تفسير راہنما جلد ۳

 تفسير راہنما0%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 797

 تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 797
مشاہدے: 139338
ڈاؤنلوڈ: 3443


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 797 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 139338 / ڈاؤنلوڈ: 3443
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 3

مؤلف:
اردو

١٢_ ربوبيت خداوند متعال كى طرف توجّہ، اس سے گناہوں كى مغفرت چاہنے اور اسكى توقع ركھنے كا راستہ ہموار كرتى ہے_ربّنا فاغفر لنا

١٣_ ربوبيت خداوند متعال كى طرف توجّہ، آداب دعا ميں سے ہے_ربّنا انّنا ربّنا فاغفر لنا

١٤_ گناہوں كى بخشش اور ناروا اعمال كى پردہ پوشي، ربوبيت الہى كا ايك پرتو ہے_ربّنا فاغفر لنا ذنوبنا و كفّر عنّا سيئاتنا

١٥_ ايمان، خداوند متعال كى طرف سے گناہوں كى مغفرت اور برے اعمال كى پردہ پوشى كا راستہ ہموار كرتا ہے_

فامنّا ربّنا فاغفر لنا ذنوبنا و كفّر عنّا سيئاتنا ''فائ''كے ذريعے، جملہ ''امنّا''پر ''اغفر''كى تفريع سے ظاہر ہوتا ہے كہ صاحبان عقل، ايمان لانے كے بعد، اپنے آپ كو دعا اور مغفرت كى درخواست كے قابل سمجھتے ہيں اور اسكى قبوليت كى توقع ركھتے ہيں _

١٦_ صاحبان عقل كا بارگاہ خداوند متعال ميں اپنى تقصير اور گناہ كا اعتراف كرنا_ربّنا فاغفر لنا ذنوبنا و كفّر عنا سيئاتنا

١٧_ اہل عقل، مرتے دصم تك، نيك لوگوں كى رفاقت چاہتے ہيں _و توفّنا مع الابرار

''مع الابرار'، ''توفّنا''كے ''نا''كيلئے حال ہے_ يعنى ہميں اس حال ميں موت دے كہ جب ہم نيك لوگوں كے ہمراہ اور ہم قدم ہوں _

١٨_ اپنے ہم مذہب لوگوں كو دعا ميں شريك كرنا، آداب دعا ميں سے ہے_ربّنا اننّا سمعنا فامنّا ربّنا فاغفر لنا و كفّر عنا و توفّنا مع الابرار

١٩_ خداوند متعال كى طرف سے، مؤمنين كو دعا، طلب مغفرت، نيك لوگوں كى ہمراہى اور حسن عاقبت كى ترغيب و تشويق_ربّنا فاغفر لنا ذنوبنا و كفّر عنا سيئاتنا و توفّنا مع الابرار

مذكورہ خصوصيات كے ساتھ عقل مندوں كى مدح و ستائش كا مقصد يہ ہے كہ مؤمنين بھى مذكورہ صفات كے حصول كى دعا كريں _

٢٠_ خداوند متعال كى بارگاہ ميں ابرار كا بلند مقام و مرتبہ_و توفّنا مع الابرار

۳۲۱

٢١_ ابرار كى رفاقت ايك بلند مرتبہ و مقام ہے_و توفّنا مع الابرار

٢٢_ ابرار، اہل عقل مؤمنين سے زيادہ بلند مرتبہ و مقام ركھتے ہيں _لآيات لاولى الالباب فامنّا و توفّنا مع الابرار چونكہ با ايمان اہل عقل چاہتے ہيں كہ وہ ابرار كے مقام و مرتبے تك جاپہنچيں _

٢٣_ مؤمن اہل عقل كا، ابرار كے بلند و رفيع مقام و مرتبے تك پہنچنے سے اپنى ناتوانى كا اعتراف كرنا_

ربّنا فاغفر لنا و توفّنا مع الابرار يہ كہ اہل عقل نے ابرار كے مقام و مرتبے كى خواہش نہيں كى بلكہ ان كى رفاقت كى خواہش كى ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے كہ وہ اپنے آپ كو اس قسم كے بلند مقام تك پہنچنے سے عاجز جانتے ہيں _

٢٤_ موت كے بعد، مقامات و درجات ميں تفاوت_و توفّنا مع الابرار

٢٥_ ناپسنديدہ اعمال اور گناہ، ابرار كى رفاقت كے راستے ميں ركاوٹ ہيں _ربّنا فاغفر لنا ذنوبنا و كفر عنّا سيئاتنا و توفّنا مع الابرار مغفرت گناہ كى درخواست اور پھر ابرار كى رفاقت كا تقاضا مندرجہ بالامطلب پر دلالت كرتا ہے_

٢٦_ انسان كى موت، خداوند متعال كے ارادے و مشيت سے مربوط ہے_و توفّنا مع الابرار

آفرينش و خلقت: ٤

آنحضرت(ص) : آنحضرت(ص) كے فضائل ٢

استغفار: استغفار كا پيش خيمہ ١٢; استغفار كى تشويق ١٩; استغفار كى فضيلت ١١

اعتراف: كمزورى كا اعتراف ٢٣;گناہ كا اعتراف ١٦

اقدار: ٢١

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا ارادہ ٢٦; اللہ تعالى كى ربوبيت٤، ٦، ٧، ٨، ١٢، ١٣، ١٤ ; اللہ تعالى كى مشيت ٢٦; اللہ تعالى كى مغفرت ١٠

انبياء (ع) : انبياء (ع) كى دعوت٨

۳۲۲

انسان: انسان كى موت ٢٦

ايمان: ١ ايمان كاپيش خيمہ ٤، ٥; ايمان كى حقيقت ٧;ايمان كى دعوت ٣، ٥، ٦ ;ايمان كے اثرات ١٥;خدا پر ايمان ١، ٤، ٨

بخشش: ٩ ، ١٠،١٢، ١٤ بخشش كا پيش خيمہ١٥

تعقّل: آفرينش ميں تعقل ٤ ; تعقل كے اثرات ٤، ٥

جہالت: جہالت كے اثرات ٦

دعا: ٩ دعا كى تشويق ١٩; دُعا كى فضيلت١١ ; دعا كے آداب ١٣، ١٨

ذكر: ذكر خدا كے اثرات ٤

رشد: رشد كے موانع ٢٥

عاقبت: حسن عاقبت ١٩

عقلائ: عقلا ء كا اعتراف ١٦;عقلاء كا ا يمان ١، ٢ ;عقلا ء كى خواہشات ١٧;عقلاء كى دعا ٩

علم: علم كے اثرات ١٢

قرآن كريم: قرآن كے فضائل ٢

كفر: خداوند متعال كے بارے ميں كفر كرنا ٦

گناہ: ١٦ گناہ كى پردہ پوشى ٩، ١٠، ١٤، ١٥; گناہ كى مغفرت ٩، ١٠، ١٢، ١٤;گناہ كے اثرات ٢٥

مبلغين: مبلغين كے فضائل ٣

مغفرت: ٩، ١٠، ١٢، ١٤ مغفرت كا پيش خيمہ ١٥

موت: ٢٦ موت كے بعد كے درجات ٢٤

مؤمنين: عاقل مؤمنين ٢٢، ٢٣; مؤمنين كى تشويق ١٩; مؤمنين كے فضائل ٢٧

نيك لوگ: نيك لوگوں كى ہمراہى ٧، ١٩، ٢١، ٢٥; نيك لوگوں كے فضائل ٢٠، ٢٢، ٢٣

۳۲۳

آیت(۱۹۴)

( رَبَّنَا وَآتِنَا مَا وَعَدتَّنَا عَلَی رُسُلِكَ وَلاَ تُخْزِنَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِنَّكَ لاَ تُخْلِفُ الْمِيعَادَ )

پروردگار جو تونے اپنے رسولوں سے وعدہ كيا ہے اسے عطا فرما اور روز قيامت ہميں رسوا نہ كرنا كہ تو وعدہ كے خلاف نہيں كرتا _

١_ صاحبان عقل كا اپنے پروردگار سے وہ اجر و ثواب چاہناكہ جس كا خداوند متعال نے وعدہ كيا ہے_

لاولى الالباب ربّنا و اتنا ما وعدتنا على رسلك

٢_ خداوند متعال اہل عقل مؤمنين كو اجر و ثواب كى نويد سنا نے والا ہے_ربّنا و اتنا ما وعدتنا على رسلك

٣_ انبياء (ع) اہل عقل تك خداوند متعال كى نويد پہنچانے كا واسطہ ہيں _اتنا ما وعدتنا على رسلك

٤_ خداوند متعال كا اپنے وعدوں كى وفا كرنا، اسكى ربوبيت كا ايك جلوہ ہے_ربّنا و اتنا ما وعدتنا على رسلك

٥_ مؤمن صاحبان عقل كو خداوند متعال كى طرف سے اجر و ثواب كى نويد، ربوبيت الہى كا ايك پرتو ہے_

ربّنا و اتنا ما وعدتنا على رسلك

٦_ دعا اور مناجات ميں اہل عقل مؤمنين كا خداوند متعال كى ربوبيت كى طرف توجّہ اور شيفتگى كا اظہار كرنا_

ربّنا ما خلقت هذا باطلاً ربّنا و اتنا عقلاء كا لفظ ''ربنا'' كو تكرار كرنا ظاہر كرتا ہے كہ وہ خداوند متعال كى طرف خاص توجّہ ركھتے ہيں _

٧_ انسانوں كى تربيت كيلئے، بشارت و نويد سنانا، انبيائے الہى كا ايك طريقہ ہے_ما وعدتنا علي رسلك

٨_ صاحبان عقل كا توحيد ربوبى پر اعتقاد ركھنا_

۳۲۴

ربنا و اتنا ما وعدتنا على رسلك و لاتخزنا يوم القيامة چونكہ اہل عقل تمام اعمال(خلقت، ظالموں كو دوزخ ميں داخل كرنا، ارسال رسل اور انسانوں كو موت دينا وغيرہ ) كو خداوند متعال كى ربوبيت كا ايك پرتو جانتے ہيں _

٩_ صاحبان عقل كا; خداوند متعال ، تمام انبيائے كرام (ع) كى رسالت اور قيامت كے برپا ہونے پر ايمان ركھنا_

ربّنا و اتنا ما وعدتنا علي رسلك و لاتخزنا يوم القيامة

١٠_ خداوند متعال كى جانب سے، مؤمنين كو اس اجر و ثواب كے حصول كى دعا و درخواست كى ترغيب ، جس كا خود اس نے وعدہ كيا ہے_ربّنا و اتنا ما وعدتنا على رسلك

١١_ صاحب عقل مؤمنين كى سرافرازى اور دشمنان دين پر ان كى فتح و نصرت كے بارے ميں الہى بشارت_

ربّنا و اتنا ما وعدتنا على رسلك و لاتخزنا يوم القيامة ''يوم القيامة''،''لاتخزنا'' كيلئے ظرف ہے_ لہذا ''ماوعدتنا''سے مراد دنيوى بشارتيں اور خوشخبرياں ہيں اور ''لاتخزنا''كے قرينے سے ان كا روشن اور واضح مصداق دنيا ميں ذليل و خوار نہ ہونا ہے اور يہ بشارت اسى وقت پورى ہوگى جب مؤمنين دشمنان دين پر فتح و كاميابى حاصل كريں گے_

١٢_ صاحبان عقل، خداوند متعال سے دنيا و آخرت كى عزت و سرافرازى چاہتے ہيں _

ربّنا و اتنا ما وعدتنا على رسلك و لاتخزنا يوم القيامة

١٣_ قيامت كے دن، ذلت و خوارى سے بچنے كيلئے اہل عقل كا بارگاہ خداوند متعال ميں دعا و درخواست كرنا_

و لا تخزنا يوم القيامة

١٤_ صاحب عقل مؤمنين كا قيامت كے دن كى ذلت وخوارى سے ہراساں ہونا_و لاتخزنا يوم القيامة

١٥_ قيامت كے دن خداوند متعال كے سخت ترين عذاب ميں سے ايك ذلت و خوارى ہے_و لا تخزنا يوم القيامة

١٦_ قيامت كے دن عزت و ذلت فقط خداوند متعال كے اختيار ميں ہے_و لا تخزنا يوم القيامة

۳۲۵

١٧_ اہل عقل مؤمنين ميں خوف و رجا كا ايك ساتھ ہونا_ربّنا و اتنا ما وعدتنا على رسلك و لاتخزنا يوم القيامة

چونكہ وہ ايك طرف خداوند متعال كے وعدوں سے اميد لگائے ہوئے ہيں اور دوسرى جانب قيامت كے دن اپنے انجام سے ہراساں ہيں _

١٨_ انسان ميں خوف و رجا كے ايك ساتھ ہونے كى قدر و قيمت_اتنا ما وعدتنا علي رسلك و لاتخزنا يوم القيامة

١٩_ آخرت ميں ذلت و رسوائي سے نجات پانے اور الہى وعدوں كے پورا ہونے ميں دعا و مناجات كا كردار_

ربّنا و اتنا ما وعدتنا علي رسلك و لاتخزنا يوم القيامة اگر دعا، الہى وعدوں كے پورا ہونے ميں مؤثر نہ ہوتى تو خداوند متعال اسے عقل مند مؤمنين كى خصوصيت كے عنوان سے ذكر نہ فرماتا_

٢٠_ ايمان، خردمندوں كو دى گئي الہى بشارتوں كے پورا ہونے اور اخروى ذلت و رسوائي سے نجات پانے كا راستہ ہموار كرتا ہے_فامنا ربّنا ربّنا و اتنا ما وعدتنا على رسلك و لاتخزنا يوم القيامة '' اتنا'' كا جملہ''فامنّا ربّنا فاغفرلنا'' ميں ، ''اغفرلنا''پر عطف ہے _ اس سے پتہ چلتا ہے كہ صاحبان عقل اپنى دعا و مناجات كے پورا ہونے كو ربوبيت الہى كے ايمان پر مترتب سمجھتے ہيں _

٢١_ خداوند متعال ہرگز اپنے وعدوں كى خلاف ورزى نہيں كرتا_انّك لاتخلف الميعاد

٢٢_ قيامت كے دن ذليل و رسوا نہ ہونا، اہل عقل مؤمنين كيلئے قيمتى ترين بشارت الہى ہے_

اتنا ما وعدتنا فلاتخزنا انّك لاتخلف الميعاد جملہ ''ولاتخزنا''كے بعد جملہ ''انّك ...'' دلالت كرتا ہے كہ عدم ذلت و رسوائي اہل عقل مؤمنين كيلئے الہى وعدہ ہے _ لہذا''اتنا ما وعدتنا ''پر ''لاتخزنا''كا عطف، عام پر خاص كا عطف ہے اور معطوف (لاتخزنا) كى بہت زيادہ اہميت كو ظاہر كر رہا ہے_

آخرت: ١٢، ١٣، ١٤، ١٥، ١٦، ٢٠، ٢٢

اجر : ٢، ٣، ٥، ١٠

اقدار: ١٨

۳۲۶

اللہ تعالى: ٩ اللہ تعالى كا وعدہ ٢، ٤، ١٩، ٢٠، ٢١; اللہ تعالى كى جانب سے اجر ١، ٢، ٣ ; اللہ تعالى كى ربوبيت ٤، ٥، ٦

اميدواري: ١٧، ١٨

انبياء (ع) : ٩ انبياء (ع) كا نقش ٣; انبياء (ع) كى بشارت ٣ ، ٧

ايمان: ٨ انبياء (ع) پر ايمان ٩;ايمان كے اثرات ٢٠;خدا پر ايمان ٩;قيامت پر ايمان ٩

تربيت: تربيت كا طريقہ ٧

توحيد: توحيد ربوبى ٨

خوف: ١٧، ١٨ پسنديدہ خوف ١٤

دعا: ١، ١٢، ١٣ دعا كى تشويق ١٠; دعا كے اثرات ١٩

دنيا: ١٢

ذلت: اخروى ذلت ١٣، ١٤، ١٦، ٢٠، ٢٢ ;ذلت سے نجات كے اسباب ١٩، ٢٠;ذلت كا سرچشمہ ١٦ ;ذلت كے اسباب ١٥

رسوائي: اخروى رسوائي ٢٢

عذاب: اخروى عذاب ١٥

عزت: اخروى عزت كى درخواست ١٢، ١٦;دنيوى عزت كى درخواست ١٢;عزت كا سرچشمہ ١٦

عقلائ: ١٧ عقلا كا اجر ٢، ٣ ;عقلا كا ايمان ٨، ٩ ;عقلا كا خوف ١٤; عقلا كو بشارت ١١، ٢٠، ٢٢;عقلا كى دعا ١، ١٢، ١٣; عقلا كى فتح ١١;عقلاكے رجحانات٦

عہد: عہد كا پورا كرنا ٤

قيامت: ٩

مؤمنين: عاقل مؤمنين ٢، ٥، ٦، ٩، ١١، ١٤، ١٧، ٢٢ ; مؤمنين كا اجر ١٠;مؤمنين كى تشويق ١٠

نجات: ١٩، ٢٠ نجات كى درخواست ١٣

وعدہ: ٢، ٤، ١٩،٢٠ قدر و قيمت والا وعدہ ٢٢;وعدے كى خلاف ورزى ٢١

۳۲۷

آیت(۱۹۵)

( فَاسْتَجَابَ لَهُمْ رَبُّهُمْ أَنِّي لاَ أُضِيعُ عَمَلَ عَامِلٍ مِّنكُم مِّن ذَكَرٍ أَوْ أُنثَی بَعْضُكُم مِّن بَعْضٍ فَالَّذِينَ هَاجَرُواْ وَأُخْرِجُواْ مِن دِيَارِهِمْ وَأُوذُواْ فِي سَبِيلِي وَقَاتَلُواْ وَقُتِلُواْ لأُكَفِّرَنَّ عَنْهُمْ سَيِّئَاتِهِمْ وَلأُدْخِلَنَّهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الأَنْهَارُ ثَوَابًا مِّن عِندِ اللّهِ وَاللّهُ عِندَهُ حُسْنُ الثَّوَابِ ) پس خدانے ان كى دعا كوقبول كيا كہ ميں تم ميں سے كسى بھى عمل كرنے والے كے عمل كو ضائع نہيں كروں گا چا ہے وہ مرد ہو ياعورت _ تم ميں بعض بعض سے ہيں _ پس جن لوگوں نے ہجرت كى اور اپنے وطن سے نكالے گئے او رميرى راہ ميں ستائے گئے اورانھوں نے جہاد كيااورقتل ہوگئے توميں انكى برائيوں كى پردہ پوشى كروں گا او رانھيں ان جنتوں ميں داخل كروں گا جن كے نيچے نہريں جار ى ہوں گى _ يہ خداكى طرف سے ثواب ہے او راس كے پاس بہترين ثواب ہے _

١_ عاقل مؤمنين كى دعا كا خداوند متعال كى طرف سے جلد قبول كيا جانا_لاولى الالباب ...ربّنا ...فاستجاب لهم ربهم مندرجہ بالا مطلب اس بنا پر ہے كہ جب مفعول ''استجاب''تقدير ميں ہو يعنى''فاستجاب دعائهم'' اور ''فاستجاب'' ميں حرف ''فائ''اہل عقل كى دعا اور خداوند متعال كى طرف سے اسكے قبول ہونے ميں فاصلہ نہ ہونے پر

۳۲۸

دلالت كرتا ہے_

٢_ دعا كى استجابت، ربوبيت خداوند متعال كا ايك جلوہ ہے_فاستجاب لهم ربّهم

٣_ مؤمن صاحبان عقل كا پروردگار كے لطف و عنايت سے بہرہ مند ہونا_فاستجاب لهم ربهم مؤمن اہل عقل كى دعا كا جلدى قبول ہونا نيز ''ربّھم'' (ان كے پروردگار)ميں اضافہ تشريفيہ، ان پر خداوند متعال كے خاص لطف و عنايت كو ظاہر كرتا ہے_

٤_ اہل عقل مؤمن مغفرت الہى سے بہرہ مند ہيں _ربّنا فاغفر لنا فاستجاب لهم ربّهم

٥_ مؤمن اہل عقل كا ابرار كے ساتھ تادم مرگ ہمراہ و ہم قدم رہنا، خداوند متعال كى جانب سے ضمانت شدہ ہے_

و توفّنا مع الابرار فاستجاب لهم

٦_ صاحب عقل مؤمنين كو ديئے گئے الہى وعدوں كے پورا ہونے اورقيامت كے دن ذلت و رسوائي سے ان كى نجات كى ضمانت _ربّنا اتنا ما وعدتنا على رسلك و لاتخزنا يوم القيمة فاستجاب لهم ربّهم

٧_ خداوند متعال كبھى بھى مؤمن كے عمل كو ضائع نہيں كرتا اور وہ اسے اسكے اعمال كى جزا سے ضرور بہرہ مند كرے گا_انّى لا اُضيع عمل عامل منكم ''منكم''كے خطاب سے ظاہر ہوتا ہے كہ نيك اعمال انجام دينے والا اگر مؤمن ہو تو اس كا عمل ضائع نہيں ہوگا اور دنيا و آخرت ميں ثمربخش دے گا_

٨_ عمل كى جزا كا نظام اور نيك اعمال كے ضائع نہ ہونے كا قانون ،ربوبيت خداوند متعال كا ايك پرتو ہے_

فاستجاب لهم ربّهم انّى لااضيع عمل عامل منكم

٩_ خداوند متعال كى جانب سے دعا كى قبوليت ميں انسان كے اعمال كا كردار_فاستجاب لهم ربّهم انّى لااضيع عمل عامل منكم جملہ '' انّى لا اضيع '' عقلاء كى دعا كے قبول ہونے كے سبب كا بيان ہے_ يعنى عقلاء كى استجابت دعا كا سبب ان كے نيك عمل ہيں _

١٠_ خداوند متعال كى طرف سے اعمال كى قدروقيمت

۳۲۹

كى دقيق تعيين _انّى لااضيع عمل عامل منكم

١١_ الہى اجر و ثواب سے مؤمن كے بہرہ مند ہونے كى شرط اس كا عمل ہے_فامنا ربّنا و اتنا ما وعدتنا فاستجاب لهم ربّهم انّى لااُضيع عمل عامل منكم جملہ ''انّى لااضيع عمل عامل''درحقيقت، ايمان كے ثمر آور ہونے كى شرط كا بيان ہے_

١٢_ عمل كے مصاديق ميں سے ايك دعا ہے_ربّنا ربّنا ربّنا فاستجاب لهم ربّهم انّى لا اُضيع عمل عامل منكم

چونكہ خداوند متعال نے مؤمنين كى دعا كے بعد فرمايا ہے: ''لااضيع عمل عامل منكم''بنابرايں دعا عمل كے مصاديق ميں شمار كى گئي ہے اس لئے خداوند متعال نے فرمايا ہے ميں كسى كا عمل ضائع نہيں كرتا_

١٣_ دوسروں كے عمل كو ضائع كرنا ناروا ہے_ *انّى لااُضيع عمل عامل منكم چونكہ خداوند متعال نے يہاں نيك اعمال كے ضائع نہ كرنے كو پسنديدہ خصلت كے عنوان سے ذكر كيا ہے_

١٤_ خداوند متعال كے نزديك، اعمال كے نتائج سے بہرہ مند ہونے ميں عورت و مرد ميں كوئي فرق نہيں _

انّى لااضيع عمل عامل منكم من ذكر او انثي

١٥_ ايك جيسے كام كى اجرت ميں عورت و مرد كے درميان فرق كرنا ناروا ہے_*انّى لااضيع عمل عامل منكم من ذكر او انثى بعضكم من بعض

١٦_ تمام انسان، خواہ مرد ہوں يا عورت، حقيقت اور ماہيت ميں ايك ہيں _من ذكر او انثي بعضكم من بعض

اس نكتہ كى ياددہانى كہ تم سب انسان خواہ مرد ہو يا عورت ايك دوسرے سے ہو،ايك صنف كے دوسرى صنف پر فوقيت نہ ركھنے اور برابر ہونے كا بيان ہے_

١٧_ عورت اور مرد، ايك دوسرے سے خلق كئے گئے ہيں _من ذكر او انثي بعضكم من بعض

مذكورہ مطلب ميں ''من'' كو نشويہ اخذ كيا گيا ہے_

١٨_ نيك اعمال كے اجر و ثواب سے بہرہ مند ہونے ميں عورت و مرد كى برابرى كا فلسفہ، ان دونوں كا انسانى حقيقت و ماہيت ميں يكساں ہونا ہے_

۳۳۰

انّى لااضيع عمل عامل منكم من ذكر او انثي بعضكم من بعض

١٩_ ہجرت كرنے، گھروں سے نكالے جانے، راہ خدا ميں تكاليف و آزار سہنے ، جہاد كرنے اور شہادت پانے كا سب سے بڑا اجر الہي، گناہوں كى بخشش اور جنت ميں داخل ہونا ہے_فالذين هاجروا و اخرجوا من ديارهم و اوذوا فى سبيلى و قاتلوا و قتلوا لا كفرنّ عنهم سيّئاتهم و لادخلنّهم جنات ثواباً من عندالله

٢٠_ كفر و شرك سے ہجرت كرنے والوں كيلئے گناہوں كى مغفرت اور جنت ميں داخل كيا جانا، اجر الہى ہے_*

فالّذين هاجروا و اخرجوا من ديارهم لاكفرن عنهم سيّئاتهم و لادخلنّهم جنّات آيت مباركہ اخرجوا من ديارھم كے تسلسلكے قرينے سے كہہ سكتے ہيں كہ ہجرت سے مراد وہ ہجرت ہے جس كا نتيجہ وطن اور گھر سے نكالا جانا ہو اور يہ كفر و شرك كو ترك كرنے كى ہجرت ہے_

٢١_ راہ خدا ميں تكاليف برداشت كرنے والوں ، دربدر ہونے والوں ، ہجرت كرنے والوں اور مجاہدين و شہيدوں كے اجرو ثواب كى خدا كى طرف سے ضمانت _انّى لااضيع عمل عامل منكم فالّذين هاجروا و اخرجوا من ديارهم و اوذوا فى سبيلى و قاتلوا و قتلوا ''لاكفّرنّ'' اور ''لادخلنّ''ميں لام قصسم اور نون تاكيد، تاكيد اور اجر و ثواب كى ضمانت پر دلالت كرتے ہيں _

٢٢_ راہ خدا ميں تكاليف اٹھانے والا، دربدر ہونے والا مہاجر ، مجاہد اور جان نثار خرد مند ;مؤمن كا مصداق ہے_

لآيات لاولى الالباب فالّذين هاجروا و اخرجوا من ديارهم و قاتلوا و قتلوا اہل عقل كى دعا كى استجابت ان كے اعمال كى وجہ سے ہے '' انّى لااضيع '' اور ''فالّذين'' ، ''فائ'' كى وجہ سے ان اعمال كو بيان كر رہا ہے_

٢٣_ فقط خداوند متعال گناہوں كا بخشنے والا اور بندوں كو بہشت ميں داخل كرنے والا ہے_

لاكفّرنّ عنهم سيّئاتهم و لادخلنّهم جنات

٢٤_ صدر اسلام كے بعض مسلمانوں كا ہجرت كرنا، بے گھر ہونا اور راہ خدا ميں تكاليف و آزار اور شكنجے برداشت كرنا_

فالّذين ھاجروا و اخرجوا من ديارھم و اوذوا فى سبيلي

۳۳۱

جملہ ''فالذين ...''اگرچہ ايك كلى قاعدہ كو بيان كر رہا ہے ليكن فعل ''ھاجروا اور ...'' كے ماضى ہونے كے قرينے سے ہجرت ، دربدرى اور اذيت و آزار كے واقع ہونے كو بيان كررہا ہے_

٢٥_ صدر اسلام كے مسلمانوں كيلئے مكہ اور اطراف ميں ، دشوار حالات _فالّذين هاجروا و اخرجوا من ديارهم و اوذوا فى سبيلي چونكہ صدر اسلام ميں معمولاً ہجرت ، مكہ اور اسكے اردگرد كے مقامات سے كى جاتى تھي_ لہذا ''ديارھم''سے مراد مكہ و اطراف مكہ ہے_

٢٦_ دشمنوں كے مقابلے ميں صدراسلام كے مسلمانوں كا فداكارى و ايثار سے كام لينا اور شہادت كا استقبال كرنا_

فالّذين و قاتلوا و قتلوا

٢٧_ صدر اسلام ميں سرزمين مكہ اور اس علاقے كے مسلمانوں پر كفار كى حاكميت اور تسلط_فالّذين اخرجوا من ديارهم و اوذوا فى سبيلى و قتلوا

٢٨_ مشكلات و مصائب اور شكنجے برداشت كرنا اس وقت قابل قدر ہے كہ جب يہ سب كچھ راہ خدا ميں ہو_

و اوذوا فى سبيلي

٢٩_ بہشت ميں داخل ہونے كى شرط، گناہ سے پاك ہونا ہے_*لاكفرنّ عنهم سيّئاتهم و لادخلنّهم جنات

جملہ ''لادخلنّھم''پر جملہ ''لاكفّرنّ ...'' كا تقدم ہوسكتا ہے اس حقيقت كى طرف اشارہ ہو كہ گناہ سے پاك ہونا بہشت ميں داخل ہونے كا پيش خيمہ ہے_

٣٠_ بہشت ميں متعدد نہروں كا موجود ہونا_لادخلنّهم جنّات تجرى من تحتها الانهار

٣١_ جنت كے درختوں كے نيچے متعدد نہروں كا بہنا_و جنّات تجرى من تحتهاالانهار

بظاہر ''من تحتھا الانھار''سے مراد ''من تحت اشجارھا'' ہے يعنى جنت كے درختوں كے نيچے نہريں بہتى ہيں _

٣٢_ رنج و آزار برداشت كرنے والے مؤمنين كے گناہوں كى بخشش اور جنت كا وعدہ ديكر، خداوند متعال كا راہ ايمان ميں تكاليف و مصائب برداشت كرنے كى رغبت دلانا_فالّذين هاجروا لاكفرنّ عنهم سيّئاتهم و لادخلنّهم جنّات

٣٣_ اچھا اجر و ثواب فقط خداوند متعال كے پاس ہے_

۳۳۲

والله عنده حسن الثّواب تقديم ظرف ''عندہ''حصر پر دلالت كر رہا ہے_

٣٤_ الہى اجر و ثواب (مغفرت و بہشت) سے بہرہ مند ہونے كے ذريعہ مؤمنين كے اعمال كا ضائع نہ ہونا اور ان كا ثمر بخش ہونا_انّى لااضيع عمل عامل ثواباً من عندالله

٣٥_ بہشت اور گناہوں كى مغفرت خداوند متعال كا اچھا اجر ہے_لاكفّرنّ و لادخلنّهم ثواباً من عندالله والله عنده حسن الثواب

آفرينش: ١٧

اجر : ٧، ٨، ١٤، ١٨، ١٩، ٢٠، ٢١، ٣٤، ٣٥ اجر كے اسباب ١١

اجرت: ١٤

اذيت: ٢٢ اذيت برداشت كرنا ٣٢; اذيت برداشت كرنے كى قدر و قيمت ٢٨;اذيت كا اجر ١٩، ٢١ ; مسلمانوں كو اذيت ٢٤

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ٢٤، ٢٥، ٢٧

اللہ تعالى: اللہ تعالى كالطف ٣; اللہ تعالى كا وعدہ٦ ;اللہ تعالى كى جانب سے اجر٣٣; اللہ تعالى كى جانب سے حساب كتاب١٠; اللہ تعالى كى ربوبيت ٢، ٨; اللہ تعالى كى مغفرت ٤

امتيازى سلوك: اجرت ميں امتيازى سلوك١٥ ; ناپسنديدہ امتيازى سلوك ١٥

انسان: انسانوں كا برابر ہونا ١٦، ١٨

ايثار: ٢٦

بہشت: بہشت كا اجر ٣٤، ٣٥;بہشت كا وعدہ ٣٢; بہشت كى نہريں ٣٠، ٣١; بہشت كے درخت ٣١; بہشت كے موجبات١٩، ٢٠، ٢٣، ٢٩

جزا و سزا كا نظام : ٨

جلا وطنى : ٢٤ جلاوطنى كا اجر ١٩، ٢١

۳۳۳

جہاد: جہاد كا اجر ١٩

حقوق: ١٥، ١٨ حقوق كا ضائع كرنا ١٣

دشمن: ٢٦

دعا: اجابت دعا كا پيش خيمہ ٩; دعا كى اجابت ١، ٢ ; دعا كى حقيقت ١٢

ذلت: اخروى ذلت ٦;ذلت سے نجات ٦

راہ خدا: ٢٢، ٢٤، ٢٨

سختي: ٣٢

شرك: ٢٠

شكنجہ: ٢٤

شہادت: شہادت كا اجر ١٩

شہدائ: شہداء كا اجر ٢١;شہداء كے فضائل ٢٢

عورت: عورت كا عمل ١٤، ١٥، ١٨;عورت كى خلقت ١٧; عورت كى شخصيت ١٤، ١٦;عورت كے حقوق ١٥، ١٨

عقلائ: عقلاء كو بشارت ٦;عقلاء كى دعا ١;عقلاء كى مغفرت ٤;عقلاء كے فضائل ٣، ٥

عمل: ١٥ بقائے عمل ٣٤;عمل كا اجر ٧، ٨، ١٤، ١٨، ٣٤;عمل كا حساب ہونا ١٠;عمل كے اثرات ٩، ١١، ٣٤; ناپسنديدہ عمل ١٣

كفار: كفار مكہ ٢٧ كفر: ٢٠

گناہ: گناہ كى مغفرت ٢٣، ٣٢، ٣٥; گناہ كى مغفرت كا پيش خيمہ ٢٠; گناہ كى مغفرت كے اثرات ٢٩; گناہ كى مغفرت كے اسباب ١٩

مبارزت: دشمنوں كے خلاف مبارزت ٢٦

مجاہدين: مجاہدين كا اجر ٢١;مجاہدين كے فضائل ٢٢

مرد:

۳۳۴

مرد كى خلقت ١٧

مسلمان: صدر اسلام كے مسلمان ٢٤، ٢٥، ٢٦; مسلمانوں كا ايثار ٢٦;مسلمانوں كو شكنجے ٢٤ ; مسلمانوں كى شہادت طلبى ٢٦;مسلمانوں كى ہجرت ٢٤ ; مكہ كے مسلمان ٢٥، ٢٧

مغفرت : ٤، ١٩، ٢٠، ٢٩، ٣٢، ٣٥

مكہ: ٢٥، ٢٧

مؤمنين: عاقل مؤمنين ٣، ٤، ٥، ٦، ٢٢ ; مؤمنين كا اجر ٧، ١١ ; مؤمنين كا عمل٧، ٣٤;مؤمنين كى مغفرت ٢٢

مہاجرين: مہاجرين كا اجر ٢١;مہاجرين كے فضائل ٢٢

نيك لوگ: نيك لوگوں كى ہمراہى ٥

ہجرت: ٢٢، ٢٤ شرك سے ہجرت ٢٠ ; كفر سے ہجرت ٢٠;ہجرت كا اجر ١٩، ٢٠

آیت(۱۹۶)

( لاَ يَغُرَّنَّكَ تَقَلُّبُ الَّذِينَ كَفَرُواْ فِي الْبِلاَدِ )

خبردار تمھيں كفار كاشہر شہر چكر لگا نا دھوكہ ميں نہ ڈال دے _

١_ صدر اسلام كے كفار كى ظاہرى شان و شوكت اور دنيوى و سائل سے بہرہ مند ہونا_لايغرنك تقلب الّصذين كفروا فى البلاد

٢_ زمانہ بعثت كے كفار كا مختلف علاقوں اور شہروں ميں آنے جانے كى وجہ سے سياسى اثر و نفوذ اور بہت زيادہ تجارتى منافع سے بہرہ مند ہونا_لايغرنّك تقلّب الّذين كفروا فى البلاد

٣_ كفار كى ظاہرى شان و شوكت، طاقت اور مادى وسائل سے بہرہ مندى ، مسلمانوں كے فريب كھانے كا باعث_

لايغرنّك تقلّب الذين كفروا فى البلاد

٤_ الہى راہبروں حتى انبيائے كرام(ع) كا كفار كى اقتصادى طاقت اور ظاہرى شان و شوكت سے منفى اثر لينے كا خطرہ _

۳۳۵

لايغرنّك تقلّب الذين كفروا فى البلاد

٥_ صدر اسلام كے مسلمانوں كے حوصلوں پر، كفار كى ظاہرى شان و شوكت اور اقتصادى طاقت كے منفى اثر پڑنے كا خطرہ_لايغرنّك تقلّب الذين كفروا

٦_ مختلف علاقوں ميں كفار كے آنے جانے ، جدو جہد كرنے اور ان كى ظاہرى شان و شوكت سے، مسلمانوں كو فريب و دھوكہ نہيں كھانا چاہيئے اور نہ ہى لچك دار رويہ كا اظہار كرنا چاہيئے_لايغرنّك تقلّب الّذين كفروا فى البلاد

٧_ پيغمبراكرم(ص) كے زمانے كے كچھ حصے ميں مسلمانوں كا كفار كى نسبت ضعيف اور فقير ہونا_

لايغرنّك تقلّب الذين كفروا فى البلاد

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ٧

انبياء (ع) : ٤

حوصلہ پست كرنا: حوصلہ پست كرنے كا پيش خيمہ ٥

دنيا: ١، ٢، ٣

فريبكاري: فريبكارى كے اسباب ٣

قيادت: دينى قيادت ٤

كفار: صدر اسلام كے كفار ١، ٢ ;كفار كا خطرہ ٤;كفار كى طاقت ٣، ٤، ٥، ٦ ;كفار كے دنيوى وسائل ١، ٢، ٣

لغزش: ٤

مسلمان: صدر اسلام كے مسلمان ٧;مسلمانوں كو تنبيہ ٦

۳۳۶

آیت(۱۹۷)

( مَتَاعٌ قَلِيلٌ ثُمَّ مَأْوَاهُمْ جَهَنَّمُ وَبِئْسَ الْمِهَادُ )

يہ حقير سرمايہ او رسامان تعيش ہے ا س كے بعد انجام جہنم ہے اوروہ بدترين منزل ہے _

١_ مادى طاقت اور وسائل جس قدر زيادہ ہوں پھر بھى كم اور ناچيز ہيں _لايغرنك متاع قليل كفار كے مادى وسائل اس قدر تھے كہ جن سے دھوكہ كھانے كا خطرہ موجود تھا ليكن اسكے باجود خدا وند عالم انہيں قليل و ناچيز شمار كرتا ہے_

٢_ كفار كا مادى وسائل و طاقت سے بہرہ مند ہوناكم اورمحدود ہے_متاع قليل ثمّ ماواهم جهنّم

٣_ كفار كے مادى وسائل اور طاقت، ان كى حقانيت كى دليل نہيں بن سكتے_لايغرنّك تقلبّ الّذين كفروا فى البلاد _ متاع قليل ثم ماواهم جهنّم دنيا سے كفار كى بہرہ مندى كے قليل ہونے اور اسكے برے انجام كى صراحت اس مطلب كى طرف اشارہ ہے كہ ان كى ظاہرى شان و شوكت نہ تو تقرّب خداوند متعال كى وجہ سے ہے اور نہ ہى ان كى حقانيت كى دليل ہے_

٤_ مادى نعمتوں سے بہرہ مند اور طاقتور كفار كا ٹھكانہ جہنم ہے_ثُمّ ماواهم جهنم ''ماوي''كا معنى منزل و ٹھكانہ ہے (لسان العرب)

٥_ جہنم ايك بُرى منزل اورمنحوس قرار گاہ ہے_و بئس المهاد ''مہاد''كا معنى بستر استراحت ہے_ (لسان العرب)_

جہنم: ٤ جہنم كا منحوس ہونا ٥

دنيا: دنيوى طاقت ١، ٢ ; دنيوى وسائل ١، ٢، ٣

كفار: كفار كا انجام ٤;كفار كا باطل ہونا٣;كفار كا جہنم ميں ہونا ٤ ; كفار كى دنيوى طاقت ٢;كفار كے دنيوى وسائل ٢، ٣

۳۳۷

آیت(۱۹۸)

( لَكِنِ الَّذِينَ اتَّقَوْا رَبَّهُمْ لَهُمْ جَنَّاتٌ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا نُزُلاً مِّنْ عِندِ اللّهِ وَمَا عِندَ اللّهِ خَيْرٌ لِّلأَبْرَارِ ) ليكن جن لوگوں نے تقوي الہى اختيار كياان كے لئے وہ باغات ہيں جن كے نيچے نہريں جارى ہوں گى _ خداكى طرف سے يہ سامان ضيافت ہے او رجو كچھ اس كے پاس ہے سب نيك افراد كے لئے خيرہى خير ہے _

١_ جنت كى ابدى نعمت كے مقابلے ميں دنيا ميں كفار كى محدود طاقت اور بہرہ مندى كا بے قيمت ہونا_

متاع قليل ثم ماوهم جهنمّ لكن الّذين اتّقوا ربهم لهم جنّات خالدين فيها

٢_ پرہيزگار لوگ ہميشہ جنت ميں رہيں گے اور اسكى نعمتوں سے بہرہ مند ہوتے رہيں گے_

لكن الّذين اتّقوا ربّهم لهم جنّات خالدين فيها

٣_ تقوي اور پرہيزگارى كے ساتھ، مادى وسائل اور مال و ثروت كے حصول كيلئے كوشش كرنا، اخروى سعادت كيلئے ضرر رساں نہيں ہے_

لايغرّنك تقلّب الذين كفروا فى البلاد لكن الّذين اتقوا ''لكن''ايك توہم كے دور كرنے كيلئے ہے جو گذشتہ آيات سے ذہن ميں پيدا ہوتا ہے، وہ يہ كہ مادى وسائل كے حصول كيلئے كفاركى جدوجہد ان كے جہنمى ہونے كى موجب بنى ہے_ كلمہ ''لكن''اس خيال كو ختم كر كے واضح كر رہا ہے كہ تقوي و پرہيزگارى كى صورت ميں مال و ثروت كا حصول انسانى سعادت كيلئے مضر نہيں _

٤_ ربوبيت الہى كى طرف توجہ، تقوي و پرہيزگارى كى طرف رجحان كا راستہ ہموار كرتى ہے_لكن الذين اتّقوا ربّهم

۳۳۸

٥_ كفار كى ظاہرى شان و شوكت اور اقتصادى قدرت پر فريفتہ نہ ہونا، تقوي اختيار كرنے كے مصاديق ميں سے ہے_*

لايغرنّك تقلّب الّذين كفروا لكن الّذين اتقوا ربّهم فريفتہ ہونے كى ممانعت اور پھر اہل تقوي كو بہشت كى بشارت، ہوسكتا ہے مندرجہ بالا مطلب كى طرف اشارہ ہو_

٦_ ہجرت كرنا، بے وطنى برداشت كرنا، راہ خدا ميں تكاليف اٹھانا، جہاد اور شہادت تقوي كى علامتيں ہيں _

فالّذين هاجروا و اخرجوا لكن الّذين اتقوا ربّهم ''الذين اتّقوا''سے مراد ياتو وہى لوگ ہيں جن كى آيت ١٩٥ ميں توصيف كى گئي ہے يا پھروہ، تقوي اختيار كرنے والوں كے مطلوبہ مصاديق ميں سے ہيں _

٧_ ابدى جنت كى جانب توجہ، تقوي كى طرف رجحان اور ناچيز دنيوى فوائد پر فريفتہ نہ ہونے كا موجب بنتى ہے_

متاع قليل لكن الّذين اتقوا ربّهم لهم جنات خالدين فيها

٨_ بہشت ميں متعدد باغات اور نہروں كا موجود ہونا_لهم جنّات تجرى من تحتها الانهار

٩_ جنت كے باغات كے نيچے متعدد نہروں كا بہنا_جنات تجرى من تحتها الانهار

١٠_ تقوي ، بہشت اور اس ميں موجود نعمتوں سے بہرہ مند ہونے كا راستہ ہموار كرتا ہے_

لكن الّذين اتّقوا ربّهم لهم جنّات تجرى من تحتها الانهار خالدين فيها

١١_ بہتى نہروں كے ساتھ دائمى بہشت كا پرہيزگاروں كى پذيرائي كيلئے آمادہ ہونا_لهم جنات تجرى من تحتها الانهار نزلا من عندالله

١٢_ بہشت اور اس ميں دائمى قيا م كى بشارت، پرہيزگاروں اور متقين كيلئے ضيافت الہى كا صرف ايك حصہ ہے_

نزلا من عندالله كلمہ ''نزل'' ان چيزوں كو كہتے ہيں جو مہمانوں كى آمد كے آغاز پر ان كى پذيرائي كيلئے پيش كى جاتى ہيں _

١٣_ نيكى تقوي اپنانے ميں ہے اور اہل تقوي نيك لوگ ہيں _لكن الّذين اتّقوا ربّهم و ما عندالله خير للابرار

مندرجہ بالا مطلب اس بنا پر اخذ كيا گيا ہے كہ ''الابرار ''ميں ''ال'' عہد ذكرى اور ''الّذين

۳۳۹

اتقوا''كى طرف اشارہ ہو يعنى ''ماعندالله خير للّذين ا تقوا''بنابرايں تقوي اختيار كرنے والوں كو ''ابرار''كے نام سے ياد كرنا مندرجہ بالا مطلبكى طرف اشارہ ہے_

١٤_ بہترين اجر الہي، ابرار اور نيك افراد كيلئے مخصوص ہے_و ما عندالله خير للابرار يہ مطلباس بنا پر اخذ كيا گيا ہے كہ ''للابرار'' '' ما موصولہ''كيلئے خبر دوم ہو نہ كہ '' خير'' كے متعلق _

١٥_ ابرار كے اجر و ثواب كا، بہت عظيم، ناقابل وصف اور بہشت اور اسكى نعمتوں سے برتر ہونا_

و ما عندالله خير للابرار ہوسكتا ہے ''ماعندالله ''سے مراد، بہشت اور اسكى نعمتوں كے علاوہ اور كوئي اجر و ثواب ہو اور اس كو مبہم انداز ميں بيان كرنا، اسكى عظمت اور ناقابل وصف ہونے كو ظاہر كرتا ہے_

١٦_ ابرار اور نيك لوگوں كا اصلى و برتر اجر و ثواب خداوند متعال كے پاس ہے_و نزلا من عندالله و ما عندالله خير للابرار

١٧_ ابرار متقين سے زيادہ بلند مقام و مرتبے اور منزلت كے حامل ہيں_ و لكن الّذين اتّقوا ربّهم لهم جنّات نزلا من عندالله و ما عندالله خير للابرار اجر و ثواب كى تعبير ميں تفاوت (متقين كيلئے ''نزلاً''اور ابرار كيلئے ''ماعندالله '') اس بات پر شاہد ہے كہ ابرار كا مقام و مرتبہ، متقين كے مقام و منزلت كے علاوہ اورا س سے بلند تر ہے_

١٨_ تقوا و نيكوكارى كا قابل قدر ہونا اور متقين و نيكوكاروں كا بلند و بالا مقام _لكن الذين اتقوا ربهم و ما عند الله خير للابرار

١٩_ مؤمن كى موت اس وجہ سے اس كيلئے خير ہے كيونكہ يہ اس كے بہشت تك پہنچنے كا راستہ ہے _

و ما عندالله خير للابرار امام باقر(ع) فرماتے ہيں :الموت خير للمؤمن لانّ الله يقول ''و ما عندالله خير للابرار'' (١) موت مؤمن كيلئے خير ہے كيونكہ اللہ تعالى فرماتا ہے: جو اللہ تعالى كے پاس ہے وہ ابرار كيلئے خير ہے_

اجر : ١٤، ١٥، ١٦

اذيت: ٦

اقدار: منفى اقدار١

____________________

١)تفسير عياشى ج١ ص٢١٢ ح١٧٨ تفسير برہان ج١ ص٣٣٣ ح١١

۳۴۰