خانۂ کعبہ کی تعمیر مکمل ہوئی۔( ۱ )
مورخین نے یہ بھی لکھا ہے کہ وہ لوگ زمانۂ جاہلیت میں بھی رسول(ص) کو حکم بناتے تھے کیونکہ آپ(ص) لوگوں کو فریب نہیں دیتے تھے۔( ۲ )
یقینا آپ(ص) کے اس عمل کا ان قبیلے والوں کے دل پر بہت گہرا اثر ہوا، اجتماعی حیثیت حاصل کرنے کے لئے رسول(ص) نے اپنی حیات کا عظیم سرمایہ خرچ کیا اور انوکھا کردار ادا کیا اور ان کی توجہ کو اپنی قیادت کی صلاحیت اور انتظامی لیاقت کی طرف مبذول کیا اور بلند بینی، عقلمندی و تجربہ اور امانت داری کے ذریعہ ان کا اعتماد حاصل کیا۔
۳۔ حضرت علی کی ولادت اور نبی(ص) کے زیر دامن پرورش
حضرت محمد(ص) اور حضرت علی کے درمیان جو محبت و الفت تھی، اسے خاندانی محبت میں محدود نہیں کیا جا سکتا آپ دونوں کے درمیان فکری اور روحانی لگائو تھا۔ فاطمہ بنت اسد ابھی اس بچہ کو لیکر نکلنے نہیں پائی تھیں کہ جو عین خانۂ کعبہ میں پیدا ہوا ہے( ۳ ) خودرسول(ص) ان کے پاس پہنچ جاتے ہیں اور علی کو ان سے لے لیتے ہیں انہیں سینہ سے لگاتے ہیں( ۴ ) حضرت علی کے لئے یہ آپ(ص) کی عنایت و اہتمام کی ابتداء ہے ۔
یہ مولود اپنے والدین اور اپنے چچا زاد بھائی حضرت محمد(ص) کی گود میں پروان چڑھا، رسول(ص) جناب خدیجہ سے شادی کے بعد اکثر اپنے چچا ابو طالب کے گھر جایا کرتے اور مولود کو اپنی محبت وشفقت سے سرشار کرتے تھے، لوریاں دے کر سلاتے ، اپنے سینہ پر لٹاتے، اور جب یہ سو جاتے توان کی گہوارہ جنبانی کرتے تھے،
____________________
۱۔ تاریخ یعقوبی ج۲ ص ۱۹، سیرت ابن ہشام ج۱ ص ۲۰۴، البدایة النہایة ج۲ ص ۳۰۰، تاریخ طبری ج۲ ص ۳۷۔
۲۔ سیرت حلبیہ ج۱ ص ۱۴۵۔
۳۔حاکم نیشاپوری لکھتے ہیں: یہ بات متواتر حدیث ثابت ہے کہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ جوف کعبہ میں پیدا ہوئے ہیں، مستدرک علی الصحیحین ج۳ ص ۴۸۳۔
۴۔الفصول المہمة ابن صباغ ص ۱۳۔