6%

رسول(ص) نے حضرت مہدی کی بشارت دی

احمد نے رسول(ص) سے روایت کی ہے کہ آپ(ص) نے فرمایا: قیامت برپا نہیں ہوگی یہاں تک کہ زمین ظلم و جور سے بھر جائے گی پھر میری عترت میںسے ایک شخص قیام کرے گا جو اسے عدل و انصاف سے بھر دے گا..۔( ۱ )

عبد الرحمن بن ابی لیلیٰ سے اور انہوں نے اپنے والد سے روایت کی ہے کہ جنگ خیبر میں رسول(ص) نے حضرت علی کو علم دیا اور خدا نے ان کے ذریعہ سے فتح نصیب کی۔ پھر غدیر خم میں لوگوں کو اس بات سے آگاہ کیا کہ علی ہر مومن و مومنہ کے مولا ہیں، پوری حدیث بیان کی اور علی و فاطمہ اورحسن و حسین کے فضائل بیان کئے پھر فرمایا: مجھے جبریل نے خبر دی ہے کہ میرے بعد ان پر ظلم کیا جائے گا او ران کے قائم کے ظہور تک ان پر ظلم ہوتا رہے گا پھر ان کا بول بالا ہوگا امت ان کی محبت پر جمع ہو جائیگی، ان کے دشمن کم ہونگے اور ان سے نفرت کرنے والا ذلیل ہوگا اور ان کی مدح کرنے والوںکی کثرت ہو گی اور یہ اس وقت ہوگا جب شہروں کے حالات بدل جائیں گے، خدا کے بندوں کو کمزور کر دیا جائے گا اور کشائش سے لوگ مایوس ہو جائیں گے اس وقت میرے بیٹے قائم مہدی کا ایک قوم میں ظہور ہوگا کہ جن کے ذریعہ خدا حق کو ظاہرو کامیاب کرے گا اور ان کی تلواروں سے باطل کو مٹا دے گا-سلسلہ جاری رکھتے ہوئے فرمایا-اے لوگو! میں تمہیں کشائش کی بشارت دیتا ہوں، کیونکہ خدا کا وعدہ حق ہے اس کے خلاف نہیں ہو سکتا اور اس کے فیصلہ کو ٹالا نہیں جا سکتا وہ حکیم و خبیر ہے بیشک خدا کی نصرت قریب ہے ۔( ۲ )

ام سلمہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے رسول(ص) کو فرماتے ہوئے سنا۔

مہدی ، میری عترت سے اور اولادِ فاطمہ سے ہوںگے۔( ۳ )

____________________

۱۔مسند احمد ج۳ ص ۴۲۵، حدیث ۱۰۹۲۰۔

۲۔ ینابیع المودة ص ۴۴۰۔

۳۔ ینابیع المودة ص ۴۳۰، سنن ابی دائود ج۴ ص ۸۷۔