تفسير راہنما جلد ۴

 تفسير راہنما0%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 897

 تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 897
مشاہدے: 144275
ڈاؤنلوڈ: 3222


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 897 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 144275 / ڈاؤنلوڈ: 3222
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 4

مؤلف:
اردو

والے كے بارے ميں الوہيت اور خدا ہونے كا گمان پيدا ہوتا ہے، لہذا كلمہ ''اذنى ''كو بار بار ذكر كرنا اس طرح كے گمان اور شبہ كو برطرف كرديتا ہے_

۳۱_ مجسموں ميں روح پھونكنا، اندھے پن اور جزام و كوڑھ كا علاج اور مردوں كو زندہ كرنے اور اس جيسے ديگر معجزات كى انجام دہى پر حضرت عيسيعليه‌السلام كا قادر ہونا ان خاص نعمتوں ميں سے ايك ہے جو انہيں خداوند متعال نے عطا فرمائيں _

اذكر نعمتى و تبرى الاكمه والابرص باذنى و اذ تخرج الموتى باذني

۳۲_ حضرت عيسيعليه‌السلام كے معجزات اور ان كى رسالت پر قائم روشن اور واضح دلائل كا مشاہدہ كرنے كے بعد بنى اسرائيل حضرت عيسيعليه‌السلام كو نقصان پہنچانے كى فكر ميں تھے_و اذ كففت بنى اسرائيل عنك اذ جئتهم بالبينات

ذيل آيت (ان ھذا الا سحر مبين) كے قرينہ كى بناپر''بينات'' سے مراد حضرت عيسيعليه‌السلام كے معجزات ہيں _

۳۳_ حضرت عيسيعليه‌السلام كى نبوت اور رسالت نے بنى اسرائيل كو ان كے ساتھ دشمنى پر اكسايا_

و اذ كففت بنى اسرائيل عنك اذ جئتهم بالبينات ''اذ جئتهم بالبينات'' سے معلوم ہوتا ہے كہ بنى اسرائيل كى حضرت عيسيعليه‌السلام سے دشمنى كى وجہ ان كى بعثت و نبوت اور انہيں ايمان كى دعوت ديناتھا_

۳۴_ خداوند متعال نے حضرت عيسيعليه‌السلام كو بنى اسرائيل كے خطرے اور نقصان سے محفوظ ركھا_و اذ كففت بنى اسرائيل عنك

۳۵_ بنى اسرائيل رسالت حضرت عيسيعليه‌السلام كے دائرہ كار ميں آتے ہيں اور ان كا خطاب بنى اسرائيل كو بھى شامل ہے_و اذ كففت بنى اسرائيل عنك اذ جئتهم بالبينات

۳۶_ بنى اسرائيل كا حضرت عيسيعليه‌السلام كو نقصان پہنچانے ميں ناكام رہنا ان خاص نعمتوں ميں سے ايك ہے جو خدا كى جانب سے حضرت عيسيعليه‌السلام كو عطا ہوئيں _اذكر نعمتى عليك اذ كففت بنى اسرائيل عنك

۳۷_ حضرت عيسيعليه‌السلام كے ہم عصر بعض بنى اسرائيل ان كى رسالت كے منكر اور كفار كے زمرے ميں آتے ہيں _

فقال الذين كفروا منهم ان هذا الا سحر مبين

۳۸_ حضرت عيسيعليه‌السلام كى رسالت كا انكار كفر ہے_فقال الذين كفروا منهم ان هذا الا سحر مبين

۷۴۱

۳۹_ بنى اسرائيل كے كفار حضرت عيسيعليه‌السلام كے معجزات كو سحر اور كھلا جادو قرار ديتے تھے_

فقال الذين كفروا منهم ان هذا الا سحر مبين

۴۰_ كفار بنى اسرائيل نے حضرت عيسيعليه‌السلام كے معجزات كا مشاہدہ كرنے كے بعد انہيں انتہائي ماہر جادو گر قرار ديا_

فقال الذين كفروا منهم ان هذا الا سحر مبين مذكورہ بالا مطلب ميں ''ھذا ''كا مشار اليہ حضرت عيسىعليه‌السلام كو قرار ديا گيا ہے، اس مبنى كے مطابق حضرت عيسيعليه‌السلام پر سحرو جادو كا اطلاق از باب مبالغہ ہے اور اس پر دلالت كرتا ہے كہ كفار انہيں اتنا ماہر جادوگر خيال كرتے تھے گويا وہ خود جادو ہيں _

۴۱_ حضرت عيسيعليه‌السلام كا بيماروں كو شفاياب اور مردوں كو زندہ كرنے كا معجزہ اس زمانے اور اس كے لوگوں كى ضرورت كے عين مطابق تھا كيونكہ اس وقت كوڑھ كى بيمارى بہت پھيل چكى تھى اور لوگوں كو طب اور معالجے كى سخت ضرورت تھي_و تبرى الاكمه و الابرص باذنى و اذ تخرج الموتى باذني حضرت امام رضاعليه‌السلام فرماتے ہيں :(. ان الله تبارك و تعالى بعث عيسي فى وقت ظهرت فيه الزمانات و احتاج الناس الى الطب فاتاهم من عند الله تعالى بما لم يكن عندهم مثله، و بما احيى لهم الموتي و ابرء الاكمه والابرص باذن الله ...) (۱) يعنى خداوند متعال نے حضرت عيسيعليه‌السلام كو اس زمانے ميں مبعوث فرمايا جب مختلف قسم كى آفتيں اور بيمارياں برى طرح پھيل چكى تھيں اور لوگوں كو طب اور علاج معالجے كى سخت ضرورت تھي، لہذا انہيں خدا كى جانب سے ايسى نعمت عطا ہوئي، جس كى مثال اس سے پہلے ان ميں موجود نہيں تھي، چنانچہ وہ خدا كے اذن سے ان كے مردوں كو زندہ، جذام و كوڑھ ميں مبتلا افراد اور پيدائشى اندھوں كو شفاياب كرتے تھے_

۴۲_ حضرت عيسيعليه‌السلام نے اذن خدا سے جو پرندہ مٹى سے خلق كيا وہ چمگادڑ تھا_و اذ تخلق من الطين كهيئة الطير باذني امير المؤمنينعليه‌السلام حضرت علىعليه‌السلام ان پرندوں كے بارے ميں جو كسى رحم سے پيدا نہيں ہوئے فرماتے ہيں : (و الخفاش الذى عمله عيسي بن مريم فطار باذن الله عزوجل )(۲) يعنى ان ميں سے ايك چمگادڑ ہے جسے حضرت عيسيعليه‌السلام نے بنايا اور وہ اذن خداوندى سے پرواز كرنے لگا_

____________________

۱) عيون اخبار الرضا ج ۲ ص ۸۰ح ۱۲ ب ۳۲: نورالثقلين ج۱ ص ۳۴۲ ح ۱۴۵_

۲) خصال صدوق ص ۳۲۲ ح ۸باب الستة; نور الثقلين ج۱ص ۳۴۳ ح ۱۴۷_

۷۴۲

آسمانى كتب:آسمانى كتب كى تعليم ۱۷

احكام: ۲۲، ۲۳

اللہ تعالى:اللہ تعالى اور اولاد ۶; اللہ تعالى قيامت كے دن ۴;

اللہ تعالى كا اذن ۲۸، ۲۹، ۳۰، ۴۲;اللہ تعالى كى امداد ۷، ۸، ۹، ۳۴ ; اللہ تعالى كى تائيد ۷، ۹; اللہ تعالى كى تعليمات ۱۷;اللہ تعالى كى حاكميت ۲۹;اللہ تعالى كى خاص نعمتيں ۱، ۱۳، ۱۴، ۱۸;اللہ تعالى كى نعمتيں ۵، ۹، ۱۵، ۳۱، ۳۶;اللہ تعالى كے افعال ۳۴

انبياءعليه‌السلام :انبياءعليه‌السلام قيامت ميں ۴;انبياءعليه‌السلام كا معجزہ ۲۸

انجيل:انجيل كى فضيلت ۱۹

اندھاپن:اندھے پن كا علاج كرنا ۲۴، ۲۷، ۳۱

انسان:انسان كى ذمہ دارى ۳

بنى اسرائيل:بنى اسرائيل اور حضرت عيسيعليه‌السلام ۳۲،، ۳۳، ۳۴، ۳۶ ; بنى اسرائيل اور حضرت عيسيعليه‌السلام كا معجزہ ۳۹،۴۰;بنى اسرائيل اور حضرت عيسي كى رسالت ۳۸;بنى اسرائيل كا كفر ۳۷;بنى اسرائيل كى دشمنى ۳۲، ۳۳ ; بنى اسرائيل كى شكست ۳۶; بنى اسرائيل كے كفار ۳۹، ۴۰

بيمار:بيمار كو صحت ياب كرنا ۴۱

تحريك:تحريك كے اسباب ۳۳

تورات:تورات كى فضيلت ۱۹

جبرئيلعليه‌السلام :جبرئيلعليه‌السلام اور حضرت عيسيعليه‌السلام ۸

جذامي:جذامى اور كوڑھى كو صحت ياب كرنا ۲۴، ۲۷، ۳۱

جمادات:جمادات كو زندگى دينا ۲۱، ۲۷، ۳۱ ;جمادات كو زندگى دينے كا امكان ۲۲

دين:دينى تعليمات كاسكھانا ۱۷

ذكر :خدا كى نعمتوں كا ذكر ۲، ۳، ۴

۷۴۳

روايت: ۴۱، ۴۲

روح القدس: ۱۲

عيسيعليه‌السلام :حضرت عيسيعليه‌السلام اور انجيل ۱۶، ۱۸، ۱۹;حضرت عيسيعليه‌السلام اور پرندے كى خلقت ۲۰;حضرت عيسيعليه‌السلام اور تورات ۱۶، ۱۸، ۱۹ ; حضرت عيسيعليه‌السلام اور چمگادڑ ۴۲;حضرت عيسيعليه‌السلام پر تہمت لگانا ۴۰; حضرت عيسيعليه‌السلام قيامت ميں ۴;حضرت عيسيعليه‌السلام كا بچپن ۱۰، ۱۱، ۱۲، ۱۳، ۱۴;حضرت عيسيعليه‌السلام كا پيدائش كے وقت كلام كرنا ۱۰، ۱۱، ۱۲، ۱۳، ۱۴ ; حضرت عيسيعليه‌السلام كا جھولا ۱۲، ۱۴ ;حضرت عيسيعليه‌السلام كا علم ۱۶، ۱۸ ;حضرت عيسيعليه‌السلام كا قصہ ۷، ۱۱ ;حضرت عيسيعليه‌السلام كا معجزہ ۲۰، ۲۱، ۲۴، ۲۵، ۲۷، ۳۰، ۳۱، ۴۲ ;حضرت عيسيعليه‌السلام كا معلم ۱۷;حضرت عيسي كو تعليم دينا ۱۹; حضرت عيسي كو نقصان پہنچانا ۳۲، ۳۴، ۳۶; حضرت عيسيعليه‌السلام كى الوہيت كى نفى ۶، ۳۰; حضرت عيسيعليه‌السلام كى حفاظت ۳۴;حضرت عيسي كى حكمت ۱۶، ۱۸; حضرت عيسيعليه‌السلام كى ذمہ دارى ۲; حضرت عيسيعليه‌السلام كى رسالت ۳۳;حضرت عيسيعليه‌السلام كى رسالت كا انكار ۳۷;حضرت عيسيعليه‌السلام كى رسالت كا دائرہ كار ۳۵;حضرت عيسيعليه‌السلام كى قدرت ۲۰ ،۲۴ ،۲۵ ، ۲۶،۳۱;حضرت عيسي كى مدد كرنا ۷، ۸، ۹;حضرت عيسيعليه‌السلام كى نعمت ۱۵;حضرت عيسي كى نعمتيں ۲، ۴، ۵، ۱۸ ;حضرت عيسيعليه‌السلام كى ولايت تكوينى ۲۶; حضرت عيسي كے پرندے كى نوع ۴۲; حضرت عيسيعليه‌السلام كے فضائل ۱، ۵، ۷، ۸، ۹، ۱۰، ۱۱، ۱۲، ۱۳ ۱۶، ۱۸، ۳۱، ۳۶ ;حضرت عيسيعليه‌السلام كے معجزہ كى خصوصيت ۴۱

كفار: ۳۷كفر:كفر كے موارد ۳۸

مجسمہ بنانا:مجسمہ بنانے كا جواز ۲۳;مجسمہ بنانے كے احكام ۲۳

مردے:مردوں كو زندہ كرنا ۲۵، ۲۷، ۳۱، ۴۱

مريمعليه‌السلام :حضرت مريمعليه‌السلام قيامت ميں ۴;حضرت مريمعليه‌السلام كا بيٹا ۶; حضرت مريمعليه‌السلام كى نعمتيں ۲، ۴، ۵، ۱۴، ۱۵; حضرت مريمعليه‌السلام كے فضائل ۱، ۵

معجزہ:معجزہ دكھانے كى شرائط ۲۸

نعمت جن كے شامل حال ہے:۱، ۲، ۴، ۵، ۱۴، ۱۵، ۱۸

۷۴۴

آیت ۱۱۱

( وَإِذْ أَوْحَيْتُ إِلَى الْحَوَارِيِّينَ أَنْ آمِنُواْ بِي وَبِرَسُولِي قَالُوَاْ آمَنَّا وَاشْهَدْ بِأَنَّنَا مُسْلِمُونَ )

او رجب ہم نے حوار يين كى طرف الہام كيا كہ ہم پر اور ہمارے رسولوں پر ايمان لے آؤ تو انہوں نے كہا كہ ہم ايمان لے آئے اور تو گواہ رہنا كہ ہم مسلمان ہيں _

۱_ مائدہ كے واقعہ كے بعد خداوند متعال نے حواريوں كو الہام كے ذريعے اپنے اور اپنے رسول حضرت عيسيعليه‌السلام پر ايمان لانے كى دعوت دي_و اذ اوحيت الى الحوارين ان آمنوا بى و برسولي

بظاہر بعد والى آيہ شريفہ ميں '' اذ قال ...'' كہ جس ميں آسمانى كھانے كے نزول كا تذكرہ آيا ہے، اس ''اوحيت ...'' كيلئے ظرف ہے، لہذا آيہ شريفہ كا مفہوم يہ ہوگا كہ خدا نے قصہ مائدہ (نزول طعام) كے بعد حواريوں كو الہام كيا تھا_

۲_ حوارى خداوند متعال كى وحى اور الہام سے بہرہ مند تھے_و اذ اوحيت الى الحوارين

مذكورہ بالا آيہ شريفہ ميں موجود ''اوحيت'' كى تفسير كرتے ہوئے اسے الہام قرار ديا گيا ہے اور حضرت امام باقرعليه‌السلام سے منقول روايت سے اس كيتائيد ہوتى ہے كہ جس ميں آپعليه‌السلام نے فرمايا: الھموا(۱) يعنى انہيں الھام ہوا_

۳_ خدا كے بھيجے ہوئے انبياء و رسل پر ايمان خود خداوندمتعال پر ايمان لانے پر موقوف ہے_

ان آمنوا بى و برسولي ''آمنوا بى ''كو پہلے ذكر كرنا، نيز حضرت عيسيعليه‌السلام كيلئے ''رسولى ''كا عنوان استعمال كرنا اس حقيقت كى طرف اشارہ ہے كہ رسالت انبياءعليه‌السلام پر ايمان لانے كى اساس و بنياد خود خداوند متعال پر ايمان لانا ہے_

۴_ خداوند متعال كى خاص دعوت قبول كركے حوارى ، تسليم اور حقيقى ايمان كے مقام پر فائز ہوگئے_قالوا آمنا

____________________

۱) تفسير عياشى ج۱ ص ۳۵۰، ح ۲۲۱; نور الثقلين ج۱ ص ۶۸۹ ح ۴۲۹_

۷۴۵

۵_ خداوند متعال كا الہام اور اس كى خاص راہنمائي مؤمنين كيلئے ايمان كے اعلي درجات پر فائز ہونے كا سبب بنتى ہے_و اذ اوحيت الى الحوارين ان آمنوا بى و برسولى قالوا آمنا جيسا كہ پہلے بھى گذر چكا ہے كہ خداوند متعال نے قصہ مائدہ كے بعد حواريوں پر الہام كيا، اور اس قصے ميں جملہ'' واتقوااللہ ان كنتم مؤمنين'' اور كلمہ ''حواريون ''كہ جس كا معنى مخلص دوست اور ساتھى ہے، كا استعمال اس حقيقت كى علامت ہے كہ وہ الہام سے پہلے بھى حضرت عيسيعليه‌السلام پر ايمان ركھتے تھے، لہذا جملہ ''آمنا'' سے مراد ايمان كے اعلي درجات پر فائز ہونا ہے_

۶_ حواريوں كا خالص ايمان ان نعمتوں ميں سے ايك ہے جو خداوند متعال نے حضرت عيسيعليه‌السلام كو عطا كيں _

اذكر نعمتى اذ اوحيت الى الحوارين ان آمنوا بى و برسولى قالوا آمنا حواريوں كو اس نام سے پكارنے كى وجہ كے بارے ميں حضرت امام رضاعليه‌السلام فرماتے ہيں : (لانهم كانوا مخلصين فى انفسهم و مخلصين لغيرهم من اوساخ الذنوب بالوعظ والتذكير )(۱) يعنى اس كى وجہ يہ ہے كے انہوں نے اپنے نفوس كو بھى پاك و منزہ كيا اور دوسروں كو بھى وعظ و تذكر اور نصيحت كے ذريعے گناہوں كى گندگى سے پاك كيا_

۷_ خدا اور اس كے رسول حضرت عيسيعليه‌السلام كے احكام كے سامنے سر تسليم خم كرنا، حضرت عيسيعليه‌السلام كے حوراريوں كى واضح خصوصيات ميں سے ايك ہے_و اشھد باننا مسلمون جملہ'' آمنوا بى و برسولي'' اس پر دلالت كرتا ہے كہ'' مسلمون ''كا متعلق خدا اور اس كے رسول حضرت عيسيعليه‌السلام كے احكام و اوامر ہيں ، يعنى ان كے اوامر كے سامنے سر تسليم خم كيا جائے_

۸_ خالص ايمان كا اظہار كرنے كے بعد حواريوں نے خدا سے اس پر گواہ رہنے كى درخواست كى كہ ہم مقام تسليم پر فائز ہيں _و اذ اوحيت قالوا آمنا و اشهد باننا مسلمون

۹_ حضرت عيسيعليه‌السلام كے حواريوں نے ان سے تقاضا كيا كہ وہ اس پر گواہ رہيں كہ انہوں نے خدا اور رسول كے سامنے سر تسليم خم كيا ہے_قالوا آمنا و اشهد باننا مسلمون مذكورہ بالا مطلب اس بناپر اخذ كيا گيا ہے كہ جب فعل ''اشہد '' ميں حضرت عيسىعليه‌السلام كو مخاطب كياگياہو_ اور خدا سے درخواست كے مقام ميں ''ربنا'' و غيرہ جيسے كلمات جو ہيں ان كا يہاں نہ لانا اس احتمال كيلئے تائيد ہوسكتا ہے_

۱۰_ حضرت عيسيعليه‌السلام خدا كے فرامين اور تعليمات كى نسبت

____________________

۱) عيون اخبار الرضا ج ۲ ص ۷۹ح ۱۰ ب ۳۲ نور الثقلين ج۱ ص ۶۹۰ ح ۴۳۵_

۷۴۶

عوام كے رو عمل پر گواہ ہيں _و اشهد باننا مسلمون

۱۱_ فرامين خداوندى كے سامنے سرتسليم خم كرنا ايمان كے اعلي درجات تك پہنچنے پر موقوف ہے_

و اذ اوحيت الى الحوارين قالوا آمنا واشهد باننا مسلمون

مومن حوارى صرف اپنے ايمان كى تقويت كے بعد الہام خداوندى كے نتيجے ميں مقام تسليم پر فائز ہوئے_

۱۲_ اديان الہى كا ايك ہدف اور مقصد فرامين خداوندى كے سامنے تسليم ہے_و اشهد باننا مسلمون

۱۳_ حضرت عيسي كے حوارى بارہ مرد تھے_و اذ اوحيت الى الحوارين

حضرت عيسي كے حواريوں كى تعداد كے بارے ميں پوچھے گئے سوال كے جواب ميں حضرت امام رضاعليه‌السلام فرماتے ہيں :(... اما الحواريون فكانوا اثنى عشر رجلا ..)(۱) حواريوں كى تعداد بارہ تھى اور وہ سارے مرد تھے_

آسمانى كھانا(مائدہ):آسمانى كھانے كاقصہ ۱

اللہ تعالى:اللہ تعالى كا الھام ۵; اللہ تعالى كى دعوت ۴، ۵; اللہ تعالى كى گواہى ۸; اللہ تعالى كى نعمتيں ۶

اديان:اديان كے اہداف و مقاصد ۱۲

الہام:الہام كے اثرات ، ۵

ايمان:انبياءعليه‌السلام پر ايمان ۳;ايمان كا متعلق ۱، ۳; ايمان كى دعوت ۱; ايمان كے اثرات ۱۱;ايمان كے درجات ۵، ۱۱;حضرت عيسي پر ايمان ۱; خداوند متعال پر ايمان ۱، ۳

بارہ كا عدد: ۱۳

تكامل:تكامل كے اسباب ۵

تحريك:تحريك كے اسباب ۵

حواري:حوارى اور حضرت عيسي ۷،۹;حواريوں كا اخلاص ۶; حورايوں كا ايمان ۴، ۶، ۸;حواريوں كا مطيع ہونا ۴،۷،۸،۹;حواريوں كو الھام ہونا ۱، ۲; حواريوں كى تعداد ۱۳; حواريوں كى درخواست ۸، ۹; حورايوں كى فضيلتيں ۲، ۴، ۷

____________________

۱) توحيد صدوق ص ۴۲۱ ح ۱ باب ۶۵; نورالثقلين ج۱ ص ۶۹۰ ح ۴۳۴_

۷۴۷

روايت: ۲، ۶، ۱۳

سرتسليم خم كرنا:خدا كے سامنے سر تسليم خم كرنا ۷، ۱۲;سرتسليم خم كرنے كا پيش خيمہ۱۱;سر تسليم خم كرنے كا مقام و مرتبہ ۸;سرتسليم خم كرنے كى اہميت ۹، ۱۲

عيسيعليه‌السلام :حضرت عيسيعليه‌السلام اور عام لوگ ۱۰;حضرت عيسيعليه‌السلام كى

آیت ۱۱۲

( إِذْ قَالَ الْحَوَارِيُّونَ يَا عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ هَلْ يَسْتَطِيعُ رَبُّكَ أَن يُنَزِّلَ عَلَيْنَا مَآئِدَةً مِّنَ السَّمَاءِ قَالَ اتَّقُواْ اللّهَ إِن كُنتُم مُّؤْمِنِينَ )

او رجب حواريين نے كہا كہ اے عيسي بن مريم كيا تمہارے رب ميں يہ طاقت بھى ہے كہ ہمارے اوپر آسمان سے دسترخوان نازل كردے تو انہوں نے جواب ديا كہ تم اگر مومن ہو تو الله سے ڈرو _

۱_ حضرت عيسيعليه‌السلام كے حواريوں نے ان سے خدا كى جانب سے نازل شدہ كھانوں سے پُر آسمانى دسترخوان كى درخواست كي_اذ قال الحواريون هل يستطيع ربك ان ينزل علينا مائدة من السماء كلمہ ''مائدہ'' كا معنى طعام اور يا مختلف كھانوں سے پُر دسترخوان ہے_

گواہى ۹، ۱۰; حضرت عيسيعليه‌السلام كے فضائل ۶

لوگ:لوگ اور اوامر خداوندى ۱۰;لوگ اور دينى تعليمات ۱۰

مؤمنين:مومنين كا تكامل ۵

۲_ آسمانى كھانے كى درخواست كركے حوارى خداوند متعال كى قدرت كا اندازہ لگانا چاہتے تھے_

هل يستطيع ربك ان ينزل علينا مائدة من السماء

۳_ حضرت عيسيعليه‌السلام كے حوارى اپنے ايمان كے ابتدائي ايام ميں خداوند متعال اور اس كى قدرت كے

۷۴۸

بارے ميں غلط سوچ ركھتے تھے_اذ قال الحواريون هل يستطيع ربك ان ينزل علينا مائدة من السماء

چونكہ'' اذ قال الحورايون ...'' گذشتہ آيہ شريفہ ميں '' اوحيت'' سے متعلق ہے لہذا يہ نتيجہ ليا جاسكتا ہے كہ انہوں نے حضرت عيسى كى طرف ميلان كے ابتدائي ايام ميں اور خدا كے الہام سے پہلے يہ بات كہى تھى كہ''ھل يستطيع ...'' كيا تمہارا پروردگار اس پر قادر ہے كہ ہمارے لئے آسمان سے كھانے نازل كرے_

۴_ حوارى حضرت عيسيعليه‌السلام كے دوسرے معجزوں كے علاوہ اپنے لئے ايك خاص معجزے كے خواہاں تھے_

ان ينزل علينا مائدة بعد والى آيہ شريفہ ميں موجود كلمات ''نأكل'' ، ''قلوبنا''، ''نعلم''اور '' نكون''، كى روشنى ميں كلمہ '' علينا'' اس پر دلالت كرتا ہے كہ حوارى ايسے معجزے كے خواہاں تھے جس سے صرف وہى بہرہ مند ہوں _

۵_ حضرت عيسي كے حوارى مائدہ كى داستان سے پہلے بھى ان كى رسالت پر ايمان لانے كا دعوي كرنے والوں كے زمرے ميں آتے تھے_قال اتقوا الله ان كنتم مؤمنين اگر'' اتقو اللہ'' سے مراد خاص معجزہ كے مطالبے سے ركنے كا حكم ہو تو'' ان كنتم مؤمنين'' ميں ايمان سے مراد حضرت عيسيعليه‌السلام كى رسالت پر ايمان ہوگا_

۶_ حضرت عيسيعليه‌السلام كے حوارى مائدہ كے نزول سے پہلے ايمان كے انتہائي نچلے درجے پر فائز تھے، اور خدا كے سامنے سر تسليم خم كرنے كا جذبہ نہيں ركھتے تھے_اذ قال الحواريون يا عيسي ابن مريم قال اتقوا الله ان كنتم مؤمنين

۷_ حضرت عيسيعليه‌السلام كے حوارى ان كى رسالت پر ايمان كا دعوي كرنے كے باوجود اپنے لئے خاص معجزے (آسمانى كھانے كے نزول )كے خواہاں تھے_هل يستطيع ربك ان ينزل علينا مائدة من السماء قال اتقوا الله ان كنتم مؤمنين

۸_ حضرت عيسيعليه‌السلام كے حوارى اس پر يقين نہيں ركھتے تھے كہ خداوند متعال آسمان سے كوئي كھانا نازل كرنے كى قدرت ركھتا ہے_هل يستطيع ربك ان ينزل علينا مائدة من السماء

۹_ حضرت عيسيعليه‌السلام نے اپنے حواريوں پر واضح كيا كہ ان كى درخواست ايمان و تقوي كے ساتھ سازگار نہيں ہے، اور يوں انہيں آسمان سے كھانے كے نزول كى درخواست كرنے سے روكنے كى كوشش كي_قال اتقوا الله ان كنتم مؤمنين

۱۰_ خدا كى قدرت كے بارے ميں شك و شبہ كرنے كى وجہ سے حضرت عيسيعليه‌السلام نے اپنے حواريوں كى سرزنش

۷۴۹

كي_هل يستطيع ربك قال اتقواالله ان كنتم مؤمنين جملہ'' اتقوا اللہ ...''دلالت كرتا ہے كہ حضرت عيسيعليه‌السلام نے اپنے حواريوں پر تنقيد اور اعتراض كيا اور يہ ان مطالب كى جانب اشارہ ہے، جو'' ھل يستطيع ربك ...'' سے حاصل ہوتے ہيں كہ ان ميں سے ايك قدرت خدا كے بارے ميں شك و ترديد ہے_

۱۱_ قدرت خدا وندى كے بارے ميں شك و ترديد تقوي اور ايمان كے ساتھ ہم آہنگ نہيں ہے_

هل يستطيع ربك ..._ اتقوا الله ان كنتم مؤمنين

۱۲_ خدا وند متعال پر ايمان كا لازمہ يہ ہے كہ تقوي اختيار كرنے كے ساتھ ساتھ اس كے بارے ميں غلط افكار سے گريز كيا جائے_اتقوا الله ان كنتم مؤمنين جملہ'' ھل يستطيع ...'' سے معلوم ہوتا ہے كہ حوارى قدرت خداوندى كے بارے ميں شك و ترديد كا شكار تھے اور يہ اس كيلئے قرينہ ہے كہ ''ان كنتم مؤمنين'' ميں ايمان سے مراد خدا پر ايمان ركھنا ہے_

۱۳_ خداوند متعال كا نام ليتے وقت آداب كو ملحوظ نہ ركھنے كى وجہ سے حضرت عيسيعليه‌السلام نے اپنے حواريوں كى سرزنش اور مذمت كي_هل يستطيع ربك قال اتقوا الله اس آيہ شريفہ ميں ادب كا اقتضاء يہ تھا كہ حوارى ''ربك''تمہارے پروردگار كى بجائے ''ربنا'' كہتے_

۱۴_ كئي ايك معجزوں كا مشاہدہ كرنے كے باوجود خاص معجزہ دكھانے اور آسمانى كھانے كے نزول كا مطالبہ كرنے پر حضرت عيسيعليه‌السلام نے اپنے حواريوں كى مذمت كي_قال اتقوا الله ان كنتم مؤمنين گذشتہ آيات دلالت كرتى ہيں كہ حضرت عيسيعليه‌السلام حتى بچپن ميں ہى اور لوگوں كو ايمان كى دعوت سے پہلے معجزات دكھايا كرتے تھے، لہذا يہ كہا جاسكتا ہے كہ حضرت عيسي كى تنقيد اور اعتراض كى وجہ يہ تھى كہ وہ كئي ايك معجزوں كا مشاہدہ كرنے كے باوجود ايك مخصوص معجزے كى درخواست كيوں كرتے ہيں _

۱۵_ انبيائے خدا سے بے جاقسم كى درخواستيں اور مطالبے كرنا عدم تقوي كى علامت ہے_

ان ينزل علينا مائده اتقوا الله ان كنتم مؤمنين

۱۶_ معجزوں اور روشن دلائل كے ذريعے رسالت انبياءعليه‌السلام كے اثبات كے بعد اديان الہى كے پيروكاروں كيلئے نئے معجزہ كا مطالبہ كرنے سے اجتناب كرنا ضرورى

۷۵۰

ہے_قال اتقوا الله ان كنتم مؤمنين

آسمانى كھانا:آسمانى كھانے كا نزول ۷، ۸، ۱۴;آسمانى كھانے كى داستان ۵; آسمانى كھانے كى درخواست ۱، ۲;آسمانى كھانے كے اثرات ۶

اللہ تعالى:اللہ تعالى كى قدرت ۲;اللہ تعالى كى قدرت كے بارے ميں شك كرنا ۸، ۱۰، ۱۱

ايمان:ايمان كا متعلق ۵، ۷، ۱۲;ايمان كے اثرات ۹، ۱۱، ۱۲;ايمان كے مراحل ۶; ايمان كے موانع ۱۱ حضرت عيسيعليه‌السلام پر ايمان لانا ۵، ۷; خداوند متعال پر ايمان ۱۲

تقوي:تقوي كا پيش خيمہ ۱۲;تقوي كے اثرات ۹، ۱; تقوي كے موانع ۱۱

حواري:حوارى اور حضرت عيسيعليه‌السلام ۱، ۴;حواريوں كا ايمان ۵، ۶، ۷، ۹;حواريوں كا تقوى ۹; حواريوں كا عقيدہ ۸، ۱۰;حواريوں كا غور و فكر ۳; حو اريوں كا مطالبہ ۱، ۲، ۴، ۷، ۹، ۱۴ ;حواريوں كى اطاعت ۶; حواريوں كو سرزنش ۱۰، ۱۳، ۱۴

ذكر:ذكر خدا ميں ادب كا خيال ركھنا ۱۳

عدم تقوي:عدم تقوي كى علامت ۱۵

عيسيعليه‌السلام :عيسيعليه‌السلام اور حوارى ۹; عيسىعليه‌السلام كا مذمت كرنا ۱۰، ۱۳، ۱۴ ; عيسيعليه‌السلام كا معجزہ ۴

غور و فكر:ناپسنديدہ غور و فكر ۳;ناپسنديدہ غور و فكر سے اجتناب ۱۲

مطالبہ:بے جامطالبہ ۱۵

معجزہ:معجزے كى اہميت ۱۶; معجزے كى درخواست ۴، ۷، ۱۴;معجزے كے اثرات ۶

نبوت:نبوت كے دلائل ۱۶

۷۵۱

آیت ۱۱۳

( قَالُواْ نُرِيدُ أَن نَّأْكُلَ مِنْهَا وَتَطْمَئِنَّ قُلُوبُنَا وَنَعْلَمَ أَن قَدْ صَدَقْتَنَا وَنَكُونَ عَلَيْهَا مِنَ الشَّاهِدِينَ )

ان لوگوں نے كہا كہ ہم چاہتے ہيں كہ ہم اس ميں سے كھائيں اور اطمينان قلب پيدا كريں اور يہ جان ليں كہ آپ نے ہم سے سچ كہا ہے او رہم خود بھى اس كے گواہوں ميں شامل ہو جائيں _

۱_ آسمانى كھانے كى درخواست سے حواريوں كا مقصد يہ تھا كہ اس سے كچھ تناول كريں اور قدرت خداوندى كے بارے ميں اطمينان حاصل كريں _قالوا نريد ان ناكل منها و تطمئن قلوبنا و نعلم ان قد صدقتنا

۲_ آسمانى كھانےكے بارے ميں حواريوں كى درخواست كا مقصد يہ تھا كہ ايك تو رسالت حضرت عيسيعليه‌السلام پر يقين پيدا كرليں اور دوسرا اس گواہى كے ساتھ ان كى رسالت كى تبليغ كريں كہ ہم نے اپنى آنكھوں سے آسمان سے كھانا نازل ہوتے ديكھا ہے_و نكون عليها من الشاهدين

۳_ حوارى آسمان سے كھانے كے نزول كى بے جا درخواست كى توجيہہ ميں چار مقاصد (كھانا، اطمينان ...) بيان كرتے تھے_قال اتقواالله ان كنتم مؤمنين_ قالوا نريد ان نا كل منها من الشاهدين

۴_ آسمان سے نازل ہونے والے كھانے ميں سے كچھ كھاكر حوارى اس كھانے كے حقيقى ہونے كے بارے ميں اطمينان حاصل كرنا چاہتے تھے_قالوا نريد ان نأكل منها و تطمئن قلوبنا و نعلم ان قد صدقتنا

''ان '' كے بغير''تطمئن'' كا ''ناكل'' پر عطف، ہوسكتا ہے اس بات كا بيان ہو كہ حوارى اس وجہ سے مائدہ ميں سے كھانے كے خواہاں تھے تاكہ اس كے جادو اورشعبدہ بازى سے جدا ہونے كى تشخيص كے ذريعہ اس كے واقعى ہونے كو درك كريں _

۵_ حضرت عيسيعليه‌السلام كے اصحاب كو تاريخ كے ايك دور ميں كھانے پينے كى اشياء كى كمى كا سامنا تھا_ *

۷۵۲

قالوا نريد ان نأكل منها غذا كے نزول كى درخواست كے بارے ميں يہ توجيہ كہ وہ اس سے پيٹ بھرنا چاہتے تھے، اس وقت قابل قبول ہوسكتى ہے جب ان كيلئے عام طريقوں سے غذا كا حصول بہت مشكل ہو_

۶_ حضرت عيسيعليه‌السلام كے حواريوں كے معنوى پہلوؤں پر ان كے مادى رجحانات حاوى تھے_قالوا نريد ان نأكل منها و تطمئن قلوبنا چونكہ'' ناكل'' كہ جو مادى پہلو كى جانب اشارہ ہے، كو ''تطمئن'' اور ''نعلم'' كہ جو معنوى امور سے مربوط ہيں ، سے پہلے ذكر كيا گيا ہے، لہذا اس سے مذكورہ بالا مطلب اخذ كيا گيا ہے_

۷_ عام لوگوں كا اپنے ايمان اور دينى عقائد پر ثابت قدم اور استوار رہنا ان كى مادى اور معنوى ضروريات پورا كرنے پر موقوف ہے_قالوا نريد ان نأكل منها و تطمئن قلوبنا

۸_ حضرت عيسيعليه‌السلام كے حوارى ان كى رسالت كے آغاز ميں حقيقى ايمان سے محروم اور ان كى حقانيت كے بارے ميں شك و ترديد كا شكار تھے_قالوا و تطمئن قلوبنا و نعلم ان قد صدقتنا

۹_ انبيائے الہى كے معجزے ان كى رسالت كى حقانيت كے بارے ميں اطمينان اور يقين پيدا كرنے كا باعث بنتے ہيں _ان ينزل علينا مائدة و تطمئن قلوبنا و نعلم ان قد صدقتنا

۱۰_ قلبى اطمينان كا درجہ ايمان كے درجے سے بڑھ كر ہے_قال اتقوا الله ان كنتم مؤمنين_ قالوا نريد ان تطمئن قلوبنا

۱۱_ حضرت عيسيعليه‌السلام كے حواريوں نے ان سے عہد و پيمان باندھا كہ آسمانى كھانے كے نزول كے بعد وہ ان كى رسالت كى حقانيت كى تبليغ كريں گے_قالوا و نكون عليها من الشاهدين

آسمانى كھانا: ۴آسمانى كھانے كى درخواست ۱، ۲، ۳

اطمينان:اطمينان قلب ۱۰;اطمينان كى درخواست ۳ ; اطمينان كے اسباب ۹

انبياءعليه‌السلام :انبياءعليه‌السلام كا معجزہ ۹

ايمان:انبياءعليه‌السلام پر ايمان ۹;ايمان سے محروم ہونا ۸;ايمان

۷۵۳

كے اسباب ۹; ايمان كے درجات ۱۰;حضرت عيسيعليه‌السلام پر ايمان ۲;قدرت خدا پر ايمان ۱

ثابت قدمي:ثابت قدمى كے اسباب ۷

حواري:حوارى اور حضرت عيسيعليه‌السلام ۱۱;حواريوں كا زمانہ ۱۱;حواريوں كا عقيدہ ۶، ۸;حواريوں كا كھانا ۴;حواريوں كا محرك ۱، ۲، ۳، ۴; حواريوں كے مادى رجحانات ۶;حواريوں كے مطالبات ۱، ۲، ۳

دين:دين كى حفاظت كے اسباب ۷

طعام :آسمانى طعام ۱; طعام كى درخواست ۳

عقيدہ:عقيدے پر ثابت قدم رہنا ۷

عيسيعليه‌السلام :حضرت عيسيعليه‌السلام سے عہد ۱۱; حضرت عيسيعليه‌السلام كى رسالت كى تبليغ ۱۱;حضرت عيسيعليه‌السلام كى رسالت ميں شك كرنا ۸;حضرت عيسيعليه‌السلام كے حوارى ۵; حضرت عيسيعليه‌السلام كے زمانے ميں قحط ۵

لوگ:لوگوں كے عقيدہ كى حفاظت ۷

مادى ضروريات:مادى ضروريات كو پورا كرنا ۷

معجزہ:معجزے كے اثرات ۹

معنوى ضروريات:معنوى ضروريات كو پورا كرنا ۷

۷۵۴

آیت ۱۱۴

( قَالَ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ اللَّهُمَّ رَبَّنَا أَنزِلْ عَلَيْنَا مَآئِدَةً مِّنَ السَّمَاءِ تَكُونُ لَنَا عِيداً لِّأَوَّلِنَا وَآخِرِنَا وَآيَةً مِّنكَ وَارْزُقْنَا وَأَنتَ خَيْرُ الرَّازِقِينَ )

عيسي بن مريم نے كہا خدا يا_ پروردگارہمارے اوپر آسمان سے دسترخوان نازل كردے كہ ہمارے اول و آخر كے لئے عيد ہوجائے او رتيرى قدرت كى نشانى بن جائے او رہميں رزق دے كہ تو بہترين رزق دينے والا ہے _

۱_ حضرت عيسيعليه‌السلام نے اپنے حواريوں كا تقاضا قبول كرتے ہوئے خداوند متعال سے آسمانى كھانوں سے بھرا ہوا دستر خوان نازل كرنے كى درخواست كي_قال عيسي ابن مريم اللهم ربنا انزل علينا مائدة من السماء

۲_ بارگاہ خداوندى ميں دعا كے آداب ميں سے ايك يہ ہے كہ خضوع كا اظہار اور موزوں كلمات استعمال كركے ادب كى رعايت كى جائے_قال عيسي ابن مريم اللهم ربنا و ارزقنا و انت خير الرزاقين

۳_ خداوند متعال كے مقربين كى دوسروں كے بارے ميں دعا فورا قبول ہوتى ہے_

قال عيسي ابن مريم اللهم ربنا انزل علينا مائدة من السماء

۴_ خداوند متعال كے مقام الوہيت و ربوبيت سے درخواست كرنا دعا كے آداب ميں سے ہے اور اس كى قبوليت ميں بھى مؤثر ثابت ہوتى ہے_قال عيسي ابن مريم اللهم ربنا

۵_ معاشرے كى ضروريات كو پورا كرنے كيلئے بارگاہ خداوندى ميں دعا كرنا ايك پسنديدہ اور قابل قدر فعل ہے_

قال عيسي ابن مريم اللهم ربنا انزل علينا مائدة من السماء و ارزقنا

۶_ حضرت عيسيعليه‌السلام كا آسمانى كھانے كى درخواست كرنے كا ايك مقصد يہ تھا كہ وہ عيسائي معاشرے ميں ايك مسرت بخش اور يادگار داستان چھوڑ جائيں _انزل علينا مائدة من السماء تكون لنا عيدا

۷۵۵

لاولنا و آخرنا

۷_ جس دن آسمانى كھانا نازل ہوا حضرت عيسيعليه‌السلام اسے مسيحى معاشرے كيلئے عيد كا دن قرار دينے كے خواہاں تھے_

انزل علينا مائدة من السماء تكون لنا عيدا لاولنا و آخرنا

۸_ آسمانى كھانے كے نزول سے حضرت عيسي كى حقانيت كے بارے ميں پايا جانے والا شك و شبہ برطرف ہوگيا، نيز يہ معجزہ تمام عيسائيوں كيلئے كافى تھا_و نعلم ان قد صدقتنا انزل علينا مائدة من السماء

۹_ حضرت عيسيعليه‌السلام كى آسمانى كھانے كے نزول سے متعلق درخواست كا ايك مقصد يہ تھا كہ عيسائي معاشرے ميں خداوند متعال كى ايك نشانى اور آيت باقى ر ہے_انزل علينا مائدة من السماء تكون آية منك

۱۰_ حضرت عيسىعليه‌السلام كا آسمانى كھانے كا تقاضا كرنے كا ايك مقصد يہ تھا كہ وہ خداوند عالم كى روزى اور رزق سے بہرہ مند ہوں _و ارزقنا

۱۱_ حضرت عيسيعليه‌السلام كى نظر ميں آسمانى كھانے كے معنوى پہلوؤں كا مقام و منزلت اس كے مادى پہلوؤں پر حاوى تھا_تكون لنا عيدا لاولنا و آخرنا و آية منك و ارزقنا

۱۲_ الہى قائدين كا فريضہ ہے كہ لوگوں كے مادى مطالبات اور تقاضوں كو معنوى جہت دينے كى كوشش كريں _

نريد ان نأكل منها تكون لنا عيدا لاولنا و آخرنا و آية منك و ارزقنا حضرت عيسيعليه‌السلام نے مسئلہ غذا كو آخرى ہدف اور مقصد كے طور پر بيان كيا ہے، نيز جملہ'' و ارزقنا ...'' جو خود نيازمندى اور بارگاہ خدا ميں تذلل و خضوع پر دلالت كرتا ہے ، يہ حواريوں كى درخواست كے غير موجہ اور ناقابل قبول ہونے كى طرف اشارہ ہے، كہ انہوں نے غذا كے مسئلے كو معنوى اہداف و مقاصد سے پہلے ذكر كيا ہے_

۱۳_ خداوند متعال بہترين روزى دينے والا ہے_و انت خير الرازقين

۱۴_ خداوند متعال كى بے مثال رازقيت كى طرف توجہ انسان كو اپنى ضروريات كسى اور كى بارگاہ ميں لے جانے سے روكتى ہے_و ارزقنا و انت خير الرازقين جملہ''و انت خير الرزاقين'' خدا سے رزق

۷۵۶

مانگنے كى علت كى طرف اشارہ ہے، يعنى چونكہ ميں جانتاہوں كہ تو بندوں كيلئے بہترين رازق ہے لہذا تجھ سے اپنا رزق مانگتاہوں _

۱۵_ معرفت، ايمان اور تقوي كے درجات بارگاہ خداوندى ميں دعا اور درخواست كے محرك اور طريقے پر اثر انداز ہوتے ہيں _هل يستطيع ربك و آية منك و ارزقنا آسمانى دستور خوان كا تقاضا كرنے ميں حضرت عيسيعليه‌السلام كى مؤدبانہ اور حواريوں كى ناشائستہ گفتگو كے درميان موازنہ كرنے سے معلوم ہوتا ہے كہ بارگاہ خداوندى ميں دعا كے محرك اور طريقے پر ايمان و معرفت كے درجات اثرانداز ہوتے ہيں _

آسمانى كھانا:آسمانى كھانے كا فلسفہ ۶; آسمانى كھانے كا معجزہ ۸; آسمانى كھانے كا نزول ۷; آسمانى كھانے كى درخواست ۱، ۶، ۹، ۱۰;آسمانى كھانے كى مادى قدر و قيمت ۱۱; آسمانى كھانے كى معنوى قدر و قيمت ۱۱; آسمانى كھانے كے نزول كے اثرات ۸

الله تعالى:الله تعالى كى الوہيت ۴;الله تعالى كى ربوبيت ۴;الله تعالى كى رزاقيت ۱۳;الله تعالى كے رزق سے استفادہ كرنا ۱۰

انسان:انسان كى ضروريات ۱۴

ايمان:ايمان كے اثرات ۱۴;ايمان كے درجات ۱۵;خدا كى رازقيت پر ايمان ۱۴

تحريك:تحريك كے عوامل ۱۵

تقوي:تقوى كے درجات ۱۵

حواري:حواريوں كے تقاضے ۱

دعا:دعا كى قبوليت ۳;دعا كى قبوليت كا پيش خيمہ ۴;دعا كى قدر و منزلت ۵;دعا كے آداب ۴; دعا ميں دنيا طلب كرنا ۵; دعا ميں موثر عوامل ۱۵

سرُور:سرُور كى اہميت ۶

شك:شك كے موانع ۸

عيسيعليه‌السلام :حضرت عيسيعليه‌السلام كا محرك ۹; حضرت عيسىعليه‌السلام كا نكتہ نظر ۱۱ ;

۷۵۷

حضرت عيسيعليه‌السلام كى حقانيت ۸; حضرت عيسيعليه‌السلام كى درخواست ۱، ۶، ۷ ;حضرتعيسىعليه‌السلام كے اہداف ۱۰;۹

عيسائيت:عيسائيت كى عيد ۷;عيسائيت ميں خداوند متعال كى نشانياں ۹

قائد:قائد كى ذمہ دارى ۱۲

معاشرہ:معاشرے كى ضروريات پورى كرنا ۵

معرفت:معرفت كے درجات ۱۵

مقربين:مقربين كى دعا ۳

مناجات:مناجات كے آداب ۲;مناجات ميں خضوع و خشوع ۲

معنوى ضروريات:معنوى ضروريات كى اہميت ۱۲

آیت ۱۱۵

( قَالَ اللّهُ إِنِّي مُنَزِّلُهَا عَلَيْكُمْ فَمَن يَكْفُرْ بَعْدُ مِنكُمْ فَإِنِّي أُعَذِّبُهُ عَذَاباً لاَّ أُعَذِّبُهُ أَحَداً مِّنَ الْعَالَمِينَ )

پروردگار نے كہا كہ ہم نازل تو كرر ہے ہيں ليكن اس كے بعد جو تم ميں سے انكار كرے گا اس پر ايسا عذاب نازل كريں گے كہ عالمين ميں كسى پر نہيں كيا ہے _

۱_ خداوند متعال نے تاكيد كى كہ وہ حواريوں پر آسمانى كھانا نازل كركے حضرت عيسيعليه‌السلام كى دعا قبول كررہا ہے_

قال الله انى منزلها عليكم اسم فاعل ''منزل'' سے معلوم ہوتا ہے كہ خدا نے آسمانى كھانے كے نزول كا وعدہ نہيں كيا بلكہ فوراً آسمانى كھانا نازل كرنا شروع كرديا_ يعنى جب خداوند متعال نے حضرت عيسي كو ان كى دعا كے قبول ہونے كے بارے ميں آگاہ كيا اسى وقت ان كے حواريوں پر آسمانى كھانا نازل ہورہا تھا_

۲_ حواريوں نے جو كھانا مانگاوہ تدريجى طور پر ان پر نازل ہوا_

۷۵۸

قال الله انى منزلها عليكم كلمہ ''منزل'' كا مصدر تنزيل ہے اور ممكن ہے يہ اس پر دلالت كرتا ہو كہ تمام كا تمام آسمانى كھانا ايك ہى دفعہ نازل نہيں ہوا_

۳_ خداوند متعال نے كئي بار آسمانى كھانا نازل كركے ان پر فضل و كرم كيا_قال الله انى منزلها عليكم مذكورہ بالا مطلب اس بناپر اخذ كيا گيا ہے كہ ''منزل''كا استعمال آسمانى كھانے كے كئي بار نازل ہونے كى طرف اشارہ ہو_

۴_ خداوند عالم كا خوفناك اور بے مثال عذاب ان لوگوں كى سزا ہے جو آسمانى كھانے كا مشاہدہ كرنے كے باوجود خدا كى قدرت، حضرت عيسيعليه‌السلام كى رسالت اور اس كھانے كو معجزہ تسليم كرنے سے انكار كرديں _

فمن يكفر بعد منكم فانى اعذبه عذابا لا اعذبه احداً من العالمين ممكن ہے ''يكفر'' كا متعلق خدا كى قدرت، حضرت عيسيعليه‌السلام كى رسالت اور آسمانى كھانے كا معجزہ ہونا ہو ''لا اعذبہ'' كى ضمير مفعول مطلق نوعى ہے اور وہ كلمہ ''عذاباً'' كى طرف لوٹ رہى ہے، يعنى''لا اعذب قبل هذا العذاب احدا'' _

۵_ طلب كيے گئے معجزوں كا مشاہدہ كرنے كے بعد رسالت انبياءعليه‌السلام كا انكار كرنے والے خوفناك عذاب كے حقدار ہيں _فمن يكفر بعد منكم فانى اعذبه عذابا لا اعذبه احدا

۶_ خداوند متعال انواع و اقسام اور مختلف درجات كے عذاب نازل كرتا ہے_فانى اعذبه عذابا لا اعذ به احداً

۷_ خداوند متعال گناہ كى نوعيت اور كيفيت كے مطابق عذاب نازل كرتا ہے_فمن يكفر بعد منكم فانى اعذبه عذابا

۸_ معجزات دكھانا اور انكار كرنے والوں كو عذاب ميں مبتلا كرنا صرف خدا كے اختيار ميں ہے_

قال الله انى منزلها عليكم فانى اعذبه عذابا لا اعذبه احدا

۹_ حضرت عيسيعليه‌السلام كى درخواست كے بعد خداوند متعال نے ان كے حواريوں پر روٹى اور گوشت( آسمانى كھانا )نازل كيا_قال الله انى منزلها عليكم رسول خداصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم حواريوں پر نازل ہونے والے كھانے كے بارے ميں فرماتے ہيں كہ : (نزلت المائدة خبزا و لحما ...)(۱) يعنى نازل ہونے والا كھانا گوشت ،روٹى ...پر مشتمل تھا_

_____________________

۱) مجمع البيان ج۳ ص ۴۱۰ نورالثقلين ج۱ ص ۶۹۱ح ۴۳۷_

۷۵۹

آسمانى كھانا:آسمانى كھانے كا تدريجى نزول ۲;آسمانى كھانے كا نزول ۱، ۳، ۹

الله تعالى:الله تعالى سے مختص امور ۸; الله تعالى كا عذاب ۶، ۷;الله تعالى كا فضل ۳;الله تعالى كى عطاكردہ نعمتيں ۹; الله تعالى كے افعال ۸

جزا و سزا كا نظام: ۷

حواري:حواريوں كى درخواست ۲;حواريوں كى نعمتيں ۹; حواريوں كے فضائل ۳; حواريوں كيلئے نازل ہونے والا آسمانى كھانا ۱

روايت: ۹

روٹي:روٹى كا نزول ۹

عذاب:عذاب كى اقسام ۶; عذاب كى كيفيت ۷;عذاب كے اسباب ۴، ۵;عذاب كے درجات ۴، ۵، ۶

عيسيعليه‌السلام :حضرت عيسيعليه‌السلام كى درخواست۹; حضرت عيسيعليه‌السلام كى دعا كا مستجاب ہونا ۱

كفر :حضرت عيسيعليه‌السلام كى رسالت كے بارے ميں كفر ۴; قدرت خدا كے بارے ميں كفر ۴;معجزے كے بارے ميں كفر۴

گناہ:گناہ كى سزا ۷

گوشت:گوشت كا نزول ۹

معجزہ:معجزہ كا سرچشمہ ۸;معجزہ كو جھٹلانے كى سزا ۸

منكرين انبياءعليه‌السلام :منكرين انبياءعليه‌السلام كى سزا ۵

۷۶۰