امامیہ اردو ریڈر درجہ اول جلد ۱

امامیہ اردو ریڈر درجہ اول0%

امامیہ اردو ریڈر درجہ اول مؤلف:
زمرہ جات: گوشہ خاندان اوراطفال
صفحے: 43

امامیہ اردو ریڈر درجہ اول

مؤلف: تنظیم المکاتب
زمرہ جات:

صفحے: 43
مشاہدے: 27638
ڈاؤنلوڈ: 1969


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 43 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 27638 / ڈاؤنلوڈ: 1969
سائز سائز سائز
امامیہ اردو ریڈر درجہ اول

امامیہ اردو ریڈر درجہ اول جلد 1

مؤلف:
اردو

۱

یہ کتاب برقی شکل میں نشرہوئی ہے اور شبکہ الامامین الحسنین (علیہما السلام) کے گروہ علمی کی نگرانی میں تنظیم ہوئی ہے

۲

امامیہ اُردو ریڈر

درجہ اول

تنظیم المکاتب

۳

معلم کے لیۓ ہدایات

[ ۱] بچوّں صحیح تلفظ ادا کرانے کی بھر پور کوشش کيجۓ۔

[ ۲] بچوّں ميں ہجے کر کے لفظ کو صحیح پڑھنے کی مہارت پیدا کیجۓ۔

[ ۳] ہر سبق کے الفاظ کے معانی سبق پڑھانے کے ساتھ لکھا دیجۓ اور یاد کرا کے دوسرے روز ضرور سنیۓ۔

[ ۴] روزانہ نقل اور اِملا ضرور لکھوایۓ۔ جو شخطی کا شروع ہی سے خیال رکھے۔ اور فاؤنٹن پن کے بجاۓ کالک سے لکھوایۓ۔

[ ۵] مشقی سوالات کے ذریعہ الفاظ کو جملے میں استعمال کرنے کی صلاحیت پیدا کیجۓ۔

[ ۶] واحد۔جمع اور مذکر مونث سبق ميں بتاتے رہيۓ۔

[ ۷] نصاب کے بارے میں اپنے اصلاحی مشورے سے مطلع کیجۓ۔

ناشر

۴

میرا خدا

سبق [ ۱]

میرا خدا سب سے بڑا اس نے ہمیں پیدا کیا

لڈو دیا پیڑا دیا رہنے کو اس نے گھر دیا

کھانا دیا کپڑا دیا اور کیا کہوں کیا کیا دیا

اللّہ سے ڈرتے رہو نیکی سدا کرتے رہو

اسلام پر جیتے رہو اسلام پر مرتے رہو

ماں باپ کی خدمت کرو اُستاد کی عزّت کرو

تعلیم میں محنت کرو دنیا کو یوں جنّت کرو

اللّہ سے مانگو سدا

دیتا ہے وہ حد سے سوا

سوالات

۱- اس نظم کو زبانی یاد کرو۔

۲ ۔سدا-نیکی۔اللّہ۔خدا۔اسلام۔خدمت۔عزّت۔تعلیم۔سوا کے معنی بتاؤ

۳ ۔ وہ پانچ چیزیں بتاؤ جو خدا نے ہمیں دی ہیں۔

۴ ۔ اللّہ ہم سے کیا چاہتا ہے۔

۵

اذان

سبق [ ۲]

سب سے اچھا ہے ہمارا ہندوستان

جس میں خوش خوش رہنے میں سب ہندو اور مسلمان

ہمارے گھر کے سامنے ہے ایک اور مکان

جس میں نیچے ہے کتاب کی دوکان۔

اس کے اوپر رہتے ہیں میرے دادا جان۔

دادا جان کے ساتھ رہتی ہیں میری اچھی اچھی دادی جان۔

میرے پاس لکھنے پڑھنے کا ہے سامان۔

میرے مکتب میں پڑھایا جاتا ہے قرآن۔

میرے گھر کے پاس مسجد ہے۔

مسجد میں ابّا دیتے ہیں اذان۔

اللّہ اکبر اللّہ اکبر۔ اللّہ اکبر۔ اللّہ اکبر۔

۶

رسول کا روضہ

سبق [ ۳]

ٹھیک دوپہر کی گھڑی تھی۔

دھوپ بہت کڑی تھی۔

سڑک پر اونچا گھنٹہ گھر

جس کے اوپر کے حصّہ میں

چاروں طرف ایک ایک گھڑی تھی

گھنٹہ گھر کے پاس ایک ٹوٹی پھوٹی گاڑی پڑی تھی۔

اس کا صرف ایک پہیہ ٹھیک تھا۔

چوتھا پہیہ موٹا تھا۔

بیل گاڑی میں بیل جوتے جاتے ہیں۔

ريل گاڑی سے لوگ شہر آتے جاتے ہیں

شہروں میں دو شہر بہت مشہور ہیں ايک شہر مکّہ ہے جس میں خدا کا گھر ہے جو کعبہ کے نام سے مشہور ہے اور دوسرا شہر مدینہ ہے جس میں قبر حضور ہے۔

حضور ہمارے رسول ہیں۔

مکّہ مدینہ بہت دور ہیں۔

مگر دونوں جگہ جانا ضرور ہے۔

معنی بتاؤ :-

گھڑی ۔ ملا ۔ گھنٹہ گھر ۔ شہر ۔ مشہور ۔ مکّہ ۔ مدینہ ۔ کعبہ حضور ۔ رسول

۷

طوطا

سبق [ ۴]

ہرا بھرا میں طوطا ہوں ،

پیڑ کے اوپر سوتا ہوں ،

سوتے سوتے بھوک لگی ،

اٹھ کے امرود کھانے لگا ،

مالی کے لڑکے نے دیکھ کیا ،

ڈیھلے مارے ، پتھر پھینکے ،

اب اسی کے پاس گرتے رہے ،

میں مزے سے کھاتا رہا ،

مالی کا لڑکا جلتا رہا ،

پھر لڑکے نے باپ کو پکارا ،

مالی دوڑا دوڑا آیا ،

غلیل سے میرا نشانہ لیا

میں فوراً پھُر سے اڑ گیا ،

اللّہ نے مجھے اڑنا سکھایا ہے ،

پھلوں کو ميرا رزق بنایا ہے ۔

۸

ٹیلی فون

سبق [ ۵]

ٹُن۔ ٹُن ۔ ٹُن ۔ ٹُن ۔ ٹیلی فون ۔

ارے سنو بول رہا ہے کون یہ ہے ابّا کی اواز ۔

ابّا سے کہۓ جلدی آئیں اور بہت سے کھلونے لائیں ۔

کاپی اور کتابیں لائیں قلم اور پنسل بھی لائیں ۔

امی مجھے لکھنا پڑھنا سکھائیں۔

نماز یاد کرائیں۔

قرآن بھی پڑھائیں۔

سب سے اچھّا لڑکا بنائیں۔

میرے ابّا جلدی آئیں۔

آ کر مجھے مکتب پہنچائیں۔

معنی بتاؤ :-

مطلب ۔ الفاظ ۔ معنی

۹

چَکّی

سبق [ ۶]

چل میری چَکّی صبح و شام۔

آٹا پیسنا تیرا کام۔

آپا ۔ باجی ۔ امی سب کہتی ہیں لے کر تیرا نام ۔

پیسوں گی ۔ پسواؤں گی۔ روٹیاں پکاؤں گی۔ منّے کو کھلاؤں گی۔

منّا صبح اٹھ کر اذان سناۓ گا۔

سلام کرے گا۔ دعایں پاۓگا۔

امامیہ مکتب میں پڑھنے جاۓگا۔

امتحان میں اوّل آۓگا۔ ت

نظیم المکاتب سے انعام پاۓگا۔

اچھّا اچھّا بیٹا بن کر آۓگا۔

بڑا ہو کر محنت سے حلال روزی کماۓگا۔

اماں ۔ ابّا ۔ بھائی بہن سب کو کھلا کر کھاۓگا۔

سچ بولےگا۔ سچا کہلاۓگا ۔

جھوٹ بولنے والا دوزخ میں جلایا جاۓگا۔

سچ بولنے والا جنّت میں مزے اڑاۓگا۔

معنی بتاؤ :-

انعام ۔ حلال ۔ دوزخ ۔ روزی ۔ جنّت

۱۰

کہنا نہ ماننے والا بچّہ

سبق [ ۷]

ساجد کے گھر ایک مرغی تھی۔

اس مرغی کے دس بچّے تھے۔

سب بچّے منّے منّے پیارے پیارے تھے۔

مرغی جدھر جاتی بچّے بھی ساتھ ساتھ دوڑتے ہوۓ جاتے۔

مرغی جب کہیں بیٹھتی تو بچّوں کو پروں میں چھپا لیتی جب کوئی بچّہ اِدھر اُدھر جانے لگتا تو مرغی ناراض ہو جاتی اور غصّہ میں کٹ کٹ کر کے ڈانٹتی بچّہ بھاگ کر فوراً مرغی کے پاس چلا آتا ۔

تب مرغی بڑے پیار سے بچّہ کو سمجھاتی۔ بیٹے اکیلے نہیں گھوما کرتے۔

اکیلے گھومنے والے بچّہ کو بلّی پکڑ لے جاتی ہے۔

مگر ایک بچّہ بہت شریر تھا۔ ماں کا کہنا بالکل نہیں سنتا تھا ۔

جب دیکھو اِدھر اُدھر چلا جاتا۔

مرغی نے بہت سمجھیا بیٹا اکیلے مت جایا کرو۔

نہيں تو ایک دن بلّی پکڑ کر لے جاۓگی۔

لیکن بچّہ پر ماں کے سمجھانے کا ذرّہ برابر اثر نہیں ہوتا تھا بلکہ ماں کے ڈانٹنے پر وہ چوں چوں کرتا ہوا بھاگ جاتا تھا۔ ایک شام کو جب سب بچّے مرغی کے ساتھ چلے گۓ تو اس بچّہ کو کیلا پا کر بلّی پکڑ لے گئ۔ بچّہ پکارتا رہا۔

امّی بچاؤ امّی بچاؤ مگر بلّی نے بچّہ کو مار ڈالا۔

مرغی افسوس کرنے لگی اور سب بچّوں سے کہنے لگی کہ جو بچّہ ماں باپ کا کہنا نہیں مانتا وہ اسی طرح مارا جاتا ہے۔

معنی بتاؤ :-

ناراض ۔ شریر ۔ ذرّہ ۔ اثر ۔ تباہ

۱۱

بیوقوف آدمی

سبق [ ۸]

ایک بیوقوف آدمی گھوڑے پر سوار چلا جا رہا تھا اور اپنے سر پر گھاس کی ایک گٹھری رکھے ہوۓ تھا لوگوں نے اس سے کہا کہ بھائی جب تمھارے پاس گھوڑا موجود رہے تو پھر یہ بوجھ اپنے سر پر کیوں لادے ہوۓ ہو؟

اس نے جواب دیا۔ گھوڑے پر تو میرا بوجھ ہے۔ اگر گھاس کا بوجھ بھی گھوڑے پر ڈال دوں تو بےچارا گھوڑا بوجھ سے دب کر مر جاۓگا ، اس کیے گھاس کی گٹھڑی میں نے اپنے سر پر رکھ٠ لی ہے۔ یہ سُن کر سب لوگ ہنسنے لگے۔

بتاؤ سب لوگ کیوں ہنسنے لگے ؟

معنی بتاؤ :-

بیوقوف ۔ سوار ۔ گھاس ۔ گھڑی ۔ موجود ۔ ہوجھ ۔ لوگوں بھائی ۔ کمزور

۱۲

گھنٹی کون باندھے

سبق [ ۹]

ایک کسان کے گھر بہت سے چوہے تھے جو کسان کا اناج کھا جاتے تھے کسان روز افسوس کرتا کہ چوہے اس کا غلہ تباہ اور برباد کر رہے ہیں کسان نے چوہوں سے نجات پانے کی ایک ترکیب نکالی۔ ایک دن وہ ایک بلّی لے آیا۔

بلّی نے بہت سے چوہوں کو کھا ڈالا۔

پہلے چوہے گھر میں راج کرتے تھے اب ڈر اور خوف کی وجھ سے بلوں میں گھسے بیٹھے رہتے تھے۔ ایک دن سب چوہوں نے مل کر مشورہ کیا کہ بلّی سے نجات کیسے حاصل کی جاۓ۔ ایک چوہے نے کہا ۔ بلّی کے گلے میں ایک گھنٹی باندھ دی جاۓ جس سے ہم کو پتہ چل جاۓگا کہ بلّی کہاں ہے۔ سب نے اس چوہے کی بڑی تعریف کی مگر ایک بوڑھے چوہے نے پوچھا کہ تم میں سے کون چوھا بلّی کے گلے میں گھنٹی باندیے گا یہ سُن سب چپ ہو گۓ اور اپنے اپنے بلوں میں جا گھسے۔ کیو نکہ جو کام ہو سکے اس کا سوچنا بےکار ہے۔

معنی بتاؤ :-

اناج ۔ غلّہ ۔ تباہ ۔ برباد ۔ افسوس ۔ ترکیب ۔ نجات ۔ راج کرنا ۔ خوف ۔ مشہور ۔ تعریف

۱۳

دوست

سبق [ ۱۰]

ایک دفع دو دوست جنگل میں چلے جا رہے تھے انھوں نے آپس میں طے کیا کہ اگر کسی پر کوئی جانور حملہ کرے گا تو دوسرا دوست مدد کرے گا۔ تھوڑی ہی دیر بعد ان کو ایک بڑا سا ریچھ آتا دکھائی دیا۔ ان میں سے ایک تو فوراً پیڑ پر چڑھ گیا لیکن دوسرا پیڑ پر نہ صڑھ سکا۔

وہ جب اکیلا رہ گیا اور سمجھ گیا کہ اس کے دوست نے دھوکا دیا ہے تو وہ بہت گھبرایا لیکن آدمی چلاک تھا جلدی سے زمین پر سیدھا لیٹ گیا اور سانس روک کر مردہ بن گیا کیو نکہ ریچھ مردہ آدمی پر حملہ نہیں کرتا۔ اتنے میں ریچہ قریب آ گیا اور آدمی کو سونگھ کر دیکھا اور مردہ سمجھ کر چلا گیا جب اس کے دوست نے دیکھا کہ اب کوئی ڈر نہیں وہ پیڑ سے نیچے اترا اور اپنے دوست سے پوچھنے لگا کہ بھائی ریچھ نے تمھارے کان میں کیا کہا۔ تو اس نے جواب دیا کہ اس نے کہا تم اپنے دوست پر کبھی بھروسہ نہ کرنا۔

کیو نکہ دوست وہی ہے جو مصیبت میں کام آۓ۔

معنی بتاؤ :-

طے ۔ حملہ ۔ مدد ۔ چلاک ۔ مردہ ۔ قریب ۔ مصیبت

۱۴

ال

سبق [ ۱۱]

بہت سے لفظ ایسے ہوتے ہیں جن میں کچھ حرف نہیں پڑھے جاتے جیسے بالکل ۔ بَابُ العِلم ۔ بَا قِرُ العِلم۔ میں الف نہیں پٹھا جاتا ہے۔

کبھی الف اور ل دونوں نہیں پڑھے جاتے جیسے عَظِیمُ الشَّان ۔ خَیرُ النِّسَاء ۔

کبھی یِ اور الف نہیں پڑھے جاتے جیسے فیِ الفَور ۔ ذِی الحِجَّہ ۔ حَتیَّ الاِمکان کبھی و اور الف نہیں پڑھے جاتے جیسے ذُو الفِقَار ۔ ذُو الجّلَال ۔ ذُو الجَنَاح ۔

بتاؤ :-

ان لفظوں میں کون کون سے حرف نہیں پڑھے جاتے ہیں ؟

صاحب العصر ۔ صاحب الزمان ۔ علی الحساب ۔ ذو القدر

۱۵

مہینوں کے نام

سبق [ ۱۲]

عربی مہینوں کے نام

محرّم ۔ سفر ۔ ربیع الاوّل ۔ ربیعُ الثَانی ۔ جمادی الاولیٰ جمادیُ الثانیہ ۔ رجب ۔ شعبان ۔ رمضان ۔ شوال ۔ ذِی القعدہ ۔ ذِی الحِجّہ

انگریزی مہینوں کے نام

جنوری ۔ فروری ۔ مارچ ۔اپریل ۔ مئی ۔ جون ۔ جولائی ۔ اگست ۔ ستمبر ۔ اکتوبر ۔ نومبر ۔ دسمبر

ہندی مہینوں کے نام

چیت ۔ بیساکھ ۔ جیٹھ ۔ اساڑھ ۔ ساون ۔ بھادوں ۔ کنوار ۔ کاتک ۔ اگہن ۔ پوس ۔ ماگھ ۔ پھاگن ۔

۱۶

واحد ۔ جمع

سبق [ ۱۳]

جو الفاظ ہم بولتے ہیں ان میں کچھ الفاظ واحد ہوتے ہیں اور کچھ الفاظ جمع ہوتے ہیں۔

واحد اس لفظ کو کہتے ہیں جو ایک کے لیے بولا جاتا ہے جیسے کتّا ۔ بلّی ۔ چوہا ۔ بکرا ۔ گدھا ۔

جمع اس لفظ کو کہتے ہیں جو ایک سے زیادہ کے لیے بولا جاتا ہے جیسے کتّے ۔ بلیاں ۔ چوہے ۔ بکرے ۔ گدھے ۔

کبھی کبھی جمع کے لیے " بہت سے " کا لفظ بولا جاتا ہے جیسے بہت سے لڑکے بہت سی لڑکیاں ۔

آج سے تم جو سبق پڑھو اس میں ڈھونڈھا کرو کہ کون لفظ واحد ہے اور کون لفظ جمع ہت ۔

اچھا بتاؤ کتابیں ۔ کاپی ۔ پنسیل ۔ سلیٹ ۔ کرسی ۔ میزیں میں کون لفظ واحد ہے اور کون لفظ جمع ہے ۔

معنی بتاؤ :-

واحد ۔ جمع

۱۷

مذکر ۔ مؤنث

سبق [ ۱۴]

جاندار چیزیں دو طرح کی ہوتی ہیں ایک نر دوسرے مادہ ۔ نر جیسے لڑکا ۔ مرد ۔ مرغا ۔ بکرا ۔ گھوڑا ۔ بیل ۔ اژدھا ۔ مادہ جیسے لڑکی عورت ۔ مرغی ۔ بکری ۔ گھوڑی ۔ گاۓ ۔ چیل ۔ جو لفظ نر کے لۓ بولا جاتا ہے اس لفظ کو مذکر کہتے ہیں جو لفظ مادہ کے لیے بولا جاتا ہے اس لفظ کو مؤنث کہتے ہیں ۔

مذکر جیسے بیٹا ۔ شیر ۔ ہرن ۔ ہاتھی ۔ چڈُّا ۔ بلّا ۔ گدھا ۔

مؤنث جیسے بیٹی ۔ شیرنی ۔ ہرنی ۔ ہتھنی ۔ طرّیا ۔ بلّی ۔ گدھی۔

آج سے اپنے سبق میں ڈھونڈھا کرو کہ کون لفظ مذکر ہے کون لفظ مؤنث ہے ۔ بتاؤ دھوبی ۔ بچّہ ۔ دھوبن ۔ بچّی ۔میں کون مؤنث ہے کون مذکر ہے ۔

معنی بتاؤ :-

جاندار ۔ مذکر ۔ مؤنث ۔ اژدھا ۔

۱۸

چڑیا گھر

سبق [ ۱۵]

آؤ چڑیا گھر کو جائیں چھٹی کادن وہیں منائیں

آپا آؤ بھیّا آؤ چُنّو مُنّو کو بھی بلاؤ

اے لو ، آ گیا چڑیا گھر یہ ہے پھاٹک چلو اُدھر

اس گھر میں توبھرےہیں بندرسب سب کے منھ ہیں لال چقندر

ان پنجروں میں د یکھو اگر کالے منھ کے انوکھے ندر

بُلبُل ، قمری ، کاکا تُوا بگلا ، سارس ، مور ، پپہیا

کونسی شے ہے اونٹ کی جیسی گردن لمبے بانس کی ایسی

زرّافہ کہتے ہیں اس کو دیکھ چلے اب آگے کھسکو

وہ کیا ہے اس پیڑ کےنیچے اپنے پیٹ میں رکھے بچّے

میں بتلاؤں بھیّا شام کنگارو، ہے اس کا نام

دیکھو ، یکھو گینڈا دیکھو ہاتھی دیکھو مینڈھا دیکھو

کچھوے صاحب پڑے ہوۓ ہیں پاس ہرن بھی کھڑے ہوۓ ہیں

دوسری جانب سے دور ہی رہنا چھیڑ نہ کرنا سیدھے رہنا

دیکھو اس میں شیر کھڑا ہے اور وہ تیندا چُپکا پڑا ہے

کونے میں وہ چیتا ہے کیسے مزے میں لیٹا ہے

شام ہوئی تو گھر کو چلو اب ہوگۓ چورتھکن ہے ہم سب

خوشیوں سے دل سب کا بھرا ہے

خوب مزے سے دن یہ کٹا ہے

معنی بتاؤ :-

جانب ۔ پنجرہ ۔ چُور چُور ۔

۱۹

باغ

سبق [ ۱۶]

یہ ہمارا باغ ہے یہ باغ ہمارے دادا جان نے لگایا تھا اس میں آم امرود ، لیچی ، ناشپاتی کے درخت ہیں آؤ ذرا گھوم پھر کر دیکھیں پہلے اس طرف چلو ادھر سب ناشپاتی کے درخت ہیں اس کے بعد آم کے درختوں کے قطار ہے آؤ گن کر دیکھیں ایک میں کتنے پیڑ ہیں ایک دو تین چار پانچ ارے یہ تو ایک لائن میں بیس درخت ہیں اب آؤ قطاروں کو گنیں ایک دو تین چار پانچ بیس پنجے سو ۔ باغ میں کل سو درخت ہیں ۔

دیکھو یہ سب کے سب کیسے قاعدے سے لگے ہیں جس طرف سے بھی دیکھو ہر درخت قطار میں نظر آۓگا کسی قطار میں امرود ہیں کسی میں آم اور کسی میں لیچی کچھ آم تخمی ہیں کچھ قلمی ہیں ہر درخت تھوڑے تھوڑے فاصلہ سے لگے ہے قطاروں کے درمیان فاصلہ ہے تاکہ آنے جانے کا راستہ رہے آنے جانے کے راستہ کو رَوِش کہتے ہيں باغ کے چاروں طرف اونچی مینڑھ ہے اس مینڑھ کو پشتہ بھی کہتے ہیں یہ باغ کی حد ہے اس پر کانٹوں والے درخت لگا دیۓ گۓ ہیں تاکہ کوئی جانور باغ میں نہ آنے پاۓ پشتہ کے برابر برابر شیشم کی درختوں کے ساتھ ساتھ کہیں جامن کہیں بیری اور کہیں بیل کے درخت ہیں باغ کے بیچوں بیچ ہماری کوٹھی ہے کوٹھی کے اس پاس ہم نے پھلواری لگائی ہے آؤ چلیں پھولوں کی بہار دیکھیں لو دیکھو یہ سُرخ گلابی زرد سبھی طرح کے خوشنما گلاب ہیں وہ چمبیلی ہے یہ بیلا ہے اس کے برابر جوہی اور موتیا ہے گملوں میں سب ولایتی پودے لگے ہیں یہ رات کی رانی جب کھلتی ہے تو سارا باغ مہک جاتا ہے باغ کا اصل لطف تو برسات ہی میں آتا ہے۔

ہم لوگ برسات میں باغ ہی چلے جاتے ہیں باغ میں جھولا ڈالا جاتا ہے پوریاں پکائی جاتی ہیں ہلکی ہلکی پھوار میں آم کھاۓ جاتے ہیں صبح کے سہانے وقت جب کوئل اپنی پیاری آواز سے جگاتی ہے اس وقت باغ بہت بھلا معلوم ہوتا ہے اور صبح صبح نماز پڑھنے میں خوب دل لگتا ہے ۔

معنی بتاؤ :-

قطار ۔ قاعدے ۔ نظر ۔ تخمی ۔ قلمی ۔ فاصلہ ۔ روش ۔ پشتہ ۔ خوشنما ۔ گملوں ۔ ولایتی ۔ لطف ۔ پھوار ۔ سہانے ۔

۲۰