13%

میری مثال بادل کی سی ہے

میرے رب نے مجھے ویسے ہی مبعوث کیا ہے جیسے کسی سرزمین پر برسنے والا بادل کہ اس زمین کا پاک و صاف حصہ پانی کو جذب کر لیتا ہے جس کے نتیجہ میں ہریالی اگ آتی ہے اور اس کا ایک حصہ ایسا ہوتا ہے کہ جس میں روئیدگی نہیں ہوتی وہ پانی روک لیتا ہے اس کے ذریعہ خدا لوگوں کو فائدہ پہنچاتا ہے وہ اس سے پانی پیتے ہیں اور کھیتیوں کو سیراب کرتے ہیں اور کچھ حصہ وہ ہوتا ہے اس پر بارش ہوتی ہے لیکن نہ اس پر سبزہ اُگتا ہے اور نہ وہ پانی کو روکتا ہے ۔ بالکل یہی مثال اس شخص کی ہے جس نے دین خدا کو سمجھا اور جو میںخدا کی طرف سے لایا ہوں اسے تسلیم کیا وہ خود بھی صاحب علم ہو گیا اور دوسروں کو بھی سکھا دیا اور جو اس کے ذریعہ سے سر بلند نہیںہوا در اصل اس نے خدا کی اس ہدایت کو قبول نہیں کیا جس کے ساتھ مجھے مبعوث کیا گیا ہے ۔( ۱ )

رسول(ص) کے بعد امام

اے عمار میرے بعد مصیبت آئیگی یہاں تک کہ لوگوں میں تلوار کھنچ جائیگی وہ ایک دوسرے کو قتل کریں گے۔ وہ ایک دوسرے سے نفرت کریں گے پس جب تم ایسے حالات دیکھو تو تم اس اصلع یعنی علی بن ابی طالب کے ساتھ ہو جانا ،چاہے سارے لوگ کسی وادی کو طے کریں اور علی تنہا دوسری وادی کو اختیار کریں تم لوگوں کو چھوڑ کر علی والی وادی کو اختیار کرنا۔

اے عمار! علی تمہیں ہدایت سے نہیں ہٹائیں گے اور پستی میں نہیں گرائیں گے ۔

اے عمار! علی کی اطاعت میری اطاعت ہے اور میری اطاعت خدا کی اطاعت ہے ۔

اے عمار! جس نے میری اس جانشینی کے سلسلہ میں میری وفات کے بعد علی پر ظلم کیا تو گویا اس نے میری نبوت کا انکار کر دیا اور مجھ سے پہلے والے انبیاء کی نبوت کو قبول نہیں کیا۔

____________________

۱۔ بحار الانوار ج۱ ص ۱۸۴۔