تفسير راہنما جلد ۵

 تفسير راہنما 0%

 تفسير راہنما مؤلف:
زمرہ جات: تفسیر قرآن
صفحے: 744

 تفسير راہنما

مؤلف: آيت الله ہاشمى رفسنجاني
زمرہ جات:

صفحے: 744
مشاہدے: 131849
ڈاؤنلوڈ: 3111


تبصرے:

جلد 1 جلد 2 جلد 3 جلد 4 جلد 5 جلد 6 جلد 7 جلد 8 جلد 9 جلد 10 جلد 11
کتاب کے اندر تلاش کریں
  • ابتداء
  • پچھلا
  • 744 /
  • اگلا
  • آخر
  •  
  • ڈاؤنلوڈ HTML
  • ڈاؤنلوڈ Word
  • ڈاؤنلوڈ PDF
  • مشاہدے: 131849 / ڈاؤنلوڈ: 3111
سائز سائز سائز
 تفسير راہنما

تفسير راہنما جلد 5

مؤلف:
اردو

كى ملامت و سرزنش كا سامنا ہونا_قالوا اين ما كنتم تدعون من دون الله

جملہ ''اين ما كنتم ...'' ميں استفہام، توبيخى ہے_

۱۴_ مشركين موت كے وقت، اپنے معبودوں كے فضول اور بيہودہ ہونے سے آگاہ ہوجائيں گے اور ان كى عاجزى كااعتراف كريں گے_قالوا ضلوا عنا

۱۵_ خداوندمتعال پر افترا باندھنا اور اسكى آيات كو جھٹلانا ہى اس كے ليے شريك قرار دينا ہے_

فمن اظلم ممن افترى على الله كذبا اين ما كنتم تدعون من دون الله

۱۶_بدعت گذار اور جھٹلانے والے لوگ، جھوٹے معبودوں كے اسير ہيں _

فمن اظلم ممن افترى اين ما كنتم تدعون من دون الله

۱۷_ مشركين اور آيات الہى كو جھٹلانے والوں كى مشكلات كا آغاز موت سے ہوتاہے_

حتى اذا جاء تهم رسلنا يتوفونهم قالوا

۱۸_ تمام بنى آدم، موت كے لمحات ميں كسى طاقتور فرياد رس كى ضرورت محسوس كرتے ہيں _

اين ما كنتم تدعون من دون الله

۱۹_ موت كے وقت، فقط خداوند متعال ہى انسان كى مدد كرسكتاہے_

اين ما كنتم تدعون من دون الله

۲۰_ مشركين موت كے وقت اپنے كفر اور اپنے اعتقادات (خداوند واحد و يكتا كى بجائے، جھوٹے خدا كو قبول كرنے) كے بيہودہ ہونے كى گواہى ديں گے_

و شهدوا على انفسهم انهم كانوا كفرين

۲۱_ مشركين كے خيال ميں ، شرك ہى سچا ايمان اور اعتقاد ہے اور توحيد و يكتاپرستي، حيقت كا انكار اور كفر ہے_

و شهدوا على انفسهم انهم كانوا كفرين

۲۲_ كفر اور شرك، سب سے بڑا ظلم ہے_فمن اظلم ممن افترى على الله كذبا او كذب انهم كانوا كفرين _

جملہ ''اين ما كنتم ...'' جو كہ مشركين كے شرك كا بيان ہے، ''فمن اظلم ...'' كے مصداق كى توضيح ہے_ لہذا شرك سب سے بڑا ظلم ہے_ اور مشركين كو اس آيت كے ذيل ميں كافر كہا گيا ہے پس كفر بھى سب سے بڑا ظلم ہے_

۶۲۱

آيات خدا :آيات خدا كو جھٹلانا ۱۵; آيات خدا كو جھٹلانے كا ظلم ۲; آيات خدا كو جھٹلانے والوں كا انجام ۴; آيات خدا كو جھٹلانے والوں كا ظلم ۱; آيات خدا كو جھٹلانے والوں كى ابتلاء ۱۷;آيات خدا كو جھٹلانے والوں كى روزى ۴; آيات خدا كے مكذبّين كى موت ۱۷

احتضار :احتضار كے آثار ۱۴، ۱۸، ۲۰; احتضار كے وقت ضرورت ۱۸، ۱۹

افترا :خداوند متعال پر افترا ۱۵; خدا پر افترا كا ظلم ۱

انسان :انسان كا دنيوى حصہ ۳، ۴; انسان كى حقيقت ۱۰; انسان كى روح ۱۰; انسان كى ضروريات ۱۸، ۱۹ انسان كى مقدر شدہ روزى ۳، ۴

ابھارنا :ابھارنے كے علل و اسباب ۱۸

بدعت :بدعت كا ظلم ہونا ۲

بدعت گذار :جھوٹے خداؤں كے عقيدے كى بدعت ايجاد كرنے والے ۱۶

خداتعالى :خدا سے مختص امور ۱۹; قدرت خدا ۱۹

خدا پر افترا باندھنے والے : ۱

خدا پر افتراء باندھنے والوں كى روزى ۴

شرك :شرك كا ظلم ہونا ۲۲

ضرورت:امداد كرنے والے كى ضرورت۱۸

ظالمين : ۱ظلم :سب سے بڑا ظلم ۲، ۲۲; ظلم كے مراتب ۲; ظلم كے موارد ۲، ۲۲

عزرائيل :عزرائيل اور مشركين ۱۳;عزرائيل كا تعدد ۸; عزرائيل كى طرف سے سرزنش ۱۳; مشركين سے عزرائيل كى گفتگو ۵

عقيدہ :شرك پر عقيدہ ۱۵

كفر :كفر كا ظلم ۲۲

موت :موت كى حقيقت ۹

۶۲۲

مشركين :مشركين اور احتضاركا وقت۱۲، ۱۳، ۱۴، ۲۰; مشركين اور شرك ۲۱; مشركين اور كفر۲۱; مشركين اور معبود ۱۲، ۱۳; مشركين كا اقرار توحيد۲۱; مشركين كا عقيدہ ۱۱، ۲۱; مشركين كى ابتلاء ۱۷; مشركين كى روح كا قبض ہونا ۵; مشركين كى موت ۱۷; مشركين كے عقيدے كابيہودہ ہونا ۲۰; مشركين

كے معبودوں كا بيہودہ ہونا۱۴; مشركين كے معبودوں كا عجز، ۱۴; مشركين كے معبودوں كى قدرت ۱۱، ۲۱; مشركين اور انكے معبود ۱۲، ۱۳

ملائكہ :ملائكہ كى ذمہ دارى ۶; ملائكہ كے گروہ ۶، ۷;موت كے ملائكہ كا متعدد ہونا ۸; موت كے ملائكہ ۷

آیت ۳۸

( قَالَ ادْخُلُواْ فِي أُمَمٍ قَدْ خَلَتْ مِن قَبْلِكُم مِّن الْجِنِّ وَالإِنسِ فِي النَّارِ كُلَّمَا دَخَلَتْ أُمَّةٌ لَّعَنَتْ أُخْتَهَا حَتَّى إِذَا ادَّارَكُواْ فِيهَا جَمِيعاً قَالَتْ أُخْرَاهُمْ لأُولاَهُمْ رَبَّنَا هَـؤُلاء أَضَلُّونَا فَآتِهِمْ عَذَاباً ضِعْفاً مِّنَ النَّارِ قَالَ لِكُلٍّ ضِعْفٌ وَلَـكِن لاَّ تَعْلَمُونَ )

ارشاد ہوگا كہ تم سے پہلے جو جن وانس كى مجرم جماعتيں گذر چكى ميں تم بھى انھيں كے ساتھ جہنّم ميں داخل ہو جائو _ حالت يہ ہوگى كہ ہر داخل ہونے والى جماعت دوسرى پر لعنت كرے گى اور جب سب اكٹھا ہو جائيں گے تو بعد والے پہلے والوں كے بارے ميں كہيں گے كہ پروردگار انہيں نے ہميں گمراہ كيا ہے لہذا ان كے عذاب كو دو گنا كردے _ ارشاد ہوگا كہ سب كا عذاب دوگنا ہے صرف تمہيں معلوم نہيں ہے

۱_ خداوندمتعال قيامت كے دن، كفار كو آگ ميں داخل ہونے اور دوزخيوں ميں شامل ہونے كاحكم دے گا_

قال ادخلوا فى امم فى النا ر

۶۲۳

۲_ جہنم كى آگ وہ مقام ہے جہاں كافر جن و انس ايك ساتھ اكٹھے ہونگے_

قال ادخلوا فى امم قد خلت من قبلكم من الجن والانس فى النار

۳_ جنات پر بھى بنى آدم كى طرح، انبيائے الہى كى پيروى كرنے اور دينى فرائض انجام دينے كى ذمہ دارى ہے_

قال ادخلوا ... من الجن و الانس فى النار

۴_ جنات بھي، بنى آدم كى طرح، آيات الہى كو جھٹلانے اور كفر و شرك اختيار كرنے كى صورت ميں ، عذاب الہى كے خطرے سے دوچار ہيں _قال ادخلوا فى امم قد خلت من قبلكم من الجن والانس فى النار

۵_ ہر قوم اور امت جہنم ميں داخل ہونے كے بعد، اپنى ہم مسلك قوم پر لعنت كرتے ہوئے اس سے نفرت كرے گي_كلما دخلت امة لعنت اختها

۶_ دنيا ميں دين مخالف دوستياں آخرت ميں دشمنى اور كينے ميں تبديل ہوجائيں گي_كلما دخلت امة لعنت اختها

۷_ اہل دوزخ، ايك دوسرے سے جدا جدا قوموں كى صورت ميں دوزخ ميں وارد ہونگے_

كلما دخلت امة لعنت اختها

۸_ جہنم ميں دوزخيوں كا داخل ہونا، درجہ بدجہ اور گروہ گروہ كى صورت ميں ہوگا_كلما دخلت امة لعنت اختها

۹_ بہكانے والے اور گمراہ كرنے والے رہبراپنے پيروكاروں سے پہلے دوزخ ميں داخل ہونگے_

كلما دخلت امة قالت اخر هم لاولهم ربنا هؤلاء اضلونا

''ربنا ھولاء اضلونا'' كہنے كى وجہ سے ''امت اخري'' سے مراد ''پيروكار گروہ'' ہے لہذا ''اولي'' سے مراد كفر و شرك كے رہبرہيں اور ان دو گروہ كو ''اولي'' اور ''اخرى '' سے تعبير كرنا، ہوسكتاہے، دوزخ ميں وارد ہوتے وقت ان كے تقدم و تاخر كى وجہ سے ہو_

۱۰_ جہنم، دوزخيوں كے ايك دوسرے سے جنگ و جدال كرنے كا مقام ہے_

كلما دخلت امة قالت اخر هم لاولئهم ربنا

۱۱_ پيروكار دوزخى جہنم ميں اكٹھا ہونے كے بعد جب كفر و شرك كے رھبروں سے مليں گے تو ان كے خلاف جنگ و جدال شروع كرديں گے_حتى اذا اداركوا فيها جميعا قالت اخرى هم لاولئهم ربنا هولاء اضلونا

۶۲۴

''حتى اذا اداركوا ...'' يعنى جب امتيں ايك دوسرے سے مليں گى اور باہم اكٹھى ہوں گي_ ''اداركوا'' در اصل ''تداركوا'' تھا ''تائ'' كو ساكن كرنے اور اسے ''دال'' ميں ادغام كرنے كے بعد ہمزہء وصل كو اس كے ساتھ اضافہ كرديا گيا ہے_

۱۲_ بارگاہ خداوند ميں كفر و شرك كى پيروى كرنے والے دوزخى اپنے رھبروں كے خلاف دعوى كريں گے كہ انہى كفر و شرك كے سرداروں نے انھيں بہكايا ہے اور گمراہى كى طرف وادار كيا ہے_قالت اخرى هم لاولئهم ربنا هولاء اضلونا

۱۳_ پيروكار دوزخي، اپنے سرداروں كے بہكانے اور گمراہ كرنےكى وجہ سے خداوند متعال سے تقاضا كريں گے كہ ان (سرداروں ) كا عذاب دگنا كردے_ربنا هولاء اضلونا فاتهم عذابا ضعفا

۱۴_ آئندہ آنے والى نسلوں كے ليے ضلالت و گمراہى كى راہيں فراہم كرنے كى وجہ سے مشرك اور گمراہ قوميں ، اپنے بعد والى نسلوں كى لعنت و نفرت كا نشانہ بنے گيں _لعنت اختها قالت اخرهم لاولئهم ربنا هولاء اضلونا

اگر آيت(۳۵)كے قرينے كے مطابق ''ادخلوا'' كے مخاطب،تمام ''بنى آدم'' ہوں تو ''امم قد خلت ...'' سے وہ مشرك جن و انس مراد ہونگے جو بنى آدم كى نسل سے پہلے ہوگذرے ہيں _ اور اگر ''ادخلوا'' كے مخاطب وہ انسان ہوں جو نزول قرآن كے بعد پيدا ہوئے ہيں اور آئندہ پيدا ہونگے تو ''امم'' سے بنى آدم كى نسل سے وہ كافر و مشرك قوميں مراد ہيں جو گذشتہ مشرك قوم كے بعد، ميدان زندگى ميں قدم ركھتى ہيں _ مندرجہ بالا مفہوم، دوسرے احتمال كى بنا پر اخذ كيا گيا ہے_ قابل ذكر ہے كہ اس بناپر ''امت اولى سے پہلى نسل اور ''امت اخرى سے بعد والى نسل مراد ہے_

۱۵_ اپنے رھبروں كى طرح، پيروكار كافر اور مشرك بھى آتش دوزخ كے دگنے عذاب سے دوچار ہونگے_

قال لكل ضعف

۱۶_ لوگوں كو كفر و شرك كى طرف دعوت دينے كا گناہ اتنا ہى ہے جتنا كفر و شرك اختيار كرنے كا ہے

ربنا هؤلاء اضلونا فاتهم عذابا ضعفا من النار قال لكل ضعف

۱۷_ گمراہ مكتب ہائے فكر كى پيروى اور ان كے رھبروں كى تائيد كرنے كا گناہ اتنا ہى ہے جتنا، ان مكتب ہائے كے بانيوں اور سرداروں كا ہے_ربنا هؤلاء اضلونا قال لكل ضعف

۶۲۵

۱۸_ كفر و شرك كے سردار اور انكے پيروكار، ايك دوسرے كے عذاب كے دگنا ہونے سے بے خبر ہيں _

لكل ضعف و لكن لا تعلمون

''لكل ضعف'' كے قرينے سے''لا تعلمون'' كا مفعول، ''ان لكل ضعفا'' ہے_

۱۹_ كفر و شرك كے سردار اور انكے پيروكار اپنے عذاب كے دگنا ہونے سے بے خبر ہيں _

لكل ضعف و لكن لا تعلمون

مندرجہ بالا مفہوم اس بنا پر مبنى ہے كہ دنيائے شرك كے سردار اور رہبربھى اپنے پيروكاروں كى طرح ''لا تعلمون'' كے مخاطب ہيں _

۲۰_ اہل دوزخ، ايك دوسرے كے عذاب كى شدت سے بے خبر ہيں _لكل ضعف و لكن لا تعلمون

۲۱_ اہل دوزخ، ربوبيت خداوند پر يقين كركے اسے قبول كرليں گے_قالت ربنا

۲۲_عن ابى جعفر عليه‌السلام (فى حديث طويل) ''قالت اخرى هم لاوليهم ربنا هؤلاء اضلونا ...'' و قوله ''كلما دخلت امة لعنت اختها ...'' برء بعضهم من بعض و لعن بعضهم بعضا يريد بعضهم ان يحج بعضا رجاء الفلج فيفلتوا من عظيم ما نزل بهم (۱)

امام محمد باقرعليه‌السلام سے منقول ہے كہ آپعليه‌السلام نے آيت ''قالت اخرى ھم ...'' كى تلاوت كے بعد فرمايا : (اہل جہنم) ميں سے بعض، بعض دوسروں سے بيزارى كا اظہار كريں گے اور ان پر لعنت كريں گے تا كہ دوسروں پر احتجاج (دليل لانے) ميں كامياب ہوجائيں اور جس عظيم عذاب ميں گرفتار ہوچكے ہيں اس سے نجات حاصل كرسكيں _

۲۳_فى المجمع : ''قالت اخريهم لاوليهم ربنا هولاء اضلونا'' قال الصادق عليه‌السلام : يعنى اء مة الجور (۲)

اما صادقعليه‌السلام سے آيت ''ھؤلاء اضلونا'' كے بارے ميں منقول ہے كہ ''ھولائ'' سے ''ظالم حكمران'' مراد ہيں _

آيات خدا :آيات خدا كى تكذيب كى سزا ۴

امم :جہنمى امتيں ۵، ۸

____________________

۱)كافي، ج/ ۲ ص ۳۱، ح/ ۱ نور الثقلين ج/ ۲ ص ۲۹_ ح ۱۰۸_

۲) مجمع البيان ج/ ۴ ص ۶۴۴_ نورالثقلين ج/ ۲ ص ۳۰ ح/ ۱۰۹_

۶۲۶

مشرك امتوں پر لعنت ۱۴ ; گمراہ امتوں پر لعنت۱۴

انبيا:انبيا كى ذمہ داريوں كى حدود ۳

اہل جہنم : ۱، ۲، ۹، ۱۵اہل جہنم كا اپنے رھبروں كے خلاف ادعا ۱۲; اہل جہنم كا احتجاج ۲۲; اہل جہنم كا باہمى نزاع ۱۰; اہل جہنم كا تبرى ۲۲; اہل جہنم كا تقاضا ۱۳; اہل جہنم كا جہل ۲۰; اہل جہنم كا عذاب ۲۰، ۲۲; اہل جہنم كا عقيدہ ۲۱; اہل جہنم كى دشمني، ۱۳; اہل جہنم كے روابط ۱۰;اہل جہنم كے گروہ ۷، ۸

جنّات :جنات كى ذمہ دارى ۳;جنات كے فرائض ۳، ۴; كافر جنات كى سزا ۲، ۴; مشرك جنات كى سزا ۲، ۴

خدا تعالى :خداوندمتعال كے اخروى اوامر ۱; قيامت كے دن خداوند متعال كے اوامر ۱

دشمنى :اخروى دشمنى كے موجبات ۶

دين :دين كے خلاف تعاون ۶; دين كے خلاف جنگ كے آثار ۶

دين ساز لوگ :دين ساز لوگوں كا گناہ ۱۷

جہنم:جہنم كى آگ۲، ۱۵; جہنم ميں تنازعہ ۱۰، ۱۱ ; جہنم ميں داخل ہونے كى كيفيت ۷،۸، ۹; جہنم ميں شكايت ۱۱، ۱۲; جہنم ميں لعنت۵

روايت : ۲۲، ۲۳

رہبرين :بہكانے والے رھبروں كا جہنم ميں جانا ۹; ظالم رھبروں كا گمراہ كرنا ۲۳;كافر رھبروں كا بہكاوا ۱۲; كافر رہبروں كا عذاب ۱۵; كافر رھبروں كى جہالت ۱۸، ۱۹; مشرك رھبروں كا بہكانا ۱۲; مشرك رھبروں كا جہنم جانا ۹; مشرك رھبروں كاعذاب ۱۵;مشرك رھبروں كى جہالت ۱۸، ۱۹; منحرف رھبروں كى حمايت ۱۷

شرك :شرك كى سزا ۴; شرك كى طرف دعوت كا گناہ ۱۶; گناہ شرك ۱۶

عذاب :دگنا عذاب ۱۵، ۱۸، ۱۹; دگنے عذاب كا تقاضا ۱۳; عذاب كے مراتب ۱۵، ۲۰

عقيدہ :ربوبيت خدا پر عقيدہ ۲۱

قيامت :قيامت كے دن لعن ۱۴

كفار :

۶۲۷

پيروى كرنے والے كفار كا عذاب ۱۵; پيروى كرنے والے كفار كا جہنم ميں ہونا ۱۵; پيروى كرنے والے كفار كى جہالت ۱۹; كفار اور قيامت كا دن ۱; كفار كا انجام ۲; كفار كا جہنم ميں داخل ہونا ۱; كفار كا عذاب ۱۹; كفار كى سزا ۲

كفر :كفر كا گنا ہ ۱۶;كفر كى سزا ۴; كفر كى دعوت كا گناہ ۱۶

كينہ :اخروى كينے كے اسباب ۶

گذشتہ قوميں :گذشتہ قوموں پر لعنت ۱۴

گمراہى :گمراہى پھيلانے كے آثار ۱۴

مشركين :پيروى كرنے والے مشركين كا عذاب ۱۸، ۱۹; پيروى كرنے والے مشركين كى جہالت ۱۸; مشركين كا عذاب ۱۵;مشركين كى سزا ۲

۶۲۸

آیت ۳۹

( وَقَالَتْ أُولاَهُمْ لأُخْرَاهُمْ فَمَا كَانَ لَكُمْ عَلَيْنَا مِن فَضْلٍ فَذُوقُواْ الْعَذَابَ بِمَا كُنتُمْ تَكْسِبُونَ )

پھر پہلے والے بعد والوں سے كہيں گے كہ تمہيں ہمارے اوپر كوئي فضيلت نہيں ہے لہذا اپنے كئے كا عذاب چكھؤ

۱_ كفر و شرك كے سردار اور انكے پيروكار جہنم ميں داخل ہونے كے بعد ايك دوسرے سے لڑنا جھگڑنا شروع كرديں گے_قالت اخرى هم لاولئهم و قالت اولئهم لاخرهم فماكان

۲_ كفر و شرك كے سردار اپنے پيروكاروں كو جواب ديتے ہوئے كہيں گے، تم بھى دگنے عذاب كا استحقاق ركھنے ميں ہمارے ساتھ ہو_و قالت اولئهم اخرى هم فما كان لكم علينا من فضل فذوقوا العذاب

۳_ كفر و شرك كے پيروكار دگنے عذاب سے نجات حاصل كرنے ميں اپنے سرداروں پر كسى قسم كا امتياز نہيں ركھتے_

فما كان لكم علينا من فضل

۴_ قيامت كے دن شرك و كفر كى پيروى كرنے والوں كو

۶۲۹

معلوم ہوجائے گا كہ انكے كاندھوں پر گناہ كا بوجھ، انكے سرداروں كے بوجھ سے كم تر نہيں _

فماكان لكم علينا من فضل

جملہ ''فما كان ...'' خداوندمتعال كے اس فرمان ''لكل ضعف و لكن ...'' كے جواب كا نتيجہ ہے_ پس معلوم ہوتاہے ہر دونوں گروہ (پيروكار اور انكے سردار) اس جملے سے سمجھ جائيں گے كہ دونوں ايك جيسے گناہ ميں گرفتار ہيں _

۵_ اہل دوزخ كا ايك دوسرے كے بارے ميں كينہ اور دشمني_فاتهم عذابا ضعفا من النار فما كان لكم علينا من فضل

۶_ كفر و شرك كے سردار، اپنے پيروكاروں كى طرف سے دوزخ كا دگنا عذاب چكھنے كى دعوت پر ان كى ملامت كريں گے_ربنا هؤلاء اضلونا فذوقوا العذاب بما كنتم تكسبون

كلمہ ''العذاب'' ميں ''ال'' عہد ذكرى ہے اور اسى دگنے عذاب كى جانب اشارہ ہے كہ جو ''لكل ضعف'' سے اخذ ہوتاہے_

۷_ كفر و شرك كى پيروى كرنے والوں كا اخروى عذاب، انكے دنيوى اعمال كى سزا ہے_

فذوقوا العذاب بما كنتم تكسبون

۸_ اہل دوزخ بھى آخرت كے عذاب كو انسانى عمل كا رد عمل سمجھتے ہيں _قالت فذوقوا العذاب بما كنتم تكسبون

اہل جہنم :اہل جہنم كا عقيدہ ۸;اہل جہنم كا كينہ ۵; اہل جہنم كى دشمنى ۵; اہل جہنم كے روابط ۵

جہنم :جہنم ميں باہمى نزاع ۱; جہنم ميں ملامت ۶; عذاب جہنم ۶

رہبر :كافر رہبروں كا جہنم ميں جانا ۱; كافر رہبروں كا گناہ ۴; كافر رہبروں كا نزاع۱; كافر رہبروں كى سرزنش ۶; مشرك رہبروں كا جہنم ميں ہونا ۱; مشرك رہبروں كا عذاب ۲; مشرك رہبروں كا گناہ ۴; مشرك رہبروں كا نزاع ۱; مشرك رہبروں كو دعوت ۶; مشرك رہبروں كى سرزنش ۶;مشرك رہبروں كى نجات ۳

عذاب :اخروى عذاب كے موجبات ۸; دگنا عذاب۲، ۶، ۷

عمل :عمل كى سزا ۷; عمل كے آثار ۸

كفار :پيروى كرنے والے كفار كا عذاب ۳; پيروى

۶۳۰

كرنے والے كفار كا گناہ ۴;پيروى كرنے والے كافر كا نزاع۱; پيروى كرنے والے كافر كى اخروى سزا ; پيروى كرنے والے كفار كى نجات۳; كفار اور قيامت ۴

مشركين :پيروى كرنے والے مشركين كا عذاب۲; پيروى كرنے والے مشركين كا گناہ۴; پيروى كرنے والے مشركين كا نزاع۱; پيروى كرنے والے مشركين كى نجات۳; مشركين كا عذاب۳; مشركين كى اخروى سزا۸

۶۳۱

آیت ۴۰

( إِنَّ الَّذِينَ كَذَّبُواْ بِآيَاتِنَا وَاسْتَكْبَرُواْ عَنْهَا لاَ تُفَتَّحُ لَهُمْ أَبْوَابُ السَّمَاء وَلاَ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ حَتَّى يَلِجَ الْجَمَلُ فِي سَمِّ الْخِيَاطِ وَكَذَلِكَ نَجْزِي الْمُجْرِمِينَ )

بيشك جن لوگوں نے ہمارى آيتوں كى تكذيب كى اور غرور سے كام ليا ان كے لئے نہ آسمان كے دروازے كھولے جائيں گے اور نہ وہ جنّت ميں داخل ہو سكيں گے جب تك اونٹ سوئي كے نا كہ كے اندر داخل نہ ہو جائے اور ہم اسى طرح مجرمين كو سزا ديا كرتے ہيں

۱_ جو لوگ، آيات الہى كو جھٹلاتے ہيں اور تكبر و غرور كى وجہ سے معارف الہى كو قبول نہيں كرتے وہ دنيا ميں خداوند متعال كى خصوصى رحمتوں سے محروم ہيں _ان الذين كذبوا بآيتنا و استكبروا عنها لا تفتح لهم ابواب السماء''

اگر جملہ ''لا تفتح ...'' اس محروميت كا بيان ہو جو كہ آيات الہى كو جھٹلانے والوں كے دامن گير ہے_ تو ان كےلے آسمان كے دروازے نہ كھلنا اس بات كى جانب اشارہ ہے كہ ان پر خداوندمتعال كى رحمت خاص نازل نہيں ہورہي_

۲_ خداوندمتعال كى خصوصى رحمت كا حصول، دنيا كى (پست) زندگى سے نكل كر عالم بالا كے ساتھ وابستگى سے مربوط ہے_

لا تفتح لهم ابواب السماء

۶۳۲

اگر ''لا تفتح ...'' سے، دنيا ميں خداوندمتعال كى خصوصى رحمت سے كفار كى محروميت مراد ہو تو كلمہ ''سمائ'' اس نكتے كى جانب اشارہ ہے كہ اس رحمت خاص كا اصلى خزانہ، عالم مادہ سے بالاتر كوئي دوسرا مقام ہے_

۳_ خداوندمتعال كى خصوصى رحمت سے بہرہ مند ہونے كےليے عالم بالا كى جانب راہ پانے كا (سب سے بڑا) مانع كفر اور شرك ہے_ان الذين كذبوا بآيتنا واستكبروا عنها لا تفتح لهم ابواب السماء

۴_ خداوندمتعال كى خصوصى رحمت، مختلف انواع و اقسام كى حامل ہے_لا تفتح لهم ابواب السماء

اگر آسمانى دروازوں كے كھلے ہونے سے مراد خداوند متعال كى خصوصى رحمت ہو تو كلمہ ''ابواب'' كو جمع كے صيغے كے ساتھ لانا اس خصوصى رحمت كى مختلف انواع و اقسام پر دلالت كرتاہے_

۵_ متكبر، مغرور اور آيات الہى كو جھٹلانے والے لوگ، بہشت ميں داخل ہونے سے محروم ہونگے_

ان الذين كذبوا بآيتنا و استكبروا عنها لا يدخلون الجنة

۶_ آيات الہى كو جھٹلانے والے اور متكبر لوگوں كا جنت ميں داخل ہونا اتنا ہى ناممكن ہے كہ جتنا اونٹ كا سوئي كے ناكے سے گذرنا ناممكن ہے_و لا يدخلون الجنة حتى يلج الجمل فى سم الخياط

''جمل'' كا معنى ''اونٹ'' ہے اور ''سم'' سے مراد سوئي كا نا كہ (اور سوراخ) ہے كہ جس سے دھاگہ گذارا جاتاہے_

۷_ آيات كو جھٹلانے والوں اور تكبر و غرور كرنے والوں كا جنت ميں داخلہ، نظام خلقت ميں جارى سنن الہى كى مخالفت ہے_و لا يدخلون الجنة حتى يلج الجمل فى سم الخياط

سوئي كے ناكے سے اونٹ كا گذرنا اگر چہ عقلاً محال نہيں ہے_ ليكن طبعى نظام كے خلاف ہے لہذا يہاں اس ضرب المثل كا استعمال ہوسكتاہے يہ بتانے كے ليے ہو كہ اگر چہ آيات كو جھٹلانے والوں كا جنت ميں داخل ہونا عقلا ممنوع نہيں ہے ليكن سنن الہى كى مخالفت ہے_

۸_ بہشت، آسمان ميں موجود ايك حقيقت ہے_لا تفتح لهم ابواب السماء و لا يدخلون الجنة

مندرجہ بالا مفہوم اس بنا پر اخذ كيا گيا ہے كہ جب ''السمائ'' جملہ ''لا تفتح ...'' ميں ، زمين كے مقابلے ميں ايك حقيقت كا نام ہو_ اس صورت ميں آسمان كے دروازے نہ كھلنے سے مراد، بعد والے جملے كے قرينے سے يہى ہے كہ وہ دروازے، كفار كے بہشت ميں داخل ہونے كے

۶۳۳

ليے نہيں كھولے جائيں گے_

۹_ بہشت كے حامل آسمان ميں داخل ہونے كے ليے متعدد دروازے اور مختلف راستے ہونا_

لا تفتح لهم ابواب السماء و لا يدخلون الجنة

۱۰_ آيات الہى كى تكذيب اور معارف دين كے مقابلے ميں تكبر و غرور، بہشت ميں داخل ہونے كے تمام دروازوں كے بند ہوجانے كا باعث بنتاہےلا تفتح لهم ابواب السماء و لا يدخلون الجنة

مندرجہ بالا مفہوم ميں ، جملہ ''و لا يدخلون ...'' كو، جملہ ''لا تفتح لھم ...'' كى تفسير كے طور پر اخذ كيا گياہے_

۱۱_ مجرموں كو سزا دينے ميں سنت الہى يہ ہے كہ انھيں رحمت سے ابدى طور پر محروم ركھا جائے_

و كذلك نجزى المجرمين

۱۲_ تكبر كى وجہ سے معارف دين كو قبول نہ كرنے والے اور آيات الہى كو جھٹلانے والے ہى گناہگار اور متجاوز (حد سے بڑھنے والے) لوگ ہيں _و كذلك نجزى المجرمين

''جرم'' كا معنى ، گناہ اور تعدّ ى (حد سے بڑھنا) ہے_

آسمان :آسمان كے دروازے ۹

آفرينش :عوالم آفرينش ۲۰

آيات خدا :آيات خدا كى تكذيب كے آثار ۱، ۱۰; آيات خدا كے مكذبين كا انجام ۷; آيات خدا كے مكذّ بين كا گناہ ۱۲; آيات خدا كے مكذبّين كى محروميت ۱، ۵، ۶

بہشت :بہشت سے محروم لوگ ۵، ۶; بہشت كا آسمان ميں ہونا ۸، ۹; بہشت كا مكان ۸، ۹;بہشت كے دروازوں كا متعدد ہونا ۹; بہشت ميں ورود كے موانع ۷، ۱۰

تشبيہات :سوئي كے ناكے سے اونٹ كے گذرنے كى تشبيہ ۹

تكبر :تكبّر كے آثار ۱، ۱۰، ۱۲

خدا تعالى :خدا كى خصوصى رحمت ۲، ۳، ۴; رحم خدا كى اقسام ۴; رحمت خدا كے اسباب ۲; رحمت خدا كے موانع۳; سنن خدا ۷، ۱۱

دين :دين سے اعراض كا گناہ ۱۲;دين سے اعراض كے

۶۳۴

آثار ۱۰

رحمت خدا :رحمت خدا سے محروميت ۱، ۱۱

رشد :رشد و ترقى كے موانع ۳

سركشي:سركشى كے آثار۱

شرك :شرك كے آثار ۳

قرآن :قرآنى تشبيہات ۶

كفر :كفر كے آثار ۳

گناہگار افراد : ۱۲

متجاوز (حد سے بڑھنے والے) افراد : ۱۲

متكبرين :متكبرين كى محروميت ۱

مجرمين :مجرمين كى سزا ۱۱; مجرمين كى محروميت ۱۱

مستكبرين :مستكبرين كا انجام ۷; مستكبرين كى محروميت ۵، ۶

۶۳۵

آیت ۴۱

( لَهُم مِّن جَهَنَّمَ مِهَادٌ وَمِن فَوْقِهِمْ غَوَاشٍ وَكَذَلِكَ نَجْزِي الظَّالِمِينَ )

انكے لئے جہنّم ہى كا فرش ہوگا اور ان كے اوپر اسى كا اوڑھنا بھى ہوگا اور ہم اسى طرح ظالموں كو ان كے اعمال كا بدلہ ديا كرتے ہيں

۱_ مجرموں كو جہنم كى آگ سر سے ليكر پاؤں تك گھير لے گى _لهم من جهنم مهاد و من فوقهم غواش

''مھاد'' كا معنى ، بچھؤنا (بستر) ہے_ اور ''غواش'' كا مطلب، اوڑھنا ہے (غواش،

غاشية كى جمع ہے) اور ''من فوقھم'' اس كےليے حال ہے يعنى ''لھم من جہنم غواش من فوقھم''_ (يعنى ان كا اوڑھنا بچھونا جہنم كى آگ ہوگي_

۲_ آيات الہى كو جھٹلانے والے اور ان سے منہ پھيرنے

۶۳۶

والے افراد، آتش جہنم كے بچھونے پر ہوں گے جبكہ ان كے سروں پر آتشيں تودوں كى چادر پڑى ہوگي_

لهم من جهنم مهاد و من فوقهم غواش

۳_ جہنم مجرمين كيلئے ايك بند اور گھٹن زدہ ماحول كى حامل ہے_لهم من جهنم من مهاد و من فوقهم غواش

كلمہ ''غواش'' كو جمع كے صيغے كے ساتھ لانے اور ''من فوقھم'' سے اسے مقيد كرنے سے مندرجہ بالا مفہوم اخذ ہوتاہے_

۴_ ظالموں كو سزا كے طور پر دوزخ كى آگ ميں ڈالنا، سنت الہى ہے_و كذلك نجزى الظلمين

۵_ مجرمون كا شمار ظالموں ميں سے ہونا_كذلك نجزى الظلمين

۶_ جو لوگ آيات الہى كو جھوٹ سمجھتے ہيں اور تكبر كى وجہ سے ان كا انكار كرتے ہيں وہى ظالم ہيں _

ان الذين كذبوا كذلك نجزى الظلمين

۷_ ظالموں كے ساتھ وابستگى سے بچنے اور ان كے (برے) انجام (سزا) ميں گرفتار نہ ہونے كے سلسلے ميں خداوندمتعال كا تمام انسانوں كو خبردار كرنا_و كذلك نجزى الظلمين

۸_ رسالت پيغمبر(ص) كا انكار كرنے والوں اور (آيات كے)جھٹلانے والوں كے انجام كو بيان كركے خداوندمتعال كا پيغمبر(ص) كو تسلى دينا_و كذلك تجزى الظلمين

''ذلك'' ميں حرف ''ك'' پيغمبر(ص) سے خطاب ہے_ رسالت الہى كے منكرين كے كفر كو بيان كرنے كے بعد اس خطاب كا مقصد آپ(ص) كو تسلى دينا ہے_

۹_عن رسول الله(ص) : يكسى الكفار لو حين من نار فى قبره فذلك قوله : ''لهم من جهنم مهاد و من فوقهم غواش'' (۱)

رسول خدا(ص) سے منقول ہے كہ : قبر ميں كافر كو آگ كى دو الواح (بچھونے اور اوڑھنے) سے ڈھانپا جائے گا_ چنانچہ خداوند متعال كا فرمان ہے كہ ''كفار كے ليے دوزخ كى آگ كا بچھونا ہوگا اور ان كے اوپر سے (وہي) انكا اوڑھنا ہے_

۱۰_عن النبي(ص) انه تلاهذه الاية ثم قال : هى طبقات من فوقه و طبقات من تحته لا يدرى ما فوقه اكثر او ماتحته، غير انه ترفعه الطبقات السفلى و تضعه الطبقات

____________________

۱) الدر المنثور ح/ ۳ ص ۴۵۷_

۶۳۷

العليا و يضيق فيما بينهما (۱)

رسول اكرم(ص) سے منقول ہے كہ آپ(ص) نے آيت ''لھم من جھنم ...'' كى تلاوت كرنے كے بعد فرمايا : كفار كے جہنم كے كچھ طبقات اوپر ہيں اور كچھ نيچے_ معلوم نہيں ، اوپر والے طبقات زيادہ ہيں يا نيچے والے البتہ نيچے والے طبقات كافر كو اوپر لے جاتے ہيں اور اوپر والے والے طبقات، اسے نيچے لے آتے ہيں اور وہ اوپر اور نيچے كے طبقات كے درميان تنگى و سختى ميں رہتاہے_

آنحضرت(ص) :آنحضرت(ص) كو جھٹلانے والے كا انجام ۸; آنحضرت(ص) كو تسلى ۸

آيات خدا :آيات خدا سے اعراض كرنے كى سزا، ۲;آيات خدا كے مكذبيّن ۶; مكذبين آيات كى سزا ۲

انسان :انسانوں كو خبردار كيا جانا ۷

تكبر :تكبر كے آثار ۶

جہنم :آتش جہنم ۱، ۲، ۴، ۹; جہنم كا ماحول ۳; صفات جہنم ۳; طبقات جہنم ۱۰

جہنمى :اہل جہنم : ۲، ۴

خدا تعالى :خداوند متعال كا خبردار كرنا ۷; سنن خدا ۴

روايت : ۹، ۱۰

ظالمين : ۵، ۶ظالمين سے دور رہنا ۷; ظالموں كى سزا ۴

كفار :كفار كا جہنم ميں ہونا ۱۰; كفار كا عذاب قبر ۹

مجرمين :مجرمين كا جہنم ميں ہونا۱، ۳; مجرمين كا ظلم ۵; مجرمين كى سزا ۱۱

____________________

۱) الدر المنثورح۲/ص۴۵۷_

۶۳۸

اشاريوں سے استفادہ كى روش

اشاريوں سے استفادہ كا يہ نظام حروف تہجى كى ترتيب سے منظم كيا گيا ہے يعنى اصلى الفاظ كو حروف تہجى كى ترتيب اور موٹے خط كے ساتھ تحرير كرنے كے بعد اسكے ذيل ميں فرعى عناوين كو بھى حروف تہجى كى ترتيب كے ساتھ لكھا گيا ہے لہذا مطلوبہ موضوعات تك آسانى سے پہنچنے كے ليے مندرجہ ذيل نكات پر توجہ فرمايئے

۱) فرعى عناوين ،اصلى عناوين كے ذيل ميں قرار ديئے گئے ہيں لہذا ان تك پہنچنے كے ليے اصلى عناوين كى طرف رجوع كيا جائے مثلاً نماز كے اثرات، اركان ، احكام اور شرائط كو لفظ نماز ميں تلاش كيا جائے_

۲) مترادف الفاظ ميں سے ايسے لفظ كو اصلى عنوان قرار دياگيا ہے جو مناسب تر ہے اور ديگر عنوان يا عناوين كے سلسلے ميں (ر _ ك) (رجوع كيجئے ) كى علامت كے ذريعے اسى عنوان كى طرف رجوع كرنے كيلئے كہا گيا ہے مثلاً :آگ :ر_ ك آتش

۳) بعض اصلى عناوين كے فرعى عناوين نہيں ہيں تا ہم خود كسى اور عنوان كے تحت آئے ہيں لہذا اس عنوان كے ليے اس اصلى عنوان كى طرف رجوع كرنے كے ليے كہا گيا ہے مثلاً :آرزو:ر _ ك انبيائ، انسان و

۴) وہ الفاظ و موضوعات جو ايك دوسرے كے نزديك ہيں اور ايك موضوع كے بارے ميں تحقيق كرنے كے ليے مفيد اور مؤثر ہيں ان ميں بھى فرعى عناوين كو ذكر كرنے كے بعد نيز ر_ك (نيز رجوع كيجئے) كى علامت سے رہنمائي كى گئي ہے مثلاً آخرت : نيزر ، ك ايمان ، دنيا ، قيامت ، معاد_ ياد رہے كہ جہاں رجوع كرنے كے ليے كہا گيا ہے وہاں كبھى مطلوبہ عناوين دونوں عناوين ميں صراحت كے ساتھ لائے گئے ہيں اور كبھى فقط دونوں عناوين ميں علمى رابطے كو ظاہر كيا گيا ہے _

۵) وہ اشاريے جنہيں '' اور'' كے ذريعے مركب كيا گيا ہے ان ميں ايك خاص رابطہ پايا جاتاہے لہذا ان مركب اشاريوں ميں اگر دو مفاہيم ہيں تو پہلے اس كو ذكر كيا گيا ہے جو دوسرے ميں مؤثر ہے جيسے ''ايمان اور عمل''

۶۳۹

(چونكہ ايمان عمل ميں مؤثر ہے لہذا ايمان كو پہلے لكھا گيا ہے) اور اگر مفاہيم كى بجائے دو افراد يا گروہ ہوں تو پہلے واسطہ ركھنے والے كو ذكر كيا گيا ہے اور جس كے ساتھ واسطہ ركھا گيا اسے بعد ميں ذكر كيا گيا ہے جيسے ''آنحضرت(ص) اور اہل كتاب'' اور '' كفار اور قرآن كريم'' كہ جنہيں '' ايمان''، '' آنحضرت''اور ''كفار'' كے عناوين ميں ذكر كيا گيا ہے اور دوسرے عناوين (عمل، اہل كتاب، قرآن) ميں انہيں پہلے عناوين كى طرف رجوع كرنے كا كہا گيا ہے_

۶) بسا اوقات ايك عنوان كو اسكے مفاہيم كى وسعت اور اس كے بعض فرعى عناوين كے مستقل موضوع ہونے كى بناپر كئي اصلى موضوعات كى طرف تقسيم كرديا گيا ہے تا كہ مطلوبہ معلومات آسانى سے دستياب ہوسكيں مثلاً ''آيات خدا ، اسما و صفات ،توحيد اور خدا '' اس كے باوجود موضوع كى وحدت كو حفظ كرنے كيلئے ايك موضوع سے دوسرے موضوع كى طرف رجوع كرنے كيلئے بھى كہا گيا ہے _

۷) اصلى عنوان كے تكرار سے بچنے كے ليے ذيلى اور فرعى عناوين ميں يہ علامت '' '' مناسبت كے ساتھ، پہلے يا بعد ميں لگا دى گئي ہے لہذا ہر كلمہ اس علامت كے ساتھ مل كر مركب(اصلى و فرعى عنوان سے) كو تشكيل ديتاہے جيسے ايثار :_كا اجر، _ كى قدر و قيمت ، _ كے اثرات يا آنحضرت كے پيروكار _وں كا اعراض يہ ہوجائے گا آنحضرت(ص) كے پيروكاروں كا اعراض و غيرہ_

ملاحظات:

۱) اشاريوں ميں ذكر شدہ نمبر ان آيات سے مربوط ہيں جن سے موضوعات كو اخذ كيا گيا ہے البتہ اس كا مطلب يہ نہيں ہے كہ اشاريوں كے يہى الفاظ آيات ميں موجود ہيں بلكہ انہيں آيات سے استخراج كئے گئے نكات كى بنياد پر تيار كيا گيا ہے _

۲) كتاب كے آخر ميں مذكور اشاريوں كے علاوہ ہر آيت كے ذيل ميں بھى اس كے اشاريے ذكر كر ديئے گئے ہيں تا كہ قارئين محترم كيلئے مطلوبہ عناوين كى طرف رجوع كرنا آسان ہوجائے اور انہيں ہر آيت كے عناوين كا خلاصہ بھى دستياب ہو جائے_

۶۴۰