قرآن و ادب

قرآن رب کی خاص عنایت کا نام ہے
قرآن نظم و ضبط شریعت کا نام ہے
قرآن ایک زندہ حقیقت کا نام ہے
قرآن زندگی کی ضرورت کا نام ہے

قرآن ایک کتاب الہی جہاں میں ہے
قرآن کے بغیر تباہی جہاں میں ہے

قرآن کردگار کی رحمت کا نام ہے
قرآن ذوالجلال کی عظمت کانام ہے
قرآن اہل بیت رسالت کا نام ہے
قرآن ہی تو مقصد بعثت کا نام ہے
نازل کیا ہے اس کو خدائے جلیل نے
پہونچایا ہے رسول تلک جبرئیل نے

قرآن انبیاء کی کہانی کا نام ہے
قرآن لا مکاں کی نشانی کا نام ہے
قرآن دین حق کی روانی کا نام ہے
قرآن مصطفی کی جوانی کا نام ہے

قرآں کے علم کی نہیں حد،بے پناہ ہے
قرآن ایک کتاب نہیں ، درسگاہ ہے

قرآن ہے نبی کی نبوت کا معجزہ
قرآن ہے رموز کی کثرت کا معجزہ
قرآن ہے خدا کی صداقت کا معجزہ
قرآن آج بھی ہے بلاغت کا معجزہ
ایسی کوئی کتاب نہیں کائنات میں
قرآن کا جواب نہیں کائنات میں
تعظیم اس کتاب کی حق کے ولی نے کی
کعبہ میں سب سے پہلے نبی کے وصی نے کی
قبل از نزول اس کی تلاوت علی نے کی
تصدیق اس کلام کی میرے نبی نے کی

قرآن و اہل بیت کا یہ اتصال ہے
قرآن ہو علی کے بنا یہ محال ہے

ہے ذکر نوح کا کہیں آدم کا تذکرہ
عیسيٰ کا ذکر ہے کہیں مریم کا تذکرہ
ہے جابجا رسول مکرم کا تذکرہ
اور ہے کہیں پہ خلقت آدم کا تذکرہ

ہجرت کاتذکرہ کہیں ذکر غدیر ہے
ہے ذکر فاطمہ، کہیں ذکر امیر ہے

قرآن کو گروہ میں بٹ کر نہ دیکھئے
لفظ ومعانی اس کے الٹ کر نہ دیکھئے
اوراق اس کے صرف الٹ کر نہ دیکھئے
قرآں کو اہل بیت سے ہٹ کر نہ دیکھئے

قرآن دین حق کی ضرورت کانام ہے
قرآن اہل بیت کی سیرت کانام ہے