آغاز:
مدینہ پہنچنے کے بعد اسلامی معاشرہ کی تشکیل، حکومت کی بنیادیں مضبوط کرنے اور دنیا کے مختلف حصوں میں تبلیغ اسلام کی منصوبہ بندی کرنے کا کام شروع ہوا_ یوں اسلامی دعوت انفردای اصلاح کے مرحلے سے نکل کر معاشرتی اصلاح، اسلامی عقائد واحکام کے عملی نفاذ اور پوری دنیا سے جاہلیت کے تمام آثار کو مٹانے کے مرحلے میں داخل ہوئی_
اگر ہم اس سلسلے میں رسولصلىاللهعليهوآلهوسلم اعظم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تمام اقدامات کا تذکرہ کریں تو اس مختصر کتاب میں ان کا تفصیلی ذکر ممکن نہ ہوگا_ نیز ہم آنحضرتصلىاللهعليهوآلهوسلم کی عطرآگین سیرت کے بنیادی واقعات پر بحث کرنے سے رہ جائیں گے_ اس بناپر ہم یہ کام دوسروں کیلئے چھوڑتے ہیں اور ان چیزوں کے اجمالی بیان پر اکتفا کرتے ہیں جو کسی محقق کیلئے ضروری ہوتی ہیں_ ہم جزئیات اور تفصیلات فقط اسی حد تک بیان کریں گے جو ہماری نظر میں ضروری اور معقول ہوں_
اہل مدینہ کے گیت اور(معاذ اللہ) رسولصلىاللهعليهوآلهوسلم اللہ کا رقص؟
کہتے ہیں کہ اہل مدینہ رسولصلىاللهعليهوآلهوسلم اللہ کی آمد سے اتنے خوش ہوئے کہ اس قدر کسی اور سے خوش نہیں ہوئے تھے_ حضرت عائشہ سے منقول ہے کہ جب حضورصلىاللهعليهوآلهوسلم مدینہ پہنچے تو عورتیں اور لڑکیاں یہ گیت گارہی تھیں:
طلع البدر علینا
من ثنیات الوداع
وجب الشکر علینا
ما دعا لله داع
ایها المبعوث فینا
جئت بالامر المطاع