بہار قرآن ہمراہ قرآن

بہار قرآن ہمراہ قرآن25%

بہار قرآن ہمراہ قرآن مؤلف:
زمرہ جات: مفاھیم قرآن

بہار قرآن ہمراہ قرآن
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 24 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 277 / ڈاؤنلوڈ: 268
سائز سائز سائز

منابع کتاب :

قرآن کریم

۱۔ بحار الانوار ج ۷۰،

۲. میزان الحکمہ ش

۳. نہج البلاغة.

۴۔ تنبیہ الخواطر

۵۔ صحیفہ سجادیہ

۶۔ غرر الحکم

۷۔ وسائل الشیعہ

۸. مجمع البیان

۹. من لا یحضر الفقیہ

۱۰. الکافی ؛

۱۱۔ اخلاق درقرآن

۱۲. تحف العقول

۱۳۔ جامع احادیث الشیعہ

۱۴. شرح غرر الحکم

۱۵. (سفینہ البحار

۱۶. عدہ الداعی

۱۷. المحجہ البیضاء

۱۸ استبصار

۱۹ (مفاتح الجنان )

۲۰ نورالثقلین

۲۱ ( ارشاد القلوب دیلمی

۲۲ فروع کافی

۲۳. کنز العمال

۲۴ مجمع البیان ج ۱۰ ص

۲۵ امالی شیخ مفید ص ۱۳۰ )

۲۶ تہذیب الاحکام

۲۷ اختصاص ص ۱۵۹

۲۸ معانی الاخبار ص ۸۳

۲۹ المیزان فی تفسیر القرآن

فہرست

مقدمہ کتاب : ۴

پہلا جزء :تقوا ۵

۱۔ تقوا کیا ہے ؟ ۵

۲۔ سر چشمہ تقوا : ۶

الف ۔ دین ۶

ب ۔ محاسبہ نفس : ۷

پ ۔ قلب عارف : ۷

ت ۔شبہہ سے پرہیز : ۷

ج ۔ عبادت : ۷

ح ۔ قیامت پر اعتقاد رکھنا : ۷

خ ۔ خدا کی یاد : ۷

۳۔ آثار تقوا : ۸

الف ۔ خیر دنیا و آخرت : ۸

ب۔ گروہ خدا میں شامل ہونا : ۸

پ ۔ گناہوں کی مغفرت : ۸

ت ۔ عزت : ۸

ث ۔ امور میں سہولت و آسانی : ۸

دوسرا جزء: روزہ داری : ۹

۱۔ روزہ مؤمنین کے لئے : ۹

۲۔ روزہ کیوں واجب ہے ؟ ۱۰

۳۔ روزہ کے آثار : ۱۲

الف ۔ یقین پیدا ہونا : ۱۲

ب ۔ آرامش قلب : ۱۲

پ ۔ اجتماعی آثار : ۱۲

ت ۔ سلامتی کے آثار : ۱۲

ث ۔ دعا کا قبول ہونا : ۱۳

ج ۔ مغفرت : ۱۳

۴۔ رمضان : روزہ اور قرآن کا مہینہ : ۱۳

تیسرا جزء : قیامت پر اعتقاد رکھنا : ۱۵

۱۔ قیامت میزان اعمال : ۱۵

الف ۔ بہشت کا شوق : ۱۶

ب ۔ جہنم کا خوف : ۱۶

۲۔ معاد اور قیامت کے بھول جانے کی دلیلیں : ۱۷

الف ۔ لمبی آرزو کرنا : ۱۷

ب ۔ شہوت محوری : ۱۸

پ ۔ دنیا شیفتگی : ۱۸

چوتھا جزء : غصہ پر کنٹرول کرنا : ۱۸

۱۔ مدیریت خشم : ۱۸

۲۔ اعمال کے اثرات اور غصہ پر کنٹرول کرنا : ۱۹

الف ) تیر شیطان کی نشانی : ۱۹

ب ) ایمان کو نابود کرنا : ۱۹

ت ) تمام برائیوں کی چابی : ۱۹

ث ) غصہ عقل کو خراب کرتی ہے : ۱۹

ج )قتل و غارت : ۲۰

۳۔ غصہ کے عوامل : ۲۰

الف ) اپنے اوپر مسلط ہونا : ۲۰

ب ) ہمت بلند : ۲۰

پ ) معرفت اور توحید اور ایمان کی تقویت : ۲۱

ت ) عقل کی تقویت : ۲۱

ث ) قضاوت میں جلدی نہ کرنا : ۲۱

ج ) تکبر اور خود بزرگ بینی سے دور رہنا : ۲۱

چ ) حسد اور کینہ سے دور رہنا : ۲۱

ح ) حرص اور دنیا پرستی میں کمی آنا : ۲۱

خ ) فقر کا کم ہونا : ۲۱

د ) خشم پر کنٹرول کرنے کا نتیجہ اور اخروی منافع پر توجہ دینا : ۲۲

س ) خدا کو یاد کرنا : ۲۲

ش ) نصیحت خاص : ۲۲

پانچواں جزء : حرام کھانے سے پرہیز کرنا : ۲۲

۱۔ باطل خوری کا معنی اور اہمیت : ۲۲

۲۔ حرام خوری کے آثار : ۲۳

الف ) خداپرستی سے منحرف ہونا : ۲۳

ب ) فقر : ۲۳

پ ) رو گردانی خدا : ۲۳

و ) امام علی کی ولایت سے خارج ہونا : ۲۴

ت ) عبادت کا کوئی اثر نہ ہونا : ۲۴

ث ) امر با المعروف اور نہی عن المنکر کا اثر نہ ہونا : ۲۴

۳۔ راہ نجات : ۲۴

الف ) مال و دولت کا ابزار ہو نے کی طرف متوجہ ہونا : ۲۴

ب ) امانت خدا ہونے کی طرف متوجہ ہونا : ۲۵

چھٹا جزء : عدالت ۲۵

۱۔ عادل بن جائیں : ۲۵

۲۔ موانع عدالت : ۲۶

ساتواں جزء : دعا ۲۷

۱۔ دعا تاریکی وحشت سے نجات : ۲۷

۱ ۔ دعا قبو ل ہونے والی عوامل : ۲۸

الف ) ظلم سے دور رہنا : ۲۸

ب ) تلاش : ۲۸

ب ) غفلت اور آلودگی سے پرہیز کرنا : ۲۸

ت ) کام اور غذا کی طہارت : ۲۹

ث ) پیمان الہی پر عمل کرنا : ۲۹

۳۔ دعا کے آثار : ۳۰

الف ) چاہتوں کا پورا ہو جانا : ۳۰

ب ) قضاء الہی کا بدل جانا : ۳۰

پ ) بلاؤں کا دفع ہونا : ۳۰

ت ) رحمت کا نازل ہونا : ۳۰

۴ آداب دعا : ۳۰

الف ۔ بسم اللہ سے شروع کرنا : ۳۰

ب ۔ ستایش خدا : ۳۱

ت ۔ پیغمبر اور امام علی کو واسطہ قراردینا : ۳۱

ث ۔ نماز اور وضو : ۳۱

ج ۔ مل کر دعاکرنا : ۳۱

آٹھواں جزء : عبادت ۳۱

۱۔ توحید عبادی : شعار مشترک : ۳۱

۲۔ بندگی کی اقسام : ۳۲

۳۔ بندگی کے شرائط : ۳۲

الف ۔ یقین : ۳۳

ب ۔ خدا کو حاضر جاننا : ۳۳

پ ۔ شناخت رکھنا : ۳۳

۴۔ بندگی کے مصادیق : ۳۳

الف۔ ملکوت کے بارےمیں فکر کرنا : ۳۳

ب ۔ حلال کسب کرنا : ۳۳

پ ۔ والدین اور امام و عالم کو دیکھنا : ۳۳

ت۔ خدا پر حسن ظن رکھنا : ۳۳

۵۔ خدا کی بہترین بندگی : ۳۴

نواں جزء :غفلت ۳۴

۱۔ غافلوں کی سرنوشت : ۳۴

۲۔ غفلت کیوں ہے ؟ ۳۵

الف ۔ غفلت سے بیدار رہنے والی چیزوں سے استفادہ نہ کرنا : ۳۵

ب ۔ جہل : ۳۵

ج ۔ نعمت کی مستی : ۳۵

ح ۔ لمبی آرزوئیں : ۳۵

۳۔ غفلت کا علاج : ۳۶

الف ۔ خداکے حاضر و ناظر ہونے کی طرف متوجہ ہونا : ۳۶

ب ۔ نیک کام کی ہمت : ۳۶

ج ۔ محیط گناہ کو تغییر دینا : ۳۶

دسواں جزء : آبادی مسجد ۳۶

۱۔ مسجد لیاقت عمران : ۳۷

۳۔جو چیزیں مسجد میں ہونی چاہیے ۔ ۳۸

الف ۔ غیبت نہ ہو ۔ ۳۸

ب ۔ تین کام جو مسجد میں ہونے چاہیں : ۳۸

پ ۔ ظلم نہ کرنا : ۳۸

ت ۔ مسجدمیں عفت کی رعایت کرنا : ۳۹

۳۔ مسجد میں حاضر ہونے کے آثار : ۳۹

الف ۔ آٹھ قسم کے آثار : ۳۹

ب۔ بہشت کو حاصل کرنا : ۳۹

ت ۔ عذاب میں تاخیر : ۳۹

ث ۔ گناہ کا کفارہ : ۳۹

گیارواں جزء : توبہ ۴۰

۱۔ توبہ واپس پلٹنے کا راستہ : ۴۰

۲۔ توبہ قبول ہونے کی شرائط : ۴۱

الف ۔ خدا سے دور نہیں ہونا : ۴۱

ب ۔ توبہ میں دیر نہ کرنا : ۴۱

پ ۔ پیشمانی : ۴۱

ت ۔ اصلاح اور جبران : ۴۱

ث۔ توبہ کے چھ معانی : ۴۱

ج ۔گناہ نہ کرنے کا مصمم ارادہ کرنا : ۴۲

۳۔ انواع توبہ : ۴۲

۴۔توبہ کے آثار : ۴۲

الف ۔ نزول رحمت : ۴۳

ب ۔ دل کا پاک ہونا : ۴۳

پ ۔ گناہوں کو مٹا دیتا ہے : ۴۳

ت ۔ توبہ برے کو اچھے میں تبدیل کردیتی ہے : ۴۳

بارواں جزء : شیطان شناسی ۴۳

۱۔ شیطان مشہور ترین دشمن : ۴۴

۲۔ شیطان کیوں آزاد ہے : ۴۴

۳۔ شیطان کا ہتھیار : ۴۶

الف ۔ وسوسہ : ۴۶

ب۔ عورت ، شراب اور دولت : ۴۶

پ ۔ شیطان کے مخالف عمل کرنا : ۴۶

ت ۔ گنہگاروں کے ساتھ ہم نشینی اختیار کرنا : ۴۶

۴۔ شیطان سے کیسے بھاگنا چاہیے؟ ۴۷

۱لف ۔ آگاہی حیات بخش : ۴۷

ب ۔ استغفار : ۴۷

پ ۔ پانچ مطمئن طریقے : ۴۷

ت ۔ خداسے حقیقی ڈرنا : ۴۸

ث ۔ زیادہ دعا کرنا : ۴۸

ج ۔ روزہ اور صدقہ ۔۔ : ۴۸

چ ۔ توجہ نہ کرنا: ۴۸

ح ۔ شخصیت پرستی سے بچنا : ۴۸

تیرواں جزء : خدا کی رحمت سے نا امید ہو نا : ۴۹

۱۔ نا امید نہیں ہونا : ۴۹

۲۔ ناامیدی گناہ کا ریشہ ہے : ۵۰

۳۔ نا امیدی کا علاج : ۵۱

انسان ایمان کے ساتھ جانتے ہیں ۔ ۵۱

چودواں جزء : احسان : ۵۲

۱۔احسان یعنی نیکی کرنا : ۵۲

۲۔ احسان کے آثار : ۵۳

الف ۔ گناہ سے چشم پوشی کرنا: ۵۳

ب ۔ دوست اور محبت دائمی : ۵۳

پ ۔ دلوں کا مالک : ۵۳

ت ۔ اپنے آپ سے نیکی کرنا : ۵۳

ث ۔ دنیوی نتیجہ : ۵۳

پندرواں جزء : نماز شب و شب زندہ داری ۵۳

۱۔ مقام محمود : میوہ نماز شب : ۵۴

۲۔ نماز شب کے آثار : ۵۴

الف ۔ خداکے ساتھ دوستی : ۵۴

ب ۔ افتخار مؤمن : ۵۴

پ ۔ بخشش الہی : ۵۵

ت ۔ بدن کی سلامتی : ۵۵

ج ۔ چہرے کا نورانی ہونا : ۵۵

۳۔ نماز شب کے موانع : ۵۵

سولواں جزء : نماز : ۵۵

۱۔ نماز کی اہمیت : ۵۶

۲۔ نماز کا اثر : ۵۶

الف ۔ نماز گناہوں سے بچاتی ہے : ۵۶

ب ۔ یاد خدا : ۵۶

پ ۔ گناہوں سے پاک ہونا : ۵۷

ت۔ گناہ کو چھوڑنے کا اثر : ۵۷

ت ۔ غفلت اور تکبر کو ختم کرتا : ۵۷

سترواں جزء : امتحان الہی ۵۷

۱۔ خیر اور شر کے ذریعے سے آزمایش ہونا : ۵۸

۲۔ امتحان کے انواع و اہداف : ۵۸

الف ۔ نفوس کا پاک کرنا : ۵۹

ب ۔ مجاہدین اور صابرین کی شناخت : ۵۹

پ ۔ نیکو کاروں کی شناخت : ۵۹

۳۔ امتحان الہی کے مقابل میں ہمارا وظیفہ : ۵۹

الف ۔ صبر : ۵۹

ب ۔ امتحان الہی کو ہلکا سمجھنا : ۵۹

پ ۔ یاد خدا : ۶۰

ت۔ دعا : ۶۰

اٹھارواں جزء : عفت و خویشنداری ۶۰

۱۔ عفت کا حکم : ۶۰

۲۔ عفت کے آثار : ۶۱

الف ۔ شہوت کو کمزور کرنا : ۶۱

ب۔ ایجاد قناعت : ۶۱

پ ۔پاکیزہ اعمال: ۶۱

ح ۔ عزت : ۶۱

ح ۔ بندگی کی انتہاء : ۶۱

۳۔ عفت کا ریشہ : ۶۲

الف ۔ غیرت : ۶۲

ب ۔ قناعت : ۶۲

پ ۔ تعقل : ۶۲

۴۔ بے عفتی کو روکنے کے راستے : ۶۲

الف ۔حجاب اور خود آرائی کوترک کرنا : ۶۲

ب ۔ مرد اور عورت کا مخلوط نہ ہونا : ۶۲

پ ۔ اپنی آواز کو باریک نہ بنائیں ۔ ۶۳

ث ۔ اشرار کے ساتھ ہم نشینی نہ کرو : ۶۳

ت ۔ مد مقابل کی عفت : ۶۳

ج ۔ اپنی رفتار اور آنکھوں کو کنٹرول میں رکھنا : ۶۳

چ ۔ اعتقاد اور قبول : ۶۳

خ ۔ حیا کی وسعت : ۶۳

د ۔ شادی : ۶۴

ذ ۔ فارغ وقت کو پر کرنا : ۶۴

انیسواں جزء : دوستی کرنا : ۶۴

۱۔ کاش کہ دوستی نہ کرتا : ۶۴

۲۔ برے دوستوں سے ہم نشینی کا اثر : ۶۵

الف ۔آخرت کی نابودی : ۶۵

ب ۔ فساد اخلاقی : ۶۵

پ۔ تنہائی واقعی : ۶۵

ث ۔تا ثیر پذیری : ۶۵

۳۔ اچھے دوست : ۶۶

الف ۔ غصہ پر کنٹرول کرنا : ۶۶

ب ۔ سبب افتخار و زینت کا: ۶۶

ت ۔ صاحبان عقل : ۶۶

ث۔ آخرت کی طرف دعوت دینے والے : ۶۶

ت ۔ دین اور دنیا میں فائدہ پہنچانے والا : ۶۶

خ ۔ شرائط جامع : ۶۶

چ ۔ گناہ سے منع کرنا : ۶۷

۴۔ وہ عوامل جو دوستی میں کمی اور اضافہ کا سبب بنتے ہیں : ۶۷

الف ۔ سوء ظن : ۶۷

ب ۔ دوستی میں کمی ہونے کے تین عوامل : ۶۷

پ ۔ اشکال : ۶۷

ث ۔ دوست زیادہ ہونے کے تین عامل : ۶۷

بیسواں جزء حیاء : ۶۸

۱۔ داستان حیا : ۶۸

۲۔ حیا کے آثار : ۶۸

۳۔ حیا کے انواع : ۶۹

الف ۔ خود سے حیا کرنا : ۶۹

ب۔ خدا اور لوگوں سے حیا کرنا : ۶۹

پ ۔ خدا سے حیا کرنا : ۶۹

ت۔ پیغمبر اسلام اور فرشتوں سے حیا کرنا : ۷۰

۴۔ حیا کا منشا: ۷۰

الف ۔ ایمان اور یقین : ۷۰

ب ۔ خدا کے نزدیک ہونے کا احساس کرنا : ۷۰

۵ ۔ بے حیائی کے آثار : ۷۰

اکیسواں جزء : امر بالمعروف و نہی عن المنکر ۷۱

۱۔ امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے راستے پر صبر کرنا : ۷۱

۲۔ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے آثار : ۷۲

الف ۔ واجبات کو انجام دینا : ۷۲

ب ۔ دنیا اور آخرت کی سلامتی : ۷۲

۳۔ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے چھوڑ نے کے اثرات : ۷۲

الف ۔ اشرار کی حکومت : ۷۲

ب ۔ بلاؤ ں کا نازل ہو نا : ۷۲

پ ۔ ارزش کا ختم ہو جانا : ۷۳

۴۔ بے تقاوتی کیوں ؟ ۷۳

الف ۔ ضرر سے خوف کرنا : ۷۳

ب ۔ بے شرمی : ۷۳

بائیسواں جزء : غیرت ۷۳

۱۔ دین اور ناموس سے دفاع کرنے کا آلہ : ۷۴

۲۔ غیرت کے آثار : ۷۴

الف ۔ اپنے خاندان کی حفاظت : ۷۴

ب ۔ شخصیت ۔ ۷۴

پ ۔ عفت : ۷۵

ث ۔ گناہ کو ترک کرنا : ۷۵

۳۔ غیرت کا منشا : ۷۵

انسان کی غیرت اس کے ایمان سے ہے ۷۵

تیئسواں جزء :اخلاص اور صدق نیت ۷۵

۱۔ گوہر اخلاص : ۷۶

۲۔ اخلاص کے آثار : ۷۶

۳۔ موانع اخلاص : ۷۷

الف ۔ھوای نفس ۔ ۷۷

پ ۔ لمبی آرزو : ۷۷

پ ۔ ریا : ۷۷

چوبیسواں جزء : عبرت ۷۷

۱۔ عبرت لینا : ۷۸

۲۔ عبرت کے عوامل اور سرچشمہ : ۷۸

الف ۔ فکر اور تامل : ۷۸

ب ۔ بصیرت ۔ ۷۸

پ ۔ تعقل اور اندیشہ : ۷۸

ت ۔ خشیت : ۷۹

۳۔ عبر ت کے آثار : ۷۹

الف ۔ گناہوں کی طرف متوجہ ہونا : ۷۹

ب ۔ گناہوں سے پاکیت : ۷۹

پ ۔ طمع کم کرنا : ۷۹

پچیسواں جزء : گناہان کبیرہ سے دور رہنا ۷۹

۱۔ گناہ کبیرہ سے دور رہنا : ۷۹

۲۔ گناہان کبیرہ قرآن میں : ۸۰

۳۔ چھوٹے گناہوں کے بخشنے کا فلسفہ : ۸۰

گناہ کوتکرار کرنے سے وہ صغیرہ نہیں رہتا ہے ۔ ۸۱

چھبیسواں جزء : صبر ۸۱

۱۔ صبر پیغمبروں کا طریقہ : ۸۱

۲۔ انواع صبر : ۸۲

۳۔ صابرین کی نشانی : ۸۲

۴۔ صبر کا سر چشمہ : ۸۲

الف ۔ خداپر یقین رکھنا : ۸۲

ب ۔ شوق و خوف اور بے رغبتی اور انتظار : ۸۲

د ۔ جلدی نہ کرنا : ۸۲

ھ ۔ آگاہی حاصل کرنا : ۸۳

و ۔ امید : ۸۳

ی ۔ صبر کی عادت کرنا : ۸۳

ستائیسواں جزء : دنیا سے کٹ جانا ( زہد ) ۸۳

۱ زہد کامل : ۸۳

۲۔ عوامل زہد : ۸۴


2

3

4