حقوق والدین کا اسلامی تصور( قرآن وحدیث کی روشنی میں)

حقوق والدین کا اسلامی تصور( قرآن وحدیث کی روشنی میں)0%

حقوق والدین کا اسلامی تصور( قرآن وحدیث کی روشنی میں) مؤلف:
زمرہ جات: گوشہ خاندان اوراطفال
صفحے: 140

حقوق والدین کا اسلامی تصور( قرآن وحدیث کی روشنی میں)

مؤلف: حجت الاسلام شیخ باقر مقدسی
زمرہ جات:

صفحے: 140
مشاہدے: 57830
ڈاؤنلوڈ: 2876

تبصرے:

حقوق والدین کا اسلامی تصور( قرآن وحدیث کی روشنی میں)
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 140 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 57830 / ڈاؤنلوڈ: 2876
سائز سائز سائز
حقوق والدین کا اسلامی تصور( قرآن وحدیث کی روشنی میں)

حقوق والدین کا اسلامی تصور( قرآن وحدیث کی روشنی میں)

مؤلف:
اردو

١۔ والدین کی مخالفت اور ناراضگی کا گنا ہ ۔

٢۔ لوگوں پر ظلم وستم کرنے کا گناہ۔

٣۔ نیکی کے بدلے میں بر ائی کرنے کا گناہ ۔

نیز دوسری روایت میں حضرت پیغمبر اکرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے فرمایا:

''کل الذنوب یوخر اللّٰه تعالیٰ ما شاء منها الی القیامة الا عقوق الوالدین فان اللّٰه یعجله لصاحبه فی الحیاة الدنیا قبل الممات'' (١) یعنی خداوندعالم ہر گناہ کے عقاب کو قیامت تک تاخیر کرتا ہے مگر عاق والدین، کیونکہ عاق والدین میں مرتکب افراد کو خدا دنیا ہی میں مرنے سے پہلے عقاب کرتا ہے۔

توضیح وتفسیر:

گناہ کی دوقسمیں ہیں:

١۔ وہ گناہ جس کا عقاب دنیا وآخرت دونوں میں ہوتا ہے۔

٢۔ وہ گناہ جس کا عقاب دنیا میں نہیں بلکہ آخرت میں ضرور ہو گا۔

عاق والدین ایسا گناہ ہے کہ اس کا عقاب دنیا وآخرت دونوں میں کیا جاتا ہے لہٰذا متعدد روایات کی روشنی میں معلوم ہوتا ہے کہ عاق والدین سب سے بڑا

____________________

(١) نہج الفصاحہ ص ٤٥٨.

۱۲۱

گناہ ہے،کہ شاید اسی بناء پر خدا عاق والدین کے گناہوں کو معاف نہیں کرتا ہے بلکہ دنیا ہی میں اس کو عقاب کیا جاتا ہے ۔

حضرت پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :

''قال النبی یقال للعاق اعمل ما شئت فانی لااغفرک ویقال للبار اعمل ماشئت فانی ساغفر لک ''(ا)

آپ نے فرمایا جو شخص عاق والدین ہے اس سے کہا جاتا ہے کہ تو جو کچھ چاہے کرلے میں کبھی بھی تیرے گناہوں کو معاف نہیں کروں گا لیکن جو شخص ماں باپ کے ساتھ نیکی کرنے والے ہیں ان سے کہا جاتا ہے کہ تو جو چاہے کر ے میں تیرے گناہوں کو عنقریب معاف کردوں گا ۔

یعنی آنحضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم حقیقت میں مغفرت اور گناہوں سے نجات ملنے کی شرط کو بیان کرنا چاہتے ہیں:

جو شخص ماں باپ کو ناراض کرتا ہے اس سے کہا جاتا ہے کہ تو جو چاہے کرے لیکن میں کبھی بھی تیرے گناھوں کو معاف نہیں کروں گا لیکن جو شخص ماں، باپ کے ساتھ نیکی کرکے ان کو خوش کرتا ہے اس سے کہا جاتا ہے کہ تو جو چاہے کر ے میں ضرور تیرے گناہوں کو عنقریب معاف کروں گا ۔

____________________

(ا)بحارالانوار، ج ٧٤.

۱۲۲

توضیح و تحلیل :

اس مذکورہ روایات کی مانند بہت زیادہ روایات نقل کی گئی ہیں کہ ان کا خلاصہ یہ ہے کہ جو شخص والدین کے احترام اور حقوق ادا کرنے سے محروم ہوجاتا ہے تو خدا اس کے کسی بھی کار خیر اور عبادت کو قبول نہیں کرتا اسی لئے کچھ روایات میں عاق والدین کے بارے میں اس طرح کی تعبیر وارد ہوئی ہے کہ

''اعمل ماشئت من الطاعة ''

پھر بھی میں تیری عبادت کو قبول نہیں کروں گا پس عاق والدین بہت مشکل کام ہے خدا ہمیں عاق والدین سے نجات دے اور ہماری جوانی خوبصورت بیوی اور کوٹھی ،والدین کے احترام کو پامال کرنے کا سبب نہ بنے کیونکہ جوانی، خوبصورت بیوی اور کوٹھی عاق والدین کاسبب ہے تب بھی تو قدیم زمانہ میں کسی عمر رسیدہ ضعیف باپ کا ایک نوجوان بیٹا تھاجس کی شادی ایک خوبصورت خاتون سے ہوئی تھی اور عمر رسیدہ ضعیف باپ کچھ عرصہ جوان بیٹے کے ساتھ ایک ہی گھر میں زندگی گزار رہے تھے پھر کچھ عرصہ گزرنے کے بعد جوان بیٹا اور خوبصورت دلہن جوانی کی مستی میں عمر رسیدہ باپ کو اپنے مزاج کے منافی سمجھنے لگے۔

لہٰذا ایک ہی دستر خوان پر ساتھ کھانا کھانا صفائی اور پاکیزگی کے منافی قرار دینے لگے اور عمر رسیدہ باپ کو الگ دستر خوان پر کھانا کھلا نا شروع کیا زیادہ مدت نہ گزری تھی اتنے میں ضعیف باپ کے پوتہ نے اس حالت کو دیکھا تو پوتا اگرچہ چھوٹا تھا لیکن جوان باپ اور جوان ماں سے مخاطب ہوکر کہنے لگا:

۱۲۳

جو سلوک آپ لوگوں نے مرے دادا کے ساتھ کیا ہے وہی سلوک ان کے پوتے آپ لوگوں کے ساتھ بھی کریں گے یہ سنکر جوان بیٹا اور جوان بیوی متاثر ہوے اور باپ کو دوبارہ اپنے ساتھ دستر خوان پر کھانا کھلانا شروع کردیا اور ان کا احترام کرنا شروع کیا لہٰذا ہر جہات سے والدین کا احترام بہت مشکل ہے(ا)

د۔عاق والدین کے مراتب

عاق والدین کے مراتب مختلف ہیں یعنی کچھ حالتوں میں عاق والدین کا عقاب دوسری حالت کی نسبت کم ہے جیسے کسی نے ماں ،باپ کی (نعوذ باللہ ) پٹائی کی ہو کسی نے ماں ،باپ کی باتوں پر عمل نہیں کیا ہو یہ دونوں عاق والدین ہیں لیکن باتوں پر عمل نہ کرنے کا عقاب مارنے پیٹنے کی نسبت کم ہے ،لہٰذا روایات سے یہ استفادہ ہوتا ہے کہ ادنی ترین عاق والدین کا مرتبہ ان سے اف کہناہے یاناراضگی کی حالت میں ان کی طرف دیکھنا ہے لہٰذا اولاد اور فرزندان یہ خیال نہ کریں کہ ہم والدین کو مارنے پیٹنے کا مرتکب نہیں ہیں پس ہم عاق والدین سے محفوظ ہیں کیونکہ عاق والدین کے مراتب میں سے ادنی ترین مرحلہ ان کو غم وغصہ کی

____________________

(ا)داستانھای شیرین شنیدنی

۱۲۴

حالت میں دیکھنا ان کو اف کہنا ہے تب بھی تو قرآن میں فرمایا :

''ولا تقل لهما اف ''

یعنی ماں،باپ کو اف تک نہ کہو کیوں کہ یہ عاق والدین کے مراحل میں سے پائین ترین مرحلہ ہے چنانچہ اس مطلب پر امام جعفر صادق علیہ السلام نے یوں اشارہ فرمایاہے :

''لو علم اﷲ شیا ادنی من اف نهی عنه هومن ادنی العقوق ومن العقوق ان ینظر الرجل الی والدیه فیحد النظر الیهما (ا)

اگر خدا کی نظر میں کلمہ اف سے کمتر کوئی اور کلمہ ہوتا تو اس سے بھی نہی کرتا کیونکہ وہ عقوق کے مراحل میں سے کمترین مرحلہ ہے لہٰذا اگر کوئی شخص ماں،باپ کی طرف غم وغصہ کی حالت میں دیکھے تو اس سے بھی عاق والدین ہوجاتا ہے ۔

توضیح و تحلیل :

یعنی ہر وہ فعل وقول جو ماں ،باپ کے بے احترامی کا باعث بنتا ہے اور ان کی ناراضگی کا سبب ہوجاتا ہے وہ عاق والدین ہے چاہے کم ہو یا زیادہ، لہٰذا ایک روایت میں امام نے فرمایا اگر کسی نے ماں ،باپ کی طرف ناراضگی کی حالت میں دیکھا تو خدا اس کی عبادت قبول نہیں کرتا اگر چہ ماں، باپ نے اس پر ظلم ہی

____________________

(ا) بحار الانوار، ج ٧١ ص ٦٤.

۱۲۵

کیوں نہ کیا ہو،اسی لئے عبادت کی قبولیت کی شرط احترام والدین ہے۔

پس وہ لوگ جو دولت اور عمر میں ترقی کے خواہاں ہیں تو ہمشہ والدین کو خوش رکھیں، کیونکہ والدین کی خوشی ہمار ی آبادی اورسعادتمندی کا ذریعہ ہے اور ان کی ناراضگی ہماری نابودی اور ہر قسم کی خیرو برکت سے محروم ہونے کا سبب ہے ،لہٰذا ہر معاشرے میں ایسے افراد بطور شاہد ملیں گے جنہوں نے والدین کے حقوق کو ادا نہیں کیا جس کے نتیجہ میں معاشرہ میں کامیابی اور عزت جیسی نعمت سے محروم اور توہین وذلت ،بیماری، فقر و فاقہ کے شکار نظر آتے ہیں۔

اسی لئے آئمہ معصومین علیہم السلام کے فرامین اور ذرین اقوال کی روشنی میں یہ کہا جاسکتا ہے کہ والدین کا احترام اور ان کے حقوق ادا کرنا حقیقت میں ہماری آیندہ زندگی کی آبادی کا ذریعہ ہے اور والدین کے ناراض ہونے کے مختلف مراحل و مراتب ہیں کچھ مراحل کا عقاب دنیا آخرت دونوں میں کیا جاتاہے کچھ مراحل اور مراتب کا عقاب صرف آخرت میں ہے کچھ مراتب کا عقاب عالم دنیا اور موت کے وقت کیا جاتا ہے کچھ مرتبوں کا عقاب عالم برزخ اور قبر کی تنہائی کے موقع پر کیا جاتاہے ۔

۱۲۶

ز۔عاق والدین جنت سے محروم ہونے کا ذریعہ

دور حاضر کے اکثر انسان جنت اور جہنم کے منکر ہیں کیونکہ وہ لوگ مادی زندگی کے بعد معنوی اور ابدی زندگی کے نام کی کسی چیزکے قائل نہیں ہیں لہٰذا اس مادی زندگی کی آبادی کی خاطر خواہشات کے منافی ہر عامل سے مقابلہ کرنا ضروری سمجھتے ہیں اور تعلیمات اسلامی پر سلب آزادی اور خواہشات کے منافی قرار دیتے ہوے طرح طرح کے اشکال کرتے ہوے نظر آتے ہیں اسی لئے خواہشات کو پورا کرنے کی خاطر ہر قسم کے عجائب گھر اور خواہشات کی سازگار چیزوں کا تعارف کرارہے ہیں لیکن جو قرآن و سنت کے معترف ہیں۔

ان کا نظریہ ہے کہ مادی زندگی معنوی زندگی کا مقدمہ ہے چنانچہ وہ لوگ تعلیمات اسلامی کے پابند ہوجاتے ہیں تاکہ روز قیامت جنت سے محروم نہ رہیں لہٰذا اگر کوئی شخص ماں ،باپ کے حقوق اور احترام کو پابندی سے انجام دے تو نتیجہ جنت ہے لیکن اگر مسئلہ بر عکس ہو یعنی ماں، باپ کا احترام نہ رکھیں اور عاق والدین کا مصداق بنے تو ایسا شخص روز قیامت جنت سے محروم ہوگا۔

چنانچہ اس مطلب کو امام صادق علیہ السلام نے یوں ارشاد فرمایا ہے :

''قال الصادق علیه السلام اذا کان یوم القیامة کشف غطاء من اغطیة الجنة فوجد ریحها من کانت له روح من مسیرة خمس ماة عام الا صنف واحد قلت ومن هم قال العاق الولدین'' (ا)

____________________

(ا) نہج الفصاحۃص ٦٧.

۱۲۷

امام نے فرمایا کہ جب قیامت برپا ہوگی تو خدا وند جنت کے پردے کو ہٹادے گا تو سوائے ایک گروہ کے باقی سارے مؤمنین پانچ سو سال کے عرصے میں طے کرنے والی مسافت سے پہلے جنت کی خوشبو سونگھ لےں گے اس وقت راوی نے کہا کہ میں نے امام علیہ السلام سے پوچھا وہ گروہ کون ہے جو جنت کی خوشبو سے محروم ہے ؟

امام علیہ السلام نے فرمایا : وہ عاق والدین کا مصداق بننے والا ہے۔

نیز دوسری روایت میں پیغمبر اکرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے یوں ارشاد فرمایا :

''ایاکم وعقوق الوالدین فان ریح الجنة توجد من مسیرة الف عام ولا یجد ها عاق ولا قاطع رحم'' (١)

اے لوگو! تم والدین کی نفرت سے بچو کیونکہ ہر جنتی کو جنت کی خوشبو ایک ہزار سال کی مسافت پہلے احساس کرے گا لیکن جو عاق والدین کا مصداق ہے اور صلہ رحمی سے محروم ہے وہ جنت کی خوشبو سے محروم رہے گا۔

توضیح وتحلیل :

مذکورہ روایات سے یہ استفادہ ہوجاتا ہے کہ ہر جنتی جنت میں جانے سے پہلے نعمت اور خوشبو سے بہرہ مند ہوجاتا ہے لیکن جو شخص دنیا میں ماں ،باپ کا

____________________

(١) کافی ج ٢ ص ٣٤٩

۱۲۸

احترام اور ان کے حقوق ادا کرنے سے محروم رہا ہے اس کو قیامت کے دن جنت اور جنت کی خوشبو سے محروم رکھا جائے گا۔

لہٰذا اگر جنت اور جنت کی خوشبو سونگھنے کی خواہش ہے تو ماں ،باپ کے احترام کو عملی جامہ پہنائیں ماں ،باپ کو عمر رسیدہ اور ہر قسم کی ناتوانی کی حالت میں مزاحم نہ سمجھیں کیونکہ خداوند عالم کی اطاعت کے بعد انبیاء اور آئمہ معصومین نے جن ہستیوں کی اطاعت ہم پر لازم قرار دیا ہے وہ ماں ،باپ ہیں لہٰذا ماں ،باپ کے حقوق کی رعایت فطرت اور عقل کی چاہت ہونے کے علاوہ کتاب و سنت میں بہت تاکید کی گئی ہے ۔

ر۔والدین کے حق میں نماز

پیغمبر اکرم حضرت محمد ؐنے فرمایا :

''العبد المطیع لوالدیه ولربه فی اعلی علیین ''(١)

''ہر وہ بندہ جس نے اپنے والدین اور اپنے رب کی اطاعت کی وہ آخرت میں سب سے عالی ترین مقام پر فائز ہوجائے گا ۔''

نیز امام سجاد علیہ السلام نے فرمایا :

____________________

(١) نہج الفصاحہ.

۱۲۹

''وانظر وا هل تری احدا من البشر اکثرنعمة علیک من ابیک وامک'' (١)

غور کریں کیا کوئی ایسا انسان پائیں گے جس نے ماں ،باپ سے بڑھ کر تمہارے لئے نعمت دی ہو ۔

ماں ب،باپ کی اتنی عظمت کی وجہ سے ان کے نام دو رکعت نماز ان کی طلب مغفرت کی خاطر مستحب قرار دیا گیا ،

جو ہماری فقہی اوردعاؤں کی کتابوں میں معروف ہے اس نماز کو انجام دینے کی بہت تاکید کی گئی ہے تاکہ والدین اگر اولاد پر ناراض ہیں تو اس نماز کی برکت سے خدا ان کے درجات میں اضافہ کرنے کی وجہ سے والدین اولاد پر خوش ہوجاتے ہیں جس کو انجام دینے کی کیفیت درج ذیل ہے :

نیت:

میں ماں، باپ کی دو رکعت نماز انجام دیتا ہوں قربۃ الی اللہ کہہ کر تکبیرۃ الاحرام پڑھے پھر پہلی رکعت میں حمد کے بعد دس مرتبہ یہ آیت پڑھیں :

''( رب اغفرلی ولوالدییّ وللمومنین یوم یقوم الحساب ) ''

پھر رکوع وسجود انجام دینے کے بعد دوبارہ کھڑے ہوجاے اور دوسری

____________________

(١) کشکول ج٢.

۱۳۰

رکعت میں حمد کے بعد یہ دعادس مرتبہ پڑھیں :

''رب اغفرلی ولوالدیّ ولمن ادخل بیتی مومنا والمومنین والمومنات ''

پھر قنوت انجام دے پھر رکوع و سجود انجام دینے کے بعد سلام و تشہد پڑھیں، پھر نماز سے فارغ ہونے کے بعد تعقیبات میں دس مرتبہ یہ دعا پڑہیں :''رب ارحمهما کما ربیانی صغیرا'' (١)

پالنے والے میرے ماں ،باپ پر رحم کر جیسا کہ ان دونوں نے میرے بچپن میں مجھے پالا ہے۔

شریعت اسلام میں والدین کے نام نماز مستحب قرار دینا ، اس بات کی دلیل ہے کہ والدین کا مقام اللہ تعالی اور شریعت اسلام کی نگاہ میں بہت عظیم ہے کیونکہ شریعت میں معصومین علیہم السلام کے بعد سوائے والدین کے اور کسی عام انسان کے نام کوئی نماز مستحب نہیں ہے ۔

یہ حقیقت میں والدین کی عظمت پر ایک ایسا اشارہ ہے جس سے انسان حیران رہ جاتاہے۔

____________________

(١)مفاتیح الجنان، ص ٣٩٤.

۱۳۱

خاتمہ

( ''لایکلف اللّٰه نفسا الا وسعها ) ''

خدا وند نے کسی بھی انسان کو اسکی قدرت سے بالا تر کوئی تکلیف نہیں دی ہے لہٰذا دور جدید میں خیالات اور تفکرات کو زمانہ کے تقاضوں کے مطابق جمع بندی کرنا اخلاقی فرائض میں سے ایک ہے لیکن بہت ہی مصروفیات اور قلت وقت کی وجہ سے گذشتہ قضا یا کی توضیحات صرف آیات اور روایات کی حد تک رہی ہے اگرچہ حقوق والدین کی بحث اور اس کا موضوع بہت اہم ہونے اور روایات میں وسیع پیمانہ پربیان ہونے کی وجہ سے پورا سیر بحث مکمل کرنا بہت ہی دشوار ہے کیونکہ احترام والدین آیات وروایات میں مفصل بیان کرنے کے علاوہ فطری اور عقلی بھی ہے لہٰذا اس کو عقل اور فطرت کی روشنی میں توضیح دینا آج کل کے ہر محقق کا پسندیدہ نظریہ ہے لیکن بہت سے افراد قضایائے عقلی اور فطری کو مشکل سمجھتے ہیں لہٰذا بہت ہی احتیاط کے ساتھ احترام والدین سے مربوط عناوین کو سادہ سے سادہ الفاظ میں توضیح دیے ہیں تاکہ خوش نصیب افراد کے لئے احترام والدین اور ان کے حقوق کی ادائیگی کا باعث بنے۔

خالق منان سے امام زمان (ع)کے صدقے میں میری ناچیز زحمت کو قبول کرنے کی درخواست کے ساتھ ۔

قارئین کرام سے بھی گذارش ہے کہ میرے لئے خلوص اور ایمان کی دعا فرمائیں۔

گرقبول افتد زہ عز وشرف۔

الاحقر المذنب محمد باقر مقدسی ہلال آبادی

حوزہ علمیہ قم.

١٧ /ربیع الاول ١٤٢٣ق ھ

۱۳۲

فہرست منابع

قرآن کریم

الف

السعادات جلد د وم

اصول کافی

الدین فی نصص

ارزش پدر ومادر

اخلاق زن وشوہر

ب

بحارالانوار ج٢،١٧،٧١،٧٢،٧٣،٧٤

ت

تحف العقول

تفسیر فرمان علی نجفی

ج

جامع الاخبار

جامع السعادات

ح

حقوق والدین

۱۳۳

د

داستانہای شیرین وشنیدنی

ق

قرۃ العین فی حقوق الوالدین

ک

کشکول ج ٢

کتابچہ ای بنام مادر

کشف الغمہ

کنز العمال

کیفر کردارجلد اول

م

من لایحضرہ الفقیہ

معانی الاخبار

مفاتیح الجنان

معاد شناسی

۱۳۴

مشکاۃ الانوار

معراج السعادہ

میزان الحکمۃ جلد ١٠

مستدرک

ن

نہج البلاغہ

نصائیح

و

وسائل الشیعہ

پرنٹ چہارم آمادہ چاپ۔

پرنٹ چہارم شد۔

۱۳۵

فہرست

انتساب ۴

مقدمہ ۵

پہلی فصل ۸

احترام والدین ۸

الف۔قرآن کی روشنی میں ۸

تحلیل آیت: ۸

دوسری آیت : ۱۱

تفسیرآیت : ۱۱

تیسری آیت: ۱۳

تفسیر آیت : ۱۳

چوتھی آیت : ۱۴

تفسیر آیت: ۱۴

ب۔ فطرت کی روشنی میں ۱۵

شان نزول آیت : ۱۶

تفسیر آیہ شریفہ : ۱۷

دوسری آیت: ۱۷

تفسیر آیت : ۱۸

تیسری آیت: ۱۹

تفسیر آیت : ۱۹

۱۳۶

ج۔ سنت کی روشنی میں ۲۰

تفسیرآیت : ۲۲

تفسیر وتحلیل: ۲۳

دوسری روایت : ۲۴

تیسری روایت : ۲۵

چوتھی روایت: ۲۶

پانچویں روایت: ۲۷

چھٹی روایت: ۲۸

ساتویں روایت: ۲۹

د ۔ سیرت انبیاء کی روشنی میں ۲۹

دوسری فصل ۳۳

حقوق والدین ۳۳

الف: مالی تعاون : ۳۳

تشریح : ۳۴

تفسیر: ۳۵

ب۔ ماں باپ کے قرضے کو ادا کرنا ۳۸

تحلیل وتفسیر : ۴۰

ج۔ والدین کے حق میں دعا ۴۱

تفسیر آیت: ۴۲

تفسیر آیت: ۴۵

۱۳۷

د۔ماں باپ کے سامنے انکساری ۴۹

پہلی آیت: ۴۹

دوسری آیت: ۵۰

تحلیل وتفسیر : ۵۲

ذ ۔ والدین کی طرف سے صدقہ دینا ۵۳

اولاد کی زبان پر لازم حقوق : ۵۷

اولاد کے قلب پر لازم حقوق : ۵۸

والدین سے مربوط مالی حقوق: ۵۹

مرنے کے بعد اولاد پر لازم حقوق: ۶۰

ر ۔ماں باپ کا احترام جہاد سے افضل ۶۳

س۔ماں باپ کافر بھی ہوں تو قابل احترام ہیں ۶۷

تحلیل وتفسیر حدیث : ۶۹

ش۔ ماں ، باپ سے محبت کا حکم ۷۱

تیسری فصل ۷۵

احترام والدین کا دنیامیں نتیجہ ۷۵

الف۔ ماں باپ کی طرف دیکھنا عبادت ہے ۷۸

ب۔ ماں باپ کی خدمت میں طول عمر ۸۱

ج ۔والدین کے احترام میں دولت ۸۴

د۔ والدین کے احترام میں کامیابی ۸۸

ز۔ ماں ،باپ پر سختی کی ممانعت ۹۱

۱۳۸

تفسیر وتحلیل: ۹۳

ر۔ والدین کی رضایت میں خدا کی رضایت ۹۵

چوتھی فصل ۹۸

احترام والدین کا آخرت میں نتیجہ ۹۸

الف ۔قبر کے عذاب سے نجات : ۹۸

ب۔ گناہوں کی معافی کا سبب: ۹۹

ج۔ والدین کی خدمت میں جنت ۱۰۲

تو ضیح : ۱۰۲

تحلیل : ۱۰۳

د ۔ حساب وکتا ب میں آسانی ۱۰۵

پانچویں فصل ۱۰۹

عاق والدین ۱۰۹

الف۔ سب سے بڑا گنا ہ عاق والدین ۱۰۹

ب۔ عاق والدین کی مذ مت ۱۱۴

توضیح: ۱۱۵

تفسیر وتوضیح: ۱۱۹

ج۔عقوق والدین کا عقاب دنیامیں ۱۲۰

توضیح وتفسیر: ۱۲۱

توضیح و تحلیل : ۱۲۳

د۔عاق والدین کے مراتب ۱۲۴

۱۳۹

توضیح و تحلیل : ۱۲۵

ز۔عاق والدین جنت سے محروم ہونے کا ذریعہ ۱۲۷

توضیح وتحلیل : ۱۲۸

ر۔والدین کے حق میں نماز ۱۲۹

نیت: ۱۳۰

خاتمہ ۱۳۲

فہرست منابع ۱۳۳

۱۴۰