25%

کنجوسی

پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)کعبہ کے طواف میں مشغول تھے ، ایک آدمی کو دیکھاکہ غلاف کعبہ پکڑ کر خدا سے گڑ گڑا رہا ہے کہ: خدایا اس گھر کی حرمت کا واسطہ مجھے بخش دے۔

آنحضرت (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)نے پوچھا: تیرا گناہ کیا ہے؟

اس نے کہا کہ: میں مالدار انسان ہوں ۔ جب بھی کوئی فقیر میری طرف آتا ہے اور مجھ سے کوئی چیز مانگتا ہے تو میرے اندر شعلہ بھڑکتا ہے (آگ بھگولا ہو جاتا ہوں یعنی بہت غصہ آتا ہے)

پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)نے فرمایا: مجھ سے دور ہو جا ؤ ، مجھے اپنی آگ میں مت جلاؤ۔

اس کے بعد آپ ( ص ) نے فرمایا: اگر تو رکن اور مقام (مقام ابراہیم اور کعبہ کی دیوار) کے درمیان دو ہزار رکعات نماز ادا کرے اور اس قدر روئے کہ آنسوؤں کی نہریں جاری ہو جائیں لیکن کنجوسی کی خصلت کے ساتھ اس دنیا سے چلا جائے توبھی جہنم میں جاؤ گے۔(20)

-----------------

(20)- جامع السعادات ، علامہ نراقی ، ج 2، ص 153.