امامیہ اردو ریڈر درجہ اول جلد ۱

امامیہ اردو ریڈر درجہ اول0%

امامیہ اردو ریڈر درجہ اول مؤلف:
زمرہ جات: گوشہ خاندان اوراطفال
صفحے: 43

امامیہ اردو ریڈر درجہ اول

مؤلف: تنظیم المکاتب
زمرہ جات:

صفحے: 43
مشاہدے: 31926
ڈاؤنلوڈ: 2417


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 43 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 31926 / ڈاؤنلوڈ: 2417
سائز سائز سائز
امامیہ اردو ریڈر درجہ اول

امامیہ اردو ریڈر درجہ اول جلد 1

مؤلف:
اردو

میرا کمرہ

سبق [ ۱۷]

یہ میرا کمرہ ہے میں اس کمرہ میں پڑھتا اور لکھتا ہوں۔ میری کتابیں اس کمرہ میں رہتی ہیں میری پڑھنے کا سارا سامان اسی کمرہ ميں رہتا ہے میں اپنے کپڑے بھی اسی کمرہ میں رکھتا ہوں۔ میں اپنی ہر چیز بڑے سلیقہ سے رکھتا ہوں یہ دیکھو میری چھوٹی سی میز ہے ایک طرف میری پٹری رکھی ہے جس سے میں لکیریں کھینچتا ہوں میز پر صاف صاف میز پوش لگا ہوا ہے۔ میں اپنی کتابوں کی خوب حفاظت کرتا ہوں تبھی تو ہمیشہ نئی معلوم ہوتی ہیں میں اپنے کپڑوں کا بھی بہت خیال رکھتا ہوں اسکول سے آتے ہی فوراً بدل لیتا ہوں دیکھو اس طرف کھونٹی پر میری کپڑے قاعدہ سے لٹے ہوۓ ہیں۔ اور تخت کے نیچے میرے جوتے رکھے ہیں۔

میں اپنے منے بھّیا کو کمرہ میں نہیں آنے دیتا وہ جب بھی آجاتا ہے میری تمام چیزوں کو خراب کر دیتا ہے۔

میرے کمرے کو دیکھ کر سب لوگ بہت خوش ہوتے ہیں۔ اور مجھے پیار کرتے ہیں۔

کل بابا جان کے دوست آۓ تھے بابا جان نے ان سے کہا آیۓ ہم آپ کو اپنے بیٹے کا کمرہ سکھلائیں انہوں نے جب میرا سجا ہوا کمرہ دیکھا تو بہت خوش ہوۓ اور مجھے گود میں اٹھا کر خوب پیار یا ہاشم تم بھی اپنی ہر چیز پاک صاف رکھو۔ سب لوگ تمیں بھی خوب پیار کیں گے۔

الفاظ کے معنی بتاؤ :-

سلیقہ ۔ قاعدہ ۔ میزپوش ۔ حفاظت۔

۲۱

ہمدردی

سبق [ ۱۸]

کسی گاؤں میں ایک کسان رہتا تھا وہ بے چارہ اتنا غریب تھا کہ روز محنت مزدوری کر کے اپنا پیٹ پالتا اس کا ایک لڑکا تھا لڑکا بھی کسان کے ساتھ محنت کرتا تب گھر کا کام چلتا تھا۔ ایک دن ایسا اتفاق ہوا کہ کسان کی طبیعت خراب ہو گئی اور اپنے کام پر نہ جا سکا اس نے اپنے لڑکے سے کہا آج تم ہی اکیلے کھیت پر چلے جاؤ لڑکا باپ کا حکم سن کر اکیلا چلا گیا راستہ میں اس نے دیکھا کہ ایک بڑھیا لکڑیوں کے بوجھ کے پاس بیٹھی ہے جب لڑکا اس کے پاس پہنچا تو بڑھیا نے کہا بھٹا یہ بوجھ میری سر پر رکھوا دو۔

اس لڑکے کو بڑھیا پر ترس آ گیا اور بوجھ اٹھوانے لگا مگر بوجھ کافی بھاری تھا لڑکے نے دل میں خیال کیا کہ اتنا بھاری بوجھ یہ بڑھیا کس طرح لے جا سکتی ہے لاؤ میں اس کے گھر تک پہنچا دوں یہ سوچ کر اس نے بڑھیا سے پوچھا بڑی بی تمہارا گھر کتنی دور ہے بڑھیا نے کہا بیٹا میرا گھر تو بہت دور ہے لڑکے نے کہا تب تم یہ بوجھ کیسے لی جاؤ گی بڑھیا کی آنکھوں میں آنسو ا گۓ اور کہنے لگی بیٹا اگر میں نہ لے جاؤںگی تو پھر بھلا کون لے جاۓگا۔ میرا لڑکا تو کئی دن سے بیمار پڑا ہے یہ سن کر کسان کے لڑکے کی آنکھوں میں بھی آنسو آ گۓ اور اس نے کہا بڑی بی آپ تکلیف نہ کریں یہ بوجھ میں آپ کے گھر ڈال آؤں گا یہ کہ کر لڑکے نے بوجھ اپنے سر پر رکھ لیا اور بڑھیا کے گھر پہنچا دیا تب تو بڑھیا کا دل بھر آیا اور اس نے گڑ گڑا کر خدا سے دعا کی کہ پالنے والے اس بچہ کو بادشاہ بنا دے وقت کی بات دیکھو بڑھیا نے ایسے خلوص سے دعا مانگی کہ خدا نے قبول کر لی۔

لڑکا پڑھ لکھ کر بڑا ہوا اور ترقی کرتے کرتے ایک دن ہندوستان کا صدر بن گیا۔

معنی بتاؤ :-

ہمدردی ۔ مزدوری ۔ اتفاق ۔ تکلیف ۔ محنت ۔ خلوص ۔ قبول ۔ ترقی ۔ صدر۔

۲۲

اللّٰہ

سبق [ ۱۹]

جس نے پیدا کیا جس نے سب کچھ دیا

میرا اللّٰہ ہے میرا اللّٰہ ہے

سب کا خالق ہے جو سب کا رازق ہے جو

میرا اللّٰہ ہے میرا اللّٰہ ہے

جس نے سبز اُگاۓ جس نے تارے بناۓ

میرا اللّٰہ ہے میرا اللّٰہ ہے

سب کا عالم ہے جو سب کا حاکم ہے جو

میرا اللّٰہ ہے میرا اللّٰہ ہے

جس نے بھیجے نبی جس نے بھیجے ولی

میرا اللّٰہ ہے میرا اللّٰہ ہے

جس کا قرآن ہے جس پہ ایمان ہے

میرا اللّٰہ ہے میرا اللّٰہ ہے

معنی بتاؤ :-

خالق ۔ رازق ۔ حاکم ۔ سبزہ ۔ ولی۔

۲۳

گندہ لڑکا

سبق [ ۲۰]

دو لڑکے تھے۔ دونوں ایک دوسرے کو دوست تھے ساتھ ہی مکتب آتے جاتے تھے۔ ساتھ ہی گھر واپس جاتے تھے۔ مگر ایک لڑکا صاف ستھرا رہتا تھا اور دوسرا گندہ رہتا تھا۔ صاف رہنے والے لڑکے نے اپنے دوست کو سمجھایا۔ دوست تم بھی صاف رہا کرو۔ صفائی اچھی چیز ہے۔ صاف ستھرے لڑکے سے سب پیار اور محبت کرتے ہیں۔ مگر گندہ لڑکا ناراض ہو کر اپنے دوست سے روٹھ گیا۔ اور اس دن سے اکیلا مکتب آنے جانے لگا۔

ایک دن چھٹی تھی۔ گندے لڑکے کو دیر تک سونے کی عادت تھی۔ لڑکا آنگن میں سو رہا تھا۔ اس کی آنکھوں میں کیچڑ بھرا تھا۔ درخت پر بيٹھا کوّا کائیں کائیں کر رہا تھا کوّے نے کیچڑ دیکھا درخت سے اُترا۔ گندے لڑکے کے پاس آیا۔ آنکھ پر چونچ ماری کیچڑ کی ساتھ آنکھ بھی نکل آئی۔ گندہ لڑکا کانا ہو گیا اور اس کو دیکھ کر سب لڑکوں نے طے کیا کہ صاف رہنا چاہیۓ۔

معنی بتاؤ :-

ناراض ۔ محبت۔

۲۴

کنجوس

سبق [ ۲۱]

ایک انسان تھا بڑا کنجوس

لوگ کہتے تھے اس کو مکھی چوس

کبھی پیسہ نہ خرچ کرتا تھا

بھوک سے بے سبب وہ مرتا تھا

گھر میں تھی اسکے ایک عدد شیشی

جس میں رکھا تھا مختصر سا گھی

جب کبھی دال کھانے لگتا تھا

سامنے لا کے شیشی رکھتا تھا

سونگھ کر اس کو ہوتا تھا مسرور

خرچ کرنا نہ تھا اسے منظور

یو ہی جب جمع ہو گئی دولت

آ گئی ایک ایسی بھی نوبت

ہوا بیمار اور مرنے لگا

پھر بھی پیسے سے بخل کرنے لگا

نہ دوا کی نہ کچھ علاج کیا

بخل سے مرتے مرتے کام لیا

۲۵

آ گئی موت ہو گیا رخصتب

ساری کی ساری رہ گئی دولت

ساتھ اس کے گیا نہ مال و زر

وہ گیا اور رہ گیا یہ اِدھر

مال غیروں کے کام آتا ہے

اور کنجوس مار کھاتا ہے

معنی بتاؤ :-

بے سبب ۔ مختصر ۔ مسرور ۔ منظور ۔ دولت ۔ نوبت ۔ بخل ۔ رخصت ۔ زر ۔ غیر۔

۲۶

ہمارا جھنڈا

سبق [ ۲۲]

ہر پارٹی اور ملک کا ایک جھنڈا ہوتا ہے۔ جھنڈا ملک کا نشان ہوتا ہے کسی ملک کے جھنڈے پر سورج بنا ہوتا ہے۔ کسی ملک کے جھنڈے پر چاند بنا ہوتا ہے تو کسی پر ستارہ۔ ایران کا جھنڈا ترنگا ہے جس کے بیچ میں اللّٰہ لکھا ہے۔ ہمارا جھنڈا بھی ترنگا ہے۔ اس میں تین رنگ کی پٹیاں لگی رہتی ہیں ایک زرد ایک سفید ایک ہری پٹی ہوتی ہے۔ جھنڈے کے بیچ میں چکر بنا ہوتا ہے۔ ١

۱۵/ اگست ۱۹۴۷ ؁ کو ہمارا ملک آزاد ہوا تب سے ہمارا یہ ترنگا جھنڈا بڑی شان سے لہرا کر ملک کی عزت کا اعلان کر رہا ہے۔

معنی بتاؤ :-

نشان ۔ ایران ۔ ترنگا ۔ آزاد ۔ قومی ۔ قرار۔

۲۷

ماں کی مانتا

سبق [ ۲۳]

نعمت باری ہیں امّاں اپنی کتنی پیاری ہیں امّا اپنی

رات کو جاگا کرتی ہیں وہ میری خاطر مرتی ہیں وہ

پہلے مجھ کو کھلاتی ہیں وہ بعد میں سب سےکھاتی ہیں وہ

کل مجھ سے کہتی تھیں یہ امّاں تم پہ یہ مالک کا ہیاحساں

اس نے تم کو پیسا کیا ہے اس نے تم کو رزق دیا ہے

مجھ کو تیری الفت دی ہے تم کو میری حبت دی ہے

مکتب میں تم جا کر پڑھنا پڑھ کرسب سے آگے بڑھنا

پڑھنے سے ہے سب کی عزت پڑھنے سے ہے سب کی وقعت

اوّل درجہ میں آؤگے تم سب میں عزّت پاؤگےتم

میرے دل کو چین ملے گا

گھر کو زیب و زین ملے گا

معنی بتاؤ :-

مامتا ۔ باری ۔ خاطر ۔ رزق ۔ احسان ۔ الفت ۔ وقعت ۔ زیب ۔ زین۔

۲۸

ہمارے رہنما

سبق [ ۲۴]

اللّٰہ نے پیدا کیا روٹی دی اور کپڑا دیا

بھیجے ہیں لاکھوں انبیاء جو خلق کے تھے رہنما

ہیں آخری پیغاممبر محبوب حق ۔ خیرو البَشَر

پہلے جو ہیں اُن کے وصی ہے نامِ پاک اُن کا علی

ہر ایک کے مُشکلکشاء خَیبَر شِکن شیرِ خُدا

بعد ان کے ہیں حضرت حسن سبط نبی گل پیر ہیں

اور ہیں حُسین باصَفا یعنی شہیدِ کربلا

دونوں کی جو ہیں والدہ ہے نام ان کا فاطمہ

دنیا میں بعدِ پنجتن ہیں نو امامانِ زَمَن

آخر میں ہیں مَہدیّ ویں فرزندِ ختمُ المرسلیں

پردہ میں رہ کر آج بھی کرتے ہیں سب کی رہبری

حُکمِ خدا جب پائیں گی پردہ اٹھا کر آئیں گے

بڑھ ہاۓ گا بارویں کا حَشم لہراۓ گا حق کا عَلم

اب یہی دل کی دعا

ایمان پر رکھے خدا

۲۹

عید

سبق [ ۲۵]

بچّو ١ عید آ گئی۔ روزہ ختم ہو گیا ، تم نے کتنے روزے رکھے ، آج کل ماں، باپ چھوٹے بچّوں کو روزہ رکھنے سے روکتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ یہ بچّوں ے محبت ہے۔ سچی بات یہ ہے کہ یہ اپنے بچّوں سے دشمنی ہے۔ روزے میں بھوک ، پیاس ضرور لگتی ہے لیکن ثواب بھی بہت ملتا ہے۔ ثواب بغیر رحمت کے نہیں مل سکتا۔ تم جانتے ہو کہ کربلا کے بچّے تین دن تک بھوکے اور پیاسے رہے تو کیا تم دن بھر کے لئے بھوکے پیاسے نہیں رہ سکتے۔

روزہ نہ رکھنے والا گناہگار ہوتا ہے، اور ایسے لوگ جہنم میں جائیں گے، ان پر سخت عذاب ہاگا۔ عید کے دن اللّٰہ کو یاد کرنا چاہیئے، نماز پڑھنا چاہیئے صاف کپڑے پہننا چاہیئے۔ آپس میں گلے ملنا چاہیئے۔ فطرہ دینا چاہیئے۔

معنی بتاؤ :-

زحمت ۔ ثواب ۔ عذاب ۔ حرام ۔ سخت۔

۳۰

جھوٹ کا انجام

سبق [ ۲۶]

آؤ بچو سنائیں ایک قصّہ ایک دیہات میں تھا ایک بچّہ

بکریاں باغ میں چُڑاتا تھا اپنی روزی یوں ہی کماتا تھا

تھی مگر اس میں ایک یہ عادت جھوٹ سے ہوگئی تھی ایک الفت

روز کرتا تھا غل وہ جنگل میں سب کو دیتا تھا جُل وہ جنگل میں

بھیڑیا آیا بھیڑیا آیا بھیڑیا آیا بھیڑیا آیا

لوگ آتے تھے اس کی سن کے صدا اور کھلتا تھا ان پہ یہ عقدہ

ایک دن پیش آیا یہ قصّہ بھیڑیا ایک اُدھر سے آ نکلا

دیکھ کر بھیڑیۓ کو آتا ہوا کیا بچّے نے شور اور غوغا

پر نہ نکلا کوئی بشر گھر سے سب تھے چپ ایک جھوٹ کےڈر سے

بھیڑیا آکے لے گیا بکری اور بچّے کی ٹانگ بھی پکڑی

یہ تھا بس ایک جھوٹ کا انجام

جس سے بگڑا بنایا کام

معنی بتاؤ :-

انجام ۔ الفت ۔ جُل ۔ صدر ۔ عقدہ ۔غوغا ۔ بشر۔

۳۱

ماں باپ

سبق [ ۲۷]

ماں باپ اللّٰہ کی رحمت ہیں۔

ان کی روک ٹوک ہمارے حق میں نعمت ہے۔

ان کی کڑوی نصیحتوں میں امرت بھرا ہے

جس نے ماں باپ کی اطاعت کی اس نے دُنیا میں عزّت پائی اور مرنے کے بعد راحت پائی۔

والدیں کی اطاعت دو جہان کی دولت ہے۔

ہماری چھوٹی عقل اپنے بڑے بھلے کو نہیں سمجھ سکتی اس لیے ماں باپ کی مرضی پر ہم کو عمل کرنا چاہۓ اسی میں ہماری بھالائی ہے۔

جو ماں باپ یا بڑوں کا کہنا نہیں مانتا وہ زندگی بھر ٹھوکریں کھاتا ہے اور مرنے کے بعد بھی چین نہیں پایا۔

معنی بتاؤ :-

نصیحت ۔ امرت ۔ اطاعت ۔ راحت ۔ والدین ۔ دو جہان ۔ عقل ۔ مرضی ۔ عمل۔

۳۲

اللّٰہ کی پہچان

سبق [ ۲۸]

اللّٰہ ہمارا خالق ہے اللّٰہ ہمارا رزق ہے

سورج بھی وہی چمکاتا ہے تارے بھی وہی بکھراتا ہے

پانی بھی وہی برساتا ہے پیاسوں کو نہین ترساتا ہے

دریا بھی اسی نے بہاۓ ہیں اونچے پربت بھی بناۓ ہیں

کیا باغ بناۓ ہیں اس نے کیا پھول کھلاۓ ہیں اس نے

کپڑا بھی وہی پہناتا ہے کھانا بھی وہی کھواتا ہے

آلو ۔ پالک ۔ شلغم ۔ گوبھی مولی ۔ گاجر ۔ لوکی ۔ بھنڈی

وہ بیگن نیلے نیلے ہے وہ کیلےپیلے پیلے ہے

کیا اچھا آم رسیلے ہیں کچھ ہرے ہرے کچھ پیلے ہیں

جو کچھ ہے اسی سے پاتے ہیں

وہ دیتا ہے ہم کھاتے ہیں

قدرت کا کمال دکھایا ہے کیا اچھا ہم کو بنایا ہے

دو پیر دیۓ دو ہاتھ دیۓ دل اور دماغ ساتھ دیۓ

کانوں سے سنو منھ سے بولو دیکھو بھالو آنکھیں کھولو

۳۳

چہرے پر نہ ہوتی ناک اگر آفت ہی آ جاتی سر پر

بدبو نہ سمجھ میں کچھ آتی انسان کی ناک ہی کٹ جاتی

دن اس نے بنایا کام کریں پڑھ لکھ کر جگ میں نام کریں

ہے رات تھکاوٹ کھونے کو آرام کی خاطر سونے کو

آؤ آؤ کچھ کام کریں

اونچا دنیا میں نام کریں

معنی بتاؤ :-

خالق ۔ رازق ۔ پربت ۔ قدرت ۔ کمال ۔ جگ ۔ خاطر ۔ رسیلے ۔ آفت ۔

۳۴

اچھّے بچّے

سبق [ ۲۹]

اچھّے بچّے ہمیشہ سچ بولتے ہیں۔

جھوٹ کبھی نہیں بولتے چوری نہیں کرتے۔

کسی کی چیز نہیں اٹھاتے۔

کسی کےکھانے میں نظر نہیں لگاتے۔

ماں، باپ اور بڑوں کہنا مانتے ہیں۔

مِل جُل کر رہتے ہیں۔

اچھے کام کرتے ہیں۔

بڑے کاموم سے دور رہتے ہیں۔

صبح سویرے اٹھ کر پہلی نماز پڑھتے ہیں۔

پھر قرآن پڑھتے ہیں۔

پھر نبی اور اماموں کے نام لیتے ہیں۔

ماں باپ کو سلام کرتے ہيں۔

روزانہ پانچوں نمازیں پڑھتے ہیں۔

صاف سُتھرے کپڑے پہن کر وقت پر مکتب جاتے ہیں۔

مکتب میں لڑائی جھگڑا نہیں کرتے۔ خوب جی لگا کر سبق یاد کرتے ہیں۔

چھٹی ہونے پر سیدھے گھر آتے ہیں۔

۳۵

بڑے بچّے

سبق [ ۳۰]

جو بچّے جھوٹ بولتے ہیں۔

ماں ۔ باپ کا کہنا نہیں مانتے ہیں۔

بڑوں کا ادب نہیں کرتے۔

سو کر دیر سے اٹھتے ہیں۔

خدا ۔ نبی اور اماموں کا نام نہیں لیتے۔

نماز نہیں پڑھتے۔

بڑوں کو سلام نہیں کرتے۔

گندے رہتے ہیں۔

اور گندگی کی وجہ سے بیمار ہو جاتے ہیں۔

لڑائی جھگڑا کرتے ہیں۔

گالیاں بکتے ہیں۔

مکتب سے غیر حاضر رہتے ہیں۔

پڑھنے سے جی چراتے ہیں۔

سبق یاد نہیں کرتے ہیں۔

بڑے لڑکوں کو دوست بناتے ہیں۔

اپنا وقت کھیل کود اور بیکار کاموں میں برباد کرتے ہیں۔

نیک بننے کی کوشش نہیں کرتے۔

ایسے بچّوں کو سب لوگ بڑا بچّہ کہتے ہیں۔

اور بڑے بچّے سے سب نفرت کرتے ہیں۔ ان سے کوئی محبت نہیں کرتا۔

۳۶

شرارت کی سزا

سبق [ ۳۱]

ایک دن ہاشم بازار جا رہا تھا۔

سڑک کے کنارے ایک کتا لیٹا تھا۔

ہاشم کو شرارت سوجھی تاک کر کتّے کو ڈھیلا مارا۔

کتّا زور زور سے بھونکنے لگا اور غرّا کر جھپٹ پڑا۔

ہاشم چنخ مار کر رونے لگا اور تیزی سے بھاگا۔

کتّا قریب تھا کہ ہاشم کو پکڑ لے اور کاٹ کھاۓ کہ ایک آدمی نے ہاشم کو گود میں اٹھا لیا اور کتّے کو بھگا دیا۔

تب بڑی مشکل سے ہاشم کی جان بچی۔

اس دن سے ہاشم نے توبہ کر لی۔

تم بھی شرارت کرنے سے ہمیشہ کے لیۓ توبہ کر لو۔

۳۷

بڑے بھلے کی پہچان

سبق [ ۳۲]

ایک کتا راستے میں پڑا رہتا تھا ایک دن عابد اور خالد اُدھر سے گزرے انھوں نے کتّے سے پوچھا کتّے تم بیچ میں کیوں پڑے رہتے ہو۔

کتّے نے کہا میں بڑے اور بھلے آدمیوں کی پہچان کرتا ہوں۔

عابد نے پوچھا کس طرح پہچانتے ہو اسی وقت صفر آیا اور کتّے سے بچ کر نکل گیا اور خالد آیا اس نے کتّے کو ایک چھڑی ماری کتّے نے کہا دیکھو بھلا آدمی بچ کر نکل گیا اور بڑے آدمی نے بے سبب مجھے مارا۔

عابد نے کہا پھر بھی راستے میں لیٹنا بری عادت ہے کتّا سن کر کنارے ہو گیا۔

بچّوں تم بھی اچھی عادتیں ڈالو اور بری عادتوں سے بچو۔ ہرگز کسی کو مت ستاؤ۔

۳۸

فہرست

معلم کے لیۓ ہدایات ۴

میرا خدا ۵

سبق [ ۱] ۵

سوالات ۵

اذان ۶

سبق [ ۲] ۶

رسول کا روضہ ۷

سبق [ ۳] ۷

معنی بتاؤ :- ۷

طوطا ۸

سبق [ ۴] ۸

ٹیلی فون ۹

سبق [ ۵] ۹

معنی بتاؤ :- ۹

چَکّی ۱۰

سبق [ ۶] ۱۰

معنی بتاؤ :- ۱۰

کہنا نہ ماننے والا بچّہ ۱۱

سبق [ ۷] ۱۱

۳۹

معنی بتاؤ :- ۱۱

بیوقوف آدمی ۱۲

سبق [ ۸] ۱۲

معنی بتاؤ :- ۱۲

گھنٹی کون باندھے ۱۳

سبق [ ۹] ۱۳

معنی بتاؤ :- ۱۳

دوست ۱۴

سبق [ ۱۰] ۱۴

معنی بتاؤ :- ۱۴

ال ۱۵

سبق [ ۱۱] ۱۵

بتاؤ :- ۱۵

مہینوں کے نام ۱۶

سبق [ ۱۲] ۱۶

عربی مہینوں کے نام ۱۶

انگریزی مہینوں کے نام ۱۶

ہندی مہینوں کے نام ۱۶

واحد ۔ جمع ۱۷

سبق [ ۱۳] ۱۷

۴۰