تفسير راہنما جلد ۳

 تفسير راہنما0%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 797

 تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 797
مشاہدے: 139177
ڈاؤنلوڈ: 3436


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 797 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 139177 / ڈاؤنلوڈ: 3436
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 3

مؤلف:
اردو

آیت( ۳۵)

( وَإِنْ خِفْتُمْ شِقَاقَ بَيْنِهِمَا فَابْعَثُواْ حَكَمًا مِّنْ أَهْلِهِ وَحَكَمًا مِّنْ أَهْلِهَا إِن يُرِيدَا إِصْلاَحًا يُوَفِّقِ اللّهُ بَيْنَهُمَا إِنَّ اللّهَ كَانَ عَلِيمًا خَبِيرًا )

اوراگر دونوں كے در ميان اختلاف كا انديشہ ہے تو ايك حصكصم مرد كى طرف سے اور ايك عورت والوں ميں سے بھيجو پھروہ دونوں اصلاح چاہيں گے تو خدا ان كے در ميان ہم آہنگى پيدا كردے گا بيشك الله عليم بھى ہے اورخبير بھى _

١_ مياں بيوى كے درميان ناچاقى اور ناسازگارى كى علامتيں ظاہر ہونے كى صورت ميں ثالثى كيلئے فيصلہ كرنے والوں كاتقرر ضرورى ہے_و ان خفتم شقاق بينهما فصابْعصثُوا حكماً ''شقاق'' كا معنى دشمنى اور اختلاف ہے_ مذكورہ بالا مطلبكى تائيد امام باقر(ع) كے اس فرمان سے ہوتى ہے :و اذا نشز الرجل مع نشوز المراة فهو الشقاق _(١) جب مرد اور عورت دونوں ايك دوسرے سے نفرت كرنے لگيں تو يہ شقاق ہے_

٢_ مياں بيوى كے درميان ناچاقى كو روكنے، گھريلو ماحول كو سالم ركھنے اور اسكى حفاظت كرنے كيلئے كوشش كرنا ضرورى ہے_و ان خفتم شقاق بينهما فابعثواحكماً من اهله و حكماً من اهلها

٣_ مياں بيوى كے گھريلو اختلافات كے سلسلے ميں ، معاشرے كے ہر فرد كا ذمہ دار اور جوابدہ ہونا_

و ان خفتم شقاق فابعثوا بظاہر جملہ ''فابعثوا''كے مخاطبين تمام مسلمان ہيں _

٤_ مياں بيوى كے اختلافات كو حل كرنے كيلئے ان دونوں كے خاندانوں سے دو منصف افراد منتخب كر كے بھيجنا ضرورى ہے_

____________________

١)تفسير عياشى ج١ ص٢٤٠ ح١٢٢، تفسير برھان ج١ ص٣٦٨ ح٧.

۴۸۱

و ان خفتم شقاق بينهما فابعثوا حكماً من اهله و حكماً من اهلها

٥_ مياں بيوى كے اختلاف كو حل كرنے اور ان كى گھر يلو زندگى كى سلامتى پر نظارت كرنے ميں ، مياں بيوى كے رشتہ داروں كى ذمہ دارى زيادہ ہے_فابعثوا حكماً من اهله و حكماً من اهلها

٦_ مياں بيوى كيلئے ضرورى ہے كہ وہ اپنے درميان اختلافات كے حل كيلئے آنے والے ثالث افراد كے فيصلے اور رائے كى اطاعت كريں _و ان خفتم شقاق بينهما فابعثوا حكماً من اهله و حكماً من اهلها

اگر ثالث افراد كے حكم كى پيروى ضرورى نہ ہوتى تو ان پر اختلافات كے حل كى ذمہ دارى ڈالنا بے فائدہ ہوتا_ اسكے علاوہ كلمہ ''حصكصمْ''بمعنى حكمكا انتخاب اطاعت كے ضرورى ہونے كو ظاہر كرتا ہے_

٧_ فيصلہ كرنے والے منصف افراد كو مياں بيوى ميں جدائي يا صلح كا حكم كرنے يا ان دونوں ميں سے كسى ايك پر شروط و قيود لگانے كا اختيار حاصل ہے_و ان خفتم شقاق بينهما فابعثوا حكماً من اهله و حكماً من اهلها

كلمہ ''حكمْ''سے ظاہر ہوتا ہے كہ ثالثى كرنے والے افراد ہر اس بنياد پر فيصلہ كرسكتے ہيں جو مياں بيوى كى مصلحت ميں ہو_

٨_ اگر فيصلہ كرنے والے منصف مياں بيوى كے درميان اصلاح كرنا چاہيں تو يہ ان دونوں ميں موافقت كا باعث بنتا ہے_ان يريدا اصلاحاً يوّفق الله بينهما يہ اس بنا پر ہے كہ جب ''يريدا''كے فاعل سے مراد حكمين ہوں _ اور ''بينھما''كى ضمير مياں بيوى كى طرف پلٹ رہى ہو_

٩_ مياں بيوى كے درميان صلح و موافقت برقرار ہونے كے سلسلے ميں ارادہ الہى ميں ، فيصلہ كرنے والوں كى اصلاح طلبى كا كردار_ان يريدا اصلاحاً يوفّق الله بينهما

١٠_ مياں بيوى كى طرف سے اصلاح كى نيت، ان كے اختلافات كو حل كرنے ميں فيصلہ كرنے والے افراد كى كاميابى كا باعث بنتى ہے_و ان خفتم شقاق بينهما ان يريدا اصلاحاً يوفّق الله بينهما يہ اس بنا پر ہے كہ جب ''يريدا''كى ضمير، مياں بيوى كى طرف اور ''بينھما''كى ضمير حكمين كى طرف پلٹ رہى ہو_

١١_ مياں بيوى كے درميان ناچاقى ختم ہونے ميں توفيق الہى خود ان دونوں كى طرف سے اصلاح كى نيت اور قصد سے مربوط ہے_

۴۸۲

ان يريدا اصلاحاً يوفّق الله بينهما يہ اس بنا پر ہے كہ جب ''يريدا''ميں فاعل مياں بيوى ہوں اور ''ھما'' كى ضمير بھى انہى كى طرف پلٹ رہى ہو_

١٢_ مياں بيوى ميں صلح اور موافقت، توفيق الہى سے مربوط ہے_ان يريدا اصلاحاً يوفّق الله بينهما

١٣_ ايك دوسرے كے ساتھ موافقت آميز زندگى گذارنے كيلئے توفيق الہى سے بہرہ مند ہونے كى شرط يہ ہے كہ مياں بيوى بھى اپنے طور طريقوں كى اصلاح كى نيت ركھتے ہوں _*ان يريدا اصلاحاً يوفّق الله بينهما

١٤_ فيصلہ كرنے والوں كو،مياں بيوى كے درميان اصلاح كا ارادہ اور قصد كرنے كى ترغيب دلانا_ان يريدا اصلاحاً يوفق الله بينهما

١٥_ توفيق الہى كے حصول ميں نيك نيتى كا كردار_ان يريدا اصلاحاً يوفّق الله بينهما

١٦_ خداوند متعال '' عليم '' (بہت جاننے والا) اور ''خبير''(بہت زيادہ آگاہ) ہے_ان الله كان عليماً خبيراً

١٧_ مياں بيوى كے تعلقات اور ان كى گھريلو زندگى سے متعلق قوانين كا منبع، خداوند متعال كا كامل علم اور دقيق آگاہى ہے_الرجال قوّامون و ان خفتم ان ا لله كان عليماً خبيراً

١٨_ خداوند متعال كا انسانوں كى اندرونى خواہشات اور نيّات سے مكمل طور پر آگاہ ہونا_ان يريدا اصلاحاً ان الله كان عليماً خبيراً

١٩_ مياں بيوى كى جُدائي يا صُلح كے بارے ميں منتخب شدہ منصفوں كا حكم اس وقت نافذ ہے جب مياں بيوى كى طرف سے انہيں ، فيصلہ كرنے كا اختيار ديا گيا ہو_فابعثوا حكماً من اهله و حكماً من اهلها

امام صادق(ع) نے مذكورہ بالا آيت كے بارے ميں پوچھے گئے سوال كے جواب ميں فرمايا :ليس للحكمين ان يفرّقا حتي ان يستأمرا الرجل والمرا ة و يشترطا عليهما: ان شئنا جمعنا و ان شئنا فرّقنا (١) منصفوں كو يہ حق حاصل نہيں كہ وہ مياں بيوى كے درميان جدائي ڈاليں يہاں تك كہ ان دونوں سے اجازت لے ليں اور ان پر يہ شرط لگائيں كہ اگر ہم چاہيں گے تو تمہيں اكٹھا كرديں گے اور چاہيں گے تو تمہارے درميان جدائي ڈال ديں گے_

___________________

١)كافى ج٦ ص١٤٦ ح٢ نورالثقلين ج١ ص٤٧٨ ح٢٣٣ تفسير برھان ج١ ص٣٦٧ ح١ تفسير عياشى ج١ ص٢٤١ ح١٢٦.

۴۸۳

٢٠_ مياں بيوى كى جدائي كے بارے ميں منتخب شدہ دو منصف افراد كا حكم اس وقت نافذ ہے جب دونوں اس حكم پر متفق ہوں _فابعثوا حكماً من اهله و حكماً من اهلها امام صادق(ع) نے مياں بيوى كى جدائي سے متعلق حكمين ميں سے ايك كے حكم كے نفوذ كے بارے ميں فرمايا:لايكون تفريق حتي يجتمعا جميعاً على التفريق فاذا اجتمعا على التفريق جاز تفريقهما _(١) اس وقت تك مياں بيوى كے درميان جدائي نہيں ہوگى جب تك دونوں منصف جدائي پر متفق نہ ہوں اگر متفق ہوجائيں تو جدائي ہوجائے گي_

٢١_ حاكم كا فرض ہے كہ وہ مياں بيوى كے اختلاف كو حل كرنے كيلئے دو منصف افراد كا انتخاب كرے_

فابعثوا حكماً آئمہ معصومين(ع) سے آيت كے مخاطب كے تعيّن كے متعلق منقول ہے : ھو السلطان الّذى يترافعان اليہ_(٢) اس سے مراد وہ حاكم ہے جس كى طرف جھگڑے كے حل كيلئے رجوع كريں _

٢٢_ معاشرے كے تمام اختلافى مسائل كے حل كيلئے منصف كے انتخاب كا جواز_فابعثوا حكماً من اهله

امام باقر (ع) نے خوارج كے اس اعتراض كے جواب ميں كہ جو انھوں نے امير المؤمنين (ع) كى جانب سے حكميت كے قبول كرنے كے بارے ميں كيا اور نصب حكم كے جواز پر دليل كے طور پر فرمايا :حكم الله تعالى فى شريعة نبيّه رجلين من خلقه فقال جل اسمه : فابعثوا حكماً من اهله و حكماً من اهلها .(٣) اللہ نے اپنے نبى كى شريعت ميں اپنى مخلوق ميں سے دو مردوں كو حكم بنايا ہے _ چنانچہ فرماتا ہے: ''فابعثوا حكماً من اهله و حكماً من اهلها ''

اختلاف: حكميت ميں اختلاف ٤، ٦، ١٠;اختلاف كے حل كے اسباب ٢٢ اسماء و صفات: خبير، ١٦، عليم، ١٦

صلاح: اصلاح ذات البين ٣، ٤، ٦، ٧، ٨، ٩، ١٠، ١١،١٢، ١٤، ١٩، ٢٠، ٢١;اصلاح كا پيش خيمہ١١;اصلاح كى تشويق ١٤

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا ارادہ ٩; اللہ تعالى كا علم ١٧; اللہ تعالى كا علم غيب ١٨;اللہ تعالى كى توفيق ١١، ١٢، ١٣، ١٥

خانوادہ: خانوادگى روابط١٧; خانوادہ كى اہميت ٢، ٣ ;خانوادہ كے احكام ٢، ٤، ٥، ٦، ٧، ٨، ٩، ١٧;خانوادہ كے اختلاف كا حل ١، ٣، ٤، ٥، ٦، ٧، ١٠، ١٣، ١٩ ،٢٠،٢١; خانوادہ ميں اختلاف ٨، ٩ ; خانوادہ ميں اصلاح ٥، ٨،

_________________

١)كافى ج٦ ص١٤٧ ح٤ نورالثقلين ج١ ص٤٧٨ ح٢٣٥ ٢)تفسير تبيان ج٣ ص١٩٢ مجمع البيان ج٣ ص٧٠.

٣)احتجاج طبرسى ج٢ ص٥٨، نورالثقلين ج١ ص٤٧٩ ح٢٣٩.

۴۸۴

٩، ١٢، ١٣، ١٤ ;خانوادہ ميں حكميت ١ ;خانوادہ ميں ناسازگارى ٢

راہبر : رہبر كى ذمہ دارى ٢١

روايت: ١٩، ٢٠، ١٢، ٢٢

عزيزو اقارب: عزيز و اقارب كى ذمہ داري٥

قاضى تحكيم(ثالث): ٤، ٦، ٨، ٩، ١٠، ١٤ قاضى تحكيم كا حكم ١٩، ٢٠;قاضى تحكيم كا كردار ٢١، ٢٢;قاضى تحكيم كے اختيارات ٧، ١٩

معاشرہ : معاشرے كى ذمہ دارى ٣

نيت: نيت كا علم ١٨;نيت كا كردار ١٥

آیت( ۳۶)

( وَاعْبُدُواْ اللّهَ وَلاَ تُشْرِكُواْ بِهِ شَيْئًا وَبِالْوَالِدَيْنِ إِحْسَانًا وَبِذِي الْقُرْبَی وَالْيَتَامَی وَالْمَسَاكِينِ وَالْجَارِ ذِي الْقُرْبَی وَالْجَارِ الْجُنُبِ وَالصَّاحِبِ بِالجَنبِ وَابْنِ السَّبِيلِ وَمَا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُمْ إِنَّ ا للّهَ لاَ يُحِبُّ مَن كَانَ مُخْتَالاً فَخُورًا )

اور الله كى عبادت كرو او ركسى شے كو اس كاشريك نہ بناؤاور والدين كے ساتھ نيك برتاؤ كرو اورقرابتداروں كے ساتھ اور يتيموں ،مسكينوں ،قريب كے ہمسايہ ،دور كے ہمسايہ ، پہلونشين، مسافر غربت زدہ ، غلام و كنيز سب كے ساتھ نيك برتاؤ كرو كہ الله مغرور او رمتكبر لوگوں كوپسند نہيں كرتا _

١_ خداوند متعال كى عبادت كرنے اور ہر قسم كے شرك سے دور رہنا ضرورى ہے_و اعبدوا الله و لاتشركوا به شيئاً

٢_ خداوند متعال كى عبادت كاخالصانہ اور ہر قسم كے

۴۸۵

شرك كى آلودگى سے پاك ہونا ضرورى ہے_و اعبدوا الله و لاتشركوا به شيئاً

٣_ گھريلو زندگى ميں الہى احكام و قوانين كو برقرار كرنے اور مياں بيوى كے ناچاقى سے دور رہنے سے، عبادت خداوند متعال كا راستہ ہموار ہوتا ہے* _الرّجال قوامون و ان خفتم و اعبدوا الله

گھريلوزندگى سے متعلق احكام بيان كرنے كے بعد خداوند متعال كى عبادت و پرستش كا حكم، اس بات كى طرف اشارہ ہے كہ خداوند متعال كى خالصانہ عبادت، گھريلو تعلقات كے صحيح طور پر منظم ہونے كے بعد ہى امكان پذير ہے_

٤_ گھريلو زندگى اور مياں بيوى كے تعلقات سے متعلق الہى قوانين پر عمل كرنا،عبادت خداوند متعال ہے_*

الرّجال قوّامون فان اطعنكم فلاتبغوا و ان خفتم و اعبدوا الله گذشتہ آيات اور مذكورہ آيت ميں ارتباط كے مطابق كہا جاسكتا ہے كہ عبادت كے مصاديق ميں سے ايك، ان قوانين پر عمل كرنا ہے جو گذشتہ آيات ميں بيان ہوئے ہيں _

٥_ خداوند متعال كى خالصانہ عبادت اور ہر قسم كے شرك سے اجتناب كرنے سے ازدواجى زندگى كو ہرقسم كى ناچاقى سے دور ركھا جاسكتا ہے_*و ان خفتم شقاق بينهما و اعبدوا الله

آيات كے درميان ارتباط برقرار كرنے سے يہ احتمال ديا جاسكتا ہے كہ مذكورہ آيت درحقيقت ايك راہ حل بيان كررہى ہے كہ جس سے مياں بيوى كے درميان ناچاقى كو روكا جاسكتا ہے_

٦_ اولاد كيلئے ضرورى ہے كہ وہ اپنے ماں باپ كے ساتھ نيكى كريں _و بالوالدين احساناً

٧_ ماں باپ كے ساتھ نيك سلوك كرنا خاص مقام و مرتبہ ركھتا ہے_و اعبدوا الله و لاتشركوا به شيئاً و بالوالدين احساناً

عبادت خدا كے فرمان كے بعد نيكى كا حكم، ظاہر كرتا ہے كہ خداوند متعال كى بارگاہ ميں ماں باپ كے ساتھ نيكى كرنے كى كتنى اہميت ہے_

٨_ رشتہ داروں ، يتيموں اور درماندہ افراد كے ساتھ نيكى كرنا ضرورى ہے _و بالوالدين احساناً و بذى القربي واليتامي والمساكين

٩_ ماں باپ كے ساتھ نيكى رشتہ داروں كے ساتھ نيكى سے ترجيح ركھتى ہے _

۴۸۶

و بالوالدين احساناً و بذى القربي

١٠_ رشتہ داروں كے ساتھ نيكى دوسروں كے ساتھ نيكى كرنے سے ترجيح ركھتى ہے_

و بذى القربي و اليتامي و ما ملكت ايمانكم

١١_ دور و نزديك كے ہمسايوں ، دوستوں اور ساتھيوں كے ساتھ نيكى كرنا ضرورى ہے_

احساناً والجار ذى القربي والْجار الْجُنُب والصاحب بالجنب مذكورہ بالا مطلبميں ہمسائے كى دورى و نزديكي، اسكے گھر كى دورى و نزديكى كے لحاظ سے ہے_ ياد ر ہے كہ ''جنب''كا معنى پہلو ہے اور اس سے نزديكى ساتھى اور دوست مراد ہيں _

١٢_ ہم مذہب اور غيرہم مذہب پڑوسيوں كے ساتھ نيكى كرنا ضرورى ہے_*والجار ذى القربي والجار الجنب

بعض كى رائے ہے كہ ہمسائے كا نزديك ہونا جو كہ ''جار ذى القربي''سے ماخوذ ہے اور اس كا دور ہونا جو ''الجار الجنب''سے ليا گيا ہے، دونوں دين اور مذہب كے لحاظ سے ہے _

١٣_ دوسرے عام ہمسايوں كى نسبت رشتہ دار ہمسايوں سے نيكى كرنا اولويت ركھتا ہے_والجار ذى القربي والجار الجنب بعض نے كلمہ ''ذى القربي'' كو رشتہ دار كے معنى ميں اور ''والجنب'' كو قرينہ مقابل سے، غيررشتہ دار كے معنى ميں ليا ہے_

١٤_ ما تحت لوگوں ، كنيزوں ، غلاموں اور درماندہ افرادكے ساتھنيكى كرنا ضرورى ہے_احساناً و ابن السبيل و ما ملكت ايمانكم ابن سبيل (راستے كا بيٹا) اصطلاح ميں اس مسافر كو كہتے ہيں جو اپنا زاد و توشہ ہاتھ سے كھو بيٹھا ہو اور مجبور ہوگيا ہو_

١٥_ ايتام كے ساتھ نيكى كرنااور ماں باپ كے بعد انہيں اوليت دينا ضرورى ہے_و بالوالدين احساناً و بذى القربي واليتامي

١٦_ خداوند متعال، اكڑنے اور فخر كرنے والوں كو دوست نہيں ركھتا_ان الله لا يحبّ من كان مختالاً فخوراً

''مختال''مادہ ''خيال''سے ہے اور اس شخص كو كہا جاتا ہے جو اپنے خيالات و اوھام كى بنياد پر اپنے آپ كو ايك بڑى شخصيت سمجھتا ہے اور كبرو غرور ميں مبتلا ہوجاتا ہے_اور ''فخور'' اسے كہتے ہيں جو اپنے اوپر زيادہ گھمنڈ كرتا ہے_

۴۸۷

١٧_ اكڑفوں اور فخر و غرور كا ناپسنديدہ خصائل ميں سے ہونا_ان الله لايحبّ من كان مختالاً فخوراً

١٨_ خداوند متعال ان لوگوں كو دوست نہيں ركھتا جو اپنے دوستوں ، رشتہ داروں اور ہمسايوں سے تكبر و غرور كے ساتھ ملتے ہيں _و بالوالدين احساناً انّ الله لايحبّ من كان مختالاً فخوراً

١٩_ اپنے ماں ، باپ، رشتہ داروں ، ہمسايوں اور ماتحتوں كے ساتھ نيكى كرنے كے ذريعے محبت الہى كے حصول كا راستہ ہموار ہوتا ہے_و بالوالدين احساناً انّ الله لايحبّ من كان مختالاً فخوراً ''مختالاً فخوراً'' كے مورد نظر مصاديق ميں سے ايك، ماں باپ وغيرہ كے ساتھ نيكى نہ كرنا ہے_پس نيكى نہ كرنا محبت الہى سے محروميت اور نيكى كرنا محبت الہى كا سبب ہے_

٢٠_ يتيموں ، ضرورت مندوں اور درماندہ افرادسے نيكى كرنا، محبت الہى كے حصول كا راستہ ہموار كرتا ہے_

واليتامي والمساكين وابن السبيل ان الله لايحبّ من كان مختالاً فخوراً

٢١_ تكبر و غرور ; عبادت، بندگي خدا اور دوسروں كے ساتھ نيكى كرنے سے مانع ہے_

و اعبدوا الله و بالوالدين احساناً انّ الله لايحبّ من كان مختالاً فخوراً

٢٢_ دوسروں سے نيكي، خداوند متعال كى اطاعت كى خاطر ہو نہ كہ تكبر و فخر كى خاطر_و بالوالدين احساناً انّ الله لايحبّ من كان مختالاً فخوراً جملہ ''ان الله ...'' ہوسكتا ہے عبادت اور نيكى كرنے والوں كيلئے ايك تنبيہ ہو كہ مبادا اپنى عبادت اور نيكيكو فخر و غرور كے ساتھ ضائع كرديں اور محبوبان الہى كے گروہ سے خارج ہوجائيں _

٢٣_ اجتماعى روابط ميں حُسن معاشرت ضرورى ہے_و بالوالدين احساناً و ما ملكت ايمانكم

ابن السبيل : ابن السبيل سے نيكى ١٤، ٢٠

اختلاف: اختلاف سے اجتناب ٣

اللہ تعالى: اللہ تعالى كى اطاعت ٢٢; اللہ تعالى كى محبت ١٦،١٨، ١٩، ٢٠

۴۸۸

اولاد : اولاد كى ذمہ دارى ٦

تفاخر: تفاخر كى مذمت ١٦، ١٧، ١٨; تفاخر كے اثرات ٢١

تكبر: تكبر كى مذمت ١٧; تكبر كے اثرات ٢١

خانوادہ: خانوادہ كى سازگارى ٥; خانوادہ كے روابط ٤، ٥; خانوادہ ميں اختلاف ٣

دوست: دوستوں سے نيكى ١١

شرعى فريضہ: شرعى فريضہ پر عمل ٤; شرعى فريضہ پر عمل كے اثرات ٣

شرك: شرك سے اجتناب ١، ٢، ٥

صفات: ناپسنديدہ صفات ١٧

ضعفائ: ضعفاء سے نيكى ١٤، ١٩

عبادت: عبادت كا پيش خيمہ ٣;عبادت كى اہميت ١;عبادت كى شرائط ٢;عبادت كے اثرات ٥;عبادت كے موارد ٤;عبادت كے موانع ٢١;عبادت ميں اخلاص ٢

عبد: عبد سے نيكى ١٤

عزيزو اقارب: عزيزو اقارب سے نيكى ٨، ٩، ١٠، ١٩

فقير: فقير سے نيكى ٢٠

كنيز: كنيز سے نيكى ١٤

مبغوضين: خدا كے مبغوضين ١٦، ١٨

متكبرين: متكبرين كى مذمت ١٨

مسكين: مسكين سے نيكى ٨

معاشرت: معاشرت كے آداب ٢٣

۴۸۹

معاشرہ : معاشرتى روابط ٣٣

نيكى كرنا: نيكى كرنے كى اہميت ٧، ٨; نيكى كرنے كے آداب ٢٢ ; نيكى كرنے كے اثرات ١٩،٢٠ ; نيكى كرنے كے موانع ٢١; نيكى كرنے ميں اولويت ٩،١٠، ١١، ١٣، ١٥;نيكى كرنے ميں تكبر، ٢٢;نيكى كرنے ميں تفاخر ٢٢

والدين: والدين سے نيكي٦، ٧، ٩، ١٥، ١٩

ہمسايہ: ہمسايہ سے نيكى ١١، ١٢، ١٣، ١٩

يتيم: يتيم سے نيكى ٨، ١٥، ٢٠

آیت ( ۳۷)

( الَّذِينَ يَبْخَلُونَ وَيَأْمُرُونَ النَّاسَ بِالْبُخْلِ وَيَكْتُمُونَ مَا آتَاهُمُ اللّهُ مِن فَضْلِهِ وَأَعْتَدْنَا لِلْكَافِرِينَ عَذَابًا مُّهِينًا )

جو خودبھى بخل كرتے ہيں او ردوسروں كو بھى بخل كا حكم ديتے ہيں اور جو كچھ خدا نے اپنے فضل و كرم سے عطا كيا ہے اس پرپردہ ڈالتے ہيں اور ہم نے كافروں كے واسطے رسواكن عذاب مہيّا كرركھا ہے_

١_ بخيل افراد، محبت خداوند متعال سے محروم ہيں _ان الله لايحبّ الّذين يبخلون

٢_ خداوند متعال ان لوگوں كو دوست نہيں ركھتا جو دوسروں كو بخل اختيار كرنے كى دعوت ديتے ہيں _

ان الله لايحبّ الّذين يبخلون و يامرون النّاس بالبخل

٣_ بخل كرنا اور دوسروں كو بُخل كى دعوت دينا، تكبر اور غرور كے اثرات ميں سے ہے_

ان الله لايحبّ من كان مختالاً فخوراً

۴۹۰

الذين يبخلون و يامرون الناس بالبخل

٤_ خداوند متعال ان لوگوں كو دوست نہيں ركھتا جو نيكى كرنے كو ترك كرنے كى خاطر، اپنى خداداد نعمتوں كو پنہاں كرتے ہيں _و بالوالدين احساناً و يكتمون ما اتيهم من فضله

٥_ الہى نعمتوں كو چھپانا اور اپنے آپ كو فقير ظاہر كرنا، نيكى كرنے كو ترك كرنے كيلئے بخيلوں كا ايك حيلہ و بہانہ ہے_

الذين يبخلون و يكتمون ما اتيهم الله من فضله

٦_ انسان كے مال و دولت كا سرچشمہ فضل الہى ہے_ما اتيهم الله من فضله

٧_ نعمتوں سے انسان كے بہرہ مند ہونے ميں فضل الہى كے نقش كى طرف توجّہ سے بخل اور مال و دولت كو پنہان كرنے كى قباحت و برائي ظاہر ہوتى ہے_الذين يبخلون و يامرون الناس بالبخل و يكتمون ما اتيهم الله من فضله

٨_ بخل اختيار كرنے والوں اور دوسروں كو بخل كا حكم دينے والوں كيلئے ذلت آميز عذاب ہے_

الذين يبخلون و اعتدنا للكافرين عذاباً مهيناً آيت ميں كافرين سے مراد يا توبالخصوص بخيل اور بخل كا حكم دينے والے افراد ہيں يا پھر يہ كافرين كا مورد نظر مصداق ہے_

٩_ جو لوگ نيكى كرنے سے بچنے كى خاطر اپنى خداداد نعمتوں كو چھپاتے ہيں ، ان كيلئے ذلت آميز عذاب ہے_

و يكتمون ما اتيهم الله من فضله و اعتدنا للكافرين عذاباً مهيناً

١٠_ بخل كرنا، دوسروں كو بخل كا حكم دينا اور خداداد نعمتوں كو چھپانا كفر اختيار كرنے كا راستہ ہموار كرتا ہے_

الّذين يبخلون اعتدنا للكافرين كافر پر بخيل اور كا اطلاق يا تو اس وجہ سے ہے كہ بخيل حقيقتاً كافر ہے يا اس بات كى طرف متوجّہ كرنا ہے كہ بخل و كنجوسى كا انجام كفر ہے_

١١_ جو لوگ نيكى كرنے سے بچنے كى خاطر، نعمات الہى كو چھپاتے ہيں وہ كافر ہيں _الذين يبخلون و يكتمون ما اتيهم الله و اعتدنا للكافرين

١٢_ بخيل افراد اور لوگوں كو بخل كى دعوت دينے والے كافر ہيں _

۴۹۱

الذين يبخلون و يامرون الناس بالبخل و اعتدنا للكافرين

١٣_ بخل اور لوگوں كو اسكى دعوت دينے كى حرمت_الذين يبخلون و يامرون النّاس بالبخل و اعتدنا للكافرين عذاباً مهيناً

١٤_ نيكى كرنے سے بچنے كى خاطر، نعمات الہى كو چھپانے كى حرمت_و يكتمون ما اتيهم الله من فضله و اعتدنا للكافرين عذاباً مهيناً

١٥_ عذاب الہى كى گوناگوں انواع و اقسام ہيں _*و اعتدنا للكافرين عذاباً مهيناً عذاب كو صفت ''مھين''سے متصف كرنا يا تو اس وجہ سے ہے كہ عذاب اپنا وجود واحد ركھنے كے باوجود مختلف چہروں كا حامل ہے يا اسكى گوناگوں اقسام ہيں كہ بعض ''مھين''اور بعض ''اليم'' وغيرہ ہيں _

١٦_ گناہگاروں كا عذاب ان كے گناہ كے مطابق ہوگا_لايحبّ من كان مختالاً فخوراً و اعتدنا للكافرين عذاباً مهيناً

عذاب كو ذلت آميز كہنا اور اسے متكبرين و فخر كرنے والوں كيلئے قرار دينا، عذاب الہى كى گناہگاروں كے گناہ كے ساتھ مطابقت و تناسب كى حكايت كر رہا ہے_

١٧_ بخل اختيار كرنا، نعمات الہى كا كفران ہے_الذين يبخلون و اعتدنا للكافرين عذاباً مهيناً

كافر كے لغوى معنى (ناسپاس) كو ديكھتے ہوئے كہہ سكتے ہيں كہ كفار سے ناشكر ے و نا سپاس لوگ مراد ہيں اور آيت ميں اس كا مصداق، يہى بخيل لوگ ہيں _

احكام: ١٣، ١٤

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا عذاب ١٥; اللہ تعالى كا فضل ٦، ٧; اللہ تعالى كى محبت١، ٢، ٤

بخل: بخل كا پيش خيمہ ٣; بخل كى حرمت ١٣;بخل كى دعوت ٢، ٣، ٨، ١٠، ١٢، ١٣;بخل كى قباحت ٧;بخل كے اثرات ١٢، ١٧

بخيل: بخيل كا كفر ١٠; بخيل كى سزا ٨; بخيل كى صفات ٥; بخيل كى محروميت ١

۴۹۲

تفاخر: تفاخر كے اثرات ٣

تكبر: تكبر كے اثرات ٣

ذكر: ذكر كے اثرات ٧

عذاب: عذاب كى اقسام ١٥

عمل: ناپسنديدہ عمل ٢، ٧

كفار: ١٠، ١١

كفر: كفر كا پيش خيمہ ١٢;كفر كے اسباب١١

گناہ: گناہ كى سزا ١٦

گناہگار: گناہگار كى سزا ١٦

مبغوضين: خدا كے مبغوضين٢، ٤

محرمات: ١٣، ١٤

نعمت: كفران نعمت ٤، ٥، ١١، ١٢، ١٧;كفران نعمت كى حرمت ١٤;كفران نعمت كى سزا ٩;نعمت كا سرچشمہ ٦

نيكى كرنا: نيكى ترك كرنا ٥، ١١; نيكى ترك كرنے كى سزا ٩ ; نيكى ترك كرنے كى مذمت ٤; نيكى ترك كرنے كے اثرات ١٤

۴۹۳

آیت( ۳۸)

( وَالَّذِينَ يُنفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ رِئَـاء النَّاسِ وَلاَ يُؤْمِنُونَ بِاللّهِ وَلاَ بِالْيَوْمِ الآخِرِ وَمَن يَكُنِ الشَّيْطَانُ لَهُ قَرِينًا فَسَاء قِرِينًا ) اور جو لوگ اپنے اموال كولوگوں كودكھانے كے لئے خرچ كرتے ہيں او رالله وآخرت پر ايمان نہيں ركھتے ہيں انھيں معلوم ہونا چاہيئے كہ جس كا شيطان ساتھى ہو جائے وہ بدترين ساتھى ہے _

١_ خداوند متعال ان لوگوں كو دوست نہيں ركھتا جو دكھاوے اور رياكارى كيلئے راہ خدا ميں خرچ كرتے ہيں _

ان الله لايحبّ من كان مختالاً فخوراً والّذين ينفقون اموالهم رئاء الناس مندرجہ بالا مطلب ميں''الذين ينفقون'' كو''الذين يبخلون'' پر عطف كيا گيا ہے_ بنابرايں يہ ''مختال'' اور ''فخور''كى ايك صفت ہے_

٢_ رياكارى كى حرمت_و اعتدنا للكافرين عذاباً مهيناً _والّذين ينفقون اموالهم رئاء الناس اگر ''الّذين ينفقون''كا ''الكافرين''پر عطف كيا جائے تو رياكاروں كو عذاب كى تہديد كى گئي ہے اور عذاب كى تہديد، حرمت كى علامت ہے_

٣_ رياكار انفاق كرنے والوں كى سزا، ذلت آميز عذاب الہى ہے_و اعتدنا للكافرين عذاباً مهيناً_ والذين ينفقون اموالهم رئاء الناس يہ اس بنا پر ہے كہ ''الذين''، ''الكافرين'' پر عطف ہو_

٤_ انفاق كى قدر و قيمت كى شرط، خلوص ہے_و الذين ينفقون اموالهم رئاء الناس

٥_ انفاق ميں رياكاري، تكبر و غرور كے اثرات ميں سے ہے *_ان الله لايحبّ من كان مختالاً فخوراً والذين ينفقون اموالهم رئاء الناس

۴۹۴

٦_ بخيل افراد كا رياكارى كى بنا پر انفاق كرنا_الذين يبخلون والذين ينفقون اموالهم رئاء الناس

''مختالاً فخوراً''كى توصيف ايك طرف بخل و كنجوسى سے كرنا اور دوسرى طرف رياكارانہ انفاق سے، اس سے ظاہر ہوتا ہے كہ بخيل افراد اگر انفاق كرتے بھى ہيں تو رياكارى اور دكھاوے كيلئے كرتے ہيں _

٧_ رياكار افراد خدا اور قيامت پر حقيقى ايمان نہيں ركھتے_والذين ينفقون اموالهم رئاء الناس و لايؤمنون بالله و لاباليوم الآخر ہوسكتا ہے جملہ ''ولايؤمنون''، جملہ ''ينفقون ...''كى تفسير و توضيح ہو اور ''الّذين'' كا تكرار نہ ہونا اس معنى كى تائيد ہوسكتا ہے_

٨_ خدا اور قيامت پر ايمان نہ ركھنے كى سزا، ذليل كرنے والا عذاب ہے_اعتدنا للكافرين عذاباً مهيناً _والذين لايومنون بالله و لاباليوم الآخر

٩_ قيامت اور الہى وعدوں پر ايمان نہ ركھنا، رياكارى كا سرچشمہ ہے_رئاء الناس و لايؤمنون بالله و لاباليوم الآخر

يہ اس احتمال كى بنا پر ہے كہ '' الذين لايؤمنون'' رياكارانہ انفاق كى علت و سبب كو بيان كر رہاہو_

١٠_ خدا اور قياميت پر ايمان كے ساتھ، تكبر و غرور كا ناسازگار ہونا_لايحبّ من كان مختالاً فخوراً والذين و لايؤمنون بالله و لاباليوم الآخر مذكورہ بالا مطلب اس بنا پر ہے كہ''الذين لايؤمنون'' كاجملہ ''الذين يبخلون''پر عطف اور ''مختالاً فخوراً'' كى توصيف بيان كرنے كيلئے ہو_ يعنى فخر كرنے والے متكبرين خدا اور قيامت پر حقيقى ايمان نہيں ركھتے_

١١_ شيطان; رياكاروں ، متكبروں اور بخيلوں كے ہمراہ ہے_الذين يبخلون والذين ينفقون اموالهم رئاء الناس و من يكن الشيطان له قريناً ' 'من يكن ...''سے تمام وہ لوگ مراد ہيں جن كى اس آيت اور گذشتہ آيت ميں مذمت كى گئي ہے_

١٢_ تكبر، بخل اور رياكاري، انسان كے ساتھ شيطان كى ہمراہى كا نتيجہ ہے_

مختالاً فخوراً_ الذين يبخلون و الذين ينفقون اموالهم رئاء الناس و من يكن الشيطان له قريناً

۴۹۵

بظاہر جملہ ''من يكن ...'' اس آيت اور گذشتہ آيات ميں مذكورہ صفات كى علت و سبب كا بيان ہے_

١٣_ خدا اور قيامت پر ايمان سے خالى دل، شيطان كا گھر ہے_لايؤمنون بالله و لاباليوم الآخر و من يكن الشيطان له قريناً

١٤_ شيطان، انتہائي بُرا اور منحوس ساتھى ہے_و من يكن الشيطان له قريناً فساء قريناً

١٥_ انسان كے اعمال و كردار اور اسكى روح و جان ميں ہمراہى اورہمدم كا كردار_

والذين ينفقون اموالهم رئاء الناس و من يكن الشيطان له قريناً فساء قريناً

احكام: ٢

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا عذاب ٣; اللہ تعالى كى محبت ١

انفاق: انفاق كى شرائط ٤;انفاق ميں اخلاص ٤;انفاق ميں ريا ١، ٣، ٥، ٦

ايمان: اللہ تعالى پر ايمان ١٠;ايمان كے اثرات ١٠ ;قيامت پر ايمان ١٠

بخل: بخل كے اسباب ١٢

بخيل: بخيل اورشيطان ١١;بخيل كا انفاق ٦;بخيل كى رياكارى ٦

تربيت: تربيت پر اثر انداز ہونے والے عوامل ١٥

تفاخر: تفاخر كے اثرات ٥، ١٠

تكبر: تكبر كے اثرات ٥، ١٠;تكبر كے اسباب ١٢

دوستي: دوستى كے اثرات ١٥

ريا: ريا كى حرمت ٢ ; ريا كے عوامل٥، ٩، ١٢

رياكار: رياكار اور شيطان ١١;رياكار كا كفر ٧;رياكار كى سزا

۴۹۶

٣;رياكار كى مذمت ١

شيطان: شيطان كا بُرا اور منحوس ہونا ١٤; شيطان كى اطاعت كے اثرات ١٢;شيطان كے ساتھ دوستى ١٤;نفوذ شيطان كے اسباب ١٣

عذاب: عذاب كے مراتب ٣، ٨

قدر و قيمت: قدر و قيمت كا معيار ٤

كفار: كفار كا قلب١٣

كفر: خدا كے بارے ميں كفر ٧، ٨، ١٣;قيامت كے بارے ميں كفر ٧، ٨، ٩، ١٣;كفر كى سزا ٨;وعدہ خدا كے بارے ميں كفر ٩

مبغوضين: خدا كے مبغوضين ١

متكبرين: متكبرين اورشيطان ١١

آیت( ۳۹)

( وَمَاذَا عَلَيْهِمْ لَوْ آمَنُواْ بِاللّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ وَأَنفَقُواْ مِمَّا رَزَقَهُمُ اللّهُ وَكَانَ اللّهُ بِهِم عَلِيمًا )

ان كا كيا نقصان ہے اگر يہ الله او رآخرت پر ايمان لے آئيں او رجو الله نے بطور رزق ديا ہے اسے اس كى راہ ميں خرچ كريں او رالله ہر ايك كوخوب جانتا ہے _

١_ خدا تعالى و قيامت پر ايمان اور انفاق سے انسان كو كسى قسم كا خسارہ اور ضرر نہيں ہوتا_

و ماذا عليهم لو امنوا بالله و اليوم الآخر و انفقوا

٢_ بنى آدم كو اپنى بے ايمانى اور بخل و كنجوسى كے علل و اسباب كے بارے ميں غوروفكر كرنے كى ترغيب_*

ماذا عليهم لو امنوا بالله و اليوم الآخر

۴۹۷

وانفقوا

٣_ بخل اور رياكاري، خدا و قيامت كے بارے ميں كفر و انكار كى علامت ہے_الذين يبخلون و ماذا عليهم لو آمنوا بالله و اليوم الآخر و انفقوا ''عليھم''كى ضمير ''الذين يبخلون''كى طرف پلٹ رہى ہے_

٤_انفاق كى قدر و قيمت ، خدا اور قيامت پر ايمان ركھنے سے مشروط ہے_

ماذا عليهم لو امنوا بالله و اليوم الآخر و انفقوا اسكے باوجود كہ گذشتہ آيات ميں انفاق اور اس سے متعلق مسائل كے بارے ميں بحث كى گئي ہے يہاں انفاق كے امر سے پہلے خدا اور قيامت پر ايمان كى بات كرنا ہوسكتا ہے مذكورہ بالا مطلب كى طرف اشارہ ہو_

٥_ جو كچھ بھى انسان كے پاس ہے، رزق الہى ہے_وانفقوا مما رزقهم الله

٦_ مال و ثروت كے خداداد ہونے كى طرف توجّہ كرنا انفاق كو آسان بناديتا ہے اور بخل كا علاج كرتا ہے_

الذين يبخلون وانفقوا مما رزقهم الله اس حقيقت كو بيان كرنے كا مقصد كہ انسان كے پاس موجود مال و دولت خداوند متعال كا عطا كردہ ہے (رزقھم الله ) يہ ہے كہ انسان كو راہ خدا ميں انفاق كرنے كى ترغيب دلائي جائے اور بخل كى آلودگى سے اسے بچايا جائے_

٧_ خداوند متعال كا انسان كے باطن اور دل سے مكمل طور پر آگاہ ہونا_و كان الله بهم عليماً

٨_ خداوند متعال كا انفاق كرنے والے مؤمنين، رياكار لوگوں اور كفر پيشہ بخيلوں سے كامل طور پر آگاہ ہونا_

و كان الله بهم عليماً

٩_ خداوند متعال ، بخيلوں اور رياكاروں كو سزا دينے والا اور اخلاص كے ساتھ انفاق كرنے والوں كو اجر و ثواب عطا كرنے والا ہے_الذين يبخلون وانفقوا و كان الله بهم عليماً

ايمان و بخل كے بيان كے بعد خداوندمتعال كے علم و آگاہى كو بيان كرنے كا مقصد بخيلوں اور رياكاروں كو سزا كى تہديد كرنا اور انفاق كرنے والے مؤمنين كو اجر و ثواب كى نويد سنانا ہے_

۴۹۸

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا رزق ٥; اللہ تعالى كا علم ٨; اللہ تعالى كا علم غيب ٧; اللہ تعالى كى طرف سے سزادينا ٩

انسان: انسان كى روزى ٥

انفاق: انفاق كا اجر ٩;انفاق كا پيش خيمہ٦;انفاق كى قدر و قيمت ٤; انفاق كے اثرات ١

ايمان: اللہ تعالىپر ايمان ١، ٤;ايمان كے اثرات ١;قيامت پر ايمان ١، ٤

بخل: بخل كا منبع ٢; بخل كے اثرات ٣;بخل كے علاج كا طريقہ ٦

بخيل: بخيل كا رياكارى كرنا ٨;بخيل كا كفر ٨;بخيل كى سزا ٩

تعقل: تعقل كى تشويق ٢

ريا: ريا كے اثرات ٣

رياكار: رياكار كى سزا ٩

شرعى فريضہ: شرعى فرائض كو آسان بنانے كا طريقہ ٦

قدر و قيمت: قدر و قيمت كا معيار ٤

كفر: خدا كے بارے ميں كفر ٣; قيامت كے بارے ميں كفر ٣;كفر كا منبع٢;كفر كے اثرات ٣، كفر كے علائم ٣

مخلصين: مخلصين كا اجر ٩

مؤمنين: مؤمنين كا انفاق ٨

نعمت: ذكر نعمت كے اثرات ٦;نعمت كا سرچشمہ ٦

۴۹۹

آیت(۴۰)

( إِنَّ اللّهَ لاَ يَظْلِمُ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ وَإِن تَكُ حَسَنَةً يُضَاعِفْهَا وَيُؤْتِ مِن لَّدُنْهُ أَجْرًا عَظِيمًا )

الله كسى پر ذرہ برابر ظلم نہيں كرتا _انسان كے پاس نيكى ہوتى ہے تواسے دو گنا كرديتا ہے اور اپنے پاس سے اجر عظيم عطا كرتا ہے _

١_ خداوند متعال كسى پر بھى ذرّہ بھر ظلم نہيں كرتا_ان الله لايظلم مثقال ذرة ''مثقال''كا معنى وزن ہے اور ''ذرّة''چھوٹى سى چيونٹى كو يا ہوا ميں معلق غبار كو كہتے ہيں _

٢_ دوسروں پر ظلم و ستم، جس قدر بھى ہو ناروا ہے_ان ّ الله لايظلم مثقال ذرّة

٣_ خداوند متعال كا معمولى اور ناچيزترين اعمال سے مكمل آگاہى ركھنا، الہى جزا و سزا ميں عدل و انصاف كى ضمانت فراہم كرتا ہے_كان الله بهم عليماً_ انّ الله لايظلم مثقال ذرّة بظاہر جملہ ''انّ الله ...'' خداوند متعال كے علم و آگاہى كانتيجہ ہے_ يعنى چونكہ خداوند متعال تمام جہات سے آگاہ ہے لہذا ظلم نہيں كرتا_ كيونكہ ظلم كى ايك وجہ جہالت ہے_

٤_ بخيلوں اور رياكاروں كى سزا (عذاب، محبت خدا سے محروميت اور شيطان كى ہمراہي) خود ان كے عمل كا نتيجہ ہے نہ كہ خداوند متعال كى طرف سے ان پر ظلم و ستم _ان الله لايحبّ الّذين يبخلون والذين ينفقون اموالهم رئاء الناس و من يكن الشيطان له قريناً انّ الله لايظلم مثقال ذرّة ہوسكتا ہے جملہ ''انّ الله ...''اس سوال كا جواب ہو كہ خداوند متعال لوگوں كو عذاب وغيرہ ميں كيوں مبتلا كرتا ہے؟ خداوند متعال فرماتا ہے، يہ عذاب، ظلم و ستم نہيں بلكہ خود بخيلوں كے كردار و اعمال كا نتيجہ ہے_

٥_ الہى جزا و سزا كا عادلانہ اور ہر قسم كے ظلم و ستم سے

۵۰۰