دوسری فصل
شباب و جوانی کا زمانہ
۱۔ نبی(ص) ابوطالب کی کفالت میں
نبی(ص)، حضرت ابو طالب کی کفالت میں آنے سے پہلے حضرت عبد المطلب کی حفاظت وکفالت میں رہے عبد المطلب جانتے تھے کہ ابو طالب بہترین طریقہ سے اپنے بھتیجے کی حفاظت و کفالت کریں گے اگر چہ وہ نادار ہیں لیکن اپنے بھائیوں سے زیادہ شریف و نجیب ہیں اور قریش انہیں عزت واحترام کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ حضرت ابوطالب جناب عبد اللہ کے پدری و مادری بھائی ہیں لہذا وہ محمد(ص) سے زیادہ محبت کریں گے۔
اس ذمہ داری کو حضرت ابو طالب نے خندہ پیشانی اور افتخار کے ساتھ قبول کر لیا، اس سلسلہ میں ابو طالب کی زوجہ جناب فاطمہ بنت اسد بھی ان کی معاون تھیں، یہ میاں بیوی پہلے محمد(ص) کو کھانا کھلاتے تھے اور پھر اپنی اولاد کو کھلاتے تھے، پہلے محمد (ص)کو کپڑا پہناتے تھے پھر اپنے بچوں کو کپڑا پہناتے تھے، اس چیز کو رسول(ص) نے فاطمہ بنت اسد کے انتقال کے وقت اس طرح بیان فرمایا: ''الیوم ماتت امی '' میری ماں کا انتقال آج ہواہے۔ اور انہیں اپنے کرتے کا کفن دیا اور پہلے خود ان کی قبر میں لیٹے۔
حضرت عبد المطلب کی وفات کے بعد رسول(ص) کی حفاظت کی ذمہ داری جناب ابو طالب کے دوش پر آ گئی تھی چنانچہ انہوں نے آنحضرت (ص) کے بچپنے ہی سے اپنی جان و عظمت سے آنحضرت (ص) کی حفاظت کی تا حیات آپ کا دفاع کیا اپنے ہاتھ اور زبان سے