تفسير راہنما جلد ۴

 تفسير راہنما0%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 897

 تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 897
مشاہدے: 144390
ڈاؤنلوڈ: 3232


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 897 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 144390 / ڈاؤنلوڈ: 3232
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 4

مؤلف:
اردو

۲_ يہود و نصاري سے دوستانہ روابط استوار كرنا حرا م ہے_لا تتخذوا اليهود و النصاري اولياء

مذكورہ بالا مطلب ميں (ولي) كے متعدد معانى ميں سے ايك يعنى دوست مراد ليا گيا ہے_

۳_ يہود و نصاري ناقابل اعتماد لوگ ہيں اور مسلمانوں كى طرف سے دوستانہ روابط ركھنے كے لائق نہيں ہيں _

يا ايها الذين آمنوا لا تتخذوا اليهود والنصاري اولياء كلمہ ''اتخاذ'' كا معنى چننا اور اعتماد كرنا ہے_ (مجمع البيان)

۴_ ايمان اور يہود و نصارى كے ساتھ دوستى بڑھانا آپس ميں سازگار اور موافق نہيں ہيں _

يا ايها الذين آمنوا لا تتخذوا اليهود والنصاري اولياء مسلمانوں كو اہل ايمان كے عنوان سے مخاطب كرنا اور پھر انہيں يہود و نصاري كے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار كرنے سے منع فرمانا مذكورہ بالا مطلب پر دلالت كرتا ہے_

۵_ محبت آميز تعلقات اور روابط برقرار كرنے كا لازمى معيار ايمان اور اسلامى عقيدہ ہے_يا ايها الذين آمنوا لا تتخذوا اليهود و النصاري اولياء

۶_ يہود و نصاري صرف آپس ميں ايك دوسرے اور اپنے ہم عقيدہ لوگوں كے ساتھ دوستانہ روابط استوار كرتے اور اس پر پابند و وفادار رہتے ہيں _يا ايها الذين آمنوا لا تتخذوا اليهود و النصارى اولياء بعضهم اولياء بعض

چونكہ جملہ ''بعضھم اولياء بعض'' جملہ ''لا تتخذوا ...'' كيلئے دليل كى حيثيت ركھتا ہے اس لئے اسى سے حصر كا معنى استفادہ ہوتا ہے_

۷_ يہود و نصاري كبھى بھى مسلمانوں كے ساتھ كيے گئے اپنے معاہدوں اور تعلقات پر پورا نہيں اتريں گے_

بعضهم اولياء بعض

۸_ يہود و نصاري كے ساتھ تعلقات استوار كرنے كى حرمت كا فلسفہ يہ ہے كہ وہ كبھى بھى مسلمانوں كے ساتھ كئے گئے اپنے معاہدوں كى پابندى نہيں كرتے_لا تتخذوا اليهود و النصاري اولياء بعضهم اولياء بعض

۹_ اسلام كامقابلہ كرنے كےلئے يہود و نصاري ايك دوسرے سے تعاون اور دوستانہ تعلقات استوار

۵۰۱

كرتے ہيں _يا ايها الذين آمنوا لا تتخذوا اليهود والنصاري اولياء بعضهم اولياء بعض

چونكہ يہود و نصاري ايك دوسرے كے ساتھ سخت دشمنى اور كينہ ركھتے ہيں ، لہذا اس سے معلوم ہوتا ہے كہ ان كى آپس ميں دوستى كہ جو جملہ (بعضھم ...) سے استفادہ ہوتى ہے، كا مقصد اسلام كا مقابلہ كرنا ہے_

۱۰_ يہود و نصارى كا ايك دوسرے كے ساتھ تعلقات اور روابط برقرار كرنا مسلمانوں كيلئے خطرے كى گھنٹى ہے_

لا تتخذوا اليهود و النصاري اولياء بعضهم اولياء بعض چونكہ مسلمانوں كے يہود و نصارى كے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار نہ كرنے كى دليل ان كے آپس كے روابط كو قرار ديا گيا ہے، اس سے معلوم ہوتا ہے ان كے آپس كے تعلقات مسلمانوں كيلئے انتہائي خطرناك ہيں _

۱۱_ يہود و نصاري كى سرپرستى اور ولايت قبول كرنے والے مومنين حقيقى اور سچے مومنين كى صف سے خارج اور كفار كے زمرے ميں آتے ہيں _و من يتولهم منكم فانه منهم

۱۲_ جو لوگ يہود و نصاري كے ساتھ دوستانہ روابط برقرار كريں ان سے قطع تعلق كرنا لازمى ہے_

لا تتخذوا اليهود والنصاري اولياء و من يتولهم منكم فانه منهم جملہ (فانہ منھم) سے معلوم ہوتا ہے كہ ہر وہ مسلمان جو يہود و نصاري كى ولايت و سرپرستى قبول كرے يا ان سے دوستانہ روابط برقرار كرے اس كا شمار انہى كے زمرے ميں ہوگا اور جملہ ''و لا تتخذوا ...'' دلالت كرتا ہے كہ ان سے دوستانہ روابط برقرار نہيں كرنے چاہئيں _

۱۳_ دشمنوں سے برائت اور بيزارى كا اظہار مومنين كا فريضہ ہے_لا تتخذوا اليهود و النصاري اولياء و من يتولهم منكم فانه منهم

۱۴_ ظالم و ستم كار ہدايت خداوندمتعال سے محروم ہيں _ان الله لا يهدى القوم الظالمين

۱۵_ يہود و نصاري گمراہ اور ظالم لوگ ہيں _ان الله لا يهدى القوم الظالمين

صدر آيت كے قرينہ كى بناپر ''الظالمين'' كے مورد نظر مصاديق ميں سے ايك مصداق يہود و نصاري ہيں _

۱۶_ يہود و نصاري كى ولايت و سرپرستى قبول كرنے والے مسلمان گمراہ اور ظالموں كے زمر ے ميں آتے ہيں _

و من يتولهم منكم فانه منهم ان الله لا يهدى القوم الظالمين

۱۷_ يہود و نصاري سے دوستى اور ان كى ولايت و سرپرستى

۵۰۲

قبول كرنا ظلم اور ہدايت خداوندى سے محروم ہونے كا موجب بنتا ہے_و من يتولهم منكم فانه منهم ان الله لا يهدى القوم الظالمين

۱۸_ انسانوں كى ہدايت صرف خداوند متعال كے اختيار ميں ہے_ان الله لا يهدى القوم الظالمين

۱۹_ انسانى معاشرے ہدايت خداوندى كے محتاج ہيں _ان الله لا يهدى القوم الظالمين

ہدايت خداوندعالم سے محروميت كو اس وقت ظالموں كيلئے دھمكى قرار ديا جاسكتا ہے جب تمام لوگ اس كے محتاج ہوں _

احكام: ۲، ۸احكام كا فلسفہ ۸

اسلام:اسلام كے ساتھ مقابلہ ۹

اللہ تعالى:اللہ تعالى سے مختص امور ۱۸; اللہ تعالى كى جانب سے ہدايت ۱۸، ۱۹; اللہ تعالى كى ہدايت سے محروميت ۱۴، ۱۷

ايمان:ايمان كى قدر و قيمت ۵;ايمان كے اثرات ۴

تبرا:تبرا كى اہميت ۱

حرام تعلقات: ۸

دشمن:دشمنان اسلام ۹;دشمنوں سے اظہار برائت ۱۳

دوستي:حرام دوستى ۲; دوستى كا معيار ۵سياسى نظام: ۱، ۳ ، ۴ ، ۱۲

ظالمين: ۱۵، ۱۶ظالمين كا محروم ہونا ۱۴

ظلم:ظلم كے موارد۱۷

عيسائي:عيسائي اور اسلام ۹; عيسائي اور مسلمان ۳، ۷، ۸; عيسائيوں سے دوستى ۲، ۳، ۴، ۸، ۱۷;عيسائيوں سے دوستى ترك كرنا ۱۲;عيسائيوں كا خطرہ ۱۰; عيسائيوں كا ظلم ۱۵; عيسائيوں كى دوستى ۶; عيسائيوں كى عہد شكنى ۷، ۸; عيسائيوں كى گروہ بازى ۶;عيسائيوں كى گمراہى ۱۵;عيسائيوں كى نسل پرستى ۶;عيسائيوں كى ولايت سے روگردانى ۱;عيسائيوں كى ولايت قبول كرنا ۱۱، ۱۶، ۱۷

كفار:۱۱كفار كى ولايت و سرپرستى كے اثرات ۱۱، ۱۶

گمراہ لوگ: ۱۵، ۱۶

۵۰۳

محر مات: ۲، ۸

مسلمان:ظالم مسلمان ۱۶ ;گمراہ مسلمان ۱۶;مسلمانوں كو خبردار كرنا ۱۰;مسلمانوں كى ذمہ دارى ۱

معاشرت:معاشرتى آداب ۱۲;ناپسنديدہ معاشرت ۱۲

معاشرتى نظام :۴ ، ۱۲

معاشرہ:معاشرے كى معنوى ضروريات ۱۹

مؤمنين:مؤمنين كى ذمہ دارى ۱۳

ہدايت:ہدايت كا سرچشمہ ۱۸;ہدايت كے موانع۱۴

يہود:يہود اور اسلام ۹; يہود اور عيسائي ۹، ۱۰;يہود اور مسلمان ۳، ۷، ۸; يہود سے دوستى ۲، ۳، ۴، ۸، ۱۷ ; يہود سے دوستى ترك كرنا ۱۲;يہود كا خطرہ ۱۰; يہود كا ظلم ۱۵;يہود كى دوستى ۶; يہود كى عہد شكنى ۷، ۸; يہود كى گروہ بازى ۶;يہود كى گمراہى ۱۵; يہود كى نسل پرستى ۶;يہود كى ولايت سے روگردانى ۱; يہود كى ولايت قبول كرنا ۱۱، ۱۶، ۱۷

آیت ۵۲

( فَتَرَى الَّذِينَ فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ يُسَارِعُونَ فِيهِمْ يَقُولُونَ نَخْشَى أَن تُصِيبَنَا دَآئِرَةٌ فَعَسَى اللّهُ أَن يَأْتِيَ بِالْفَتْحِ أَوْ أَمْرٍ مِّنْ عِندِهِ فَيُصْبِحُواْ عَلَى مَا أَسَرُّواْ فِي أَنْفُسِهِمْ نَادِمِينَ )

پيغمبر آپ ديكھيں گے كہ جن كے دلوں ميں نفاق كى بيمارى ہے وہ دوڑ دوڑ كر ان كى طرف جار ہے ہيں اور يہ عذر بيان كرتے ہيں كہ ہميں گردش زمانہ كا خوف ہے _ پس عنقريب خدا اپنى طرف سے فتح ياكوئي دوسرا امر لے آئے گا تويہ اپنے دل كے چھپائے ہوئے راز پر پشيمان ہوجائيں گے_

۱_ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كمزور ايمان اور بيمار دل افراد كى طرف سے يہود و نصاري كے ساتھ جاملنے كى آشكار اور جلد بازى ميں كى جانے والى كوششوں كا مشاہدہ كرر ہے تھے_فترى الذين فى قلوبهم مرض يسارعون فيهم

كلمہ ''فيھم'' سے معلوم ہوتا ہے كہ بيمار دل افراد يہود و نصاري كے ساتھ دوستى كے منصوبے بنانے كے علاوہ ان سے جاملنے كى فكر ميں تھے_

۵۰۴

۲_ كمزور ايمان كے مالك بيمار دل افراد اور ہدايت خداوندى سے محروم لوگ يہود وو نصاري كى ولايت و دوستى قبول كرنے ميں جلد بازى كرتے ہيں _فترى الذين فى قلوبهم مرض يسارعون فيهم گذشتہ آيات كے قرينہ كى بناپر مذكورہ بالا مطلب ميں''يسارعون فيهم'' كو''يسارعون فى توليهم'' كے معنى ميں ليا گيا ہے_

۳_ دل كى بيمارى اور ايمان كى كمزورى فرامين خداوندى كى خلاف ورزى كا پيش خيمہ ہے_

لا تتخذوا اليهود والنصاري اولياء فترى الذين فى قلوبهم مرض يسارعون فيهم

۴_ ايمان كى كمزورى يہود و نصاري كى طرف مائل ہونے اور ان سے دوستانہ روابط برقرار كرنے كا پيش خيمہ ہے_

فترى الذين فى قلوبهم مرض يسارعون فيهم بيمار دل افراد سے مراد وہ لوگ ہيں جو پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى حقانيت يا بعض دينى معارف كے بارے ميں شك و ترديد ركھتے اور كمزور ايمان كے مالك ہوں _

۵_ دل كى بيمارى اور ايمان كى كمزورى ہدايت خداوندى سے محروميت كا پيش خيمہ ہے_ان الله لا يهدى القوم الظالمين _ فترى الذين فى قلوبهم مرض يسارعون فيهم

۶_ بيمار دل اور كمزور ايمان كے مالك افراد كا يہود و نصاري كى ولايت قبول كرنے اور ان سے دوستانہ تعلقات استوار كرنے ميں جلد بازى كرنا، ہدايت الہى سے ان كى محروميت كا نتيجہ ہے_ان الله لا يهدى القوم الظالمين_ فترى الذين فى قلوبهم مرض يسارعون فيهم

۷_ ہدايت خداوندى سے محروميت انحراف اور باطل كى طرف قدم بڑھانے ميں جلد بازى كا باعث بنتى ہے_

ان الله لا يهدى القوم الظالمين _ فترى الذين فى قلوبهم مرض يسارعون فيهم

۸_ بيمار دل اور كمزور ايمان كے مالك افراد ظالموں كے زمرے ميں آتے ہيں _

ان الله لا يهدى القوم الظالمين_ فترى الذين فى قلوبهم مرض يسارعون فيهم

۹_ بعض بيمار دل مسلمانوں كا يہود و نصاري كى طرف بے انتہاء مائل ہونا، ظالموں كے ہدايت خداوندى سے محروم ہونے پر واضح و روشن دليل ہے_ان الله لا يهدى القوم الظالمين_ فترى الذين فى قلوبهم مرض يسارعون فيهم

جملہ'' فتري'' كو جملہ '' ان اللہ ...'' پر متفرع كرنے سے معلوم ہوتا ہے كہ بيمار دل افراد كا گہرا رجحان جملہ'' ان اللہ لا يھدى '' كے ايك مصداق كا بيان ہے_

۵۰۵

۱۰_ دل كا سالم اور ايمان كا راسخ ہونا ظلم و ستم اور عصيان و نافرمانى سے اجتناب كا باعث اور خدا كى خاص ہدايت سے بہرہ مند ہونے كا موجب بنتا ہے_ان الله لا يهدى القوم الظالمين_ فترى الذين فى قلوبهم مرض يسارعون فيهم

۱۱_ خداوند متعال نے ان مسلمانوں كى مذمت كى ہے جو يہود و نصاري كے ساتھ محبت آميز تعلقات استوار اور ان كى ولايت قبول كرتے ہيں _فترى الذين فى قلوبهم مرض يسارعون فيهم

۱۲_ عہد بعثت كے كمزور ايمان اور بيمار دل مسلمان اسلام كى ناپائيدارى اور شكست كے وہم و گمان كى بناپراپنى عاقبت كے بارے ميں پريشان رہتے تھے_يقولون نخشى ان تصيبنا دائرة ممكن ہے ''دائرة'' سے مراد موجودہ حالات كى بجائے گذشتہ حالات كا واپس لوٹ آناہو، يعنى اسلام كى شكست اور كفر و شرك كى واپسي_

۱۳_ عہد پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے بيمار دل مسلمان صرف اس مقصد كى خاطر يہود و نصاري سے دوستى كرتے اور ان كى ولايت قبول كرتے تھے كہ اگر كہيں اسلام شكست كھاجائے تو ان كيلئے ايك پر امن پناہگاہ موجود ہو_يقولون نخشى ان تصيبنا دائرة

۱۴_ بيمار دل افراد مصلحت انديشى اور ممكنہ ناگوار حوادث سے خوف كو يہود و نصاري سے دوستى كا بہانہ قرار ديتے تھے_يقولون نخشى ان تصيبنا دائرة ''دائرة '' كا مصدر '' دصوصرصان'' يعنى گھومنا ہے، جبكہ مذكورہ مطلب ميں ناگوار حوادث كے معنى ميں ليا گيا ہے، كيونكہ زمانے كى گردش كبھى كبھار قحط، خشك سالى اور اس طرح كے دوسرے تلخ حوادث سے دوچار كرديتى ہے_

۱۵_ ديندارى كا اظہار كرنے كے باوجود اپنى عاقبت كو اسلام و مسلمين كى عاقبت سے عليحدہ كرلينا دل كى بيمارى اور ايمان كى كمزورى كى علامت ہے_فترى الذين فى قلوبهم مرض يقولون نخشى ان تصيبنا دائرة

۱۶_ فرامين الہى كے مقابلے ميں مصلحت انديشى سے كام لينا انتہائي گھٹيا اور ناپسنديدہ فعل ہے_لا تتخذوا يقولون نخشى ان تصيبنا دائرة

۱۷_ خداوند متعال نے دشمنان دين كے مقابلے ميں مسلمانوں كى فتح و كامرانى يا غيبى امداد كے ذريعے حمايت كى خوشخبرى دى ہے_فعسى الله ان ياتى بالفتح او امر من عنده

۱۸_ اسلام كى ناپائيدارى اور شكست كے بارے ميں

۵۰۶

بيمار دل اور كمزور ايمان افراد كے وہم و گمان كو خداوند متعال نے بالكل غلط ثابت كرديا_فعسي الله ان ياتى بالفتح او امر من عنده

۱۹_ يہود و نصاري كے مقابلے ميں خداوند متعال نے مسلمانوں كو عزت اور شان و شوكت عطا كى ہے_فعسى الله ان ياتى بالفتح او امر من عنده

۲۰_ يہود و نصاري كے ساتھ دوستانہ تعلقات استورا كرنے اور ان كى ولايت قبول كرنے كا نتيجہ پشيمانى اور پچھتاوے كے سوا كچھ نہيں _يسارعون فيهم فيصبحوا على ما اسروا فى انفسهم نادمين

۲۱_ دشمنان اسلام كى شكست ،كمزور ايمان مسلمانوں كيلئے يہود و نصاري سے دل بستگى پر پچھتاوے كا سبب بنے گي_

فعسي الله ان ياتى بالفتح فيصبحوا على ما اسروا فى انفسهم نادمين مذكورہ بالا مطلب ميں جملہ ''ما اسروا'' كى تفسير گذشتہ آيت ميں موجود جملہ ''و من يتولھم منكم'' كے قرينے كى بناپر ''مسلمانوں كى يہود و نصاري كے ساتھ دل بستگي'' كى گئي ہے_

۲۲_ مسلمانوں كى فتح و كاميابي، عہد بعثت كے ان بيمار دل اور كمزور ايمان مسلمانوں كيلئے پشيمانى كا باعث بنى جو اسلام كى حقانيت كے بارے ميں شك و ترديد كا شكار تھے_فعسى الله ان ياتى بالفتح او فيصبحوا علي ما اسروا فى انفسهم نادمين مذكورہ بالا مطلب اس مبنا پر اخذ كيا گيا ہے، جب ''ما اسروا فى انفسھم'' سے مراد كمزور ايمان مسلمانوں كا، حقانيت اسلام كے بارے ميں پايا جانے والا شك و تردد ہو اور'' فى قلوبهم مرض'' اس احتمال كى تائيد كرتا ہے_

۲۳_ دشمنان دين پر عذاب خداوندى كانزول ان كمزور ايمان مسلمانوں كيلئے پشيمانى اور پچھتاوے كا سبب بنا جو يہود و نصاري سے دل لگائے بيٹھے تھے_او امر من عنده فيصبحوا علي ما اسروا فى انفسهم نادمين مذكورہ بالا مطلب اس بناپر اخذ كيا گيا ہے جب امر سے مراد دنيوى عذاب ہو_

۲۴_ عہد بعثت كے مشركين اور يہود و نصاري ہميشہ عذاب الہى ميں مبتلا ہونے كے خطرے سے دوچار رہتے تھے_

او امر من عنده فيصبحوا على ما اسروا فى انفسهم نادمين

۲۵_ اسلام كى فتح و كاميابى كو ديكھ كر ان كمزور ايمان مسلمانوں كو اپنے خفيہ منصوبوں پر شرمندگى كا سامنا كرنا پڑا جنہيں وہ اپنے خيال ميں مسلمانوں كى

۵۰۷

شكست كے نتيجے ميں پيدا ہونے والى مشكلات سے چھٹكارا پانے كيلئے تيار كرتے تھے_فيصبحوا على ما اسروا فى انفسهم نادمين

۲۶_ عہد بعثت كے كمزور ايمان مسلمان يہود و نصاري سے محبت و الفت ركھتے تھے_ما اسروا فى انفسهم

اسلام:اسلام كى حقانيت ۲۲;اسلام كى شكست ۱۸;صدر اسلام كى تاريخ ۱

اللہ تعالى:اللہ تعالى كا عذاب ۲۳، ۲۴;اللہ تعالى كا لطف ۱۹; اللہ تعالى كى بشارت ۱۷ ;اللہ تعالى كى خاص ہدايت ۱۰; اللہ تعالى كى طرف سے سرزنش ۱۱، ۱۸;اللہ تعالى كى ہدايت ۷; اللہ تعالى كى ہدايت سے محروميت ۵، ۶، ۹;اللہ تعالى كے اوامر ۱۶

امداد:غيبى امداد ۱۷

انحراف:انحراف كے علل و اسباب ۷;انحراف ميں جلد بازى كرنا ۷

ايمان:ايمان كى كمزورى ۱۸;ايمان كى كمزورى كى علامات ۱۵;ايمان كى كمزورى كے اثرات ۳، ۴، ۵;ايمان كے اثرات ۱۰

باطل:باطل كى طرف رجحان۷

پچھتاوا:پچھتاوے كے اسباب ۲۱، ۲۲، ۲۳ ;پچھتاوے كے موارد ۲۰

خود محوري:خود محورى كى سرزنش ۱۵

خوف :خوف كے اثرات ۱۳، ۱۴;شكست كا خوف ۱۳;مشكلات سے خوف ۱۴

دشمن:دشمنان دين ۱۷;دشمنوں كا عذاب ۲۳;دشمنوں كى سازش ۱;دشمنوں كى شكست ۲۱

دوستي:ناپسنديدہ دوستى ۱۱

ظالمين: ۸ظالمين كى محروميت ۹

ظلم:ظلم ترك كرنے كا پيش خيمہ ۱۰

عصيان:

۵۰۸

عصيان ترك كرنے كا پيش خيمہ۱۰; عصيان كا پيش خيمہ ۲

عقيدہ:باطل عقيدہ ۱۸

عيسائي:صدر اسلام كے عيسائي ۲۴; عيسائيوں پر عذاب ۲۴ ;عيسائيوں سے دوستى ۱۳، ۱۴، ۲۰، ۲۳;عيسائيوں سے دوستى كا پيش خيمہ ۴ ; عيسائيوں سے محبت كا پيش خيمہ ۴ ; عيسائيوں كى طرف مائل ہونا ۲۱ ; عيسائيوں كى ولايت قبول كرنا ۲، ۶، ۱۱، ۱۳، ۲۰

فتح:فتح كے اسباب ۱۷

قلب:بيمار قلب ۱، ۶، ۸، ۹، ۱۴، ۲۲; بيمار قلب كى پريشانى ۱۲; بيمار قلب كى سازش ۲;بيمار قلب كى سرزنش ۱۸;بيمارى قلب كى علامات ۱۵; بيمارى قلب كے اثرات۳،۵;سلامتى قلب كے اثرات ۱۰

كم ہمتي:كم ہمتى كے اثرات ۱۳

محروم لوگ:ہدايت خداوندى سے محروم لوگ ۲۱

مسلمان:صدر اسلام كے مسلمان ۱۳، ۲۲، ۲۵، ۲۶ ;صدر اسلام كے مسلمانوں كى پريشانى ۱۲; كمزور ايمان مسلمان ۱۳، ۱۵، ۱۸، ۲۱، ۲۲، ۲۳، ۲۵، ۲۶; مسلمان اور عيسائي ۱۹، ۲۶ ; مسلمان اور يہودى ۱۹، ۲۶ ;مسلمانوں كو بشارت ۱۷ ;مسلمانوں كى امداد ۱۷; مسلمانوں كى پشيماني۲۱،۲۳،۲۵ ; مسلمانوں كى حمايت ۱۷; مسلمانوں كى سرزنش ۱۱; مسلمانوں كى عزت ۱۹; مسلمانوں كى فتح۲۲ ;مسلمانوں كے رجحانات۲۶

مسيحيت:دين مسيحيت قبول كرنا ۹

مشركين:صدر اسلام كے مشركين ۲۴;مشركين كا عذاب ۲۴

مصلحت انديشي:ناپسنديدہ مصلحت انديشى ۱۴، ۱۵، ۱۶

ہدايت:ہدايت سے محروميت كے اثرات ۷;ہدايت كا پيش خيمہ ۱۰;ہدايت كے موانع ۵

يہود:صدر اسلام كے يہود ۲۴; يہود سے دوستى ۱۳، ۱۴، ۲۰، ۲۳;يہود سے دوستى كے اسباب ۴;يہود سے محبت كے اسباب ۴;يہود كا دين قبول كرنا ۹; يہود كا عذاب ۲۴ ; يہود كى جانب مائل ہونا ۲۱;يہود كى ولايت قبول كرنا ۲، ۶، ۱۱، ۱۳، ۲۰

۵۰۹

آیت ۵۳

( وَيَقُولُ الَّذِينَ آمَنُواْ أَهَـؤُلاء الَّذِينَ أَقْسَمُواْ بِاللّهِ جَهْدَ أَيْمَانِهِمْ إِنَّهُمْ لَمَعَكُمْ حَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فَأَصْبَحُواْ خَاسِرِينَ )

اور صاحبان ايمان كہيں گے كہ كيا يہى لوگ ہيں جنہوں نے نام خدا پر سخت ترين قسميں كھائي تھيں كہ ہم تمہارے ساتھ ہيں تو اب ان كے اعمال بربادہوگئے اور يہ خسارہ والے ہوگئے _

۱_ يہود و نصاري تاكيد كے ساتھ ان مسلمانوں كى مدد كرنے كى قسم كھاتے تھے، جن كے ان كے ساتھ دوستانہ تعلقات تھے_اهولاء الذين اقسموا بالله جهد ايمانهم انهم لمعكم مذكورہ بالا مطلب اس بنا پر اخذ كيا گيا ہے كہ جب ''ھولاء ''يہود و نصاري كى طرف اشارہ ہو اور ''لمعكم'' ميں ان بيمار دل افراد كو مخاطب كيا گيا ہو، جو يہود و نصارى كے ساتھ دوستانہ تعلقات ركھتے تھے_ كلمہ ''جھد''،'' اقسموا ''كيلئے مفعول مطلق ہے، يعنى انہوں نے بہت بڑى قسم كھائي_

۲_ يہود و نصاري اپنے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار كرنے والے مسلمانوں كى مدد كرنے سے عاجز تھے_

اهولاء الذين اقسموا بالله جهد ايمانهم انهم لمعكم جملہ'' اھولاء ...'' كا ملامت آميز لب و لہجہ اس چيز كى حكايت كرتا ہے كہ يہود و نصاري عہد پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ميں اس طرح ذليل و رسوا ہوئے كہ كمزور ايمان مسلمانوں كے ساتھ كيے گئے وعدوں اور معاہدوں پر عمل نہ كر سكے_

۳_ يہود و نصاري عہد پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ميں نہ صرف اپنى شان و شوكت كھو بيٹھے، بلكہ ذلت و رسوائي سے دوچار ہوئے_

اهولاء الذين اقسموا بالله جهد ايمانهم انهم لمعكم

۴_ فتح و كامرانى كے بعد حقيقى اور سچے مؤمنين نے ان فريب خوردہ مسلمانوں كى مذمت كى جو يہود و نصاري سے آس لگائے بيٹھے تھے_اهولاء الذين اقسموا بالله جهد ايمانهم انهم لمعكم

۵۱۰

۵_ اجنبى كفار كے ساتھ وابستگى بيماردل اور كمزور ايمان لوگوں كى خاصيت ہے_اقسموا بالله جهد ايمانهم انهم لمعكم

۶_ كمزور ايمان مسلمانوں نے تاكيد كے ساتھ يہود و نصاري كى مدد كرنے كى قسميں كھائي تھيں _اهولاء الذين اقسموا بالله جهد ايمانهم انهم لمعكم مذكورہ بالا مطلب اس مبنا پر اخذ كيا گيا ہے جب ''ھولائ'' بيمار دل لوگوں كى طرف اشارہ ہو، جبكہ ''معكم''كے خطاب سے مراد يہود و نصاري ہوں _

۷_ كمزور ايمان مسلمان يہود و نصاري كے ساتھ اپنے عہد و پيمان پر پورا اترنے سے عاجز تھے_اهولاء الذين اقسموا بالله جهد ايمانهم انهم لمعكم

۸_ فتح و كاميابى كے بعد مؤمنين نے ان يہود و نصاري كى سرزنش كى جو كمزور ايمان مسلمانوں كى مدد اور تعاون كى آس لگائے بيٹھے تھے_و يقول الذين آمنوا اهولاء الذين اقسموا انهم لمعكم

۹_ ضعيف الايمان مسلمان بار بار قسميں كھا كر مؤمنين كى مدد كے جھوٹے وعدے كرتے تھے_

و يقول الذين آمنوا اهولاء الذين اقسموا بالله جهد ايمانهم انهم لمعكم مذكورہ بالا مطلب اس مبنا پر اخذ كيا گيا ہے كہ جب ''معكم'' سے حقيقى مؤمنين كو مخاطب كيا گيا ہو، يعنى فتح و كامرانى كے بعد بعض مؤمنين نے بعض دوسرے مؤمنين سے يو ں كہا '' اھولاء '' اس صورت ميں '' ھؤلائ'' كا مشار اليہ بيمار دل لوگ ہوں گے_

۱۰_ وعدے كى خلاف ورزى اور قسم كو توڑنا بيمار دل اور كمزور ايمان لوگوں كى خاصيت ہے_اهولاء الذين اقسموا بالله جهد ايمانهم

۱۱_ خدا كى قسم كھانا ايك بہت بڑا اور ذمہ دارى عائد كرنے والافعل ہے_اقسموا بالله جهد ايمانهم

جملہ'' اقسموا باللہ ''سے معلوم ہوتا ہے كہ مؤمنين كا بيمار دل لوگوں كى عہد شكنى پر سرزنش كرنے كا سبب يہ تھا كہ خدا كى قسم كھانے كے باوجود وہ مومنين كے ساتھ كيے گئے اپنے وعدے پر پورے نہيں اترے_

۱۲_ عہد پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے بعض مسلمانوں كے يہود و نصاري كے ساتھ دوستانہ تعلقات ان كے گذشتہ نيك اعمال كى تباہى كا موجب بنے_حبطت اعمالهم فاصبحوا خاسرين

۱۳_ اہل ايمان كى طرف سے كفار كے ساتھ دوستانہ

۵۱۱

روابط برقرار كرنا ان كے نيك اعمال كو تباہ و برباد كرديتا ہے_حبطت اعمالهم فاصبحوا خاسرين

۱۴_ ہدايت خداوندى سے محروم لوگ ہميشہ اپنے اعمال كى تباہى اور اپنے كردار سے نقصان اٹھانے كے خطرے سے دوچار رہتے ہيں _ان الله لا يهدى القوم الظالمين حبطت اعمالهم فاصبحوا خاسرين

۱۵_ انسان كے اچھے كردار كى تباہي، نقصان اور گھاٹا ہے_حبطت اعمالهم فاصبحوا خاسرين

۱۶_ يہود و نصاري كى ولايت اور دوستى قبول كرنے والے لوگ اپنے دوستانہ روابط سے فائدہ اٹھانے ميں ناكام رہتے ہيں _حبطت اعمالهم فاصبحوا خاسرين اس احتمال كى بناپر كہ جب ''اعمالھم'' سے مراد وہ كوششيں ہوں جو بيمار دل لوگوں نے يہود و نصاري سے دوستانہ روابط برقرار كرنے كيلئے انجام ديں ، اس اساس پر خسارت سے مراد يہود و نصاري كے ساتھ استوار تعلقات سے فائدہ نہ اٹھانا ہوگا_

۱۷_ كفار كى محبت و ولايت قبول كرنے كا برا انجام ناكامى اور نقصان ہے_حبطت اعمالهم فاصبحوا خاسرين

۱۸_ يہود و نصاري كمزور ايمان مسلمانوں كے ساتھ استوار اپنے دوستانہ تعلقات سے فائدہ اٹھانے ميں ناكام رہتے ہيں _

حبطت اعمالهم فاصبحوا خاسرين مذكورہ بالا مطلب ميں '' ھولائ'' كا بيمار دل مسلمانوں كى طرف اشارہ ہے، جبكہ'' معكم'' كے خطاب سے يہود و نصارى مراد لئے گئے ہيں _

اسلام:صدر اسلام كى تاريخ ۱، ۴، ۶، ۸، ۱۲

اغيار:اغيار سے تعلقات ۵

اللہ تعالى:اللہ تعالى كى ہدايت سے محروميت ۱۴

عمل:عمل كا نابود ہونا ۱۵;عمل كى نابودى كے اسباب ۱۲، ۱۳، ۱۴

عيسائي:

۵۱۲

صدر اسلام كے عيسائي ۳;عيسائي اور مسلمان ۱، ۲، ۸، ۱۸;عيسائيوں سے دوستى ۱، ۲; عيسائيوں سے دوستى كے اثرات ۱۲، ۱۶;عيسائيوں سے معاہدہ كرنا ۷;عيسائيوں كى امداد ۶;عيسائيوں كى ذلت ۳;عيسائيوں كى سرزنش ۸;عيسائيوں كى شكست ۱۸; عيسائيوں كى قسم ۱; عيسائيوں كى كمزورى ۲; عيسائيوں كى ولايت قبول كرنا ۱۶

قسم :خدا كى قسم ۱۱;قسم توڑنا ۱۰; قسم كے اثرات ۱۱

قلب:بيمار قلب انسان كى عہد شكنى ۱۰;بيمار قلب كى صفات ۵

كفار:كفار كى ولايت قبول كرنا ۱۷;كفار كے ساتھ دوستى ۱۷;كفار كے ساتھ دوستى كا نقصان ۱۷;كفار كے ساتھ دوستى كے اثرات ۱۳; كفار كے ساتھ رابطہ ۵

مسلمان:صدر اسلام كے مسلمان ۴، ۶، ۷، ۸، ۱۲;كمزور ايمان مسلمان ۶، ۷، ۸، ۹، ۱۰، ۱۸; مسلمان اور عيسا ئي۴، ۶، ۷;مسلمان اور يہودى ۴، ۶، ۷; مسلمانوں كى سرزنش ۴;مسلمانوں كى قسم ۶، ۹

مومنين:مومنين اور كفار ۱۳; مومنين كى امداد ۹

نقصان :نقصان كے اسباب ۱۴; نقصان كے موارد ۱۵

يہود:صدر اسلام كے يہود ۳;يہود اور مسلمان ۱، ۲، ۸، ۱۸; يہود سے دوستى ۱، ۲;يہود سے دوستى كے اثرات ۱۲، ۱۶ ; يہود سے معاہدہ كرنا ۷;يہود كى امداد ۶;يہود كى ذلت ۳;يہود كى سرزنش ۸;يہود كى شكست ۱۸;يہود كى قسم ۱; يہود كى كمزورى ۲; يہود كى ولايت قبول كرنا ۱۶

۵۱۳

آیت ۵۴

( يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ مَن يَرْتَدَّ مِنكُمْ عَن دِينِهِ فَسَوْفَ يَأْتِي اللّهُ بِقَوْمٍ يُحِبُّهُمْ وَيُحِبُّونَهُ أَذِلَّةٍ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ أَعِزَّةٍ عَلَى الْكَافِرِينَ يُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللّهِ وَلاَ يَخَافُونَ لَوْمَةَ لآئِمٍ ذَلِكَ فَضْلُ اللّهِ يُؤْتِيهِ مَن يَشَاءُ وَاللّهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ )

ايمان والو تم ميں سے جو بھى اپنے دين سے پلٹ جائے گا _ تو عنقريب خدا ايك قوم كولے آئے گا جو اس كى محبوب او راس سے محبت كرنے والى _مو منين كے سامننے خاكسار اور كفار كے سامنے صاحب عزت ، راہ خدا ميں جہاد كرنے والى اور كسى ملامت كرنے والے كى ملامت كى پرواہ نہ كرنے والى ہوگى _ يہ فضل خدا ہے وہ جسے چاہتا ہے عطا كرتا ہے او روہ صاحب وسعت اور عليم و دانا بھى ہے _

۱_ خداوند متعال نے مرتد لوگوں كى جگہ حقيقى مؤمنين كو لانے كى خوشخبرى ديكر مؤمنين كو تسلى دى ہے_

يا ايها الذين آمنوا من يرتد منكم عن دينه فسوف ياتى الله بقوم يحبهم و يحبونه اگر'' من يرتد ...'' كا جواب شرط ''فلا تحزنوا بارتدادہ '' جيسامحذوف جملہ ہو تو اس سے معلوم ہوتا ہے كہ خدا نے انہيں تسلى دى ہے_

۲_ مسلمانوں كے ارتداد يعنى انكے اسلام سے پھر جانے سے دين خدا كو كسى قسم كا نقصان نہيں پہنچے گا_

من يرتد منكم عن دينه فسوف ياتى الله بقوم مذكورہ بالا مطلب اس مبنا پر اخذ كيا گيا ہے كہ جب ''من يرتد ''كا جواب شرط''فلن يضر دين الله ''جيسامحذوف جملہ ہو، جبكہ جملہ''فسوف ياتى الله ...'' حقيقى جزا كى جگہ لايا گيا ہو، كيونكہ يہ اس جزا كى علت بيان كررہا ہے_

۳_ اسلام سے كفر كى طرف لوٹ جانا (ارتداد) ايك تعجب آور اور خلاف توقع فعل ہے_

و من يرتد منكم عن دينه فسوف ياتى الله بقوم جملہ شرطيہ كے ذريعہ وجود ميں آنے والے واقعہ كو خصوصاً اس كے وقوع كى مكمل آگاہى كے ساتھ بيان كرنا اس مطلب كى طرف اشارہ ہوسكتا ہے كہ اس طرح كا واقعہ وقوع پذير ہونے كے لائق نہيں ہے_

۵۱۴

۴_ يہود و نصاري كى ولايت اور دوستى قبول كرنا ارتداد اور دين سے پلٹ جانا ہے_و من يتولهم منكم فانه منهم يا ايها الذين آمنوا من يرتد منكم عن دينه گذشتہ آيات كى روشنى ميں معلوم ہوتا ہے كہ مرتد كا ايك مورد نظر مصداق وہ مسلمان ہيں جو خدا كى نہى كے باوجود يہود و نصاري سے ولائي اور دوستانہ روابط استوار كريں _

۵_ صدر اسلام كے بعض مسلمان يہود و نصاري كى ولايت و دوستى قبول كركے مرتد ہوگئے_فترى الذين فى قلوبهم مرض يا ايها الذين آمنوا من يرتد منكم عن دينه

۶_ بعض مسلمانوں كے ارتداد اور كفر كى جانب مائل ہونے كے باوجود دين خدا اپنى پورى آب و تاب كے ساتھ پھيلتا اور وسعت اختيار كرتا جائيگا_يا ايها الذين آمنوا من يرتد منكم عن دينه فسوف ياتى الله بقوم يحبهم و يحبونه

۷_ انسانوں كا انسانى كمالات تك دسترسى حاصل كرنا خدا كى امداد اور توفيق پر موقوف ہے_فسوف ياتى الله بقوم

سير و سلوك كے انتخاب ميں انسان كے خود مختار ہونے كے باوجود ''ياتي'' كو اللہ كى جانب نسبت دينے سے يہ حقيقت واضح ہوتى ہے كہ اگر انسان بعض كمالات حاصل كرنے ميں كامياب ہوتے ہيں تو يہ خدا كى امداد اور توفيق كى وجہ سے ہے_

۸_ خداوند متعال نے اپنے محبوب اور اس سے محبت كرنے والے ،مؤمنين كے سامنے متواضع اور كفار كے سامنے سربلند رہنے والے انتھك مجاہدين كے ظاہر ہونے كى خوشخبرى دى ہے_فسوف ياتى الله بقوم ...و لا يخافون لومة لائم

۹_ خداوند متعال سے عشق، اس كا محبوب ہونا، اہل ايمان كے سامنے عجز و انكسارى اور كفار كے مقابلے ميں سربلند رہنا حقيقى مومنين كى صفات ميں سے ہے_فسوف ياتى الله بقوم اعزة على الكافرين

۱۰_ كفار كے ساتھ دوستانہ روابط برقرار كرنے كى صورت ميں مسلمان خدا كى محبت سے محروم ہوجاتے ہيں _

من يرتد منكم عن دينه فسوف ياتى الله بقوم يحبهم

۱۱_ كفار (يہود و نصاري) كے ساتھ دوستي، خدا كے ساتھ عشق سے ہم آہنگ نہيں ہے_

۵۱۵

و من يتولهم منكم فسوف ياتى الله بقوم يحبهم و يحبونه مورد بحث آيت كے گذشتہ آيات كے ساتھ ارتباط كو ملحوظ ركھنے سے معلوم ہوتا ہے كہ حقيقى مومنين كى مذكورہ خصوصيات كے ساتھ توصيف كرنا اس حقيقت كى طرف اشارہ ہے كہ اسلام كے دعويدار كفار كى طرف مائل ہونے (من يتولھم منكم) كى صورت ميں ان خصوصيات من جملہ خدا كى محبت اور عشق كى خصوصيت كے حامل نہيں ہوسكتے_

۱۲_ مؤمنين كے سامنے عجز و انكسارى جبكہ كفار كے مقابلے ميں پہاڑ كى مانند ثابت قدم و سربلند رہنا ضرورى ہے_

اذلة علي المؤمنين اعزة على الكافرين

۱۳_ مؤمنين قابل قدر و احترام جبكہ كفار توہين و تحقير كے لائق ہيں _اذلة على المؤمنين اعزة على الكافرين

۱۴_ ايمان، كفار كے مقابلے ميں عجز و انكسارى كے ساتھ سازگار نہيں ہے_يا ايها الذين آمنوا من يرتد اعزة على الكافرين

۱۵_ كفار (يہود و نصاري ...) كے ساتھ دوستى ،ان كے سامنے عجز و انكسارى اور اہل ايمان كے سامنے تكبر و غرور كا موجب بنتى ہے_من يرتد منكم عن دينه اذلة على المؤمنين اعزة على الكافرين

۱۶_ محبت خدا سے دل كا خالى ہونا، اہل ايمان سے بے مروتى اور كفار كے سامنے احساس حقارت كرنا قلبى بيمارى اور كمزوري ايمان كى علامات ميں سے ہيں _فترى الذين فى قلوبهم مرض اذلة على المؤمنين اعزة على الكافرين

مورد بحث آيت كا گذشتہ آيات كے ساتھ ارتباط اس حقيقت كى وضاحت كرتا ہے كہ بيمار دل افراد ''الذين فى قلوبھم مرض ''مرتدوں كے زمرے ميں آتے ہيں اور چونكہ حقيقى مؤمنين كى مذكورہ صفات مرتد افراد كے بالكل مد مقابل قرار پائي ہيں ، اس سے معلوم ہوتا ہے كہ اسلام كا دعوى كرنے والوں ميں ان صفات كا نہ ہونا ان كى بيمارى دل كى علامت ہے_

۱۷_ خداوند متعال نے انتھك، ثابت قدم و استوار، نڈر و بے باك اور دشمنان دين كى سرزنش كى پرواہ نہ كرنے والے مجاہدين كے ذريعے اپنے دين كے اعتلاء اور سربلندى كى خوشخبرى دى ہے_من يرتد منكم عن دينه فسوف ياتى الله بقوم لا يخافون لومة لائم

۱۸_ خداوند متعال نے ثابت قدم اور سربلند مؤمنين كى موجودگى كے سائے ميں اسلام كى جاويدانہ حيات اور ابدى فروغ كا ارادہ كيا ہے_فسوف ياتى الله بقوم اعزة على الكافرين يجاهدون فى سبيل الله

۵۱۶

۱۹_ راہ خدا ميں جہاد كرنا اور ملامت كرنے والے دشمنوں كى سرزنش سے نہ ڈرنا حقيقى مومنين كى خاصيت ہے_

يجاهدون فى سبيل الله و لا يخافون لومة لائم

۲۰_ خدا وند متعال كى طرف سے عائد ذمہ داريوں اور فرائض كى انجام دہى كيلئے راہ خدا ميں جہاد كرنا اور دشمنوں كى سرزنش سے بے اعتنائي برتنا لازمى ہے_يجاهدون فى سبيل الله و لا يخافون لومة لائم

۲۱_ راہ خدا مؤمنين كى مسلسل جد و جہد كا محور و مركز ہے_يجاهدون فى سبيل الله و لا يخافون لومة لائم

مذكورہ بالا مطلب ميں جہاد سے جنگ و نبرد نہيں بلكہ اس كا لغوى معنى (سعى و كوشش اور جد و جہد) مرا د ہے جبكہ فعل مضارع ''يجہدون'' مسلسل جد و جہد پر دلالت كرتا ہے_

۲۲_ مسلمانوں كو دين خدا كى سربلندى كيلئے جد و جہد سے روكنے كيلئے دشمنان دين سرزنش اور نفسياتى جنگ كا حربہ استعمال كرتے ہيں _و لا يخافون لومة لائم

۲۳_ حقيقى مؤمنين كبھى بھى ملامت كرنے والوں كى سرزنش كى وجہ سے جہاد و مبارزت سے دست بردار نہيں ہوتے_

يجاهدون فى سبيل الله و لا يخافون لومة لائم

۲۴_ حقيقى مؤمنين كبھى بھى دشمنوں كى ملامت كى وجہ سے عشق خدا سے دست بردار نہيں ہوتے اور نہ ہى مومنين كے سامنے عجز و انكسارى اور كفار كے مقابلے ميں سربلند رہنے سے دستبردار ہوتے ہيں _يحبهم و يحبونه و لا يخافون لومة لائم يہ اس بناپر ہے جب جملہ '' ولا يخافون ...'' صرف ''يجاہدون'' سے نہيں بلكہ ان تمام صفات كے ساتھ وابستہ ہو جو آيت كے گذشتہ حصوں ميں بيان كى گئي ہيں _

۲۵_ جہاد سے گريز كرنا اور دشمنان دين كى لعنت ملامت سے ڈرنا دل كى بيمارى اور ايمان كى كمزورى كى علامات ميں سے ہے_فترى الذين فى قلوبهم مرض يجاهدون فى سبيل الله و لا يخافون لومة لائم

۲۶_ اہل كفر كو دوست ركھنے والے راہ خدا ميں جہاد كرنے سے منہ موڑ ليتے ہيں اور دشمنوں كى سرزنش كے خوف سے ہراسان و پريشان ہوتے ہيں _من يرتد منكم عن دينه فسوف ياتى الله بقوم يحبهم

۲۷_ اہل ايمان كے سامنے عجز و انكساري، كفار كے مقابلے ميں سربلند ركھنا، راہ خدا ميں جہاد كرنا اور

۵۱۷

دشمنوں كى لعنت ملامت سے بے اعتنائي برتنا محبت خداوندى كے حصول كا سبب بنتے ہيں _يحبهم و يحبونه اذلة على المؤمنين و لا يخافون لومة لائم بظاہر دكھائي ديتا ہے كہ'' يحبھم و يحبونہ'' كے بعد مذكورہ صفات'' يحبھم'' كى علت كے طور پر بيان كى گئي ہيں ، يعنى چونكہ وہ ان صفات كے حامل ہيں لہذا خداوند متعال ان سے محبت كرتا ہے_

۲۸_ خداوند متعال كے عاشق; مؤمنين كے سامنے متواضع ، كفار كے مقابلے ميں سربلند اور دشمنوں كى ملامت كى پروا نہ كرنے والے مجاہدين ہيں _يحبونه اذلة على المؤمنين يجاهدون فى سبيل الله و لا يخافون لومة لائم

۲۹_ خدا كا عشق اور اس كا محبوب ہونا خدا كى طرف سے عطا كردہ تحفہ اور فضل ہے_يحبهم و يحبونه ذلك فضل الله

۳۰_ مومنين كے سامنے عجز و انكسارى كى حالت اور كفار كے مقابلے ميں سربلندى خدا كا عطا كردہ تحفہ اور فضل ہے_

اذلة على المؤمنين اعزة على الكافرين ذلك فضل الله

۳۱_ راہ خدا ميں جہاد كرنے اور دشمن كى ملامتوں سے بے اعتنائي برتنے كى توفيق بھى عطيہ اور فضل خداوندى ہے_

يجاهدون فى سبيل الله و لا يخافون لومة لائم ذلك فضل الله

۳۲_ بيمار دل، كمزور ايمان كے مالك اور كفار كى ولايت و دوستى قبول كرنے والے افراد خداوند متعال كے خاص فضل سے محروم ہوتے ہيں _من يرتد منكم عن دينه فسوف ياتى الله بقوم ذلك فضل الله

۳۳_ خدا كے محبوب افراد كى فضيلتوں اور خصوصيات كاسرچشمہ مشيت الہى ہے_ذلك فضل الله يؤتيه من يشاء

۳۴_ انسانى فضيلتوں اور كمالات تك دسترسى خدا كى مشيت پر موقوف ہے_ذلك فضل الله يؤتيه من يشاء

۳۵_ خداوند متعال انتہائي وسيع فضل و احسان كا مالك ہے_ذلك فضل الله يؤتيه من يشاء و الله واسع عليم

''ذلك فضل الله '' كے قرينہ كى بناپر ''واسع'' كا متعلق فضل و احسان كو قرار ديا گيا ہے، يعنى ''واسع فضله و احسانه '' اس كا فضل اور احسان بہت وسيع ہے_

۳۶_ خدا كے فضل و احسانات سے محروم ہونے كى اصل وجہ خدا كے فيض و بخشش كى كمى نہيں بلكہ خود انسان كى عدم قابليت ہے_

۵۱۸

ذلك فضل الله يؤتيه من يشاء و الله واسع عليم فضل خداوندى كے وسيع ہونے كا ذكر جسے ''واسع'' كى صفت كے ذريعہ بيان كيا گيا ہے ، اس مطلب كى طرف اشارہ ہے كہ اگر خدا كا خاص فضل انسان كے شامل حال نہ ہو تو وہ خود قصور وار ہے، كيونكہ خداوند متعال كے فضل كى كوئي انتہاء نہيں ہے_

۳۷_ خداوند متعال اپنے خاص فضل و احسان كے اہل اور قابل بندوں سے آگاہ ہے_ذلك فضل الله يؤتيه من يشاء والله واسع عليم مورد كى مناسبت سے عليم كا متعلق لوگوں كى وہ قابليت ہے جس كى بناپر خداوند متعال كا خاص فضل و احسان انہيں عطا ہوتا ہے_

۳۸_ خداوند متعال واسع (وسعت و جودى كا مالك) اور عليم (مطلق آگاہ ) ہے_والله واسع عليم

۳۹_ خداوند متعال كى لامحدود قدرت و غنا اور اسكا وسيع علم اس كى مشيت اور ارادوں كو عملى جامہ پہنانے كى ضمانت ديتا ہے_ذلك فضل الله يؤتيه من يشاء والله واسع عليم

۴۰_ خداوند متعال كا بندوں پر فضل و احسان ايك قانون اور نظام كے تحت انجام پاتا ہے_

ذلك فضل الله يؤتيه من يشاء والله واسع عليم خدا كى مشيت كا تذكرہ كرنے كے بعد اس كے علم و آگاہى كا تذكرہ كرنے كا مقصديہ واضح كرنا ہے كہ خداوند متعال كسى دليل كے بغير بندوں پر فضل و احسان كرنے كا ارادہ نہيں ركھتا، بلكہ ان كى لياقت و قابليت سے آگاہ ہونے كى وجہ سے يہ فعل انجام ديتا ہے_

۴۱_ مختلف افراد كو برترى عطا كرنے كيلئے ان كى صلاحيت و قابليت سے دقيق آشنائي اور اچھى طرح چھان بين ضرورى ہے_ذلك فضل الله يؤتيه من يشاء والله واسع عليم منتخب اور برگزيدہ لوگوں پر خداوند متعال كے فضل و احسان كى وضاحت كرنے كے بعد خدا كے وسيع علم كے تذكرہ سے معلوم ہوتا ہے كہ امتياز دينے والوں كيلئے علم و آگاہى لازمى شرط ہے_

ارتداد:ارتداد كے موارد ۴;بے منطق ارتداد ۳;صدر اسلام ميں ارتداد ۵

اسلام:اسلام كى جاودانى ۱۸

اسماء و صفات:عليم ۳۸;واسع ۳۸

اللہ تعالى:اللہ تعالى سے محبت ۹، ۱۱، ۱۶، ۲۴، ۲۹; اللہ تعالى كا احسان ۳۵;اللہ تعالى كا ارادہ ۱۸;اللہ تعالى كا علم ۳۷، ۳۹ ;اللہ تعالى كا فضل ۲۹، ۳۰، ۳۱، ۳۵، ۳۷; اللہ تعالى كا فيض ۳۶;اللہ تعالى كى امداد ۷;

۵۱۹

اللہ تعالى كى بشارت ۱۷;اللہ تعالى كى بے نيازى ۳۹;اللہ تعالى كى توفيق ۷;اللہ تعالى كى قدرت ۳۹;اللہ تعالى كى محبت سے محروميت ۱۰;اللہ تعالى كى محبت كے اسباب ۲۷; اللہ تعالى كى مشيت ۳۳، ۳۴، ۳۹ ; اللہ تعالى كے احسان كا قانون كے تحت ہونا ۴۰;اللہ تعالى كے افعال ۱;اللہ تعالى كے فضل سے محروميت ۳۶;اللہ تعالى كے فضل كا قانون كے تحت ہونا ۴۰; اللہ تعالى كے عطا كردہ ہدايا ۲۹، ۳۰، ۳۱

اللہ تعالى كے دوست: ۸، ۹اللہ تعالى كے دوستوں كى استقامت ۲۸

امتياز:امتياز عطا كرنا ۴۱

انسان:ممتاز انسان ۳۷

ايمان:ايمان كے اثرات ۱۴;كمزورى ايمان كى علامات ۱۶، ۲۵

تكامل:تكامل كے اسباب ۷، ۳۴

تواضع:تواضع كى اہميت ۹;تواضع كے اثرات ۲۷

جہاد:جہاد ترك كرنے كے اسباب ۲۶;جہاد سے فرار كرنا ۲۵;جہاد كى اہميت ۲۰; جہاد كے اثرات ۲۷;راہ خدا ميں جہاد كرنا ۱۹، ۳۱

دشمن:دشمنوں كى سازش ۲۲; دشمنوں كى طرف سے لعنت ملامت ۱۷، ۲۰، ۲۴، ۲۵، ۲۶، ۲۷، ۲۸، ۳۱; دشمنوں كى طرف سے نفسياتى جنگ ۲۲

خوف:خوف كے اسباب ۲۶;دشمنوں سے خوف ۲۵

دوستي:ناپسنديدہ دوستى ۱۰

دين:دين كو نقصان پہنچانا ۲;دين كى سربلندى ۱۷;دين كى سربلندى كى راہ ميں حائل ركاوٹيں ۲۲; دين كى وسعت ۶

سبيل اللہ :۲۰، ۲۱شرعى فريضہ:شرعى فريضہ پر عمل پيرا ہونا ۲۰

صلاحيت:صلاحيتوں كاكردار ۴۱

عيسائي :عيسائيوں سے دوستى ۴، ۵، ۱۱;عيسائيوں سے دوستى كے اثرات ۱۵; عيسائيوں كى ولايت قبول كرنا۳، ۴، ۵

فضيلت:فضيلت كا سرچشمہ ۳۳

قدر و قيمت:قدر و قيمت كا معيار ۴۱

۵۲۰