امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک

نماز جمعہ

0 ووٹ دیں 00.0 / 5

نماز جمعہ

وہ دو رکعتی نماز ہے جسے جمعہ کے دن نماز ظہر کے ابتدائی وقت میں جماعت کے ساتھ ادا کی جاتی ہے۔ اسے امام جمعہ سمیت کم سے کم پانچ افراد کی موجودگی میں پڑھی جاتی ہے۔ امام جمعہ کیلئے ضروری ہے کہ وہ نماز سے پہلے نماز گزاروں کے لئے دو خطبے کہے جن میں سے ایک خطبہ مؤمنین کو تقوا کی دعوت پر مشتمل ہو۔
اس نماز کا فقہی حکم سورہ جمعہ میں بیان ہوا ہے۔ احادیث میں نماز جمعہ کو مسکینوں کا حج اور گناہوں کی مغفرت کا موجب نیز بعض احادیث میں نماز جمعہ کے ترک کرنے کو نفاق، اختلاف اور غربت و افلاس کا سبب قرار دیا گیا ہے۔ نماز جمعہ امام معصوم کی موجودگی میں واجب اور امامؑ کی غیبت کے زمانے میں اکثر فقہا اسے واجب تخییری سمجھتے ہیں۔
پاکستان و ہند میں پہلی مرتبہ شیعہ نماز جمعہ سید دلدار علی کی اقتدا میں 27رجب 1200 ہجری قمری کو لکھنو میں پڑھی گئی۔
ایران میں نماز جمعہ شاہ اسمعیل صفوی کے دور میں رائج ہوئی، بعد ازاں بہت سے شہروں میں بپا کی جانے لگی۔ ایران کو اسلامی جمہوریہ قرار دئے جانے کے بعد ملک کے تمام شہروں میں نماز جمعہ برپا کی جاتی ہے۔
نماز جمعہ اسلام کے اوائل سے لے کر آج تک مسلمانوں کے مہم ترین اجتماعی شعائر میں سے شمار ہوتی ہے نیز اسے مسلمانوں کے مابین اتحاد اور یکجہتی کی علامت سمجھی جاتی ہے۔ نماز جمعہ سے پہلے کہے جانے والے خطبات کے سیاسی اور معاشرتی پہلؤوں کی بنا پر نماز جمعہ "عبادی اور سیاسی عبادت" کے عنوان سے مشہور ہے۔

آپ کا تبصرہ شامل کریں

قارئین کے تبصرے

کوئی تبصرہ موجودنہیں ہے
*
*

امامين حسنين عليهما السلام ثقافتى اور فکر اسلامى - نيٹ ورک