آنحضرت (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)جہاد اور مجاہدوں کے ثواب اور اجر کے بارے میں گفتگو فرما رہے تھے، ایک عورت کھڑی ہوگئی اور عرض کیا : کیا عورتوں کیلئے ان فضیلتوں اور ثواب سے بہرہ مند ہونے کی گنجائش ہے یا نہیں؟
آپ ( ص ) نےفرمایا: ہاں، عورت حاملہ ہونے سے بچے کے دودھ چھڑانے تک ان لوگوں کی طرح ہے جو راہ خدا میں جہاد میں مصروف ہوں اگر اس دوران وہ مرجائے تو اس کوشہید کا ثواب ملے گا۔(27)
اسما بنت ابو بکر کہتی ہے : میری ماں میرے پاس آئی تو میں نے رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم)کی خدمت میں عرض کیا کہ میری ماں مشرکہ ہے کیا میں اس کے ساتھ تعلق رکھ سکتی ہوں؟
آپ ( ص ) نے فریاما: ہاں۔(28)
-------------------
(27)- من لا یحضرہ الفقیہ ، ج 3، ص 561.
(28)-بحجة البیضاء، ج 3، ص 429.