بہار قرآن ہمراہ قرآن

مؤلف: محمد عابدی میانجی
زمرہ جات: مفاھیم قرآن
- مقدمہ کتاب
- پہلا جزء :تقوا
- ۱۔ تقوا کیا ہے ؟
- ۲۔ سر چشمہ تقوا
- الف ۔ دین
- ب ۔ محاسبہ نفس
- پ ۔ قلب عارف
- ت ۔شبہہ سے پرہیز
- ج ۔ عبادت
- ح ۔ قیامت پر اعتقاد رکھنا
- خ ۔ خدا کی یاد
- ۳۔ آثار تقوا
- الف ۔ خیر دنیا و آخرت
- ب۔ گروہ خدا میں شامل ہونا
- پ ۔ گناہوں کی مغفرت
- ت ۔ عزت
- ث ۔ امور میں سہولت و آسانی
- دوسرا جزء: روزہ داری
- ۱۔ روزہ مؤمنین کے لئے
- ۲۔ روزہ کیوں واجب ہے ؟
- ۳۔ روزہ کے آثار
- الف ۔ یقین پیدا ہونا
- ب ۔ آرامش قلب
- پ ۔ اجتماعی آثار
- ت ۔ سلامتی کے آثار
- ث ۔ دعا کا قبول ہونا
- ج ۔ مغفرت
- ۴۔ رمضان : روزہ اور قرآن کا مہینہ
- تیسرا جزء : قیامت پر اعتقاد رکھنا
- ۱۔ قیامت میزان اعمال
- الف ۔ بہشت کا شوق
- ب ۔ جہنم کا خوف
- ۲۔ معاد اور قیامت کے بھول جانے کی دلیلیں
- الف ۔ لمبی آرزو کرنا
- ب ۔ شہوت محوری
- پ ۔ دنیا شیفتگی
- چوتھا جزء : غصہ پر کنٹرول کرنا
- ۱۔ مدیریت خشم
- ۲۔ اعمال کے اثرات اور غصہ پر کنٹرول کرنا
- الف ) تیر شیطان کی نشانی
- ب ) ایمان کو نابود کرنا
- ت ) تمام برائیوں کی چابی
- ث ) غصہ عقل کو خراب کرتی ہے
- ج )قتل و غارت
- ۳۔ غصہ کے عوامل
- الف ) اپنے اوپر مسلط ہونا
- ب ) ہمت بلند
- پ ) معرفت اور توحید اور ایمان کی تقویت
- ت ) عقل کی تقویت
- ث ) قضاوت میں جلدی نہ کرنا
- ج ) تکبر اور خود بزرگ بینی سے دور رہنا
- چ ) حسد اور کینہ سے دور رہنا
- ح ) حرص اور دنیا پرستی میں کمی آنا
- خ ) فقر کا کم ہونا
- د ) خشم پر کنٹرول کرنے کا نتیجہ اور اخروی منافع پر توجہ دینا
- س ) خدا کو یاد کرنا
- ش ) نصیحت خاص
- پانچواں جزء : حرام کھانے سے پرہیز کرنا
- ۱۔ باطل خوری کا معنی اور اہمیت
- ۲۔ حرام خوری کے آثار
- الف ) خداپرستی سے منحرف ہونا
- ب ) فقر
- پ ) رو گردانی خدا
- و ) امام علی کی ولایت سے خارج ہونا
- ت ) عبادت کا کوئی اثر نہ ہونا
- ث ) امر با المعروف اور نہی عن المنکر کا اثر نہ ہونا
- ۳۔ راہ نجات
- الف ) مال و دولت کا ابزار ہو نے کی طرف متوجہ ہونا
- ب ) امانت خدا ہونے کی طرف متوجہ ہونا
- چھٹا جزء : عدالت
- ۱۔ عادل بن جائیں
- ۲۔ موانع عدالت
- ساتواں جزء : دعا
- ۱۔ دعا تاریکی وحشت سے نجات
- ۱ ۔ دعا قبو ل ہونے والی عوامل
- الف ) ظلم سے دور رہنا
- ب ) تلاش
- ب ) غفلت اور آلودگی سے پرہیز کرنا
- ت ) کام اور غذا کی طہارت
- ث ) پیمان الہی پر عمل کرنا
- ۳۔ دعا کے آثار
- الف ) چاہتوں کا پورا ہو جانا
- ب ) قضاء الہی کا بدل جانا
- پ ) بلاؤں کا دفع ہونا
- ت ) رحمت کا نازل ہونا
- ۴ آداب دعا
- الف ۔ بسم اللہ سے شروع کرنا
- ب ۔ ستایش خدا
- ت ۔ پیغمبر اور امام علی کو واسطہ قراردینا
- ث ۔ نماز اور وضو
- ج ۔ مل کر دعاکرنا
- آٹھواں جزء : عبادت
- ۱۔ توحید عبادی : شعار مشترک
- ۲۔ بندگی کی اقسام
- ۳۔ بندگی کے شرائط
- الف ۔ یقین
- ب ۔ خدا کو حاضر جاننا
- پ ۔ شناخت رکھنا
- ۴۔ بندگی کے مصادیق
- الف۔ ملکوت کے بارےمیں فکر کرنا
- ب ۔ حلال کسب کرنا
- پ ۔ والدین اور امام و عالم کو دیکھنا
- ت۔ خدا پر حسن ظن رکھنا
- ۵۔ خدا کی بہترین بندگی
- نواں جزء :غفلت
- ۱۔ غافلوں کی سرنوشت
- ۲۔ غفلت کیوں ہے ؟
- الف ۔ غفلت سے بیدار رہنے والی چیزوں سے استفادہ نہ کرنا
- ب ۔ جہل
- ج ۔ نعمت کی مستی
- ح ۔ لمبی آرزوئیں
- ۳۔ غفلت کا علاج
- الف ۔ خداکے حاضر و ناظر ہونے کی طرف متوجہ ہونا
- ب ۔ نیک کام کی ہمت
- ج ۔ محیط گناہ کو تغییر دینا
- دسواں جزء : آبادی مسجد
- ۱۔ مسجد لیاقت عمران
- ۳۔جو چیزیں مسجد میں ہونی چاہیے ۔
- الف ۔ غیبت نہ ہو ۔
- ب ۔ تین کام جو مسجد میں ہونے چاہیں
- پ ۔ ظلم نہ کرنا
- ت ۔ مسجدمیں عفت کی رعایت کرنا
- ۳۔ مسجد میں حاضر ہونے کے آثار
- الف ۔ آٹھ قسم کے آثار
- ب۔ بہشت کو حاصل کرنا
- ت ۔ عذاب میں تاخیر
- ث ۔ گناہ کا کفارہ
- گیارواں جزء : توبہ
- ۱۔ توبہ واپس پلٹنے کا راستہ
- ۲۔ توبہ قبول ہونے کی شرائط
- الف ۔ خدا سے دور نہیں ہونا
- ب ۔ توبہ میں دیر نہ کرنا
- پ ۔ پیشمانی
- ت ۔ اصلاح اور جبران
- ث۔ توبہ کے چھ معانی
- ج ۔گناہ نہ کرنے کا مصمم ارادہ کرنا
- ۳۔ انواع توبہ
- ۴۔توبہ کے آثار
- الف ۔ نزول رحمت
- ب ۔ دل کا پاک ہونا
- پ ۔ گناہوں کو مٹا دیتا ہے
- ت ۔ توبہ برے کو اچھے میں تبدیل کردیتی ہے
- بارواں جزء : شیطان شناسی
- ۱۔ شیطان مشہور ترین دشمن
- ۲۔ شیطان کیوں آزاد ہے
- ۳۔ شیطان کا ہتھیار
- الف ۔ وسوسہ
- ب۔ عورت ، شراب اور دولت
- پ ۔ شیطان کے مخالف عمل کرنا
- ت ۔ گنہگاروں کے ساتھ ہم نشینی اختیار کرنا
- ۴۔ شیطان سے کیسے بھاگنا چاہیے؟
- ۱لف ۔ آگاہی حیات بخش
- ب ۔ استغفار
- پ ۔ پانچ مطمئن طریقے
- ت ۔ خداسے حقیقی ڈرنا
- ث ۔ زیادہ دعا کرنا
- ج ۔ روزہ اور صدقہ ۔۔
- چ ۔ توجہ نہ کرنا
- ح ۔ شخصیت پرستی سے بچنا
- تیرواں جزء : خدا کی رحمت سے نا امید ہو نا
- ۱۔ نا امید نہیں ہونا
- ۲۔ ناامیدی گناہ کا ریشہ ہے
- ۳۔ نا امیدی کا علاج
- انسان ایمان کے ساتھ جانتے ہیں ۔
- چودواں جزء : احسان
- ۱۔احسان یعنی نیکی کرنا
- ۲۔ احسان کے آثار
- الف ۔ گناہ سے چشم پوشی کرنا
- ب ۔ دوست اور محبت دائمی
- پ ۔ دلوں کا مالک
- ت ۔ اپنے آپ سے نیکی کرنا
- ث ۔ دنیوی نتیجہ
- پندرواں جزء : نماز شب و شب زندہ داری
- ۱۔ مقام محمود : میوہ نماز شب
- ۲۔ نماز شب کے آثار
- الف ۔ خداکے ساتھ دوستی
- ب ۔ افتخار مؤمن
- پ ۔ بخشش الہی
- ت ۔ بدن کی سلامتی
- ج ۔ چہرے کا نورانی ہونا
- ۳۔ نماز شب کے موانع
- سولواں جزء : نماز
- ۱۔ نماز کی اہمیت
- ۲۔ نماز کا اثر
- الف ۔ نماز گناہوں سے بچاتی ہے
- ب ۔ یاد خدا
- پ ۔ گناہوں سے پاک ہونا
- ت۔ گناہ کو چھوڑنے کا اثر
- ت ۔ غفلت اور تکبر کو ختم کرتا
- سترواں جزء : امتحان الہی
- ۱۔ خیر اور شر کے ذریعے سے آزمایش ہونا
- ۲۔ امتحان کے انواع و اہداف
- الف ۔ نفوس کا پاک کرنا
- ب ۔ مجاہدین اور صابرین کی شناخت
- پ ۔ نیکو کاروں کی شناخت
- ۳۔ امتحان الہی کے مقابل میں ہمارا وظیفہ
- الف ۔ صبر
- ب ۔ امتحان الہی کو ہلکا سمجھنا
- پ ۔ یاد خدا
- ت۔ دعا
- اٹھارواں جزء : عفت و خویشنداری
- ۱۔ عفت کا حکم
- ۲۔ عفت کے آثار
- الف ۔ شہوت کو کمزور کرنا
- ب۔ ایجاد قناعت
- پ ۔پاکیزہ اعمال
- ح ۔ عزت
- ح ۔ بندگی کی انتہاء
- ۳۔ عفت کا ریشہ
- الف ۔ غیرت
- ب ۔ قناعت
- پ ۔ تعقل
- ۴۔ بے عفتی کو روکنے کے راستے
- الف ۔حجاب اور خود آرائی کوترک کرنا
- ب ۔ مرد اور عورت کا مخلوط نہ ہونا
- پ ۔ اپنی آواز کو باریک نہ بنائیں ۔
- ث ۔ اشرار کے ساتھ ہم نشینی نہ کرو
- ت ۔ مد مقابل کی عفت
- ج ۔ اپنی رفتار اور آنکھوں کو کنٹرول میں رکھنا
- چ ۔ اعتقاد اور قبول
- خ ۔ حیا کی وسعت
- د ۔ شادی
- ذ ۔ فارغ وقت کو پر کرنا
- انیسواں جزء : دوستی کرنا
- ۱۔ کاش کہ دوستی نہ کرتا
- ۲۔ برے دوستوں سے ہم نشینی کا اثر
- الف ۔آخرت کی نابودی
- ب ۔ فساد اخلاقی
- پ۔ تنہائی واقعی
- ث ۔تا ثیر پذیری
- ۳۔ اچھے دوست
- الف ۔ غصہ پر کنٹرول کرنا
- ب ۔ سبب افتخار و زینت کا
- ت ۔ صاحبان عقل
- ث۔ آخرت کی طرف دعوت دینے والے
- ت ۔ دین اور دنیا میں فائدہ پہنچانے والا
- خ ۔ شرائط جامع
- چ ۔ گناہ سے منع کرنا
- ۴۔ وہ عوامل جو دوستی میں کمی اور اضافہ کا سبب بنتے ہیں
- الف ۔ سوء ظن
- ب ۔ دوستی میں کمی ہونے کے تین عوامل
- پ ۔ اشکال
- ث ۔ دوست زیادہ ہونے کے تین عامل
- بیسواں جزء حیاء
- ۱۔ داستان حیا
- ۲۔ حیا کے آثار
- ۳۔ حیا کے انواع
- الف ۔ خود سے حیا کرنا
- ب۔ خدا اور لوگوں سے حیا کرنا
- پ ۔ خدا سے حیا کرنا
- ت۔ پیغمبر اسلام اور فرشتوں سے حیا کرنا
- ۴۔ حیا کا منشا
- الف ۔ ایمان اور یقین
- ب ۔ خدا کے نزدیک ہونے کا احساس کرنا
- ۵ ۔ بے حیائی کے آثار
- اکیسواں جزء : امر بالمعروف و نہی عن المنکر
- ۱۔ امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے راستے پر صبر کرنا
- ۲۔ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے آثار
- الف ۔ واجبات کو انجام دینا
- ب ۔ دنیا اور آخرت کی سلامتی
- ۳۔ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے چھوڑ نے کے اثرات
- الف ۔ اشرار کی حکومت
- ب ۔ بلاؤ ں کا نازل ہو نا
- پ ۔ ارزش کا ختم ہو جانا
- ۴۔ بے تقاوتی کیوں ؟
- الف ۔ ضرر سے خوف کرنا
- ب ۔ بے شرمی
- بائیسواں جزء : غیرت
- ۱۔ دین اور ناموس سے دفاع کرنے کا آلہ
- ۲۔ غیرت کے آثار
- الف ۔ اپنے خاندان کی حفاظت
- ب ۔ شخصیت ۔
- پ ۔ عفت
- ث ۔ گناہ کو ترک کرنا
- ۳۔ غیرت کا منشا
- انسان کی غیرت اس کے ایمان سے ہے
- تیئسواں جزء :اخلاص اور صدق نیت
- ۱۔ گوہر اخلاص
- ۲۔ اخلاص کے آثار
- ۳۔ موانع اخلاص
- الف ۔ھوای نفس ۔
- پ ۔ لمبی آرزو
- پ ۔ ریا
- چوبیسواں جزء : عبرت
- ۱۔ عبرت لینا
- ۲۔ عبرت کے عوامل اور سرچشمہ
- الف ۔ فکر اور تامل
- ب ۔ بصیرت ۔
- پ ۔ تعقل اور اندیشہ
- ت ۔ خشیت
- ۳۔ عبر ت کے آثار
- الف ۔ گناہوں کی طرف متوجہ ہونا
- ب ۔ گناہوں سے پاکیت
- پ ۔ طمع کم کرنا
- پچیسواں جزء : گناہان کبیرہ سے دور رہنا
- ۱۔ گناہ کبیرہ سے دور رہنا
- ۲۔ گناہان کبیرہ قرآن میں
- ۳۔ چھوٹے گناہوں کے بخشنے کا فلسفہ
- گناہ کوتکرار کرنے سے وہ صغیرہ نہیں رہتا ہے ۔
- چھبیسواں جزء : صبر
- ۱۔ صبر پیغمبروں کا طریقہ
- ۲۔ انواع صبر
- ۳۔ صابرین کی نشانی
- ۴۔ صبر کا سر چشمہ
- الف ۔ خداپر یقین رکھنا
- ب ۔ شوق و خوف اور بے رغبتی اور انتظار
- د ۔ جلدی نہ کرنا
- ھ ۔ آگاہی حاصل کرنا
- و ۔ امید
- ی ۔ صبر کی عادت کرنا
- ستائیسواں جزء : دنیا سے کٹ جانا ( زہد )
- ۱ زہد کامل
- ۲۔ عوامل زہد
- الف ۔ یقین
- ب۔ موت کو یاد کرنا
- پ ۔ دنیا کے نقصان پر توجہ دینا
- ت ۔ شناخت خدا
- ث ۔ آخرت پر توجہ دینا
- ۳۔ زہد کے آثار
- ب۔ ایمان کی مٹھاس کو چکھنا
- پ ۔ نزول رحمت
- ث ۔ مصیبتوں کا آسان ہو جانا
- ت۔ فقیر ہونا
- آٹھائیسواں جزء : خدا کو یاد کرنا
- ۱۔ خدا کو نہیں بھولنا
- ۲۔ خدا کو بھول جانے کے آثار
- الف ۔ خود کو بھول جانا
- ب۔ اضطراب اور سختی
- پ ۔ گناہوں سے آلودگی
- ث ۔ سخت دل
- پ ۔ قیامت کے دن نابینا ہونا
- انتیسواں جزء :اخلاق برجستہ
- ۱۔ اخلاق عظیم پیغمبر
- ۲۔ اخلاق پیغمبر کا ایک نمونہ
- ۳۔ حسن خلق کے آثار
- الف ۔ ایمان کا قوی ہونا
- ب ۔ عزت بخشی
- پ ۔ جہنم کی آگ سے دوری
- ت۔ لوگوں کے درمیان زندگی کا امکان
- چ ۔ رسول کا ہم نشین
- ح ۔ حرام سے دوری
- خ ۔ آبادی اور عمر کا بڑھ جانا
- د ۔ خطا کی نابودی
- ذ۔ مودت اور علاقہ کا ثابت رہنا
- تیسواں جزء حسادت
- ۱۔ شَرّ حسد
- ۲۔ حسد کی انواع اور اقسام
- الف ۔ حسد شخصی
- ب۔ حسد سیاسی
- ج ۔ حسد دینی
- ۳۔ حسد کے آثار
- الف ۔ ایمان کی نابودی
- ب۔ قتل
- ت ۔ آرامش کا ختم ہونا
- ث۔ دوستوں کا ہاتھ سے نکل جانا
- ز ۔ گناہ میں اضافہ ہونا
- ۴۔ حسد کے عوامل ۔
- الف ۔ کینہ اور عداوت
- ب۔ خود کو بڑا سمجھنا
- پ ۔ ریاست طلبی
- ت۔ حقارت اور ناکامی
- ث ۔ بخل
- ج ۔ قدرت خدا پر ایمان نہ رکھنا
- ۴۔ حسد کا علاج
- الف ۔ حسد کے مضرات کے بارے میں فکر کرنا
- ب۔ حسد کا غبطہ میں بدل جانا
- پ ۔ عملی جنگ
- ت ۔ عملی میدان میں حسد کو پیچھے چھوڑنا
- ث ۔ کامیابی
- ج ۔ تکبر اور بڑھائی
- چ ۔ رضایت
- ح۔ خدا کی عدالت پر ایمان
- منابع کتاب