بہار قرآن ہمراہ قرآن

بہار قرآن ہمراہ قرآن0%

بہار قرآن ہمراہ قرآن مؤلف:
زمرہ جات: مفاھیم قرآن

بہار قرآن ہمراہ قرآن

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں اس کی فنی طورپرتصحیح اور تنظیم ہوئی ہے

مؤلف: محمد عابدی میانجی
زمرہ جات: مشاہدے: 915
ڈاؤنلوڈ: 739

بہار قرآن ہمراہ قرآن
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 24 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 915 / ڈاؤنلوڈ: 739
سائز سائز سائز

منابع کتاب :

قرآن کریم

۱۔ بحار الانوار ج ۷۰،

۲. میزان الحکمہ ش

۳. نہج البلاغة.

۴۔ تنبیہ الخواطر

۵۔ صحیفہ سجادیہ

۶۔ غرر الحکم

۷۔ وسائل الشیعہ

۸. مجمع البیان

۹. من لا یحضر الفقیہ

۱۰. الکافی ؛

۱۱۔ اخلاق درقرآن

۱۲. تحف العقول

۱۳۔ جامع احادیث الشیعہ

۱۴. شرح غرر الحکم

۱۵. (سفینہ البحار

۱۶. عدہ الداعی

۱۷. المحجہ البیضاء

۱۸ استبصار

۱۹ (مفاتح الجنان )

۲۰ نورالثقلین

۲۱ ( ارشاد القلوب دیلمی

۲۲ فروع کافی

۲۳. کنز العمال

۲۴ مجمع البیان ج ۱۰ ص

۲۵ امالی شیخ مفید ص ۱۳۰ )

۲۶ تہذیب الاحکام

۲۷ اختصاص ص ۱۵۹

۲۸ معانی الاخبار ص ۸۳

۲۹ المیزان فی تفسیر القرآن

فہرست

مقدمہ کتاب : ۴

پہلا جزء :تقوا ۵

۱۔ تقوا کیا ہے ؟ ۵

۲۔ سر چشمہ تقوا : ۶

الف ۔ دین ۶

ب ۔ محاسبہ نفس : ۷

پ ۔ قلب عارف : ۷

ت ۔شبہہ سے پرہیز : ۷

ج ۔ عبادت : ۷

ح ۔ قیامت پر اعتقاد رکھنا : ۷

خ ۔ خدا کی یاد : ۷

۳۔ آثار تقوا : ۸

الف ۔ خیر دنیا و آخرت : ۸

ب۔ گروہ خدا میں شامل ہونا : ۸

پ ۔ گناہوں کی مغفرت : ۸

ت ۔ عزت : ۸

ث ۔ امور میں سہولت و آسانی : ۸

دوسرا جزء: روزہ داری : ۹

۱۔ روزہ مؤمنین کے لئے : ۹

۲۔ روزہ کیوں واجب ہے ؟ ۱۰

۳۔ روزہ کے آثار : ۱۲

الف ۔ یقین پیدا ہونا : ۱۲

ب ۔ آرامش قلب : ۱۲

پ ۔ اجتماعی آثار : ۱۲

ت ۔ سلامتی کے آثار : ۱۲

ث ۔ دعا کا قبول ہونا : ۱۳

ج ۔ مغفرت : ۱۳

۴۔ رمضان : روزہ اور قرآن کا مہینہ : ۱۳

تیسرا جزء : قیامت پر اعتقاد رکھنا : ۱۵

۱۔ قیامت میزان اعمال : ۱۵

الف ۔ بہشت کا شوق : ۱۶

ب ۔ جہنم کا خوف : ۱۶

۲۔ معاد اور قیامت کے بھول جانے کی دلیلیں : ۱۷

الف ۔ لمبی آرزو کرنا : ۱۷

ب ۔ شہوت محوری : ۱۸

پ ۔ دنیا شیفتگی : ۱۸

چوتھا جزء : غصہ پر کنٹرول کرنا : ۱۸

۱۔ مدیریت خشم : ۱۸

۲۔ اعمال کے اثرات اور غصہ پر کنٹرول کرنا : ۱۹

الف ) تیر شیطان کی نشانی : ۱۹

ب ) ایمان کو نابود کرنا : ۱۹

ت ) تمام برائیوں کی چابی : ۱۹

ث ) غصہ عقل کو خراب کرتی ہے : ۱۹

ج )قتل و غارت : ۲۰

۳۔ غصہ کے عوامل : ۲۰

الف ) اپنے اوپر مسلط ہونا : ۲۰

ب ) ہمت بلند : ۲۰

پ ) معرفت اور توحید اور ایمان کی تقویت : ۲۱

ت ) عقل کی تقویت : ۲۱

ث ) قضاوت میں جلدی نہ کرنا : ۲۱

ج ) تکبر اور خود بزرگ بینی سے دور رہنا : ۲۱

چ ) حسد اور کینہ سے دور رہنا : ۲۱

ح ) حرص اور دنیا پرستی میں کمی آنا : ۲۱

خ ) فقر کا کم ہونا : ۲۱

د ) خشم پر کنٹرول کرنے کا نتیجہ اور اخروی منافع پر توجہ دینا : ۲۲

س ) خدا کو یاد کرنا : ۲۲

ش ) نصیحت خاص : ۲۲

پانچواں جزء : حرام کھانے سے پرہیز کرنا : ۲۲

۱۔ باطل خوری کا معنی اور اہمیت : ۲۲

۲۔ حرام خوری کے آثار : ۲۳

الف ) خداپرستی سے منحرف ہونا : ۲۳

ب ) فقر : ۲۳

پ ) رو گردانی خدا : ۲۳

و ) امام علی کی ولایت سے خارج ہونا : ۲۴

ت ) عبادت کا کوئی اثر نہ ہونا : ۲۴

ث ) امر با المعروف اور نہی عن المنکر کا اثر نہ ہونا : ۲۴

۳۔ راہ نجات : ۲۴

الف ) مال و دولت کا ابزار ہو نے کی طرف متوجہ ہونا : ۲۴

ب ) امانت خدا ہونے کی طرف متوجہ ہونا : ۲۵

چھٹا جزء : عدالت ۲۵

۱۔ عادل بن جائیں : ۲۵

۲۔ موانع عدالت : ۲۶

ساتواں جزء : دعا ۲۷

۱۔ دعا تاریکی وحشت سے نجات : ۲۷

۱ ۔ دعا قبو ل ہونے والی عوامل : ۲۸

الف ) ظلم سے دور رہنا : ۲۸

ب ) تلاش : ۲۸

ب ) غفلت اور آلودگی سے پرہیز کرنا : ۲۸

ت ) کام اور غذا کی طہارت : ۲۹

ث ) پیمان الہی پر عمل کرنا : ۲۹

۳۔ دعا کے آثار : ۳۰

الف ) چاہتوں کا پورا ہو جانا : ۳۰

ب ) قضاء الہی کا بدل جانا : ۳۰

پ ) بلاؤں کا دفع ہونا : ۳۰

ت ) رحمت کا نازل ہونا : ۳۰

۴ آداب دعا : ۳۰

الف ۔ بسم اللہ سے شروع کرنا : ۳۰

ب ۔ ستایش خدا : ۳۱

ت ۔ پیغمبر اور امام علی کو واسطہ قراردینا : ۳۱

ث ۔ نماز اور وضو : ۳۱

ج ۔ مل کر دعاکرنا : ۳۱

آٹھواں جزء : عبادت ۳۱

۱۔ توحید عبادی : شعار مشترک : ۳۱

۲۔ بندگی کی اقسام : ۳۲

۳۔ بندگی کے شرائط : ۳۲

الف ۔ یقین : ۳۳

ب ۔ خدا کو حاضر جاننا : ۳۳

پ ۔ شناخت رکھنا : ۳۳

۴۔ بندگی کے مصادیق : ۳۳

الف۔ ملکوت کے بارےمیں فکر کرنا : ۳۳

ب ۔ حلال کسب کرنا : ۳۳

پ ۔ والدین اور امام و عالم کو دیکھنا : ۳۳

ت۔ خدا پر حسن ظن رکھنا : ۳۳

۵۔ خدا کی بہترین بندگی : ۳۴

نواں جزء :غفلت ۳۴

۱۔ غافلوں کی سرنوشت : ۳۴

۲۔ غفلت کیوں ہے ؟ ۳۵

الف ۔ غفلت سے بیدار رہنے والی چیزوں سے استفادہ نہ کرنا : ۳۵

ب ۔ جہل : ۳۵

ج ۔ نعمت کی مستی : ۳۵

ح ۔ لمبی آرزوئیں : ۳۵

۳۔ غفلت کا علاج : ۳۶

الف ۔ خداکے حاضر و ناظر ہونے کی طرف متوجہ ہونا : ۳۶

ب ۔ نیک کام کی ہمت : ۳۶

ج ۔ محیط گناہ کو تغییر دینا : ۳۶

دسواں جزء : آبادی مسجد ۳۶

۱۔ مسجد لیاقت عمران : ۳۷

۳۔جو چیزیں مسجد میں ہونی چاہیے ۔ ۳۸

الف ۔ غیبت نہ ہو ۔ ۳۸

ب ۔ تین کام جو مسجد میں ہونے چاہیں : ۳۸

پ ۔ ظلم نہ کرنا : ۳۸

ت ۔ مسجدمیں عفت کی رعایت کرنا : ۳۹

۳۔ مسجد میں حاضر ہونے کے آثار : ۳۹

الف ۔ آٹھ قسم کے آثار : ۳۹

ب۔ بہشت کو حاصل کرنا : ۳۹

ت ۔ عذاب میں تاخیر : ۳۹

ث ۔ گناہ کا کفارہ : ۳۹

گیارواں جزء : توبہ ۴۰

۱۔ توبہ واپس پلٹنے کا راستہ : ۴۰

۲۔ توبہ قبول ہونے کی شرائط : ۴۱

الف ۔ خدا سے دور نہیں ہونا : ۴۱

ب ۔ توبہ میں دیر نہ کرنا : ۴۱

پ ۔ پیشمانی : ۴۱

ت ۔ اصلاح اور جبران : ۴۱

ث۔ توبہ کے چھ معانی : ۴۱

ج ۔گناہ نہ کرنے کا مصمم ارادہ کرنا : ۴۲

۳۔ انواع توبہ : ۴۲

۴۔توبہ کے آثار : ۴۲

الف ۔ نزول رحمت : ۴۳

ب ۔ دل کا پاک ہونا : ۴۳

پ ۔ گناہوں کو مٹا دیتا ہے : ۴۳

ت ۔ توبہ برے کو اچھے میں تبدیل کردیتی ہے : ۴۳

بارواں جزء : شیطان شناسی ۴۳

۱۔ شیطان مشہور ترین دشمن : ۴۴

۲۔ شیطان کیوں آزاد ہے : ۴۴

۳۔ شیطان کا ہتھیار : ۴۶

الف ۔ وسوسہ : ۴۶

ب۔ عورت ، شراب اور دولت : ۴۶

پ ۔ شیطان کے مخالف عمل کرنا : ۴۶

ت ۔ گنہگاروں کے ساتھ ہم نشینی اختیار کرنا : ۴۶

۴۔ شیطان سے کیسے بھاگنا چاہیے؟ ۴۷

۱لف ۔ آگاہی حیات بخش : ۴۷

ب ۔ استغفار : ۴۷

پ ۔ پانچ مطمئن طریقے : ۴۷

ت ۔ خداسے حقیقی ڈرنا : ۴۸

ث ۔ زیادہ دعا کرنا : ۴۸

ج ۔ روزہ اور صدقہ ۔۔ : ۴۸

چ ۔ توجہ نہ کرنا: ۴۸

ح ۔ شخصیت پرستی سے بچنا : ۴۸

تیرواں جزء : خدا کی رحمت سے نا امید ہو نا : ۴۹

۱۔ نا امید نہیں ہونا : ۴۹

۲۔ ناامیدی گناہ کا ریشہ ہے : ۵۰

۳۔ نا امیدی کا علاج : ۵۱

انسان ایمان کے ساتھ جانتے ہیں ۔ ۵۱

چودواں جزء : احسان : ۵۲

۱۔احسان یعنی نیکی کرنا : ۵۲

۲۔ احسان کے آثار : ۵۳

الف ۔ گناہ سے چشم پوشی کرنا: ۵۳

ب ۔ دوست اور محبت دائمی : ۵۳

پ ۔ دلوں کا مالک : ۵۳

ت ۔ اپنے آپ سے نیکی کرنا : ۵۳

ث ۔ دنیوی نتیجہ : ۵۳

پندرواں جزء : نماز شب و شب زندہ داری ۵۳

۱۔ مقام محمود : میوہ نماز شب : ۵۴

۲۔ نماز شب کے آثار : ۵۴

الف ۔ خداکے ساتھ دوستی : ۵۴

ب ۔ افتخار مؤمن : ۵۴

پ ۔ بخشش الہی : ۵۵

ت ۔ بدن کی سلامتی : ۵۵

ج ۔ چہرے کا نورانی ہونا : ۵۵

۳۔ نماز شب کے موانع : ۵۵

سولواں جزء : نماز : ۵۵

۱۔ نماز کی اہمیت : ۵۶

۲۔ نماز کا اثر : ۵۶

الف ۔ نماز گناہوں سے بچاتی ہے : ۵۶

ب ۔ یاد خدا : ۵۶

پ ۔ گناہوں سے پاک ہونا : ۵۷

ت۔ گناہ کو چھوڑنے کا اثر : ۵۷

ت ۔ غفلت اور تکبر کو ختم کرتا : ۵۷

سترواں جزء : امتحان الہی ۵۷

۱۔ خیر اور شر کے ذریعے سے آزمایش ہونا : ۵۸

۲۔ امتحان کے انواع و اہداف : ۵۸

الف ۔ نفوس کا پاک کرنا : ۵۹

ب ۔ مجاہدین اور صابرین کی شناخت : ۵۹

پ ۔ نیکو کاروں کی شناخت : ۵۹

۳۔ امتحان الہی کے مقابل میں ہمارا وظیفہ : ۵۹

الف ۔ صبر : ۵۹

ب ۔ امتحان الہی کو ہلکا سمجھنا : ۵۹

پ ۔ یاد خدا : ۶۰

ت۔ دعا : ۶۰

اٹھارواں جزء : عفت و خویشنداری ۶۰

۱۔ عفت کا حکم : ۶۰

۲۔ عفت کے آثار : ۶۱

الف ۔ شہوت کو کمزور کرنا : ۶۱

ب۔ ایجاد قناعت : ۶۱

پ ۔پاکیزہ اعمال: ۶۱

ح ۔ عزت : ۶۱

ح ۔ بندگی کی انتہاء : ۶۱

۳۔ عفت کا ریشہ : ۶۲

الف ۔ غیرت : ۶۲

ب ۔ قناعت : ۶۲

پ ۔ تعقل : ۶۲

۴۔ بے عفتی کو روکنے کے راستے : ۶۲

الف ۔حجاب اور خود آرائی کوترک کرنا : ۶۲

ب ۔ مرد اور عورت کا مخلوط نہ ہونا : ۶۲

پ ۔ اپنی آواز کو باریک نہ بنائیں ۔ ۶۳

ث ۔ اشرار کے ساتھ ہم نشینی نہ کرو : ۶۳

ت ۔ مد مقابل کی عفت : ۶۳

ج ۔ اپنی رفتار اور آنکھوں کو کنٹرول میں رکھنا : ۶۳

چ ۔ اعتقاد اور قبول : ۶۳

خ ۔ حیا کی وسعت : ۶۳

د ۔ شادی : ۶۴

ذ ۔ فارغ وقت کو پر کرنا : ۶۴

انیسواں جزء : دوستی کرنا : ۶۴

۱۔ کاش کہ دوستی نہ کرتا : ۶۴

۲۔ برے دوستوں سے ہم نشینی کا اثر : ۶۵

الف ۔آخرت کی نابودی : ۶۵

ب ۔ فساد اخلاقی : ۶۵

پ۔ تنہائی واقعی : ۶۵

ث ۔تا ثیر پذیری : ۶۵

۳۔ اچھے دوست : ۶۶

الف ۔ غصہ پر کنٹرول کرنا : ۶۶

ب ۔ سبب افتخار و زینت کا: ۶۶

ت ۔ صاحبان عقل : ۶۶

ث۔ آخرت کی طرف دعوت دینے والے : ۶۶

ت ۔ دین اور دنیا میں فائدہ پہنچانے والا : ۶۶

خ ۔ شرائط جامع : ۶۶

چ ۔ گناہ سے منع کرنا : ۶۷

۴۔ وہ عوامل جو دوستی میں کمی اور اضافہ کا سبب بنتے ہیں : ۶۷

الف ۔ سوء ظن : ۶۷

ب ۔ دوستی میں کمی ہونے کے تین عوامل : ۶۷

پ ۔ اشکال : ۶۷

ث ۔ دوست زیادہ ہونے کے تین عامل : ۶۷

بیسواں جزء حیاء : ۶۸

۱۔ داستان حیا : ۶۸

۲۔ حیا کے آثار : ۶۸

۳۔ حیا کے انواع : ۶۹

الف ۔ خود سے حیا کرنا : ۶۹

ب۔ خدا اور لوگوں سے حیا کرنا : ۶۹

پ ۔ خدا سے حیا کرنا : ۶۹

ت۔ پیغمبر اسلام اور فرشتوں سے حیا کرنا : ۷۰

۴۔ حیا کا منشا: ۷۰

الف ۔ ایمان اور یقین : ۷۰

ب ۔ خدا کے نزدیک ہونے کا احساس کرنا : ۷۰

۵ ۔ بے حیائی کے آثار : ۷۰

اکیسواں جزء : امر بالمعروف و نہی عن المنکر ۷۱

۱۔ امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے راستے پر صبر کرنا : ۷۱

۲۔ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے آثار : ۷۲

الف ۔ واجبات کو انجام دینا : ۷۲

ب ۔ دنیا اور آخرت کی سلامتی : ۷۲

۳۔ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے چھوڑ نے کے اثرات : ۷۲

الف ۔ اشرار کی حکومت : ۷۲

ب ۔ بلاؤ ں کا نازل ہو نا : ۷۲

پ ۔ ارزش کا ختم ہو جانا : ۷۳

۴۔ بے تقاوتی کیوں ؟ ۷۳

الف ۔ ضرر سے خوف کرنا : ۷۳

ب ۔ بے شرمی : ۷۳

بائیسواں جزء : غیرت ۷۳

۱۔ دین اور ناموس سے دفاع کرنے کا آلہ : ۷۴

۲۔ غیرت کے آثار : ۷۴

الف ۔ اپنے خاندان کی حفاظت : ۷۴

ب ۔ شخصیت ۔ ۷۴

پ ۔ عفت : ۷۵

ث ۔ گناہ کو ترک کرنا : ۷۵

۳۔ غیرت کا منشا : ۷۵

انسان کی غیرت اس کے ایمان سے ہے ۷۵

تیئسواں جزء :اخلاص اور صدق نیت ۷۵

۱۔ گوہر اخلاص : ۷۶

۲۔ اخلاص کے آثار : ۷۶

۳۔ موانع اخلاص : ۷۷

الف ۔ھوای نفس ۔ ۷۷

پ ۔ لمبی آرزو : ۷۷

پ ۔ ریا : ۷۷

چوبیسواں جزء : عبرت ۷۷

۱۔ عبرت لینا : ۷۸

۲۔ عبرت کے عوامل اور سرچشمہ : ۷۸

الف ۔ فکر اور تامل : ۷۸

ب ۔ بصیرت ۔ ۷۸

پ ۔ تعقل اور اندیشہ : ۷۸

ت ۔ خشیت : ۷۹

۳۔ عبر ت کے آثار : ۷۹

الف ۔ گناہوں کی طرف متوجہ ہونا : ۷۹

ب ۔ گناہوں سے پاکیت : ۷۹

پ ۔ طمع کم کرنا : ۷۹

پچیسواں جزء : گناہان کبیرہ سے دور رہنا ۷۹

۱۔ گناہ کبیرہ سے دور رہنا : ۷۹

۲۔ گناہان کبیرہ قرآن میں : ۸۰

۳۔ چھوٹے گناہوں کے بخشنے کا فلسفہ : ۸۰

گناہ کوتکرار کرنے سے وہ صغیرہ نہیں رہتا ہے ۔ ۸۱

چھبیسواں جزء : صبر ۸۱

۱۔ صبر پیغمبروں کا طریقہ : ۸۱

۲۔ انواع صبر : ۸۲

۳۔ صابرین کی نشانی : ۸۲

۴۔ صبر کا سر چشمہ : ۸۲

الف ۔ خداپر یقین رکھنا : ۸۲

ب ۔ شوق و خوف اور بے رغبتی اور انتظار : ۸۲

د ۔ جلدی نہ کرنا : ۸۲

ھ ۔ آگاہی حاصل کرنا : ۸۳

و ۔ امید : ۸۳

ی ۔ صبر کی عادت کرنا : ۸۳

ستائیسواں جزء : دنیا سے کٹ جانا ( زہد ) ۸۳

۱ زہد کامل : ۸۳

۲۔ عوامل زہد : ۸۴