تفسير راہنما جلد ۳

 تفسير راہنما0%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 797

 تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 797
مشاہدے: 139084
ڈاؤنلوڈ: 3434


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 797 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 139084 / ڈاؤنلوڈ: 3434
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 3

مؤلف:
اردو

يا ايها الذين آمنوا هآأنتم اولاء ان الله عليم بذات الصدور

جملہ ''ان الله ...'' اس حقيقت كے بيان كے علاوہ كہ خدا ان كے اسرار كو جانتا ہے، اسلئے ذكر كيا گيا ہے كہ انسان اس حقيقت كے پيش نظر گناہ و انحراف سے پرہيز كرے كيونكہ اسكے تمام افكار و اعمال خدا كے سامنے اور اسكے مورد نظر ہيں _

٢٢_ دشمنان دينكے، اسلامى معاشرے كے خلاف سازشيں كرنے پر خدا كا ان كو تنبيہہ كرنا_

و اذا خلوا عضوا عليكم ان الله عليم بذات الصدور جملہ ''ان الله '' جملہ '' ذا خلوا '' كے بعد درحقيقت كافروں كو ايك تنبيہ ہے كہ وہ يہ نہ سمجھيں كہ اگر وہ مسلمانوں سے كينہ پرورى اور ان كے خلاف سازشيں كرتے ہيں تو خدا اس سے آگاہ نہيں ہے، كيونكہ خدا نہ صرف ان كے خفيہ نشستوں سے آگاہ ہے بلكہ ان كے دلوں كے باطن، جوكہ ان خفيہ اجلاسوں سے بھى زيادہ مخفى ہيں ، سے بھى آگاہ ہے_

٢٣_ كينہ پرور كافر اور چالباز منافق، نابودى كے قابل ہيں _قل موتوا بغيظكم ان الله عليم بذات الصدور

آسمانى كتابيں : ٤، ٦، ٧، ٨ مسلمان اور آسمانى كتابيں ٤، ٦

آنحضرت (ص) : آنحضرت (ص) كى بد دعا ١٦

آيات خدا: ٣

اسلام: اسلام كے دشمن ١٢

اسلامى معاشرہ: ١٥، ١٧،١٩، ٢٢

اغيار: ٥ اغياركے ساتھ روابط ١، ٣

الله تعالى : اللہ تعالى كاعلم ١٩;اللہ تعالى كاعلم غيب ١٨، ٢١; اللہ تعالى كى تنبيہات٢٢

انسان: انسان كے مختلف پہلو١٣

اہل كتاب: اہل كتاب اور آسمانى كتابيں ٧، ٨; اہل كتاب اور قرآن ٨;اہل كتاب كى دشمنى ٩، ١٢ ; اہل كتاب كے دشمن ١٢ ;مسلمان اور اہل كتاب ٤، ٦

ايمان: آسمانى كتابوں پہ ايمان٤، ٦ ;ايمان كے اثرات٤

۴۱

بد دعا: ١٦

تولا و تبرا: ١، ٢، ٣، ٤

حب و بغض: ٢٠

دشمن: ٥، ٩، ١٠، ١١، ١٢، ١٥، ١٦، ١٧

دشمنوں كى سازش٢٢;دشمنوں كى روشيں ١٤; دشمنوں كے ساتھ برتاؤ كا طريقہ ١٦;دشمنوں كيلئے بد دعا ١٦

دشمني: ٣، ٥، ٩، ١٢ دشمنى كےعوامل ١٥

دين: دين سے سوء استفادہ ١٤; دين كے دشمن ١٠، ١٥، ١٦، ١٧، ١٩، ٢٢

ذكر: ذكر كے اثرات ٢١

راہ و روش: راہ و روش كى بنياديں ١٣

سازش كا ظاہر كرنا: ٣، ١٢

سينہ: ٢٠

علم: ١٨، ٢١

غفلت: غفلت كے اثرات ٢ ; غفلت كے عوامل ١٤

فكر كرنا: فكر كرنے كے اثرات ٣ قرآن كريم: ٨

كفار: كفار كى سازش ٢ ; كفار كى دشمنى ٣، ٥; كفار كى سزا ٢٣;كفار كى كينہ پرورى ٢٣;كفار كا برتاؤ ١ ; كفار كے عقائد ٧; كفار كى دھوكہ بازى ٢

گمراہي: گمراہى كے عوامل ٢;گمراہى كے موانع ٢١

مسلمان: ٤، ٦، ٨

منافقين: منافقين اور مومنين ١١; منافقين كى دشمنى ١١ ; منافقين كى دھوكہ بازي٢٣;منافقين كى سزا ٢٣

مومنين: ١، ٥، ١١

نيت: نيت كا علم ١٨، ٢١

ہدايت: ہدايت كے عوامل ٢١

۴۲

آیت ( ۱۲۰)

( إِن تَمْسَسْكُمْ حَسَنَةٌ تَسُؤْهُمْ وَإِن تُصِبْكُمْ سَيِّئَةٌ يَفْرَحُواْ بِهَا وَإِن تَصْبِرُواْ وَتَتَّقُواْ لاَ يَضُرُّكُمْ كَيْدُهُمْ شَيْئًا إِنَّ اللّهَ بِمَا يَعْمَلُونَ مُحِيطٌ ) تمھيں ذرا بھى نيكى ملے تو انھيں برا لگے گا اور تمھيں تكليف پہنچ جائے گى تو خوش ہوں گے اور اگر تم صبر كرو اور تقوي اختيار كرو تو ان كے مكر سے كوئي نقصان نہ ہوگا خدا ان كے اعمال كا احاطہ كئے ہوئے ہے _

١_ مومنين كى تھوڑى سى خير و خوشى سے بھى دشمنان دين كا ناخوش ہونا_ان تمسسكم حسنة تسؤهم

٢_ مومنين كے برے اور ناگوار حادثات ميں مبتلا ہونے پر دين كے دشمنوں كا خوش ہونا_و ان تصبكم سيئة يفرحوا بها

٣_ بعض اہل كتاب كا مومنين كے ساتھ حسد و عداوت ركھنا_ان تمسسكم ...وان تصبكم سيئة يفرحوا بها

٤_ خدا كى طرف سے دين كے دشمنوں كى مسلمانوں كے بارے ميں برى خواہشات كا ظاہركياجانا_و ان تمسسكم حسنة تسؤهم

٥_ منافقين كا مومنين كے ساتھ حسد اور ان كا برا چاہنا_*اذا لقوكم قالوا امنا ان تمسسكم حسنة تسؤهم و ان تصبكم سيئة يفرحوا بها بعض كا يہ خيال ہے كہ ''و ذا لقوكم قالوا امنا''كا جملہ منافقين كے بارے ميں ہے_ اس صورت ميں ''تسؤھم'' كى ضمير مفعولبھى انہى كى طرف لوٹتى ہے_

٦_ مومنين كا صبر اور پرہيزگاري، دشمنوں كے دھوكے اور سازشوں سے امان ميں رہنے كا باعث_و ان تصبروا و تتقوا لايضركم كيدهم شيئا

٧_ مسلمانوں كا دين كے دشمنوں كے ساتھ دوستى ختم

۴۳

كرنا، ناگواريوں كے ختم ہونے كا باعث_لاتتخذوا بطانة من دونكم ...و ان تصبروا

دين كے دشمنوں كے ساتھ قطع تعلق كرنے كے بعد صبر و تقوي كى نصيحت كرنا، اس حقيقت كى طرف اشارہ ہے_

٨_ دشمنان دين كے ساتھ دوستانہ روابط منقطع كرنے كى صورت ميں پيش آنے والى ناگواريوں كے مقابلے ميں صبر و استقامت سے كام لينا ايمانى معاشرے كو ان كے مكر و خيانت سے بچانے كا عامل ہے_

لاتتخذوا بطانة من دونكم و ان تصبروا و تتقوا لايضركم كيدهم شيئا صدر آيہ كو ديكھتے ہوئے مندرجہ بالا مطلب ميں ''تتقوا'' كا متعلق دشمنوں كے ساتھ دوستى سے پرہيز كرنا قرار ديا گيا ہے_

٩_ كفر كے محاذ كا ايمانى معاشرے كے سامنے كمزور ہونا ، اگر مومنين احكام الہى (امربالمعروف اور نہى عن المنكر) كے مطابق عمل كريں _كنتم خير امة لن يضروكم الا اذى و ان يقاتلوكم يولوكم الادبار ضربت عليهم الذلة و ان تصبروا و تتقوا لايضركم كيدهم شيئا مندرجہ بالا مطلب ميں تقوي احكام الہى پر عمل كرنے كے معنى ميں ليا گيا ہے جيسا كہ خداوند تعالى نے سابقہ آيات ميں ، ان ميں سے بعض (امربالمعروف و حقيقى ايمان ...) كى طرف اشارہ كيا ہے يعنى اس وقت دشمنى بے اثر ہے جب آپ تقوي ركھتے ہوں اور احكام خدا پر عمل پيرا ہوں _

١٠_ مسلمان ہميشہ دشمنوں كے دھوكے اور سازش كے خطرے سے دوچار ہيں _لايضركم كيدهم شيئا

١١_ دشمنان دين كى سازش كے مقابلے ميں مقاومت اور تقوي كا ضرورى ہونا_ان تمسسكم حسنة و ان تصبروا لا يضركم كيدهم شيئا

١٢_دشمنان دين كے كينے اور چالبازياں خداوند متعال كے علم كے دائرے ميں _لايضركم كيدهم شيئا ان الله بما يعملون محيط

١٣_ خداوند متعال كا دين كے دشمنوں كے تمام اقدامات اور سرگرميوں پرمحيط ہونا_لايضركم كيدهم شيئا ان الله بما تعملون محيط

١٤_ دين كے دشمنوں كے كردار اور ان كے تمام افعال

۴۴

پر خدا تعالى كے علم كى طرف توجہ، ان كے ساتھ برتاؤ ميں مسلمانوں كے جذبہ كو قوى كرنے كے عوامل ميں سے ہے_

تمسسكم ان الله بما يعملون محيط ''ان الله ...''كا جملہ خدا كے احاطہ علم كو بيان كرنے كے علاوہ، اسلئے بھى بيان كيا گيا ہے كہ مبادا مسلمان اپنے ساتھ كافروں كى كينہ پرورى كے ظاہر ہونے كے بعد مضطرب ہوجائيں اور ہمت ہار جائيں _

١٥_ انسان كا كردار اور اسكے افعال، خدا كے سامنے ہيں _ان الله بما يعملون محيط

١٦_ خداوند متعال جزئيات سے باخبر ہے_ان الله بما يعملون محيط

١٧_ خداوند متعال دين كے دشمنوں كے كينہ اور چالبازيوں سے ،صابر پرہيزگاروں كى حفاظت كرتا ہے_

و ان تصبروا و تتقوا لايضركم كيدهم شيئا ان الله بما يعملون محيط چونكہ ''ان الله ...'' كاجملہ ''لايضركم''كيلئے علت ہے، اس سے معلوم ہوتا ہے كہ دشمنوں كے افعال پر خدا كا مكمل احاطہ ان كے نقصان پہنچانے سے ركاوٹ بنتا ہے_ پس خدا مومنين كا محافظ ہے بشرطيكہ وہ صبر اور تقوي ركھتے ہوں _

استقامت: استقامت كى اہميت ١١

اغيار: اغياركے ساتھ تعلقات ٧

الله تعالى: اللہ تعالى كا احاطہ ١٢، ١٣، ١٤;اللہ تعالى كا علم ١٢، ١٦; اللہ تعالى كے اوامر ٩;اللہ تعالى كے حضور ١٥

امربالمعروف: امر بالمعروف كے اثرات ٩

امن وامان: امن و امان كے عوامل ٦; معاشرتى امن و امان ٨

اہل كتاب: اہل كتاب كاحسد ٣ ;اہل كتاب كى دشمنى ٣ بين الاقوامى تعلقات: ٧، ٨

تقوي: تقوي كى اہميت ١١; تقوي كے اثرات ٦

۴۵

تولا و تبرا: ٧

حسد: ٣، ٥

حوصلہ بڑھانا: حوصلہ بڑھانے كے عوامل ١٤

دشمن:١، ٢، ٣، ٤، ٥، ٧، ٨، ١٠، ١١، ١٣، ١٤

دشمن كا برا چاہنا ٤;دشمن كى سازش ٦، ١٠، ١١، ١٢، ١٧ ; مسلمان اور دشمن ٧، ١٠، ١٤ مومنين اور دشمن٣، ٥

دشمني: ٣

دين: دين كے دشمن ١، ٢، ٤، ٨

صابرين: ١٧

صبر: صبر كے اثرات ٦، ٨

علم: ١٤

عمل: ١٤، ١٥

كفار: كفار كا عاجز ہونا ٩

متقين: ١٧

مسلمان: ٧، ١٠، ١٤ مسلمانوں كے دشمن ٤، ١٠

مشكلات: مشكلات كے عوامل ٧، ٨

منافقين: منافقين كا برا چاہنا ٥ ; منافقين كا حسد ٥

مومنين: مؤمنين اور دشمن ١، ٢ ; مؤمنين كے دشمن ٣، ٥

نہى عن المنكر: نہى عن المنكر كے اثرات ٩

۴۶

آیت(۱۲۱)

( وَإِذْ غَدَوْتَ مِنْ أَهْلِكَ تُبَوِّیءُ الْمُؤْمِنِينَ مَقَاعِدَ لِلْقِتَالِ وَاللّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ )

اس وقت كو ياد كرو جب تم صبح سويرے گھرسے نكل پڑے اور مومنين كو جنگ كى پوزيشن بتا ر ہے تھے اور خدا سب كچھ سننے والا اورجاننے والا ہے _

١_ مومنين كيلئے دشمنوں كے مقابلے ميں جنگى اڈے قائم كرنے كيلئے پيغمبراكرم(ص) كا صبح كے وقت اپنے خاندان كو چھوڑ كر گھر سے نكلنا_و اذ غدوت من اهلك تبوء المؤمنين مقاعد للقتال

٢_ حساس اور تقدير ساز ايام كى يادآورى كى اہميت_و اذ غدوت من اهلك تبوء المومنين لفظ ''اذ'' مفعول ہے، محذوف كلمہ كيلئے، جيسا كہ ''اذكر'' ہے ( يادكرو)_

٣_ روزانہ كے كاموں كا آغاز صبح كے وقت كرنے كى اہميت_*واذ غدوت من اهلك تبوء المؤمنين مقاعد للقتال

٤_ گھر بار كو چھوڑ كر دشمن كے ساتھ مقابلے كيلئے ميدان جنگ كى طرف جانا_ خدا كى طرف سے بھيجے گئے راہنماؤں اوران كے پيروكاروں كى جملہ خصوصيات ميں سے ہے_و اذ غدوت من اهلك تبوء المؤمنين مقاعد للقتال

''من اہلك''سے مراد يہ ہے كہ پيغمبراكرم(ص) اور اصولى طور پر ہر الہى رہبر، دشمن كے ساتھ مقابلے كے وقت فرائض كو انجام ديتے ہوئے اپنے اہم ترين تعلقات (زوجہ، اور اولاد) كو چھوڑ ديتا ہے اور ميدان جنگ كى طرف جاتا ہے_

٥_ پيغمبراكرم(ص) كا جنگى فنون سے آگاہ ہونا اور دين كے دشمنوں كے خلاف مسلحكاروائيوں كى راہنمائي پر قادر ہونا_

و اذ غدوت من اهلك تبوء المؤمنين مقاعد للقتال

۴۷

٦_ فوج كى رہنمائي بھى اسلامى معاشرے كے رہنما كى ذمہ دارى ہے _واذ غدوت من اهلك تبوء المؤمنين مقاعد للقتال

چونكہ پيغمبراكرم(ص) اسلامى معاشرہ كے راہنما ہونے كے ناطہ سے مسلح افواج سے مربوط مسائل كى بھى راہنمائي فرماتے تھے اس سے مندرجہ بالا مطلب حاصل ہوتا ہے_

٧_ سابقہ تجربات سے استفادہ كرنے پر قرآن كريم كى تاكيد و نصيحت_و اذ غدوت من اهلك

قرآن كا پيغمبراكرم(ص) اور دوسرے مورد خطاب لوگوں كو جنگ احد كے مسائل كو ياد ركھنے كى طرف متوجہ كرنا، درحقيقت گذشتہ تجربات سے استفادہ كرنے كى نصيحت ہے_

٨_ دشمنوں كے حملے كے مقابلے ميں فوجى تيارى اور فوجى مشقوں كا ضرورى ہونا_و اذ غدوت من اهلك تبوء المؤمنين مقاعد للقتال قريش كے مدينے پر حملہ كے مقابلے ميں فوجى اڈوں كو معين كرنے كيلئے پيامبر اكرم(ص) كا صبح كے وقت نكلنا، دشمن كے حملے كے مقابلے ميں فوجى تيارى اور فوجى مشقوں كے ضرورى ہونے كو بيان كرتا ہے_

٩_ خدا تعالى سميع (سننے والا) اور عليم (دانا) ہے_والله سميع عليم

١٠_ كوئي بات ،نيت اور عمل، خدا سے پوشيدہ نہيں ہے_والله سميع عليم

١١_ جنگ احد كى جگہ معين كرنے پر مسلمانوں ميں اختلاف رائے_*و اذ غدوت ...والله سميع عليم

دفاعى جگہ كى تيارى كيلئے پيغمبراكرم(ص) كے مدينہ سے نكلنے كو بيان كرنے كے بعد خدا كے سميع و عليم ہونے كا تذكرہ اس بات پر دلالت كرتا ہے كہ دشمنوں كے ساتھ مقابلہ كے مقام كى تعيين كے بارے ميں مسلمانوں ميں چہ ميگوئياں اور پيغمبراسلام(ص) كى رائے كے مخالف افكار بھى پائے جاتے تھے_

١٢_ پيغمبراكرم(ص) كا جنگ احد ميں فوجى كا روائيوں كے سپہ سالار كى حيثيت سے شركت كرنا_

و اذ غدوت من اهلك تبوء المؤمنين مقاعد للقتال امام صادق(ع) :سبب نزول هذه الآية ان قريشا خرجت من مكة تريد حرب رسول الله (ص) فخرج يبغى موضعاً للقتال (١) امام صادق (ع) نے فرمايا: اس آيت كے نزول كا سبب يہ تھا كہ قريش آنحضرت(ص) سے جنگ كرنے كيلئے مكہ سے نكلے تو آپ (ص) بھى مقام حرب كى تلاش ميں نكل كھڑے ہوئے_

____________________

١)تفسير قمى ج١ ص ١١٠ ، نورالثقلين ج١ ، ص ٣٨٤ح ٣٣٦.

۴۸

آنحضرت(ص) : ١، ١٢ آنحضرت(ص) اور غزوہ احد ١٢;آنحضرت(ص) كا انتظام و انصرام ٥;آنحضرت(ص) كاجہاد ١، ٥; آنحضرت(ص) كى سپہ سالارى ٥، ١٢

اختلاف: ١١

اسماء و صفات: سميع ٩; عليم ٩

اقدار: ٣ الله تعالى: الله تعالى كا علم ١٠

امامت: ٤، ٦ انتظام و انصرام: ٥، ٦

تاريخ: تاريخ كے حوادث كا ذكر ٢;صدر اسلام كى تاريخ١، ١١، ١٢

تجربہ: تجربہ كى اہميت ٧

جنگ: جنگ ميں كمان كرنا ٥، ٦، ١٢

جہاد: ١، ٥ جہاد ميں ايثار٤

دشمن: دشمن كے برتاؤ كا طريقہ ٨ ; دشمنكے ساتھ جہاد ١

دينى رہبري: دينى رہبرى كى خصوصيت ٤

روايت: ١٢

غزوہ احد: ١١، ١٢

فوجى تياري: ٨

فوجى چھاؤني: ١

قرآن كريم: قرآن كريم كى نصيحتيں ٧

كام: كام كى قدروقيمت ٣

مسلمان: مسلمانوں كا اختلاف ١١

معاشرہ: معاشرہ كا انتظام و انصرام ٦

۴۹

آیت(۱۲۲)

( إِذْ هَمَّت طَّآئِفَتَانِ مِنكُمْ أَن تَفْشَلاَ وَاللّهُ وَلِيُّهُمَا وَعَلَی اللّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ )

اس وقت جب تم ميں سے دوگرو ہوں نے سستى كا مظاہر ہ كرنا چاہا ليكن بچ گئے كہ الله ان كا سرپرست تھا او راسى پر ايمان والوں كو بھروسہ كرنا چاہيئے _

١_ جنگ احد ميں دو گروہوں كا سستى دكھانے اور جنگ ميں شركت سے پہلو تہى كرنے كى طرف رجحان_

اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا بيشتر مفسرين كا يہى خيال ہے كہ مندرجہ بالاآيت جنگ احد كے بارے ميں نازل ہوئي ہے_

٢_ جنگ احد ميں شركت كرنے والے دو مسلمان گروہوں كا خوف اور سستي، خداوند عالم كى طرف سے مورد ملامت ہے_اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا والله وليهما '' فشل'' ، ''خوف كے ہمراہ كمزوري'' كے معنى ميں استعمال ہوتا ہے_ (مفردات راغب)

٣_ تاريخى واقعات (جنگ احد) كى تحليل ، ان كى يادآورى اور ان سے عبرت حاصل كرنے كا ضرورى ہونا_

اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا يہ اس صورت ميں ہے كہ كلمہ '' اذ '' فعل مقدر ، جيسے ''اذكر'' (ياد كرو) كا مفعول ہو اور تاريخى حوادث كا ياد كرنا عموماً ان سے عبرت حاصل كرنے كى خاطر ہوتا ہے_

٤_ دشمنوں كے ساتھ محاذ جنگ ميں كم حوصلہ مسلمان گروہوں كو خدا كى دھمكي_

والله سميع عليم _ اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا يہ اس صورت ميں ہے كہ كلمہ ''اذ'' كا متعلق ''سميع'' اور ''عليم'' ہو يعنى جنگ سے كوتاہى كے ارادے كے بارے ميں خدا ان كى خفيہ باتوں كو سنتا ہے اور ان كے افكار و نظريات سے آگاہ ہے، اور گناہ و خلاف ورزى كے موارد ميں خدا كے ''سميع''و ''عليم''ہونے كا ذكر مخالفين كو دھمكى دينے پر دلالت كرتا ہے_

۵۰

٥_ جنگ احد كى طرف روانگى كے وقت مسلمانوں ميں خوف و ہراس اور سستى ايجاد كرنے كيلئے منافقين (عبدالله ابن ابى سلول) كى چاليں _اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا مجمع البيان ميں آيا ہے كہ عبدالله ابن ابى سلول، دو مسلمان گروہوں (بعض مہاجرين و انصار) كو مشركين كے مقابلے پر آنے سے ڈراتا تھا_

٦_ خداوند متعال كا، دلوں كے راز اور لوگوں كے اسرار سے آگاہ ہونا_والله سميع عليم _ اذ همت طائفتان

''ھمت''كا كلمہ ''ھم''كے مادہ سے كسى كام كو انجام دينے كيلئے دل ميں پيدا ہونے والے عزم و ارادہ كے معنى ميں ہے، اور اس صورت ميں كہ ''اذہمت''،''سميع''اور ''عليم''سے متعلق ہو، خداوند متعال كے انسانوں كے ارادے اور نيت سے آگاہ ہونے كو بيان كرتا ہے_

٧_ جنگ احد، مسلمانوں كے دوگروہوں كے بے تقوي ہونے، ان كى بے صبرى اور دشمنوں كى سازشوں سے نقصان اٹھانے كا ايك نمونہ_و ان تصبروا و تتقوا لايضركم كيدهم شيئا ...اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا

٨_ جنگ احد ميں مسلمانوں كے جو دو گروہ سستى ميں مبتلا تھے ان كے خوف و ہراس كو ختم كرنے كيلئے خدا كى مدد_

اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا والله وليهما ''اذہمت''كے جملہ سے پتہ چلتا ہے كہ وہ سستى كا ارادہ ركھتے تھے ليكن اس ارادہ سے بدل گئے اور جنگ ميں مصروف ہوگئے اور ''والله وليھما''كا جملہ ظاہراً بدلنے كى وجہ كو بيان كرتا ہے_

٩_ مشكلات و حوادث كا مقابلہ كرنے كيلئے خداوند متعال كى طرف سے مومنين كى حمايت_

اذهمت طائفتان منكم ان تفشلا والله وليهما

١٠_ دشمنوں كى چالوں اور نفسياتى جنگ كے مقابلے ميں ايمانى معاشرہ كے استوار ہونے اور اثر قبول نہ كرنے كى ضرورت_اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا والله وليهما ''والله وليہما''كا جملہ در حقيقت مومنين اور ولايت خدا پر اعتقاد ركھنے والوں كيلئے ايك ياددہانى ہے كہ وہ مشكل حالات ميں خدا كى ولايت و حمايت كو فراموش نہ كريں اور عبداللہ ابن ابى جيسے ، سستى اورخوف و ہراس پھيلانے والے عناصر كى باتوں ميں نہ آئيں _

١١_ ولايت خدا كو قبول كرنا، دينى فرائض كو انجام دينے ميں ہر قسم كى سستى كو ختم كرديتا ہے_

اذ همت والله وليهما اعتراض كے لہجہ ميں ،''والله وليهما'' (جبكہ خدا

۵۱

آپ كا سرپرست اور حامى ہے، سستى كيوں ؟) اس نكتہ كى طرف اشارہ كرتا ہے كہ ولايت خدا كو قبول كرنا اور اس پر عقيدہ ركھنا، الہى فرائض كو انجام دينے ميں ہر قسم كى سستى سے مانع ہوتا ہے_

١٢_ صرف(جنگ كى طرح كے) مشكل حالات ميں سستى اور خوف و ہراس اور پيغمبر(ص) كى نافرمانى كا ارادہ خدا كى ولايت و حمايت سے خارج ہونے كا باعث نہيں بنتا_اذ همت ...والله وليهما

''والله وليھما''كا جملہ، جنگ سے منصرف ہونے اور رسول خدا(ص) كى نافرمانى كا ارادہ ركھنے والے لوگوں پر اعتراض كرنے كے باوجود يہ بيان كررہا ہے كہ ان كے اس ارادہ سے خدا كى ولايت ان سے منقطع نہيں ہوئي_

١٣_ خدا كى حمايت و ولايت منقطع ہوجانے كى صورت ميں لوگوں كا منحرف ہوجانا_اذ همت ...والله وليهما ''الله وليہما''كا جملہ مسلمانوں كے پيغمبراكرم(ص) كى مخالفت كے ارادہ سے منصرف ہونے كى علت كو بيان كررہا ہے_ لہذا ولايت كامنقطع ہونا انسان كے منحرف ہونے اور پيغمبر(ص) كى مخالفت ميں مبتلا ہونے كا موجب ہے_

١٤_ اہل ايمان كا تمام امور ميں فقط خدا كى ذات پر توكل اور بھروسہ ضرورى ہے_و على الله فليتوكل المؤمنون توكل كے متعلق كا حذف ہونا اس كے موارد كے عام ہونے پر دلالت كرتا ہے_يعنى تمام كاموں ميں فقط خدا كى ذات پر توكل كريں _

١٥_ مومنين كے ،حامى والے خدا پر توكل و بھروسہ كرنا مشكل و دشوار حالات ميں ان كے روحانى پہلوؤں كو قوى كرنے كا عامل ہے_اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا والله وليهما و على الله فليتوكل المؤمنون ''اذ ہمت ان تفشلا''كے بعد ''و على الله ...''كا جملہ مشكلات اور سستى كو ختم كرنے كے عامل كى طرف راہنمائي كرتا ہے_

١٦_ خداوند تعالى كى ولايت كو قبول كرنے كا لازمہ، ہر حال اور تمام كاموں ميں اسكى ذات پر توكل كرنا ہے_

والله وليهما و على الله فليتوكل المؤمنون جملہ''و على الله فليتوكل'' كا فاء كے ساتھ جملہ ''واللہ وليہما''پر تفريع كرنايعنى اب جبكہ خدا آپ كا ولى ہے تو فقط اسى پہ توكل كريں _

١٧_ معنويات ميں رشد و تكامل دشمن كے مقابلے ميں بہتر استقامت كا سبب ہے_اذ همت ...و على الله فليتوكل المؤمنون ''والله وليہما''كا جملہ اور ''على الله ...'' كا جملہ دينى معرفت كو بيان كرنے كے علاوہ مسلمانوں كى دشمنوں كے مقابلے ميں تقويت كيلئے ہے_

۵۲

١٨_ بنى حارثہ اور بنى سلمہ كا جنگ احد ميں سستى اور شركت نہ كرنے كى طرف رجحان_

اذ همت طائفتان منكم امام باقر(ع) اور امام صادق(ع) نے مندر جہ بالا آيت ميں ''طائفتان''كے بارے ميں فرمايا:والطائفتان هما بنوسلمة و بنوحارثه حيان من الانصار (١) ان دو گروہوں سے مراد انصار كے دو قبيلے بنوسلمہ اور بنوحارثہ ہيں _

آنحضرت(ص) : آنحضرت (ص) كے حكم سے سركشى ١٢

استقامت: استقامت كى اہميت ١٠; استقامت كے اسباب ١٧; جہاد ميں استقامت ١٧

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١، ٢، ٥، ٧، ٨،، ١٨

اسلامى معاشرہ: ١٠

الله تعالى: الله تعالى كا علم غيب ٦;الله تعالى كى امداد ٨، ٩، ١٢، ١٣ ; الله تعالى كى توبيخ٢; الله تعالىكى دھمكياں ٤; الله تعالى كى ولايت ١١، ١٢، ١٣، ١٦

تاريخ: تاريخ سے عبرت ٣ ;تاريخى حوادث كا ذكر ٣

تقوي: تقوي كى اہميت ٧

توكل: توكل كى اہميت ١٤، ١٦;توكل كے اثرات ١٥;خدا تعالى پرتوكل ١٤، ١٦

جنگ: ١، ١٢، ١٨ نفسياتى جنگ١٠

جہاد: ٤، ١٧

دشمنوں كے ساتھ جہاد ١٧

حوصلہ بڑھانا: حوصلہ بڑھانے كے عوامل ١٥

خوف: جنگ ميں خوف١٢ ;خوف كے عوامل ٥; مذموم خوف ٢، ٥، ٨

دشمن: ١٧ دشمن كى سازش ٧، ١٠ ;مسلمان اور دشمن ٤، ٧

دين: ١١

روايت: ١٨

____________________

١)مجمع البيان ج٢ ص٨٢٤.

۵۳

سستي: جہاد ميں سستى ٤ ;جنگ ميں سستى ١، ١٢، ١٨; دين ميں سستى ١١; سستى كو دور كرنے كے عوامل ١١;سستى كى سرزنش ٢، ٤ ;سستى كے عوامل ٥

شرعى فريضہ: شرعى فريضہ پر عمل كا پيش خيمہ ١١

صبر: صبر كى اہميت ٧

علم: ٦

عمل: ١١

غزوہ احد: ١، ٢، ٣، ٥، ٧، ٨، ١٨

گمراہي: گمراہى كے اسباب ١٣

مجاہدين: ١

مسلمان: ٢، ٤، ٧، ٨

مشكلات: جنگ كى مشكلات ١٢; مشكلات كو آسان كرنے كے راستے١٥

معنوى رشد و كمال: معنوى رشد و كمال كے اثرات ١٧

منافقين: ٥ منافقين كى سازش ٥

مؤمنين: مؤمنين اور مشكلات ٩ ; مؤمنين كاتوكل ١٤، ١٥

نقصان اٹھانا: نقصان اٹھانے كے عوامل٧

نيت: نيت كا علم ٦

۵۴

آیت(۱۲۳)

( وَلَقَدْ نَصَرَكُمُ اللّهُ بِبَدْرٍ وَأَنتُمْ أَذِلَّةٌ فَاتَّقُواْ اللّهَ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُونَ )

اور الله نے بدر ميں تمھارى مدد كى ہے جب كہ تم كمزور تھے لہذا الله سے ڈرو شايد تم شكر گذار بن جاؤ_

١_ جنگ بدر ميں خداوند متعال كى طرف سے مؤمنين كى مدد_و لقد نصركم الله ببدر

٢_ جنگ بدر كے مجاہدين، صابر اور متقى مسلمانوں كا ايك ايسا نمونہ تھے كہ جنہيں خداوند متعال نے اپنى نصرت كے ذريعے كافروں كے نقصان پہنچانے سے محفوظ ركھا_ان تصبروا و تتقوا لايضركم كيدهم و لقد نصركم الله ببدر

٣_ جنگ بدر ميں جنگجو مومنين كى فوجى طاقت اور افراد كا دشمن كى فوجى طاقت كى نسبت كم ہونا_

و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة ''اذلة'' چونكہ جمع قلت ہے، اس لئے مؤمنين كى افرادى طاقت اور كمى كى طرف اشارہ ہے اور ذلت (زبوں حالى اور ناتواني) كا مادہ، مورد كي مناسبت سےجنگى وسائل كے لحاظ سے فوجى توانائي كے كم ہونے كو بيان كررہا ہے_

٤_ جنگ بدر كے مجاہدين دشمن كے مقابلے ميں پورا سازوسامان نہ ركھنے كے باوجود خدا پر ايمان اور توكل كى وجہ سے ان پر غالب آگئے_و على الله فليتوكل المؤمنون _ و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة '' و لقد نصركم الله ببدر ''كا جملہ سابقہ آيت ميں بيان شدہ حقيقت كا ايك نمونہ ہوسكتا ہے، يعنى بدر ميں تمہارى نصرت كا عامل تمہاراخدا پر توكل تھا_

٥_احد كے جنگجو اپنى توانائيوں كے باوجود (ان ميں سے بعض كے خدا كى ذات پر توكل نہ ركھنے كى وجہ سے) شكست كھاگئے*و اذ غدوت من اهلك تبوء المؤمنين و لقد

۵۵

نصركم الله ببدر و انتم اذلة جنگ بدر ميں فوجى طاقت كے كم ہونے كى ياددہاني، اسكے مقابلے ميں ان كى جنگ احد ميں توانائي كى طرف اشارہ ہے_

٦_ جنگ ميں دشمنوں پہ فتح كا عامل فقط فوجى تيارى ، سازوسامان اور افرادى قوت نہيں ہے_

و اذ غدوت و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة چونكہ نہ تو احد كا فوجى سا ز و سامان (تبوء المؤمنين مقاعد للقتال ) فتح كا عامل ہوا اور نہ طاقت كى كمى بدر ميں (وانتم اذلة ) شكست كا باعث ہوئي بلكہ جو چيز فتح كا عامل ہے وہ خدا پر توكل اور اسكى مدد ہے_

٧_ مومنين كيلئے خدا كى نصرت و مدد، ان پر اسكى ولايت كى ايك نشانى ہے_والله وليهما ...ولقد نصركم الله ببدرو انتم اذلة

جملہ '' ولقد نصركم الله '' جملہ '' و الله وليھما'' كيلئے دليل ہوسكتا ہے يعنى خدا مومنين كا ولى اور حامى ہے، اس بنا پر كہ بدر ميں تمہارى عين كمزورى اور ناتوانى ميں مدد كي_

٨_ خداوند عالم كى امداد اور نصرتيں ، انسانوں كے تحرك كى جہت كا تعين كرتى ہيں نہ فطرى عوامل كا_

و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة مومنوں كى طاقت كے كم ہونے كے باوجود، اس آيت ميں جس چيز كوفتح كا عامل بتايا گيا ہے وہ خدا كى نصرت اور امداد ہے_

٩_ خدا تعالى كى طرف سے جنگ احد كے جنگجوؤں كو سرزنش كرنا كہ جنگ بدر ميں خدا كى مدد كے مشاہدہ كے باوجود جنگ احد ميں كيوں سستى دكھانے كا عزم كيا_و اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة

آيت كا لب و لہجہ جنگ احد كے ان مسلمانوں كى سرزنش كو بيان كررہا ہے جو سستى اور نافرمانى كا عزم كئے ہوئے تھے_

١٠_كسى معاشرہ كے تاريخى اور تقدير ساز حوادث كا موازنہ ،اس معاشرے كے كمزور اور قوى پہلوؤں كو پہچاننے كيلئے قرآن كى ايك روش_و اذ غدوت من اهلك ...و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة

خداوند متعال اس آيت ميں اور سابقہ آيات ميں ايك ايمانى معاشرے كے كمزور اور قوى پہلوؤں كو پہچنوانے كيلئے دو تاريخى واقعات، بدر اور احد اور ان كے آپس ميں تقابل كى طرف اشارہ كر رہا ہے_

١١_ كسى معاشرے كے انحطاط كے موقع پر اسكى دگرگوں

۵۶

حالت كى جانب توجہ دلانا قرآن كريم كااس معاشرے كى اصلاح كيلئے ايك تربيتى طريقہ ہے_

و اذ غدوت من اهلك ...و اذ همت طائفتان و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة

١٢_ تقوي اختيار كرنے اور خدا تعالى سے ڈرنے كا لازمى ہونا_فاتقوا الله

١٣_ خوف خدا اور تقوي اختيار كرنا ، اہل ايمان كے خدا كى نصرت و مدد كے سزاوار ہونے كا موجب ہے_

و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة فاتقوا الله بدر ميں نصرت الہى كے بيان''ولقد نصركم الله ببدر'' پر جملہ '' فاتقواالله '' كى تفريع مؤمنين كے نصرت الہى كے استحقاق كى علت كو بيان كررہى ہے_

١٤_ خوف خدا اور احساس ذمہ داري، نعمات الہى پر تشكر كا ذريعہ ہے_فاتقوا الله لعلكم تشكرون

١٥_ تقوي كى رعايت كرنا، نعمات خدا كى شكر گذارى ہے_فاتقوا الله لعلكم تشكرون

بعض مفسرين كا خيال ہے كہ ''لعلكم تشكرون '' كا جملہ '' ليقوموا شكر نعمتہ''كے معنى ميں ہے يعنى تقوي كى مراعات كريں تاكہ شكر اور سپاس گذارى كرنے والے ہوجائيں _

١٦_ اہل ايمان كيلئے خدا كى طرف سے ان كى مدد كا شكر ادا كرنے كيلئے خوف خدا اور احساس ذمہ دارى كا ضرورى ہونا_

و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة فاتقوا الله لعلكم تشكرون آيت كے پہلے حصہ كو ديكھتے ہوئے ''تشكرون''كا متعلق وہى دشمن پر فتح اور نصرت الہى ہوسكتا ہے_

١٧_ دشمنان دين كے مقابلہ ميں خوف و ہراس ، سستى اور خدا كى ذات پر توكل اور بھروسہ نہ كرنا، بے تقوي ہونے كى علامت ہے_*اذ همت طائفتان منكم ان تفشلا فاتقوا الله لعلكم تشكرون جملہ ''فاتقوا الله '' تمام سابقہ مطالب پر تفريع ہوسكتا ہے، يعنى ہوشيار رہيں كہ جنگ ميں سستى خدا كى ولايت پہ عدم اعتقاد، اور ا سكى ذات پر توكل نہ ركھنا تقوائے الہى سے ہم آہنگ نہيں ہے_

١٨_ بدر كے جنگجو مومنين كا متقى ہونا، ان كے نصرت الہى

۵۷

سے ہمكنار ہونے كا باعث بنا_و لقد نصركم الله ببدر و انتم اذلة فاتقوا الله لعلكم تشكرون

يہ اس بناپر ہے كہ جملہ ''فاتقوا الله '' ،''لقد نصركم الله ببدر'' پر تفريع ہو يعنى جنگ بدر ميں فتح اور نصرت الہى كو پانے كا عامل ان مومنين كا تقوي تھا_

١٩_ شاكرين، متقين سے زيادہ بڑے مقام كے حامل ہيں _فاتقوا الله لعلكم تشكرون

اگر ''لعل'' كو ''فاتقوا الله ''كى غرض و غايت كا بيان سمجھا جائے، تو اس صورت ميں شكر، تقوي و پرہيزگارى كا ہدف ہوگا_

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ١، ٢، ٣، ٤، ٥، ٩

الله تعالى: الله تعالى كى امداد ١، ٢، ٧، ٨، ٩، ١٦; الله تعالى كى امداد كا پيش خيمہ ١٣، ١٨; اللہ تعالى كى توبيخ ٩;اللہ تعالى كى ولايت ٧

ايمان: ايمان كے اثرات ٤

تاريخ: تاريخ كا فلسفہ ١٠

تربيت: تربيت كے طريقے ١١

تقوي: تقوي كى اہميت ١٢، ١٥، ١٦ ; تقوي كے اثرات ١٣، ١٤، ١٨ ; تقوي كے موانع ١٧

توكل: توكل كے اثرات ٤ ;خدا پرتوكل ١٧

جنگ: ٩

جہاد: جہادميں شكست كے عوامل ٥ ;جہادميں فتح كے عوامل ٤، ٦

خوف: پسنديدہ خوف ١٢، ١٣; خدا سے خوف١٢، ١٣، ١٤، ١٦ ; خوف كے اثرات ١٣، ١٤; مذموم خوف ١٧

دشمن: ١٧

مومنين اور دشمن٣

دين: دشمنان دين ١٧

۵۸

رشد و تكامل:١١

سستي: جنگ ميں سستى ٩ ;سستى كى سرزنش ٩;سستى كے اثرات ١٧

شاكرين: شاكرين كا مقام ١٩

شكر: شكر كا پيش خيمہ ١٤ ;نعمت كا شكر ١٤، ١٥

شكست: ٥

طبعى اسباب: ٨

غزوہ: غزوہ احد ٥، ٩; غزوہ بدر ا، ٣، ٤، ٩، ١٨

فتح: ٤، ٦

فوجى تياري: ٦

قرآن كريم: قرآن كريم كى خصوصيت ١٠، ١١

كفار: مسلمين اور كفار ٢

متقين: ٢ متقين كا مقام ١٩

مجاہدين: احدكے مجاہدين٩;بدر كےمجاہدين ٢، ٣، ٤، ١٨

مسلمان: ٢ صابرمسلمان ٢;متقى مسلمان٢

معاشرہ: معاشرہ كا زوال ١١;معاشرہ كى ترقى كے عوامل ١١

معاشرہ شناسي: ١٠

مومنين: ١٣ مومنين كا تقوي ١٦، ١٨ ; مومنين كاتوكل ٤ ; مومنين كاشكر ١٦;مومنين كى امداد ١، ٢;مؤمنين كى فتح ٤; مومنين كى ولايت ٧

ولايت:٧

يادآوري: يادآورى كے اثرات ١١

۵۹

آیت(۱۲۴)

( إِذْ تَقُولُ لِلْمُؤْمِنِينَ أَلَن يَكْفِيكُمْ أَن يُمِدَّكُمْ رَبُّكُم بِثَلاَثَةِ آلاَفٍ مِّنَ الْمَلآئِكَةِ مُنزَلِينَ ) اس وقت جب آپ مؤمنين سے كہہ ر ہے تھے كہ كيا يہ تمھارے لئے كافى نہيں ہے كہ خدا تين ہزار فرشتوں كو نازل كركے تمھارى مدد كرے_

١_ پيغمبر(ص) كا ، تين ہزار فرشتوں كو بھيجنے كے ذريعے بدر كے جنگجو مومنين يا احد كے رضا كاروں كے ساتھ امداد الہى كا وعدہ _اذ تقول للمؤمنين الن يكفيكم ان يمدكم ربكم بثلاثة آلاف من الملائكة منزلين

بعض مفسرين نے ''اذ تقول''كو ''اذ ہمت''كا بدل قرار ديا ہے اور معتقد ہيں كہ فرشتوں كو بھيجنے كى صورت ميں امداد الہى كا وعدہ جنگ احد كے بارے ميں ہے، بعض دوسرے ''اذ تقول'' كو ''و لقد نصركم الله ببدر''كا متعلق سمجھتے ہيں اور كہتے ہيں كہ يہ وعدہ جنگ بدر ميں ديا گيا ہے_

٢_ آنحضرت -(ص) كى طرف سے بدر و احد كے جنگجوؤں كى حوصلہ افزائي_اذ تقول للمؤمنين الن يكفيكم ان يُمدصكم ربكم

٣_ خداو ند متعال نے تين ہزار فرشتوں كو بدر كے سپاہيوں كى امداد كيلئے بھيجا_

الن يكفيكم ان يمدكم ربكم بثلاثة آلاف من الملائكة منزلين '' اذ تقول '' يعنى ياد كرو اس زمانے كو جب تم مومنين كو امداد الہى كا وعدہ دے ر ہے تھے، اگر يہ وعدہ پورا نہ ہوا ہوتا تو اسكى يادآورى فضول تھي_

٤_ مومنين كى حوصلہ افزائيكيلئے قرآن كريمكى روشيں _اذ تقول للمؤمنين الن يكفيكم ان يمدكم بعض كا خيال ہے كہ '' اذ ''،'' اذكر '' كا مفعول ہے جوكہ مقدر ہے_

٥_ خداوند متعال كى طرف سے جنگجو مومنين كى ا مداد كا سرچشمہ اس كى ربوبيت ہے_

۶۰