چھٹے پارے کا مختصر جائزه

چھٹے پارے کا مختصر جائزه

چھٹے پارے کےچیدہ نکات
1. آیت ۱۶۴ سورهٔ نساء۔وہ انبیاء کہ جنکا نام قرآن میں آیا ہے۔اس آیت کے ذیل میں امام باقر علیہ السلام سے منقول ہے کہ آپ نے فرمایا۔ انبیاء میں سے بعض اپنی نبوت کو لوگوں سے پوشیدہ کر کے رکھتے تھے اسی وجہ سے ان کا نام قرآن میں مخفی رکھا گیا ہے اور ذکر نہیں کیا گیا؛ لیکن بعض انبیاء نے اپنی نبوت کو علنی رکھا اور یہ وہی ہیں کہ جن کے اسمائے گرامی قرآن میں آئے ہیں اور یہ آیت اسی معنیٰ کی جانب اشارہ کرتی ہے [9]۔

2. آیت ۱۷۱سورهٔ نساء۔ غلو میں ہمیشہ سے ایک بہت بڑا عیب یہ رہا ہے کہ وہ مذہب کے بنیادی عقائد یعنی خدا پرستی اور توحید کے چہرے کو خراب کر ڈالتا ہے اسی وجہ سےاسلام نے غلات کے سلسلے میں بہت ہی سخت اقدامات اٹھائے ہیں اور انہیں بدترین کفار کے طور پر یاد کیا ہے (نمونہ ج۴ ص ۲۲۱)امام علی علیہ السلام سے منقول ہے۔ هَلَكَ فِيَّ رَجُلَانِ مُحِبٌّ غَالٍ ومُبْغِضٌ قَالٍ؛ میرے بارے میں دو طرح کے لوگ ہلاک ہوگئے ہیں ۔وہ دوست جو دوستی میں غلو سے کام لیتے ہیں اوروہ دشمن جو دشمنی میں مبالغہ کرتے ہیں[10]۔

3. ایک دوسری روایت میں آیا ہے کہ حضرت علی علیہ السلام ایک ایسے شخص سے کہ جو آپ کی تعریف میں افراط سے کام لے رہا تھا اور امام جانتے تھے کہ اس کا دل اس کی زبان کے ساتھ نہیں ہے تو آپ نے اس سے فرمایا۔ وقَالَ عليه‌السلام لِرَجُلٍ أَفْرَطَ فِي الثَّنَاءِ عَلَيْه وكَانَ لَه مُتَّهِماً - أَنَا دُونَ مَا تَقُولُ وفَوْقَ مَا فِي نَفْسِكَ؛آپ نے اس شخص سے فرمایا جوآپ کا عقیدت مند تو نہ تھا لیکن آپ کی بے حد تعریف کر رہاتھا ''میں تمہارے بیان سے کمتر ہوں لیکن تمہارے خیال سے بالاتر ہوں '' (یعنی جو تم نے میرے بارے میں کہا ہے وہ مبالغہ ہے لیکن جو میرے بارے میں عقیدہ رکھتے ہو وہ میری حیثیت سے بہت کم ہے[11]۔

4. آیت ۱۷۴سورهٔ نساء۔بعض دانشوروں کے مطابق برہان کے معنی سفید ہونے کے ہیں اور اس بنیاد پر کے بہترین استدلال حق کے چہرے کو سننے والے کے لئے نورانی اور آشکار و سفید کر دیتا ہے اسے برہان کہا جاتا ہے، اس آیت میں برہان سے مراد ذات پیغمبر گرامی صلیٰ اللہ علیہ و آلہ ہےاور نور سے مراد قرآن مجید ہے( نمونہ ج۴ ص۲۲۴)کچھ دوسری احادیث میں برہان سے مراد پیغمبر صلیٰ اللہ علیہ و آلہ اور نور سے مراد علی علیہ السلام کی تفسیر پیش کی گئی ہے[12]۔

5. سورهٔ مائدہ آیت ۳۔ولایت علی علیہ السلام دین کے کمال اور نعمتوں کی بلندی۔[تفصیلی مطالب کے لیے رجوع فرمائیں تفسیر نمونہ ج ۴ صص ۲۷۱۲۶۳]۔

6. سورهٔ مائدہ آیت ۳۵۔توسل؛ متنِ قرآن سے ایک روشن حقیقت۔[رجوع فرمائیں تفسیر المیزان ج۵ ص۳۳۵]۔

7. سورهٔ مائدہ آیت ۵۵۔ حالت رکوع میں زکات۔اس آیت سے مراد امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہما السلام ہیں[رجوع فرمائیں تفسیر نمونہ ج۴ ص۴۳۳]۔

8. سورهٔ مائدہ آیت ۶۷۔غدیر خم میں اعلان ولایت علی علیہ السلام۔[رجوع فرمائیں تفسیر المیزان ج۶ ص۴۴]۔