تفسير راہنما جلد ۳

 تفسير راہنما0%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 797

 تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 797
مشاہدے: 141739
ڈاؤنلوڈ: 3593


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 797 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 141739 / ڈاؤنلوڈ: 3593
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 3

مؤلف:
اردو

٥_ نعمت خدا اور فضل الہى كے حصول كاپيش خيمہ اس پر توكل و اعتماد ہے_

و قالوا حسبنا الله و نعم الوكيل، فانقلبوا بنعمة من الله و فضل

٦_ عمل كے ساتھ ساتھ توكل، شديد مشكلات كے ، نعمت اور فضل الہى ميں تبديل ہوجانے كا باعث بنتا ہے_

و قالوا حسبنا الله و نعم الوكيل_ فانقلبوا بنعمة من الله و فضل لم يمسسهم سوئ

٧_ فتح اور شكست، خداوند متعال كے ہاتھ ميں ہے_فانقلبوا بنعمة من الله و فضل لم يمسسهم سوئ

٨_ مؤمنين كو غزوہ حمراء الاسد يا بدر صغري ميں شريك ہونے سے روكنے كيلئے، سرد جنگ اور غلط پروپيگنڈے كا كارگر نہ ہونا _الذين قال لهم الناس فانقلبوا بنعمة من الله و فضل چونكہ دشمن كے غلط پروپيگنڈے كے باوجود، مؤمنين جنگ ميں شركت كيلئے چل پڑے تھے_

٩_ حقيقى مؤمنين، خداوند متعال كى مكمل خوشنودى و رضا حاصل كرنے كيلئے كوشاں رہتےہيں _واتبعوا رضوان الله ''رضوان'' يعني بہت زيادہ رضايت و خوشنودي_ (مفردات راغب)

١٠_ جنگ ميں شركت كيلئے خدا اور رسول اكرم (ص) كى دعوت قبول كرنا، رضائے الہى كے حصول كا موجب بنتا ہے_الذين استجابوا لله والرسول واتبعوا رضوان الله

١١_ (غزوہ حمراء الاسد يا بدر صغري ميں ) پيغمبراسلام(ص) كے ہمراہ مجاہد مؤمنين، دشمن كى دھمكيوں سے بے اعتنا اور رضائے الہى كيلئے كوشاں تھے_ان الناس قد جمعوا لكم فانقلبوا واتبعوا رضوان الله

١٢_ غزوہ حمراء الاسد يا بدر صغري ميں شركت كرنے والے مجاہدين كى خداوند عالم كى طرف سے مدح و ستائش _

فانقلبوا بنعمة من الله واتبعوا رضوان الله

١٣_ خداوند عالم عظيم فضل كا مالك ہے_والله ذو فضل عظيم

١٤_ خدا و پيغمبر(ص) پر ايمان اور ان كى اطاعت، صبر و جہاد،

۲۴۱

تقوي و نيكى اور توكل، مكمل رضائے الہى كے حصول اور اسكے عظيم فضل سے بہرہ مند ہونے كا باعث بنتے ہيں _

المؤمنين_ الذين استجابوا واتبعوا رضوان الله والله ذو فضل عظيم

١٥_ حقيقى مؤمنين كى تعريف و مدح كرنے اور سخت حالات ميں ان كى جدوجہد كى ياد دہانى كا ضرورى ہونا_

المؤمنين_ الذين استجابوا و اتبعوا رضوان الله

١٦_ غزوہ بدر صغري ميں مجاہد مؤمنين كا مالى منافع حاصل كرنا_

فانقلبوا بنعمة من الله و فضل تفسير روح المعانى ميں منقول شان نزول كى بنا پر ''فضل''سے وہ منافع مراد ہيں كہ جو مسلمانوں نے غزوہ بدر صغري ميں كاروبار و تجارت سے حاصل كئے تھے_

آنحضرت(ص) : ١٠، ١٤ آنحضرت (ص) كى دعوت ٣

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١، ٢، ٣، ٤، ٨، ١١، ١٢، ١٦

اطاعت: آنحضرت (ص) كى اطاعت ٣، ١٠، ١٤; اطاعت كے اثرات ١٠، ١٤ ;اللہ تعالى كى اطاعت ١٠، ١٤

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا فضل١ ; اللہ تعالى كى رضا٩، ١٠، ١١، ١٤; ٢، ٥، ٦، ١٣، ١٤; اللہ تعالى كى نعمتيں ١، ٢، ٥، ٦

ايمان: آنحضرت(ص) پر ايمان ١٤;اللہ تعالى پر ايمان ١٤; ايمان كے اثرات ٥، ١٤

تاريخ: تاريخى حوادث كا ذكر، ١٥

تقوي: تقوي كے اثرات ١٤

توكل: اللہ تعالى پر توكل ٥; توكل كے اثرات ٥، ٦، ١٤

جنگ: جنگ ميں افواہيں ٨;جنگى غنيمت ١٦

جہاد: ١٠ جہاد كے اثرات ١٤

دشمن:

۲۴۲

دشمنوں كى دھمكى ١١

راہ خدا: ١٠

سختي: ١٥ سختى كو سہل بنانے كا طريقہ ٦

شكست: شكست كے اسباب ٧

صبر: صبر كے اثرات ١٤

غزوہ حمراء الاسد: ١، ٢، ٣، ٤، ٨، ١١، ١٢، ١٦

فتح : فتح كے اسباب ٢، ٧

كوشش : كوشش و سعى كے آداب ٦

مجاہدين: مجاہدين كى تشويق ١٢

مؤمنين: مجاہد مؤمنين ١١، ١٦ ;مؤمنين سختى كے وقت ١٥; مؤمنين كى تشويق ١٥; مؤمنين كى صفات ٨، ٩

نعمت: نعمت سے بہرہ مند افراد٢

نيكى كرنا: نيكى كرنے كے اثرات، ١٤

آیت(۱۷۵)

( إِنَّمَا ذَلِكُمُ الشَّيْطَانُ يُخَوِّفُ أَوْلِيَاءهُ فَلاَ تَخَافُوهُمْ وَخَافُونِ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ ) يہ شيطان صرف اپنے چاہنے والوں كو ڈراتا ہے لہذا تم ان سے نہ ڈرو اور اگر مومن ہو تو مجھ سے ڈرو _

١_ شيطان، خوف اور وحشت پيدا كر كے، اپنے دوستوں كو جہاد ميں شريك ہونے سے روكتا ہے_

انما ذلكم الشيطان يخوف اولياء ه

٢_ وہ لوگ شيطان ہيں جو افواہيں پھيلاكر لوگوں كو جہاد

۲۴۳

سے ڈراتے ہيں _قال لهم الناس ان الناس قد جمعوا لكم انما ذلكم الشيطان يخوف اولياء ه يہ اس بنا پر ہے كہ ''ذلكم''ان لوگوں كى طرف اشارہ ہو جو مؤمنين كو جنگ سے ڈراتے ہيں _

٣_ مؤمنين كو دشمن سے ڈرانا اور انہيں جہاد سے روكنا، ايك شيطانى عمل ہے_ان الناس قد جمعوا لكم فاخشوهم انما ذلكم الشيطان يخوف اولياء ه

٤_ جو لوگ خوف كى وجہ سے جہاد ميں شريك نہ ہوں وہ شيطان كے دوست ہيں _

انما ذلكم الشيطان يخوف اولياء ه ''انص الناس قد جمعوا لكم فاخشوهم '' سے پتہ چلتا ہے كہ شيطان (ابليس يا دشمن كا كوئي بھى جاسوس) تمام مؤمنين كو ڈراتا ہے_ ليكن ''يخوف اولياء ہ'' سے معلوم ہوتا ہے كہ وہ فقط اپنے دوستوں كو ڈراتا ہے_ بنابرايں ''يخوف اولياء ہ'' سے مرادخوف كا بالفعل موجود ہونا ہے كہ جو شيطان كے ساتھيوں سے مخصوص ہے_ پس جو لوگ خوف كى وجہ سے جہاد نہيں كرتے وہ اوليائے شيطان ہيں _

٥_ شيطان كى دوستي، غيرخدا سے ڈرنے كا پيش خيمہ ہے_انما ذلكم الشيطان يخوف اوليائه

٦_ شيطان اپنے ساتھيوں كے روبرو ہونے سے مؤمنين كو ڈراتا ہے_

انما ذلكم الشيطان يخوف اولياء ه يہ اس بنا پر ہے كہ جب فعل ''يخوف''كا مفعول اول يعنى ''كُم'' تقدير ميں ہو_ يعنى شيطان اپنے دوستوں سے تمہيں ڈراتا ہے _ جملہ ''فلا تخافوھم'' اس احتمال كى تائيد كرتا ہے_

٧_ كفر و شرك كے لشكر اور دشمنان اسلام شيطان كے دوست ہيں _ان الناس قد جمعوا لكم فاخشوهم انما ذلكم الشيطان يخوف اولياء ه يہ مطلب اس بنياد پر اخذ كيا گيا ہے كہ جب ''يخوف اوليائہ''سے ''كُم''حذف ہوگيا ہو يعنى''يخوفكم اولياء ه'' _

٨_ مجاہد مؤمنين كے دلوں ميں دشمن كا خوف پيدا كرنا، شيطان كا كام ہے_انما ذلكم الشيطان يخوف اولياء ه

٩_ حق كى جانب لوگوں كے تمايلكو روكنے كيلئے خوف پيدا كرنا، شيطانى حربوں ميں سے ايك حربہ ہے_

انما ذلكم الشيطان يخوف اولياء ه

۲۴۴

١٠_ غزوہ حمراء الاسد يا بدر صغري ميں شركت كيلئے دعوت رسول اكرم(ص) كے وقت، بعض مسلمانوں پر مشركين اور منافقين كى افواہوں كا اثر انداز ہونا_الذين قال لهم الناس ان الناس قد جمعوا لكم ذلكم الشيطان يخوف اولياء ه

شيطان، مشركين اور منافقين چونكہ تمام مؤمنين كو ڈرانے اور انہيں جہاد سے روكنے كى سعى كرر ہے تھے (ان الناس قد جمعوا لكم فاخشوهم ) ليكن ''يخوف اوليا ء ہ''سے معلوم ہوتا ہے كہ وہ فقط اپنے دوستوں كو ڈراتے ہيں _ بنابرايں جملہ ''يخوف اوليائہ'' بعض مؤمنين ميں خوف اور ڈر كے پيدا ہوجانے كى حكايت كر رہا ہے_

١١_ خداوند عالم كا مؤمنين كو، دين كے دشمنوں ، ان كے جاسوسوں اور منافقوں كى افواہوں كے خطرے سے خبردار كرنا_ان الناس قد جمعوا لكم انما ذلكم الشيطان يخوف اولياء ه

١٢_ مؤمنين كو دشمنان دين سے ہرگز نہيں ڈرنا چاہيئے، خواہ ان كا لشكر كتنا ہى بڑا كيوں نہ ہو_ان الناس قد جمعوا لكم فاخشوهم فلاتخافوهم

١٣_ خوف خدا، احساس ذمہ دارى كا پيش خيمہ ہے اور غيرخدا كا ڈر ذمہ دارى سے فرار كى راہيں ہموار كرتا ہے_

الذين استجابوا فلاتخافوهم و خافون

١٤_ جنگ احد كے بعد، دشمنان دين كے غلط پروپيگنڈے اور سازشوں كاخداوندمتعال كى جانب سے افشا_

انما ذلكم الشيطان يخوف اولياء ه فلاتخافوهم

١٥_ دشمن كے پروپيگنڈے كا مقابلہ كرنا اور اسكے اثرات كو روكنا ضرورى ہے_الذين قال لهم الناس انما ذلكم الشيطان يخوف اولياء ه فلاتخافوهم و خافون قرآن كريم، دشمنان دين كے غلط پروپيگنڈے كو بيان كر كے، جملہ ''فلاتخافوھم وخافون''كے ذريعے، دشمن كى سازشوں كو ناكام بنا رہا ہے تاكہ مؤمنين كو بھى يہ درس دے كہ وہ ہميشہ دشمن كے پروپيگنڈے كا مقابلہ كرنے كيلئے آمادہ رہيں _

١٦_ خدا سے ڈرنا اور دوسروں سے نہ ڈرنا، ايمان كا لازمہ ہے_فلاتخافوهم و خافون ان كنتم مؤمنين

١٧_ دشمنان دين كے مقابلے ميں شجاعت و شہامت

۲۴۵

ايمان كى نشانيوں ميں سے ہے اور مؤمنين كى خصوصيت ہے_فلاتخافوهم و خافون ان كنتم مؤمنين

١٨_ خدا كا مؤمنين كو دشمنان دين كا مقابلہ كرنے اور ان سے جہاد كرنے كى ترغيب دلانا_

انما ذلكم الشيطان فلاتخافوهم و خافون ان كنتم مؤمنين يہ جملہ ''اگر صاحبان ايمان ہو تو دشمنان دين سے نہ ڈرو''ان لوگوں سے خطاب ہے كہ جو ايمان كا دعوي كرتے ہيں اور اس جملے كا مقصد ان كو دشمن كا مقابلہ كرنے كى ترغيب دلانا ہے_

١٩_ مجاہد مؤمنين، اوليائے خدا ميں سے ہيں اور شيطان كے تسلط سے دور ہيں _*

انما ذلكم الشيطان يخوف اولياء ه ان كنتم مؤمنين چونكہ دشمنان دين (كفار و منافقين) شيطان كے اولياء ميں سے ہيں بنابرايں ، شيطان كى ولايت و سرپرستى سے دور مجاہدين، اوليائے خدا ميں سے ہوں گے _قابل ذكر ہے كہ مندرجہ بالا مطلب اس بنا پر ہے كہ جب ''يخوف اولياء ہ'' ''يخوفكم اولياء ہ''كے معنى ميں ہو_

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١٠، ١٤

اطاعت: شيطان كى اطاعت ٥

افواہ :١٠،١١،١٥ جنگ ميں افواہيں ٢

اللہ تعالى: ١٣، ١٦ اللہ تعالى كى جانب سے افشا ١٤; اللہ تعالى كى تنبيہ ١١

انسان: انسان كى ذمہ دارى ١٣

اولياء الله : ١٩

ايمان: ايمان كے اثرات ١٦، ١٧

تحريك: تحريك كے اسباب ١٣

جنگ: ٢

جہاد: ٢ جہاد سے روكنا ٣;جہاد سے فرار ٤;جہاد كى تشويق دلانا ١٨; جہاد كے موانع ١; دشمنوں كے خلاف جہاد ٦، ١٨

۲۴۶

حق پذيري: حق پذيرى كے موانع ٩

حوصلہ پست كرنا: حوصلے پست كرنےكے اسباب ١٠

خوف : اللہ تعالى كا خوف ١٣، ١٦;پسنديدہ خوف١٣، ١٦;جہاد ميں خوف ٢; خوف كاسرچشمہ ٥، ٨، ٩; خوف كے اثرات ١، ٤; دشمنوں كا خوف ١٢; ناپسنديدہ خوف ٣، ٤، ٥، ٦، ٨، ٩، ١٣، ١٦

دشمن: ٦، ٧، ١٢، ١٧، ١٨ دشمنوں كا مقابلہ كرنا ١٤; دشمنوں كى افواہيں ١١، ١٥ ; دشمنوں كى سازش ١٤

دين: دين كے دشمن٧، ١٢، ١٧، ١٨

سازش : سازش كا بے نقاب كرنا ١٤

شجاعت: شجاعت كے اسباب ١٧

شيطان: ٥ انسانى شيطان ٢;شيطان كا بہكانا ٩; شيطان كا

كردار ١، ٦، ٨; شيطان كى ولايت و سرپرستى ١٩; شيطان كے دوست ١، ٤، ٧

عمل: عمل كا پيش خيمہ١٣;ناپسنديدہ عمل ٣

غزوہ احد: ١٤ غزوہ حمراء الاسد: ١٠

كفار: ٧

مشركين: ٧ مشركين كى افواہيں ١٠

مقابلہ: افواہوں كا مقابلہ ١٥

منافقين: منافقين كى افواہيں ١٠، ١١

مؤمنين: ٦ مجاہد مؤمنين ٨، ١٩;مؤمنين كو خبردار كرنا ١١; مؤمنين كا خوف ٣;مؤمنين كى تشويق ١٨;مؤمنين كى صفات ١٧;مؤمنين كى ذمہ دارى ١٢

ولايت و سرپرستي: ١٩

۲۴۷

آیت(۱۷۶)

( وَلاَ يَحْزُنكَ الَّذِينَ يُسَارِعُونَ فِي الْكُفْرِ إِنَّهُمْ لَن يَضُرُّواْ اللّهَ شَيْئاً يُرِيدُ اللّهُ أَلاَّ يَجْعَلَ لَهُمْ حَظًّا فِي الآخِرَةِ وَلَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ )

اور آپ كفر ميں تيزى كرنے والوں كى طرف سے رنجيدہ نہ ہوں يہ خدا كا كوئي نقصان نہيں كرسكتے خدا چاہتا ہے كہ ان كا آخرت ميں كوئي حصّہ نہ رہ جائے اور صرف عذاب عظيم رہ جائے _

١_ لوگوں كے ہدايت پانے كے بارے ميں پيغمبراكرم (ص) كى شديد خواہش اور آپ(ص) كا بعض لوگوں كے كفر ميں عجلت كرنے پر بہت زيادہ غمگين اور متأسف ہونا_و لايحزنك الذين يسارعون فى الكفر

٢_ خداوند عالم كا پيغمبر اكرم (ص) كو نصيحت كرنا كہ آپ(ص) بعض لوگوں كے كفر ميں جلدى كرنے پر غمگين و رنجيدہ نہ ہوں _و لايحزنك الذين يسارعون فى الكفر

٣_ لوگوں كے ہدايت قبول نہ كرنے كے مقابل پيغمبراكرم (ص) كى كوئي ذمہ دارى نہيں ہے_

و لايحزنك الذين يسارعون فى الكفر

٤_ كفر آميز كوششوں كے ذريعے دين خدا كو ضرر پہنچنے سے پيغمبر اكرم(ص) كا پريشان ہونا_

و لايحزنك الذين يسارعون فى الكفر يہ كہ خداوند متعال تسلى ديتے ہوئے فرماتا ہے ''انھم لن يضروا الله شيئا'' (يقيناً وہ الله تعالى كو كچھ بھى ضرر نہيں پہنچائيں گے) اس سے پتہ چلتا ہے كہ پيغمبر اسلام(ص) كى پريشانى كا سبب كفار كى طرف سے دين خدا كو ضرر پہنچانے كا احتمال تھا_

٥_ وہ لوگ كفر ميں جلدى كرنے والے ہيں جو اپنى افواہوں كے ذريعے مجاہدين اسلام كا حوصلہ پست كرنا چاہتے ہيں _*

و لايحزنك الذين يسارعون فى الكفر مذكورہ آيت اور گذشتہ آيات كے درميان ارتباط كا تقاضا يہ ہے كہ جملہ''الذين يسارعون فى الكفر'' ان لوگوں كى طرف اشارہ ہو جو غلط

۲۴۸

پروپيگنڈے اور خوف پھيلانے والى افواہوں كے ذريعے، مؤمنين كو جہاد سے روكنے كى سعى كرر ہے تھے_

٦_ كفر ميں جلدى كرنے والے كبھى بھى خداوند متعال كو ضرر نہيں پہنچا سكتے_انهم لن يضروا الله شيئا

٧_ كفر ميں جلد بازى كرنے والوں كے مقابلے ميں ، حق كا ضرر و نقصان سے محفوظ ہونا_

انهم لن يضروا الله شيئاً اسمطلب ميں خدا تعالى كو ضر ر پہنچانا ، دين كو ضرر پہنچانے سے كنايہ ہے_

٨_ پيغمبراكرم (ص) اور حق سے محاذ آرائي، خداوند عالم كے ساتھ جنگ كے مترادف ہے_

انهم لن يضروا الله شيئاً باوجود اس كے كہ مراد دين، پيغمبر اكرم(ص) اور مسلمين سے ضرر كى نفى كرنا ہے، اسے خداوند متعال كى طرف منسوب كرنا اس بات كى طرف اشارہ ہے كہ دين اور پيغمبر اكرم(ص) سے مقابلہ، خداوند متعال سے مقابلہ كے مترادف ہے_

٩_ خداوند متعال كا ارادہ يہ ہے كہ وہ كفر ميں جلدى كرنے والوں كو حتمى طور پر اخروى نعمتوں سے محروم كردے_

يريد الله الا يجعل لهم حظاً فى الآخرة

١٠_ اخروى نعمتوں سے بہرہ مندى يا محروميت، انسانى اعمال و كردار كا نتيجہ ہے_

و لايحزنك الذين يسارعون فى الكفر يريد الله الايجعل لهم حظاً فى الآخرة اگرچہ خداوند متعال نے اہل كفر كو اخروى نعمتوں سے محروم كرنے كى نسبت اپنى جانب دى ہے_ ''يريد الله ...''ليكن يہ محروميت ''يسارعون '' كى دليل سے خود ان كفار كے اعمال و كردار كا نتيجہ ہے_

١١_ كفار كے كفر اختيار كرنے كا ضرر، خود انہى كى جانب پلٹتا ہے_

انهم لن يضروا الله شيئاً يريد الله الا يجعل لهم حظاً فى الآخرة جملہ ''يريد الله ...''ايك محذوف جملے پر دلالت كر رہا ہے_ يعنى وہ خدا كو ضرر نہيں پہنچاتے بلكہ خود اپنے آپ كو ضرر پہنچاتے ہيں اور وہ ضرر اخروى نعمتوں سے محروميت ہے_

١٢_ سنن الہى كى معرفت اور مخالفين اسلام كے بارے

۲۴۹

ميں اللہ تعالى كى تدبير كى جانب توجہ، مخالفين كے اعمال سے پيدا شدہ غم و اندوہ كے بر طرف ہونے كا باعث بنتى ہے_

و لايحزنك يريد الله الا يجعل لهم حظاً فى الاخرة جملہ ''يريد الله ...'' اس سنت الہى پر دلالت كر رہا ہے كہ خداوند متعال كفار كو اخروى نعمتوں سے محروم كرديتا ہے اور خداوندمتعال اپنى اس سنت كى پہچان كروا كے، پيغمبر اكرم(ص) كو غم و اندوہ ميں مبتلا ہونے سے منع كر رہا ہے_

١٣_ خداوند متعال نے اہل كفر كو دنيوى نعمتوں سے محروم كرنے كا ارادہ نہيں كيا _*

يريد الله الا يجعل لهم حظاً فى الآخرة كلمہ ''فى الآخرة''كا مفہوم يہ ظاہر كر رہا ہے كہ خداوند متعال نے كفار كو مواہب آخرت سے محروم كرنے كا ارادہ كيا ہے نہ كہ دنيوى فوائد و منافع سے_

١٤_ خداوند عالم كا كفر ميں جلدبازى كرنے والوں كو مہلت دينا اخروى نعمتوں سے محروم كرنے كيلئے ہے_ (سنت استدراج)يريد الله الايجعل لهم حظاً فى الآخرة و لهم عذاب عظيم ہوسكتا ہے جملہ ''يريد الله ...''اس سوال كا جواب ہو كہ خداوند، كفر كى نشر و اشاعت كيلئے بعض لوگوں كى كوشش و سعى كے باوجود انہيں كيوں مہلت ديتا ہے_

١٥_ كفر ميں جلدى كرنے والوں كے انتظار ميں بہت بڑا عذاب اخروى ہے_الذين يسارعون الكفر و لهم عذاب عظيم

١٦_ بعض لوگوں كى كفر ميں جلدبازى كرنے پر خداوندمتعال كا پيغمبراكرم(ص) كو تسلى و تشفى دينا_

و لايحزنك الذين يسارعون فى الكفر و لهم عذاب عظيم

١٧_ جزا و سزا كے سلسلے ميں نظام الہى كا قانون و قاعدے كے مطابق ہونا_

يريد الله الايجعل لهم حظاً فى الآخرة و لهم عذاب عظيم آيت كا منطوق يہ ہے كہ عذاب اور آخرت كے مواہب سے محروميت ،كفر كا نتيجہ ہے_ پس اسكے مفہوم كے مطابق اخروى مواہب سے بہرہ مندى اور عذاب سے دورى ايمان سے مربوط ہے_ پس الہى جزا و سزا، قانون و نظام كے تحت ہے_

آنحضرت(ص) : آنحضرت(ص) كا غم و اندوہ ١، ٢، ٤ آنحضرت (ص) كو تسلى

۲۵۰

و تشفى دينا١٧; آنحضرت (ص) كى دلچسپى ١;آنحضرت(ص) كى ذمہ دارى كى حدود ٣

اجر: اخروى اجر ٩، ١٠، ١٥ ;دنيوى اجر ١٤

استدراج: سنت استدراج ١٥

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١

افواہ : افواہ كے اثرات ٥

اللہ تعالى: ٦ اللہ تعالى كاارادہ ٩، ١٣; اللہ تعالى كا مہلت دينا ١٥;اللہ تعالى كى تدبير ١٢;اللہ تعالى كى سنت ١٢،١٥; اللہ تعالى كى نصيحتيں ٥;اللہ تعالى كے دشمن ٨

حق: ٨ حق كا استحكام٧

حوصلہ پست كرنا: ٥

خسارہ: خسارے كے اسباب ١١

دشمن: ٨، ١٢

دين: دين كى حفاظت ٤;دين كے دشمن ١٢

ضرر پہنچانا: اللہ تعالى كو ضرر پہنچانا ٦

عذاب: عذاب كے مراتب ١٦

علم: علم كے اثرات ١٢

عمل: عمل كا اجر ١٠; عمل كے اثرات ١٠

غم واندوہ: ١، ٢، ٤ غم و اندوہ بر طرف كرنا ١٢

كفار: ٥، ٦، ٧ كفار كا خسارہ ١١; كفار كى سازش ٤; كفار كى سزا ١٦;كفار كى محروميت ٩، ١٤، ١٥

كفر: ١، ٢ كفر كا پيش خيمہ ٥;كفر كى سزا ٩، ١٦ ;كفر كے اثرات ١١

۲۵۱

لوگ : لوگوں كا كفر ١، ٢، ١٧;لوگوں كى ہدايت ٣

مبارزت: آنحضرت(ص) كے خلاف مبارزت ٨;حق كے خلاف مبارزت ٨

محاربين: ٨

محروميت: ٩، ١٤، ١٥ محروميت كے اسباب ١٠

جزا و سزا كا نظام :١٨

نظريہ كائنات: نظريہ كائنات اور آئيڈيالوجى ١٢

ہدايت: ٣

آیت(۱۷۷)

( إِنَّ الَّذِينَ اشْتَرَوُاْ الْكُفْرَ بِالإِيمَانِ لَن يَضُرُّواْ اللّهَ شَيْئًا وَلهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ )

جن لوگوں نے ايمان كے بدلے كفر خريد ليا ہے وہ خدا كو كوئي نقصان نہيں پہنچا سكتے اور ان كے لئے دردناك عذاب ہے _

١_ كفار، خداوند متعال كو كسى قسم كا بھى ضرر و نقصان نہيں پہنچا سكتے_ان الذين اشتروا الكفر بالايمان لن يضروا الله شيئا

٢_ خدا پر ايمان لانا، بشر كى فطرت ہے_ان الذين اشتروا الكفر بالايمان آيت شريفہ ميں ايمان كو اصل و فطرى اور كفر كو عارض ہونے والى شے قرار دياگيا ہے_ بنابرايں انسان اپنى اصل يعنى فطرت ميں ايمان كى جانب رجحان ركھتا ہے نہ كہ كفر كى جانب مندرجہ بالا مفہوم اس بنا پر اخذ كيا گيا ہے كہ جب ''الذين ...''سے مراد تمام كفار ہوں نہ فقط مرتدين _

٣_ خداوند عالم پر ايمان، انسان كا سعادت بخش سرمايہ ہے_انص الذين اشتروا الكفر بالايمان لهم عذاب اليم

۲۵۲

چونكہ فرما رہا ہے كہ ''بعض لوگوں نے ايمان كے بدلے كفر كو خريدا ہے اور ايمان جيسى قدر و منزلت والى چيز كو كھودينا، عذاب ميں مبتلا ہونے كا باعث بنتا ہے_'' لہذا ايمان ايك ايسا سرمايہ ہے كہ جس كو كھودينے سے انسان دردناك عذاب ميں مبتلا ہوجاتا ہے_

٤_ جنگ احد كے بعد مؤمنين ميں سے بعض لوگوں كا مرتد ہوجانا_*ان الذين اشتروا الكفر بالايمان لن يضرُوا الله شيئا اس آيت اور گذشتہ آيات ميں ارتباط كو مد نظر ركھتے ہوئے ''الذين اشتروا ...''سے مرادوہ مسلمان ہوسكتے ہيں جو جنگ احد كے بعد اپنے غلط پروپيگنڈے اور افواہوں كے ذريعے مؤمنين كے حوصلے پست كرنے كى سعى كرر ہے تھے اور انہيں غزوہ حمراء الاسد سے روك ر ہے تھے_

٥_ خداوند عالم كى مطلق قدرت اور كفار كے اقدامات سے اسے نقصان نہ پہنچنا_ان الذين اشتروا الكفر بالايمان لن يضروا الله شيئاً

٦_ كفر اختيار كرنے كا ضرر و نقصان، خود كفار كى طرف پلٹتا ہے_

ان الذين اشتروا الكفر لن يضروا الله شيئاً و لهم عذاب اليم جملہ''و لهم عذاب اليم'' اس بات پر دلالت كرتا ہے كہ كفار اپنے كفر كے ذريعے خود اپنے آپ كو نقصان پہنچاتے ہيں _ كيونكہ ''عذاب اليم''ميں مبتلا ہوجاتے ہيں _

٧_ ارتداد كے نقصان كا خود مرتدين كى طرف پلٹنا_ان الذين اشتروا الكفر بالايمان لن يضروا الله شيئاً

يہ مطلب اس بنا پر اخذ كيا گيا ہے كہ جب ''الذين ...''سے مراد وہ لوگ ہوں جو اسلام اختيار كرنے كے بعد كفر كى طرف پلٹ جا تے ہيں _

٨_ خداوند عالم كا اس بات كى ضمانت دينا كہ بعض لوگوں كے كفر اختيار كرلينے سے دين اسلام كو كسى قسم كا نقصان نہيں پہنچے گا_ان الذين اشتروا الكفر بالايمان لن يضروا الله شيئاً

بعض كا خيال ہے كہ خدا كو ضرر پہنچانے سے مراد، دين خدا كو ضرر پہنچانا ہے چونكہ كوئي بھى خداوند عالم كو ضرر پہنچانے كا تصور ہى نہيں كرسكتا تاكہ خداوند عالم اس خيال باطل كى نفى كرے_

٩_ ايمان جيسى قيمتى شئے كے بدلے كفر اختيار كرنے

۲۵۳

والے (مرتدين) كى سزا، خداوند متعال كا دردناك عذاب ہے_ان الذين اشتروا الكفر بالايمان لهم عذاب اليم

١٠_ كفر، خداوند متعال كے دردناك عذاب ميں گرفتار ہونے كا موجب بنتا ہے_ان الذين اشتروا الكفر بالايمان لهم عذاب اليم

١١_ كفار اور مرتدين كا ايمان و كفر كى قدر و قيمت كے بارے ميں غلط اندازہ_

ان الذين ا شتروا الكفر بالايمان لهم عذاب اليم چونكہ خريدار كا خيال ہے كہ جو كچھ وہ لے رہا ہے، اس چيز سے زيادہ قيمتى ہے جو وہ دے رہا ہے، بنابرايں كافر، ايمان كے بدلے كفر اختيار كر كے كفر كو ايمان سے زيادہ قيمتى خيال كرتا ہے _ (يہ بھى ايك قسم كا لين دين ہے) البتہ وہ اس بات سے غافل ہے كہ اس قسم كا معاملہ اسے دردناك عذاب ميں مبتلا كردے گا_

ارتدا د: ٤ ارتداد كے اثرات ٧

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ٤

اللہ تعالى: ١، ٢، ٣ اللہ تعالى كا عذاب ٩ ،١٠ ، اللہ تعالى كى قدرت ٥

انسان: انسان كا سرمايہ ٣

ايمان: ايمان كے اثرات ٣;خدا پرايمان ٢، ٣; فطرى ايمان ٢

خسارہ: خسارے كے اسباب ٦، ٧

دين: دين كا استحكام٨;دين كى حفاظت ٨

سزا : ٩

سعادت: سعادت كے اسباب ٣

ضرر پہنچانا: اللہ تعالى كو ضرر پہنچانا ١، ٥

عذاب: عذا ب كے مراتب ٨; عذاب كے موجبات ١٠

عمل: ٥

غزوہ احد: ٤

۲۵۴

كفار: ١ كفار كا خسارہ ٦;كفار كا عمل ٥;كفار كا قدر و منزلت كے بارے ميں اندازہ لگانا ١١

كفر: كفر كى سزا ٩;كفر كے اثرات ٦، ١٠

لوگ: ٨

مرتد: مرتد كا قد ر و قيمت كے بارے ميں اندازہ لگانا ١١;مرتد كى سزا ٩

مؤمنين: مؤمنين كا ارتداد ٤

آیت(۱۷۸)

( وَلاَ يَحْسَبَنَّ الَّذِينَ كَفَرُواْ أَنَّمَا نُمْلِي لَهُمْ خَيْرٌ لِّأَنفُسِهِمْ إِنَّمَا نُمْلِي لَهُمْ لِيَزْدَادُواْ إِثْمًا وَلَهْمُ عَذَابٌ مُّهِينٌ )

اور خبر دار يہ كفار يہ نہ سمجھيں كہ ہم جس قدر راحت و آرام دے ر ہے ہيں وہ ان كے حق ميں كوئي بھلائي ہے_ ہم تو صرف اس لئے دے ر ہے ہيں كہ جتنا گناہ كرسكيں كرليں ور نہ ان كے لئے رسوا كن عذاب ہے _

١_ خداوند متعال كا كفار كو خبردار كرنا كہ ان كو جو مہلت دى گئي ہے وہ ان كے مفاد ميں نہيں _

و لايحسبن الذين كفروا انما نملى لهم خير لانفسهم ''املائ'' ''ملو'' كے مادہسے ہے جس كا معنى ''مہلت دينا'' ہے اور اس سے مراد يہ ہے كہ كفار كو لمبى عمر ديكر اور دنيوى نعمتوں سے بہرہ مند كر كے ان كے عذاب ميں تأخير كى جائے_

٢_ كفار دنيا ميں مہلت پانے كو، اپنے مفاد ميں نيكى و بھلائي تصور كرتے ہيں _و لايحسبن الذين كفروا انما نملى لهم خير لانفسهم

٣_ كفار كااپنے نفع و نقصان اور برے انجام كے ادراك سے ناتوان ہونا_

۲۵۵

و لايحسبن الذين كفروا انما نملى لهم خير لانفسهم انما نملى لهم ليزدادوا اثماً

٤_ كفر، انسان كو اپنے حقيقى نفع و نقصان كى پہچان كرنے سے روك ديتا ہے_و لايحسبن الذين كفروا انما نملى لهم خير لانفسهم ''الذين كفروا'' اس قسم كے خيال باطل كى علت كى طرف اشارہ ہے_ يعنى چونكہ وہ كافر ہيں لہذا اس قسم كے خيالات ركھتے ہيں _

٥_ فقط كفار كے گناہوں ميں اضافہ ہونے كى خاطر، خداوند متعال انہيں مہلت ديتا ہے_انما نملى لهم ليزدادوا اثماً

٦_ دنيا ميں انسان كى زندگى كا كم يا زيادہ ہونا، خداوند عالم كے اختيار ميں ہے_انما نملى لهم خير انما نملى لهم يہ مفہوم اسلئے اخذ كيا گيا ہے كيونكہ آيت شريفہ ميں ''املائ'' كو خداوند متعال كى طرف منسوب كيا گيا ہے_

٧_ انسان، ہميشہ اپنى خير و سعادت چاہتا ہے_و لايحسبن الذين كفروا انما نملى لهم خير لانفسهم

كفار دنيا ميں لمبى عمر اسلئے چاہتے ہيں كيونكہ وہ اسے اپنے لئے بھلائي و نيكى سمجھتے ہيں لہذا وہ اپنے لئے سعادت كى تلاش ميں ہيں _ اگرچہ انہوں نے سعادت كا حقيقى مصداق مشخص كرنے ميں غلطى كى ہے_

٨_ كفر پر باقى رہنا، گناہ كے زيادہ ہونے اور اسكى سزا ميں اضافے كا باعث ہے_و لايحسبن الذين كفروا انما نملى لهم خير لانفسهم انما نملى لهم ليزدادوا اثماً بظاہر آيت ميں گناہ سے مراد، كفر ہے، بنابرايں كافر كى عمر جتنى بھى زيادہ ہوگي، اسكے گناہ ميں اضافہ ہوگا_ خواہ وہ كفر كے علاوہ كسى دوسرے گناہ كا مرتكب نہ بھى ہو_

٩_ صحيح طور پر قدروقيمت كا تعين كرنا اور انجام كار كى فكر ميں رہنا انسان كو گمراہى و انحراف سے بچاتا ہے_

و لايحسبن الذين كفروا انما نملى لهم خير لانفسهم

١٠_ كفار اپنے كفر كے ذريعے، اپنى عمر اور زندگى كو تباہ كر ڈالتے ہيں _انما نملى لهم ليزدادوا اثما و لهم عذاب مهين طولانى عمر اگر گناہ اور عذاب الہى ميں گرفتار ہونے كے علاوہ اور كوئي نتيجہ نہ دے تو يہ عمر ايك تباہ شدہ اور برباد شدہ سرمايہ ہے_

۲۵۶

١١_ خداوند عالم كا كفار كو مہلت دينا، ناپسنديدہ اعمال كے ارتكاب كے ذريعے ان كے خير و سعادت سے دور ہونے كا راستہ ہموار كرتا ہے_و لايحسبن الذين كفروا انما نملى لهم خير لانفسهم انما نملى لهم ليزدادوا اثما

لغت ميں ''اثم''ان اعمال كو كہا جاتا ہے جو انسان كو خيرو سعادت سے روكتے ہيں _ (مفردات راغب)

١٢_ خداوند عالم كى جانب سے كفار كو ذليل و خوار كرنے والے عذاب كى دھمكى _و لهم عذاب مهين

١٣_ دنيا ميں كفار كا مہلت پانا ، آخرت ميں ان كى ذلت و خوارى كا راستہ ہموار كرتا ہے_

انما نملى لهم ليزدادوا اثماً و لهم عذاب مهين

١٤_ آخرت ميں مختلف قسم كے عذاب _و لهم عذاب عظيم و لهم عذاب اليم و لهم عذا ب مهين

مندرجہ بالا مطلب ميں ، ان صفات ''عظيم'' ، ''اليم'' اور ''مھين''ميں سے ہر ايك كو عذاب كى قسم كے بيان كے طور پر اخذ كيا گيا ہے_

١٥_ عذاب آخرت مختلف شكلوں اور حيثيتوں كا حامل ہے_و لهم عذاب عظيم و لهم عذاب اليم و لهم عذاب مهين اس مطلبميں ''عظيم''، ''اليم''اور ''مھين''كو عذاب كى مختلف شكلوں اور حيثيتوں كى علامت قرار ديا گيا ہے_

١٦_ كفار كا لمبى عمر پانا اور زيادہ مہلت حاصل كرنا، خداوند متعال كے نزديك، ان كے قرب و عزت كى دليل نہيں ہے_انما نملى لهم ليزدادوا اثماً و لهم عذاب مهين

١٧_ كفار كيلئے موت، زندگى سے بہتر ہے_و لايحسبن الذين كفروا انما نملى لهم خير لانفسهم

امام باقر(ع) فرماتے ہيں : الموت خير (ل-)الكافر لان الله يقول ''و لايحسبن الذين كفروا انما نملى لهم خير لانفسهم انمانملى لهم ليزدادوا اثماً' (١) كافر كيلئے موت بہتر ہے كيونكہ اللہ تعالى فرمارہا ہے '' و لا يحسبن الذين كفروا ...''

انحطاط: انحطاط كے اسباب ١٠

____________________

١)تفسير عياشى ج١ ص٢٠٦ ح١٥٥ نورالثقلين ج١ ص٤١٣ ح٤٤٥.

۲۵۷

اللہ تعالى: اللہ تعالى كى قدرت ٦

انسان: انسان كارجحان٧;انسان كى خصوصيت ٧; انسان كى عمر٦

دور انديشي: دورانديشى كے اثرات ٩

ذلت: ١٢ ذلت كے اسباب ١٣

سعادت: سعادت كى طرف ميلان ٧;سعادت كے موانع ١١

شقاوت: شقاوت كے اسباب ١١

شناخت: شناخت كے اسباب ٤

عذاب: اخروى عذاب ١٤، ١٥;عذاب كے مراتب ١٤، ١٥

عقيدہ: ٢

علم: مصالح كا علم ٤; منابع كا علم ٤

عمر: ١٦ طول عمر ٦

قدروقيمت كا اندازہ لگانا: ٩

كفار: كفار كا انجام ٣ ; كفار كا انحطاط ١٠;كفار كا خسارہ ٣;كفار كا عقيدہ ٢; كفار كا گناہ ٥;كفار كا مقام ١٦; كفار كو تنبيہ ١; كفار كو تہديد ١٢;كفار كو مہلت ١، ٢، ١١، ١٣، ١٦;كفار كى اخروى ذلت ١٣;كفار كى جہالت ٣; كفار كى حيات ١٧;كفار كى ذلت ١٢;كفار كى شقاوت ١١; كفار كى عمر ١٦;كفار كى موت ١٧;

كفر: كفر كى سزا ٨;كفر كے اثرات ٤، ٨، ١٠

گمراہي: گمراہى كے موانع ٩

گناہ: ٥ گناہ كے اثرات ١١;گناہ كے اسباب ٨

مہلت: مہلت كا فلسفہ٥

ہدايت: ہدايت كا پيش خيمہ ٩

۲۵۸

آیت(۱۷۹)

( مَّا كَانَ اللّهُ لِيَذَرَ الْمُؤْمِنِينَ عَلَی مَآ أَنتُمْ عَلَيْهِ حَتَّیَ يَمِيزَ الْخَبِيثَ مِنَ الطَّيِّبِ وَمَا كَانَ اللّهُ لِيُطْلِعَكُمْ عَلَی الْغَيْبِ وَلَكِنَّ اللّهَ يَجْتَبِي مِن رُّسُلِهِ مَن يَشَاء فَآمِنُواْ بِاللّهِ وَرُسُلِهِ وَإِن تُؤْ مِنُواْ وَتَتَّقُواْ فَلَكُمْ أَجْرٌ عَظِيمٌ )

خدا صاحبان ايمان كو انھيں حالات ميں نہيں چھوڑ سكتا جب تك خبيث اور طيب كو الگ الگ نہ كردے اور وہ تم كو غيب پرمطلع بھى نہيں كرنا چاہتا ہاں اپنے نمائندوں ميں سے كچھ لوگوں كو اس كام كے لئے منتخب كرليتا ہے لہذا تم خدا اوررسول پر ايمان ركھو اور اگر ايمان و تقوي اختيار كروگے تو تمھارے لئے اجر عظيم ہے _

١_ خداوند عالم دينى معاشرے كو ايسى حالت ميں نہيں چھوڑتا كہ جس ميں اچھے اور بُرے لوگوں كى تشخيص نہ دى جاسكے_ما كان الله ليذر المؤمنين علي ما انتم عليه ''حتى يميز ''كے قرينے سے جملہ ''على ما انتم عليہ''سے مراد اچھے اور بُرے لوگوں كا مشخص نہ ہونا ہے_

٢_ دينى معاشرے ميں ، ناپاك اور پاك لوگوں كى صفوں كو جدا كر كے ايك دوسرے سے مشخص كرنا، خداوند متعال كى ناقابل تغيير سنت ہے_ما كان الله ليذر المؤمنين علي ما انتم عليه حتى يميز الخبيث من الطيب

٣_ مؤمنين پاك ہيں اور ان كے علاوہ دوسرے لوگ (منافقين) پليد اور خبيث ہيں _

ما كان الله ليذر المؤمنين على ما انتم عليه حتى يميز الخبيث من الطيب

٤_ ايمان، طہارت و پاكيزگى كا باعث بنتا ہے اور نفاق، پليدى و خباثت كا_ما كان الله ليذر المؤمنين علي ما انتم عليه

۲۵۹

حتى يميز الخبيث من الطيب

٥_ امتحان ا لہي، دينى معاشرے كے پاك اور ناپاك افراد كى صفوں كو مشخص كرديتا ہے_

ما كا ن الله ليذر المؤمنين علي ما انتم عليه حتي يميز الخبيث من الطيب پاك و ناپاك اور خالص و ناخالص افراد كى پہچان كے دوعام طريقے ہيں :

١_ آزمائش و ابتلائ_ ٢_ خداوند متعال كا افراد كى حقيقت و واقعيت كى خبر دينا_ چونكہ دوسرا طريقہ سنت الہى نہيں پس فقط آزمائش و امتحان ہى واحد راستہ ہے كہ جس سے خالص و ناخالص ايك دوسرے سے جدا ہوسكتے ہيں _ پس جملہ ''حتى يميز '' ميں كلمہ ''بابتلائھم و امتحانھم''مقدر ہے_

٦_سختياں ، مصيبتيں اور جنگيں بندوں كيلئے آزمائش الہى كے ذرائع ہيں _

حتي يميز الخبيث من الطيب اس آيت اور گذشتہ آيات ميں ارتباط كا تقاضا يہ ہے كہ آزمائش الہى كے ذرائع ميں سے ايك جنگ و نبرد اور اسكى مشكلات ہيں جيساكہ جنگ احد ميں مشكلات پيش آئيں تھيں _

٧_ خداوند متعال كا حقيقى مؤمنوں كى جانب خاص توجہ كرنا اور ہميشہ ان كى حمايت و پشت پناہى كرتے رہنا_

ماكان الله ليذر المؤمنين علي ما انتم عليه حتي يميز الخبيث من الطيب بظاہر ''المؤمنين''سے مراد خالص اور حقيقى مؤمنين ہيں _ اور ''انتم''كا مخاطب پورا اسلامى معاشرہ ہے، خالص و ناخالص سميت_ بنابرايں آيت كا معنى يہ ہوگا ''خداوند عالم حقيقى مؤمنين كو اپنى حالت پر نہيں چھوڑتا تاكہ وہ بھى ناپاكوں كے ساتھ مخلوط ہوجائيں اور ناپاك افراد كو مشخص نہ كيا جاسكے اور يہ بات ظاہر كرتى ہے كہ خداوندمتعال، حقيقى مؤمنين پر خصوصى توجہ ركھتا ہے_

٨_ جنگ احد كے واقعہ ميں ، مسلمانوں كے درميان ناپاك اور منافق افراد كا پايا جانا_

ما كان الله ليذر المؤمنين علي ما انتم عليه حتى يميز الخبيث من الطيب مندرجہ بالا مطلب، اس آيت اور گذشتہ ان آيات كے درميان ارتباط كى بنا پر اخذ كيا گيا ہے كہ جو جنگ احد كے بارے ميں نازل ہوئي ہيں _

٩_ بعض مؤمنوں كے كفار كے ہم قدم ہوجانے اور جہاد سے تخلف كرنے كے سلسلے ميں خداوند متعال كا پيغمبر(ص) اور مؤمنين كو تسلى و تشفى دينا_ما كان الله ليذر المؤمنين على ما انتم عليه

۲۶۰