پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)اپنے لباسوں کو خود ہی سلتے تھے اپنے جوتوں کی خود ہی مرمت کرتے تھے ، بھیڑ بکریوں کو خود ہی دوہتے تھے، غلاموں کے ساتھ کھانا کھاتے تھے، زمین پر بیٹھتے تھے، کہیں جاتے وقت گدھے پر سوا ر ہوتے تھے کسی کو ساتھ میں بٹھاتے بھی تھے ، خود بازار جانے سے نہیں شرماتے تھے، گھریلو ضرورت کی چیزیں خود ہی خریدتے تھے اور اٹھا کر گھر میں لے آتے تھے،سب لوگوں سے ہاتھ ملاتے تھے، اور جب تک سامنے والااپنے ہاتھوں کو نہ چھوڑتا آپ (ص) اپنے ہاتھوں کو نہیں چھوڑتے تھے، سب کو سلام کرتے تھے اگر کوئی آپ کو اپنے گھر دعوت دیتا تو اگر چہ ایک سوکھا خرما ہی کیوں نہ ہو اس کی دعوت کو رد نہیں کرتے تھے۔ آپ ( ص ) نہایت ہی کم خرچ، بلند طبیعت اور نیک رفتاری کے مالک تھے،آپ کا چہرہ مبارک گشادہ تھا اور لبوں پر مسکراہٹ تھی، آپ ( ص ) دکھی حالات میں بھی مہرباں رہتے تھے اور مغموم نہیں ہوتے تھے، آپ ( ص ) کی تواضع میں ذلت نہیں تھی اور عطا و بخشش میں نہایت ہی دریا دل تھے، ایک مہربان دل کے مالک تھے، تمام مسلمانوں کے ساتھ مہربانی سے پیش آتے تھے، کبھی بھی دسترخوان سے سیر ہو کرنہیں اٹھتے تھے، اور کسی بھی چیز کو لالچ سے ہاتھ نہیں لگاتے تھے۔(14)
-------------
(14)-المیزان ، ج 6، 330.