میزان الحکمت(جلد ہشتم)

میزان الحکمت(جلد ہشتم)0%

میزان الحکمت(جلد ہشتم) مؤلف:
زمرہ جات: متن احادیث

میزان الحکمت(جلد ہشتم)

مؤلف: حجت الاسلام آقائے المحمدی الری الشہری
زمرہ جات:

مشاہدے: 56776
ڈاؤنلوڈ: 6052

تبصرے:

میزان الحکمت(جلد ہشتم)
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 72 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 56776 / ڈاؤنلوڈ: 6052
سائز سائز سائز
میزان الحکمت(جلد ہشتم)

میزان الحکمت(جلد ہشتم)

مؤلف:
اردو

فصل۔ ۱۵

قصے اور داستانیں

قصے اور داستانوں کی مفصل فہرست کے لئے ملاحظہ ہو:

بحارالانوار جلد ۱۱ ص ۹۷ حضرت آدم اور حوا کی داستانیں

۔۔۔۔۔جلد ۱۱ ص ۲۷۰ ۔۔۔۔۔۔ادریس ۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔جلد ۱۱ ص ۲۸۵ ۔۔۔۔۔۔۔نوح۔۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔جلد ۱۱ ص ۳۴۳ ۔۔۔۔۔۔۔ہود۔۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔جلد ۱۱ ص ۳۶۶ شداد اور ارم ذات العماد۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔جلد ۱۱ ص ۳۷۰ حضرت صالح اور ان کی قوم۔۔۔۔

۔۔۔۔۔جلد ۱۳ ص ۳۹۲ ۔۔۔الیاس، ایلیا اور الیسع۔۔۔۔

۔۔۔۔۔جلد ۱۳ ص ۴۰۴ ۔۔۔ذوالکفل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔جلد ۱۳ ص ۴۰۸ ۔۔۔لقمان اور ان کی حکمتیں

۔۔۔۔۔جلد ۱۳ ص ۴۳۵ اشموئیل، طالوت اور جالوت کی داستانیں

۔۔۔۔۔جلد ۱۴ ص ۱ حضرت داؤد کے قصے

۔۔۔۔۔جلد ۱۴ ص ۴۹ اصحاب سبت کے قصے

۔۔۔۔۔جلد ۱۴ ص ۹۰ حضرت سلیمان کا وادی النحل سے گر

۔۔۔۔۔جلد ۱۴ ص ۱۰۹ حضرت سلیمان کا ملکہ بلقیس کے ساتھ قصہ

۔۔۔۔۔جلد ۱۴ ص ۱۴۳ قوم سبا اور اہل ثرثار کا قصہ

۔۔۔۔۔جلد ۱۴ ص ۱۴۸ اصحاب رس اور حضرت حنظلہ کی داستان

۔۔۔۔۔جلد ۱۴ ص ۱۶۱ حضرت شعیا اور حیقوق علیہما السلام کے قصے

۔۔۔۔۔جلد ۱۴ ص ۱۹۱ حضرت مریم اور ان کی ولادت کی داستان

۔۔۔۔۔جلد ۱۴ ص ۲۰۶ حضرت عیسیٰ کے قصے

۔۔۔۔۔جلد ۱۴ ص ۳۴۵ حضرت عیسیٰ کے وصی کی داستانیں

۔۔۔۔۔جلد ۱۴ ص ۳۵۱ حضرت اولیا، حضرت دانیال حضرت عزیز اور بخت النصر کی داستانیں

۔۔۔۔۔جلد ۱۲ ص ۱ حضرت ابراہیم کے قصے

۔۔۔۔۔جلد ۱۲ ص ۱۴۰ حضرت لوط کے قصے

۔۔۔۔۔جلد ۱۲ ص ۱۷۲ حضرت ذوالقرنین کے قصے

۔۔۔۔۔جلد ۱۲ ص ۲۱۶ حضرت یعقوب اور یوسف کی داستانیں

۔۔۔۔۔جلد ۱۲ ص ۳۳۹ حضرت ایوب کے قصے

۔۔۔۔۔جلد ۱۲ ص ۳۷۳ حضرت شعیب کے قصے

۔۔۔۔۔جلد ۱۳ ص ۱ ۔۔۔۔موسیٰ۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔جلد ۱۳ ص ۲۴۹ قارون کا قصہ

۔۔۔۔۔جلد ۱۳ ص ۲۵۹ گائے کے ذبح کی داستان

۔۔۔۔۔جلد ۱۳ ص ۲۷۸ حضرت موسیٰ اور خضر کی داستانیں

۔۔۔۔۔جلد ۱۳ ص ۳۷۷ بلعم بن باعور کی پوری داستان

۔۔۔۔۔جلد ۱۳ ص ۳۸۱ حضرت حزقل کا قصہ

۔۔۔۔۔جلد ۱۳ ص ۳۸۸ حضرت اسماعیل کا قصہ

۔۔۔۔۔جلد ۱۴ ص ۳۷۹ حضرت یونس اور ان کے والد متی کا قصہ

۔۔۔۔۔جلد ۱۴ ص ۴۰۷ اصحاب کہف کے قصے

۔۔۔۔۔جلد ۱۴ ص ۴۳۸ اصحاب اخدود (خندق والوں) کے قصے

۔۔۔۔۔جلد ۱۴ ص ۴۴۵ حضرت جرجیس کے قصے

۔۔۔۔۔جلد ۱۴ ص ۴۴۸ خالد بن سنان عبسی کا قصہ

۔۔۔۔۔جلد ۲۱ ص ۲۵۲ ابو عامر راہب اور مسجد ضرار کے قصے

۔۔۔۔۔جلد ۷۸ ص ۳۸۳ بوہر اور یوذاسف کا قصہ

۔۔۔۔۔جلد ۹۶ ص ۱۰۱ ان بہشتیوں کی داستان جنہوں نے اپنے مال سے حق خدا کو روکا

کنزالعمال جلد ۱۵ ص ۱۵۰ داستانوں کی کتاب

۔۔۔۔۔۔جلد ۱۵ ص ۱۵۰ بہرے، مبروص اور اندھے کے قصے

۔۔۔۔۔۔جلد ۱۵ ص ۱۵۲ ہزار دینار قرضہ لینے والے کا قصہ

۔۔۔۔۔۔جلد ۱۵ ص ۱۵۴ غار والے کا قصہ

۔۔۔۔۔۔جلد ۱۵ ص ۱۵۷ حضرت موسیٰ اور خضر کی داستان

۔۔۔۔۔۔جلد ۱۵ ص ۱۵۹ اصحاب اخدود (خندق والوں) کے قصے

۔۔۔۔۔۔جلد ۱۵ ص ۱۶۳ گہوارے میں بولنے والے بچوں کی داستانیں

۔۔۔۔۔۔جلد ۱۵ ص ۱۶۴ ماشطہ بن فرعون کا قصہ

( ۴) مفید ترین قصے

قرآنِ مجید

( فاقصص القصص لعلهم یتفکرون ) ۔ (اعراف/ ۱۷۶)

ترجمہ۔ (اے پیغمبر!) یہ قصے ان لوگوں سے بیان کرو تاکہ یہ لوگ غور و فکر کریں۔

نحن نقص علیک احسن القصص

ترجمہ۔ (اے رسول!) ہم تم پر تم سے قرآن میں ایک نہایت بہترین قصہ بیان کرتے ہیں اگرچہ تم اس سے پہلے (اس سے) بالکل واقف نہ تھے۔

( لقد کان فی قضصهم…………………………… ) (یوسف/ ۱۱۱)

ترجمہ۔ اس میں شک نہیں کہ ان لوگوں کے قصں میں عقلمندوں کے واسطے عبرت ہے، یہ کوئی ایسی بات نہیں جو (خواہ مخواہ) گھڑ لی گئی ہو، بلکہ (جو آسمانی کتابیں) اس سے پہلے موجود ہیں ان کی تصدیق کرتی ہیں اور ہر چیز کی تفصیل ایمانداروں کے لئے ہدایت و رحمت ہے۔

حدیث شریف

۱۶۷۳۴ ۔ (اور تم پر لازم ہے کہ) گزشتہ زمانے کے اہلِ ایمان کے وقائع و حالات میں غور و فکر کرو کہ (صبر آزما) ابتلاؤں اور (جانکاہ) مصیبتوں میں ان کی کیا حالت تھیغور کرو کہ جب ان کی جمعیتیں یک جا اور خیالات یکسوتھےاور (تصویر کا یہ رخ بھی) دیکھو کہ جب ان میں پھوٹ پڑ گئی، یک جہتی درہم برہم ہو گئی، ان کی باتوں اور دلوں میں اختلافات کے شاخسانے پھوٹ نکلے اور وہ مختلف ٹولیوں میں بٹ گئے تو کئی گروہ بن کر ایک دوسرے سے لڑنے بھڑنے لگے۔ پس تو ان کی یہ نوبت ہو گئی کہ اللہ نے ان سے عزت و بزرگی کا لباس اتار لیا، نعمتوں کی آسائشیں ان سے چھین لیں، اور تمہارے درمیان ان کے واقعات حکایات عبرت بن کر رہ گئیں۔

(حضرت علی علیہ السلام) نہج البلاغہ خطبہ ۱۹۲

۱۶۷۳۵ ۔ پس قرآن کا علم حاصل کرو کہ وہ بہترین کلام ہے، اس میں غور و فکر کرو کہ یہ دنوں کی بہار ہے، اس کے نور سے شفا حاصل کرو کہ سینوں (کے اندر چھپی ہوئی بیماریوں) کے لئے شفا ہے۔ اس کی خوبی کے ساتھ تلاوت کرو کہ اس کے واقعات سب واقعات سے زیادہ فائدہ بخش ہیں۔

(حضرت علی علیہ السلام) نہج البلاغہ خطبہ ۱۱۰

آیات قصص کی تفسیر

( نحن نقص علیک احسن القصص ) (یوسف/ ۱۳) کی تفسیر کے بارے میں امام راغب، مفردات میں فرماتے ہیں کہ "القص" کے معنی ہیں "پیروی کرنا، یا تابعداری کرنا" جیسا کہ کہا جاتا ہے "قصصت اثرہ" یعنی میں اس کے پیچھے پیچھے چلا پس "قصص" پیچھے چلنے کو کہتے ہیں۔ قرآن مجید میں ہے "( فارتدا علی آثار هما قصصا ) " یعنی پھر دونوں اپنے قدم کے نشانوں کو دیکھتے دیکھتے الٹے پاؤں پھرے (کہف/ ۶۴) اسی طرح فرماتا ہے "قالت لاختہ قصیہ" یعنی موسیٰ کی ماں نے ان کی بہن سے کہا کہ تم اس کے پیچھے پیچھے چلی جاؤ (قصص/ ۱۱)

معلوم ہوا کہ "قصص" سے مراد ایک دوسرے کے پیچھے ذکر ہونے والے واقعات اور اخبار ہیں جیسا کہ خداوند عالم فرماتا ہے( لهو القصص الحق ) یعنی یہ سچی خبریں اور واقعات ہیں۔ (آل عمران/ ۶۲) نیز فرماتا ہے( و فی قصصهم عبرة ) یعنی ان کے قصوں میں عبرت ہے۔ (یوسف/ ۱۱۱) پھر فرماتا ہے( وقص علیه القصص ) یعنی ان سے اپنے قصے کو بیان کیا (قصص/ ۲۵) یہ بھی کہ( نحن نقص علیک احسن القصص ) یعنی ہم، آپ سے ایک نہایت عمدہ قصہ بیان کرتے ہیں (یوسف/ ۳) وغیرہ۔ معلوم ہوا کہ "قصص" سے مراد "قصہ" ہی ہے۔ اور"احسن القصص" سے مراد "احسن اور نہایت عمدہ قصہ ہے" ۔ جبکہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ لفظ "قصص" مصدر ہے جس کے معنی ہیں "روایت بیان کرنا" لہٰذا اگر مصدر ہو تو حضرت یوسف کا قصہ نہایت ہی عمدہ داستان ہو گی ا س لئے کہ اس میں عبودیت میں توحید کے اخلاص اور بندہ ہے پر خدا کی حکومت کی مثالیں موجود ہیں اور اس بات کا ذکر ہے کہ اگر بندہ اس کی محبت کی راہوں پر چلے تو وہ اس کی صحیح معنوں میں تربیت کرتا، اسے ذلت کے گڑھوں سے نکال کر عزت کی بلندیوں پر فائز فرماتا ہے، اسارت کے تاریک کنوؤں اور عذاب و سختیوں کی قید سے نکال کر عزت اور بادشاہت کے تخت پر لا بٹھاتاہے۔

اگر لفظ "قصص" مصدر ہو تو اس کے معنی ہوں گے یوسف علیہ السلام کا قصہ ایک بہترین کلام، عمدہ ترین واقعہ اور احسن ترین خبر ہے جس میں عشق و محبت کے واقعات کو پاکیزہ ترین انداز اور ممکن حد تک عمدہ ترین صورت میں پیش کیا گیا ہے۔ پس اس آیت کے معنیجنہیں خد ا سب سے بہتر جانتا ہےیہ ہوں گے کہ:

"اے پیغمبر! ہم تم پر یہ قرآن وحی کی صورت میں بھیج کر ایک نہایت عمدہ قصہ بیان کرتے ہیں اگرچہ تم اس سے پہلے اس سے بالکل بے خبر تھے۔

تفسیرالمیزان جلد ۱۱ ص ۷۵

قولِ مولف: ملاحظہ ہو "قرآن"

( ۵) قصہ گو افراد کی مذمت

۱۶۷۳۶ ۔ حضرت امیرالمومنین نے ایک شخص کو قصہ بیان کرتے ہوئے دیکھا تو اسے کوڑے مار کر بھگا دیا۔

(امام جعفر صادق علیہ السلام)

۱۶۷۳۷ ۔ (آپ کے سامنے قصہ گو لوگوں کا ذکر ہوا تو فرمایا) "خدا ان پر لعنت کرے یہ ہم پر طعن و تشنیع کرتے ہیں۔

(امام جعفر صادق علیہ السلام) کافی جلد ۷ ص ۲۶۳

۱۶۷۳۸ ۔ "والشعرأ یتبعھم الغاؤن" یعنی شاعروں کی پیروی تو گمراہ لوگ کیا کرتے ہیں (شعرأ/ ۲۲۴) ، کے بارے میں فرمایا "شعراء" سے مراد "قصہ گو" ہیں۔

(امام جعفر صادق علیہ السلام) بحارالانوار جلد ۷۲ ص ۲۶۴