محمدو آل محمدعلیهم السلام پر صلوات کے فوائد

محمدو آل محمدعلیهم السلام پر صلوات کے فوائد0%

محمدو آل محمدعلیهم السلام پر صلوات کے فوائد مؤلف:
زمرہ جات: متفرق کتب

محمدو آل محمدعلیهم السلام پر صلوات کے فوائد

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں اس کی فنی طورپرتصحیح اور تنظیم ہوئی ہے

مؤلف: عمار سالم سعد
زمرہ جات: مشاہدے: 8697
ڈاؤنلوڈ: 2075

تبصرے:

محمدو آل محمدعلیهم السلام پر صلوات کے فوائد
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 19 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 8697 / ڈاؤنلوڈ: 2075
سائز سائز سائز
محمدو آل محمدعلیهم السلام پر صلوات کے فوائد

محمدو آل محمدعلیهم السلام پر صلوات کے فوائد

مؤلف:
اردو

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں اس کی فنی طورپرتصحیح اور تنظیم ہوئی ہے

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں تنظیم ہوئی ہے

محمدو آل محمدعلیهم السلام پر صلوات کے فوائد

مؤلف: حجہ ااسلام ولمسلمین عمار سالم سعد

مترجم: سید زائر حسین نقوی

مقدمه مؤلف

اللهم انی احدک حد الحامدین و اشکرک شکرالشاکرین و استعین بک یاخیر مستعان به، و اتوکل علیک یا خیر المتوکل علیه، و اشهد انک رسول رب العالمین، و اصلی علی رسول و حبیبک و نجیبک و خیرتک من خلقک محمد و علی آله المیامین المنتجبین الی قیام یوم الدین.

اما بعد:

عبد فقیر و گنهگار(عمار سالم) میں نے سوچا اپنے گناهوں کی کثرت اور اعمال صالحه کی قلت کے بارے میں تو میری مشکل میں اضافه هوگيا اور میرا خوف میری رجا و امید پر غالب آ گیا، پهر اسی اثنا میں الهام هوا که اس مرض کی دواء سوائے ختمی مرتبت کی طرف رجوع كے کچھ اور نهي هے ، پروردگار عالم فرماتا هے:( وابتغوا الیه الوسیلة ) اے خدا په ایمان لانے والو! الله سے ڈرتے رهو اور اس کا قرب تلاش کرو۔

اور سرکار ختمی مرتبتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی ذات گرامی هی پروردگار عالم کے نزدیک سب سے بڑا وسیله اور واسطه هے اور سرکار دو عالمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم هی تمامی مخلوقات میں سب سے اٖفضل، برتر و محبوب هیں ، تو پس میں نے اپنے اس عمل قلیل کے ذریعه سے جس کو ایک کتاب میں جمع کیا اور اس کا نام رکھامحمد ؐو آل محمدؐ پر صلوات کے فائدے) سرکار دوعالمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی طرف رجوع کیا اس امید کے ساتھ که پروردگار عالم میرے اس عمل کو قیامت کے دن میرے اور میرے والدین کے لئے نور قرار دے ، اور پروردگار عالم مجھے اور میرے والدین کو محمد و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی معرفت نصیب کرے۔(الهی آمین)

عمار سالم سعد

مقدمه مترجم

بسم الله الرحمن الرحیم، الحمد لله رب العالمین و صلی الله علی محمد و آله الطیبین الطاهرین، اما بعد:

خدائے وحدہ لا شریک کا شکر ہے کہ اس نے ہمیں اس بات کی توفیق دی کہ ہم اس عظیم کتاب کا (جو کہ محمدو آل محمدعلیهم السلام پر صلوات کے فوائد کےعنوان سےتحریر کی گئی ہے) ترجمہ کرسکیں ۔بہر حال میں کسی اور کتاب کا انتخاب بھی کر سکتا تھا، لیکن اس کتاب کا انتخاب اس وجہ سے کیا کہ:

اولا: یہ کتاب فضائل محمدو آل محمد علیهم السلام کی عکاسی کررہی ہے جو کہ نا قابل انکار حقیقت ہے کہ محمد و آل محمد علیهم السلام سے افضل اس کائنات میں کوئی بھی نہیں، اور ہو بھی کیسے سکتا ہے کہ ان ذوات مقدسہ سے افضل و اشرف بھی کوئی ہو کہ جن کے سبب سے خدائے رحمن و رحیم نے سب کچھ خلق فرمایا ہو؛

ثانیا: اس کتاب کے انتخاب کی وجہ یہ ہے کہ یہ کتاب قرآن و احادیث محمدو آل محمد علیهم السلام کی روشنی میں ہے کہ جس سے تمسک کا ہمیں حکم دیا گیا ہےورنہ ہلاکت یقینی ہے؛

ثالثاً: اہم ترین سبب جس کی وجہ سے اس کتاب کا انتخاب کیا وہ یہ ہے کہ یہ کتاب ایسے عظیم راز اور ذکر اشرف و افضل و اعظم پر مشتمل ہے جو کہ حلال مشکلات ہے، اور جس کی طرف انسان کو بہت ہی زیادہ احتیاج و ضرورت ہے ، چونکہ انسان کی زندگی جو کہ مشکلات میں گھری ہوئی ہے خصوصا مؤمن کہ جس کے لئے یه حدیث ہی کافی ہے (سب سےسخت بلاء و آزمائش ابنیاءعلیهم السلام کی ہے پھر جسکاایمان جتنا زیادہ قوی ہو، جو ان سے زیادہ جتنا زیادہ نزدیک ہو، اس رتبہ و درجہ کے لحاظ سے بلاء و آزمائش بھی سخت ہوگی) اور پھر اس قید خانہ میں زندگی جو کہ دنیا کی شکل میں ہے کہ دنیا مؤمن کے لئے قید خانہ ہے اور بہر حال قید خانہ میں تصور آسائش ایک تعجب خیز شئی ہے ۔۔ لہذا انسان کو کسی ایسی شئی کی ضرورت ہے کہ جو انسان کو دنیاوی مشکلات اور اخروی مشکلات جو کہ زیادہ سخت ہے، اس سے نجات دلا دے، اور اس کیلئے بہت سی چیزیں متصور ہیں،لیکن ان سب میں اہم و افضل محمد و آل محمد علیهم السلام پر صلوات هے پس اگر انسان چاہتا ہے کہ دنیا و آخرت کی مشکلات سے نجات حاصل کر ے تو اس کے لئے محمدو آل محمد (ع) پر صلوات سے سہارا لینا ضروری ہے جو کہ فقط مشکلات سے نجات یا باعث مغفرت ہی نہیں ہے بلکہ درجات و حسنات میں اضافہ کا باعث بھی ہے جیسا کہ اس کتاب کے مطالعہ کے بعدیہ حقیقت واضح ہوتی ہے۔پس خدائے وحدہ لا شریک سے دعاء کرتے ہیں کہبحق فاطمة و ابیها و بعلها و بنیهاو السرالمستودع ینها ،

ہمارے اس عمل قلیل کو شرف قبولیت عطا فرما....(إلهی آمین)

سید زائر حسین نقوی

فوائدالصلاة علی النبی المختار و علی آله الاطهار علیهم السلام

رسول اکرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی شخصیت

تاریخ اسلام میں سب سے عظیم شخصیت بلکه تمام کائنات میں سب سے افضل و عظیم شخصیت همارے نبی محمد مصطفیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی هے۔ که اس شخصیت میں تمامی فضیلتیں سمٹ گئی هیں۔

پروردگار عالم کا ارشاد هے:( لقد کان لک فی رسول الله اسوة حسنة ) (۱) اے مسلمانو! تم میں سے اس کے لئے رسول اسلامصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی زندگی نمونه عمل هے جو شخص بھی الله اور آخرت سے امیدٰن وابسته کئے هوئے هے اور الله کو بهت زیاده یاد کرتا هے؛ اور( وانک لعلی خلق عظیم ) اور آپ اخلاق کے بلند ترین درجه پر هیں۔

پس تمامی مسلمانوں کے لئے ضروی هے که سرکار دوعالمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی سنت سے آگاه هوں تاکه اسلام کے عظیم آئین و قانون و اخلاق کو حاصل کر سکیں اور اپنی زندگی کو اسلام کے مطابق گزار سکیں که سرکارصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی شخصیت عظیم شخصیت هے جو که مجسم فضیلت هے۔

عبادت کی آخری منزل پر میں اور پروردگار سے سب سے زیاده قریب هیں جو که اک مثال هیں اپنے اهل خانه کے ساتھ نیک برتاؤ اور دوسرے لوگوں کے ساتھ بھی، جوکه صدق و صفا کی ایک عظیم مثال هے، پس کوئی ایسی فضیلت هے هی نهیں جو سرکار دوعالمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے اندر نه پائی جائے، بلکه فضیلتیں یهیں سے متمسک هوکر باشرف هوتی هیں۔

پروردگار عالم کا یه ارشاد گرامی هے:( و انک لعلی خلق عظیم ) که آپ خلق عظیم پر فائز هیں۔ و قلم و بیان و زبان کو عاجز کر دیان که آپ کی توصیف کر سکے یا عظمت بیان کر سکے، پس یه آیهٔ کریمه پروردگار عالم کی جانب سے آپ کے اخلاق حسنه کی سند هے،(۲) چونکه اخلاق ایک ایسا مفهوم هے که جوانسان کی حیات کے سارے حصه کو شامل هے۔

روایت کی گئی هے که یهودیوں کا فصیح و بلیغ شخص مولائے کائنات علیه السلام کی خدمت میں حاضر هوا اور آپ سے کها:’’مجھے آپ اپنے اخلاق کے بارے میں بتائیں، تو امام علیه السلام نے فرمایا که دنیا کے مال و متاع کو بیان کرو تاکه میں سرکار دوعالمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے اخلاق کو بتاؤں تو یهودی کهتا هے که یه میرے لئے ناممکن هے تو مولا نے فرماتے هیں: تو دنیا کے مال و متاع کی توصیف سے عاجز هے که جس کے بارے میں خود خد ا نے فرمایا:( قل متاع الدنیا قلیل ) آپ کهه دیجئے که زندگی کی سودمندی بهت کم هے لهذأ میں کیسے اس نبی کے اخلاق کی توصیف کرسکتا هوں که جس کے بارے میں خود خدا وحده لاشریک کا ارشاد هے’’وانک لعلی خلق عظیم‘‘۔

یه رسول گرامیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی عظمت هے که انکی ذأت لوگوں کے لئے نمونه هے اور وه انسان کامل هیں۔ اور قرآن دوسرے مقام پر اس طرح سے بیان کرتا هے که:( لقد کان لکم فی رسول الله اسوة حسنة ) ۔

اسی طرح سے سرکار دو عالمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی ذات نے بھی عرب کے سخت مزاج لوگوں کو اس بات کا مصداق بنایا که انھیں که خیر امت سے خطاب کیا جائے اور یه سرکار دو عالمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کے اخلاق کا نتیجه هے اور آپ کے صبر و تحمل کا نتیجه هے ۔ آپ کے نوری کلام کی دین کے هه قرآن کهه رها هے’’( لَوْ كُنْتَ فَظًّا غَلِيظَ اَلْقَلْبِ لاَنْفَضُّوا مِنْ حَوْلِكَ ) ؛ اگر آپ سخت مزاج و سخت کلام هوتے تو یه لوگ بھاگ کھڑے هوتے۔

میں یه چاهتا هوں که یهاں پر قارئین محترم کے لئے سرکار دو عالمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی ذات سے متعلق دو واقعه بیان کروں تاکه وه مومنین جو انسان کامل کی تلاش میں هيں اس پر عمل كر سکیں ۔

عدی بن حاتم روایت کرتا هے که سرکار دو عالمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم مسجد میں تشریف فرما تھے که میں حاضر هوا اور سلام کیا تو سرکار دو عالمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے پوچھا که کون هے؟ تو میں نے جواب دیا که میں عدی بن حاتم هوں تو سرکار مجھے اپنے گھر کی طرف لیکر چلے تھے که اسی اثنا میں ایک خاتوں آئی جو که ضعیف و کمزور و اور سن رسیده تھیںاور اس نے سرکارصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو کافی دیر تک روکے رکھا اور اپنی حاجت و ضرورت کے سلسله میں بات کرتی رهے تو میں کها که خدا کی قسم یه کوئی بادشاه نهیں هوسکتا، پھر سرکار ؐمجھے اپنے گھر لے گئے اور مجھے ایک فرش دیا که جس میں سوکھی گھاس بھری تھی اور خود زمین پر بیٹھ گئے تو میں نے کها که یه آپ لے لیں، تو اس پر سرکارصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے فرمایا که نهیں ، تم بیٹھو تو میں نے کها که آپ کی خدا کی قسم یه هے که کوئی بادشاه نهیں هو سکتا۔(۳)

۲ ۔ ایک شخص نے سرکار دو عالمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے کچھ مطالبه کیا تو سرکارصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے اتنی بھیڑیں عطا فرمائیں که جو پهاڑوں کے درمیان کے خلاء کو پورا کردیں۔(کنایه هے کثرت عطا سے)۔ تو وه شخص خوش خوش اپنےگھر لوٹا اور اپنے لوگوں سے کها که اسلام لے آؤ مسلمان هو جاؤ اس لئے که محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ایسے انسان هیں جنکی عطا کے بعد خوف فاقه نهیں ره جاتا۔(۴)

اب مغربی لوگوں کا خیال اگر سرکار دو عالمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی شان میں جاننا چاهیں تو بعض مغربی نے اس طرح سے بیان دیا هے:

میں سرکارصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کی تعجب خیز حیات و خصلت کی وجه سے انکے دین کا بهت احترام کرتا هوں که صرف و صرف یهی وه دین هے جو زندگی کے هر نشیب و فراز کے لئے هے اور تمامی ضرورتوں کو پورا کرتا هے اور هر زمانه کے لئے مفید هے میں نے اس عجیب شخص کیا حیات کا مطالعه کیا هےکه میرے خیال سے انهیں منجی بشریت کهنا چاهیئے۔(یعنی بشریت کو نجات دینے والا)۔

اب رجوع کرتے هیں قرآن مجید کی طرف که پروردگار عالم نےکس طرح سے همارے نبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو افضلیت بخشی هے که انکے ذکر کو دنیاو آخرت میں بلند فرمایا هے ۔پروردگار عالم قرآن مجید میں ارشاد فرماتا هے( وَ رَفَعْنا لَكَ ذِكْرَكَ ) (۵)

‘‘پروردگار عالم کا ذکر توحید کے ذریعه سے هوتا هے اور همارے نبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کا ذکر رسالت و نبوت کے ذریعه سے هوتا هے

اگر هم قرآن مجید میں غور کریں اور اسکی آیات کو دیکھیں تو همیں پته چلے گا که خدا نے اپنے نبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو انکےنام کے ذریعه کهیں بھی خطاب نهیں کیا بلکه جب خطاب کیا تو انکے بهترین صفات کے ذریعه کظاب کیا۔

پروردگار رب العزت اپنی پاک کتاب میں ارشاد فرماتا هے:( يا أَيُّهَا اَلرَّسُولُ بَلِّغْ ما أُنْزِلَ إِلَيْكَ مِنْ ربک ) (۶) اے پیغمبر اس حکم کو پهنچا دیں جو آپکے پروردگار کی طرف سے نازل کیا گیا هے۔

دوسرے مقام پر فرمایا:( یا ایها النبی حسبک الله ) (۷) اے پیغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اپکے لئے خدا اور وه مومنین کافی هیں جو آپکا اتباع کرنے والے هیں۔

جبکه پروردگار عالم نے اپنے دوسرے انبیاء و رسل کو انکے ناموں کے ذریعه خطاب کیا هے جیسا که کها:( یا نوح اهبط بسلام منا ) (۸) اے نوحؑ هماری جانب سے سلامتی کے ساتھ اُترو۔

اسی طرح جناب ابراهیمؑ کے بارے میں فرمایا:( یا ابراهیم اعرض عن هذا ) (۹) اے ابراهیمؑ! اس خیال کو چھوڑ دیجئے۔

پس هم پر ضروری هے که هم محمد و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر درود و صلوات بھیجیں اس لئے که یه وه ذوات مقدسه هیں که جنھوں نے همارے لئے دین کے احکام کو بیان کیا اور قرآن کریم کی تفسیر کی اور توحید پر برهان و دلیل قائم کی اور وه دلائل بیان کئے که جو پروردگار رب العزت کو هر قسم کے عیوب و نقائص سے منزه کرتے هیں۔

اسی وجه سے میں نے چاها که میں یه کتاب لکھوں اور اس کتاب میں محمد و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر صلوات کے بعض فوائد درج کروں اور یه تمامی فوائد جو اس کتاب میں بیان هوئے هیں وه احادیث و روایات سے لئے گئے هیں جن میں محمد و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر صلوات کے فائدے اور فضائل بیان هوئے هیں اور میری یه کتاب آٹھ فصل اور ایک خاتمه پرمشتمل هے جو که اس طرح هے:

پهلی فصل:محمد و آل محمدصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر صلوات کے فوائد؛

دوسری فصل: صلوات کا فائده نبیصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کو پهنچتا هے یا خود صلوات بھیجنے والے کی طرف پلٹتا هے؛

تیسری فصل: صلوات واجب هے یا مستحب؛

چوتھی فصل:صلوات کے سلسله سے ایک جوان کا واقعه؛

پانچویں فصل: جناب آدمؑ و حوّا کا نکاح صلوات کے ذریعه سے؛

چھٹی فصل: بنی اسرائیل کی نجات صلوات کے ذریعه؛

ساتویں فصل: انبیاء علیهم السلام کا توسل کرنا محمد ؐو آل محمد علیهم السلام کے ذریعه؛

آٹھویں فصل: اهل کتاب کا استغاثه محمد ؐو آل محمد علیهم السلام کے ذریعه؛

خاتمه: ایک قصه اور صلوات دعاؤں میں۔

____________________

۱ احزاب،۲۱؛ قلم۴۰

۲ سوره نساء، آیه۷۳

۳ اخلاق النبیؐ و اهلبیت، ص۲۶؛ شیخ باقر الفرشی

۴ مذکوره حواله

۵ سوره الشرح، آیه ۴

۶ مائده، ۶۷

۷ سوره انفال آیه ۶۴

۸ هود،۴۸

۹ هود ۷۶