گناہان کبیرہ

گناہان کبیرہ0%

گناہان کبیرہ مؤلف:
زمرہ جات: اخلاقی کتابیں

گناہان کبیرہ

مؤلف: آیۃ اللہ شھید دستغیب شیرازی
زمرہ جات:

مشاہدے: 105620
ڈاؤنلوڈ: 5724

تبصرے:

گناہان کبیرہ
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 80 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 105620 / ڈاؤنلوڈ: 5724
سائز سائز سائز
گناہان کبیرہ

گناہان کبیرہ

مؤلف:
اردو

شیعہ اور محبّ ۱۸

محمد بن مسلم کی قاضی شریک سے گفتگو ۱۹

امام کی پیروی کرنے والے حقیقی شیعہ ہیں ۱۹

کچھ شیعوں کے ساتھ حضرت علی (علیہ السلام) کی گفتگو ۱۹

شیعہ ہونے کے لیے دعویٰ کافی نہیں ۲۰

ولایت ۲۱

مگر جاننا چاہیئے کہ ولایت کے معنی کیا ہیں ۲۱

حضرت علی(علیہ السلام) کی ولایت خدا کا مضبوط قلعہ ہے ۲۲

درندہ شیر سے قلعے میں پناہ لینا ۲۲

قلعے میں داخل ہونا چا ہیئے ۲۳

کیا کردار کے بغیر زبانی دعویٰ کافی ہے؟ ۲۳

عمل ہی سے مقصد حاصل ہوتا ہے ۲۳

تقویٰ کی اقسام کے متعلّق علّامہ مجلسی کی رائے ۲۴

محبت ۲۴

محبّت انسان کو ثابت قدم کرتی ہے ۲۵

جناب جابر انصاری کی وصیّت ۲۵

حضرت علی کے دوستداروں کے لیے فرشتوں کی استغفار ۲۶

حضرت علی(علیہ السلام) کی محبت گناہوں کو جلا ڈالتی ہے ۲۶

پریشا نیاں اور بلا ئیں گنا ہوں کو زائل کر د یتی ہیں ۲۷

محبّت کے انداز سے فیض حاصل کر سکتا ہے ۲۷

خواہشات محبت کی راہ میں رکاوٹ ہیں ۲۸

سودا خوش است کہ یکجا کند کسی ۲۹

نعمت کو معصیت میں استعمال نہ کریں ۲۹

گناہ کی تاریکی اور توبہ کا نور ۲۹

کبیرہ اور صغیرہ کے معنی ۳۰

گناہ کبیرہ کیا ہے؟ ۳۱

مذکورہ چار طریقوں سے متعلّق عروة الوثقیٰ کی اصل عبارت ۳۲

پہلی روایت ۳۲

( ۲۰) وَنَقْضُ اِلْعَھْدِ ۳۷

د وسری روا یت ۳۸

تیسری روایت ۳۸

چوتھی روایت ۳۹

ایک مشکل مسئلہ کا حل ۴۱

( ۱) پہلے اعتراض کا جواب ۴۱

گناہ صغیرہ کا اصرار (تکرار) بھی کبیرہ ہے ۴۳

خرابی میں پڑنا ثواب سے محرومی کا سبب ہے ۴۳

( ۲) اھلِ بیت کی طرف رجوع کرنا چاہیے ۴۴

اہل بیت اطہاراہل ذکر کیوں ہیں؟ ۴۴

دوسرے اعتراض کا جواب ۴۵

گناہ کبیرہ دوسرے عنوان میں ۴۶

پہلامقام ۴۸

توحید ذاتِ خد ۴۸

نصاریٰ بھی مشرک ہیں ۴۹

بت پرستی خدا کو شریک قرار دینا ہے ۴۹

دوسرا مقام ۵۰

صفات خدا میں توحید ۵۰

مخلوقات کی اچھی صفات سب کی سب خدا کی جانب سے ہیں: ۵۰

کبھی غفلت سے اپنے نفس کا تزکیہ کرتے ہیں: ۵۰

پرہیز گار لوگ تعریف سے ڈرتے ہیں: ۵۱

خدا کی صفات میں کوئی بھی شریک نہیں: ۵۱

خلاصہ ۵۲

حضرت پیغمبر کا ارشاد گرامی ۵۲

قارون مشرک ہو گیا ۵۲

افعال میں توحید اور شرک ۵۳

بے رنگ پانی سے لاکھوں رنگ ۵۴

( فَالِقُ الْحَبِّ وَالنَّویٰ ) (بیج اور گٹھلی کو پھاڑنے والا) ۵۴

( فِیْ ظُلُمَاتٍ ثلاثٍ ) (تین تاریکیوں میں) ۵۴

گندے خون سے خوشگوار دودھ ۵۵

روزی دیتا ہے، قبول کرتا ہے ۵۵

ہر چیز کا موثر خدا ہے ۵۵

شان ربوبیت کی انتہا نہیں ۵۶

انسان کی توانائی ۵۶

انسان کی قوّت خدا کی مشیّت میں مقیّد ہوتی ہے ۵۸

خوفِ خُد ۵۹

اُمید بخد ۶۰

منعم کا شکر ادا کرنا ۶۱

شکرو ثنائی وسائط (ذرائع) بھی لازم ہے ۶۱

مخلوق کی مدح میں پوشید ہ شرک ۶۱

حضرت امام صادق (علیہ السلام) اور سائل شکور ۶۲

توحید اور توکل ۶۳

توحید اور تسلیم ۶۳

توحید اور محبت ۶۴

اطاعت میں توحید اور شرک ۶۶

اللہ کے پسندیدہ احکام ۶۶

اولی الامر کون ہیں ؟ ۶۷

حب علی حکم ِپیغمبر سے ہونی چاہیئے یا معاویہ کی نسبت سے؟ ۶۷

اولی الامر ایک گروہ کے لیے مخصوص نہیں ۶۸

کیا اولی الامر سے مراد علماء ہیں ۶۸

بارہ امام اولی الامر ہیں ۶۸

پیغمبر اولی الامر کا بیان فرماتے ہیں ۶۸

عاد ل مجتہد کی اطاعت ۶۹

آزادفقیہ پیروی کے قابل ہے ۷۰

والد ین کی اطاعت بھی اطاعت خدا ہے ۷۰

والد ین واجب سے منع اورحرام کاامرنہیں کرسکتے ۷۱

والدین کی مخالفت میں اذیت کی تفصیل ۷۱

شوہرسے بیوی کی اطاعت ۷۱

میاں بیوی کے امور میں تمکین واجب ہے ۷۲

مستحب اخراجات خاوند کی اجازت سے ہونے چاہیئیں ۷۳

ظالم حاکم کی طرف رجوع نہیں کرنا چاہیئے ۷۳

بے عمل عالم پیروی کے قابل نہیں ۷۴

د نیا پرست علماء راہ خدا کے لٹیرے ہیں ۷۴

صرف اللّٰہ کے لیے فقیہ ہونا چاہیئے ۷۴

عوام مقصّر ہیں ۷۵

عبادت میں توحید اور شرک ۷۶

بشر خاکی کجا، ربّ العالمین کجا ۷۶

نیت میں خلوص ۷۷

ریا کار مشرک ہے ۷۷

ریاء شرک ِاصغر ہے ۷۸

ریا کار اپنے آپ کو دھو کہ دیتا ہے ۷۹

جھنم کی آگ ریا کاروں سے روتی ہے ۷۹

کبھی عباد ت گذ ا ر کو اس کی عبادت ا ٓگ کی طرف کھینچتی ہے ۸۰

خلوص کی فضیلت اور ریا کار کی مذمت ۸۰

کھرا عمل جلوہ گر ہوتا ہے ۸۱

د کھاوا، فقہی نظر سے ۸۲

غیر عبادت میں ریا ۸۳

( ۱) بدنی ریا ۸۳

( ۲) شکل و صورت اور لباس کی ریا ۸۳

( ۳) قولی ریا ۸۴

( ۴) عمل کی ریا ۸۴

( ۵) بیرونی اور خارجی امور میں ریا ۸۵

ریا قصد سے مربوط ہوتی ہے ۸۵

یاس ۸۵

شرک کے بعد سب سے بڑا گناہ ۸۶

اسباب اور مسبب الاسباب ۸۶

سبب کام نہیں کرتا ۸۷

پہلی مثال ۸۷

آگ نہیں جلاتی اور چاقو نہیں کاٹتا ۸۷

دوسری مثال ۸۸

موسیٰ و فرعون ۸۸

تیسری مثال ۸۸

ابرہہ کا حملہ اور کعبہ کا خراب نہ ہونا ۸۸

چوتھی مثال ۸۹

حضرت خاتم الانبیاء (صلی اللہ علیہ و آلہ) کا تحفّظ ۸۹

پانچویں مثال ۸۹

وہ ظاہری سبب کے بغیر پیدا کرتا ہے ۹۰

حضرت محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ) کا علم و حکمت کی کسی درسگاہ میں نہ جانا ۹۰

وہ بغیر سبب کے حاجتیں پوری کرتا ہے ۹۰

حبِّ علی (علیہ السلام) ۹۱

بشر کا انجام ۹۲

بلعم باعور اور اس ابدی بد بختی ۹۲

تنبیہ ۹۲

حسنِ عاقبت ۹۳

فرعونی جاد وگر ۹۳

آسیہ ایک مومنہ خاتون تھی ۹۳

اصحابِ کہف ۹۴

موت سے پہلے بیداریا ۹۴

مسلمان ہوتے ہی وفات پا گئے ۹۴

ابدی خوش بختی ۹۵

کیا عقل مند نا امید ہوتا ہے ۹۵

نا امید ی گناہِ بزرگ ۹۶

خلقت انسانی پر ایک نظر ۹۶

نا امیدی کفر یا کم علمی کی علامت ہے ۹۷

ہر ایک کی فطرت امید سے وابستہ ہوتی ہے ۹۷

نا امیدی کا علاج ۹۸

پہلا: دنیا کے ماّدی امور کا علاج ۹۸

( ۱) قدرت خد ۹۸

( ۲) ذاتی تجربات ۹۸

( ۳) خارجی مثا لیں ۹۹

حضرت ابراہیم (علیہ السلام) اور فرزند نرینہ ۹۹

حضرت زکریااور ان کے فرزند حضرت یحیٰی ۱۰۰

حضرت ایوب (علیہ السلام) اور بلا ئیں ۱۰۱

فقر و تنگ دستی میں حکمت پوشیدہ ہے ۱۰۱

خالی ہاتھ میں دولت ۱۰۱

مشکلا ت میں نا امیدی کا علاج ۱۰۳

قَابِلِ توجّہ ۱۰۵

بغیراستثناء سارے گناہ قابلِ بخشش ہیں ۱۰۵

لطیف نکات ۱۰۶

نا امیدی حرام ہے ۱۰۶

پیغمبر کے قاتل کی بھی توبہ قبول ہوتی ہے ۱۰۷

قبولیت دعاء میں بھی ناامیدی غلط ہے ۱۰۷

گناہوں کے باعث دعا قبول نہیں ہوتی ۱۰۸

قبولیت ِدعاء میں تاخیر باعث قربت ہے ۱۰۸

قنوط ۱۱۱

دعا سے نا امیدی برتنا یاس ہے ۱۱۱

بد گمانی سزا کا باعث ہے ۱۱۲

امید مغفرت اور دعا کی قبولیت ۱۱۲

دنیوی اور اخروی امور میں نا امیدی ۱۱۳

یا س کی نسبت قنوط بہتر ہے ۱۱۳

خدا کے قہر و غضب سے غفلت ۱۱۴

املاء ۱۱۵

بد کردار کو مہلت دینا (غلط ہے) ۱۱۶

استد را ج ۱۱۶

استد راج کا معنٰی ترکِ استغفار ہے ۱۱۷

ستد راج کا معنٰی ترکِ استغفار ہے ۱۱۸

خوف و امید معرفت کی نشانی ہے ۱۱۹

گناہ کے ارتکاب سے ڈرنا چاہیئے ۱۱۹

کردار و گفتار ہمیشہ خوف و رجآء کے درمیان ہونا چاہیئے ۱۲۰

حاجت پوری ہونے کی صورت میں بھی خوف لازم ہے ۱۲۱

جدائی سخت ترین د رد ہے ۱۲۱

آخر عمر تک کس حالت میں رہنا چاہیئے ۱۲۱

سب سے امتحان لیا جاتا ہے ۱۲۲

حضرت ابراہیم (علیہ السلام) اور آگ ۱۲۲

امتحان میں کام یاب ۱۲۲

نیکی کی توفیق اللّٰہ سے ہے ۱۲۳

دانش مند لوگ خدا سے ڈرتے ہیں ۱۲۳

حضرت ام سلمہ سے پیغمبر کی گفتگو ۱۲۴

انبیاء اور آئمہ ہدیٰ (علیہم السلام) سب سے زیادہ خائف رہتے تھے ۱۲۴

مومن خوف اور امید کے درمیان ہوتا ہے ۱۲۵

امید غرور کا باعث نہ بنے ۱۲۵

عمل خوف و امید کے مظہر ہے ۱۲۶

نصیحت ۱۲۷

دو خوف کے درمیان رہنا چاہیئے ۱۲۸

آخرت کے لیے سعی کرنا چاہیئے ۱۲۸

دعویٰ عمل سے ظاہر ہونا چاہیئے ۱۲۹

خدا سے اس طرح ڈرو جیسے تم اسے دیکھ رہے ہو ۱۲۹

خوف و رجأ میں کامل شخصیت ۱۳۰

امیر المومنین (علیہ السلام) کی ذات ہمارے لیے نمونہ عمل ہے ۱۳۱

امیر المومنین کی وصیت کا کچھ حصہ ۱۳۲

ہم علی(علیہ السلام) کی پیروی کریں گے! ۱۳۲

خطرے کا اعلانا ۱۳۴

سالار قافلہ خوف زد ہ ہے ۱۳۴

مومن کی اہانت کرنے پر انسان ولایت سے خارج ہو جاتا ہے ۱۳۵

قتل نفس ۱۳۵

دائمی عذاب کفار کے لیے مخصوص ہے ۱۳۶

مسلمان کا خون اور مال محترم ہے ۱۳۶

ایک قتل تمام انسانیت کے قتل کے برابر ہے ۱۳۷

خود کشی بھی قتل کے برابر ہے ۱۳۷

تمام لوگوں کو زندہ کرنے کے برابر ۱۳۸

قاتل مسلمانی کی حالت میں نہیں مرت ۱۳۸

دوسری حدیث: ۱۳۸

قتل کے شرکاء بھی قاتل ہیں ۱۳۹

حمل گرانا بھی حرام ہے ۱۴۰

عمداً نطفہ ضایع کرنا حرام ہے ۱۴۰

قتل کی توبہ ۱۴۰

اتفاقی اور خطائی قتل ۱۴۱

والد ین کا عاق کرنا ۱۴۱

عاق والدین سے متعلق احادیث ۱۴۲

ولادین کا عاق قابل مغفرت نہیں ۱۴۳

عاق والدین کی نماز قبول نہیں ۱۴۴

احتضار کی حالت میں ایک جوان کے لیے پیغمبر کی شفاعت ۱۴۴

عاق سے کیا مراد ہے ۱۴۵

والدین سے نیک کرنا واجب ہے ۱۴۶

والد ین کی خدمت جہاد ہے بہتر ہے ۱۴۸

والدین سے نیکی گناہوں کا کفارہ ہے ۱۴۸

والدین کی خوشنودی خدا کی خوشنودی ہے ۱۴۸

والدین کے ساتھ نیکی کرنے والے کے لیے ملائکہ کی دعائیں ۱۴۹

عا ق کا دنیوی اثر ۱۴۹

عاقِ والدین گدائی و بد نصیبی کا سبب بنتا ہے ۱۵۰

عاق والد ین کا بُرا انجام ۱۵۱

والدین کی دعا جلد مستجاب ہوتی ہے ۱۵۲

ماں حسنِ سلوک کی سب سے زیادہ سزا وار ہے ۱۵۲

ماں باپ کے حقوق ۱۵۳

ایک جوان اور اس کی اپاھج ماں ۱۵۳

والدین مسلمان ہوں یا کافر، ان کے ساتھ نیکی کرو ۱۵۳

سُنّی ماں باپ کے لیے دع ۱۵۴

تین چیزوں میں مومن و کافر برابر ہیں ۱۵۴

زکریا بن ابراہیم کو صادق آل محمد کی نصیحت ۱۵۵

والد ین سے زند گی اور موت کے بعد نیکی کرنا ۱۵۶

مرنے کے بعد والدین کے حقوق ۱۵۶

والدین کے عقوق ان کی وفات کے بعد ۱۵۶

عمل ایک ، ثواب متعدد ۱۵۷

والدین کے لیے دعا و استغفار ۱۵۷

اطاعت والدین واجب ہونے کے مواقع ۱۵۷

والدین کے امرو نہی میں تضاد ۱۵۸

والدین کی اجازت لازم ہے ۱۵۹

اولاد کے سفر کے متعلق قول شہید ۱۵۹

نماز جماعت سے منع کرنا ۱۶۰

احترام والدینا ۱۶۱

اولاد کے حقوق جو کہ والدین پر واجب ہیں ۱۶۲

نفقہ باپ پر واجب ہے ۱۶۳

اولاد کی شادی کے لیے کوشش کرنا ۱۶۳

د ینی تعلیم و تربیت ۱۶۳

اولاد سے پیار و محبت کرنا ۱۶۴

شفقت سے بچوں کو چومنا ۱۶۴

والدین کے بعد اولاد کے حق میں نیکی کرنا ۱۶۴

لڑکی نیکی کی زیاد ہ سزاوار ہے ۱۶۵

روحا نی باپ نیکی کا زیاد ہ مستحق ہوتا ہے ۱۶۵

ثوا ب زیاد ہ عذاب سخت ۱۶۶

حضور اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ) و حضرت علی کی سپاس گزاری ۱۶۶

روحا نی والد ین کے عقوق ۱۶۷

حبس الحقوق من غیرعسر ۱۶۸

مجبوری و سختی کے بغیر کسی کا حق روکنا حقوق کا ادا نہ کرنا ۱۶۸

روزِ قیامت حقوق کا مطالبہ ۱۶۹

مفلس حقیقی ۱۷۰

قرض اورحقوق نہ ادا کرنے کے مقامات ۱۷۰

قرض کو لازمی طور پر ادا کرناچاہیئے ۱۷۱

قرض کا ادا نہ کرنا سب کے ساتھ خیانت ہے ۱۷۴

قرض د ینے اور لینے کے احکام ۱۷۴

قرض دینے کا ثواب اور نہ دینے کا عذاب ۱۷۵

لازمی طور پر قرض کی ادائیگی کا ارادہ رکھنا چاہیئے ۱۷۶

مجبور و مقروض کو مہلت دینا چاہئیے ۱۷۶

ہر روز کی مہلت کے لئے صدقے کا ثواب ۱۷۸

خد اوندِ عالم تلافی کرے گ ۱۷۸

وہ مقروض جس کی نیکیاں قرض خواہ کو دی جاتی ہیں ۱۷۹

معاوضہ کتنا ہوگ ۱۸۰

قرض ادا کرنے میں جلدی کرنا مستحب ہے ۱۸۱

لوگوں کے حقوق کی اد ا ئیگی ۱۸۴

(الف) مال کی مقدار اور صاحب مال کا معلوم کرنا ۱۸۵

(ب) مال کی مقدار کا معلوم ہونا اور صاحب مال کا معلوم نہ ہونا ۱۸۵

(ج) مال کی مقدار کا معلوم نہ ہونا اورمالک کا معلوم ہونا ۱۸۵

(د) مال کی مقدار اورمالک ہر دو کا معلوم نہ ہونا ۱۸۶

جہاد سے فرار ۱۸۷

ابتدا ئی اور دفاعی جہاد ۱۸۸

ہجرت کے بعد اعرابی ہونا ۱۸۹

ہجرت کے بعد اعرابی ہونے کا کیا مطلب ہے ؟ ۱۸۹

تم ہجرت کیوں نہیں کرتے ۱۹۰

حضرت رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ) کے بعد اعرابی ہونا ۱۹۲

ضروری ہے کہ ہجرت فقیہ کی طرف کی جائے ۱۹۲

ہجرت کا واجب ہونا ہمیشہ کے لئے ہے ۱۹۳

مکہ معظمہ سے دوسری جگہ ہجرت نہیں کی جاسکتی ۱۹۳

واجب، مستحب اور مباح ہجرت ۱۹۴

ہجرت واجب ۱۹۴

ہجرت مستحب ۱۹۴

اہل سنّت کے علاقے سے ہجرت نہیں ہے ۱۹۴

شہید کے فرمان پر استدلال ۱۹۵

کفار کے علاقے میں تبلیغ ولایت ۱۹۵

اعرابیت اور ہجرت کے بعد اعرابی ہونے کے موارد ۱۹۶

احکام دین میں نادانی بھی اعرابیت ہے ۱۹۷

سیکھنے کے بعد عمل نہ کرنے والا بھی اعرابی ہے۔ ۱۹۸

جہالت وغفلت کا صحر ۱۹۹