تفسير راہنما جلد ۴

 تفسير راہنما0%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 897

 تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 897
مشاہدے: 146457
ڈاؤنلوڈ: 3373


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 897 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 146457 / ڈاؤنلوڈ: 3373
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 4

مؤلف:
اردو

بعثت كے يہوديوں اور عيسائيوں كى سرزنش اس بات كى علامت ہوسكتى ہے كہ وہ اپنے بزرگوں كے ان اعمال پر راضى تھے_

۱۱_ خدا كى بارگاہ ميں انسان كے ناروا اعمال ميں سے ہر ايك كيلئے مناسب سزا موجود ہے_

قل هل انبئكم بشر من ذلك مثوبة عند الله

۱۲_ خدا كى سزاؤں كامختلف ہونا اس بات كا پتہ ديتا ہے كہ يہ گناہ مختلف درجے كے ہيں _

قل هل انبئكم بشر من ذلك مثوبة عند الله

۱۳_ خداوند متعال كى لعنت اور غضب ميں گرفتار مسخ شدہ اور طاغوت پرست اہل كتاب خود تمسخر اڑائے جانے كے لائق ہيں نہ كہ خدا اور آسمانى كتب پر ايمان لانے والے_الذين اتخذوا دينكم هزواً منهم القردة والخنازير و عبدالطاغوت

۱۴_ برے لوگوں كى برى عاقبت اور گذشتہ لوگوں كى تاريخ كو تحليل و تجزيہ كے ساتھ بيان كرنا ان روشوں ميں سے ايك ہے، جو قرآن كريم نے انسان كى ہدايت اور اسے ناپسنديدہ اور ناروا اعمال سے روكنے كيلئے اختيار كى ہيں _

قل هل انبئكم بشر: من ذلك مثوبة عند الله

۱۵_ سركشوں كى اطاعت و فرمانبردارى خدا اور آسمانى كتب پر ايمان كے ساتھ سازگار اور موافق نہيں ہے_

هل تنقمون منا الا ان آمنا بالله و عبد الطاغوت اہل كتاب كى طرف سے تمسخر اڑائے جانے كے جواب ميں انہيں طاغوت كا غلام اور مطيع قرار دينا اس بات كى علامت ہے كہ خدا پر ايمان طاغوت كى اطاعت كے ساتھ سازگار اور ہم آہنگ نہيں ہے_

۱۶_ خدا كى لعنت و غضب ميں گرفتار، مسخ شدہ اور طاغوت پرست لوگ خدا كى بارگارہ ميں انتہائي برے مقام كے مالك ہيں _من لعنه الله و عبد الطاغوت اولئك شر مكانا و اضل عن سواء السبيل اس آيہ شريفہ كو گذشتہ آيت كے ساتھ ملانے سے مذكورہ مطلب اخذ ہوتا ہے، كہ جو اہل كتاب كے بارے ميں گفتگو كررہى تھي_

۱۷_ دوزخ كا بدترين مقام مسخ شدہ، طاغوت پرست اور خدا كى لعنت و غضب ميں گرفتار لوگوں كيلئے مخصوص ہے_

من لعنه الله و غضب عليه و جعل منهم اولئك شر مكانا و اضل عن سواء السبيل

بعض مفسرين نے مكاناً كو مذكورہ لوگوں كيلئے جہنم كا ٹھكانا مراد ليا ہے_

۵۴۱

۱۸_ طاغوت پرست، مسخ شدہ اور خدا كى لعنت اور غضب ميں گرفتار افراد راہ راست سے سب سے زيادہ بھٹكے ہوئے لوگ ہيں _من لعنه الله و عبد الطاغوت اولئك شر مكانا و اضل عن سوآء السبيل

۱۹_ گذشتہ اہل كتاب خدا كى لعنت اور غضب ميں گرفتار ہونے،بندر اور خنزير كى شكل اختيار كرنے اور طاغوت كى پوجا كى وجہ سے بارگاہ خداوندى ميں بدترين مقام و منزلت كے مالك ہيں _من لعنه الله و غضب عليه اولئك شر مكانا و اضل عن سواء السبيل

۲۰_ زيادہ سخت سزا اور عقوبت زيادہ ضلالت و گمراہى كا نتيجہ ہے_قل هل انبئكم بشر من ذلك مثوبة اضل عن سواء السبيل

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور اہل كتاب ۱;آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كا فاش كرنا ۱; آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى ذمہ دارى ۱

اللہ تعالى:اللہ تعالى كا غضب ۱۳، ۱۶، ۱۷، ۱۸، ۱۹ ;اللہ تعالى كى جانب سے سزائيں ۱۱، ۱۲ ;اللہ تعالى كى لعنت ۱۳، ۱۶، ۱۷، ۱۸، ۱۹

اہل كتاب:اہل كتاب اور مومنين ۲، ۴، ۱۳ ;اہل كتاب پر لعنت ۵، ۹;اہل كتاب كا انحراف ۸;اہل كتاب كا طرز عمل، ۲، ۹; اہل كتاب كا فسق ۳;اہل كتاب كا گناہ ۴; اہل كتاب كا ماضى ۱، ۳، ۴;اہل كتاب كا مذاق ۱۳;اہل كتاب كا مسخ ہونا ۶، ۹، ۱۳ ;اہل كتاب كا مغضوب ہونا ۵، ۹;اہل كتاب كى تاريخ ۴;اہل كتاب كى تنقيد ۴;اہل كتاب كى سزا ۹;اہل كتاب كى طاغوت پرستى ۹، ۱۳;اہل كتاب كے اسلاف كى گمراہى ۹;اہل كتاب ميں بت پرستى كا رواج ۷; اہل كتاب ميں شرك كا رواج ۷

ايمان:آسمانى كتب پر ايمان ۱۵;ايمان كا متعلق ۱۵; ايمان كے اثرات ۱۵;خدا پر ايمان ۱۵

برے لوگ:برے لوگوں كا انجام ۱۴

جزا و سزا كا نظام : ۱۱خدا كے غضب ميں مبتلا لوگ: ۵، ۹، ۱۳، ۱۶، ۱۷، ۱۹

خدا كے غضب ميں مبتلا لوگوں كى گمراہى ۱۸

سزا:سزا كے مراتب ۲۰;سزا ميں تفاوت ۱۲

طاغوت:طاغوت كى اطاعت ۱۵

۵۴۲

طاغوت پرست:طاغوت پرست جہنم ميں ۱۷; طاغوت پرستوں كا ٹھكانہ ۱۶، ۱۷ ;طاغوت پرستوں كا مذاق اڑانا ۱۳; طاغوت پرستوں كى گمراہى ۱۸، ۱۹

طرز عمل:ناپسنديدہ طرز عمل كے موانع۱۴

عمل:ناپسنديدہ عمل كى سزا ۱۱

عيسائي:صدر اسلام كے عيسائي ۱۰;عيسائيوں كے بزرگان ۱۰

قدر و قيمت كا اندازہ لگانا:قدر و قيمت كے اندازہ لگانے كا معيار ۱، ۳

كفر كے پيشوا:كفر كے پيشواؤں كى اطاعت ۸

گذشتہ لوگ:گذشتہ لوگوں كى تاريخ ۱۴

گمراہ لوگ: ۱۸، ۱۹

گمراہي:گمراہى كى سزا ۲۰گمراہى كى طرف لے جانے والے راہنما:

گمراہى كى طرف لے جانے والے راہنماؤں كى اطاعت ۸

گناہ:گناہ پر راضى رہنا ۱۰;گناہ كى سزا ۱۲;گناہ كے مراتب ۱۲

لعنتى لوگ: ۵، ۹، ۱۳، ۱۶، ۱۷، ۱۹لعنتى لوگوں كى گمراہى ۱۸

مسخ شدہ لوگ:مسخ شدہ لوگ جہنم ميں ۱۷;مسخ شدہ لوگوں كا تمسخر اڑانا ۱۳;مسخ شدہ لوگوں كا ٹھكانا ۱۶، ۱۷;مسخ شدہ لوگوں كى گمراہى ۱۸، ۱۹

مسخ ہونا:بندر كى شكل ميں مسخ ہونا ۶، ۹، ۱۹;خنزير كى شكل ميں مسخ ہونا ۶، ۹، ۱۹

ہدايت:ہدايت كا طريقہ ۱۴

يہودي:صدر اسلام كے يہودى ۱۰;يہوديوں كے اسلاف ۱۰

۵۴۳

آیت ۶۱

( وَإِذَا جَآؤُوكُمْ قَالُوَاْ آمَنَّا وَقَد دَّخَلُواْ بِالْكُفْرِ وَهُمْ قَدْ خَرَجُواْ بِهِ وَاللّهُ أَعْلَمُ بِمَا كَانُواْ يَكْتُمُونَ )

اور يہ جب تمہارے پاس آتے ہيں تو كہتے ہيں كہ ہم ايمان لے آئے ہيں حالانكہ يہ كفر ہى كے ساتھ داخل ہوئے ہيں اور اسى كو لے كر نكلے ہيں اور خدا ان سب باتوں كو خوب جانتا ہے جن كو يہ چھپائے ہوئے ہيں _

۱_ بعض اہل كتاب پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور مومنين كى موجودگى ميں خدا تعالى، قرآن كريم اور دوسرى آسمانى كتب پر ايمان لانے كا جھوٹا دعوي كرتے تھے_و اذا جاء و كم قالوا آمنا والله اعلم بما كانوا يكتمون چونكہ آيت ۵۷و ۵۸، اہل كتاب كا تعارف نماز اور اسلام كا تمسخر اڑانے والوں كے عنوان سے كراتى ہيں لہذا اس سے معلوم ہوتا ہے كہ ان ميں سے چند ايك ہى اپنے آپ كو مؤمن گردانتے تھے، واضح ر ہے كہ آيت ۵۹ كے قرينہ كى بناپر ''آمنا'' سے مراد خداوند متعال، قرآن كريم اور دوسرى آسمانى كتب پر ايمان لانا ہے_

۲_ خداوند متعال نے اہل ايمان كے ساتھ منافقانہ طرز عمل كى وجہ سے اہل كتاب كى مذمت كى ہے_

و اذا جاء وكم قالوا آمنا و قد دخلوا بالكفر و هم قد خرجوا به

۳_ اہل كتاب اپنے كفر پر بضد اور مصر تھے_و قد دخلوا بالكفر و هم قد خرجوا به جملہ''قد دخلوا بالكفر و هم قد خرجوا به' ' كا معنى يہ ہے كہ ان كے كفر ميں كوئي كمى نہيں آئي اور وہ اسى كفر كے ساتھ خارج ہوئے، جس كے ساتھ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى خدمت ميں آئے تھے_

۴_ بعض اہل كتاب كا شيوہ يہ تھا كہ مسلمانوں كو دھوكہ دينے اور اسلام پر كارى ضرب لگانے كيلئے اسلام لانے كا اظہار كيا كرتے تھے_واذا جاء وكم قالوا آمنا والله اعلم بما كانوا يكتمون

۵۴۴

اہل كتاب كى مسلمانوں كے ساتھ دشمنى كو ملحوظ ركھنے سے معلوم ہوتا ہے كہ جملہ'' اللہ اعلم بما كانوا يكتمون'' كا معنى يہى ہے كہ وہ اسلام لانے كا اظہار كركے اپنے پليد اہداف و مقاصد كى تكميل چاہتے تھے اور وہ اسلام كو نيست و نابود كرنا تھا_

۵_ خداوند متعال نے منافق اہل كتاب كے پليد اسرار كو فاش كيا ہے_و قد دخلوا بالكفر و هم قد خرجوا به

۶_ جب اہل كتاب اسلام لانے كا اظہار كريں تو مومنين كيلئے ہوشيار رہنا لازمى ہے_و اذا جاء وكم قالوا آمنا و الله اعلم بما كانوا يكتمون

۷_ اہل كتاب اسلام لانے كا اظہار كركے جن پليد خفيہ مقاصد كى تكميل كرنا چاہتے تھے، خداوند متعال خود اہل كتاب سے زيادہ ان خفيہ مقاصد سے آگاہ تھا_والله اعلم بما كانوا يكتمون اعلم كا مطلب زيادہ جاننے والا ہے اور چونكہ اہل كتاب كے علاوہ كوئي بھى ان كى پليد نيتوں سے آگاہ نہ تھا، لہذا كلمہ'' اعلم'' كا مفضل عليہ( جن پر فضيلت دى گئي ہے)، خود اہل كتاب ہيں : يعنى''الله اعلم من انفسهم بما كانوا يكتمون''

۸_ خداوند متعال كا ہرايك كے باطنى اسرار پر علم خود اس كے علم سے زيادہ كامل ہے_والله اعلم بما كانوا يكتمون

۹_ خداوند متعال نے مسلمانوں كے ساتھ منافقانہ طرز عمل اختيار كرنے كى وجہ سے اہل كتاب كو خبردار كيا ہے_

والله اعلم بما كانوا يكتمون يہ بيان كرنے كا مقصد كہ بعض اہل كتاب كے پليد اسرار سے خداوند متعال مكمل آگاہى ركھتا ہے، ہوسكتا ہے انہيں دنيا ميں رسوائي اور آخرت ميں عذاب خداوند كى دھمكى دينا ہو_

اسلام:اسلام لانے كا اظہار كرنا ۴، ۶، ۷;صدر اسلام كى تاريخ ۱، ۴

اللہ تعالى:اللہ تعالى كا خبردار كرنا ۹;اللہ تعالى كا علم غيب ۷، ۸;اللہ تعالى كى جانب سے اسرار كا فاش كرنا ۵;اللہ تعالى كى دھمكى ۹;اللہ تعالى كى مذمتيں ۲

انسان:انسانوں كا راز ۸

اہل كتاب:

۵۴۵

اہل كتاب اورآنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم ۱;اہل كتاب اور اسلام ۴;اہل كتاب اور مسلمين ۴، ۹;اہل كتاب اور مومنين ۱، ۲;اہل كتاب كا تظاہر ۶، ۷;اہل كتاب كا راز ۷; اہل كتاب كا طرز عمل ۲;اہل كتاب كا كفر ۳;اہل كتاب كا مكر ۴;اہل كتاب كا نفاق ۲، ۹;اہل كتاب كو خبردار كرنا ۹; اہل كتاب كو دھمكى ۹; اہل كتاب كى سرزنش ۲;اہل كتاب كے ادعا ۱;اہل كتاب كے اسرار فاش كرنا ۵;صدر اسلام كے اہل كتاب ۱

ايمان:آسمانى كتب پر ايمان ۱;ايمان كا متعلق ۱;خدا پر ايمان ۱;قرآن كريم پر ايمان ۱

راز:راز فاش كرنا ۵

زيرك ہونا:زيرك ہونے كى اہميت ۶

كفر:كفر پر بضد رہنا ۳

منافقين:منافقين اور اہل كتاب ۵

مؤمنين:مومنين اور اہل كتاب ۶; مومنين كى ذمہ دارى ۶; مومنين كى زيركى ۶

آیت ۶۲

( وَتَرَى كَثِيراً مِّنْهُمْ يُسَارِعُونَ فِي الإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَأَكْلِهِمُ السُّحْتَ لَبِئْسَ مَا كَانُواْ يَعْمَلُونَ )

ان ميں سے بہت سوں كو آپ ديكھيں گے كہ وہ گناہ اور ظلم اور حرام خورى ميں دوڑتے پھرتے ہيں اور يہ بدترين كام انجام دے ر ہے ہيں _

۱_ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے ہم عصر اہل كتاب آشكارا طور پر اور بغير ڈھكے چھپے گناہ كے، تجاوز اور حرام خورى كے مرتكب ہوتے تھے_و تري كثيرا منهم يسارعون فى الاثم و العدوان و اكلهم السحت

''تري'' (تم ديكھ ر ہے ہواور مشاہدہ كر ر ہے ہو) اس پر دلالت كرتا ہے كہ اہل كتاب آشكار اور علي الاعلان ان ناروا اعمال كے مرتكب ہوتے تھے_

۲_ گناہ ، تجاوز اور حرام خورى ميں بہت سے اہل

۵۴۶

كتاب كى جلد بازى كا پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم مشاہدہ كر ر ہے تھے_عليه‌السلام مشاہدہ كرر ہے تھے_

و ترى كثيرا منهم يسارعون فى الاثم والعدوان و اكلهم السحت ''السحت'' كا لغوى معنى حرام ہے_

۳_ عہد بعثت ميں بہت سے اہل كتاب كا شيوہ يہ تھا كہ گناہ، تجاوز اور حرام خورى كے ارتكاب ميں ايك دوسرے سے آگے نكلنے كى كوشش كرتے تھے_و تري كثيرا منهم يسارعون فى الاثم والعدوان و اكلهم السحت''يسارعون'' ، ''مسارعة'' (۱) كے مصدر سے ہو سكتا ہے كہ ايك دوسرے سے آگے نكلنے كے معنى ميں ہو(۲) فعل مضارع ''يسارعون'' دلالت كرتا ہے كہ ان اعمال كا ارتكاب ان كا شيوہ بن چكا تھا اور وہ انہيں مسلسل انجام ديتے تھے_ چنانچہ جملہ'' كانوا يعملون'' بھى اسى معنى پر دلالت كرتا ہے_

۴_ عہد بعثت كے اہل كتاب كے درميان رشوت خورى بہت زيادہ رائج تھي_و ترى كثيرا منهم يسارعون فى و اكلهم السحت راغب نے مفردات ميں لكھا ہے كہ رشوت كو سحت كہا جاتا ہے_

۵_ دوسروں كے حقوق پر ڈاكہ ڈالنا، حرام خورى اور رشوت لينا كبيرہ گناہوں كے زمرے ميں آتے ہيں _

يسارعون فى الاثم و العدوان و اكلهم السحت كلمہ اثم تمام گناہوں كو شامل ہوتا ہے_ پس اس كے بعد تجاوز اور حرام خورى كا ذكر( ذكر خاص بعد از عام) ان دو گناہوں كے عظيم اور كبيرہ ہونے كى طرف اشارہ ہوسكتا ہے_

۶_ اہل كتاب ميں دوسرے گناہوں كى نسبت تجاوز، حرام خورى اور رشوت لينا وسيع پيمانے پر رائج تھے_

و تري كثيرا منهم يسارعون فى الاثم و العدوان و اكلهم السحت اس احتمال كى بناپر كہ جب ''اثم'' كے بعد تجاوز اور حرام خورى كا ذكر كرنے كا مقصد يہ سمجھانا ہو كہ يہ دو گناہ اہل كتاب ميں زيادہ رائج تھے_

۷_ گناہ، تجاوز اور حرام خورى كا اہل كتاب كے درميان رائج ہونا ان كے فسق و فجور كا ايك نمونہ ہے_

و ان اكثركم فاسقون و تري كثيرا منهم يسارعون فى الاثم و العدوان سورہ كے اس حصہ كى آيات كے آپس ميں ارتباط كو مد نظر ركھتے ہوئے كہا جا سكتا ہے كہ مورد بحث آيت شريفہ نے اہل كتاب كے فسق كے مصاديق اور نمونے ذكر كركے ''ان اكثركم فاسقون ''كو ثابت كرنے كيلئے استدلال كيا ہے_

۸_ بعض اہل كتاب نيك و صالح، گناہ سے گريز اور

۵۴۷

تجاوز و حرام خورى سے اجتناب كرنے والے لوگ تھے_و تري كثيرا منهم يسارعون فى الاثم و العدوان واكلهم السحت

۹_ گناہ، تجاوز اور حرام خورى انتہائي گھٹيا اور ناروا فعل ہيں _يسارعون فى الاثم و العدوان و اكلهم السحت لبئس ما كانوا يعملون

۱۰_ خداوند متعال نے گناہ، ظلم و ستم اور حرام خورى ميں آلودہ ہونے كى وجہ سے اہل كتاب كى شديد مذمت كى ہے_

يسارعون فى الاثم و العدوان و اكلهم السحت لبئس ما كانوا يعملون

۱۱_ گناہ، تجاوز، رشوت اور حرام خورى سے گريز كرنا لازمى ہے_يسارعون فى الاثم والعدوان و اكلهم السحت لبئس ما كانوا يعملون

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور اہل كتاب ۲

اللہ تعالى:اللہ تعالى كى مذمتيں ۱۰

اہل كتاب:اہل كتاب كا ظلم ۱۰;اہل كتاب كا فسق ۷;اہل كتاب كا گناہ ۱۰;اہل كتاب كى حرام خورى ۱۰; اہل كتاب كى سرزنش ۱۰;اہل كتاب كے ہاں تجاوز ۱، ۲، ۳، ۶، ۷;اہل كتاب كے ہاں حرام خورى ۱، ۲، ۳، ۶، ۷; اہل كتاب ميں رشوت خورى ۴، ۶;اہل كتاب ميں گناہ ۱، ۲، ۳، ۷;صدر اسلام كے اہل كتاب ۱، ۳، ۴نيك و صالح اہل كتاب ۸

تجاوز:تجاوز سے اجتناب ۸;تجاوز كا گناہ ۵;تجاوز كى برائي ۹

حرام خوري:حرام خورى سے اجتناب ۸،۱۱;حرام خورى كا گناہ ۶ ; حرام خورى كى برائي ۹

رشوت:رشوت سے اجتناب ۱۱;رشوت كا گناہ ۵

عمل:ناپسنديدہ عمل ۹

گناہ:گناہ سے اجتناب ۸، ۱۱;گناہ كبيرہ ۵;گناہ كى برائي ۹;گناہ ميں سبقت كرنا ۳

۵۴۸

آیت ۶۳

( لَوْلاَ يَنْهَاهُمُ الرَّبَّانِيُّونَ وَالأَحْبَارُ عَن قَوْلِهِمُ الإِثْمَ وَأَكْلِهِمُ السُّحْتَ لَبِئْسَ مَا كَانُواْ يَصْنَعُونَ ) .

آخر انہيں اللہ والے اور علما ئان كے جھوٹ بولنے اور حرام كھانے سے كيوں نہيں منع كرتے_ يہ يقينا بہت برا كر ر ہے ہيں _

۱_ بہت سے يہود و نصارى حرام خور اور گناہ و ناروا باتوں سے آلودہ زبان كے مالك تھے_ولو لا ينههم عن قولهم الاثم و اكلهم السحت

۲_ علمائے اہل كتاب پر خدا تعالى كى طرف سے يہ شرعى ذمہ دارى عائد كى گئي تھى كہ وہ يہوديوں اور عيسائيوں كو گناہ (ناروا گفتگو،حرام خورى و ) سے روكيں _لو لا ينههم الربانيون و الاحبار عن قولهم الاثم و اكلهم السحت

۳_ علمائے اہل كتاب اپنے لوگوں كى حرام خورى اور ان كى ناروا گفتگو پر چپ رہتے تھے_لو لا ينههم الربانيون والاحبار عن قولهم الاثم و اكلهم السحت

۴_ ربانيون اور احبار (علمائے يہود و نصاري) كے اپنے لوگوں كى حرام خورى اور ناروا گفتگو كے مقابلے ميں چپ اور لا تعلق رہنے پر خداوند متعال نے ان كى مذمت كى ہے_لو لا ينههم الربانيون و الاحبار عن قولهم الاثم واكلهم السحت ''ربانيون'' علمائے نصاري جبكہ'' احبار'' علمائے يہود كو كہا جاتا ہے_

۵_ نہى عن المنكر اور معاشرے كے انحرافات كا مقابلہ لازمى ہے_لو لا ينههم الربانيون و الاحبار عن قولهم الاثم و اكلهم السحت

۶_ نہى عن المنكر اور معاشرے كوانحرافات سے روكنے كيلئے علمائے دين پر خاص ذمہ دارى عائد ہوتى ہے_

لو لا ينههم الربانيون و الاحبار عن قولهم الاثم و اكلهم السحت اس بناپر كہ نہى عن المنكر اور دوسروں كو گناہ سے روكنا سب لوگوں كى ذمہ دارى ہے ليكن چونكہ خدا وند متعال نے نہى عن المنكر كى ذمہ دارى انجام نہ دينے پر علماء كى مذمت كى ہے اور ان پر اعتراض كيا ہے لہذا اس سے معلوم ہوتا ہے كہ اس فريضہ

۵۴۹

كى انجام دہى ميں ان پر خاص ذمہ دارى عائد ہوتى ہے_

۷_ نہى عن المنكر كرنے والوں كى شرائط ميں سے ايك دينى احكام اور الہى معارف كى گہرى شناخت و معرفت ہے_

لو لا ينههم الربانيون والاحبار اس احتمال كى بناپر كہ علمائے دين كے ذكر كرنے كا مقصد يہ بتانا ہو كہ نہى عن المنكر صرف احكام الہى سے آشنا و آگاہ افراد كا فريضہ ہے_

۸_ گناہوں كے مقابلہ ميں علماء اور دانشوروں كا لا تعلق اور بے پروا رہنا ;ان كے رائج ہونے اور مزيد پھيلنے كى راہ ہموار كرتا ہے_لو لا ينههم الربانيون والاحبار عن قولهم الاثم و اكلهم السحت

۹_ معاشرے ميں گناہ كے پھيل جانے كى صورت ميں بھى نہى عن المنكر كا فريضہ ضرورى اور اپنى جگہ ثابت رہتا ہے_

و ترى كثيرا منهم يسارعون فى الاثم لو لا ينههم الربانيون والاحبار علمائے يہود و نصاري كى طرف سے نہى عن المنكر كا فريضہ ترك كرنے پر خداوند عالم نے ان كى سرزنش كى اس كے با وجود كہ اہل كتاب كے بہت سے افراد گناہوں سے آلودہ ہو چكے تھے ، يہ اس بات كى دليل ہے كہ اس طرح كى صورتحال ميں بھى يہ فريضہ ساقط نہيں ہوتا_

۱۰_ علمائے يہود و نصارى كا اپنے معاشرے كى برائيوں كے مقابلے ميں چپ رہنا انتہائي برا اور ناپسنديدہ فعل تھا_

لبئس ما كانوا يصنعون بظاہر كانوا اور'' يصنعون'' ميں موجود ضمير سے عام اہل كتاب نہيں بلكہ'' ربانيون'' اور'' احبار'' مراد ہيں _ قابل ذكر بات يہ ہے كہ مذكورہ بالا مطلب ميں ''ما'' موصولہ سے گناہوں كے مقابلے ميں علمائے اہل كتاب كا سكوت مراد ليا گيا ہے_

۱۱_ علمائے دين كى جانب سے نہى عن المنكر كى ذمہ دارى انجام نہ دينا، معاشرہ كا برى اور ناپسنديدہ صورت ميں ڈھلنے كا باعث بنتا ہے_لبئس ما كانوا يصنعون مذكورہ بالا مطلب اس مبنا پر اخذ كيا گيا ہے كہ جب ''ما'' موصولہ سے مراد اہل كتاب كا معاشرہ ہو يعنى علمائے يہود و نصاري نہى عن المنكر كى ذمہ دارى انجام نہ دے كر ايك برا معاشرہ تشكيل ديتے ہيں _

۱۲_ دينى علماء اور دانشور معاشرے كى دينى و اخلاقى بنياديں استوار كرنے ميں اساسى اور مؤثر كردار ادا كر سكتے ہيں _

لبئس ما يصنعون

۱۳_ علمائے اہل كتاب ظالم و ستمگر لوگوں كى طرف سے ان كيلئے حاصل ہونے والے ذاتى مفادات كے تحفظ يا پھر ان كى دھمكيوں سے خوف كى بناپر ان كے سامنے نہى عن المنكر كى ذمہ دارى انجام نہيں

۵۵۰

ديتے تھے_لو لا ينههم الربانيون والاحبار حضرت امام حسينعليه‌السلام سے مذكورہ آيت شريفہ كى توضيح ميں روايت منقول ہے كہ'' و انما عاب اللہ ذلك عليھم لانھم كانوا يرون من الظلمة الذين بين اظھرھم المنكر والفساد فلا ينھونھم عن ذلك رغبة فيما كانوا ينالون منھم و رھبة مما يحذرون ...''(۱) يعنى خداوند عالم نے ان علمائے اہل كتاب كو تنقيد كا نشانہ بناتے ہوئے شرم دلائي ہے كيونكہ ظالم و ستمگر ان كى آنكھوں كے سامنے اور على الاعلان برائي اور فحشاء و فساد كے مرتكب ہوتے تھے ليكن وہ ان كى طرف سے ملنے والے تحائف و غيرہ كى لالچ ميں اور ان كى دھمكيوں كے خوف سے انہيں اس كام سے نہيں روكتے تھے_

اخلاق:اخلاق كے پھيلنے كا پيش خيمہ ۱۲

اللہ تعالى:اللہ تعالى كى سرزنشيں ۴

انحراف:معاشرتى انحرف ۶;معاشرتى انحراف كے خلاف مقابلہ ۵

اہل كتاب:علمائے اہل كتاب ۱۳;علمائے اہل كتاب كا سكوت ۳;علمائے اہل كتاب كى ذمہ دارى ۲

تحريك :تحريك كے عوامل ۱۳

خوف:ظالموں كا خوف ۱۳

دنيا پرستي:دنيا پرستى كے اثرات ۱۳

دين:دينى تعليمات كا علم ۷

روايت: ۱۳

علماء:علماء كا سكوت ۸;علماء كا نقش و كردار۸;علماء كى ذمہ دارى ۹، ۱۱;علمائے دين كا نقش و كردار۱۲

عمل:ناپسنديدہ عمل ۱۰

عيسائي:عيسائيوں كى اكثريت ۱;عيسائيوں ميں حرام خورى ۱، ۲، ۴;عيسائيوں ميں ناروا گفتگو ۱، ۲، ۴

گناہ:گناہ كا پھيلنا ۹; گناہ كے پھيلاؤكا پيش خيمہ ۸;گناہ سے آلودہ ہونا ۱، ۲

مسيحيت:علمائے مسيحيت كا سكوت ۴، ۱۰;علمائے مسيحيت كى ذمہ دارى ۱۰;علمائے مسيحيت كى سرزنش ۴

____________________

۱) تحف العقول، ص ۲۳۷، بحارالانوار ج۱۰۰، ص ۷۹، ح۳۷_

۵۵۱

معاشرہ:دينى معاشرہ كى تشكيل كے عوامل ۱۲;معاشرہ كے زوال كا پيش خيمہ

منكرات :منكرات كى اصلاح ۱۰

نہى عن المنكر:نہى عن المنكر ترك كرنا ۱۱; نہى عن المنكر ترك

كرنے كا پيش خيمہ ۱۳;نہى عن المنكر كا وجوب ۵;نہى عن المنكر كى اہميت ۶، ۹;نہى عن المنكر كى شرائط ۷

يہود:علمائے يہود كا سكوت ۴، ۱۰;علمائے يہود كى ذمہ دارى ۱۰;علمائے يہود كى سرزنش ۴; يہوديوں كى اكثريت ۱;يہوديوں ميں حرام خورى ۱، ۲، ۳، ۴; يہوديوں ميں ناروا گفتگو ۱، ۲، ۳، ۴

آیت ۶۴

( وَقَالَتِ الْيَهُودُ يَدُ اللّهِ مَغْلُولَةٌ غُلَّتْ أَيْدِيهِمْ وَلُعِنُواْ بِمَا قَالُواْ بَلْ يَدَاهُ مَبْسُوطَتَانِ يُنفِقُ كَيْفَ يَشَاءُ وَلَيَزِيدَنَّ كَثِيراً مِّنْهُم مَّا أُنزِلَ إِلَيْكَ مِن رَّبِّكَ طُغْيَاناً وَكُفْراً وَأَلْقَيْنَا بَيْنَهُمُ الْعَدَاوَةَ وَالْبَغْضَاء إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ كُلَّمَا أَوْقَدُواْ نَاراً لِّلْحَرْبِ أَطْفَأَهَا اللّهُ وَيَسْعَوْنَ فِي الأَرْضِ فَسَاداً وَاللّهُ لاَ يُحِبُّ الْمُفْسِدِينَ )

اور يہودى كہتے ہيں كہ خدا كے ہاتھ بندھے ہوئے ہيں جب كہ اصل ميں انہيں كے ہاتھ بندھے ہوئے ہيں اور يہ اپنے قول كى بناپر ملعون ہيں اور خدا كے دونوں ہاتھ كھلے ہوئے ہيں اور وہ جس طرح چاہتا ہے خرچ كرتا ہے اور جو كچھ آپ پر پروردگار كى طرف سے نازل ہوا ہے اس كا انكار ان ميں سے بہت سوں كے كفر اور ان كى سركشى كو اور بڑھادے گا اور ہم نے ان كے درميان قيامت تك كے لئے عداوت اور بغض پيدا كرديا ہے كہ جب بھى جنگ كى آگ بھڑ كا نا چاہيں گے خدا بجھادے گا اور يہ زمين ميں فساد كى كوشش كرر ہے ہيں اور خدا مفسدوں كو دوست نہيں ركھتا_

۱_ يہودى كائنات كى تدبير ميں خداوند متعال كى قدرت اور ارادے كے نفوذ كے منكر تھے_

۵۵۲

و قالت اليهود يد الله مغلولة جملہ ''يد اللہ مغلولة'' كا اطلاق اس پر دلالت كرتا ہے كہ يہوديوں كا عقيدہ تھا كہ خداوند عالم اس كائنات ميں كسى قسم كى دخالت اور تصرف پر قادر نہيں ہے، لہذا'' يداه مبسوطتان'' كے بعد جملہ''ينفق كيف يشاء '' صرف كائنات ميں خدا كى قدرت اور نفوذ كے ايك نمونے اور مصداق كى طرف اشارہ كررہا ہے_

۲_ يہوديوں كے باطل عقائد ميں سے ايك يہ تھا كہ خداوند متعال موجودات پر انفاق اور انہيں رزق پہنچانے سے عاجز ہے_و قالت اليهود يد الله مغلولة جملہ'' ينفق كيف يشائ''اس مطلب كيلئے قرينہ ہوسكتا ہے كہ يہوديوں كے خيال ميں خدا كے ہاتھ بندھے اور اس كى قدرت كے نافذ نہ ہونے سے مراد يہ ہو كہ وہ صرف انسانوں كو رزق و روزى پہنچانے سے عاجز ہے_

۳_ بہت سے يہوديوں كى ناروا اور گناہ آلود باتوں ميں سے ايك يہ تھى كہ خداوند عالم كے ہاتھ بندھے ہوئے ہيں _

عن قولهم الاثم و قالت اليهود يد الله مغلولة ممكن ہے ' ' و قالت اليھود ''گذشتہ آيہ شريفہ ميں مذكور'' قولھم الاثم'' كا مصداق بيان كررہاہو اور آيت ۶۲ كے قرينے كى بناپر تمام يہودى يہ بات نہيں كرتے تھے يعنى ان ميں سے كچھ( مثلاً ربانيوں اور احبار) اس طرح كى بات نہيں كرتے تھے، لہذا مذكورہ بالا مطلب ميں اسے تمام يہوديوں كى طرف منسوب نہيں كيا گيا_

۴_ يہوديوں كا دائمى عجز و ناتوانى ،خداوند متعال كى ان پر لعنت اور نفرين كاايك مصداق ہے_غلت ايديهم

۵_ يہوديوں كا بخل، دوسروں پر انفاق اور ان كى مدد نہ كرنے جيسى برائيوں ميں مبتلا ہونا، ان پر خداوندعالم كى لعنت و نفرين اور پھٹكار كا ايك مصداق ہے_غلت ايديهم جملہ'' ينفق كيف يشاء ''دلالت كرتا ہے كہ يہوديوں پر خداوند عالم كى نفرين و پھٹكار ''غلت ايديھم ''كے مورد نظر مصاديق ميں سے ايك يہ ہے كہ ان كے ہاتھ انفاق سے بندھے ہوئے ہيں اور وہ بخيل و كنجوس ہوگئے ہيں _

۶_ يہودى عاجز و ناتواں اور بخيل و كنجوس لوگ تھے_غلت ايديهم جملہ'' غلت ايديھم'' خواہ خبر ہو خواہ نفرين ، ہر صورت ميں يہوديوں كے عجز و ناتوانى اور بخل و كنجوسى پر دلالت كرتا ہے_

۷_ يہودى رحمت خداوندى سے دور اور اس كى لعنت ميں گرفتار لوگ ہيں _

۵۵۳

و لعنوا ''لعنت ''كا معنى رحمت سے دورى ہے_

۸_ يہوديوں كى خداوند متعال كے بارے ميں ناروا بات (كہ اس كى قدرت نافذ نہيں ہے) انہيں رحمت خدا وندى سے دور كرنے كا باعث بني_و لعنوا بما قالوا

۹_ خداوند متعال كو كائنات كى تدبير سے عاجز و ناتواں خيال كرنا، اس كى لعنت ميں گرفتار اور اس كى رحمت سے دور ہونے كا موجب بنتا ہے_و قالت اليهود يد الله مغلولة و لعنوا بما قالوا

۱۰_ خداوند عالم كى قدرت كائنات كے تمام امور كو شامل اور ان پر نافذ ہے_بل يداه مبسوطتان

خداوند عالم كے ہاتھ كھلے ہونا اس كى قدرت كے نفوذ كيلئے كنايہ ہے اور كلمہ ''يد ''كو تثنيہ لانے كا مقصد يہ بيان كرنا ہے كہ خداوندعالم بے انتہا قدرت كا مالك ہے_

۱۱_ خداوند عالم كى بخششوں اور نعمتوں كى تعداد اور موجودات كے ان سے بہرہ مند ہونے كى مقدار اس كى مشيت پر موقوف ہے_ينفق كيف يشاء

۱۲_ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر نازل ہونے والے معارف بہت سے يہوديوں كى سركشى اور كفر ميں اضافے كا موجب بنے_

و ليزيدن كثيرا منهم ما انزل اليك من ربك طغياناً و كفرا

۱۳_ عہد پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كے يہوديوں كا ماضى بھى سركشى اور كفر پر مشتمل تھا_و ليزيدن كثيرا منهم ما انزل اليك من ربك طغياناً و كفرا

۱۴_ قرآن كريم كى يہوديوں پر منفى تاثير( ان كے كفر اور سركشى ميں اضافہ)كا سرچشمہ ان كا لعنت خداوندى ميں گرفتار ہونا ہے_و لعنوا بما قالوا ما انزل اليك من ربك طغياناً و كفراً يہوديوں كے باطل وہم و گمان اور اس كے نتيجے ميں ان كے لعنت خداوندى ميں گرفتار ہونے كى وضاحت كرنے كے بعد جملہ'' و ليزيدن ...'' كا واقع ہونا اس پر دلالت كرتا ہے كہ ان كے كفر اور سركشى ميں اضافے كا اصلى سبب ان كا لعنت خداوندى ميں گرفتار ہونا اور خداوند عالم كے بارے ميں ناروا اعتقاد ركھنا ہے_

۱۵_ لعنت خداوندي; تعليمات قرآن سے محروم ہونے اور كفر و سركشى ميں اضافے كا پيش خيمہ ہے_

و لعنوا بما قالوا ما انزل اليك من ربك طغياناً و كفرا

۵۵۴

۱۶_ قرآن كريم اور اس كى تعليمات قبول كرنا خداوند عالم كى جانب سے نازل ہونے والى خاص رحمت پر موقوف ہے_

و لعنوا بما قالوا ما انزل اليك من ربك طغياناً و كفرا

۱۷_ پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر قرآن كريم كا نزول ربوبيت خداوندى كا ايك جلوہ ہے_ما انزل اليك من ربك

۱۸_ كفر اور سركشى كے متعدد مراتب ہيں _و ليزيدن كثيرا منهم طغياناً و كفرا

۱۹_ يہودى قيامت تك ايك دوسرے كے ساتھ بغض و عداوت اور كينہ و دشمنى ميں گرفتار رہيں گے_

و القينا بينهم العداوة و البغضاء الى يوم القيامة

۲۰_ يہوديوں كے درميان بغض و عداوت اور كينہ و دشمنى خدا تعالى ايجاد كرتا ہے_و القينا بينهم العداوة والبغضاء الى يوم القيامة

۲۱_ يہوديوں كا آپس ميں بغض و عداوت ان كے ليے دنيوى سزا و عقوبت ہے_و القينا بينهم العداوة والبغضاء الى يوم القيامة

۲۲_ يہوديوں كاكفراور طغيان آپس كے بغض وعداوت كا پيش خيمہ ہے_و ليزيدن كثيرا منهم طغياناً و كفرا و القينا بينهم العداوة والبغضاء

۲۳_ يہوديوں كا آپس ميں بغض و عداوت اور كينہ و دشمني; در حقيقت ان كے خدا كى لعنت ميں گرفتار ہونے اور اس كى رحمت سے دور ہونے كا ايك لازمى نتيجہ ہے_و لعنوا بما قالوا و القينا بينهم العداوة والبغضاء الى يوم القيامة

ممكن ہے جملہ'' والقينا''، ''لعنوا بما قالوا'' كا ايك اور نتيجہ بيان كررہا ہو يعنى لعنت خداوندى ميں گرفتاري; يہوديوں كے كفر اور سركشى ميں اضافے كے علاوہ ان كے آپس ميں بغض و عداوت ميں بھى مبتلا ہونے كا موجب بنى ہے_

۲۴_ لعنت خداوندى ميں گرفتار معاشرے ہميشہ آپس ميں بغض و عداوت اور كينہ و دشمنى ميں مبتلا ہونے كے خطرے سے دوچار رہتے ہيں _و لعنوا بما قالوا و القينا بينهم العداوة و البغضاء الى يوم القيامة

۲۵_ ايك معاشرے كے افراد كے درميان محبت و الفت اور مہربانى ان كيلئے عظيم قدر اور كمال شمار ہوتا ہے_

و القينا بينهم العداو ة والبغضاء الى يوم القيامة

۵۵۵

۲۶_ يہودى قيامت تك اپنے گمراہ عقائد پر بضد اور مصر رہيں گے_قالت اليهود يد الله مغلولة القينا بينهم العداوة والبغضاء الى يوم القيامة چونكہ يہوديوں كى آپس ميں دشمني، ان كے عملى اور اعتقادى انحرافات كى سزا ہے اور يہ سزا قيامت تك جارى ر ہے گى ( الى يوم القيامہ) لہذا اس سے معلوم ہوتا ہے كہ وہ حسب سابق اپنے منحرف عقائد اور ناپسنديدہ اعمال پر بضد رہيں گے_

۲۷_ يہودى قوم اور ان كا دين قيامت تك باقى رہيں گے_و القينا بينهم العداو ة والبغضاء الى يوم القيامة

۲۸_ يہودى مسلمانوں كے خلاف جنگ كے شعلے بھڑكانے كيلئے ہميشہ فتنہ برپاكرنے كى كوششوں ميں رہتے ہيں _

كلما اوقدوا ناراً للحرب اطفاها الله ''ايقاد نار'' كا معنى آگ جلانا ہے اور يہ ان كے مكر و فريب اور شيطنت كيلئے كنايہ ہوسكتا ہے جس كے ذريعے يہودى اپنے لوگوں يا دوسرے قبائل كو مسلمانوں كے خلاف بھڑكاتے تھے_

۲۹_ يہوديوں كو مسلمانوں كے خلاف جنگ كے شعلے بھڑكانے ميں ہميشہ ناكامى _كلما اوقدوا ناراً للحرب اطفاها الله

۳۰_ يہوديوں كى طرف سے مسلمانوں كے خلاف بھڑكائے جانے والے جنگ كے شعلے خداوند متعال بجھانے والا ہے _كلما اوقدوا ناراً للحرب اطفاها الله

۳۱_ يہوديوں اور دشمنان دين كى طرف سے ہونے والى سازشوں كے مقابلے ميں خداوند متعال مؤمنين كى حمايت كرنے والا ہے_كلما اوقدوا ناراً للحرب اطفاها الله

۳۲_ يہوديوں كى طرف سے مسلمانوں كے خلاف بھڑكائے جانے والے جنگ كے شعلے بجھانے كيلئے خداوند عالم نے يہ تدبير اختيار كى كہ خود ان كے درميان بغض و عداوت اور كينہ و دشمنى ايجاد كردي_و القينا بينهم العداوة والبغضاء كلما اوقدوا نار للحرب اطفاها الله اس احتمال كى بناپر كہ جب جملہ'' كلما اوقدوا ''جملہ ''القينا بينھم ''كا نتيجہ بيان كررہا ہو اور ان دو جملوں كو حرف عطف كے بغير آپس ميں متصل كرنا كہ جو ان كے مضمون كى شدت اتصال پر دليل ہے، مذكورہ بالا مطلب كى تائيد كرتا ہے_

۳۳_ يہوديوں كا مسلمانوں كے خلاف جنگ كے شعلے بھڑكانے ميں ناكام رہنا، خدا وند متعال كى نفرين و پھٹكار كے نتيجے ميں پيدا ہونے والے ان كے عجز و ناتوانى كا ايك نمونہ ہے_

۵۵۶

غلت ايديھمكلما اوقدوا ناراً للحرب اطفاها الله مذ كورہ بالا مطلب اس اساس پر اخذ كيا گيا ہے كہ جب جملہ'' كلما اوقدوا ...''،'' غلت ايديھم'' كا نتيجہ بيان كررہا ہو_

۳۴_ معاشرے ميں دشمنى و عداوت فتح و كاميابى كى راہ ميں ركاوٹ بنتى ہے_القينا بينهم العداوة والبغضاء الى يوم القيامة كلما اوقدوا ناراً للحرب

۳۵_ يہودى ہميشہ زمين پر فساد و تباہى ايجاد كرنے كى كوشش كرتے ہيں _و يسعون فى الارض فساداً

فعل مضارع ''يسعون'' ہميشہ اور مسلسل كوشش كرنے پر دلالت كرتا ہے_

۳۶_ يہوديوں كے فساد پھيلانے كا سرچشمہ ان كى سركشى اور كفر ہے_طغيانا و كفرا و يسعون فى الارض فسادا

۳۷_ مفسدين محبت خداوندى كے حصول سے محروم رہتے ہيں _والله لا يحب المفسدين

۳۸_ يہوديوں كے محبت خداوندى سے محروم ہونے كا سبب ان كا فساد پھيلانا ہے_و يسعون فى الارض فسادا والله لا يحب المفسدين

۳۹_ انسانوں اور ان كے اعمال كى قدر و قيمت كا اندازہ لگانے كا معيار خدا كا محبوب ہونا ہے_والله لا يحب المفسدين

۴۰_ انسان كا محبت خدا كے حصول ميں كامياب يا اس سے محروم ہونا خود اس كے اپنے اعمال پر موقوف ہے_

والله لا يحب المفسدين جملہ''والله لا يحب المفسدين ''دلالت كرتا ہے كہ خداوندمتعال كسى وجہ اور دليل كے بغير كسى كو اپنى محبت سے محروم نہيں كرتا جس طرح وہ كسى كو بغير وجہ كے اپنى محبت سے نہيں نوازتا بلكہ اس كا اصلى سبب اور وجہ اس كے اپنے عمل كى نوعيت ہے_

۴۱_ يہوديوں كا عقيدہ ہے كہ خداوند متعال نے كائنات كى خلقت سے فراغت كے بعد اس كے امور كى تدبير سے كنارہ كشى اختيار كرلى ہے_و قالت اليهود يد الله مغلولة مذكورہ آيہ شريفہ كى وضاحت ميں حضرت امام صادقعليه‌السلام سے روايت منقول ہے''... قالوا قد فرغ من الامر فلا يزيد و لا ينقص .''(۱) يعنى وہ كہتے ہيں كہ كائنات كى خلقت كے بعد خداوند متعال نے كنارہ كشى اختيار كرلى ہے اور وہ اس ميں كمى و بيشى نہيں كرسكتا_

____________________

۱) توحيد صدوق ص ۱۶۷ ح ۱، ب ۲۵; نور الثقلين ج۱/ ص ۶۴۹ ح ۲۷۸_

۵۵۷

آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم :آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم كى تعليمات ۱۲

اقدار: ۲۵

اللہ تعالى:اللہ تعالى اور مسلمان ۳۰ ، اللہ تعالى اور مؤمنين ۳۱ ; اللہ تعالى اور يہود; اللہ تعالى كا انفاق ۱۱ ; اللہ تعالى كى تدبير ۳۲ ، ۴۱; اللہ تعالى كى خاص رحمت ۱۶ ; اللہ تعالى كى ربوبيت ۱۷ ; اللہ تعالى كى رحمت ۲۳ ; اللہ تعالى كى رحمت سے محروم ہونا ۷ ، ۸ ،۹; اللہ تعالى كى قدرت ۲ ، ۱۰ ; اللہ تعالى كى لعنت ۷ ،۱۴ ; اللہ تعالى كى لعنت كے اثرات ۱۵ ، ۲۳ ، ۲۴ ; اللہ تعالى كى لعنت كے اسباب ۹ ; اللہ تعالى كى محبت سے محروم ہونا ۳۷ ، ۳۸ ، ۴۰ ; اللہ تعالى كى محبت كا پيش خيمہ ۴۰ ; اللہ تعالى كى مشيت ۱۱ ، اللہ تعالى كى نعمتيں ۱۱ ; اللہ تعالى كى نفرين ۴ ، ۵ ، ۲۳; اللہ تعالى كے ارادہ كا انكار ۱ ; اللہ تعالى كے افعال ۲۰ ، ۳۰

اللہ تعالى كے محبوب بندے: ۳۹

انفاق:راہ خدا ميں انفاق سے اجتناب ۵

بخيل : ۵، ۶

بغض:بغض كا پيشہ خيمہ ۲۴; بغض كا سرچشمہ ۲۰;بغض كے اثرات ۳۴

دشمن:دشمنان دين اور مؤمنين ۳۱;دشمنان دين كى سازش ۳۱

دشمني:دشمنى كا پيش خيمہ ۲۴;دشمنى كا سرچشمہ ۲۰;دشمنى كے اثرات ۳۴

روايت: ۴۱

سركش لوگ: ۱۳سركشي:

سركشى كے اثرات ۳۶;سركشى كے مراتب ۱۸; سركشى ميں اضافے كا پيش خيمہ۱۵

عالم آفرينش:عالم آفرينش كى تدبير ۱، ۴۱

عقيدہ:باطل عقيدہ ۲، ۳، ۸;باطل عقيدہ كے اثرات ۹

عمل:عمل كے اثرات ۴۰

فتح و كاميابي:فتح و كاميابى كے موانع ۳۴

۵۵۸

قدر قيمت:قدر قيمت كا معيار ۳۹

قدر و قيمت كا اندازہ لگانا:قدر و قيمت كا اندازہ لگانے كا معيار ۳۹

قرآن كريم:قرآن كريم اور يہود ۱۴;قرآن كريم سے محروم ہونا ۱۵;قرآن كريم كا نزول ۱۷;قرآن كريم كى تعليمات قبول كرنا ۱۶

كفار: ۱۳

كفر:كفر كے اثرات ۳۶;كفر كے مراتب ۱۸; كفر ميں اضافے كا پيش خيمہ ۱۵

گناہ:گناہ كے موارد ۳

لعنتى لوگ: ۷، ۱۴، ۲۳

مسلمان:مسلمانوں كو نابود كرنا ۳۳

مفسدين: ۳۵،۳۶،۳۸،مفسدين كا محروم ہونا ۳۷

موجودات :موجودات كا رزق ۲، ۱۱

مؤمنين:مؤمنين كى حمايت ۳۱

مہرباني:مہربانى كى قدر و قيمت ۲۵

يد اللہ: ۳

يہود:دين يہود ۲۷;صدر اسلام كے يہود ۱۳;يہود اور خدا تعالى۱، ۲، ۸;يہود اورعالم آفرينش ۴۱;يہود اور مسلمان ۲۸، ۲۹، ۳۰، ۳۲، ۳۳;يہود اور مؤمنين ۳۱;يہود پر لعنت ۷، ۱۴;يہود پر نفرين ۴، ۵، ۳۳;يہود كا انجام ۲۶، ۲۷;يہود كا بخل ۵، ۶;يہود كا بغض ۱۹، ۲۰، ۲۱، ۲۳;يہود كا عجز و ناتوانى ۴، ۶;يہود كا عقيدہ ۱، ۲، ۲۶، ۴۱;يہود كا فساد پھيلانا ۲۸، ۲۹، ۳۰، ۳۲، ۳۵، ۳۶، ۳۸ ;يہود كا كفر ۱۳، ۱۴، ۳۶ ;يہود كى اكثريت ۳، ۱۲;يہود كى دشمنى كا پيش خيمہ ۲۲; يہود كى دنيوى سزا ۲۱;يہود كى سازش ۳۱; يہود كى سركشى ۱۳، ۱۴، ۳۶ ;يہود كى سركشى كا پيش خيمہ ۱۲ ;يہود كى سركشى كے اثرات ۲۲;يہودكى شكست ۲۹ ، ۳۳; يہود كى محروميت ۷، ۸، ۳۸;يہود كى ناروا گفتگو ۳، ۸ يہود كے بغض كا پيش خيمہ ۲۲;يہود كے دعوے ۳;يہود كے كفر كے اثرات ۲۲;يہود ميں بغض كا فلسفہ ۳۲;يہود ميں دشمنى ۱۹، ۲۰، ۲۱،۲۳;يہود ميں دشمنى كا فلسفہ ۳۲

۵۵۹

آیت ۶۵

( وَلَوْ أَنَّ أَهْلَ الْكِتَابِ آمَنُواْ وَاتَّقَوْاْ لَكَفَّرْنَا عَنْهُمْ سَيِّئَاتِهِمْ وَلأدْخَلْنَاهُمْ جَنَّاتِ النَّعِيمِ )

اور اگر اہل كتاب ايمان لے آتے او رہم سے ڈرتے رہتے تو ہم ان كے گناہوں كو معاف كرديتے او ر انہيں نعمتوں كے باغات ميں داخل كرديتے _

۱_ خداوند عالم، پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور تمام آسمانى كتب پر ايمان لانے اور گناہوں سے اجتناب كرنے كى صورت ميں خداوند متعال نے اہل كتاب كے گذشتہ تمام گناہوں كو بخش دينے كا حتمى وعدہ كيا ہے_

و لو ان اهل الكتاب آمنوا و اتقوا لكفرنا عنهم سيئاتهم آيت ۵۹( هل تنقمون منا الا ان آمنا بالله و ما انزل الينا و ما انزل من قبل ) اور آيت ۶۱( و اذا جاء وكم قالوا آمنا ) سے ظاہر ہوتا ہے كہ'' آمنوا'' ميں ايمان سے مراد خدا تعالى، قرآن كريم، تمام آسمانى كتب اور پيغمبر اكرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم پر ايمان لانا ہے_

۲_ خداوند متعال نے اہل كتاب كو تقوي كى پابندى كرنے اور خدا تعالى، قرآن كريم اور دوسرى آسمانى كتب پر ايمان لانے كى دعوت دى ہے_و لو ان اهل الكتاب آمنوا و اتقوا لكفرنا عنهم سيئاتهم

۳_ خداوند متعال، پيغمبرصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اور آسمانى كتب پر ايمان لانا اور گناہ سے دامن بچانا انسان كے گذشتہ گناہوں كى بخشش اور مغفرت كا باعث بنتا ہے_و لو ان اهل الكتاب آمنوا و اتقوا لكفرنا عنهم سيئاتهم ''سيئاتھم ''كے قرينہ كى بناپر'' اتقوا'' كا متعلق گناہ ہے يعنى گناہ سے بچوجبكہ'' لكفرنا عنهم سيئاتهم'' ميں '' سيئاتھم'' سے مراد ايمان سے پہلے انجام ديے جانے والے گناہ ہيں _

۴_ خداوند متعال گناہوں كو بخشنے والا ہے_لكفرنا عنهم سيئاتهم

۵_ اہل كتاب; ايمان و تقوي كى پابندى كيلئے ضرورى محرك سے محروم ہيں _و لو ان اهل الكتاب آمنوا و اتقوا

كلمہ'' لو'' كے ساتھ شرط بيان كرنا اس پر دلالت

۵۶۰