25%

بچوں کا احترام

ایک دن آنحضرت (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) بیٹھے ہوئے تھے کہ امام حسن اور امام حسین علیہما السلام آگئے۔ آپ ( ص ) ان کے احترام کو اٹھے اور کھڑے رہے ، اور چونکہ بچے چلنے میں کمزور ہوتےہیں ، ان کے پہنچنے میں دیر ہوئی ، آپ ( ص ) خود ان کے استقبال کے لیے چند قدم آگے تشریف لے گئے، اپنے دامن کو پھیلایا اور دونوں کو آغوش میں بٹھا لیاپھر دوش مبارک پر انہیں سوار کیا اور آپ ( ص ) ان کے لیے سواری بن گئے اور فرمایا: میرے بیٹو!آپ کی سواری کتنی اچھی سواری اور آپ دونوں کتنے اچھے سوار ہیں۔(9)

ماں باپ کا احترام

ایک شخص پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)کے حضور شرفیاب ہوااور سوال کیا: میں نے قسم کھایا ہے کہ بہشت کی چوکھٹ اور حور العین کی پیشانی کا بوسہ لوں۔ اب کیا کروں؟

آپ (ص) نے فرمایا: ماں کے قدموں اور باپ کی پیشانی کا بوسہ لو ۔ (یعنی اگر تم نے ایسا کیا تو گویا تم نے جنت کے دروازے کی چوکھٹ اور حور العین کی پیشانی کا بوسہ لیا ہے)

اس نے دوبارہ پوچھا : اگر وہ دونوں زندہ نہ ہوں توکیا کروں؟

آپ ( ص ) نے فرمایا: ان کے قبور کا بوسہ لو۔(10)

------------------

(9)-بحارالانوار 43 / 285 ح 51، مناقب ابن شہر آشوب 3 / 388.

(10)- بیست و پنج اصل از اصول اخلاقی امامان ، ص 79.