8%

جبکہ ان کا یہ کہنا کہ''واقعہ بدر کے بعد وفات پانے والے عثمان بن مظعون سے پہلے کوئی مؤمن فوت نہیں ہوا'' بھی صحیح نہیں ہے کیونکہ خود جنگ بدر میں کئی مسلمانوں نے شہادت پائی _ ہاں یہ ہوسکتاہے کہ عثمان بن مظعون طبیعی طور پر وفات پانے والے پہلے شخص ہوں یا مہاجرین میں سے وفات پانے والے پہلے مسلمان ہوں_

۳ _ یہ بات بھی یقینی نہیں ہے کہ عثمان بن مظعون کی وفات سابقہ حکم کو نسخ کرنے والی آیت کے نزول کے بعد ہوئی ہو_ کیونکہ یہ بات صرف مؤرخین اور مؤلفین کا اپنا اجتہاد اور ان کی ذاتی رائے ہے_

مؤاخات کرنے والوں کی تعداد:

کہتے ہیں کہ مؤاخات کے وقت مسلمانوں کی تعداد نوّے افراد تھی _پینتالیس آدمی انصار میں سے اور اتنے ہی مہاجرین میں سے تھے_ ابن الجوزی کا دعوی ہے کہ اس نے انہیں شمار کیا ہے وہ کل چھیاسی آدمی تھے_ ایک قول کے مطابق سو آدمی تھے(۱) _ البتہ ہوسکتاہے کہ یہ مواخات کل مسلمانوں کی تعداد کے برابر نہیں بلکہ اس واقعہ میں موجود مہاجرین کی تعداد کے برابر افراد کے درمیان ہوئی ہو کیونکہ یہ ایک نادر اتفاق ہی ہوسکتاہے کہ مسلمان مہاجرین کی تعداد بغیر کسی کمی بیشی کے اتنی ہی ہوجتنی انصار مسلمانوں کی تھی _ بہر حال پھر نبی اکرمصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے یہ کام جاری رکھا یعنی جو بھی اسلام قبول کرتا یا کوئی مسلمان مدینہ میں آتا تو حضرتصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم کسی کے ساتھ اس کی مؤاخات قائم فرماتے(۲) _اور اس کی دلیل یہ ہے کہ مورخین نے ذکر کیا ہے کہ آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے ابوذر اور منذر بن عمرو کے درمیان مؤاخات قائم فرمایا حالانکہ ابوذر جنگ احد کے بعد مدینہ میں آئے اور اسی طرح آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم نے زبیر اور ابن مسعود کے درمیان بھائی چارہ قائم کیا جبکہ آپصلى‌الله‌عليه‌وآله‌وسلم جنگ بدر کی تیاریوں میں مصروف تھے(۳) _لیکن اس پر یہ اعتراض کیا جاسکتاہے کہ مسلمانوں کی تعداد اس سے بہت زیادہ تھی

____________________

۱) طبقات ابن سعدج/۱جزئ۲ص۱، المواھب اللدنیة ج/۱ ص ۷۱، فتح الباری ج/۷ ص۲۱۰،سیرة الحلبیة ج/ ۲ص ۹۰، البحارج /۱۹، ص۱۳۰ ،از المنتقی و المقریزی_

۲) فتح الباری ج/۷ ص ۲۱۱_

۳) فتح الباری ج/۷ ص ۱۴۵_