غسل كے احكام اور اهميت

جدید فقہی مسائل اور ان کا حل | Lahore

جدید فقهی مسائل کا حل
غسل كے احكام
غسل كي اهميت
سوال نمبر58:غسل كي اهميت كے بارے ميں فرمائيں؟
وَ إِنْ كُنْتُمْ جُنُباً فَاطَّهَّرُوا 

اور اگر جنابت کی حالت میں ہو تو غسل کرو۔
غسل،لغوي اعتبار سے كسي چيز كي گندگي كے دھونے كو كهتے هيں۔اور فقه كي اصطلاح ميں خدا كے حكم كي فرمانبرداري اور قصد قربت سے پورے بدن كے دھونے كو غسل كهتے هيں۔
غسل كي دو قسميں هيں :واجب  غسل اور مستحب غسل۔
واجب غسلوں سے مراد:جنابت كا غسل،حيض كا غسل،نفاس كا غسل،استحاضه كا غسل،ميت كو چھونے كا غسل،ميت كا غسل هےاور وه غسل جونذر و عهد اور قسم وغيره كے ذريعه واجب هوجاتاهے۔
مستحب غسلوں كي تعداد بهت زياده هے تفصيلي كتابوں ميں ان كا نام بتاياگياهے۔
واجب غسلوں ميں سب سے اهم غسل جنابت هے۔غسل جنابت خود  بخود واجب نهيں هے بلكه(نماز، قرآن كو چھونا وغيره جيسے)بعض كاموں  انجام دينے كے لئے خدا كے حكم سے واجب  هواهے۔اور اس  طرح كے اعما ل غسل كے بغير انجام دينا  گناه هے بلكه بعض مواقع پر عمل باطل هوجاتاهے۔

 

کتاب : "گلشن احكام" (جديد مبتلابه مسائل كا مجموعه)

سے اقتباس