تفسير راہنما جلد ۳

 تفسير راہنما0%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 797

 تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 797
مشاہدے: 139056
ڈاؤنلوڈ: 3434


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 797 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 139056 / ڈاؤنلوڈ: 3434
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 3

مؤلف:
اردو

امامت: ١٠

انبياء (ع) : ٧ انبياء (ع) ا ور معاشرہ كى اصلاح ٧ ; انبياء (ع) كى ذمہ داري٧; انبياء (ع) كى رحلت ١، ٣ ;انبياء (ع) كى رسالت ٣،٩،١٢، ١٥، ١٦،١٧،١٩

انسان: انسان كى ذمہ دارى ٧

حوصلہ پست ہونا: حوصلہ پست ہونے كے عوامل ٤

خود پر ظلم: ١٥

دين: دين ميں استحكام١٦

رجعت پسندي: رجعت پسندى كاخطرہ ٨ ;رجعت پسندى كے اثرات ١٠، ١٢، ١٥، ١٧; رجعت پسندى كے عوامل١٣;رجعت پسندى كے موارد١٢

رشد و تكامل: ١١ رشد و تكامل كے عوامل ١١

شاكرين: شاكرين كا اجر ١٨

شرك: ٦

شكر: شكر نعمت ١٦، ١٨، ١٩ عقيدہ: باطل عقيدہ ٢، ٣، ١٣

غزوہ احد: ٤، ٥ ،١٣، ١٩

كفر: كفر كے اثرات ١٢، ١٤ كفران نعمت: ١٧

گمراہي: گمراہى كے عوامل ،٨

مجاہدين: مجاہدين احد١٣; مجاہدين كى استقامت ١٩; مجاہدين كى سرزنش ٥

معاشرہ: ٧ معاشرہ كى پستى كے عوامل ١٠ ;معاشرہ كى ترقى كے عوامل ١١

موت: ١، ٢، ٣، ٤، ٨

نبوت: نبوت كى نعمت ١٦، ١٧، ١٩

ہدايت: ہدايت كى نعمت ١٦، ١٧

۱۲۱

آیت(۱۴۵)

( وَمَا كَانَ لِنَفْسٍ أَنْ تَمُوتَ إِلاَّ بِإِذْنِ الله كِتَابًا مُّؤَجَّلاً وَمَن يُرِدْ ثَوَابَ الدُّنْيَا نُؤْتِهِ مِنْهَا وَمَن يُرِدْ ثَوَابَ الآخِرَةِ نُؤْتِهِ مِنْهَا وَسَنَجْزِي الشَّاكِرِينَ ) كوئي نفس بھى اذن پروردگار كے بغير نہيں مر سكتا ہے سب كى ايك اجل او رمدت معين ہے او رجو دنيا ہى ميں بدلہ چا ہے گا ہم اسے وہ ديں گے او رجو آخرت كا ثواب چا ہے گا ہم اسے اس ميں سے عطا كرديں گے اور ہم عنقريب شكر گذاروں كو جزا ديں گے _

١_ كوئي بھي، خدا كے فرمان كے بغيرنہيں مرسكتا_و ما كان لنفس ان تموت الا باذن الله

٢_ تمام انسان ايك معين عمر ركھتے ہيں اور علم الہى ميں ان كى موت كا وقت مشخص ہے_و ما كان لنفس ان تموت كتاباً مؤجلا

٣_ انسان كى موت، خدا كى ناقابل تغيير سنت ہے_و ما كان لنفس ان تموت ...كتابا مؤجلا

٤_ نہ تو جہاد اور راہ خدا ميں پائمردى موت لاتى ہے اور نہ ہى اس سے گريز اور روگردانى زندگى ديتى ہے_

و ما كان لنفس ان تموت الا باذن الله كتابا مؤجلا چونكہ پہلى اور بعد والى آيات جہاد اور مبارزت كے بارے ميں ہيں ، يہ آيت اشارہ ہے ان لوگوں كے تصور كى نفى كى طرف جو جنگ كو قتل ہونے اور ميدان جنگ ميں حاضر نہ ہونے كو زندگى كى بقا كا باعث سمجھتے ہيں ، بنابرايں جنگ، زندگى اور موت كو معين نہيں كرسكتي_

٥_ خدا كے يہاں اجل كے مقدر ہونے اور زندگى كے معين ہونے پر ايمان، رسالت انبياء (ع) كے محافظوں كى حوصلہ افزائي كے عوامل ميں سے ہے_و ما كان لنفس ان تموت الا باذن الله كتابا مؤجلا

چونكہ سابقہ آيات جنگ، موت اور شہادت سے

۱۲۲

خوف كے بارے ميں تھيں ، ايسا معلوم ہوتا ہے كہ جنگجو مسلمانوں كى حوصلہ افزائي اور ان كے اضطراب كو دور كرنا اس آيت كے اہداف ميں سے ہے_

٦_ موجودات كى موت و حيات پر حاكم قوانين كا سرچشمہ خداوند متعال كى حاكميت اور ارادہ ہے_

و ما كان لنفس ان تموت الا باذن الله كتابا مؤجلا چونكہ عوامل و اسباب موت و حيات كے سلسلے كو برقرار ركھے ہوئے ہيں اور يہ آيت موت كواذن الہى سے قرار ديتى ہے_ اس كا نتيجہ يہ ہےكہ موت و حيات كے عوامل و اسباب، خدا كے ارادے كے تحت ہيں اور اسكے اذن سے عمل ميں آتے ہيں _

٧_ دنياوى اجر كيلئے كوشش كرنے والے، دنيا كى نعمت سے بہرہ ور ہوں گے_و من يرد ثواب الدنيا نؤته منها

٨_ آخرت كے اجر كيلئے كوشش كرنے والے، اخروى نعمتوں سے بہرہ مند ہوں گے_و من يرد ثواب الآخرة نؤته منها

٩_ نيك كام كرنے والے كا قصد اور نيت اسكے دنياوى اور اخروى نعمتوں سے بہرہ مند ہونے كى تعيين كرتى ہے_

و من يرد ثواب الدنيا نؤته منها و من يرد ثواب الآخرة نؤته فيها

١٠_ دنيا، آخرت كيلئے ميدان عمل ہے_و من يرد ثواب الآخرة نؤته منها

١١_ خداوند عالم، دنيا و آخرت ميں اجر دينے والا ہے_و من يرد ثواب الدنيا نؤته منها و من يرد ثواب الآخرة نؤته منها

اجر كے ارادے سے مراد يہ ہے كہ اجر كو پانے كيلئے، اعمال خير كو انجام ديا جائے_

١٢_ جہاد اورجنگ ميں ڈٹ كرمقابلہ كرنا،دنيا اور آخرت كى نعمتوں سے بہرہ مند ہونے كا موجب ہے_

و لما يعلم الله الذين جاهدوا منكم و يعلم الصابرين و من يرد ثواب الدنيا نؤته منها و من يرد ثواب الآخرة نؤته منها

سابقہ آيات كے پيش نظر، نيك كاموں كے انجام دينے كے مدنظر مصاديق ميں سے جہاد و مبارزت ہے_

١٣_ اہل ايمان كا دين كے دشمنوں كے ساتھ جہاد اور مشكل حالات ميں ثابت قدم رہنا، خدا كى نعمات كا شكرانہ ہے_

و لما يعلم الله الذين جاهدوا منكم و يعلم

۱۲۳

الصابرين و سنجزى الشاكرين

١٤_ دنيا و آخرت ميں كسى اجر كى توقع كے بغير خدا كى نعمات كا شكريہ ادا كرنے كيلئے جہاد كرنا،مقدس ترين جہاد و مبارزت ہے_و لما يعلم الله الذين جاهدوا و من يرد ثواب الدنيا ثواب الآخرة و سنجزى الشاكرين

شاكرين كيلئے '' سنجزي'' اور دنيا و آخرت كے ثواب چاہنے والوں كيلئے ''نؤتہ'' كى تعبير سے معلوم ہوتا ہے كہشاكرين كا اجر، ان كے شكر كى جزا ہے نہ يہ كہ فقط عطا ہو مزيد يہ كہ كلمہ ''منھا'' اس بات پر دلالت كرتا ہے كہ پہلے دو گروہ فقط اپنى بعض خواہشات كو پاسكيں گے ليكن شاكرين پورى جزا حاصل كريں گے_

١٥_ خدا كى نعمات كا شكر انہ، انسان كو جہاد اور دينى فرائض كى انجام دہى كى ترغيب دلاتا ہے_

و من يرد ثواب الدنيا ...و من يرد ثواب الآخرة و سنجزى الشاكرين معلوم ہوتا ہے كہ خداوند متعال نے مجاہدين كو تين گروہوں ميں تقسيم كيا ہے اور جملہ ''سنجزى الشاكرين'' تيسرے گروہ كو بيان كررہا ہے، يعنى وہ لوگ كہ جن كے جہاد كا مقصد نہ دنيا كا ثواب ہے اور نہ ثواب آخرت، بلكہ صرف خدا كا شكر ادا كرنا ہے_

١٦_ خدا كى نعمات كا شكرو سپاس كرنے والے، اسكى خاص جزاؤں سے بہرہ ور ہيں _

و من يرد ثواب الدنيا و من يرد ثواب الآخرة و سنجزى الشاكرين

آخرت: آخرت كيلئے كوشش ٨ ;دنيا اور آخرت كا رابطہ ١٠

اجر: اجر اخروى ٨، ١١، ١٢ ; اجر دنيوى ٧، ١١، ١٢

اجل مقدر: ٥

تحريك: تحريك كے عوامل ١٤، ١٥

الله تعالى: اللہ تعالى كا اجر ١١، ١٦ ;اللہ تعالى كا اذن ١;اللہ تعالى كا ارادہ ٦ ;اللہ تعالى كا علم ٢، ٥ ;اللہ تعالى كى حاكميت ٦ ;اللہ تعالى كى سنتيں ٣، ٥، ٦ ;اللہ تعالى كى نعمتيں ١٣، ١٤، ١٥، ١٦

انسان: انسان كى عمر ٢ ;انسان كى موت ١، ٢، ٣

۱۲۴

ثابت قدمي: ١٢

ثابت قدمى كے اثرات ١٢ ;مشكلات ميں ثابت قدمى ١٣

جنگ: جنگ سے فرار ٤ ; جنگميں ثابت قدمى ١٢

جہاد: جہاد كى اہميت ١٤، ١٥

حوصلہ بڑھانا: حوصلہ بڑھانے كے عوامل ٥

دنيا: ١٠ دنياكيلئے كوشش ٧

دين: دين كى حفاظت ٥

زندگي: ٤، ٦

شرعى فريضہ: شرعى فريضہ پر عمل كا پيش خيمہ ١٥

شكر: ١٣، ١٤، ١٥، ١٦

صبر: صبر كے اثرات ١٢

عمل: ١٥ دنيا ميں عمل ١٠;عمل كااجر ٩، ١١

مشكلات: ١٣ موت: ١، ٢، ٣، ٤، ٦

نعمت: شكر نعمت ١٣، ١٤، ١٥، ١٦

نيت: نيت كى اہميت ٩

نيكي: نيكى كا اخروى اجر ٩;نيكيكادنيوى اجر ٩

۱۲۵

آیت(۱۴۶)

( وَكَأَيِّن مِّن نَّبِيٍّ قَاتَلَ مَعَهُ رِبِّيُّونَ كَثِيرٌ فَمَا وَهَنُواْ لِمَا أَصَابَهُمْ فِي سَبِيلِ اللّهِ وَمَا ضَعُفُواْ وَمَا اسْتَكَانُواْ وَاللّهُ يُحِبُّ الصَّابِرِينَ )

او ربہت سے ايسے نبى گذر چكے ہيں جن كے ساتھ بہت سے الله والوں نے اس شان سے جہاد كيا ہے كہ راہ خدا ميں پڑنے والى مصيبتوں سے نہ كمزور ہوئے او رنہ بزدلى كا اظہار كيااور نہ دشمن كے سامنے ذلت كا مظاہر ہ كيا اور الله صبر كرنے والوں ہى كو دوست ركھتا ہے _

١_ بہت سے خدا پرستوں كى انبيائے (ع) الہى كى ركاب ميں جنگ، تسليم ناپذيرى اور ثابت قدمي_

و كأين من نبى قاتل معه ربيون كثير فما وهنوا لما اصابهم ''ربيون''،''ربي''كى جمع ہے يعنى وہ جس نے خود كو خدا كيلئے خاص كرديا ہو، يعنى خدا كى پرستش كے سوا كوئي اور كام نہ كرتاہو_

٢_ علماء ، دشمنان دين كے ساتھ جنگ ميں خدا كے پيغمبروں (ع) كے مددگار، اورسر تسليم خم نہيں كرتے_

و كأين من نبى قاتل معه ربيون كثير فما وهنوا لما اصابهم

بعض نے ''ربيون'' كو متقى اور صابر علماء كے معنى ميں ليا ہے_ (لسان العرب)

٣_تاريخ ميں ہميشہ سے حق و باطل كا مقابلہ رہا ہے_و كأين من نبى قاتل معه ربيون كثير

٤_ مصائب اور مشكلات جب راہ خدا ميں ہوں ، تو ہرگز خدا كے بندوں كى كمزورى ، ناتوانى اور دشمن كے آگے جھكنے كا موجب نہيں بنتے_فما وهنوا لما اصابهم فى سبيل الله و ما ضعفوا و ما استكانوا

٥_ خدا كى طرف سے جنگ ميں پيغمبراسلام(ص) كا ساتھ دينے كيلئے مسلمانوں كو تشويق دلانا اور دين كے دشمنوں كے مقابلہ ميں كمزورى اور ناتوانى دكھانے

۱۲۶

والوں كى سرزنش_و كأين من نبى قاتل معه ربيون كثير فما وهنوا لما اصابهم فى سبيل الله

سابقہ لوگوں كى بہادرى كى يادآوري، مؤمنين كو آنحضرت(ص) كے قدم بہ قدم ساتھ دينے كى تشويق كى خاطر ہے_ نيز جنہوں نے جنگ احد ميں سستى اور كمزورى كا مظاہرہ كيا ہے ان كى سرزنش كى خاطر ہے_

٦_ خدا كے پيغمبروں كا دشمنوں كے ساتھ جنگ ميں براہ راست حاضر ہونا_و كاين من نبى قاتل معه ربيون كثير فى سبيل الله

٧_ سابقہ توحيد پرستوں كى ثابت قدمى اور استقامت كى ياددہانى كرانا، دين كے دشمنوں كے ساتھ جنگ ميں مسلمانوں ميں پائمردى كا جذبہ پيدا كرنے كيلئے قرآن كى ايك روش ہے_و كاين من نبى قاتل معه ربيون كثير فى سبيل الله

٨_ روحانى طاقت، ڈٹے رہنا اور دشمن كے آگے سر نہ جھكانا، خدا والوں كى خصوصيات ميں سے ہے_

و كاين من نبى قاتل معه ربيون كثير فما وهنوا و ما استكانوا ''وھن''سستى كے معنى ميں ہے، اور لفظ ''ما استكانوا'' ، ''سكن''كے مادہ سے خضوع كے معنى ميں ہے، يعنى دشمن كے سامنے خاضع و ذليل نہيں ہوتے اور سر نہيں جھكاتے_

٩_ اہل ايمان كى دين كے دشمنوں كے سامنے، سستى خضوع اور اظہار ذلت ناپسنديدہ ہيں _

فما وهنوا و ما ضعفوا و ما استكانوا واقعہ احد كے بعد الله والوں كى مذكورہ بالا صفات كا ذكر كرنا ان مسلمانوں پر طنز ہے كہ جنہوں نے جنگ احد ميں سستى اور كمزورى كا مظاہرہ كيا_اس طرح يہ مذكورہ صفات، حقيقى مؤمنوں اور الله والوں كو زيب نہيں ديتيں _

١٠_ پورى انسانى تاريخ ميں خدا كے اكثر انبياء (ع) اور ان كے مددگاروں كو بہت زيادہ مصائب اور مشكلات كا سامنا رہا ہے_و كأين من نبى قاتل معه ربيون كثير لما اصابهم

١١_ جنگ كے مشكل لمحات ميں جنگجوؤں كى سستي، دشمن كے سامنے ان كى رسوائي اور كمزورى كا موجب ہے_

قاتل معه فما وهنوا لما اصابهم فى سبيل الله و ما ضعفوا و ما استكانوا ''وھن''اور ''ضعف''اور ''استكانت''كو بيان كرنے ميں ترتيب، اسكى خارجى ترتيب كى طرف

۱۲۷

اشارہ ہوسكتى ہے يعنى سب سے پہلے سستى اسكے بعد كمزورى اور پھر دشمن كے سامنے ذلت و اطاعت حاصل ہوگي_

١٢_ خداوند تعالى، جنگ ميں ثابت قدم رہنے والوں اور حوادث كى يورش ميں صبر كرنے والوں كو پسند كرتا ہے_

فما وهنوا لمااصابهم فى سبيل الله والله يحب الصابرين

١٣_ خدا كى محبت، دين خدا كے دشمنوں كے ساتھ مقابلے اور جنگ ميں صبر كرنے والے ثابت قدم افراد كا اجر ہے_

فما وهنوا لما اصابهم والله يحب الصابرين

١٤_ جنگ اور مبارزت ميں بہادرى و شجاعت اور راہ خدا كے مجاہدوں اور انبياء (ع) كے مددگاروں كى ثابت قدمى كى ياددہانى ،تعميرى كردارر كھتى ہے_و كأين من نبى قاتل ...والله يحب الصابرين

آيت شريفہ ''ربيون''كى دليرى كى ياددہانى كے ساتھ مسلمانوں كى تربيت كے درپے ہے تاكہ آئندہ مسلمان جنگ احد كى طرح سستى و ذلت كو اپنے اوپر مسلط نہ كريں _

١٥_ حوادث كے طوفانوں ميں صبر نہ كرنا، زندگى كے ميدانوں ميں لوگوں كى شكست كے بنيادى عوامل ميں سے ہے_

و كأين من نبى قاتل فما وهنوا والله يحب الصابرين

آنحضرت(ص) : ٥

استقامت: ١، ٢، ٤، ٧، ٨، ١٢، ١٣، ١٤

الله تعالى: اللہ تعالى كى توبيخ ٥;اللہ تعالى كى محبت ١٢، ١٣

انبياء (ع) : انبياء (ع) كاجہاد ٦ ;انبياء (ع) كى مشكلات ١٠ ;انبياء (ع) كے پيروكار ١، ٢، ١٠، ١٤

تاريخ: تاريخ پر حكم فرما سنتيں ٣

تربيت: تربيت كے طريقے ٧

تشويق دلانا: ٥

توحيد پرست: ١ توحيد پرست مشكلات ميں ٤;توحيد پرستوں كى صفات ١، ٤، ٧، ٨

سستي: سستى كى مذمت،٩; سستى كے اثرات ١١

۱۲۸

جہاد:٦

توحيد پرست جہاد ميں ١; جہاد كى تشويق دلانا ،٥; جہادميں استقامت ،٢،٨،١٢،١٣،١٤;جہاد ميں پامردى ٩ ، ١١ ،١٢ ; جہاد ميں شكست كے عوامل ١١ ; دشمنوں سے جہاد٩ ;مسلمان جہاد ميں ٧

حق و باطل: ٣

خود سازي: خود سازى كے عوامل ١٤

دشمن: ٢، ٥، ٦، ٨، ١٣

ذلت: ذلت كے عوامل ١١

شكست: ١١ شكست كے عو امل ١٥

صابرين : صابرين كا اجر ١٣;صابرين كا صبر ١٢ ، ١٥; صابرين كا مقام ١٢

علمائ: علماء كى صفات ٢

مجاہدين: ١٣ مجاہدين كى شجاعت ١٤

مسلمان: ٥، ٧

مشكلات: ٤، ١٠ راہ خدا ميں مشكلات ٤;مشكلات ميں صبر ١٢، ١٥

يادآوري: يادآور ى كے اثرات ١٤

آیت(۱۴۷)

( وَمَا كَانَ قَوْلَهُمْ إِلاَّ أَن قَالُواْ ربَّنَا اغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَإِسْرَافَنَا فِي أَمْرِنَا وَثَبِّتْ أَقْدَامَنَا وانصُرْنَا عَلَی الْقَوْمِ الْكَافِرِينَ )

ان كاقول صرف يہى تھا كہ خدايا ہمارے گناہوں كوبخش دے ہمارے امور ميں زيادتيوں كو معاف فرما _ ہمارے قدموں كو ثبات عطا فرما اور كافروں كے مقابلہ ميں ہمارى مدد فرما _

١_ پيغمبران الہى اور ان كے ہاتھوں كے پروردہ افراد خدائے يكتا كى بارگاہ ميں دعا كرنے والے ہيں _

و ما كان قولهم الا ان قالوا ربنا اغفرلنا مندرجہ بالا مطلب ميں ''قولھم''كى ضمير

۱۲۹

پيغمبروں (ع) اور ان كے مددگارو ں (ربيون) كى طرف لوٹائي گئي ہے_

٢_جنگ كے حالات ميں انبياء (ع) كے تربيت يافتہ افراد صرف اپنے گناہوں اور زيادتيوں كى بخشش، ان كے راستے پر ثابت قدمى اور كفار پر غلبہ كى درخواست كرتے ہيں _و ما كان قولهم الا ان قالوا ربنا اغفرلنا ذنوبنا و اسرافنا فى امرنا و ثبت اقدامنا و انصرنا على القوم الكافرين مندرجہ بالا مطلب ميں ''قولھم''كى ضمير صرف ''ربيون''كى طرف لوٹائي گئي ہے_

٣_ راہ خدا ميں جہاد اور استقامت كے ساتھ ساتھ دعا كا ہونا، پيغمبران (ع) الہى اور ان كے تربيت يافتہ افراد كى خصوصيات ميں سے ہے_و ما كان قولهم الا ان قالوا ربنا اغفر لنا ذنوبنا و انصرنا

٤_ مكتب انبياء (ع) كے پرورش يافتہ افراد، گناہ اور اسراف (امور ميں زيادہ روي) كو كمزورى كا محور اور فتح كى ركاوٹ سمجھتے ہيں _*و ما كان قولهم الا ان قالوا ربنا اغفر لنا ذنوبنا و اسرافنا فى امرنا و انصرنا

اس لحاظ سے كہ الله والے دشمنوں پر فتح و نصرت كو گناہوں كى مغفرت كى درخواست كے بعد طلب كرتے ہيں _ (اغفرلنا ...وانصرنا)، معلوم ہوتا ہے كہ وہ فتح كو گناہوں سے پاك ہونے كا مرہون منت سمجھتے ہيں _

٥_ گناہ اور حد سے تجاوز كرنا، راہ خدا كے مجاہدوں كے فتح سے دور ہونے كا موجب ہے_*و ما كان قولهم الا ان قالوا ربنا اغفرلنا ذنوبنا و انصرنا

٦_ ميدان جنگ ميں دعا كرنے كا تعميرى كردار اور خدا كا اسكى طرف شوق دلانا_و ما كان قولهم الا ان قالوا ربنا اغفرلنا ذنوبنا و انصرنا على القوم الكافرين

٧_ مجاہدين كى قوت، پختگى اور شكست قبول نہ كرنے ميں دعا كا بنيادى اور تعميرى كردار_

فما وهنوا و ما ضعفوا و استكانوا و ما كان قولهم الا ان قالوا ربنا اغفرلنا راہ خدا ميں جہاد كرنے والوں كى دعا كا تذكرہ ان كى استقامت كے بيان كے بعد، اس بات كى طرف اشارہ ہوسكتا ہے كہ دعا استقامت اور بہادرى پيدا كرنے كے اسباب ميں سے ہے_

٨_ دشمن كے ساتھ جنگ (جہاد اصغر) كے ہمراہ، خود سازى پر توجہ ( جہاد اكبر) مكتب انبياء (ع) كے تربيت يافتہ افراد كى خصوصيت_

۱۳۰

و ما كان قولهم الا ان قالوا ربنا اغفر لنا ذنوبنا و اسرافنا فى امرنا و ثبت على القوم الكافرين

٩_ مشكل حالات، انبياء (ع) كے تربيت يافتہ افراد كى روحانى ترقى كے اسباب ہيں _

فما وهنوا و ما كان قولهم الا ان قالوا ربنا اغفرلنا ذنوبنا جملہ''و ما كان قولھم ...'' سے معلوم ہوتا ہے كہ راہ خدا كے مجاہدين دشمن كے ساتھ جنگ كے وقت فقط خدا كى ياد ميں رہتے ہيں اور كوئي دوسرى چيز ان كے دماغ اور سوچ كو اپنى طرف مصروف نہيں كرتى اور خلوص كى يہ حالت اور ان كى پاكيزہ روح، جنگ كے مشكل ميدانوں ميں قدم ركھنے كا نتيجہ ہے_

١٠_ خدا تعالى كى ''ربوبيت''پہ توجہ، انسان كو دعا اور اس سے درخواست كرنے كى ترغيب دلاتى ہے_

ربنا اغفر لنا ذنوبنا

١١_ حوادث كى تحليل و تجزيہ ميں ،انبيائے (ع) الہى كے تربيت يافتہ لوگوں كى فكر و سوچ كا محور خدا كى ذات ہے_

و كأين من نبى قاتل معه ربيون و ثبت اقدامنا و انصرنا على القوم الكافرين چونكہ ''ربيون'' استقامت اور ثابت قدمى كے باوجود، فتح كو خدا كى جانب سے سمجھتے ہيں _ (وانصرنا على القوم الكافرين)

١٢_ خودسازى اور گناہوں سے پاك ہونا اور دين كے دشمنوں پر فتح، انبياء (ع) اور ان كے قدم بہ قدم چلنے والوں كے اہداف ميں سے ہے_ربنا اغفر لنا ذنوبنا و انصرنا على القوم الكافرين

استغفار: ٢

استقامت: ٢، ٣ استقامت كا پيش خيمہ ٧

اسراف: اسراف سے استغفار ٢ ;اسراف كے اثرات ٤

افراط: افراط كے اثرات٤

الله تعالى: الله تعالىكى ربوبيت ١٠

انبياء (ع) : انبياء (ع) كى دعا ١ ;انبياء (ع) كى صفات ٣ ;انبياء (ع) كے اہداف ١٢ ;انبياء (ع) كے پيروكار ١، ٢، ٣، ٤، ٨، ٩، ١١، ١٢

۱۳۱

ايمان و عمل: ١٠

تاريخ: تاريخ كے حوادث كى تحليل و تجزيہ ١١

تحريك: تحريك كے عوامل ١٠

توحيد: توحيد افعالي١١

جنگ: جنگ ميں استقامت ٢

جہاد: جہادميں پختگى ٧ ;جہادميں خودسازي٨ ; جہاد ميں دعا ٢، ٣، ٦

خودسازي: ٨ خودسازى كى اہميت ١٢; خودسازى كے عوامل ٦، ٧، ٩

خير: ١٠

دشمن: ١٢

دعا: ١، ٢ استقامت اوردعا٣; دعا كا پيش خيمہ ١٠ ;دعا كا تعميرى كردار ٧ ;دعاكے اثرات ٦، ٧

شكست: شكست كے عوامل ٤، ٥

ظلم: ظلم كے اثرات ٥

عمل: ١٠ عمل خير كا پيش خيمہ١٠

فتح: دشمنوں پر فتح ١٢;فتح كى دعا ٢

گناہ: گناہ سے استغفار ٢; گناہ كے اثرات ٤، ٥

مشكلات: مشكلات كا تعميرى كردار ٩

۱۳۲

آیت ( ۱۴۸)

( فَآتَاهُمُ اللّهُ ثَوَابَ الدُّنْيَا وَحُسْنَ ثَوَابِ الآخِرَةِ وَاللّهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ )

تو خدا نے انھيں معاوضہ بھى ديا اور آخرت كا بہترين ثواب ديا اور الله نيك عمل كرنے والوں كو دوست ركھتا ہے _

١_ دين كے دشمنوں كے ساتھ جنگ ميں ، انبيائے (ع) ماسبق كے ہم ركاب جہاد كرنے والوں كى دعا كا قبول ہونا_

فاتاهم الله ثواب الدنيا و حسن ثواب الآخرة ''ثواب الدنيا'' مجاہدين كى اس فتح كى طرف اشارہ ہوسكتا ہے كہ جسكى اس جملہ ''و انصرنا على الكافرين'' كے ساتھ درخواست كى گئي تھى اور ''ثواب الآخرة'' ان كى دوسرى اس خواہش كے پورا ہونے كو بيان كررہا ہے كہ جس كى جملہ ''واغفر لنا ذنوبنا'' كے ساتھ درخواست كى گئي تھى كيونكہ ثواب آخرت گناہوں كى مغفرت كا مرہون منت ہے_

٢_ ثابت قدمى (پا مردي) اور دشمنوں پر فتح، صبر كرنے والے اور دعا كرنے والے مجاہدين كو خدا كى دنياوى جزا_

ربنا و ثبت اقدامنا و انصرنا على القوم الكافرين فاتاهم الله ثواب الدنيا

٣_ انبيا ئے (ع) الہى خدا كے ہمراہ راہ خدا ميں جہاد اور اسكى بارگاہ ميں دعا، دنيا اور آخرت كے اجر سے بہرہ ور ہونے كا سبب ہے_و كأين من نبي فاتاهم الله ثواب الدنيا و حسن ثواب الآخرة

٤_ دنيا اور آخرت، انبياء (ع) كے تربيت يافتہ افراد كے اجر الہى سے بہرہ ور ہونے كى جگہ ہے_

و كأين من نبى قاتل معه ربيون فاتاهم الله ثواب الدنيا و حسن ثواب الآخرة

٥_ گناہوں كى بخشش ،اسراف وزيادہ روى سے درگذر اور ثابت قدمي، صبر كرنے اور دعا كرنے والے مجاہدين كيلئے خدا كا اجر_ربنا اغفر فاتاهم الله ثواب الدنيا و حسن ثواب الآخرة

٦_ دنيوى اجر كے مقابلہ ميں خدا كے اخروى اجر كى اعلي

۱۳۳

قدر و قيمت_فاتاهم الله ثواب الدنيا و حسن ثواب الآخرة

ثواب آخرت كے بارے ميں ''حسن''كا اضافہ كيا گيا ہے تاكہ بيان كرسكے كہ آخرت كى جزا دنيا كے اجر كى نسبت، خصوصيت اور مخصوص برترى كى حامل ہے_

٧_ خدا تعالى كا اخروى اجر، بہترين اور ہر نقصان سے خالى ہے اور دنياوى اجر، مشكلات كے ہمراہ ہے_

فاتاهم الله ثواب الدنيا و حسن ثواب الآخرة اس لحاظ سے كہ آخرت كا اجر بہتر شمار كيا گيا ہے (حسن ثواب الآخرة) _ معلوم ہوتا ہے كہ آخرت كا اجر ہر لحاظ سے، بہتر ہے اور اسكے مقابلے ميں ، دنياوى ثواب كواچھا نہيں كہا گيا تاكہ اس نكتہ كى طرف اشارہ كرے كہ دنيا ميں خدا كا اجر، ہميشہ مشكلات و نقصانات كے ہمراہ ہوتا ہے_

٨_ميدان كارزار ميں ، خدا كى بارگاہ ميں صابر مجاہدين كى دعا و درخواست مستجاب ہوتى ہے_

ربنا اغفر لنا فاتاهم الله ثواب الدنيا

٩_ دين كے دشمنوں پر فتح، صرف خدا كى طرف سے ہے، اگرچہ اسكے تمام طبيعى عوامل موجود ہوں _

قاتل معه ربيون كثير فما وهنوا فاتاهم الله ثواب الدنيا آيت شريفہ ميں فتح كے تمام عوامل اور نيز فوجوں كى استقامت اور ثابت قدمى (فماوھنوا ...) كى طرف اشارہ ہوا ہے، ليكن اسكے باوجود خداوند متعال مجاہدوں كى فتح كو اپنى طرف سے ايك عطا شمار كرتا ہے_ (فاتهم الله )_

١٠_ نيك لوگ، خدا كے محبوب ہيں _والله يحب المحسنين

١١_ صبر كرنے اور خدا كى بارگاہ ميں دعا كرنے والے مجاہدين، نيك لوگ اور خدا كے محبوب ہيں _

و كأين من نبى قاتل ربنا والله يحب المحسنين

١٢_ كاميابيوں كے خدائي ہونے پر اعتقاد ركھنے والے اور بخشش الہى كو تلاش كرنے والے، نيك اور خدا كے محبوب لوگوں ميں سے ہيں _ربنا اغفر لنا و ثبت اقدامنا و انصرنا على القوم الكافرين ...والله يحب المحسنين

كلمہ ''المحسنين'' سابقہ آيات كے بعد اس معنى كو بيان كررہا ہے كہ مذكورہ خصوصيات والے افراد، محسنين كے مصداق ہيں اور ان جملہ خصوصيات ميں سے، خدا كى ربوبيت اور فتح كے خدائي ہونے پر اعتقاد ركھنا ہے_

۱۳۴

١٣_ اپنے نيك بندوں كے ساتھ خدا كى محبت، ان كيلئے بہترين اجر_والله يحب المحسنين

چونكہ مجاہدين كى خدا كے نزديك محبوبيت، ثواب دنيا و آخرت سے خارج نہيں ہے، صرف اس كا ذكر كرنا، اسكى قدروقيمت كے زيادہ ہونے كى حكايت كرتا ہے_

١٤_ جہاد، صبر، دعا، استغفار، اور فكر و سوچ كا محور خدا كى ذات كو سمجھنا محبت الہى كو پانے كے عوامل ميں سے ہے_

قاتل معه والله يحب الصابرين ربنا اغفرلنا وانصرنا والله يحب المحسنين

آخرت: ٤ اخروى اجر: ٧ اخروى اجر كى قدروقيمت ٦

استغفار: استغفاركے اثرات ١٤

استقامت: ١، ٢

اسراف: اسراف سے معافى ٥

الله تعالى: الله تعالى كى محبت ١٠، ١١، ١٢، ١٣، ١٤ ;الله تعالى كے محبوب لو گ ١٠، ١١، ١٢

انبياء (ع) : انبياء (ع) كے پيروكار ٣ ;انبيائ(ع) كے پيروكاروں كا اجر ٤

توحيد: توحيد افعالى ٩، ١٢، ١٤ ; توحيدكے اثرات ١٤

جہاد: جہاد كا اخروى اجر ٣; جہاد كادنياوى اجر ٣;جہادكے اثرات ٣، ١٤; جہادميں پختگى ٥;جہادميں دعا كى قبوليت ٨

دشمن ١، ٢، ٩ دعا: ١، ٢، ٨، ١١

دعاكى اجابت ١; دعاكے اثرات ٣، ١٤

دنيا و آخرت: ٤

دنياوى اجر: ٧ دنياوى اجر كى قدروقيمت ٦

۱۳۵

دين: دين كے دشمن ١، ٢، ٩ ; دين ميں پختگى ٢

صابرين: صابرين كا اجر ٢ ;صابرين كا مقام و مرتبہ ١١

صبر: صبركے اثرات ١٤

عفو و درگذر: ٥

فتح: فتح كے عوامل ٩، ١٢

گناہ: گناہ كى مغفرت ٥

مجاہدين: صابر مجاہدين ٥ ;مجاہدين كا اجر ٥; مجاہدين كا دنياوى اجر ٢ ;مجاہدين كا مقام و مرتبہ ١١ ;مجاہدين كى استقامت ١، ٢; مجاہدين كى دعا ١، ٢، ٨، ١١

محسنين: محسنين كا اجر ١٣ ;محسنين كا مقام و مرتبہ ١٠، ١١، ١٢

آیت(۱۴۹)

( يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوَاْ إِن تُطِيعُواْ الَّذِينَ كَفَرُواْ يَرُدُّوكُمْ عَلَی أَعْقَابِكُمْ فَتَنقَلِبُواْ خَاسِرِينَ ) ايمان والو اگر تم كفر اختيار كرنے والوں كى اطاعت كر لو گے تو يہ تمھيں الٹے پاؤں پلٹا لے جائيں گے اورپھر تم ہى الٹے خسارہ والوں ميں ہوجاؤ گے _

١_ كافروں كى پيروى اور اطاعت كا انجام، ارتداد ہے_يا ايها الذين آمنوا ان تطيعوا الذين كفروا يردوكم على اعقابكم

٢_ كفر اختيار كرنے والوں كى ايمانى معاشرہ كو اپني پيروى پر مجبور كرنے كيلئے كوشش_ان تطيعوا الذين كفروا يردوكم علي اعقابكم

٣_ خداوند متعال كا ايمانى معاشرے كو كافروں كى سازشوں اور دھوكے سے ہوشيار كرنا_

۱۳۶

يا ايها الذين آمنوا ان تطيعوا الذين كفروا يردوكم على اعقابكم فتنقلبوا خاسرين

٤_ الہى اديان، انسان اور معاشرہ كى ترقى اور بلندى كا راستہ ہيں _ان تطيعوا الذين كفروا يردوكم على اعقابكم

خداوند متعال نے كفر و شرك كى بجائے پچھلے پاؤں لوٹنے كى تعبير لاكر اس بات كى طرف اشارہ كيا ہے كہ دين الہي، انسان كى حقيقى ترقى اور بلندى كا راستہ ہے_

٥_ كفر، ارتداد اور خدا كى نافرماني، پچھلے پاؤں لوٹنا ہے_ان تطيعوا يردوكم على اعقابكم

٦_ پچھلے پاؤں لوٹنا، ايمانى معاشرے كے ، كافروں كى پيروى كرنے كا نتيجہ ہے_ان تطيعوا الذين كفروا يردوكم على اعقابكم

٧_ايمانى معاشرے كا ارتداد، الٹے پاؤں لوٹنا اور كفار كى پيروى كرناايك نقصان اور گھاٹے كا سودا ہے_

ان تطيعوا الذين كفروا يردوكم على اعقابكم فتنقلبوا خاسرين

٨_حقيقى ايمانى اقدار كو كھودينا كفار كى پيروى كا نتيجہ ہے_ان تطيعوا فتنقلبوا خاسرين

ايمانى معاشرہ كے نقصان كے روشن مصاديق ميں سے، اسلامى اور ايمانى اقدار سے ہاتھ دھو بيٹھنا ہے_

٩_ جنگ احد ميں مسلمانوں كى شكست، كافروں اور منافقوں كے گمراہ كن پروپيگنڈہ كے پھيلنے كا پيش خيمہ بنا_

يا ايها الذين آمنوا ان تطيعوا الذين كفروا يردوكم اس آيت كے شان نزول كے بارے ميں آيا ہے كہ منافقين جنگ احد كى شكست كے بعد، مسلمانوں كو مشركين كى طرف لوٹنے اور ان كے دين كو قبول كرنے كى ترغيب دلاتے تھے_

(مجمع البيان، آيت كے ذيل ميں )

١٠_ پچھلے پاؤں لوٹنا، مؤمنين كے عبدالله بن ابى جيسے ارتداد كى طرف دعوت دينے والے منافقين كى پيروى كا نتيجہ ہے _يا ايها الذين آمنوا ان تطيعوا الذين كفروا يردوكم علي اعقابكم امير المومنين علي(ع) مندرجہ بالا آيت كے بارے ميں فرماتے ہيں :نزلت فى المنافقين اذ قالوا للمؤمنين يوم احد عند الهزيمة ارجعوا الى اخوانكم و ارجعوا

۱۳۷

الى دينهم _(١) يہ آيت منافقين كے بارے ميں نازل ہوئي جب انہوں نے احد كى شكست كے موقع پر مؤمنين سے كہا ، اپنے بھائيوں كى طرف لوٹ جاؤ اور ان كا دين اختيار كرو_

اديان: اديان كاكردار ٤

ارتداد: ارتدادكے آثار ٥، ٧;ارتدادكے عوامل ١، ١٠

اسلامى معاشرہ: ٣، ٦ اسلامى معاشرہ اور كفار ٢; اسلامى معاشرہ كيپستى كے عوامل ٧، ٨ ;اسلامى معاشرہ كى ترقى كے عوامل ٤

اعلان: ١٠

الله تعالى: الله تعالى كى تنبيہات٣

ثقافتى يلغار: ثقافتى يلغار كا پيش خيمہ٨

دين: دين كا فلسفہ ٤

رجعت پسندي: ٥، ٦ رجعت پسندى كے اثرات ٧;رجعت پسندى كے عوامل ٦، ١٠

روايت: ١٠

غزوہ احد: ٩

كفار: ٢ كفاركى پيروى ٦، ٧; كفاركى پيروى كے اثرات ١، ٨;كفاركى سازش ٢، ٣

كفر: كفركے اثرات ٥، ٨

گمراہي: گمراہى كا پيش خيمہ ٩

مسلمان: مسلمانوں كى شكست ٩

منافقين: منافقين سے سلوك٩;منافقينكى پيروى كرنا ١٠

نافرماني: ٥

نقصان اٹھانا: نقصان اٹھانے كے عوامل ٧

____________________

١) مجمع البيان ج٢ ص٨٥٦ نور الثقلين ج١ ص٤٠٢ ح٣٩٣.

۱۳۸

آیت(۱۵۰)

( بَلِ اللّهُ مَوْلاَكُمْ وَهُوَ خَيْرُ النَّاصِرِينَ )

بلكہ خدا تمھارا سرپرست ہے اور وہ بہترين مدد كرنے والا ہے _

١_ صرف خدا اہل ايمان كا مولا ، سرپرست اور ان كا بہترين مددگار ہے_بل الله موليكم و هو خير الناصرين

٢_ كفار كى اطاعت كرنا، ان كى ولايت اور سرپرستى قبول كرنے كى علامت ہے_ان تطيعوا الذين كفروا بل الله موليكم لفظ ''بل'' اضراب اور غير خدا كى ولايت كى نفى كيلئے ہے اور چونكہ سابقہ آيت ميں ولايت اور اسكى قبوليت كا ذكر نہيں آيا كہ لفظ ''بل'' سے اسكى نفى كرے، لہذا اس سے معلوم ہوتا ہے كہ كفار كى اطاعت درحقيقت ان كى ولايت قبول كرنا ہے_

٣_ ايمانى معاشرے كى ولايت، سرپرستى اور مدد كيلئے كفار كى نا اہلي_ان تطيعوا الذين كفروا بل الله موليكم و هو خير الناصرين

٤_ ايمانى معاشرے كيلئے كفر اختيار كرنے والوں كى ولايت قبول كرنے اور ان كى مدد طلب كرنے سے پرہيز كرنے كاضرورى ہونا_ان تطيعوا الذين كفروا بل الله موليكم و هو خير الناصرين جملہ ''بل الله موليكم'' سے خداوند عالم كى ولايت كا انحصار ثابت ہوتا ہے اور اس كا مفہوم مسلمانوں كو غيرخدا كى ولايت كى قبوليت سے روكنا ہے اور سابقہ آيت كے قرينہ كے مطابق اس كے مورد نظر مصاديق ميں سے كفار كى ولايت و سرپرستى ہے_

٥_ ايمانى معاشرے كا كفر اختيار كرنے والوں كى اطاعت و پيروى كرنا، ان كے خدا كى ولايت سے خارج ہونے اور اسكى مدد سے محروم ہونے كا موجب ہے_ان تطيعوا الذين كفروا بل الله موليكم و هو خير الناصرين

٦_ خدا كى ولايت كى قبوليت، اسكى پشت پناہى سے بہرہ ور ہونے اور فتح كى راہ ہموار كرنے كا موجب ہے_

۱۳۹

بل الله موليكم و هو خير الناصرين خدا كى مدد پرولايت الہى كے ذكر كا مقدم ہونا، حقيقت ميں اسكے مقدم ہونے كى علامت ہے، يعنى خدا آپ كى اس وقت مدد كرے گا جب آپ فقط اسكى ولايت كو قبول كريں _

٧_ ولايت الہى كى قبوليت اور خدا كے بہتر ين مددگار ہونے كا عقيدہ ركھنا، كفار كى اطاعت اور ان كى ولايت كى قبوليت سے ركاوٹ بنتا ہے_ان تطيعوا الذين بل الله موليكم و هو خير الناصرين چونكہ آدمى كا كسى كى اطاعت كرنا عموماً اسكى مدد حاصل كرنے كيلئے ہوتا ہے، قرآن اس ذكر كے ساتھ كہ خدا تعالى ہى فقط سرپرست اور بہترين مددگار ہے مومنين كو سمجھارہا ہے كہ خدا كى مدد كے ہوتے ہوئے آپ كو كفار كى مدد كى كوئي ضرورت نہيں كہ آپ ان كى پيروى كيلئے مجبور ہوجاؤ_

٨_ ولايت خدا پر توجہ اور اسكى حتمى مدد پہ عقيدہ ركھنا، دشمنوں كے ساتھ جنگ كے مشكل حالات ميں اہل ايمان كى حوصلہ افزائي كے عوامل ميں سے ہيں _بل الله موليكم و هو خير الناصرين

٩_ خدا كى ولايت كى قبوليت اور اسكى مدد پہ عقيدہ ركھنا ايمانى معاشرے كے پچھلے پاؤں لوٹنے اور نقصان اٹھانے سے ركاوٹ، اور اسكى ترقى اور سعادت كا سبب بنتا ہے_يردوكم على اعقابكم فتنقلبوا خاسرين_ بل الله موليكم و هو خير الناصرين كفار كى ولايت كو قبول كرنے كا نتيجہ، پچھلے پاؤں لوٹنا اور نقصان اٹھانا ہے، اس صورت ميں ولايت خدا كى قبوليت(كفار كى ولايت كے مقابلے كے قرينے سے ) ترقى اور سعادت كا باعث ہوگي_

١٠_ لوگوں پر ولايت اوران كى سرپرستي، ولى و سرپرست كے ان كى ہر لحاظ سے پشت پناہى اور مدد كرنے كے مرہون منت ہے_بل الله موليكم و هو خير الناصرين جملہ ''و ھو خير الناصرين''، ''بل الله موليكم''كيلئے ہوسكتا ہے ايك دليل كے طور پر ہو_ يعنى خدا اس وجہ سے تمہاراولى ہے كہ وہ بہترين طريقے سے تمہارى مدد كرنے پر قادر ہے_

اطاعت: ٢، ٥

الله تعالى: الله تعالىكى امداد ١، ٥، ٧، ٨، ٩ ;الله تعالىكى امداد كا پيش خيمہ٦ ; الله تعالى كى ولايت ١، ٥، ٦، ٧، ٨، ٩

۱۴۰