4%

کرنے والوں کے اموال چھین لئے جائیں گے_وہ مسلمانوں کے ساتھ لیں دین کیلئے مکہ آنے والوں کو ڈراتے تھے_ خلاصہ یہ کہ قریش نے بازاروں کے دروازے ان پر بند کر دیئے اور کھانے پینے کی اشیاء کا جہاں کوئی سودا ہوتا قریش پہلے پہنچ جاتے ان کا مقصد رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اللہ کا خون بہانا تھا_(۱)

مصیبت کا یہ دور دو یا تین سالوں تک جاری رہا_ اس دوران حضرت علیعليه‌السلام مکہ سے چھپ چھپا کر سامان خوردونوش ان تک پہنچاتے تھے، اگرچہ یہ خطرہ تھا کہ اگر آپ ان کے ہاتھوں لگ جاتے تو وہ آپ پر رحم نہ کرتے جیساکہ اسکافی وغیرہ نے بیان کیا ہے_(۲)

حضرت ابوطالبعليه‌السلام کو رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم اللہ پر شب خون کا خطرہ محسوس ہوتا تھا اسلئے جب لوگ سونے لگتے اور حضور اکرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم بھی اپنے بستر پر سوجاتے یہاں تک کہ شعب ابوطالب میں موجود لوگ بھی اس کا مشاہدہ کرلیتے تو سب کے سوجانے کے بعد حضرت ابوطالبعليه‌السلام آکر رسولصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم خدا کو جگاتے اور آپ کی جگہ اپنے نور چشم حضرت علیعليه‌السلام کو سلاتے تھے_(۳)

اسی مناسبت سے انہوں نے اپنے بیٹے حضرت علیعليه‌السلام سے مخاطب ہوکر کچھ شعر کہے ہیں جو کتابوں میں مذکور ہیں ان کی طرف رجوع کریں_

خدیجہعليه‌السلام کی دولت اور علیعليه‌السلام کی تلوار

معروف ہے کہ اسلام علیعليه‌السلام کی تلوار اور خدیجہعليه‌السلام کی دولت سے پھیلا_ لیکن سوال یہ ہے کہ اس سے کیامراد ہے؟ کیا یہ کہ حضرت خدیجہعليه‌السلام لوگوں کو مسلمان ہونے کیلئے رشوت دیتی تھیں؟ کیا تاریخ میں اس کی کوئی مثال ملتی ہے؟

___________________

۱_ البدایة و النہایة ج ۳ص ۸۴ _

۲_ شرح نہج البلاغہ معتزلی ج ۱۳ص ۲۵۶ _

۳_ شرح نہج البلاغہ معتزلی ج ۱۳ص ۲۵۶و ج ۱۴ص ۶۵نیز الغدیر ج ۷ص ۳۵۷_۳۵۸از کتاب الحجة ( ابن معد)، ابن کثیر نے اسے البدایة و النہایة ج ۳ص ۸۴میں نام کا ذکر کئے بغیر نقل کیا ہے نیز تیسیر المطالب ص ۴۹ _