تفسير راہنما جلد ۴

 تفسير راہنما0%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 897

 تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 897
مشاہدے: 146825
ڈاؤنلوڈ: 3390


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 897 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 146825 / ڈاؤنلوڈ: 3390
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 4

مؤلف:
اردو

۷_ حد كے نفاذ يا سقوط اور مجرموں كو معاف كرنے كے موارد كى تعيين خدا كے ارادے اور مشيت سے مربوط ہے _

والسارق والسارقة فاقطعوا يعذب من يشاء و يغفر لمن يشاء جملہ ''يعذب ''سے مراد وہ حكم ہوسكتا ہے جو جملہ '' فاقطعوا ''سے حاصل ہوتا ہے اور جملہ ''يغفر ''سے مراد اس حكم كا لغو كرنا ہے جس كى جانب جملہ'' فان اللہ يتوب ...'' ميں اشارہ كيا گيا ہے، واضح ر ہے كہ عذاب كو مغفرت پر مقدم كرنا اس احتمال كو تقويت بخشتا ہے_

۸_ خدا كى مشيت اور ارادے كے خلاف كوئي كام انجام نہيں پاسكتا_يعذب من يشاء و يغفر لمن يشاء

۹_ گناہ سے روكنے كيلئے قرآن كريم نے جو روشيں اختيار كى ہيں ان ميں سے ايك يہ ہے كہ گناہگاروں كو مغفرت الہى كى اميد دلانے كے ساتھ ساتھ ان ميں خوف پيدا كيا جائے_يعذب من يشاء و يغفر لمن يشاء

۱۰_ گناہگاروں پر عذاب، خدا كى عزت و حكمت كا مظہر جبكہ توبہ كرنے والوں كى بخشش اس كى مغفرت و رحمت كا جلوہ ہے_يعذب من يشاء و يغفر لمن يشا اگر ''يعذب و يغفر'' گذشتہ آيات كى طرف اشارہ ہو تو ''فاقطعوا'' كے بعد خدا كى عزت و حكمت اور''فان الله يتوب عليه'' كے بعد اس كى مغفرت و رحمت كا ذكر كرنا مذكورہ بالا مطلب كى دليل ہے_

۱۱_ چوروں كى سزا اور توبہ و اصلاح كى صورت ميں ان كى مغفرت و بخشش خدا كى مشيتوں ميں سے ايك ہے_

يعذب من يشاء و يغفر لمن يشاء گذشتہ آيات كى روشنى ميں '' من يشائ'' كا مورد نظر مصداق وہ عورت اور مرد ہيں جو چورى كے مرتكب ہوئے ہوں _

۱۲_ خداوند متعال مطلق و وسيع قدرت كا مالك ہے_و الله علي كل شيء قدير

۱۳_ خداوند متعال ايسا توانا ہے جو حكيم ہے_والله على كل شيء قدير ''قدير'' اس كو كہا جاتا ہے جو ہر كام انجام دينے كى قدرت ركھتاہو اور اسے حكمت كى بنياد پر انجام دے_ (مفردات راغب)

۱۴_ انسانوں كى بخشش اور ان پر عذاب خداوند متعال كى مطلق قدرت كا جلوہ ہے _يعذب من يشاء و يغفر لمن يشاء والله على كل شيء قدير

۴۴۱

۱۵_ خدا كى مطلق مشيت كا سرچشمہ اس كى وسيع و بے كراں قدرت ہے_يعذب من يشاء و يغفر لمن يشاء والله على كل شيء قدير

۱۶_ خدا كى قدرت اس كى حاكميت اور مشيت كے نفاذ كا سرچشمہ ہے_الم تعلم ان الله له والله علي كل شيء قدير جملہ'' واللہ '' كائنات ميں خدا كى مشيت كے حاكم اور نافذ ہونے كى علت بيان كررہا ہے، يعنى چونكہ خداوندمتعال مطلق قدرت كا مالك ہے، لہذا اپنى حاكميت و مشيت كو كائنات ميں نافذ كرسكتا ہے_

۱۷_ خدا كى مطلق مالكيت اور بے كراں قدرت كى طرف توجہ انسان كو قوانين خداوندى پر ہر قسم كا اعتراض كرنے سے روكتى ہے_الم تعلم ان الله له ملك السموات والارض والله على كل شيء قدير

ممكن ہے جملہ''الم تعلم ''چورى كى سزا كى توجيہ اور اس كے بارے ميں ہونے والے ہر قسم كے اعتراض كو برطرف كرنے كيلئے ہو، كہ تمام كائنات كا مالك اپنى ملكيت ميں ہر قسم كے تصرف كا حق ركھتا ہے_

آسمان:آسمانوں كا مالك ۱; آسمانوں كا متعدد ہونا ۴

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا علم ۲

اصلاح:اصلاح كے اثرات ۱۱

اللہ تعالى:اللہ تعالى كا ارادہ ۲، ۶، ۷;اللہ اللہ تعالى كى حاكميت ۲، ۳، ۶، ۱۶;اللہ تعالى كى حكمت ۱۳;اللہ تعالى كى حكمت كے اثرات ۱۰; اللہ تعالى كى رحمت ۱۰;اللہ تعالى كى قدرت ۱۲، ۱۳، ۱۴، ۱۵، ۱۶، ۱۷ ;اللہ تعالى كى مالكيت ۱، ۱۷ ;اللہ تعالى كى مشيت ۵، ۶، ۷، ۱۱، ۱۵، ۱۶;اللہ تعالى كى مشيت كا حتمى ہونا ۸; اللہ تعالى كى مغفرت ۱۰;اللہ تعالى كے غلبے كے اثرات ۱۰

تربيت:تربيت كى روش ۹;تربيت ميں اميد ۹

توبہ:توبہ كے اثرات ۱۱

۴۴۲

توبہ كرنے والے:توبہ كرنے والوں كى بخشش ۱۰

جزاو سزا كا نظام: ۳

چور:چور كى بخشش ۱۱;چور كى سزا ۱۱

حدود:حدود ساقط كرنا ۷;حدود كا اجراء ۷

ذكر:ذكر كے اثرات ۱۷

زمين:زمين كا مالك۱

عالم خلقت :عالم خلقت كا حاكم ۳; عالم خلقت كا مالك ۱

عذاب:عذاب كا سرچشمہ ۵، ۶، ۱۴

عصيان :عصيان كے موانع۱۷

گناہ:گناہ ترك كرنے كى روش ۹

گناہگار:گناہگاروں كا ڈر ۹;گناہگاروں كو معاف كرنا ۷; گناہگاروں كى اميدوارى ۹;گناہگاروں كى سزا ۱۰

مجرمين:مجرمين كى سزا ۳

مغفرت:مغفرت كا سرچشمہ ۵، ۶، ۱۴; مغفرت كى اميد دلانا ۹

موجودات:موجودات كا مالك ۱

۴۴۳

آیت ۴۱

( يَا أَيُّهَا الرَّسُولُ لاَ يَحْزُنكَ الَّذِينَ يُسَارِعُونَ فِي الْكُفْرِ مِنَ الَّذِينَ قَالُواْ آمَنَّا بِأَفْوَاهِهِمْ وَلَمْ تُؤْمِن قُلُوبُهُمْ وَمِنَ الَّذِينَ هِادُواْ سَمَّاعُونَ لِلْكَذِبِ سَمَّاعُونَ لِقَوْمٍ آخَرِينَ لَمْ يَأْتُوكَ يُحَرِّفُونَ الْكَلِمَ مِن بَعْدِ مَوَاضِعِهِ يَقُولُونَ إِنْ أُوتِيتُمْ هَـذَا فَخُذُوهُ وَإِن لَّمْ تُؤْتَوْهُ فَاحْذَرُواْ وَمَن يُرِدِ اللّهُ فِتْنَتَهُ فَلَن تَمْلِكَ لَهُ مِنَ اللّهِ شَيْئاً أُوْلَـئِكَ الَّذِينَ لَمْ يُرِدِ اللّهُ أَن يُطَهِّرَ قُلُوبَهُمْ لَهُمْ فِي الدُّنْيَا خِزْيٌ وَلَهُمْ فِي الآخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيمٌ )

اے رسول ايمان كا دعوي كرنے والوں ميں جو لوگ كفر كى طرف جلد بازى سے بڑھ ر ہے ہيں ان كے حركات سے آپ رنجيدہ نہ ہوں _ يہ صرف زبان سے ايمان كا نام ليتے ہيں اور ان كے دل مومن نہيں ہيں او ريہوديوں ميں سے بھى بعض ايسے ہيں جو جھوٹى باتيں سنتے ہيں او ردوسرى قوم والے جو آپ كے پاس حاضر نہيں ہوئے انہيں سناتے ہيں _ يہ كلمات كو ان كى جگہ سے ہٹاديتے ہيں او رلوگوں سے كہتے ہيں كہ اگر پيغمبر كى طرف سے يہى ديا جائے تو لے لينا اور اگر يہ نہ ديا جائے تو پرہيز كرنا اور جس كے فتنہ كے بارے ميں خدا ارادہ كرلے اس كے بارے ميں آپ كا كوئي اختيار نہيں ہے يہ وہ افراد ہيں جن كے بارے ميں خدانے يہ ارادہ ہى نہيں كيا كہ زبردستى ان كے دلوں كو پاك كردے گا _ ان كيلئے دنيا ميں بھى رسوائي ہے اور آخرت ميں بھى عذاب عظيم ہے _

۱_ بعض لوگوں كا بہت جلد كفر كى طرف مائل ہوجانا اور اس كيلئے مسلسل كوشش كرتے رہنا پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى

۴۴۴

تشويش خاطركا باعث تھا_يا ايها الرسول لا يحزنك الذين يسارعون فى الكفر

۲_ خداوند متعال نے پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو لوگوں كے كفر اختيار كرنے پر افسوس كرنے، غمگين ہونے اور كڑھتے رہنے سے منع فرمايا_يا ايها الرسول لا يحزنك الذين يسارعون فى الكفر

۳_ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو لوگوں كى ہدايت كے ساتھ عشق اور دلى لگاؤ_يا ايها الرسول لا يحزنك الذين يسارعون فى الكفر خداوند متعال كا كفار كے كفر پر پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو غمگين نہ ہونے كا تسلى بخش فرمان دينا اس بات كى علامت ہے كہ آپعليه‌السلام ان كى ہدايت سے بہت زيادہ عشق ركھتے تھے_

۴_ ذمہ دار اور عظيم انسان ہميشہ دوسروں كى ہدايت كى فكر ميں رہتے ہيں _يا ايها الرسول لا يحزنك الذين يسارعون فى الكفر

۵_ كفر كے مختلف مراحل و مراتب ہيں اور اس ميں كمى بيشى آسكتى ہے_الذين يسارعون فى الكفر

۶_ عہد پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے بعض منافقين اور يہود كفر كى طرف جلدى اور سرعت كے ساتھ بڑھنے والے كفار تھے_

لا يحزنك الذين يسارعون فى الكفر من الذين ومن الذين هادوا ''من الذين هادوا'' كو ''من الذين قالوا'' پرعطف كيا گيا ہے اور دونوں موارد ميں '' من'' تبعيض كيلئے ہے_

۷_ حق قبول نہ كرنے والے منافقين اور يہوديوں كو كفر كى طرف سرعت كے ساتھ بڑھنے سے روكنا رسالت پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے دائرہ كار سے باہر ہے_يا ايها الرسول لا يحزنك الذين يسارعون فى الكفر خداوند متعال كا پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو رسالت كے عنوان سے (يا ايھا ا لرسول) مخاطب كرنا مذكورہ بالا مطلب پر دلالت كرتا ہے_

۸_ باطن ميں كفر اور زبان سے ايمان كا اظہار كرنا ايك ناپسنديدہ فعل اور كفر ميں اضافے كا باعث ہے_

يا ايها الرسول لا يحزنك من الذين قالوا آمنا بافواههم و لم تؤمن قلوبهم اگر''من الذين قالوا ''''الذين يسارعون'' كى وضاحت كررہاہو تو اس سے پتہ چلتا ہے كہ نفاق كفر ميں اضافے كا باعث بنتا ہے_

۴۴۵

۹_ قلب; ايمان اور انسان كے اعتقادى رجحانات كا مركز ہے_و لم تؤمن قلوبهم

۱۰_ ايمان اس وقت حقيقى قدر و قيمت پيدا كرتا ہے جب وہ انسان كے دل ميں راسخ ہوجائے_

قالوا آمنا بافواههم و لم تؤمن قلوبهم

۱۱_ كفر ميں جلد بازى كرنے والے منافقين اور يہود اپنے رؤسا اور تحريف كرنيوالے يہودى علماء كى غلط باتيں قبول كرتے ہوئے ان كے حكم كے سامنے سراپا مطيع تھے_سماعون للكذب سماعون لقوم آخرين لم ياتوك يحرفون الكلم

مذكورہ بالا مطلب اس بناپر ہے كہ''سماعون'' يہوديوں كے علاوہ منافقين كى بھى صفت ہو اور ''للكذب'' اور'' لقوم''، ''سماعون'' كيلئے مفعول بہ ہو_ بنابراين''سماعون للكذب'' جو كہ مذمت آميز لہجہ ركھتا ہے كا معنى يہ ہوگا كہ وہ جھوٹى باتيں قبول كرتے ہيں ، جبكہ ''سماعون لقوم آخرين ''كا معنى يہ ہوگا كہ وہ دوسروں كے احكام سنتے اور ان كى اطاعت كرتے ہيں _

۱۲_ منافقين اور يہود جھوٹى باتوں اور افواہوں كى طرف بہت زيادہ دھيان ديتے اور تمايل ركھتے ہيں ، حالانكہ انہيں انكے جھوٹ ہونے كا علم ہوتا ہے_سماعون للكذب چونكہ ايسى باتيں سننا مذموم نہيں ہے جن كے جھوٹ ہونے كا سامع كو علم نہ ہو، لہذا مراد يہ ہے كہ وہ ان باتوں كے جھوٹا ہونے كے بارے ميں علم و آگاہى ركھنے كے باوجود انہيں سننے پر تمايل ركھتے تھے_

۱۳_ منافقين اور يہود، رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے بارے ميں پھيلائي جانے والى افواہيں اور گھڑى گئي جھوٹى باتيں سننے ميں دلچسپى ليتے تھے_سماعون للكذب پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو'' لا يحزنك ''كے ذريعے مخاطب كرنا اور كفر ميں جلد بازى كرنے والوں كو جھوٹ پر دھيان دينے والا قرار دينا اس بات كى دليل ہے كہ كذب سے مراد پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے خلاف پھيلائي جانے والى من گھڑت باتيں ہيں _

۱۴_ منافقين اور يہود كے كفر اختيار كرنے پر خدا كى جانب سے پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو افسوس كرنے سے منع كرنے كا فلسفہ يہ ہے كہ ان ميں سے بعض جھوٹى باتيں قبول كرتے تھے اور تحريف گر علماء كى پيروى كرتے تھے_

لا يحزنك الذين يسارعون سماعون للكذب سماعون لقوم آخرين ''سماعون ''اس محذوف ضمير كيلئے خبر ہے جو''الذين قالوا'' اور''الذين هادوا ''كى طرف لوٹتى ہے، يعنى جو ''ھم سماعون'' ہے اور يہ جملہ خدا كى جانب سے منافقين اور يہوديوں كے كفر پر افسوس سے منع كرنے كى علت بيان كرتا ہے_

۴۴۶

۱۵_ كفر ميں جلد بازى كرنے والے منافقين اور يہود جھوٹے، جاسوس اور تحريفگر يہودى علماء و رؤسا كے فرمانبردار تھے_

سماعون للكذب سماعون لقوم آخرين لم ياتوك يحرفون الكلم مذكورہ بالا مطلب اس بناپر اخذ كيا گيا ہے جب ''للكذب'' اور'' لقوم ''، ''سماعون ''كيلئے مفعول لہ ہو، بنابريں '' سماعون للكذب ''كا معنى يہ ہوگا كہ تيرى باتيں سنتے ہيں تا كہ تجھ پر جھوٹ باندھيں اور افواہيں پھيلائيں ، جبكہ ''سماعون لقوم ''كا معنى يہ ہوگا كہ وہ جاسوس ہيں اور دوسروں كيلئے تيرى باتيں سنتے ہيں _

۱۶_ يہود اور منافقين صرف پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر جھوٹ باندھنے كيلئے ان كى باتيں سننے ميں دلچسپى ليتے تھے_

سماعون للكذب مذكورہ بالا مطلب اس بناپر ہے كہ''للكذب'' ''سماعون'' كيلئے مفعول لہ ہو اور ''لم ياتوك '' كے قرينہ كى بناپر آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى باتيں سننا مقصود ہو، يعنى تمہارى باتيں اس لئے سنتے ہيں تا كہ تم پر جھوٹ باندھيں اور افواہيں پھيلائيں _

۱۷_ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو منافقين اور يہودكے كفر پر غمگين ہونے سے روكنے كا فلسفہ، يہ تھا كہ وہ افواہيں پھيلاتے اور تحريف گر يہوديوں كيلئے جاسوسى كرتے تھے_لا يحزنك الذين يسارعون سمعون للكذب سماعون لقوم آخرين

۱۸_ جاسوس، جھوٹے، اور حق قبول نہ كرنے والے منافقين اور يہود اس حد تك بے قدر و قيمت اور حقير ہيں كہ حتى ان كى گمراہى پر افسوس اور ان كے كفر پر غمگين بھى نہيں ہونا چاہيئے_لا يحزنك الذين يسارعون فى الكفر سماعون للكذب سماعون لقوم آخرين

۱۹_ عہد نبوت كے منافقين اور يہود پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور اسلام كے خلاف ايك جيسے تمايلات اور موقف ركھتے تھے_

الذين يسارعون فى الكفر سماعون للكذب سماعون لقوم آخرين

۲۰_ جھوٹى باتيں دھيان سے سننا اور دوسروں پر جھوٹ باندھنا ناپسنديدہ فعل ہے_سماعون للكذب

''للكذب'' يا تو ''سماعون ''كيلئے مفعول بہ ہے يا مفعول لہ ہے، مذكورہ بالا مطلب ہردو احتمال كى بناپر ہے_

۲۱_ يہودى علماء نے بعض منافقين اور يہوديوں كو آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى خدمت ميں بھيجا اور يہوديوں كے درميان ايك اختلافى مسئلہ كے بارے ميں آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا حكم دريافت كيا_

۴۴۷

سماعون لقوم آخرين لم ياتوك

۲۲_ يہودى علماء نے اپنے بھيجے گئے افراد كو تاكيد كى كہ اگر آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا حكم ان كے تحريف شدہ حكم كے مطابق ہوا تو اسے قبول كرلينا_سماعون لقوم آخرين لم ياتوك ان اوتيتم هذا فخذوه و ان لم تؤتوه فاحذروا

''ھذا'' اس حكم كى طرف اشارہ ہے جو يہودى علماء بيان كرتے تھے، جبكہ ''يحرفون الكلم ''اس پر دليل ہے كہ اس حكم ميں تحريف كى گئي تھي_

۲۳_ رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو ثالث بنانے كا مقصد علمائے يہود كے ذريعے تحريف شدہ حكم كى تائيد حاصل كرنا تھا_

ان اوتيتم هذا فخذوه و ان لم تؤتوه فاحذروا رسول اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو ثالث قرار دينا اور پھر آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا فيصلہ علمائے يہود كے اظہارات كے مطابق نہ ہونے كى صورت ميں اسے قبول نہ كرنا اس بات كى علامت ہے كہ اس رجوع كا مقصد تحريف شدہ حكم كى تائيد لينا تھا_

۲۴_ علمائے يہود كى پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور اسلام كے خلاف پس پردہ كا روائياں _سماعون لقوم آخرين لم ياتوك ان اوتيتم هذا فخذوه و ان لم تؤتوه فاحذروا

۲۵_ تحريف كرنے والے علمائے يہود اس ڈر كى وجہ سے رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا سامنا كرنے سے اجتناب كرتے تھے كہ كہيں ان كے جھوٹ اور تحريفات كا پردہ چاك نہ ہوجائے_سماعون لقوم آخرين لم ياتوك يحرفون الكلم من بعد مواضعه

۲۶_ علمائے يہود نے تورات كے كلمات، جملات اور احكام كو ادھر ادھر كركے اس ميں تحريف كى تھي_

يحرفون الكلم من بعد مواضعه

۲۷_ يہودى علماء اور پيشوا احكام تورات كى پابندى نہيں كرتے تھے_يحرفون الكلم من بعد مواضعه

۲۸_ خدا كے كلمات ايك خاص مقام اور منظم نظام ركھتے ہيں _يحرفون الكلم من بعد مواضعه

۲۹_ جن لوگوں پر خدا كا عذاب حتمى اور يقينى ہے، پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم انہيں نجات دلانے سے عاجز و قاصر ہيں _

و من يرد الله فتنته فلن تملك له من الله شيئاً من اللہ ،''تملك'' سے متعلق ہے اور اس بات كو بيان كررہا ہے كہ اگر پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم لوگوں كو گمراہى اور عذاب سے نجات دلانے پر قادر ہيں تو يہ خدا كى جانب سے ہے اور يہ قدرت مذكورہ لوگوں كے بارے ميں ان سے سلب كرلى گئي ہے اور كلمہ ''فتنة''كا معنى در اصل آزمائش اور

۴۴۸

باطن كو عياں كرنا ہے اور چونكہ عذاب خداوندى ايك شخص كى حقيقت كو آشكار كرديتا ہے اسلئے اسے فتنہ كہا گيا ہے_

۳۰_ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ان گمراہوں كى ہدايت كرنے سے عاجز و قاصر ہيں جن كى ضلالت و گمراہى خدا نے حتمى و يقينى بنادى ہے_و من يرد الله فتنته فلن تملك له من الله شيئا مذكورہ بالا مطلب ميں ''فتنتہ'' كو گمراہ كرنے كے معنى ميں ليا گيا ہے_

۳۱_ تمام موجودات يہاں تك كہ رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے ارادہ پر بھى ارادہ الہى كى حاكميت غالب ہے_

و من يرد الله فتنته فلن تملك له من الله شيئا

۳۲_ كفر ميں جلد بازى كرنے والے يہود اور منافقين كو سزا دينے كے سلسلے ميں خدا كا ارادہ حتمى ہے_

قالواء امنا بافواههم و لم تؤمن قلوبهم و من الذين هادوا و من يرد الله

۳۳_ خداوند متعال كا انسان كو عذاب اور گمراہى سے دوچار كرنے كا ارادہ كرنا در اصل اس كے كفر، تحريف گري، پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر جھوٹ باندھنے اور دين ميں تحريف كرنے والوں كى پيروى كرنے كا نتيجہ ہے_

الذين يسارعون فى الكفر و من يرد الله فتنته فلن تملك له من الله شيئا

۳۴_ رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم انسانوں كى ہدايت اور انہيں عذاب سے نجات دلانے كيلئے شفاعت كا حق ركھتے ہيں _

و من يرد الله فتنته فلن تملك له من الله شيئا كلمہ ''من اللہ ''سے معلوم ہوتا ہے كہ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو خدا كى جانب سے مذكورہ لوگوں كو عذاب اور گمراہى سے نجات دلانے كى قدرت نہيں دى گئي اور اس كا مفہوم يہ ہے كہ ان كے علاوہ دوسرے لوگوں كى ہدايت اور نجات كا اذن اور حق ديا گيا ہے اور ہدايت و نجات دلانے كا يہ حق انہيں خدا كى جانب سے عطا ہوا ہے، يعنى پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ان لوگوں كى ہدايت اور نجات كيلئے واسطہ اور شفيع ہيں جو اس كى اہليت ركھتے ہيں _

۳۵_ كفر ميں جلد بازى كرنے والے يہود اور منافقين آلودہ اور ناپاك روح اور دل كے مالك ہيں _

قالواء امنا بافواههم و لم تؤمن قلوبهم و من الذين هادوا اولئك الذين

۳۶_ خداوند متعال ہرگز جاسوس اور جھوٹے منافقين و يہود كى ناپاك روح اور دل كو كفر اور منافقت كى آلودگى سے پاك نہيں كريگا_اولئك الذين لم يرد الله ان يطهر قلوبهم

۳۷_ روح اور دل كو آلودگى سے پاك كرنا خدا كى توفيق پر موقوف ہے_اولئك الذين لم يرد الله ان يطهر قلوبهم

۴۴۹

۳۸_ كفر پر بضد رہنا خدا كى جانب سے كفار كے دلوں كو آلودگى اور ناپاكى سے پاك كرنے كا ارادہ كرنے كى راہ ميں ركاوٹ ہے_الذين يسارعون فى الكفر اولئك الذين لم يرد الله ان يطهر قلوبهم

۳۹_ روح اور دلوں كى طہارت و پاكى ہدايت خداوندى كوقبول كرنے كى راہ ہموار كرتى ہے_و من يرد الله فتنته اولئك الذين لم يرد الله ان يطهر قلوبهم اگر'' فتنہ'' كا معنى ضلالت و گمراہى ہو تو جملہ''من يرد اللہ فتنتہ'' كو ''اولئك ''كے ساتھ منضم كرنے سے يہ مفہوم حاصل ہوگا كہ خداوند متعال صرف پاك دل لوگوں كى ہدايت كرتا ہے_

۴۰_ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پاك دل لوگوں كو صرف خدا كى توفيق اور نصرت سے ہى ہدايت كرتے ہيں _

و من يرد الله فتنته فلن تملك له اولئك الذين لم يرد الله ان يطهر قلوبهم

۴۱_ منافقين اور يہود ،روح و دل كى ناپاكى كى وجہ سے ہدايت اور عذاب سے نجات كيلئے رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى شفاعت سے محروم ہيں _و من يرد الله فتنته فلن تملك له اولئك الذين لم يرد الله ان يطهر قلوبهم

۴۲_ دنيا كى ذلت و رسوائي اور آخرت كا سخت عذاب كفر ميں جلد بازى كرنے والے منافقين اور يہود كى سزا ہے_

من الذين قالواء امنا بافواههم لهم فى الدنيا خزى و لهم فى الآخرة عذاب عظيم

۴۳_ كفر ميں جلد بازي، جھوٹ گھڑنا، جاسوسى اور تحريف كرنا دنيا ميں ذلت و رسوائي اور آخرت ميں سخت عذاب كا باعث ہے_الذين يسارعون فى الكفر لهم فى الدنيا خزى و لهم فى الآخرة عذاب عظيم

۴۴_ انسان كے دل و روح كا ناپاكيوں اور نجاسات سے آلودہ ہونا دنياكى ذلت اور آخرت كے عذاب كا موجب ہے_

اولئك الذين لم يرد الله ان يطهر قلوبهم و لهم فى الآخرة عذاب عظيم

۴۵_ كفر ميں جلد بازي، تحريف كرنا، جھوٹ گھڑنا اور جاسوسى كرنا دنيا ميں منافقين اور يہود كى ذلت و رسوائي كا ايك نمونہ ہے_يسارعون فى الكفر لهم فى الدنيا خزي جملہ'' لهم فى الدنيا خزى ''يہود اور منافقين كى جس ذلت و رسوائي كى طرف اشارہ كررہا ہے ہوسكتا ہے اس سے مراد وہى رذائل اور گھٹيا صفات ہوں جو آيہ شريفہ ميں بيان ہوئي ہيں ، كيونكہ يہ رذائل يا خود ذلت و رسوائي ہيں يا پھر معاشرے ميں انسان كى ذلت و خوارى كا باعث بنتے ہيں _

۴۵۰

۴۶_ اخروى عذاب كے مقابلے ميں دنيا كى ذلت و رسوائي اور سزا بہت حقير اور نہ ہونے كے برابر ہے_

لهم فى الدنيا خزى و لهم فى الآخرة عذاب عظيم دنيوى سزا كو عظيم نہيں كہا گيا جبكہ اس كے مقابلے ميں اخروى عذاب كو صراحت كے ساتھ عظيم قرار ديا گيا ہے، يہ اس مطلب كى طرف اشارہ ہے كہ عذاب آخرت كے مقابلے ميں دنيا كى سزا بہت ناچيز اور نہ ہونے كے برابر ہے_

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اورلوگ ۳;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور لوگوں كا كفر ۱، ۲;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر افتراء باندھنا ۱۶;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر افتراء كے اثرات ۳۳;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا غم و اندوہ ۲، ۱۴،۱۷ ;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا لگاؤ ۳;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا ہدايت كرنا ۳، ۴۰ ;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو خبردار كرنا ۲; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى پريشانى ۱;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى ذمہ ارى كا دائرہ ۷، ۳۰;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى شفاعت ۳۴، ۴۱; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى رسالت كا دائرہ ۴۰ ;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى قدرت ۳۱ ; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى قضاوت ۲۳; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے فضائل ۳۴

اسلام:صدر اسلام كى تاريخ ۱، ۶، ۱۳، ۱۶، ۲۱، ۲۲، ۲۳

افتراء:افتراء كى مذمت ۲۰

افواہ:افواہ پسند كرنے والے افراد ۱۲، ۱۳

اللہ تعالى:اللہ تعالى كا ارادہ ۳۱، ۳۳، ۳۸; اللہ تعالى كى توفيق ۳۷، ۴۰;اللہ تعالى كى حاكميت ۳۱; اللہ تعالى كى طرف سے اضلال۳۰;اللہ تعالى كى قدرت ۳۱; اللہ تعالى كى ہدايت ۳۹;اللہ تعالى كے ارادے كا حتمى ہونا ۳۲;اللہ تعالى كے عذاب كا حتمى ہونا ۲۹

انسان:انسان اور ہدايت ۴;انسان كے تمايلات ۹;كامل انسان ۴

ايمان:ايمان كا مقام ۹; قلبى ايمان كى قدر و قيمت ۱۰; ناپسنديدہ ايمان ۸

پاك لوگ: ۴۰

تحريف:تحريف كے اثرات ۳۳، ۴۳

تحريف كرنے والے:تحريف كرنے والوں كى اطاعت ۳۳

تورات:تورات ميں تحريف ۲۶

تہمت:تہمت كا محرك ۱۶

۴۵۱

جاسوسي:جاسوسى كے اثرات ۴۳

جھوٹ:جھوٹ سننے كى مذمت ۲۰;جھوٹ كو سننا ۱۲، ۱۴; جھوٹ كے اثرات ۴۳; جھوٹى افواہ ۱۲

دشمن:آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے دشمن ۲۴;اسلام كے دشمن ۲۴

دين:دين ميں تحريف ۳۳دينى تعليمات كا نظام: ۲۸

ذلت:دنيا كى ذلت ۴۶;دنيا كى ذلت كے اسباب ۴۳، ۴۴

سزا:اخروى سزا كے اسباب ۴۴;سزا كے درجے ۴۲

شفاعت:شفاعت سے محروميت ۴۱; شفاعت كے اثرات ۳۴، ۴۱

عذاب:اخروى عذاب ۴۶; دنيوى عذاب ۴۶;عذاب سے نجات كے اسباب ۳۴، ۴۱; عذاب كے اسباب ۳۳، ۴۳; عذاب كے درجات ۴۳

قلب:طہارت قلب كى شرائط ۳۷; طہارت قلب كے اثرات ۳۹;طہارت قلب كے موانع ۳۸;قلب كا نقش ۹; قلب كى ناپاكى كے اثرات ۴۴

كفار: ۶كفار كا اختلاف ۲۱;كفار كى ناپاكى و نجاست ۳۸

كفر:كفر كى پليدى ۳۶;كفر كے اثرات ۳۳، ۳۸، ۴۲، ۴۳;كفر كے درجات ۵، ۸;كفر ميں اضافہ ۵; كفر ميں اضافے كے اسباب ۸;كفر ميں جلد بازى ۱۱، ۱۵

گمراہ لوگ:گمراہ لوگوں كى ہدايت ۳۰

گمراہي:گمراہى كے اسباب ۳۳

منافقت :منافقت كى پليدى ۳۶

منافقين:جاسوس منافقين ۱۸;صدر اسلام كے منافقين ۱۹; صدر اسلام كے منافقين كا كفر ۶;منافقين اور آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ۱۳، ۱۶، ۱۹، ۲۱;منافقين اور اسلام ۱۹ ; منافقين اور علمائے يہود ۱۱; منافقين كا افواہيں پھيلانا ۱۷; منافقين كا تحريف كرنا ۴۵;منافقين كا جاسوسى كرنا ۱۵، ۱۷، ۳۶، ۴۵;منافقين كا جھوٹ بولنا ۱۵، ۱۸، ۳۶، ۴۵ ;منافقين كا حق قبول نہ كرنا ۷، ۱۸;منافقين كا كفر ۱۱ ، ۱۴ ، ۱۷، ۱۸ ، ۳۵، ۴۵;منافقين كا لگاؤ ۱۲، ۱۳; منافقين كا محروم ہونا ۴۱; منافقين كا موقف ۱۹;منافقين كى اخروى سزا

۴۵۲

۴۲;منافقين كى دنيوى ذلت ۴۲، ۴۵ ;منافقين كى سزا كا حتمى ہونا ۳۲; منافقين كى ناپاكى ۳۵ ، ۳۶، ۴۱

ناپاك لوگ: ۳۵، ۳۶، ۳۸

ہدايت:ہدايت كاپيش خيمہ ۳۹;ہدايت كى شرائط ۴۰

يہود:جاسوس يہود ۱۸;صدر اسلام كے يہود۱۹; صدر اسلام كے يہود كاكفر۶;علمائے يہود اور آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ۲۱، ۲۴، ۲۵;علمائے يہود اور تورات ۲۷; علمائے يہود كا تحريف كرنا ۱۱، ۱۴، ۱۵، ۲۲، ۲۳، ۲۵، ۲۶ ; علمائے يہود كا جھوٹ بولنا۲۵;علمائے يہود كا خوف ۲۵; علمائے يہود كى اطاعت كرنا ۱۱، ۱۵

;علمائے يہود كى سازش ۲۴;علمائے يہود كے اہداف ۲۳;يہود اور آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ۱۳، ۱۶، ۱۹، ۲۱، ۲۲ ، ۲۳;يہود اور اسلام ۱۹;يہود اور منافقين ۱۹; يہود كا افواہيں پھيلانا ۱۷ ; يہود كا تحريف كرنا ۱۷، ۴۵; يہود كا جاسوسى كرنا ۱۵، ۱۷، ۲۶، ۴۵ ; يہود كا جھوٹ بولنا ۱۵، ۱۸، ۳۶، ۴۵; يہود كا حق قبول نہ كرنا ۷ ، ۱۸;يہود كا كفر ۱۱، ۱۴، ۱۷، ۱۸، ۳۵، ۴۵; يہود كا لگاؤ ۱۲، ۱۳ ;يہود كا محروم ہونا ۴۱ ; يہود كا موقف ۱۹; يہود كى اخروى سزا ۴۲;يہود كى حقيقت فاش كرنا ۲۵;يہود كى دنيوى ذلت ۴۲، ۴۵;يہود كى سزا كا حتمى ہونا ۳۲;يہود كى ناپاكى ۳۵،۳۶، ۴۱

آیت ۴۲

( سَمَّاعُونَ لِلْكَذِبِ أَكَّالُونَ لِلسُّحْتِ فَإِن جَآؤُوكَ فَاحْكُم بَيْنَهُم أَوْ أَعْرِضْ عَنْهُمْ وَإِن تُعْرِضْ عَنْهُمْ فَلَن يَضُرُّوكَ شَيْئاً وَإِنْ حَكَمْتَ فَاحْكُم بَيْنَهُمْ بِالْقِسْطِ إِنَّ اللّهَ يُحِبُّ الْمُقْسِطِينَ )

يہ جھوٹ كے سننے والے او رحرام كے كھا نے والے ہيں لہذا اگر آپ كے پاس مقدمہ لے كرآئيں تو آپ كواختيار ہے كہ فيصلہ كرديں يا اعراض كرليں كہ اگر اعراض بھى كرليں گے تو يہ آپ كو كوئي نقصان نہ پہنچا سكيں گے ليكن اگر فيصلہ ہى كريں تو انصاف كے ساتھ كريں كہ خدا انصاف كرنے والوں كو دوست ركھتا ہے _

۱_ يہود ، حرامخورى اور جھوٹى باتيں سننے ميں بہت زيادہ دلچسپى ليتے تھے، حالانكہ انہيں علم تھا كہ يہ جھوٹ

۴۵۳

ہے_سماعون للكذب اكالون للسحت ''سماعون ''اور'' اكالون ''مبالغے كے صيغے

ہيں اور بہت زيادہ دلچسپى پر دلالت كرتے ہيں ، مذكورہ بالا مطلب ميں مذكورہ دوخصلتوں كو تمام يہود( علماء اور ان كے پيروكاروں )كيلئے صفت قرار ديا گيا ہے_

۲_ عہد پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ميں علمائے يہود جھوٹى افواہوں پر كان دھرتے اور حرام كھانے اور رشوت لينے ميں دلچسپى ليتے تھے_سماعون لقوم آخرين سماعون للكذب اكا لون للسحت مذكورہ بالا مطلب اس بناپر اخذ كيا گيا ہے كہ مذكورہ دو صفات علمائے يہود كى صفات ہوں _ اس سے پہلے والى آيت ميں يہودى عوام كو ''سماعون للكذب ''سے متصف كرنا اس بات كى تائيد كرتا ہے، اور'' سحت'' كا معنى حرام مال ہے اور موضوع كى مناسبت سے اس كے مورد نظر مصاديق ميں سے ايك رشوت ہے_

۳_ عام يہودى اپنے علماء كے ہاتھوں انجام پانے والى تحريفات كو قبول كرتے تھے_سماعون للكذب

اگر'' سماعون ''عام يہوديوں كى صفت ہو، تو قرينہ '' يحرفون''كى بناپر كذب سے مراد وہ تحريفات ہوں گى جو علمائے يہود كے ہاتھوں انجام پاتيں اور تحريف كا سننا اسے قبول كرنے كے معني ميں ہے_

۴_ علمائے يہود كا تورات كے حقائق اور احكام ميں تحريف كرنے كا مقصد مال و متاع دنيا حاصل كرنا تھا_

يحرفون الكلم من بعد مواضعه اكالون للسحت

۵_ لوگوں كى جھوٹى يا من گھڑت باتوں كو قبول اور ان كى تائيد كرنے كيلئے كافر علمائے يہود ان سے رشوت ليتے تھے_

لقوم آخرين سماعون للكذب اكالون للسحت علمائے يہود كو جھوٹى باتيں قبول كرنے والے قرار دينے كے بعد ان كى رشوت خورى كا ذكر كرنا اس بات كى علامت ہے كہ وہ بعض يہوديوں كى من گھڑت اور جھوٹى باتيں قبول اور ان كى تائيد كرنے كيلئے ان سے رشوت وصول كيا كرتے تھے_

۶_ عہد پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے علمائے يہود مال و متاع دنيا كى شديد حرص و لالچ اور طمع ركھتے تھے_اكالون للسحت

''اكالون ''مبالغے كا صيغہ ہے جو علمائے يہود كى شديد رغبت و حرص پر دلالت كرتا ہے_

۷_ دنيا كى حرص و طمع اور لالچ دينى احكام اور حقائق ميں

۴۵۴

تحريف كا موجب بنتى ہے_يحرفون الكلم من بعد مواضعه اكالون للسحت

۸_ جھوٹى باتيں اور افواہيں سننے ميں دلچسپى لينا، تحريف شدہ احكام كوقبول كرنا، حرام كھانا اور رشوت لينا انتہائي گھٹيا اور ناروا فعل ہيں _سماعون للكذب اكالون للسحت

۹_ رشوت كھاناايسا فعل حرام ہے جو انسان كو ننگ و عار ميں مبتلا كرديتا ہے_اكالون للسحت

''سحت'' اس حرام فعل كو كہتے ہيں جو اس كے ارتكاب كرنے والے كے ننگ و عار كا باعث ہو (مفردات راغب )اور بعد والى آيت ''لا تشتروا بايتى ثمناً قليلاً ''كے قرينہ كى بناپر يہ كہا جاسكتا ہے كہ اس حرام فعل سے مراد رشوت ہے_

۱۰_ رشوت لينا، حرام كھانا اور متاع دنيا كى حرص و طمع دنيا ميں ذلت و رسوائي اور آخرت ميں بڑے عذاب سے دوچار ہونے كا باعث ہے_لهم فى الدنيا خزى و لهم فى الآخرة عذاب عظيم اكالون للسحت

۱۱_ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو خدا كى جانب سے يہود كے درميان قضاوت اور فيصلہ كرنے يا نہ كرنے كا اختيار حاصل تھا_

فان جآؤك فاحكم بينهم او اعرض عنهم

۱۲_ يہود آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى جانب سے ان كے درميان قضاوت نہ كرنے كى صورت ميں آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو نقصان پہنچانے كى فكر ميں تھے_و ان تعرض عنهم فلن يضروك شيئا

۱۳_ آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم يہود كے درميان قضاوت نہ كرنے كى صورت ميں ان كى جانب سے اسلام و مسلمين كو نقصان پہنچائے جانے كے بارے ميں پريشان تھے_و ان تعرض عنهم فلن يضروك شيئا بظاہر دكھائي ديتا ہے كہ ''يضروك'' سے مراد اسلام اورمسلم معاشرے كو نقصان پہنچانا ہے، كيونكہ رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اپنى ذات كو نقصان پہنچنے كے بارے ميں فكرمند نہيں تھے_

۱۴_ خداوند متعال نے آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو يہود كے درميان قضاوت نہ كرنے كى صورت ميں ہر قسم كے گزند اور سازشوں سے محفوظ رہنے كى نويد سنائي _و ان تعرض عنهم فلن يضروك شيئا

۱۵_ يہود كے درميان قضاوت كى ذمہ دارى قبول كرنے كى صورت ميں آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو ان كے درميان عادلانہ اور انصاف كے ساتھ قضاوت كرنے كا حكم

۴۵۵

ديا گيا ہے_و ان حكمت فاحكم بينهم بالقسط

۱۶_ لوگوں كے درميان فيصلہ كرتے وقت عدل و انصاف كا خيال ركھنا ضرورى ہے_فاحكم بينهم بالقسط

۱۷_ تمام اديان كے پيروكاروں كے بارے ميں عادلانہ طور پر قانون نافذ كرنا ضرورى ہے_و ان حكمت فاحكم بينهم بالقسط

۱۸_ خداوند متعال عدل و انصاف سے كام لينے والوں كو پسند كرتا ہے_ان الله يحب المقسطين

۱۹_ صرف عدل و انصاف سے كام لينے والے افراد ہى خدا كى مہر و محبت كے قابل ہيں _ان الله يحب المقسطين

۲۰_ عدل و انصاف كى بنياد پر قضاوت اور فيصلہ كرنا محبت خداوندى كے حصول كا باعث ہے_فاحكم بينهم بالقسط ان الله يحب المقسطين

۲۱_ خداوند متعال كے عدل و انصاف سے كام لينے والوں سے خوشنود و راضى ہونے كى جانب توجہ فيصلہ كرنے والوں كوعدل و انصاف كى مراعات كرنے پر آمادہ كرتى ہے _فاحكم بينهم بالقسط ان الله يحب المقسطين

۲۲_ فيصلہ كرنے والے يہود رشوت كى صورت ميں حرام كھاتے تھے_اكالون للسحت

رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے روايت منقول ہے:''رشوة الحكام حرام، و هى السحت الذى ذكر الله فى كتابه'' (۱) فيصلہ كرنے والوں كا رشوت لينا حرام ہے اور يہ وہى سحت ہے جس كا خدا نے اپنى كتاب ميں ذكر كيا ہے_

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور يہود ۱۱، ۱۳، ۱۵;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى پريشانى ۱۳; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى حفاظت ۱۴; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى ذمہ دارى ۱۵;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى قضاوت ۱۱، ۱۲، ۱۳، ۱۴، ۱۵ ;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے اختيارات ۱۱

احكام: ۹اديان كے پيروكار:اديان كے پيروكاروں سے انصاف كرنا ۱۷

اسلام:صدر اسلام كى تاريخ ۲، ۱۴

____________________

۱) الدر المنثور ج ۳ ص۸۱_

۴۵۶

افواہ:افواہ پر كان دھرنے كى مذمت ۸

اللہ تعالى:اللہ تعالى كى بشارت ۱۴;اللہ تعالى كى رضايت ۲۱; اللہ تعالى كى محبت كے اسباب ۲۰

اللہ كے محبوب لوگ: ۱۸

انصاف پسند :انصاف پسند لوگوں كے فضائل۱۸، ۱۹، ۲۱

تحريف:تحريف قبول كرنا ۸

تحريك:تحريك كے اسباب ۲۱

تورات:تورات ميں تحريف كا محرك ۴

جھوٹ:جھوٹ پر دھيان دينے سے لگاؤ ۱، ۲;جھوٹ پر دھيان دينے كى مذمت ۸;جھوٹ كے اسباب ۵

حرام خوري:حرام خورى كى مذمت ۸;حرام خورى كے اثرات ۱۰

دنيا پرستي:دنيا پرستى كے اثرات ۴، ۷

دين:دين ميں تحريف كرنے كا پيش خيمہ ۷

ذكر:ذكر كے اثرات ۲۱

ذلت:دنيوى ذلت كے اسباب ۱۰

رشوت خوري:رشوت خورى كى حرمت ۹;رشوت خورى كى مذمت ۸; رشوت خورى كے اثرات ۱۰;رشوت خورى كے احكام ۹

روايت: ۲۲

طمع:طمع كے اثرات۷، ۱۰

عدل و انصاف:عدل و انصاف كى اہميت ۱۷، ۲۰

عذاب:اخروى عذاب كے اسباب ۱۰;عذاب كے درجات ۱۰

قضاوت:عادلانہ قضاوت كے اثرات ۲۰; قضاوت ميں انصاف كى اہميت ۱۶;منصفانہ قضاوت ۲۱

محبت سے بہرہ مند افراد: ۱۹محرمات : ۹

۴۵۷

يہود:صدر اسلام كے يہود ۶;علمائے يہود كا تحريف كرنا ۳، ۴;علمائے يہود كا كفر ۵;علمائے يہود كا لگاؤ ۲; علمائے يہود كى حرام خورى ۲;علمائے يہود كى دنيا طلبى ۶; علمائے يہود كى رشوت خورى ۲; علمائے يہود كي

طمع ۶;يہود اور آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ۱۲;يہود اور اسلام ۱۳;يہود اور مسلمان ۱۳;يہودكا لگاؤ۱; يہود كى حرام خورى ۱; يہود كى رشوت خورى ۲۲;يہود كى سازش ۱۲، ۱۴;يہود كے درميان قضاوت ۱۱، ۱۲; يہود كے قائدين كى حرام خورى ۲۲;يہود كے مقلدين ۳

آیت ۴۳

( وَكَيْفَ يُحَكِّمُونَكَ وَعِندَهُمُ التَّوْرَاةُ فِيهَا حُكْمُ اللّهِ ثُمَّ يَتَوَلَّوْنَ مِن بَعْدِ ذَلِكَ وَمَا أُوْلَـئِكَ بِالْمُؤْمِنِينَ )

او ريہ كس طرح آپ سے فيصلہ كرائيں گے جب كہ ان كے پاس توريت موجود ہے جس ميں حكم خدا بھى ہے اور يہ اس كے بعدى بھى منہپھير ليتے ہيں اور پھر ايمان لانے والے نہيں ہيں _

۱_ اگر چہ يہود كو تورات ميں موجود حكم خداوندى تك دسترسى حاصل تھى ، ليكن اس كے باوجود ان كا فيصلے كيلئے آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى طرف بھيجنا باعث تعجب و سوال تھا_و كيف يحكمونك و عندهم التوراة فيها حكم الله

۲_ بعض يہود كا فيصلے كيلئے پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى طرف رجوع كرنے كا مقصد احكام تورات سے گريز كرنا تھا_

وكيف يحكمونك و عندهم التوراة فيها حكم الله

۳_ عام لوگ حتى يہودى بھى قضاوت اور فيصلے كيلئے پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اكرم كى طرف رجوع كرتے تھے_

و كيف يحكمونك و عندهم التوراة

۴_ عہد پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے يہوديوں كے پاس موجود تورات تحريف سے محفوظ اور اصلى صورت ميں تھي_

و عندهم التوراة عہد پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے يہود كي، تورات سے گريز كرنے پر مذمت كرنا اس بات كى علامت ہے كہ ان كے پاس موجود تورات صحيح تھي_

۵_ تورات ان احكام پر مشتمل تھى جو قرآن كريم كے ذريعے منسوخ نہيں كيے گئے تھے_و عندهم التوراة فيها حكم الله اگر يہود ايسے حكم يا احكام سے گريز اور اجتناب

۴۵۸

كرتے جو قرآن كريم كے ذريعے نسخ كرديئے گئے تھے، تو پھر اس گريز كى خاطر ان كى مذمت نہ كى جاتي_

۶_ تورات عہد پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے يہوديوں كے قضائي احكام اور حدود الہى كے بارے ميں ان كى ضروريات پورى كرتى تھي_و كيف يحكمونك و عندهم التوراة فيها حكم الله

۷_ عہد پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے يہود احكام تورات تك دسترسى ركھتے تھے اور وہ ان كيلئے قابل فہم تھے_و عندهم التوراة فيها حكم الله

۸_ آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى طرف رجوع كرنے كے بعد يہود كے ايك گروہ نے تورات ميں موجود حكم خدا سے لاپروائي اور بے اعتنائي برتى اور پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے حكم سے روگردانى كي_و كيف يحكمونك و عندهم التورا ة فيها حكم الله ثم يتولون من بعد ذلك

۹_ حكم تورات سے روگردانى كرنے والے يہود بے ايمان لوگ تھے_ثم يتولون من بعد ذلك و ما اولئك بالمومنين

مذكورہ بالا مطلب اس بناپر ہے كہ''ذلك'' تورات ميں موجود حكم خداوندى كى طرف اشارہ ہو، واضح ر ہے كہ يوں ''يتولون''كاجملہ'' فيہا حكم اللہ ''پر عطف ہوگا اور'' ثم ''حكم كى ترتيب كيلئے نہيں بلكہ خبر كى ترتيب كيلئے ہوگا_

۱۰_ رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے حكم سے روگردانى كرنے والے يہودى بے ايمان لوگ تھے_ثم يتولون من بعد ذلك و ما اولئك بالمؤمنين مذكورہ بالا مطلب اس بناپر ہے كہ ''ذلك'' رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے حكم كى طرف اشارہ ہو جو ''يحكمونك'' سے حاصل ہوتا ہے، واضح ر ہے كہ اس بناپر ''يتولون''كا ''يحكمونك'' پر عطف ہوگا_

۱۱_ حكم خداوندى سے لاپروائي برتنا بے ايمانى كا نتيجہ ہے_ثم يتولون و ما اولئك بالمؤمنين ممكن ہے جملہ ''وما اولئك بالمؤمنين'' احكام الہى سے روگردانى كى اصل وجہ كى وضاحت كررہاہو اور يہ بھى ممكن ہے كہ روگردانى كے نتيجے كى وضاحت كررہاہو، مذكورہ بالا مطلب پہلے احتمال كى بناپر ہے_

۱۲_ تورات ميں زنائے محصنہ كى سزا سنگسار ہے_و عندهم التورة فيها حكم الله

اس آيت كے شان نزول ميں آيا ہے كہ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے ايك يہودى عورت اور مرد كو زنائے

۴۵۹

محصنہ كے جرم ميں سنگسار كرنے كا حكم ديا اور لوگوں ميں سے تورات كے سب سے بڑے عالم '' ابن صوريا'' سے اعتراف ليا كہ يہ حكم تورات ميں موجود ہے_( مجمع البيان)

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا نقش۳;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى قضاوت ۱، ۲، ۳;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى قضاوت نہ ماننا ۸، ۱۰

احكام:احكام سے روگردانى ۱۱

تورات:تورات سے روگردانى ۹; تورات صدر اسلام ميں ۴;تورات كا سمجھنا ۷; تورات كا نقش ۶; تورات كے احكام ۱، ۵، ۷، ۸، ۱۲;تورات كے احكام ترك كرنا ۲;تورات ميں حدود ۱۲; تورات ميں قضاوت ۶

روايت: ۱۲

زنا:زنائے محصنہ كى سزا ۱۲

زناكار:محصنہ زناكار كو سنگسار كرنا ۱۲

قرآن كريم:قرآن كريم اور تورات ۵

كفر:كفر كے اثرات ۱۱

يہود:كافر يہود ۹، ۱۰;يہود اور آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ۱، ۲، ۳، ۸، ۱۰;يہود اور تورات ۲، ۸، ۹;يہود صدر اسلام ميں ۴، ۶، ۷;يہود كے درميان قضاوت ۱، ۲، ۳

۴۶۰