امام مہدی(عج) رسول اکرم(ص) کی نگاہ میں


الحمدلله رب العالمین والصلوة والسلام علی رسول العظیم وعلی اولاده الکریم الهی اشکوالینا فقدنبینا وغیبت ولینا وکثرۃ عدونا وقلة عددنا :

مقدمہ :

حضرت امام مہدی عج وہ عظیم شہنشاہ جہاں ہیں کہ جن کے ذریعے سے ساری کائنات عدل وعدالت سے جگمگا اٹھے گی اگرچہ خاندان عصمت وطہارت کی کماحقہ معرفت حاصل کرنا ممکن نہیں ہے لیکن پھر بھی کچھ نہ کچھ معرفت کےموتی چننے کی خاطر کبھی آیات قرآن اور کبھی ناطقان قرآن کی احادیث کا سہارا لینا پڑتا ہے
لہذا اسی سلسلے کےلیے ہم یہاں پر چند ایک احادیث پیغمبر کا تذکرہ کرتے ہیں تاکہ خریداران یوسف کی طرح ہمارا نام بھی یوسف زہرا (س) کے عاشقوں میں لکھ دیا جائے
نوٹ :ہم یہاں پر بعض احادیث مذہب شیعہ خیرالبریہ اوربعض احادیث اہل سنت کی معتبر اورمایہ ناز کتب سے حوالہ جات کے ساتھ ذکرکریں گے


شخصیت حضرت امام مہدی عج

حضرت ابی عبداللہ سے روایت ہے کہ :
ایک دن پیغمبر گرامی صل اللہ علیہ وآلہ وسلم بڑےمسکراتے ہوئے دکھائی دئیے جب اصحاب نے آپ کو اس حالت میں دیکھا تو عرض کرنے لگے کہ یا رسول اللہ صل اللہ علیہ وآلہ وسلم خداکو آُ پ کو ہمیشہ اسی طرح خوش وشاداب فرمائے آج اس کی وجہ کیا ہے تو پیغمبر اکرم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:انہ لیس من یوم والالیلة الاولی فیهما تحفة من الله الاوان ربی اتحفنی یومی هذا بتحفة لم یتحفنی بمثلها فیما معنی ان جبرائیل اتانی فاقرانی من ربی السلام فقال :یا محمد ! ان الله جل وعزاختار من بنی هاشم سبعة لم یخلق مثلهم فیمن معنی ولایخلق مثلهم فیمن بقی ،انت یا رسول الله سید النبین وعلی بن ابیطالب وصیک سید الوصیین والحسن والحسین سبطاک سید الاسباط ،وحمزۃ عمک سید الشهداءوجعفر ابن عمک الطیار فی الجنة یطیر مع الملائکة حیث یشاءومنکم القائم یصلی عیسی ابن مریم خلفه اذا اهبطه الله الی الارض من ذریة علی وفاطمة ومن ولد الحسین علیهم السلام
کوئی شب وروز ایسا نہیں کہ جس میں خدا نے میرے لیے تحقہ نہ بھیجا ہو اور آج جو تحقہ میرے لیے آیاہے اس سے قبل ایسا تحفہ نہیں آیا جبرائیل آئے اورخدا کا سلام پہنچانے کے بعد کہا اے محمد صل اللہ علیہ وآلہ وسلم خداوندمتعال نے بنی ہاشم میں سات آدمی ایسے خلق فرمائے ہیں کہ نہ ان سے پہلے اور نہ ان کے بعد ان جیسا پیدا کیا گیا ہے
اے رسول خدا صل اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ سردار انبیاء ہیں ،علی بن ابیطالب علیہ السلام آپ کے وصی اور تمام اوصیا کے سردار ہیں آُ پ کے نواسے حسن وحسین علیھما السلام (جوانوں کے سردارہیں )آپ کے چچا سیدا لشہدا حمزہ علیہ السلام اور آپ کے چچازاد بھائی جعفر طیار جو جنت میں ملائکہ کے ساتھ پرواز کرتے ہیں اورآپ کا قائم (آل محمد)عج جب وہ ظہورفرمائیں گے تو حضرت عیسی بن مریم ان کے پیچھے نماز پڑھیں گے اور یہ علی وفاطمہ علیھما السلام کی ذریت اورحسین علیہ السلام کی اولاد میں سے ہوگا ۔
(مھدی در کلام پیامبر محمد صل اللہ علیہ وآلہ وسلم ص۱۲ ،انتشارات جمکران ،بحارالانوار ،ج ۵۱،ص۷۷ چاپ بیروت ،اصول کافی ص۴۹ ،ج۸)
عن عبدالله قال :قال رسول الله صل الله علیه وآله وسلم لاتذهب الدنیا حتی یملک العرب رجل من اهل بیتی یواطئی اسمه اسمی ۔
عبداللہ (بن مسعود)سے روایت ہے کہ رسول خدا نے فرمایا :دنیا کا خاتمہ اس وقت تک نہ ہوگا جب تک میرے اہل بیت میں سے ایک شخص عرب کا بادشاہ نہ بن جائے جس کا نام میرے نام کے مطابق ہوگا
جامع الترمذی ،باب ماجاء فی المھدی ،ح ۲۰۵۲،چاپ دارالاشاعت ؛منھاج السنۃ ،ص۶۶۹چاپ منھاج القرآن پبلشرز
اس مندرجہ بالاحدیث کو صاحب جامع ترمذی امام محمد بن عیسی ترمذی نے حسن قراردیا ہے یعنی اس کا کہنا ہے کہ واقعا یہ حدیث درست ہے


پیغمبر اکرم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کا شبیہہ ہونا

جناب جابر بن عبداللہ انصاری سے روایت کی گئی ہے کہ قال رسول اللہ :المھدی من ولدی اسمہ اسمی وکنیتہ کنیتی اشبہ الناس بی خلقا وخلقا تکون لہ غیبۃ وحیرۃ تضل فیہ الامم ۔
مھدی میری اولاد سے ہوں گے وہ میرے ہمنام اور ان کی کنیت میری کنیت پر ہوگی وہ لوگوں میں سے سب سے زیادہ خلقت اوراخلاق میں میرے مشابہہ ہوں گے اور ان کے لیے غیبت ہوگی جس کہ وجہ سے میری امت میں سے بہت سے لوگ گمراہ ہوں گے ۔
بحارالانوار ج ۱۱،ص ۱۴۰،چاپ محفوظ بک ایجنسی پاکستان


غیبت حضرت امام مہدی عج

ابن متوکل نے ایک سلسلہ روایت کے ساتھ امام رضا علیہ السلام سے اور امام نے اپنے آباء واجداد سے روایت کی ہے کہ رسول خدا نے فرمایا:
والذی بعثنی بالحق بشیرا لیغیبن القائم من ولدی بعهد معهود الیه منی ،حتی یقول اکثرالناس ما لله فی آل محمد حاجۃ ویشک ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وان لله عزوجل جعل الشیاطین اولیاء للذین لایومنون ۔
اس ذات کی قسم جس نے مجھے بشیربنا کر بھیجا ہے اس عھد کے مطابق جومجھ سے ہواکہ میری اولاد میں سے امام قائم (آل محمد)عج لازما غیبت اختیار کریں گے یہاں تکہ لوگ کہنے لگیں گے کہ اللہ تعالی کو آپ آل محمد کی ضرورت نہیں رہی بلکہ بعد میں آنے والے لوگ ان کی ولادت میں بھی شک کرنے لگیں گے جو شخص امام قائم کے زمانے میں ہوگا اس پر لازم ہے کہ ان کے دین ساے متمسک رہے اورشیطان کو شک پیداکرنے کا موقع نہ دے ورنہ وہ میری امت اور میرے دین سے خارج ہوجائے گا اسی لیے شیطان نے تمہارے باپ (حضرت آدم علیہ السلام )کو جنت سےپہلے نکلوایا ہے اورجو لوگ ایمان نہیں لاتے ان کا ولی اللہ نے شیاطین کوقراردیدیا ہے
بحارالانوار ،ج۱۱،ص۱۳۴،چاپ محفوظ بک ایجنسی پاکستان ،کمال الدین ،ج۱،ص۵۱،چاپ بیروت
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے اپنے آباءواجداد سے روایت کی ہے کہ پیغمبرگرامی نے ارشاد فرمایا :من انکرا القائم من ولدی فی زمان غیبتہ مات میتۃ جاھلیۃ
جو میرے فرزند قائم کاان کے زمانہ غیبت میں انکار کرے گا گویا وہ جاہلیت کی موت مرا ہے
بحارالانوار،ج۱۱،ص۱۴۴


حکومت حضرت امام مہدی عج

ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول خدا صل اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
علی بن ابی طالب امام امتی وخلیفتی علیهم بعدی ومن ولده القائم المنتظر الذی یملاء الله عزوجل به الارض عدلا وقسطا کما ملئت جوارا وظلما والذی بعثنی بالحق بشیرا ان الثابتین علی القول به فی زمان غیبته لاعز من الکبریت الاحمر
میرے بعد میری امت کے امام اور میرے خلیفہ علی بن ابی طالب ہیں اور ان ہی کی اولاد میں سے قائم (آل محمد)ہوں گے جن کا لوگ انتظارکریں گے جو زمین کو عدل وعدالت سے اس طرح بھردیں گے جس طرح کہ وہ ظلم وجور سے بھر چکی ہوگی مجھے اس ذات کی قسم جس نے مجھے حق کے ساتھ مبعوث فرمایا ہے کہ ان کی غیبت کے زمانے میں ان کے قائل ہونے والے اوراس پر ثابت قدم رہنے والے کبریت احمر سے بھی زیادہ عزیز ہیں
بحارالانوار ،ج۱۱،ص۱۴۲؛کمال الدین، چاپ جمکران
حضرت علی علیہ السلام رسول اکرم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت نقل کرتےہیں کہ
آپ نے فرمایا :لولم یبق من الدهر الایوم لبعث الله رجلا من اهل بیتی یملاها عدلا کماملئت جورا
کہ اگردنیاکاصرف ایک دن بھی باقی رہ جائے تو بھی اللہ تعالی میری اہل بیت سے ایک شخص کو مبعوث کرے گا جو دنیا کو قسط وعدل سےبھردے گا جس طرح کہ وہ ظلم سے بھر چکی ہوگی
سنن ابوداود ،جلد سوم ،ص۲۸۳،ح۸۸۰،چاپ دارالاشاعت پاکستان
اسی حدیث کو ابن بی شیبہ نے بھی نقل کیاہے اور عرفان السنہ کے مصنف نے اس حدیث کو نقل کرنے کے بعد کہا ہے کہ اس سے مراد حضرت امام مہدی عج ہیں


زمانہ امام مہدی عج میںخدا کی نعمتیں

ابوسعید خدری سے روایت ہے کہ رسول خدا صل اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
یکون فی امتی المهدی ان قصرفسبع والافتسع تنعم امتی فیه نعمة لم ینعموا مثلهاقط توتی الارض اکلها لاتدخر عنهم شیا والمال یومئذ کدوس یقوم الرجل یا مهدی اعطنی فیقول خذ ۔
کہ میری امت میں سے مہدی عج ہوں گے جوکم از کم سات سال یا نوسال حکومت کریں گے ان کے زمانہ میں میری امت کو اتنی نعمتیں ملیں گے کہ اس سے پہلے اتنی نہیں ملی ہوں گی زمین اپنے تمام خزانے ان کے لیے پیش کردے گی اور کسی چیز کو پوشیدہ نہیں رکھے گی اورمال کھلیان میں اناج کی طرح پڑا ہوگا اورکہے گا یا مہدی مجھے کچھ عطا کیجیے تو وہ فرمائیں گے (جتنا چاہیے )اٹھا لیجیے ۔عرفان السنة ،ص۴۶۹،چاپ منهاج القرآن اور ابن ماجہ نے بھی اسی حدیث کو اپنی سنن میں نقل کیا ہے ۔ کتاب الفتن ،باب خروج المهدی
(اس قسم کی بہت سی روایات شیعہ اوراہل سنت کی کتابوں میں وارد ہوئی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ زمین اپنے تمام خزانے امام کی خدمت میں پیش کردے گی کیونکہ زمین بھی خدا کی مخلوقات میں سے ہے اورعدل ایسی چیز ہے کہ اگر زمین پر عدل برقرار ہوجائے تو زمین کی نعمتوں میں بھی اضافہ ہوجائے گا اورپھر امام مہدی عج کا زمانہ ایسا زمانہ ہوگا کہ عدل اپنی پوری قوت کے ساتھ برقرار ہوگا پس اس صورت میں زمین بھی اپنے تمام خزانے باہر نکال دے گی )


امام مہدی عج کے ظہور کا انکار

رسول اکرم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ
من انکر خروج المهدی فقد انکربما انزل علی محمد صل الله علیه وآله وسلم کہ جس نے بھی امام مہدی عج کے ظہور کاانکار کیا گویا اس نے ہر اس چیز کا انکا ر کیاہے جوپیغمبر اکرم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل کی گئی ہے لسان المیزان ،ج۵،ص۱۳۰،ابن حجرعسقلانی ؛ القول المعتبر فی علامات المهدی المنتظر ،ص۵۶،ابن حجر مکی ۔
امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت نقل ہے کہ پیغمبر اکرم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
خوش نصیبہے وہ شخص جو قائم (آل محمد )عج کو درک کرے گا اور قیامت سے پہلے ان کی اقتداءکرے گا ان کی اور ان سے پہلے اماموں کی پیروی کرے گا اور ان کے دشمنوں سے برات کا اظہارکرےگاایسےہی افراد میری امت کے بہترین لوگ ہیں
کمال الدین وتمام النعمة ،شیخ صدوق ،ج۱،ص۵۳۵


بہترین عبادت

عن امیرالمومنین قال :قال رسول الله ،افضل العبادۃ انتظارالفرج
امیرالمومنین علی علیہ السلام سے منقول ہے کہ رسول اکرم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا : افضل ترین عبادت انتظارفرج (امام کے ظہورکاانتظار)ہے
کمال الدین وتمام النعمة ،ج۱،ص۵۳۵
اگرچہ سینکڑوں احادیث موجودہیں کہ جو شیعہ اوراہل سنت کی معتبر کتابوں میں نقل کی گئی ہیں اوربہت سی ایسی کتابیں ہیں جومستقل طورپر امام عج کے بارے میں لکھی گئی ہیں اتنی واضح اور روشن احادیث کے بعد بھی بعض یہ کہتےہیں کہ یہ عقیدہ صرف شیعوں کے ساتھ مخصوص ہے درحالانکہ اہل سنت کے بہت بڑے علما نے اس بات کو رد کیاہے اور اس عقیدے کواہل سنت کے عقاید میں سے شمار کیا ہے لیکن ان میں ابن خلدون جیسے افراد بھی ہیں جو اس عقیدے کی نفی کرتے ہیں اور یہ کہتے ہیں اس امت کا مہدی وہی عیسی مسیح ہے جو آخری زمانے میں نازل ہوں گے لیکن خود اہل سنت کے علماء نے بھی اس پربہت اعتراض کیےہیں کہ جو ہماری بحث سےخارج ہے