تفسير راہنما جلد ۳

 تفسير راہنما0%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 797

 تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 797
مشاہدے: 139266
ڈاؤنلوڈ: 3436


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 797 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 139266 / ڈاؤنلوڈ: 3436
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 3

مؤلف:
اردو

تقوي: تقوي كے اثرات ٩

جہنم: جہنم كا خوف;جہنم كيآگ ١، ٢، ٣، ٥، ٦، ٧

خوف: ١

سودخور: سودخوروں كاكفر٤

سودخوري: سودخورى كى سزا ٣، ٨ ;سودخورى كے اثرات ٢

عذاب: اہل عذاب٣ ;عذاب كے اسباب ٢، ٨، ٩

عمل: عمل كے اثرات ١٠

كفار: ٤ كفار كا انجام ٩ ; كفار كى سزا ٣، ٥، ٦، ٨

كفر: ٤ كفر كى سزا ٩

متقين: متقين كا انجام ٩

فلاح و نجات: فلاح و نجات كے عوامل ٩

آیت(۱۳۲)

( وَأَطِيعُواْ اللّهَ وَالرَّسُولَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ )

اور الله و رسول كى اطاعت كرو كہ شايد رحم كے قابل ہو جاؤ _

١_ رحمت الہى كو پانا، خدا اور رسول(ص) كى اطاعت كا مرہون منت ہے_و اطيعواالله و الرسول لعلكم ترحمون

٢_ رسول خدا(ص) (الہى قائدين) كے فرامين كى پيروى كا واجب ہونا_و اطيعواالله و الرسول

٣_ خدا اور رسول(ص) كى پيروى كرنا، دوزخ كى آگ سے بچنے كا سبب ہے_

۸۱

و اتقوا النار ...و اطيعوا الله و الرسول لعلكم ترحمون

جملہ ''اطيعوالله ...'' كفر كے انجام( آگ ميں مبتلا ہونا )كو بيان كرنے كے بعد ايسے انجام سے بچنے كيلئے انسانوں كى راہنمائي كررہا ہے_

٤_ سودخوري، خدا اور رسول (ص) كى نافرمانى ہے اور ان كے حكم كے مقابلے ميں سركشى ہے_

لاتاكلوا الربوا و اطيعوا الله و الرسول

٥_ رحمت الہى سے بہرہ مند ہونے كى اميد، لوگوں كو خدا و رسول (ص) كى پيروى كى ترغيب دلاتى ہے_

و اطيعوا الله والرسول لعلكم ترحمون

٦_ خداو رسول (ص) كى پيروى كا نتيجہ، خودانسان كى طرف لوٹتا ہے نہ كہ خدا و رسول(ص) كى طرف_

و اطيعوا الله و الرسول لعلكم ترحمون چونكہ انسانوں كے رحمت الہى سے بہرہ مند ہونے كو(ترحمون)خدا اور رسول(ص) كى اطاعت كا ہدف اور غرض و غايت قرار ديا گيا ہے_

آنحضرت(ص) : ١، ٢ آنحضرت(ص) كے مقابلے ميں سركشى ، ٤

استكبار: عصيان اوراستكبار٤

اطاعت: آنحضرت(ص) كى اطاعت١، ٢، ٣ ، ٥،٦; اطاعت كا پيش خيمہ ٥;اطاعت كى اہميت ١، ٢، ٣ ; اطاعت كے اثرات ٣، ٦ ;خدا كى اطاعت ٣، ٥، ٦; رہبر كى اطاعت ٢

اللہ تعالى: اللہ تعالى كى رحمت ١، ٥

تحريك: تحريك كے اسباب ٥

جہنم: جہنم كى آگ ٣

رحمت: رحمت كے اسباب ١

سودخوري: سودخورى كے اثرات ٤

عصيان: ٤ مايوسى اور اميد: ٥

واجبات: ٢

۸۲

آیت(۱۳۳)

( وَسَارِعُواْ إِلَی مَغْفِرَةٍ مِّن رَّبِّكُمْ وَجَنَّةٍ عَرْضُهَا السَّمَاوَاتُ وَالأَرْضُ أُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِينَ ) او ر اپنے پروردگار كى مغفرت او راس جنت كى طرف سبقت كرو جس كى وسعت زمين و آسمان كے برابر ہے اوراسے ان صاحبان تقوي كيلئے مہيا كيا گيا ہے _

١_ مغفرت الہى كو پانے كيلئے سرعت كا ضرورى ہونا_و سارعوا الى مغفرة من ربكم

٢_ اس جنت كو پانے كيلئے جلدى كا ضرورى ہونا، جو آسمانوں اور زمين جتنى وسيع ہے_سارعوا و جنة عرضها السموات والارض

٣_ نيك كاموں ميں جلدى كرنا لوگوں كى قدروقيمت كو پركھنے كا معيار و ميزان ہے_و سارعوا الى مغفرة من ربكم و جنة

٤_ بندوں كے گناہوں كى مغفرت خداوند متعال كى ''ربوبيت''كا ايك پرتو ہے_و سارعوا الى مغفرة من ربكم

٥_ مغفرت الہى اورمتقين كى جنت، اہل ايمان كا ايك ضرورى مقصد ہے_و سارعوا الى مغفرة من ربكم و جنة اعدت للمتقين

٦_ متقين كى جنت اور مغفرت الہى اہل ايمان كو خدا اور رسول(ص) كى اطاعت پر برانگيختہ كرتے ہيں _

يا ايها الذين آمنوا و اطيعوا الله والرسول سارعوا الى مغفرة من ربكم و جنة عرضها اعدت للمتقين

جملہ ''سارعوا الى ...'' خدا اور رسول(ص) كى اطاعت كا حكم دينے كے بعد، مومنين ميں خدا اور اسكے رسول (ص) كى پيروى كا جذبہ اور شوق پيدا كرنے كيلئے ہے_

٧_ مغفرت الہى اور جنت كو پانے كى اميد، اہل ايمان كو دين كے دشمنوں كے ساتھ جنگ ميں شركت كيلئے آمادہ كرتى ہے_

۸۳

يا ايها الذين آمنوا ...واطيعوا الله و الرسول ...وسارعوا الى مغفرة من ربكم و جنة

چونكہ سابقہ آيات كفار كے ساتھ مقابلہ اورجنگ كے بارے ميں تھيں _ گويا مورد بحث آيات اس دستور العمل كو بيان كرنے كيلئے ہيں كہ ايمانى معاشرے كى اس انداز سے تربيت كى جائے كہ دوبارہ جنگ احد كى ماننددنيا سے دل نہ لگائے اور خوف و ہراس كا شكار نہ ہو تاكہ ہميشہ دين كے دشمنوں پر غالب آسكے_

٨_ متقيوں كى جنت ميں وارد ہونا، گناہوں كى مغفرت كا مرہون منت ہے_

و سارعوا الى مغفرة من ربكم و جنة عرضها السموات والارض اعدت للمتقين وسيع و عريض جنت كے ذكر پر مغفرت الہى كے ذكر كا مقدم ہونا واقع ميں اسكے تقدم كو بيان كرتا ہے، يعنى پہلے ضرورى ہے كہ مغفرت حاصل ہو، تو پھر متقين كى جنت ميں ورود ممكن ہے_

٩_ متقيوں كى جنت، پاكيزہ افراد كى منزل ہے_و سارعو ا الى مغفرة من ربكم و جنة عرضها السموات والارض اعدت للمتقين چونكہ متقيوں كيلئے تيار شدہ جنت ميں داخل ہونا، گناہوں كى مغفرت كا مرہون منت ہے، لہذا وہ جنت گناہ سے پاك افراد كى جگہ ہے_

١٠_ گناہوں كى مغفرت اور جنت ميں داخل ہونا، خدا اور رسول(ص) كى اطاعت كا مرہون منت ہے_

و اطيعوا الله والرسول و سارعوا الى مغفرة من ربكم و جنة گناہوں كى مغفرت، خدا كا فعل اور اسكے اختيار ميں ہے اس صورت ميں مغفرت كى طرف جلدى كرنے سے مراد، ان اعمال كا انجام دينا ہے جو مغفرت الہى كے اسباب فراہم كرتے ہيں اور ''سارعوا''كے ''اطيعوا الله والرسول''پر عطف ہونے كے قرينہ كے مطابق وہ خدا اور اسكے رسول (ص) كى پيروى ہے_

١١_ گناہ كے ارتكاب كے بعد، توبہ كا فورى طور پر واجب ہونا_*و سارعوا الى مغفرة من ربكم

بعض كا يہ خيال ہے كہ توبہ، وہ عمل ہے جو مغفرت الہى كا موجب ہو، اس نظريہ كے مطابق ''سارعوا ...''كا امر توبہ كے فورى ہونے كے لزوم كو بيان كرتا ہے_

١٢_ متقين كى بہشت موعود، آسمانوں اور زمين كى وسعتوں كے برابر ہے_و جنة عرضها السموات والارض اعدت للمتقين يہ اس صورت ميں ہے كہ ''عرض''سے مراد وسعت ہو نہ عرض طول كے مقابلہ ميں _

۸۴

١٣_ آسمانوں كا متعدد ہونا_عرضها السموات

١٤_ جنت متقيوں كے انتظار ميں ہے اور ان كيلئے تيار كى گئي ہے_و جنة عرضها السموات والارض اعدت للمتقين

١٥_ خدا و رسول (ص) كى اطاعت، رحمت الہى كا حصول اور گناہوں كى مغفرت متقين كى بہشت ميں جانے كے بالترتيب مراحل_و اطيعوا الله و الرسول لعلكم ترحمون _ و سارعوا الى مغفرة من ربكم و جنة عرضها السموات والارض اعدت للمتقين

١٦_ تقوي اپنانے والوں كى جنت، ابھى سے آمادہ و حاضر ہے_اعدت للمتقين

لفظ''اعدت'' (تيار شدہ) ماضى كے صيغے كى صورت ميں ، جنت كے بالفعل موجود ہونے پر دلالت كرتا ہے_

١٧_ جنت، دراصل متقيوں كيلئے خلق كى گئي ہے_و جنة اعدت للمتقين

اس صورت ميں كہ ''جنة'' كى صفت''اعدت للمتقين''توضيحى ہو نہ احترازي، يعنى جنت تقوي اپنانے والوں كى جگہ ہے اور اگر دوسرے وارد ہوئے تو وہ متقين كے تابع ہوں گے يعنى جنت در اصل ان كے ليے نہيں ہے_

١٨_ تقوي كو پانا، خدا و رسول (ص) كى اطاعت اور گناہوں كى مغفرت كى زمين ہموار كرنے كا مرہون منت ہے_

و اطيعوا الله والرسول و سارعوا الى مغفرة من ربكم و جنة اعدت للمتقين اس بہشت كى طرف جلدى كرو جو متقين كيلئے تيار كى گئي ہے، كے معنى يہ ہيں كہ پرہيزگاروں ميں سے ہوجاؤ، اور يہ دعوت ان لوگوں كو دى گئي ہے كہ جنہيں خدا و رسول(ص) كى اطاعت اور اسباب مغفرت كے فراہم كرنے كى طرف بلايا گيا ہے لہذا اہل تقوي سے ہونے كا مطلب يہ ہے كہ خدا و رسول (ص) كى پيروى كريں اور وہ كام كريں جن سے گناہ بخشے جائيں _

١٩_ دينى فرائض كو ادا كرنا، گناہوں كى بخشش كا ذريعہ ہے_سارعوا الى مغفرة من ربكم

حضرت امير المؤمنين اس آيت''سارعوا الى مغفرة من ربكم'' كے بارے ميں فرماتے ہيں :''الى اداء الفرائض'' _(١)

____________________

١)مجمع البيان، ج٢، ص٨٣٦; نورالثقلين، ج١، ص٣٨٩، ح٣٥٤_

۸۵

آنحضرت (ص) : ٦، ١٠، ١٥، ١٨

آسمان: آسمانوں كامتعدد ہونا ١٣

احكام: ١١

اطاعت: آنحضرت (ص) كى اطاعت ٦، ١٠، ١٥، ١٨ ;اطاعت كا پيش خيمہ ٦ ; اطاعت كے اثرات ١٠، ١٥، ١٨; خدا كى اطاعت ٦، ١٠، ١٥، ١٨

الله تعالى: الله تعالى كى ربوبيت ٤ ;الله تعالى كى رحمت ١٥; الله تعالى كى مغفرت ١، ٤، ٥،٦،٧

پاك لوگ: پاك لوگوں كامقام و مرتبہ٩

پركھنا: پركھنے كے معيارات٣

تحريك: تحريك كے عوامل ٦، ٧

تقوي: تقوي كا پيش خيمہ ١٨

توبہ: توبہ كافورى ہونا ١١

جنت: ٥، ٦، ٧، ٨، ٩، ١٢، ١٤، ١٥، ١٦، ١٧ جنت كيخلقت ١٦، ١٧ ;جنت كى صفات ٢، ١٢; جنتميں وارد ہونے كے اسباب ١٠

جہاد: دشمنوں كے ساتھ جہاد ٧

دشمن: ٧

روايت: ١٩ آنحضرت (ص) كى روايت

شرعى فرائض: شرعى فرائض پر عمل كا پيش خيمہ ٦، ٧ ; شرعى فرائض پر عمل كے اثرات ١٩ عمل: ٦، ٧،١٩

گناہ: گناہ كيمغفرت ٨، ١٠، ١٥، ١٨، ١٩ ;گناہ كى مغفرت كے اثرات ٨

متقين: متقين كى جنت ٥، ٦، ٨، ٩، ١٢، ١٤، ١٥، ١٦، ١٧ ; متقين كامقام ١٨

مومنين: مومنين كى مغفرت ٥ ;مومنين كى جنت ٧

نيكي: نيكى ميں جلدى كرنا١، ٢، ٣

واجبات: ١١

۸۶

آیت(۱۳۴)

( الَّذِينَ يُنفِقُونَ فِي السَّرَّاء وَالضَّرَّاء وَالْكَاظِمِينَ الْغَيْظَ وَالْعَافِينَ عَنِ النَّاسِ وَاللّهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ )

جو راحت اورسختى ہر حال ميں انفاق كرتے ہيں اور غصہ كو پى جاتے ہيں او رلوگوں كومعاف كرنے والے ہيں اور خدااحسان كرنے والوں كو دوست ركھتا ہے _

١_ توانگرى و تنگدستى ميں انفاق كرنا، متقيوں كى خصوصيات ميں سے ہے_اعدت للمتقين_ الذين ينفقون فى السرآء والضرآئ ''فى السراء والضرائ''سے مراد توانگرى اور تنگدستى كى حالت كو بيان كرنا ہے، اور مندرجہ بالا مطلب ميں يہ انفاق كرنے والے كى صفت ہے، نہ اس كى جس پر انفاق كيا جا رہا ہے_

٢_ معاشرے كے رفاہ و آسائش اور رنج و مشكلات ميں انفاق كرنا، متقيوں كى خصوصيات ميں سے ہے_

اعدت للمتقين _ الذين ينفقون فى السرآء والضرآئ يہ اس صورت ميں ہے كہ''السراء والضرائ'' سے مراد معاشرے اور لوگوں يعنى جن پر انفاق كيا جارہا ہے، كى حالت كو بيان كررہا ہو نہ انفاق كرنے والے كى حالت كو_

٣_ غصہ پينا اور لوگوں كى لغزشوں سے درگزر كرنا، اہل تقوي كى خصوصيات ميں سے ہے_

اعدت للمتقين والكاظمين الغيظ والعافين عن الناس

٤_ ايمانى معاشرے كى ضروريات پورى كرنا، صبر اور اجتماعى معاملات ميں درگزر كرنا اہل تقوي كى خصوصيات ميں سے ہے_اعدت للمتقين _ الذين ينفقون ...و الكاظمين الغيظ والعافين عن الناس

٥_ اپنے غيظ و غضب كى قوت كو كنٹرول كرنے پر، لوگوں كا قادر ہونا_و الكاظمين الغيظ

۸۷

٦_ نيكى كرنے والے افراد، خدا كے محبوب ہيں _والله يحب المحسنين

٧_ دائمى انفاق (ہر حالت ميں انفاق كرنا) غصے ميں اپنے آپ پر كنٹرول ركھنا اور لوگوں كى لغزشوں سے درگزر كرنا احسان اور نيكى كے مصاديق ميں سے ہيں _الذين ينفقون فى السرآء والضرآء والكاظمين الغيظ والعافين عن الناس والله يحب المحسنين ''والله يحب المحسنين''سے مراد يہ ہے كہ خداوند متعال آيت ميں مذكورہ صفات ركھنے والے افراد كو دوست ركھتا ہے يعنىوالله يحبهم ليكن ضمير كى جگہ پر ''المحسنين ''كا كلمہ استعمال كيا گيا ہے، تاكہ ضمناً اشارہ كرے كہ مذكورہ بالا موارد نيكى كے مصاديق ميں سے ہيں _

٨_ ہر حال ميں دائمى انفاق كرنا ،غصہ پر كنٹرول كرنا اور لوگوں كى لغزشوں سے درگذر كرنا، محبت خدا كے حصول كے عوامل ميں سے ہيں _والذين ينفقون فى السرآء والضرآء والكاظمين الغيظ والعافين عن الناس والله يحب المحسنين

چونكہ ''المحسنين'' جو كہ خدا كى محبت كے سزاوار ہيں ، سے مراد وہ لوگ ہيں جو مذكورہ بالا صفات ركھتے ہيں _

٩_ معاشرہ ميں افراد كے درميان سالم باہمى روابط برقرار ركھنے كيلئے ،اسلام اہميت كا قائل ہے_

الذين ينفقون فى السراء والضراء والكاظمين الغيظ والعافين عن الناس والله يحب المحسنين

١٠_ اہل ايمان كو نيكى پر برانگيختہ كرنے كيلئے ان كے جذبات و احساسات كو ابھارنا، قرآن كے طريقوں ميں سے ہے_

يا ايها الذين آمنوا والله يحب المحسنين

١١_ خدا كى محبت كا حصول نيك اعمال كو بہ نحو احسن انجام دينے كا مرہون منت ہے_

والله يحب المحسنين كلمہ ''المحسنين'' جيساكہ پہلے بيان ہوچكا ہے ممكن ہے كہ اس معنى كو بيان كر رہا ہو كہ آيت ميں مذكورہ بالا صفات احسان و نيكى كے مصاديق سے ہوں اور نيز ممكن ہے كہ ''المحسنين''اہل تقوي كى ايك اور صفت كا بيان ہو يعنى اہل تقوي وہ لوگ ہيں جو ہميشہ نيك عمل انجام ديتے ہيں اور اگر انفاق كرتے ہيں تو اچھے طريقے كے ساتھ اور اگر

اجتماعى روابط: ٤، ٩

اسلامى معاشرہ: ٤

۸۸

الله تعالى: الله تعالى كى محبت ٦، ٨، ١١

انسان: انسان كيقدرت ٥

انفاق: ١، ٢

انفرادى انفاق كے اثرات ٧، ٨

تحريك: تحريك كےعوامل ١٠

جذبات و احساسات: ١٠

تربيت: تربيت كے طريقے ١٠

توانگر: توانگر كاانفاق ١، ٢

حلم: ٤

عمل صالح: عمل صالح كے اثرات ١١

عفوو درگذر: ٤، ٧ لوگوں سےعفوو درگذر٣، ٨

غصہ: غصہ پى جانا ٣، ٥، ٧، ٨

فقير: فقير پر انفاق١

متقين: متقين كى صفات ١، ٢، ٣، ٤

محسنين: محسنين كى محبوبيت ٦

معاشرت: معاشرت كے آداب ٩;معاشر ت ميں حلم ٤ ; معاشرت ميں عفو ٤، ٧

مؤمنين: مؤمنين كا نيكى كرنا ١٠

نيكى كرنا: ٧، ١٠

۸۹

آیت(۱۳۵)

( وَالَّذِينَ إِذَا فَعَلُواْ فَاحِشَةً أَوْ ظَلَمُواْ أَنْفُسَهُمْ ذَكَرُواْ اللّهَ فَاسْتَغْفَرُواْ لِذُنُوبِهِمْ وَمَن يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلاَّ اللّهُ وَلَمْ يُصِرُّواْ عَلَی مَا فَعَلُواْ وَهُمْ يَعْلَمُونَ )

وہ لوگ وہ ہيں كہ جب كوئي نماياں گناہ كرتے ہيں يا اپنے نفس پر ظلم كرتے ہيں تو خداكوياد كركے اپنے گناہوں پر استغفار كرتے ہيں اورخدا كے علاوہ كون گناہوں كا معاف كرنے والا ہے اور وہ اپنے كئے پر جان بوجھ كر اصرار نہيں كرتے _

١_ كوئي غيرشائستہ فعل انجام دينے يا اپنے نفس پر ظلم (يعنى زنا يا كوئي بھى گناہ كبيرہ) كى صورت ميں خدا كو ياد كرنا اور اس سے طلب مغفرت كرنا نيك لوگوں كاشيوہ ہے_اعدت للمتقين والذين اذا فعلوا فاحشة او ظلموا انفسهم ذكروا الله فاستغفروا لذنوبهم بعض نے كہا ہے كہ اس آيت ميں ''فاحشة'' سے مراد زنا اور ظلم سے مراد دوسرے گناہ ہيں خواہ كبيرہ ہوں خواہ صغيرہ، بعض دوسروں نے كہا ہے كہ ''فاحشة''سے مراد كبيرہ گناہ اور ظلم سے مراد، صغيرہ گناہ ہيں _

٢_ متقيوں سے لغزش اور گناہ كے ارتكاب كا امكان_اعدت للمتقين والذين اذا فعلوا فاحشة او ظلموا انفسهم

٣_ گناہ، اپنے اوپر ظلم ہے_او ظلموا انفسهم فاستغفروا لذنوبهم

٤_ ياد خدا، انسان كو توبہ اور استغفار كى جانب لے جاتي ہے_ ذكرواالله فاستغفروا لذنوبهم

استغفار كا ذكر خدا پر ''فا''كے ذريعے عطف كہ جس ميں ترتب كے معنى پوشيدہ ہيں ذكر خدا كے استغفار كيلئے علت ہونے كى طرف اشارہ ہوسكتا ہے_

٥_ ياد خدا سے غفلت، گناہ كے ارتكاب اور غيرشائستہ

۹۰

كاموں كے انجام دينے كا سبب_والذين اذا فعلوا فاحشة او ظلموا انفسهم ذكروا الله فاستغفروا

چونكہ خدا كا ذكر باعث بنتا ہے كہ انسان اپنے كئے پر پشيمان ہو اور خدا سے مغفرت طلب كرے (ذكروا الله فاستغفروا) معلوم ہوتا ہے كہ انسان گناہ كے وقت، ياد خدا سے غافل ہوتا ہے_

٦_ صرف خدا تعالى گناہوں كو بخشنے والا ہے_و من يغفر الذنوب الا الله

٧_ خدا كى جانب سے گنہگاروں كو توبہ و استغفار كى ترغيب دلانا_والذين اذا فعلوا فاحشة فاستغفروا لذنوبهم و من يغفر الذنوب الا الله

٨_ متقيوں كے گناہ كرنے ميں عناد كا نہ ہونا اور جانتے ہوئے اس پر مصر نہ ہونا_والذين اذا فعلوا فاحشة لم يصروا على ما فعلوا و هم يعلمون چونكہ ياد خدا آتے ہى توبہ كرليتے ہيں ، معلوم ہوتا ہے كہ ان كا گناہ عناد كى وجہ سے نہيں ہے، بلكہ پروردگار كى ياد سے غفلت كى وجہ سے ہے_

٩_ عناد كى بنياد پر گناہ كرنا، اور گناہ پر جانتے ہوئے اصرار كرنا، تقوي كے منافى ہے_والذين اذا فعلوا فاحشة و لم يصروا على ما فعلوا و هم يعملون سابقہ مطلب كى وضاحت كو مدنظر ركھتے ہوئے_

١٠_ گناہ پر اصرار كرنے والے لوگ، اپنے گناہ كى مغفرت كيلئے خدا كے وعدہ سے محروم_والذين اذا فعلوا فاحشة ...و من يغفر الذنوب الا الله و لم يصروا على ما فعلوا

١١_ آدمى كى جہالت، خدا كى بارگاہ ميں اسكے گناہوں كيلئے عذر ہے_و لم يصروا على ما فعلوا و هم يعلمون

١٢_ اپنے گذشتہ گناہوں پر پشيمان نہ ہونا اور توبہ نہ كرنا، ان گناہوں پر اصرار كے مترادف ہے_

الذين اذا فعلوا فاحشة ...فاستغفروا لذنوبهم ...و لم يصروا على ما فعلوا اس صورت ميں كہ جملہ ''و لم يصروا ...'' جملہ ''فاستغفروا''كيلئے عطف تفسيرى ہو تو مراد يہ ہوگا كہ اگر گناہ كے بعد ياد خدا نہ كريں اور استغفار نہ كريں تو درحقيقت گناہ پراصرار كرنے والے ہيں _

١٣_ گناہ پر توجہ كے باوجود، اس كيلئے طلب مغفرت اور توبہ كے بارے ميں نہ سوچنا اس پر اصرار ہے_

والذين اذا فعلوا فاحشة ...و لم يصروا على

۹۱

ما فعلوا و هم يعلمون

امام باقر(ع) مندر جہ بالا آيت كے بارے ميں ارشاد فرماتے ہيں : ''الاصرار هو ان يذنب الذنب فلا يستغفرالله ولايحدث نفسه بتوبة فذلك الاصرار'' (١) يعنى اصرار كا مطلب يہ ہے كہ انسان گناہ كرے اور پھر نہ استغفار كرے اور نہ ہى اسكے دل ميں توبہ كا خيال ہو_

١٤_ كامل استغفار، گناہ سے پشيمانى اور اسكے ترك سے مشروط ہے_و لم يصروا علي ما فعلوا

امام صادق(ع) نے مندرجہ بالا آيت كے بارے ميں فرمايا:''والذين اذا فعلوا ولم يصروا على ما فعلوا ...''فهذا ما امر الله به، من الاستغفار و اشترط معه بالتوبة والاقلاع عما حرم الله (٢) يعنى يہ وہ استغفار ہے جس كا خدا نے حكم ديا ہے اوراس كو مشروط كيا ہے توبہ اور حرام كاموں كو ترك كرنے كے ساتھ_

استغفار: ١ استغفار كى اہميت ١٣;استغفار كى شرائط ١٤; استغفاركى طرف تشويق دلانا ٧;استغفار كے اسباب ٤

الله تعالى: الله تعالى كى مغفرت ٦;الله تعالى كے وعدے ١٠

تحريك: تحريك كے عوامل ٤

تشويق: ٧

تقوي: تقوي كے اثرات ٩

توبہ: ١ توبہ كا شوق دلانا ٧ ;توبہ كے اسباب ٤ ; گناہ سے توبہ ١٢، ١٣

جہالت: جہالت كے اثرات ١١

خود پر ظلم: ١،٣

ذكر خدا: ١، ٥ ذكر خدا كے اثرات ٤

روايت: ١٣، ١٤

شرعى فريضہ: شرعى فريضہ كا پيش خيمہ ٤

____________________

١)كافى ج٢، ص٢٨٨ ح٢ ;نور الثقلين ج١ ص٣٩٤ ح٣٦٦.

٢) تفسير عياشى ج ١ ص ١٩٨ ح ١٤٣ ; تفسير برھان، ج ١ ص ٣١٥ ح ٣.

۹۲

غفلت: غفلت كے اثرات ٥

قرآن كريم: قرآن كريم كى تشبيہات١٢

گناہ: ١٣ گناہ پر اصرار ٨، ٩، ١٠، ١٢، ١٣ ; گناہ كاعذر ١ ١ ;گناہ كى حدود سے پرہيز ١٤ ;گناہ كى مغفرت ٦ ;گناہ كے اثرات ٣ ;گناہ كے اسباب ٥; متقين اورگناہ ٢

متقين: ٢ متقين كااستغفار١ ;متقين كى توبہ ١ ; متقين كى صفات ١، ٨ ;متقين كى لغزش ٢

مغفرت: عدم مغفرت كے موارد ١٠

آیت(۱۳۶)

( أُوْلَئِكَ جَزَآؤُهُم مَّغْفِرَةٌ مِّن رَّبِّهِمْ وَجَنَّاتٌ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا وَنِعْمَ أَجْرُ الْعَامِلِينَ )

يہى وہ ہيں جن كى جزا مغفرت ہے اوروہ جنت ہے جس كے نيچے نہريں جارى ہيں _ وہ اسى ميں ہميشہ رہنے والے ہيں اورعمل كرنے كى يہ جزا بہترين جزا ہے _

١_ مغفرت الہى اور ہميشہ كى بہشت ،متقين كا اجر_اعدت للمتقين اولئك جزاؤهم مغفرة من ربهم و جنات خالدين فيها ''اولئك'' متقيوں كى طرف اشارہ ہے، يعنى انہيں مذكورہ خصوصيات كے ساتھ سراہا گيا ہے_

٢_ جو غيرشائستہ كاموں كے انجام دينے اور اپنے اوپر ظلم كرنے پرپشيمان ہيں اور گناہ پراصرار نہيں كرتے وہ ہميشہ كى جنت اور مغفرت الہى سے بہرہ ور ہوں گے_والذين اذا فعلوا اولئك جزآؤهم مغفرة من ربهم و جنات ...خالدين فيها

٣_ بندوں كے گناہ كى مغفرت، خداوند متعال كى ''ربوبيت''كا پرتو ہے_اولئك جزآؤهم مغفرة من ربهم

۹۳

٤_ انفاق ميں جلدى كرنا، غصہ پى جانا، دوسروں كى غلطيوں سے درگزر كرنا اور اپنے گناہوں سے استغفار كرنا ضرورى ہے_سارعوا الى مغفرة من ربكم الذين ينفقون ...اولئك جزاؤهم مغفرة من ربهم

٥_ انفاق، غصہ پى جانا، لوگوں كى غلطيوں سے درگذر كرنا اور استغفار، مغفرت الہى سے آدمى كے بہرہ ور ہونے كے اسباب ميں سے ہيں _سارعوا الى مغفرة من ربكم ...الذين ينفقون اولئك جزاؤهم مغفرة من ربهم

''سارعوا الى مغفرة ...''سے مراد مغفرت كے اسباب كى طرف جلدى كرنا ہے ...اور جملہ''اولئك جزاؤهم مغفرة'' اسكے مشار اليہ كو مدنظر ركھتے ہوئے، ان اسباب كو بيان كرتا ہے_

٦_ بندوں كے گناہوں كى مغفرت، خدا كى طرف سے ان كى تربيت كا ايك پہلو ہے_اولئك جزاؤهم مغفرة من ربهم

اس بات كو مدنظر ركھتے ہوئے كہ بندوں كى مغفرت كو ''رب''سے نسبت دى گئي ہے اور ''رب'' مدبر اور مربى (تربيت كرنے والا) كے معنى ميں ہے، معلوم ہوتا ہے خدا كى طرف سے آدمى كے گناہ كى بخشش، اسكى تربيت كيلئے ہے_

٧_ بندوں كا جاودانہ جنت ميں داخل ہونا، ان كے گناہوں كى مغفرت كا مرہون منت ہے_

اولئك جزاؤهم مغفرة من ربهم و جنات تجرى خالدين فيها مغفرت و بخشش كے ذكر كا جنت پر مقدم ہونا (جزاؤھم مغفرة من ربھم و جنات) اسكے جنت پر حقيقى اور خارجى تقدم كو بيان كرتا ہے، يعنى پہلے ضرورى ہے كہ مغفرت حاصل ہو، اس وقت جنت ميں ورود كى اجازت ملے گي_

٨_ مغفرت الہى اور ہميشہ كى جنت، توانگرى و تنگدستى ميں انفاق كرنے ،غصہ كو پينے اور دوسروں كى غلطيوں پر درگذر كرنے كا اجر ہے_الذين ينفقون فى السراء والضراء ...اولئك جزاؤهم مغفرة من ربهم و جنات

٩_ مغفرت الہى اور ہميشہ كى جنت، احسان اور نيكى كرنے كا اجر ہے_والله يحب المحسنين اولئك جزاؤهم مغفرة من ربهم

١٠_ جنتيں ، جارى نہروں والى اور ہميشہ رہنے كى جگہيں _و جنات تجرى من تحتها الانهر خالدين فيها

١١_ مغفرت الہى اور جنت، خدا كے احكام پر عمل كرنے كى قيمت كے طور پر ملتے ہيں صرف دعوى اور

۹۴

نعرے كے ذريعے نہيں _اولئك جزاؤهم مغفرة من ربهم و جنات و نعم اجر العاملين

١٢_ گناہوں كى مغفرت اور جارى نہروں والى جنتيں ، احكام الہى پر عمل پيرا ہونے والوں كيلئے اچھا اجر ہے_

اولئك جزاؤهم مغفرة من ربهم و جنات تجرى من تحتها الانهر خالدين فيها و نعم اجر العاملين

استغفار: استغفار كى اہميت ٤ ;استغفار كے اثرات ٥

الله تعالى : الله تعالى كى ربوبيت ٣; الله تعالى كى مغفرت ١، ٢، ٥، ٨، ٩، ١١ ;الله تعالى كے اوامر ١١، ١٢

انفاق: انفاق كااجر ٨ ; انفاق كى اہميت ٤ ; انفاق كے اثرات ٥

تربيت: تربيت كے طريقے ٦

جنت: جنت كى صفات ١٠، ١٢;جنت كى نعمتيں ١٠;جنت كى ہميشگى ١، ٢، ٧، ٨، ٩، ١٠;جنت كے اسباب ٧، ١١

خود پر ظلم : ٢

عفو و درگذر: عفو و درگذر كے اثرات ٥; لوگوں سے عفو و درگذر ٨

عمل: عمل كا اجر ١١، ١٢

غصہ: غصہ پى جانا ٤، ٨

گناہ: گناہ پر اصرار ٢ ; گناہسے پشيمانى ٢ ;گناہ كى مغفرت ٣، ٦، ٧، ١٢

متقين: متقين كااجر ٩

محسنين: محسنين كا اجر ٩

نيكي: نيكى كا اجر ٨;نيكى ميں جلدى ٤

نيكى كرنا: نيكى كرنے كا اجر ٩

۹۵

آیت (۱۳۷)

( قَدْ خَلَتْ مِن قَبْلِكُمْ سُنَنٌ فَسِيرُواْ فِي الأَرْضِ فَانْظُرُواْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُكَذَّبِينَ )

تم سے پہلے مثاليں گذر چكى ہيں اب تم زمين ميں سير كرو اورديكھو كہ جھٹلا نے والوں كاكياانجام ہوتا ہے _

١_ پورى تاريخ ميں انسانى معاشروں پر الہى سنتوں اور ثابت قوانين كا حاكم ہونا_قد خلت من قبلكم سنن فسيروا فى الارض

٢_ الہى سنتوں اور قوانين كى بنياد پر، تاريخى اورمعاشرتى تغيرو تبدل_*قد خلت من قبلكم سنن فسيروا فى الارض فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين

٣_ معاشرتى تغيرو تبدل اور تاريخى رد عمل كى پيشگوئي ،اس پر حاكم الہى سنتوں اور قوانين كى شناسائي كى بنياد پر_

قد خلت من قبلكم سنن فسيروا فى الارض اس لحاظ سے كہ انسانى معاشروں كے معاشرتى اور تاريخى حوادث ثابت قوانين ركھتے ہيں پس ان قوانين كو جاننے كے بعد مستقبل كى معاشرتى تبديليوں كے بارے ميں پيشگوئي كى جاسكتى ہے_

٤_ معاشروں پر حاكم قوانين اور سنتوں كو جاننے كيلئے تاريخى اور اجتماعى حوادث و تغييرات كے بارے ميں جستجو ضرورى ہے_قد خلت من قبلكم سنن فسيروا فى الارض فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين

٥_ تمام معاشرے، اجتماعى زندگى ميں خاص طريقوں اور تاريخى لحاظ سے مخصوص پس منظر كے حامل ر ہے ہيں _

قد خلت من قبلكم سنن فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين

٦_ دين الہى كو جھٹلانے والوں كے انجام ميں غوروفكر كا ضرورى ہونا_فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين

٧_ معاشرہ شناسى اور تاريخى تغيرات و حوادث ميں

۹۶

غوروفكر كرنے كى قدر و قيمت اور اہميت_فسيروا فى الارض فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين

٨_ لوگوں كو، دين خدا كے جھٹلانے والوں كے بدترين انجام اور عاقبت سے ہوشيار كرنا_فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين

٩_ انسانى معاشروں پر حكم فرما سنتوں اور قوانين كو حاصل كرنے كيلئے تحقيق، تقاضا كرتى ہے كہ محقق خود اس معاشرے كو نزديك سے ديكھے يا اس ميں موجود ہو يا پھر عينى شہادتوں پر اعتماد كرے_فسيروا فى الارض فانظروا كيف كا ن عاقبة المكذبين

١٠_ سياحت اور تاريخى و معاشرتى تغيرات و حوادث ميں جستجو، الہى سنتوں كو پہچاننے كا ايك راستہ ہے_فسيروا فى الارض فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين

١١_ گذشتہ اقوام كے علاقے اور آثار، شناخت اور عبرت حاصل كرنے كاايك منبع ہيں _فسيروا فى الارض فانظروا كيف كا ن عاقبة المكذبين

١٢_ گذشتہ اقوام كى تاريخ اور ان كا انجام بعد ميں آنے والوں كيلئے عبرت ہے_قد خلت من قبلكم فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين

١٣_ آدمى كے بعض گناہ، دنياوى عذاب كا موجب بھى بنتے ہيں _كيف كان عاقبة المكذبين

١٤_ گذشتہ امتوں ميں دين خدا كو جھٹلانے والوں كى موجودگي_قد خلت من قبلكم سنن فسيروا فى الارض فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين

آثار قديمہ: ١١

الله تعالى: الله تعالى كا انتباہ ٨ ; الله تعالى كى سنتيں ١، ٢، ٣، ١٠

تاريخ: تاريخ پر حكم فرما سنتيں ١، ٩;تاريخ سے عبرت ١٢ ; تاريخ كا فلسفہ ١، ٩ ;تاريخ كے ادوار ١٤ ;تاريخ كے بيان كرنے كے فوائد ١٢; تاريخ كے حوادث ٤; تاريخ كے ذرائع ٩، ١٠;تاريخ ميں غوروفكر ٧

تحقيق: تحقيق كا شوق دلانا ٤، ٦ ; تحقيق كے طور طريقے ٩، ١٠

۹۷

تغيرات كى پيشگوئي: ٣

توحيدى نظريہ كائنات: ٣

جھٹلانے والے: جھٹلانے والوں كاانجام ٦، ٨

دنياوى عذاب: ١٣

دين: دين كوجھٹلانا ٦، ٨، ١٤

راہ و روش كى شناخت: ٥

زمين: زمين پر تحقيق ١١

سزا: ١٣

سير و سياحت: ١٠

شناخت: شناخت كے ذرائع ١٠، ١١

عبرت: عبرت كے عوامل ١١، ١٢

گناہ: گناہ كى سزا ١٣ ; گناہ كے اثرات ١٣

معاشرہ: معاشرہ پر حكم فرما سنتيں ٤;معاشرہ ميں تغيرات ٢، ٣، ٤، ٧، ١٠

معاشرہ شناسى : ٥ معاشرہ شناسى كى اہميت ٧

آیت(۱۳۸)

( هَذَا بَيَانٌ لِّلنَّاسِ وَهُدًی وَمَوْعِظَةٌ لِّلْمُتَّقِينَ )

يہ عام انسانوں كے لئے ايك بيان حقائق ہے اور صاحبان تقوي كيلئے ہدايت او رنصيحت ہے _

١_ قرآن، لوگوں كيلئے روشنى اور متقيوں كيلئے ہدايت اور نصيحت ہے_هذا بيان للناس و هدى و موعظة للمتقين يہ اس صورت ميں ہے كہ ''ھذا'' قرآن كى طرف اشارہ ہو يعنى يہ قرآن روشنى اور

٢_ روئے زمين كے تمام لوگ تمام زمانوں ميں قرآن

۹۸

كى روشنى دينے والى تعليمات كے مخاطب ہيں _هذا بيان للناس

٣_ انسانى معاشروں ميں خدا كى سنتوں اور ان كے جھٹلانے والوں كے برے انجام پر توجہ، لوگوں كى ہدايت كا موجب بنتى ہے_قد خلت من قبلكم سنن هذا بيان للناس يہ اس صورت ميں ہے كہ ''ھذا''ان معارف كى طرف اشارہ ہو كہ جو سابقہ آيت ''قد خلت ...'' ميں بيان ہوئے ہيں _

٤_ قرآن، ہر عصر ميں تمام لوگوں كيلئے قابل فہم ہے_هذا بيان للناس

٥_ انسانى معاشروں ميں خدا كى سنتوں اور ان كے جھٹلانے والوں كے برے انجام پر توجہ، متقيوں كيلئے ہدايت كا موجب اور نصيحت ہے_قد خلت من قبلكم سنن ...هدى و موعظة للمتقين

٦_ سير و سياحت اورگذشتہ اقوام كے برے انجام ميں غوروفكر، دين خدا كو جھٹلانے سے پرہيز كا ذريعہ_

فسيروا فى الارض فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين_ هذا بيان للناس اگر ''ھذا''سابقہ آيت كے مطالب كى طرف اشارہ ہو تو كلمہ ''بيان'' كا متعلق يہ ہوگا: ھذا بيان للناس لئلايرتكبوا الذى ارتكبوہ يعنى جھٹلانے والوں كے انجام كا مشاہدہ لوگوں پر يہ واضح كرتا ہے كہ گذشتہ اقوام كى طرح خدا كى آيات كو نہ جھٹلائيں _

٧_ سير و سياحت كرنا اور گذشتہ اقوام كے انجام ميں غوروفكر، تقوي اپنا نے والوں كے ہدايت پانے اور نصيحت كو قبول كرنے كے عوامل ميں سے ہيں _فسيروا فى الارض فانظروا هذا بيان للناس و هدى و موعظة للمتقين

٨_ تقوي اختيار كرنا، قرآن كى روشن تعليمات سے وعظ و نصيحت حاصل كرنے اور ہدايت پانے كا موجب بنتا ہے_

هذا بيان للناس و هدى و موعظة للمتقين اس لحاظ سے كہ خدا نے قرآن كو تمام لوگوں كى راہنمائي كا ذريعہ بنايا ہے (ھذا بيان للناس) ليكن مخصوصا تقوي اپنا نے والوں كيلئے، اس كو ہدايت اور نصيحت كرنے والا قرار ديا ہے، معلوم ہوتا ہے كہ فقط تقوي اپنانے والے ہيں جو قرآن كى روشن تعليمات سے مستفيض ہوتے اور ہدايت پاتے ہيں _

٩_ احكام الہى كا بيان (سودخورى سے پرہيز، خدا و رسول(ص) كى پيروى اور ...) لوگوں كيلئے راہنمائي اور تقوي اپنانے والوں كيلئے ايك نصيحت اور

۹۹

ہدايت كرنے والا ہے_يا ايها الذين آمنوا هذا بيان للناس و هدى و موعظة للمتقين

بعض كا خيال ہے كہ ''ھذا''ان تمام مسائل اور معارف كى طرف اشارہ ہے جو ١٣٠ سے ليكر ١٣٧ تك كى آيات ميں بيان ہوئے ہيں _

١٠_ تاريخ كے فلسفہ پر توجہ كرنا، معاشرتى اورانسانى تحركات كى جہت كا تعين كرتا ہے_فانظروا كيف كان عاقبة المكذبين_ هذا بيان للناس و هدي

آنحضرت (ص) : ٩

اسلام: اسلام كا آفاقى ہونا ٢

اطاعت: آنحضرت(ص) كى اطاعت ٩;خدا تعالى كى اطاعت٩

الله تعالى : الله تعالى كى سنتيں ٣، ٥

ايمان: علم اورايمان ٥

تاريخ: تاريخ سے عبرت ٥، ٦، ٧، ١٠; تاريخ كا فلسفہ ١٠ ;تاريخ ميں غوروفكر ١٠

تعليم و تعلم: ٢

تقوي: اثرات تقوي ٨ ;تقوي كا پيش خيمہ٦

جھٹلانے والے: جھٹلانے والوں كاانجام ٣، ٥

دين: دين كوجھٹلانا ٦

راہ و روش: راہ و روش كى بنياديں ١٠

سودخوري: سودخورى سے گريز ٩

سير و سياحت: ٦، ٧

عبرت: ٤، ٦، ٧، ١٠ عبرت كے عوامل ١، ٥، ٧، ٨

علم: ٥

غوروفكر: ١٠ غوروفكر كے اثرات ٧

قرآن كريم: قرآن كريم كا فہم ٤

۱۰۰