قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )9%

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ ) مؤلف:
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات: متن قرآن اور ترجمہ
صفحے: 609

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 609 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 149230 / ڈاؤنلوڈ: 6400
سائز سائز سائز
قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف:
اردو

1

2

3

4

5

6

7

8

9

10

11

12

13

14

15

16

17

18

19

20

21

22

23

24

25

26

27

28

29

30

31

32

33

34

35

36

37

38

39

40

41

42

43

44

45

46

47

48

49

50

51

52

53

54

55

56

57

58

59

60

61

62

63

64

65

66

67

68

69

70

71

72

73

74

75

76

77

78

79

80

جس نے ھی دیکھا ہے جلوہ آپ کا

اس کو ہی چپ لگ گئی خاموش رہ

٭

نعت لکھواتی ہے کوئی اور ہی ذات

ورنہ جرأت آس کی خاموش رہ

٭٭٭

۸۱

ہر طرف لب پہ صل علیٰ ہے ہر طرف روشنی روشنی ہے

ہر طرف ل پہ صل علیٰ ہے ہر طرف روشنی روشنی ہے

جشنِ میلاد ہے مصطفےٰ کا کیا معطر معطر گھڑی ہے

٭

آج سن لی ہے س کی خدا نے کھل گئے رحمتوں کے خزانے

جتنا دامن میں آئے سمیٹو ہر طرف رحمتوں کی جھڑی ہے

٭

چھٹ گئیں ظلمتوں کی گھٹائیں کیسے دن آج کا ھول جائیں

عید میلاد آؤ منائیں کون سی عید اس سے ڑی ہے

٭

ہم سے کہتا ہے خود ر اکر میں ثنا خوان ہوں مصطفےٰ کا

تم ھی ھیجو درود ان پہ ہر دم ان کی مدحت مری ندگی ہے

٭

اک خدا اک رسول ایک قرآں ایک کیوں کر نہیں پھر مسلماں

چھوڑ دو فرقہ ندی خدارا اس نے جاں کتنے ندوں کی لی ہے

٭

ہر مسلمان ماتم کناں ہے گنگ انسانیت کی زاں ہے

آپ محسن ہیں انسانیت کے آپ کے در سے ہی لو لگی ہے

٭

اپنے در پر ہی رکھنا خدارا غیر کا در نہیں ہے گوارا

آس مانا کہ عاصی ہت ہے پر حضور آپ کا امتی ہے

٭٭٭

۸۲

ذکرِ نبی(ص) اسرارِ محبت صلی اللہ علیہ وسلم

ذکرِ نی(ص) اسرارِ محت صلی اللہ علیہ و سلم

حق کا پیمر ختم رسالت صلی اللہ علیہ و سلم

٭

صح ازل کی جان ھی ہے و ہ شام اد کی شان ھی ہے وہ

اس کی ثنا گو ہر اک ساعت صلی اللہ علیہ و سلم

٭

ذکر نی میں دل کی طر ہے دل کی طر خوشنودی ر ہے

ر کی رضا سرکار کی مدحت صلی اللہ علیہ و سلم

٭

کس کے تصدق چمکا ستارا چاند زمیں پر ر نے اتارا

ہم آزاد ہیں کس کی دولت صلی اللہ علیہ و سلم

٭

وحدت کی پہچان اسی میں خشش کا سامان اسی میں

کرتے رہو یہ ذکر سعادت صلی اللہ علیہ و سلم

٭

پاکستان کا پیارا خطہ آپ کی ہے نعلین کا صدقہ

آپ کے صدقے پائی یہ جنت صلی اللہ علیہ و سلم

٭

قرآں ہو دستور ہمارا چمکے آس نصی کا تارا

رہر ہو ج آپ کی سیرت صلی اللہ علیہ و سلم

٭٭٭

۸۳

میں مریضِ عشقِ رسول ہوں مجھے اور کوئی دوا نہ دو

میں مریضِ عشقِ رسول ہوں مجھے اور کوئی دوا نہ دو

یہی نام میرا علاج ہے یہی نام لیتے رہا کرو

٭

مرے ہم سخن مرے ساتھیو مرے مونسو مرے وارثو

تمہیں مجھ سے اتنا ہی پیار ہے مرے ساتھ صلِ علیٰ پڑھو

٭

کوئی چھیڑو قصے حضور کے گریں ت زمیں پہ غرور کے

کھلیں ا عقل و شعور کے دل مضطر کو قرار ہو

٭

مری زندگی ھی ہو زندگی مری شاعری ھی ہو شاعری

کھلے دل کے شہر میں چاندنی درِ مصطفےٰ پہ چلیں چلو

٭

مری چشمِ ناز کا نور وہ مری نضِ جاں کا سرور وہ

نہیں پل ھی مجھ سے ہیں دور و ہ مری دھڑکنوں کی صدا سنو

٭

وہ خدا کا عکسِ جمال ہیں وہی رشکِ او ج کمال ہیں

وہ تو آپ اپنی مثال ہیں کوئی تم نہ ان کی مثال دو

٭

جسے ان کی ایک جھلک ملی وہ ہر ایک غم سے ہوا ری

اسے آس اس طرح چپ لگی کہ نہ جیسے منہ میں زان ہو

٭٭٭

۸۴

ہر اک لب پہ نعت نبی کے ترانے ہر اک لب پہ صلِ علیٰ کی صدا ہے

ہر اک ل پہ نعت نی کے ترانے ہر اک ل پہ صلِ علیٰ کی صدا ہے

ہمارے نی جس میں تشریف لائے وہ رحمت کا پر نور دن آگیا ہے

٭

درودوں کے تحفے سلاموں کے ہدیے دعاؤں کے منظر عقیدت کے نعرے

مقدس مقدس ہر اک سمت جلوے معطر معطر ہر اک سو فضا ہے

٭

عطاؤں کی ارش دعا کی گھڑی ہے ہر اک شخص کی آپ سے لو لگی ہے

ہر اک آنکھ میں آنسوؤں کے سمندر ہر اک دل میں تعظیم کا در کھلا ہے

٭

خدا کی خدائی کے مختار ہیں وہ تمام انیاء کے ھی سردار ہیں وہ

خدا کی خدائی طلگار ان کی مقام ان کو ر نے عطا وہ کیا ہے

٭

اٹھے گی وہ چشمِ کرم غم کے مارو انہیں دل کی گہرائیوں سے پکارو

نچھاور کرو پھول ان پہ ثنا کے اسی میں ہی آس اپنے ر کی رضا ہے

٭٭٭

۸۵

تری یاد کا سدا گلستاں مری نبضِ جاں میںکھلا رہے

تری یاد کا سدا گلستاں مری نضِ جاں میں کھلا رہے

مری سانس جس سے مہک اٹھے وہ قرار دل میں سا رہے

٭

میں پڑا رہوں تری راہ میں تری چاہتوں کی پناہ میں

مجھے ٹھوکروں کی نہ فکر ہو مرا زخم زخم ہرا رہے

٭

مری زندگی کا ہر ایک پل ترے پیار سے نے ا عمل

تری چاہتوں پہ جیوں مروں ترے غم کی دل میں جلا رہے

٭

رہے تیری یاد سے واسطہ کوئی اور نہ ہو مرا راستہ

مرے شعر میری قا نیں مرا رنگ س سے جدا رہے

٭

یہی آس ہے یہی آرزو تیری ہر گھڑی کروں گفتگو

مری آنکھ ہو سدا ا وضو یونہی مجھ پہ فضلِ خدا رہے

٭٭٭

۸۶

نور سے اپنے ہی اک نور سجایا رب نے

نور سے اپنے ہی اک نور سجایا ر نے

پھر اسی نور کو محو نایا ر نے

٭

ان کی ہر ات میں رکھ رکھ کے محت کی مٹھاس

پیکرِ خُلق کا دیدار کرایا ر نے

٭

انیا ج تیرے دیدار کو ے تا ہوئے

پھر امامت کو سرِ عرش لایا ر نے

٭

پیکر حسن میں س خویاں اپنی ھر کر

تجھ کو قرآن کی صورت میں نایا ر نے

٭

تیری سیرت کی زمانے سے گواہی لینے

دیکھنے والی نگاہوں کو دکھایا ر نے

٭

اپنی قدرت کو دو عالم پہ اجاگر کرنے

ناز تخلیق کو پھر پاس لایا ر نے

٭

۸۷

اور ھی یش ہا نعمتیں دی ہیں لیکن

دے کے محو یہ احسان جتایا ر نے

٭

شکر اس ذات کا جتنا ھی کروں کم ہے آس

مجھ کو ھی نعت کا انداز سکھایا ر نے

٭٭٭

۸۸

بڑھتی ہی جارہی ہے آنکھوں کی بے قراری

بڑھتی ہی جا رہی ہے آنکھوں کی ے قراری

یا ر دکھا دے پھر سے صورت نی کی پیاری

٭

پھر دل کی انجمن میں جھنے لگی ہیں شمعیں

پھر ہجر کی تڑپ میں گزرے گی رات ساری

٭

جس میں کھلیں تمہاری الفت کے پھول آقا

اس دن کے میں تصدق اس رات کے میں واری

٭

ان راستوں کے ذرے نتے گئے ستارے

جن راستوں سے گزری سرکار کی سواری

٭

ہم کو ھی اس نظر میں رہنے کی آرزو ہے

جس کی ضیاء سے جگمگ ہے کائنات ساری

٭

مہکار يٹ رہی ہے جس میں محيتوں کی

وہ ہے نگر تمہارا وہ ہے گلی تمہاری

٭

جینے کی آس دل میں کچھ اور ڑھ گئی ہے

جب سے ہوئی ہیں نعتیں میرے لوں پہ جاری

٭٭٭

۸۹

دیکھنے والی ہے اس وقت قلم کی صورت

دیکھنے والی ہے اس وقت قلم کی صورت

چومتا جاتا ہے کاغذ کو حرم کی صورت

٭

اس پہ تحریر ہوئی جاتی ہے آقا کی ثناء

ن رہی ہے مرے عصیاں پہ کرم کی صورت

٭

آپ کا پیار سنھالا جو نہ دیتا مجھ کو

اور ہی ہوتی مرے رنج و الم کی صورت

٭

شہر تو شہر ہے شیدائی مرے آقا کے

"دشت میں جائیں تو ہو دشت ارم کی صورت"

٭

مدح سرکار میں آنکھوں کا وضو لازم ہے

خود خود نتی ہے پھر نعت رقم کی صورت

٭

ہر کوئی اپنی نگاہوں پہ ٹھاتا ہے مجھے

اور کیا ہوتی ہے الطاف و کرم کی صورت

٭

آس سرکار کا دامان شفاعت ہو نصی

ت ہی محشر میں نے میرے ھرم کی صورت

٭٭٭

۹۰

وہ جدا ہے راز و نیاز سے کہ نہیں نہیں بخدا نہیں

وہ جدا ہے راز و نیاز سے کہ نہیں نہیں خدا نہیں

وہ الگ ہے ذات نماز سے کہ نہیں نہیں خدا نہیں

٭

یہ کہا زمیں سے حسیں کوئی مرے مصطفےٰ سے ھی ڑھ کے ہے

تو کہا یہ عجز و نیاز سے کہ نہیں نہیں خدا نہیں

٭

یہ کہا فلک سے کہ اور کوئی تیری رفعتوں سے ہے آشنا

تو کہا یہ اس نے ھی راز سے کہ نہیں نہیں خدا نہیں

٭

یہ کہا زمیں سے کہ معتر درِ مصطفےٰ سی کوئی جگہ

تو کہا یہ اس نے ھی ناز سے کہ نہیں نہیں خدا نہیں

٭

یہ کہا فلک سے کہ رفعتیں کسی اور نی کو ھی یوں ملیں

تو کہا یہ صیغۂ راز سے کہ نہیں نہیں خدا نہیں

٭

یہ کہا زمیں سے صعوتیں کسی اور کی آل کو یوں ملیں

تو کہا یہ سوز و گداز سے کہ نہیں نہیں خدا نہیں

٭

یہ کہا فلک سے کہ کہکشاں کسی اور کی گردِ سفر ھی ہے

تو کہا یہ آس کو ناز سے کہ نہیں نہیں خدا نہیں

٭٭٭

۹۱

صبح بھی آپ(ص) سے شام بھی آپ (ص)سے

صح ھی آپ(ص) سے شام ھی آپ (ص)سے

میری منسو ہر اک گھڑی آپ (ص)سے

٭

میرے آقا میرا تو یہ ایمان ہے

دونوں عالم کی رونق ہوئی آپ (ص)سے

٭

آپ میرے تصور کی معراج ہیں

میرے کردار میں روشنی آپ (ص)سے

٭

گر گیا تھا خود اپنی نظر سے شر

آج اس کو ملی رتری آپ(ص) سے

٭

آپ(ص) خالق کی ے مثل تخلیق ہیں

کیسے لیتا کوئی رتری آپ(ص) سے

٭

کہکشاں ہی نہیں ان کی گردِ سفر

چاند کو ھی ملی چاندنی آپ(ص) سے

٭

قر میں آس عشق نی ساتھ ہو

اے خدا ا لتجا ہے یہی آپ (ص)سے

٭٭٭

۹۲

ثناء خدا کی درود و سلام ہے تیرا

ثناء خدا کی درود و سلام ہے تیرا

لوں پہ ذکر مرے صح و شام ہے تیرا

٭

جو تم نہ ہوتے تو ستی نہ عالم ہستی

وجود کون و مکاں اہتمام ہے تیرا

٭

کوئی نہیں تیرا ہمسر نہ کوئی سایہ ہے

سروں پہ سایہ ہمارے دوام ہے تیرا

٭

دلوں میں عشق نی کا نہ دیپ جلتا ہو

تو پھر فضول سجود و قیام ہے تیرا

٭

تمہارے در کا ہے دران جرائیل امیں

"مسیح و خضر سے اونچا مقام ہے تیرا"

٭

قلم دیا مجھے اپنے نی کی مدحت کا

مرے کریم یہ کیا کم انعام ہے تیرا

٭

اسے ھی خسرو و محو سا ثناء گو کر

یہ امتی ھی تو آقا غلام ہے تیرا

۹۳

٭

وہ ایک نقطہ جسے خود خدا ہی جانتا ہے

خدا کے عد جدا سا مقام ہے تیرا

٭

ملی ہے آس کو جس نام سے پذیرائی

وہ نام نامی تو خیر الانام ہے تیرا

٭٭٭

۹۴

ان کی دہلیز کے قابل میرا سر ہو جاتا

ان کی دہلیز کے قال میرا سر ہو جاتا

کاش منظور مدینے کا سفر ہو جاتا

٭

لوگ مجھ کو ھی ڑے چاؤ سے ملنے آتے

محترم س کی نظر میں میرا گھر ہو جاتا

٭

میں ھی چل پڑتا دل و جاں کو نچھاور کرنے

پورا مقصد مرے جینے کا اگر ہو جاتا

٭

لیلۃ القدر ہر اک رات مری ہو جاتی

عید جیسا میرا ہر روز سر ہو جاتا

٭

مسجد نوی میں دل کھول کے لکھتا نعتیں

میرا ہر شعر وہاں جا کے امر ہو جاتا

٭

میرا ظاہر ھی عقیدت سے منور ہوتا

میرا اطن ھی محت کا نگر ہو جاتا

۹۵

٭

مہک اٹھتے مرے ہونٹوں پہ درودوں کے گلا

میرا دامانِ طل اشکوں سے تر ہو جاتا

٭

زندگی میں نیا اک موڑ اجاگر ہوتا

میری آنکھیں مرا دل آپ کا گھر ہو جاتا

٭

اتنا مشکل تو نہ تھا ر کو منا لینا آس

حوصلہ سامنا کرنے کا اگر ہو جاتا

٭٭٭

۹۶

آپ سے مہکا تخیل آپ پر نازاں قلم۔ ا ے رسول محترم

آپ سے مہکا تخیل آپ پر نازاں قلم۔ ا ے رسول محترم

میری ہر اک سوچ پر ہے آپ کا لطف و کرم۔ اے رسول محترم

٭

آپکا ذکر مقدس ہر دعا کا تاج ہے۔ غمزدوں کی لاج ہے

اسکے ن یکار ہر اک ندگی ر کی قسم۔ اے رسول محترم

٭

آپ آئے کائنات حسن پر چھایا نکھار۔ اے حی کردگار

زم ہستی کے ہیں محسن آپکے نقش قدم۔ اے رسول محترم

٭

آپ کے اعث جہاں میں آدمی مسرور ہے۔ زندگی پر نور ہے

آپ کی ذاتِ مقدس آدمیت کا ھرم۔ اے رسولِ محترم

٭

آپکی توصیف میں اترا ہے قرآن میں۔رحمت اللعالمین

آپ کا شیدا ہے شرق و غر اور عر و عجم۔! اے رسول محترم

٭

آپ کا دامانِ رحمت جس کو ہو جائے نصی۔کتنا وہ ر کے قری

پھر اسے خدشہ جہنم کا نہ ہو محشر کا غم۔ اے رسول محترم

٭

آس جگ میں اسکو پھر پرواہ نہیں انجام کی۔ صح کی نہ شام کی

جس کی جان آپ کا ہو جائے الطاف و کرم۔ اے رسول محترم

٭٭٭

۹۷

سکون دل کے لیے جاوداں خوشی کے لیے

سکون دل کے لیے جاوداں خوشی کے لیے

نی کا ذکر ضروری ہے زندگی کے لیے

٭

مقام فیض کی تم کو اگر تمنا ہے

درود پڑھتے رہو اپنی ہتری کے لیے

٭

اسے ھی اذن حضوری کا شرف مل جاتا

تڑپ رہا ہے جو سرکار حاضری کے لیے

٭

خدائے پاک نے کیا کیا نہ اہتمام کیا

حی پاک(ص) سے ملنے کی اک گھڑی کے لیے

٭

حضور آپ ہی تخلیقِ وجہہ کون و مکاں

نی ہے عالم ہستی ھی آپ ہی کے لیے

٭

حضور(ص) عر و عجم آپ کے تمنائی

حضور شرق و غر ھی ہیں آپ ہی کے لیے

٭

۹۸

نثار ان پہ کروں اپنی سانس سانس کا لمس

مرے وجود کی تاندگی انہی کے لیے

٭

تمام ساعتیں خشیں جو زندگی نے تمہیں

انہی کو وقف کرو آ س آج انہی کے لیے

٭

نی ہمارا نی وہ ہے انیاء جس کی

کریں خدا سے دعا انکے امتی کے لیے

٭

اگر حضور(ص) کی سچی لگن خدا دے دے

میں سر اٹھاؤں نہ سجدے سے اک گھڑی کے لیے

٭

حضور(ص) عد ولادت کے کر رہے تھے دعا

خدائے پاک سے امت کی خششی کے لیے

٭

حضور(ص) آس کو وہ اذنِ نعت مل جائے

نے وسیلہ جو خشش کا اخروی کے لیے

٭٭٭

۹۹

اے شہ انبیاء سرورِ سروراں تجھ سا کوئی کہاں تجھ سا کوئی کہاں

اے شہ انیاء سرورِ سروراں تجھ سا کوئی کہاں تجھ سا کوئی کہاں

ر ملا کہہ رہے ہیں زمیں و زماں تجھ سا کوئی کہاں تجھ سا کوئی کہاں

٭

نور تو س گھرانہ تیرا نور کا تو سہارا ہے لاچار و مجور کا

ہادی اِنس و جاں حامی یکساں تجھ سا کوئی کہاں تجھ سا کوئی کہاں

٭

تو چلے تو فضائیں تیرے ساتھ ہوں ادلو ں کی گھٹائیں تیرے ساتھ ہوں

مٹھیوں سے ملے کنکروں کو زاں تجھ سا کوئی کہاں تجھ سا کوئی کہاں

٭

کوئی سمجھے گا کیا تیرے اسرار کو آئینے ھی ترستے ہیں دیدار کو

تیرے قدموں میں رکھتی ہے سر کہکشاں تجھ سا کوئی کہاں تجھ سا کوئی کہاں

٭

ذکر تیرا دعاؤں کا سرتاج ہے غمزدوں ے سہاروں کی معراج ہے

ہر فنا شے تیرا ذکر ہے جاوداں تجھ سا کوئی کہاں تجھ سا کوئی کہاں

٭

تیری انگلی کا جس سمت اِشارہ گیا چاند کو ھی اسی سو اتارا گیا

تاجور دیکھتے رہ گئے یہ سماں تجھ سا کوئی کہاں تجھ سا کوئی کہاں

٭

آس آنکھوں میں جگمگ ہے تیری ضیاء اے حی خدا خاتم الانیاء

اے شفیع الامم مرسلِ مرسلاں تجھ سا کوئی کہاں تجھ سا کوئی کہاں

٭٭٭

۱۰۰

101

102

103

104

105

106

107

108

109

110

111

112

113

114

115

116

117

118

119

120

121

122

123

124

125

126

127

128

129

130

131

132

133

134

135

136

137

138

139

140

141

142

143

144

145

146

147

148

149

150

151

152

153

154

155

156

157

158

159

160

161

162

163

164

165

166

167

168

169

170

171

172

173

174

175

176

177

178

179

180

181

182

183

184

185

186

187

188

189

190

191

192

193

194

195

196

197

198

199

200

201

202

203

204

205

206

207

208

209

210

211

212

213

214

215

216

217

218

219

220

221

222

223

224

225

226

227

228

229

230

231

232

233

234

235

236

237

238

239

240

241

242

243

244

245

246

247

248

249

250

251

252

253

254

255

256

257

258

259

260

261

262

263

264

265

266

267

268

269

270

271

272

273

274

275

276

277

278

279

280

281

282

283

284

285

286

287

288

289

290

291

292

293

294

295

296

297

298

299

300

301

302

303

304

305

306

307

308

309

310

311

312

313

314

315

316

317

318

319

320

321

322

323

324

325

326

327

328

329

330

331

332

333

334

335

336

337

338

339

340

341

342

343

344

345

346

347

348

349

350

351

352

353

354

355

356

357

358

359

360

361

362

363

364

365

366

367

368

369

370

371

372

373

374

375

376

377

378

379

380

381

382

383

384

385

386

387

388

389

390

391

392

393

394

395

396

397

398

399

400

401

402

403

404

405

406

407

408

409

410

411

412

413

414

415

416

417

418

419

420

421

422

423

424

425

426

427

428

429

430

431

432

433

434

435

436

437

438

439

440

وَ لَوْ يُؤَاخِذُ اللَّهُ النَّاسَ بِمَا کَسَبُوا مَا تَرَکَ عَلَى ظَهْرِهَا مِنْ دَابَّةٍ وَ لٰکِنْ يُؤَخِّرُهُمْ إِلَى أَجَلٍ مُسَمًّى فَإِذَا جَاءَ

(۴۵) اور اگراللہ تمام انسانوں سے ان کے اعمال کا مواخذہ کرلیتا تو روئے زمین پر ایک رینگنے والے کو بھی نہ چھوڑتا لیکن وہ ایک مخصوص اور معین مدّت تک ڈھیل دیتا ہے اس کے بعد جب وہ وقت آجائے گا

أَجَلُهُمْ فَإِنَّ اللَّهَ کَانَ بِعِبَادِهِ بَصِيراً( ۴۵ )

تو پروردگار اپنے بندوں کے بارے میں خوب بصیرت رکھنے والا ہے

( سورة يس)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

يس‌( ۱ ) وَ الْقُرْآنِ الْحَکِيمِ‌( ۲ ) إِنَّکَ لَمِنَ الْمُرْسَلِينَ‌( ۳ ) عَلَى صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ‌( ۴ ) تَنْزِيلَ الْعَزِيزِ الرَّحِيمِ‌( ۵ )

(۱) یٰس (۲) قرآن حکیم کی قسم (۳) آپ مرسلین میں سے ہیں (۴) بالکل سیدھے راستے پر ہیں (۵) یہ قرآن خدائے عزیز و مہربان کا نازل کیا ہوا ہے

لِتُنْذِرَ قَوْماً مَا أُنْذِرَ آبَاؤُهُمْ فَهُمْ غَافِلُونَ‌( ۶ ) لَقَدْ حَقَّ الْقَوْلُ عَلَى أَکْثَرِهِمْ فَهُمْ لاَ يُؤْمِنُونَ‌( ۷ ) إِنَّا جَعَلْنَا فِي

(۶) تاکہ آپ اس قوم کو ڈرائیں جس کے باپ دادا کو کسی پیغمبر کے ذریعہ نہیں ڈرایا گیا تو سب غافل ہی رہ گئے (۷) یقینا ان کی اکثریت پر ہمارا عذاب ثابت ہوگیا تو وہ ایمان لانے والے نہیں ہیں (۸) ہم نے ان کی

أَعْنَاقِهِمْ أَغْلاَلاً فَهِيَ إِلَى الْأَذْقَانِ فَهُمْ مُقْمَحُونَ‌( ۸ ) وَ جَعَلْنَا مِنْ بَيْنِ أَيْدِيهِمْ سَدّاً وَ مِنْ خَلْفِهِمْ سَدّاً

گردن میں طوق ڈال دیئے ہیں جو ان کی ٹھڈیوں تک پہنچے ہوئے ہیں اور وہ سر اٹھائے ہوئے ہیں (۹) اور ہم نے ایک دیوار ان کے سامنے اور ایک دیوار ان کے پیچھے بنادی ہے اور

فَأَغْشَيْنَاهُمْ فَهُمْ لاَ يُبْصِرُونَ‌( ۹ ) وَ سَوَاءٌ عَلَيْهِمْ أَ أَنْذَرْتَهُمْ أَمْ لَمْ تُنْذِرْهُمْ لاَ يُؤْمِنُونَ‌( ۱۰ ) إِنَّمَا تُنْذِرُ مَنِ اتَّبَعَ

پھر انہیں عذاب سے ڈھانک دیا ہے کہ وہ کچھ دیکھنے کے قابل نہیں رہ گئے ہیں (۱۰) اور ان کے لئے سب برابر ہے آپ انہیں ڈرائیں یا نہ ڈرائیں یہ ایمان لانے والے نہیں ہیں (۱۱) آپ صرف ان لوگوں کو ڈراسکتے ہیں جو نصیحت کا اتباع

الذِّکْرَ وَ خَشِيَ الرَّحْمٰنَ بِالْغَيْبِ فَبَشِّرْهُ بِمَغْفِرَةٍ وَ أَجْرٍ کَرِيمٍ‌( ۱۱ ) إِنَّا نَحْنُ نُحْيِي الْمَوْتَى وَ نَکْتُبُ مَا قَدَّمُوا وَ

کریں اور بغیر دیکھے ازغیب خدا سے ڈرتے رہیں ان ہی لوگوں کو آپ مغفرت اور باعزت اجر کی بشارت دے دیں (۱۲) بیشک ہم ہی مردوں کو زندہ کرتے ہیں اور ان کے گزشتہ اعمال اور

آثَارَهُمْ وَ کُلَّ شَيْ‌ءٍ أَحْصَيْنَاهُ فِي إِمَامٍ مُبِينٍ‌( ۱۲

ان کے آثار کولکھتے جاتے ہیں اور ہم نے ہر شے کو ایک روشن امام میں جمع کردیا ہے

۴۴۱

وَ اضْرِبْ لَهُمْ مَثَلاً أَصْحَابَ الْقَرْيَةِ إِذْ جَاءَهَا الْمُرْسَلُونَ‌( ۱۳ ) إِذْ أَرْسَلْنَا إِلَيْهِمُ اثْنَيْنِ فَکَذَّبُوهُمَا فَعَزَّزْنَا بِثَالِثٍ

(۱۳) اور پیغمبر آپ ان سے بطور مثال اس قریہ والوں کا تذکرہ کریں جن کے پاس ہمارے رسول آئے (۱۴) اس طرح کہ ہم نے دو رسولوں کو بھیجا تو ان لوگوں نے جھٹلادیا تو ہم نے ان کی مدد کو تیسرا رسول بھی

فَقَالُوا إِنَّا إِلَيْکُمْ مُرْسَلُونَ‌( ۱۴ ) قَالُوا مَا أَنْتُمْ إِلاَّ بَشَرٌ مِثْلُنَا وَ مَا أَنْزَلَ الرَّحْمٰنُ مِنْ شَيْ‌ءٍ إِنْ أَنْتُمْ إِلاَّ تَکْذِبُونَ‌( ۱۵ )

بھیجا اور سب نے مل کر اعلان کیا کہ ہم سب تمہاری طرف بھیجے گئے ہیں (۱۵) ان لوگوں نے کہا تم سب ہمارے ہی جیسے بشر ہو اور رحمٰن نے کسی شے کو نازل نہیں کیا ہے تم صرف جھوٹ بولتے ہو

قَالُوا رَبُّنَا يَعْلَمُ إِنَّا إِلَيْکُمْ لَمُرْسَلُونَ‌( ۱۶ ) وَ مَا عَلَيْنَا إِلاَّ الْبَلاَغُ الْمُبِينُ‌( ۱۷ ) قَالُوا إِنَّا تَطَيَّرْنَا بِکُمْ لَئِنْ لَمْ

(۱۶) انہوں نے جواب دیا کہ ہمارا پروردگار جانتا ہے کہ ہم تمہاری طرف بھیجے گئے ہیں (۱۷) اور ہماری ذمہ داری صرف واضح طور پر پیغام پہنچادینا ہے (۱۸) ان لوگوں نے کہا کہ ہمیں تم منحوس معلوم ہوتے ہو اگر

تَنْتَهُوا لَنَرْجُمَنَّکُمْ وَ لَيَمَسَّنَّکُمْ مِنَّا عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۱۸ ) قَالُوا طَائِرُکُمْ مَعَکُمْ أَ إِنْ ذُکِّرْتُمْ بَلْ أَنْتُمْ قَوْمٌ مُسْرِفُونَ‌( ۱۹ )

اپنی باتوں سے باز نہ آؤ گے تو ہم سنگسار کردیں گے اور ہماری طرف سے تمہیں سخت سزا دی جائے گی (۱۹) ان لوگوں نے جواب دیا کہ تمہاری نحوست تمہارے ساتھ ہے کیا یہ یاد دہانی کوئی نحوست ہے حقیقت یہ ہے کہ تم زیادتی کرنے والے لوگ ہو

وَ جَاءَ مِنْ أَقْصَى الْمَدِينَةِ رَجُلٌ يَسْعَى قَالَ يَا قَوْمِ اتَّبِعُوا الْمُرْسَلِينَ‌( ۲۰ ) اتَّبِعُوا مَنْ لاَ يَسْأَلُکُمْ أَجْراً وَ هُمْ

(۲۰) اور شہر کے ایک سرے سے ایک شخص دوڑتا ہوا آیا اور اس نے کہا کہ قوم والو مرسلین کا اتباع کرو (۲۱) ان کا اتباع کرو جو تم سے کسی طرح کی اجرت کا سوال نہیں کرتے ہیں اور

مُهْتَدُونَ‌( ۲۱ ) وَ مَا لِيَ لاَ أَعْبُدُ الَّذِي فَطَرَنِي وَ إِلَيْهِ تُرْجَعُونَ‌( ۲۲ ) أَ أَتَّخِذُ مِنْ دُونِهِ آلِهَةً إِنْ يُرِدْنِ الرَّحْمٰنُ

ہدایت یافتہ ہیں (۲۲) اور مجھے کیا ہوگیا ہے کہ میں اس کی عبادت نہ کروں جس نے مجھے پیدا کیا ہے اور تم سب اسی کی بارگاہ میں پلٹائے جاؤ گے

(۲۳) کیا میں اس کے علاوہ دوسرے خدا اختیار کرلو ں جب کہ وہ مجھے

بِضُرٍّ لاَ تُغْنِ عَنِّي شَفَاعَتُهُمْ شَيْئاً وَ لاَ يُنْقِذُونِ‌( ۲۳ ) إِنِّي إِذاً لَفِي ضَلاَلٍ مُبِينٍ‌( ۲۴ ) إِنِّي آمَنْتُ بِرَبِّکُمْ

نقصان پہنچانا چاہے تو کسی کی سفارش کام آنے والی نہیں ہے اور نہ کوئی بچاسکتا ہے (۲۴) میں تو اس وقت کھلی ہوئی گمراہی میں ہوجاؤں گا (۲۵) میں تمہارے پروردگار پر ایمان لایا ہوں

فَاسْمَعُونِ‌( ۲۵ ) قِيلَ ادْخُلِ الْجَنَّةَ قَالَ يَا لَيْتَ قَوْمِي يَعْلَمُونَ‌( ۲۶ ) بِمَا غَفَرَ لِي رَبِّي وَ جَعَلَنِي مِنَ الْمُکْرَمِينَ‌( ۲۷ )

لہٰذا تم میری بات سنو (۲۶) نتیجہ میں اس بندہ سے کہا گیا کہ جنّت میں داخل ہوجا تو اس نے کہا کہ اے کاش میری قوم کو بھی معلوم ہوتا (۲۷) کہ میرے پروردگار نے کس طرح بخش دیا ہے اور مجھے باعزّت لوگوں میں قرار دیا ہے

۴۴۲

وَمَا أَنزَلْنَا عَلَى قَوْمِهِ مِن بَعْدِهِ مِنْ جُندٍ مِّنَ السَّمَاء وَمَا كُنَّا مُنزِلِينَ( ۲۸ ) إِنْ کَانَتْ إِلاَّ صَيْحَةً وَاحِدَةً فَإِذَا هُمْ

(۲۸) اور ہم نے اس کی قوم پر اس کے بعد نہ آسمان سے کوئی لشکر بھیجا ہے اور نہ ہم لشکر بھیجنے والے تھے (۲۹) وہ تو صرف ایک چنگھاڑ تھی جس کے بعد سب کا

خَامِدُونَ‌( ۲۹ ) يَا حَسْرَةً عَلَى الْعِبَادِ مَا يَأْتِيهِمْ مِنْ رَسُولٍ إِلاَّ کَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِءُونَ‌( ۳۰ ) أَ لَمْ يَرَوْا کَمْ أَهْلَکْنَا

شعلہ حیات سرد پڑگیا (۳۰) کس قدر حسرتناک ہے ان بندوں کا حال کہ جب ان کے پاس کوئی رسول آتا ہے تو اس کا مذاق اُڑانے لگتے ہیں (۳۱) کیا ان لوگوں نے نہیں دیکھا کہ ہم نے ان سے پہلے کتنی قوموں کو ہلاک کردیا ہے

قَبْلَهُمْ مِنَ الْقُرُونِ أَنَّهُمْ إِلَيْهِمْ لاَ يَرْجِعُونَ‌( ۳۱ ) وَ إِنْ کُلٌّ لَمَّا جَمِيعٌ لَدَيْنَا مُحْضَرُونَ‌( ۳۲ ) وَ آيَةٌ لَهُمُ الْأَرْضُ

جو اب ان کی طرف پلٹ کر آنے والی نہیں ہیں (۳۲)اور پھر سب ایک دن اکٹھا ہمارے پاس حاضر کئے جائیں گے(۳۳)اوران کے لئے ہماری ایک نشانی یہ

الْمَيْتَةُ أَحْيَيْنَاهَا وَ أَخْرَجْنَا مِنْهَا حَبّاً فَمِنْهُ يَأْکُلُونَ‌( ۳۳ ) وَ جَعَلْنَا فِيهَا جَنَّاتٍ مِنْ نَخِيلٍ وَ أَعْنَابٍ وَ فَجَّرْنَا

مردہ زمین بھی ہے جسے ہم نے زندہ کیا ہے اور اس میں دانے نکالے ہیں جن میں سے یہ لوگ کھارہے ہیں (۳۴) اور اسی زمین میں خرمے اور انگور کے باغات پیدا کئے ہیں

فِيهَا مِنَ الْعُيُونِ‌( ۳۴ ) لِيَأْکُلُوا مِنْ ثَمَرِهِ وَ مَا عَمِلَتْهُ أَيْدِيهِمْ أَ فَلاَ يَشْکُرُونَ‌( ۳۵ ) سُبْحَانَ الَّذِي خَلَقَ الْأَزْوَاجَ

اور چشمے جاری کئے ہیں (۳۵) تاکہ یہ اس کے پھل کھائیں حالانکہ یہ سب ان کے ہاتھوں کا عمل نہیں ہے پھر آخر یہ ہمارا شکریہ کیوں نہیں ادا کرتے ہیں (۳۶) پاک و بے نیاز ہے وہ خدا جس نے تمام جوڑوں کو پیدا کیا

کُلَّهَا مِمَّا تُنْبِتُ الْأَرْضُ وَ مِنْ أَنْفُسِهِمْ وَ مِمَّا لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۳۶ ) وَ آيَةٌ لَهُمُ اللَّيْلُ نَسْلَخُ مِنْهُ النَّهَارَ فَإِذَا هُمْ

ہے ان چیزوں میں سے جنہیں زمین اگاتی ہے اور ان کے نفوس میں سے اور ان چیزوں میں سے جن کا انہیں علم بھی نہیں ہے (۳۷) اور ان کے لئے ایک نشانی رات ہے جس میں سے ہم کھینچ کر دن کو نکال لیتے ہیں تو یہ

مُظْلِمُونَ‌( ۳۷ ) وَ الشَّمْسُ تَجْرِي لِمُسْتَقَرٍّ لَهَا ذٰلِکَ تَقْدِيرُ الْعَزِيزِ الْعَلِيمِ‌( ۳۸ ) وَ الْقَمَرَ قَدَّرْنَاهُ مَنَازِلَ حَتَّى

سب اندھیرے میں چلے جاتے ہیں (۳۸) اور آفتاب اپنے ایک مرکز پر دوڑ رہا ہے کہ یہ خدائے عزیز و علیم کی معین کی ہوئی حرکت ہے (۳۹) اور چاند کے لئے بھی ہم نے منزلیں معین کردی ہیں

عَادَ کَالْعُرْجُونِ الْقَدِيمِ‌( ۳۹ ) لاَ الشَّمْسُ يَنْبَغِي لَهَا أَنْ تُدْرِکَ الْقَمَرَ وَ لاَ اللَّيْلُ سَابِقُ النَّهَارِ وَ کُلٌّ فِي فَلَکٍ

یہاں تک کہ وہ آخر میں پلٹ کر کھجور کی سوکھی ٹہنی جیسا ہوجاتا ہے (۴۰) نہ آفتاب کے بس میں ہے کہ چاند کو پکڑ لے اور نہ رات کے لئے ممکن ہے کہ وہ دن سے آگے بڑھ جائے اور یہ سب کے سب اپنے اپنے فلک اور م

يَسْبَحُونَ‌( ۴۰ )

دار میں تیرتے رہتے ہیں

۴۴۳

وَ آيَةٌ لَهُمْ أَنَّا حَمَلْنَا ذُرِّيَّتَهُمْ فِي الْفُلْکِ الْمَشْحُونِ‌( ۴۱ ) وَ خَلَقْنَا لَهُمْ مِنْ مِثْلِهِ مَا يَرْکَبُونَ‌( ۴۲ ) وَ إِنْ نَشَأْ

(۴۱) اور ان کے لئے ہماری ایک نشانی یہ بھی ہے کہ ہم نے ان کے بزرگوں کو ایک بھری ہوئی کشتی میں اٹھایا ہے (۴۲) اور اس کشتی جیسی اور بہت سی چیزیں پیدا کی ہیں جن پر یہ سوار ہوتے ہیں (۴۳) اور اگر ہم چاہیں

نُغْرِقْهُمْ فَلاَ صَرِيخَ لَهُمْ وَ لاَ هُمْ يُنْقَذُونَ‌( ۴۳ ) إِلاَّ رَحْمَةً مِنَّا وَ مَتَاعاً إِلَى حِينٍ‌( ۴۴ ) وَ إِذَا قِيلَ لَهُمُ اتَّقُوا مَا

تو سب کو غرق کردیں پھر نہ کوئی ان کافریاد رس پیدا ہوگا اور نہ یہ بچائے جاسکیں گے (۴۴) مگر یہ کہ خود ہماری رحمت شامل حال ہوجائے اور ہم ایک مدّت تک آرام کرنے دیں (۴۵) اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ

بَيْنَ أَيْدِيکُمْ وَ مَا خَلْفَکُمْ لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُونَ‌( ۴۵ ) وَ مَا تَأْتِيهِمْ مِنْ آيَةٍ مِنْ آيَاتِ رَبِّهِمْ إِلاَّ کَانُوا عَنْهَا مُعْرِضِينَ‌( ۴۶ )

اس عذاب سے ڈرو جو سامنے یا پیچھے سے آسکتا ہے شاید کہ تم پر رحم کیا جائے (۴۶) تو ان کے پاس خدا کی نشانیوں میں سے کوئی نشانی نہیں آتی ہے مگر یہ کہ یہ کنارہ کشی اختیار کرلیتے ہیں

وَ إِذَا قِيلَ لَهُمْ أَنْفِقُوا مِمَّا رَزَقَکُمُ اللَّهُ قَالَ الَّذِينَ کَفَرُوا لِلَّذِينَ آمَنُوا أَ نُطْعِمُ مَنْ لَوْ يَشَاءُ اللَّهُ أَطْعَمَهُ إِنْ أَنْتُمْ إِلاَّ

(۴۷) اور جب کہا جاتا ہے کہ جو رزق خدا نے دیا ہے اس میں سے اس کی راہ میں خرچ کرو تو یہ کفّار صاحبانِ ایمان سے طنزیہ طور پر کہتے ہیں کہ ہم انہیں کیوں کھلائیں جنہیں خدا چاہتا تو خود ہی کھلادیتا تم لوگ تو

فِي ضَلاَلٍ مُبِينٍ‌( ۴۷ ) وَ يَقُولُونَ مَتَى هٰذَا الْوَعْدُ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِينَ‌( ۴۸ ) مَا يَنْظُرُونَ إِلاَّ صَيْحَةً وَاحِدَةً

کِھلی ہوئی گمراہی میں مبتلا ہو (۴۸) اور پھر کہتے ہیں کہ آخر یہ وعدہ قیامت کب پورا ہوگا اگر تم لوگ اپنے وعدہ میں سچّے ہو (۴۹) درحقیقت یہ صرف ایک چنگھاڑ کا انتظار کررہے ہیں جو انہیں اپنی

تَأْخُذُهُمْ وَ هُمْ يَخِصِّمُونَ‌( ۴۹ ) فَلاَ يَسْتَطِيعُونَ تَوْصِيَةً وَ لاَ إِلَى أَهْلِهِمْ يَرْجِعُونَ‌( ۵۰ ) وَ نُفِخَ فِي الصُّورِ فَإِذَا

گرفت میں لے لے گی اور یہ جھگڑا ہی کرتے رہ جائیں گے (۵۰) پھر نہ کوئی وصیّت کر پائیں گے اور نہ اپنے اہل کی طرف پلٹ کر ہی جاسکیں گے

(۵۱) اور پھر جب صور پھونکا جائے گا تو سب کے

هُمْ مِنَ الْأَجْدَاثِ إِلَى رَبِّهِمْ يَنْسِلُونَ‌( ۵۱ ) قَالُوا يَا وَيْلَنَا مَنْ بَعَثَنَا مِنْ مَرْقَدِنَا هٰذَا مَا وَعَدَ الرَّحْمٰنُ وَ صَدَقَ

سب اپنی قبروں سے نکل کر اپنے پروردگار کی طرف چل کھڑے ہوں گے (۵۲) کہیں گے کہ آخر یہ ہمیں ہماری خواب گاہ سے کس نے اٹھادیا ہے بیشک یہی وہ چیز ہے جس کا خدا نے وعدہ کیا تھا اور اس کے

الْمُرْسَلُونَ‌( ۵۲ ) إِنْ کَانَتْ إِلاَّ صَيْحَةً وَاحِدَةً فَإِذَا هُمْ جَمِيعٌ لَدَيْنَا مُحْضَرُونَ‌( ۵۳ ) فَالْيَوْمَ لاَ تُظْلَمُ نَفْسٌ شَيْئاً

رسولوں نے سچ کہا تھا (۵۳) قیامت تو صرف ایک چنگھاڑ ہے اس کے بعد سب ہماری بارگاہ میں حاضر کردیئے جائیں گے (۵۴) پھر آج کے دن کسی نفس پر کسی طرح کا ظلم نہیں کیا جائے گا

وَ لاَ تُجْزَوْنَ إِلاَّ مَا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ‌( ۵۴ )

اور تم کو صرف ویسا ہی بدلہ دیا جائے گا جیسے اعمال تم کررہے تھے

۴۴۴

إِنَّ أَصْحَابَ الْجَنَّةِ الْيَوْمَ فِي شُغُلٍ فَاکِهُونَ( ۵۵ ) هُمْ وَ أَزْوَاجُهُمْ فِي ظِلاَلٍ عَلَى الْأَرَائِکِ مُتَّکِئُونَ‌( ۵۶ ) لَهُمْ

(۵۵) بیشک اہل جنّت آج کے دن طرح طرح کے مشاغل میں مزے کررہے ہوں گے (۵۶) وہ اور ان کی بیویاں سب جنّت کی چھاؤں میں تخت پر تکیئے لگائے آرام کررہے ہوں گے (۵۷) ان کے لئے

فِيهَا فَاکِهَةٌ وَ لَهُمْ مَا يَدَّعُونَ‌( ۵۷ ) سَلاَمٌ قَوْلاً مِنْ رَبٍّ رَحِيمٍ‌( ۵۸ ) وَ امْتَازُوا الْيَوْمَ أَيُّهَا الْمُجْرِمُونَ‌( ۵۹ )

تازہ تازہ میوے ہوں گے اور اس کے علاوہ جو کچھ بھی وہ چاہیں گے (۵۸) ان کے حق میں ان کے مہربان پروردگار کا قول صرف سلامتی ہوگا (۵۹) اور اے مجرمو تم ذرا ان سے الگ تو ہوجاؤ

أَ لَمْ أَعْهَدْ إِلَيْکُمْ يَا بَنِي آدَمَ أَنْ لاَ تَعْبُدُوا الشَّيْطَانَ إِنَّهُ لَکُمْ عَدُوٌّ مُبِينٌ‌( ۶۰ ) وَ أَنِ اعْبُدُونِي هٰذَا صِرَاطٌ

(۶۰) اولاد آدم کیا ہم نے تم سے اس بات کا عہد نہیں لیا تھا کہ خبردار شیطان کی عبادت نہ کرنا کہ وہ تمہارا کِھلا ہوا دشمن ہے (۶۱) اور میری عبادت کرنا کہ یہی صراط مستقیم اور

مُسْتَقِيمٌ‌( ۶۱ ) وَ لَقَدْ أَضَلَّ مِنْکُمْ جِبِلاًّ کَثِيراً أَ فَلَمْ تَکُونُوا تَعْقِلُونَ‌( ۶۲ ) هٰذِهِ جَهَنَّمُ الَّتِي کُنْتُمْ تُوعَدُونَ‌( ۶۳ )

سیدھا راستہ ہے (۶۲) اس شیطان نے تم میں سے بہت سی نسلوں کو گمراہ کردیا ہے تو کیا تم بھی عقل استعمال نہیں کرو گے (۶۳) یہی وہ جہّنم ہے جس کا تم سے دنیا میں وعدہ کیا جارہا تھا

اصْلَوْهَا الْيَوْمَ بِمَا کُنْتُمْ تَکْفُرُونَ‌( ۶۴ ) الْيَوْمَ نَخْتِمُ عَلَى أَفْوَاهِهِمْ وَ تُکَلِّمُنَا أَيْدِيهِمْ وَ تَشْهَدُ أَرْجُلُهُمْ بِمَا کَانُوا

(۶۴) آج اسی میں چلے جاؤ کہ تم ہمیشہ کفر اختیار کیا کرتے تھے (۶۵) آج ہم ان کے منہ پرلَہر لگادیں گے اور ان کے ہاتھ بولیں گے اوران کے پاؤں گواہی دیں گے کہ یہ کیسے

يَکْسِبُونَ‌( ۶۵ ) وَ لَوْ نَشَاءُ لَطَمَسْنَا عَلَى أَعْيُنِهِمْ فَاسْتَبَقُوا الصِّرَاطَ فَأَنَّى يُبْصِرُونَ‌( ۶۶ ) وَ لَوْ نَشَاءُ

اعمال انجام دیا کرتے تھے (۶۶) اور ہم اگر چاہیں تو ان کی آنکھوں کو مٹا دیں پھر یہ راستہ کی طرف قدم بڑھاتے رہیں لیکن کہاں دیکھ سکتے ہیں

(۶۷) اور ہم چاہیں تو خود

لَمَسَخْنَاهُمْ عَلَى مَکَانَتِهِمْ فَمَا اسْتَطَاعُوا مُضِيّاً وَ لاَ يَرْجِعُونَ‌( ۶۷ ) وَ مَنْ نُعَمِّرْهُ نُنَکِّسْهُ فِي الْخَلْقِ أَ فَلاَ

ان ہی کو بالکل مسخ کردیں جس کے بعد نہ آگے قدم بڑھاسکیں اور نہ پیچھے ہی پلٹ کر واپس آسکیں (۶۸) اور ہم جسے طویل عمر دیتے ہیں اسے خلقت میں بچپنے کی طرف واپس کر دیتے ہیں کیا

يَعْقِلُونَ‌( ۶۸ ) وَ مَا عَلَّمْنَاهُ الشِّعْرَ وَ مَا يَنْبَغِي لَهُ إِنْ هُوَ إِلاَّ ذِکْرٌ وَ قُرْآنٌ مُبِينٌ‌( ۶۹ ) لِيُنْذِرَ مَنْ کَانَ حَيّاً وَ

یہ لوگ سمجھتے نہیں ہیں (۶۹) اور ہم نے اپنے پیغمبر کو شعر کی تعلیم نہیں دی ہے اور نہ شاعری اس کے شایان شان ہے یہ تو ایک نصیحت اور کِھلا ہوا روشن قرآن ہے (۷۰) تاکہ اس کے ذریعہ زندہ افراد کو

يَحِقَّ الْقَوْلُ عَلَى الْکَافِرِينَ‌( ۷۰ )

عذاب الہٰی سے ڈرائیں اور کفاّر پر حجّت تمام ہوجائے

۴۴۵

أَ وَ لَمْ يَرَوْا أَنَّا خَلَقْنَا لَهُمْ مِمَّا عَمِلَتْ أَيْدِينَا أَنْعَاماً فَهُمْ لَهَا مَالِکُونَ‌( ۷۱ ) وَ ذَلَّلْنَاهَا لَهُمْ فَمِنْهَا رَکُوبُهُمْ وَ مِنْهَا

(۷۱) کیا ان لوگوں نے نہیں دیکھا کہ ہم نے ان کے فائدے کے لئے اپنے دست قدرت سے چوپائے پیدا کردیئے ہیں تو اب یہ ان کے مالک کہے جاتے ہیں (۷۲) اور پھر ہم نے ان جانوروں کو رام کردیا ہے تو بعض سے سواری کا کام لیتے ہیں اور

يَأْکُلُونَ‌( ۷۲ ) وَلَهُمْ فِيهَا مَنَافِعُ وَ مَشَارِبُ أَ فَلاَ يَشْکُرُونَ‌( ۷۳ ) وَ اتَّخَذُوا مِنْ دُونِ اللَّهِ آلِهَةً لَعَلَّهُمْ يُنْصَرُونَ‌( ۷۴ )

بعض کو کھاتے ہیں (۷۳) اور ان کے لئے ان جانوروں میں بہت سے فوائد ہیں اور پینے کی چیزیں بھی ہیں تو یہ شکر خدا کیوں نہیں کرتے ہیں (۷۴) اور ان لوگوں نے خدا کو چھوڑ کر دوسرے خدا بنالئے ہیں کہ شائد ان کی مدد کی جائے گی

لاَ يَسْتَطِيعُونَ نَصْرَهُمْ وَ هُمْ لَهُمْ جُنْدٌ مُحْضَرُونَ‌( ۷۵ ) فَلاَ يَحْزُنْکَ قَوْلُهُمْ إِنَّا نَعْلَمُ مَا يُسِرُّونَ وَ مَا يُعْلِنُونَ‌( ۷۶ )

(۷۵) حالانکہ یہ ان کی مدد کی طاقت نہیں رکھتے ہیں اور یہ ان کے ایسے لشکر ہیں جنہیں خود بھی خدا کی بارگاہ میں حاضر کیا جائے گا (۷۶) لہٰذا پیغمبر آپ ان کی باتوں سے رنجیدہ نہ ہوں ہم وہ بھی جانتے ہیں جو یہ چھپا رہے ہیں اور وہ بھی جانتے ہیں جس کا یہ اظہار کررہے ہیں

أَ وَ لَمْ يَرَ الْإِنْسَانُ أَنَّا خَلَقْنَاهُ مِنْ نُطْفَةٍ فَإِذَا هُوَ خَصِيمٌ مُبِينٌ‌( ۷۷ ) وَ ضَرَبَ لَنَا مَثَلاً وَ نَسِيَ خَلْقَهُ قَالَ مَنْ

(۷۷) تو کیا انسان نے یہ نہیں دیکھا کہ ہم نے اسے نطفہ سے پیدا کیا ہے اور وہ یکبارگی ہمارا کھلا ہوا دشمن ہوگیا ہے (۷۸) اور ہمارے لئے مثل بیان کرتا ہے اور اپنی خلقت کو بھول گیا ہے کہتا ہے کہ

يُحْيِي الْعِظَامَ وَ هِيَ رَمِيمٌ‌( ۷۸ ) قُلْ يُحْيِيهَا الَّذِي أَنْشَأَهَا أَوَّلَ مَرَّةٍ وَ هُوَ بِکُلِّ خَلْقٍ عَلِيمٌ‌( ۷۹ ) الَّذِي جَعَلَ

ان بوسیدہ ہڈیوں کو کون زندہ کرسکتا ہے (۷۹) آپ کہہ دیجئے کہ جس نے پہلی مرتبہ پیدا کیا ہے وہی زندہ بھی کرے گا اور وہ ہر مخلوق کا بہتر جاننے والا ہے (۸۰) اس نے تمہارے لئے

لَکُمْ مِنَ الشَّجَرِ الْأَخْضَرِ نَاراً فَإِذَا أَنْتُمْ مِنْهُ تُوقِدُونَ‌( ۸۰ ) أَ وَ لَيْسَ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضَ بِقَادِرٍ

ہرے درخت سے آگ پیدا کردی ہے تو تم اس سے ساری آگ روشن کرتے رہے ہو (۸۱) تو کیا جس نے زمین و آسمان کو پیدا کیا ہے وہ اس بات پر قادر

عَلَى أَنْ يَخْلُقَ مِثْلَهُمْ بَلَى وَ هُوَ الْخَلاَّقُ الْعَلِيمُ‌( ۸۱ ) إِنَّمَا أَمْرُهُ إِذَا أَرَادَ شَيْئاً أَنْ يَقُولَ لَهُ کُنْ فَيَکُونُ‌( ۸۲ )

نہیں ہے کہ ان کا مثل دوباہ پیدا کردے یقینا ہے اور وہ بہترین پیدا کرنے والا اور جاننے والا ہے (۸۲) اس کا امر صرف یہ ہے کہ کسی شے کے بارے میں یہ کہنے کا ارادہ کرلے کہ ہوجا اور وہ شے ہوجاتی ہے

فَسُبْحَانَ الَّذِي بِيَدِهِ مَلَکُوتُ کُلِّ شَيْ‌ءٍ وَ إِلَيْهِ تُرْجَعُونَ‌( ۸۳ )

(۸۳) پس پاک و بے نیاز ہے وہ خدا جس کے ہاتھوں میں ہر شے کا اقتدار ہے اور تم سب اسی کی بارگاہ میں پلٹا کر لے جائے جاؤ گے

۴۴۶

( سورة الصافات)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

وَ الصَّافَّاتِ صَفّاً( ۱ ) فَالزَّاجِرَاتِ زَجْراً( ۲ ) فَالتَّالِيَاتِ ذِکْراً( ۳ ) إِنَّ إِلٰهَکُمْ لَوَاحِدٌ( ۴ ) رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَ لْأَرْضِ

(۱) باقاعدہ طور پر صفیں باندھنے والوں کی قسم (۲) پھر مکمل طریقہ سے تنبیہ کرنے والوں کی قسم (۳) پھر ذکر خدا کی تلاوت کرنے والوں کی قسم (۴) بیشک تمہارا خدا ایک ہے (۵) وہ آسمان و زمین اور ان کے مابین کی تمام چیزوں کا

وَ مَا بَيْنَهُمَا وَ رَبُّ الْمَشَارِقِ‌( ۵ ) إِنَّا زَيَّنَّا السَّمَاءَ الدُّنْيَا بِزِينَةٍ الْکَوَاکِبِ‌( ۶ ) وَ حِفْظاً مِنْ کُلِّ شَيْطَانٍ مَارِدٍ( ۷ )

پروردگار اورہر مشرق کا مالک ہے (۶) بیشک ہم نے آسمان دنیا کو ستاروں سے مزین بنادیا ہے (۷) اور انہیں ہر سرکش شیطان سے حفاظت کا ذریعہ بنادیا ہے

لاَ يَسَّمَّعُونَ إِلَى الْمَلَإِ الْأَعْلَى وَيُقْذَفُونَ مِنْ کُلِّ جَانِبٍ‌( ۸ ) دُحُوراً وَ لَهُمْ عَذَابٌ وَاصِبٌ‌( ۹ ) إِلاَّ مَنْ خَطِفَ

(۸) کہ اب شیاطین عالم بالا کیباتیں سننے کی کوشش نہیں کرسکتے اور وہ ہر طرف سے مارے جائیں گے (۹) ہنکانے کے لئے اور ان کے لئے ہمیشہ ہمیشہ کا عذاب ہے (۱۰) علاوہ اس کے جو کوئی بات اچک لے تو اس کے پیچھے آگ کا

الْخَطْفَةَ فَأَتْبَعَهُ شِهَابٌ ثَاقِبٌ‌( ۱۰ ) فَاسْتَفْتِهِمْ أَ هُمْ أَشَدُّ خَلْقاً أَمْ مَنْ خَلَقْنَا إِنَّا خَلَقْنَاهُمْ مِنْ طِينٍ لاَزِبٍ‌( ۱۱ )

شعلہ لگ جاتا ہے(۱۱)اب ذرا ان سے دریافت کروکہ یہ زیادہ دشوار گزار مخلوق ہیں یاجن کو ہم پیدا کرچکےہیں ہم نےان سب کو ایک لسدار مٹی سے پیدا کیا ہے

بَلْ عَجِبْتَ وَ يَسْخَرُونَ‌( ۱۲ ) وَ إِذَا ذُکِّرُوا لاَ يَذْکُرُونَ‌( ۱۳ ) وَ إِذَا رَأَوْا آيَةً يَسْتَسْخِرُونَ‌( ۱۴ ) وَ قَالُوا إِنْ هٰذَا

(۱۲) بلکہ تم تعجب کرتے ہو اور یہ مذاق اڑاتے ہیں (۱۳) اور جب نصیحت کی جاتی ہے تو قبول نہیں کرتے ہیں (۱۴) اور جب کوئی نشانی دیکھ لیتے ہیں تو مسخرا پن کرتے ہیں (۱۵) اور کہتے ہیں کہ یہ تو

إِلاَّسِحْرٌمُبِينٌ‌( ۱۵ ) أَإِذَا مِتْنَا وَکُنَّاتُرَاباًوَعِظَاماً أَإِنَّالَمَبْعُوثُونَ‌( ۱۶ ) أَوَآبَاؤُنَا الْأَوَّلُونَ‌( ۱۷ ) قُلْ نَعَمْ وَأَنْتُمْ دَاخِرُونَ‌( ۱۸ )

ایک کھلا ہوا جادو ہے (۱۶) کیا جب ہم مرجائیں گے اور مٹی اور ہڈی ہوجائیں گے تو کیا دوبارہ اٹھائیں جائیں گے (۱۷) اور کیا ہمارے اگلے باپ دادا بھی زندہ کئے جائیں گے (۱۸) کہہ دیجئے کہ بیشک اور تم ذلیل بھی ہوگے

فَإِنَّمَا هِيَ زَجْرَةٌ وَاحِدَةٌ فَإِذَاهُمْ يَنْظُرُونَ‌( ۱۹ ) وَقَالُوا يَا وَيْلَنَا هٰذَا يَوْمُ الدِّينِ‌( ۲۰ ) هٰذَايَوْمُ الْفَصْلِ الَّذِي کُنْتُمْ بِهِ تُکَذِّبُونَ‌( ۲۱ ) احْشُرُوا الَّذِينَ ظَلَمُوا

(۱۹) یہ قیامت تو صرف ایک للکار ہوگی جس کے بعد سب دیکھنے لگیں گے (۲۰) اور کہیں گے کہ ہائے افسوس یہ تو قیامت کا دن ہے (۲۱) بیشک یہی وہ فیصلہ کا دن ہے جسے تم لوگ جھٹلایا کرتے تھے (۲۲) فرشتو ذرا ان ظلم کرنے والوں

وَأَزْوَاجَهُمْ وَمَاکَانُوا يَعْبُدُونَ‌( ۲۲ ) مِنْ دُونِ اللَّهِ فَاهْدُوهُمْإِلَى صِرَاطِ الْجَحِيمِ‌( ۲۳ ) وَقِفُوهُمْ إِنَّهُمْ مَسْئُولُونَ‌( ۲۴ )

کو اور ان کے ساتھیوں کو اور خدا کے علاوہ جن کی یہ عبادت کیا کرتے تھے سب کو اکٹھا تو کرو (۲۳) اور ان کے تمام معبودوں کو اور ان کوجہّنم کا راستہ تو بتادو (۲۴) اور ذرا ان کو ٹہراؤ کہ ابھی ان سے کچھ سوال کیا جائے گا

۴۴۷

مَالَکُمْ لاَتَنَاصَرُونَ‌( ۲۵ ) بَلْ هُمُ الْيَوْمَ مُسْتَسْلِمُونَ‌( ۲۶ ) وَأَقْبَلَ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ يَتَسَاءَلُونَ‌( ۲۷ ) قَالُواإِنَّکُمْ کُنْتُمْ

(۲۵) اب تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ ایک دوسرے کی مدد کیوں نہیں کرتے ہو (۲۶) بلکہ آج تو سب کے سب سر جھکائے ہوئے ہیں (۲۷) اور ایک دوسرے کی طرف رخ کرکے سوال کررہے ہیں (۲۸) کہتے ہیں کہ تم ہی تو

تَأْتُونَنَا عَنِ الْيَمِينِ‌( ۲۸ ) قَالُوا بَلْ لَمْ تَکُونُوا مُؤْمِنِينَ‌( ۲۹ ) وَمَا کَانَ لَنَاعَلَيْکُمْ مِنْ سُلْطَانٍ َبَلْ کُنْتُمْ قَوْماًطَاغِينَ‌( ۳۰ )

ہو جو ہماری داہنی طرف سے آیا کرتے تھے (۲۹) وہ کہیں گے کہ نہیں تم خود ہی ایمان لانے والے نہیں تھے (۳۰) اور ہماری تمہارے اوپر کوئی حکومت نہیں تھی بلکہ تم خود ہی سرکش قوم تھے

فَحَقَّ عَلَيْنَا قَوْلُ رَبِّنَا إِنَّا لَذَائِقُونَ‌( ۳۱ ) فَأَغْوَيْنَاکُمْ إِنَّا کُنَّا غَاوِينَ‌( ۳۲ ) فَإِنَّهُمْ يَوْمَئِذٍ فِي الْعَذَابِ مُشْتَرِکُونَ‌( ۳۳ )

(۳۱) اب ہم سب پر خدا کا عذاب ثابت ہوگیا ہے اور سب کو اس کا مزہ چکھنا ہوگا (۳۲) ہم نے تم کو گمراہ کیا کہ ہم خود ہی گمراہ تھے (۳۳) تو آج کے دن سب ہی عذاب میں برابر کے شریک ہوں گے

إِنَّا کَذٰلِکَ نَفْعَلُ بِالْمُجْرِمِينَ‌( ۳۴ ) إِنَّهُمْ کَانُوا إِذَا قِيلَ لَهُمْ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ اللَّهُ يَسْتَکْبِرُونَ‌( ۳۵ ) وَ يَقُولُونَ أَ إِنَّا لَتَارِکُوا

(۳۴) اور ہم اسی طرح مجرمین کے ساتھ برتاؤ کیا کرتے ہیں (۳۵) ان سے جب کہا جاتا تھا کہ اللہ کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے تو اکڑ جاتے تھے (۳۶) اور کہتے تھے کہ کیا ہم ایک

آلِهَتِنَا لِشَاعِرٍ مَجْنُونٍ‌( ۳۶ ) بَلْ جَاءَ بِالْحَقِّ وَصَدَّقَ الْمُرْسَلِينَ‌( ۳۷ ) إِنَّکُمْ لَذَائِقُو الْعَذَابِ الْأَلِيمِ‌( ۳۸ ) وَمَا تُجْزَوْنَ إِلاَّ مَا

مجنون شاعر کی خاطر اپنے خداؤں کو چھوڑ دیں گے (۳۷) حالانکہ وہ حق لے کر آیا تھا اور تمام رسولوں کی تصدیق کرنے والا تھا (۳۸) بیشک تم سب دردناک عذاب کا مزہ چکھنے والے ہو(۳۹)اور تمہیں تمہارے اعمال کے

کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ‌( ۳۹ ) إِلاَّ عِبَادَ اللَّهِ الْمُخْلَصِينَ‌( ۴۰ ) أُولٰئِکَ لَهُمْ رِزْقٌ مَعْلُومٌ‌( ۴۱ ) فَوَاکِهُ وَ هُمْ مُکْرَمُونَ‌( ۴۲ )

مطابق ہی بدلہ دیا جائے گا(۴۰)علاوہ اللہ کے مخلص بندوں کے (۴۱) کہ ان کے لئے معین رزق ہے (۴۲) میوے ہیں اور وہ باعزت طریقہ سے رہیں گے

فِي جَنَّاتِ النَّعِيمِ‌( ۴۳ ) عَلَى سُرُرٍ مُتَقَابِلِينَ‌( ۴۴ ) يُطَافُ عَلَيْهِمْ بِکَأْسٍ مِنْ مَعِينٍ‌( ۴۵ ) بَيْضَاءَ لَذَّةٍ لِلشَّارِبِينَ‌( ۴۶ )

(۴۳) نعمتوں سے بھری ہوئی جنّت میں (۴۴) آمنے سامنے تخت پر بیٹھے ہوئے (۴۵) ان کے گرد صاف شفاف شراب کا دور چل رہا ہوگا (۴۶) سفید رنگ کی شراب جس میں پینے والے کو لطف آئے

لاَ فِيهَا غَوْلٌ وَ لاَ هُمْ عَنْهَا يُنْزَفُونَ‌( ۴۷ ) وَ عِنْدَهُمْ قَاصِرَاتُ الطَّرْفِ عِينٌ‌( ۴۸ ) کَأَنَّهُنَّ بَيْضٌ مَکْنُونٌ‌( ۴۹ )

(۴۷) اس میں نہ کوئی درد سر ہو اور نہ ہوش و حواس گم ہونے پائیں (۴۸) اور ان کے پاس محدود نظر رکھنے والی کشادہ چشم حوریں ہوں گی (۴۹) جن کا رنگ و روغن ایسا ہوگا جیسے چھپائے ہوئے انڈے رکھے ہوئے ہوں

فَأَقْبَلَ بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ يَتَسَاءَلُونَ‌( ۵۰ ) قَالَ قَائِلٌ مِنْهُمْ إِنِّي کَانَ لِي قَرِينٌ‌( ۵۱ )

(۵۰) پھر ایک دوسرے کی طرف رخ کرکے سوال کریں گے (۵۱) تو ان میں کا ایک کہے گا کہ دار دنیا میں ہمارا ایک ساتھی بھی تھا

۴۴۸

يَقُولُ أَ إِنَّکَ لَمِنَ الْمُصَدِّقِينَ‌( ۵۲ ) أَ إِذَا مِتْنَا وَ کُنَّا تُرَاباً وَ عِظَاماً أَ إِنَّا لَمَدِينُونَ‌( ۵۳ ) قَالَ هَلْ أَنْتُمْ

(۵۲) وہ کہا کرتا تھا کہ کیاتم بھی قیامت کی تصدیق کرنے والوں میں ہو (۵۳) کیا جب مرکر مٹی اور ہڈی ہوجائیں گے تو ہمیں ہمارے اعمال کا بدلہ دیا جائے گا (۵۴) کیا تم لوگ

مُطَّلِعُونَ‌( ۵۴ ) فَاطَّلَعَ فَرَآهُ فِي سَوَاءِ الْجَحِيمِ‌( ۵۵ ) قَالَ تَاللَّهِ إِنْ کِدْتَ لَتُرْدِينِ‌( ۵۶ ) وَ لَوْ لاَ نِعْمَةُ رَبِّي

بھی اسے دیکھو گے (۵۵) یہ کہہ کہ نگاہ ڈالی تو اسے بیچ جہّنم میں دیکھا (۵۶) کہا کہ خدا کی قسم قریب تھا کہ تو مجھے بھی ہلاک کردیتا (۵۷) اور میرے پروردگار کا احسان نہ ہوتا

لَکُنْتُ مِنَ الْمُحْضَرِينَ‌( ۵۷ ) أَ فَمَا نَحْنُ بِمَيِّتِينَ‌( ۵۸ ) إِلاَّ مَوْتَتَنَا الْأُولَى وَ مَا نَحْنُ بِمُعَذَّبِينَ‌( ۵۹ ) إِنَّ هٰذَا لَهُوَ

تو میں بھی یہیں حاضر کردیا جاتا (۵۸) کیا یہ صحیح نہیں ہے کہ ہم اب مرنے والے نہیں ہیں (۵۹) سوائے پہلی موت کے اور ہم پر عذاب ہونے والا بھی نہیں ہے (۶۰) یقینا یہ بہت

الْفَوْزُ الْعَظِيمُ‌( ۶۰ ) لِمِثْلِ هٰذَا فَلْيَعْمَلِ الْعَامِلُونَ‌( ۶۱ ) أَ ذٰلِکَ خَيْرٌ نُزُلاً أَمْ شَجَرَةُ الزَّقُّومِ‌( ۶۲ ) إِنَّا جَعَلْنَاهَا

بڑی کامیابی ہے (۶۱) اسی دن کے لئے عمل کرنے والوں کو عمل کرنا چاہئے (۶۲) ذرا بتاؤ کہ یہ ن نعمتیں مہمانی کے واسطے بہتر ہیں یا تھوہڑ کا درخت (۶۳) جسے ہم نے ظالمین کی

فِتْنَةً لِلظَّالِمِينَ‌( ۶۳ ) إِنَّهَا شَجَرَةٌ تَخْرُجُ فِي أَصْلِ الْجَحِيمِ‌( ۶۴ ) طَلْعُهَا کَأَنَّهُ رُءُوسُ الشَّيَاطِينِ‌( ۶۵ ) فَإِنَّهُمْ

آزمائش کے لئے قرار دیا ہے (۶۴) یہ ایک درخت ہے جوجہّنم کی تہہ سے نکلتا ہے (۶۵) اس کے پھل ایسے بدنما ہیں جیسے شیطانوں کے سر (۶۶) مگر یہ

لَآکِلُونَ مِنْهَا فَمَالِئُونَ مِنْهَا الْبُطُونَ‌( ۶۶ ) ثُمَّ إِنَّ لَهُمْ عَلَيْهَا لَشَوْباً مِنْ حَمِيمٍ‌( ۶۷ ) ثُمَّ إِنَّ مَرْجِعَهُمْ لَإِلَى

جہنّمی اسی کو کھائیں گے اور اسی سے پیٹ بھریں گے (۶۷) پھر ان کے پینے کے لئے گرما گرم پانی ہوگا جس میں پیپ وغیرہ کی آمیزش ہوگی

(۶۸) پھر ان سب کا آخری انجام

الْجَحِيمِ‌( ۶۸ ) إِنَّهُمْ أَلْفَوْا آبَاءَهُمْ ضَالِّينَ‌( ۶۹ ) فَهُمْ عَلَى آثَارِهِمْ يُهْرَعُونَ‌( ۷۰ ) وَ لَقَدْ ضَلَّ قَبْلَهُمْ أَکْثَرُ

جہّنم ہوگا (۶۹) انہوں نے اپنے باپ دادا کو گمراہ پایا تھا (۷۰) تو ان ہی کے نقش قدم پر بھاگتے چلے گئے (۷۱) اور یقینا ان سے پہلے بزرگوں کی ایک بڑی جماعت گمراہ

الْأَوَّلِينَ‌( ۷۱ ) وَ لَقَدْ أَرْسَلْنَا فِيهِمْ مُنْذِرِينَ‌( ۷۲ ) فَانْظُرْ کَيْفَ کَانَ عَاقِبَةُ الْمُنْذَرِينَ‌( ۷۳ ) إِلاَّ عِبَادَ اللَّهِ

ہوچکی ہے (۷۲) اور ہم نے ان کے درمیان ڈرانے والے پیغمبرعلیہ السّلام بھیجے (۷۳) تو اب دیکھو کہ جنہیں ڈرایا جاتا ہے ان کے نہ ماننے کا انجام کیا ہوتا ہے (۷۴) علاوہ ان لوگوں کے

الْمُخْلَصِينَ‌( ۷۴ ) وَ لَقَدْ نَادَانَا نُوحٌ فَلَنِعْمَ الْمُجِيبُونَ‌( ۷۵ ) وَ نَجَّيْنَاهُ وَ أَهْلَهُ مِنَ الْکَرْبِ الْعَظِيمِ‌( ۷۶ )

جو اللہ کے مخلص بندے ہوتے ہیں (۷۵) اور یقینا نوح علیہ السّلام نے ہم کو آواز دی تو ہم بہترین قبول کرنے والے ہیں (۷۶) اور ہم نے انہیں اور ان کے اہل کو بہت بڑے کرب سے نجات دے دی ہے

۴۴۹

وَجَعَلْنَا ذُرِّيَّتَهُ هُمُ الْبَاقِينَ‌( ۷۷ ) وَتَرَکْنَا عَلَيْهِ فِي الْآخِرِينَ‌( ۷۸ ) سَلاَمٌ عَلَى نُوحٍ فِي الْعَالَمِينَ‌( ۷۹ ) إِنَّا کَذٰلِکَ نَجْزِي

(۷۷) اور ہم نے ان کی اولاد ہی کو باقی رہنے والوں میں قرار دیا (۷۸) اور ان کے تذکرہ کو آنے والی نسلوں میں برقرار رکھا (۷۹) ساری خدائی میں نوح علیہ السّلام پر ہمارا سلام (۸۰) ہم اسی طرح نیک عمل کرنے والوں کو جزا

الْمُحْسِنِينَ‌( ۸۰ ) إِنَّهُ مِنْ عِبَادِنَا الْمُؤْمِنِينَ‌( ۸۱ ) ثُمَّ أَغْرَقْنَا الْآخَرِينَ‌( ۸۲ ) وَإِنَّ مِنْ شِيعَتِهِ لَإِبْرَاهِيمَ‌( ۸۳ ) إِذْ جَاءَ رَبَّهُ

دیتے ہیں(۸۱) وہ ہمارے ایماندار بندوں میں سے تھے (۸۲) پھر ہم نے باقی سب کو غرق کردیا (۸۳) اور یقینا نوح علیہ السّلام ہی کے پیروکاروں میں سے

بِقَلْبٍ سَلِيمٍ‌( ۸۴ ) إِذْ قَالَ لِأَبِيهِ وَ قَوْمِهِ مَا ذَا تَعْبُدُونَ‌( ۸۵ ) أَ إِفْکاً آلِهَةً دُونَ اللَّهِ تُرِيدُونَ‌( ۸۶ ) فَمَا ظَنُّکُمْ بِرَبِّ

ابراہیم علیہ السّلام بھی تھے (۸۴) جب اللہ کی بارگاہ میں قلب سلیم کے ساتھ حاضر ہوئے (۸۵) جب اپنے مربّی باپ اور اپنی قوم سے کہا کہ تم لوگ کس کی عبادت کررہے ہو (۸۶) کیا خدا کو چھوڑ کر ان خود ساختہ خداؤں کے طلب گار بن گئے ہو(۸۷) تو پھر رب العالمین کے

الْعَالَمِينَ‌( ۸۷ ) فَنَظَرَ نَظْرَةً فِي النُّجُومِ‌( ۸۸ ) فَقَالَ إِنِّي سَقِيمٌ‌( ۸۹ ) فَتَوَلَّوْا عَنْهُ مُدْبِرِينَ‌( ۹۰ ) فَرَاغَ إِلَى آلِهَتِهِمْ فَقَالَ

بارے میں تمہارا کیا خیال ہے (۸۸)پھر ابراہیم علیہ السّلام نے ستاروں میں وقت نظر سے کام لیا (۸۹) اور کہا کہ میں بیمار ہوں (۹۰) تو وہ لوگ منہ پھیر کر چلے گئے (۹۱) اور ابراہیم علیہ السّلام نے ان کے خداؤں کی طرف رخ کرکے کہا

أَلاَ تَأْکُلُونَ‌( ۹۱ ) مَا لَکُمْ لاَ تَنْطِقُونَ‌( ۹۲ ) فَرَاغَ عَلَيْهِمْ ضَرْباً بِالْيَمِينِ‌( ۹۳ ) فَأَقْبَلُوا إِلَيْهِ يَزِفُّونَ‌( ۹۴ ) قَالَ أَ تَعْبُدُونَ

کہ تم لوگ کچھ کھاتے کیوں نہیں ہو (۹۲) تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ بولتے بھی نہیں ہو (۹۳) پھر ان کی مرمت کی طرف متوجہ ہوگئے (۹۴) تو وہ لوگ دوڑتے ہوئے ابراہیم علیہ السّلام کے پاس آئے (۹۵) تو ابراہیم علیہ السّلام نے کہا کہ کیا تم

مَا تَنْحِتُونَ‌( ۹۵ ) وَ اللَّهُ خَلَقَکُمْ وَ مَا تَعْمَلُونَ‌( ۹۶ ) قَالُوا ابْنُوا لَهُ بُنْيَاناً فَأَلْقُوهُ فِي الْجَحِيمِ‌( ۹۷ ) فَأَرَادُوا بِهِ کَيْداً

لوگ اپے ہاتھوں کے تراشیدہ بتوں کی پرستش کرتے ہو (۹۶) جب کہ خدا نے تمہیں اور ان کو سبھی کو پیدا کیا ہے (۹۷) ان لوگوں نے کہا کہ ایک عمارت بناکر کر آگ جلا کر انہیں آگ میں ڈال دو (۹۸) ان لوگوں نے ایک چال چلنا چاہی

فَجَعَلْنَاهُمُ الْأَسْفَلِينَ‌( ۹۸ ) وَ قَالَ إِنِّي ذَاهِبٌ إِلَى رَبِّي سَيَهْدِينِ‌( ۹۹ ) رَبِّ هَبْ لِي مِنَ الصَّالِحِينَ‌( ۱۰۰ )

لیکن ہم نے انہیں پست اور ذلیل کردیا (۹۹) اور ابراہیم علیہ السّلام نے کہا کہ میں اپنے پروردگار کی طرف جارہا ہوں کہ وہ میری ہدایت کردے گا (۱۰۰) پروردگار مجھے ایک صالح فرزند عطا فرما

فَبَشَّرْنَاهُ بِغُلاَمٍ حَلِيمٍ‌( ۱۰۱ ) فَلَمَّا بَلَغَ مَعَهُ السَّعْيَ قَالَ يَا بُنَيَّ إِنِّي أَرَى فِي الْمَنَامِ أَنِّي أَذْبَحُکَ فَانْظُرْ مَا ذَا تَرَى

(۱۰۱) پھر ہم نے انہیں ایک نیک دل فرزند کی بشارت دی (۱۰۲) پھر جب وہ فرزند ان کے ساتھ دوڑ دھوپ کرنے کے قابل ہوگیا تو انہوں نے کہا کہ بیٹا میں خواب میں دیکھ رہا ہوں کہ میں تمہیں ذبح کررہا ہوں اب تم بتاؤ کہ تمہارا کیا خیال ہے

قَالَ يَا أَبَتِ افْعَلْ مَا تُؤْمَرُ سَتَجِدُنِي إِنْ شَاءَ اللَّهُ مِنَ الصَّابِرِينَ‌( ۱۰۲ )

فرزند نے جواب دیا کہ بابا جو آپ کو حکم دیا جارہا ہے اس پر عمل کریں انشائ اللہ آپ مجھے صبر کرنے والوں میں سے پائیں گے

۴۵۰

فَلَمَّا أَسْلَمَا وَتَلَّهُ لِلْجَبِينِ‌( ۱۰۳ ) وَنَادَيْنَاهُ أَنْ يَاإِبْرَاهِيمُ‌( ۱۰۴ ) قَدْصَدَّقْتَ الرُّؤْيَاإِنَّا کَذٰلِکَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ‌( ۱۰۵ )

(۱۰۳) پھر جب دونوں نے سر تسلیم خم کردیا اور باپ نے بیٹے کو ماتھے کے بل لٹادیا (۱۰۴) اور ہم نے آواز دی کہ اے ابراہیم علیہ السّلام (۱۰۵) تم نے اپنا خواب سچ کر دکھایا ہم اسی طرح حسن عمل والوں کو جزا دیتے ہیں

إِنَّ هٰذَالَهُوَالْبَلاَءُالْمُبِينُ‌( ۱۰۶ ) وَفَدَيْنَاهُ بِذِبْحٍ عَظِيمٍ‌( ۱۰۷ ) وَتَرَکْنَاعَلَيْهِ فِي الْآخِرِينَ‌( ۱۰۸ ) سَلاَمٌ عَلَى إِبْرَاهِيمَ‌( ۱۰۹ )

(۱۰۶) بیشک یہ بڑا کھلا ہوا امتحان ہے (۱۰۷) اور ہم نے اس کا بدلہ ایک عظیم قربانی کو قرار دے دیا ہے (۱۰۸) اور اس کا تذکرہ آخری دور تک باقی رکھا ہے (۱۰۹) سلام ہو ابراہیم علیہ السّلام پر

کَذٰلِکَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ‌( ۱۱۰ ) إِنَّهُ مِنْ عِبَادِنَا الْمُؤْمِنِينَ‌( ۱۱۱ ) وَ بَشَّرْنَاهُ بِإِسْحَاقَ نَبِيّاً مِنَ الصَّالِحِينَ‌( ۱۱۲ )

(۱۱۰) ہم اسی طرح حَسن عمل والوں کو جزا دیا کرتے ہیں (۱۱۱) بیشک ابراہیم علیہ السّلام ہمارے مومن بندوں میں سے تھے (۱۱۲) اور ہم نے انہیں اسحاق علیہ السّلام کی بشارت دی جو نبی اور نیک بندوں میں سے تھے

وَبَارَکْنَا عَلَيْهِ وَعَلَى إِسْحَاقَ وَمِنْ ذُرِّيَّتِهِمَا مُحْسِنٌ وَظَالِمٌ لِنَفْسِهِ مُبِينٌ‌( ۱۱۳ ) وَلَقَدْ مَنَنَّا عَلَى مُوسَى وَهَارُونَ‌( ۱۱۴ )

(۱۱۳) اور ہم نے ان پر اور اسحاق علیہ السّلام پر برکت نازل کی اور ان کی اولاد میں بعض نیک کردار اور بعض کِھلم کِھلا اپنے نفس پر ظلم کرنے والے ہیں (۱۱۴) اور ہم نے موسٰی علیہ السّلام اور ہارون علیہ السّلام پر بھی احسان کیا ہے

وَنَجَّيْنَاهُمَاوَقَوْمَهُمَامِنَ الْکَرْبِ الْعَظِيمِ‌( ۱۱۵ ) وَنَصَرْنَاهُمْ فَکَانُواهُمُ الْغَالِبِينَ‌( ۱۱۶ ) وَآتَيْنَاهُمَاالْکِتَابَ الْمُسْتَبِينَ‌( ۱۱۷ )

(۱۱۵) اور انہیں اور ان کی قوم کو عظیم کرب سے نجات دلائی ہے (۱۱۶) اور ان کی مدد کی ہے تو وہ غلبہ حاصل کرنے والوں میں ہوگئے ہیں (۱۱۷) اور ہم نے انہیں واضح مطالب والی کتاب عطا کی ہے

وَ هَدَيْنَاهُمَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ‌( ۱۱۸ ) وَ تَرَکْنَا عَلَيْهِمَا فِي الْآخِرِينَ‌( ۱۱۹ ) سَلاَمٌ عَلَى مُوسَى وَ هَارُونَ‌( ۱۲۰ )

(۱۱۸) اور دونوں کو سیدھے راستہ کی ہدایت بھی دی ہے (۱۱۹) اور ان کا تذکرہ بھی اگلی نسلوں میں باقی رکھا ہے (۱۲۰) سلام ہو موسٰی علیہ السّلام اور ہارون علیہ السّلام پر

إِنَّا کَذٰلِکَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ‌( ۱۲۱ ) إِنَّهُمَا مِنْ عِبَادِنَا الْمُؤْمِنِينَ‌( ۱۲۲ ) وَإِنَّ إِلْيَاسَ لَمِنَ الْمُرْسَلِينَ‌( ۱۲۳ ) إِذْ قَالَ

(۱۲۱) ہم اسی طرح نیک عمل کرنے والوں کو بدلہ دیا کرتے ہیں (۱۲۲) بیشک وہ دونوں ہمارے مومن بندوں میں سے تھے (۱۲۳) اور یقینا الیاس علیہ السّلام بھی مرسلین میں سے تھے (۱۲۴) جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا کہ تم لوگ

لِقَوْمِهِ أَلاَ تَتَّقُونَ‌( ۱۲۴ ) أَ تَدْعُونَ بَعْلاً وَ تَذَرُونَ أَحْسَنَ الْخَالِقِينَ‌( ۱۲۵ ) اللَّهَ رَبَّکُمْ وَ رَبَّ آبَائِکُمُ الْأَوَّلِينَ‌( ۱۲۶ )

خدا سے کیوں نہیں ڈرتے ہو (۱۲۵) کیا تم لوگ بعل کو آواز دیتے ہو اور بہترین خلق کرنے والے کو چھوڑ دیتے ہو (۱۲۶) جب کہ وہ اللہ تمہارے اور تمہارے باپ داد کا پالنے والا ہے

۴۵۱

فَکَذَّبُوهُ فَإِنَّهُمْ لَمُحْضَرُونَ‌( ۱۲۷ ) إِلاَّ عِبَادَ اللَّهِ الْمُخْلَصِينَ‌( ۱۲۸ ) وَ تَرَکْنَا عَلَيْهِ فِي الْآخِرِينَ‌( ۱۲۹ ) سَلاَمٌ

(۱۲۷) پھر ان لوگوں نے رسول کی تکذیب کی تو سب کے سب جہنمّ میں گرفتار کئے جائیں گے (۱۲۸) علاوہ اللہ کے مخلص بندوں کے (۱۲۹) اور ہم نے ان کا تذکرہ بھی بعد کی نسلوں میں باقی رکھ دیا ہے (۱۳۰) سلام ہو آل یاسین

عَلَى إِلْ‌يَاسِينَ‌( ۱۳۰ ) إِنَّا کَذٰلِکَ نَجْزِي الْمُحْسِنِينَ‌( ۱۳۱ ) إِنَّهُ مِنْ عِبَادِنَا الْمُؤْمِنِينَ‌( ۱۳۲ ) وَ إِنَّ لُوطاً لَمِنَ

علیہ السّلام پر (۱۳۱) ہم اسی طرح حسوُ عمل والوں کو جزا دیا کرتے ہیں (۱۳۲) بیشک وہ ہمارے باایمان بندوں میں سے تھے (۱۳۳) اور لوط بھی یقینا

الْمُرْسَلِينَ‌( ۱۳۳ ) إِذْ نَجَّيْنَاهُ وَ أَهْلَهُ أَجْمَعِينَ‌( ۱۳۴ ) إِلاَّ عَجُوزاً فِي الْغَابِرِينَ‌( ۱۳۵ ) ثُمَّ دَمَّرْنَا الْآخَرِينَ‌( ۱۳۶ )

مرسلین میں تھے (۱۳۴) تو ہم نے انہیں اور ان کے تمام گھروالوں کو نجات دے دی (۱۳۵) علاوہ ان کی زوجہ کے کہ وہ پیچھے رہ جانے والوں میں شامل ہوگئی تھی (۱۳۶) پھر ہم نے سب کو تباہ و برباد بھی کردیا

وَ إِنَّکُمْ لَتَمُرُّونَ عَلَيْهِمْ مُصْبِحِينَ‌( ۱۳۷ ) وَ بِاللَّيْلِ أَ فَلاَ تَعْقِلُونَ‌( ۱۳۸ ) وَ إِنَّ يُونُسَ لَمِنَ الْمُرْسَلِينَ‌( ۱۳۹ )

(۱۳۷) تم ان کی طرف سے برابر صبح کو گزرتے رہتے ہو (۱۳۸) اور رات کے وقت بھی تو کیا تمہیں عقل نہیں آرہی ہے (۱۳۹) اور بیشک یونس علیہ السّلام بھی مرسلین میں سے تھے

إِذْ أَبَقَ إِلَى الْفُلْکِ الْمَشْحُونِ‌( ۱۴۰ ) فَسَاهَمَ فَکَانَ مِنَ الْمُدْحَضِينَ‌( ۱۴۱ ) فَالْتَقَمَهُ الْحُوتُ وَ هُوَ مُلِيمٌ‌( ۱۴۲ )

(۱۴۰) جب وہ بھاگ کر ایک بھری ہوئی کشتی کی طرف گئے (۱۴۱) اور اہل کشتی نے قرعہ نکالا تو انہیں شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا (۱۴۲) پھر انہیں مچھلی نے نگل لیا جب کہ وہ خود اپنے نفس کی ملامت کررہے تھے

فَلَوْ لاَ أَنَّهُ کَانَ مِنَ الْمُسَبِّحِينَ‌( ۱۴۳ ) لَلَبِثَ فِي بَطْنِهِ إِلَى يَوْمِ يُبْعَثُونَ‌( ۱۴۴ ) فَنَبَذْنَاهُ بِالْعَرَاءِ وَ هُوَ سَقِيمٌ‌( ۱۴۵ )

(۱۴۳) پھر اگر وہ تسبیح کرنے والوں میں سے نہ ہوتے (۱۴۴) تو روزِ قیامت تک اسی کے شکم میں رہ جاتے (۱۴۵) پھر ہم نے ان کو ایک میدان میں ڈال دیا جب کہ وہ مریض بھی ہوگئے تھے

وَ أَنْبَتْنَا عَلَيْهِ شَجَرَةً مِنْ يَقْطِينٍ‌( ۱۴۶ ) وَ أَرْسَلْنَاهُ إِلَى مِائَةِ أَلْفٍ أَوْ يَزِيدُونَ‌( ۱۴۷ ) فَآمَنُوا فَمَتَّعْنَاهُمْ إِلَى

(۱۴۶) اور ان پر ایک کدو کا درخت اُگادیا (۱۴۷) اور انہیں ایک لاکھ یا اس سے زیادہ کی قوم کی طرف نمائندہ بناکر بھیجا (۱۴۸) تو وہ لوگ ایمان لے آئے اور ہم نے بھی ایک

حِينٍ‌( ۱۴۸ ) فَاسْتَفْتِهِمْ أَ لِرَبِّکَ الْبَنَاتُ وَ لَهُمُ الْبَنُونَ‌( ۱۴۹ ) أَمْ خَلَقْنَا الْمَلاَئِکَةَ إِنَاثاً وَ هُمْ شَاهِدُونَ‌( ۱۵۰ )

مدّت تک انہیں آرام بھی دیا (۱۴۹) پھر اے پیغمبر ان کفار سے پوچھئے کہ کیا تمہارے پروردگار کے پاس لڑکیاں ہیں اور تمہارے پاس لڑکے ہیں

(۱۵۰) یا ہم نے ملائکہ کو لڑکیوں کی شکل میں پیدا کیا ہے اور یہ اس کے گواہ ہیں

أَلاَ إِنَّهُمْ مِنْ إِفْکِهِمْ لَيَقُولُونَ‌( ۱۵۱ ) وَلَدَ اللَّهُ وَ إِنَّهُمْ لَکَاذِبُونَ‌( ۱۵۲ ) أَصْطَفَى الْبَنَاتِ عَلَى الْبَنِينَ‌( ۱۵۳ )

(۱۵۱) آگاہ ہوجاؤ کہ یہ لوگ اپنی من گھڑت کے طور پر یہ باتیں بناتے ہیں (۱۵۲) کہ اللہ کے یہاں فرزند پیدا ہوا ہے اور یہ لوگ بالکل جھوٹے ہیں (۱۵۳) کیا اس نے اپنے لئے بیٹوں کے بجائے بیٹیوں کا انتخاب کیا ہے

۴۵۲

مَالَکُمْ کَيْفَ تَحْکُمُونَ‌( ۱۵۴ ) أَفَلاَتَذَکَّرُونَ‌( ۱۵۵ ) أَمْ لَکُمْ سُلْطَانٌ مُبِينٌ‌( ۱۵۶ ) فَأْتُوابِکِتَابِکُمْ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِينَ‌( ۱۵۷ )

(۱۵۴) آخر تمہیں کیا ہوگیا ہے تم کیسا فیصلہ کررہے ہو (۱۵۵) کیا تم غور و فکر نہیں کررہے ہو (۱۵۶) یا تمہارے پاس اس کی کوئی واضح دلیل ہے (۱۵۷) تو اپنی کتاب کو لے آؤ اگر تم اپنے دعویٰ میں

وَجَعَلُوابَيْنَهُ وَبَيْنَ الْجِنَّةِنَسَباً وَلَقَدْعَلِمَتِ الْجِنَّةُ إِنَّهُمْ لَمُحْضَرُونَ‌( ۱۵۸ ) سُبْحَانَ اللَّهِ عَمَّا يَصِفُونَ‌( ۱۵۹ ) إِلاَّعِبَادَ اللَّهِ

سچے ہو (۱۵۸) اور انہوں نے خدا اور جّنات کے درمیان بھی رشتہ قرار دے دیا حالانکہ جّنات کو معلوم ہے کہ انہیں بھی خدا کی بارگاہ میں حاضر کیا جائے گا (۱۵۹) خدا ان سب کے بیانات سے بلند و برتر اور پاک و پاکیزہ ہے (۱۶۰) علاوہ خدا کے نیک

الْمُخْلَصِينَ‌( ۱۶۰ ) فَإِنَّکُمْ وَمَاتَعْبُدُونَ‌( ۱۶۱ ) مَا أَنْتُمْ عَلَيْهِ بِفَاتِنِينَ‌( ۱۶۲ ) إِلاَّ مَنْ هُوَ صَالِ الْجَحِيمِ‌( ۱۶۳ ) وَ مَا مِنَّا

اور مخلص بندوں کے (۱۶۱) پھر تم اور جس کی تم پرستش کررہے ہو (۱۶۲) سب مل کر بھی اس کے خلاف کسی کو بہکا نہیں سکتے ہو (۱۶۳) علاوہ اس کے جس کو جہّنم میں جانا ہی ہے (۱۶۴) اور ہم میں سے

إِلاَّ لَهُ مَقَامٌ مَعْلُومٌ‌( ۱۶۴ ) وَإِنَّا لَنَحْنُ الصَّافُّونَ‌( ۱۶۵ ) وَإِنَّا لَنَحْنُ الْمُسَبِّحُونَ‌( ۱۶۶ ) وَ إِنْ کَانُوا لَيَقُولُونَ‌( ۱۶۷ )

ہر ایک کے لئے ایک مقام معّین ہے (۱۶۵) اور ہم اس کی بارگاہ میں صف بستہ کھڑے ہونے والے ہیں (۱۶۶) اور ہم اس کی تسبیح کرنے والے ہیں (۱۶۷) اگرچہ یہ لوگ یہی کہا کرتے تھے

لَوْ أَنَّ عِنْدَنَا ذِکْراً مِنَ الْأَوَّلِينَ‌( ۱۶۸ ) لَکُنَّا عِبَادَ اللَّهِ الْمُخْلَصِينَ‌( ۱۶۹ ) فَکَفَرُوا بِهِ فَسَوْفَ يَعْلَمُونَ‌( ۱۷۰ )

(۱۶۸) کہ اگر ہمارے پاس بھی پہلے والوں کا تذکرہ ہوتا (۱۶۹) تو ہم بھی اللہ کے نیک اور مخلص بندے ہوتے (۱۷۰) تو پھر ان لوگوں نے کفر اختیار کرلیا تو عنقریب انہیں اس کا انجام معلوم ہوجائے گا

وَ لَقَدْ سَبَقَتْ کَلِمَتُنَا لِعِبَادِنَا الْمُرْسَلِينَ‌( ۱۷۱ ) إِنَّهُمْ لَهُمُ الْمَنْصُورُونَ‌( ۱۷۲ ) وَ إِنَّ جُنْدَنَا لَهُمُ الْغَالِبُونَ‌( ۱۷۳ )

(۱۷۱)اورہمارے پیغامبربندوں سےہماری بات پہلے ہی طےہوچکی ہے(۱۷۲)کہ انکی مدد بہرحال کی جائے گی(۱۷۳)اور ہمارا لشکر بہرحال غالب آنے والا ہے

فَتَوَلَّ عَنْهُمْ حَتَّى حِينٍ‌( ۱۷۴ ) وَ أَبْصِرْهُمْ فَسَوْفَ يُبْصِرُونَ‌( ۱۷۵ ) أَ فَبِعَذَابِنَا يَسْتَعْجِلُونَ‌( ۱۷۶ ) فَإِذَا نَزَلَ

(۱۷۴) لہذا آپ تھوڑے دنوں کے لئے ان سے منہ پھیر لیں (۱۷۵) اور ان کو دیکھتے رہیں عنقریب یہ خود اپنے انجام کو دیکھ لیں گے (۱۷۶) کیا یہ ہمارے عذاب کے بارے میں جلدی کررہے ہیں (۱۷۷) تو جب وہ عذاب ان

بِسَاحَتِهِمْ فَسَاءَ صَبَاحُ الْمُنْذَرِينَ‌( ۱۷۷ ) وَ تَوَلَّ عَنْهُمْ حَتَّى حِينٍ‌( ۱۷۸ ) وَ أَبْصِرْ فَسَوْفَ يُبْصِرُونَ‌( ۱۷۹ )

کے آنگن میں نازل ہوجائے گا تو وہ ڈرائی جانے والی قوم کی بدترین صبح ہوگی (۱۷۸) اور آپ تھوڑے دنوں ان سے منہ پھیرلیں (۱۷۹) اور دیکھتے رہیں عنقریب یہ خود دیکھ لیں گے

سُبْحَانَ رَبِّکَ رَبِّ الْعِزَّةِ عَمَّا يَصِفُونَ‌( ۱۸۰ ) وَ سَلاَمٌ عَلَى الْمُرْسَلِينَ‌( ۱۸۱ ) وَ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ‌( ۱۸۲ )

(۱۸۰) آپ کا پروردگار جو مالک عزت بھی ہے ان کے بیانات سے پاک و پاکیزہ ہے (۱۸۱) اور ہمارا سلام تمام مرسلین پر ہے (۱۸۲) اور ساری تعریف اس اللہ کے لئے ہے جو عالمین کا پروردگار ہے

۴۵۳

( سورة ص)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

ص وَ الْقُرْآنِ ذِي الذِّکْرِ( ۱ ) بَلِ الَّذِينَ کَفَرُوا فِي عِزَّةٍ وَ شِقَاقٍ‌( ۲ ) کَمْ أَهْلَکْنَا مِنْ قَبْلِهِمْ مِنْ قَرْنٍ فَنَادَوْا وَ لاَتَ

(۱) صنص یحت والے قرآن کی قسم (۲) حقیقت یہ ہے کہ یہ کفاّر غرور اور اختلاف میں پڑے ہوئے ہیں (۳) ہم نے ان سے پہلے کتنی نسلوں کو تباہ کردیا ہے پھر انہوں نے فریاد کی لیکن کوئی چھٹکارا

حِينَ مَنَاصٍ‌( ۳ ) وَعَجِبُوا أَنْ جَاءَهُمْ مُنْذِرٌمِنْهُمْ وَ قَالَ الْکَافِرُونَ هٰذَا سَاحِرٌ کَذَّابٌ‌( ۴ ) أَجَعَلَ الْآلِهَةَ إِلٰهاً وَاحِداً إِنَّ

ممکن نہیں تھا (۴) اور انہیں تعجب ہے کہ ان ہی میں سے کوئی ڈرانے والا کیسے آگیا اور کافروں نے صاف کہہ دیا کہ یہ تو جادوگر اور جھوٹا ہے (۵) کیا اس نے سارے خداؤں کو جوڑ کر ایک خدا بنادیا ہے

هٰذَا لَشَيْ‌ءٌ عُجَابٌ‌( ۵ ) وَانْطَلَقَ الْمَلَأُ مِنْهُمْ أَنِ امْشُوا وَ اصْبِرُوا عَلَى آلِهَتِکُمْ إِنَّ هٰذَا لَشَيْ‌ءٌ يُرَادُ( ۶ ) مَا سَمِعْنَا بِهٰذَا

یہ تو انتہائی تعجب خیز بات ہے (۶) اور ان میں سے ایک گروہ یہ کہہ کر چل دیا چلو اپنے خداؤں پر قائم رہو کہ اس میں ان کی کوئی غرض پائی جاتی ہے (۷) ہم نے تو اگلے دور کی امتوّں میں یہ باتیں نہیں سنی ہیں

فِي الْمِلَّةِ الْآخِرَةِ إِنْ هٰذَا إِلاَّ اخْتِلاَقٌ‌( ۷ ) أَ أُنْزِلَ عَلَيْهِ الذِّکْرُ مِنْ بَيْنِنَا بَلْ هُمْ فِي شَکٍّ مِنْ ذِکْرِي بَلْ لَمَّا يَذُوقُوا

اور یہ کوئی خود ساختہ بات معلوم ہوتی ہے (۸) کیا ہم سب کے درمیان تنہا ا ن ہی پر کتاب نازل ہوگئی ہے حقیقت یہ ہے کہ انہیں ہماری کتاب میں شک ہے بلکہ اصل یہ ہے کہ ابھی انہوں نے عذاب کا مزہ ہی نہیں

عَذَابِ‌( ۸ ) أَمْ عِنْدَهُمْ خَزَائِنُ رَحْمَةِ رَبِّکَ الْعَزِيزِ الْوَهَّابِ‌( ۹ ) أَمْ لَهُمْ مُلْکُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَ مَا بَيْنَهُمَا فَلْيَرْتَقُوا

چکھا ہے (۹) کیا ان کے پاس آپ کے صاحبِ عزت و عطا پروردگار کی رحمت کا کوئی خزانہ ہے (۱۰) یا ان کے پاس زمین وآسمان اوراس کے مابین کا اختیار ہے تو یہ سیڑھی لگا کر

فِي الْأَسْبَابِ‌( ۱۰ ) جُنْدٌ مَاهُنَالِکَ مَهْزُومٌ مِنَ الْأَحْزَابِ‌( ۱۱ ) کَذَّبَتْ قَبْلَهُمْ قَوْمُ نُوحٍ وَعَادٌوَفِرْعَوْنُ ذُوالْأَوْتَادِ( ۱۲ )

آسمان پر چڑھ جائیں(۱۱)تمام گروہوں میں سے ایک گروہ یہاں بھی شکست کھانے والا ہے (۱۲) اس سے پہلے قوم نوح علیہ السّلام قوم عادعلیہ السّلام اور میخوں والا فرعون سب گزر چکے ہیں

وَ ثَمُودُ وَ قَوْمُ لُوطٍ وَ أَصْحَابُ الْأَيْکَةِ أُولٰئِکَ الْأَحْزَابُ‌( ۱۳ ) إِنْ کُلٌّ إِلاَّ کَذَّبَ الرُّسُلَ فَحَقَّ عِقَابِ‌( ۱۴ )

(۱۳)اورثمود قوم لوط علیہ السّلام جنگل والے لوگ یہ سب گروہ گزر چکے ہیں(۱۴)ان میں سےہر ایک نے رسول کی تکذیب کی تو ان پر ہمارا عذاب ثابت ہوگیا

وَ مَا يَنْظُرُ هٰؤُلاَءِ إِلاَّ صَيْحَةً وَاحِدَةً مَا لَهَا مِنْ فَوَاقٍ‌( ۱۵ ) وَ قَالُوا رَبَّنَا عَجِّلْ لَنَا قِطَّنَا قَبْلَ يَوْمِ الْحِسَابِ‌( ۱۶ )

(۱۵) یہ صرف اس بات کا انتظار کررہے ہیں کہ ایک ایسی چنگھاڑ بلند ہوجائے جس سے ادنیٰ مہلت بھی نہ مل سکے (۱۶) اور یہ کہتے ہیں کہ پروردگار ہمارا قسمت کا لکھا ہوا روزِ حساب سے پہلے ہی ہمیں دیدے

۴۵۴

اصْبِرْ عَلَى مَا يَقُولُونَ وَ اذْکُرْ عَبْدَنَا دَاوُدَ ذَا الْأَيْدِ إِنَّهُ أَوَّابٌ‌( ۱۷ ) إِنَّا سَخَّرْنَا الْجِبَالَ مَعَهُ يُسَبِّحْنَ بِالْعَشِيِّ وَ

(۱۷) آپ ان کی باتوں پر صبر کریں اور ہمارے بندے داؤدعلیہ السّلام کو یاد کریں جو صاحب طاقت بھی تھے اور بیحد رجوع کرنے والے بھی تھے

(۱۸) ہم نے ان کے لئے پہاڑوں کو مسخر کردیا تھا کہ ان کے ساتھ صبح و

الْإِشْرَاقِ‌( ۱۸ ) وَ الطَّيْرَ مَحْشُورَةً کُلٌّ لَهُ أَوَّابٌ‌( ۱۹ ) وَ شَدَدْنَا مُلْکَهُ وَ آتَيْنَاهُ الْحِکْمَةَ وَ فَصْلَ الْخِطَابِ‌( ۲۰ )

شام تسبیح پروردگار کریں (۱۹) اور پرندوں کو ان کے گرد جمع کردیا تھا سب ان کے فرمانبردار تھے (۲۰) اور ہم نے ان کے ملک کو مضبوط بنادیا تھا اور انہیں حکمت اور صحیح فیصلہ کی قوت عطا کردی تھی

وَ هَلْ أَتَاکَ نَبَأُ الْخَصْمِ إِذْ تَسَوَّرُوا الْمِحْرَابَ‌( ۲۱ ) إِذْ دَخَلُوا عَلَى دَاوُدَ فَفَزِعَ مِنْهُمْ قَالُوا لاَ تَخَفْ خَصْمَانِ

(۲۱) اور کیا آپ کے پاس ان جھگڑا کرنے والوں کی خبر آئی ہے جو محراب کی دیوار پھاند کر آگئے تھے (۲۲) کہ جب وہ داؤدعلیہ السّلام کے سامنے حاضر ہوئے تو انہوں نے خوف محسوس کیا اور ان لوگوں نے کہا کہ آپ ڈریں نہیں ہم دو فریق ہیں

بَغَى بَعْضُنَا عَلَى بَعْضٍ فَاحْکُمْ بَيْنَنَا بِالْحَقِّ وَ لاَ تُشْطِطْ وَ اهْدِنَا إِلَى سَوَاءِ الصِّرَاطِ( ۲۲ ) إِنَّ هٰذَا أَخِي لَهُ

جس میں ایک نے دوسرے پر ظلم کیا ہے آپ حق کے ساتھ فیصلہ کردیں اور ناانصافی نہ کریں اور ہمیں سیدھے راستہ کی ہدایت کردیں (۲۳) یہ ہمارا بھائی ہے اس

تِسْعٌ وَ تِسْعُونَ نَعْجَةً وَ لِيَ نَعْجَةٌ وَاحِدَةٌ فَقَالَ أَکْفِلْنِيهَا وَ عَزَّنِي فِي الْخِطَابِ‌( ۲۳ ) قَالَ لَقَدْ ظَلَمَکَ بِسُؤَالِ

کے پاس ننانوے رَنبیاں ہیں اور میرے پاس صرف ایک ہے یہ کہتا ہے کہ وہ بھی میرے حوالے کردے اور اس بات میں سختی سے کام لیتا ہے (۲۴) داؤد علیہ السّلام نے کہا کہ اس نے

نَعْجَتِکَ إِلَى نِعَاجِهِ وَ إِنَّ کَثِيراً مِنَ الْخُلَطَاءِ لَيَبْغِي بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ إِلاَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَ

تمہاری رَنبی کا سوال کرکے تم پر ظلم کیاہے اور بہت سے شرکائ ایسے ہی ہیں کہ ان میں سے ایک دوسرے پر ظلم کرتا ہے علاوہ ان لوگوں کے جو صاحبان ایمان و عمل صالح ہیں اور وہ بہت کم ہیں

قَلِيلٌ مَا هُمْ وَ ظَنَّ دَاوُدُ أَنَّمَا فَتَنَّاهُ فَاسْتَغْفَرَ رَبَّهُ وَ خَرَّ رَاکِعاً وَ أَنَابَ‌( ۲۴ ) فَغَفَرْنَا لَهُ ذٰلِکَ وَ إِنَّ لَهُ عِنْدَنَا

اور داؤدعلیہ السّلام نے یہ خیال کیا کہ ہم نے ان کا امتحان لیا ہے لہٰذا انہوں نے اپنے رب سے استغفار کیا اور سجدہ میں گر پڑے اور ہماری طرف سراپا توجہ بن گئے (۲۵) تو ہم نے اس بات کو معاف کردیا اور ہمارے

لَزُلْفَى وَ حُسْنَ مَآبٍ‌( ۲۵ ) يَا دَاوُدُ إِنَّا جَعَلْنَاکَ خَلِيفَةً فِي الْأَرْضِ فَاحْکُمْ بَيْنَ النَّاسِ بِالْحَقِّ وَ لاَ تَتَّبِعِ الْهَوَى

نزدیک ان کے لئے تقرب اور بہترین بازگشت ہے (۲۶) اے داؤد علیہ السّلام ہم نے تم کو زمین میں اپنا جانشین بنایا ہے لہٰذا تم لوگوں کے درمیان حق کے ساتھ فیصلہ کرو اور خواہشات کا اتباع نہ کرو کہ

فَيُضِلَّکَ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ إِنَّ الَّذِينَ يَضِلُّونَ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ لَهُمْ عَذَابٌ شَدِيدٌ بِمَا نَسُوا يَوْمَ الْحِسَابِ‌( ۲۶ )

وہ راہ خدا سے منحرف کردیں بیشک جو لوگ راہ خدا سے بھٹک جاتے ہیں ان کے لئے شدید عذاب ہے کہ انہوں نے روزِ حساب کو یکسر نظرانداز کردیا ہے

۴۵۵

وَمَاخَلَقْنَاالسَّمَاءَوَالْأَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَابَاطِلاً ذٰلِکَ ظَنُّ الَّذِينَ کَفَرُوافَوَيْلٌ لِلَّذِينَ کَفَرُوامِنَ النَّارِ( ۲۷ ) أَمْ نَجْعَلُ الَّذِينَ

(۲۷) اور ہم نے آسمان اور زمین اور اس کے درمیان کی مخلوقات کو بیکار نہیں پیدا کیا ہے یہ تو صرف کافروں کا خیال ہے اور کافروں کے لئے جہّنم میں ویل کی منزل ہے (۲۸) کیا ہم ایمان لانے والے

آمَنُواوَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ کَالْمُفْسِدِينَ فِي الْأَرْضِ أَمْ نَجْعَلُ الْمُتَّقِينَ کَالْفُجَّارِ( ۲۸ ) کِتَابٌ أَنْزَلْنَاهُ إِلَيْکَ مُبَارَکٌ

اور نیک عمل کرنے والوں کو زمین میں فساد برپا کرنے والوں جیسا قرار دیدیں یا صاحبانِ تقویٰ کو فاسق و فاجر افراد جیسا قرار دیدیں (۲۹) یہ ایک مبارک کتاب ہے جسے ہم نے آپ کی طرف نازل کیا ہے تاکہ یہ لوگ اس کی

لِيَدَّبَّرُوا آيَاتِهِ وَ لِيَتَذَکَّرَ أُولُوا الْأَلْبَابِ‌( ۲۹ ) وَوَهَبْنَا لِدَاوُدَ سُلَيْمَانَ نِعْمَ الْعَبْدُ إِنَّهُ أَوَّابٌ‌( ۳۰ ) إِذْ عُرِضَ عَلَيْهِ بِالْعَشِيِّ

آیتوں میں غور و فکر کریں اور صاحبانِ عقل نصیحت حاصل کریں (۳۰) اور ہم نے داؤدعلیہ السّلام کو سلیمان علیہ السّلام جیسا فرزند عطا کیا جو بہترین بندہ اور ہماری طرف رجوع کرنے والا تھا (۳۱) جب ان کے سامنے شام کے وقت بہترین

الصَّافِنَاتُ الْجِيَادُ( ۳۱ ) فَقَالَ إِنِّي أَحْبَبْتُ حُبَّ الْخَيْرِ عَنْ ذِکْرِرَبِّي حَتَّى تَوَارَتْ بِالْحِجَابِ‌( ۳۲ ) رُدُّوهَا عَلَيَّ فَطَفِقَ

اصیل گھوڑے پیش کئے گئے (۳۲) تو انہوں نے کہا کہ میں ذکر خدا کی بنا پر خیر کو دوست رکھتا ہوں یہاں تک کہ وہ گھوڑے دوڑتے دوڑتے نگاہوں سے اوجھل ہوگئے (۳۳) تو انہوں نے کہا کہ اب انہیں واپس پلٹاؤ اس کے بعد ان

مَسْحاً بِالسُّوقِ وَالْأَعْنَاقِ‌( ۳۳ ) وَلَقَدْ فَتَنَّا سُلَيْمَانَ وَ أَلْقَيْنَا عَلَى کُرْسِيِّهِ جَسَداً ثُمَّ أَنَابَ‌( ۳۴ ) قَالَ رَبِّ اغْفِرْ لِي

کی پنڈلیوں اور گردنوں کو ملنا شروع کردیا (۳۴) اور ہم نے سلیمان علیہ السّلام کا امتحان لیا جب ان کی کرسی پر ایک بے جان جسم کو ڈال دیا تو پھر انہوں نے خدا کی طرف توجہ کی (۳۵) اور کہا کہ پروردگار مجھے معاف فرما

وَهَبْ لِي مُلْکاً لاَيَنْبَغِي لِأَحَدٍ مِنْ بَعْدِي إِنَّکَ أَنْتَ الْوَهَّابُ‌( ۳۵ ) فَسَخَّرْنَا لَهُ الرِّيحَ تَجْرِي بِأَمْرِهِ رُخَاءً حَيْثُ

اور ایک ایسا ملک عطا فرما جو میرے بعد کسی کے لئے سزاوار نہ ہو کہ تو بہترین عطا کرنے والا ہے (۳۶) تو ہم نے ہواؤں کو مسخّر کردیا کہ ان ہی کے حکم سے جہاں جانا چاہتے تھے نرم رفتار سے

أَصَابَ‌( ۳۶ ) وَالشَّيَاطِينَ کُلَّ بَنَّاءٍ وَغَوَّاصٍ‌( ۳۷ ) وَآخَرِينَ مُقَرَّنِينَ فِي الْأَصْفَادِ( ۳۸ ) هٰذَاعَطَاؤُنَا فَامْنُنْ أَوْأَمْسِکْ بِغَيْرِ

چلتی تھیں (۳۷) اور شیاطین میں سے تمام معماروں اور غوطہ خوروں کو تابع بنادیا (۳۸) اور ان شیاطین کو بھی جو سرکشی کی بنا پر زنجیروں میں جکڑے ہوئے تھے (۳۹) یہ سب میری عطا ہے اب چاہے لوگوں کو دیدو یا اپنے پاس رکھو تم سے حساب

حِسَابٍ‌( ۳۹ ) وَ إِنَّ لَهُ عِنْدَنَا لَزُلْفَى وَ حُسْنَ مَآبٍ‌( ۴۰ ) وَ اذْکُرْ عَبْدَنَا أَيُّوبَ إِذْ نَادَى رَبَّهُ أَنِّي مَسَّنِيَ الشَّيْطَانُ

نہ ہوگا (۴۰) اور ان کے لئے ہمارے یہاں تقرب کا درجہ ہے اور بہترین بازگشت ہے (۴۱) اور ہمارے بندے ایوب علیہ السّلام کو یاد کرو جب انہوں نے اپنے پروردگار کو پکارا کہ شیطان

بِنُصْبٍ وَ عَذَابٍ‌( ۴۱ ) ارْکُضْ بِرِجْلِکَ هٰذَا مُغْتَسَلٌ بَارِدٌ وَ شَرَابٌ‌( ۴۲ )

نے مجھے بڑی تکلیف اور اذیت پہنچائی ہے (۴۲) تو ہم نے کہا کہ زمین پر پیروں کو رگڑو دیکھو یہ نہانے اور پینے کے لئے بہترین ٹھنڈا پانی ہے

۴۵۶

وَ وَهَبْنَا لَهُ أَهْلَهُ وَ مِثْلَهُمْ مَعَهُمْ رَحْمَةً مِنَّا وَ ذِکْرَى لِأُولِي الْأَلْبَابِ‌( ۴۳ ) وَ خُذْ بِيَدِکَ ضِغْثاً فَاضْرِبْ بِهِ وَ لاَ

(۴۳) اور ہم نے انہیں ان کے اہل و عیال عطا کردیئے اور اتنے ہی اور بھی دیدئے یہ ہماری رحمت اور صاحبانِ عقل کے لئے عبرت و نصیحت ہے

(۴۴) اور ایوب علیہ السّلام تم اپنے ہاتھوں میں سینکوں کا مٹھا لے کر اس سے مار دو اور قسم

تَحْنَثْ إِنَّا وَجَدْنَاهُ صَابِراً نِعْمَ الْعَبْدُ إِنَّهُ أَوَّابٌ‌( ۴۴ ) وَ اذْکُرْ عِبَادَنَا إِبْرَاهِيمَ وَ إِسْحَاقَ وَ يَعْقُوبَ أُولِي الْأَيْدِي

کی خلاف ورزی نہ کرو - ہم نے ایوب علیہ السّلام کو صابر پایا ہے - وہ بہترین بندہ اور ہماری طرف رجوع کرنے والا ہے (۴۵) اور پیغمبرعلیہ السّلام ہمارے بندے ابراہیم علیہ السّلام , اسحاق علیہ السّلام اور یعقوب علیہ السّلام کا ذکر کیجئے جو صاحبانِ قوت

وَ الْأَبْصَارِ( ۴۵ ) إِنَّا أَخْلَصْنَاهُمْ بِخَالِصَةٍ ذِکْرَى الدَّارِ( ۴۶ ) وَ إِنَّهُمْ عِنْدَنَا لَمِنَ الْمُصْطَفَيْنَ الْأَخْيَارِ( ۴۷ )

اور صاحبانِ بصیرت تھے (۴۶) ہم نے ان کو آخرت کی یاد کی صفت سے ممتاز قرار دیا تھا (۴۷) اور وہ ہمارے نزدیک منتخب اور نیک بندوں میں سے تھے

وَ اذْکُرْ إِسْمَاعِيلَ وَ الْيَسَعَ وَ ذَا الْکِفْلِ وَ کُلٌّ مِنَ الْأَخْيَارِ( ۴۸ ) هٰذَا ذِکْرٌ وَ إِنَّ لِلْمُتَّقِينَ لَحُسْنَ مَآبٍ‌( ۴۹ )

(۴۸) اور اسماعیل علیہ السّلام اور الیسع علیہ السّلام اور ذوالکفل علیہ السّلام کو بھی یاد کیجئے اور یہ سب نیک بندے تھے (۴۹) یہ ایک نصیحت ہے اور صاحبانِ تقویٰ کے لئے بہترین بازگشت ہے

جَنَّاتِ عَدْنٍ مُفَتَّحَةً لَهُمُ الْأَبْوَابُ‌( ۵۰ ) مُتَّکِئِينَ فِيهَا يَدْعُونَ فِيهَا بِفَاکِهَةٍ کَثِيرَةٍ وَ شَرَابٍ‌( ۵۱ ) وَ عِنْدَهُمْ

(۵۰) ہمیشگی کی جنتیں جن کے دروازے ان کے لئے کھلے ہوئے ہوں گے (۵۱) وہاں تکیہ لگائے چین سے بیٹھے ہوں گے اور طرح طرح کے میوے اور شراب طلب کریں گے (۵۲) اور ان کے پہلو میں

قَاصِرَاتُ الطَّرْفِ أَتْرَابٌ‌( ۵۲ ) هٰذَا مَا تُوعَدُونَ لِيَوْمِ الْحِسَابِ‌( ۵۳ ) إِنَّ هٰذَا لَرِزْقُنَا مَا لَهُ مِنْ نَفَادٍ( ۵۴ )

نیچی نظر والی ہمسن بیبیاں ہوں گی (۵۳) یہ وہ چیزیں ہیں جن کا روز قیامت کے لئے تم سے وعدہ کیا گیا ہے (۵۴) یہ ہمارا رزق ہے جو ختم ہونے والا نہیں ہے

هٰذَا وَ إِنَّ لِلطَّاغِينَ لَشَرَّ مَآبٍ‌( ۵۵ ) جَهَنَّمَ يَصْلَوْنَهَا فَبِئْسَ الْمِهَادُ( ۵۶ ) هٰذَا فَلْيَذُوقُوهُ حَمِيمٌ وَ غَسَّاقٌ‌( ۵۷ )

(۵۵) یہ ایک طرف ہے اور سرکشوں کے لئے بدترین بازگشت ہے (۵۶) جہّنم ہے جس میں یہ وارد ہوں گے اور وہ بدترین ٹھکانا ہے (۵۷) یہ ہے عذاب اس کا مزہ چکھیں گرم پانی ہے اور پیپ

وَ آخَرُ مِنْ شَکْلِهِ أَزْوَاجٌ‌( ۵۸ ) هٰذَا فَوْجٌ مُقْتَحِمٌ مَعَکُمْ لاَ مَرْحَباً بِهِمْ إِنَّهُمْ صَالُو النَّارِ( ۵۹ ) قَالُوا بَلْ أَنْتُمْ

(۵۸) اور اسی قسم کی دوسری چیزیں بھی ہیں (۵۹) یہ تمہاری فوج ہے اسے بھی تمہارے ہمرا ہ جہّنم میں ٹھونس دیا جائے گا خدا ان کا بھلا نہ کرے اور یہ سب جہّنم میں جلنے والے ہیں (۶۰) پھر مرید اپنے پیروں سے کہیں گے

لاَ مَرْحَباً بِکُمْ أَنْتُمْ قَدَّمْتُمُوهُ لَنَا فَبِئْسَ الْقَرَارُ( ۶۰ ) قَالُوا رَبَّنَا مَنْ قَدَّمَ لَنَا هٰذَا فَزِدْهُ عَذَاباً ضِعْفاً فِي النَّارِ( ۶۱ )

تمہارا بھلا نہ ہو تم نے اس عذاب کو ہمارے لئے مہیاّ کیا ہے لہٰذا یہ بدترین ٹھکانا ہے (۶۱) پھر مزید کہیں گے کہ خدایا جس نے ہم کو آگے بڑھایا ہے اس کے عذاب کو جہّنم میں دوگنا کردے

۴۵۷

وَ قَالُوا مَا لَنَا لاَ نَرَى رِجَالاً کُنَّا نَعُدُّهُمْ مِنَ الْأَشْرَارِ( ۶۲ ) أَتَّخَذْنَاهُمْ سِخْرِيّاً أَمْ زَاغَتْ عَنْهُمُ الْأَبْصَارُ( ۶۳ )

(۶۲) پھر خود ہی کہیں گے کہ ہمیں کیا ہوگیا ہے کہ ہم ان لوگوں کو نہیں دیکھتے جنہیں شریر لوگوں میں شمار کرتے تھے (۶۳) ہم نے ناحق ان کا مذاق اڑایا تھا یا اب ہماری نگاہیں ان کی طرف سے پلٹ گئی ہیں

إِنَّ ذٰلِکَ لَحَقٌّ تَخَاصُمُ أَهْلِ النَّارِ( ۶۴ ) قُلْ إِنَّمَا أَنَا مُنْذِرٌ وَ مَا مِنْ إِلٰهٍ إِلاَّ اللَّهُ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ( ۶۵ ) رَبُّ

(۶۴) یہ اہل جہنمّ کا باہمی جھگڑا ایک امر برحق ہے (۶۵) آپ کہہ دیجئے کہ میں تو صرف ڈرانے والا ہوں اور خدائے واحد و قہار کے علاوہ کوئی دوسرا خدا نہیں ہے (۶۶) وہی آسمان

السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ مَا بَيْنَهُمَا الْعَزِيزُ الْغَفَّارُ( ۶۶ ) قُلْ هُوَ نَبَأٌ عَظِيمٌ‌( ۶۷ ) أَنْتُمْ عَنْهُ مُعْرِضُونَ‌( ۶۸ )

و زمین اور ان کی درمیانی مخلوقات کا پروردگار اور صاحبِ عزت اور بہت زیادہ بخشنے والا ہے (۶۷) کہہ دیجئے کہ یہ قرآن بہت بڑی خبر ہے (۶۸) تم اس سے اعراض کئے ہوئے ہو

مَا کَانَ لِي مِنْ عِلْمٍ بِالْمَلَإِ الْأَعْلَى إِذْ يَخْتَصِمُونَ‌( ۶۹ ) إِنْ يُوحَى إِلَيَّ إِلاَّ أَنَّمَا أَنَا نَذِيرٌ مُبِينٌ‌( ۷۰ ) إِذْ قَالَ

(۶۹) مجھے کیا علم ہوتا کہ عالم بالا میں کیا بحث ہورہی تھی (۷۰) میری طرف تو صرف یہ وحی آتی ہے کہ میں ایک کھلا ہوا عذاب الہٰی سے ڈرانے والا انسان ہوں (۷۱) انہیں یاد دلائیے

رَبُّکَ لِلْمَلاَئِکَةِ إِنِّي خَالِقٌ بَشَراً مِنْ طِينٍ‌( ۷۱ ) فَإِذَا سَوَّيْتُهُ وَ نَفَخْتُ فِيهِ مِنْ رُوحِي فَقَعُوا لَهُ سَاجِدِينَ‌( ۷۲ )

جب آپ کے پروردگار نے ملائکہ سے کہا کہ میں گیلی مٹی سے ایک بشر بنانے والا ہوں (۷۲) جب اسے درست کرلوں اور اس میں اپنی روح پھونک دوں تو تم سب سجدہ میں گر پڑنا

فَسَجَدَ الْمَلاَئِکَةُ کُلُّهُمْ أَجْمَعُونَ‌( ۷۳ ) إِلاَّ إِبْلِيسَ اسْتَکْبَرَ وَ کَانَ مِنَ الْکَافِرِينَ‌( ۷۴ ) قَالَ يَا إِبْلِيسُ مَا

(۷۳) تو تمام ملائکہ نے سجدہ کرلیا (۷۴) علاوہ ابلیس کے کہ وہ اکڑ گیا اور کافروں میں ہوگیا (۷۵) تو خدا نے کہا اے ابلیس تیرے لئے کیا

مَنَعَکَ أَنْ تَسْجُدَ لِمَا خَلَقْتُ بِيَدَيَّ أَسْتَکْبَرْتَ أَمْ کُنْتَ مِنَ الْعَالِينَ‌( ۷۵ ) قَالَ أَنَا خَيْرٌ مِنْهُ خَلَقْتَنِي مِنْ نَارٍ

شے مانع ہوئی کہ تو اسے سجدہ کرے جسے میں نے اپنے دست قدرت سے بنایا ہے تو نے غرور اختیار کیا یا تو واقعا بلند لوگوں میں سے ہے (۷۶) اس نے کہا کہ میں ان سے بہتر ہوں تو نے مجھے آگ سے پیدا کیا ہے اور انہیں خاک سے

وَ خَلَقْتَهُ مِنْ طِينٍ‌( ۷۶ ) قَالَ فَاخْرُجْ مِنْهَا فَإِنَّکَ رَجِيمٌ‌( ۷۷ ) وَ إِنَّ عَلَيْکَ لَعْنَتِي إِلَى يَوْمِ الدِّينِ‌( ۷۸ ) قَالَ

پیدا کیا ہے (۷۷) ارشاد ہوا کہ یہاں سے نکل جا تو مررَود ہے (۷۸) اور یقینا تیرے اوپر قیامت کے دن تک میری لعنت ہے (۷۹) اس نے کہا

رَبِّ فَأَنْظِرْنِي إِلَى يَوْمِ يُبْعَثُونَ‌( ۷۹ ) قَالَ فَإِنَّکَ مِنَ الْمُنْظَرِينَ‌( ۸۰ ) إِلَى يَوْمِ الْوَقْتِ الْمَعْلُومِ‌( ۸۱ ) قَالَ

پروردگار مجھے روز قیامت تک کی مہلت بھی دیدے (۸۰) ارشاد ہوا کہ تجھے مہلت دیدی گئی ہے (۸۱) مگر ایک معّین وقت کے دن تک (۸۲) اس نے کہا

فَبِعِزَّتِکَ لَأُغْوِيَنَّهُمْ أَجْمَعِينَ‌( ۸۲ ) إِلاَّ عِبَادَکَ مِنْهُمُ الْمُخْلَصِينَ‌( ۸۳ )

تو پھر تیری عزّت کی قسم میں سب کو گمراہ کروں گا (۸۳) علاوہ تیرے ان بندوں کے جنہیں تو نے خالص بنالیا ہے

۴۵۸

قَالَ فَالْحَقُّ وَ الْحَقَّ أَقُولُ‌( ۸۴ ) لَأَمْلَأَنَّ جَهَنَّمَ مِنْکَ وَ مِمَّنْ تَبِعَکَ مِنْهُمْ أَجْمَعِينَ‌( ۸۵ ) قُلْ مَا أَسْأَلُکُمْ عَلَيْهِ

(۸۴) ارشاد ہوا تو پھر حق یہ ہے اور میں تو حق ہی کہتا ہوں (۸۵) کہ میں جہنمّ کو تجھ سے اور تیرے پیروکاروں سے بھر دوں گا (۸۶) اور پیغمبر آپ کہہ دیجئے کہ میں اپنی تبلیغ کا کوئی اجر نہیں چاہتا

مِنْ أَجْرٍ وَ مَا أَنَا مِنَ الْمُتَکَلِّفِينَ‌( ۸۶ ) إِنْ هُوَ إِلاَّ ذِکْرٌ لِلْعَالَمِينَ‌( ۸۷ ) وَ لَتَعْلَمُنَّ نَبَأَهُ بَعْدَ حِينٍ‌( ۸۸ )

اور نہ میں بناوٹ کرنے والا غلط بیان ہوں (۸۷) یہ قرآن تو عالمین کے لئے ایک نصیحت ہے (۸۸) اور کچھ دنوں کے بعد تم سب کو اس کی حقیقت معلوم ہوجائے گی

( سورة الزمر)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

تَنْزِيلُ الْکِتَابِ مِنَ اللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَکِيمِ‌( ۱ ) إِنَّا أَنْزَلْنَا إِلَيْکَ الْکِتَابَ بِالْحَقِّ فَاعْبُدِ اللَّهَ مُخْلِصاً لَهُ الدِّينَ‌( ۲ ) أَلاَ

(۱) یہ صاحبِ عزت و حکمت خدا کی نازل کی ہوئی کتاب ہے (۲) ہم نے آپ کی طرف اس کتاب کو حق کے ساتھ نازل کیا ہے لہٰذا آپ مکمل اخلاص کے ساتھ خدا کی عبادت کریں (۳) آگاہ ہوجاؤ کہ

لِلَّهِ الدِّينُ الْخَالِصُ وَ الَّذِينَ اتَّخَذُوا مِنْ دُونِهِ أَوْلِيَاءَ مَا نَعْبُدُهُمْ إِلاَّ لِيُقَرِّبُونَا إِلَى اللَّهِ زُلْفَى إِنَّ اللَّهَ يَحْکُمُ بَيْنَهُمْ فِي

خالص بندگی صرف اللہ کے لئے ہے اور جن لوگوں نے اس کے علاوہ سرپرست بنائے ہیں یہ کہہ کر کہ ہم ان کی پرستش صرف اس لئے کرتے ہیں کہ یہ ہمیں اللہ سے قریب کردیں گے - اللہ ان کے درمیان

مَا هُمْ فِيهِ يَخْتَلِفُونَ إِنَّ اللَّهَ لاَ يَهْدِي مَنْ هُوَ کَاذِبٌ کَفَّارٌ( ۳ ) لَوْ أَرَادَ اللَّهُ أَنْ يَتَّخِذَ وَلَداً لاَصْطَفَى مِمَّا يَخْلُقُ

تمام اختلافی مسائل میں فیصلہ کردے گا کہ اللہ کسی بھی جھوٹے اور ناشکری کرنے والے کو ہدایت نہیں دیتا ہے (۴) اور وہ اگر چاہتا کہ اپنا فرزند بنائے تو اپنی مخلوقات میں

مَا يَشَاءُ سُبْحَانَهُ هُوَ اللَّهُ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ( ۴ ) خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضَ بِالْحَقِّ يُکَوِّرُ اللَّيْلَ عَلَى النَّهَارِ وَ

جسے چاہتا اس کا انتخاب کرلیتا وہ پاک و بے نیاز ہے اور وہی خدائے یکتا اور قہار ہے (۵) اس نے آسمان و زمین کو حق کے ساتھ پیدا کیا ہے وہ رات کو دن پر لپیٹ دیتا ہے

يُکَوِّرُ النَّهَارَ عَلَى اللَّيْلِ وَ سَخَّرَ الشَّمْسَ وَ الْقَمَرَ کُلٌّ يَجْرِي لِأَجَلٍ مُسَمًّى أَلاَ هُوَ الْعَزِيزُ الْغَفَّارُ( ۵ )

اور اس نے آفتاب اور ماہتاب کو تابع بنادیا ہے سب ایک مقرّرہ مدّت تک چلتے رہیں گے آگاہ ہوجاؤ وہ سب پر غالب اور بہت بخشنے والا ہے

۴۵۹

خَلَقَکُمْ مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَةٍ ثُمَّ جَعَلَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَ أَنْزَلَ لَکُمْ مِنَ الْأَنْعَامِ ثَمَانِيَةَ أَزْوَاجٍ يَخْلُقُکُمْ فِي بُطُونِ

(۶) اس نے تم سب کو ایک ہی نفس سے پیدا کیا ہے اور پھر اسی سے اس کا جوڑا قرار دیا ہے اور تمہارے لئے آٹھ قسم کے چوپائے نازل کئے ہیں. وہ تم کو تمہاری ماؤں کے شکم میں

أُمَّهَاتِکُمْ خَلْقاً مِنْ بَعْدِ خَلْقٍ فِي ظُلُمَاتٍ ثَلاَثٍ ذٰلِکُمُ اللَّهُ رَبُّکُمْ لَهُ الْمُلْکُ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ هُوَ فَأَنَّى تُصْرَفُونَ‌( ۶ )

تخلیق کی مختلف منزلوں سے گزارتا ہے اور یہ سب تین تاریکیوں میں ہوتا ہے - وہی اللہ تمہارا پروردگار ہے اسی کے قبضہ میں ملک ہے اس کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے پھر تم کدھر پھرے جارہے ہو

إِنْ تَکْفُرُوا فَإِنَّ اللَّهَ غَنِيٌّ عَنْکُمْ وَ لاَ يَرْضَى لِعِبَادِهِ الْکُفْرَ وَ إِنْ تَشْکُرُوا يَرْضَهُ لَکُمْ وَ لاَ تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَى

(۷) اگر تم کافر بھی ہوجاؤ گے تو خدا تم سے بے نیاز ہے اور وہ اپنے بندوں کے لئے کفر کو پسند نہیں کرتا ہے اور اگر تم اس کا شکریہ ادا کرو گے تو وہ اس بات کو پسند کرتا ہے اور کوئی شخص دوسرے کے گناہوں کا بوجھ اٹھانے والا نہیں ہے

ثُمَّ إِلَى رَبِّکُمْ مَرْجِعُکُمْ فَيُنَبِّئُکُمْ بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ إِنَّهُ عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ( ۷ ) وَ إِذَا مَسَّ الْإِنْسَانَ ضُرٌّ دَعَا

اس کے بعد تم سب کی بازگشت تمہارے پروردگار کی طرف ہے پھر وہ تمہیں بتائے گا کہ تم دنیا میں کیا کررہے تھے وہ دلوں کے حُھپے ہوئے رازوں سے بھی باخبر ہے (۸) اور جب انسان کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو پوری توجہ کے ساتھ

رَبَّهُ مُنِيباً إِلَيْهِ ثُمَّ إِذَا خَوَّلَهُ نِعْمَةً مِنْهُ نَسِيَ مَا کَانَ يَدْعُو إِلَيْهِ مِنْ قَبْلُ وَ جَعَلَ لِلَّهِ أَنْدَاداً لِيُضِلَّ عَنْ سَبِيلِهِ قُلْ

پروردگار کو آواز دیتا ہے پھر جب وہ اسے کوئی نعمت دے دیتا ہے تو جس بات کے لئے اس کو پکار رہا تھا اسے یکسر نظرانداز کردیتا ہے اور خدا کے لئے مثل قرار دیتا ہے تاکہ اس کے راستے سے بہکا سکے تو آپ کہہ دیجئے کہ

تَمَتَّعْ بِکُفْرِکَ قَلِيلاً إِنَّکَ مِنْ أَصْحَابِ النَّارِ( ۸ ) أَمَّنْ هُوَ قَانِتٌ آنَاءَ اللَّيْلِ سَاجِداً وَ قَائِماً يَحْذَرُ الْآخِرَةَ وَ

تھوڑے دنوں اپنے کفر میں عیش کرلو اس کے بعد تو تم یقینا جہّنم والوں میں ہو (۹) کیا وہ شخص جو رات کی گھڑیوں میں سجدہ اور قیام کی حالت میں خدا کی عبادت کرتا ہے اور آخرت کا خوف رکھتا ہے اور

يَرْجُو رَحْمَةَ رَبِّهِ قُلْ هَلْ يَسْتَوِي الَّذِينَ يَعْلَمُونَ وَ الَّذِينَ لاَ يَعْلَمُونَ إِنَّمَا يَتَذَکَّرُ أُولُوا الْأَلْبَابِ‌( ۹ ) قُلْ يَا عِبَادِ

اپنے پروردگار کی رحمت کا امیدوار ہے کہہ دیجئے کہ کیا وہ لوگ جو جانتے ہیں ان کے برابر ہوجائیں گے جو نہیں جانتے ہیں - اس بات سے نصیحت صرف صاحبانِ عقل حاصل کرتے ہیں (۱۰) کہہ دیجئے کہ اے میرے ایماندار بندو!

الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا رَبَّکُمْ لِلَّذِينَ أَحْسَنُوا فِي هٰذِهِ الدُّنْيَا حَسَنَةٌ وَ أَرْضُ اللَّهِ وَاسِعَةٌ إِنَّمَا يُوَفَّى الصَّابِرُونَ أَجْرَهُمْ

اپنے پروردگار سے ڈرو جو لوگ اس دار دنیا میں نیکی کرتے ہیں ان کے لئے نیکی ہے اور اللہ کی زمین بہت وسیع ہے بس صبر کرنے والے ہی وہ ہیں

بِغَيْرِ حِسَابٍ‌( ۱۰ )

جن کو بے حساب اجر دیا جاتا ہے

۴۶۰

461

462

463

464

465

466

467

468

469

470

471

472

473

474

475

476

477

478

479

480

481

482

483

484

485

486

487

488

489

490

491

492

493

494

495

496

497

498

499

500

501

502

503

504

505

506

507

508

509

510

511

512

513

514

515

516

517

518

519

520

521

522

523

524

525

526

527

528

529

530

531

532

533

534

535

536

537

538

539

540

541

542

543

544

545

546

547

548

549

550

551

552

553

554

555

556

557

558

559

560

561

562

563

564

565

566

567

568

569

570

571

572

573

574

575

576

577

578

579

580

581

582

583

584

585

586

587

588

589

590

591

592

593

594

595

596

597

598

599

600

601

602

603

604

605

606

607

608

609