6%

پہلی فصل

خاتم النبیین(ص) ایک نظر میں

خاتم النبیین، سید المرسلین محمدبن عبد اللہ بن عبد المطلب، کی ولادت اپنے والد ماجد کی وفات کے بعد ۷ ۱ ربیع الاول ۱ عام الفیل میں ہوئی، شیرخوارگی کا زمانہ بنی سعد میں گزرا پھر اپنی عمرکے چوتھے یا پانچویں سال اپنی والدہ کے پاس لوٹے، چھہ سال کے ہوئے تو والدہ کا انتقال ہو گیا۔ دادا نے اپنی کفالت میں لے لیا اور ان کی پرورش میں کوئی دقیقہ فرو گذاشت نہ کیا دو سال تک آپ(ص) ان کی کفالت میں رہے پھر ان کا انتقال ہو گیا لیکن دادا نے اپنی وفات سے پہلے آپ کی پرورش و سرپرستی کی ذمہ داری آپ(ص) کے شفیق چچا حضرت ابوطالب (ص) کے سپرد کر دی تھی چنانچہ آپ(ص) شادی ہونے تک انہیں کے ساتھ رہے۔

بارہ سال کی عمر میں اپنے چچا کے ساتھ شام کے سفر پر روانہ ہوئے۔ اثنائے راہ میں بحیرا نامی راہب سے ملاقات ہوئی۔ بحیرا نے آپ(ص) کو پہچان لیا اور ابوطالب سے کہا: دیکھو! ان کے سلسلہ میں خبردار رہنا کیونکہ یہودی انہیں قتل کرنا چاہیں گے۔

بائیس سال کے ہوئے تو معاہدۂ حلف الفضول میں شریک ہوئے آنحضرت(ص) اپنے اس اقدام پر فخر کیا کرتے تھے۔ خدیجہ کے مال سے تجارت کے لئے شام کا سفر کیا، عنفوان شباب میں پچیس سال کی عمر میں جناب خدیجہ سے عقد کیا اس سے قبل آپ صادق و امین کے لقب سے شہرت پا چکے تھے، چنانچہ جن قبیلوں میں حجر اسود کو نصب کرنے کے سلسلہ میں نزاع و جھگڑا تھاانہوں نے حجر اسود کو نصب کرنے کے لئے آپ کو منتخب کیا تاکہ کسی قبیلے کو اعتراض نہ ہو۔ پس آپ (ص)نے ایک انوکھا اور عمدہ طریقہ کا ر اپنایا جس سے تمام قبیلے خوش ہو گئے۔