سرداب کی حقیقت کیا ہے ؟

ماخوذ از کتاب موعودادیان مہدی صاحب الزمان عج مصنف تصورعباس
امام مہدی(عج)کہاں اور کیسے غائب ہوے ؟کیا امام اپنے والد کے گھر میں واقع سرداب میں غائب ہوئے اور ابھی تک وہاں ہی ہیں ؟اس بارے میں شیعوں پر بہت سی تہمتیں لگائی گئی ہیں اور شیعوں کی طرف جھوٹ کی نسبت دیتے ہوے کہا گیا ہے کہ
' شیعوں کا اعتقاد ہے کہ خلیفہ عباسی کے فوجی امام کے گھر میں داخل ہوئے تاکہ انہیں گرفتار کر سکیں اس وقت امام سرداب میں داخل ہوئے اور غائب ہو گئے اور ابھی تک نعوذباللہ بھوکے پیاسے وہیں ہیں اور وہیں سے ظھور کریں گے اسی لئے اسے صاحب سرداب کہتے ہیں ۔ابن تیمیہ اور ابن خلدون جیسے افراد کہ جنہوں نے شیعہ کتب کی طرف رجوع کرنے کی زحمت گوارا ہی نہیں کی تاکہ جان سکیں کہ شیعہ اس بارے میں کیا کہتے ہیں اور شیعہ علماء کاکیا نظریہ ہے اس بارے میں صرف اپنے بزرگوں کی عبارات کو نقل کرکے شیعوں پر بے جا حملے اور اپنے افراد کو حق وحقیقت سے دور رکھنے کیلئے حقیقت پر پردہ ڈالتے آئے ہیں ۔
اصل واقعہ اس طرح ہے کہ امام کی ولادت ہی خفیہ طور ہر ہوئی چند مخصوص اور خالص افراد کے علاوہ کسی کو خبر نہ تھی اور امام مھدی عج اپنے والد بزرگوار امام حسن عسکری علیہ السلام کی شہادت کے بعد امام کے جنازہ پر نماز پڑھانے کے بعد اپنے گھر میں داخل ہوئے پھر کسی نے امام کو لوگوں کے درمیان یاکسی مجلس میں نہیں دیکھا(حیاۃ الامام المہدی،ص،۱۱۵۔۱۲۰)
شیعہ روایات کی روشنی میں امام لوگوں کے درمیاں زندگی گزار رہے ہیں اور حج کے موقع ہرسال مکہ میں تشریف لاتے ہیں لیکن کوئی پہچان نہیں سکتا کہ یہی امام ہیں (اصول کافی ،ج،۱،ص،۳۳۷ ؛کمال الدین وتمام النعمہ ،ج،۲ص،۴۴۰)
جس گھر کا ذکر کیا جاتا ہے اس گھر میں امام ہادی (ع)وامام حسن عسکری(ع) نے زند گی گزاری ہے اس گھر کے دو حصے تھے ایک مردوں کیلئے اور ایک عورتوں کیلئے اور ایک تہہ خانہ کی صورت میں ایک سرداب تھا جس سے گرمیوں میں استفادہ کیا جاتا تھا کیو نکہ سخت گرمیوں میں لوگ گرمی سے بچنے کیلئے تہہ خانے بناتے تھے اور گرمیوں میں وہاں زندگی گزارتے تھے کیوں کہ تہہ خانے ہمیشہ ٹھنڈے ہوتے ہیں اور آج بھی یہی رسم ہے ۔
شیعہ اس گھر اور اس تہہ خانے کو احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں کیونکہ وہاں ان کے اماموں نے زندگی گزاری ہے امام ہادی ،امام حسن عسکری اور امام مھدی علیھم السلام اجمعین اسی گھر میں خدا کی عبادت کرتے رہے ہیں اور یہ ایک معقول بات ہے کہ اپنے اماموں کی محبت کی وجہ سے ان چیزوں کو معتبر جانتے ہیں جو ان کے متعلق ہیں اور یہ صرف شیعوں میں ہی نہیں ہے بلکہ تمام اد یان میں ایسا ہی ہے کہ اپنے پیشوا یا رہبروں سے متعلقہ چیزوں کو لوگ احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور یہی عشق اور احترام شیعہ اپنے اماموں سے رکھتے ہیں اور یہ ان تہمتوں کےبر خلاف ہے جو شیعوں پر لگائی جاتی ہیں کہ امام ابھی بھی وہیں زندگی گزار رہے ہیں وغیرہ کہ جس کی کوئی حقیقت نہیں ہے اور نہ کسی شیعہ عالم دین نے یہ بات کہی ہے (اقتباس از مجلہ حوزہ شمارہ ۷۰۔۷۱)ہم یہاں وضاحت کیلئے چند شیعہ بزرگ علماء کے اقوال نقل کرتے ہیں ،

(۱)میرزاحسین نوری طبرسی لکھتے ہیں "شیعوں نے امام زمانہ کی ولادت سے لے کر آج تک بہت سی کتابیں امام مھدی (عج)کے متعلق لکھی ہیں کسی ایک عام کتاب کو لے کر آئیے کہ جس میں یہ مطلب ہو (کہ شیعہ معتقد ہیں کہ امام سرداب میں ہی ہیں اور وہیں زندگی گزار رہے ہیں وغیرہ )چہ جائیکہ بڑی اورمستند کتابیں جیسے کافی اوربزرگ علماء جیسے شیخ مفید، سید رضی،شیخ صدوق، شیخ طوسی،ابن شہر آشوب وغیرہ کہ جنہوں نے غیبت کے بارے میں کتابیں لکھی ہیں کسی میں وہ باتیں نہیں پائی جاتیں جو شیعوں کی طرف نسبت دی جاتی ہیں "(کشف الاستار عن وجہ الغائب عن الابصار،ص۲۱۰)

(۲)صاحب کشف الغمہ ،علامہ اربلی لکھتے ہیں کہ 'سرداب کاواقعہ اور یہ کہ امام زمانہ وہیں ہیں ایک بہتان ہے کیوں کہ امام زمانہ کا وجود اور ان کے زندہ ہو نےکے قائل افراد (شیعہ)کبھی بھی یہ عقیدہ نہیں رکھتے کہ امام سرداب میں ہیں بلکہ ان کے عقیدہ کے مطابق امام زندہ ہیں اور زمیں پر چلتے ہیں گھروں میں جاتے ہیں البتہ پہچانے نہیں جاتے (کشف الغمہ ،ج،۲،ص ۴۹۳)

(۳)آیت اللہ سید صدر الدین صدر اپنی کتاب المھدی میں لکھتے ہیں
" قدیم الایام سے یہ رسم رہی ہے کہ پیشواؤں اور دینی رہبروں کے گھران کے ماننے والوں کی نگاہ میں مقدس شمار ہوتے ہیں اور لوگ ان کی زیارت کرتے ہیں اسی طرح شیعہ بھی امام ہادی اور امام حسن عسکری علیھماالسلام کےگھر اسی طرح اس گھر میں واقع سرداب کہ جس میں ہمارے اماموں نے سالہاسال عبادت کی ہے اور دن رات وہاں قرآن اور نماز پڑھی وہاں زیارت کیلئے جاتے ہیں لیکن بعض لوگ اپنے مذموم مقاصد کیلئے شیعوں پر تہمتیں لگاتے ہیں "(کتاب المھدی ،ص،۱۶۴۔۱۶۶)
البتہ شیعوں کے اس نظریہ سے واقف بعض اہل سنت نے بھی اس کی تائید کی ہے اور کہا ہے کہ شیعوں پر صرف بہتان لگانے کیلئے ان کی طرف ایسی نسبت دی جاتی ہے ۔جیسے
کامل سلیمان لکھتا ہے "یہ جو کہتے ہیں کہ امام سرداب میں غائب ہوئے اور ابھی تک اسی میں ہیں یہاںتک کہ ظھور کریں گے یہ جھوٹ ہے کہ جو جاہل افراد نے شیعوں پر باندھا ہے ہاں امام سرداب میں نہیں ہیں بلکہ لوگوں کے درمیان ہیں ان کی مجالس میں شرکت کرتے ہیںجو بھی دنیا سےجائے یا دنیا میں آئے امام اسے دیکھتے ہیں سرداب کی زیارت کے بارے مین شیعو ں کا عقیدہ یہ ہے کہ شیعہ اس گھر کو تین اماموں کی وجہ سے احترام کی نگاہ سےدیکھتے ہیں کہ جنہوں نے وہاں زندگی گزاری ورنہ سررداب میں اور کوئی خاص خٓصوصیت نہیں ہے تاکہ اس کو ایک علیدہ عنوان سے زیارت گاہ بنایا گیا ہو"(یوم الخلاص، فی ظل القائم المھدی ،ص۱۶۲ تیسرا ایڈیشن ، انتشارات دار الکتب اللبنانیہ مکتبہ المدرسہ، بیروت ۱۴۰۳ھ)۔
اور حقیقت بھی یہی ہے کہ جو ہمارے علماء نے بیان کی ہے اگرچہ مزید بھی سیر حاصل بحث کی جاسکتی ہے لیکن ہم اختصار کی خاطر اور اسلئے کہ منصف مزاج آدمی کیلئے یہی کفایت کرے گا باقی بحث سے صرف بظرکرتے ہیں ۔
بشکریہ www.zuhoor.com