تفسير راہنما جلد ۴

 تفسير راہنما0%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 897

 تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 897
مشاہدے: 144558
ڈاؤنلوڈ: 3235


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 897 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 144558 / ڈاؤنلوڈ: 3235
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 4

مؤلف:
اردو

و لو لا فضل الله عليك و رحمته لهمت طائفة منهم ان يضلوك

۲_ خدا وند متعال كا فضل اورخاص رحمت پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كيلئے خطا و لغزش سے محفوظ رہنے كا باعث ہے_

و لو لا فضل الله عليك و رحمته لهمت طائفة منهم ان يضلوك

۳_ خيانتكاروں كے ايك گروہ نے پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو قضاوت ميں اشتباہ سے دوچار كرنے كى كوشش كي_

هانتم هؤلاء جدلتم عنهم فى الحيوة الدنيا لهمت طائفة منهم ان يضلوك اگر چہ جملہ شرطيہ'' لولا لھمت ''كا ظاہرى معنى سرے سے كوشش كى نفى كررہا ہے، ليكن اس سے مراد يہ ہے كہ ان كى كوشش كارگر ثابت نہيں ہوئي_ يعنى پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو لغزش سے دوچار كرنے كيلئے ان كى كوشش كسى بھى طرح مؤثر ثابت نہيں ہوئي گويا انہوں نے اس سلسلے ميں كوئي كوشش ہى نہيں كي_ ماقبل آيات سے اس معنى كى تائيد ہوتى ہے_

۴_ محكمہ انصاف كو منحرف كرنے كيلئے خيانتكاروں كا سازشوں كے جال اور تانے بانے بننا، بہت بڑا خطرہ ہے_

لتحكم بين الناس بما اراك الله لهمت طائفة منهم ان يضلوك در اصل آيت شريفہ قاضيوں كو سازشى گروہوں اور دغابازوں كے مقابلے ميں ہميشہ ہوشيار و محتاط رہنے كى تلقين كررہى ہے، كہ مبادا وہ انہيں انحراف سے دوچار اور خلاف حق غلط فيصلہ كرنے پر مجبور كرديں چنانچہ طعمة بن ابى ابيرق كے واقعے ميں پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے ساتھ يہى كچھ كرنے كا خيال ركھتے تھے_

۵_ بعض مشركين نے پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو اس بات پر راضى كرنے كى بے سود كوشش كى كہ بتوں كى پوجا پاٹ كو ايك سال تك جائز قرار ديا جائے_و لو لا فضل الله لهمت طائفة منهم ان يضلوك بعض مفسرين نے مذكورہ آيت كے شان نزول كو مد نظر ركھتے ہوئے كہا ہے كہ ''طائفة'' سے مراد مشركين كا وہ گروہ ہے جنہوں نے پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے بت پرستى كو ايك سال تك جائز قرار دينے كا تقاضا كيا تھا_

۶_ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے فيصلہ پر خيانتكاروں كى سازشوں اور دغا بازيوں كى تاثير ميں خداوند متعال كا فضل و كرم اور رحمت بڑى ركاوٹ تھے_لتحكم بين الناس و لو لا فضل الله عليك و رحمته لهمت طائفة منهم

۴۱

۷_ الہى قائدين خيانتكاروں كى گمراہ كنندہ سازشوں اور دغا بازيوں كى زد ميں ہوتے ہيں _

و لا تجادل عن الذين يختانون انفسهم و لو لا فضل الله عليك و رحمته

۸_ جو لوگ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو گمراہى سے دوچاركرنے اور اشتباہ ميں ڈالنے كے در پے تھے، انہوں نے صرف اپنے آپ كو گمراہى اور اشتباہ كى وادى ميں جاگرايا_لهمت طائفة منهم ان يضلوك و ما يضلون الا انفسهم و ما يضرونك من شيء

۹_ سازشى عناصر كى سازش كے مقابلے ميں پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى جان كے تحفظ كا ضامن خود خداوند متعال ہے_

لهمت طائفة منهم ان يضلوك و ما يضلون الا انفسهم و ما يضرونك من شيء ''ان يضلوك ''اس بات پر دلالت كرتا ہے كہ خيانتكاروں نے پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو گمراہ كرنے كى كوشش كى جبكہ جملہ ''و ما يضرونك'' ہوسكتا ہے ان كوششوں كى طرف اشارہ ہو جو انہوں نے پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى نابودى كيلئے كيں _

۱۰_ رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم خدا پر نازل ہونے والا قرآن ،حكمت اور براہ راست ہونے والے الہامات ;خداوندمتعال كا بہت بڑا فضل و كرم اور رحمت تھي_و لو لا فضل الله عليك و رحمته و كان فضل الله عليك عظيما

كتاب و حكمت اور پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے جن علوم كا تذكرہ جملہ ''و انزل اللہ عليك ...'' ميں ہوا ہے وہ بظاہر جملہ ''لو لا فضل اللہ ...'' ميں بيان ہونے والى خاص رحمت اور فضل كا مصداق ہے_

۱۱_ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا وحي، حكمت اور علم لدنى سے بہرہ مند ہونا; آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كيلئے خطا سے محفوظ رہنے كا پيش خيمہ اور گناہ سے معصوم رہنے كا سبب ہے_و لو لا فضل الله انزل الله عليك الكتاب والحكمة و علمك ما لم تكن تعلم جملہ'' و انزل اللہ'' اپنے ماقبل والے جملہ كى علت بيان كررہا ہے اور اس كا معنى يہ ہے كہ چونكہ ہم نے آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر قرآن و حكمت نازل كى ہے لہذا ان كى طرف سے آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كو منحرف كرنے كى كوششيں بيكار ثابت ہوں گي_

۱۲_ بعض دينى تعليمات تك فقط الہامات الہى كے راستے سے ہى رسائي ممكن ہے_و علمك ما لم تكن تعلم

جملہ'' علمك ...'' كا معنى يہ ہے كہ: خداوند متعال نے آپ كو ايسے معارف سكھائے ہيں جن تك آپ تجربہ، سائنس و غيرہ جيسے عام ذرائع كے ذريعے كبھى بھى نہيں پہنچ سكتے_

۴۲

۱۳_ خداوندمتعال كى طرف سے نازل ہونے والے فضل و كرم اور نعمت كے مختلف درجات ہيں _

و كان فضل الله عليك عظيما

۱۴_ اعمال كى حقيقت اور گناہ كى اصليت سے آگاہي، انسان كو خطا اور گناہ كے ارتكاب سے محفوظ ركھتى ہے_

و لو لا فضل الله عليك و رحمته لهمت طائفة و علمك ما لم تكن تعلم

۱۵_ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم خدا كے بہت بڑے فضل و كرم سے بہرہ مند تھے_و كان فضل الله عليك عظيما

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم : آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور خطا ۳، ۸;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر الہام۱۰; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر وحى كا نزول ۱۱ ;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا علم لدنى ۱۱; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى حفاظت ۹; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى حكمت ۱۱; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى عصمت۱ ، ۲ ، ۱۱ ; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى قضاوت ۳، ۶;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے فضائل ۲، ۹، ۱۰، ۱۱، ۱۵

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ۵، ۶، ۸

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا الہام ۱۲;اللہ تعالى كا فضل ۲، ۶، ۱۰،اللہ تعالى كى رحمت ۲، ۶، ۱۰; ۱۵;اللہ تعالى كى نعمتوں كے مراتب ۱۳;اللہ تعالى كے افعال ۹; اللہ تعالى كے فضل كے مراتب ۱۳

انحراف: انحراف كے اسباب۴

حكمت: حكمت كا نزول ۱۰

خطا: خطا سے معصوم ہونا۱، ۲

خيانت كار: خيانتكار اور پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ۳، ۶، ۸; خيانتكاروں كى ڈرامہ بازى ۴; خيانتكاروں كى سازش ۴،۶، ۷; خيانتكاروں كا گمراہ كرنا ۷

دين: دينى تعليمات ۱۲

علم: علم كے اثرات ۱۴

عمل: عمل كى حقيقت ۱۴

قاضي: قاضى كو خبردار كرنا ۴

۴۳

قرآن كريم: قرآن كريم كا نزول ۱۰

گمراہ لوگ: گمراہ لوگوں كى گمراہى ۸

گمراہي: گمراہى كے عوامل ۳;گمراہى كے موانع ۱۴

گناہ: گناہ سے معصوم ہونا ۱;گناہ كى حقيقت ۱۴ ;گناہ كے موانع ۱۴

مذہبى راہنما: مذہبى راہنماؤوں كو خبردار كرنا ۷

مشركين: مشركين اور بت پرستى ۵;مشركين اور پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ۵

آیت ۱۱۴

( لاَّ خَيْرَ فِي كَثِيرٍ مِّن نَّجْوَاهُمْ إِلاَّ مَنْ أَمَرَ بِصَدَقَةٍ أَوْ مَعْرُوفٍ أَوْ إِصْلاَحٍ بَيْنَ النَّاسِ وَمَن يَفْعَلْ ذَلِكَ ابْتَغَاء مَرْضَاتِ اللّهِ فَسَوْفَ نُؤْتِيهِ أَجْراً عَظِيماً )

ان لوگوں كى اكثر رازكى باتوں ميں كوئي خير نہيں ہے مگر وہ شخص جو كسى صدقہ ، كار خير يا لوگوں كے درميان اصلاح كا حكم دے او رجو بھى يہ سارے كام رضائے الہى كى طلب ميں انجام دے گا ہم اسے اجر عظيم عطاكريں گے_

۱_ صدر اسلام ميں كمزور ايمان كے مالك مسلمانوں كى اكثر سرگوشياں اور رازوں كى باتيں ہر قسم كے خير، بھلائي اور فائدہ سے خالى تھيں _لا خير فى كثير من نجويهم ''نجواھم'' ميں ضمير'' ھم'' سے مراد وہ مسلمان ہيں جن كے بارے ميں گذشتہ آيات ميں گفتگو ہوئي ہے_

۲_ ان سرگوشيوں اور خفيہ مذاكرات كى انتہائي قدر و

۴۴

قيمت ہے جن كا مقصد دوسروں كو صدقہ ادا كرنے كا شوق دلانا اور انہيں نيك كاموں كى انجام دہى اور لوگوں كے درميان ميل ملاپ ايجاد كرنے كى دعوت دينا ہو_لا خير فى كثير من نجويهم الا من امر بصدقة او معروف او اصلاح بين الناس

۳_ معاشرے كى خدمت بہت بڑى قدر و منزلت كى حامل ہے_من امر بصدقة او معروف او اصلاح بين الناس

۴_ انسان كا نيك سلوك اور اعمال ہميشہ خدا اور اس كى خوشنودى كى خاطر انجام پانے چاہئيں _

و من يفعل ذلك ابتغاء مرضات الله فسوف نؤتيه اجرا عظيما

۵_ خدتعالى كى عظيم پاداش سے بہرہ مند ہونا اس بات پر موقوف ہے كہ نيك اعمال رضائے خدا كے حصول كى نيت سے انجام ديئے جائيں _و من يفعل ذلك ابتغاء مرضات الله فسوف نؤتيه اجراً عظيماً

۶_ اعمال كى قدر و قيمت كا معيار يہ ہے كہ تمام اعمال رضائے خدا كى خاطر انجام ديئے جائيں _

و من يفعل ذلك ابتغاء مرضات الله

۷_ لوگوں كو نيك اعمال كى دعوت كيلئے سرگوشياں اور خفيہ مذاكرات كرنا خدا كى عظيم پاداش كا باعث ہے_

من نجويهم و من يفعل ذلك ابتغاء مرضات الله فسوف نؤتيه اجراً عظيماً

۸_ محتاج لوگوں كى مددكى دعوت دينے والے اللہ تعالى كى عظيم پاداش سے بہرہ مند ہوں گے_

الا من امر بصدقة فسوف نؤتيه اجرا عظيما

۹_ لوگوں كو مل جل كر پر امن طور پر زندگى گذارنے كى دعوت دينے پر خدا كى عظيم پاداش نصيب ہوگي_

الا من امر بصدقة او معروف او اصلاح بين الناس نؤتيه اجرا عظيما

۱۰_ لوگوں كى نيتوں اوراعمال كى مناسبت سے خداوند عالم كى پاداش كے مختلف مراتب و درجات ہيں _

و من يفعل ذلك ابتغاء مرضات الله فسوف نؤتيه اجرا عظيما

۱۱_ خدا وند عالم نے بے فائدہ مخفى گفتگو سے منع فرمايا ہے_لا خير فى كثير من نجويهم

امام باقرعليه‌السلام فرماتے ہيں :ان الله نهى عن القيل والقال ان الله عزوجل يقول

۴۵

فى كتابه لا خير فى كثير من نجواهم خداوندعالم نے مخفى باتوں سے منع فرمايا ہے خداوند متعال كا قرآن كريم ميں ارشاد ہے: لا خير فى كثير من نجواھم كہ ان كى راز كى اكثر باتوں ميں كوئي خيرو بھلائي نہيں(۱)

۱۲_ قرض حسنہ كے متعلق نصيحت كے بارے ميں خفيہ گفتگو كرنا انتہائي پسنديدہ اور اچھا كام ہے_

لا خير فى كثير من نجويهم الا من امر بصدقة او معروف امام صادقعليه‌السلام مذكورہ بالا آيت ميں آنے والے كلمہ معروف كے بارے ميں فرماتے ہيں : ''يعنى بالمعروف القرض'' معروف سے مراد قرض ہے_(۲)

۱۳_ لوگوں كے درميان ميل ملاپ اور خوشگوار ماحول ايجاد كرنا ايك پسنديدہ كام ہے، حتى اگر جھوٹى باتوں كے ذريعے ہى كيا جائے_لا خير فى كثير من نجويهم الا اصلاح بين الناس امام صادقعليه‌السلام ''اصلاح بين الناس ''كے بارے ميں فرماتے ہيں :تسمع من الرجل كلاماً يبلغه فتخبث نفسه فتلقاه فتقول سمعت من فلان قال فيك من الخير كذا و كذا خلاف ما سمعت منه (۳) آپ كسى شخص كے بارے ميں كس سے كوئي برى بات سنتے ہيں پھر اس شخص سے ملتے ہيں ( جس كے بارے ميں بات كى گئي ہے ) تو كہتے ہيں ميں نے فلاں شخص سے آپ كے بارے ميں ايسى اچھى باتيں سنى ہيں ( جبكہ يہ بات حقيقت كے خلاف ہے جو كہ اس نے سنى تھي)

اسلام: صدر اسلام كى تاريخ ۱

اصلاح: اصلاح ذات البين ۱۳;اصلاح كى دعوت ۲

اللہ تعالى: اللہ تعالى كى پاداش ۵، ۸،۹،۱۰; اللہ تعالى كى رضا ۴، ۵، ۶;اللہ تعالى كى طرف سے ممنوع امور ۱۱

پاداش: پاداش كے اسباب ۷، ۸;پاداش كے مراتب ۵، ۷، ۸، ۹، ۱۰

تحريك : تحريك كے عوامل ۱۰

____________________

۱) كافى ج۵ ص ۳۰۰ ح ۲; نور الثقلين ج ۱ ص ۵۴۹ ح ۵۵۹_

۲) كافى ج۴ ص ۳۴ ح ۳; نور الثقلين ج۱ص۵۴۹ح ۵۵۸_

۳) كافى ج ۲ ص ۳۴۱ ح ۱۶; نور الثقلين ج۱ ص ۵۵۰ ح ۵۶۲ _

۴۶

جھوٹ: جائز جھوٹ ۱۳

خير : خير كى دعوت ۱۲ ;خير كى طرف دعوت دينے كى پاداش ۸، ۹

روايت: ۱۱، ۱۲ ، ۱۳

سرگوشي: سرگوشيوں سے منع كرنا ۱۱;قدر و قيمت كى حامل سرگوشياں ۲، ۱۲ ;نيكى كے متعلق سرگوشى ۲،۷

صدقہ: صدقہ ادا كرنے كى تشويق ۲

ضرورت مند افراد: ضرورت مند افراد كى مدد كرنا ۸

عمل: پسنديدہ عمل ۱۲، ۱۳;قدر و قيمت والا عمل ۶;نيك عمل كى دعوت ۲، ۷;نيك عمل كى قدر و قيمت ۴;نيك عمل كے اثرات ۵

قدر و قيمت: قدر و قيمت كا معيار ۴، ۶

قرض حسنہ: قرض حسنہ كى دعوت ۱۲

مسلمان: صدر اسلام كے مسلمان ۱;مسلمانوں كے خفيہ مزاكرات ۱

معاشرہ: اصلاح معاشرہ كى اہميت ۱۳ ;معاشرہ كى خدمت كى قدر و قيمت ۳

ميل جول: پسنديدہ ميل جول۹

۴۷

آیت ۱۱۵

( وَمَن يُشَاقِقِ الرَّسُولَ مِن بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُ الْهُدَى وَيَتَّبِعْ غَيْرَ سَبِيلِ الْمُؤْمِنِينَ نُوَلِّهِ مَا تَوَلَّى وَنُصْلِهِ جَهَنَّمَ وَسَاءتْ مَصِيراً )

اور جو شخص بھى ہدايت كے واضح ہو جانے كے بعد رسول سے اختلاف كرے گا او رمومنين كے راستہ كے علاوہ كوئي دوسرا راستہ اختيار كرے گا اسے ہم ادھر ہى پھير ديں گے جد ھر وہ پھر گيا ہے اور جہنم ميں جھونك ديں گے جو بدترين ٹھكا نا ہے_

۱_ رسول خدا سے دشمنى اور مخالفت، جہنم كے عذاب سے دوچار ہونے كا موجب ہے_

و من يشاقق الرسول نوله ما تولى و نصله جهنم و سائت مصيراً ''يشاقق ''، شقق كے مادہ سے ہے اور اس كا معنى مخالفت اور دشمنى كرنا ہے (مجمع البيان)

۲_ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى مخالفت اور تفرقہ اندازى حرام اور بہت بڑا گناہ ہے_و من يشاقق الرسول و يتبع غير سبيل المؤمنين نوله ما تولى و نصله جهنم

۳_ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى مكمل پيروى كرنا ايمان كى علامت ہے_و من يشاقق الرسول من بعد ما تبين له الهدي و يتبع غير سبيل المومنين يہ اس بناپر ہے كہ جملہ ''يتبع ...'' جملہ ''و من يشاقق ...'' كے مضمون كيلئے تفسير ہو_ اور اس سے واضح ہوتا ہے كہ اہل ايمان كى راہ و روش كبھى بھى يہ نہيں رہى كہ رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى مخالفت كريں _ بنابريں مومن وہ ہے جو ہميشہ رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم خدا كى پيروى كرے_

۴_ہدايت اور حق كى شناخت ذمہ دارى كا جذبہ پيدا كرتى ہے _من بعد ما تبين له الهدي

۵_ رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے مخالفين كا جہنم كے عذاب سے دوچار

۴۸

ہونا اس بات پر موقوف ہے كہ وہ رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى حقانيت سے آگاہ ہوں _و من يشاقق الرسول من بعد ما تبين له الهدى نصله جهنم

۶_ خداوند متعال بغير بيان كيئے كسى كو عذاب نہيں ديگا_و من يشاقق الرسول من بعد ما تبين له الهدي نصله جهنم

۷_ عذاب جہنم سے چھٹكارا پانے كى شرط يہ ہے كہ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے عدالتى احكام كوقبول كيا جائے اور مومنين كے ساتھ يك جہتى برقرار ركھى جائے_و من يشافق الرسول من بعد ما تبين له الهدى و يتبع غير سبيل المومنين

گذشتہ آيات كو مدنظر ركھتے ہوئے كہا جاسكتا ہے كہ آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے عدالتى احكام كى مخالفت اور موافقت مذكورہ بالا آيت شريفہ كے مورد نظر مصاديق ميں سے ہے_

۸_ اہل ايمان، راہ رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم خدا كے راہى ہيں _و من يشاقق الرسول ...و يتبع غير سبيل المؤمنين

۹_ راہ دين طے كرنے كيلئے مؤمنين كى راہ و روش كے علاوہ كوئي دوسرى روش اختيار كرنا رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم خدا كے ساتھ مخالفت ہے_و من يشاقق الرسول و يتبع غير سبيل المؤمنين يہ اس احتمال كى بناپر ہے جب جملہ ''و يتبع ...'' جملہ ''يشاقق الرسول'' كے مضمون كيلئے مصداق كا بيان ہو_

۱۰_ رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور الہى قائدين كى مخالفت، ايك با ايمان معاشرے كى وحدت توڑنے كا نكتہ آغاز ہے_

و من يشاقق الرسول و يتبع غير سبيل المؤمنين ہوسكتا ہے كہ جملہ'' و يتبع ''جملہ'' من يشاقق ...'' كيلئے نتيجہ كے طور پر بيان ہوا ہو_ يعنى جو شخص رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى مخالفت كا مرتكب ہونتيجتاً وہ اہل ايمان كے علاوہ كسى اور راہ پر گامزن ہے اور مسلمانوں كى صفوں ميں انتشار پھيلانے كا باعث بنا ہے_

۱۱_ خداوند متعال; پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے مخالفين اور با ايمان معاشرے ميں تفرقہ پھيلانے والوں كو اپنى ولايت سے نكال باہر كرتا ہے اور انہيں اپنے حال پر چھوڑ ديتا ہے_و من يشاقق الرسول و يتبع غير سبيل المومنين نوله ما تولي

۱۲_ گمراہ لوگوں كى حكومت اور فرمانروائي كى دلدل ميں دھنسنارسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى مخالفت كا نتيجہ ہے_

۴۹

و من يشاقق الرسول و يتبع غير سبيل المومنين نوله ما تولي

۱۳_ مؤمنين كى عملى سيرت اس صورت ميں حجت ہے جب سنت رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے مخالف نہ ہو_

و من يشاقق الرسول و يتبع غير سبيل المومنين جملہ ''يتبع غير سبيل المومنين ''يہ بيان كررہا ہے كہ مؤمنين كى سيرت حجت ہے اور جملہ'' من يشاقق الرسول '' سيرت كى حجيت كو اس چيز سے مقيد كررہا ہے كہ يہ سنت رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم يا كسى دوسرى شرعى دليل كے ساتھ مخالف نہ ہو_

۱۴_ مومنين كا اجماع جب دوسرے شرعى دلائل كے ساتھ مخالف ہو تو اس كى كوئي حيثيت نہيں _

و من يشاقق الرسول و يتبع غير سبيل المؤمنين

۱۵_ با ايمان معاشرے كى صفوں ميں انتشار پھيلانا، عذاب جہنم كا باعث ہے_و من يتبع غير سبيل المومنين نوله ما تولى و نصله جهنم

۱۶_ جہنم انتہائي برا انجام اور منحوس ٹھكانہ ہے_و نصله جهنم و سائت مصيرا

۱۷_ جہنم، مرتد افراد كا ٹھكانہ ہے_و من يشاقق الرسول من بعد ما تبين له الهدي نصله جهنم

آيت شريفہ كے شان نزول كو مد نظر ركھتے ہوئے كہ يہ آيت بعض مسلمانوں كے بارے ميں نازل ہوئي ہے، يہ كہا جا سكتا ہے كہ جملہ'' من بعد ما تبين له الهدي'' ارتدادكى طرف اشارہ كررہا ہو_

۱۸_ جو شخص دنيا ميں كسى كو اپنا رہبر چنے گا، قيامت ميں بھى وہى اس كا رہبر ہوگا_

و يتبع غير سبيل المومنين نوله ما تولي جب دو افراد نے تمسخر كے طور پر ايك گرگٹ كو امير المومنين كہہ كر پكارا تو حضرت علىعليه‌السلام نے ان كے بارے ميں فرمايا: دعھما فھو امامھما يوم القيامة اما تسمع الى اللہ يقول:'' نولہ ما تولي''انہيں اپنے حال پر چھوڑ دو_ قيامت كے دن يہى گرگٹ ان كا امام ہوگا_ كيا تم نے خداوند عالم كا يہ ارشاد نہيں سنا كہ''نولہ ما تولي'' جو جدھرپھرگياہم بھى اسے ادھر ہى پھير ديں گے_(۱)

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :

____________________

۱) تفسير عياشي، ج۱، ص ۲۷۵، ح ۲۷۳، نور الثقلين، ج ۱، ص ۵۵۱، ح ۵۶۸_

۵۰

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے دشمنى كى سزا ۱; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى اطاعت ۳;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى حقانيت ۵; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى قضاوت قبول كرنا ۷;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى مخالفت ۹، ۱۰; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى مخالفت كى حرمت ۲; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى مخالفت كے اثرات ۱۲

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے پيروكار۸

اجماع: اجماع كے حجت ہونے كى شرائط ۱۴

احكام: ۲ احكام كى قدر و قيمت ۱۴

اختلاف: اختلاف پھيلانے كا گناہ ۲;اختلاف پھيلانے كى حرمت ۲;اختلاف كى سزا ۱۱، ۱۵;اختلاف كے عوامل ۱۰

اللہ تعالى : اللہ تعالى كا عذاب ۶;اللہ تعالى كى ولايت سے محروم ہونا ۱۱

ايمان: ايمان كى علامات ۳

جہنم: جہنم كا شوم اور برا ہونا ۱۶ ;جہنم كا عذاب ۱، ۱۵

حق: حق شناسى كے اثرات ۴

راہبر : راہبر كى مخالفت ۱۰;راہبر كے ساتھ محشور ہونا ۱۸

روايت:۱۸

سنت: سنت كى اطاعت ۱۳ ;سنت كى قدر و قيمت ۱۳

طاغوت: طاغوت كى ولايت ۱۲

عذاب: بغير بيان كے عذاب كرنا ۶;عذاب سے چھٹكارا پانے كى شرائط ۷;عذاب كے موجبات ۱، ۵، ۱۵

علم: علم اور ذمہ دارى ۴

فقہى قواعد: ۶

قيامت:

۵۱

قيامت كا حساب و كتاب ۱۸

گمراہي: گمراہى كے اسباب ۱۲

گناہ: كبيرہ گناہ ۲

محر مات : ۲

مخالفين: پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے مخالفين كى سزا ۵، ۱۱

مرتد: مرتد جہنم ميں ۱۷ ;مرتد كا انجام۱۷

مؤمنين: سيرت مؤمنين كا حجت ہونا ۱۳;مؤمنين سے دوستى ۷;مؤمنين كے فضائل ۸، ۹

ہدايت: ہدايت كے اثرات ۴

آیت ۱۱۶

( إِنَّ اللّهَ لاَ يَغْفِرُ أَن يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَلِكَ لِمَن يَشَاءُ وَمَن يُشْرِكْ بِاللّهِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلاَلاً بَعِيداً )

خدا اس بات كو معاف نہيں كر سكتا كہ اس كا شريك قرار ديا جائے اور اس كے علاوہ جس كو چا ہے بخش سكتا ہے اور جو خدا كا شريك قرار دے گا وہ گمراہى ميں بہت دور تك چلا گيا ہے_

۱_شرك ناقابل معافى گناہ اور انحراف ہے_ان الله لا يغفر ان يشرك به

۲_ شرك سے كم تر ہر گناہ قابل بخشش و مغفرت ہے_و يغفر ما دون ذلك لمن يشاء كلمہ''دون'' كمتركے معنى ميں استعمال ہوتا ہے_

۳_ شرك كى حد تك گناہ قابل معافى نہيں ہے_

۵۲

ان الله لا يغفر ان يشرك به و يغفر ما دون ذلك چونكہ كلمہ'' دون'' كا معنى كمتر ہے_ بنابريں اگر گناہ شرك كى حد تك پہنچ جائے تو بخشش كے قابل نہيں ہے_

۴_ گناہوں كى بخشش خداوندمتعال كى مشيت كے ساتھ مشروط ہے_و يغفر ما دون ذلك لمن يشاء

۵_ خداوند عالم كے بارے ميں شرك كا ارتكاب سب سے بڑے گناہوں ميں سے ہے_ان الله لا يغفر ان يشرك به و يغفر ما دون ذلك

۶_ رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے ساتھ دشمنى اور مخالفت كرنا اور با ايمان معاشرہ كى وحدت كو پارہ پارہ كرنا شرك كے زمرے ميں آتا ہے_و من يشاقق الرسول ان الله لا يغفر ان يشرك به اگر جملہ'' ان اللہ لا يغفر ...'' جملہ'' نصلہ جہنم ''كى علت كا بيان ہو تو يہ اس بات كى طرف اشارہ ہوگا كہ رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے ساتھ دشمنى اور مخالفت كرنا اور با ايمان معاشرہ كى وحدت ميں رخنہ ڈالنا ايك قسم كا خدا كے ساتھ شرك ہے_

۷_ گناہگار كو اپنے گناہ سے خوفزدہ اور خدا كى مغفرت سے اميدوار رہنا چاہيئے_ان الله و يغفر ما دون ذلك لمن يشاء

خداوند متعال نے اس بات كى طرف اشارہ كركے كہ گناہوں كى بخشش يقينى و حتمى نہيں ہوگى بلكہ يہ صرف اس كى مشيت پر موقوف ہے، يہ چاہا ہے كہ ايك طرف سے انسانوں كو رحمت و مغفرت سے اميدوار كرے اور دوسرى طرف سے انہيں ان كے گناہوں سے ڈرائے _

۸_ جو مشركين اور گناہگار بخشے نہيں جائيں گے وہ دوزخ كے عذاب ميں گرفتار ہوں گے_

نصله جهنم ان الله لايغفر ان يشرك به اگر جملہ ''ان اللہ ...'' جملہ ''نصلہ جھنم'' كى علت ہو تو واضح ہوجاتا ہے كہ جہنم سے چھٹكارا پانايا جہنم واصل ہونا گناہوں كى بخشش يا عدم بخشش پر موقوف ہے_

۹_ وہ گناہگار جنہوں نے اپنے آپ كو شرك سے آلودہ نہيں كيا انہيں مغفرت الہى كى اميد ركھنى چاہيئے_و يغفر ما دون ذلك لمن يشاء

۱۰_ اللہ تعالى كے ساتھ شرك كا مرتكب ہونے والا گمراہى و ضلالت كى انتہائي گہرائيوں اور پست ترين درجہ ميں ہوتا ہے_و من يشرك بالله فقد ضل ضللاً بعيداً

۵۳

۱۱_ ضلالت و گمراہى كے كئي درجے ہيں _و يغفر ما دون ذلك لمن يشاء و من يشرك بالله فقد ضل ضللاً بعيداً

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم : آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم سے دشمنى كرنا ۶

اختلاف: اختلاف ڈالنے كا گناہ ۶

اللہ تعالى: اللہ تعالى كى مشيت ۴;اللہ تعالى كى مغفرت كى اميد ركھنا ۷، ۹

انحراف: انحراف كے موارد ۱

بخشش: بخشش كے اسباب۴

جہنم: جہنم كا عذاب ۸

خوف : گناہ سے خوف ۷

شرك: شرك كا گناہ ۱، ۲، ۳، ۵;شرك كى سزا ۱ ;شرك كے موارد ۶

گمراہي: گمراہى كے درجات ۱۰، ۱۱

گناہ: گناہ كبيرہ ۵;گناہ كى بخشش۲،۳،۴

گناہگار: گناہگاروں كى بخشش ۹;گناہگاروں كى سزا ۸

مشركين: مشركين كى سزا ۸;مشركين كى گمراہى ۱۰

۵۴

آیت ۱۱۷

( إِن يَدْعُونَ مِن دُونِهِ إِلاَّ إِنَاثاً وَإِن يَدْعُونَ إِلاَّ شَيْطَاناً مَّرِيداً )

يہ لوگ خدا كو چھوڑ كر بس عورتوں كى پرستش كرتے ہيں او رسركش شيطان كو آواز ديتے ہيں _

۱_ خداوندمتعال كے علاوہ ہر معبود ضعيف اور مغلوب حوادث ہے_ان يدعون من دونه الا اناثاً

''اناث'''' انثي'' كى جمع ہے جس كا معنى ايك ضعيف اور تاثير پذير موجود ہے_

۲_ مشركين ايسے بتوں اور مجسموں كى پوجا پاٹ كيا كرتے تھے جن كے نام عورتوں جيسے تھے_ان يدعون من دونه الا اناثاً

۳_ صرف خداوند متعال ہے، جو قاہر و غالب ہے،تاثير پذير نہيں اور عبادت كے لائق ہے_ان يدعون من دونه الا اناثاً

۴_ خدا وند عالم كے علاوہ كوئي بھى موجود خدائي اور عبادت كى صلاحيت نہيں ركھتا_ان يدعون من دونه الا اناثاً

۵_ موجودات كا تاثير پذير ہونا اس بات پر دلالت كرتا ہے كہ ان ميں خدائي اور عبادت كى صلاحيت نہيں پائي جاتي_

ان يدعون من دونه الا اناثاً

۶_ شيطان ايك سركش اور ہر قسم كے خير و فضيلت سے عارى موجود ہے_و ان يدعون الا شيطاناً مريداً

''مريد'' كا مصدر مرود ہے جسكا معنى سركشى اور طاعت سے خارج ہونا ہے (مجمع البيان)_ مفردات راغب نے مريد كا معنى خير سے عارى ہونا كيا ہے_

۷_ خداوند عالم كے علاوہ كسى بھى معبود كى عبادت كرنا در اصل شيطان كى پرستش ہے_

ان يدعون و ان يدعون الا شيطاناً مريداً

۵۵

۸_ شيطان كى اطاعت، بت پرستى كى بنياد ہے_ان يدعون من دونه الا اناثا و ان يدعون الا شيطاناً مريداً

چونكہ ''ان يدعون من ...'' اور ''ان يدعون الا شيطاناً ''دونوں جملے حصر كے حامل ہيں اور ہر ايك كا مفہوم دوسرے كے منطوق كى نفى كرتا ہے_ لہذا تنافى و تضاد دور كرنے كيلئے كہا جاسكتا ہے كہ دوسرا جملہ پہلے جملہ كے مضمون كى علت بيان كررہا ہے، يعنى بت پرستى كى علت شيطان كى اطاعت ہے_قابل ذكر ہے كہ اس نظريہ كى بناپر دوسرے جملے ميں ''يدعون'' كا معنى پرستش نہيں بلكہ اطاعت ہے_

اللہ تعالى: اللہ تعالى كے ساتھ مختص امور۴

بت پرستي: بت پرستى كا سرچشمہ ۸

شرك: شرك عبادى ۷

شيطان: شيطان كى اطاعت ۷، ۸;شيطان كى بغاوت ۶ ; شيطان كى سرزنش ۶;شيطان كى صفات ۶

عبادت: خدا كى عبادت ۳، ۴

مشركين: مشركين كى بت پرستى ۲

معبود: باطل معبودوں كى ناتوانى ۱; پسنديدہ معبود ۳، ۴، ۵; معبود كى شرائط ۵

موجودات: موجودات كى صفات ۵

آیت ۱۱۸

( لَّعَنَهُ اللّهُ وَقَالَ لَأَتَّخِذَنَّ مِنْ عِبَادِكَ نَصِيباً مَّفْرُوضاً )

جس پر خدا كى لعنت ہے اور اس نے خدا سے بھى كہہ ديا كہ ميں تيرے بندوں ميں سے ايك مقرر حصہ ضرور لے لوں گا _

۱_ شيطان پر خدا كى لعنت ہے اور وہ اللہ كى رحمت سے دور ہے_لعنه الله

۲_ شيطان كا لوگوں كو گمراہ كرنے اور دھوكہ دينے كا پكا

۵۶

اور مصمم ارادہ_و قال لاتخذن من عبادك نصيباً مفروضا فعل ''لا تخذن'' ميں لام قسم اور نون تاكيد اس بات پر دلالت كرر ہے ہيں كہ شيطان لوگوں كو گمراہ كرنے كا پكا ارادہ ركھتا ہے_

۳_ شيطان نے تاكيد كى ہے كہ لوگوں كو اپنى بندگى اختيار كرنے پر اكسائے گا_قال لا تخذن من عبادك نصيبا مفروضا

اگر ''عبادك'' عبوديت تشريعى كى جانب ناظر ہو تو پھر ''لاتخذن ...''ميں شيطان كى مراد يہ ہوگى كہ بعض بندے جو تيرى اطاعت كرتے ہيں انہيں اپنى اطاعت پر اكساؤں گا_

۴_ شيطان كى رحمت الہى سے دورى اس چيز كى بنياد بنتى ہے كہ وہ خدا كے بندوں كو گمراہ كرنے كا ارادہ كرے_

لعنه الله و قال لاتخذن من عبادك نصيباً مفروضا

۵_ شيطان بعض لوگوں كو اپنے ذريعہ گمراہ كرنے سے مايوس ہے_و قال لاتخذن من عبادك نصيباً مفروضاً

بلا شك و شبہ شيطان تمام لوگوں كو گمراہ كرنا چاہتا ہے_ لہذا اس كا يہ كہنا كہ ميں بعض بندوں كو اپنى اطاعت ميں لے آؤں گا اس بات پر دلالت كرتا ہے كہ وہ تمام لوگوں كو گمراہ كرنے سے مايوس اور نا اميد ہے_

۶_ شيطان اس بات كا اعتراف و اقرار كرتا ہے كہ تمام لوگوں كا پروردگار اور مالك خداوند متعال ہے_و قال من عبادك

۷_ خداوندمتعال نے لوگوں كو شيطان كے بہلاوے ميں آنے اور اس كے ذريعے منحرف ہونے كے خطرہ سے خبردار كيا ہے_و قال لاتخذن عن عبادك نصيبا مفروضاً

۸_ شرك اور بت پرستي; خدتعالى كى عبوديت و بندگى سے انحراف اور شيطان كا تسلط قبول كرنے كے دائرے ميں آتے ہيں _ان يدعون من دونه الا اناثاً قال لاتخذن من عبادك نصيبا مفروضاً

۹_ شيطان بندگان خدا ميں سے ہر ايك ميں اپنے سہم و حصہ كى تلاش ميں ہوتا ہے_

و قال لاتخذن من عبادك نصيبا مفروضاً جملہ '' لاتخذن '' كا دو طرح سے معنى كيا جاسكتا ہے_ ايك يہ كہ بعض بندوں كو اپنى اطاعت ميں لے آؤں گا او دوسرا يہ كہ ہر بندے ميں اپنا حصہ پيدا كروں گا تا كہ وہ مكمل طور پر خدا كا مطيع نہ ہو_مذكورہ بالا مطلب اسى دوسرے معنى كى بناپراخذ كيا گيا ہے_

۵۷

اللہ تعالى: اللہ تعالى كا خبردار كرنا ۷;اللہ تعالى كى ربوبيت ۶;اللہ تعالى كى رحمت ۱، ۴; اللہ تعالى كى لعنت ۱; اللہ تعالى كى مالكيت ۶

بت پرستي: بت پرستى كا گناہ ۸

شرك: شرك كا گناہ ۸

شيطان: شيطان پر لعنت ۱;شيطان كا ايمان ۶;شيطان كا گمراہ كرنا ۲، ۳، ۴، ۵، ۷; شيطان كا مايوس ہونا ۵;شيطان كا محروم ہونا ۴;شيطان كى اطاعت ۸; شيطان كے مقاصد و اہداف ۹;شيطان كى ولايت قبول كرنا ۸

عبادت: شيطان كى عبادت ۳

گمراہي: گمراہى كے اسباب ۲، ۷

آیت ۱۱۹

( وَلأُضِلَّنَّهُمْ وَلأُمَنِّيَنَّهُمْ وَلآمُرَنَّهُمْ فَلَيُبَتِّكُنَّ آذَانَ الأَنْعَامِ وَلآمُرَنَّهُمْ فَلَيُغَيِّرُنَّ خَلْقَ اللّهِ وَمَن يَتَّخِذِ الشَّيْطَانَ وَلِيّاً مِّن دُونِ اللّهِ فَقَدْ خَسِرَ خُسْرَاناً مُّبِيناً )

اور انھيں گمراہ كروں گا _ اميديں دلاؤں گا او رايسے احكا م دوں گا كہ وہ جانوروں كے كان كاٹ داليں گے پھر حكم دوں گا تو الله كى مقررہ خلقت كو تبديل كرديں گے اور جو خدا كو چھوڑكر شيطان كو اپنا ولى اور سرپرست بنا ئے گا و ہ كھلے ہوئے خسارہ ميں ر ہے گا_

۱_شيطان نے لوگوں كو گمراہ كرنے كى قسم كھائي اور پكا ارادہ كيا ہے_و لا ضلنهم فعل ''لا ضلنهم '' ميں لام قسم اور نون تاكيد

۵۸

شيطان كے قطعى اور پكے ارادہ پر دلالت كرتے ہيں _

۲_ شيطان نے لوگوں كو بيہودہ آرزؤں ميں سرگرد۲اں ركھنے كى قسم كھائي اور مضبوط ارادہ كيا ہے_و لامنينهم ''امنين'' كا مصدر'' تمنية'' ہے جسكا معنى موہوم و خيالى قسم كى آرزوئيں ذہن ميں ڈالنا ہے_

۳_ بے معنى اور بيجا قسم كى آرزوئيں اور تمايلات، انسان پر شيطان كے غلبہ و تسلط كى علامت_و لامنينهم

۴_ انسان كى فطرت يہ ہے كہ وہ خدا كى تلاش كرے اور راہ حق پر گامزن ہو_لاتخذن من عبادك نصيباً مفروضاً _ و لا ضلنهم جملہ'' لا ضلنھم ''سے جو گمراہ كرنے كا استفادہ ہوتا ہے اس سے پہلے يقينا ہدايت ہونى چاہيئے تا كہ گمراہ كرنا صادق آئے اور گمراہى سے پہلے كى ہدايت تمام انسانوں كى نسبت ہدايت فطرى ہے_

۵_ بيہودہ اور شيطانى آرزوئيں ناپسنديدہ ہيں _و لامنينهم

۶_ شيطان كا بعض لوگوں كو چننے كا مقصد يہ ہے كہ انہيں گمراہ كرے، آرزؤں كا اسير بنائے اور اپنے تحت فرمان لے آئے_و قال لا تخذن من عبادك نصيبا مفروضا_ و لاضلنهم و لامنينهم و لا مرنهم

۷_ شيطان لوگوں كو اس بات پر اكساتا كہ جانوروں سے استفادہ حرام كرنے كيلئے ان كے كان كاٹ ديں اور چيرا لگاديں _و لا مرنهم فليبتكن اذان الانعام ''يبتك'' كا مصدر'' تبتيك '' ہے جسكا معنى چيرا لگانا اور كاٹنا ہے_ زمانہ جاہليت ميں مشركين كے درميان يہ رسم رائج تھى كہ وہ كسى جانور كا گوشت يا اس سے مال بردارى كا كام لينے كو حرام قرار دينے كيلئے علامت كے طور پر اس كا كان كاٹ ديتے يا انہيں چير ا لگا ديتے تھے_

۸_ شيطان انسان كو دعوت ديتا ہے كہ وہ خدا كى حلال كى ہوئي چيزوں كو حرام قرار دے_و لامرنهم فليبتكنء اذان الانعام

۹_ معاشرے ميں خرافاتى افكار و نظريات كو رواج دينے والا شيطان ہے_و لا مرنهم فليبتكنء اذان الانعام

۱۰_ شيطان اس كے در پے ہے كہ انسانوں كو خدا كى مخلوقات ميں تبديلى پيدا كرنے پر اكسائے( جيسے

۵۹

عورت كو مرد ميں تبديل كرنا اور ...)و لامرنهم فليغيرن خلق الله

۱۱_ انسان كا اپنى فطرت سے منحرف ہونے كا سبب شيطان ہے_و لامرنهم فليغيرن خلق الله

۱۲_ شيطانى محركات كے باعث موجودات كا اپنى فطرت اور اولين خلقت ميں تبديلى ايجاد كرنا حرام ہے_

و لامرنهم فليغيرن خلق الله خلق سے مراد بظاہر مخلوق اور خلق شدہ ہے_

۱۳_ گمراہ اور آرزؤں كى زنجيروں ميں جكڑے ہوئے افراد شيطان كے فرمانبردار اور مطيع ہيں _و لا ضلنهم و لامنينهم و لامرنهم فليبتكن فليغيرن آيت ميں ذكر ہونے والى ترتيب كو مد نظر ركھتے ہوئے يہ چيز روشن ہوجاتى ہے كہ انسان گمراہى اور كھوكھلى آرزؤں اور خواہشات كا دلدادہ ہونے كے بعد شيطان كا بہترين مطيع بن جاتا ہے_

۱۴_ خواہشات اور آرزوئيں ، شيطان كى خواہشات كى تكميل كا پيش خيمہ ہيں _و لامنينهم و لامرنهم فليبتكن فليغيرن خلق الله جملہ ''ولامنين '' (ميں انہيں ضرور خيال بافى پر اكساؤں گا) كو جملہ'' لامرنھم'' پر مقدم كرنا اس بات كى علامت ہے كہ شيطان پہلے انسان كو كھوكھلى آرزؤں پر اكساتا اور پھر اپنے اوامر ان كے دل ميں ڈالتا ہے_

۱۵_ خدا كى ولايت كو چھوڑ كر شيطان كى ولايت قبول كرنا واضح اور آشكار گھاٹا ہے_و من يتخذ الشيطان وليا من دون الله فقد خسر خسراناً مبيناً

۱۶_ شيطان كے احكام پر عمل كرنا در اصل اس كى ولايت و سرپرستى قبول كرنے كے زمرے ميں آتا ہے_

و لا مرنهم فليغيرن خلق الله و من يتخذ الشيطان ولياً

۱۷_ شيطان كا رحمت الہى سے دور ہونا، خود كى طرف سے گمراہ كرنے، خرافات اور توہم پرستى كى ترويج اور فساد پھيلانے كا سبب ہے_لعنه الله و قال لا ضلنهم و لا منينهم و لامرنهم فليبتكنء اذان الانعام

۱۸_ نامناسب اعمال اور ناپسنديدہ طرز عمل اختيار كرنے كى دعوت دينا شيطانى فعل ہے_

و لامرنهم فليبتكن و لامرنهم فليغيرن خلق الله

۶۰