50%

اصولوں کا پابند

عبد اللہ بن ابی، منافقوں کا سردار جو کلمہ شہادتین زبان پر جاری کرنے کی وجہ سے بچ گیا تھا، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)کی مدینہ کی طرف ہجرت کی وجہ سے اسی حکومت کا تختہ الٹ گیا تھا، اندر سے آپ کی دشمنی دل میں پالتا تھااور اسلام دشمن یہودیوں کے ساتھ مل کر پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)کے خلاف سازشیں کرتا تھااور لوگوں کے درمیان افواہیں پھیلانے میں کوئی کمی نہیں رکھتا تھا، لیکن آپ ( ص ) نہ صرف اپنے اصحاب کو یہ اجازت نہیں دیتے تھے کہ اسے اپنے کیفر کردار تک پہنچائیں، بلکہ اس کے ساتھ مہربانی اور شفقت سے پیش آتے تھے اور جب وہ مریض ہو جاتا تھا تو اس کی عیادت کو تشریف لے جاتے تھے!

جنگ تبوک سے واپسی پر بعض منافقوں نے پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)کو قتل کرنے کی سازشیں کی کہ آپ (ص) جب پہاڑ کی فلان تنگ جگہ سے گزر یں گے آپ کی سواری کو ڈرائیں گے تاکہ سواری آپ ( ص ) کو نیچے گرا دے، اس کام کے لیے سب نے اپنے چہرے چھپا لیے تھے جب آپ ( ص ) وہاں پہنچے تو آپ نے سب کو پہچان لیا اور اپنے اصحاب کے اصرار کے باوجود ان کے نام فاش نہیں کیے اور ان سے انتقام لینے سے چشم پوشی کیا۔(13)

---------------

(13)-صحیح بخاری ، ج 5، ص 152.