تفسير راہنما جلد ۲

 تفسير راہنما0%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 749

 تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 749
مشاہدے: 141280
ڈاؤنلوڈ: 3910


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 749 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 141280 / ڈاؤنلوڈ: 3910
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 2

مؤلف:
اردو

كتب عليكم القتال و هو كره لكم و عسى ان تكرهوا شيئا و هو خير لكم و عسى ان

٨_ خداوند عالم انسان كى سعادت و نيك بختى چاہتا ہے_كتب عليكم و الله يعلم و عسى ان تكرهوا شيئا و هو خير لكم

٩_ احكام الہى ميں ہرچيز كى حقيقى و واقعى مصلحتوں اور مفاسد كو معيار قرار ديا جاتاہے اور اسى بنياد پر خدا تعالى كى طرف سے حكم آتاہے_و عسى ان تكرهوا شيئا و هو خير لكم و عسى و هو شر لكم

١٠_ بيان احكام كى كيفيت ميں خدا كى رحمت و رافت ظہور پذير ہے_كتب عليكم القتال و هو كره لكم و عسى ان تكرهوا

حكم جہاد كى واقعى و حقيقى مصلحت كا بيان كرنااگر چہ اس كا ظاہر ناخوشگوار ہے اور مؤمنين كو اس چيز كى طرف متوجہ كرنا جس ميں ان كى واقعى طور پر بہترى ہے اس بات كى حكايت كرتا ہے كہ احكام كے بيان كى كيفيت ميں بھى خداوند متعال كس قدر مكلفين پر رؤف و رحيم ہے_

١١_ كسى حكم كے فلسفہ و حكمت كے بيان كا اس حكم پر عمل كو آسان كرنے ميں كردار_كتب عليكم القتال و عسى ان تكرهوا

جہاد كا حكم دينے كے ساتھ ہى اس كى حكمت و فلسفہ كا بيان كردينا مكلفين پر جہاد كو آسان كرنے كى خاطر ہے_

١٢_ احكام كے مصالح و مفاسد اور امور كے خير و شر سے خدا تعالى كى ذات آگاہ ہے_و الله يعلم و انتم لاتعلمون

١٣_ احكام الہى كے سامنے بے چوں و چراسر تسليم خم كرنا ضرورى ہے_كتب عليكم القتال و الله يعلم و انتم لاتعلمون

١٤_انسان كے مصالح و مفاسد سے آگاہى كى بنياد پر خداوند عالم نے احكام ( جيسے وجوب جہاد و غيرہ) وضع كئے ہيں _

كتب عليكم القتال و هو كره لكم و عسى و الله يعلم و انتم لاتعلمون

١٥_ احكام كے تمام مصالح و مفاسد اور امور كے خير و شر كے بارے ميں انسان كا علم محدود ہے_

و انتم لاتعلمون

١٦_ انسان كا احكام خدا سے ناخوش ہونا اسكى جہالت

۸۱

كى وجہ سے ہے_كتب عليكم القتال و هو كره لكم و عسى ان تكرهوا و انتم لاتعلمون

١٧_ كسى قانون كے كامل ہونے ميں علم مؤثر كردار ادا كرتاہے_كتب عليكم و الله يعلم و انتم لاتعلمون

١٨_ قانون ساز كو انسان كى حقيقى مصلحتوں اور نقصانات سے پورى طرح آگاہ ہونا چاہيئے_كتب عليكم القتال و انتم لاتعلمون

١٩_ ہدايت الہى كے بغيرانسان مصلحتوں اور نقصانات كى تشخيص ميں خطا سے دوچار ہوجاتاہے_

كتب عليكم القتال و هو كره لكم و انتم لاتعلمون

٢٠_ انسان اپنى جہالت اور خدا كے علم پر توجہ كرے تو يہ چيز احكام الہى كے قبول كرنے كا موجب بنتى ہے_

و الله يعلم و انتم لاتعلمون

٢١_ نفسيانى تمايلات كے باوجود قضا و قدر الہى پر راضى ہونا ضرورى ہے _عسى ان تكرهوا شيئا و هو خير لكم

رسول خدا(ص) نے فرمايا '' ...ارض عن الله بما قدر و ان كان خلاف ھواك فانہ مثبت فى كتاب الله '' قال:''و عسى ان تكرھوا شيئا''(١) ترجمہ:'' خدا كى تقدير پر راضى ہوجاؤ اگرچہ تمھارى خواہشات كے برخلاف ہو كيونكہ كتاب خدا ميں يہ ثبت ہوچكا ہے كہ فرمايا:''وعسى ان تكرہوا شيئا''_

احكام: ١، ١٤ احكام كى تشريع ٩، ١٠; فلسفہ احكام ٩، ١١، ١٢، ١٤، ١٥، ١٨

اقدار: منفى اقدار ٢

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا علم ١٢، ١٤، ٢٠; اللہ تعالى كى رحمت ١٠; اللہ تعالى كى مہربانى ١٠; اللہ تعالى كى ہدايت ١٩

الہى فريضہ: الہى فريضہ پر عمل ٧ ;الہى فريضہ پر عمل كا پيش خيمہ ١١

انسان: انسان كا تمايل ٢، ٦، ٧،٢١ ;انسان كا علم ١٥; انسان كى جہالت ١٩

____________________

١) تفسير طبرى ج٢ ص٢٠١، الدر المنثور ج١ ص ٥٨٧_

۸۲

تعبد: تعبد كى اہميت ١٣

جنگ: جنگ كو ناپسند كرنا٢، ٥; جنگ كى قدر و قيمت ٥

جہاد: احكام جہاد ١، ١٤; جہاد كى قدر و قيمت٥

جہالت: جہالت كے اثرات ١٦

خير: خير كا سرچشمہ٨ خير و شر: ٢، ٣، ٤، ٥، ٦، ١٢، ١٥

دين: دين سے روگردانى ١٦;دين قبول كرنا ٢٠

روايت: ٢١

سر تسليم خم كرنا: سر تسليم خم كرنے كى اہميت ١٣،٢١

سعادت: سعادت كے عوامل ٨

شرور: شرور كا فلسفہ ٣

علم: علم اور عمل كا ارتباط٢٠ ; علم كے اثرات ١٧

قانون سازي: قانون سازى كى شرائط ١٨; قانون سازى ميں علم ١٧، ١٨

قتل: قتل كا ناپسنديدہ ہونا ٢

قدر و قيمت كا اندازہ لگانا: قدر و قيمت كا اندازہ لگانے كا معيار ٦

قضا و قدر: ٢١

گمراہي: گمراہى كا پيش خيمہ ١٩

مسلمان: مسلمانوں كى ذمہ دارى ١

مصالح و مفاسد: ٩، ١٢، ١٤، ١٥،١٨، ١٩

واجبات: ١، ١٤

ہدايت: ہدايت كا پيش خيمہ ٢٠

۸۳

يَسْأَلُونَكَ عَنِ الشَّهْرِ الْحَرَامِ قِتَالٍ فِيهِ قُلْ قِتَالٌ فِيهِ كَبِيرٌ وَصَدٌّ عَن سَبِيلِ اللّهِ وَكُفْرٌ بِهِ وَالْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَإِخْرَاجُ أَهْلِهِ مِنْهُ أَكْبَرُ عِندَ اللّهِ وَالْفِتْنَةُ أَكْبَرُ مِنَ الْقَتْلِ وَلاَ يَزَالُونَ يُقَاتِلُونَكُمْ حَتَّىَ يَرُدُّوكُمْ عَن دِينِكُمْ إِنِ اسْتَطَاعُواْ وَمَن يَرْتَدِدْ مِنكُمْ عَن دِينِهِ فَيَمُتْ وَهُوَ كَافِرٌ فَأُوْلَئِكَ حَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فِي الدُّنْيَا وَالآخِرَةِ وَأُوْلَئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ (٢١٧)

پيغمبر يہ آپ سے محترم مہينوں كے جہاد كے بارے ميں سوال كرتے ہيں تو آپ كہہ ديجئے كہ ان ميں جنگ كرنا گناہ كبيرہ ہے او رراہ خدا سے رو كنا اور خدا اور مسجدالحرام كى حرمت كا انكار ہے اور اہل مسجدالحرام كا وہاں سے نكال دينا خدا كى نگاہ ميں جنگ سے بھى بدتر گناہ ہے اور فتنہ تو قتل سے بھى بڑا جرم ہے _اور يہ كفار برابر تم لوگوں سے جنگ كرتے رہيں گے يہاں تك كہ ان كے امكان ميں ہو تو تم كو تمھارے دين سے پلٹا ديں _ اور جو بھى اپنے دين سے پلٹ جائے گا اور كفر كى حالت ميں مرجائے گا اس كے سارے اعمال برباد ہو جائيں گے او روہ جہنمى ہو گا اور و ہيں ہميشہ رہے گا _

١_لوگوں كا پيغمبر اكرم(ص) سے حرام مہينوں (قابل احترام مہينے)ميں جنگ و خونريزى كے بارے

ميں سوال كرنا _يسئلونك عن الشهر الحرام قتال فيه

۸۴

٢_ لوگوں كے رسول اكرم(ص) سے سوالات، آيات كے نزول اور احكام الہى كے بيان كا پيش خيمہ بنتے تھے_

يسئلونك عن الشهر الحرام قتال فيه قل قتال فيه كبير

٣_ نبى كريم(ص) كى وساطت سے احكام الہى كا بيان اور ابلاغ _يسئلونك عن الشهر الحرام قل قتال فيه كبير

٤_ قرآن كريم حقائق كو بيان كرتا ہے اگرچہ كچھ موارد ميں وہ حقائق بعض مسلمانوں كے نقصان ميں ہى كيوں نہ ہوں _

يسئلونك عن الشهر الحرام قتال فيه قل قتال فيه كبير بعض مسلمانوں نے ماہ رجب ميں كچھ كافروں پر حملہ كيا اور انھيں قتل يا اسير كر ليا، اس واقعہ كے بعد مذكورہ بالا آيت نازل ہوئي جس ميں محترم مہينوں ميں جنگ كو حرام قرار ديا گيااگرچہ اس حقيقت كا بيان كرنا مسلمانوں كے اس گروہ كيلئے نقصان كا باعث ہوا_

٥_ بعض مہينے ( حرام مہينے) تقدس اور احترام ركھتے ہيں _يسئلونك عن الشهر الحرام قتال فيه قل قتال فيه كبير

''الشھرالحرام''ميں الف ولام جنس كيلئے ہے كہ جس كى وجہ سے''الشھرالحرام'' تمام محترم مہينوں كو شامل ہو جائے گا جو كہ رجب، ذى القعدہ، ذى الحجہ اور محرم ہيں _

٦_ محترم مہينوں ميں جنگ گناہان كبيرہ ميں سے ہے_يسئلونك عن الشهر الحرام قتال فيه قل قتال فيه كبير

٧_ حرمت والے مہينے زمانہ جاہليت ميں بھى محترم تھے( جنگ ممنوع تھي) اور اسلام نے اس كى تائيد كى ہے_

يسئلونك عن الشهر الحرام قتال فيه قل قتال فيه كبير ظاہر يہ ہے كہ سائل كے سوال ميں بھى كلمہ''الحرام''(قابل احترام) آيا ہے لہذا نتيجہ يہ ہوا كہ يہ مہينے قرآن كريم كے اس حكم سے پہلے بھى ( كہ ان مہينوں ميں جنگ كرنا حرام تھا) خصوصى احترام ركھتے تھے_

٨_ اسلام ايك صلح طلب دين ہے_يسئلونك عن الشهر الحرام قتال فيه قل قتال فيه كبير

اسلام نے ان مہينوں ميں جنگ كى حرمت پر مبنى زمانہ جاہليت كى روش كى تائيد كى ہے_

۸۵

يسئلونك عن الشهر الحرام قتال فيه قل قتال فيه كبير

٩_ اللہ تعالى كى نگاہ ميں راہ خدا سے روكنا اور اس كا انكاركرنا، محترم مہينوں ميں جنگ كرنے سے كہيں بڑا گناہ ہے_

عن الشهر الحرام قتال فيه قل قتال فيه كبير وصد عن سبيل الله وكفر به اكبر عند الله

يہ مطلب اس صورت ميں ہے كہ''صد عن سبيل الله ''مبتداء اور''اكبر''اس كى خبر ہو_

١٠_ اللہ تعالى كى نظر ميں مسجدالحرام ميں جانے سے روكنا محترم مہينوں ميں جنگ كرنے سے بڑا گناہ ہے_

الشهر الحرام قتال فيه قل قتال فيه كبير و صد عن سبيل الله و المسجد الحرام ... اكبر عند الله

يہ مطلب اس صورت ميں ہے جب''و المسجدالحرام''عطف ہو''سبيل اللہ'' پر اور ''صد'' مبتداء اور''اكبر'' ا س كى خبر ہو يعني''صد عن سبيل الله و صد عن المسجد الحرام اكبر''

١١_ خدا وند متعال كى نظر ميں اہل مكہ كو وہاں سے نكالنا اور بے گھر كرنا، محترم مہينوں ميں جنگ كرنے سے بڑا گناہ ہے_يسئلونك عن الشهر الحرام قتال فيه قل قتال فيه كبير و اخراج اهله منه اكبر

١٢_ محترم مہينوں ميں حرم الہى كى امنيت اور حفاظت كا انتظام ضرورى ہے_يسئلونك عن الشهر الحرام قتال فيه قل قتال فيه كبير

١٣_ خداوند عالم ہى گناہوں كے درجات معين فرماتا ہے_قتال فيه كبير اكبر عند الله والفتنة اكبر

اس آيت ميں ''عندالله '' كا كلمہ اس معنى پر دلالت كررہاہے كہ اعمال كى قدر و منزلت كا معيار فقط خداوند متعال كى درجہ بندى كے ذريعہ متعين ہوتا ہے_

١٤_ مسجد الحرام مخصوص تقدس و احترام كى حامل ہے _و المسجد الحرام و اخراج اهله منه اكبر

١٥_ مسجدالحرام كے اہل ہونے كى صلاحيت صرف اور صرف نبى اكرم(ص) اور مومنين ركھتے ہيں نہ كہ مشركين اور كفار*و اخراج اهله منه اكبر عند الله اس بات كے پيش نظر كہ پيغمبر(ص) اسلام اور

۸۶

مسلمانوں كو اہل مسجدالحرام شمار كيا گيا ہے، شايد يہ كنايہ ہو كہ يہ لوگ مسجدالحرام كى اہليت ركھتے ہيں اور كافر نااہل ہيں _

١٦_ بعض مسلمانوں (عبدالله ابن جحش اور انكے ساتھيوں )نے محترم مہينوں ميں كفار مكہ كے ساتھ جنگ كرنے كا اقدام كيا_يسئلونك عن الشهر الحرام قتال فيه قل قتال فيه كبير اس آيت كے شان نزول ميں آيا ہے كہ عبدالله ابن جحش اور اس كے ساتھيوں نے رجب كے مہينے ميں كفار مكہ كے ايك تجارتى كارواں پر حملہ كر ديا اور ان ميں سے كچھ كو قتل كر ديا اور كچھ كو قيدى بنا ليا_ (مجمع البيان اور دوسرى تفسيريں ) _

١٧_ مشركين مكہ كفر پيشہ تھے اور راہ خدا اور مسجد الحرام سے روكنے والے تھے_و صد عن سبيل الله و كفر به و المسجد الحرام و اخراج اهله

١٨_ محترم مہينوں ميں جنگ كرنا لوگوں كو راہ خدا اور مسجد الحرام سے روكنے كا موجب اور خدا كے ساتھ كفر ہے_

يسئلونك عن الشهر الحرام قتال فيه قل قتال فيه كبير و صد عن سبيل الله و كفر به و المسجد الحرام

يہ اس صورت ميں ہے كہ''و صد عن سبيل الله ''،''كبير''پرعطف ہو يعني''قتال فيہ صد عن سبيل الله و كفر بہ ''

١٩_ فتنہ برپاكرنے كا گناہ حرام، مہينوں ميں انسان كو قتل كرنےسے بھى بڑاہے_قل قتال فيه كبير و الفتنة اكبر من القتل ''القتل''ميں الف لام عھد كيلئے ہے يعنى حرام مہينوں ميں قتل_

٢٠_ كفار، مسلمانوں كے ساتھ ہميشہ اس بات كى خاطر جنگ كرتے ہيں كہ اگر ہوسكے تو انہيں اسلام سے روگرداں كرديں _و لا يزالون يقاتلونكم حتى يردوكم عن دينكم ان استطاعوا

يہ اس صورت ميں ہے كہ''ان استطاعوا''كى شرط كا جواب محذوف ہو اور''حتى يردوكم'' جواب كى دليل ہو_

٢١_ كافروں كے مقابلے ميں مسلمانوں كا ہوشيار رہنا ضرورى ہے_

ولايزالون يقاتلونكم حتى يردوكم عن دينكم ان استطاعوا

۸۷

٢٢_ لوگوں سے امن و امان چھين لينا انسان كے قتل سے بڑا گناہ ہے_و الفتنة اكبرمن القتل

٢٣_كفار اگر توانائي ركھتے ہوں تو ہميشہ مسلمانوں كے ساتھ بر سر پيكار رہيں گے_و لا يزالون يقاتلونكم حتى يردوكم عن دينكم ان استطاعوا يہ اس صورت ميں ہے كہ''ان استطاعوا'' كى شرط كا جواب مخدوف ہو اور''لايزالون يقاتلونكم'' اس پر دليل ہو_

٢٤_خداوند متعال مسلمانوں كے بارے ميں كفار كے اہداف اور ان كى پوشيدہ نيّتوں كو آشكار كركے مسلمانوں كو خبردار كررہاہے_ولا يزالون يقاتلونكم حتى يردوكم عن دينكم ان استطاعوا

٢٥_ خدا كے ساتھ كفر ، اس كے راستے اورمسجد الحرام سے روكنا اور اہل مسجد الحرام كووہاں سے نكالنا يہ سب فتنہ پرورى كے مختلف نمونے ہيں _و صد عن سبيل الله و كفر به و المسجد الحرام و اخراج اهله منه اكبر عند الله و الفتنة اكبر من القتل

٢٦_كفار صلح كو قبول نہيں كرتے اور مسلمانوں كے گہرے دشمن ہيں _ولايزالون يقاتلونكم

٢٧_ جو لوگ مرتد ہو كر مرتے ہيں ان كے اعمال دنيا و آخرت ميں تباہ و نابود(حبط) ہوجاتے ہيں _

و من يرتدد منكم عن دينه فيمت و هو كافر فاولئك حبطت اعمالهم فى الدنيا و الاخرة

٢٨_ خداوند متعال كى بارگاہ ميں مرتد كى توبہ كے قبول ہونے كا امكان ہے_و من يرتدد منكم عن دينه فيمت و هو كافر فاولئك حبطت اعمالهم جمله'' و ھو كافر'' اعمال كے حبط اور نابود ہونے كو صرف اس صورت ميں منحصر كر رہا ہے جب مرتد شخص كفر كى حالت ميں مر جائے لہذا يہ اس صورت كو شامل نہيں ہے كہ جب مرتد توبہ كر كے مرے _ پس مرتد كى توبہ بے اثر نہيں ہوگى بلكہ اس كا قبول ہونا ممكن ہے_

٢٩_ ايمان ميں پائيدارى اور ثابت قدمى خداوند عالم كے نزديك اعمال كى قدر و قيمت كا معيار ہے_

و من يرتدد منكم عن دينه فيمت و هو كافر فاولئك حبطت اعمالهم فى الدنيا و الاخرة

وہ لوگ جو اپنے ايمان ميں مضبوط نہيں ہيں اگر آخر كار مرتد ہوجائيں تو ان كے اعمال حبط (تباہ) ہونے كى وجہ سے بے قيمت ہوجائيں

۸۸

گے_ لہذا اعمال كى قدر و قيمت كا معيار ايمان كى مضبوطى اور ثابت قدمى ہے_

٣٠_ دنيا و آخرت ميں ايمان كے اثرات مرتب ہوتے ہيں _فاولئك حبطت اعمالهم فى الدنيا و الاخرة

٣١_ موت، توبہ كى مہلت كا اختتام ہے_و من يرتدد منكم عن دينه فيمت و هو كافر فاولئك حبطت اعمالهم

٣٢_ جو مرتد ہو كر مرے گا وہ ہميشہ جہنم كے عذاب ميں مبتلا رہے گا_و من يرتدد منكم عن دينه فيمت و اولئك اصحاب النار هم فيها خالدون

٣٣_ كفر اور ارتداد، جہنم ميں ہميشہ رہنے اور دنيا و آخرت ميں اعمال كے حبط (تباہ) ہونے كا موجب ہے_

و من يرتدد منكم عن دينه فيمت و هو كافر فاولئك حبطت اعمالهم و اولئك اصحاب النار

٣٤_ دشمن كے شبہات اور پروپيگنڈوں كا جواب دينا اور صورتحال كے مطابق اس كا مناسب انداز ميں مقابلہ كرنا ضرورى ہے_يسئلونك عن الشهر الحرام قتال فيه قل قتال فيه كبير حرام مہينے ميں مسلمانوں كى طرف سے قتل كا واقعہ ہوا جس سے دين كے دشمنوں كو پروپيگنڈا اور اعتراض كا موقع ملا_ قرآن كريم نے محترم مہينے ميں قتل كى حرمت بيان كرنے كے ساتھ ساتھ مشركين كى خلاف كاريوں كو آشكار كر كے ان كے پروپيگنڈے كو بے اثر كر ديا_

٣٥_ كفار مسلمانوں كى خلاف ورزى كو بڑا بنا كر پيش كرتے ہيں اور اپنے تباہ كن اعمال سے چشم پوشى كرتے ہيں _

يسئلونك عن الشهر الحرام قتال فيه قل قتال فيه كبير و صد عن سبيل الله و كفر به و اخراج اهله منه اكبر عند الله

بعض كے نزديك نبى اكرم(ص) سے يہ سوال كرنے والے مشركين مكہ تھے تاكہ اس طرح سے بعض مسلمانوں كى خلاف ورزى كا جناب رسالتمآب (ص) كو احساس دلائيں اور ان كے خلاف پروپيگنڈا كريں _

٣٦_ خداوند متعال نے ارتداد كے برُے نتائج كے بارے ميں خبردار كيا ہے_و من يرتدد منكم عن دينه فيمت و هو كافر فاولئك حبطت اعمالهم و اولئك

۸۹

اصحاب النار هم فيها خالدون

٣٧_ مشركين مكہ اہل مسجد الحرام ( رسول اكرم(ص) اور مومنين) كو نكال باہر كرديتے اور شہر بدر ديتےتھے_

والمسجد الحرام واخراج اهله

آنحضرت(ص) : آنحضرت (ص) سے سوال ١، ٢;آنحضرت(ص) كى جلاوطنى ٣٧;آنحضرت (ص) كى ذمہ دارى ٣; آنحضرت (ص) كے فضائل ١٥

احكام: احكام كى تشريع ٢ ; امضائي احكام ٧

ارتداد: ارتداد كى سزا ٣٣;ارتداد كے اثرات ٢٧، ٣٦

اسلام: اسلام اورصلح ٨ ;صدر اسلام كى تاريخ ١٦، ٣٧

امن عامہ: امن عامہ كى اہميت ٢٢

اہل مكہ: اہل مكہ كى جلاوطنى ١١، ٣٧

ايمان: ايمان كے اثرات ٣٠ ; ايمان ميں استقامت ٢٩

توبہ: توبہ كى مہلت ٣١

جاہليت: زمانہ جاہليت كى رسميں ٧

جنگ: جنگ كے احكام ١، ٦، ٧

جہنم: جہنم ميں ہميشہ رہنا ٣٢، ٣٣

حرام مہينے: ١، ٥، ٦، ٧، ١٢، ١٩

حرام مہينوں ميں جنگ ٩، ١٠، ١١، ١٦، ١٨، ١٩

حق: حق كااظہار ٤

خدا تعالى: خدا تعالى كا متنبہ كرنا ٢٤، ٣٦

دشمن: دشمنوں كے ساتھ برتاؤ كا طريقہ ٣٤

۹۰

سازش: سازش كو آشكار كرنا ٢٤

سبيل الله : سبيل اللہ سے روكنا ٩، ١٧، ٢٥

شبہہ: شبہہ كا جواب ٣٤

صلح: ٨

عذاب: اہل عذاب٣٢; عذاب كے موجبات ٣٣

عمل: عمل كى قدر و قيمت ٢٩; حبط اعمال كے اسباب ٢٧، ٣٣

فساد و تباہي: فساد و تباہى كے اثرات ١٩; فسا د و تباہى كے موارد٢٥

قتل : قتل كا گناہ ٩ ١، ٢٢

قدر و قيمت: قدر و قيمت كا معيار ٢٩

قرآن كريم : قرآن كريم كا كردار ٤

كفار: كفار اور مسجد الحرام ١٥;كفار كا برتاؤ٣٥; كفار كى دشمنى ٢٣، ٢٦;كى سازش ٢٤; كفار مكہ ١٦

كفر: اللہ تعالى كے بارے ميں كفر ٩، ١٨، ٢٥;كفر كى سزا ٣٣;كفر كے موارد ١٨

گناہ: گناہ كبيرہ ٦، ٩، ١٠، ١١، ١٩، ٢٢;گناہ كے مراتب ١٣

مرتد: مرتد كى توبہ ٢٨،مرتد كى سزا ٣٢

مسجد الحرام: مسجد الحرام كا امن ١٢;مسجد الحرام كا تقدس ١٤، ١٥;مسجد الحرام ميں جانے سے روكنا ١٠، ١٧، ١٨، ٢٥

مسلمان : صدر اسلام كے مسلمان ١٦; مسلمان اور كفار ٢٠، ٢١، ٢٣، ٢٤، ٢٥، ٣٥;مسلمانوں كے دشمن ٢٠، ٢٣، ٢٦

موقف اختيار كرنا : موقف اختيار كرنے كى اہميت ٣٤

مقدس ايام: ٥ مقدس مقامات: ١٤

۹۱

مشركين: مشركين اور مسجد الحرام ١٥;مشركين كا كفر ١٧; مشركين مكہ ١٧، ٣٧

مومنين: مومنين كى جلاوطنى ٣٧; مومنين كے فضائل ١٥

ہوشياري: ہوشيارى كى اہميت ٢١

إِنَّ الَّذِينَ آمَنُواْ وَالَّذِينَ هَاجَرُواْ وَجَاهَدُواْ فِي سَبِيلِ اللّهِ أُوْلَئِكَ يَرْجُونَ رَحْمَتَ اللّهِ وَاللّهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ (٢١٨)

بيشك جو لوگ ايمان لائے اور جنھوں نے ہجرت كى اور راہ خدا ميں جہاد كيا وہ رحمت الہى كى اميد ركھتے ہيں اور خدا بہت بخشنے والا اور مہربان ہے _

١_ خدا تعالى كى راہ ميں جہاد كرنے والے مہاجرين اور مومنين اس كى رحمت كى اميد ركھتے ہيں _ان الذين امنوا و الذين هاجروا و جاهدوا فى سبيل الله اولئك يرجون رحمت الله

٢_ رحمت الہى كى اميد ركھنا اور اپنے آپ كو اس كا مستحق نہ سمجھنا مؤمنين اور راہ خدا ميں جہاد كرنے والے مہاجرين كى خصوصيات ميں سے ہے_ان الذين امنوا و الذين هاجروا و جاهدوا فى سبيل الله اولئك يرجون رحمت الله

٣_ ايمان، ہجرت اور راہ خدا ميں جہاد ،خداوند قدوس كى رحمت كى اميد ركھنے كے اسباب ميں سے ہيں _

ان الذين امنوا و الذين هاجروا و جاهدوا فى سبيل الله اولئك يرجون رحمت الله

٤_ جہاد اور ہجرت اس وقت قدر و منزلت ركھتے ہيں جب راہ خدا ميں ہوں _و الذين هاجروا و جاهدوا فى سبيل الله

۹۲

٥_ خدا كى راہ ميں ہجرت و جہاد كى قدر و منزلت اور مجاہد مہاجرين كى باقى مومنين پر فضيلت و برتري_

ان الذين امنوا و الذين هاجروا و جاهدوا فى سبيل الله ايسا معلوم ہوتا ہے كہ موصول (الذين) كا تكرار ايمان كى قدر و منزلت پر دلالت كرتا ہے اگرچہ جہاد و ہجرت كے بغير ہى كيوں نہ ہو_ ليكن اگر جہاد اور ہجرت كے ہمراہ ہو تو ايمان كى اہميت و عظمت اور بھى بڑھ جاتى ہے_

٦_خدا كى رحمت اور مغفرت مومنين اور راہ خدا ميں جہاد كرنے والے مہاجرين كے شامل حال ہوتى ہے_

الذين امنوا و الذين هاجروا و الله غفور رحيم

٧_ خداوند عالم غفور اور رحيم ہے_و الله غفور رحيم يہ اس صورت ميں ہے كہ''رحيم'' خبر كے بعد دوسرى خبر ہو_

٨_ خدا كى رحمت اس كى مغفرت كے ہمراہ ہے_و الله غفور رحيم

يہ اس صورت ميں ہے كہ ''رحيم'' ، ''غفور'' كى صفت ہو يعنى خدا ايسا بخشنے والا ہے جو رحيم ہے_

٩_ مومنين اور راہ خدا ميں جہاد كرنے والے مہاجرين بھى اس كى رحمت اور مغفرت كے محتاج ہيں _

ان الذين امنوا و الذين هاجروا و جاهدوا فى سبيل الله و الله غفور رحيم

١٠_ صدر اسلام كے جن مسلمانوں نے محترم مہينے ميں كافروں كے ساتھ جنگ كي، ان كے گناہ كى مغفرت _ (عبد الله ابن جحش اور اس كے ساتھي)_ان الذين امنوا و الذين هاجروا آيت كے شان نزول كے پيش نظر اس آيت كے پہلے مصداق عبد الله ابن جحش اور اس كے ساتھى ہيں جو مدينہ سے نكل كر نخلہ نامى جگہ پر مشركين مكہ كے تجارتى قافلہ پر حملہ كرتے ہيں اور ان كے كچھ آدميوں كو قتل كرتے ہيں يا قيدى بنا ليتے ہيں _

١١_ خدا كى راہ ميں جہاد كرنے والے مومنين كى خطاؤں سے درگذر كرنا ضرورى ہے_

ان الذين امنوا و الله غفور رحيم عبدالله ابن جحش اور اس كے ساتھى حرام مہينے ميں جنگ كر كے غلطى كے مرتكب ہوئے ليكن خداوند عالم نے ان كى غلطى معاف كر دي_

۹۳

١٢_ عبد الله ابن جحش اور اس كے ساتھى خدا كى راہ ميں جہاد كرنے والے مومنين اور مہاجرين ميں سے تھے_

ان الذين امنوا و الذين هاجروا و جاهدوا فى سبيل الله مفسرين اس آيت كے مورد نزول كو عبد الله ابن جحش اور اس كے ساتھى شمار كرتے ہيں كہ جو پيغمبر اسلام(ص) كے حكم پر نخلہ نامى جگہ تك ہجرت كر كے گئے تاكہ وہاں سے دشمن كے بارے ميں خبريں حاصل كر كے پيغمبر (ص) اسلام كو بھيجيں _

١٣_ مومنين اور مجاہد مہاجرين خدا كى رحمت كے حقيقى اميدوار ہيں _ان الذين امنوا اولئك يرجون رحمت الله

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١٠، ١٢

اسماء و صفات: رحيم ٧ غفور ٧

اعلام : ١٢

اميدواري: اميدوارى كے عوامل ٣

ايمان: ايمان كے اثرات ٣

جنگ: كافروں كے ساتھ جنگ ١٠

جہاد: جہاد كى قدر ومنزلت ٣، ٤، ٥

حرمت والے مہينے: حرمت والے مہينوں ميں جنگ١٠

خدا تعالى خدا تعالى كى رحمت ٨، ٩; خدا تعالى كى مغفرت ٦، ٨، ٩

رحمت: رحمت جن كے شامل حال ہے٦ ; رحمت كى اميد ١، ٢، ٣، ١٣

قدر و قيمت: قدر و قيمت كا معيار٤، ٥

گناہ: گناہ كى مغفرت١٠

مجاہدين: ١٢ مجاہدين كا اميدوار ہونا ١،١٣;مجاہدين كى صفات ٢;مجاہدين كى مغفرت٦،٩،١٠; مجاہدين كے فضائل ٥ ;مجاہدين كے لئے عفو و بخشش١١

۹۴

مومنين: ١٢ مومنين كا اميدوار ہونا ١ ١٣;مومنين كى صفات ٢; مومنين كى مغفرت ٦، ٩، ;مومنين كے فضائل ٥; مومنين كے لئے عفو و بخشش ١١

مہاجرين: ١٢ مہاجرين كا اميدوار ہونا ١، ١٣;مہاجرين كى صفات ٢;مہاجرين كى مغفرت ٦، ٩;مہاجرين كے فضائل ٥

ہجرت: ہجرت كى قدر و قيمت٣، ٤، ٥

يَسْأَلُونَكَ عَنِ الْخَمْرِ وَالْمَيْسِرِ قُلْ فِيهِمَا إِثْمٌ كَبِيرٌ وَمَنَافِعُ لِلنَّاسِ وَإِثْمُهُمَآ أَكْبَرُ مِن نَّفْعِهِمَا وَيَسْأَلُونَكَ مَاذَا يُنفِقُونَ قُلِ الْعَفْوَ كَذَلِكَ يُبيِّنُ اللّهُ لَكُمُ الآيَاتِ لَعَلَّكُمْ تَتَفَكَّرُونَ (٢١٩)

يہ آپ سے شراب اور جوئے كے بارے ميں سوال كرتے ہيں تو كہہ ديجئے كہ ان دونوں ميں بہت بڑا گناہ ہے اور بہت سے فائدے بھى ہيں ليكن ان كا گناہ فائدے سے كہيں زيادہ بڑا ہے اور يہ راہ خدا ميں خرچ كے بارے ميں سوال كرتے ہيں كہ كيا خرچ كريں تو كہہ ديجئے كہ جو بھى ضرورت سے زيادہ ہو_ خدا اسى طرح اپنى آيات كو واضح كركے بيان كرتا ہے كہ شايد تم فكر كرسكو _

١_ لوگوں كا پيغمبر اكرم(ص) سے شراب اور قمار كے بارے ميں سوال كرنا_يسئلونك عن الخمر و الميسر

٢_ پيغمبر اكرم(ص) سے لوگوں كے سوالات ،آيات كے نزول اور احكام كے بيان كا پيش خيمہ بنے_

يسئلونك عن الخمر و الميسر قل فيهما يسئلونك ماذا ينفقون قل العفو

٣_ پيغمبر اكرم(ص) احكام خدا كے بيان اور ابلاغ كا ذريعہ

۹۵

ہيں _يسئلونك عن الخمر و الميسر قل فيهما يسئلونك ماذا ينفقون قل العفو

٤_ شراب خورى اور قمار بازى كى حرمت _يسئلونك عن الخمر و الميسر قل فيهما اثم كبير

٥_ شراب اور قمار كے نقصانات بہت زيادہ اور فائدے بہت كم ہيں _قل فيهما اثم كبير و منافع للناس

يہاں پر كلمہ''اثم'' اپنے مقابل ''منافع'' كے قرينے سے نقصان كے معنى ميں ہوسكتاہے_

٦_ شراب اور قمار انسان كے ايمان ميں سستى ايجاد كرتے ہيں اور انسان كو كار خير اور ثواب سے باز ركھنے كا باعث بنتے ہيں _قل فيهما اثم كبير ''الاثم''اسم للافعال المبطئة عن الثواب (مفردات راغب) ''اثم''ان افعال كو كہتے ہيں جو ثواب سے دورى اور باز ركھنے كا باعث بنتے ہيں ''_

٧_ شراب خورى اور قمار بازى گناہان كبيرہ ميں سے ہيں _يسئلونك عن الخمر و الميسر قل فيهما اثم كبير و اثمهما اكبر ''اثم''كے معنى گناہ اور ايسے كام كے ہيں ، جس كا انجام دينا حرام ہو_ (القاموس المحيط)

٨_ شراب خورى اور قمار بازى كا گناہ ان كے منافع سے زيادہ ہے _يسئلونك عن الخمر و الميسر اثمهما اكبر من نفعهما

٩_ احكام الہى مصالح و مفاسد كى بنياد پر صادر ہوتے ہيں _عن الخمر و الميسر اثمهما اكبر من نفعهما

١٠_ احكام الہى كى تشريع كا معيار لوگوں كے حقيقى فوائد اور نقصانات ہيں _فيهما اثم كبير و منافع للناس

١١_ اگر دو معيار آپس ميں ٹكرا جائيں تو اہم معيار كو ترجيح دى جائے _و اثمهما اكبر من نفعهما يہ اس صورت ميں ہے كہ شراب اور قمار كو حرام قرار دينے كا معيار ان كا نقصان دہ ہونا ہو، اس صورت ميں منافع كى صراحت كے باوجود قويترمعيار (نقصاندہ ہونے) كو ترجيح ديتے

۹۶

ہوئے انہيں حرام قرار ديا گيا ہے_

١٢_ محرمات الہى ميں فائدہ پائے جانے كا امكان ہے_عن الخمر و الميسر و منافع للناس

١٣_رسول اكرم(ص) كى بعثت كے زمانے ميں شراب خورى اور قمار بازى كا رواج تھا_يسئلونك عن الخمر و الميسر قل فيهما اثم كبير و منافع للناس ''يسئلونك'' فعل مضارع ہے جو سوال كے تكرار پر دلالت كرتا ہے اور سوال كے تكرار سے پتہ چلتاہے كہ يہ چيزيں اس معاشرے ميں رائج ہوچكى تھيں _

١٤_ لوگ رسول اكرم(ص) سے انفاق اور اس كى مقدار كے بارے ميں سوال كرتے تھے_يسئلونك ماذا ينفقون قل العفو

١٥_ انفاق ميں حد اعتدال كى رعايت ضرورى ہے_يسئلونك ماذا ينفقون قل العفو

''العفو'' اى الوسط من غير اسراف و لا اقتار_ بعض مفسرين كے نزديك ''عفو'' يعنى حد وسط نہ افراط اور نہ ہى تفريط _

٦ ١_ انسان كى ضرورت سے جو زيادہ ہو وہ انفاق كے زمرے ميں ہے_يسئلونك ماذا ينفقون قل العفو

بعض مفسرين كے نزديك''عفو''كے معنى ضرورت سے زائد چيز كے ہيں _

١٧_ خداوند متعال لوگوں كيلئے آيات و احكام كو بيان فرماتا ہے_كذلك يبين الله لكم الآيات

١٨_ احكام الہى خداوند عالم كى نشانيوں ميں سے ہيں _كذلك يبين الله لكم الايات

يہ مطلب يوں مستفادہے كہ احكام الہى كو آيت (نشاني) كہا گيا ہے كيونكہ يہاں ''الآيات'' سے مراد احكام ہيں جو اس آيت ميں اور اس سے پہلے والى آيات ميں بيان ہوچكے ہيں _

١٩_ خدا تعالى كى طرف سے آيات كا بيان، لوگوں كے دنيا اور آخرت كے امور ميں غور و فكر كرنے كا پيش خيمہ ہے_

كذلك يبين الله لكم الايات لعلكم تتفكرون فى الدنيا و الاخرة

٢٠_ خداوند عالم انسانوں كو دنيا اور آخرت كے بارے ميں غور و فكر كى ترغيب ديتا ہے_

لعلكم تتفكرون _ فى الدنيا و الاخرة

۹۷

٢١_ انسان اپنى مرضى كے مطابق انتخاب كرنے والا موجود ہے_كذلك يبين الله لعلكم تتفكرون_ فى الدنيا و الاخرة اگر انسان اپنى تقدير كے تعين ميں مجبور ہوتا تو پھر آيات كا بيان اور صحيح راستے كو غلط سے جدا كركے دكھا دينا بے فائدہ تھا_

٢٢_ دنيا و آخرت، الہى نظريہ كائنات ميں غور و فكر كا ميدان _لعلكم تتفكرون_ فى الدنيا و الاخرة

٢٣_ احكام كے بيان ميں ان كے فلسفہ و حكمت كى طرف اشارہ كرنا خداوند متعال كا طريقہ ہے_*

كذلك يبين الله لكم الايات لعلكم تتفكرون ''كذلك'' ہوسكتا ہے شراب اور قمار كى حرمت كے فلسفہ كى طرف اشارہ ہو (كہ ان ميں بے پناہ نقصان ہے) يعنى خدا كے تمام احكام اور آيات حكمتوں كے حامل ہيں جنہيں بيان كيا گيا ہے جيساكہ شراب اور قمار ميں بيان كيا گيا ہے_

٢٤_ احكام الہى اور دينى معارف كے فلسفہ كے بارے ميں غور و فكر كرنا بہت ہى اہميت كا حامل ہے _

كذلك يبين لعلكم تتفكرون

٢٥_ قرآنى آيات (آيات احكام) لوگوں كيلئے قابل فہم اور قابل استفادہ ہيں _يسئلونك كذلك يبين الله لكم الآيات لعلكم تتفكرون

٢٦_ خدا تعالى كى طرف سے آيات و احكام كا بيان كرنا، لوگوں كو دنيا اور آخرت كے نتائج كے بارے ميں غور و فكر كرنے كى طرف رغبت دلانے كا موجبہے_لعلكم تتفكرون_ فى الدنيا و الاخرة

٢٧_ انسان كے سال كے خرچ سے جو بچ جائے انفاق كے ز مرہ ميں ہے_يسئلونك ماذا ينفقون قل العفو

امام محمد باقر (ع) نے فرمايا:''ان العفو ما فضل عن قوت السنة''عفو يعنى جو سال كے خرچ سے زيادہ ہو_(١)

آيات الہي: ١٨ آيات الہى كا بيان كرنا ١٧، ١٩، ٢٦; آيات الہى ميں غور و فكر١٩

آنحضرت(ص) : آنحضرت(ص) سے سوال ١، ٢، ١٤; آنحضرت(ص) كى ذمہ دارى ٣

____________________

١) مجمع البيان، ج ٢ ص ٥٥٨، نور الثقلين، ج١، ص ٢١١، ح ٧٩٧_

۹۸

احكام: ٣، ٤ احكام كى تشريع ٢، ١٠، ١٧، ٢٣، ٢٦; فلسفہ احكام ٩، ١٠،٢٣، ٢٤

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١٣

انسان: انسان كا اختيار ٢١

انفاق: انفاق كا دائرہ١٦، ٢٧; انفاق كے بارے ميں سوال ١٤;انفاق ميں اعتدال ١٥

تبليغ: آخرت كے بارے ميں تبليغ ٢٢; تبليغ كا طريقہ ٢٣; دنيا كے بارے ميں تبليغ ٢٢

ترقي: ترقى كى ركاوٹيں ٦

خير: خير كے موانع ٦

روايت: ٢٧

شراب: شراب صدر اسلام ميں ١٣; شراب كا گناہ ٧، ٨ ; شراب كا نقصان ٥;شراب كے اثرات ٦; شراب كے احكام ٤; شراب كے بارے ميں سوال ١; شراب كے فوائد ٥، ٨

غور و فكر: آخرت ميں غور و فكر ٢٢; دنيا ميں غور و فكر ، ٢٢; غور و فكر كا پيش خيمہ ١٩; غور و فكر كى تشويق ٢٠، ٢٦;غور و فكر كى قدر و قيمت ٢٤

فقہى قواعد: ١١

فوائد و نقصانات: ٥، ١٠، ١٢

قرآن: قرآن فہمى ٢٥

قمار: صدر اسلام ميں قمار١٣; قمار كا گناہ ٧، ٨ قمار كا نقصان ٥; قمار كے اثرات ٦; قمار كے احكام ٤;قمار كے بارے ميں سوال ١; قمار كے فوائد ٥، ٨

گناہ: گناہ كبيرہ ٧ ; گناہ كے اثرات ٦

محرمات: ٤ محرمات كے فوائد١٢ مصالح و مفاسد: ٩

معيار : معياروں كا ٹكراؤ ٨، ١١

نظريہ كائنات: توحيدى نظريہ كائنات ٢٢

۹۹

فِي الدُّنْيَا وَالآخِرَةِ وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْيَتَامَى قُلْ إِصْلاَحٌ لَّهُمْ خَيْرٌ وَإِنْ تُخَالِطُوهُمْ فَإِخْوَانُكُمْ وَاللّهُ يَعْلَمُ الْمُفْسِدَ مِنَ الْمُصْلِحِ وَلَوْ شَاء اللّهُ لأعْنَتَكُمْ إِنَّ اللّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ (٢٢٠)

دنيا ميں بھى اور آخرت ميں بھي_ اور يہ لوگ تم سے يتيموں كے بارے ميں سوال كرتے ہيں تو كہہ دو كہ ان كے حال كى اصلاح بہترين بات ہے اور اگر ان سے مل جل كررہو تو يہ بھى تمھارے بھائي ہيں اور الله بہترجانتا ہے كہ مصلح كون ہے اور مفسد كون ہے اگر وہ چاہتا تو تمھيں مصيبت ميں ڈال ديتا ليكن و ہ صاحب عزت بھى ہے اور صاحب حكمت بھى ہے _

١_لوگ رسول اكرم(ص) سے يتيموں كے بارے ميں سوالات كرتے تھے_و يسئلونك عن اليتامي

٢_ لوگوں كے رسول اكرم(ص) سے سوالات ، آيات كے نزول اور احكام كے بيان كا پيش خيمہ بنے_

و يسئلونك عن اليتامى قل اصلاح لهم خير

٣_ پيغمبر اكرم(ص) احكام الہى كے ابلاغ و بيان كا ذريعہ ہيں _و يسئلونك عن اليتامى قل

٤ _ ايتام اور ان كے ساتھ رہن سہن كى نوعيت، صدر اسلام ميں لوگوں كيلئے مبتلا ہونے والے مسائل ميں سے تھے_

و يسئلونك عن اليتامى قل اصلاح لهم خير ''يسئلونك'' فعل مضارع ہے جو سوال كے بار بار ہونے پر دلالت كرتا ہے اور سوال كے تكرار سے واضح ہوتاہے كہ مورد سوال مسئلہ سے معاشرہ دوچار تھا_

٥_ يتيموں كے معاملات كى اصلاح كے بارے ميں

۱۰۰