قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )0%

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ ) مؤلف:
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات: متن قرآن اور ترجمہ
صفحے: 609

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف: علامہ السید ذیشان حیدر جوادی قدس سرہ
: مولانا ذيشان حيدر جوادی
زمرہ جات:

صفحے: 609
مشاہدے: 128450
ڈاؤنلوڈ: 4769

تبصرے:

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 609 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 128450 / ڈاؤنلوڈ: 4769
سائز سائز سائز
قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

قرآن کریم ( اردو ترجمہ کے ساتھ )

مؤلف:
اردو

قُلْ لِلَّذِينَ آمَنُوا يَغْفِرُوا لِلَّذِينَ لاَ يَرْجُونَ أَيَّامَ اللَّهِ لِيَجْزِيَ قَوْماً بِمَا کَانُوا يَکْسِبُونَ‌( ۱۴ ) مَنْ عَمِلَ صَالِحاً

(۱۴) آپ صاحبانِ ایمان سے کہہ دیں کہ وہ خدائی دنوں کی توقع نہ رکھنے والوں سے درگزر کریں تاکہ خدا قوم کو ان کے اعمال کا مکمل بدلہ دے سکے

(۱۵) جو نیک کام کرے گا

فَلِنَفْسِهِ وَ مَنْ أَسَاءَ فَعَلَيْهَا ثُمَّ إِلَى رَبِّکُمْ تُرْجَعُونَ‌( ۱۵ ) وَ لَقَدْ آتَيْنَا بَنِي إِسْرَائِيلَ الْکِتَابَ وَ الْحُکْمَ وَ النُّبُوَّةَ وَ

وہ اپنے فائدہ کے لئے کرے گا اور جو برائی کرے گا وہ اپنے ہی نقصان کے لئے کرے گا اس کے بعد تم سب پروردگار کی طرف پلٹائے جاؤ گے (۱۶) اور یقینا ہم نے بنی اسرائیل کو کتابً حکومت اور نبوت عطا کی ہے اور

رَزَقْنَاهُمْ مِنَ الطَّيِّبَاتِ وَ فَضَّلْنَاهُمْ عَلَى الْعَالَمِينَ‌( ۱۶ ) وَ آتَيْنَاهُمْ بَيِّنَاتٍ مِنَ الْأَمْرِ فَمَا اخْتَلَفُوا إِلاَّ مِنْ بَعْدِ

انہیں پاکیزہ رزق دیا ہے اور انہیں تمام عالمین پر فضیلت دی ہے (۱۷) اور انہیں اپنے امر کی کھلی ہوئی نشانیاں عطا کی ہیں پھر ان لوگوں نے علم آنے کے بعد آپس کی ضد میں اختلاف کیا

مَا جَاءَهُمُ الْعِلْمُ بَغْياً بَيْنَهُمْ إِنَّ رَبَّکَ يَقْضِي بَيْنَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِيمَا کَانُوا فِيهِ يَخْتَلِفُونَ‌( ۱۷ ) ثُمَّ جَعَلْنَاکَ

تو یقینا تمہارا پروردگار روزِ قیامت ان کے درمیان ان تمام باتوں کا فیصلہ کردے گا جن میں یہ اختلاف کرتے رہے ہیں (۱۸) پھر ہم نے آپ کو اپنے

عَلَى شَرِيعَةٍ مِنَ الْأَمْرِ فَاتَّبِعْهَا وَ لاَ تَتَّبِعْ أَهْوَاءَ الَّذِينَ لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۱۸ ) إِنَّهُمْ لَنْ يُغْنُوا عَنْکَ مِنَ اللَّهِ شَيْئاً وَ

حکم کے واضح راستہ پر لگادیا لہٰذا آپ اسی کا اتباع کریں اور خبرار جاہلوں کی خواہشات کا اتباع نہ کریں (۱۹) یہ لوگ خدا کے مقابلہ میں ذرہ برابر کام آنے والے نہیں ہیں اور

إِنَّ الظَّالِمِينَ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ وَ اللَّهُ وَلِيُّ الْمُتَّقِينَ‌( ۱۹ ) هٰذَا بَصَائِرُ لِلنَّاسِ وَ هُدًى وَ رَحْمَةٌ لِقَوْمٍ يُوقِنُونَ‌( ۲۰ )

ظالمین آپس میں ایک دوسرے کے دوست ہیں تو اللہ صاحبانِ تقویٰ کا سرپرست ہے (۲۰) یہ لوگوں کے لئے روشنی کا مجموعہ اور یقین کرنے والی قوم کے لئے ہدایت اور رحمت ہے

أَمْ حَسِبَ الَّذِينَ اجْتَرَحُوا السَّيِّئَاتِ أَنْ نَجْعَلَهُمْ کَالَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَوَاءً مَحْيَاهُمْ وَ مَمَاتُهُمْ سَاءَ

(۲۱) کیا برائی اختیار کرلینے والوں نے یہ خیال کرلیا ہے کہ ہم انہیں ایمان لانے والوں اور نیک عمل کرنے والوں کے برابر قرار دے دیں گے کہ سب کی موت و حیات ایک جیسی ہو یہ ان لوگوں نے نہایت بدترین

مَا يَحْکُمُونَ‌( ۲۱ ) وَ خَلَقَ اللَّهُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ بِالْحَقِّ وَ لِتُجْزَى کُلُّ نَفْسٍ بِمَا کَسَبَتْ وَ هُمْ لاَ يُظْلَمُونَ‌( ۲۲ )

فیصلہ کیا ہے (۲۲) اور اللہ نے آسمان و زمین کو حق کے ساتھ پیدا کیا ہے اور اس لئے بھی کہ ہر نفس کو اس کے اعمال کا بدلہ دیا جاسکے اور یہاں کسی پر ظلم نہیں کیا جائے گا

۵۰۱

أَفَرَأَيْتَ مَنِ اتَّخَذَ إِلٰهَهُ هَوَاهُ وَأَضَلَّهُ اللَّهُ عَلَى عِلْمٍ وَخَتَمَ عَلَى سَمْعِهِ وَقَلْبِهِ وَجَعَلَ عَلَى بَصَرِهِ غِشَاوَةً فَمَنْ يَهْدِيهِ مِنْ

(۲۳) کیا آپ نے اس شخص کو بھی دیکھا ہے جس نے اپنی خواہش ہی کو خدا بنالیا ہے اور خدا نے اسی حالت کو دیکھ کر اسے گمراہی میں چھوڑ دیا ہے اور اس کے کان اور دل پر مہر لگادی ہے اور اس کی آنکھ پر پردے پڑے ہوئے ہیں اور خدا کے بعد کون ہدایت کرسکتا ہے

بَعْدِ اللَّهِ أَفَلاَ تَذَکَّرُونَ‌( ۲۳ ) وَقَالُوا مَا هِيَ إِلاَّحَيَاتُنَا الدُّنْيَا نَمُوتُ وَنَحْيَا وَمَا يُهْلِکُنَا إِلاَّ الدَّهْرُوَمَا لَهُمْ بِذٰلِکَ مِنْ عِلْمٍ

کیا تم اتنا بھی غور نہیں کرتے ہو (۲۴) اور یہ لوگ کہتے ہیں کہ یہ صرف زندگانی دنیا ہے اسی میں مرتے ہیں اور جیتے ہیں اور زمانہ ہی ہم کو ہلاک کردیتا ہے اور انہیں اس بات کا کوئی علم نہیں ہے کہ

إِنْ هُمْ إِلاَّيَظُنُّونَ‌( ۲۴ ) وَإِذَا تُتْلَى عَلَيْهِمْ آيَاتُنَابَيِّنَاتٍ مَاکَانَ حُجَّتَهُمْ إِلاَّأَنْ قَالُوا ائْتُوابِآبَائِنَاإِنْ کُنْتُمْ صَادِقِينَ‌( ۲۵ )

یہ صرف ان کے خیالات ہیں اور بس (۲۵) اور جب ان کے سامنے ہماری کھلی ہوئی آیات کی تلاوت ہوتی ہے تو ان کی دلیل صرف یہ ہوتی ہے کہ اگر تم سچے ہو تو ہمارے باپ دادا کو زندہ کرکے لے آؤ

قُلِ اللَّهُ يُحْيِيکُمْ ثُمَّ يُمِيتُکُمْ ثُمَّ يَجْمَعُکُمْ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ لاَ رَيْبَ فِيهِ وَ لٰکِنَّ أَکْثَرَ النَّاسِ لاَ يَعْلَمُونَ‌( ۲۶ ) وَ لِلَّهِ

(۲۶) آپ کہہ دیجئے کہ خدا ہی تم کو بھی زندہ رکھے ہے پھر ایک دن موت دے گا اور آخر میں سب کو روز قیامت جمع کرے گا اور اس میں کوئی شک نہیں ہے لیکن اکثر لوگ اس بات کو بھی نہیں سمجھتے ہیں (۲۷) اور اللہ ہی

مُلْکُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَيَوْمَ تَقُومُ السَّاعَةُ يَوْمَئِذٍ يَخْسَرُالْمُبْطِلُونَ‌( ۲۷ ) وَ تَرَى کُلَّ أُمَّةٍ جَاثِيَةً کُلُّ أُمَّةٍ تُدْعَى إِلَى

کے لئے زمین و آسمان کا ملک ہے اور جس دن قیامت قائم ہوگی اس دن اہل باطل کو واقعا خسارہ ہوگا (۲۸) اور آپ ہر قوم کو گھٹنے کے بل بیٹھا ہوا دیکھیں گے اور سب کو ان کے نامئہ اعمال کی طرف

کِتَابِهَا الْيَوْمَ تُجْزَوْنَ مَا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ‌( ۲۸ ) هٰذَا کِتَابُنَا يَنْطِقُ عَلَيْکُمْ بِالْحَقِّ إِنَّا کُنَّانَسْتَنْسِخُ مَا کُنْتُمْ تَعْمَلُونَ‌( ۲۹ )

بلایا جائے گا کہ آج تمہیں تمہارے اعمال کا بدلہ دیا جائے گا (۲۹) یہ ہماری کتاب (نامئہ اعمال) ہے جو حق کے ساتھ بولتی ہے اور ہم اس میں تمہارے اعمال کو برابر لکھوا رہے تھے

فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فَيُدْخِلُهُمْ رَبُّهُمْ فِي رَحْمَتِهِ ذٰلِکَ هُوَ الْفَوْزُ الْمُبِينُ‌( ۳۰ ) وَأَمَّا الَّذِينَ کَفَرُوا أَفَلَمْ

(۳۰) اب جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک اعمال کئے انہیں پروردگار اپنی رحمت میں داخل کرلے گا کہ یہی سب سے نمایاں کامیابی ہے (۳۱) اور جن لوگوں نے کفر اختیار کیا تو کیا

تَکُنْ آيَاتِي تُتْلَى عَلَيْکُمْ فَاسْتَکْبَرْتُمْ وَ کُنْتُمْ قَوْماً مُجْرِمِينَ‌( ۳۱ ) وَ إِذَا قِيلَ إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ وَ السَّاعَةُ لاَ رَيْبَ

تمہارے سامنے ہماری آیات کی تلاوت نہیں ہورہی تھی لیکن تم نے اکڑ سے کام لیا اور بیشک تم ایک مجرم قوم تھے (۳۲) اور جب یہ کہا گیا کہ اللہ کا وعدہ سچا ہے اور قیامت میں کوئی شک نہیں ہے

فِيهَا قُلْتُمْ مَا نَدْرِي مَا السَّاعَةُ إِنْ نَظُنُّ إِلاَّ ظَنّاً وَ مَا نَحْنُ بِمُسْتَيْقِنِينَ‌( ۳۲ )

تو تم نے کہہ دیا کہ ہم تو قیامت نہیں جانتے ہیں ہم اسے ایک خیالی بات سمجھتے ہیں اور ہم اس کا یقین کرنے والے نہیں ہیں

۵۰۲

وَ بَدَا لَهُمْ سَيِّئَاتُ مَا عَمِلُوا وَ حَاقَ بِهِمْ مَا کَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِءُونَ‌( ۳۳ ) وَ قِيلَ الْيَوْمَ نَنْسَاکُمْ کَمَا نَسِيتُمْ لِقَاءَ

(۳۳) اور ان کے لئے ان کے اعمال کی برائیاں ثابت ہوگئیں اور انہیں اسی عذاب نے گھیر لیا جس کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے (۳۴) اور ان سے کہا گیا کہ ہم تمہیں آج اسی طرح نظر انداز کردیں گے جس طرح تم نے

يَوْمِکُمْ هٰذَا وَ مَأْوَاکُمُ النَّارُ وَ مَا لَکُمْ مِنْ نَاصِرِينَ‌( ۳۴ ) ذٰلِکُمْ بِأَنَّکُمُ اتَّخَذْتُمْ آيَاتِ اللَّهِ هُزُواً وَ غَرَّتْکُمُ الْحَيَاةُ

آج کے دن کی ملاقات کو بھلادیا تھا اور تم سب کا انجام جہّنم ہے اور تمہارا کوئی مددگار نہیں ہے (۳۵) یہ سب اس لئے ہے کہ تم نے آیات الہٰی کا مذاق بنایا تھا اور تمہیں زندگانی

الدُّنْيَا فَالْيَوْمَ لاَ يُخْرَجُونَ مِنْهَا وَ لاَ هُمْ يُسْتَعْتَبُونَ‌( ۳۵ ) فَلِلَّهِ الْحَمْدُ رَبِّ السَّمَاوَاتِ وَ رَبِّ الْأَرْضِ رَبِّ

دنیا نے دھوکے میں رکھا تھا تو آج یہ لوگ عذاب سے باہرنہیں نکالے جائیں گے اور انہیں معافی مانگنے کا موقع بھی نہیں دیا جائے گا (۳۶) ساری حمد اسی خدا کے لئے ہے جو آسمان و زمین اور تمام

الْعَالَمِينَ‌( ۳۶ ) وَ لَهُ الْکِبْرِيَاءُ فِي السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ هُوَ الْعَزِيزُ الْحَکِيمُ‌( ۳۷ )

عالمین کا پروردگار اور مالک ہے (۳۷) اسی کے لئے آسمان و زمین میں بزرگی اور کبریائی ہے اور وہی صاحبِ عزّت اور حکمت والا ہے

( سورة الأحقاف)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

حم‌( ۱ ) تَنْزِيلُ الْکِتَابِ مِنَ اللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَکِيمِ‌( ۲ ) مَا خَلَقْنَا السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضَ وَ مَا بَيْنَهُمَا إِلاَّ بِالْحَقِّ وَ

(۱)حم (۲) یہ خدائے عزیز و حکیم کی نازل کی ہوئی کتاب ہے (۳) ہم نے آسمان و زمین اور ان کے درمیان کی تمام مخلوقات کو حق کے ساتھ اور

أَجَلٍ مُسَمًّى وَ الَّذِينَ کَفَرُوا عَمَّا أُنْذِرُوا مُعْرِضُونَ‌( ۳ ) قُلْ أَ رَأَيْتُمْ مَا تَدْعُونَ مِنْ دُونِ اللَّهِ أَرُونِي مَا ذَا خَلَقُوا

ایک مقررہ مدّت کے ساتھ پیدا کیا ہے اور جن لوگوں نے کفر اختیار کرلیا وہ ان باتوں سے کنارہ کش ہوگئے ہیں جن سے انہیں ڈرایا گیا ہے (۴) تو آپ کہہ دیں کہ کیا تم نے ان لوگوں کو دیکھا ہے جنہیں خدا کو چھوڑ کر پکارتے ہو ذ را مجھے بھی دکھلاؤ کہ

مِنَ الْأَرْضِ أَمْ لَهُمْ شِرْکٌ فِي السَّمَاوَاتِ ائْتُونِي بِکِتَابٍ مِنْ قَبْلِ هٰذَا أَوْ أَثَارَةٍ مِنْ عِلْمٍ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِينَ‌( ۴ ) وَ

انہوں نے زمین میں کیا پیدا کیا ہے یا ان کی آسمان میں کیا شرکت ہے - پھر اگر تم سچے ہو تو اس سے پہلے کی کوئی کتاب یا علم کا کوئی بقیہ ہمارے سامنے پیش کرو (۵) اور اس

مَنْ أَضَلُّ مِمَّنْ يَدْعُو مِنْ دُونِ اللَّهِ مَنْ لاَ يَسْتَجِيبُ لَهُ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَ هُمْ عَنْ دُعَائِهِمْ غَافِلُونَ‌( ۵ )

سےزیادہ گمراہ کون ہے جو خدا کو چھوڑ کر ان کو پکارتا ہےجو قیامت تک اس کی آواز کا جواب نہیں دے سکتے ہیں اور ان کی آواز کی طرف سے غافل بھی ہیں

۵۰۳

وَ إِذَا حُشِرَ النَّاسُ کَانُوا لَهُمْ أَعْدَاءً وَ کَانُوا بِعِبَادَتِهِمْ کَافِرِينَ‌( ۶ ) وَ إِذَا تُتْلَى عَلَيْهِمْ آيَاتُنَا بَيِّنَاتٍ قَالَ الَّذِينَ

(۶) اور جب سارے لوگ قیامت میں محشور ہوں گے تو یہ معبود ان کے دشمن ہوجائیں گے اور ان کی عبادت کا انکار کرنے لگیں گے (۷) اور جب ان کے سامنے ہماری روشن آیات کی تلاوت کی جاتی ہے تو

کَفَرُوا لِلْحَقِّ لَمَّا جَاءَهُمْ هٰذَا سِحْرٌ مُبِينٌ‌( ۷ ) أَمْ يَقُولُونَ افْتَرَاهُ قُلْ إِنِ افْتَرَيْتُهُ فَلاَ تَمْلِکُونَ لِي مِنَ اللَّهِ شَيْئاً

یہ کفار حق کے آنے کے بعد اس کے بارے میں یہی کہتے ہیں کہ یہ کِھلا ہوا جادو ہے (۸) تو کیا یہ لوگ یہ کہتے ہیں کہ رسول نے افترا کیا ہے تو آپ کہہ دیجئے کہ اگر میں نے افترا کیا ہے تو تم میرے کام آنے والے نہیں ہو

هُوَ أَعْلَمُ بِمَا تُفِيضُونَ فِيهِ کَفَى بِهِ شَهِيداً بَيْنِي وَ بَيْنَکُمْ وَ هُوَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ( ۸ ) قُلْ مَا کُنْتُ بِدْعاً مِنَ

اور خدا خوب جانتا ہے کہ تم اس کے بارے میں کیا کیا باتیں کرتے ہو اور میرے اور تمہارے درمیان گواہی کے لئے وہی کافی ہے اور وہی بہت بخشنے والا اور مہربان ہے (۹) آپ کہہ دیجئے کہ میں کوئی نئے قسم کا

الرُّسُلِ وَ مَا أَدْرِي مَا يُفْعَلُ بِي وَ لاَ بِکُمْ إِنْ أَتَّبِعُ إِلاَّ مَا يُوحَى إِلَيَّ وَ مَا أَنَا إِلاَّ نَذِيرٌ مُبِينٌ‌( ۹ ) قُلْ أَ رَأَيْتُمْ إِنْ

رسول نہیں ہوں اور مجھے نہیں معلوم کہ میرے اور تمہارے ساتھ کیا برتاؤ کیا جائے گا میں تو صرف وحی الہٰی کا اتباع کرتا ہوں اور صرف واضح طور پر عذاب الٰہی سے ڈرانے والا ہوں (۱۰) کہہ دیجئے کہ تمہارا کیا خیال ہے

کَانَ مِنْ عِنْدِ اللَّهِ وَ کَفَرْتُمْ بِهِ وَ شَهِدَ شَاهِدٌ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ عَلَى مِثْلِهِ فَآمَنَ وَ اسْتَکْبَرْتُمْ إِنَّ اللَّهَ لاَ يَهْدِي

اگر یہ قرآن اللہ کی طرف سے ہے اور تم نے اس کا انکار کردیا جب کہ بنی اسرائیل کاایک گواہ ایسی ہی بات کی گواہی دے چکا ہے اور وہ ایمان بھی لایا ہے اور پھر بھی تم نے غرور سے کام لیا ہے بیشک اللہ

الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ‌( ۱۰ ) وَ قَالَ الَّذِينَ کَفَرُوا لِلَّذِينَ آمَنُوا لَوْ کَانَ خَيْراً مَا سَبَقُونَا إِلَيْهِ وَ إِذْ لَمْ يَهْتَدُوا بِهِ

ظالمین کی ہدایت کرنے والا نہیں ہے (۱۱) اور یہ کفار ایمان والوں سے کہتے ہیں کہ اگر یہ دین بہتر ہوتا تو یہ لوگ ہم سے آگے اس کی طرف نہ دوڑ پڑتے اور جب ان لوگوں نے خود ہدایت نہیں حاصل کی

فَسَيَقُولُونَ هٰذَا إِفْکٌ قَدِيمٌ‌( ۱۱ ) وَ مِنْ قَبْلِهِ کِتَابُ مُوسَى إِمَاماً وَ رَحْمَةً وَ هٰذَا کِتَابٌ مُصَدِّقٌ لِسَاناً عَرَبِيّاً لِيُنْذِرَ

تو اب کہتے ہیں کہ یہ بہت پرانا جھوٹ ہے (۱۲) اور اس سے پہلے موسٰی علیہ السّلام کی کتاب تھی جو رہنما اور رحمت تھی اور یہ کتاب عربی زبان میں سب کی تصدیق کرنے والی ہے

الَّذِينَ ظَلَمُوا وَبُشْرَى لِلْمُحْسِنِينَ‌( ۱۲ ) إِنَّ الَّذِينَ قَالُوا رَبُّنَا اللَّهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوا فَلاَخَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلاَ هُمْ يَحْزَنُونَ‌( ۱۳ )

تاکہ ظلم کرنے والوں کو عذاب الہٰی سے ڈرائے اور یہ نیک کرداروں کے لئے مجسمئہ بشارت ہے (۱۳) بیشک جن لوگوں نے اللہ کو اپنا رب کہا اور اسی پر جمے رہے ان کے لئے نہ کوئی خوف ہے اور نہ وہ رنجیدہ ہونے والے ہیں

۵۰۴

أُولٰئِکَ أَصْحَابُ الْجَنَّةِ خَالِدِينَ فِيهَا جَزَاءً بِمَا کَانُوا يَعْمَلُونَ‌( ۱۴ ) وَوَصَّيْنَا الْإِنْسَانَ بِوَالِدَيْهِ إِحْسَاناً حَمَلَتْهُ أُمُّهُ کُرْهاً

(۱۴) یہی لوگ درحقیقت جنّت والے ہیں اور اسی میں ہمیشہ رہنے والے ہیں کہ یہی ان کے اعمال کی حقیقی جزا ہے (۱۵) اور ہم نے انسان کو اس کے ماں باپ کے ساتھ نیک برتاؤ کرنے کی نصیحت کی کہ اس کی ماں نے بڑے رنج کے ساتھ اسے شکم میں رکھا ہے

وَوَضَعَتْهُ کُرْهاً وَحَمْلُهُ وَفِصَالُهُ ثَلاَثُونَ شَهْراًحَتَّى إِذَابَلَغَ أَشُدَّهُ وَبَلَغَ أَرْبَعِينَ سَنَةً قَالَ رَبِّ أَوْزِعْنِي أَنْ أَشْکُرَ نِعْمَتَکَ

اور پھر بڑی تکلیف کے ساتھ پیدا کیا ہے اور اس کے حمل اور دودھ بڑھائی کا کل زمانہ تیس مہینے کا ہے یہاں تک کہ جب وہ توانائی کو پہنچ گیا اور چالیس برس کا ہوگیا تو اس نے دعا کی کہ پروردگار مجھے توفیق دے کہ میں تیری اس نعمت کا شکریہ

الَّتِي أَنْعَمْتَ عَلَيَّ وَعَلَى وَالِدَيَّ وَأَنْ أَعْمَلَ صَالِحاًتَرْضَاهُ وَأَصْلِحْ لِي فِي ذُرِّيَّتِي إِنِّي تُبْتُ إِلَيْکَ وَإِنِّي مِنَ الْمُسْلِمِينَ‌( ۱۵ )

ادا کروں جو تو نے مجھے اور میرے والدین کو عطا کی ہے اور ایسا نیک عمل کروں کہ تو راضی ہوجائے اور میری ذریت میں بھی صلاح و تقویٰ قرار دے کہ میں تیری ہی طرف متوجہ ہوں اور تیرے فرمانبردار بندوں میں ہوں

أُولٰئِکَ الَّذِينَ نَتَقَبَّلُ عَنْهُمْ أَحْسَنَ مَا عَمِلُوا وَنَتَجَاوَزُ عَنْ سَيِّئَاتِهِمْ فِي أَصْحَابِ الْجَنَّةِ وَعْدَ الصِّدْقِ الَّذِي کَانُوا

(۱۶) یہی وہ لوگ ہیں جن کے بہترین اعمال کو ہم قبول کرتے ہیں اور ان کی برائیوں سے درگزر کرتے ہیں یہ اصحاب جنّت میں ہیں اور یہ خدا کا وہ وعدہ ہے جو ان سے

يُوعَدُونَ‌( ۱۶ ) وَالَّذِي قَالَ لِوَالِدَيْهِ أُفٍّ لَکُمَا أَتَعِدَانِنِي أَنْ أُخْرَجَ وَ قَدْ خَلَتِ الْقُرُونُ مِنْ قَبْلِي وَ هُمَا يَسْتَغِيثَانِ اللَّهَ

برابر کیا جارہا تھا (۱۷) اور جس نے اپنے ماں باپ سے یہ کہا کہ تمہارے لئے حیف ہے کہ تم مجھے اس بات سے ڈراتے ہو کہ میں دوبارہ قبر سے نکالا جاؤں گا حالانکہ مجھ سے پہلے بہت سی قومیں گزر چکی ہیں اور وہ دونوں فریاد کررہے تھے کہ

وَيْلَکَ آمِنْ إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ فَيَقُولُ مَا هٰذَا إِلاَّ أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ‌( ۱۷ ) أُولٰئِکَ الَّذِينَ حَقَّ عَلَيْهِمُ الْقَوْلُ فِي أُمَمٍ قَدْ

یہ بڑی افسوس ناک بات ہے بیٹا ایمان لے آ - خدا کا وعدہ بالکل سچا ہے تو کہنے لگا کہ یہ سب پرانے لوگوں کے افسانے ہیں (۱۸) یہی وہ لوگ ہیں جن پر عذاب ثابت ہوچکا ہے ان امّتوں میں

خَلَتْ مِنْ قَبْلِهِمْ مِنَ الْجِنِّ وَ الْإِنْسِ إِنَّهُمْ کَانُوا خَاسِرِينَ‌( ۱۸ ) وَلِکُلٍّ دَرَجَاتٌ مِمَّا عَمِلُوا وَ لِيُوَفِّيَهُمْ أَعْمَالَهُمْ وَ هُمْ

جو انسان و جّنات میں ان سے پہلے گزر چکی ہیں کہ بیشک یہ سب گھاٹے میں رہنے والے ہیں (۱۹) اور ہر ایک کے لئے اس کے اعمال کے مطابق درجات ہوں گے اور یہ اس لئے کہ خدا ان کے اعمال کا پورا پورا بدلہ دیدے اور ان پر کسی

لاَ يُظْلَمُونَ‌( ۱۹ ) وَ يَوْمَ يُعْرَضُ الَّذِينَ کَفَرُوا عَلَى النَّارِ أَذْهَبْتُمْ طَيِّبَاتِکُمْ فِي حَيَاتِکُمُ الدُّنْيَا وَ اسْتَمْتَعْتُمْ بِهَا

طرح کا ظلم نہیں کیا جائے گا (۲۰) اور جس دن کفار کو جہنمّ کے سامنے پیش کیا جائے گا کہ تم نے اپنے سارے مزے دنیاہی کی زندگی میں لے لئے اور وہاں آرام کرلیا تو آج ذلّت

فَالْيَوْمَ تُجْزَوْنَ عَذَابَ الْهُونِ بِمَا کُنْتُمْ تَسْتَکْبِرُونَ فِي الْأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَ بِمَا کُنْتُمْ تَفْسُقُونَ‌( ۲۰ )

کے عذاب کی سزادی جائے گی کہ تم روئے زمین میں بلاوجہ اکڑ رہے تھے اور اپنے پروردگار کے احکام کی نافرمانی کررہے تھے

۵۰۵

وَ اذْکُرْ أَخَا عَادٍ إِذْ أَنْذَرَ قَوْمَهُ بِالْأَحْقَافِ وَ قَدْ خَلَتِ النُّذُرُ مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ وَ مِنْ خَلْفِهِ أَلاَّ تَعْبُدُوا إِلاَّ اللَّهَ إِنِّي

(۲۱) اور قوم عاد کے بھائی ہود کو یاد کیجئے کہ انہوں نے اپنی قوم کو احقاف میں ڈرایا اور ان کے قبل و بعد بہت سے پیغمبرعلیہ السّلام گزر چکے ہیں کہ خبردار اللہ کے علاوہ کسی کی عبادت نہ کرو میں

أَخَافُ عَلَيْکُمْ عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ‌( ۲۱ ) قَالُوا أَجِئْتَنَا لِتَأْفِکَنَا عَنْ آلِهَتِنَا فَأْتِنَا بِمَا تَعِدُنَا إِنْ کُنْتَ مِنَ الصَّادِقِينَ‌( ۲۲ )

تمہارے بارے میں ایک بڑے سخت دن کے عذاب سے خوفزدہ ہوں (۲۲) ان لوگوں نے کہا کہ کیا تم اسی لئے آئے ہو کہ ہمیں ہمارے خداؤں سے منحرف کردو تو اس عذاب کو لے آؤ جس سے ہمیں ڈرا رہے ہو اگر اپنی بات میں سچے ہو

قَالَ إِنَّمَا الْعِلْمُ عِنْدَ اللَّهِ وَ أُبَلِّغُکُمْ مَا أُرْسِلْتُ بِهِ وَ لٰکِنِّي أَرَاکُمْ قَوْماً تَجْهَلُونَ‌( ۲۳ ) فَلَمَّا رَأَوْهُ عَارِضاً مُسْتَقْبِلَ

(۲۳) انہوں نے کہا کہ علم تو بس خدا کے پاس ہے اور میں اسی کے پیغام کو پہنچادیتا ہوں جو میرے حوالے کیا گیا ہے لیکن میں تمہیں بہرحال جاہل قوم سمجھ رہا ہوں (۲۴) اس کے بعد جب ان لوگوں نے بادل کو دیکھا کہ ان کی وادیوں کی طرف چلا آرہا ہے

أَوْدِيَتِهِمْ قَالُوا هٰذَا عَارِضٌ مُمْطِرُنَا بَلْ هُوَ مَا اسْتَعْجَلْتُمْ بِهِ رِيحٌ فِيهَا عَذَابٌ أَلِيمٌ‌( ۲۴ ) تُدَمِّرُ کُلَّ شَيْ‌ءٍ بِأَمْرِ

تو کہنے لگے کہ یہ بادل ہمارے اوپر برسنے والا ہے.... حالانکہ یہ وہی عذاب ہے جس کی تمہیں جلدی تھی یہ وہی ہوا ہے جس کے اندر دردناک عذاب ہے

(۲۵) یہ حکم خدا سے ہر شے کو تباہ و برباد کردے گی.

رَبِّهَا فَأَصْبَحُوا لاَ يُرَى إِلاَّ مَسَاکِنُهُمْ کَذٰلِکَ نَجْزِي الْقَوْمَ الْمُجْرِمِينَ‌( ۲۵ ) وَ لَقَدْ مَکَّنَّاهُمْ فِيمَا إِنْ مَکَّنَّاکُمْ

نتیجہ یہ ہوا کہ سوائے مکانات کے کچھ نہ نظر آیا اور ہم اسی طرح مجرم قوم کو سزا دیا کرتے ہیں (۲۶) اور یقینا ہم نے ان کو وہ اختیارات دیئے تھے جو تم کو نہیں دیئے ہیں

فِيهِ وَ جَعَلْنَا لَهُمْ سَمْعاً وَ أَبْصَاراً وَ أَفْئِدَةً فَمَا أَغْنَى عَنْهُمْ سَمْعُهُمْ وَ لاَ أَبْصَارُهُمْ وَ لاَ أَفْئِدَتُهُمْ مِنْ شَيْ‌ءٍ إِذْ

اور ان کے لئے کان, آنکھ, دل سب قرار دیئے تھے لیکن نہ انہیں کانوں نے کوئی فائدہ پہنچایا اور نہ آنکھوں اور دلوں نے کہ وہ آیات الٰہی کا انکار کرنے

کَانُوا يَجْحَدُونَ بِآيَاتِ اللَّهِ وَ حَاقَ بِهِمْ مَا کَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِءُونَ‌( ۲۶ ) وَ لَقَدْ أَهْلَکْنَا مَا حَوْلَکُمْ مِنَ الْقُرَى وَ

والے افراد تھے اور انہیں عذاب نے گھیر لیا جس کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے (۲۷) اور یقینا ہم نے تمہارے گرد بہت سی بستیوں کو تباہ کردیا ہے اور اپنی

صَرَّفْنَا الْآيَاتِ لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ‌( ۲۷ ) فَلَوْ لاَ نَصَرَهُمُ الَّذِينَ اتَّخَذُوا مِنْ دُونِ اللَّهِ قُرْبَاناً آلِهَةً بَلْ ضَلُّوا عَنْهُمْ وَ

نشانیوں کو پلٹ پلٹ کر دکھلایا ہے کہ شاید یہ حق کی طرف واپس آجائیں (۲۸) تو وہ لوگ ان کے کام کیوں نہیں آئے جن کو انہوں نے خدا کو چھوڑ کر وسیلہ تقرب کے طور پر خدا بنالیا تھا بلکہ وہ تو غائب ہی ہوگئے اور یہ ان لوگوں کا

ذٰلِکَ إِفْکُهُمْ وَ مَا کَانُوا يَفْتَرُونَ‌( ۲۸ )

وہ جھوٹ اور افترا ہے جو وہ برابر تیار کیا کرتے تھے

۵۰۶

وَ إِذْ صَرَفْنَا إِلَيْکَ نَفَراً مِنَ الْجِنِّ يَسْتَمِعُونَ الْقُرْآنَ فَلَمَّا حَضَرُوهُ قَالُوا أَنْصِتُوا فَلَمَّا قُضِيَ وَلَّوْا إِلَى قَوْمِهِمْ

(۲۹) اور جب ہم نے جنات میں سے ایک گروہ کو آپ کی طرف متوجہ کیا کہ قرآن سنیں تو جب وہ حاضر ہوئے تو آپس میں کہنے لگے کہ خاموشی سے سنو پھر جب تلاوت تمام ہوگئی تو فورا پلٹ کر اپنی قوم کی طرف

مُنْذِرِينَ‌( ۲۹ ) قَالُوا يَا قَوْمَنَا إِنَّا سَمِعْنَا کِتَاباً أُنْزِلَ مِنْ بَعْدِ مُوسَى مُصَدِّقاً لِمَا بَيْنَ يَدَيْهِ يَهْدِي إِلَى الْحَقِّ وَ إِلَى

ڈرانے والے بن کر آگئے (۳۰) کہنے لگے کہ اے قوم والو ہم نے ایک کتاب کو سنا ہے جو موسٰی علیہ السّلام کے بعد نازل ہوئی ہے یہ اپنے پہلے والی کتابوں کی تصدیق کرنے والی ہے اور حق و انصاف اور

طَرِيقٍ مُسْتَقِيمٍ‌( ۳۰ ) يَا قَوْمَنَا أَجِيبُوا دَاعِيَ اللَّهِ وَ آمِنُوا بِهِ يَغْفِرْ لَکُمْ مِنْ ذُنُوبِکُمْ وَ يُجِرْکُمْ مِنْ عَذَابٍ أَلِيمٍ‌( ۳۱ )

سیدھے راستہ کی طرف ہدایت کرنے والی ہے (۳۱) قوم والو اللہ کی طرف دعوت دینے والے کی آواز پر لبیک کہو اور اس پر ایمان لے آؤ تاکہ اللہ تمہارے گناہوں کو بخش دے اور تمہیں دردناک عذاب سے پناہ دے دے

وَ مَنْ لاَ يُجِبْ دَاعِيَ اللَّهِ فَلَيْسَ بِمُعْجِزٍ فِي الْأَرْضِ وَ لَيْسَ لَهُ مِنْ دُونِهِ أَوْلِيَاءُ أُولٰئِکَ فِي ضَلاَلٍ مُبِينٍ‌( ۳۲ )

(۳۲) اور جو بھی داعی الٰہی کی آواز پر لبیک نہیں کہے گا وہ روئے زمین پر خدا کو عاجز نہیں کرسکتا ہے اور اس کے لئے خدا کے علاوہ کوئی سرپرست بھی نہیں ہے بیشک یہ لوگ کھلی ہوئی گمراہی میں مبتلا ہیں

أَ وَ لَمْ يَرَوْا أَنَّ اللَّهَ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضَ وَ لَمْ يَعْيَ بِخَلْقِهِنَّ بِقَادِرٍ عَلَى أَنْ يُحْيِيَ الْمَوْتَى بَلَى إِنَّهُ

(۳۳) کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ جس خدا نے آسمان و زمین کو پیدا کیا ہے اور وہ ان کی تخلیق سے عاجز نہیں تھا وہ اس بات پر بھی قادر ہے کہ مردوں کو زندہ کردے کہ یقینا

عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيرٌ( ۳۳ ) وَ يَوْمَ يُعْرَضُ الَّذِينَ کَفَرُوا عَلَى النَّارِ أَ لَيْسَ هٰذَا بِالْحَقِّ قَالُوا بَلَى وَ رَبِّنَا قَالَ

وہ ہر شے پر قدرت رکھنے والا ہے (۳۴) اور جس دن یہ کفاّر جہّنم کے سامنے پیش کئے جائیں گے کہ کیا یہ حق نہیں ہے تو سب کہیں گے کہ بیشک پروردگار کی قسم یہ سب حق ہے تو ارشاد ہوگا کہ

فَذُوقُوا الْعَذَابَ بِمَا کُنْتُمْ تَکْفُرُونَ‌( ۳۴ ) فَاصْبِرْ کَمَا صَبَرَ أُولُوا الْعَزْمِ مِنَ الرُّسُلِ وَ لاَ تَسْتَعْجِلْ لَهُمْ کَأَنَّهُمْ يَوْمَ

اب عذاب کا مزہ چکھو کہ تم پہلے اس کا انکار کررہے تھے (۳۵) پیغمبر آپ اسی طرح صبر کریں جس طرح پہلے کے صاحبان عزم رسولوں نے صبر کیا ہے اور عذاب کے لئے جلدی نہ کریں یہ لوگ جس دن بھی اس عذاب کو دیکھیں گے جس سے ڈرایا جارہا ہے

يَرَوْنَ مَا يُوعَدُونَ لَمْ يَلْبَثُوا إِلاَّ سَاعَةً مِنْ نَهَارٍ بَلاَغٌ فَهَلْ يُهْلَکُ إِلاَّ الْقَوْمُ الْفَاسِقُونَ‌( ۳۵ )

تو ایسا محسوس کریں گے جیسے دنیا میں ایک دن کی ایک گھڑی ہی ٹہرے ہیں یہ قرآن اتمام حجت ہے اور کیا فاسقوں کے علاوہ کسی اور قوم کو ہلاک کیا جائے گا

۵۰۷

( سورة محمد)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

الَّذِينَ کَفَرُوا وَصَدُّواعَنْ سَبِيلِ اللَّهِ أَضَلَّ أَعْمَالَهُمْ‌( ۱ ) وَالَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَآمَنُوابِمَانُزِّلَ عَلَى مُحَمَّدٍ وَهُوَ

(۱) جن لوگوں نے کفر کیا اور لوگوں کو راہ خدا سے روکا خدا نے ان کے اعمال کو برباد کردیا (۲) اور جن لوگوں نے ایمان اختیار کیا اور نیک اعمال کئے اور جو کچھ محمد پر نازل کیا گیا ہے اور پروردگار کی طرف سے برحق بھی ہے اس پر ایمان

الْحَقُّ مِنْ رَبِّهِمْ کَفَّرَ عَنْهُمْ سَيِّئَاتِهِمْ وَ أَصْلَحَ بَالَهُمْ‌( ۲ ) ذٰلِکَ بِأَنَّ الَّذِينَ کَفَرُوا اتَّبَعُوا الْبَاطِلَ وَ أَنَّ الَّذِينَ آمَنُوا اتَّبَعُوا

لے آئے تو خدا نے ان کی برائیوں کو دور کردیا اور ان کے حالات کی اصلاح کردی (۳) یہ اس لئے کہ کفار نے باطل کا اتباع کیا ہے اور صاحبانِ ایمان نے اپنے پروردگار کی طرف سے آنے والے

الْحَقَّ مِنْ رَبِّهِمْ کَذٰلِکَ يَضْرِبُ اللَّهُ لِلنَّاسِ أَمْثَالَهُمْ‌( ۳ ) فَإِذَالَقِيتُمُ الَّذِينَ کَفَرُوافَضَرْبَ الرِّقَابِ حَتَّى إِذَاأَثْخَنْتُمُوهُمْ

حق کا اتباع کیا ہے اور خدا اسی طرح لوگوں کے لئے مثالیں بیان کرتا ہے (۴) پس جب کفار سے مقابلہ ہو تو ان کی گردنیں اڑادو

فَشُدُّوا الْوَثَاقَ فَإِمَّا مَنّاً بَعْدُ وَ إِمَّا فِدَاءً حَتَّى تَضَعَ الْحَرْبُ أَوْزَارَهَا ذٰلِکَ وَلَوْ يَشَاءُ اللَّهُ لاَنْتَصَرَ مِنْهُمْ وَ لٰکِنْ لِيَبْلُوَ

یہاں تک کہ جب زخموں سے چور ہوجائیں تو ان کی مشکیں باندھ لو پھر اس کے بعد چاہے احسان کرکے چھوڑ دیا جائے یا فدیہ لے لیا جائے یہاں تک کہ جنگ اپنے ہتھیار رکھ دے - یہ یاد رکھنا اور اگر خدا چاہتا تو خود ہی ان سے بدلہ لے لیتا لیکن وہ ایک کو دوسرے کے ذریعہ آزمانا چاہتا ہے

بَعْضَکُمْ بِبَعْضٍ وَ الَّذِينَ قُتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَلَنْ يُضِلَّ أَعْمَالَهُمْ‌( ۴ ) سَيَهْدِيهِمْ وَ يُصْلِحُ بَالَهُمْ‌( ۵ ) وَ يُدْخِلُهُمُ الْجَنَّةَ

اور جو لوگ اس کی راہ میں قتل ہوئے وہ ان کے اعمال کو ضائع نہیں کرسکتا ہے (۵) وہ عنقریب انہیں منزل تک پہنچادے گا اور ان کی حالت سنوار دے گا (۶) وہ انہیں اس جنّت میں داخل کرے گا جو انہیں پہلے سے

عَرَّفَهَا لَهُمْ‌( ۶ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ تَنْصُرُوا اللَّهَ يَنْصُرْکُمْ وَ يُثَبِّتْ أَقْدَامَکُمْ‌( ۷ ) وَ الَّذِينَ کَفَرُوا فَتَعْساً لَهُمْ وَ أَضَلَّ

پہنچوا چکا ہے (۷) ایمان والو اگر تم اللہ کی مدد کرو گے تو اللہ بھی تمہاری مدد کرے گا اور

أَعْمَالَهُمْ‌( ۸ ) ذٰلِکَ بِأَنَّهُمْ کَرِهُوا مَا أَنْزَلَ اللَّهُ فَأَحْبَطَ أَعْمَالَهُمْ‌( ۹ ) أَفَلَمْ يَسِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَيَنْظُرُوا کَيْفَ کَانَ عَاقِبَةُ

تمہیں ثابت قدم بنادے گا (۸) اور جن لوگوں نے کفر اختیار کیا ان کے واسطے ڈگمگاہٹ ہے اور ان کے اعمال برباد ہیں (۹) یہ اس لئے کہ انہوں نے خدا کے نازل کئے ہوئے احکام کو برا سمجھا تو خدا نے بھی ان کے اعمال کو ضائع کردیا (۱۰) تو کیا ان لوگوں نے زمین میں سیر نہیں کی ہے کہ دیکھتے کہ ان سے پہلے والوں کا کیا انجام ہوا ہے

الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ دَمَّرَاللَّهُ عَلَيْهِمْ وَلِلْکَافِرِينَ أَمْثَالُهَا( ۱۰ ) ذٰلِکَ بِأَنَّ اللَّهَ مَوْلَى الَّذِينَ آمَنُواوَأَنَّ الْکَافِرِينَ لاَمَوْلَى لَهُمْ‌( ۱۱ )

بیشک اللہ نے انہیں تباہ و برباد کردیا ہے اور کفاّر کے لئے بالکل ایسی ہی سزا مقرر ہے (۱۱) یہ سب اس لئے ہے کہ اللہ صاحبانِ ایمان کا مولا اور سرپرست ہے اور کافروں کا کوئی پرسانِ حال نہیں ہے

۵۰۸

إِنَّ اللَّهَ يُدْخِلُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُوَالَّذِينَ کَفَرُوا يَتَمَتَّعُونَ وَيَأْکُلُونَ کَمَا

(۱۲) بیشک جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک اعمال انجام دیئے خدا انہیں ایسے باغات میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی اور جن لوگوں نے کفر اختیار کیا وہ مزے کررہے ہیں اور اسی طرح کھارہے ہیں جس طرح جانور

تَأْکُلُ الْأَنْعَامُ وَالنَّارُمَثْوًى لَهُمْ‌( ۱۲ ) وَکَأَيِّنْ مِنْ قَرْيَةٍ هِيَ أَشَدُّ قُوَّةًمِنْ قَرْيَتِکَ الَّتِي أَخْرَجَتْکَ أَهْلَکْنَاهُمْ فَلاَنَاصِرَ

کھاتے ہیں اور ان کا آخری ٹھکانا جہّنم ہی ہے (۱۳) اور کتنی ہی بستیاں تھیں جو تمہاری اس بستی سے کہیں زیادہ طاقتور تھیں جس نے تمہیں نکال دیا ہے جب ہم نے انہیں ہلاک کردیا تو کوئی مدد کرنے والا بھی

لَهُمْ‌( ۱۳ ) أَفَمَنْ کَانَ عَلَى بَيِّنَةٍ مِنْ رَبِّهِ کَمَنْ زُيِّنَ لَهُ سُوءُ عَمَلِهِ وَاتَّبَعُوا أَهْوَاءَهُمْ‌( ۱۴ ) مَثَلُ الْجَنَّةِ الَّتِي وُعِدَ الْمُتَّقُونَ

نہ پیدا ہوا (۱۴) تو کیا جس کے پاس پروردگار کی طرف سے کھلی ہوئی دلیل موجود ہے وہ اس کے مثل ہوسکتاہے جس کے لئے اس کے بدترین اعمال سنوار دیئے گئے ہیں اور پھر ان لوگوں نے اپنی خواہشات کا اتباع کرلیا ہے (۱۵) اس جنّت کی صفت جس کا صاحبانِ تقویٰ سے وعدہ کیا گیا ہے

فِيهَاأَنْهَارٌ مِنْ مَاءٍغَيْرِ آسِنٍ وَأَنْهَارٌمِنْ لَبَنٍ لَمْ يَتَغَيَّرْ طَعْمُهُ وَأَنْهَارٌ مِنْ خَمْرٍ لَذَّةٍ لِلشَّارِبِينَ وَأَنْهَارٌ مِنْ عَسَلٍ مُصَفًّى

یہ ہے کہ اس میں ایسے پانی کی نہریں ہیں جس میں کسی طرح کی بو نہیں ہے اور کچھ نہریں دودھ کی بھی ہیں جن کا مزہ بدلتا ہی نہیں ہے اور کچھ نہریں شراب کی بھی ہیں جن میں پینے والوں کے لئے لذّت ہے اور کچھ نہریں صاف و شفاف شہد کی ہیں

وَلَهُمْ فِيهَا مِنْ کُلِّ الثَّمَرَاتِ وَمَغْفِرَةٌ مِنْ رَبِّهِمْ کَمَنْ هُوَخَالِدٌ فِي النَّارِ وَسُقُوا مَاءًحَمِيماً فَقَطَّعَ أَمْعَاءَهُمْ‌( ۱۵ ) وَ مِنْهُمْ

اور ان کے لئے ہر طرح کے میوے بھی ہیں اور پروردگار کی طرف سے مغفرت بھی ہے تو کیا یہ متقی افراد ان کے جیسے ہوسکتے ہیں جو ہمیشہ جہّنم میں رہنے والے ہیں اور جنہیں گرما گرم پانی پلایا جائے گا جس سے آنتیں ٹکڑے ٹکڑے ہوجائیں گی (۱۶) اور ان میں سے کچھ

مَنْ يَسْتَمِعُ إِلَيْکَ حَتَّى إِذَا خَرَجُوامِنْ عِنْدِکَ قَالُوالِلَّذِينَ أُوتُواالْعِلْمَ مَاذَاقَالَ آنِفاًأُولٰئِکَ الَّذِينَ طَبَعَ اللَّهُ عَلَى قُلُوبِهِمْ

افراد ایسے بھی ہیں جو آپ کی باتیں بظاہر غور سے سنتے ہیں اس کے بعد جب آپ کے پاس سے باہر نکلتے ہیں تو جن لوگوں کو علم دیا گیا ہے ان سے کہتے ہیں کہ انہوں نے ابھی کیا کہا تھا یہی وہ لوگ ہیں جن کے دلوں پر خدا نے مہر لگادی ہے

وَ اتَّبَعُوا أَهْوَاءَهُمْ‌( ۱۶ ) وَالَّذِينَ اهْتَدَوْا زَادَهُمْ هُدًى وَ آتَاهُمْ تَقْوَاهُمْ‌( ۱۷ ) فَهَلْ يَنْظُرُونَ إِلاَّ السَّاعَةَ أَنْ تَأْتِيَهُمْ بَغْتَةً

اور انہوں نے اپنی خواہشات کا اتباع کرلیا ہے (۱۷) اور جن لوگوں نے ہدایت حاصل کرلی خدا نے ان کی ہدایت میں اضافہ کردیا اور ان کو مزید تقویٰ عنایت فرما دیا (۱۸) پھر کیا یہ لوگ قیامت کا انتظار کررہے ہیں کہ وہ اچانک

فَقَدْ جَاءَ أَشْرَاطُهَا فَأَنَّى لَهُمْ إِذَا جَاءَتْهُمْ ذِکْرَاهُمْ‌( ۱۸ ) فَاعْلَمْ أَنَّهُ لاَ إِلٰهَ إِلاَّ اللَّهُ وَ اسْتَغْفِرْ لِذَنْبِکَ وَ لِلْمُؤْمِنِينَ

ان کے پاس آجائے جب کہ اس کی علامتیں ظاہر ہوگئی ہیں تو اگر وہ آبھی گئی تو یہ کیا نصیحت حاصل کریں گے (۱۹) تو یہ سمجھ لو کہ اللہ کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے اور اپنے اور

وَ الْمُؤْمِنَاتِ وَ اللَّهُ يَعْلَمُ مُتَقَلَّبَکُمْ وَ مَثْوَاکُمْ‌( ۱۹ )

ایماندار مردوں اور عورتوں کے لئے استغفار کرتے رہو کہ اللہ تمہارے چلنے پھرنے اور ٹہرنے سے خوب باخبر ہے

۵۰۹

وَ يَقُولُ الَّذِينَ آمَنُوا لَوْ لاَ نُزِّلَتْ سُورَةٌ فَإِذَا أُنْزِلَتْ سُورَةٌ مُحْکَمَةٌ وَ ذُکِرَ فِيهَا الْقِتَالُ رَأَيْتَ الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ

(۲۰) اور جو لوگ ایمان لے آئے ہیں وہ یہ کہتے ہیں کہ آخر جہاد کے بارے میں سورہ کیوں نہیں نازل ہوتا اور جب سورہ نازل ہوگیا اور اس میں جہاد کا ذکر کردیا گیا تو آپ نے دیکھا کہ جن کے دلوں میں

مَرَضٌ يَنْظُرُونَ إِلَيْکَ نَظَرَ الْمَغْشِيِّ عَلَيْهِ مِنَ الْمَوْتِ فَأَوْلَى لَهُمْ‌( ۲۰ ) طَاعَةٌ وَ قَوْلٌ مَعْرُوفٌ فَإِذَا عَزَمَ الْأَمْرُ

مرض تھا وہ آپ کی طرف اس طرح دیکھتے رہ گئے جیسے موت کی سی غشی طاری ہوگئی ہو تو ان کے واسطے ویل اور افسوس ہے (۲۱) ان کے حق میں بہترین بات اطاعت اور نیک گفتگو ہے پھر جب جنگ کا معاملہ طے ہوجائے

فَلَوْ صَدَقُوا اللَّهَ لَکَانَ خَيْراً لَهُمْ‌( ۲۱ ) فَهَلْ عَسَيْتُمْ إِنْ تَوَلَّيْتُمْ أَنْ تُفْسِدُوا فِي الْأَرْضِ وَ تُقَطِّعُوا أَرْحَامَکُمْ‌( ۲۲ )

تو اگر خدا سے اپنے کئے وعدہ پر قائم رہیں تو ان کے حق میں بہت بہتر ہے (۲۲) تو کیا تم سے کچھ بعید ہے کہ تم صاحبِ اقتدار بن جاؤ تو زمین میں فساد برپا کرو اور قرابتداروں سے قطع تعلقات کرلو

أُولٰئِکَ الَّذِينَ لَعَنَهُمُ اللَّهُ فَأَصَمَّهُمْ وَ أَعْمَى أَبْصَارَهُمْ‌( ۲۳ ) أَ فَلاَ يَتَدَبَّرُونَ الْقُرْآنَ أَمْ عَلَى قُلُوبٍ أَقْفَالُهَا( ۲۴ )

(۲۳) یہی وہ لوگ ہیں جن پر خدا نے لعنت کی ہے اور ان کے کانوں کو بہرا کردیا ہے اور ان کی آنکھوں کو اندھا بنادیا ہے (۲۴) تو کیا یہ لوگ قرآن میں ذرا بھی غور نہیں کرتے ہیں یا ان کے دلوں پر قفل پڑے ہوئے ہیں

إِنَّ الَّذِينَ ارْتَدُّوا عَلَى أَدْبَارِهِمْ مِنْ بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُمُ الْهُدَى الشَّيْطَانُ سَوَّلَ لَهُمْ وَ أَمْلَى لَهُمْ‌( ۲۵ ) ذٰلِکَ بِأَنَّهُمْ

(۲۵) بیشک جو لوگ ہدایت کے واضح ہوجانے کے بعد الٹے پاؤں پلٹ گئے شیطان نے ان کی خواہشات کوآراستہ کردیا ہے اورانہیں خوب ڈھیل دے دی ہے

قَالُوا لِلَّذِينَ کَرِهُوا مَا نَزَّلَ اللَّهُ سَنُطِيعُکُمْ فِي بَعْضِ الْأَمْرِ وَ اللَّهُ يَعْلَمُ إِسْرَارَهُمْ‌( ۲۶ ) فَکَيْفَ إِذَا تَوَفَّتْهُمُ

(۲۶) یہ اس لئے کہ ان لوگوں نے خدا کی نازل کی ہوئی باتوں کو ناپسند کرنے والوں سے یہ کہا کہ ہم بعض مسائل میں تمہاری ہی اطاعت کریں گے اور اللہ ان کی راز کی باتوں سے خوب باخبر ہے (۲۷) پھر اس وقت کیا ہوگا جب ملائکہ انہیں دنیا سے اٹھائیں گے

الْمَلاَئِکَةُ يَضْرِبُونَ وُجُوهَهُمْ وَ أَدْبَارَهُمْ‌( ۲۷ ) ذٰلِکَ بِأَنَّهُمُ اتَّبَعُوا مَا أَسْخَطَ اللَّهَ وَ کَرِهُوا رِضْوَانَهُ فَأَحْبَطَ

اور ان کے چہروں اور پشت پر مسلسل مارتے جائیں گے (۲۸) یہ اس لئے کہ انہوں نے ان باتوں کا اتباع کیا ہے جو خدا کو ناراض کرنے والی ہیں اور اس کی مرضی کو ناپسند کیا ہے تو خدا نے بھی ان کے

أَعْمَالَهُمْ‌( ۲۸ ) أَمْ حَسِبَ الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِمْ مَرَضٌ أَنْ لَنْ يُخْرِجَ اللَّهُ أَضْغَانَهُمْ‌( ۲۹ )

اعمال کو برباد کرکے رکھ دیا ہے (۲۹) کیا جن لوگوں کے دلوں میں بیماری پائی جاتی ہے ان کا خیال یہ ہے کہ خدا ان کے دلوں کے کینوں کو باہر نہیں لائے گا

۵۱۰

وَ لَوْ نَشَاءُ لَأَرَيْنَاکَهُمْ فَلَعَرَفْتَهُمْ بِسِيمَاهُمْ وَ لَتَعْرِفَنَّهُمْ فِي لَحْنِ الْقَوْلِ وَ اللَّهُ يَعْلَمُ أَعْمَالَکُمْ‌( ۳۰ ) وَ لَنَبْلُوَنَّکُمْ

(۳۰) اور ہم چاہتے تو انہیں دکھلا دیتے اور آپ چہرہ کے آثار ہی سے پہچان لیتے اور ان کی گفتگو کے انداز سے تو بہرحال پہچان ہی لیں گے اور اللہ تم سب کے اعمال سے خوب باخبر ہے (۳۱) اور ہم یقینا تم سب کا امتحان لیں گے

حَتَّى نَعْلَمَ الْمُجَاهِدِينَ مِنْکُمْ وَ الصَّابِرِينَ وَ نَبْلُوَ أَخْبَارَکُمْ‌( ۳۱ ) إِنَّ الَّذِينَ کَفَرُوا وَ صَدُّوا عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ وَ

تاکہ یہ دیکھیں کہ تم میں جہاد کرنے والے اور صبر کرنے والے کون لوگ ہیں اور اس طرح تمہارے حالات کو باقاعدہ جانچ لیں (۳۲) بیشک جن لوگوں نے کفر اختیار کرلیا اور لوگوں کو خدا کی راہ سے روکا اور ہدایت کے واضح ہوجانے کے

شَاقُّوا الرَّسُولَ مِنْ بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُمُ الْهُدَى لَنْ يَضُرُّوا اللَّهَ شَيْئاً وَ سَيُحْبِطُ أَعْمَالَهُمْ‌( ۳۲ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا

بعد بھی پیغمبر سے جھگڑا کیا وہ اللہ کو کوئی نقصان نہیں پہنچاسکتے ہیں اور اللہ عنقریب ان کے اعمال کو بالکل برباد کردے گا (۳۳) ایمان والو اللہ کی

أَطِيعُوا اللَّهَ وَ أَطِيعُوا الرَّسُولَ وَ لاَ تُبْطِلُوا أَعْمَالَکُمْ‌( ۳۳ ) إِنَّ الَّذِينَ کَفَرُوا وَ صَدُّوا عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ ثُمَّ مَاتُوا وَ

اطاعت کرو اور رسول کی اطاعت کرو اور خبردار اپنے اعمال کو برباد نہ کرو (۳۴) بیشک جن لوگوں نے کفر اختیار کیا اور خدا کی راہ میں رکاوٹ ڈالی اور پھر

هُمْ کُفَّارٌ فَلَنْ يَغْفِرَ اللَّهُ لَهُمْ‌( ۳۴ ) فَلاَ تَهِنُوا وَ تَدْعُوا إِلَى السَّلْمِ وَ أَنْتُمُ الْأَعْلَوْنَ وَ اللَّهُ مَعَکُمْ وَ لَنْ يَتِرَکُمْ

حالت کفر ہی میں مرگئے تو خدا انہیں ہرگز معاف نہیں کرے گا (۳۵) لہٰذا تم ہمت نہ ہارو اور دشمن کو صلح کی دعوت نہ دو اور تم سربلند ہو اور اللہ تمہارے ساتھ ہے اور وہ ہرگز تمہارے

أَعْمَالَکُمْ‌( ۳۵ ) إِنَّمَا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا لَعِبٌ وَ لَهْوٌ وَ إِنْ تُؤْمِنُوا وَ تَتَّقُوا يُؤْتِکُمْ أُجُورَکُمْ وَ لاَ يَسْأَلْکُمْ أَمْوَالَکُمْ‌( ۳۶ )

اعمال کے ثواب کو کم نہیں کرے گا (۳۶) یہ زندگانی دنیا تو صرف ایک کھیل تماشہ ہے اور اگر تم نے ایمان اور تقویٰ اختیار کرلیا تو خدا تمہیں مکمل اجر عطا کرے گا اور تم سے تمہارا مال طلب نہیں کرے گا

إِنْ يَسْأَلْکُمُوهَا فَيُحْفِکُمْ تَبْخَلُوا وَ يُخْرِجْ أَضْغَانَکُمْ‌( ۳۷ ) هَا أَنْتُمْ هٰؤُلاَءِ تُدْعَوْنَ لِتُنْفِقُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَمِنْکُمْ

(۳۷) وہ اگر طلب بھی کرے اور اصرار بھی کرے تو تم بخل ہی کرو گے اور خدا تمہارے کینوں کو خود ہی ظاہر کردے گا (۳۸) ہاں ہاں تم وہی لوگ ہو جنہیں راہ خدا میں خرچ کرنے کے لئے بلایا جاتا ہے تو تم میں سے

مَنْ يَبْخَلُ وَ مَنْ يَبْخَلْ فَإِنَّمَا يَبْخَلُ عَنْ نَفْسِهِ وَ اللَّهُ الْغَنِيُّ وَ أَنْتُمُ الْفُقَرَاءُ وَ إِنْ تَتَوَلَّوْا يَسْتَبْدِلْ قَوْماً غَيْرَکُمْ ثُمَّ

بعض لوگ بخل کرنے لگتے ہیں اور جو لوگ بخل کرتے ہیں وہ اپنے ہی حق میں بخل کرتے ہیں اور خدا سب سے بے نیاز ہے تم ہی سب اس کے فقیر اور محتاج ہو اور اگر تم منہ پھیر لو گے تو وہ تمہارے بدلے دوسری قوم کو لے آئے گا

لاَ يَکُونُوا أَمْثَالَکُمْ‌( ۳۸ )

جو اس کے بعد تم جیسے نہ ہوں گے

۵۱۱

( سورة الفتح)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

إِنَّا فَتَحْنَا لَکَ فَتْحاً مُبِيناً( ۱ ) لِيَغْفِرَ لَکَ اللَّهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِکَ وَ مَا تَأَخَّرَ وَ يُتِمَّ نِعْمَتَهُ عَلَيْکَ وَ يَهْدِيَکَ

(۱) بیشک ہم نے آپ کو کھلی ہوئی فتح عطا کی ہے (۲) تاکہ خدا آپ کے اگلے پچھلے تمام الزامات کو ختم کردے اور آپ پر اپنی نعمت کو تمام کردے

صِرَاطاً مُسْتَقِيماً( ۲ ) وَ يَنْصُرَکَ اللَّهُ نَصْراً عَزِيزاً( ۳ ) هُوَ الَّذِي أَنْزَلَ السَّکِينَةَ فِي قُلُوبِ الْمُؤْمِنِينَ لِيَزْدَادُوا

اور آپ کو سیدھے راستہ کی ہدایت د ے د ے (۳) اور زبردست طریقہ سے آپ کی مدد کرے (۴) وہی خدا ہے جس نے مومنین کے دلوں میں سکون نازل کیا ہے تاکہ ان کے ایمان میں مزید اضافہ ہوجائے

إِيمَاناً مَعَ إِيمَانِهِمْ وَ لِلَّهِ جُنُودُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ وَ کَانَ اللَّهُ عَلِيماً حَکِيماً( ۴ ) لِيُدْخِلَ الْمُؤْمِنِينَ وَ

اور اللہ ہی کے لئے زمین و آسمان کے سارے لشکر ہیں اور وہی تمام باتوں کا جاننے والا اور صاحبِ حکمت ہے (۵) تاکہ مومن مرد اور مومنہ عورتوں کو

الْمُؤْمِنَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا وَ يُکَفِّرَ عَنْهُمْ سَيِّئَاتِهِمْ وَ کَانَ ذٰلِکَ عِنْدَ اللَّهِ فَوْزاً

ان جنتوں میں داخل کردے جن کے نیچے نہریں جاری ہیں وہ ان ہی میں ہمیشہ رہیں اور ان کی برائیوں کو ان سے دور کردے اور یہی اللہ کے نزدیک عظیم ترین

عَظِيماً( ۵ ) وَ يُعَذِّبَ الْمُنَافِقِينَ وَ الْمُنَافِقَاتِ وَ الْمُشْرِکِينَ وَ الْمُشْرِکَاتِ الظَّانِّينَ بِاللَّهِ ظَنَّ السَّوْءِ عَلَيْهِمْ دَائِرَةُ

کامیابی ہے (۶) اور منافق مرد, منافق عورتیں اور مشرک مرد و عورت جو خدا کے بارے میں برے برے خیالات رکھتے ہیں ان سب پر عذاب نازل کرے ان کے سر عذاب کی گردش ہے

السَّوْءِ وَ غَضِبَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ وَ لَعَنَهُمْ وَ أَعَدَّ لَهُمْ جَهَنَّمَ وَ سَاءَتْ مَصِيراً( ۶ ) وَ لِلَّهِ جُنُودُ السَّمَاوَاتِ وَ

اور ان پر اللہ کا غضب ہے خدا نے ان پر لعنت کی ہے اور ان کے لئے جہّنم کو مہیاّ کیا ہے جو بدترین انجام ہے (۷) اور اللہ ہی کے لئے زمین و

الْأَرْضِ وَ کَانَ اللَّهُ عَزِيزاً حَکِيماً( ۷ ) إِنَّا أَرْسَلْنَاکَ شَاهِداً وَ مُبَشِّراً وَ نَذِيراً( ۸ ) لِتُؤْمِنُوا بِاللَّهِ وَ رَسُولِهِ وَ

آسمان کے سارے لشکر ہیں اور وہ صاحبِ عزت بھی ہے اور صاحبِ حکمت بھی ہے (۸) پیغمبر ہم نے آپ کو گواہی دینے والا بشارت دینے والا اور عذاب الٰہٰی سے ڈرانے والا بناکر بھیجا ہے (۹) تاکہ تم سب اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لے آؤ اور

تُعَزِّرُوهُ وَ تُوَقِّرُوهُ وَ تُسَبِّحُوهُ بُکْرَةً وَ أَصِيلاً( ۹ )

اس کی مدد کرو اور اس کا احترام کرو اور صبح و شام اللہ کی تسبیح کرتے رہو

۵۱۲

إِنَّ الَّذِينَ يُبَايِعُونَکَ إِنَّمَا يُبَايِعُونَ اللَّهَ يَدُ اللَّهِ فَوْقَ أَيْدِيهِمْ فَمَنْ نَکَثَ فَإِنَّمَا يَنْکُثُ عَلَى نَفْسِهِ وَ مَنْ أَوْفَى بِمَا

(۱۰) بیشک جو لوگ آپ کی بیعت کرتے ہیں وہ درحقیقت اللہ کی بیعت کرتے ہیں اور ان کے ہاتھوں کے اوپر اللہ ہی کا ہاتھ ہے اب اس کے بعد جو بیعت کو توڑ دیتا ہے وہ اپنے ہی خلاف اقدام کرتا ہے اور جو عہد الٰہٰی کو پورا کرتا ہے

عَاهَدَ عَلَيْهُ اللَّهَ فَسَيُؤْتِيهِ أَجْراً عَظِيماً( ۱۰ ) سَيَقُولُ لَکَ الْمُخَلَّفُونَ مِنَ الْأَعْرَابِ شَغَلَتْنَا أَمْوَالُنَا وَ أَهْلُونَا

خدا عنقریب اسی کو اجر عظیم عطا کرے گا (۱۱) عنقریب یہ پیچھے رہ جانے والے گنوار آپ سے کہیں گے کہ ہمارے اموال اور اولاد نے مصروف کرلیا تھا

فَاسْتَغْفِرْ لَنَا يَقُولُونَ بِأَلْسِنَتِهِمْ مَا لَيْسَ فِي قُلُوبِهِمْ قُلْ فَمَنْ يَمْلِکُ لَکُمْ مِنَ اللَّهِ شَيْئاً إِنْ أَرَادَ بِکُمْ ضَرّاً أَوْ أَرَادَ

لہٰذا آپ ہمارے حق میں استغفار کردیں. یہ اپنی زبان سے وہ کہہ رہے ہیں جو یقینا ان کے دل میں نہیں ہے تو آپ کہہ دیجئے کہ اگر خدا تمہیں نقصان پہنچانا چاہے یا

بِکُمْ نَفْعاً بَلْ کَانَ اللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيراً( ۱۱ ) بَلْ ظَنَنْتُمْ أَنْ لَنْ يَنْقَلِبَ الرَّسُولُ وَ الْمُؤْمِنُونَ إِلَى أَهْلِيهِمْ أَبَداً

فائدہ ہی پہنچانا چاہے تو کون ہے جو اس کے مقابلہ میں تمہارے امور کا اختیار رکھتا ہے .حقیقت یہ ہے کہ اللہ تمہارے اعمال سے خوب باخبر ہے

(۱۲) اصل میں تمہارا خیال یہ تھا کہ رسول اور صاحبانِ ایمان اب اپنے گھر والوں تک پلٹ کر نہیں آسکتے ہیں

وَ زُيِّنَ ذٰلِکَ فِي قُلُوبِکُمْ وَ ظَنَنْتُمْ ظَنَّ السَّوْءِ وَ کُنْتُمْ قَوْماً بُوراً( ۱۲ ) وَ مَنْ لَمْ يُؤْمِنْ بِاللَّهِ وَ رَسُولِهِ فَإِنَّا أَعْتَدْنَا

اور اس بات کو تمہارے دلوں میں خوب سجا دیا گیا تھا اور تم نے بدگمانی سے کام لیا اور تم ہلاک ہوجانے والی قوم ہو (۱۳) اور جو بھی خدا و رسول پر ایمان نہ لائے گا ہم نے ایسے

لِلْکَافِرِينَ سَعِيراً( ۱۳ ) وَ لِلَّهِ مُلْکُ السَّمَاوَاتِ وَ الْأَرْضِ يَغْفِرُ لِمَنْ يَشَاءُ وَ يُعَذِّبُ مَنْ يَشَاءُ وَ کَانَ اللَّهُ

کافرین کے لئے جہّنم کا انتظام کر رکھا ہے (۱۴) اور اللہ ہی کے لئے زمین و آسمان کا ملک ہے وہ جس کو چاہتا ہے بخش دیتا ہے اور جس پر چاہتا ہے عذاب کرتا ہے اور اللہ

غَفُوراً رَحِيماً( ۱۴ ) سَيَقُولُ الْمُخَلَّفُونَ إِذَا انْطَلَقْتُمْ إِلَى مَغَانِمَ لِتَأْخُذُوهَا ذَرُونَا نَتَّبِعْکُمْ يُرِيدُونَ أَنْ يُبَدِّلُوا کَلاَمَ

بہت بخشنے والا مہربان ہے (۱۵) عنقریب یہ پیچھے رہ جانے والے تم سے کہیں گے جب تم مال غنیمت لینے کے لئے جانے لگو گے کہ اجازت دو ہم بھی تمہارے ساتھ چلے چلیں یہ چاہتے ہیں کہ

اللَّهِ قُلْ لَنْ تَتَّبِعُونَا کَذٰلِکُمْ قَالَ اللَّهُ مِنْ قَبْلُ فَسَيَقُولُونَ بَلْ تَحْسُدُونَنَا بَلْ کَانُوا لاَ يَفْقَهُونَ إِلاَّ قَلِيلاً( ۱۵ )

اللہ کے کلام کو تبدیل کر دیں تو تم کہہ دو کہ تم لو گ ہمارے ساتھ نہیں آسکتے ہو اللہ نے یہ بات پہلے سے طے کردی ہے پھر یہ کہیں گے کہ تم لوگ ہم سے حسد رکھتے ہو حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ بات کو بہت کم سمجھ پاتے ہیں

۵۱۳

قُلْ لِلْمُخَلَّفِينَ مِنَ الْأَعْرَابِ سَتُدْعَوْنَ إِلَى قَوْمٍ أُولِي بَأْسٍ شَدِيدٍ تُقَاتِلُونَهُمْ أَوْ يُسْلِمُونَ فَإِنْ تُطِيعُوا يُؤْتِکُمُ اللَّهُ

(۱۶) آپ ان پیچھے رہ جانے والوں سے کہہ دیں کہ عنقریب تمہیں ایک ایسی قوم کی طرف بلایا جائے گا جو انتہائی سخت جنگجو قوم ہوگی کہ تم ان سے جنگ ہی کرتے رہو گے یا وہ مسلمان ہوجائیں گے تو اگر تم خدا کی اطاعت کرو گے تو وہ تمہیں بہترین

أَجْراً حَسَناً وَ إِنْ تَتَوَلَّوْا کَمَا تَوَلَّيْتُمْ مِنْ قَبْلُ يُعَذِّبْکُمْ عَذَاباً أَلِيماً( ۱۶ ) لَيْسَ عَلَى الْأَعْمَى حَرَجٌ وَ لاَ عَلَى

اجر عنایت کرے گا اور اگر پھر منہ پھیر لو گے جس طرح پہلے کیا تھا تو تمہیں دردناک عذاب کے ذریعہ سزا دے گا (۱۷) اندھے آدمی کے لئے کوئی گناہ نہیں ہے اور لنگڑے آدمی کے لئے بھی کوئی گناہ نہیں ہے اورمریض

الْأَعْرَجِ حَرَجٌ وَ لاَ عَلَى الْمَرِيضِ حَرَجٌ وَ مَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَ رَسُولَهُ يُدْخِلْهُ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ وَ مَنْ

کی بھی کوئی ذمہ داری نہیں ہے اور جو اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرے گا خدا اس کو ایسی جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی اور جو

يَتَوَلَّ يُعَذِّبْهُ عَذَاباً أَلِيماً( ۱۷ ) لَقَدْ رَضِيَ اللَّهُ عَنِ الْمُؤْمِنِينَ إِذْ يُبَايِعُونَکَ تَحْتَ الشَّجَرَةِ فَعَلِمَ مَا فِي قُلُوبِهِمْ

روگردانی کرے گا وہ اسے دردناک عذاب کی سزا دے گا (۱۸) یقینا خدا صاحبانِ ایمان سے اس وقت راضی ہوگیا جب وہ درخت کے نیچے آپ کی بیعت کررہے تھے پھر اس نے وہ سب کچھ دیکھ لیا جو ان کے دلوں میں تھا

فَأَنْزَلَ السَّکِينَةَ عَلَيْهِمْ وَ أَثَابَهُمْ فَتْحاً قَرِيباً( ۱۸ ) وَ مَغَانِمَ کَثِيرَةً يَأْخُذُونَهَا وَ کَانَ اللَّهُ عَزِيزاً حَکِيماً( ۱۹ )

تو ان پر سکون نازل کردیا اور انہیں اس کے عوض قریبی فتح عنایت کردی (۱۹) اور بہت سے منافع بھی دے دیئے جنہیں وہ حاصل کریں گے اور اللہ ہر ایک پر غالب آنے والا اور صاحب حکمت ہے

وَعَدَکُمُ اللَّهُ مَغَانِمَ کَثِيرَةً تَأْخُذُونَهَا فَعَجَّلَ لَکُمْ هٰذِهِ وَ کَفَّ أَيْدِيَ النَّاسِ عَنْکُمْ وَ لِتَکُونَ آيَةً لِلْمُؤْمِنِينَ وَ

(۲۰) اس نے تم سے بہت سے فوائد کا وعدہ کیا ہے جنہیں تم حاصل کرو گے پھر اس غنیمت خیبر کو فورا عطا کردیا اور لوگوں کے ہاتھوں کو تم سے روک دیا اور تاکہ یہ صاحبانِ ایمان کے لئے ایک قدرت کی نشانی بنے اور

يَهْدِيَکُمْ صِرَاطاً مُسْتَقِيماً( ۲۰ ) وَ أُخْرَى لَمْ تَقْدِرُوا عَلَيْهَا قَدْ أَحَاطَ اللَّهُ بِهَا وَ کَانَ اللَّهُ عَلَى کُلِّ شَيْ‌ءٍ قَدِيراً( ۲۱ )

وہ تمہیں سیدھے راستہ کی ہدایت دے دے (۲۱) اور دوسری غنیمتیں جن پر تم قادر نہیں ہوسکے خدا ان پر بھی حاوی ہے اور خدا تو ہر شے پر قدرت رکھنے والا ہے

وَ لَوْ قَاتَلَکُمُ الَّذِينَ کَفَرُوا لَوَلَّوُا الْأَدْبَارَ ثُمَّ لاَ يَجِدُونَ وَلِيّاً وَ لاَ نَصِيراً( ۲۲ ) سُنَّةَ اللَّهِ الَّتِي قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلُ

(۲۲) اور اگر یہ کفاّر تم سے جنگ کرتے تو یقینا منہ پھیر کر بھاگ جاتے اور پھر انہیں کوئی سرپرست اور مددگار نصیب نہ ہوتا (۲۳) یہ اللہ کی ایک سنّت ہے جو پہلے بھی گزر چکی ہے

وَ لَنْ تَجِدَ لِسُنَّةِ اللَّهِ تَبْدِيلاً( ۲۳ )

اور تم اللہ کے طریقہ میں ہرگز کوئی تبدیلی نہیں پاؤ گے

۵۱۴

وَ هُوَ الَّذِي کَفَّ أَيْدِيَهُمْ عَنْکُمْ وَ أَيْدِيَکُمْ عَنْهُمْ بِبَطْنِ مَکَّةَ مِنْ بَعْدِ أَنْ أَظْفَرَکُمْ عَلَيْهِمْ وَ کَانَ اللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ

(۲۴) وہی خدا ہے جس نے کفاّر کے ہاتھوں کو تم سے اور تمہارے ہاتھوں کو ان سے سرحد مکہ کے اندر تمہارے فتح پاجانے کے بعد بھی روک دیا اور اللہ تمہارے اعمال سے

بَصِيراً( ۲۴ ) هُمُ الَّذِينَ کَفَرُوا وَ صَدُّوکُمْ عَنِ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَ الْهَدْيَ مَعْکُوفاً أَنْ يَبْلُغَ مَحِلَّهُ وَ لَوْ لاَ رِجَالٌ

خوب باخبر ہے (۲۵) یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے کفر اختیار کیا اور تم کو مسجد الحرام میں داخل ہونے سے روک دیا اور قربانی کے جانوروں کو روک دیا کہ وہ اپنی منزل پر پہنچنے سے رکے رہے اور اگر صاحبِ ایمان مرد

مُؤْمِنُونَ وَ نِسَاءٌ مُؤْمِنَاتٌ لَمْ تَعْلَمُوهُمْ أَنْ تَطَئُوهُمْ فَتُصِيبَکُمْ مِنْهُمْ مَعَرَّةٌ بِغَيْرِ عِلْمٍ لِيُدْخِلَ اللَّهُ فِي رَحْمَتِهِ مَنْ

اور باایمان عورتیں نہ ہوتیں جن کو تم نہیں جانتے تھے اور نادانستگی میں انہیں بھی پامال کر ڈالنے کا خطرہ تھا اور اس طرح تمہیں لاعلمی کی وجہ سے نقصان پہنچ جاتا تو تمہیں روکا بھی نہ جاتا - روکا اس لئے تاکہ خدا جسے چاہے اسے اپنی رحمت میں داخل کرلے

يَشَاءُ لَوْ تَزَيَّلُوا لَعَذَّبْنَا الَّذِينَ کَفَرُوا مِنْهُمْ عَذَاباً أَلِيماً( ۲۵ ) إِذْ جَعَلَ الَّذِينَ کَفَرُوا فِي قُلُوبِهِمُ الْحَمِيَّةَ حَمِيَّةَ

کہ یہ لوگ الگ ہوجاتے تو ہم کفّار کو دردناک عذاب میں مبتلا کردیتے (۲۶) یہ اس وقت کی بات ہے جب کفار نے اپنے دلوں میں زمانہ جاہلیت جیسی ضد قرار دے لی تھی کہ تم کو مکہ میں داخل نہ ہونے دیں

الْجَاهِلِيَّةِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ سَکِينَتَهُ عَلَى رَسُولِهِ وَ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ وَ أَلْزَمَهُمْ کَلِمَةَ التَّقْوَى وَ کَانُوا أَحَقَّ بِهَا وَ أَهْلَهَا وَ

گے تو اللہ نے اپنے رسول اور صاحبانِ ایمان پر سکون نازل کردیا اور انہیں کلمہ تقویٰ پر قائم رکھا اور وہ اسی کے حقدار اور اہل بھی تھے اور

کَانَ اللَّهُ بِکُلِّ شَيْ‌ءٍ عَلِيماً( ۲۶ ) لَقَدْ صَدَقَ اللَّهُ رَسُولَهُ الرُّؤْيَا بِالْحَقِّ لَتَدْخُلُنَّ الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ إِنْ شَاءَ اللَّهُ

اللہ تو ہر شے کا جاننے والا ہے (۲۷) بیشک خدا نے اپنے رسول کو بالکل سچا خوب دکھلایا تھا کہ خدا نے چاہا تو تم لوگ مسجد الحرام میں امن و سکون کے ساتھ سر کے بال منڈا کر

آمِنِينَ مُحَلِّقِينَ رُءُوسَکُمْ وَ مُقَصِّرِينَ لاَ تَخَافُونَ فَعَلِمَ مَا لَمْ تَعْلَمُوا فَجَعَلَ مِنْ دُونِ ذٰلِکَ فَتْحاً قَرِيباً( ۲۷ ) هُوَ

اور تھوڑے سے بال کاٹ کر داخل ہوگے اور تمہیں کسی طرح کا خوف نہ ہوگا تو اسے وہ بھی معلوم تھا جو تمہیں نہیں معلوم تھا تو اس نے فتح مکہّ سے پہلے ایک قریبی فتح قرار دے دی (۲۸) وہی وہ

الَّذِي أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَى وَ دِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ کُلِّهِ وَ کَفَى بِاللَّهِ شَهِيداً( ۲۸ )

خدا ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور دین حق کے ساتھ بھیجا تاکہ اسے تمام ادیان عالم پر غالب بنائے اور گواہی کے لئے بس خدا ہی کافی ہے

۵۱۵

مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ وَ الَّذِينَ مَعَهُ أَشِدَّاءُ عَلَى الْکُفَّارِ رُحَمَاءُ بَيْنَهُمْ تَرَاهُمْ رُکَّعاً سُجَّداً يَبْتَغُونَ فَضْلاً مِنَ اللَّهِ وَ

(۲۹) محمد(ص) اللہ کے رسول ہیں اور جو لوگ ان کے ساتھ ہیں وہ کفار کے لئے سخت ترین اور آپس میں انتہائی رحمدل ہیں تم انہیں دیکھوگے کہ بارگاہ ِاحدیّت میں سر خم کئے ہوئے سجدہ ریز ہیںاور اپنے پروردگارسے فضل وکرم اور اس کی

رِضْوَاناً سِيمَاهُمْ فِي وُجُوهِهِمْ مِنْ أَثَرِ السُّجُودِ ذٰلِکَ مَثَلُهُمْ فِي التَّوْرَاةِ وَ مَثَلُهُمْ فِي الْإِنْجِيلِ کَزَرْعٍ أَخْرَجَ شَطْأَهُ

خوشنودی کے طلب گار ہیں ،کثرتِ سجود کی بنا پر ان کے چہروں پر سجدہ کے نشانات پائے جاتے ہیںیہی ان کی مثال تورےت میں ہے اور یہی ان کی صفت انجیل میں ہے جیسے کوئی کھیتی ہو جو پہلے

فَآزَرَهُ فَاسْتَغْلَظَ فَاسْتَوَى عَلَى سُوقِهِ يُعْجِبُ الزُّرَّاعَ لِيَغِيظَ بِهِمُ الْکُفَّارَ وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا وَ عَمِلُوا

سوئی نکالے پھر اسے مضبوط بنائے پھر وہ موٹی ہو جائے اور پھر اپنے پیروں پر کھڑی ہو جائے کہ کاشتکاروں کو خوش کرنے لگے تاکہ ان کے ذریعہ کفار کو جلایا جائے اور اللہ نے

الصَّالِحَاتِ مِنْهُمْ مَغْفِرَةً وَ أَجْراً عَظِيماً( ۲۹ )

صاحبانِ ایمان وعمل صالح سے مغفرت اور عظیم اجر کا وعدہ کیا ہے

( سورة الحجرات)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ تُقَدِّمُوا بَيْنَ يَدَيِ اللَّهِ وَ رَسُولِهِ وَ اتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ سَمِيعٌ عَلِيمٌ‌( ۱ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا

(۱) ایمان والو خبردار خدا و ر رسول کے سامنے اپنی بات کو آگے نہ بڑھاؤ اور اللہ سے ڈرو بیشک اللہ ہر بات کا سننے والا اور جاننے والا ہے (۲) ایمان والو خبردار اپنی

لاَ تَرْفَعُوا أَصْوَاتَکُمْ فَوْقَ صَوْتِ النَّبِيِّ وَ لاَ تَجْهَرُوا لَهُ بِالْقَوْلِ کَجَهْرِ بَعْضِکُمْ لِبَعْضٍ أَنْ تَحْبَطَ أَعْمَالُکُمْ وَ أَنْتُمْ

آواز کو نبی کی آواز پر بلند نہ کرنا اور ان سے اس طرح بلند آواز میں بات بھی نہ کرنا جس طرح آپس میں ایک دوسرے کو پکارتے ہو کہیں ایسا نہ ہو کہ تمہارے اعمال برباد ہوجائیں اور تمہیں

لاَ تَشْعُرُونَ‌( ۲ ) إِنَّ الَّذِينَ يَغُضُّونَ أَصْوَاتَهُمْ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ أُولٰئِکَ الَّذِينَ امْتَحَنَ اللَّهُ قُلُوبَهُمْ لِلتَّقْوَى لَهُمْ

اس کا شعور بھی نہ ہو (۳) بیشک جو لوگ رسول اللہ کے سامنے اپنی آواز کو دھیما رکھتے ہیں یہی وہ لوگ ہیں جن کے دلوں کو خدا نے تقویٰ کے لئے آزمالیا ہے اور

مَغْفِرَةٌ وَ أَجْرٌ عَظِيمٌ‌( ۳ ) إِنَّ الَّذِينَ يُنَادُونَکَ مِنْ وَرَاءِ الْحُجُرَاتِ أَکْثَرُهُمْ لاَ يَعْقِلُونَ‌( ۴ )

ان ہی کے لئے مغفرت اور اجر عظیم ہے (۴) بیشک جو لوگ آپ کو حجروں کے پیچھے سے پکارتے ہیں ان کی اکثریت کچھ نہیں سمجھتی ہے

۵۱۶

وَ لَوْ أَنَّهُمْ صَبَرُوا حَتَّى تَخْرُجَ إِلَيْهِمْ لَکَانَ خَيْراً لَهُمْ وَ اللَّهُ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۵ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ جَاءَکُمْ

(۵) اور اگر یہ اتنا صبر کرلیتے کہ آپ نکل کر باہر آجاتے تو یہ ان کے حق میں زیادہ بہتر ہوتا اور اللہ بہت بخشنے والا اور مہربان ہے (۶) ایمان والو اگر کوئی فاسق کوئی

فَاسِقٌ بِنَبَإٍ فَتَبَيَّنُوا أَنْ تُصِيبُوا قَوْماً بِجَهَالَةٍ فَتُصْبِحُوا عَلَى مَا فَعَلْتُمْ نَادِمِينَ‌( ۶ ) وَ اعْلَمُوا أَنَّ فِيکُمْ رَسُولَ اللَّهِ

خبر لے کر آئے تو اس کی تحقیق کرو ایسا نہ ہو کہ کسی قوم تک ناواقفیت میں پہنچ جاؤ اور اس کے بعد اپنے اقدام پر شرمندہ ہونا پڑے (۷) اور یاد رکھو کہ تمہارے درمیان خدا کا رسول موجود ہے

لَوْ يُطِيعُکُمْ فِي کَثِيرٍ مِنَ الْأَمْرِ لَعَنِتُّمْ وَ لٰکِنَّ اللَّهَ حَبَّبَ إِلَيْکُمُ الْإِيمَانَ وَ زَيَّنَهُ فِي قُلُوبِکُمْ وَ کَرَّهَ إِلَيْکُمُ الْکُفْرَ وَ

یہ اگر بہت سی باتوں میں تمہاری بات مان لیتا تو تم زحمت میں پڑ جاتے لیکن خدا نے تمہارے لئے ایمان کو محبوب بنادیا ہے اور اسے تمہارے دلوں میں آراستہ کردیا ہے اور کفر,

الْفُسُوقَ وَ الْعِصْيَانَ أُولٰئِکَ هُمُ الرَّاشِدُونَ‌( ۷ ) فَضْلاً مِنَ اللَّهِ وَ نِعْمَةً وَ اللَّهُ عَلِيمٌ حَکِيمٌ‌( ۸ ) وَ إِنْ طَائِفَتَانِ

فسق اور معصیت کو تمہارے لئے ناپسندیدہ قرار دے دیا ہے اور درحقیقت یہی لوگ ہدایت یافتہ ہیں (۸) یہ اللہ کا فضل اور اس کی نعمت ہے اور اللہ سب کچھ جاننے والا بھی ہے اور صاحب حکمت بھی ہے (۹) اور اگر مومنین کے دو گروہ

مِنَ الْمُؤْمِنِينَ اقْتَتَلُوا فَأَصْلِحُوا بَيْنَهُمَا فَإِنْ بَغَتْ إِحْدَاهُمَا عَلَى الْأُخْرَى فَقَاتِلُوا الَّتِي تَبْغِي حَتَّى تَفِي‌ءَ إِلَى أَمْرِ

آپس میں جھگڑا کریں تو تم سب ان کے درمیان صلح کراؤ اس کے بعد اگر ایک دوسرے پر ظلم کرے تو سب مل کر اس سے جنگ کرو جو زیادتی کرنے والا گروہ ہے یہاں تک کہ وہ بھی حکم خدا کی طرف واپس آجائے

اللَّهِ فَإِنْ فَاءَتْ فَأَصْلِحُوا بَيْنَهُمَا بِالْعَدْلِ وَ أَقْسِطُوا إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُقْسِطِينَ‌( ۹ ) إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌ

پھر اگر پلٹ آئے تو عدل کے ساتھ اصلاح کردو اور انصاف سے کام لو کہ خدا انصاف کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے (۱۰) مومنین آپس میں بالکل بھائی بھائی

فَأَصْلِحُوا بَيْنَ أَخَوَيْکُمْ وَ اتَّقُوا اللَّهَ لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُونَ‌( ۱۰ ) يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لاَ يَسْخَرْ قَوْمٌ مِنْ قَوْمٍ عَسَى أَنْ

ہیں لہٰذا اپنے بھائیوں کے درمیان اصلاح کرو اور اللہ سے ڈرتے رہو کہ شاید تم پر رحم کیا جائے (۱۱) ایمان والو خبردار کوئی قوم دوسری قوم کا مذاق نہ اڑائے کہ شاید وہ اس سے بہتر ہو اور عورتوں کی بھی کوئی جماعت دوسری جماعت کا مسخرہ نہ کرے کہ شاید

يَکُونُوا خَيْراً مِنْهُمْ وَ لاَ نِسَاءٌ مِنْ نِسَاءٍ عَسَى أَنْ يَکُنَّ خَيْراً مِنْهُنَّ وَ لاَ تَلْمِزُوا أَنْفُسَکُمْ وَ لاَ تَنَابَزُوا

وہی عورتیں ان سے بہتر ہوں اور آپس میں ایک دوسرے کو طعنے بھی نہ دینا اور اِرے اِرے القاب سے یاد بھی نہ کرنا کہ ایمان کے بعد بدکاریً کا نام ہی

بِالْأَلْقَابِ بِئْسَ الاِسْمُ الْفُسُوقُ بَعْدَ الْإِيمَانِ وَ مَنْ لَمْ يَتُبْ فَأُولٰئِکَ هُمُ الظَّالِمُونَ‌( ۱۱ )

بہت اِرا ہے اور جو شخص بھی توبہ نہ کرے تو سمجھو کہ یہی لوگ درحقیقت ظالمین ہیں

۵۱۷

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اجْتَنِبُوا کَثِيراً مِنَ الظَّنِّ إِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ إِثْمٌ وَ لاَ تَجَسَّسُوا وَ لاَ يَغْتَبْ بَعْضُکُمْ بَعْضاً أَ

(۱۲) ایمان والو اکثر گمانوں سے اجتناب کرو کہ بعض گمان گناہ کا درجہ رکھتے ہیں اور خبردار ایک دوسرے کے عیب تلاش نہ کرو اور ایک دوسرے کی غیبت بھی نہ کرو کہ

يُحِبُّ أَحَدُکُمْ أَنْ يَأْکُلَ لَحْمَ أَخِيهِ مَيْتاً فَکَرِهْتُمُوهُ وَ اتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ تَوَّابٌ رَحِيمٌ‌( ۱۲ ) يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّا

کیا تم میں سے کوئی اس بات کو پسند کرے گا کہ اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھائے یقینا تم اسے اِرا سمجھو گے تو اللہ سے ڈرو کہ بیشک اللہ بہت بڑا توبہ کا قبول کرنے والا اور مہربان ہے (۱۳) انسانو ہم نے تم کو ایک

خَلَقْنَاکُمْ مِنْ ذَکَرٍ وَأُنْثَى وَجَعَلْنَاکُمْ شُعُوباً وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوا إِنَّ أَکْرَمَکُمْ عِنْدَ اللَّهِ أَتْقَاکُمْ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ خَبِيرٌ( ۱۳ )

مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا ہے اور پھر تم میں شاخیں اور قبیلے قرار دیئے ہیں تاکہ آپس میں ایک دوسرے کو پہچان سکو بیشک تم میں سے خدا کے نزدیک زیادہ محترم وہی ہے جو زیادہ پرہیزگارہے اور اللہ ہر شے کا جاننے والا اور ہر بات سے باخبر ہے

قَالَتِ الْأَعْرَابُ آمَنَّا قُلْ لَمْ تُؤْمِنُوا وَ لٰکِنْ قُولُوا أَسْلَمْنَا وَ لَمَّا يَدْخُلِ الْإِيمَانُ فِي قُلُوبِکُمْ وَ إِنْ تُطِيعُوا اللَّهَ وَ

(۱۴) یہ بدوعرب کہتے ہیں کہ ہم ایمان لے آئے ہیں تو آپ کہہ دیجئے کہ تم ایمان نہیں لائے بلکہ یہ کہو کہ اسلام لائے ہیں کہ ابھی ایمان تمہارے دلوں میں داخل نہیں ہوا ہے اور اگر تم اللہ اور رسول کی اطاعت کرو گے تو

رَسُولَهُ لاَ يَلِتْکُمْ مِنْ أَعْمَالِکُمْ شَيْئاً إِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ‌( ۱۴ ) إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ الَّذِينَ آمَنُوا بِاللَّهِ وَ رَسُولِهِ ثُمَّ لَمْ

وہ تمہارے اعمال میں سے کچھ بھی کم نہیں کرے گا کہ وہ بڑا غفور اور رحیم ہے (۱۵) صاحبانِ ایمان صرف وہ لوگ ہیں جو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لے آئے اور پھر کبھی

يَرْتَابُوا وَ جَاهَدُوا بِأَمْوَالِهِمْ وَ أَنْفُسِهِمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أُولٰئِکَ هُمُ الصَّادِقُونَ‌( ۱۵ ) قُلْ أَ تُعَلِّمُونَ اللَّهَ بِدِينِکُمْ وَ

شک نہیں کیا اور اس کی راہ میں اپنے مال اور اپنی جان سے جہاد بھی کیا درحقیقت یہی لوگ اپنے دعویٰ ایمان میں سچےّ ہیں (۱۶) آپ کہہ دیجئے کہ کیا تم خدا کو اپنا دین سکھارہے ہو

اللَّهُ يَعْلَمُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَ مَا فِي الْأَرْضِ وَ اللَّهُ بِکُلِّ شَيْ‌ءٍ عَلِيمٌ‌( ۱۶ ) يَمُنُّونَ عَلَيْکَ أَنْ أَسْلَمُوا قُلْ لاَ تَمُنُّوا

جب کہ وہ آسمان اور زمین کی ہر شے سے باخبر ہے اور وہ کائنات کی ہر چیز کا جاننے والا ہے (۱۷) یہ لوگ آپ پر احسان جتاتے ہیں کہ اسلام لے آئے ہیں تو آپ کہہ دیجئے کہ ہمارے اوپراپنے اسلام کا احسان نہ رکھو

عَلَيَّ إِسْلاَمَکُمْ بَلِ اللَّهُ يَمُنُّ عَلَيْکُمْ أَنْ هَدَاکُمْ لِلْإِيمَانِ إِنْ کُنْتُمْ صَادِقِينَ‌( ۱۷ ) إِنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ غَيْبَ السَّمَاوَاتِ

یہ خدا کا احسان ہے کہ اس نے تم کو ایمان لانے کی ہدایت دے دی ہے اگر تم واقعا دعوائے ایمان میں سچے ہو (۱۸) بیشک اللہ آسمان و

وَ الْأَرْضِ وَ اللَّهُ بَصِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ‌( ۱۸ )

زمین کے ہر غیب کا جاننے والا اور وہ تمہارے تمام اعمال کا بھی دیکھنے والا ہے

۵۱۸

( سورة ق)

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ‌( ۰ )

عظیم اور دائمی رحمتوں والے خدا کے نام سے

ق وَ الْقُرْآنِ الْمَجِيدِ( ۱ ) بَلْ عَجِبُوا أَنْ جَاءَهُمْ مُنْذِرٌ مِنْهُمْ فَقَالَ الْکَافِرُونَ هٰذَا شَيْ‌ءٌ عَجِيبٌ‌( ۲ ) أَ إِذَا

(۱) ق - قرآن مجید کی قسم (۲) لیکن ان کفاّر کو تعجب ہے کہ ان ہی میں سے کوئی شخص پیغمبر بن کر آگیا اس لئے ان کا کہنا یہ ہے کہ یہ بات بالکل عجیب ہے (۳) کیا جب

مِتْنَا وَ کُنَّا تُرَاباً ذٰلِکَ رَجْعٌ بَعِيدٌ( ۳ ) قَدْ عَلِمْنَا مَا تَنْقُصُ الْأَرْضُ مِنْهُمْ وَ عِنْدَنَا کِتَابٌ حَفِيظٌ( ۴ ) بَلْ

ہم مرکر خاک ہوجائیں گے تو دوبارہ واپس ہوں گے یہ بڑی بعید بات ہے (۴) ہم جانتے ہیں کہ زمین ان کے جسموں میں سے کس قدر کم کردیتی ہے اور ہمارے پاس ایک محفوظ کتاب موجود ہے (۵) حقیقت یہ ہے

کَذَّبُوا بِالْحَقِّ لَمَّا جَاءَهُمْ فَهُمْ فِي أَمْرٍ مَرِيجٍ‌( ۵ ) أَ فَلَمْ يَنْظُرُوا إِلَى السَّمَاءِ فَوْقَهُمْ کَيْفَ بَنَيْنَاهَا وَ زَيَّنَّاهَا وَ مَا

کہ ان لوگوں نے حق کے آنے کے بعد اس کا انکار کردیا ہے تو وہ ایک بے چینی کی بات میں مبتلا ہیں (۶) کیا ان لوگوں نے اپنے اوپر آسمان کی طرف نہیں دیکھا ہے کہ ہم نے اسے کس طرح بنایا ہے اور پھر آراستہ بھی کردیا ہے اور اس میں کہیں

لَهَا مِنْ فُرُوجٍ‌( ۶ ) وَ الْأَرْضَ مَدَدْنَاهَا وَ أَلْقَيْنَا فِيهَا رَوَاسِيَ وَ أَنْبَتْنَا فِيهَا مِنْ کُلِّ زَوْجٍ بَهِيجٍ‌( ۷ ) تَبْصِرَةً وَ

شگاف بھی نہیں ہے (۷) اور زمین کو فرش کردیا ہے اور اس میں پہاڑ ڈال دیئے ہیں اور ہر طرح کی خوبصورت چیزیں اُگادی ہیں (۸) یہ خدا کی طرف

ذِکْرَى لِکُلِّ عَبْدٍ مُنِيبٍ‌( ۸ ) وَ نَزَّلْنَا مِنَ السَّمَاءِ مَاءً مُبَارَکاً فَأَنْبَتْنَا بِهِ جَنَّاتٍ وَ حَبَّ الْحَصِيدِ( ۹ ) وَ النَّخْلَ

رجوع کرنے والے ہر بندہ کے لئے سامان نصیحت اور وجہ بصیرت ہے (۹) اور ہم نے آسمان سے بابرکت پانی نازل کیا ہے پھر اس سے باغات اور کھیتی کا غلہ اُگایا ہے (۱۰) اور لمبی لمبی کھجوریں

بَاسِقَاتٍ لَهَا طَلْعٌ نَضِيدٌ( ۱۰ ) رِزْقاً لِلْعِبَادِ وَ أَحْيَيْنَا بِهِ بَلْدَةً مَيْتاً کَذٰلِکَ الْخُرُوجُ‌( ۱۱ ) کَذَّبَتْ قَبْلَهُمْ قَوْمُ

اُگائی ہیں جن کے بور آپس میں گتھے ہوئے ہیں (۱۱) یہ سب ہمارے بندوں کے لئے رزق کا سامان ہے اور ہم نے اسی پانی سے مردہ زمینوں کو زندہ کیا ہے اور اسی طرح تمہیں بھی زمین سے نکالیں گے (۱۲) ان سے پہلے قوم نوح اصحاب

نُوحٍ وَ أَصْحَابُ الرَّسِّ وَ ثَمُودُ( ۱۲ ) وَ عَادٌ وَ فِرْعَوْنُ وَ إِخْوَانُ لُوطٍ( ۱۳ ) وَ أَصْحَابُ الْأَيْکَةِ وَ قَوْمُ تُبَّعٍ

رس اور ثمود نے بھی تکذیب کی تھی (۱۳) اور قوم عاد, فرعون اور برادرانِ لوط نے بھی (۱۴) اور اصحاب ایکہ اور قوم تبع نے بھی اور ان سب نے

کُلٌّ کَذَّبَ الرُّسُلَ فَحَقَّ وَعِيدِ( ۱۴ ) أَ فَعَيِينَا بِالْخَلْقِ الْأَوَّلِ بَلْ هُمْ فِي لَبْسٍ مِنْ خَلْقٍ جَدِيدٍ( ۱۵ )

رسولوں کی تکذیب کی تو ہمارا وعدہ پورا ہوگیا (۱۵) تو کیا ہم پہلی خلقت سے عاجز تھے ہرگز نہیں - تو پھر حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ نئی خلقت کی طرف سے شبہ میں پڑے ہوئے ہیں

۵۱۹

وَلَقَدْخَلَقْنَاالْإِنْسَانَ وَنَعْلَمُ مَاتُوَسْوِسُ بِهِ نَفْسُهُ وَنَحْنُ أَقْرَبُ إِلَيْهِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِيدِ( ۱۶ ) إِذْيَتَلَقَّى الْمُتَلَقِّيَانِ عَنِ

(۱۶) اور ہم نے ہی انسان کو پیدا کیا ہے اور ہمیں معلوم ہے کہ اس کا نفس کیا کیا وسوسے پیدا کرتا ہے اور ہم اس سے رگ گردن سے زیادہ قریب ہیں (۱۷) جب کہ دو لکھنے والے اس کی حرکتوں کو لکھ لیتے ہیں

الْيَمِينِ وَعَنِ الشِّمَالِ قَعِيدٌ( ۱۷ ) مَا يَلْفِظُ مِنْ قَوْلٍ إِلاَّ لَدَيْهِ رَقِيبٌ عَتِيدٌ( ۱۸ ) وَجَاءَتْ سَکْرَةُ الْمَوْتِ بِالْحَقِّ ذٰلِکَ

جو داہنے اور بائیں بیٹھے ہوئے ہیں (۱۸) وہ کوئی بات منہ سے نہیں نکالتا ہے مگر یہ کہ ایک نگہبان اس کے پاس موجود رہتا ہے (۱۹) اور موت کی بیہوشی یقینا طاری ہوگی کہ یہی وہ بات ہے

مَا کُنْتَ مِنْهُ تَحِيدُ( ۱۹ ) وَنُفِخَ فِي الصُّورِ ذٰلِکَ يَوْمُ الْوَعِيدِ( ۲۰ ) وَجَاءَتْ کُلُّ نَفْسٍ مَعَهَا سَائِقٌ وَشَهِيدٌ( ۲۱ ) لَقَدْ

جس سے تو بھاگا کرتا تھا (۲۰) اور پھر صور پھونکا جائے گا کہ یہ عذاب کے وعدہ کا دن ہے (۲۱) اور ہر نفس کو اس انداز سے آنا ہوگا کہ اس کے ساتھ ہنکانے والے اور گواہی دینے والے فرشتے بھی ہوں گے (۲۲) یقینا تم

کُنْتَ فِي غَفْلَةٍ مِنْ هٰذَا فَکَشَفْنَا عَنْکَ غِطَاءَکَ فَبَصَرُکَ الْيَوْمَ حَدِيدٌ( ۲۲ ) وَ قَالَ قَرِينُهُ هٰذَا مَا لَدَيَّ عَتِيدٌ( ۲۳ )

اس کی طرف سے غفلت میں تھے تو ہم نے تمہارے پردوں کو اُٹھادیاہے اور اب تمہاری نگاہ بہت تیز ہوگئی ہے (۲۳) اور اس کا ساتھی فرشتہ کہے گا کہ یہ اس کا عمل میرے پاس تیار موجود ہے

أَلْقِيَا فِي جَهَنَّمَ کُلَّ کَفَّارٍ عَنِيدٍ( ۲۴ ) مَنَّاعٍ لِلْخَيْرِ مُعْتَدٍ مُرِيبٍ‌( ۲۵ ) الَّذِي جَعَلَ مَعَ اللَّهِ إِلٰهاً آخَرَ فَأَلْقِيَاهُ فِي الْعَذَابِ

(۲۴) حکم ہوگا کہ تم دونوں ہر ناشکرے سرکش کو جہنمّ میں ڈال دو (۲۵) جو خیر سے روکنے والا حد سے تجاوز کرنے والا اور شبہات پیدا کرنے والا تھا (۲۶) جس نے اللہ کے ساتھ دوسرے خدا بنادیئے تھے تم دونوں اس

الشَّدِيدِ( ۲۶ ) قَالَ قَرِينُهُ رَبَّنَا مَا أَطْغَيْتُهُ وَ لٰکِنْ کَانَ فِي ضَلاَلٍ بَعِيدٍ( ۲۷ ) قَالَ لاَ تَخْتَصِمُوا لَدَيَّ وَقَدْ قَدَّمْتُ إِلَيْکُمْ

کو شدید عذاب میں ڈال دو (۲۷) پھر اس کا ساتھی شیطان کہے گا کہ خدایا میں نے اس کو گمراہ نہیں کیا ہے یہ خود ہی گمراہی میں بہت دور تک چلا گیا تھا (۲۸) ارشاد ہوگا کہ میرے پاس جھگڑا مت کرو میں پہلے ہی عذاب کی خبر دے چکا

بِالْوَعِيدِ( ۲۸ ) مَا يُبَدَّلُ الْقَوْلُ لَدَيَّ وَ مَا أَنَا بِظَلاَّمٍ لِلْعَبِيدِ( ۲۹ ) يَوْمَ نَقُولُ لِجَهَنَّمَ هَلِ امْتَلَأْتِ وَ تَقُولُ هَلْ مِنْ

ہوں (۲۹) میرے پاس بات میں تبدیلی نہیں ہوتی ہے اور نہ میں بندوں پر ظلم کرنے والا ہوں(۳۰)جس دن ہم جہّنم سے کہیں گے کہ تو بھرگیا تو وہ کہے

مَزِيدٍ( ۳۰ ) وَأُزْلِفَتِ الْجَنَّةُ لِلْمُتَّقِينَ غَيْرَبَعِيدٍ( ۳۱ ) هٰذَامَاتُوعَدُونَ لِکُلِّ أَوَّابٍ حَفِيظٍ( ۳۲ ) مَنْ خَشِيَ الرَّحْمٰنَ بِالْغَيْبِ

گا کہ کیا کچھ اور مل سکتا ہے(۳۱) اور جنّت کو صاحبانِ تقویٰ سے قریب تر کردیا جائے گا (۳۲) یہ وہ جگہ ہے جس کا وعدہ ہر خدا کی طرف رجوع کرنے والے اور نفس کی حفاظت کرنے والے سے کیا جاتا ہے (۳۳) جو شخص بھی رحمان سے پبُ غیب ڈرتا ہے اور اس کی بارگاہ میں رجوع کرنے

وَ جَاءَ بِقَلْبٍ مُنِيبٍ‌( ۳۳ ) ادْخُلُوهَا بِسَلاَمٍ ذٰلِکَ يَوْمُ الْخُلُودِ( ۳۴ ) لَهُمْ مَا يَشَاءُونَ فِيهَا وَ لَدَيْنَا مَزِيدٌ( ۳۵ )

والے دل کی ساتھ حاضر ہوتا ہے (۳۴) تم سب سلامتی کے ساتھی جنّت میں داخل ہوجاؤ کہ یہ ہمیشگی کا دن ہے (۳۵) وہاں ان کے لئے جو کچھ بھی چاہیں گے سب حاضر رہے گا اور ہمارے پاس مزید بھی ہے

۵۲۰