انس بن مالک سے روایت ہے کہ فاطمہ زہرا آپ(ص) کی خدمت میں روٹی کا ایک ٹکڑا لائیں تو آپ(ص) نے فرمایا: اے فاطمہ!یہ ٹکڑا کیسا ہے ؟ عرض کی: یہ روٹی کا ٹکڑا ہے، میرا دل نہ مانا لہذا میں آپ کی خدمت میں لیکر حاضر ہوئی۔ فرمایا: تین دن کے بعد آج یہ پہلا لقمہ ہے جو تمہارے باپ کے منہ میں گیا ہے۔( ۱ )
قتادہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ہم انس کے پاس تھے اور ان کے پاس ایک نانبائی تھا انہوں نے کہا: رسول(ص) نے جیتے جی نرم روٹی اور بھنی بکری نہیں کھائی۔( ۲ )
۶۔بردباری اور کرم
ابن عباس کہتے ہیں: رسول(ص) بڑے کریم و فیاّض تھے۔ ماہ رمضان میں زیادہ سخاوت کرتے تھے۔ ہر سال رمضان میںجبریل آپ(ص) سے ملاقات کرتے تھے اورجب جبریل آپ(ص) سے ملاقات کرتے تھے تو آپ(ص) کو نرم ہوا سے بھی زیادہ سخی پاتے تھے۔( ۳ ) جابر سے روایت ہے کہ رسول(ص) سے جب بھی کچھ مانگا گیا آپ(ص) نے انکار نہیں کیا۔( ۴ )
روایت ہے کہ رسول(ص) ایک کپڑے والے کے پاس تشریف لے گئے اور اس سے چار درہم میں ایک قمیص خریدی ۔اس کو پہن کر بر آمد ہوئے تو انصار میں سے ایک آدمی نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! مجھے قمیص پہنا دیجئے اللہ آپ کو جنت کا لباس عطا کرے گا۔ آپ(ص) نے قمیص اتاری اور اسے پہنا دی، پھر دوکاندار کے پاس آئے اور اس سے چار درہم میں دوسری قمیص خریدی آپ(ص) کے پاس دو درہم باقی بچے دیکھا کہ راستہ میں ایک کنیز رو رہی ہے ۔ آپ(ص) نے اس سے دریافت کیا: کیوں رو رہی ہو؟ اس نے عرض کی اے اللہ کے رسول(ص)! میرے آقا نے مجھے دو درہم دئیے تھے کہ آٹا لے آئو وہ درہم گم ہو گئے دو درہم رسول(ص) نے اسے
____________________
۱۔ الطبقات الکبریٰ ابن سعد ج۱ ص ۴۰۰۔
۲۔ مسند احمد ج۳ص ۵۸۲ حدیث ۱۱۸۸۷۔
۳۔صحیح مسلم ج۴ ص ۴۸۱ حدیث ۳۳۰۸، مسند احمد ج ۱ ص ۵۹۸ حدیث ۳۴۱۵۔
۴۔سنن دارمی ج۱ ص ۳۴۔