امامیہ اردو دینیات درجہ دوم جلد ۲

امامیہ اردو  دینیات درجہ دوم0%

امامیہ اردو  دینیات درجہ دوم مؤلف:
زمرہ جات: گوشہ خاندان اوراطفال
صفحے: 53

امامیہ اردو  دینیات درجہ دوم

مؤلف: تنظیم المکاتب
زمرہ جات:

صفحے: 53
مشاہدے: 39489
ڈاؤنلوڈ: 3270


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 53 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 39489 / ڈاؤنلوڈ: 3270
سائز سائز سائز
امامیہ اردو  دینیات درجہ دوم

امامیہ اردو دینیات درجہ دوم جلد 2

مؤلف:
اردو

سترہواں سبق

عزاداری

امام حسین علیہ السلام کی شہادت کی یاد منانے کو عزاداری کہا جاتا ہے۔

عزاداری کا سلسلہ ہمارے ائمہ معصومینؐ نے شروع کیا ہے اس میں مجلس ۔ ماتم ۔ جلوس جیسی تمام غم کی رسمیں شامل ہیں۔ شام میں سب سے پہلی مجلس جناب زینبؐ نے قید سے رہا ہونے کے بعد کی تھی اس کے بعد یہ سلسلہ ہر ملک ہر قوم اور ہر مذہب میں پھیل گیا۔

آج ہندوستان میں بہت سے غیر مسلم ایسے ہیں جو امام حسینؐ کا غم مناتے ہیں۔

محرم کا زمانہ عزاداری کا مخصوص زمانہ ہے اس لئے کہ اسی مہینے کی دسویں تاریخ کو امام حسینؐ شہید ہوئے تھے۔

عزاداری کا سلسلہ ہمارے ملک میں ۸/ زیع الاول تک قائم رہتا ہے۔

سوالات :

۱ ۔ عزاداری کسے کہتے ہیں ؟

۲ ۔ یہ سلسلہ کب سے شروع ہوا ہے ؟

۳ ۔ عزاداری کا سلسلہ کب تک رہتا ہے ؟

۲۱

آٹھارہواں سبق

مذہب کے حکم پانچ ہیں

پروردگار عالم نے جو احکام اپنے بندوں کے لئے مقرر کئے ہیں ان کی پانچ قسمیں ہیں۔

واجب ۔ وہ کام جس کے کرنے میں ثواب ہو اور نہ کرنے میں عذاب ہو۔

حرام ۔ وہ کام جس کے کرنے میں عذاب ہو اور نہ کرنے میں ثواب ہو۔

مکروہ ۔ وہ کام جس کا نہ کرنا بہتر ہو اور کرنے میں کوئی عذاب نہ ہو۔

مستحب ۔ وہ کام جس کا کرنا بہتر ہو اور نہ کرنے میں کوئی عذاب نہ ہو۔

مباح ۔ وہ کام جس کا کرنا اور نہ کرنا برابر ہو اور اس میں کوئی عذاب و ثواب نہ ہو

سوالات :

۱ ۔ واجب کسے کہتے ہیں ؟

۲ ۔ مستحب کسے کہتے ہیں ؟

۳ ۔ حرام اور مکروہ کا فرق بتاو۔

۲۲

انیسواں سبق

تقلید

انسان جس چیز سے نا واقف ہوتا ہے اس میں باخبر افراد پر بھروسہ کرتا ہے۔ مکان بنوانے میں معمار کو بلایا جاتا ہے اور کرسی بناوانے میں بڑھئی کو۔ اسی طرح ہم دین کے احکام معلوم کرنے میں علما پر بھروسہ کرتے ہیں۔ عالم سے مذہب کے احکام معلوم کر کے ان پر عمل کرنے کا نام تقلید ہے۔ تقلید مجتہد کی کی جاتی ہے۔ مجتہد وہ ہوتا ہے جو قرآن اور حدیث سے مذہب کے احکام معلوم کرتا ہے۔

تقلید میں مجتہد کا نام اور پتہ جاننا کافی نہیں ہے بلکہ اس کے احکام پر عمل کرنا ضروری ہے۔

سوالات :

۱ ۔ تقلید کسے کہتے ہیں ؟

۲ ۔ مجتہد کون ہوتا ہے ؟

۳ ۔ کیا تقلید میں صرف مجتہد کا نام جاننا کافی ہے ؟

۲۳

بیسواں سبق

طہارت و نجاست

کچھ چیزیں پاک ہیں۔ جیسے پانی ۔ مٹٰی ۔ زمین وغیٰرہ ۔ کچھ چیزیں نجس ہیں ۔ جیسے پیشاب ۔ پاخانہ ۔ خون ۔ مردار ۔ شراب ۔ کتا ۔ سور وغیرہ پاک چیزوں کی دو قسمیں ہیں۔

۱ ۔ کچھ چیزیں خود پاک ہیں مگر دوسروں کو پاک نہیں کر سکتی ہیں جیسے عرق گلاب عرق کیوڑہ ۔ دودھ عرق ۔ رس وغیرہ۔

۲ ۔کچھ چیزیں خود بھی پاک ہیں اور دوسری چیزوں کو بھی پاک کر سکتی ہیں۔ جیسے پانی ۔ مٹی وغیرہ ۔

اسی طرح نجس چیزوں کی بھی دو قسمیں ہیں ۔

۱ ۔ کچھ چیزیں ایسی نجس ہیں جو پاک ہو سکتی ہیں مثلاً نجس کپڑا نجس برتن وغیرہ

۲ ۔ کچھ چیزیں ایسی نجس ہوتی ہیں جو پاک نہیں ہو سکتی ہیں جیسے کتا ۔ سور وغیرہ

سولات :

۱ ۔ پانچ پاک چیزیں بتاو ۔

۲ ۔ جو چیزیں دوسری چیزوں کو بھی پاک کر سکتی ہیں ان کی مثال دو۔

۳ ۔ کو سی چیزیں کبھی پاک نہیں ہو سکتیں

۲۴

اکیسواں سبق

حدث اور خبث

طہارت کی دو قسمیں ہیں ۔

۱ ۔ ایک طہارت وہ ہے جس میں نیت ضروری ہوتی ہے جیسے وضو ۔ غسل ۔ لہذا اگر بغیر وضو کی نیت کے ہاتھ یا منہ دھو لیا جائے یا بغیر غسل کی نیت کے کوئی نہا لے تو نہ وضو ہوگا اور نہ غسل ۔

۲ ۔ دوسری طہارت وہ ہے جس میں نیت کی ضرورت نہٰ ہوتی ہے جیسے کپڑا پاک کرنا۔ بدن پاک کرنا وغیرہ ۔ لہذا اگر کوئی شخص دریا میں گر پڑے یا کوئی برتن حوض میں گر جائے اور اس میں لگی ہوئی نجاست دور ہو جائے تو وہ پاک ہو جائے گا۔ اسے پاک کرنے کی ضرورت نہ ہو گی۔

جن چیزوں کے بعد نیت والی طہارت کرنا ہوتی ہے ان کو حدث کہا جاتا ہے جیسے سونے کے بعد نماز پڑھنے کے لئے وضو کرنا ہوتا ہے۔

جن چیزوں کے بعد بغیر نیت والی طہارت کافی ہوتی ہے ان کو خبث کہتے ہیں ۔ جیسے کپڑے میں خون لگ جائے۔

جس حدث کے بعد وضو نا ہوتا ہے اسے حدث اصغر کہتے ہیں اور جس حدث کے بعد غسل کرنا ہوتا ہے اسے حدث اکبر کہتے ہیں۔

سوالات :

۱ ۔ وضو کون سی طہارت ہے ؟

۲ ۔ بغیر نیت کے نہانے سے غسل ہو جائے گا یا نہیں ؟

۳ ۔ حدث اکبر کسے کہتے ہیں ؟

۲۵

بائیسواں سبق

حلال اور حرام

دین و شریعت نے جن چیزوں کے استعمال کو جائز قرار دیا ہے۔ انھیں حلال کہا جاتا ہے اور جن چیزوں کے استعمال سے روک دیا ہے انھیں حرام کہا جاتا ہے۔

حلال و حرام کا پہچاننا اور حرام سے پرہیز کرنا بےحد ضروری ہے۔ ہر نجس چیز کا کھانا پینا حرام ہے۔ جیسے پیشاب پاخانہ ، خون ، شراب وغیرہ نجس ہیں۔ لہذا ان کا کھانا پینا حرام ہے۔ لیکن ہر پاک چیز کا کھانا پینا ضروری نہیں کہ حلال ہو جیسے مٹی پاک ہے لیکن اسے کھانا جائز نہیں۔

البتہ صرف ضرورت کے وقت بیماری سے شفا حاصل کرنے کے لئے امام حسینؐ کی قبر کی تھوڑی سی مٹی کھانا جائز ہے۔

سوالات:

۱ ۔ حلال و حرام کا فرق بتاو۔

۲ ۔ مٹی کا کھانا کیسا ہے ؟

۳ ۔ نجس چیزوں کا کھانا پینا کیسا ہے ؟

۲۶

تیئیسواں سبق

پانی

پانی کی دو قسمیں ہیں :

۱ ۔ مطلق پانی :۔ جسے صرف پانی کہا جاتا ہے۔

۲ ۔ مضاف پانی :۔ جسے خالص پانی نہ کہا جائے۔ جیسے شربت گنے کا رس وغیرہ۔

مطلق پانی دوسری چیزوں کو بھی پاک کر سکتا ہے ۔ مضاف پانی خود تو پاک ہوتا ہے مگر دوسری چیزوں کو پاک نہیں کر سکتا۔

مطلق پانی چند طرح کا ہوتا ہے۔ بارش کا پانی ۔ چشمہ کا پانی ۔ دریا کا اور حوض کا پانی۔ کنویں کا پانی ۔ نل کا پانی۔

مطلق پانی سے ہر چیز پاک ہو سکتی ہے۔ مطلق پانی سے ہی وضو اور غسل کیا جاتا ہے۔ مضاف پانی مثلا گلاب۔ کیوڑہ وغیرہ سےنہ وضو ہو سکتا ہے اور نہ غسل اور نہ اس سے کوئی چیز پاک ہو سکتی ہے۔

سوالات :

۱ ۔ مضاف پانی کسے کہتے ہیں ؟

۲ ۔ وضو اور غسل کون سے پانی سے ہوتا ہے ؟

۳ ۔ کونسا پانی وضو غسل اور طہارت کے کام نہیں آتا ؟

۲۷

چوبیسواں سبق

پیشاب پاخانہ کے آداب

پیشاب پاخانہ کرتے وقت قبلہ کی طرف منہ یا پیٹھ کر کے بیٹھنا حرام ہے۔ پیشاب کے بعد پانی سے طہارت کرنا واجب ہے پانی کے بغیر پیشاب کی طہارت نہیں ہو سکتی۔ پیشاب کے بعد کا غذ کپڑے یا ڈھیلے سے پونچھ ڈالنا کافی نہیں ہے بلکہ پانی سے پاک کرنا ضروری ہے۔

پیشاب یا پاخانہ کرتے وقت ایسی جگہ نہیں بھیٹنا چاہئیے جہاں کوئی دیکھنے والا موجود ہو۔

کھڑے ہو کر پیشاب کرنا بہت بری بات ہے۔ ہمارے اماموں نے اس کی سخت ممانعت کی ہے۔

آبدست بائیں ہاتھ سے کرنا چاہئیے۔ داہنا ہاتھ اللہ نے کھانا کھانے کے لئے بنایا ہے۔

سوالات :

۱ ۔ پیشاب پاخانہ کرتے وقت کن باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے ؟

۲ ۔ پیشاب کس طرح ہوتا ہے ؟

۳ ۔ کھڑے ہو کر پیشاب کرنا کیسا ہے ؟

۲۸

پچیسواں سبق

وضو

انسان جب بھی نماز کے لئے تیار ہوتو وضو کرنا ضروری ہے وضو کے بغیر نماز پڑھنا حرام ہے۔

وضو کرنے کی ترکیب یہ ہے کہ پہلے نیت کرے کہ وضو کرتا ہوں " قربۃٌ الی اللہ" اس نیت کا دل میں رہنا بہت ضروری ہے۔ نیت کے بعد دونوں ہاتھوں کو گٹے تک دو مرتبہ دھوئے اس کے بعد تین مرتبہ کلی کرے اور تین مرتبہ ناک میں پانی ڈالے۔ یہ تینوں کام سنت ہیں واجب نہیں ہیں۔

ناک میں پانی ڈالنے کے بعد چہرے کو بالوں کے اگنے کی جگہ سے تھوڑی تک دھوئے۔ چوڑائی میں کانوں تک پانی پہونچا دینا زیادہ اچھا ہے۔

چہرہ دھونے کے بعد داہنے ہاتھ کو کہنیوں سے انگلیوں کے سرے تک دھوئے پھر بائیں ہاتھ کو اسی طرح دھوئے۔

دونوں ہاتھوں کو دھونے کے بعد جو تری ہتھیلی میں بچ گئی ہے اس میں دوسرا پانی ملائے بغیر داہنے ہاتھ کی ہتھیلی سے سر کے اگلے حصہ کا مسح کرے۔ اس کے بعد داہنے ہاتھ کی ہتھیلی سے داہنے پیر مسح کرے اور اس کے بعد بائیں ہاتھ کی ہھتیلی سے بائیں پیر کا مسح کرے۔ مسح پیر کی انگلیوں سے گٹے تک ہوتا ہے۔

سر اور پیر کے مسح میں ایک ایک انگلی سے مسح کرنا بھی کافی ہے مگر سر کا مسح تین انگلیوں سے اور پیر کا مسح پورے ہاتھ سے کرنا بہتر ہے۔

سوالات :

۱ ۔ وضو کی نیت بتاو ۔

۲ ۔ وضو میں چہرہ کہاں سے کہاں تک دھوتے ہیں ؟

۳ ۔ مسح کس چیز سے کیا جاتا ہے ؟

۲۹

چھوبیسواں سبق

غسل

غسل دو طرح کے ہوتے ہیں :

۱ ۔ بعض غسل واجب ہوتے ہیں جیسے میت کو غسل دینا یا میت کو چھونے کے بعد غسل کرنا واجب ہے ۔

۲ ۔ بعض غسل سنت ہوتے ہیں جیسے جمعہ کے دن کا غسل زیارت کا غسل وغیرہ

غسل کرنے کے دو طریقے ہیں:

۱ ۔ غسل ترتیبی :۔ اس میں پہلے نیت کی جاتی ہے کہ غسل کرتا ہوں۔ "قربۃ الیٰ اللہ " اس کے بعد سر اور گردن کو دھویا جاتا ہے سر و گردن کے بعد جسم کے داہنے حصہ کو گردن سے پیروں تک دھویا جاتا ہے۔ اور پھر بائیں حصہ کو اسی طرح دھویا جاتا ہے۔

۲ ۔ غسل ارتماسی ۔ اس میں نیت کر کے پانی میں ایک دم سے غوطہ لگایا جاتا ہے۔

اگر جمعہ کا دن بھی ہو اور زیارت بھی کرنا ہو تو سب کے لئے ایک غسل کافی ہے۔ الگ الگ غسل کی ضرورت نہیں ہے۔

سوالات :

۱ ۔ غسل ترتیبی کس طرح کیا جاتا ہے ؟

۳۰

ستائیسواں سبق

تیمم

وضو یا غسل کرنے والے کو اگر پانی نہ ملے یا بیماری وغیرہ کی وجہ سے پانی کا استعمال کرنا نقصان دہ ہو یا نماز کے لئے وضو یا غسل کرنے کی وجہ سے قضا ہو جانے کا خطرہ ہو تو وضو یا غسل کرنے کے بجائے تیمم کرنا چاہئیے۔

تیمم صرف مٹی یا پتھر پر ہو سکتا ہے۔ اگر یہ چیزیں نہ ملیں٘ تو گرد و غبار پر بھی تیمم کیا جا سکتا ہے۔

تیمم کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ پہلے نیت کرے کہ " تیمم کرتا ہوں وضو یا غسل کے بدلے " قربۃً الی اللہ : نیت کے ساتھ دونوں ہاتھوں کو ملا کر خاک پر مارا پھر ہاتھوں کو جھاڑ کر پہلے دونوں ہتھیلیوں کو پوری پیشانی پر اوپر سے نیچے کی طرف پھیرے پھر بائیں ہاتھ کی ہتھیلی کو داہنے ہاتھ کی پشت پر گٹے سے انگلیوں تک پھیرے پھر اسی طرح داہنے ہاتھ کی ہتھیلی کو بائیں ہاتھ کی پشت پر پھیرے پھر دو بارہ ہاتھ مارے اور صرف دونوں ہاتھوں کا مسح کرے۔

اگر ہاتھ میں چھلا یا انگوٹھی وغیرہ ہو تو اسے تیمم کرتے وقت اتار دینا چاہئیے نماز کا وقت نکل جانے کے بعد اگر پانی مل جائے تو تیمم سے پڑھی ہوئی نماز کو دوبارہ پڑھنے کی ضرورت نہیں ہے۔

سوالات :

۱ ۔ تیمم کب کرنا چاہئیے ؟

۲ ۔ تیمم کس چیز پر ہوگا ؟

۳ ۔ اپنے کو تیمم کر کے دکھائو ۔

۳۱

آٹھائیسواں سبق

اوقات نماز

صبح کی نماز کا وقت صبح صادق سے آفتاب نکلنے تک ہے۔

طہر و عصر کا وقت دوپہر کے وقت آفتاب ڈھلنے سے آفتاب ڈوبنے تک ہے لیکن پہلے نماز ظہر پڑھی جائے گی اس کے بعد نماز عصر۔

مغرب و عشا کا وقت آفتاب ڈوبنے کے بعد آسمان پر سیاہی پھیل جانے سے آدھی رات تک ہے لیکن اس وقت میں پہلے نماز مغرب پڑھے اس کے بعد نماز عشا۔ نماز جمعہ کا وقت آفتاب ڈھلنے سے شروع ہوتا ہے اور اس وقت تک باقی رہتا ہے جب تک ہر چیز کا سایہ اس کے برابر نہ ہو جائے۔

نماز عید کا وقت آفتاب نکلنے سے زوال تک ہے۔

ہر نماز کو وقت کے اندر پڑھنا ضروری ہے۔ جان بوجھ کر نماز کا قضا کرنا حرام ہے

سوالات :

۱ ۔ صبح کی نماز کب قضا ہو جاتی ہے ؟

۲ ۔ نماز کو اس وقت کے اندر نہ پڑھنا کیسا ہے ؟

۳ ۔ نماز عیدین کا وقت کیا ہے ؟

۳۲

انتیسواں سبق

سجدہ گاہ

سجدہ صرف زمین پر یا زمین سے اگنے والی ایسی چیز پر ہونا چاہئیے جو کھائی یا پہنی نہیں جاتی ہو۔

مٹی ۔ پتھر ۔ لکڑی ۔ چٹائی ۔ کاغذ ۔ وغیرہ پر سجدہ کرنا جائز ہے۔ اور کھائے جانے والے پھلوں ۔ پتوں اور کپڑے پر سجدہ کرنا جائز نہیں ہے۔

سجدہ صرف پاک چیز پر ہونا چاہئیے، نجس چیز پر سجدہ کرنا جائز نہیں ہے۔

قبر حسینؐ کی مٹی پر سجدہ کرنے میں زیادہ ثواب ہے۔ اس لئے شیعہ حضرات اس مٹی کی سجدہ گاہ اپنے ساتھ رکھتے ہیں اور اسی پر سجدہ کرتے ہیں اس میں ثواب بھی زیادہ ہے اور یہ یقین بھی ہے کہ یہ مٹی پاک ہے۔

سوالات :

۱ ۔ کیلے کے پتے اور پان پر سجدہ جائز ہے یا نہیں ؟

۲ ۔ لکڑی یا چٹائی پر سجدہ کیوں جائز ہے ؟

۳ ۔ کربلا کی سجدہ گاہ پر سجدہ کیوں کیا جاتا ہے ؟

۳۳

تیسواں سبق

ترکیب نماز

نماز پڑھنے والے کو چاہئیے کہ پاک کپڑے پہن کر وضو کر کے قبلہ کی طرف منہ کر کے کھڑے ہو اور نیت کرے کہ صبح کی دو رکعت نماز پڑھتا ہوں قربۃً الی الل نیت کے بعد فوراً اللہ اکبر کہے اور پھر سورہ الحمد اور کوئی دوسرا سورہ پڑھ کر رکوع میں جائے۔ رکوع میں پہنچ کر کم سے کم ایک مرتبہ "سبحان ربی العِظِیمِ وَ بِحَمدِه " کہ کر کھڑا ہو جائے کھڑے ہو کر "سَمِعَ اللهُ لِمَن حَمِدَه ۔الله اکبر " کہ کر سجدہ میں جائے اور خاک پر پیشانی رکھ کر کم سے کم ایک مرتبہ "سُبحَانَ رَبِّی الاَعلیٰ وَ بِحَمدِه " کہے اور پھر اٹھ کر بیٹھ جائے اورالله اکبر اَستَغفِرُ الله رَبِّی وَ اَتُوبُ اِلَیه ۔الل اکبر " کہ کر دوسرے سجدہ میں جائے اور "سُبحَانَ رَبِی الاَعلیٰ وَ بِحَمدِه " کہے پھر بیٹھ کر اللہ اکبر کہے اور پھربِحَولِ اللهِ وَ قُوَّتِهِ اَقُومُ اَقعُد " کہتا ہوا کھڑا ہو جائے اور حمد و سورہ کے بعد قنوت پڑھے۔ قنوت میں چہرے کے سامنے دونوں ہاتھ بلند کر کے دعائے قنوت پڑھنا چاہئیے اور کوئی دعا یا دنہ ہو تو کم سے کم صلوٰت پڑھنے دعا کے بعد رکوع میں جائے اور پہلی رکعت کی طعح رکوع و سجدہ تمام کرے۔اس کے بعد بیٹھ کر اس طرح تشہد پڑھے۔اَشهدُ اَن لاَّ اِلهَ اِلاَّ اللهُ وَحدَهُ لَا شَرِیکَ لَهُ وَ اَشهدُ اَنَّ مُحَمَّداً عَبدُهُ وَ رَسُولُهُ اَللّٰهُمَّ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ وَّ ٰالِ مُحَمَّدٍ۰

تشہد کے بعد اس طرح سلام پڑھ کر نماز کو تمام کرےاَلسَّلَامُ عَلَیکَ اَیُّهَا النِّبیُ وَ رَحمَة اللهِ وَ بَرَکَاتُهُ ۔اَلسِّلَامُ عَلَینَا وَ عَلیٰ عِبَادِ اللهِ الصَّالِحِینَ ۔اَلسَّلامُ عَلَیکُم وَ رَحمَة اللهِ وَ بَرَکَاتُهُ ۔

اگر نماز تین یا چار رکعتی ہے تو تشہد کے بعد سلام نہ پڑھے بلکہ کھڑا ہو جائے اور ایک ہا دو رکعت اور پڑھے تیسری اور چوتھی رکعت میں سورہ الحمد یا تین بارسُبحَانَ اللهِ وَ الحَمدُ للهِ وَلاَ اِلٰهَ الاللهُ هوَ اللهُ اَکبَر پڑھنا چاہئیے۔ دوسرے سورہ کی ضرورت نہیں ہے۔اس کے بعد رکوع ۔ سجدہ ۔ تشہد ۔ سلام پہلے کی طرح پڑھ کر نماز تمام کرے۔

سوالات :

۱ ۔ نماز سناو ؟

۲ ۔ نماز پڑھ کر دکھاو ؟

۳ ۔ دعائے قنوت ۔ تشہد اور سلام سناو ؟

۳۴

اکتیسواں سبق

آداب نماز

نماز پڑھنے والے کو چاہئیے کہ نماز میں اس طرح باادب کھڑا ہو جیسے خدا کے سامنے کھڑا ہونا چاہئیے۔ نماز میں داہنے بائیں ديکھانا جائز نہیں ہے۔

نماز کی حالت میں ہنسنا اور رونا بھی جائز نہیں ہے۔ ہاں اگر خدا کے خوف سے آنسو نکل آئیں تو اس سے بہتر کوئی چیز نہیں ہے۔

نماز میں بات کرنا بھی حرام ہے، نماز کی حالت میں صرف نماز کے امور ہی انجام دینا چاہئیے۔ ہاں اگر کوئی نماز کی حالت سلام کرے تو اس کاجواب دینا ضرور دینا چاہے۔ نماز کی حالت میںسَلاَمُ عَلَیکُم کا جوابو عَلَیکُم السَّلام نہیں کہنا چاہئیے۔

نماز کی حالت میں آداب عرض ہے۔ وغیرہ کا جواب نہیں دیا جائےگا۔

سوالات :

۱ ۔ نماز پڑھتے وقت ہنسنے سے نماز صحیح رہےگی یا نہیں ؟

۲ ۔ نماز کی حالت میں سلام کا جواب کیسے دیں ؟

۳۵

بتیسواں سبق

روزہ

ماہ رمضان کا چاند دیکھتے ہی ہر مسلمان مرد عورت پر روزہ واجب ہو جاتا ہے روزہ صبح کی اذان سے شروع ہو کر مغرب کی اذان تک رہتا ہے۔

جان بوجھ کر روزہ نہ رکھنے والے کو بعد میں قضا بھی کرنا پڑے گی۔ اور ایک ایک روزہ کے بدلے میں ساٹھ ساٹھ روزے رکھنا پڑیں گے۔ یا ساٹھ غریبوں کو کھانا کھلانا پڑےگا۔

نابالغ بچوں پر روزہ واجب نہیں ہے لیکن انھیں بھی روزہ ضرور رکھنا چاہئیے اس میں ان کے لئے فائدہ ہے اور ان کے ماں باپ کے لئے ثواب ۔

بیمار اور مسافر پر روزہ واجب نہیں ہے۔ لیکن بعد میں رکھنا ہوگا۔ روزہ کی حالت میں کھانا پینا اور پانی میں سر ٖڈبونا وغیرہ حرام ہے۔ روزہ کی نیت ہے

روزہ رکھتا ہوں ماہ رمضان کا قربہ الی اللہ۔

سوالات :

۱ ۔ روزہ کب سے کب تک رہتا ہے ؟

۲ ۔ جان بوجھ کر روزہ چھوڑنے والے کو کیا کرنا پڑےگا ؟

۳ ۔ روزہ کی نیت کیا ہے ؟

۳۶

تیتیسواں سبق

حج

حج صرف ان لوگوں پر واجب ہوتا ہے جو بالغ ۔ عاقل اور آزاد ہوں اور حج کا خرچ بھی رکھتے ہوں۔ نابالغ ۔ دیوانہ ۔ غلام اور غریب آدمی پر حج واجب نہیں ہوتا۔ حج عمر بھر میں صرف ایک مرتبہ واجب ہوتا ہے۔ واجب حج کرنے کے بعد کوئی حج واجب نہیں رہ جاتا۔

امام جعفر صادق علیہ السلام کا ارشاد ہے کہ جس شخص پر حج واجب ہو اور وہ حج کے بغیر مر جائے تو وہ مسلمان نہیں مرتا ہے بلکہ یہودی یا عیسائی مرتا ہے۔ مرنے والے سے سچی محبت یہی ہے۔ کہ اگر اس پر حج واجب ہو تو اس کی طرف سے حج کرا دیا جائے۔

سوالات :

۱ ۔ حج کے بغیر مرنے والے کی موت کیسی ہوتی ہے ؟

۲ ۔ دیوانہ پر حج واجب ہے یا نہیں ؟

۳ ۔ حج عمر بھر میں کتنی مرتبہ واجب ہے ؟

۳۷

چوتیسواں سبق

زکوٰۃ

زکوٰۃ نو چیزوں میں واجب ہوتی ہے۔ گیہوں ۔ جو ۔ خرما ۔ کشمش سونے چاندی کے سکے ۔ اونٹ ۔ گائے ۔ بکری ۔ ان کے علاوہ زیور ۔ نوٹ ۔ چنا ۔ چاول ۔ دال وغیرہ پر زکوٰۃ واجب نہیں ہے۔

زکوٰۃ واجب ہونے کے لئے ضروری ہے کہ مال اتنی مقدار میں ہو جتنی مقدار پر زکوٰۃ واجب ہوتی ہے ۔ گیہوں یا جو یا خرما یا کشمش ۸۴۷ کیلو ہو تو ان پر زکوٰۃ واجب ہوگی ورنہ نہیں۔

سونے چاندی کی زکوٰۃ چالیسواں حصہ ہے۔ گیہوں ۔ جو وغیرہ کی زکوٰۃ پیدا وار ہے اگر پیداوار سینچائی کے بغیر ہوتی ہے۔ تو مال کا دسواں حصہ زکوٰۃ میں دینا ہوگا۔ اور اگر سینچائی کرنا پڑی ہے تو مال کا بیسواں حصہ زکوٰۃ میں دینا ہوگا۔

سوالات :

۱ ۔ چالیسواں حصہ کس چیز کی زکوٰۃ ہے ؟

۲ ۔ گیہوں ۔ جو کتنا ہو کہ اس پر زکوٰۃ واجب ہو ؟

۳ ۔ جو یا گیہوں پر کتنی زکوٰۃ دینا ہوگی ؟

۳۸

پینتیسواں سبق

خمسُ

خمس٘ سات چیزوں پر واجب ہوتا ہے :

؀۱ سالانہ بچت ؀۲ خزانہ ؀۳ کان ؀۴ مال حلال جس میں مال حرام مل جائے اور مال حرام کی مقدار نہیں معلوم ہو ؀۵ جواہرات وغیرہ جنھیں غوطہ لگا کر نکالا جائے ؀۶ جہاد کا مال غنیمت ؀۷ ذمی کافر کی زمین جو اس نے مسلمان سے خریدی ہو۔

سال بھر میں نوکری ۔ کھیتی ۔ تجارت ۔ محنت ۔ مزدوری ۔ تحفہ وغیرہ کسی ذریعہ سے جو مال ملے سال کے آخری دن اس مال کی بچت کا پانچواں حصہ خمس کے طور پر نکالنا واجب ہے خمس کے دو حصہ ہوتے ہیں ایک حصہ امام علیہ السلام کا ہے جو مجتہد کو دیا جاتا ہے اور ایک حصہ سادات کا حق ہے جو صرف ان سیدوں کو دیا جائے گا جو غریب ہوں اور کھلم کھلا گناہ نہ کرتے ہوں۔ اگر کسی کی ماں سیدانی ہو اور باپ سید نہ ہو تو اسے خمس نہیں دیا جا سکتا۔ لیکن اگر کسی کی ماں سیدانی نہ ہو مگر باپ سید ہو تو اسے خمس دیا جا سکتا ہے۔

سوالات :

۱ ۔ خمس کن چیزوں پر واجب ہوتا ہے ؟

۲ ۔ کس دن کا حساب کرنا چاہئیے ؟

۳ ۔ مجتہد کو خمس کا کونسا حق دیا جاتا ہے؟

۳۹

چھتیسواں سبق

نذر و فاتحہ

نبیؐ اور امامؐ کی خدمت میں کسی چیز کے پیش کرنے کا نام نذر ہے۔ نذر اگر نبیؐ ۔ امامؐ تک پہونچ سکتی ہے تو نذر کی چیز ان کی خدمت میں پیش کی جائے گی ورنہ غریبوں کو دے کر اس کا ثواب ان کی خدمت میں پیش کر دیا جائے گا۔ نذر زندہ امام ۔ نبی کی بھی ہو سکتی ہے۔

فاتحہ صرف مرنے والے کو ثواب پہونچانے کا نام ہے۔ نذر کا طریقہ یہ ہے کہ صلوات پڑھنے کے بعد سورہ حمد اور قل ھو اللہ وغیرہ کی تلاوت کر کے پھر صلوات پڑھے اور خدا کی بارگاہ میں عرض کرے کہ " میں نے ان سوروں کا ثواب چہادہ معصومینؐ کو نذر کیا "۔

اور اگر کسی مردہ کا فاتحہ دینا ہے تو یہ بھی کہے کہ " اس کے عوض میں جو ثواب حاصل ہو اسے فلاں شخص کی روح کو بخش دیا۔

سوالات :

۱ ۔ نذر کس چیز کا نام ہے ؟

۲ ۔ نذر کا طریقہ کیا ہے ؟

۳ ۔ فاتحہ کیوں کر دیتے ہیں ؟

۴۰