْ نَبَأَ إِبْرَاهِيمَ‌( ۶۹ ) إِذْ قَالَ لِأَبِيهِ وَ قَوْمِهِ مَا

ایمان لانے والی نہیں تھی (۶۸) اور تمہارا پروردگار صاحبِ عزّت بھی ہے اور مہربان بھی (۶۹) اور انہیں ابراہیم کی خبر پڑھ کر سناؤ (۷۰) جب انہوںنے اپنے مربی باپ اور قوم سے کہا کہ تم لوگ کس کی

تَعْبُدُونَ‌( ۷۰ ) قَالُوا نَعْبُدُ أَصْنَاماً فَنَظَلُّ لَهَا عَاکِفِينَ‌( ۷۱ ) قَالَ هَلْ يَسْمَعُونَکُمْ إِذْ تَدْعُونَ‌( ۷۲ )

عبادت کررہے ہو (۷۱) ان لوگوں نے کہا کہ ہم بتوں کی عبادت کرتے ہیں اور انہی کی مجاوری کرتے ہیں (۷۲) تو ابراہیم نے کہا کہ جب تم ان کو پکارتے ہو تو یہ تمہاری آواز سنتے ہیں

أَوْ يَنْفَعُونَکُمْ أَوْ يَضُرُّونَ‌( ۷۳ ) قَالُوا بَلْ وَجَدْنَا آبَاءَنَا کَذٰلِکَ يَفْعَلُونَ‌( ۷۴ ) قَالَ أَ فَرَأَيْتُمْ مَا کُنْتُمْ تَعْبُدُونَ‌( ۷۵ )

(۷۳) یہ کوئی فائدہ یا نقصان پہنچاتے ہیں (۷۴) ان لوگوں نے جواب دیا کہ ہم نے اپنے باپ داداکو ایسا ہی کرتے دیکھا ہے (۷۵) ابراہیم نے کہا کہ کیا تم کو معلوم ہے کہ جن کی تم عبادت کرتے ہو

أَنْتُمْ وَ آبَاؤُکُمُ الْأَقْدَمُونَ‌( ۷۶ ) فَإِنَّهُمْ عَدُوٌّ لِي إِلاَّ رَبَّ الْعَالَمِينَ‌( ۷۷ ) الَّذِي خَلَقَنِي فَهُوَ يَهْدِينِ‌( ۷۸ )

(۷۶) تم اور تمہارے تمام بزرگان خاندان (۷۷) یہ سب میرے دشمن ہیں. رب العالمین کے علاوہ (۷۸) کہ جس نے مجھے پیدا کیا ہے اور پھر وہی ہدایت بھی دیتا ہے

وَ الَّذِي هُوَ يُطْعِمُنِي وَ يَسْقِينِ‌( ۷۹ ) وَ إِذَا مَرِضْتُ فَهُوَ يَشْفِينِ‌( ۸۰ ) وَ الَّذِي يُمِيتُنِي ثُمَّ يُحْيِينِ‌( ۸۱ )

(۷۹) وہی کھانادیتا ہے اور وہی پانی پلاتا ہے (۸۰) اور جب بیمار ہوجاتا ہوں تو وہی شفا بھی دیتا ہے (۸۱) وہی موت دیتا ہے اور پھر وہی زندہ کرتا ہے

وَ الَّذِي أَطْمَعُ أَنْ يَغْفِرَ لِي خَطِيئَتِي يَوْمَ الدِّينِ‌( ۸۲ ) رَبِّ هَبْ لِي حُکْماً وَ أَلْحِقْنِي بِالصَّالِحِينَ‌( ۸۳ )

(۸۲) اور اسی سے یہ امید ہے کہ روزِ حساب میری خطاؤں کو معاف کردے (۸۳) خدایا مجھے علم و حکمت عطا فرما اور مجھے صالحین کے ساتھ ملحق کردے

۳۷۱

وَ اجْعَلْ لِي لِسَانَ صِدْقٍ فِي الْآخِرِينَ‌( ۸۴ ) وَ اجْعَلْنِي مِنْ وَرَثَةِ جَنَّةِ النَّعِيمِ‌( ۸۵ ) وَ اغْفِرْ لِأَبِي إِنَّهُ کَانَ مِنَ

(۸۴) اور میرے لئے آئندہ نسلوں میں سچی زبان اور ذکر خیر قرار دے (۸۵) اور مجھے جنت کے وارثوں میں سے قرار دے (۸۶) اور میرے مربی کو بخش دے کہ وہ

الضَّالِّينَ‌( ۸۶ ) وَلاَ تُخْزِنِي يَوْمَ يُبْعَثُونَ‌( ۸۷ ) يَوْمَ لاَ يَنْفَعُ مَالٌ وَ لاَ بَنُونَ‌( ۸۸ ) إِلاَّ مَنْ أَتَى اللَّهَ بِقَلْبٍ سَلِيمٍ‌( ۸۹ )

گمراہوں میں سے ہے (۸۷) اور مجھے اس دن رسوا نہ کرنا جب سب قبروں سے اٹھائے جائیں گے (۸۸) جس دن مال اور اولاد کوئی کام نہ آئے گا (۸۹) مگر وہ جو قلب سلیم کے ساتھ اللہ کی بارگاہ میں حاضر ہو

وَ أُزْلِفَتِ الْجَنَّةُ لِلْمُتَّقِينَ‌( ۹۰ ) وَ بُرِّزَتِ الْجَحِيمُ لِلْغَاوِينَ‌( ۹۱ ) وَقِيلَ لَهُمْ أَيْنَ مَا کُنْتُمْ تَعْبُدُونَ‌( ۹۲ ) مِنْ دُونِ اللَّهِ

(۹۰) اور جس دن جنتّ پرہیزگاروں سے قریب تر کردی جائے گی (۹۱) اور جہنمّ کو گمراہوں کے سامنے کردیا جائے گا (۹۲) اور جہنّمیوں سے کہا جائے گا کہ کہاں ہیں وہ جن کی تم عبادت کیا کرتے تھے (۹۳) خدا کو چھوڑ کر وہ

هَلْ يَنْصُرُونَکُمْ أَوْ يَنْتَصِرُونَ‌( ۹۳ ) فَکُبْکِبُوا فِيهَا هُمْ وَالْغَاوُونَ‌( ۹۴ ) وَجُنُودُ إِبْلِيسَ أَجْمَعُونَ‌( ۹۵ ) قَالُوا وَهُمْ فِيهَا

تمہاری مدد کریں گے یا اپنی مدد کریں گے (۹۴) پھر وہ سب مع تمام گمراہوں کے جہنّم میں منہ کے بل ڈھکیل دیئے جائیں گے (۹۵) اور ابلیس کے تمام لشکر والے بھی (۹۶) اور وہ سب جہنمّ میں آپس میں

يَخْتَصِمُونَ‌( ۹۶ ) تَاللَّهِ إِنْ کُنَّا لَفِي ضَلاَلٍ مُبِينٍ‌( ۹۷ ) إِذْ نُسَوِّيکُمْ بِرَبِّ الْعَالَمِينَ‌( ۹۸ ) وَمَا أَضَلَّنَا إِلاَّ الْمُجْرِمُونَ‌( ۹۹ )

جھگڑا کرتے ہوئے کہیں گے (۹۷) کہ خدا کی قسم ہم سب کھلی ہوئی گمراہی میں تھے (۹۸) جب تم کو رب العالمین کے برابر قرار دے رہے تھے (۹۹) اور ہمیں مجرموں کے علاوہ کسی نے گمراہ نہیں کیا

فَمَا لَنَا مِنْ شَافِعِينَ‌( ۱۰۰ ) وَلاَ صَدِيقٍ حَمِيمٍ‌( ۱۰۱ ) فَلَوْ أَنَّ لَنَا کَرَّةً فَنَکُونَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ‌( ۱۰۲ ) إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَةً وَ

(۱۰۰) اب ہمارے لئے کوئی شفاعت کرنے والا بھی نہیں ہے(۱۰۱) اور نہ کوئی دل پسند دوست ہے (۱۰۲) پس اے کاش ہمیں واپسی نصیب ہوجاتی تو ہم سب بھی صاحب ایمان ہوجاتے (۱۰۳) اس میں بھی ہماری ایک نشانی ہے اور ان کی

مَا کَانَ أَکْثَرُهُمْ مُؤْمِنِينَ‌( ۱۰۳ ) وَإِنَّ رَبَّکَ لَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ‌( ۱۰۴ ) کَذَّبَتْ قَوْمُ نُوحٍ الْمُرْسَلِينَ‌( ۱۰۵ ) إِذْ قَالَ لَهُمْ

اکثریت بہرحال مومن نہیں تھی (۱۰۴)اور تمہارا پروردگار سب پر غالب بھی ہے اور مہربان بھی ہے(۱۰۵) اور نوح کی قوم نے بھی مرسلین کی تکذیب کی

أَخُوهُمْ نُوحٌ أَلاَ تَتَّقُونَ‌( ۱۰۶ ) إِنِّي لَکُمْ رَسُولٌ أَمِينٌ‌( ۱۰۷ ) فَاتَّقُوا اللَّهَ وَأَطِيعُونِ‌( ۱۰۸ ) وَمَا أَسْأَلُکُمْ عَلَيْهِ مِنْ أَجْرٍإِنْ

(۱۰۶) جب ان کے بھائی نوح نے ان سے کہا کہ تم پرہیزگاری کیوں نہیں اختیار کرتے ہو (۱۰۷) میں تمہارے لئے امانت دار نمائندہ پروردگار ہوں (۱۰۸) پس اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو (۱۰۹) اور میں اس تبلیغ کی کوئی اجر بھی نہیں چاہتا ہوں

أَجْرِيَ إِلاَّ عَلَى رَبِّ الْعَالَمِينَ‌( ۱۰۹ ) فَاتَّقُوا اللَّهَ وَأَطِيعُونِ‌( ۱۱۰ ) قَالُوا أَ نُؤْمِنُ لَکَ وَ اتَّبَعَکَ الْأَرْذَلُونَ‌( ۱۱۱ )

میری اجر ت تو رب العالمین کے ذمہ ہے (۱۱۰) لہذا تم اللہ سے ڈرو ور میری اطاعت کرو (۱۱۱) ان لوگوں نے کہا کہ ہم آپ پر کس طرح ایمان لے آئیں جبکہ آپ کے سارے پیروکار پست طبقہ کے لوگ ہیں

۳۷۲

قَالَ وَمَا عِلْمِي بِمَا کَانُوا يَعْمَلُونَ‌( ۱۱۲ ) إِنْ حِسَابُهُمْ إِلاَّعَلَى رَبِّي لَوْ تَشْعُرُونَ‌( ۱۱۳ ) وَمَاأَنَا بِطَارِدِ الْمُؤْمِنِينَ‌( ۱۱۴ )

(۱۱۲) نوح نے کہا کہ میں کیا جانوں کہ یہ کیا کرتے تھے (۱۱۳) ان کا حساب تو میرے پروردگار کے ذمہ ہے اگر تم اس بات کا شعور رکھتے ہو (۱۱۴) اور میں مومنین کو ہٹانے والا نہیں ہوں

إِنْ أَنَاإِلاَّنَذِيرٌ مُبِينٌ‌( ۱۱۵ ) قَالُوا لَئِنْ لَمْ تَنْتَهِ يَانُوحُ لَتَکُونَنَّ مِنَ الْمَرْجُومِينَ‌( ۱۱۶ ) قَالَ رَبِّ إِنَّ قَوْمِي کَذَّبُونِ‌( ۱۱۷ )

(۱۱۵) میں تو صرف واضح طور پر عذاب الٰہی سے ڈرانے والا ہوں (۱۱۶) ان لوگوں نے کہا کہ نوح اگر تم ان باتوں سے باز نہ آئے تو ہم تمہیں سنگسار کردیں گے (۱۱۷) نوح نے یہ سن کر فریاد کی کہ پروردگار میری قوم نے مجھے جھٹلا دیا ہے

فَافْتَحْ بَيْنِي وَبَيْنَهُمْ فَتْحاً وَنَجِّنِي وَمَنْ مَعِيَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ‌( ۱۱۸ ) فَأَنْجَيْنَاهُ وَمَنْ مَعَهُ فِي الْفُلْکِ الْمَشْحُونِ‌( ۱۱۹ ) ثُمَّ

(۱۱۸) اب میرے اور ان کے درمیان کھلا ہوا فیصلہ فرما دے اور مجھے اور میرے ساتھی صاحبانِ ایمان کو نجات دے دے (۱۱۹) پھر ہم نے انہیں اور ان کے ساتھیوں کو ایک بھری ہوئی کشتی میں نجات دے دی (۱۲۰) اس کے

أَغْرَقْنَا بَعْدُالْبَاقِينَ‌( ۱۲۰ ) إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَةً وَ مَا کَانَ أَکْثَرُهُمْ مُؤْمِنِينَ‌( ۱۲۱ ) وَ إِنَّ رَبَّکَ لَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ‌( ۱۲۲ )

بعد باقی سب کو غرق کردیا (۱۲۱) یقینا اس میں بھی ہماری ایک نشانی ہے اور ان کی اکثریت ایمان لانے والی نہیں تھی (۱۲۲) اور تمہارا پروردگار ہی سب پر غالب اور مہربان ہے

کَذَّبَتْ عَادٌ الْمُرْسَلِينَ‌( ۱۲۳ ) إِذْ قَالَ لَهُمْ أَخُوهُمْ هُودٌ أَلاَ تَتَّقُونَ‌( ۱۲۴ ) إِنِّي لَکُمْ رَسُولٌ أَمِينٌ‌( ۱۲۵ ) فَاتَّقُوا اللَّهَ وَ

(۱۲۳) اورقوم عاد نے بھی مرسلین کی تکذیب کی ہے (۱۲۴) جب ان کے بھائی ہود نے کہا کہ تم خورِ خدا کیوں نہیں پیدا کرتے ہو (۱۲۵) میں تمہارے لئے ایک امانتدار پیغمبر ہوں (۱۲۶) لہذا اللہ سے ڈرو اور

أَطِيعُونِ‌( ۱۲۶ ) وَمَاأَسْأَلُکُمْ عَلَيْهِ مِنْ أَجْرٍإِنْ أَجْرِيَ إِلاَّعَلَى رَبِّ الْعَالَمِينَ‌( ۱۲۷ ) أَتَبْنُونَ بِکُلِّ رِيعٍ آيَةًتَعْبَثُونَ‌( ۱۲۸ )

میری اطاعت کرو (۱۲۷) اور میں تو تم سے تبلیغ کا کوئی اجر بھی نہیں چاہتا ہوں میرا اجر صرف رب العالمین کے ذمہ ہے جاؤ (۱۳۰) اور جب حملہ کرتے ہو تو نہایت جابرانہ حملہ کرتے ہو

وَتَتَّخِذُونَ مَصَانِعَ لَعَلَّکُمْ تَخْلُدُونَ‌( ۱۲۹ ) وَإِذَابَطَشْتُمْ بَطَشْتُمْ جَبَّارِينَ‌( ۱۳۰ ) فَاتَّقُوااللَّهَ وَأَطِيعُونِ‌( ۱۳۱ ) وَاتَّقُوا الَّذِي

(۱۲۸) کیا تم کھیل تماشے کے لئے ہر اونچی جگہ پر ایک یادگار بناتے ہو (۱۲۹) اور بڑے بڑے محل تعمیر کرتے ہو کہ شاید اسی طرح ہمیشہ دنیا میں رہ (۱۳۱) اب اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو (۱۳۲) اور اس کا خوف پیدا کرو جس نے تمہاری ان تمام چیزوں سے مدد کی ہے جنہیں

أَمَدَّکُمْ بِمَا تَعْلَمُونَ‌( ۱۳۲ ) أَمَدَّکُمْ بِأَنْعَامٍ وَبَنِينَ‌( ۱۳۳ ) وَجَنَّاتٍ وَعُيُونٍ‌( ۱۳۴ ) إِنِّي أَخَافُ عَلَيْکُمْ عَذَابَ يَوْمٍ

تم خوب جانتے ہو (۱۳۳) تمہاری امداد جانوروں اور اولاد سے کی ہے (۱۳۴) اور باغات اور چشموں سے کی ہے (۱۳۵) میں تمہارے بارے میں بڑے سخت

عَظِيمٍ‌( ۱۳۵ ) قَالُوا سَوَاءٌ عَلَيْنَا أَ وَعَظْتَ أَمْ لَمْ تَکُنْ مِنَ الْوَاعِظِينَ‌( ۱۳۶ )

دن کے عذاب سے خوفزدہ ہوں(۱۳۶)ان لوگوں نے کہا کہ ہمارے لئے سب برابر ہے چاہے تم ہمیں نصیحت کرویا تمہارا شمارنصیحت کرنے والوں میں نہ ہو

۳۷۳

إِنْ هٰذَا إِلاَّ خُلُقُ الْأَوَّلِينَ‌( ۱۳۷ ) وَ مَا نَحْنُ بِمُعَذَّبِينَ‌( ۱۳۸ ) فَکَذَّبُوهُ فَأَهْلَکْنَاهُمْ إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَةً وَ مَا کَانَ

(۱۳۷) یہ ڈرانا دھمکانا تو پرانے لوگوں کی عادت ہے (۱۳۸) اور ہم پر عذاب ہونے والا نہیں ہے (۱۳۹) پس قوم نے تکذیب کی اور ہم نے اسے ہلاک کردیا کہ اس میں بھی ہماری ایک نشانی ہے

أَکْثَرُهُمْ مُؤْمِنِينَ‌( ۱۳۹ ) وَ إِنَّ رَبَّکَ لَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ‌( ۱۴۰ ) کَذَّبَتْ ثَمُودُ الْمُرْسَلِينَ‌( ۱۴۱ ) إِذْ قَالَ لَهُمْ

ا ور ان کی اکثریت بہرحا ل مومن نہیں تھی (۱۴۰) اور تمہارا پروردگار غالب بھی ہے اور مہربان بھی ہے (۱۴۱) او قوم ثمود نے بھی مرسلین کی تکذیب کی (۱۴۲) جب ان کے

أَخُوهُمْ صَالِحٌ أَ لاَ تَتَّقُونَ‌( ۱۴۲ ) إِنِّي لَکُمْ رَسُولٌ أَمِينٌ‌( ۱۴۳ ) فَاتَّقُوا اللَّهَ وَ أَطِيعُونِ‌( ۱۴۴ ) وَ مَا أَسْأَلُکُمْ

بھائی صالح نے کہا کہ تم لوگ خدا سے کیوں نہیں ڈرتے ہو (۱۴۳) میں تمہارے لئے ایک امانتدار پیغمبر ہوں (۱۴۴) لہذا اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو (۱۴۵) اور میں تم سے اس کام کی اجرت بھی نہیں چاہتا ہوں

عَلَيْهِ مِنْ أَجْرٍ إِنْ أَجْرِيَ إِلاَّ عَلَى رَبِّ الْعَالَمِينَ‌( ۱۴۵ ) أَ تُتْرَکُونَ فِي مَا هَاهُنَا آمِنِينَ‌( ۱۴۶ ) فِي جَنَّاتٍ وَ

میری اجرت تو خدائے رب العالمین کے ذمہ ہے (۱۴۶) کیا تم یہاں کی نعمتوں میں اسی آرام سے چھوڑ دیئے جاؤ گے (۱۴۷) انہی باغات اور

عُيُونٍ‌( ۱۴۷ ) وَ زُرُوعٍ وَ نَخْلٍ طَلْعُهَا هَضِيمٌ‌( ۱۴۸ ) وَ تَنْحِتُونَ مِنَ الْجِبَالِ بُيُوتاً فَارِهِينَ‌( ۱۴۹ ) فَاتَّقُوا اللَّهَ وَ

چشموں میں (۱۴۸) اور انہی کھیتوں اور خرمے کے درختوں کے درمیان جن کی کلیاں نرم و نازک ہیں (۱۴۹) اور جو تم پہاڑوں کو کاٹ کر آسائشی مکانات تعمیر کررہے ہو (۱۵۰) ایسا ہرگز نہیں ہوگا لہذا اللہ سے ڈرو اور

أَطِيعُونِ‌( ۱۵۰ ) وَ لاَ تُطِيعُوا أَمْرَ الْمُسْرِفِينَ‌( ۱۵۱ ) الَّذِينَ يُفْسِدُونَ فِي الْأَرْضِ وَ لاَ يُصْلِحُونَ‌( ۱۵۲ ) قَالُوا

میری اطاعت کرو (۱۵۱) اور زیادتی کرنے والوں کی بات نہ مانو (۱۵۲) جو زمین میں فساد برپا کرتے ہیںاور اصلاح نہیں کرتے ہیں (۱۵۳) ان لوگوں نے کہا

إِنَّمَا أَنْتَ مِنَ الْمُسَحَّرِينَ‌( ۱۵۳ ) مَا أَنْتَ إِلاَّ بَشَرٌ مِثْلُنَا فَأْتِ بِآيَةٍ إِنْ کُنْتَ مِنَ الصَّادِقِينَ‌( ۱۵۴ ) قَالَ هٰذِهِ

کہ تم پر توصرف جادو کردیا گیا ہے اور بس(۱۵۴) تم ہمارے ہی جیسے ایک انسان ہو لہذا اگر سچےّ ہو تو کوئی نشانی اور معجزہ لے آؤ (۱۵۵) صالح نے کہا کہ

نَاقَةٌ لَهَا شِرْبٌ وَ لَکُمْ شِرْبُ يَوْمٍ مَعْلُومٍ‌( ۱۵۵ ) وَ لاَ تَمَسُّوهَا بِسُوءٍ فَيَأْخُذَکُمْ عَذَابُ يَوْمٍ عَظِيمٍ‌( ۱۵۶ )

یہ ایک اونٹنی ہے ایک دن کا پانی اس کے لئے ہے اورایک مقرر دن کا پانی تمہارے لئے ہے (۱۵۶) اور خبردار اسے کوئی تکلیف نہ پہنچانا ورنہ تمہیں سخت دن کا عذاب گرفتار کرلے گا

فَعَقَرُوهَا فَأَصْبَحُوا نَادِمِينَ‌( ۱۵۷ ) فَأَخَذَهُمُ الْعَذَابُ إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَةً وَ مَا کَانَ أَکْثَرُهُمْ مُؤْمِنِينَ‌( ۱۵۸ )

(۱۵۷) پھر ان لوگوں نے اس کے پیرکاٹ دیئے او بعد میں بہت شرمند ہوئے (۱۵۸) کہ عذاب نے انہیں گھیر لیا اور یقینا اس میں بھی ہماری ایک نشانی ہے اور ان کی اکثریت ایمان والی نہیں تھی

وَ إِنَّ رَبَّکَ لَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ‌( ۱۵۹ )

(۱۵۹) اور تمہارا پروردگار سب پرغالب آنے والا اور صاحبِ رحمت بھی ہے

۳۷۴

کَذَّبَتْ قَوْمُ لُوطٍ الْمُرْسَلِينَ‌( ۱۶۰ ) إِذْ قَالَ لَهُمْ أَخُوهُمْ لُوطٌ أَ لاَ تَتَّقُونَ‌( ۱۶۱ ) إِنِّي لَکُمْ رَسُولٌ أَمِينٌ‌( ۱۶۲ )

(۱۶۰) اور قوم لوط نے بھی مرسلین کو جھٹلایا (۱۶۱) جب ان سے ان کے بھائی لوط نے کہا کہ تم خدا سے کیوں نہیں ڈرتے ہو (۱۶۲) میں تمہارے حق میں ایک امانتدار پیغمبر ہوں

فَاتَّقُوا اللَّهَ وَ أَطِيعُونِ‌( ۱۶۳ ) وَ مَا أَسْأَلُکُمْ عَلَيْهِ مِنْ أَجْرٍ إِنْ أَجْرِيَ إِلاَّ عَلَى رَبِّ الْعَالَمِينَ‌( ۱۶۴ ) أَ تَأْتُونَ

(۱۶۳) اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو (۱۶۴) اور میں تم سے اس امر کی کوئی اجرت بھی نہیں چاہتا ہوں میرا اجر تو صرف پروردگار کے ذمہ ہے جو عالمین کا پالنے والا ہے (۱۶۵) کیا تم لوگ ساری دنیا میں صرف

الذُّکْرَانَ مِنَ الْعَالَمِينَ‌( ۱۶۵ ) وَ تَذَرُونَ مَا خَلَقَ لَکُمْ رَبُّکُمْ مِنْ أَزْوَاجِکُمْ بَلْ أَنْتُمْ قَوْمٌ عَادُونَ‌( ۱۶۶ ) قَالُوا

مُردوں ہی سے جنسی تعلقات پیدا کرتے ہو (۱۶۶) اور ان ازواج کو چھوڑ دیتے ہو جنہیں پروردگار نے تمہارے لئے پیدا کیا ہے حقیقتا تم بڑی زیادتی کرنے والے لوگ ہو (۱۶۷) ان لوگوں نے کہا کہ لوط اگر تم اس تبلیغ سے باز نہ آئے تو اس بستی سے نکال باہر

لَئِنْ لَمْ تَنْتَهِ يَا لُوطُ لَتَکُونَنَّ مِنَ الْمُخْرَجِينَ‌( ۱۶۷ ) قَالَ إِنِّي لِعَمَلِکُمْ مِنَ الْقَالِينَ‌( ۱۶۸ ) رَبِّ نَجِّنِي وَ أَهْلِي مِمَّا

کردیئے جاؤ گے(۱۶۸)انہوں نے کہا کہ بہرحال میں تمہارے عمل سے بیزار ہوں (۱۶۹) پروردگار ! مجھے اور میرے اہل کو ان کے اعمال کی سزا سے محفوظ

يَعْمَلُونَ‌( ۱۶۹ ) فَنَجَّيْنَاهُ وَ أَهْلَهُ أَجْمَعِينَ‌( ۱۷۰ ) إِلاَّ عَجُوزاً فِي الْغَابِرِينَ‌( ۱۷۱ ) ثُمَّ دَمَّرْنَا الْآخَرِينَ‌( ۱۷۲ )

رکھنا(۱۷۰)تو ہم نے انہیں اوران کے اہل سب کو نجات دے دی(۱۷۱)سوائےاس ضعیفہ کےکہ جو پیچھے رہ گئی(۱۷۲)پھر ہمنےان لوگوں کو تباہ و برباد کردیا

وَ أَمْطَرْنَا عَلَيْهِمْ مَطَراً فَسَاءَ مَطَرُ الْمُنْذَرِينَ‌( ۱۷۳ ) إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَةً وَ مَا کَانَ أَکْثَرُهُمْ مُؤْمِنِينَ‌( ۱۷۴ ) وَ إِنَّ رَبَّکَ

(۱۷۳) اور ان کے اوپر زبردست پتھروں کی بارش کردی جو ڈرائے جانے والوں کے حق میں بدترین بارش ہے (۱۷۴) اور اس میں بھی ہماری ایک نشانی ہے اور ان کی اکثریت بہرحال مومن نہیں تھی (۱۷۵) اور تمہارا پروردگار

لَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ‌( ۱۷۵ ) کَذَّبَ أَصْحَابُ الْأَيْکَةِ الْمُرْسَلِينَ‌( ۱۷۶ ) إِذْ قَالَ لَهُمْ شُعَيْبٌ أَلاَ تَتَّقُونَ‌( ۱۷۷ ) إِنِّي لَکُمْ

عزیز بھی ہے اور رحیم بھی ہے (۱۷۶) اور جنگل کے رہنے والوں نے بھی مرسلین کو جھٹلایا (۱۷۷) جب ان سے شعیب نے کہا کہ تم خدا سے ڈرتے کیوں نہیں ہو (۱۷۸) میں تمہارے لئے ایک

رَسُولٌ أَمِينٌ‌( ۱۷۸ ) فَاتَّقُوا اللَّهَ وَأَطِيعُونِ‌( ۱۷۹ ) وَمَا أَسْأَلُکُمْ عَلَيْهِ مِنْ أَجْرٍ إِنْ أَجْرِيَ إِلاَّ عَلَى رَبِّ الْعَالَمِينَ‌( ۱۸۰ )

امانتدار پیغمبر ہوں(۱۷۹) لہذا اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو (۱۸۰) اور میں تم سے اس کام کی کوئی اجرت بھی نہیں چاہتا ہوں کہ میرا اجر تو صرف

أَوْفُوا الْکَيْلَ وَلاَ تَکُونُوا مِنَ الْمُخْسِرِينَ‌( ۱۸۱ ) وَزِنُوا بِالْقِسْطَاسِ الْمُسْتَقِيمِ‌( ۱۸۲ ) وَلاَ تَبْخَسُوا النَّاسَ أَشْيَاءَهُمْ وَ

رب العالمین کے ذمہ ہے (۱۸۱) اور دیکھو ناپ تول کو ٹھیک رکھو اور لوگوں کو خسارہ دینے والے نہ بنو (۱۸۲) اور وزن کرو تو صحیح اور سچیّ ترازو سے تولو (۱۸۳) اور لوگوں کی چیزوں میں کمی نہ کیا کرو

لاَ تَعْثَوْا فِي الْأَرْضِ مُفْسِدِينَ‌( ۱۸۳ )

اور روئے زمین میں فساد نہ پھیلاتے پھرو

۳۷۵

وَ اتَّقُوا الَّذِي خَلَقَکُمْ وَ الْجِبِلَّةَ الْأَوَّلِينَ‌( ۱۸۴ ) قَالُوا إِنَّمَا أَنْتَ مِنَ الْمُسَحَّرِينَ‌( ۱۸۵ ) وَ مَا أَنْتَ إِلاَّ بَشَرٌ

(۱۸۴) اور اس خدا سے ڈرو جس نے تمہیں اور تم سے پہلے والی نسلوں کو پیدا کیا ہے (۱۸۵) ان لوگوں نے کہا کہ تم تو صرف جادو زدہ معلوم ہوتے ہو (۱۸۶) اور تم ہمارے ہی

مِثْلُنَا وَ إِنْ نَظُنُّکَ لَمِنَ الْکَاذِبِينَ‌( ۱۸۶ ) فَأَسْقِطْ عَلَيْنَا کِسَفاً مِنَ السَّمَاءِ إِنْ کُنْتَ مِنَ الصَّادِقِينَ‌( ۱۸۷ )

جیسے ایک انسان ہو اور ہمیں تو جھوٹے بھی معلوم ہوتے ہو (۱۸۷) اور اگر واقعا سچے ہو تو ہمارے اوپر آسمان کا کوئی ٹکڑا نازل کردو (۱۸۸) انہوں نے کہا کہ ہمارا پروردگار تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے

قَالَ رَبِّي أَعْلَمُ بِمَا تَعْمَلُونَ‌( ۱۸۸ ) فَکَذَّبُوهُ فَأَخَذَهُمْ عَذَابُ يَوْمِ الظُّلَّةِ إِنَّهُ کَانَ عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ‌( ۱۸۹ )

(۱۸۹) پھر ان لوگوں نے تکذیب کی تو انہیں سایہ کے دن کے عذاب نے اپنی گرفت میں لے لیا کہ یہ بڑے سخت دن کا عذاب تھا

إِنَّ فِي ذٰلِکَ لَآيَةً وَ مَا کَانَ أَکْثَرُهُمْ مُؤْمِنِينَ‌( ۱۹۰ ) وَ إِنَّ رَبَّکَ لَهُوَ الْعَزِيزُ الرَّحِيمُ‌( ۱۹۱ ) وَ إِنَّهُ لَتَنْزِيلُ رَبِّ

(۱۹۰) بیشک اس میں بھی ہماری ایک نشانی ہے اور ان کی اکثریت ایمان لانے والی نہیں تھی (۱۹۱) اور تمہارا پروردگار بہت بڑا عزت والا اور مہربان ہے (۱۹۲) اور یہ قرآن رب

الْعَالَمِينَ‌( ۱۹۲ ) نَزَلَ بِهِ الرُّوحُ الْأَمِينُ‌( ۱۹۳ ) عَلَى قَلْبِکَ لِتَکُونَ مِنَ الْمُنْذِرِينَ‌( ۱۹۴ ) بِلِسَانٍ عَرَبِيٍّ مُبِينٍ‌( ۱۹۵ )

العالمین کی طرف سے نازل ہونے والا ہے (۱۹۳) اسے جبریل امین لے کر نازل ہوئے ہیں (۱۹۴) یہ آپ کے قلب پر نازل ہوا ہے تاکہ آپ لوگوں کو عذاب الٰہی سے ڈرائیں (۱۹۵) یہ واضح عربی زبان میں ہے

وَ إِنَّهُ لَفِي زُبُرِ الْأَوَّلِينَ‌( ۱۹۶ ) أَ وَ لَمْ يَکُنْ لَهُمْ آيَةً أَنْ يَعْلَمَهُ عُلَمَاءُ بَنِي إِسْرَائِيلَ‌( ۱۹۷ ) وَ لَوْ نَزَّلْنَاهُ عَلَى

(۱۹۶) اور اس کا ذکر سابقین کی کتابوں میں بھی موجود ہے (۱۹۷) کیا یہ نشانی ان کے لئے کافی نہیں ہے کہ اسے بنی اسرائیل کے علمائ بھی جانتے ہیں (۱۹۸) اور اگر ہم اسے کسی

بَعْضِ الْأَعْجَمِينَ‌( ۱۹۸ ) فَقَرَأَهُ عَلَيْهِمْ مَا کَانُوا بِهِ مُؤْمِنِينَ‌( ۱۹۹ ) کَذٰلِکَ سَلَکْنَاهُ فِي قُلُوبِ الْمُجْرِمِينَ‌( ۲۰۰ )

عجمی آدمی پر نازل کردیتے (۱۹۹) اور وہ انہیں پڑھ کر سناتا تو یہ کبھی ایمان لانے والے نہیں تھے (۲۰۰) اور اس طرح ہم نے اس انکار کو مجرمین کے دلوں تک جانے کا رستہ دے دیا ہے

لاَ يُؤْمِنُونَ بِهِ حَتَّى يَرَوُا الْعَذَابَ الْأَلِيمَ‌( ۲۰۱ ) فَيَأْتِيَهُمْ بَغْتَةً وَ هُمْ لاَ يَشْعُرُونَ‌( ۲۰۲ ) فَيَقُولُوا هَلْ نَحْنُ

(۲۰۱) کہ یہ ایمن لانے والے نہیں ہیں جب تک کہ دردناک عذاب نہ دیکھ لیں (۲۰۲) کہ یہ عذاب ان پر اچانک نازل ہوجائے اور انہیں شعور تک نہ ہو (۲۰۳) اس وقت یہ کہیں گے کہ کیا ہمیں

مُنْظَرُونَ‌( ۲۰۳ ) أَفَبِعَذَابِنَا يَسْتَعْجِلُونَ‌( ۲۰۴ ) أَفَرَأَيْتَ إِنْ مَتَّعْنَاهُمْ سِنِينَ‌( ۲۰۵ ) ثُمَّ جَاءَهُمْ مَا کَانُوا يُوعَدُونَ‌( ۲۰۶ )

مہلت دی جاسکتی ہے (۲۰۴) تو کیا لوگ ہمارے عذاب کی جلدی کررہے ہیں (۲۰۵) کیا تمہیں نہیں معلوم کہ ہم انہیں کئی سال کی مہلت دے دیں (۲۰۶) اور اس کے بعد وہ عذاب آئے جسکا وعدہ کیا گیا ہے

۳۷۶

مَا أَغْنَى عَنْهُمْ مَا کَانُوا يُمَتَّعُونَ‌( ۲۰۷ ) وَمَا أَهْلَکْنَا مِنْ قَرْيَةٍ إِلاَّ لَهَا مُنْذِرُونَ‌( ۲۰۸ ) ذِکْرَى وَ مَا کُنَّا ظَالِمِينَ‌( ۲۰۹ )

(۲۰۷) تو بھی جو ان کو آرام دیا گیا تھا وہ ان کے کام نہ آئے گا (۲۰۸) اور ہم نے کسی بستی کو ہلاک نہیں کیا مگر یہ کہ اس کے لئے ڈرانے والے بھیج دیئے تھے (۲۰۹) یہ ایک یاد دہانی تھی اور ہم ہرگز ظلم کرنے والے نہیں ہیں

وَ مَا تَنَزَّلَتْ بِهِ الشَّيَاطِينُ‌( ۲۱۰ ) وَ مَا يَنْبَغِي لَهُمْ وَ مَا يَسْتَطِيعُونَ‌( ۲۱۱ ) إِنَّهُمْ عَنِ السَّمْعِ لَمَعْزُولُونَ‌( ۲۱۲ )

(۲۱۰) اور اس قرآن کو شیاطین لے کر حاضر نہیں ہوئے ہیں (۲۱۱) یہ بات ان کے لئے مناسب بھی نہیں ہے اور ان کے بس کی بھی نہیں ہے (۲۱۲) وہ تو وحی کے سننے سے بھی محروم ہیں

فَلاَ تَدْعُ مَعَ اللَّهِ إِلٰهاً آخَرَ فَتَکُونَ مِنَ الْمُعَذَّبِينَ‌( ۲۱۳ ) وَ أَنْذِرْ عَشِيرَتَکَ الْأَقْرَبِينَ‌( ۲۱۴ ) وَ اخْفِضْ جَنَاحَکَ

(۲۱۳) لہذا تم اللہ کے ساتھ کسی اور خدا کو مت پکارو کہ مبتلائے عذاب کردیئے جاؤ (۲۱۴) اور پیغمبر آپ اپنے قریبی رشتہ داروں کو ڈرایئے (۲۱۵) اور جو صاحبانِ ایمان

لِمَنِ اتَّبَعَکَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ‌( ۲۱۵ ) فَإِنْ عَصَوْکَ فَقُلْ إِنِّي بَرِي‌ءٌ مِمَّا تَعْمَلُونَ‌( ۲۱۶ ) وَتَوَکَّلْ عَلَى الْعَزِيزِالرَّحِيمِ‌( ۲۱۷ )

آپ کا اتباع کرلیں ان کے لئے اپنے شانوں کو جھکا دیجئے (۲۱۶) پھر یہ لوگ آپ کی نافرمانی کریں تو کہہ دیجئے کہ میں تم لوگوں کے اعمال سے بیزار ہوں (۲۱۷) اور خدائے عزیز و مہربان پر بھروسہ کیجئے

الَّذِي يَرَاکَ حِينَ تَقُومُ‌( ۲۱۸ ) وَ تَقَلُّبَکَ فِي السَّاجِدِينَ‌( ۲۱۹ ) إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ‌( ۲۲۰ ) هَلْ أُنَبِّئُکُمْ عَلَى مَنْ

(۲۱۸) جو آپ کو اس وقت بھی دیکھتا ہے جب آپ قیام کرتے ہیں (۲۱۹) اور پھر سجدہ گزاروں کے درمیان آپ کا اٹھنا بیٹھنا بھی دیکھتا ہے (۲۲۰) وہ سب کچھ سننے والا اور جاننے والا ہے (۲۲۱) کیا ہم آپ کو بتائیں کہ

تَنَزَّلُ الشَّيَاطِينُ‌( ۲۲۱ ) تَنَزَّلُ عَلَى کُلِّ أَفَّاکٍ أَثِيمٍ‌( ۲۲۲ ) يُلْقُونَ السَّمْعَ وَ أَکْثَرُهُمْ کَاذِبُونَ‌( ۲۲۳ ) وَ الشُّعَرَاءُ

شیاطین کس پر نازل ہوتے ہیں (۲۲۲) وہ ہر جھوٹے اور بدکردار پر نازل ہوتے ہیں (۲۲۳) جو فرشتوں کی باتوں پر کان لگائے رہتے ہیں اور ان میں کے اکثر لوگ جھوٹے ہیں (۲۲۴) اور شعرائ کی

يَتَّبِعُهُمُ الْغَاوُونَ‌( ۲۲۴ ) أَلَمْ تَرَ أَنَّهُمْ فِي کُلِّ وَادٍ يَهِيمُونَ‌( ۲۲۵ ) وَأَنَّهُمْ يَقُولُونَ مَا لاَ يَفْعَلُونَ‌( ۲۲۶ ) إِلاَّ الَّذِينَ آمَنُوا

پیروی وہی لوگ کرتے ہیں جو گمراہ ہوتے ہیں (۲۲۵) کیا تم نہیں دیکھتے ہو کہ وہ ہر وادئی خیال میں چکر لگاتے رہتے ہیں (۲۲۶) اور وہ کچھ کہتے ہیں جو کرتے نہیں ہیں (۲۲۷) علاوہ ان شعرائ کے جو

وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَذَکَرُوا اللَّهَ کَثِيراً وَانْتَصَرُوا مِنْ بَعْدِ مَاظُلِمُوا وَسَيَعْلَمُ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَيَّ مُنْقَلَبٍ يَنْقَلِبُونَ‌( ۲۲۷ )

ایمان لائے اور انہوں نے نیک اعمال کئے اور بہت سارا ذکر خدا کیا اور ظلم سہنے کے بعد اس کا انتقام لیا اور عنقریب ظالمین کو معلوم ہوجائے گا کہ وہ کس جگہ پلٹا دیئے جائیں گے

۳۷۷

( سورة النمل)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

طس تِلْکَ آيَاتُ الْقُرْآنِ وَ ِتَابٍ مُبِينٍ‌( ۱ ) هُدًى وَ بُشْرَى لِلْمُؤْمِنِينَ‌( ۲ ) الَّذِينَ يُقِيمُونَ الصَّلاَةَ وَيُؤْتُونَ الزَّکَاةَ وَهُمْ

(۱) طس یہ قرآن اور روشن کتاب کی آیتیں ہیں (۲) یہ صاحبانِ ایمان کے لئے ہدایت اور بشارت ہیں (۳) جو نماز قائم کرتے ہیں زکات ا دا کرتے ہیں اور

بِالْآخِرَةِ هُمْ يُوقِنُونَ‌( ۳ ) إِنَّ الَّذِينَ لاَ يُؤْمِنُونَ بِالْآخِرَةِ زَيَّنَّا لَهُمْ أَعْمَالَهُمْ فَهُمْ يَعْمَهُونَ‌( ۴ ) أُولٰئِکَ الَّذِينَ لَهُمْ سُوءُ

آخرت پر یقین رکھتے ہیں (۴) بیشک جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ہیں ہم نے ان کے اعمال کو ان کے لئے آراستہ کردیا ہے اور وہ ان ہی اعمال میں بھٹک رہے ہیں (۵) ا ن ہی لوگوں کے لئے بدترین

الْعَذَابِ وَهُمْ فِي الْآخِرَةِ هُمُ الْأَخْسَرُونَ‌( ۵ ) وَإِنَّکَ لَتُلَقَّى الْقُرْآنَ مِنْ لَدُنْ حَکِيمٍ عَلِيمٍ‌( ۶ ) إِذْقَالَ مُوسَى لِأَهْلِهِ إِنِّي

عذاب ہے اور یہ آخرت میں خسارہ والے ہیں (۶) اور آپ کو یہ قرآن خدائے علیم و حکیم کی طرف سے عطا کیا جارہا ہے (۷) اس وقت کو یاد کرو جب موسیٰ نے اپنے اہل سے کہا تھا

آنَسْتُ نَاراً سَآتِيکُمْ مِنْهَا بِخَبَرٍ أَوْآتِيکُمْ بِشِهَابٍ قَبَسٍ لَعَلَّکُمْ تَصْطَلُونَ‌( ۷ ) فَلَمَّا جَاءَهَا نُودِيَ أَنْ بُورِکَ مَنْ فِي

کہ میں نے ایک آگ دیکھی ہے اور عنقریب میں اس سے راستہ کی خبر لاؤں گا یا آگ ہی کا کوئی انگارہ لے آؤں گا کہ تم تاپ سکو (۸) اس کے بعد جب

النَّارِ وَ مَنْ حَوْلَهَا وَ سُبْحَانَ اللَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ‌( ۸ ) يَا مُوسَى إِنَّهُ أَنَا اللَّهُ الْعَزِيزُ الْحَکِيمُ‌( ۹ ) وَأَلْقِ عَصَاکَ فَلَمَّا رَآهَا

آگ کے پاس آئے تو آواز آئی کہ بابرکت ہے وہ خدا جو آگ کے اندر اور اس کے اطراف میں اپنا جلوہ دکھاتا ہے اور پاک و پاکیزہ ہے وہ پروردگار جو عالمین کا پالنے والا ہے (۹) موسیٰ! میں وہ خدا ہوں جو سب پر غالب اور صاحبِ حکمت ہے (۱۰) اب تم اپنے عصا کو زمین پر ڈال دو اس کے بعد موسیٰ نے جب دیکھا

تَهْتَزُّ کَأَنَّهَا جَانٌّ وَلَّى مُدْبِراً وَلَمْ يُعَقِّبْ يَا مُوسَى لاَ تَخَفْ إِنِّي لاَ يَخَافُ لَدَيَّ الْمُرْسَلُونَ‌( ۱۰ ) إِلاَّ مَنْ ظَلَمَ ثُمَّ بَدَّلَ

تو کیا دیکھا کہ وہ سانپ کی طرح لہرا رہا ہے موسیٰ الٹے پاؤں پلٹ پڑے اور مڑ کر بھی نہ دیکھا آواز آئی کہ موسیٰ ڈرو نہیں میری بارگاہ میں مرسلین نہیں ڈرا کرتے ہیں (۱۱) ہاں کوئی شخص گناہ کرکے پھر توبہ کرلے اور اس

حُسْناًبَعْدَ سُوءٍفَإِنِّي غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۱۱ ) وَأَدْخِلْ يَدَکَ فِي جَيْبِکَ تَخْرُجْ بَيْضَاءَ مِنْ غَيْرِ سُوءٍفِي تِسْعِ آيَاتٍ إِلَى فِرْعَوْنَ

برائی کو نیکی سے بدل دے تو میں بہت بخشنے والا مہربان ہوں (۱۲) اور اپنے ہاتھ کو گریبان میں ڈال کر نکالو تو دیکھو گے کہ بغیر کسی بیماری کے سفید چمکدار نکلتا ہے یہ ان نو معجزات میں

وَ قَوْمِهِ إِنَّهُمْ کَانُوا قَوْماً فَاسِقِينَ‌( ۱۲ ) فَلَمَّا جَاءَتْهُمْ آيَاتُنَا مُبْصِرَةً قَالُوا هٰذَا سِحْرٌ مُبِينٌ‌( ۱۳ )

سے ایک ہے جنہیں فرعون اور اس کی قوم کے لئے دیا گیا ہے کہ یہ بڑی بدکار قوم ہے (۱۳) مگر جب بھی ان کے پاس واضح نشانیاں آئیں تو انہوں نے کہہ دیا کہ یہ کِھلا ہوا جادو ہے

۳۷۸

وَ جَحَدُوا بِهَا وَ اسْتَيْقَنَتْهَا أَنْفُسُهُمْ ظُلْماً وَ عُلُوّاً فَانْظُرْ کَيْفَ کَانَ عَاقِبَةُ الْمُفْسِدِينَ‌( ۱۴ ) وَ لَقَدْ آتَيْنَا دَاوُدَ

(۱۴) ان لوگوں نے ظلم اور غرور کے جذبہ کی بنائ پر انکار کردیا تھا ورنہ ان کے دل کو بالکل یقین تھا پھر دیکھو کہ ایسے مفسدین کا انجام کیا ہوتا ہے

(۱۵) اور ہم نے داؤد

وَ سُلَيْمَانَ عِلْماً وَ قَالاَ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي فَضَّلَنَا عَلَى کَثِيرٍ مِنْ عِبَادِهِ الْمُؤْمِنِينَ‌( ۱۵ ) وَ وَرِثَ سُلَيْمَانُ دَاوُدَ وَ

اور سلیمان کو علم عطا کیا تو دونوں نے کہا کہ خدا کا شکر ہے کہ اس نے ہمیں بہت سے بندوں پر فضیلت عطا کی ہے (۱۶) اور پھر سلیمان داؤد کے وارث ہوئے اور

قَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ عُلِّمْنَا مَنْطِقَ الطَّيْرِ وَ أُوتِينَا مِنْ کُلِّ شَيْ‌ءٍ إِنَّ هٰذَا لَهُوَ الْفَضْلُ الْمُبِينُ‌( ۱۶ ) وَ حُشِرَ

انہوں نے کہا کہ لوگو مجھے پرندوں کی باتوں کا علم دیا گیا ہے اور ہر فضیلت کا ایک حصہ عطا کیا گیا ہے اور یہ خدا کا کھلا ہوا فضل و کرم ہے (۱۷) اور

لِسُلَيْمَانَ جُنُودُهُ مِنَ الْجِنِّ وَ الْإِنْسِ وَ الطَّيْرِ فَهُمْ يُوزَعُونَ‌( ۱۷ ) حَتَّى إِذَا أَتَوْا عَلَى وَادِي النَّمْلِ قَالَتْ نَمْلَةٌ يَا

سلیمان کے لئے ان کا تمام لشکر جنات انسان اور پرندے سب اکٹھا کئے جاتے تھے تو بالکل مرتب منظم کھڑے کر دیئے جاتے تھے (۱۸) یہاں تک کہ جب وہ لوگ وادئی نمل تک آئے تو ایک چیونٹی نے آواز دی کہ

أَيُّهَا النَّمْلُ ادْخُلُوا مَسَاکِنَکُمْ لاَ يَحْطِمَنَّکُمْ سُلَيْمَانُ وَ جُنُودُهُ وَ هُمْ لاَ يَشْعُرُونَ‌( ۱۸ ) فَتَبَسَّمَ ضَاحِکاً مِنْ

چیونٹیوں سب اپنے اپنے سوراخوں میں داخل ہوجاؤ کہ سلیمان اور ان کا لشکر تمہیں پامال نہ کر ڈالے اور انہیں اس کا شعور بھی نہ ہو (۱۹) سلیمان اس کی بات پر مسکرادیئے

قَوْلِهَا وَ قَالَ رَبِّ أَوْزِعْنِي أَنْ أَشْکُرَ نِعْمَتَکَ الَّتِي أَنْعَمْتَ عَلَيَّ وَ عَلَى وَالِدَيَّ وَ أَنْ أَعْمَلَ صَالِحاً تَرْضَاهُ وَ

اور کہا کہ پروردگار مجھے توفیق دے کہ میں تیری اس نعمت کا شکریہ ادا کروں جو تو نے مجھے اور میرے والدین کو عطا کی ہے اور ایسا نیک عمل کروں کہ تو راضی ہوجائے اور

أَدْخِلْنِي بِرَحْمَتِکَ فِي عِبَادِکَ الصَّالِحِينَ‌( ۱۹ ) وَ تَفَقَّدَ الطَّيْرَ فَقَالَ مَا لِيَ لاَ أَرَى الْهُدْهُدَ أَمْ کَانَ مِنَ الْغَائِبِينَ‌( ۲۰ )

اپنی رحمت سے مجھے اپنے نیک بندوں میں شامل کرلے (۲۰) اور سلیمان نے ہد ہد کو تلاش کیا اور وہ نظر نہ آیا تو کہا کہ آخر مجھے کیا ہوگیا ہے کہ میں ہد ہد کو نہیں دیکھ رہا ہوں کیا وہ غائب ہوگیا ہے

لَأُعَذِّبَنَّهُ عَذَاباً شَدِيداً أَوْ لَأَذْبَحَنَّهُ أَوْ لَيَأْتِيَنِّي بِسُلْطَانٍ مُبِينٍ‌( ۲۱ ) فَمَکَثَ غَيْرَ بَعِيدٍ فَقَالَ أَحَطْتُ بِمَا لَمْ تُحِطْ

(۲۱) میں اسے سخت ترین سزادوں گا یا پھر ذبح کر ڈالوں گا یا یہ کہ وہ میرے پاس کوئی واضح دلیل لے آئے گا (۲۲) پھر تھوڑی دیر نہ گزری تھی کہ ہد ہد آگیا اور اس نے کہا کہ مجھے ایک ایسی بات معلوم ہوئی ہے جو آپ کو بھی معلوم

بِهِ وَ جِئْتُکَ مِنْ سَبَإٍ بِنَبَإٍ يَقِينٍ‌( ۲۲ )

نہیں ہے اور میں ملک سبا سے ایک یقینی خبر لے کر آیا ہوں

۳۷۹

إِنِّي وَجَدْتُ امْرَأَةً تَمْلِکُهُمْ وَ أُوتِيَتْ مِنْ کُلِّ شَيْ‌ءٍ وَ لَهَا عَرْشٌ عَظِيمٌ‌( ۲۳ ) وَجَدْتُهَا وَ قَوْمَهَا يَسْجُدُونَ

(۲۳) میں نے ایک عورت کو دیکھا ہے جو سب پر حکومت کررہی ہے اور اسے دنیا کی ہر چیز حاصل ہے اور اس کے پاس بہت بڑا تخت بھی ہے

(۲۴) میں نے دیکھا ہے کہ وہ اور اس کی قوم سب

لِلشَّمْسِ مِنْ دُونِ اللَّهِ وَ زَيَّنَ لَهُمُ الشَّيْطَانُ أَعْمَالَهُمْ فَصَدَّهُمْ عَنِ السَّبِيلِ فَهُمْ لاَ يَهْتَدُونَ‌( ۲۴ ) أَلاَّ يَسْجُدُوا

سورج کی پوجا کررہے ہیں اور شیطان نے ان کی نظروں میں اس عمل کو حسن بنادیا ہے اور انہیں صحیح راستہ سے روک دیا ہے کہ اب وہ یہ بھی نہیں سمجھتے ہیں (۲۵) کہ کیوں نہ اس خدا کا سجدہ کریں

لِلَّهِ الَّذِي يُخْرِجُ الْخَبْ‌ءَ فِي السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ يَعْلَمُ مَا تُخْفُونَ وَ مَا تُعْلِنُونَ‌( ۲۵ ) اللَّهُ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ هُوَ رَبُّ

جو آسمان و زمین کے پوشیدہ اسرار کو ظاہر کرنے والا ہے اور لوگ جو کچھ چھپاتے ہیں یا ظاہر کرتے ہیں سب کا جاننے والا ہے (۲۶) وہ اللہ ہے جس کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے اور

الْعَرْشِ الْعَظِيمِ‌( ۲۶ ) قَالَ سَنَنْظُرُ أَ صَدَقْتَ أَمْ کُنْتَ مِنَ الْکَاذِبِينَ‌( ۲۷ ) اذْهَبْ بِکِتَابِي هٰذَا فَأَلْقِهْ إِلَيْهِمْ ثُمَّ

وہ عرش عظیم کا پروردگار ہے (۲۷) سلیمان نے کہا کہ میں ابھی دیکھتا ہوں کہ تو نے سچ کہا ہے یا تیرا شمار بھی جھوٹوں میں ہے (۲۸) یہ میرا خط لے کر جا اور ان لوگوں کے سامنے ڈال دے پھر

تَوَلَّ عَنْهُمْ فَانْظُرْ مَا ذَا يَرْجِعُونَ‌( ۲۸ ) قَالَتْ يَا أَيُّهَا الْمَلَأُ إِنِّي أُلْقِيَ إِلَيَّ کِتَابٌ کَرِيمٌ‌( ۲۹ ) إِنَّهُ مِنْ سُلَيْمَانَ وَ

ان کے پاس سے ہٹ جا اور یہ دیکھ کہ وہ کیا جواب دیتے ہیں (۲۹) اس عورت نے کہا کہ میرے زعمائ سلطنت میری طرف ایک بڑا محترم خط بھیجا گیا ہے (۳۰) جو سلیمان کی طرف سے ہے اور

إِنَّهُ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۳۰ ) أَلاَّ تَعْلُوا عَلَيَّ وَ أْتُونِي مُسْلِمِينَ‌( ۳۱ ) قَالَتْ يَا أَيُّهَا الْمَلَأُ أَفْتُونِي فِي أَمْرِي

اس کا مضمون یہ ہے کہ شروع کرتا ہوں خدا کے نام سے جو بڑا رحمٰن و رحیم ہے (۳۱) دیکھو میرے مقابلہ میں سرکشی نہ کرو اور اطاعت گزار بن کر چلے آؤ (۳۲) زعمائ مملکت! میرے مسئلہ میں رائے دو کہ

مَا کُنْتُ قَاطِعَةً أَمْراً حَتَّى تَشْهَدُونِ‌( ۳۲ ) قَالُوا نَحْنُ أُولُوا قُوَّةٍ وَ أُولُوا بَأْسٍ شَدِيدٍ وَ الْأَمْرُ إِلَيْکِ فَانْظُرِي مَا

میں تمہاری رائے کے بغیر کوئی حتمی فیصلہ نہیں کرسکتی (۳۳) ان لوگوں نے کہا کہ ہم صاحبانِ قوت اور ماہرین جنگ و جدال ہیں اور اختیار بہرحال آپ کے ہاتھ میں ہے

ذَا تَأْمُرِينَ‌( ۳۳ ) قَالَتْ إِنَّ الْمُلُوکَ إِذَا دَخَلُوا قَرْيَةً أَفْسَدُوهَا وَ جَعَلُوا أَعِزَّةَ أَهْلِهَا أَذِلَّةً وَ کَذٰلِکَ يَفْعَلُونَ‌( ۳۴ )

آپ بتائیں کہ آپ کا حکلَ کیا ہے (۳۴) اس نے کہا کہ بادشاہ جب کسی علاقہ میں داخل ہوتے ہیں تو بستی کو ویران کردیتے ہیں اور صاحبانِ عزّت کو ذلیل کردیتے ہیں اور ان کا یہی طریقہ کار ہوتا ہے

۳۸۰