تفسير راہنما جلد ۲

 تفسير راہنما0%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 749

 تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 749
مشاہدے: 141290
ڈاؤنلوڈ: 3910


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 749 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 141290 / ڈاؤنلوڈ: 3910
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 2

مؤلف:
اردو

و انّ منهم لفريقاً يلون السنتهم بالكتاب لتحسبوه من الكتاب ...ما كان لبشر ان يؤتيه الله الكتاب ثمّ يقول للناس كونوا عباداً لي سابقہ آيت كے اس آيہ كے ساتھ ارتباط سے يہ استفادہ ہوتاہے_

٣_ خداوندعالم كى طرف سے حضرت عيسى (ع) كى الوہيت كى نفى _ان ّ مثل عيسى عند الله (آيت ٥٩) ما كان لبشر ان يوتيه الله الكتاب اس آيت كے مورد نظر مصاديق ميں سے حضرت مسيح(ع) ہيں كيونكہ سابقہ آيات اہل كتاب كے بارے ميں ہيں _

٤_ انبياء (ع) انسانوں ميں سے افضل اور فوقيت ركھنے والے ہيں نہ كہما فوق انسان _ما كان لبشر ان يوتيه الله الكتاب و الحكم

٥_ كتاب اور حكمت ، انبياء (ع) كو خداوند متعال كا عطيہ _ان يوتيه الله الكتاب والحكم يہ اس صورت ميں ہے كہ ''الحكم''كے معنى حكمت كے ہوں _

٦_ حكومت ،انبياء (ع) كو خدا وند عالم كا عطيہ _ان يوتيه الله الكتاب و الحكم يہ اس صورت ميں ہے كہ''الحكم'' حكومت كے معنى ميں ہو_

٧_ انبياء (ع) لوگوں كو صرف خدا تعالى كى بندگى كى دعوت ديتے تھے_ما كان لبشر ثم يقول للناس كونوا عباداً لى من دون الله و لكن كونوا ربانيّين

٨_ انبياء (ع) نے كبھى بھى اپنے منصب اور دين خدا سے سوء استفادہ نہيں كيا _ما كان لبشر ثم يقول للناس كونوا عباداً لى من دون الله

٩_ مقام نبوت پر فائز ہونا اور كتاب و حكمت والا ہونا اس بات سے مناسبت نہيں ركھتا كہ لوگوں كو اپنى بندگى كى طرف دعوت دى جائے _ما كان لبشر: ثم يقول للناس كونوا عباداً لى من دون الله

١٠_ خداوند متعال كى عبوديت اور غير خدا سے عبوديت كى نفى ، انبياء (ع) كى دعوت كا اصلى محورہے _ما كان لبشر ...ثم يقول للناس كونوا عباداً لى من دون الله و لكن كونوا ربّانيين ربّانى اسے كہتے ہيں جو ربّ سے انتہائي ارتباط ركھتاہو اور اسكى بہت عبادت كرے_

١١_ اديان كے پيروكاروں كے اپنے انبياء (ع) كے بارے ميں مشركانہ اعتقادات خود ان انبياء (ع) كى تعليمات كے برخلاف ہيں _

۶۰۱

ما كان لبشر ثم يقول و لكن كونوا ربانيين

١٢_ انبياء (ع) كى رسالت خدا ئي انسانوں كى تربيت ہے_و لكن كونوا ربانيين

١٣_ آسمانى كتابوں كا پڑھانا اور پڑھنا انسان كے ربانى ہونے كا ذريعہ _كونوا ربانيين بما كنتم تعلمون الكتاب و بما كنتم تدرسون

١٤_ آسمانى كتابوں سے سيكھى ہوئي تعليمات پر عمل كرنا ضرورى ہے_ كونوا ربانيين بما كنتم تعملون الكتاب و بما كنتم تدرسون كيونكہ ربّانى ہونے كا حكم ان لوگوں كو ديا گيا ہے جنہوں نے آسمانى كتابوں كو سيكھا ہے معلوم ہوتاہے كہ صرف ان كا علم كافى نہيں ہے بلكہ ان پر عمل كرنا بھى ضرورى ہے_

١٥_ ربّانى علماء و دانشمند انسانوں كى آسمانى كتابوں كى تعليمات كى بنياد پرپرورش انبياء (ع) كے اہداف ميں سے ہے_

كونوا ربانيين بما كنتم تعلمون الكتاب

١٦_ آسمانى كتابيں سيكھنے اور سكھانے كے ليئے ہيں _بماكنتم تعلمون الكتاب وبما كنتم تدرسون

١٧_ لوگوں كو اپنى طرف دعوت دينے كے ليئے دينى منصب اور عہدے سے ناجائز استفادہ كرنا ممنوع ہے_

ما كان لبشر ان يوتيه الله الكتاب ثمّ يقول للناس كونوا عباداً لي

١٨_ علمائے دين آسمانى كتابوں كے علم كے مقابل ذمہ دارہيں _و لكن كونوا ربانيين بما كنتم تعلمون الكتاب و بما كنتم تدرسون

١٩_ آسمانى كتابيں لوگوں كے لئے قابل ادراك و فہم ہيں _بما كنتم تعملموں الكتاب و بما كنتم تدرسون

٢٠_ آنحضرت (ص) كا اپنے بارے ميں لوگوں كو غلو ( حد سے بڑھانا ) كرنے سے منع فرمانا_

ماكان لبشر ان يوتيه ثمّ يقول للناس كونوا عباداً لي رسول خدا (ص) نے فرمايا :''لا ترفعونى فوق حقى فان الله تعالى اتخذنى عبداً قبل ان يتخذنى نبياً '' مجھے ميرے مقام سے نہ بڑھاؤ كيونكہ خداوند عالم نے مجھے نبى بنانے سے پہلے بندہ بنايا ، اس كے بعد آپ (ص) نے

۶۰۲

مذكورہ بالا آيت كى تلاوت فرمائي (١)

آنحضرت(ص) : آنحضرت(ص) كے نواہى ٢٠ آسمانى كتابيں : ٥ ، ٩ ،١٣ ، ١٩ آسمانى كتابوں كى تحريف ٢;آسمانى كتابوں كى تعليمات ١٤ ;آسمانى كتابوں كے اہداف ١٦

انبياء (ع) : انبياء (ع) اور تربيت ١٢ ; انبياء (ع) كا مقام و مرتبہ٤ ; انبياء (ع) كى تعليمات ١١ ، ١٢ ، ١٣ ، ٥ ١ ; انبياء (ع) كى حكمت ٥ ، ٩;انبياء (ع) كى حكومت ٦ انبياء (ع) كى دعوت ٧ ، ٩ ، ١٠; انبياء (ع) كى ذمہ دارى كا دائرہ ١ ، ١٠ ;انبياء (ع) كى عصمت ٨ ;انبياء (ع) كى نبوت ٩;انبياء (ع) كے اہداف ١٢ ، ١٥

تربيت : ١٢

ترقى : ترقى كے مراحل ١٣

تعليم و تعلّم ١٣ ، ١٧ توحيد عبادى : ٣ ، ٧ ، ٩ ، ١٠

حضرت عيسى (ع) : حضرت عيسى (ع) كى الوہيت ٣

خدا تعالى : خدا تعالى كى بندگى ٧ ، ١٠ ; خدا تعالى كے عطيّے ٥ ، ٦;خدا تعالى كے نواہى ١

خودسازى : خود سازى كے عوامل ١٣

دين : دين سے ناجائز استفادہ ٨ ، ١٧

ذمہ دارى : علم اور ذمہ دارى ١٨

روايت : ٢٠ عقيدہ : باطل عقيدہ ٢ ، ١١

علمائ: ١٣ ، ١٥ ، ١٨

عمل : عمل كى اہميت ١٤

غلو : ٢٠

نبوت : ٩

____________________

١) عيون اخبار الرضا (ع) ج٢ ص ٢٠١حديث ١ باب ٤٦ نورالثقلين ج١ ص ٣٥٧ حديث ٢٠٩_

۶۰۳

وَلاَ يَأْمُرَكُمْ أَن تَتَّخِذُواْ الْمَلاَئِكَةَ وَالنِّبِيِّيْنَ أَرْبَابًا أَيَأْمُرُكُم بِالْكُفْرِ بَعْدَ إِذْ أَنتُم مُّسْلِمُونَ (٨٠)

وہ تمہيں يہ حكم بھى نہيں دے سكتا كہ ملائكہ يا انبياء كو اپنا پروردگار بنالوكيا وہ تمھيں كفر كا حكم دے سكتا ہے جب كہ تم لوگ مسلمان ہو _

١_ انبياء (ع) نے كسى كو يہ حكم نہيں ديا كہ وہ فرشتوں اور انبياء (ع) كو اپنا ربّ بنائيں _

ما كان لبشر ولا يامركم ان تتخذوا الملائكة والنبيين ارباباً

٢_ انبياء (ع) اور فرشتوں كى ربوبيت كا اعتقاد انبياء (ع) كے اہداف كے ساتھ سازگار نہيں _

ولايامركم ان تتخذوا الملائكة والنبيين ارباباً

٣_ بعض اہل كتاب كا ،انبياء (ع) اور فرشتوں كى ربوبيت كا معتقد ہونا_ولايامركم ان تتخذوا الملائكة والنبيين ارباباً

يہ آيت بعض اہل كتاب كے اعتقاد كى طرف ناظر ہے_

٤_ انبياء (ع) اور فرشتوں ( غير خدا ) كى ربوبيت كا اعتقاد كفر ہے_و لا يامركم ا يامركم بالكفر

٥_ انبياء (ع) ، فرشتے اور جو كچھ غير خدا ہے كائنات كى ربوبيت ميں مستقل كوئي تاثير نہيں ركھتے_

و لا يامركم ارباباً ايامركم بالكفر

٦_ خداوند عالم كے سامنے سرجھكانا كفر ( غير خدا كى ربوبيت كاعقيدہ) كے ساتھ سازگار نہيں _ايا مركم بالكفر بعد اذ انتم مسلمون

٧ خداوند متعال كے سامنے سر تسليم خم كرنااور اسكى توحيد، انبياء (ع) كى دعوت كى روح ہے_

ولا يامركم ان تتخذوا ا يامركم بالكفر بعد اذ انتم مسلمون

۶۰۴

انبياء (ع) : انبياء (ع) اور اہل كتاب ٣ ;انبياء (ع) اور توحيد ٧; انبياء (ع) اور خلقت ٥;انبياء (ع) كى تعليمات ١ ; انبياء (ع) كى دعوت ١ ، ٧;انبياء (ع) كے اہداف ٢ ; ربوبيت اورانبيا ء (ع) ٤

اہل كتاب ٣ : اہل كتاب اور انبياء (ع) ٣ ; اہل كتاب كے عقائد ٣ ;فرشتے اوراہل كتاب ٣

توحيد : ٧ توحيد صفاتى ١

دين : دين كى حقيقت ٧

سر تسليم خم كرنا: خدا كے سامنے سر تسليم خم كرنا ٦ ، ٧;سر تسليم خم كرنا اور كفر ٦

شرك : شرك كى نفى ٢ ;شرك كے موارد ٦

عالم خلقت : ٥ عالم خلقت كى تدبير ٥ ; فرشتے اورعالم خلقت ٥

عقيدہ : باطل عقيدہ ٢ ، ٣ ، ٤

فرشتے : ١ ،٣ ، ٤، ٥

كفر : ٦ كفر كے موارد ٤

۶۰۵

وَإِذْ أَخَذَ اللّهُ مِيثَاقَ النَّبِيِّيْنَ لَمَا آتَيْتُكُم مِّن كِتَابٍ وَحِكْمَةٍ ثُمَّ جَاءَكُمْ رَسُولٌ مُّصَدِّقٌ لِّمَا مَعَكُمْ لَتُؤْمِنُنَّ بِهِ وَلَتَنصُرُنَّهُ قَالَ أَأَقْرَرْتُمْ وَأَخَذْتُمْ عَلَى ذَلِكُمْ إِصْرِي قَالُواْ أَقْرَرْنَا قَالَ فَاشْهَدُواْ وَ أَنَا مَعَكُم مِّنَ الشَّاهِدِينَ (٨١)

اور اس وقت كو ياد كرو جب خدا نے تمام انبياء سے عہد ليا كہ ہم تم كو جو كتاب و حكمت دے رہے ہيں اس كے بعد جب وہ رسول آجائے جو تمھارى كتابوں كى تصديق كرنے والا ہے تو تم سب اس پر ايمان لے آنا او راس كى مدد كرنا _او رپھر پوچھا كيا تم نے ان باتوں كا اقراركرليا اور ہمارے عہد كو قبول كرليا تو سب نے كہا كہ بيشك ہم نے اقرا ركرليا _ ارشاد ہوا كہ اب تم سب گواہ بھى رہنا اور ميں بھى تمھارے ساتھ گواہوں ميں ہوں _

١_ خداتعالى كا انبياء (ع) اور ان كے پيروكاروں سے يہ عہد و پيمان لينا كہ وہ بعد والے نبى (ع) پر ايمان لائيں گے اور اسكى مدد كريں گے_اذ اخذ الله ميثاق النبيين ثمّ جاء كم رسول لتؤمنن به و لتنصرنّه ''ميثاق النبيين''ميں ميثاق سے مراد ہوسكتاہے خداوند عالم كا انبياء (ع) سے ليا جانے والا عہد وپيمان ہو اور ہوسكتاہے لوگوں سے انبياء (ع) كے ليئے ليا جانے والا ميثاق ہو_

٢_ خداوند عالم كا اہل كتاب كو وہ ميثاق ياد دلاكر جو گذشتہ انبياء (ع) سے پيغمبر اسلام (ص) كے بارے ميں ليا گيا تھا ، انكے خلاف استدلال كرنا _و اذ اخذ الله ميثاق النبيين يہ اس صورت ميں ہے كہ ''اذ'' ''اذكروا'' كے متعلق ہو اور اس كے مخاطب سابقہ آيات كے قرينہ سے اہل كتاب ہوں _

٣_ كتاب اور حكمت، انبياء (ع) كيلئے خداوند عالم كا

۶۰۶

عطيّہ_لما آتيتكم من كتاب: وحكمة

٤_ پيغمبر اسلام (ص) كو حكم كہ وہ لوگوں كو سابقہ انبياء (ع) سے ليا جانے والا وہ عہد و پيمان ياد دلائيں جو بعد والے پيغمبر (ص) پر ايمان لانے كے لازمى ہونے كے بارے ميں تھا _و اذ اخذ الله ميثاق النبيين لتؤ مننّ به

يہ اس صورت ميں ہے كہ '' اذ''،'' اذكر'' سے متعلق ہو_

٥_ تمام انبياء (ع) كا ايك ہى راستہ اور ايك ہى ہدف ہے_و اذ اخذ الله ميثاق النبيين لتؤمنن به و لتنصرنّه

٦_ ايك ہى پيغمبر (ص) كى پيروى كے نتيجہ ميں امّتوں كى وحدت كے لئے، انبياء (ع) سے خداوند عالم كا عہد و پيمان _

و اذ اخذ الله ميثاق النبيين لتؤمنن به و لتنصرنه بعد والے نبى (ع) پر ايمان اور اسكى پيروى كا لازمى ہونا بتلاتاہے كہ ہر زمانے ميں ايك ہى نبى (ع) محور رہاہے كہ اسكى پيروى كى بنياد پر امّتيں متحّد ہوجاتى تھيں _

٧_ سابقہ انبياء (ع) آنے والے رسولوں (ع) كى بعثت كا پيش خيمہ ہيں _و اذ اخذ الله ميثاق النبيين ثم ّ جاء كم رسول مصدق لما معكم لتومنن به

٨_ خداوند عالم كا انبياء (ع) كو كتاب اور حكمت دينے سے پہلے عہد و پيمان لينا _و اذ اخذ الله ميثاق النبيين لما آتيتكم من كتاب و حكمة يہ اس صورت ميں ہے كہ '' لما'' شرطيہ ہو_

٩_ پيغمبر اسلام (ص) پر ايمان اور آپ (ص) كى مدد كرنا ، خداتعالى كا گزشتہ انبياء (ع) اور انكے پيروكاروں سے ليا جانے والا عہد و پيمان_ثمّ جاء كم رسول مصدق لما معكم يہ اس صورت ميں ہے كہ يہ آيت اہل كتاب كو خطاب ہو اور '' رسول ''سے مراد پيغمبر اكرم (ص) ہوں _

١٠_ انبياء (ع) كى باہمى ذمہ دارى ہے كہ وہ ايك دوسرے كى حمايت كريں _و اذ اخذ الله ثمّ جاء كم رسول مصدق لما معكم لتؤمنن به و لتنصرنّه سابقہ انبياء (ع) كا بعد والے انبياء (ع) پر ايمان لانے كى نصيحت كرنا اور بعد والے انبياء (ع) كا سابقہ انبياء (ع) كى تصديق كرنا مذكورہ بالا مطلب پر دلالت كرتاہے_

۶۰۷

١١_ پيغمبر اكرم (ص) ،سابقہ انبياء (ع) اور سابقہ الہى كتابوں كى تصديق فرمانے والے ہيں _

ثمّ جاء كم رسول مصدق لما معكم يہ اس صورت ميں ہے كہ '' رسول ''سے مراد پيغمبر اسلام (ص) ہوں _

١٢_ دعوائے پيغمبرى كى صحت كى شرط سابقہ انبياء (ع) اور آسمانى كتابوں كى تصديق ہے_

ثم جاء كم رسول مصدق لما معكم

١٣_ صاحبان كتاب و حكمت پر پيغمبر اكرم (ص) كى حمايت كى ذمہ دارى _لما آتيتكم من كتاب و حكمة لتؤمنن به

كيونكہ كہ انبياء (ع) كتاب و حكمت ركھتے تھے انھيں پيغمبر اسلام (ص) كى حمايت كا حكم ہوا معلوم ہوتاہے كہ جس ميں بھى يہ خصوصيت ہو اگرچہ بالواسطہ طور پر اس پر بھى يہ ذمہ دارى عائد ہوگي_

١٤_ مكتب پہ ايمان كے ساتھ ساتھ اسكے اجرا كى جد وجہد كرناضرورى ہے _لتؤمنن به و لتنصرنه

١٥_ نئے دين كو قبول كرنا اور پہلے دين كو چھوڑنا مشكل امر ہے_و اذ اخذ الله ميثاق النبيين و اخذتم على ذلكم اصري

تاكيد كے ساتھ عہد و پيمان لينا بتلاتاہے كہ ہر دين و مذہب والے نئے دين كو قبول كرنے ميں ضد و سختى كا مظاہر ہ كرتے ہيں اور پہلے دين سے ہاتھ اٹھانا مشكل كام ہے_

١٦_ گذشتہ انبياء (ع) اور امّتوں كا بعد والے رسولوں (ع) پر ايمان لانے اور انكى مدد كرنے كے بارے ميں ليئے گئے ميثاق الہى كا اعتراف كرنا _قال ء اقررتم و اخذتم على ذلكم اصرى قالوا اقررنا

'' ء اقررتم '' انبياء (ع) سے اقرار لينا ہے اور ''اخذتم'' امتوں سے انبياء (ع) كے ذريعے عہد و پيمان لينے كا بيان ہے اور ''اقررنا'' تمام انبياء (ع) اور امتوں كا اقرار ہے_

١٧_ خداوند عالم كا انبياء (ع) اور انكى امّتوں كو ان سے ليئے گئے عہد و پيمان پر گواہ بننے اور گواہى دينے كا حكم_

قالوا اقررنا قال فاشهدوا و انا معكم من الشاهدين جملہ '' فاشھدوا ...'' گواہ بننے اور گواہى دينے دونوں پر دلالت كررہاہے_

١٨_ انبياء (ع) پر ايمان لانے اور انكى مدد كرنے كے

۶۰۸

سلسلہ ميں خداوند متعال كى طرف سے ليئے گئے عہد و پيمان كى عظمت_و اذ اخذ الله قال فاشهدوا

عہد و پيمان لينا اور پھر اس پر گواہ بننے اور گواہى دينے كا حكم عہد و پيمان كى عظمت پر دلالت كرتاہے_

١٩_ انبياء (ع) پر ايمان لانے اور انكى مدد كرنے كے سلسلہ ميں خداتعالى كے عہد و پيمان كے گواہ خدا وند عالم اور انبياء (ع) ہيں _و انا معكم من الشاهدين

٢٠_ خداتعالى كا انبياء (ع) كو پيغمبر اكرم(ص) كى حقانيت پر گواہ بنانا اور اس حقانيت پر ان كے ساتھ خود خداوند متعال كا گواہ ہونا_ثم جاء كم رسول قال فاشهدوا و انا معكم من الشاهدين يہ اس صورت ميں ہے كہ '' رسول''سے مراد پيغمبر اكرم (ص) ہوں _

٢١_ گذشتہ انبياء (ع) كى آنے والے انبياء (ع) كے بارے ميں بشارت_و اخذتم على ذلكم اصري

'' اصْر'' عہد كے معنى ميں ہے اور لوگوں سے آئندہ انبياء (ع) پر ايمان لانے اور انكى مدد كرنے كا عہد لينا خود ان كے آنے كى بشارت ہے_

٢٢_ انبياء (ع) كا فريضہ ہے كہ لوگوں كو انبياء (ع) ،پر ايمان اور انكى مدد كے بارے ميں خداوند متعال كے ان سے تاكيدى عہد و پيمان سے مطلع كريں _و اخذتم على ذلكم اصرى فاشهدوا و انا معكم من الشاهدين يہ اس صورت ميں ہے كہ '' فاشھدوا'' انبياء (ع) كو حكم ہو كہ امتوں كے سامنے شہادت دو_

٢٣_ پيغمبر اسلام (ص) اپنے سے پہلے انبياء (ع) اور آسمانى كتابوں كى تصديق كرنے والے ہيں _

ثم جاء كم رسول مصدق لما معكم امام صادق (ع) فرماتے ہيں : '' ثمّ جاء كم رسول مصدق لما معكم''ميں رسول سے مراد رسول اسلام (ص) ہيں (١)

٢٤_ انبيائے (ع) الہى كى ذمہ داريہے كہ وہ لوگوں كو پيغمبر اسلام ، ان كى بعثت اور انكے اوصاف كى پہچان كرائيں اور تصديق كا حكم ديں _و اذ اخذ الله ميثاق النبيين امير المؤمنين (ع) فرماتے ہيں :انّ الله تعالى اخذ الميثاق على الانبياء قبل نبيّنا ان يخبروا اممهم بمبعثه و نعته و يبشروهم به و يامروهم بتصديقه (٢)

____________________

١) تفسير قمى ج١ ص ٢٤٧ آيت ١٧٢ سورہ اعراف كے ذيل ميں ، نورالثقلين ج١ ص ٣٥٨ حديث ٢١١_ ٢) مجمع البيان ج٢ ص ٧٨٤ ، نورالثقلين ج١ ص ٣٥٩ حديث ٢١٥_

۶۰۹

اللہ تعالى نے ہمارے نبى (ص) سے پہلے انبياء (ع) سے يہ عہد ليا كہ وہ اپنى امتوں كو آنحضرت (ص) كى بعثت و صفت كى خبر ديں _ انہيں آنحضرت (ص) كى بشارت ديں اور ان كو حكم ديں كہ وہ آپ (ص) كى تصديق كريں _

٢٥_ خداوند عالم كا سابقہ انبياء (ع) كى امتّوں سے اپنے اپنے پيغمبر(ص) كى تصديق اور اسكى تعليمات پر عمل كرنے كے بارے ميں عھد و پيمان لينا _و اذ اخذ الله ميثاق النبيين امام صادق (ع) فرماتے ہيں :تقديره و اذ اخذ الله ميثاق امم النبيين بتصديق كلّ امّة نبيّها والعمل بما جاء هم به (١) يعنى اس آيت كى اصل يوں بنے گى كہ خدا نے نبيوں كى امتوں سے عہد لياكہ ہر امت اپنے نبى (ص) كى تصديق كرے اور اس كى تعليمات پر عمل كرے _

آسمانى كتابيں : ٣ ، ٨ ، ١١ ، ١٢ ، ٢٣ ، ٢٤

آنحضرت(ص) : آنحضرت(ص) اور آسمانى كتابيں ١١ ، ٢٣; آنحضرت(ص) اور انبياء ٩ ، ١١ ، ٢٣ ، ٢٤ ; آنحضرت(ص)

اور اہل كتاب ٢ ;آنحضرت(ص) كى حقانيت ٢٠ ; آنحضرت(ص) كى حمايت ١٣ ; آنحضرت(ص) كى ذمہ دارى ٢ ، ٤

اديان : اديان كى ہم آہنگى ٥

استدلال كرنا : ٢

امّت واحدہ : ٦ انبياء (ع) ١ ، ٤ ، ٦ ، ٨ ، ٩ ، ١١ ، ١٢ ، ١٦ ، ١٨ ، ٢٢ ، ٢٣ ، ٢٤

انبياء (ع) كا پے در پے آنا ٧;انبياء (ع) كى بشارت ٢١ انبياء (ع) كى تعليمات ٢٥; انبياء (ع) كى حكمت ٣ ، ٨ ; انبياء (ع) كى دعوت ٢٢; انبياء (ع) كى ذمہ دارى ١٠ ، ١١ ، ١٧ ، ٢٢ ;انبياء (ع) كى گواہى ١٩ ، ٢٠; انبيائے (ع) ماسلف ٧،٢١

اہل كتاب: ٢

ايمان : آسمانى كتابوں پرايمان ١٢ ; انبياء (ع) پر ايمان ١٢ ، ١٦ ، ١٨ ، ١٩ ، ٢٢ ، ٢٥ ; پيغمبر اسلام(ص) پر ايمان٩ ، ٢٤ ; دين پر ايمان١٥; نبوت پرايمان ١ ، ٤ ، ٩ ، ١٩

خداتعالى : خدا تعالى كا عہد ١ ، ٢ ، ٤ ، ٦ ، ٨ ، ٩ ، ١٧ ، ١٨ ، ١٩ ، ٢٢ ; خدا تعالى كى گواہى ١٩; خدا تعالى كے اوامر ١٧ ;خداتعالى كے عطيّے ٣

____________________

١) تفسير تبيان ج٢ ص٥١٤ ، مجمع البيان ج٢ ص٧٨٤_

۶۱۰

دين : دين اور عينيت ١٤

روايت ٢٣ ، ٢٤ ، ٢٥

علماء : علماكى ذمہ دارى ١٣

عہد : انبياء (ع) كے ساتھ عہد ١ ، ٤ ، ٦ ، ٨ ، ٩ ، ١٦ ، ١٧

نبوت : ١ ، ٤ ، ٩ ، ١٩ ، نبوت كى دليليں ١٢

فَمَن تَوَلَّى بَعْدَ ذَلِكَ فَأُولَئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ (٨٢)

اس كے بعد جو انحراف كرے گا وہ فاسقين كى منزل ميں ہوگا _

١_ انبياء (ع) پر ايمان نہ لانا اور انكى مدد نہ كرنا فسق و فجور ہے_لتومنن به و لتنصرنه فمن تولّى بعد ذلك فاولئك هم الفاسقون

٢_ جو لوگ پيغمبر اسلام (ص) پر ايمان نہ لائيں اور آپ (ص) كى مدد نہ كريں وہ فاسق ہيں _لتومنن به و لتنصرنه فمن تولى بعد ذلك فاولئك هم الفاسقون يہ اس صورت ميں ہے كہ سابقہ آيت ميں ''رسول''سے مراد رسول اكرم (ص) ہوں

٣_ دين كے مركز سے نكلنا ، ہر زمانے ميں انبيائے (ع) الہى كى مخالفت كرنا اور دوسرے اديان كى طرف

مائل ہونا فسق ہے_و اذ اخذ الله فمن تولى بعد ذلك فاولئك هم الفاسقون

٤_ الہى عہد و پيمان كا توڑنا فسق ہے اور توڑنے والے فاسق ہيں _و اذ اخذ الله ميثاق فمن تولى بعد ذلك فاولئك هم الفاسقون

آنحضرت (ص) : ٢

ارتداد : ٣

انبياء (ع) :١

۶۱۱

عہد : عہد كا توڑنا ٤

فاسقين : ٢ ، ٤

فسق : ١ ، ٣ ، ٤

كفر :

انبياء (ع) كے بارے ميں كفر١ ، ٢ ; پيغمبر اسلام (ص) كے بارے ميں كفر ٢

أَفَغَيْرَ دِينِ اللّهِ يَبْغُونَ وَلَهُ أَسْلَمَ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ طَوْعًا وَكَرْهًا وَإِلَيْهِ يُرْجَعُونَ (٨٣)

كيا يہ لوگ دين خدا كے علاوہ كچھ او رتلاش كر رہے ہيں جب كہ زمين و آسمان كى سارى مخلوقات بہ رضا و رغبت يا بہ جبر و كراہت اسى كى بارگاہ ميں سر تسليم خم كئے ہوئے ہے او رسب كو اسى كى بارگاہ ميں واپس جانا ہے _

١_ اہل كتاب كا دين خدا ( پيغمبر اسلام (ص) پر ايمان اور انكى مدد كرنے)سے منحرف ہونا _

افغير دين الله يبغون سابقہ آيات پر توجہ كرتے ہوئے جو كہ اہل كتاب كے بارے ميں تھيں يہ آيت بھى اہل كتاب كى طرف اشارہ ہے_

٢_ خداوند عالم كے عہد و پيمان (انبياء (ع) پر ايمان لانا اور انكى مدد كرنا )پرعمل پيرا ہونا دين خدا ہے_

واذاخذ الله ميثاق ...افغير دين الله يبغون

٣_ دين كى طرف ميلان فطرى امر ہے_*

افغير دين الله يبغون ''بغي'' طلب كے معنى ميں ہے اور فعل مضارع ''يبغون''دائمى و مستمر طلب پر دلالت كرتاہے لہذا آيت ميں فرض كيا گيا ہے كہ لوگ دائمى طور پر دين كى طرف مائل رہتے ہيں _

٤_ غير خدا كے دين كا انتخاب نظام ہستى كى حركت سے مناسبت نہيں ركھتا_افغير دين الله يبغون و له اسلم من فى السماوات والارض

٥_ پيغمبر اكرم (ص) پر ايمان اور انكى مدد كرنا دين خدا ہے_

۶۱۲

ثمّ جاء كم رسول افغير دين الله يبغون يہ اس صورت ميں ہے كہ گذشتہ دو آيتوں ميں '' رسول ''سے مراد پيغمبر اسلام (ص) ہوں _

٦_ خدا تعالى كے سامنے سر تسليم خم كرنا ہى دين كى حقيقت ہے_افغير دين الله يبغون و له اسلم من فى السماوات

٧_ تمام باشعور موجودات خواہ نخواہ خدا وند متعال كے حضور سر تسليم خم كرتے ہيں _افغير دين الله يبغون و له اسلم من فى السماوات والارض طوعاً و كرها كلمہ '' مصنْ''پر توجہ كرتے ہوئے جو كہ صاحبان عقل موجودات كے ليئے آتاہے يہاں پر مراد باشعور موجودات ہيں _

٨_ آسمانوں ميں باشعور موجودات كا ہونا _و له اسلم من فى السماوات والارض

٩_ خداوند عالم كے حضور سر تسليم خم كرنا نظام ہستى كے كلى تحرك كى ہمراہى ہے_وله اسلم من فى السماوات و الارض طوعاً و كرهاً

١٠_ نظام ہستى ميں قوانين الہى كى حكمرانى _و له اسلم من فى السماوات والارض

١١_ تمام موجودات كا خداوند متعال كے سامنے سر تسليم خم كرنا ، دين كو قبول كرنے اور خدا وند عالم كے سامنے سر تسليم خم كرنے كے ضرورى ہونے كى دليل ہے _افغير دين الله يبغون و له اسلم من فى السماوات والارض

١٢_ تمام موجودات خداوند عالم كى طرف لوٹنے پر مجبور ہيں _ واليه يرجعون

١٣_ تمام موجودات كے خداوند متعال كى طرف جبرى رجوع كى طرف توجہ دين خدا كو قبول كرنے كا پيش خيمہ ہے_

افغير دين الله و اليه يرجعون جملہ ''واليہ '' دين خدا كى قبوليت كے لازمى ہونے كى دليل كے طور پر ہے جو كہ ''افغير دين ...''سے مستفادہے_

١٤_ تمام باشعور موجودات تكوينى طور پر توحيد خدا كے قائل ہيں _و له اسلم من فى السماوات والارض طوعاً و كرها

مذكورہ بالا آيت كے بارے ميں امام صادق(ع)

۶۱۳

نے فرمايا: ہو توحيد ہم لله عزوجل(١)

١٥_ عالم ذرميں اصحاب يمين كا خدا كى ربوبيت كے بارے ميں اپنى رغبت و ميلان سے اعتراف اور اصحاب شمال كا مجبوراً اعتراف_و له اسلم من فى السماوات والارض طوعاً و كرهاً

امام صادق (ع) فرماتے ہيں :فخلق تربة آدم فقبض قبضة من كتفه الايمن فخرجوا الذر فقال لهم جميعا الست بربكم؟ قال اصحاب اليمين بلى طوعاً و قال اصحاب الشمال بلى كرهاً ...فذلك قوله تعالى ''وله اسلم من فى السماوات والارض طوعاً وكرهاً'' خداوند عالم نے آدم(ع) كى تربت كو خلق كيا پس اس كے دائيں كندھے سے ايك مٹھى مٹى لى اس سے لوگ ذرّوں كى صورت ميں نكلے پھر خدا تعالى نے ان سے كہا '' الست بربكم'' پھر اصحاب يمين نے رغبت سے اقرار كيا اور اصحاب شمال نے مجبوراً اعتراف كيا يہ ہے مراد اللہ تعالى كے اس فرمان سے''و له اسلم من فى السموات والارض طوعاً و كرها'' (٢)

١٦_ فرشتوں كا خداوند عالم كے سامنے سر تسليم خم كرنا_و له اسلم من فى السموات مذكورہ بالا آيت كے بارے ميں رسول خدا (ص) نے فرمايا: امّامن فى السماوات فالملائكة (٣) سر تسليم خم كرنے والے جو آسمانوں ميں ہيں ان سے مراد فرشتے ہيں _

آخرت : آخرت پر ايمان كے اثرات ١٣

آنحضرت : ١ ، ٥

اطاعت : ١١

انبياء (ع) :٢

اہل كتاب : اہل كتاب كى گمراہى ١ ; پيغمبر اسلام (ص) اور اہل كتاب ١ ايمان ١٣ ،

انبياء (ع) پر ايمان ٢ ;ايمان اور عمل ١٣ ; پيغمبر اسلام (ص) پر ايمان ١ ، ٥

____________________

١) توحيد صدوق ص ٤٦ حديث ٧باب ٢ ، نورالثقلين ج١ ص ٣٦٠ حديث ٢٢٠_

٢) علل الشرائع ص ٤٢٥ حديث ٦ باب ١٦١ ، تفسير برہان ج١ ص ٢٩٥ حديث ١_

٣) الدرالمنثور ج٢ ص ٢٥٤_

۶۱۴

تكوين و تشريع :٤ ، ٩

توحيد : ١٤

خدا تعالى :

خدا تعالى كا عہد ٢;خدا تعالى كى حكمرانى ١٠ ; خدا تعالى كى ربوبيت ١٥ ; خد ا تعالى كى طرف بازگشت١٢ ، ١٣

دين : دين كو قبول كرنا ٤ ، ١١ ، ١٣ ; دين كى حقيقت ٢ ، ٦ ; دين كى طرف ميلان ٣

روايت : ١٤ ، ١٥ ، ١٦

زندگى : آسمانوں ميں زندگى ٨

سر تسليم خم كرنا: اللہ تعالى كے حضور سر تسليم خم كرنا ٦، ٧، ٩، ١١، ١٥، ١٦

عالم خلقت : عالم خلقت اور اطاعت ١١ ;عالم خلقت كى قانونمندى ١٠ ;عالم خلقت ميں شعور ٧

عالم ذرّ : عالم ذرّ ميں اصحاب شمال ١٥ ;عالم ذرّ ميں اصحاب يمين ١٥ عمل : ١٣

فرشتے : ١٦

فطرى رجحانات: ٣

معاد :١٢

موجودات : موجودات كا انجام ١٢;موجودات كى توحيد ١٤

۶۱۵

قُلْ آمَنَّا بِاللّهِ وَمَا أُنزِلَ عَلَيْنَا وَمَا أُنزِلَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَقَ وَيَعْقُوبَ وَالأَسْبَاطِ وَمَا أُوتِيَ مُوسَى وَعِيسَى وَالنَّبِيُّونَ مِن رَّبِّهِمْ لاَ نُفَرِّقُ بَيْنَ أَحَدٍ مِّنْهُمْ وَنَحْنُ لَهُ مُسْلِمُونَ (٨٤)

پيغمبر ان سے كہہ ديجئے كہ ہمارا ايمان الله پر ہے او رجو ہم پر نازل ہوا ہے او رجو ابراہيم ، اسماعيل ، اسحاق ، يعقوب او راسباط پر نازل ہوا ہے اور جو موسى ، عيسى او رانبياء كو خدا كى طرف سے ديا گيا ہے ان سب پر ہے _ ہم ان كے د رميان تفريق نہيں كرتے ہيں او رہم خدا كے اطاعت گذار بندے ہيں _

١_ پيغمبر اسلام (ص) كو خداتعالى كا حكم كہ آپ(ص) اور آپ (ص) كى امّت خداوند متعال اور ، جو كچھ آپ(ص) اور سابقہ انبياء (ع) پر نازل كيا گيا ہے اس پر ايمان كا اظہار كريں _قل آمنا بالله و ما انزل علينا و ما اوتى موسى و عيسى و النبيون

٢_ حضرت ابراہيم (ع) ،حضرت اسماعيل (ع) ،حضرت اسحاق(ع) ، حضرت يعقوب(ع) اورآپ(ع) كے بيٹے انبياء (ع) ميں سے تھے اور انہيں خداوند عالم كى طرف سے وحى ہوتى تھي_و ما انزل على ابراهيم و الاسباط

چونكہ ''الاسباط'' جو نواسوں كے معنى ميں ہے حضرت يعقوب(ع) كے بعد ذكر ہوا ہو ، ايسا معلوم ہوتا ہے كہ اس سے مرادحضرت يعقوب(ع) كے بيٹے ہيں _

٣_ حضرت موسى (ع) اورحضرت عيسى (ع) خداوند عالم كے انبياء (ع) ميں سے اور صاحب كتاب ہيں _

و ما اوتى موسى و عيسي ظاہر يہ ہے كہ ''ما اوتي''سے مراد كتاب ہے_

۶۱۶

٤_ خداتعالى پر ايمان اور تمام انبيائے (ع) الہى اور آسمانى كتابوں پرايمان كا با ہم ہونا ضرورى ہے_

قل آمنا بالله و النبيون من ربّهم

٥_ تمام انبياء (ع) اور آسمانى كتابوں پر ايمان خدا تعالى كے عہد و پيمان پر عمل ہے _

و اذ اخذ الله ميثاق النبين قل آمنا بالله و ما انزل والنبيون من ربّهم

٦_ پيغمبر اكرم(ص) خاتم النبيين (ع) ہيں _و اذ اخذ الله قل آمنا بالله و النبيون من ربهم

كيونكہ جب دوسرے انبياء (ع) كے ميثاق كى بات ہورہى تھى تو ہر آنے والے رسول (ص) كے اقرار كا ذكر كيا گيا ليكن رسول اكرم (ص) كے ايمان ميں آنے والے رسول كے اقرار كا ذكر نہيں ہے_

٧_ خداوند عالم ، تمام انبياء (ع) اور آسمانى كتابوں پر ايمان اہم اعتقادى اصولوں ميں سے ہے_

قل آمنا بالله و النبيون من ربهم '' قل آمنا''سابقہ آيت ميں مذكور ''دين'' كو بيان كررہاہے لہذا اس آيت ميں ذكر كيئے جانے والے مطالب دين كے اہم اركان ہوں گے_

٨_ حضرت موسى (ع) اور حضرت عيسى (ع) كى شريعتوں اور ان پر نازل كى جانے والى كتابوں ( تورات و انجيل ) كى خاص اہميت _و ما اوتى موسى و عيسي

٩_ انبياء (ع) كى نبوت اور انكى آسمانى كتابوں كا نزول خداتعالى كى ربوبيت كا جلوہ ہے_

و ما اوتى والنبيون من ربهم

١٠_ تمام انبياء (ع) اور ان پر نازل كى جانے والى كتابوں پر ايمان نہ لانا خداوند عالم كے سامنے سر تسليم خم نہ كرنے كى علامت ہے_آمنا لا نفرق بين احد منهم و نحن له مسلمون

١١_ انبياء (ع) پر ايمان لانے ميں تفريق و تبعيض سے پرہيز ضرورى ہے_لانفرق بين احد منهم آيت كى ابتداء ميں '' آمنا''كے قرينہ سے تفريق نہ كرنا صرف انبياء (ع) پر ايما ن لانے كے لحاظ سے ہے نہ كہ ديگر جہات سے _

١٢_ پيغمبر اكرم(ص) كى اديان الہى كے پيروكاروں كو اعتقادى وحدت اور انبياء (ع) پر ايمان لانے ميں فرق نہ كرنے كى طرف دعوت _لا نفرق بين احد منهم

١٣_ اعتقادى اور عملى جہات كے حوالے سے اديان

۶۱۷

الہى اور انبياء (ع) ميں ہم آہنگى _آمنا بالله وما انزل لانفرق بين احد منهم و نحن له مسلمون

١٤_ پيغمبر اكرم (ص) اور ان كے پيروكاروں كا مكمل طور پرخدا كے سامنے سر تسليم خم كرنا _

و نحن له مسلمون تسليم كے متعلق كا حذف اسكے عموم پر دلالت كرتاہے_

١٥_ سر تسليم خم كرنا دين خدا ( شريعت اسلام ) كى روح و حقيقت ہے _ و نحن لہ مسلمون گويا ''ونحن لہ مسلمون''گذشتہ مطالب كا خلاصہ ہے_

١٦_ سر تسليم خم كرنا صرف خداوند عالم كے حضور اور خدا كى خاطر ہونا چاہيئے_

و نحن له مسلمون

حصر، ''لہ'' ظرف كے اپنے متعلق''مسلمون'' پر تقدم سے حاصل ہوتا ہے_

١٧_ مؤمنين كا خدا كے سامنے سرتسليم خم كرنا تمام موجودات كے خدا كے حضور سر تسليم خم كرنے كے ساتھ ہم آہنگ ہے_و له اسلم من فى السموات والارض و نحن له مسلمون

آسمانى كتابيں : ٤ ، ٥ ، ٧ ، ٩ ، ١٠

آنحضرت (ص) : آنحضرت (ص) كى خاتميت٦;آنحضرت(ص) كى دعوت ١٢ ; آنحضرت(ص) كى ذمہ دارى ١; آنحضرت (ص) كے پيروكار ١ ، ١٤

اديان : اديان ميں ہم آہنگى ١٢ ، ١٣

انبياء (ع) : ١ ، ٢ ، ٣ ، ٤ ، ٥ ، ٩ ، ١٠

انبياء (ع) كى دعوت ١٢ ; انبياء (ع) كى ہم آہنگى ١٣

انجيل : انجيل كى اہميت ٨

ايمان : آسمانى كتابوں پرايمان ٤ ، ٥ ، ٧ ; انبياء (ع) پر ايمان ١ ، ٤ ، ٥ ، ٧ ، ١١ ،١٢; ايمان كے اركان ٧;خدا كے بھيجے ہوئے پرايمان ١

تكوين و تشريع ١٧

تورات : تورات كى اہميت ٨

۶۱۸

حضرت ابراھيم (ع) : حضرت ابراہيم (ع) كى نبوت ٢

حضرت اسحاق (ع) : حضرت اسحاق (ع) كى نبوت ٢

حضرت اسماعيل (ع) : حضرت اسماعيل (ع) كى نبوت ٢

حضرت عيسى (ع) : حضرت عيسى (ع) كى كتاب ٣ ;حضرت عيسى (ع) كى نبوت ٣

حضرت موسى (ع) : حضرت موسى (ع) كى كتاب ٣ ; حضرت موسى (ع) كى نبوت ٣

حضرت يعقوب (ع) : حضرت يعقوب (ع) كى اولاد ٢ ; حضرت يعقوب(ع) كى نبوت ٢

خدا تعالى : خدا تعالى كى ربوبيت ٩ ; خدا تعالى كا عہد ٥ خداتعالى كے اوامر ١

دين : دين كى حقيقت ١٥

سر تسليم خم كرنا : خدا كے سامنے سر تسليم خم كرنا١٠ ، ١٤ ، ١٥ ، ١٦ ، ١٧

عالم خلقت : عالم خلقت اور اطاعت ١٧

كفر : انبياء (ع) كے بارے ميں كفر ١٠ ; كفر كے اثرات ١٠

مسيحيت : دين مسيحيت ٨

نبوت ٢ ، ٣

يہود : دين يہود ٨

۶۱۹

وَمَن يَبْتَغِ غَيْرَ الإِسْلاَمِ دِينًا فَلَن يُقْبَلَ مِنْهُ وَهُوَ فِي الآخِرَةِ مِنَ الْخَاسِرِينَ (٨٥)

او رجو اسلام كے علاوہ كوئي بھى دين تلاش كرے گا تو وہ دين اس سے قبول نہ كيا جائے گا او روہ قيامت كے دن خسارہ والوں ميں ہو گا _

١_ دين اسلام كا قبول كرنا ، خداوند متعال كا انبياء (ع) اور لوگوں سے عہد و پيمان_و اذ اخذ الله ميثاق النبيين و من يبتغ غير الاسلام دينا يہ اس صورت ميں ہے كہ ''الاسلام ''سے پيغمبر اسلام (ص) كى شريعت مراد ہو_

٢_ اسلام كے علاوہ كسى دين كا انتخاب خدا وند عالم كو قابل قبول نہيں ہے_و من يبتغ غير الاسلام دينا فلن يقبل منه

٣_ خدا كے سامنے سر تسليم خم كرنے كے علاوہ كوئي راہ و روش اختيار كرنا خدا تعالى كو قابل قبول نہيں ہے_

و من يبتغ غير الاسلام دينا فلن يقبل منه يہ اس صورت ميں ہے كہ سابقہ آيت كے قرينہ سے ''الاسلام ''سے مراد اس كے لغوى معنى ہوں يعنى خدا كے حضور سر تسليم خم كرنا _

٤_ اسلام ہى وہ واحد دين ہے جو عالمى ہے_و من يبتغ غير الاسلام دينا فلن يقبل منه

٥_ اسلام تمام سابقہ شريعتوں كو منسوخ كرنے والا ہے_و من يبتغ غير الاسلام دينا فلن يقبل منه

يہ اس صورت ميں ہے كہ ''الاسلام ''سے پيغمبر اكرم (ص) كى شريعت مرادہو_

٦_ مسلمان ( خدا كے سامنے سر تسليم خم كرنے والے ) سعادت و نيك بختى سے بہرہ مند اور اخروى نقصان سے محفوظ ہيں _ومن يبتغ ...وهو فى الآخرة من الخاسرين

٧_ اس حقيقت كى طرف توجہ كہ مسلمان آخرت ميں بہرہ مند ہونگے اور دوسرے لوگ نقصان ميں ہونگے اسلام قبول كرنے كا محرك ہے_ومن يبتغ ...و هو فى الآخرة من الخاسرين

۶۲۰