ازدواجى زندگى كے اصول يا خاندان كا اخلاق

ازدواجى زندگى كے اصول يا خاندان كا اخلاق0%

ازدواجى زندگى كے اصول يا خاندان كا اخلاق مؤلف:
زمرہ جات: گوشہ خاندان اوراطفال
صفحے: 299

ازدواجى زندگى كے اصول يا خاندان كا اخلاق

مؤلف: ‏آیة الله ابراهیم امینی
زمرہ جات:

صفحے: 299
مشاہدے: 69796
ڈاؤنلوڈ: 3038

تبصرے:

ازدواجى زندگى كے اصول يا خاندان كا اخلاق
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 299 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 69796 / ڈاؤنلوڈ: 3038
سائز سائز سائز
ازدواجى زندگى كے اصول يا خاندان كا اخلاق

ازدواجى زندگى كے اصول يا خاندان كا اخلاق

مؤلف:
اردو

غصہ اور تند مزاجى كے مقابلے ميں بد اخلاقى اور بدمزاجى كا مظاہرہ كيا تو ممكن ہے لڑائي جھگڑے اور مارپيٹ كى نوبت آجائے بلكہ اس كا بھى امكان ہے كہ آپ ميں سے كسى ايك يا دونوں كى ضد كے سبب طلاق وجدائي كى نوبت آجائے _

عيب تلاش نہ كيجئے

اس دنيا ميں كوئي انسان ايسا نہيں جس ميں سارى خوبياں جمع ہوگئي ہوں اور تمام برائيوں اور نقائص سے مكمل طور پر پاك و منزہ ہو _ عموماً ہر انسان ميں طرح طرح كى خامياں اور خوبياں پائي جاتى ہيں مثلا كوئي دبلا ہے تو كوئي بہت موٹا ، كسى كى ناك بہت لمبى ہے تو كسى كا دہانہ بڑا ہے ، كسى كے دانت بڑے بڑے ہيں تو كسى كا رنگ كالاہے ، كسى كا قد چھوٹا ہے تو كسى كا غير معمولى طور پر لمبا، كسى كے منہ سے بو آتى ہے تو كسى كے پيروں سے _ كوئي شرميلا اور كم گوہے اور كوئي بہت تيز طرار اور باتونى ، كوئي گندہ رہتا ہے، كوئي بدتميز و بے ادب ہے ،كوئي مہماندارى كے آداب سے نا آشنا ہے ، كوئي جاہل ہے، كوئي غصہ ور، كوئي افسردہ و پمردہ رہتا ہے ، كسى كو كھانا پكانے كا سليقہ نہيں ، كوئي فضول خرچ ہے ، كوئي بہت زيادہ كھاتا ہے اور كوئي كم خوراك ہے _ كوئي بد اخلاق ہے اور كوئي حاسد كوئي كاہل ہے اور كوئي بد زبان ، كوئي خود غرض ہے اور كوئي كينہ پرور _ غرضكہ اس قسم كے سينكڑوں چھوٹے بڑے عيوب انسانوں ميں پائے جاتے ہيں كوئي بھى مرد يا عورت ايسى نہيں ملے گى جس ميں ان ميں سے كوئي ايك يا چند عيب موجود نہ ہوں _

مرد عام طور پر شادى سے پہلے اپنے ذہن ميں ايك ايسے خيالى پيكر كومجسم كرليتے ہيں جو ہر عيب سے پاك اور ہر لحاظ سے مكمل ہوتا ہے اور اسے اپنے آئيڈيل كانام ديتے ہيں _ اورسوچتے ہيں كامل ترين صفات كى مالك ايك فرشتہ صفت لڑكى ان كى شريك حيات بنے گى وہ اس حقيقت سے غافل ہوتے ہيں كہ ايسى ہستى كا دنيا ميں وجود ہى نہيں ہے _ جب شادى كرتے ہيں اور بيوى انكے خيال خاكہ پر پور نہيں اترتى تو اعتراض كرنا اور عيب نكالنا شروع كرديتے ہيں _ شادى شدہ

۱۸۱

زندگى كو ناكام اور اپنے آپ كو بد نصيب تصور كرنے لگتے ہيں ہميشہ اپنى بد قسمتى اور ناكامى كا رونا روتے رہتے ہيں _ عيب نكالنے كى فكر ميں رہتے ہيں _ حتى كہ بہت معمولى اور ناقابل اعتنا خاميوں كو بھى نظر انداز نہيں كرتے اور ايك بہت چھوٹى سى خامى كو اپنے ذہن ميں بہت بڑا تصور كرليتے ہيں _ بيوى كى تحقير كرتے رہتے ہيں يا دوسروں كے سامنے اس پرتنقيد كرتے ہيں اور اس طرح اپنى شادى شادہ زندگى كے سكون و ثبات كو متزلزل كركے خود اپنى اور اپنى بيوى كى رنجيدگى و پريشانى كے اسباب فراہم كرتے ہيں _

ان عيب جوئيوں كا نتيجہ يہ ہوتا ہے كہ بيوى دلى طور پر مكدر ہوجاتى ہے اور رفتہ رفتہ اس كى محبت اور دلچسپى ميں كمى پيدا ہوتى جاتى ہے _ زندگى ، خانہ دارى اور شوہر كى طرف سے اس كى توجہ كم ہوتى جاتى ہے _ اپنے دل ميں سوچتى ہے كہ ايسے مرد كے گھر ميں كيوں اس قدر زحمتيں اٹھاؤں، يا كبھى وہ بھى انتقام كے طور پر بدلہ لينے پر اتر آتى ہے اور شوہر كى عيب جوئي شروع كردتى ہے _

مثلاً شوہر ، بيوى كى شكل و صورت كى برائي كرتا ہے وہ اجو اب ميں اس كى شكل و صورت يا قدو قامت كى برائي كرتى ہے اوراس طرح ايك دوسرے كى مذمت اور عيب جوئي كا سلسلہ جارى رہتا ہے _ كسى كو كسى ميں كوئي بھى خوبى نظر نہيں آتى _ اور اس طرح زندگى جسے مسرت و لطافت و پاكيزگى سے مملو ہونا چاہئے باہمى كشمكس اور ايك دوسرے كى عيب جوئي اورتحقير و بے عزتى كرنے ميں گزرجاتى ہے _

اگر اسى صورت سے زندگى كى گاڑى چلتى رہے تو آخر عمر تك اچھے دن ديكھنا نصيب نہيں ہوتے _ كيونكہ ايسا گھر جس ميں خلوص و صفائي اور مہرو محبت نہ ہو خوشى او راطمينان و سكون كى نعمت سے محروم ہوتا ہے _ اس كے علاوہ جو مرد اپنى شادى شدہ زندگى كو ناكام اور اپنے آپ كو بدنصيب سمجھتے ہيں اور ناخوش رہتے ہيں اور وہ عورت جو مسلسل تحقير و عيب جوئي كا نشانہ بنتى رہتى ہے ، دونوں ہى ہميشہ خطرناك امراض خصوصاً نفسياتى اور روحانى بيماريوں ميں مبتلا رہتے ہيں اگر لڑائي جھگڑے بڑھتے گئے اور طلاق و جدائي تك بات پہونچ گئي تو عموماً مياں بيوى دونوں ہى كى زندگياں تباہ ہوجاتى ہيں خاص طور پر اگر بچہ بھى ہوگيا ہو _ كيونكہ اول تو ايسا مرد سماج ميں اپنى حيثيت و آبرو كھو بيٹھنا ہے اور

۱۸۲

لوگوں ميں ايك ہوس پرست اور بيوقوف انسان مشہور ہوجاتا ہے _

دوسرے يہ كہ پہلى شادى اور طلاق كے نتيجہ ميں اپنے مالى اعتبار سے بھى بہت نقصان اٹھانا پڑتا ہے كہ جس كى تلافى مشكل ہے اور دوسرى شادى كے لئے بھى بہت خرچ كى ضرورت ہے كہ جسكى فراہمى آسان كام نہيں _ ان نقصانات كو برداشت كركے بعيد نظر آتا ہے كہ اپنى اقتصادى حالت كو آسانى كے ساتھ بہتر بناسكے گا _

تيسرے يہ كہ معلوم نہيں آسانى كے ساتھ مناسب اور بے عيب بيوى مل سكے گى اول تو يہ كہ پہلى بيوى كو طلاق دينے سے جو بدنامى ہوجاتى ہے اس كے سبب بہت كم لڑكياں اس سے شادى كرنے كيلئے تيارہوتى ہيں _ فرض كيجئے لڑكى مل بھى گئي تو معلوم نہيں پہلى بيوى سے بہتر ہوگى يا نہيں _ البتہ اس بات كا امكان ہے كہ وہ مخصوص عيب اس ميں نہ ہو جو پہلى بيوى ميں نظرآتا تھا _ ليكن ايسا بہت كم اتفاق ہوتا ہے بلكہ ممكن ہى نہيں ہے كہ مكمل طور پر بے عيب اور ہر نقص سے مبرا ہو _ دوسرى بيوى ميں متعدد و عيوب موجود ہوں گے _ خدا نہ كرے پہلى بيوى سے بھى بدتر ہو _ايسى صورت ميں چاروناچار جيسے بھى ہو اس سے نبھانا پڑے گا _ ايسے بہت كم مرد مليں گے جو اپنى دوسرى شادى سے خوش و مطمئن ہوں ليكن اپنى عزت و آبرو برقرار ركھنے كے لئے مجبور ہيں كہ نبھائے جائيں_ اكثر ديكھنے ميں آيا ہے كہ بہت سے ردوں نے دوسرى بيوى كو چھوڑكر پھر پہلى بيوى سے تعلقات بحال كرلئے _

برادر عزيز اپنى بيوى كو بدبينى اور عيب جوئي كى نظر سے كيوں ديكھتے ہيں؟ اور بعض چھوٹے چھوٹے اور ناقابل اعتنا عيوب كو اس قدر اہميت ديتے ہيں كہ رفتہ رفتہ وہ عيب بہت بڑے اور ناقابل معافى عيب بن كر آپ كى نظروں ميں سماجائيں اور آپ كى اور آپ كے خاندان كى زندگيوں كو تباہ كرڈاليں _ كيا آپ كى نظر ميں كوئي ايسى عورت ہے جس ميں كوئي عيب نہ ہو ، كيا آپ خود تمام عيوب سے پاك و مبرا ہيں كہ اس بات كى توقع كرتے ہيں كہ بيوى مكمل طور پر بے عيب ہو _

اصولى طور پر ان چھوٹے چھوٹے خاميوں كى كوئي اہميت اور وقعت ہى نہيں ہے كہ اس كى خاطر

۱۸۳

زندگيوں كو تباہ كرڈالا جائے

آپ اپنى بيوى كے صرف عيوب اور خاميوں كو ہى ديكھتے ہيں اور اس كى خوبيوں كو نظر انداز كرديتے ہيں اگر آپ انصاف كى نظر سے ديكھيں اور حقيقت كا مقابلہ كرسكيں تو ديكھئے كہ اس ميں بہت سى ايسى خوبياں بھى موجود ہيں جن كے سامنے اس كى خامياں ماند پڑگئي ہيں _ اور ان خوبيوں پر اگر توجہ كريں تو وہ معمولى سا عيب در اصل عيب شمار كرنے كے قابل ہى نہيں ہوگا _ اسلام ميں عيب جوئي كو ايك بہت بڑى اور ضرر رساں صفت كہا گيا ہے اور سختى سے اس كى ممانعت كى گئي ہے _

حضرت رسول خدا (ص) فرماتے ہيں : اے وہ لوگو جو زبان سے تو اسلام كے مدعى ہو ، ليكن ايمان نے تمہارے قلوب پر اثر نہيں كيا ہے ، مسلمانوں كى بدگوئي نہ كرواور عيب جوئي كى فكر ميں نہ رہا كرو ، جو شخص دوسروں كى عيب جوئي كرتا ہے وہ خدا كى عيب جوئي كا نشانہ بنے گا اور ايسا شخص خواہ اپنے گھر ميں ہو ، رسوا ہوگا _(۱۸۷)

بدگوئي كرنے والوں كى باتوں پر دھياں نہ ديجئے

ايك بہت برى عادت جو عام طور پر لوگوں ميں پائي جاتى ہے وہ ہے دوسروں كى مذمت اور بدگوئي كرنا _ يہ گندى عادت دوستوں اور خاندانوں ميں دشمنى اور كدورت پيدا كرديتى ہے ، خاندانوں كو تباہ كرديتى ہے _ گھر كے پر خلوص ماحول كى رونق ختم كرديتى ہے اور اكثر اوقات و قتل و غارت گرى كے اسباب فراہم كردتى ہے _عيب جوئي اور بدگوئي كے مختلف اسبا ب و عوامل ہوتے ہيں _ كبھى حس كے سبب كسى كى بدگوئي كى جاتى ہے _ كبھى دشمنى اور كينہ كے سبب اور كبھى انتقام لينے كى خاطر كبھى دوسرں كى برائي كرنے كا مقصد اپنى خود ستائي كرنا ہوتا ہے _ كبھى مذمت كسى كو كسى دوسرے كى طرف سے بدظن كرنے اور اپنى محبت جتانے كے لئے كى جاتى ہے تا كہ اس كى محبت و توجہ كو اپنى طرف مبذول كرسكے _

كبھى اس كے ذريعہ خيرخواہى اور دوستى ظاہر كرنا ہوتا ہے ليكن ايسا بہت كم ہى ہوتا ہے كہ واقعى ہمدردى اورخيرخواہى كرنے كا ارادہ ہو _ ايسے ہى مواقع پر ايك ہوشيار اور عاقل انسان كا فرض ہے كہ

۱۸۴

وہ ان بدگوئيوں كا اثر قبول نہ كرے بلكہ نہايت احتياط اور توجہ سے كہنے والے كے مقصد كو سمجھے او ردھيان ركھے كہ اس كى ظاہر دارى سے دھوكانہ كھائے اور اس كے شيطان ہتھكنڈوں كے زير اثر نہ آجائے _

مرد كو ايك اہم نكتہ مد نظر ركھنا چاہئے كہ عموماً اس كى ماں، بہن ، بھائي اور بھائي كى بيوى ، اس كى بيوى كے بارے ميں اچھے خيالات نہيں ركھتيں خواہ بظاہر ان كے آپسى تعلقات اچھے ہوں _

اس قضيہ كى اصل وجہ يہ ہوتى ہے كہ شادى سے پہلے لڑكا اپنے ماں باپ كے خاندان كا ايك فرد شمار كيا جاتا ہے _ اور اس كى اپنى الگ سے كوئي حيثيت نہيں ہوتى _ ماں باپ سالہا سال تك اپنے لڑكے كى تعليم و تربيت اورپرورش كے سلسلے ميں زحمتيں اٹھاتے ہيں اميد كرتے ہيں كہ بڑھاپے ميں ان كا سہارا بنے گا _ اگر چہ والدين خود اپنے بيٹے كى شادى كرتے ہيں اور بظاہر وہ ايك آزاد شخصيت كا مالك بن جاتا ہے ليكن اس سے توقع ركھتے ہيں كہ اپنے ماں باپ سے قطع تعلق نہ كرلے اور خود مختار ہونے كے باوجود ان كا مطيع و فرمانبردار رہے _ اور پہلے سے زيادہ ان سے محبت كااظہار كرے اور تمام امور ميں ، حتى كہ بيوى كو بھى ان پر ترجيح نہ دے _ اور پہلے كى مانند اس كى تمام تر توجہ ان پر مركوز رہے _

ليكن جب لڑكا شادى كرتا ہے تو اس كى خواہش ہوتى ہے كہ ايك خوش ومسرور ، آبرومند اور آزادانہ زندگى كا آغاز كرے_ چونكہ اپنى نئي نويلى بيوى كو اپنى نئي زندگى كا شريك اور ايك اہم ركن سمجھتا ہے اس لئے اس سے عشق ود لچسپى كا اظہار كرتا ہے شب و روز محنت و مشقت كرتا ہے تا كہ زندگى كى ضروريات فراہم كركے اپنى اور اپنى بيوى كى زندگى كے لئے آرام و آسائشے كے اسباب مہيا كرے _ چونكہ اس سلسلے ميں اس كى مشغوليات بڑھ جاتى ہيں اس لئے اپنى سابقہ زندگى سے جدا ہوجاتا ہے اور اپنے گھروالوں سے اظہار محبت كرنے كا موقع كم ملتا ہے _

ايسے موقعہ پر اس كى ماں نہيں خطرہ كا احساس كرتى ہيں اور انھيں خدشہ پيدا ہوتاہے كہ ان كے خاندان ميں ايك غير لڑكى كے آجانے سے ان كا بيٹا ہاتھ نكل جائے گا_ اور لڑكا اپنى بيوى سے جتنا زيادہ محبت كرتا ہے انھيں زيادہ خطرہ لاحق ہوجاتاہے _ انھيں ڈرہوتاہے كہ كہيں ان كا بيٹا انھيں ، بالكل نظر انداز

۱۸۵

نہ كردے اور اس سلسلے ميں سارا الزام بہوكے سر تھونپى ہيں اور اس خطرہ كوٹالنے كے لئے كوشش نہ كرتى ہيں كہ بيوى كى محبت اس كے دل سے كم كرديں اور اس مقصد كے تحت نئي نويلى بہو ميں عيب نكالنا شروع كردتى ہيں _ معمولى خاميوں كو بڑھا چڑھا كربيان كرتى ہيں _ اس كے شوہر سے اس كى برائياں كرتى ہيں بلكہ بعض عورتيں تو دروغ گوئي سے بھى دريغ نہيں كرتيں _ بہوكونيچا دكھانے كے لئے طرح طرح كے منصوبے بناتى ہيں اور اس كو شوہر كى نظروں سے گرانے كى كوشش كرتى ہيں _

اگر مرد سادہ لوح اور كانوں كا كچاہے تو ان كى ظاہرى ہمدرديوں سے متاثرہوكر ان كى باتوں ميں آجاتا ہے اور بيوى كى برائياں اور خامياں سن سن كر بيوى سے بيزار ہوجاتا ہے _ بہانے تلاش كرتا ہے اوربات بے بات جھگڑآ كرتا ہے _ بہت معمولى معمولى باتوں كو نظر انداز كرنے كے بجائے بہت اہميت ديتا ہے اور بيوى كو تنقيد و اعتراض كا نشانہ بناتا رہتا ہے اور اس طرح گھر كا ماحول اعتراضات و عيب جوئي كا ميدان بن جاتا ہے اور آپس ميں ميل محبت اور صلح و صفائي كے بجائے ، ہر وقت باہمى چپلقش ، نزاع و بيزارى كا بازارگرم رہتا ہے _ شوہر جتنا زيادہ ماں بہنوں كى باتوں پر توجہ ديتا ہے اتنى ہى زيادہ ان كى ہمت بندھتى ہے اور زيادہ سے زيادہ بہوكى عيب جوئي اور برائياں كرتى ہيں اور ان كى فتنہ انگيز ياں مياں بيوى كے درميان نفرت ، مارپيٹ حتى كہ عليحدگى كا باعث بن سكتى ہيں _ بعض ساس ننديں بيچارى بہوكو اس قدر اذيتيں پہونچاتى ہيں كہ بعض اوقات بہويں پريشان ہوكر خودكشى كا اقدام كرڈالتى ہيں _ ايسى عورتوں كى كافى تعدا د موجود ہے جو اپنى ساس نندوں ياديور جيٹھوں كے ہاتھوں تنگ ہوكر اپنى زندگيوں سے ہاتھ دھوبيٹھيں _ ہم اخباروں اور رسالوں ميں ان كى داستانيں پڑھتے رہتے ہيں مثال كے طور پر ذيل كے سچے واقعات پيش خدمت ہيں :_

ايك نئي نويلى دلہن نے اپنى شادى كے چند روز بعد ہى سوئي نگل لى _ آپريشن كے بعد اس نے اخبار اطلاعات كے نامہ نگار كو بتايا كہ ايك ہفتہ ميرى فلاں شخص سے شادى ہوئي ہے جب ميں بياہ كر اپنے شوہر كے گھر آئي تو ميں بھى اپنے آپ كو دوسرى عورتوں كى مانند خوش نصيب تصوركرتي

۱۸۶

تھى ليكن ابھى چند دن بھى نہيں گزرے تھے كہ نند اور شوہر كى جانب سے اذيتوں كا سلسلہ شروع ہوگيا _ جس زندگى كو ميں سمجھتى تھى كہ ميرے لئے بہشت ہوگى وہ جہنم ثابت ہوئي _ اتنى كم مدت ميں ہى شوہر كے رشتہ داروں نے مجھ كو اس قدر اذيتيں اور تكليفيں پہونچائيں كہ زندگى سے دل بھر گيا _ سوئي نكل كر ميں اپنى زندگى كا خاتمہ كرنا چاہتى تھى _(۱۸۸)

ايك عورت نے اپنے كپڑوں ميںآگ لگالى اور زندگى كے آخرى لمحات ميں پوليس كو بيان ديا كہ : ميرے شوہر كے بھائيوں نے ميرى زندگى تلخ كردى _ ان كى اذيتوں اور آزار سے تنگ آكر ميں نے اپنے كپڑوں ميں آگ لگالى _(۱۸۹)

ايك نئي شادى شدہ دلہن نے ساس كى بدسلوكيوں سے تنگ آكر اپنے كپڑوں ميں آگ لگالى _(۱۹۰)

ايك عورت نے ساس كى بدسلوكيوں اور بہانہ بازيوں كے سبب آگ لگاكر اپنا خاتمہ كرليا __(۱۹۱)

بعض اوقات ساس نندوں كى فتنہ انگزياں اور جھگڑے بہت خطرناك ثابت ہوتے ہيں اور شادى شدہ جوڑے كى زندگى كى بنيادوں كو متزلزل كرديتے ہيں _خاندانوں كى خوشى و آسائشے كو سلب كرديتے ہيں لہذا ان باتوں كو نظر انداز نہيں كرنا چاہئے بلكہ عقل و تدبر سے كام لے كر ان كو حل كرنے كى فكر كرنى چاہئے _ انكے منہ تو بند نہيں كئے جا سكتے ليكن اس كا حل يہى ہے كہ ان كى باتوں ميں نہ آجائے _

مرد كو يہ بات اپنى ذہن نشين كرلينى چاہئے كہ مذمت ، عيب جوئي اور برائياں، خواہ ماں كے يا نہيں يا ان كے علاوہ اور كوئي رشتہ دار، وہ ہمدردى اور خيرخواہى كى غرض سے نہيں كى جاتيں بلكہ ان كا سبب سد ، كينہ انتقام ، خود نمائي ، او رناجائز فائدہ حاصل كرنا ہوتا ہے _ چونكہ نئي دلہن كى خوشى و آسائشے ان كے لئے رشك و حسد كا باعث بنتى ہے اور سمجھتى ہيں كہ بہونے آكر ان كے بيٹے پر قبضہ جماليا ہے اس لئے اسے اپنا رقيب سمجھنے لگتى ہيں _ يا بعض مائيں لڑكى كى آمدنى س خود پورا پورا استفادہ كرنا چاہتى ہيں اس لئے بہوكا وجود ان كى نظروں ميں كھٹكنے لگتا ہے يا بعض اپنے آپ كو خيرخواہ ثابت كرنے كے لئے بہوكى برائياں كرتى ...ميٹے كے دل پر بہو قبضہ نہ كرلے _

۱۸۷

ايسى عورتوں كو صرف اپنى فكر ہوتى ہے اوراپنے مفاد پر اپنے بيٹے بہو كى زندگيوں كو قربان كردتى ہيں كيونكہ اگر خيرخواہ ہوتيں تو بہو كى برائياں او رعيب جوئي كركے ان كى زندگيوں ميں تلخياں نہ بھر ديتيں بلكہ انكے درميان باہمى محبت اور تعلقات كو مستحكم و پائيدار بنانے كى كوشش كرتيں _

تعجب تو اس بات پر ہوتا ہے كہ جب كسى لڑكى كو اپنى بيٹے كے لئے پسند كرتى ہيں تو اس كى تعريف ميں آسمان زمين كے قلابے ملا ديتى ہيں ليكن جب وہى لڑكى بہوبن كر ان كے گھر آجاتى ہے تو صورت حال بدل جاتى ہے اور اسى لڑكى ميں سينكڑوں عيب اور نقص پيدا ہوجاتے ہيں _

برادر عزيز ظاہرى ہمدرديوں اور چرب زبانيوں سے دھوكانہ كھاجايئے اكثر وہ عيوب جو آپ كى بيوى ميںنكالے جاتے ہيں يا تودر اصل عيب ہى نہيں ہوتے يا اتنے معمولى ہوتے ہيں كہ عقلمند انسان ان پر توجہ نہيں ديتا ہے _ فرض كيجئے كوئي خامى ہے بھى تو كيا دنيا ميں كوئي انسان بے عيب ہے ؟ جو آپ اس بات كى توقع ركھتے ہيں كہ آپ كى بيوى ہر عيب سے پاك ہوگي

كيا آپ كى ماں بہنيں جو آپ كى بيوى كى عيب جوئي كيا كرتى ہيں خود ہر عيب سے مبرا ہيں ؟ اگر آپ كى بيوى ميں كوئي كمى ہے تو كيا ہوا ، سينكڑوں دوسرى خوبياں بھى تو موجود ہيں اس كى خوبيوں كو كيوں نہيں ديكھتے ؟ اگر آپ ا ن كى باتوں پر توجہ ديں گے تو گھر ہرروز حشر كا ميدان بنا رہے گا _ آپ كى زندگى اجيرن ہوجائے گى اور زندگى اور بيوى سے بيزار ہوجائيں گے آپ كى بيوى بھى آپ سے اور اپنى زندگى سے بيزار ہوجائے گى _ اور اسى طرح زندگى كى گاڑى چلتى رہى تو زندگى ميں كبھى سكون و چين نصيب نہ ہوگا اگر تنگ آكر عليحدگى اختيار كرلى يا طلاق ديدى تو بھى عموماً حالا ت ميں بہترى پيد ا نہيں ہوتى ، مالى نقصانات اورذہنى پريشانيوں كے علاوہ بدنامى الگ ہوتى ہے _ ہر ايك ايسے آدمى كو اپنى بيٹى دينے كو تيار نہيں ہوتا يادوسرى شادى ہو بھى گئي تو ماں بہنيں اپنے فرائض سے سبكدوش نہيں ہوجائيں گى بلكہ اگر ان كى مرضى كے مطابق نہ ہوئي تو پھر عيب جوئي اور تنقيد شروع كرديں گي_ پس بہترى اسى ميں ہے كہ شروع ميں ہى ان سے صاف صاف كہديجئے كہ اگر آپ چاہتى ہيں كہ ہمارے تعلقات اور آمد و رفت

۱۸۸

برقرار رہے تو ميرى بيوى كى برائياں نہ كيا كيجئے _ اور ہمارے باہمى تعلقات ميں مداخلت نہ كيجئے _ ميرى بيوى ميں كوئي برائي نہيں ہے وہ مجھے پسند ہے اور مجھے اس سے محبت ہے _ جب وہ لوگ ديكھيں گى كہ ان كى باتوں كا آپ پر كوئي اثرنہيں ہوتا تو خود ہى خاموش ہوجائيں گى اور آپ بھى اس روز روز كى مصيبت سے نجات پاجائيں گے _

البتہ اس نكتہ كو بھى مد نظر ركھنا چاہئے كہ بعض ماں بہنيں اتنى آسانى سے دستبردار نہيں ہوجاتيں بلكہ اپنے مقصد كى تكميل اور بہو سے انتقام لينے كے لئے جھوٹ بولنے اور تہمت لگانے سے بھى دريع نہيں كرتيں _ اور ان كا يہ حربہ بعض وقت اتنا كارگر ثابت ہوتا ہے كہ شوہر اپنے ہوش و حواس كھوبيٹھتا ہے اور تحقيق كئے بغير بے گنا ہ بيوى كو طلاق دے ديتا ہے يا بعض اوقات قتل تك كرديتا ہے_

اكثر ظلم وقتل اور طلاقيں ان ہى بدگوئيوں اور ناروا تہمتوں كے سبب وقوع ميں آتى ہيں _

مثال كے طور پر ذيل كے واقعہ پر توجہ فرمايئے

ايك نوجوان جوڑا جن كے نام اور تھے تبريز ميں خاندانوں كى حمايت كرنے والى عدالت ميں طلاق حاصلہ كرنے كى غرض سے حاضر ہوئے _ شوہرنے عدالت ميں كہا كہ ميرى بيوى ميرے بھائي كو جو كہ اصفہان ميں رہتا ہے عاشقانہ خطوط لكھتى ہے _ كل رات مجھے اس كے كپڑوں كى المارى ميں كچھ خطوط ملے ہيں _ بيوى نے جوكہ زار و قطاررورہى تھى وضاحت كى اور كہا كہ ميرى ساس اورنند كو ... ہر بات پر مجھ سے اختلاف ہے اور وہ مجھے ہميشہ اذيتيں پہونچاتى ہيں اب جبكہ انھوں نے ديكھا كہ ان كے اعتراضات كا كوئي اثر نہيں ہوتا تو انھوں نے يہ خط لكھ كر ميرے كپڑوں كى المارى ميں ركھ ديئےا كہ ميرے شوہر كو بھڑكاكر مجھے طلاق دلواديں _ عدالت نے مياں بيوى كے درميان صلح كرادى فقط آخر ميں شوہر سے كہا كہ اپنى ماں بہن سے كہدو كہ جواں بہو كے اس قدر پيچھے نہ پڑى رہا كريں _(۱۹۲)

ايك ۲۴ سالہ عورت نے ساس كے مظالم سے تنگ آكر اپنے اوپر تيل چھڑك كر آگ لگالى _ كچھ لمحوں كے بعد اس كى چيخيں سن كر پڑوسى مددكو دوڑ ے او اسے تہران كے ايك اسپتال ميں لئے گئے

۱۸۹

اسپتال ميں اس عورت نے اپنے بيان ميں كہا: ميرى ساس ميرے ساتھ رہتى ہے بہت غصہ وار اور بہانہ باز ہے ہميشہ مجھ پر اعتراضات كرتى رہتى ہے _ ميرے اور ميرے شوہر كے درميان جھگڑا كرتى ہے _ كل جب ميں سودا خريدنے كے لئے بازارگئي تو راستے ميں ميرى ايك پرانى دوست مل گئي _ چند لمحے ہم دونوں آپس ميں باتيں كرتے رہے _ جب ميں گھر پہونچى تو ميرى ساس نے پوچھا: اتنى دير كہاں رہيں؟ ميں نے اپنى زمانہ طالب علمى كى ساتھى سے ملاقات كا حال بيان كيا _ ليكن وہ سرہلا كر بولى :'' جھوٹ بولتى ہے _ تيرى يہ ہمت ہوگئي ہے ، ميں نے سنا ہے تو محلے كے قصاب سے عشق لڑاتى ہے'' _ اس بات نہ مجھے بيحد غضبناك كرديا اور ميں نے اس سے نجات حاصل كرنے كے لئے خودكشى كرنے كا فيصلہ كرليا _(۱۹۰)

ايسے موقعوں پر مرد كو چاہئے كہ نہايت صبرو تحمل ، احتياط او ربردبارى سے كام لے اور اس بات كى خوب اچھى طرح چھان بين كرے اور جب تك كوئي بات پورى طرح ثابت نہ ہوجائے ہر قسم كے اقدام سے سختى سے پرہيز كرے _

يہاں پر ايك بات اور ياد دلاديں كہ ماں باپ اپنى اولاد كى تعليم و تربيت اور پرورش ميں بيحد زحمتيں اٹھاتے ہيں اور اولاد سے بھى بہت سى اميديں ركھتے ہيں اور اپنے بڑھاپے كا سہارا سمجھتے ہيں اور وہ حق بجانب بھى ہيں _ شرعى اعتبار سے بھى ضرورى ہے او رانسانيت كا بھى يہ تقاضا ہے كہ جب اولاد بڑى ہوجائے اور اسے طاقت و توانائي حاصل ہوجائے تو والدين كے حقوق كو يكسرفراموش نہ كردے اور اپنے بيوى بچوں ميں محو نہ ہوجائے _ والدين كى سپاس گزارى ہرحال ميں واجب ہے شادى كے بعد بھى ان كى خدمت و احترام كرنا چاہئے اگر وہ محتاج اور ضرورت مند ہيں تو ان كى مدد كرنى چاہئے _ ان كے مقابلے ميں ہميشہ عجز و انكسارى كرنا چاہئے اور ان سے ہميشہ محبت و خلوص كا اظہار كرنا چاہئے _ ان سے رابطہ منقطع نہيں كرلينا چاہئے _ ان كى احوال پرسى كرنے كے لئے ان كے پاس جاتے رہنا چاہئے ان كو اپنے پاس بلاتے رہنا چاہئے _ كوئي ايسا كام نہيں كرنا چاہئے جس سے ان كى دل آزارى ہو _ اپنى بيوى بچوں كو بھى بتانا چاہئے كہ ان كا احترام كريں ان كى خاطر تواضع كريں _ انھيں سمجھانا چاہئے

۱۹۰

كہ ہمارى بہترى اسى ميں ہے كہ اپنے والدين اور دوسرے رشتہ داروں سے محبت كريں _ اس طرح ماں باپ اور دوسرے رشتہ داروں كے حقوق بھى ادا كئے جا سكتے ہيں اور انھيں خوش بھى ركھا جا سكتاہے اگر انھيں بہوسے يہ خطرہ نہ ہو كہ وہ انھيں ان كے بيٹے سے چھڑادے گى تو كوئي وجہ نہيں ہے كہ بةوكى مخالفت كريں بلكہ اس كى حمايت اور طرفدارى كريں گى _ آخر ميں اس بات كى بھى ياد دہانى كراديں كہ بيوى كو اپنے شوہر سے يہ توقع نہيں ركھنى چاہئے كہ وہ اپنے ماں باپ اور عزيزوں كو يكسر فراموش كردے اور ان كى زحمتوں اور محبت كو مكمل طور پر نظر انداز كردے اور ان سے رابطہ منقطع كرلے _ يہ بات بالكل غير فطرى ہے _

بہو اگر عقلمندى اور تدبر سے كام لے كر اپنى ساس نندوں كے ساتھ اچھا برتاؤ كرے تو وہ اس كى اپنى ماں بہنوں سے بڑھ كر مہربان و ہمدرد بن سكتى ہيں _ اگر ان كا احترام كرے ان سے محبت كا اظہار كرے اور ان كے ساتھ نيكى كرے _ كاموں ميں ان سے صلاح و مشورہ لے ان كے يہاں سے برابر آمد و رفت ركھے تو نہ صرف يہ كہ وہ اس كى مخالفت نہيں كريں گى بلكہ ہميشہ اس كى حامى و مددگار بنيں گى اس موضوع كے متعلق كتاب كے پہلے حصہ ميں مفصل بحث كى جا چكى ہے _

۱۹۱

اس كى لغزشوں كو نظر انداز كيجئے

ہر انسان سے خطا سرزد ہوتى ہے سوائے معصوم كے دنيا ميں كوئي نہيں جس سے زندگى ميں كبھى كوئي لغزش يا غلطى نہ ہوئي ہو _ كبھى كبھى انسان سے جہالت اورنادانى كے سبب ناماسب كام انجام پا جاتے ہيں _ اس سلسلے ميں عورت مرد ميں كوئي فرق نہيں ہے _ شادى شادہ زندگى ميں بيوى سے بھى يقينا غلطيان اور كوتاہياں ہوتى ہيں _ نادانى ، عدم توجہ يا غصہ كى شدت ، كوئي بھى وجہ ہوسكتى ہے كہ اپنے شوہر كى نسبت بے ادبى كردے يا اس كے منھ سے نامناسب الفاظ نكل جائيں يا طنز آميز جملے بول دے ياغصہ سے بے قابو ہوكر چيخنے چلّانے لگے _ يا شوہر كى اجازت كے بغير يا اس كے منع كرنے كے باوجود كوئي كام كرے _ يا بے احتياطى يا نادانى يا بے توجہى كے سبب كوئي مالى نقصان كردے _ غرضكہ اس قسم كى سينكڑوں دوسروں باتيں ہوسكتى ہيں جن سے كم و بيش ہر خاندان كو

۱۹۲

سابقہ پڑتا ہے _

البتہ اس بات كى ياددہانى ضرورى ہے كہ مياں بيوى دونوں كو چاہئے كہ ايك دوسرے كو خوش ركھنے كى كوشش كريں اور ان كاموں سے سختى سے اجتناب كريں جو ايك دوسرے كى ناراضگى و رنجيدگى كا باعث ہوں _ ليكن ايسا اتفاق كم ہى ہوتا ہے كہ مياں بيوى كبھى كوئي غلطى ہى نہ كريں_

بعض مرد يہ سوچتے ہيں كہ بيوى كى لغزشوں اور غلطيوں پر، خواہ وہ چھوٹى اور معمولى ہى كيوں نہ ہوں ،سختى سے بازپرس كرنى چاہئے تا كہ اس كى تكرار نہ ہو _ اور شادى ہوتے ہى اسے آنكھيں دكھانى چاہئے اور اپنے رعب ميں لے لينا چاہئے تا كہ اس كے ہوش حواس درست رہيں اور كوئي غلطى نہ كرے _

ليكن تجربے سے ثابت ہوا ہے كہ اس قسم كى باتوں سے نہ صرف يہ كہ حسب دلخواہ نتيجہ برآمد نہيں ہوتا بلكہ اكثر اس كاانجام برعكس ہوتا ہے كيونكہ جو عورتيں شوہر كى زيادہ سختيوں اور دباؤ كا شكار رہتى ہيں وہ كچھ دن تو صبر و برداشت سے كام لے سكتى ہيں ليكن آخر كار ان حالات سے تنگ آجاتى ہيں اور اس وقت ممكن ہے عاجز آكر اس قيد و بند سے آزدادہونے كا فيصلہ كرليں يا شوہر كى سختيوں ، اعتراضات عتاب آور ناروا سلوك كى عادى ہوكر اس كى طرف سے بے پروا ہوجائيں _ اپنے دل ميں سوچتى ہيں كہ ميرا شوہر تو معمولى معمولى باتوں پر غصہ ہوجاتا ہے غير ارادى طور پر مجھ سے كوئي غلطى يا كوتاہى ہوجاتى ہے تو مجھ نہيں چھوڑتا اور مجھ پر سختى كرتا ہے پس بہتر ہے كہ اس كى باتوں پر توجہ نہ دوں تا كہ ٹھيك ہوجائے اور ظلم و ستم سے بازآئے _ اور اس طرح شوہر سے گستاخى كرتى ہيں _ برابر سے جواب ديتى ہيں اور اس كى مخالفت و نافرمانى كرنے كى عادت پڑجاتى ہے _

ايسى صورت ميں مختلف نتائج سامنے آتے ہيں:

مثلاً مرد بيوى پر سختى و ظلم كرنے سے دستبردار نہيں ہوتا اور اس كا نتيجہ يہ ہوتا ہے كہ ہٹ دھرمى كشمكش لڑائي جھگڑے كا سلسلہ ہميشہ جارى رہتا ہے اور اگر اسى طرح زندگى گزرتى رہے تو سارى زندگى ميں كبھى خوشى و سكون ميسر نہيں ہوتا _ يا يہ ہوتا ہے كہ مرد اس كشمكش سے تنگ آكر بيوي

۱۹۳

كے سامنے جھك جاتا ہے اور اسے مكمل آزادى دے ديتا ہے _ ايسى صورت ميں كہ جو عورت زور آزمائي اور مخالفت كے ذريعہ قيد و بند سے رہائي حاصل كرے گى وہ كاميابى اور آزادى كا احساس كرے گى نتيجہ اپنے شوہر اور اس كى باتوں كى طرف سے بے اعتنائي برتے گى _ نادان شوہر بھى جو كہ شادى شدہ زندگى اور زن دارى كے اصول و رائض سے ناواقف سے ناچار ہوجائے گا كہ بيوى خواہ بڑى غلطياں ہى كيوں نہ كرے خاموش رہے _ يا تيسرى صورت يہ ہوتى ہے كہ ضد اوررسہ كشى كے نتيجہ ميں ان ميں سے كسى ايك كى جان پر بن جاتى ہے اور ايسى صورت ميں عليحدگى كو ترجيح ديتے ہيں _

ايسى صورت ميں مرد عورت دونوں كو ہى نقصان پہونچتا ہے يوں آسانى كے ساتھ اطمينان نصيب ہونا مشكل ہى معلوم ہوتا ہے لہذا بيوى كے عيوب كى اصلاح كرنے كے لئے سختى اور شدت عمل سے كام لينا كوئي دانشمندانہ فعل نہيں ہے بلكہ سختى سے اكثر خراب نتائج بر آمد ہوتے ہيں _ دوستوں ، واقف كاروں كى زندگى اور اخبار ورسائل ميں شائع ہونے والے واقعات سے ان باتوں كى تصديق ہوسكتى ہے _ پس زن دارى ، كا بہترين طريقہ يہ ہے كہ شوہر ميانہ روى سے كام لے _ عقل و تدبر كا راستہ اختيار كرے _ بيوى كى معمولى معمولى غلطيوں اور كوتاہيوں كو ، جو غلطي، غفلت يا بھول كے سبب ہوئي ہوں يكسر نظر انداز كرے_ او ران پڑلڑے جھگڑے نہيں بلكہ بہتر ہے كے ذرا بھى پيشانى پر شكن نہ آنے دے كيونكہ بيوى نے قصداً ايسا نہيں كيا ہے اس لئے شوہر كو غصہ اور بازپرس كرنے كاحق نہيں ہے _ البتہ مناسب موقعہ پر نہايت اچھے اور خوبصورت الفاظ ميں اس كو يادآورى كرادے كہ اس كى بات كا دھيان ركھے تا كہ آئندہ اس قسم كى غلطى عمل ميں نہ آئے _

اگر نادانى كے سبب كوئي خلاف ورزى ہوئي ہے تب بھى مناسب نہيں كہ مرد غصہ اور سختى كرے اور اس كى تنبيہ و بازپرس كرنے كى سوچے _ كيونكہ بيوى نے مخالفت اورنافرمانى كے خيال سے نہيں بلكہ اپنى جہالت اور نادانى كے سبب اسے اچھا سمجھ كر انجام ديا تھا _ ڈانٹنے پھٹكارنے سے كوئي فائدہ نہيں ہوتا بلكہ اس كو نظر انداز كردينا چاہئے اور مناسب موقعہ پر اچھے الفاظ ميں اس عمل كى خرابي

۱۹۴

اور اس سے پيدا ہونے والے نقصانات كو دليل و ثبوت كے ذريعہ واضح كرنا چاہئے تا كہ بغير كسى زور زبردستى كے اپنى مرضى و خوشى سے اس فعل سے دستبردار ہونے كا فيصلہ كرلے اور بعد ميں اس كى خلاف ورزى نہ كرے_ ايسى صورت ميں مرد كا احترام ووقار باقى رہ سكتا ہے اور اپنے اس عمل كے ذريعہ وہ بڑى بڑى غلطيوں اور خطاؤں كے وقوع ميں آنے كى ورك تھام كرسكتا ہے _

اگر نرم وملائم لہجے اورباہمى تفاہم كے ذريعہ اپنى بيوى كو اپنا ہم خيال بنا سكے اور بيوى اس كى باتوں پر عمل كرے تو چاہئے كہ بيوى كى قدردانى كرے اور اس كا شكريہ ادا كرے _ ليكن اگر ديكھے كہ اس كى باتوں پر پور توجہ نہيں ديتى اور كبھى كبھى غلطى كرجاتى ہے تو بھى بہتر ہے كہ مرد بيوى كى معمولى غلطيوں كو نظر انداز كردے او راس سے سختى سے پيش نہ آئے اور انتقام لينے اور تنبيہ كرنے كى فكر ميں نہ رہے حتى كہ اس كو قصور وثابت كركے اس بات پر مصر نہ ہو كہ بيوى اس سے معافى مانگے كيونكہ عورتوں ميں عموماً ايك قسم كى ضد اور خودسرى پائي جاتى ہے اگر مرد ان كى اس حالت سے سمجھوتہ كرلے تو ان كے وجود سے فائدہ اٹھاسكتا ہے ليكن اگر ان كے مقابلے ميں سختى اور شدت اختيار كى تو ضد اوركشمكش كے نتيجہ ميں بڑے خراب نتائج برآمد ہوسكتے ہيں _ طلاق حتى قتل تك كى نوبت آسكتى ہے _

عقلمند اور ہوشيار مرد كو چاہئے كہ ہربات كے نتائج كو خوب اچھى طرح پركھ لے اورسختى و ظلم كے نتائج كا ، عفو و درگزر كے نتائج سے مقابلہ كرے تو يقينا عفو و درگزر كو ترجيح دے گا _ البتہ ناقابل معافى خطاؤں اور غلطيوں كے سلسلے ميں مرد دوسرے طريقوں پر عمل كرسكتا ہے _

يہ موضوع اس قدر حساس ہے كہ دين مبين اسلام ميں اس كو عورت كے ايك حق كے عنوان سے مرد پرواجب قرارديا گيا ہے _

حضرت على بن ابى طالب عليہ السلام فرماتے ہيں ، ہر حال ميں عورتوں سے نباہ كرو _ ان سے خوش بيانى كے ساتھ بات كرو _ شايد اس طريقہ كارسے ان كے اعمال نيك ہوجائيں _(۱۹۴)

حضرت امام زين العابدين (ع) فرماتے ہيں : تم پر عورت كا يہ حق ہے كہ اس كے ساتھ مہربانى سے

۱۹۵

پيش آؤ _ كيونكہ وہ تمہارى دست نگر ہے _ اس كے كھانے كپڑے كا انتظام كرو _ اس كى نادانيوں كو معاف كردو _(۱۹۵)

امام جعفر صادق عليہ السلام سے لوگوں نے سوال كيا كہ بيوى كا اپنے شوہر پر كيا حق ہے كہ اگر اسے انجام دے تو اس كا شمار نيك بندوں ميں ہوگا؟

فرمايا: اس كے لباس و غذا كا انتظام كرے اور جن كاموں كو اپنى نادانى كے سبب انجام ديتى ہے انھيں معاف كرے _(۱۹۶)

امام جعفر صادق (ع) يہ بھى فرماتے ہيں كو جو شخص اپنے زيردستوں كو معمولى خطاؤں پر تنبيہ كرے اسے اپنى بزرگى اور عزت قائم رہنے كى توقع نہيں كرنى چاہئے _(۱۹۷)

بيوى كى ماں

ايك اور چيز جو مياں بيوى كے درميان ناچاقى پيدا كرتى ہے اور خاندانوں كے سكون و چين كو سلب كرنے كا سبب بنتى ہے بلكہ اس كے باعث بعض اوقات طلاق اور قتل تك كى نوبت آجاتى ہے وہ ہے بيوى كى ماں كى بيجا مداخلت اور روك ٹوك_

بعض مائيں اپنى بيٹى كى شادى سے پہلے اپنے ذہن ميں ايك ايسے داماد كاتصور قائم كرليتى ہيں جو تمام نقائص اور خاميوں سے پاك اور كامل صفات اور خوبيوں كا مالك ہوگا اور اس بات كى متوقع رہتى ہيں كہ ايك ايسے آئڈيل نوجوان سے ، كہ جوان كے نصيب ميں نہ تھا ، اپنى بيٹى كى شادى كريں _ اسى اميد پر كسى نوجواں كو اپنى دامادى كے لئے منتخب كرتى ہيں _ شروع ميں اس كو ايك آئيڈيل انسان مان كر اس سے اپنى محبت و شفقت كا اظہار كرتى ہيں _ شروع ميں اس كو ايك آئيڈيل انسان مان كر اس سے اپنى محبت و شفقت كا اظہار كرتى ہيں _ اس كى خاطر مدارات اور عزت افزائي كرتى ہيں اپنے دل ميں سوچتى ہيں كہ اگر اس ميں كوئي معمولى سى خامى ہوگى تو ميرى ہدايات اور نصيحتوں سے اس كى اصلاح ہوجائے گى _

اگر نيا داماد ان كى مرضى كے مطابق ہوا تو خوش و خرم رہتى ہيں ليكن اگر ان كى مرضى كے مطابق نہ ہوا تو فوراً اس كے علاج كى فكر ميں لگ جاتى ہيں اور شروع ميں ہى فيصلہ كرليتى ہيں كہ

۱۹۶

اپنى يا دوسروں كى شادى شدہ زندگى كے دوران جو تجربے حاصل كئے ہيں ان سے استفادہ كرتے ہوئے داماد كو اپنى مرضى كے مطابق ڈھال ليں اس مقصد كے حصول كے لئے پلان بناتى ہيں اور اپنے تمام امكانات سے استفادہ كرتى ہيں _ كبھى ہمدردى اور خيرخواہى كے طور پر اس كو پند ونصيحت كرتى ہيں كبھى لڑجھگڑكے اپنا كام نكالنا چاہتى ہيں _

اپنے مقصد كے حصول كے لئے اپنى بيٹى كو وسيلہ قرارديتى ہيں اور اس كو تلقين كركے اعتراضات كرنے بہانے بنانے ، اور حالات كو ناسازگار بنانے پر مجبور كرتى ہيں _

كبھى اس كو لڑنے جھگڑنے كا حكم ديتى ہيں _ كبھى التماس و گريہ كرنے كا حكم ديتى ہيں _ اس كے شوہر كى بد گوئي اور عيب جوئي كرتى ہيں بے چارى لڑكى جو كہ ابھى زمانے كے سردو گرم سے نا آشنا ہوتى ہے اور اپنا بہترين حامى وخيرخواہ سمجھتى ہے اس كى تلقين و نصيحتوں كا اثر قبو ل كركے اس كے احكام كے مطابق كام كرتى ہے اگراس وسيلے سے داماد قابو ميں آگيا تو كيا كہنے _ ليكن اگر داماد نے ان كى خواہشات كے آگے سرنہ جھكا يا تو ضد اور كشمكش كا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے _ حتى كہ اس ضد كا انجام طلاق مارپيٹ اور قتل كى صورت ميں نكلتا ہے _ يہى وجہ ہے كہ اكثر داماد اپنى بيوى كى ماؤوں سے ناخوش رہتے ہيں اور انكى بيجا مداخلتوں سے پريشان رہتے ہيں _ اپنى بيوى كى بہانہ بازيوں اور عدم موافقت كا باعث سال كوسمجھتے ہيں اور كہتے ہيں كہ وہى اپنى بيٹى كو سكھاتى ہے اور زندگى چين سے گزارنے نہيں ديتى _

نمونے كے طور پر چند دامادوں كے درددل سنتے چليں_

(جوادرم) لكھتاہے : ميرى ساس ايك ديونى ہے ايك ادھا ہے _ ايك دوسروالى ناگن ہے _ خدا جنگل كے بھيڑيئےو بھى ايسى ساس نصيب نہ كرے _ مجھ سے نہ جانے كہاں كا بدلہ لے رہى ہے _ ميرى زندگى تباہ كردى ہے كہ قريب ہے اس كے ہاتھوں ديوانہ ہوكر كوہ و بيابان كى طرف بھاگ جاؤں صرف ميں ہى واحد شخص نہيں ہوں جو اپنى ساس كے ہاتھوں خون كے آنسو رورہاہوں بلكہ اس درد ميں

۱۹۷

بہت سے لوگ مبتلا ہيں ميرا خيال ہے ہر سو شادى شدہ مردوں ميں سے ۹۵ افراد اس پريشانى ميں مبتلا ہوں گے _ اور شايد باقى لوگوں كى ساسيں ہى نہ ہوں گى _ محمد ف ر قمطراز ہے : ميرى ساس ميرى او رميرى بيوى كى زندگى ميں بہت دخل ديتى ہے بلا وجہ ہمارى پريشانى كا باعث بنى ہوئي ہے _ ميرى خاندان كى غيبت كرتى ہے _ جب ميں اپنى بيوى كے لئے كوئي چيز خريد كرلاتاہوں فوراً اعتراض كرديتى ہے كبھى اس كے رنگ پر تنقيد كرتى ہے كبھى اس كے ڈيزائن كى برائي كرتى ہے _ ہزار طرح سے كوشش كرتى ہے كہ جو چيزميں خريد كرلايا ہوں اس كو معمولى اورحقير ظاہر كرے _

پرويز_ك لكھتا ہے : اس كى وجہ سے ہم ميں اب تك تين بار طلاق كى نوبت آچكى ہے _ بچھو كى طرح ڈنك مارتى ہے _اپنى بيٹى كو سكھاتى ہے ميرى توہين كرے اورگھركے كام نہ كرے اور بيجا توقعات كرتى رہے _ جب ہمارے گھر آتى ہے ايك ہفتہ تك ہمارا گھر جہنم بنارہتا ہے _ اسى لئے مجھے اس كو ديكھنے كى تاب نہيں _(۱۹۸)

بعض داماد ساسوں كے اثر و نفوذ كو كم كرنے اور ان كى دخل اندازيوں كى روك تھام كرنے كے لئے اس مشكل كا حل يوں تلاش كرتے ہيں كہ ان سے قطع تعلق كرليتے ہيں _ ملاقاتوں اور آمد و رفت كا سلسلہ محدود كرديتے ہيں _ اجازت نہيں ديتے كہ ان كى بيوى اپنے ماں باپ كے گھر جائے يا وہ ان كے گھر آئيں _ ان كى باتوں پر توجہ نہيں ديتے بے اعتنائي برتتے ہيں _ ان دخل اندازيوں پر اعتراض كرتے ہيں _ مختصر يہ كہ ان كے ساتھ سختى سے پيش آتے ہيں _

ليكن مذكورہ روش كوئي عاقلانہ روش نہيں ہے بلكہ اس كا نتيجہ برعكس نكلتا ہے كيونكہ ماں بيٹى كى محبت ايك فطرى تعلق ہے جسے منقطع كردينا ايسى آسانى سے ممكن نہيں ہے _ مرد يہ توقع كيسے كرسكتا ہے كہ وہ لڑكى جس نے سالہا سال اپنى ماں كى آغوش ميں پرورش پائي ہے اور اس كى شفقت سے بہرہ مند رہى ہے اور اب بھى اس كو اپنا بہترين حامى و خيرخواہ

۱۹۸

سمجھتى ہے ايك اجنبى مرد سے شادى كے رشتہ ميں بندھ كر بغير چون و چرا اس كى بات مان لے گى اوراپنے ماں باپ كى زحمتوں اور محبتوں كو يكسر فراموش كركے ان سے مكمل قطع رابطہ كرنے پر راضى ہوجائے گى _ يہ چيز ہرگز امكان پذير نہيں ہے اور اگر چند روز كے لئے تعلقات منقطع بھى كرلئے تو يہ حالات ہميشہ باقى نہيں رہ سكتے كيونكہ زور زبردستى اور جبر ، ہميشہ قائم نہيں رہ سكتا _ ايك مدت ممكن ہے صبر و ضبط سے كام لے ليكن آخر كار ايك دن اس كے صبر كا پيمانہ لبريز ہوجائے گا اور اپنے شديد رد عمل كا اظہار كرڈالے گى _ ممكن ہے زيادہ سختيوں سے تنگ آكر گستاخ ہوجائے اور نافرمانى كرنے لگے ممكن ہے شوہر كے رشتہ داروں سے اس كا بدلہ لے اور لڑائي جھگڑا كرے _ اس كے علاوہ ساس سے مكمل قطع رابطہ كرليناناممكن سى بات ہے _ ماں بھى تو اپنى بيٹى سے دستبردار نہيں ہوجائيگى بلكہ يہ امر باعث بنتا ہے كہ دلوں ميں كدورت اور تنفر مزيد بڑھے اور براہ راست يا بالواسطہ طور پر آزار واذيت پہونچانے اور عدم تعاون كرنے كے لئے اپنى بيٹى كى ہمت افزائي كر ے_

ايسى صورت ميں طلاق تك كى نوبت آسكتى ہے بہت سى طلاقيں انھيں غير عاقلانہ ضدوں اور رسہ كشى كے نتيجہ ميں انجام پاتى ہيں _

ان سب باتوں كے علاوہ ، اصول طور پر يہ بات انسان كے مفادميں نہيں ہے كہ اپنى بيوى كے رشتہ داروں سے بجائے اس كے كہ ان كى محبت و حمايت حاصل كى جائے _ ان كے وجود سے استفادہ كيا جائے ان سے رابطہ منقطع كرليں _

بہر حال يہ غير عاقلانہ روش نہ صرف يہ كہ كچھ سودمند ثابت نہيں ہوسكتى بلكہ مشكلات ميں مزيد اضافہ كا باعث بنتى ہے _ صورت حال اور زيادہ نازك ہوجاتى ہے اور اكثر اس كا انجام قتل يا خود كشى ہوتا ہے _

ہندوستان كى پوليس نے رپورٹ دى كہ سنہ ۱۹۷۲ ميں نئي دہلى ميں ۱۴۶ خودكشى كى وارداتيں ہوئي ہيں جن ميں سب كا اصلى سبب داماد اور ساس كے درميان اچھے تعلقات استوار

۱۹۹

نہ ہوتا تھے _(۱۹۹)

ايك شخص نے اپنى ساس كى دخل اندازيوں سے پريشان ہوكر خودكشى كرلى _(۲۰۰)

ايك شخص جو اپنى ساس كى بيجا مداخلتوں سے سخت تنگ آچكا تھا ، اس كو ٹيكسى سے باہر پھينك ديا ،(۲۰۱) ايك شخص نے گھونسہ ماركر اپنى ساس كا سرتوڑديا _ اس بات پر غضبناك ہوكر اس كے سالے نے اس كو چاقو سے زخمى كرديا اور بھاگ گيا _(۲۰۲)

ايك شخص اپنى ساس سے اس قدر تنگ آگيا تھا كہ گرم گرم كلے پائے كا پيالہ اس كے سرپر الٹ ديا _ ساس چيخ ماركر زمين پر گر گئي _ اس كو اسپتال لے جايا گيا _ ڈاكٹروں نے معائنہ كرنے كے بعد كہا كہ چونكہ وہ بہت برى طرح جل گئي ہے اور اس كى حالت خطرہ ميں ہے اس لئے اس كو تہران لے جانا چاہئے _ بيوى اپنى ماں كو تہارن لے كر گئي اور اپنے شوہر كہا ہم شوشتر ميں رشتہ ازدواج ميں منسلك ہوئے تھے اور جلدى ہى تہران جاكر طلاق حاصل كرليں گے كيونكہ مجھے تمہارا جيسا شوہر نہيں چاہئے _(۲۰۳)

مذكورہ روش مناسب نہيں اور جہاں تك ممكن ہو اس سے اجتناب كرنا چاہئے كيونكہ يہ روش اس مشكل كا حل نہيں بن سكتى بلكہ دوسرا راستہ بھى موجود ہے جو زيادہ معقول اور زيادہ قابل اطمينان ہے اول تو يہ كہ اس ميں كسى ضرر كا خدشہ نہيں ہے دوسرے اس ميں كاميابى كا امكان زيادہ ہے _ يہ دو نكتے ذہن نشين كرلينے چاہئيں _

۱_ يہ بات مسلم ہے كہ ساس اپنے داماد كى دشمن اور بدخواہ نہيں ہوسكتي_ بلكہ فطرى بات ہے كہ اس كو بہت عزيز ركھتى ہے اور اپنى بيٹى سے محبت كا تقاضہ بھى يہى ہے كہ اپنے داماد سے بھى محبت كرے كيونكہ وہ سمجھتى ہے كہ اس كى بيٹى كى خوشبختى اس كے ہاتھ ميں ہے _ پس اگر ان كى داخلى زندگى ميں مداخلت كرتى ہے تو يقينا اس كى نيت برى نہيں ہوتى بلكہ جو كچھ بھى كرتى ہے ہمدردى اور خيرخواہى كى غرض سے كرتى ہے _

البتہ اس بات كا امكان ہے كہ بيجا مداخلتيں كرے اور اس كى تجاويز غلط يا ضرر بخش ہوں

۲۰۰